50
قِ سبا ا فارسی عقوب آسی حمد ی م

Persian Lessons

  • Upload
    xaboor

  • View
    171

  • Download
    0

Embed Size (px)

Citation preview

فارسیاسباق

آسی یعقوب محمد

فارسی ق اسبا

محمد یعقوب آسی

ان ادبی مجل ہمعروف ادبی تنظیم ”حلق تخلیق ادب، ٹیکسل“ ک ما ہ ہ ے ہ”کاوش“ میں قسط وار شائع

رست ہف

1 .......................................................... محمد یعقوب آسی

2 ................................................................ اسباق فارسی

3 .................................................................... حرف غایت

)۱باب ( ............................................................................3

7 ........................................................................ ) ۲ باب (

)٣باب ( ..........................................................................11

)۴باب ( ..........................................................................13

18 ...................................................................... ) ۵ باب (

)۶باب ( ..........................................................................22

24 ...................................................................... ) ۷ باب (

26 ...................................................................... ) ۸ باب (

35 ........................................................................ ہضمیم

حرف غایت

ن وال غیر فارسی ےحرف و معنی س تعلق رک ے ھ ےن ےدان طبق ک حوال س ایک عجیب بات دیک ھ ے ے ے ے

ن ک ےمیں آئی ک فارسی کا رسمی علم ن رک ے ھ ہ ہ ہےاں فارسی کا درست استعمال پایا ہباوجود ان ک ےےجاتا جو در اصل فارسی ک اردو میں رچاؤ کا ہےیں فارسی شاعری یا نثر کی م جب ک ہاثر تا ہ ہے۔و جاتی و تو مشکل پیدا یم کا معامل درپیش ہتف ہ ہ ہ

ے ضروری ک اس مشکل پر قابو پایا جائ ہ ہے ہے۔ےاور فارسی زبان ک قواعد س لزمی حد تک ے

ےشناسائی حاصل کی جائ حرف و معنی س ے۔ہوابست احباب ک پاس اتنا ذخیر الفاظ ضرور ے ہ

یں ی قواعد ن تو اجنبی وتا ک ان ہموجود ہ ہ ہ ہے ہی و ان ک اطلق میں وں گ اور ن ےمحسوس ہ ہ ہ ے ہ

ے۔کوئی دقت محسوس کریں گ ان اسباق کوی احباب کو پیش م ن ایس ہترتیب دیت وقت ے ے ہ ےم کر م اتنی تفصیلت ضرور فرا ، تا ا ہنظر رک ہ ہے ھی ن وال عام طالب علم ب یں ک فارسی پڑ ھدی ے ھ ہ ہ

ے۔ان اسباق کو ب آسانی سمج سک (مضمون ھ ہنگار)

اب )۱(ب

اں ر کرتا ک ی ذیب کا مطالع ظا ند کی ت ہبرصغیر پاک و ہ ہے ہ ہ ہ ہ، شاید کسی اور زبان ن وڑا ےکی ثقافت پر جتنا اثر فارسی ن چ ہے ھ ےم اور بنیادی حقیقت اردو کا رسم الخط وڑا سب س ا یں چ ہےن ہ ے ۔ ھ ہیں ک جمل ت م دیک ےجو اس فارسی ن عطا کیا اس ک علو ہ ہ ے ھ ہ ہ ے ۔ ے ے

و یا ایماء و اختصار ، و، یا ترکیب سازی، معامل بندی ہکی ساخت ہ ہائی دیتا اردو ر صاحب علم کو دک ہے۔فارسی کا نمایاں اثر ھ ہ

، اکثر شعری وئی ہےشاعری بالخصوص فارسی س فیض یاب ہ ےیں یا فارسی ک وسیل س اردو میں ےاصناف فارسی س آئی ے ے ہ ے

ل ،چوٹی ک شعراء اور دیگر ا یں اردو ک اساتذ وئی ہمتعارف ے ہ ے ۔ ہ ہرست بنتی جو ن صرف اردو بلک فارسی ہنر کی ایک طویل ف ہ ہے ہ ہ

ت سوں ن اردو یں ب ر تسلیم کئ جات ی ما ےزبان و بیان میں ب ہ ۔ ہ ے ے ہ ھی اقبال ی لک ، نثر ب ی ک ۔اور فارسی دونوں زبانوں میں شعر ب ھ ھ ہے ھ

اں تک منقول ک ان ک نزدیک فارسی میں ےک حوال س تو ی ہ ہے ہ ے ے ےن ماری اردو شاعری کی بنیاد رک ار زیاد محیط اور قوی ےاظ ھ ہ ہے۔ ہ ہ

یں جن میں ایک ی ملت اں غزل ک ایس نمون ب ہوالوں ک ے ھ ے ے ے ہ ے، جمل ےمصرع اردو میں تو دوسرا فارسی میں نثر کو ل لیجئ ے ے ہے۔

ہے۔کی ساخت س ل کر قواعد و انشاء تک فارسی کا اثر نمایاں ے ے، اور ترکیب سازی ہےماری گرامر اور گردان کی بنیاد فارسی پر ہ

یں ایک بڑی عجیب بات حرف و ۔ک سار طریق فارسی ک ہ ے ے ے ےن میں آئی ن وال طبق ک حوال س دیک ےمعنی س تعلق رک ھ ے ے ے ے ے ے ھ ے

اں فارسی ن ک باوجود ان ک ہ ک فارسی کا رسمی علم ن رک ے ے ے ھ ہ ہ ہے(ی در اصل فارسی ک اردو میں ےکا صحیح استعمال پایا جاتا ہ ہےیں فارسی شاعری یا نثر س برا م جب ک ) تا ہرچاؤ کا اثر ے ہ ہ ۔ ہے

و جاتی ہراست واسط پڑ جائ تو ایس احباب ک لئ مشکل پیدا ے ے ے ے ہے ضروری ک اس مشکل پر قابو پایا جائ اور فارسی زبان ک ے ہ ہے ہے۔

ے۔قواعد س لزمی حد تک شناسائی حاصل کی جائ حرف و معنی ےوتا ک ہس وابست احباب ک پاس اتنا ذخیر الفاظ ضرور موجود ہے ہ ہ ے ہ ے

ی و ان ک وں گ اور ن یں ی قواعد ن تو اجنبی محسوس ےان ہ ہ ہ ے ہ ہ ہ ہے۔اطلق میں کوئی دقت محسوس کریں گ

ی احباب کو پیش م ن ایس ہان اسباق کو ترتیب دیت وقت ے ے ہ ےیں ک فارسی م کر دی م اتنی تفصیلت ضرور فرا ، تا ا ہنظر رک ہ ہ ہ ہے ھ

ی ان اسباق کو ب آسانی سمج سک ن وال عام طالب علم ب ے۔پڑ ھ ہ ھ ے ھیں ۔آئی ابتدا کرت ہ ے ے

لتا یں، کلم ک م ادا کرت ر و با معنی لفظ جو مل: ہکلم اور م ہ ہ ے ہ ہ ہ ہ ہہ اس ک برعکس ایسی آوازیں یا الفاظ جو فی نفس کوئی ے ہے۔

ا جاتا کلم کی تین صورتیں مل ک یں م وں ان ت ی ن رک ہمعن ہے۔ ہ ہ ہ ہ ے ھ ہ ہیں: اسم، فعل اور حرف

، حالت، وقت ک عام یا خاص ی چیز، انسان، جگ ےاسم: کسی ب ہ ھا جاتا اسم کی نچائ اسم ک م پ ہے۔نام کو جو اس کی شناخت ب ہ ے ہ ہ

یں : م اقسام درج کی جاتی ہچند ا ہ

، اس س ر کر : و اسم جو کسی عام ش یا جگ کو ظا ےاسم نکر ے ہ ہ ے ہ ہل: و پاتا مث یں ۔مذکور شخص، ش یا جگ پوری طرح مذکور ن ہ ہ ہ ے ہ

ر، گلستان، شارع، روز، فرس ان اسماءمیں مرد ک بار ےمرد، ش ے ۔ ہر اور شارع کا ی معامل ش ، ی یں معلوم ک اس کا نام کیا ہمیں ن ہ ہ ہے ہ ہوڑا یں ک آیا فرس س مراد کوئی خاص گ ی مذکور ن ھ اور ی ب ے ہ ہ ھ ہ ہے

ذاالقیاس ی ، و عل قسم مذکور وڑا بطور ۔ یا گ ھ ہے ھ ہے

، ر ی کسی خاص شخص، جگ : جیسا ک نام س ظا ہاسم معرف ہ ہے ہ ے ہ ہل: محمد بن قاسم، احمد، سلطان، ر کرتا مث ہے۔ش کو ظا ہ ے

ران، وغیر میں اشیاء و انفس ک ور، ت دل، ل دل ، ےگلستان فاطم ہ ہ ہ ہیں ۔نام ان کی تخصیص کر دیت ہ ے

م اشخاص ک ےاسم ضمیر: بسا اوقات گفتگو اور جملوں میں ہیں جو، ان ہناموں کی بجائ ایس مختصر کلمات استعمال کرت ے ے ےیں لت یں ی اسم ضمیر ک ۔ناموں کی طرف مکمل حوال بنات ہ ے ہ ہ ۔ ہ ے ہترا) وغیر ضمیر کی دو او، شما، ، آپ، تج (من، ل: میں، و ہ۔مث ھے ہاں اسم ضمیر یں: منفصل اور متصل منفصل و ج ہصورتیں ہے ہ ۔ ہ

و جس کی مثالیں اوپر آ ہایک مکمل اور آزاد لفظ کی صورت میں یں یں متصل ضمیر مرکب اضافی اور گردان میں آت ۔چکی ہ ے ۔ ہ

ل: کتابم (میری کتاب) میں م، قلمت (تیرا قلم) میں ت گفتم ۔مثا) میں م، شنیدی (تو ن سنا) میں ی، گرفتمش (میں ن ے(میں ن ک ے ہ ے

۔اس پکڑا) میں م اور ش تفصیل بعد میں آئ گی ے ۔ ے

: کسی اسم یا کیفیت کی طرف اشار کرن وال ےاسم اشار ے ہ ہا) ، اور : ایں جمع: ایناں، این یں: اشار قریب (ی ہکلمات، ی دو ۔ ہ ہ ہ ہ

ا) : آں جمع: آناں، آن ۔اشار بعید (و ہ ۔ ہ ہ

ل: ک و مث ام: و اسم جس میں سوال پایا جاتا م استف ہ اس ۔ ہ ہے ہ ہاں)، کدام (کب)، کرا (کس شخص کو)، چرا (کس ہ(کون)، کجا (ک

۔ش کو، کیوں)، چ (کیا) ہ ے

اں سوالی کی بجائ موصولی معن ام ج م استف م موصول: اس ےاس ے ہ ہ ہر چ ، ر ک (جو شخص)، چ ، ل: ک لئ گا مث م موصول ک ہد گا اس ہ ہ ہ ہ ہ ۔ ے ہ ے

)،وغیر ہ(جو ش ے

و اور اس میں م فاعل: و اسم جو کسی مصدر س مشتق ہاس ے ہے ہل: کنند (کرن وال)، ےفاعل (کام کرن وال) ک معن پائ جائیں مث ہ ۔ ے ے ے ے

ن وال)، یابند (پان وال)، وغیر ون ہجویند ( ے ہ ے ڈ ڈھ ہ

وتا اور اس میں مفعول ی مصدر س مشتق م مفعول: ی ب ہےاس ہ ے ھ ہنچا ل: کشید (ک یں مث و) ک معن پائ جات ھ(جس پر کام واقع ہ ۔ ہ ے ے ے ے ہ

وا)، وغیر ا وا)، دید (دیک ہوا)، کوفت (کوٹا ہ ھ ہ ہ ہ ہ

وٹائی، کمتری وغیر کا م تصغیر: کسی اسم ک معنوں میں چ ہاس ھ ےل: صندوق وتا مث وم داخل کرن س اسم تصغیر حاصل ہے۔مف ہ ے ے ہ

، وغیر ، طفل س طفلک، مشک س مشکیز ہس صندوقچ ہ ے ے ہ ے

وم داخل کرن بر: کسی اسم ک معنوں میں بڑائی کا مف م مک ےاس ہ ےل: زور س ش زور، کمان س دیو کمان، وتا مث ےس حاصل ہ ے ہے۔ ہ ے

ہ۔وغیر

ی یں، ظرف زمان، جس میں وقت کا معن وت اسم ظرف: ی دو ہ ے ہ ہ، دیروز، وغیر ظرف : صبح، امروز، امشب، ما ہ۔پایا جائ جیس ہ ے ے، جاءنماز، دانش ل: عیدگا ی پایا جاتا مث ہمکان میں جگ کا معن ہے ہ

، وغیر ، قحب خان ہ۔کد ہ ہ ہ

ی مصدر س لیا جاتا اور اس میں کسی اسم ہےاسم حال: ی ب ے ھ ہدواں ویدن س د ل ی پایا جاتا مث ےکی حالت یا کیفیت کا معن ہے۔

وا)، کناں (کرتا وا)، کردن س وا)، رفتن س رواں (چلتا ہ(دوڑتا ے ہ ے ہوا)، گریاں (روتا وا)، گریستن س ہشائستن س شایاں (جچتا ے ہ ے

م فاعل اور وا)، وغیر واضح ر ک اس نستا ہخندیدن س خنداں ( ہے ہ۔ ہ ہ ےوڑا فرق اور ی دونوں ایک دوسر کی جگ ت ت ہاسم حال میں ب ے ہ ہے ھ ہ

اں التباس س بچنا ضروری ذا ی یں، ل ی ل لیا کرت ہے۔ب ے ہ ہ ہ ے ے ھ

فت: کسی کیفیت، خوبی، خامی، وصف ک م ص م کیفیت اور اس ےاسا جاتا نیکی، بدی، خوشی، غم، تکبر، ہے۔نام کو اسم کیفیت ک ہم کیفیت کسی الت، وغیر واضح ر ک اس ہغرور، مسکنت، ج ہے ہ۔ ہ

م صفت کسی اسم پر کوئی وصف لگو ہوصف کا نام جبک اس ہےہےون س مشروط گویا اسم صفت ایسا اسم جو کسی ہے ے ے ہ

ے۔دوسر اسم کا کوئی وصف بیان کر اس کی صورت نیک، بد، ےو گی ل وغیر ۔خوش، مغموم، متکبر، مسکین، جا ہ ہ ہ

) )۲باب یں (ی فعل ہ مصدر و کلم جس میں کام ک معانی پائ جات ہ ے ے ے ہے ہ ہلتا اس میں م مصدر ک وتا اور عربی میں اس ہے۔س مختلف ہ ہے ہ ے

وتا) مصدر س فعل مستقبل اور فعل مضارع یں ےزمان کا تصور ن ۔ ہ ہ ےت ےحاصل کرن ک لئ ایک کلم اخذ کیا جاتا جس مضارع ک ہ ے ہے ہ ے ے ے

ل زبان یں اور ان میں ا ہیں (فارسی میں مضارع مقرر کلمات ہ ہ ۔ ہم اس کی ایک پکی شناخت ی ک اس کا ہکا تتبع کیا جاتا ، تا ہے ہ ہ ہےل: مصدر ) مث وتا اور ماقبل پر زبر آتا میش د ۔آخری حرف ہے ہے ہ ہ ہ

ید، آمدن (آنا) نا) س گو ، گفتن (ک ند ک ےکردن (کرنا) س مضارع ہ ہے ےی چاننا) س شناسد،و عل ود، شناختن (پ ید، رفتن (جانا) س ر س آ ے ہ ے ے

ا جاتا اور بالعموم ی لک ید کو گوئد، آئد ب ید، آ ہےذاالقیاس (گو ھ ھ ھ( ا جاتا ۔درست سمج ہے ھ

یں یا اس کی ٹا دیت ہ اسم فاعل بنان ک لئ علمت مضارع د کو ے ہ ے ے ےکن یا کنند ل: کردن س یں مث ہجگ ند ماقبل پر زیر لگا دیت ے ۔ ہ ے ہ ہن یند یا گوئند (ک ے(کرن وال)، گفتن س گو ( غیر ناطق)، گو ہ ہ ہ ے ے ے ےےوال)، رفتن س رو (جان وال، چلن وال) ، شناختن س شناس ے ے ے

یں چان وال) وغیر اسم فاعل بنت ۔(پ ہ ے ہ ے ہ

ٹا کر اس کی جگ م مفعول بنان ک لئ مصدر کی علمت ن ہ اس ہ ہ ے ے ےوا)، خوردن س خورد ل: شنیدن س شنید (سنا یں مث ہلگات ے ہ ہ ے ۔ ہ ے

وا) وغیر چانا وا)، شناختن س شناخت (پ ایا ہ(ک ہ ہ ہ ے ہ ھ

، م تصغیر بنان ک لئ اسم ک بعد کوئی علمت تصغیر: ک، ز ہاس ے ے ے ےاں کون یں یاد ر ک ک یں مثالیں اوپر آ چکی ہچ وغیر لگا دیت ہ ہے ۔ ہ ۔ ہ ے ہ ہمیں ان کا تتبع کرنا ، ل زبان پر ہسی علمت تصغیر لگ گی، ی ا ہے ہ ہ ے

ہے۔

ل علمت تکبیر ج پر اسم مکبر بنان ک لئ اسم س پ ےاسی ن ہ ے ے ے ے ہل زبان ک سات میں ا ی اں ب یں ی ، شا وغیر لگات ھ:دیو، خر،ش ے ہ ہ ھ ہ ۔ ہ ے ہ ہ ہ

ہے۔چلنا

ج پر تفضیل یں جن ک نام عربی ن وت م صفت ک تین درج ہ اس ے ہ ے ہ ے ےل درج موصوف ک اپن یں پ ےنفسی، تفضیل بعض اور تفضیل کل ے ہ ہ ۔ ہ

