622
1 عاُ ور د ص ت ں ی م م ظ ت ردوُ د ا دی ج م ج ن لہ ا ی ئ ا ام: ی ی ر مب ن) ش ی ر. سب ج ر2 4 - G C U - P H D - U - 1 0 ردوُ ا ہ ب ع* ش ور: ہ ی، لا. ٹ س ور ی ئ و ی ی س ی ج

پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

  • Upload
    others

  • View
    5

  • Download
    0

Embed Size (px)

Citation preview

Page 1: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

1

د�عا د�ر�و نظم میں تصور جدید

نام: نائیلہ �نجمرجسٹریشن نمبر

2 4 - G C U - P H D - U - 1 0

د�ر�و شعبہ جی سی یونیورسٹی، لاہور

Page 2: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

2

د�عا د�و نظم میں تصور د�ر جدید

`

نگر�ن مقالہمقالہ نگارڈ�کٹر خالد محمو� سنجر�نینائیلہ �نجم

د�ر�و شعبہ جی سی یونیورسٹی، لاہور

Page 3: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

3

د�عا د�و نظم میں تصور د�ر جدید

یہ مقالہ پی �یچ ڈی کی تکمیل کے سلسلے میں جی سی یونیورسٹی

لاہور کو سند عطا کیے جانے کے لیے پیش کیا گیا۔

پی �یچ ڈیمضموند�و د�ر

نام: نائیلہ �نجم

رجسٹریشن نمبر

2 4 - G C U - P H D - U - 1 0

د�ر�و شعبہ جی سی یونیورسٹی، لاہور

Page 4: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

4

تصدیق بر�ئے تکمیل مقالہرر نظر مقالہ بعنو�ن تصدیق کی جاتی ہے کہ زی

د�عا‘‘ د�و نظم میں تصور د�ر ’’جدید GCU – PHD – U – 10 –24نائیلہ �نجم رجسٹریشن نمبر

ررنگر�نی مکمل نے پی �یچ ڈی کی سند کے حصول کے لیے میری زیکیا۔

نگر�ن مقالہڈ�کٹر خالد محمو� سنجر�نی

د�و د�ر دشعبہ جی سی یونیورسٹی، لاہور

بتوسطپروفیسر ڈ�کٹر محمد ہارون قا�ر

د�وکنٹرولر �متحانات د�ر صدر شعبہ جی سی یونیورسٹی، لاہورجی سی یونیورسٹی، لاہور

Page 5: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

5

�قر�ر نامہ �سGCU-PHD-U-10-24میں نائیلہ �نجم رجسٹریشن نمبر

بات کا �قر�ر کرتی ہوں کہ مقالہ میں پیش کیا جانے و�لا مو�� بعنو�ن:د�عا‘‘ د�و نظم میں تصور د�ر ’’جدید

میری ذ�تی کاوش ہے �ور یہ کام پاکستان یا پاکستان کے باہر کسی بھی تحقیقی یا تعلیمی ���رے کی طرف سے شائع، طبع یا پیش

نہیں کیا گیا۔

تاریخ _________________�ستخط مقالہ نگار

نائیلہ �نجم

Page 6: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

6

Page 7: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

7

�نتساب

�بو کے نام!

آ�ں سازے کہ تارش �رگسست رن من چو بے تو جا

Page 8: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

8

رت �بو�ب فہرس�بتد�ئیہ

وول د�عا:باب � ۱د�عا �ور فلسفہ د�عا �ور مذ�ہب عالم: )�)۱۵

۲۷(ب( �عا کا �سلامی تصور:۴۱(ج( �عا فلاسفہ کی نظر میں:۵۴(�( �عا کا نفسیاتی پہلو:۶۵(ر( �عا عربی �ور فارسی شاعری میں:

د�عا کا وجو� --- تمہیدی مباحث:باب �وم �۹۲ر�و نظم میں رم پاکستان تک:باب سوم رر حالی سے قیا د�و د�عا --- ۱۴۰جدید �ر�و نظم میں

رر حاضر تک:باب چہارم رم پاکستان سے عص د�عا --- قیا ۲۵۸جدید �ر�و نظم میں ۳۹۵محاکمہ۴۱۱کتابیات