ر) کا تقابل کسی س ر بزرگ (بڑا ش ل ش وتا مث ےحوال س ہ ہ ہے۔ ہ ے ےو گا ل بزرگ تر)، ی تب استعمال یں دوسرا درج تقابل کا (مث ہن ہ ہے ہ ۔ ہےجب گفت یا ناگفت طور پر موصوف کا تقابل کسی دوسر س کیا ے ہ ہ

ےجائ تیسرا درج (بزرگ ترین) ایسی صورت میں آئ گا جب اس ہ ے۔و ۔کا تقابل باقی تمام س ہ ے

ی تو بنتا ترکیب (مرکب ناقص): کلمات کا و مجموع جس کا معن ہ ہی ، اس ترکیب ب لتا و، مرکب ناقص ک ھو مگر و مکمل جمل ن ے ہے ہ ہ ہ ہ ہ ہ

یں یں فارسی میں چار طرح کی تراکیب عام مستعمل ت ۔ک ہ ۔ ہ ے ہ۔ترکیب اضافی، ترکیب توصیفی، ترکیب عطفی اور ترکیب عددی

نا ھترکیب اضافی: اس میں ایک اسم کا دوسر اسم س تعلق رک ے ےور کی سڑک (شارع وتا علی کی کتاب (کتاب علی)، ل ر ہظا ہے۔ ہ ہور) وغیر نوٹ کریں ک اردو ک بر عکس فارسی میں مضاف ےل ہ ہ۔ ہ

ل اور مضاف الی بعد میں آتا علمت اضافت (زیر) مضاف پر ہے۔پ ہ ے ہو تو اس کی دو وتی اگر مضاف الی کوئی اسم ضمیر ہوارد ہ ہے۔ ہ

، یاران من لی ضمیر منفصل ک سات جیس یں: پ وتی ےصورتیں ھ ے ہ ہ ہر)، سوئ تو (تیری طرف) ان مارا ش ر ما ( ۔(میر دوست)، ش ے ہ ہ ہ ےم تی اور مضاف الی (اس ہصورتوں میں علمت اضافت قائم ر ہے ہ

ی ضمیر منفصل کی صورتیں ۔ضمیر) کی اصل(منفصل) صورت ب ھتو)، شما (تم، آپ)، من : جمع)، تو ( ایشاں (و : واحد)، او (و یں: ہی ہ ہ ہ

م) اسم ضمیر ک سات ترکیب اضافی کی دوسری ھ(میں)، ما( ے ۔ ہوتا کتابش (اس کی کتاب)، دوستانم ہے۔صورت میں ضمیر متصل ہ

و گا ۔(میر دوست) ایس میں حرف ضمیر ک ماقبل پر زبر ہ ے ے ۔ ے)، شاں (ان یں: ش (اس کا، اس کی، اس ک ےمتصل ضمیریں ی ہ ہ

، ار ارا، تم ، تیری)، تاں (تم )، ت (تیرا، تیر ےکا، ان کی، ان ک ہ ہ ے ے)، ماں ، آپ کی)، م (میرا، میری، میر اری، آپ کا، آپ ک ےتم ے ہ

( مار ماری مارا، ۔( ے ہ ہ ہ

ا ھترکیب توصیفی: ی صفت اور موصوف ک ملن س بنتی اچ ہے۔ ے ے ے ہر بزرگ) وغیر ر (ش ر خیر)، نیک لوگ (مردان نکو)، بڑا ش ہ۔کام (کا ہ ہ

ی اردو ک برعکس فارسی میں صفت بعد میں اور اں ب ےی ھ ہوتی ل آتا علمت توصیف (زیر) موصوف پر وارد ہموصوف پ ہے۔ ے ہ

ہے۔

م ملن کا نام اس مقصد ہے۔ترکیب عطفی: دو یا زائد اسماءکو با ے ہل باد و ہے۔ک لئ حرف عطف (و بمعنی اور) س کام لیا جاتا مث ے ے ے

ہباراں، بال و پر، شمس و قمر وغیر

ل اور معدود بعد میں ےترکیب عددی: اس میں اردو کی طرح عدد پ ہل اشعار، دو آتش وغیر فت رنگ، چ ل: ہ۔آتا مث ہ ہ ہ ہے۔

ہجمل (مرکب تام): الفاظ کا ایسا مجموع جس میں کم از کم ایک ہا وم پایا جائ اس جمل یا مرکب تام ک ہپوری بات یا ایک مکمل مف ہ ے ے ہیں جن میں اسم، فعل اور ہجاتا جمل ک متعدد اجزائ ترکیبی ے ے ہ ہے۔و چکا، فعل پر بحث ل میت بنیادی اسم کا بیان پ ہحرف کی ا ے ہ ہے۔ ہ

م حرف س شناسائی حاصل کر و گا ک ل مناسب ےکرن س پ ہ ہ ہ ے ہ ے ےجی س خلط ملط ےلیں احتیاط ر ک حرف ک تصور کو حرف ت ہ ے ہ ہے ۔جی مختلف آوازوں اور اعراب کی نمائندگی ہن کیا جائ حروف ت ے۔ ہ

اں م ی یں م الفاظ بنات یں جن کو مل کر ہکرن والی و اشکال ہ ۔ ہ ے ہ ہ ہ ےیں و در اصل ایسا لفظ جو ہےجس حرف کی بات کر ر ہ ہ ہے

ر کرتا ہے۔اسماءاور افعال ک مابین کسی ن کسی تعلق کو ظا ہ ہ ے

ہحرف عطف (و بمعنی اور):ی دو یا زیاد اسماء، افعال وغیر کو ہ ہوم، حالت، فعل وغیر ک حوال س جمع کرتا ہے۔کسی ایک مف ے ے ے ہ ہ

یں ۔حرف شرط (گر، اگر، ار): ی کسی شرط کا ذکر کرت ہ ے ہ

، پس): ی بالعموم دو م م، ب ایں ذا، تا ، ل ہحرف وصل (لیکن، ول ہ ہ ہ ہ ہ ےیم ک درمیان اثباتی، یں اور ان ک مفا ےجملوں کو آپس میں ملت ہ ے ہ ے

یں ر کرت ۔نافی یا کسی دیگر تعلق کو ظا ہ ے ہ ہ

وت ، یا): ی کسی کو مخاطب کرن ک لئ استعمال ےحرف ندا (ا ہ ے ے ے ہ ے۔یں ہ

، پس): ی کسی کام، ، تا آنک ، تا، تا ک ، چونک ہحرف وج و حاصل (ک ہ ہ ہ ہ ہیں ۔حالت، نتیج وغیر کی وج یا حاصل کی طرف اشار کرت ہ ے ہ ہ ہ ہ

، ، ورائ ، در، از، تا، بر، زیر، بال، تحت، برائ ےحرف جار (ب، ب ے ہ): ی عام طور پر اسماءیا کیفیات کا ہبرون، بیرون، درون، پس وغیر ہ

یں ر کرت ۔ایک دوسر س تعلق ظا ہ ے ہ ے ے

یں ی پیدا کرت ): ی نفی کا معن ، نخیر، ول ۔حرف نافی (ن ہ ے ہ ے ہ ہ

یں ی پیدا کرت عم): ی اثبات کا معن ن ، ۔حرف اثبات (بل ہ ے ہ ے

یں جو ت عام ہ فارسی میں ایس مرکب حروف کی مثالیں ب ہ ےبسا اوقات ی حروف یں ہمختلف حروف کو مل کر بنا لئ جات ۔ ہ ے ے

یں اور زبان میں ہاپن متعلق اسماءو افعال ک سات مل دئ جات ے ے ھ ے ہ ےیں ذیل میں ایس چند کثیر الستعمال ےحسن و اختصار پیدا کرت ۔ ہ ےی اسی قیاس پر مزید مرکبات ہے۔مرکبات کی وضاحت کی جا ر ہ: ( او (و + ( )+ از (س ک زو): ک (ک یں کزو (تلفظ: ہبنائ جات ے ہ ہ ۔ ہ ے ے

) : ک و کیں: ، ک اس کی طرف س کاں: ک + آں (و اس س ہ۔ک ہ ہ ہ ے۔ ہ ے ہیں) : اور اگر : و (اور) + ار(اگر) + ن (ن ): ک ی ورن ہک + ایں (ی ہ ہ ہ۔ ہ ہ ہ

وا تو وغیر ، وغیر یں، اگر ایسا ن ہ۔ن ہ ۔ ہ ہ ہ

اب )٣(ب

وتا جمل اسمی اور جمل ہمعنی ک اعتبار س جمل دو طرح کا ہ ہ ہے ہ ہ ے ےہ۔فعلی

و اور اس میں ایک یا زائد ہجمل اسمی و جس کی بنیاد اسم پر ہے ہ ہ ہل: ایں کتاب از من مث و ۔اسماءک بار میں کوئی خبر دی گئی ہ ے ے

ی )، آن صندلی خوب نیست (و کرسی اچ ھاست (ی کتاب میری ہ ہے ہر نوشیرواں صاحب فراش بود (نوشیروان کا باپ بیمار )، پد یں ہےن ہو ا) وغیر اس میں جس اسم ک بار میں کوئی خبر دی گئی ہت ے ے ہ۔ ھ

ا جاتا ہے۔اس مبتدا اور باقی جمل کو خبر ک ہ ے ے

وم زمان و اور اس کا مف ےجمل فعلی و جس کی بنیاد فعل پر ہ ہ ہے ہ ہ ہل: حمید نام و مث ی) ک حوال س ہ(ماضی، حال، مستقبل، امر، ن ۔ ہ ے ے ے ہذ من مرا پند می ) استا ا تا یا لک ر ۔می نویسد (حمید خط لک ہے ہ ھ ہے ھا)، تو برائ من ا یا کیا کرتا ت ےکرد (میرا استاذ مج نصیحت کرتا ت ھ ھ ھے؟) واضح ر ک اس جمل میں ےچ آورد ای (تو میر لئ کیا لیا ہ ہے ۔ ہے ے ے ہ ہ

اں فاعل ذا ج ، ل وم واضح ی مف ہفاعل ’تو‘ ن لگا یا جائ تو ب ہ ہے ہ ھ ے ہاں فاعل و جائ و ہ(ضمیر کی صورت میں) لگائ بغیر بات واضح ے ہ ے

تر ہے۔ن لگانا ب ہ ہ

اں مصدر کا تصور واضح تر کر لیا جائ اردو ی ک ی ے۔مناسب ی ہ ہ ہے ہ)، انگریزی میں نا، سونا وغیر انا، پڑ نا، ک ہمیں مصدر (آنا، جانا، لک ھ ھ ھ

infinitive verb م مصدر و اسم ہے اور عربی اور فارسی میں اس ہیں فارسی مصدر کی بڑی شناخت ی ہجس س تمام افعال نکلت ۔ ہ ے ےیں اردو میں اس وت دن تن یا میش ہ ک اس ک آخری حروف ے ہ ہ ہ ے ہ ہے

نا)، شنیدن ل: گفتن (ک وتا مث ی فعل تام کی صورت میں ہکا معن ہے۔ ہ چاننا)، نوشیدن (پینا)، دمیدن ہ(سننا)، رفتن (جانا)، شناختن (پ

و چکا ل ونکنا) وغیر مصدر س مضارع اخذ کرن کا بیان پ ۔(پ ہ ے ہ ے ے ہ۔ ھمیں یں جن کا ل زبان ک مقرر کرد و کلمات ہمضارع در اصل ا ہ ہ ہ ے ہ

یں ا کلی ن و گا اس کا کوئی لگا بند ہے۔تتبع کرنا ہ ہ ھ ۔ ہ

ہےگردان کا تصور: جس طرح عربی میں صرف کا تصور اسیہطرح اردو اور فارسی میں گردان کا تصور جو جمل فعلی کو ہ ہے

وتا اس کا بنیادی وصف فعل کی صورت ن میں مددگار ہے۔سمج ہ ے ھ

فاعل ک اعتبار س گردان ونا ےکا فاعل ک لحاظ س منصرف ے ہے۔ ہ ے ے: : واحد غائب (و یں، ان کی مستقل ترتیب ی وت ہک چ صیغ ہے ہ ہ ے ہ ے ھ ےتو: تو)، جمع حاضر (تم، : ایشاں)، واحد حاضر ( ہاو)، جمع غائب (واں م: ما) ی ہآپ: شما)، واحد متکلم (میں: من) اور جمع متکلم ( ۔ ہیں: فارسی میں فعل اور فاعل ہدو باتیں خاص طور پر قابل ذکر ، اردو میں ترجم کرت یں ےک حوال س مذکر مؤنث کا تصور ن ہ ہے ہ ے ے ے

یں اوپر م معنوی لحاظ س مذکر یا مؤنث اخذ کرت ۔وقت ہ ے ے ہیم ک لئ ےقوسین میں لک گئ اسمائ ضمیر منفصل صرف تف ے ہ ے ے ھےاں ضمیر متصل (فاعل یں لک جات بلک و ہیں، گردان میں ی ن ہ ے ھے ہ ہ ہ

وت اں ی پن ےبصورت ضمیر متصل) گردان ک صیغوں ک اندر ہ ہ ہ ے ے۔یں ہ

helping verbجس طرح اردو میں فعل ناقص اور انگریزی میں وتا جو دوسر ی فعل ناقص ، اسی طرح فارسی میں ب ےوتا ہے ہ ھ ہے ہ

ےافعال ک سات مل کر اس ک معانی اور زمان میں تبدیلی پیدا ے ھ ےوں تو اپنی جگ ہکرتا بعض فعل ناقص جب اکیل استعمال ہ ے ہے

یں، ان کا تفصیلی مطالع فی الحال ہمکمل یا مختلف معانی دیت ہ ےاں کچ فعل ناقص (اردو میں قریب ترین ممکن ہمؤخر کر ک ی ھ ہ ے

یں (واضح ر ک فعل ناقص کا ) درج کئ جات ہمعانی ک سات ہے ہ ے ے ھ ے،( ست ( ): است، وتا ی موقع محل ک مطابق تغیر پذیر ہےمعن ہ ہے ہ ے

)، باید وو )، باشد ( وو ود ( وا)، ش )، شد ( وو ود ( ب ا)، ےبود (ت ہ ے ہ ہ ے ہ ھیں مختصر طور پر ی ی ) ان کی گردانیں درج کی جا ر ئ ہ(چا ۔ ہ ہ ۔ ے ہ

ٹا دیں تو فعل ماضی مطلق کا ہسمج لیں ک مصدر کی علمت ن ہ ھاس پر کچ مقرر حروف کا اضاف وتا ہصیغ واحد حاضر حاصل ہ ھ ہے۔ ہ ہ

یں تفصیل فعل ماضی مطلق ک تحت ےکر ک صیغ بنائ جات ۔ ہ ے ے ے ے۔آئ گی ے

ستن س ماخوذ اس میں ماضی کا ۔است در اصل مصدر ہے ے ہستید ،( ستی (تو یں)، ستند (و ،( ست (و وتا: یں ہتصور ن ہے ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہ ہ ہ

ی یں) است کی گردان ب م ستیم ( وں)، ستم (میں و)، ھ(تم ۔ ہ ہ ہ ہ ہ ہیں آتا بلک کسی فعل کا حص بن وتی مگر ی اکیل ن ج پر ہاسی ن ہ ہ ہ ہے ہ ہ

یں: است و کر صیغ یوں بنت ہکر آتا اتصال و اختصار کا عمل ے ے ہ ہے۔۔، اند ، ای، اید، ام، ایم

ونا) س ماضی مطلق کی گردان: بو د، و جانا، واقع ونا، ےبودن ( ہ ہ ہبو د (تلفظ: ب ۔بودند، بودی، بودید، بودم، بودیم اس کا مضارع

یں کی و جائ عام طور پر بو د کی گردان ن ، وو ہود) یعنی ے۔ ہ ے ہ ہے۔جاتی

و جانا) س ماضی مطلق کی گردان: شد، شدند، ونا، ےشدن ( ہ ہود) ود (تلفظ: ش ہےشدی، شدید، شدم، شدیم اس کا مضارع ش ۔وم، وید، ش وی، ش وند، ش ود، ش و جائ اور گردان: ش ، وو ےیعنی ہ ے ہ

ویم ۔ش

نا) س ماضی مطلق کی گردان: باشید، باشیدند، ونا، ر ےباشیدن ( ہ ہہےباشیدی، باشیدید، باشیدم، باشیدیم اس کا مضارع باشد یعنی ۔

و جائ اور گردان: باشد، باشند، باشی، باشید، باشم، ، ےوو ہ ے ہ۔باشیم

نا) س ماضی مطلق کی گردان: بائست، بائستند، ونا، چا ےبائستن ( ہ ہ ۔بائستی، بائستید، بائستم، بائستیم اس کا مضارع باید (تلفظ: با

یں کی جاتی ئ عام طور پر اس کی گردان ن ۔ید) یعنی چا ہ ے۔ ہ ہے

نا) س ماضی مطلق کی گردان: خواست، خواستند، ےخواستن (چا ہد ہخواستی، خواستید، خواستم، خواستیم اس کا مضارع خوا ۔

د، و گا اور گردان: خوا ومعدول ک سات یعنی د) وا ہ(تلفظ: خا ہ ہے ھ ے ہ ہند، الخ) یم (تلفظ: خاد، خا م، خوا ید، خوا ی، خوا ند، خوا ۔خوا ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

و جانا‘ واضح ونا، ا ک ان تمام مصادر ک معانی میں ’ ہآپ ن دیک ہ ے ہ ھ ےے یاد ر ک ان کا استعمال متعلق قواعد ک مطابق اپن اپن ے ے ہ ہ ہے ہے۔یں خلط ملط ن کیا جائ ذا ضروری ک ان ، ل وتا ے۔مقام پر ہ ہ ہ ہے ہ ہے ہ