Page 9: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

I

�بتد�ئیہ

آ� پہنچی ہے کہ نگrrاہیں �س خrrو�ب کی تعبrrیر �یکھ رہی ہیں وی وہ سrrاعت لولہ بفضrrل رب �لحمد ل

جو میرے و�لد محترم نے �یکھا تھا۔ میری تمام کامیابیاں، عزت، نیrک نrrامی �نھی کے سrبب سrے ہے

�ور �نھی کی �عائوں کے �م سے میرے برج طالع کا نظام قائم ہے۔ میری �عا ہے کہ :

دسحر مرقrrrrrد فrrrrrروز�ں ہrrrrrو تrrrrrر� رن رل �یrrrrrو� rrrrrمث ع

د�عrrا وہ مrrیرے پی �یچ۔ ڈی کے مقrrالے کrrا موضrrوع ’’جدیrrد �ر�و نظم میں تصrrور �عrrا‘‘ ہے۔

وسیلہ ہے جو عبد �ور معبو� کے تعلق کی بنیا� بنتrا ہے۔ یہ تعلrrق روح کی تسrکین کrا بrاعث ہے۔ �عrrا

�نسان کی �حتیاج ہے بلکہ �س کی شخصrrیت کے بrrاطنی پہلوئrrوں کی تکمیrrل �ور �س کے �ر��وں کی

تطہیر کرتی ہے۔

آ�غاز و �رتقا سے لے کrر موجrrو�ہ �ور تrک یہ موضrrوع مسrتقل نظم کrا حصrہ رہrا �ر�و نظم کے

ہے۔ عصری تبدیلیاں جس طrrرح ��ب پrrر �ثر�نrrد�ز ہrrوتی ہیں �ور �س کے موضrrوعات میں تنrrوع کrrا بrrاعث

آ�تا گیا۔ بنتی ہیں۔ ویسے ہی �عا کے موضوع میں بھی تنوع

چار �بو�ب پر محیط �س مقالے کے �بو�ب کی تقسیم �ور مختصر تفصیل �رج ذیل ہے:

پہلے باب ’’�عا �ور فلسفہ �عrrا‘‘ میں �عrrا کی �ہمیت �ور معنrrویت پrrر روشrrنی ڈ�لی گrrئی ہے۔

اا مrrذہب �سrrلام میں �عrrا کی �ہمیت و rrد�ز �ور خصوصrrف �نrrائوں کے مختلrrذ�ہب میں �عrrف مrrمختل

فضrrیلت پrrر تفصrrیلی روشrrنی ڈ�لی گrrئی ہے۔ مسrrلم و غrrیر مسrrلم فلسrrفیوں کی �عrrا کے حrrو�لے سrrے

آ�ر� بھی شrrامل کی گrrئی ہیں �ور �عrrا کے �نسrrانی نفسrیات پrrر گہrrرے �ثrrر�ت کی تفصrrیل بھی مختلف

وصہ ہے۔ عrrربی �ور فارسrی شrاعری میں �عrrائوں کے متنrrوع رنگrوں کrو بھی موضrrوع قلم �سی باب کrrا ح

بنایا گیا ہے۔

آ�غاز سrrے �وسرے باب ’’�ر�و نظم میں �عا کا وجو�--- تمہیدی مباحث‘‘ میں �ر�و نظم کے

وول تک کی نظم میں �عائیہ عناصrrر کی نشrrاندہی �ور موضrrوعات کrrا جrrائزہ �نیسویں صدی کے نصف �

Page 10: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

II

لیا گیا ہے۔

رر حrالی سrے قیrام پاکسrتان تrک‘‘ میں قیrام تیسrرے بrاب ’’جدیrد �ر�و نظم میں �عrا --- �و

آ�با�یاتی �ور کی نظم میں �عائیہ موضوعات کو جامع و مفصل �نrrد�ز میں پیش کیrrا پاکستان سے قبل نو

گیا ہے۔

چrrوتھے بrrاب ’’جدیrrد �ر�و نظم میں �عrrا---قیrrام پاکسrrتان سrrے عصrrر حاضrrر تrrک‘‘ میں قیrrام