) )۴باب

یں: ماضی، حال اور مستقبل عربی ۔بنیادی طور پر زمان تین ہ ےہمیں فعل مضارع حال اور مستقبل دونوں ک معنی دیتا جب ک ہے ے

، دو دونوں پر ہےفارسی میں ی ان دونوں ک بین بین کا زمان ہ ے ہو سکتا اردو میں رسمی طور پر اس یوں بیان ی ےمحیط ب ہے۔ ہ ھ

م آئیں، و سوئیں وغیر ، وں، تو جائ ، میں پڑ یں: و لک ہ۔کرت ہ ہ ے ھ ھے ہ ہ ے، اس میں کسی کام کا حکم، وتا ہےفعل امر زمان س آزاد ہ ے ے

ےدرخواست یا التجا پائی جاتی فعل امر کی نفی یعنی ن کرن ہ ہے۔یں فارسی میں فعل ت ی ک ۔ک حکم، درخواست وغیر کو فعل ن ہ ے ہ ہ ہ ے

یں جبک باقی کی ایک ایک اس لئ ےماضی کی چ صورتیں ۔ ہ ہ ھ

ل م فعل ماضی کا بیان مؤخر کر ک باقی پر پ و گا ک ےمناسب ہ ے ہ ہ ہ۔بات کر لیں

ی کی گردان ’مضارع‘ ہفعل مضارع ، فعل حال، فعل امر اور فعل ن: ئ فعل مضارع کی چند مثالیں دیک وتی ےپر استوار ھ ہے۔ ہ

و گی: ہمصدر آوردن (لنا) کا مضارع آرد اس کی گردان یوں ہے۔

ی ر مضارع ) تلفظ: آ رد بظا ل صیغ (واحد غائب): آرد (و لئ ہپ ہ ے ہ ہ ہوئی) در حقیقت علمت مضارع د یں ل صیغ بنا (کوئی تبدیلی ن ۔پ ہ ہ ہ ہ

ل صیغ کی د ن ل لی و گئی اور اس کی جگ پ ۔غائب ے ے ے ے ہ ہ ہ

۔دوسرا صیغ (جمع غائب): آرند (و لئیں) تلفظ: آ رن د علمت ہ ہو گئی اور اس کی جگ ند ن ل لی ۔مضارع د غائب ے ے ہ ہ

و ) علمت مضارع د غائب ہتیسرا صیغ (واحد حاضر): آری (تو لئ ے ہ۔گئی اور اس کی جگ ی ن ل لی ے ے ہ

رید (تم لؤ) علمت مضارع بدستور ا صیغ (جمع حاضر): آ ہچوت ھی، اور اس کی جگ ید ن ل لی ۔غائب ر ے ے ہ ہ

ہپانچواں صیغ (واحد متکلم): آ رم (میں لؤں) علمت مضارعی اور اس کی جگ م ن ل لی ۔بدستور غائب ر ے ے ہ ہ

م لئیں) علمت مضارع بدستور ٹا صیغ (جمع متکلم): آ ریم ( ہچ ہ ھی اور اس کی جگ یم ن ل لی ۔غائب ر ے ے ہ ہ

ےآپ ن نوٹ کیا ک فعل مضارع کی گردان کرن ک لئ سب س ے ے ے ہ ےل س ٹا دی جاتی اور اس کی جگ پ ل علمت مضارع د ےپ ے ہ ہ ہے ہ ے ہ

ٹ صیغ تک (بالترتیب) د، ند، ی، ید، م، یم لگا دیا جاتا ہے۔چ ے ے ھ

کشد اور فعل مضارع کی ینچنا) س مضارع ہےمصدر کشیدن (ک ے ھ،( ینچ کشی (تو ک ینچیں)، کشند (و ک ،( ینچ کشد(و ک ےگردان: ھ ھ ہ ے ھ ہ

ینچیں) م ک ینچوں)، کشیم ( کشم (میں ک ینچو)، ۔کشید (تم ک ھ ہ ھ ھ

ند اور فعل مضارع کی نا) س مضارع نشی ہےمصدر نشستن (بیٹ ے ھ،( یں)، نشینی (تو بیٹ )، نشینند (و بیٹ ند (و بیٹ ھےگردان: نشی ھ ہ ھے ہ

یں) م بیٹ وں)، نشینیم ( و)، نشینم (میں بیٹ ۔نشینید (تم بیٹ ھ ہ ھ ھ

ل م (اس کا تلفظ ےفعل حال: فعل مضارع ک متعلق صیغ س پ ے ہ ے ے ہ ے) داخل کرن س فعل حال ‘ اور ’می‘ دونوں طرح رائج ے’م ے ہے ے

ت )، م نشینید (تم بیٹ ینچتا ل: م کشد (و ک وتا مث ےحاصل ھ ے ہے ھ ہ ے ہے۔ ہ

کنیم ند)، م نا، مضارع بی وں: دیدن دیک تا ےو)، م بینم (میں دیک ھ ہ ھ ے ہوں)، م ند)، م آیم (میں آتا ک یں: کردن کرنا، مضارع م کرت ے( ہ ے ہ ے ہ

و) یاد ر ک : میں آتا ات یں)، م خورید (تم ک رت ہترسند (و ہے ۔ ہ ے ھ ے ہ ے ڈ ہوں سب کا فارسی ترجم ’م وں، میں آیا کرتا ا ےوں، میں آ ر ہ ہ ہ ہ ہ

م لگایا جاتا جس س فعل ےآیم‘ بعض اوقات م کی جگ ہے ے ہ ہ ے ہے۔ر ر م ترسند (و ل: و جاتا مث ہےمیں تواتر کا معنی شامل ڈ ہ ے ہ ہے۔ ہ

وں، میں جایا کرتا ا وم (میں جا ر م ر یں)، را کرت ہیں یا و ہ ے ہ ہ ے ڈ ہ ہذاالقیاس ی ۔وں)، و عل ہ ہ

یں: واحد وت ی: فعل امر ک صرف دو صیغ ہفعل امر اور فعل ن ے ہ ے ے ہٹا دین س فعل امر ےحاضر اور جمع حاضر علمت مضارع د ے ہ ۔

ر اس پر ید داخل کرن س فعل امر صیغ ہصیغ واحد حاضر، اور پ ے ے ھ ہکن (کر)، ینچو)، ینچ)، کشید( ک کش (ک وتا ھجمع حاضر حاصل ھ ہے۔ ہ)، نویسید ویس (لک ھکنید (کرو)، نشین (بیٹ جا)، نشینید (بیٹ جاؤ)، ن ھ ھ

اں آپ ن نوٹ کیا ک فعل و) ی )، خوانید (پڑ و)، خواں (پڑ ہ(لک ے ہ ۔ ھ ھ ھہےامر کا صیغ واحد حاضر بالکل اسم فاعل کی طرح یعنی کش ہ

دود کش کن (کرن وال): کار کن، تبا ینچن وال): محنت کش، ہ(ک ے ۔ ے ھن ن وال): گوش نشین، مسند نشین نویس (لک ےکن نشین (بیٹ ھ ۔ ہ ے ھ ۔ن وال): نوح خوان، ہوال): خوش نویس، وثیق نویس خوان (پڑ ے ھ ۔ ہر فعل مضارع اور فعل امر ک صیغ جمع ہنغم خواں، وغیر اد ے ھ ۔ ہ ہ

و گا؟ کرت ی یں ایس میں معانی کا کیا ہحاضر میں کوئی فرق ن ے ہ ے ۔ ہل ب لگا اں فعل امر س پ و، و اں التباس کا اندیش ےیں ک ج ہ ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ

یں: بکش، بکشید، بکن، ی لیت یں، اور معانی فعل امر ک ہدیت ے ہ ے ہ ےی بنان ک ےبکنید، بنویس، بنویسید، بخواں، بخوانید، وغیر فعل ن ے ہ ہ۔کن (ن کر، مت کر)، یں: م ل م داخل کرت ہلئ فعل امر س پ ہ ے ے ہ ے ے

کشید (ن ینچ)، م ینچ، مت ک کش (ن ک کنید (ن کرو، مت کرو)، م ہم ھ ھ ہ ہی ی اس م کی بجائ ن ب ی کب ینچو) وغیر کب ینچو، مت ک ھک ے ھ ھ ہ۔ ھ ھ، جس کی وضاحت افعال نافی کی ذیل میں آئ گی وتا ۔داخل ے ہ ہے ہ

د کا ل خوا ہفعل مستقبل بنان ک لئ فعل ماضی مطلق س پ ے ہ ے ے ے ےیں رفتن س فعل ماضی مطلق رفت (و ہمتعلق صیغ داخل کرت ے ۔ ہ ے ہ ہ

د رفت (و جائ گا)، آمدن س فعل ےگیا) اور فعل مستقبل خوا ے ہ ہد گفت (و ک گا)، د آمد (و آئ گا)، گفتن س خوا ہےمستقبل خوا ہ ہ ے ے ہ ہ

ہ۔وغیر ان کی گردانیں :

ید رفت، ی رفت، خوا ند رفت، خوا د رفت، خوا ہرفتن س خوا ہ ہ ہ ےیم رفت م رفت، خوا ۔خوا ہ ہ

م ید آمد، خوا ی آمد، خوا ند آمد، خوا د آمد، خوا ہآمدن س خوا ہ ہ ہ ہ ےیم آمد ۔آمد، خوا ہ

ید گفت، ی گفت، خوا ند گفت،خوا د گفت، خوا ہگفتن س خوا ہ ہ ہ ےیم گفت م گفت، خوا ۔خوا ہ ہ

ون وال کام ، جس میں وئ زمان میں ےفعل ماضی مطلق: گزر ہ ے ے ہ ےو مصدر کا ۔کوئی مزید تخصیص (قریب، بعید، استمرار) وغیر ن ہ ہ ہوتا آمدن ل صیغ حاصل ٹا دیں تو فعل ماضی مطلق کا پ ہے۔ن ہ ہ ہ ہےس آمد (و آیا)، رفتن س رفت (و گیا)، خوردن س خورد (اس ہ ے ہ ے

ا) ایا)، نوشتن س نوشت (اس ن لک ۔ن ک ھ ے ے ھ ے

ے ساختن (بنانا)س فعل ماضی مطلق معروف کی گردان : ساختنل وا (اس ن بنایا) ی گردان کا پ ٹان س ساخت حاصل ہکا ن ہ ۔ ے ہ ے ے ہ

ہے۔صیغ ہ

یں (واحد غائب): ساخت (اس ن بنایا): کوئی تبدیلی ن ل صیغ ہپ ے ہ ہوں ن (جمع غائب): ساختند (ان ےوئی (تلفظ : ساخ ت؛ دوسرا صیغ ہ ہ ۔ ہتن د؛ تیسرا صیغ وا تلفظ: ساخ ل صیغ پر ند کا اضاف ہبنایا): پ ۔ ہ ہ ے ے ہوا؛ ل صیغ پر ی کا اضاف ہ(واحد حاضر): ساختی (تو ن بنایا): پ ہ ے ے ہ ےل صیغ پرید کا ا صیغ (جمع حاضر): ساختید (تم ن بنایا): پ ےچوت ے ہ ے ہ ھل وا؛ پانچواں صیغ (واحد متکلم): ساختم (میں ن بنایا): پ ےاضاف ہ ے ہ ہ ہ

ٹا صیغ (جمع متکلم): تم؛ چ وا تلفظ: ساخ ہصیغ پر م کا اضاف ھ ۔ ہ ہ ےوا ل صیغ پر یم کا اضاف م ن بنایا): پ ۔ساختیم ( ہ ہ ے ے ہ ے ہ

ل ٹان س رفت (و گیا) پ ہاسی طرح رفتن (جانا) کا ن ۔ ہ ے ے ہوئی تلفظ: یں (واحد غائب): رفت (و گیا): کوئی تبدیلی ن ۔صیغ ہ ہ ہ ہ

ل صیغ پر ند ): پ (جمع غائب): رفتند (و گئ ےرف ت؛ دوسرا صیغ ے ہ ے ہ ہتن د؛ تیسرا صیغ (واحد حاضر): رفتی (تو وا تلفظ: رف ہکا اضاف ۔ ہ ہ

ا صیغ وا تلفظ: رف تی؛ چوت ل صیغ پر ی کا اضاف ہگیا): پ ھ ۔ ہ ہ ے ے ہوا؛ پانچواں ل صیغ پرید کا اضاف ): پ ہ(جمع حاضر): رفتید (تم گئ ہ ے ے ہ ے

وا ل صیغ پر م کا اضاف ۔صیغ (واحد متکلم): رفتم (میں گیا): پ ہ ہ ے ے ہ ہل صیغ ): پ م گئ ٹا صیغ (جمع متکلم): رفتیم ( تم؛ چ ےتلفظ: رف ے ہ ے ہ ہ ھ

وا ۔پر یم کا اضاف ہ ہ

: ہےفعل ماضی مطلق میں صیغ سازی کا خلص ی ہ ہ ٣ (ند)، ۲ () ، ۱ہٹا کر اس پر۶ (م)، ۵(ید)، ۴(ی)، ہ (یم) مصدر کی علمت ن ۔

۔قوسین ک اندر دئ گئ حروف داخل کریں خالی قوسین کا ے ے ےیں ی ن ۔مطلب کچ ب ہ ھ ھ ہے

ونا) س فعل ماضی مطلق ونا، فکرمند ے رنجیدن (ناخوش ہ ہوا) رنجیدند (و ناخوش ہمعروف کی گردان: رنجید (و ناخوش ہ ہ

)، رنجیدم وئ وا)، رنجیدید (تم ناخوش )، رنجیدی (تو ناخوش ےوئ ہ ہ ے ہ ( وئ م ناخوش وا)، رنجیدیم ( ۔(میں ناخوش ے ہ ہ ہ

بود (اس ن اچک لیا)، ربودند، ربودی، دن (اچکنا) س : ر بو ےر ے۔ربودید، ربودم، ربودیم

ےفعل ماضی قریب: و ماضی جس میں قریب ک معن پائ ے ے ہے ہ، حمید جا چکا ، میں ن خط لک لیا ل: و آیا یا آ گیا ہےجائیں مث ھ ے ہے ہے ہر یں پ ٹا کر اس کی جگ لگات ھ، وغیر مصدر کی علمت ن ۔ ہ ے ہ ہ ہ ہ۔ ہے

ےاس پر فعل ناقص است داخل کرک اس کی گردان مکمل کرت ےٹا کر نا) کی علمت مصدر ن وش تن (لک ن ہیں مثال ک طور پر: ھ ے ۔ ہوا (اس کو اسم مفعول س خلط ملط ن وش ت حاصل ن ہ لگایا تو ے ہ ہ ہ

ہکریں) اس پر است داخل کر ک گردان مکمل کی تو: نوشت است ے ۔)، نوشت ای (تو ن ا وں ن لک )، نوشت اند (ان ا ے(اس ن لک ہ ہے ھ ے ہ ہ ہے ھ ے

،( ا )، نوشت ام (میں ن لک ا )، نوشت اید (تم ن لک ا ہےلک ھ ے ہ ہے ھ ے ہ ہے ھ( ا م ن لک ۔نوشت ایم ( ہے ھ ے ہ ہ

ہ آمدن (آنا) س فعل ماضی قریب کی گردان: آمد است (و آیا ہ ےو)، )، آمد اید (تم آئ یں)، آمد ای (تو آیا ہ)، آمد اند (و آئ ے ہ ہے ہ ہ ے ہ ہ ہےج پر خوردن یں) اسی ن م آئ وں)، آمد ایم ( ہآمد ام (میں آیا ۔ ہ ے ہ ہ ہ ہایا انا) س ماضی قریب کی گردان: خورد است (اس ن ک ھ(ک ے ہ ے ھہے۔)، خورد اند، خورد ای، خورد اید، خورد ام، خورد ایم بنتی ہ ہ ہ ہ ہ ہے

ےفعل ماضی بعید: و ماضی جس میں بعید ک معنی پائ جات ے ے ہے ہی، وغیر ار گئی ت ا، ٹیم ا، و جا چکا ت ا ت ل: اس ن دیک ہ۔وں مث ھ ہ ھ ہ ھ ھ ے ہ

بود لگا کر اس کی گردان ےفعل ماضی قریب میں است کی بجائ ا)، رفت یں مثال ک طور پر: آمد بودم (میں آیا ت ہمکمل کر لیت ھ ہ ے ۔ ہ ے

ا) وں ن مارا ت کشت بودند (ان ،( ۔بودید (تم جا چک ت ھ ے ہ ہ ھے ے

ی پایا جائ : و ماضی جس میں شک کا معن ےفعل ماضی شکی ہے ہ ہو گا، وغیر فعل ا و گا، آپ ن دیک و گا، تم ن سنا ل: و آیا ہ۔مث ہ ھ ے ہ ے ہ ہ

ےماضی قریب میں است کی بجائ باشد لگا کر اس کی گردانو گا)، شنید باشی (تو ل: آمد باشد (و آیا یں مث ہمکمل کر لیت ہ ہ ہ ۔ ہ ے

و گا)، وغیر ا و گا)، دید باشید (تم ن دیک ہ۔ن سنا ہ ھ ے ہ ہ ے

ن ےفعل ماضی استمراری: و ماضی جس میں استمرار اور جاری ر ہ ہ، م سو ر ت ا، ا ت ا، و آ ر ل: میں جاتا ت ھےک معن پائ جائیں، مث ہے ہ ھ ہ ہ ھ ے ے ے