رت حrrال کے پیش نظrrر �عrrائوں کے بrrدلتے موضrrوعات �ور �نrrد�ز پrrر پاکستان کے بعrrد کی عصrrری صrrور

روشنی ڈ�لی گئی ہے۔

�ختتام میں ’’محاکمہ‘‘ کے عنو�ن سے مقالے کا مجموعی جائزہ �ور نتrrائج کrrو شrrامل کrrر �یrrا

وصہ ہے۔ گیا ہے۔ نیز کتابیات کی تفصیل بھی �س مقالے کا ح

مندرجہ بالا �بو�ب کی ترتیب کے حو�لے سے چند باتیں وضrrاحت طلب ہیں جن کی تفصrrیل

کچھ یوں ہے۔

(i )رل و لا�ت کو معیار وول یہ کہ شاعروں کے ناموں کو زمانی �عتبار سے ترتیب �یا گیا ہے۔ سا �

بنایا گیا ہے۔

(ii )کو وغیرہ رباعی مثنوی، قطعہ، مرثیہ، قصیدہ، اا مثل �صناف تمام خصوصی میں نظم قدیم

شامل کیا گیا ہے۔

(iii )آ�با�ی �ور حفیظ جالندھری کی شاعری قیام پاکستان سے پہلے �ور بعد میں بھی جوش ملیح

آ�تی رہی لیکن �ن کے کلام میں مذکورہ موضrrوع ء سrrے قبrrل غrrالب رہrrا۔۱۹۴۷منظر عام پر

رش نظر �نھیں قیام پاکستان سے قبل تیسرے باب میں شامل کیا گیا ہے۔ �سی رجحان کے پی

(iv )صل عربی، فارسی �ور �نگریزی متن کے نقل کرنے سے مقالہ �ر�و قاری کے لیے بوجھل ہو�

جاتا۔ �س لیے ترجمہ �رج کر �یا گیا ہے۔

(v )،کتابوں �ن صرف میں �س ہے۔ گئی �ی فہرست جو کی ماخذ میں ذیل کے کتابیات

لغrات، ��ئrرہ ہrrائے معrارف کی تفصrیل �رج کی گrئی ہے جن کے حrو�لے مقrالے میں موجrو�

Page 11: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

III

ہیں۔ �یسی کتب یا لغات جن کا مطالعہ کیا گیا مگر �ن سے �قتباسات نہیں لrrیے گrrئے �نھیں

فہرست میں �رج نہیں کیا گیاہے۔

آ�خrrر �لزمrrاں وجہ وجrrو� کائنrrات حضrrرت ہز�رہا شکر خد�ئے بزرگ و برتر کا �ور کروڑہا �رو� نبی

آ�ج �س مقrrام پrrر ہrrوں �ور یہ مقrrالہ تکمیrrل کےصلى الله عليه وسلممحمد پrrر یہ سrrب �نھی کrrا فیض ہے کہ میں

مر�حل تک پہنچا۔

�گرچہ سپاس گز�ری کا مرحلہ خوش کن ہے لیکن �شو�ر بھی ہے۔ یہ مقالہ ڈ�کٹر خالد محمو�

سنجر�نی کی نگر�نی میں لکھا گیا ہے۔ مقالے کی تکمیل کے جملہ مر�حل میں �نھrrوں نے جس طrrرح

�پنی ہد�یات سے نو�ز� �ور حرف بہ حرف پڑھ کر مخلصانہ مشوروں سے رہنمائی کی کوئی رسمی �ظہار

تشکر �س کا بدل نہیں ہو سکا۔

لی زیrrدی صrrاحب کrrا شrrکریہ ��� کرنrrا بھی ضrروری سrمجھتی ہrrوں جن rمیں ڈ�کٹر سعید مرتض

کی نگر�نی میں مقالے کا خاکہ �ور کتابیات تیار کی گئی لیکن �ن کی �چانrrک وفrrات بrrڑ� سrrانحہ ہے۔

آ�مین( خد� �ن کے �رجات بلند فرمائے۔ )

میں ممنون ہوں ڈ�کٹر خو�جہ محمد زکریا صrrاحب کی کہ جن کی بصrrیرت �فrrروز رہنمrrائی نے

آ�سrrان کrrیے۔ ڈ�کrrٹر سrrلطان شrrاہ )صrrدر شrrعبہ علrrوم �سrrلامیہ جی سrrی یrrو( مقrrالے کے �بتrrد�ئی مر�حrrل

گورنمنٹ کالج کے صدر شrعبہ �ر�و ڈ�کrٹر ہrrارون قrا�ر صrاحب �ور ڈ�کrٹر سrعا�ت سrعید صrاحب کی

شفقت �ور تعاون کے لیے �ن کی شکرگز�ر ہوں۔

لاہور کالج شعبہ �ر�و کے تمام رفقائے کار مrrیرے شrrکریہ کے مسrrتحق ہیں۔ خصوصrrی شrrکریہ

ڈ�کٹر حمیر� �رشا� کrا کہ جن کی بارہrrا پرسrش نے �س کrام کrو مہمrیز عطrا کی نrیز �نھrrوں نے فارسrی

تر�جم میں بھی بھرپور رہنمائی فر�ہم کی۔ مسز عالیہ فاروق کی پرخلrrوص محبت کrrا شrrکریہ جسrrے میں

محسوس کر سکتی ہوں۔ ڈ�کrrٹر تقrrدیس زہrrر� کے خصوصrrی تعrrاون، رہنمrrائی �ور کتب کی فrrر�ہمی کے

لیے شکر گز�ر ہوں۔ مسز شہناز رضوی عزیزہ سعید کے خلوص کا شrrکریہ ڈ�کrrٹر عrrالیہ �مrrام کی محبت

�ور �عائوں کا خصوصی شکریہ۔

Page 12: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

IV

�ن تمام �وستوں کی بے حد ممنون ہوں جنھوں نے �س مقالے کے سلسrrلے میں رہنمrrائی کی۔

ڈ�کٹر شازیہ رز�ق جو گاہے بہ گاہے مشوروں سے نو�زتی رہی، عنبرین صلاح �لدین جس نے فلسrrفے کrrو

سمجھنے میں مد� �ی، ڈ�کٹر شبنم نیاز جو مخلصrrانہ ہrrد�یات �یrrتی رہیں �ور کتابیrrات تیrrار کrrرنے کی

ذمہ ��ری بھی سنبھالی۔ ڈ�کٹر نrورین رز�ق نے مrیری ہrر مrrرحلے پrر بھرپrور مrد�� کی۔ �س کے لrrیے �ل

آ�مین(۔ سے �عا ہی نکلتی ہے کہ خد� �س کی تمام �عائیں ثمریاب کرے۔ )

�س ضمن میں �وریئنٹل کالج لائبریری، پنجاب یونیورسٹی لائrrبریری، گrrورنمنٹ کrrالج یونیورسrrٹی

لائبریری، قائد�عظم لائبریری، پنجاب پبلک لائبریری، �یال سنگھ لائبریری، علامہ �قبrrال �وپن یونیورسrrٹی

اا �ر�و �ور �سrrلامیات سrrیمینار rrبریری خصوصrrٹی کی لائrrو�تین یونیورسrrر�ئے خrrالج بrrور کrrبریری �ور لاہrrلائ

آ�منہ �مین کی بے حrrد لائبریری کے عملے کا شکریہ جنھوں نے ہر قدم پر میرے ساتھ تعrrاون کیrrا۔ مسrrز

ممنrrون ہrrوں کہ �س نے خوشrrگو�ر مسrrکر�ہٹ کے سrrاتھ کتب فrrر�ہم کیں۔ ذو�لفقrrار صrrاحب کrrا شrrکریہ

جنھوں نے مقالے کی کمپوزنگ کے فر�ئض �نتہائی خوشدلی سے ��� کیے۔

ماں باپ کی �عائیں شریک سفر ہوں تو ر�ستے ہمو�ر ہو جاتے ہیں۔ میری مrrاں کی �عrrائیں �ور

بے لrrوث محبت کrrا کrrوئی نعم �لبrrدل نہیں۔ مrrیری مrrاں جیسrrی سrrاس کی محبت �ور خلrrوص، شrrکریہ