ا، وغیر فعل ا کرتا ت ، تو پوچ ا، آپ جانت ت ا ت ہ۔حمید سن ر ھ ھ ھے ے ھ ہل: م یں مث ل م لگاکر گردان مکمل کرت ےماضی مطلق س پ ۔ ہ ے ے ے ہ ےم سوت ا)، م خوابیدیم ( ا ت ا)، م آمد (و آ ر ےرفتم (میں جاتا ت ہ ے ھ ہ ہ ے ھ

)، وغیر واضح ر ک مثال ک ا کرت ت )، م گفتید (تم ک ےت ہ ہے ہ۔ ھے ے ہ ے ھےم سنت ت ان تینوں ، م سن ر ت ، م سنا کرت ت ھےطور پر ے ہ ھے ہے ہ ھے ے ہ

و گا یعنی م شنیدیم فعل حال ی ۔صورتوں کا فارسی ترجم ایک ے ہ ہ ہم وم دین ک لئ م کو ی فعل میں تواتر کا مف اں ب ےکی طرح ی ہ ے ے ے ے ہ ھ ہ

ا، میں جایا کرتا ا ت م رفتم (میں جار ل: یں ، مث ھس بدل دیت ہ ے ہ ہ ے ےذا القیاس ی ا)، و عل ۔ت ہ ھ

ہےماضی شرطی یا ماضی تمنائی: ماضی کی و صورت جو ہےشرط، تمنا وغیر ک سات خاص اس کی گردان معمول س ہے۔ ھ ے ہ

ٹ جاتی در اصل تین صیغ ( ےکسی قدر ہے۔ ۔جمع۲۔واحد غائب، ۱ہیں جن میں فعل ماضی٥غائب اور ہ واحد متکلم) اس ک اپن ے ے ۔

یں باقی تین صیغ ( ےمطلق پر داخل کرت ۔ ہ ے ۔۴۔واحد حاضر، ٣ےےجمع متکلم) ماضی استمراری س ل لئ جات٦جمع حاضر اور ے ے ے ۔

ےیں مثال ک طور پر: ۔ ہ

ہکردن (کرنا) س ماضی شرطی یا تمنائی کی گردان: کرد (و ے ے،( )، م کردی (تو کرتا)، م کردید (تم کرت ےکرتا)، کردند (و کرت ے ے ے ہ ے

نا) س ماضی ) گفتن (ک م کرت ےکردم (میں کرتا)، م کردیم ( ہ ۔ ے ہ ے ے)، م ت تا)، گفتند (و ک ےشرطی یا تمنائی کی گردان: گفت (و ک ے ہ ہ ے ہ ہ ےتا)، م گفتیم )، گفتم (میں ک ت تا)، م گفتید (تم ک ےگفتی (تو ک ہ ے ے ہ ے ہ

، م جستی، ، جستند ) : جست نا س ون ) اور جستن ( ت م ک ے( ے ے ے ڈ ڈھ ۔ ے ہ ہ، م جستیم ۔م جستید، جستم ے ے ے

) )۵باب ےم جمل فعلی اور افعال کی جمل صورتوں س تعارف حاصل کر ہ ہ ہ ہم ن سوالی اور نافی جملوں کی مشق ی تک م اب یں تا ہچک ہ ے ہ ھ ہ ۔ ہ ےل ول پر بحث کی آگ چلن س پ ی فعل مج یں کی اور ن ےن ہ ے ے ے ہے۔ ہ ہ ہ ہ

و گا ک مفعول ک حوال س فعل کی دونوں صورتوں ےمناسب ے ے ہ ہہیعنی فعل لزم اور فعل متعدی کا مطالع کر لیا جائ فعل لزم و ے۔ ہ، ے جو اپن معانی کی تکمیل ک لئ کسی مفعول کا تقاضا ن کر ہ ے ے ے ہے

رنا، بولنا، سوچنا، سونا، جاگنا، مرنا وغیر فعل ل: چلنا، پ ہ۔مث ھل: ، مث ہےمتعدی اپن معانی کی تکمیل ک لئ مفعول کا تقاضا کرتا ے ے ے

انا، پکانا وغیر یاد ر انا، پکڑنا، پیٹنا، سمج ہےچلنا، بلنا، جگانا، ک ہ۔ ھ ھیں جو موقع محل ک مطابق لزم یا ےک ب شمار افعال ایس ہ ے ے ہا جاتا یں، ایس افعال کو فعل لزم و متعدی ک وت ہے۔متعدی ہ ے ہ ے ہ

یں جو بیک وقت ایک س زیاد مفعول وت ی ہدیگر، ایس افعال ب ے ہ ے ہ ھ ےلنا، پلنا وغیر وانا، پکوانا، ک وانا، لک ل: اٹ یں، مث ہ۔کا تقاضا کرت ھ ھ ھ ہ ے

ا جاتا ان مصادر کا فارسی ترجم کسی یں متعدی المتعدی ک ہان ہے۔ ہ ہا جا سکتا ی قاموس، لغت یادرسی کتاب میں دیک ی اچ ہے۔ب ھ ھ ھ

یں فعل ۔فاعل اور مفعول ک حوال س فعل کی دو صورتیں ہ ے ے ےم افعال پر جتنی بحث وتا اوپر ہمعروف فاعل ک حوال س ہے۔ ہ ے ے ے

ول فاعل ، سب میں فعل معروف استعمال کیا فعل مج ہکر آئ ہے۔ ے، و مارا گیا، خط وتا جیس ہکی بجائ مفعول ک حوال س ے ہے۔ ہ ے ے ے ے، سڑک بنائی جائ گی، چور پکڑا ا جا چکا، چائ پی جاتی ےلک ہے ے ھ

ول صرف وتی، وغیر یاد ر ک فعل مج ہجاتا، تصویر بنا لی گئی ہ ہے ہ۔ ہ، و سکتا ہےفعل متعدی یا متعدی المتعدی کی صورت میں درست ہ: فعل لزم ر یں بن سکتا وج ظا ول ن ہےفعل لزم س فعل مج ہ ہ ۔ ہ ہ ے

وتا اور فعل یں ہاپن معانی ک اعتبار س مفعول کا متقاضی ن ہ ے ے ےی مفعول ک حوال س مثال ک طور پر ’آمد وتا ول ہمج ے ہے۔ ے ے ے ہ ہ ہ

ول افعال جو فعل لزم س بنائ گئ ےشد‘، ’رفت شد‘ اور ایس مج ے ے ہ ے ہے۔وں، غلط اور ب معنی سمج جائیں گ ھے ے ہ

ر ) کی ول بنان کا ایک طریق تو ی ک فعل (زمان ہفعل مج ے ہ ہے ہ ہ ے ہکا دین ، جو یقینا ایک طویل اور ت ا جائ ےصورت کو الگ الگ دیک ھ ے ھ

م ن انگریزی میں راست طریق جس ےوال عمل دوسرا برا ہ ے ہے ہ ہ ہے۔passive voiceہے۔ بنان ک طریق س اخذ کیا فعل ماضی قریب ے ے ے ے

ٹا کر اس پر داخل وا ک مصدر کا ن ہبنان ک قاعد میں ذکر ہ ہ ہ ے ے ےوتا ی اسم ی وتا و اسم مفعول ب ہکرن س جو حاصل ہے۔ ہ ھ ہ ہے ہ ے ے

وتا verbمفعول انگریزی میں ہے۔ کی تیسری حالت س منطبق ہ ےے بنان ک لئ passive voiceہاور و لوگ ے کی زمانی حالت کیverbے

، اسی تیسری فارم ک سات ھجگ ے ,is, are, am کی زمانی حالت (beہwas, were, been, shall be, will be, has been, had been(

انگریزی کا ی قاعد لگائیں گ ی ی م ب یں ے۔وغیر لت ہ ہ ھ ہ ۔ ہ ے فارسیbeہم معنی اور ونا) کا ہےک شدن ( ہ ہ د کshall, willے ے فارسی ک خوا ہ ے

ائیں گ اور معامل کو م اس خاصیت س فائد اٹ یں ےم معنی ے ھ ہ ے ہ ۔ ہ ہوا، صرف ایک مصدر کردن اں ضروری ن ک لئ ج ہآسان رک ہ ے ے ے ھ

وتاdo(کرنا، ہ) پر مشق کریں گ جمل مصادر کا قیاس اسی پر ہ ے۔ہے۔

: آپ ک سامن فعل معروف ول بنان کا برا راست طریق ےفعل مج ے ہ ہ ے ہ، سوال، نفی، وغیر س قطع نظر)، اس ی جمل (زمان ےکا جو ب ہ ے ہے ہ ھ

ےمیں بنیادی فعل کا تعین کریں آپ ن افعال نکال مثال ک طور ے ے ۔یم کرد، ، خوا ہپر: کرد است، م کرد، م کنم، کرد بودی، کردم ے ہ ے ے ہ، و کرتا یں: اس ن کیا ہکرد باشند، کرد اند (ان ک معانی ی ہے ے ہ ہ ے ۔ ہ ہ

وں ن ، ان م کریں گ ا، میں کرتا، وں، تو ن کیا ت ا، میں کرتا ےت ہ ے ہ ھ ے ہ ھی صورت ) ان کی جگ مصدر شدن کی و وں ن کیا وگا، ان ہکیا ہ ۔ ہے ے ہ ہیم ، خوا ہرک دیں: شد است، م شد، م شود، شد بودی، شدم ے ہ ے ے ہ ھ) لگا ل اسم مفعول (کرد ہشد، شد باشد، شد اند اب ان س پ ے ہ ے ۔ ہ ہہدیں: کرد شد است، کرد م شد،کرد م شود،کرد شد بودی، ہ ے ہ ے ہ ہ ہیم شد،کرد شد باشد، کرد شد اند ان ک ،کرد خوا ےکرد شدم ۔ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ

، تو کیا گیا ا، و کیا جاتا ، و کیا جاتا ت یں: و کیا گیا ہےمعانی ی ہ ھ ہ ہے ہ ہ ہ، و کئ گئ وں گ ، و کئ گئ م کئ جائیں گ ا، میں کیا جاتا، ےت ے ہ ے ہ ے ے ہ ے ے ہ ھ

ی مصدر س حاصل شد کسی م کسی ب ہیں اسی قیاس پر ے ھ ہ ۔ ہول ی ضمیر ک فعل معروف س فعل مج ی زمان اور کسی ب ہب ے ے ھ ے ھ

یں ۔بنا سکت ہ ے

ل ن و تو اس س پ : فعل میں نفی ک معن دینا مقصود ہنافی ے ہ ے ہ ے ے ہٹا دی جاتی اور یں بسا اوقات اس نافی ن کی ہےداخل کرت ہ ہ ہ ہ ۔ ہ ےل: کرد بود س و جاتا مث ےاکیل بچ جان وال ن فعل س متصل ہ ہے۔ ہ ے ے

م گفت، م گفت س نخوا ہن کرد بود، م رفتم س نمی رفتم، خوا ے ہ ے ے ہ ہو تو اس کی نفی بنات وقت اس یا ل حرف آ ےوغیر اگر فعل کا پ ے ہ ہ ہ۔

ل: آمدم ر اس پر ن داخل کیا جاتا مث یں اور پ ہے۔س بدل دیت ھ ہ ے ےہ۔س نیامدم، آوردن س نیاوردن، وغیر ے ے

فاعل غیر نمایاں: بعض جملوں میں فاعل معنوی سطح پر موجودیں م ن ہوتا مگر فعل ک مقابل میں اس کی نمائندگی چنداں ا ہ ے ے ہے ہ

یں، لوگ اس پکڑ کر بادشا ک پاس ل ت ل: لوگ ک ےوتی مث ے ہ ے ہ ے ہ ۔ ہ، وغیر ایس جملوں کو صیغ جمع غائب میں بیان کیا جاتا ہے۔گئ ہ ے ہ۔ ے

، ب پیش یں)، ابل را گرفت ت یں: لوگ ک ت ل: م گویند (و ک ہمث ہ ہے ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ےےفقیر بردند (و : مراد لوگ: ایک دیوان کو پکڑ کر ایک فقیر ک ے ہے ہ ے

)، وغیر ہ۔پاس ل گئ ے ے

اسماء، حروف، مصادر، افعال اور گردانوں پر ابتدائی بحث مکملمار ان قواعد ک عملی اطلق ک لئ ضروری ک ےو چکی ہ ہ ہے ے ے ے ۔ ہ

یں ک ذخیر و آپ جانت ی موجود ۂپاس مناسب ذخیر الفاظ ب ہ ہ ے ۔ ہ ھ ۂان ک لئ مطالع اشد ضروری علو ازیں چند ہالفاظ بڑ ہے۔ ہ ے ے ے ھ

یں جو قواعد س شناسائی ک سات سات ھمتفرق تصورات ایس ھ ے ے ہ ےیں، مثال ک طور پر، واحد اور ی کرت ےاس ذخیر میں اضاف ب ہ ے ھ ہ ہ

فت کی تین حالتیں، عدد اور معدود م ص جمع، مذکر اور مؤنث، اسل ان تصورات کو سمج لیں م پ و گا ک ۔وغیر مناسب ھ ے ہ ہ ہ ہ ہ۔

ےواحد اور جمع: فارسی میں واحد س جمع بنان ک چاربڑ قواعد ے ے ے۔یں ہ

ل: یں مث و تو اس پر ان کا اضاف کرت : واحد اگر عاقل ل قاعد ۔پ ہ ے ہ ہ ہ ہےمرد س مردان یا مردمان، بزرگ س بزرگان، استاذ س استاذان، ے ے

مانان، زن س زنان، اسپ س اسپان، کودک س مان س م ےم ے ے ہ ے ہو تو ہکودکان، طفل س طفلن، وغیر اگر واحد کا آخری حرف ہ ہ۔ ے

ل: بچ س یں مث ےاس گ س بدل کر اس پر ان کا اضاف کرت ہ ۔ ہ ے ہ ے ےی لگو ی قاعد ایس اسم مفعول اور اسم فاعل پر ب ھبچگان ی ے ہ ہ ۔

و: مرد س مردگان، کشت س اں واحد کا آخری حرف ےوتا ج ہ ے ہ ہ ہ ہ ہے ہمزید، اگر ہ۔کشتگان، درند س درندگان، زند س زندگان، وغیر ے ہ ے ہ

: گدا یں، جیس ات و تو اس پر یان بڑ ےواحد کا آخری حرف ا یا و ہ ے ھ ہہ۔س گدایان، جنگجو س جنگجویان، وغیر ے ے

ا کا اضاف کرت و تو اس پر : واحد اگر غیر عاقل ےدوسرا قاعد ہ ہ ہ ہال ا، ن ا، شجر س شجر زار زار س ا، ل: ذر س ذر ہیں، مث ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ہ ے ہ ہ

ا، ا، قلم س قلم ا، سال س سال ا، زمزم س زمزم ال ہس ن ے ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ہ ےہ۔وغیر

: بعض واحد اسماءکی جمع بنان ک لئ ان پر ات یا ےتیسرا قاعد ے ے ہل: مکان س مکانات، مندرج س یں، مث ےجات کا اضاف کرت ے ہ ے ہ

ہمندرجات، باغ س باغات، پرچ س پرچ جات، ضمیم س ضمیم ے ہ ہ ے ہ ےہ۔جات، رسال س رسال جات، وغیر ہ ے ہ

: واحد اور جمع میں عربی قواعد(جمع سالم، جمع ا قاعد ہچوت ھلون ل س جا مثال ک طور پر: جا ی کیا جاتا ہمکسر) کا تتبع ب ے ہ ے ہے۔ ھقت س دقائق، حقیقت س حقائق، کتاب د ل، ارم س آرام، ےاور ج ے ے ہ

ہ۔س کتب، وغیر ے

ہمذکر اور مؤنث: عام طور پر مذکر اور مؤنث عربی ک قاعد ےیں اور کسی خاص لفظی ساخت ک ےمؤنث سماعی ک مطابق ہ ےن)، پدر (باپ)، مادر ا)، عروس (دل ل: داماد (دول یں ، مث ہپابند ن ھ ہ

)، آتون (استانی)، ی، نوکرانی، خادم ہ(ماں)، بانو (بیوی)، کنیز (لون ڈن)، وغیر اس ر (ب ہ۔خاشت (سالی)، زن (عورت)، دختر (بیٹی)، خوا ہ ہ ہ

ی ت س اسماءمذکر اور مؤنث ک لئ ایک ہک سات سات ب ے ے ے ہ ھ ھ ےاکٹر)، خر : خیاط (درزی، درزن)، دکتر ( ، جیس ڈصورت مروج ے ہے

ی)، سگ (کتا، کتیا)، وغیر ایس میں تخصیص کی ا، گد ے(گد ہ۔ ھ ھل: خیاط ، مث ہےخاطر مذکر اور مؤنث کی مرکب صورت لئی جاتی ر)، کد )، کد خدا (شو وا) اور بیو زن (ران ہزن (درزن)، بیو مرد (رن ڈ ہ ڈ ہ

ر ر بزرگ (دادا، نانا)، ماد بانو (بیوی)، جادوگر مرد، جادوگرزن، پدی مرکب کی کوئی ھبزرگ (دادی، نانی)، وغیر حیوانات ک لئ ب ے ے ہ۔بز ماد (بکری)، گوسفند نر بز نر (بکرا)، : یں، جیس ہصورت لت ے ہ ے

یڑ، میش) وغیر ا، قوج)، گوفند ماد (ب ہ۔(مین ھ ہ ڈھ

) )۶باب

یں، ل جان چک م پ فت کی صورتیں): جیسا ک م ص ہتفضیل (اس ے ے ہ ہ ہم صفت و اسم جو کسی دوسر اسم کی کسی خوبی، ےاس ہے ہ