جیسrے �لفrاظ کrا متحمrrل نہیں ہrو سrکتا۔ �نکrل مrrیرے سسrر )مرحrrوم( کrا مخصrوص جملہ جس کی

آ�ج بھی سrrنائی �یrrتی ہے۔ ’’بیٹrrا کrrام کہrrاں تrrک پہنچrrا‘‘ �ور پھrrر یہ �عrrا کہ ’’�للہ کامیrrاب بازگشrrت

کرے۔‘‘ بے شک یہ محبت �ور �عائیں قیمتی �ثاثہ ہیں۔ �عاگو ہوں: آسماں تیری لح��د پ��ر ش��بنم

ےافش����������������������انی کرہس��بز نورس��ت اس گھ��ر کی ہ

ب�����������������������انی کر ےنگ ہرل ہما کی بے حد ممنون ہrrوں جس نے بخوشrrی مrrیرے گھریلrrو فrrر�ئض کrو نبھایrrا۔ بلاشrrبہ یہ ظ

ظرف بھی ہر کسی کو میسر نہیں ہوتا۔

تمام بہنrrوں �ور بھrrائیوں �متیrrاز �حمrrد خrrان، فrاروق �عجrاز خrrان �ور روف خrrان کی محبت کrا

Page 13: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

V

شکریہ جنھیں مقالے کی تکمیل کا شدت سے �نتظار تھا۔

خد� کrا فضrل ہے کہ �س نے مجھے گrر�ں مrایہ رشrتوں سrrے نrrو�ز�۔ شrریک حیrrات کی محبت

بھی کسی نعمت سے کم نہیں ہوتی۔ محمد شاہد خان �بrrد�لی کی محبت �ور �عتمrrا� نے مrrیرے گrrر�

تحفظ کا حصار قائم کر رکھا ہے۔ میں �ن کی بے حد ممنون ہوں کہ �نھrrوں نے ��مے، �رمے، قrrدمے،

سخنے ہر طرح سے بھرپور تعاون کیا۔ میری رونق میرے بچے محمد �بوبکر خrrان �بrrد�لی �ور زینب خrrان

�ن سے صرف معذرت �ن تمام لمحوں کی جrrو �س مقrrالے میں صrrرف ہrrوئے �ور ڈھrrیروں �عrrائیں۔ خrrد�

آ�مین(۔ �نھیں �ونوں جہانوں میں سرفر�ز کرے۔ )

رف ثنا سے ماور� خد� سے �عrا ہے کہ جrrو شrمع طrاقچہ �ل میں آ�خر میں تسبیح و تہلیل و حر

دلو کبھی مدہم نہ ہو۔ �ب منور ہے۔ �س کی

نائیلہ �نجم

ء۲۰۱۵؍جون ۲۷

Page 14: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

I

وول باب �

د�عا د�عا �ور فلسفہ د�عا �ور مذ�ہب عالم)�(

�عا کا �سلامی تصور)ب(

�عا فلاسفہ کی نظر میں)ج(

�عا کا نفسیاتی پہلو)�(

�عا عربی �ور فارسی شاعری میں)ر(

Page 15: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

1

باب اول:د�عا د�عا �ور فلسفہ

�نسانی روح حقیقت مطلق سے گہر� ر�بطہ �ستو�ر کرنا چاہتی ہے �ور �نسان بالطبع عبو�یت کrrا

خوگر ہے �ور ’’�عا‘‘ وہ وسیلہ ہے جو عبد �ور معبrو� کے تعلrق کی بنیrا� بنتrا ہے۔ عبrدیت کrا یہ شrعور

�نسrrانیت کی تrrاریخ سrrے لے کrrر �ب تrrک، علم و حکمت کے �نکشrافات، سrrائنس و ٹیکنrrالوجی کی

تمام تر ترقی کے باوجو� �نسانی ذہن سے مٹ نہیں سکا۔ غیریقینی حالات ہrrوں، ذ�تی رنج و غم ہrrو یrrا

آ�مریت کا تسلط تمrrام تrrر کیفیrات میں �نسrrان بے �ختیrrار خrrد� کی سماجی �نتشار، سیاسی بحر�ن ہو یا