ل: خوب، بزرگ، تیز، زیرک، ر کر مث ے۔خامی، وصف وغیر کو ظا ہ ہیں وتی م صفت کی تین صورتیں ، سفید، جری، وغیر اس ۔سیا ہ ہ ہ۔ ہےتفضیل نفسی یعنی جب صفت ک حوال س کسی دوسر س ے ے ے ےو تفضیل بعض یعنی جب اس حوال س کسی ایک یا ےتقابل ن ے ۔ ہ ہ

م صفت پر تر و اس صورت میں اس ۔زائد اسما س موازن مقصود ہ ہ ے: خوب تر، تیز تر، بد تر، کم تر، تشن تر، یں، جیس ہکا اضاف کرت ے ہ ے ہ

: بد ، جیس وتا ےوغیر تفضیل کل میں ی تقابل بقی سب س ہے ہ ے ہ ہ ہ۔ہ۔ترین، بزرگ ترین، خوب ترین، وغیر

م حاصل مصدر: مصدر و جس س تمام زمان ےمصدر اور اس ے ہے ہم معنی ایک ی س اس کا یں مصدر ہاور افعال اخذ کئ جات ے ہ ۔ ہ ے ے، جس ک معانی تو اسی مصدر ک ی اخذ کیا جاتا ےایسا کلم ب ے ہے ھ ہ

م حاصل مصدر تی اس اس یں ر یں، مگر حیثیت مصدرکی ن ےوت ۔ ہ ہ ہ ے ہوت یں م حاصل مصدر س افعال اور زمان اخذ ن ا جاتا اس ے۔ک ہ ہ ے ے ۔ ہے ہنا) س ےمثالیں: کردن (کرنا) س کردار، کار، کار کردگی گفتن (ک ہ ۔ ے

۔گفتار، گوئی آمدن (آنا) س آمد آوردن (لنا) س آوری، آورد ے ۔ ے ۔نا) س ےشکستن (ٹوٹنا، توڑنا) س شکست، شکن برخاستن (اٹ ھ ۔ ےےبرخاست، بر خیزی پیراستن (سنورنا، سنوارنا) س پیرائش، ۔

۔پیرای پیچیدن (لپیٹنا، لپٹنا) س پیچ، پیچش، پیچیدگی مالیدن (ملنا) ے ہ۔، انا) س نمائش گریستن (رونا) س گری ہس مالش نمودن (دک ے ۔ ے ھ ۔ ے

نا) س نوشت، نویسی پرستیدن (پوجنا) س پرستش، ےنوشتن (لک ۔ ے ھہ۔پرستی، وغیر

ٹا کر اس م مشتقات کا اجمالی ذکر: مصدر کی علمت ن ہدیگر ا ہل: بوسیدن وتا مث م مفعول حاصل ہے۔کی جگ لگا دین س اس ہ ے ے ہ ہ

وا)، آزمودن (آزمانا) س آزمود سا سنا) س بوسید (گ ہ(گ ے ہ ھ ہ ے ھم فاعل ٹا دین س اس وا)، وغیر مضارع کی علمت د ے(آزمایا ے ہ ہ۔ ہ

وتا کردن: کند س کن (کرن وال)، نوشتن: نویسد س ےحاصل ے ے ہے۔ ہن وال)، وغیر ی ن وال)، گفتن: گوید س گو (ک ہنویس (لک ہ۔ ے ہ ے ے ھ

وتا اس لئ ےماحصل فعل امر ک صیغ واحد حاضر س مشاکل ہے ہ ے ہ ےل: یں، مث ل ب لگا دیت ہسلست کی غرض س فعل امر س پ ے ے ہ ے ے

)، وغیر مضارع )، گو: بگو (ک ہ۔کن: بکن (کر)، نویس: بنویس (لک ہہ ھم فاعل ی اس ٹا کر اس کی جگ ند لگان کا حاصل ب ھکی علمت د ے ہ ہ ہ، ، نویسد س نویسند ہوتا مندرج بال مثالوں میں کند س کنند ے ہ ے ہ ہے۔ ہ

ٹا کر ان لگان س ، وغیر مضارع کی علمت ےگوید س گویند ے ہ ہ۔ ہ ےوا)، ود س رواں (جاتا ل رفتن:ر ، مث وتا م کیفیت حاصل ہاس ے ہے ہوا)، افتادن: افتد س افتاں (گرتا دواں (دوڑتا ود س د ویدن: ےد ہ ےپرسد س وا)، پرسیدن: بتا ےوا)، شائستن: شاید س شایاں (پ ہ ھ ے ہ

م کیفیت اور اسم فاعل ہپرساں، وغیر واضح ر ک بسا اوقات اس ہے ہ۔یں مزید واضح ر ک فارسی میں نون غن عام و جات ہم معنی ہ ہے ۔ ہ ے ہ ہ

ا ی پڑ وتا اور اس نون ناطق ب ھطور پر لفظ کا آخری حص ھ ے ہے ہ ہیں ک ن و مکمل طور ل زبان نون غن کو یوں ادا کرت ہجاتا ا ہ ہ ہ ے ہ ہ ہے۔

وتا ی نون ، بلک ان ک بین بین وتا اور ن مکمل غن ہپر ناطق ہے۔ ہ ے ہ ہ ہ ہے ہر اثر متحرک و عطفی وغیر ک زی ر توصیفی، وا ر اضافت، زی ےغن زی ہ ہ

اں، کسی ل زبان ک ہو کر نون ناطق بن جاتا اسی طرح، ا ے ہ ہے۔ ہ) اور ول ( ‘ کا تلفظ یائ مج ون والی ’ی ےلفظ ک آخر میں واقع ہ ے ے ے ہ ے

ی دونوں وتا اور امل میں ب ھیائ معروف (ی) ک بین بین ہے ہ ے ے

: کسی، : می، کس ل م یں مث ی جاتی ےصورتیں درست سمج ے ۔ ہ ھو) کی صورت ل حرف پر زبر ‘ س پ اں ’ لین (ج ہوغیر یائ ے ہ ے ے ہ ے ہ۔

‘ اوریائ م یائ لین کی صورت میں ’ ی ی جائز ےمیں ب ے ے ہ ہے۔ ہ ھو) کی صورت میں ’ی‘ ل حرف پر زیر ‘ س پ اں ’ ہمعروف ( ج ے ہ ے ے ہ

ن کی سفارش کریں گ ے۔لک ے ھ

اب )۷(ب ۂکلم مرکب اور اتصال: فارسی زبان کا ایک امتیازی وصف اختصارم ابتدائی اسباق میں بیان کر ہاور اتصال جس کی کچ مثالیں ھ ہےایک س زیاد کلمات کو (اس س قطع نظر ک و قواعد یں ہچک ہ ے ہ ے ۔ ہ ے

، حرف، اسم ضمیر، یں، یا فعل کا کوئی صیغ ہکی رو س اسم ہ ے)، اگر تلفظ اور املء ک حوال س آپس میں یوں مل ےوغیر وغیر ے ے ہ ہام یا تبدیلی ن آ جائ تو آپس میں مل ےسکیں ک معانی میں کوئی اب ہ ہ ہ

ولت ک لئ مرکب لفظ یا کلم م اپنی س یں اس ۂدئ جات ے ے ہ ہ ے ۔ ہ ے ےم چند یں تا ا قانون ن اتصال کا کوئی لگا بند یں ہمرکب کا نام دیت ہ ھ ۔ ہ ےیں وں گی اشارات دئ جا ر نی ن میں رک ہموٹی موٹی باتیں ذ ہے ے ۔ ہ ھ ہ

ٹائی جا سکتی ا، آ وغیر اپن ماقبل س ے:ک ، ن ، وغیر کی ے ہ ہے۔ ہ ہ ہ ہ ہاو)، ، از، ل: کزو (ک یں، مث و سکت یں یا حذف و سکت ہمتصل ہ ے ہ ہ ے ہز تو (از، تو)، چگون ، ایں)، ز من (از، من)، کیں (ک ہازاں (از، آں)، ہ

، ا)، کیست (ک گفتمش (گفتم، اش : میں ن اس س ک ،( گون ، ہ(چ ہ ے ے ہ ہیں )، نیست (ن است: ن ، است: کیا )، چیست (چ ہاست: کون ہ ہے ہ ہے

ذاالقیاس ی ، آں)، و عل ، ایں)، بدوں: بداں (ب ۔)، بدیں (ب ہ ہ ہ ہے

یں، م ضمیر اور ان کی مختلف حالتیں: اشار دو ، اس م اشار ہاس ے ہ ۔قریب (این) اور بعید (آن) این کی جمع عاقل اینان اور غیر عاقل

ان س ا ا، آن کی جمع عاقل آنان اور جمع غیر عاقل آن ےاین ہے۔ ہ ہاس اس کا)، ازاں ( ، اس س یں: ازیں ( ےحروف مرکب یوں بنت ہ ےان ا را: اینان را ( )، این اس )، آن را ( اس اس کا)، این را ( ، ہس ے ے ے

ان کو)، وغیر ا را: آنان را ( ہ۔کو)،آن ہ

رانا ضروری اں آموخت د م ی و چکا، تا ل م ضمیر کا بیان پ ہاس ہ ہ ہ ہ ے ہیں، منفصل اور متصل ، اس کی دو صورتیں وتا ۔محسوس ہ ہے ہ

زمن یں: من (میں)، از من: ہمنفصل کی صورتیں اور مرکبات ی ہمارا)، ، م س زما ( م)، از ما: )، ما ( ، میرا)، مرا (مج ہ(مج س ے ہ ہ ھے ے ھ)، شما ترا (تج ،( زتو (تیرا، تج س تو)، از تو: میں)، تو ( ھےما را ( ے ھ ہ

ازو: ،( او (و یں)، ارا)، شما را (تم ، تم زشما (تم س ہ(تم)، از شما: ہ ہ ےاز : جمع)، )، ایشان (و اس او را ( اس کا)، ، اس س او: زو ( ہز ے ے

یں) ضمیر متصل اپن ان )، ایشان را ( ان س ان کا، زشان ( ےایشان، ۔ ہ ےام (میرا) جیس یں: وتا اس کی صورتیں ی وا ےماقبل س مل ہ ہ ہے۔ ہ ہ ے

ات ماری کتاب)، مارا) جیس کتابماں ( ہکتابم (میری کتاب)، ماں ( ے ہاری ارا) جیس کتابتاں (تم ہ(تیرا) جیس قلمت (تیرا قلم)، تاں (تم ے ہ ے

ان کا) اس کا قلم)، شاں ( اس کا) جیس قلمش ( اش ( ےکتاب)، اں ضمیر کا ماقبل ہجیس کتابشاں (ان کی کتاب) واضح ر ک ج ہ ہے ۔ ے

اں ضمیر منفصل ک سات اضافت معمول ک مطابق و و ےمتصل ن ھ ے ہ ہ ہر : خان او، ب حوال ایشاں، طریق شما، دین ما، براد ۂبن گی، جیس ہ ۂ ے ے

ہ۔من، وغیر

د ضعفی: فارسی میں اعداد کی ترتیب د ترتیبی اور عد عدد، عدر ہاردو کی نسبت آسان و یوں ک اردو میں ایک س سو تک ے ہ ہ ہے۔) فارسی ر عدد کا ایک نام ۔عدد ک لئ ایک خاص لفظ (یا ہے ہ ہے ے ے

ائی کا ایک نام ر د ر ر عدد کا اور پ ہے۔میں ایک س بیس تک ہ ہ ھ ہ ےائی ک ائی ک بعد ایک س نوتک کو د ر د ےبیس اور اس س زیاد ہ ے ے ہ ہ ہ ے

فت، ار، پنج، شش، ، چ یک، دو، س یں ہسات عطف کر دیت ہ ہ ۔ ہ ے ھ، : پانژد ، پانزد ارد ، چ ، سیزد ، دوازد دس)، یازد ، د ( ن ہشت، ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

، بیست (بیس)، بیست و یک، بیست ، نوازد ژد : شد ، فد ، ہششد ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہل یک، سی و دو، ، چ ، سی (تیس)، سی و ہو دو، بیست و س ہشتاد تر)، فتاد (س ،( ہ(چالیس)، پنجا (پچاس)، شصت (ساٹ ہ ھ ہ

یاد ر ک ذاالقیاس ی زار، و عل )، صد (سو)، و ن نود ( اسی)، ہ( ہے ۔ ھ ہ ےوگا ی واحد میش واحد،اور اس اعتبار س اس کا فعل ب ۔معدود ہ ھ ے ہ ہ

)، وغیر اعداد ترتیبی ار نفر آمد (چار لوگ آئ ہ۔مثال ک طور پر چ ے ہ ےیں: ل، دوسرا، تیسرا ک لئ عدد پر ’م‘ کا اضاف کرت ہیعنی پ ے ہ ے ے ہ

م بیستم (بیسواں)، بیست و م، دوازد ارم، یازد وم، چ وم، س د ہیکم، ہ ہیم (تیسواں)، سی و یکم، سی و دوم، سی و یکم، بیست و دوم، س

دم (سوواں)، و م (پچاسواں)، ص لم (چالیسواں)، پنجا ہسوم، چ ہاعداد ضعفی یعنی دگنا، تگنا، چو گنا، پانچ گنا دس ذاالقیاس ی ۔عل ھ

یں اور اس س ےگنا تک ک لئ عدد ک سات چند یا برابر لگات ہ ے ھ ے ے ےن ن چند: ہزیاد ک لئ برابر دو چند: دو برابر، س چند: س برابر، ہ ہ ہ ۔ ے ے ہ

۔برابر، د چند: د برابر یازد برابر، دوازد برابر بیست برابر صد ۔ ہ ہ ۔ ہ ہذاالقیاس ایک خاص بات نوٹ کر لیں بعض جملوں ی ۔برابر، و عل ھ

، ایک ، جیس ےمیں لفظ ایک گنتی کی بجائ ذکر ک طور پر آتا ہے ے ے

و ت بارش ا، ایک رات ب ، میں ن ایک شخص کو دیک ا بادشا ہت ہ ھ ے ہ ھل: یں، مث ی، وغیر اس ک لئ اسم ک سات لگات ی ت ہر ے ے ھ ے ے ے ہ۔ ھ ہ

، وغیر فارسی میں ترکیب یک بمعنی ، وقت ، روز ، شب ےپادشا ہ۔ ے ے ے ہے، م اس ک بعد حرف جار از لگایا جاتا ، تا ہےایک عام مستعمل ے ہ ہے

اس ل: یک از سلطین خراسان را شنید ام ک خیل نکو بود ۔مث ے ہ ہ ے: میں ن خراسان ک سلطین س ایک کو ےجمل کا لفظی ترجم ے ے ہے ہ ے، خراسان کا و گا: سنا ا بامحاور ترجم ت نیک ت ہےسنا ک و ب ہ ہ ہ ۔ ھ ہ ہ ہ ہے

ذاالقیاس ی ا و عل ت نیک بادشا ت ۔ایک ب ھ ۔ ھ ہ ہ

(باب ۸(م کچ نمون ل و چکا اب ےفارسی زبان ک قواعد کا خلص بیان ے ھ ہ ۔ ہ ہ ےم بات، ک ت ا ل ایک ب ہکر ان کا ترجم کریں گ لیکن اس س پ ہ ہ ے ہ ے ے۔ ہ

وتا، اس کا یں ہمحاور اور ضرب المثال کا لفظی ترجم ممکن ن ہ ہ ےوم پر ئ ک محاور ک مف ہبامحاور ترجم کرنا پڑتا یا یوں ک ے ہ ہ ے ہ ہے ہ ہ

ی ضروری ہےمبنی جمل بنانا پڑتا اس ک سات ذخیر الفاظ ب ھ ۂ ھ ے ہے۔ ہو یا ترجم میں تراکیب اں تراکیب کا ترجم کرنا ی ک ج ےاور ی ب ہ ہ ہ ہ ھ ہ

ی مناسب اں غیر ضروری مشکل پسندی س گریز وں، و ہحاصل ے ہ ہی پیش ھشاعری کا ترجم کرت وقت ان شعری صنعتوں کو ب ے ہ ہے۔

یم و مطالب پر نا پڑتا جو کسی ن کسی حوال س مفا ہنظر رک ے ے ہ ہے ھوں اس ک برعکس لفظی بازی گری کو نظر انداز وتی ےاثر انداز ۔ ہ ہ

ہکر دیا جاتا بدیں وج ترجم میں اصل کی سی چاشنی باقی ہ ہے۔یں اور تی شعر س شعر میں ترجم کوئی آسان کام ن یں ر ہےن ہ ہ ے ۔ ہ ہ

ی کر سکتا بشرطیک و دونوں ہایسا کوئی پخت کار شاعر ہ ہے ہ ہو، ورن ایسی کوشش بجائ خود مضحک خیز ہزبانوں کا مزاج آشنا ے ہ ہ

ہے۔و سکتی ہ

ارستان“ س کچ منتخب حکایات کا اردو ، مولنا جامی کی ”ب ھآئی ے ہ ےیں: ہمیں ترجم کرت ے ہ

نابینایی در شب تاریک چراغی در دست و سبویی) ۱(ی می رفت فضولی ب وی رسید و گفت: ہبر دوش در را ۔ ہای نادان! روز و شب پیش تو یکسان است و روشنی و ”

م تو برابر، ایں چراغ را فاید چیست؟“ ہتاریکی در چشر خود است، از ہنابینا بخندید و گفت: ”این چراغ ن از ب ہ

لو نرنند کور دلن ب خرد است تا با من پ ہبرای چوں تو ے۔و سبوی مرا نشکنند

ہےمباحث: نابینایی: ایک نابینا اس میں آخری ’ی‘ کا معنی ’ایک‘ ۔لی ’ی‘ فارسی س خاص ی ایس اسماءک آخر ےاور اس س پ ے ہ ہے۔ ے ہ ے

وں یں جو حرف علت ’الف‘ یا ’واؤ‘ پر ختم ۔میں لیا کرت ہ ہ ےی ’ی‘ کا معنی ’ایک‘ نوٹ ہے۔چراغی، سبویی، فضولی میں ب ھ

یں کیا ‘ میں کوئی امتیاز ن وئ ’ی‘ اور ’ ت ہکریں ک فارسی لک ے ے ہ ے ھ ہ، گفت: وی: اس ، ب وی: و ا، ا ت ا، و جا ر م رفت: و جاتا ت ےجاتا ہ ہ ھ ہ ہ ھ ہ ے ۔

، در چشم تو برابر: ، تیر لئ ن لگا، پیش تو: تیر سامن ا، ک ےک ے ے ے ے ہ ہی اس کا معنی کا، ی کب ھتیری آنک (نظر) میں برابر، را: کو (کب ھ ھ)، بخندید: خندیدن مصدر س خندید فعل ی کیا جاتا ےک لئ ب ہے ھ ے ے

نس نسا، و ہماضی مطلق ، صیغ واحد غائب اور ’ب‘ تاکیدی (و ہ ہ ہ ہ، چون: جب، جیسا، کور: یں ر خود است: اپن لئ ن ہےدیا)، ن از ب ہ ے ے ہ ہ، ، مج ، با من: میر سات ، تا: تا ک ا، کور دلن: دل ک اند ھےاند ھ ے ہ ھے ے ھہنزنند: زدن (مارنا) مصدر س مضارع زند، فعل مضارع صیغ جمع ے

: و ن ماریں سبوی مرا: میر سبو کو، ےغائب زنند،اور ’ن‘ نافی ۔ ہ ہ ہا جا سکتا نشکنند: شکستن (توڑنا) ی لک ہے۔اس ’سبویم را‘ ب ھ ھ ےہمصدر س فعل مضارع منفی، صیغ جمع غائب: ن توڑیں، توڑ ن ہ ہ ے

۔دیں

ات میں دیا اور کند پر یری رات میں، : ایک نابینا، اند ھے ترجم ھ ہ ھ ہنچا (اس ود شخص اس تک پ ایک بی ا ا ت ےصراحی، را میں جا ر ہ ہ ہ ۔ ھ ہ ہ

یں اور روشنی ہمل) اور بول: ”ا نادان! تیر لئ دن اور رات ایک ے ے ےنس دیا اور ؟“ نابینا یرا تیر لئ برابر، اس دی کا کیا فائد ہاور اند ہ ے ے ے ھ

، تیر جیس ب وقوف، دل ک یں ےبول: ”ی دیا میر اپن لئ ن ے ے ے ہے ہ ے ے ے ہوں ک لئ ک میر سات ٹکرا ن جائیں اور میری صراحی ن ہاند ہ ھ ے ہ ہے ے ے ھ

۔توڑ دیں

، سوگند خورد ک چون) ۲( ہاعرابی ای شتری گم کرد ہ۔بیابد ب یک درم بفروشد چون شتر یافت، از سوگند خود ہہپشیمان شد گرب ای در گردن شتر آویخت و بانگ می زد ۔

: ”ک می خرد شتری ب یک درم و گرب ای ب صد درم؟ ہک ہ ہ ہ ہ“ ۔اما، بی یک دیگر نمی فروشم

۔مباحث: اعرابی ای، شتری میں ’ی‘ بمعنی ’ایک‘ سوگند خورد:ائی، بیابد: یافتن (پانا، حاصل کرنا) مصدر س فعل ےقسم ک ھ

ےمضارع، ب تاکیدی، بفروشد: فروختن (بیچنا) مصدر س فعلہمضارع، ب تاکیدی گرب ای: ایک بلی، آویخت: آویختن (سجانا، ۔

النا) مصدر س فعل ماضی مطلق، بانگ می زد: آواز دیتا ےلگانا، ڈ: کون، م خرد: خریدن (خریدنا) مصدر س ا، آواز دین لگا، ک ےت ے ہ ے ھ

رد (عقل) کا تلفظ خ ، خ ہےفعل حال، یاد ر ک اس کا تلفظ خ رد ہ ہے؟ یک: ایک، صد: سو، اما: لیکن، ہےرد ک می خرد: کون خردیدتا ہ ہے۔

ےمگر، ب یک دیگر: ایک ک بغیر دوسرا، الگ الگ، نم فروشم: ے ےہفروختن مصدر س فعل مضارع منفی، صیغ واحد متکلم میں ن ۔ ہ ے

۔بیچوں ، ن بیچوں گا ہ

ائی ک اونٹ مل و گیا اس ن قسم ک : ایک بدو کا اونٹ گم ہترجم ھ ے ۔ ہ ہےگیا تو ایک درم میں بیچ دوں گا جب اونٹ اس مل گیا تو اپنی ۔

وا ایک بلی اونٹ کی گردن س لٹکا دی اور آواز ےقسم پر پشیمان ۔ ہہےدین لگا: ”کوئی جو ایک درم میں اونٹ اور ایک سو درم میں ے“ یں بیچوں گا ، مگر میں (ان دونوں) کو الگ الگ ن ۔بلی خرید ل ہ ے

ر گا ب گورستان رسیدی، ردا در) ٣( ہطبیبی را دیدند ک ہ ہ ہ۔سر کشیدی از سبب آنش سوال کردند گفت: ”از ۔ر ک می ہمردگان این کورستان شرم می دارم بر ہ ۔

ر ک می نگرم از ہگزرم ضربت من خورد است، و در ہ ہ“ ۔شربت من مرد ہ

ا، ا لوگوں ن دیک وں ن دیک ھمباحث: طبیبی: ایک طبیب، دیدند: ان ے ۔ ھ ے ہی، رسیدی، کشیدی: ی ماضی شرطی ک ی، جب کب : جب ب ےرگا ہ ھ ھ ہ ہ

یں، ان کو ماضی مطلق ک صیغوں (واحد ےصیغ (واحد غائب) ہ ےاں معنی ماضی استمراری کا آ ، ی ہحاضر) س خلط ملط ن کیا جائ ے ہ ے

اں ’آن‘ اسم اشار ینچ لیتا، سبب آنش: ی نچتا، و ک ، و پ ا ہر ہ ھ ہ ہ ہ ہے ہ۔عمل کی طرف اور ’ش‘ ضمیر طبیب کی طرف از سبب آنش ہے: جس ر ک ، بر ت ہسوال کردند: (لوگ) طبیب س اس کی وج پوچ ہ ے ھ ہ ے

وں تا و، م نگرم: میں دیک ۔کسی پر م گزرم: میں گزرتا ہ ھ ے ہ ے ۔

ی قبرستان میں ا ک و جب کب : لوگوں ن ایک طبیب کو دیک ھترجم ہ ہ ھ ے ہپا لیتا) طبیب س اس کا ینچ لیتا (من چ ےجاتا، چادر کو سر پر ک ۔ ھ ہ ھ

ن لگا: مج اس گورستان ک مردوں س ےسبب دریافت کیا، و ک ے ھے ے ہ ہایا وں، میری چوٹ ک ، میں جس ک پاس س گزرتا ھشرم آتی ہ ے ے ہے

وں، میر شربت کا (میرا شربت پین کی تا ، اور جس دیک ےوا ے ہ ھ ے ہے ہوا ) مرا ہے۔وج س ہ ے ہ

بستانی و) ۴( یچ توانی ک صد دینار ہروبا را گفتند: ” ہ ہ، مزدی ہپیغامی ب سگان د رسانی؟“ گفت: ”والل ہ ہ۔فراوان است، اما در این معامل خطر جان است“ ہ

یچ توانی: : لومڑی، عیاری اور چالکی کی علمت، ہمباحث: روبا ہونا) س وڑا‘ مصدر توانیدن (طاقت ےیچ کا لفظی معنی ’کم، ت ہ ھ ہے ہ

وا: ہفعل مضارع صیغ واحد حاضر، تو کر سکتا با محاور ترجم ہ ہ ہے۔ ہ، ب تاکیدی، پیغامی: ایک ؟ ستانی: تو ل ل ےکیا تیر لئ ممکن ے ہے ے ے

، مزدی: نچائ ، رسانی: تو پ : گاؤں یا بستی ک کت د ےپیغام، سگان ہ ے ے ہت، زیاد ہ۔اجرت، فراوان: ب ہ

ا: کیا تو ی کر سکتی ک ایک سو : کسی ن لومڑی س ک ہترجم ہے ہ ہ ے ے ہا: ؟ اس ن ک نچا د ہدینار ل ل اور ایک پیغام بستی ک کتوں تک پ ے ے ہ ے ے ےت (مناسب) مگر اس معامل میں جان ےخدا کی قسم، اجرت ب ہے ہ

ہے۔کا خطر ہ

ہروبا بچ ای با مادر خود گفت: ”مرا حیل ای بیاموز) ۵( ہ ہانم“ ۔ک چون ب کشا کش سگ درمانم، خود را از او بر ہ ہ ہ

م آن است ک در ترین ہگفت: ”حیل فراوان است، اما ب ہ ہ ہ ہ۔خان خود بنشینی، ن او ترا بیند ن تو او را بینی“ ہ ہ ہ

، بیاموز: آموختن ، مرا: مج : چال، مکر، طریق ھےمباحث: حیل ہ ہانا) مصدر س فعل امر: آموز، ب تاکیدی، کشا کش: کشتی، ے(سک ھ

ینچا تانی، درمانم: درماندن (عاجز آ جانا) س فعل ا پائی، ک ےات ھ ھ ہانم: ب تاکیدی، و جاؤں، بر ہمضارع صیغ واحد متکلم: میں ب بس ہ ے ہ

، ی تر ی م آن است: سب س ب ترین ڑا لوں، ب انم: چ ہےر ہ ہ ے ہ ہ ہ ھ ہہ۔بنشینی: تو بیٹ ر ھ

ا: ”مج ایسی چال : لومڑی ک بچ ن اپنی ماں س ک ھےترجم ہ ے ے ے ے ہوجاؤں تو خود کو ینچا تانی میں ب بس ا ک جب کت س ک ہسک ے ھ ے ے ہ ھ

ی ک تو ترین ی یں، مگر ب ت ا: ”طریق ب ڑا لوں“ اس ن ک ہچ ہے ہ ہ ہ ہ ے ہ ے ۔ ھ، ن و تج دیک اور ن تو اس دیک ر میں بیٹ ر ھے۔اپن گ ے ہ ھے ھے ہ ہ ہ ھ ھ ے

اکٹر عبدالحسین زرین کوب ڈمولنا جلل الدین رومی ک متعلق ےیں: ہک مضمون ک منتخب حص کا ترجم کرت ے ہ ے ے ے

ر چیز) ۶( ہمولنا، صحبت با فقرای اصحاب را بیش از ر ترجیح ہدوست می داشت و آن را بر صحبت با اکابر شم می شد و یاران ہمی داد شفقت او شامل حیوانات ہ ۔

ب یاران تعلیم می داد ک ہرا از آزار جانوران مانع می آمد ہ ۔ جوانمرد از رنجاندن کس نمی رنجد، و کسی را نمی

۔رنجاند در گزر از کویی، یک روز دو تن را در حال نزاع: ”اگر یکی ب من ہدید یکی ب دیگری پرخاش می کرد ک ہ ہ ۔

زار بشنوی“ مولنا رو ب آن دیگری کرد و گفت: ہگوئی، ۔ ہم زار گویی یکی ی ب من گوی ک اگر ر چ خوا ہ” ہ ہ ہ ہ ہ ہہنشنوی“ زندگی وی با قناعت و گا با قرض می ۔

یچ گون نا خورسندی ہگزشت اما ازین فقر اختیاری ہ ۔، بی تجمل و عاری از روی و ریا ہنشان نمی داد ساد ۔

ل خان دوستان می زیست لباس و غذا و ۔بود با ا ہ ہ ہ ۔ا از نان و ماست ہ۔اسباب خان اش ساد بو غذای او غالب ہ ہ

ہیا ما حضری محقر تجاوز نمی کرد از زندگی فقط ب ۔۔قدر ضرورت تمتع می برد

ہمباحث: با ذوق احباب کو مندرج بال اقتباس کی لفظیات نامانوسل ایک نظر ان الفاظ کو دیک لیں جو اردو اور و گی پ یں لگی ھن ے ہ ۔ ہ ہ

یں: ہفارسی میں معمولی معنوی فرق ک سات یا یکساں مستعمل ھ ےر چیز، دوست، داشت، ہمولنا، صحبت با فقرا، اصحاب، بیش،

ر، ترجیح، شفقت، شامل، حیوانات، یاران، آزار، ر ش ہصحبت، اکاب، در گزر، ، جوانمرد، رنج، کس، کس ےجانوران، مانع، آمد، تعلیم، ک ہ، پرخاش، اگر، ےکوی، یک روز، دو، در حال نزاع، دید، یک ب دیگر ہ ے، با قرض ، گزشت، ، زندگی، با قناعت، گا ر چ زار، رو، ہگوئی، ہ ہ ہ

، بی تجمل، عاری ، نا خورسندی، نشان، ساد یچ، گون ر اختیاری، ہفق ہ ہ، ، ساد ، لباس و غذا و اسباب خان ، دوستان ل خان ہاز روی و ریا، ا ہ ہ ہ ہر ضرورت، ا، نان و ماست، ما حضر، تجاوز، فقط، ب قد ہغذا، غالبرست اصل (مکمل) عبارت ک ا ک الفاظ کی ی ف آپ ن دیک ےتمتع ہ ہ ہ ھ ے ۔

ائی حص افعال اور ، باقی ایک چوت ائی ک قریب ہتین چوت ھ ہے ے ھت س یں، ب یم چنداں مشکل ن ، جس کی تف ےگردان وغیر کا ہ ہ ہ ہے ہ

و ہافعال و الفاظ پر مولنا جامی کی حکایات کی ذیل میں بحث : اس اقتباس میں زیاد ہچکی، چند قابل توج نکات ملحظ فرمائی ے ہ ہ

یں، ایک آد جمل فعل مضارع اور ہجمل فعل ماضی استمراری ک ھ ہ ے ے‘ غیر ناطق آئی ےفعل ماضی مطلق کا بعض الفاظ ک سات ’ ھ ے ہے۔ےیاد ر ک فارسی میں ایس اسماءاور افعال ک آخر میں جو ے ہ ہے ہے۔وتا جس ‘ غیر ناطق موجود وں، ’ ےکسی حرف علت پر ختم ہے ہ ے ہ

ا اکٹر عبدالحسین زرین کوب ن اس لک یں جاتا ( ا ن ھبالعموم لک ے ے ڈ ہ ھ

)، وغیر دوست می داشت: عزیز ل کو (گلی)، گو (ک ہ۔) مث ہہ ے ے ہےی، مانع می آید: م: ب ، ر چیز: سب س زیاد ا، بیش از تا ت ھرک ہ ہ ے ہ ھ ھ

: ونا، رنجانیدن: دک دینا، کس کس ا، رنجیدن: دک ےمنع کرتا ت ھ ہ ھ ھزار ہکوئی شخص، دو تن: دو شخص، اگر یکی ب من گویی، ہ

ی ب ر چ خوا زار سن گا، ہبشنوی: اگر تو مج ایک ک گا تو ہ ہ ہ ے ہ ہے ھےم نشنوی: اگر زار گویی یکی ، اگر ہمن گوی: مج جو چا ک ل ہ ے ہہ ہے ھے

: ذر یچ گون ی، : کب یں سن گا، گا ی ن زار ک ل گا تو ایک ب ہتو ہ ہ ھ ہ ے ہ ھ ے ہہ ہائی ن دیتی ر، ناخرسندی: ناخوشی، غم، رنج، نشان نمی داد: دک ہب ھ ھ

اٹ باٹ لو س پاک، عاری از روی و ریا: ٹ ی، ب تجمل: دک ھت ے ے ھ ے ھر کا سامان، نان و رت س پاک، اسباب خان اش: اس ک گ ھاور ش ے ہ ے ہی، تمتع می ی سوک ی، ما حضری محقر: روک ھماست: روٹی اور د ھ ہ

ا ایک خاص بات نوٹ کریں ک فارسی میں ’ی‘ اتا ت ہبرد: فائد اٹ ۔ ھ ھ ہاشکال س اں ا جاتا، اس لئ ی یں رک ‘ کی امل میں فرق ن ےاور ’ ہ ے ھ ہ ے

ت ضروری ہے۔بچن ک لئ الفاظ س شناسائی ب ہ ے ے ے ے

ر ش پر مقدم ن کو ن بیٹ : مولنا فقیر لوگوں ک سات اٹ ےترجم ہ ے ھ ے ھ ھ ے ہن پر ترجیح ن بیٹ ر ک اکابرین ک سات اٹ ت ت اور اس ش ےرک ھ ے ھ ھ ے ے ہ ے ھے ے ھ

یوں کو ی اور سات ی ت ھدیت ت آپ کی شفقت حیوانات پر ب ھ ھ ھے۔ ےیوں کو تعلیم دیت ک ہجانوروں پر آزار س منع کیا کرت سات ے ھ ے۔ ے

و اور خود کسی ہجوانمرد و جس کوئی دک د تو و رنجید ن ہ ہ ہ ے ھ ے ہے ہ، ایک دن، دو آدمیوں کو وئ ، ایک گلی س گزرت ےکو دک ن د ہ ے ے ے ہ ھ

ا: اگر تو مج ایک ک گا ا ت ا، ایک دوسر س ک ر گڑت دیک ہےج ھے ھ ہ ہہ ے ے ھ ے ھزار سن گا مولنا ن اس کی طرف من کیا (مخاطب کیا، توج ہتو ہ ے ۔ ے ہزار ک ل گا تو ایک ، اگر تو ا: مج جو چا ک ل ےدلئی) اور ک ہہ ہ ے ہہ ہے ھے ہ

ا یں سن گا آپ (مولنا) کی زندگی قناعت ک سات اور بار ی ن ہب ھ ے ۔ ے ہ ھےقرض ک سات گزرتی، مگر اس اختیاری فقر کی وج س کسی ہ ھ ے

اٹ باٹ س اور نام ، ٹ ےرنج کا نشان ن ملتا (آپ کی زندگی) ساد ھ ہ ۔ ہت ل خان ک سات آپ دوستوں کی طرح ر ی ا ے۔و نمود س پاک ت ہ ھ ے ہ ہ ۔ ھ ے

ا آپ کی غذا میں ر کا سامان ساد ت ۔آپ کا لباس، غذا اور گ ھ ہ ھوتا و زندگی ان س زیاد کچ ن چ ک ی یا بچ ک ہروٹی اور د ۔ ہ ہ ھ ہ ے ے ھ ے ھ ے ہ

ات ر ضرورت فائد اٹ ے۔س ب قد ھ ہ ہ ے

م۷( م ن اقبال کی ”پیا ے) : فارسی شاعری س اردو ترجم ک لئ ہ ے ے ہ ےہمشرق“ س ایک نظم ”محاو ما بین خدا و انسان“ (خدا اور ے

مارا ) اور دوسری نظم ’زندگی“ کا انتخاب کیا ہانسان کا مکالم ہے۔ ہیں بلک اس ک ساد اور مختصر ہمقصد اشعار کی تشریح کرنا ن ے ہ ہ

ل یں: پ لی نظم ک دو حص پ ےمعانی کو اردو میں رقم کرنا ہ ہ ے ے ہ ہے۔ےچ مصرع اقبال ن خدا کی طرف س اور دوسر چ مصرع ھ ے ے ے ے ھیں دوسری نظم میں زندگی کا ۔انسان کی طرف س ادا کئ ہ ے ے

ر فطرت کی زبان س بیان کیا گیا وم مظا ہے۔مف ے ہ ہ

خدا

اں را ز یک آب و گل آفریدم ہج

تو ایران و تاتار و زنگ آفریدی

پولد ناب آفریدم من از خاک

تو شمشیر و تیر و تفنگ آفریدی

ال چمن را ہتبر آفریدی ن

ہقفس ساختی طائر نغم زن را

انسان

تو شب آفریدی چراغ آفریدم

سفال آفریدی ایاغ آفریدم

سار و راغ آفریدی ہبیابان و ک

خیابان و گلزار و باغ آفریدم

ہمن آنم ک از سنگ آئین سازم ہ

ر نوشین سازم ہمن آنم ک از ز ہ ہ

ےمباحث: زیک: (از، یک)، آفریدم: میں ن پیدا کیا، آفریدی: تو ن پیدا ے، ، س اڑی، را: کو، ک لئ د ناب: فولد، تفنگ: توپ، تبر: کل ےکیا، پول ے ے ہ، راغ: خار و خس، ہساختی: تو ن بنایا، سفال: مٹی، ایاغ: برتن، پیال ے

، ، جس : جو، جس ن وں، ک ستم): میں و ےمن آنم ( من آن ے ہ ہ ہ ہ: پین کی چیز، مشروب، دوائی، وں، نوشین ےسازم: بناؤں، بناتا ہ ہ

۔تریاق

ی آب و گل س پیدا ان کو ایک : میں ن تو ج تا : خدا ک ےترجم ہ ہ ے ہے ہ ہ ےکیا اور تو ن ایران، تاتار اور زنگ (نسلی اور علقائی امتیازات)

ےپیدا کر لئ میں ن مٹی س فولد جیسی مفید ش پیدا کی اور تو ے ے ے۔ال چمن ی ک سامان) بنا لئ تو ن ن ہن تلوار، تیر اور توپ (تبا ے ے۔ ے ہ ے

ال کی شاخوں اڑا (درخت کاٹن کا اوزار) بنا لیا،اور (اس ن ہس کل ے ہ ےال ) گیت گان وال پرند ک لئ پنجر بنا ۔س ڈ ہ ے ے ے ے ے ے

: تو ن رات بنائی تو میں ن چراغ بنا لیا، تو ن مٹی تا ےانسان ک ے ے ہے ہسار، ) بنا لی تو ن صحرا، ک ہبنائی اور میں ن پیال (کام کی ش ے ۔ ے ہ ے

ی کو کام میں ل کر) سڑکیں، ، میں ن (ان ہاور خار و خس پیدا کئ ے ے

وں ، میں ر س آئین بناتا وں جو پت ہگلزار اور باغ بنا لئ میں و ہ ے ھ ہ ہ ے۔وں ر س تریاق بنا لیتا وں جو ز ۔و ہ ے ہ ہ ہ

زندگی

ار ہشب زار نالید ابر ب ے

م است ہکایں زندگی گری پی ۂ

درخشید برق سبک سیر و گفت

ۂخطا کرد ، خند یک دم است ۂ

ہندانم ب گلشن ک برد ایں خبر ہ

ا میان گل و شبنم است ہسخن

، نالید: رویا، ت زیاد : ایک رات، زار: زار و قطار، ب ہمباحث: شب ہ ےم: مسلسل رونا، درخشید: چمکی، سبک ، ایں)، گری پی ہکایں: (ک ۂ ہ

ےسیر: تیز دوڑن والی، خطا کرد (خطا کرد ای): تو ن غلطی کی، ہ ۂ ےیں نسی، ندانم(ن دانم): مج ن : ا، خند ول گیا، تو ن غلط ک ہتو ب ھے ہ ہ ہ ہ ے ھ

ا: باتیں : کون، سخن یں جانتا، ک ۔معلوم، میں ن ہ ہ ہ

ا) ک ی زندگی تو ار زار و قطار رویا (اور ک ر ب : ایک رات اب ہترجم ہ ہ ہ ہےمتواتر رون کا نام سبک سیر بجلی چمکی اور بولی: تو ن ہے۔ ے

یں معلوم نسی مج ن ا! (ی زندگی) ایک لمح کی ہغلط ک ھے ہے۔ ہ ے ہ ہول اور شبنم ک ے(اس مکالم کی) خبر گلشن میں کون ل گیا پ ھ ۔ ے ے

یں ی و ر ۔درمیان (اس پر) باتیں ہ ہ ہ

٭٭٭٭٭٭٭

ضمیمہ

م یں تو دراصل م کسی زبان ک قواعد کی بات کرت ہجب ہ ے ے ہی ھموجود الفاظ س جمل بنان ک سات سات ان س نئ الفاظ ب ے ے ھ ھ ے ے ے ے

وں میں م دو بڑ گرو یں ایس نئ الفاظ کو وت ہحاصل کر ر ے ہ ے ے ۔ ہ ے ہ ہےل گرو مشتقات کا اور دوسرا مرکبات یں پ ہےتقسیم کر سکت ہ ہ ۔ ہ ےیں جو کسی دوسر لفظ س مشتق ےکا مشتقات ایس الفاظ ے ہ ے ۔ےوں جیس مصدر س اس کا مضارع، افعال اور افعال ک تمام ے ے ۔ ہمرکبات کی دو صورتیں ، واحد س جمع وغیر حاصل کرنا ۔صیغ ہ ے ے

م مرکب تام یا مرکب ہیں ایک تو معنوی سطح پر جن کو ہے ہیں اور دوسری لفظی سطح ر مطالع ل چک ہناقص ک طور پر زی ے ہ ےی حاصل ھپر اس سطح پر بنن وال نئ الفاظ س نئ معانی ب ے ے ے ے ے ہے۔

م زیاد توج الفاظ کی ساخت اور صوتیت پر دی یں تا ہو سکت ہ ہ ہ ے ہی دیا جا ، جس ساد الفاظ میں املء اور ادائیگی کا نام ب ھجاتی ہ ے ہے

ہے۔سکتا

ان کی صوتیت جا اور ہمناسب ک فارسی ک مروج حروف ے ہ ہےم حسب ضرورت اردو ل سمج لیا جائ اس مقصد ک لئ ہکو پ ے ے ے۔ ھ ے ہ

ہاور دیگر فارسی الخط زبانوں ک علو رومن خط والی زبانوں ےو سک صوتیت ک یم میں آسانی ی کریں گ تاک تف ےس ب ۔ ے ہ ہ ہ ے ھ ے

حروف علت اور حروف یں ۔اعتبار س حروف کی دو صورتیں ہ ےو معدول یں: الف، واؤ، اور یائ ایک وا ہناطق حروف علت تین ے۔ ہ ۔یں یاد ر ک ہ، ایک یائ غیرمتلؤ باقی سب حروف ناطق ہے ۔ ہ ہے۔ ے ہے

یں ۔فارسی میں حروف مرکب اور حروف مدغم کا کوئی تصور ن ہا جاتا اور یائ معروف ےیائ کو ی یا دونوں صورتوں میں لک ہے ھ ے ےی معامل ایسا ا جاتا تا آنک اعراب اس لین ن ثابت کریں ہپڑ ہ ۔ ہ ے ہ ہے ھو جائ کچ اشارات ھواؤ کا تا آنک و لین یا معدول ثابت ن ے۔ ہ ہ ہ ہ ہ ہے

یں ۔جدول : الف ک تحت مندرج ہ ے

جا اور ان کی صوتیتجدول : الف ہفارسی حروف

حرف ہجا.. اردو

ترتیب

اردومتقابل.. (بلحاظ

انگریزی میں قریب ترین

متقابل

اضافیات

(بلحاظصوت)میںصوت)

vowel a e iا۱o u

وں ہشذرات ملحظ ہ

bبب

یpپپ ھ اس بائ عجمی ب ے ےیں ت ہک ے ہ

تtتت ےٹ کو تائ عجمی ک ہ ےہیں

ہےی عربی س آیا s, thثث ے ہ

j, gجج

یChچچ ھاس جیم عجمی ب ےیں ت ہک ے ہ

تh, hhحح ی ک ےاس حائ حطی ب ہ ھ ے ےہیں

kh, kخخ

ا جاتاd, thدد ہکو دال عجمی ک ڈہے

z, s, ts, tzذذ

ا جاتاRرر ہڑ کو رائ عجمی ک ےہے

as againstززzaal

zh, su, siژژ

sسس

sh, ch, tioشش

sصص

dh, z, dzضض

tطط

zظظ

e, vowelعع

ghغغ

f, ph, gh, vفف

یq, k, quقق ھاس قاف قرشت ب ےیں ت ہک ے ہ

تkکک ی ک ےاس کاف کلمن ب ہ ھ ےہیں

تg, guگگ ےاس کاف عجمی ک ہ ےہیں

lلل

mمم

ے آواز: ن اور ں ک بینnننبین

v, w, vowelووo

و معدولو ہےی فارسی س خاص ہوا ے ہ

ھ ، تh, hhہہ ی ک وز ب ائ ےاس ہ ھ ہ ے ہ ےہیں

vowel a, e, iئئ

y, vowel ee iےی، ےی،

تvowel aa ahآآ ےاس الف ممدود ک ہ ہ ے

ہیں

شذرات

وتا اور صوتیت (اس ون کی صورت میں ی ناطق ہےالف:متحرک ہ ہ ے ہون والی حرکت ک مطابق) انگریزی ک ےپر واقع ے ے initial vowelہ

ل وتا اور اس س پ و تو ی حرف علت وتی ساکن ہمصداق ے ہے ہ ہ ہ ہے۔ ہج ک مطابق الف علت ا جاتا فارسی ل ےحرف مفتوح سمج ے ہ ہے۔ ھ

وتی ہے۔کی حرکت واو علت کی طرف مائل ہ

جواو: ا جاتا فارسی ل ل حرف مضموم سمج و علت س پ ےوا ہ ہے۔ ھ ہ ےول اور عربی ک ومج و علت کی حرکت اردو ک وا ےک مطابق وا ہ ے ے

و تو ی و علت کا ماقبل مفتوح وتی وا و معروف ک بین بین ہوا ہ ہے۔ ہ ےو لین بن جاتا ہے۔وا

: ) س قطع نظر یائےیائ ےیائ علت کو اس کی شکل (ی یا ے ے ےو تو اس ، اور اگر اس کا ماقبل مفتوح ا جاتا ہمعروف پڑ ہے ھ

ہے۔صورت میں ی یائ لین بن جاتا ے ہ

: ھ اور وتہ یں ، پ وغیر ن ےفارسی میں چونک مرکب حروف ب ہ ہ ہ ھ ھ ہائ یں قاعد ی ک وتی وز کی ائ ےاس لئ ی دونوں صورتیں ہ ہ ہے ہ ہ ۔ ہ ہ ہ ے ہ ہ ے

ب یں)، ن (ن ، ماسوائ وتا ل حرف کو مکسور ہمجزوم س پ ہ ہ ے ہے ہ ہ ےو اردو اں اسک ماقبل پر بالفعل فتح یا ضم وارد ) ک یا ج ۔(سات ہ ہ ہ ے ہ ے ھیں جاتی اور اکثر مقامات ہمیں قاعد کسر کی سختی س پابندی ن ے ہ ۂ

ہے۔پر اس ک ماقبل کو مفتوح سمج لیا جاتا ھ ے

اس واو س ممتاز کرن : ی فارسی ک سات خاص و معدول ےوا ے ے ہے۔ ھ ے ہ ہےک لئ اس ک نیچ علمت کسر س ملتی جلتی علمت لگا دی ہ ے ے ے ے

ر جگ ی و معدول صرف خ ک بعد آتا اور و ب ہجاتی وا ہ ھ ہ ہے ے ہ ہے۔ا اں خو (خ و) ک فور یں عمومیت ک لئ جان لیں ک ج ےضروری ن ہ ہ ے ے ۔ ہ

و تو ایسی واو پر ہبعد ا، د، ر، ش، میں س کوئی حرف واقع ے ےوتا بشرطیک اس طرح بنن وال لفظ و معدول کا احتمال ےوا ہ ہے ہ ہ

ش، خود، خودی، ل: خواب، خوار، خوا و مث ہفارسی الصل ۔ ہ، خوش، خوشا، خویش، وغیر میں واو معدول ہےخورشید،خورد ہ ہ ہاور خواص، و علت ہے۔جب ک خوف،خوب،خون، وغیر میں وا ہ ہ

ہے۔اخوان،خواتین، وغیر میں ی واوناطق ہ ہ

٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭

وئی ت تکرار اں تک کی بحث میں حرف اور لفظ کی ب ہے۔ی ہ ہ ہہتکرار مزید ن بچن ک لئ مناسب ک حرف، لفظ اور کلم کی ہ ہے ے ے ے ے

جاء مراد لیا جاتا و جائ حرف س عام طور پر حرف ہتوضیح ے ے۔ ہیں کلم و لفظ یا حرف ہے ،حرفوں ک ملن س الفاظ بنت ہ ہ ۔ ہ ے ے ے ے ہے

لتا فارسی مل ک و،اس کا متضاد م وم بنتا ہے۔جس کا کوئی مف ہ ہ ہ ہیں علم صرف میں ی ملت ۔میں ایک حرف پر مشتمل کلمات ب ہ ے ھ

ا جاتا اسم فعل اور حرف ہے۔ف، ع، ل کو حرف کی بجائ کلم ک ہ ہ ےیں اس حوال س حرف ضروری ےمل کر جمل یا مرکب تام بنات ے ۔ ہ ے ہ

ا یں اصطلح یں جن وت و، ی دراصل کلمات جا یں ک اکیل حرف ہن ہ ے ہ ہ ہ ہ ہ ہا جاتا اور حرف عطف، حرف جر، حرف اضافت وغیر ہحرف ک ہے ہ

یں ۔اسی ذیل میں آت ہ ے

ےکلمات کی صوتیت اور اعراب ک تعین ک لئ ان ک اصل کا ے ے ےم معرف ونا از بس ضروری مصدر کو ل لیں مصدر اس ہمعلوم ۔ ے ہے۔ ہ

ونا ہکی و صورت جس ک معانی میں کسی کام کا واقع ے ہے ہے۔(زمان ک تعین ک بغیر) پایا جائ اردو میں اس کا متقابل فعل ے ے ے

لتا عمومی گفتگو میںinfinitive verbتام اور انگریزی میں ہے۔ ک ہی ک دیا جاتا فارسی کا مصدر ایک یا ایک ہے۔فعل تام کو مصدر ب ہہ ھم کلی ی مصدر کا قافی ،تا و سکتا ہس زائد کلمات پر مشتمل ہے ہ ہ ہ ہے ہ ےیں سکتی قافی ی ن و کوئی تیسری صورت و گا دن تن یا ہمیش ۔ ہ ہ ہ ۔ ہ ہ ہیں اور ون وال حروف اور ان کی حرکات متعین ل واقع ہس پ ے ے ہ ے ہ ےو گا اسی طور پر مضارع ک ل زبان کا تتبع کرنا میں ا ےاس میں ۔ ہ ہ ہ

اں شرط ی ک مضارع کا آخری م و یں، تا ی متعین ہالفاظ ب ہے ہ ہ ہ ہ ھمیش وتا اور اس س ماقبل پر ر صورت دال مجزوم ہحرف ب ہ ے ہے ہ ہ

ٹا کر آخری حرف کو ساکن وتا مصدر کا نون ) واقع ہزبر (فتح ہے۔ ہ ہوتا اردو میں فعل تام کی علمت ہے۔کرن س فعل ماضی حاصل ہ ے ے

میش نا آتا اسی طرح انگریزی کا ہے۔ی ک اس ک آخر میں ہ ہ ے ہ ہے ہinfinitive verb میش ہ وتا اور toہ ہے س شروع ہ کیverbے ک بعد toے

وتا ل زبان کا تتبع کرنا میں ا ی اں ب لی فارم آتی ی ہے۔پ ہ ہ ہ ھ ہ ہے۔ ہو ن وال مشتقات کا ذکر آگ آئ گا ۔مصدر س حاصل ے ے ے ے ہ ے

ان ک مضارع اور اعراب کا احاط اس مضمون ہجمل مصادر، ے ہیں جدول : ب میں نمون ک چند مصادر پر ا ممکن ن ےمیں قطع ے ۔ ہ

ی ہے۔مختصر بحث کی جا ر ہ

ےجدول : ب نمون ک مصادر، مضارع اور تلفظ ے

اردوتلفظمصدرمصدر

infinitive verb

فعلتلفظمضارعماضی

دنآمدن toآناآ م come

یدآید آمدآ

تنگفتن ناگف یدگویدto sayہک گفتگو

شسشستنتن

ونا toھدwash

یدشوید شستشو

دننمودن انانمو toھدکshow

یدنماید نمودن ما

تنرستن toاگنارس grow

یدروید رسترو

دنکردن ندکندto doکرناکر کردک

رفگرفتن گ تن

toپکڑناcatch

گرفتگی ردگیرد

ش نیشنیدندن

ودشنودto hearسننا شنیدشن

دنآوردن ور toلناآ bring

وردآ ردآرد آ

دندیدن نادی ندبیندto seeھدیک دیدبی

ویدویدن د دن

وددودto runدوڑنا ویدد د

وشنوشتن ن تن

نا toھلکwrite

وینویسد ن سد

وشت ن

خن دیخندیدندن

toہنسناlaugh

ددخندد خندیدخن

سا خساختنتن

toبناناmake

ساختسا زدسازد

برخاستن

بر خاتن س

نا toھاٹstand

up

ےبر خبرخیزدزد

برخاست

ش نا خشناختنتن

چاننا Toہپrecogni

ze

ش ناشناسدسد

شناخت

ےان گانگیختنخ ت

ارنا toھابarous

ےان گانگیزدزد

انگیخت

گ ریگریستنتن س

toروناweep

یدگرید گریستگر

دا شداشتنتن

نا toھرکkeep

داشتدا رددارد

خا نخواندندن

نا ندخواندto readھپڑ ندخا خوا

دنبردن بردب ردبردto takeےل جانابر

دنبودن ودبودto beہونابو ودب ب

شذرات رست میں درج آخری تین مصادر (خواندن،بردن،۔1 ہاس ف

ون کی صورت ےبودن) ک مضارع اور فعل ماضی اعراب ن لگ ہ ے ہ ےیں جات اور یں عام طور پر اعراب لگائ ن ےمیں یکساں نظر آت ہ ے ۔ ہ ے

بالفاظ دیگر: و جاتا ہے۔قواعد س نابلد قاری مغالط کا شکار ہ ے ےا جمل مشتقات ک اعراب اور تلفظ کا فیصل قواعد کرت ےتقریب ہ ے ہ

ی کسی ن کسی قاعد ک تحت ےیں، اور ان اعراب میں تبدیلی ب ے ہ ھ ہو جوں اور اسالیب کی وج س التباس البت پیدا ہوتی مختلف ل ہ ے ہ ہ ہے۔ ہم یم ک لئ ترین حل مطالع قاعد کی تف ، جس کا ب ہجاتا ے ے ہ ے ہے۔ ہ ہ ہے

یں: ( ہان تینوں مصادر ک مذکور مشتقات کا تجزی کرت ے ہ ہ )1۱ے

و جائ ل حرف ازخودساکن اس س پ ٹا دیں، ےخواندن کاآخری ن ہ ہ ے ہند وتا جس کا تلفظ خا ند حاصل ہے۔گا ، اس طرح فعل ماضی خوا ہ) مضارع متعین جس ک کلم ماقبل ومعدول ہ ( خ ک بعد وا ے ہے ۔ ہے ہ ے ہے

ہےد (اس مضارع میں ن) پر قاعد ک مطابق زبر آتا اور علمت ے ےد ( ن اں مضارع کا متن خوا ذا ی ہے۔مضارع ( د) پر جزم ل ہ ہ د ن۲2۔ بر (

د بر برد باقی بچا جو فعل ماضی ، مضارع ٹان س ہےکا 'ن' ے ے ہہے۔مذکور بال شرائط پر پورا اترتا ( ے) اسی قیاس اور قاعد ک٣3ہ ے

وتا د حاصل و ب و د اور مضارع ب دن کا فعل ماضی بو ہمطابق مصدر ہے۔

ھکچ مصادر (ساختن برخاستن شناختن انگیختن گریستن۔2ون وال حرف (جو عام ل واقع ا پ تن س فور ےداشتن) میں قافی ہ ے ہ ے ہمصدر اور ) ساکن مگر غیر مجزوم وتا ہے۔طور پر خ، س، ش ہے ہم ن ایس حروف پر ایک ےفعل ماضی ک تلفظ ک کالموں میں ے ہ ے ے

ر کرتا ک ان کلمات کی قرأت وٹا سا دائر بنا دیا جو ظا ہچ ہے ہ ہے۔ ہ ھیں م ن تو اس ک ماقبل س مل سکت ہمیں اس خ، س، ش کو ے ے ے ہ ہ

اں مصدر اور فعل ماضی کا تلفظ بالترتیب یوں ہاور ن مابعد س ی ے۔ ہبر خا س ت، ش نا خ تن اور بر خا س تن اور ساخ ت، ہو گا: سا خ تن اور ری س گ ان گ خ ت، تن اور ان گ خ ےتن اور ش نا خ ت، ےتن اور دا ش ت ب شمار مصادر ایس مزید ری س ت، دا ش ےگ ے ۔

ل: فروختن (بیچنا) فروخت، اندوختن (سمیٹنا) اندوخت، ہیں مثہسوختن (جلنا) سوخت وغیر ایس کلمات کی ادائیگی توج طلب ے ہ۔خت، گریست، ان کو ساخت، برخاست، شناخت، انگ ےوا کرتی ہے۔ ہ

نا غلط ہے۔داشت، فروخت، اندوخت، سوخت پڑ ھ

ےمصادر آمدن،گفتن،شستن،نمودن،رستن ک مضارع (آید،۔3ل ی آتا ہےگوید، شوید، نماید، روید) میں علمت مضارع س پ ے ہ ے

یں (آئد،گوئد، شوئد، مز مکسور س بدل دیت ہجس بسا اوقات ے ے ہ ہ ےا جاتا ہے۔نمائد، روئد) اور اس درست سمج ھ ے

٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭

ٹا دیں تو فعل امر کا صیغ ہمضارع س علمت مضارع (د) ہ ےی ی ب ی کلم اسم فاعل کا معن ، اور ی وتا ھواحد حاضر حاصل ہ ہ ہے ہ

یں، یوں و ل ب کا اضاف کرت ہدیتا بسا اوقات فعل امر س پ ہ ے ہ ے ہ ے ہے۔ل زبان مضارع پر ب داخل کر و جاتا ا م فاعل س ممتاز ہاس ہے۔ ہ ے

یں جدول : ج میں مطالع مزید اور یائ ےک مضارع تاکیدی بنات ہ ۔ ہ ے ےا ہے۔غیر متلو کا قاعد پیش کیا جا ر ہ ہ

ےجدول : ج: یائ غیر متلؤ

: ے درج ذیل مصادر اور ان ک مشتقات کا بغور مطالع کیجئ ہ ے

م فاعلمضارعمصدر فعل امراس ہ(صیغ واحد

حاضر)

مضارعتاکیدی

نوشتننا) ھ(لک

نویسد( ھے(لک

نویسن وال) ے(لک ھ

نویس، بنویس( لک ھ(

بنویسد( ھے(لک

نوشیدن(پینا)

( ےنوش (پینےنوشد (پئوال)

نوش،بنوش (پی)

بنوشد( ے(پیو

)رفتن (جانا) ود (جائ ےرو (جانےروال)

رو، برو(جا)

د و بر( ے(جاو

آموختنانا) ھ(سک

آموزد( ائ ے(سک ھ

آموزان ے(سک ھ

وال)

آموز ، بیاموز

ا) ھ(سک

بیاموزد( او ے(سک ھ

رست ملحظ کیجئ اور فرق ےان ک مقابل میں درج ذیل ف ہ ہ ے ے: ئ ےدیک ھ

م فاعلمضارعمصدر فعل امراس ہ(صیغ واحد

حاضر)

مضارعتاکیدی

)آ، بیا (آ)ےآ (آن وال)آیدآمدن (آنا) ےبیاید (آو

آسودن(آرام دینا)

آسا (آرامآسایدےدین وال)

آسا،بیاسا( ے(آرام د

بیاساید( ے(آرام دیو

نا) نگویدہگفتن (ک ےگو (ک ) گو، بگو ہ ہےبگوید (ک

)وال) ہہ(ک

شستنونا) ھ(د

ونشوید ےشو (د ھوال)

شو، بشوو) ھ( د

بشوید( وو ے(د ھ

نمودنانا) ھ(دک

اننماید ےنما (دک ھوال)

نما،ا) ھبنما(دک

بنماید( او ے( دک ھ

اگنا) اگنرویدرستن ( ےرو (وال)

برو رو، اگ) )

ید±برو( اگ ے(

شذرات:

اں ی۔1 وا تو ی ہ آموز، آموزد، آ، اور آمد پر جب ب تاکیدی داخل ہ: الف ممدود (آ) جس عرف عام وا یوں ک و گیا؟ ےکیونکر پیدا ہ ہ ہے ہ ہ

مز اور الف کا مجموع ، عربی میں ا جاتا د ک ہے۔میں الف م ہ ہ ہ ہے ہ ہہجب ک فارسی اور اردو میں ی دو( ہ) الف کا مجموع مان لیا گیا2ہ

ون س ی اس س قبل ب شامل ے، صوتی اصل اس کی و ے ہ ے ۔ ہے ہ ہےل زبان ن وتا جو خاصا مشکل ا ےلفظ ک اتن حص کا تلفظ بآ ہ ہے۔ ہ ے ے ے

ی کی آواز رک کر اس آسان کر لیا، اور املء میں ےمز کی جگ ھ ہ ہ ہمز کی جگ ی ن ل لی اس یائ غیر متلو پر محمول ن کیا ی ہب ے ے ۔ ے ے ہ ہ ہ ھیں ی موجود ، اس کا قاعد آگ آتا متعدد الفاظ ایس ب ہجائ ھ ے ہے۔ ے ہ ےاں ایک متحرک حرف ک ے(عربی اور فارسی دونوں زبانوں میں) ج ہ

ل: مآل یں، مث مز (یا اس کا قائم مقام الف) متحرک آت ا بعد ہفور ے ہ ہاین (ک + ک کآن (ک + آن)، ،( )، کاآنی یا کآنی(ایک ایرانی قبیل ہ(نتیج ہ ہ ہ

یں ت اور بولت ی لک کین ب ہاین)، وغیر کآن، کاین کو کان اور ے ے ھ ھ ہ۔تا ی ر ی ی ہے۔جبک معن ہ ہ ہ

یں:۔2 رست میں شامل مضارع ی ہاس جدول کی دوسری ف ہ ہقاعد ک مطابق فعل امر یا ےآید، آساید، گوید، شوید، نماید، روید ے ۔

ٹایا جائ تو بقی ہاسم فاعل بنان ک لئ علمت مضارع (د) کو ے ہ ے ے ے الفاظ کی امل بالترتیب آی، آسای، گوی، شوی، نمای، روی بچتی

ل زبان یں ا وئی ن ہ جس میں شامل ی اپن ماقبل س جڑی ہے۔ ہ ہ ے ے ہےیں اس کو ی ن ت ب یں کرت اور بسا اوقات لک ۔ایسی ی کو ادا ن ہ ھ ے ھ ے ہ

یں (غیر متلؤ : جس کی تلوت یا ادائیگی ن کی ت ہیائ غیر متلؤ ک ہ ے ہ ےی آ سکتا اور مز مکسور ب ان کلمات میں ی کی جگ ( ہےجائ ھ ہ ہ ہ ۔ ے

و جاتی فارسی ہے۔ان کی املءآئد، آسائد،گوئد، شوئد، نمائد، روئد ہی ک کسی کلم کا آخری حرف الف علت ہکا ایک عام قاعد ی ب ہ ہے ھ ہ ہ

ونا تسلیم کر لیا جاتا اں یائ غیرمتلو کا و تو و ہے۔یا واو علت ہ ے ہ ہےاس س ن معانی میں فرق پڑتا اور ن قواعد میں کیونک یائ ہ ۔ ہ ہے ہ ے

یں ایس کلم کو تی اور جب ک ےغیر متلو اپنی اصل میں قائم ر ے ہ ہے ہو(جمع، مرکب اضافی،مرکب توصیفی وغیر ہمتحرک کرنا مقصود ہاس وتی اور ) تو حرکت اس یائ غیرمتلو پر واقع ےبنان ک لئ ہے ہ ے ے ے ے

و تو ہمتلو بنادیتی مزید ی ک اگر ایسی یائ متلو پر کسر واقع ہ ے ہ ہ ہے۔یں مرکب عطفی کی صورت میں بالعموم ۔اس ئ س بدل دیت ہ ے ے ے ے

تی مثال ک طور پر: ےی غیر متلو ر ہے۔ ہ ہ

ہمرکب،جمع وغیرہکلمہمرکب،جمع وغیرہکلم

ےخدایان، خدائ بزرگ، خدا وخداانسان

ےقص گویان، قص گوئگو ہ ہہمعروف، یاو گوئی

ےدل آسایان، دل آسائآ ساکودکان

ےخوب رویان،روئروسخن

ےادائ ناز،خوش ادایان دشت،اداکج ادائی

خوش نوایان چمن،نواےنوائ سروش

ہنغم سرایان، نواسراےبوئ گل، خوشبویاتبوہسرائ صحرا، نوح ے

سرائی

ےخدائ بزرگ،قص گوئ معروف، دل آسائ کودکان، روئ سخن، ے ے ہ ےےادائ ناز، نوائ سروش، بوئ گل، نوا سرائ صحرا، کا حقیقی ے ے ے

سخن، کودکان، رو معروف، دل آسا ےتلفظ خدای بزرگ،قص گو ے ے ہاجس آسانی صحرا ت گل، نوا سرا سروش، بو ناز، نوا ےادا ھ ے ے ے ے

۔ک لئ مذکور بال املءاور تلفظ د دیا گیا ے ہ ے ے

٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭

ہاردو اور فارسی ک تلفظ میں ایک نمایاں فرق کسی کلم ے، وا بچ وز ک معامل میں واقع ائ ہک آخر میں آن والی ہے۔ ہ ہ ے ہ ے ہ ے ے

م ، وئ ، اور ایس کلمات کو ادا کرت ، واقع ، سلسل ، آبل ہشگوف ے ہ ے ے ہ ہ ہ ہ، یں، یعنی: بچ ت وز کو مفتوح پڑ ائ ہبل تفریق حرف ما قبل ہ ے ھ ہ ے ہ

اں ایسا ل زبان ک ذاالقیاس ا ی ، و عل ع ، واق ف ، شگو ل ، سلس ل ہآب ے ہ ۔ ہ ہ ہ ہ ہ، ل ، آب یں یعنی: بچ ت وز کو مکسور پڑ ائ یں، و حرف ماقبل ہن ہ ہ ے ھ ہ ے ہ ہ ہیں ان ک ف یاد ر ک واقع اور سلسل عربی الصل کلمات ےشگو ۔ ہ ہ ہ ہ ہے ہ۔

(نو، (نیں)، ن :ن یں، جیس ی ی کچ مستثنیات ب ہعلو ب ہ ہ ے ہ ھ ھ ھ دnineہ ہ)، اںten(دس، و و وز واقع ائ ہ ) وغیر جن کلمات میں ی ماقبل ہ ہ ے ہ ہ۔

ن کی گنجائش ےاس مفتوح اور مکسور دونوں طرح بولن اور لک ھ ے ے، ی اور دونوں ل بتایا جا چکا ےموجود یا کو،جیسا ک پ ہے ے ہ ہ ے ہے۔ی کم و پیش یائ ول کی ادائیگی ب یں اور یائ مج ت ےطرح لک ھ ہ ے ہ ے ھ

ول کی ادائیگی قریب قریب و مج یں وا ہمعروف کی طرح کرت ۔ ہ ےو معروف کی طرح کی جاتی مرکب کلمات پر اسباق ہے۔وا

و چکی ہے۔فارسی میں بحث ہ

ت زیاد مثالیں دین کی بجائ ےاملء، اعراب اور قرأت کی ب ے ہ ہمیت دی ہم ن اس مضمون میں کلمات کی تشکیل و تشقیق کو ا ے ہ

یں، جو اعراب ک تعین میں ے اور ایس قواعد بیان کر دئ ہ ے ے ہےحاصل بحث ی ک اعراب اور قرأت کا یں ت ہنمایاں اثر رک ہے ہ ۔ ہ ے ھ

جوں ہانحصار بنیادی طور پر تو قواعد پر علقائی اور مقامی ل ہے۔ون ک ےاور کسی کلم ک ایک زبان س دوسری زبان میں داخل ے ہ ے ے ےو سکتا اور اس ہےعمل میں کسی ن کسی سطح پر فرق واقع ہ ہ

یں میت ن ۔کی چنداں ا ہ ہ

***

نگ اور ور پروسیسنگ: اعجاز ڈان پیج فائل س تبدیلی، پروف ری ڈ ےعبید

اٹ کام اور اٹ آئی فاسٹ نیٹ اٹ آرگ، کتابیں ڈاردو لئبریری ڈ ڈاٹ اٹ کام کی مشترک پیشکش250ڈکتب ہ فری ڈ

http://urdulibrary.org, http://kitaben.ifastnet.com, http://kutub.250free.com