طرف رجوع کرتا ہے۔

ررحاضر �عا کی صد�قت �پنی جگہ بر�بر قائم ہے۔ قدیم تہذیبوں، جملہ �لہامی آ��م تا عص ہبوط

و غیر�لہامی مذ�ہب میں �عا کے تصور سے و�بستگی کی مختلrrف صrrورتیں �کھrrائی �یrrتی ہیں �ور یrrوں

رر �عrrا کے فکrrر و فلسrفہ کrrو �عا کا موضوع �پنے �ندر فکر و فلسفہ کی رعنائیاں سمیٹے ہوئے ہے۔ تصو

سrrمجھنے �ور تrrاریخ مrrذ�ہب کی ورق گrrر��نی سrrے قبrrل ضrrروری ہے کہ لفrrظ ’’�عrrا‘‘ کے لغrrوی �ور

�صطلاحی معنوں پر روشنی ڈ�لی جائے۔

( کی روشrrنی میں لفrrظ �عrrا کے �رج ذیrrل مفrrاہیم۱مختلrrف لغrrات �ور ��ئrrرہ ہrrائے معrrارف )

اا پکارنrrا، بلانrrا، عبrrا�ت کرنrrا، تحمیrrد بیrrان کرنrrا، رحمت طلب کرنrrا، �نیrrاوی آ�تے ہیں۔ مثل سrrامنے

خو�ہشات کے لیے �رخو�ست کرنا وغیرہ۔ �عا کے مفہوم میں �عائے خیر �ور �عائے بrrد �ونrrوں کrrا ذکrrر

موجو� ہے۔

د�عا کے لغوی مفہوم کے ساتھ سrrاتھ �صrrطلاحی مفہrrوم کی وضrrاحت بھی ضrrروری ہے تrrاکہ

و�ضrrrح ہrrrو سrrrکے کہ کن کن موضrrrوعات کی ذیrrrل میں یہ لفrrrظ مسrrrتعمل ہے۔ ’’�ر�و ��ئrrrرہ معrrrارف

�سلامیہ‘‘ میں �عا کا �صطلاحی مفہوم ہے:

رتمد�� و �سrrتغاثہ ہے �پrrنے یrrا کسrrی کے حrrق میں )ل( یrrا کسrrی کے خلاف لی سے �س �للہ تعال

لی سے جز� حاصrل کrرنے کrا لی( تہلیل و تحمید کو بھی �عا کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ بھی �للہ تعال )عل

Page 16: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

2

)�۲یک ذریعہ ہے۔ ) د�عا کا �صطلاحی مفہوم و�ضح کرتے ہوئے �مام �بن حجر عسrrقلانی ’’فتح �لبrrاری‘‘میں علامہ

طیبی علیہ �لرحمۃ کا قول نقل کرتے ہیں:

’’�للہ کی بارگاہ میں غایت �رجہ تو�ضع، محتاجی �ور عاجزی و �نکساری کا �ظہار کرنrrا �عrrا

)۳کہلاتا ہے۔‘‘ )د�عا سے مر�� �رج ذیل �مور ہیں۔ صوفیا کر�م کے نز�یک

آ�نا �عا ہے۔۔۱ لی کے سامنے حیا کی زبان کے ساتھ �للہ تعال

�عا گناہوں کو ترک کر �ینے کا نام ہے۔۔۲

�عا محبوب سے ملاقات کے لیے �شتیاق کی ترجمانی ہے۔۔۳

�عrrا محبrrوب حقیقی سrrے �یrrک قسrrم کی بrrاہمی پیغrrام رسrrانی ہے جب۔۴

)۴تک یہ سلسلہ قائم رہے تب تک معاملہ ٹھیک رہتا ہے۔ )وزت کی تعریrrrف و توصrrrیف ہے �س کی بارگrrrاہ میں rrrا �للہ رب �لعrrrوں میں �عrrrطلاحی معنrrrص�

عاجزی �ور �نکساری کا �ظہار �ور عرض معروض کرنے کا نام ہے۔ �عا وہ پکار ہے جو �نسان کے قلب

سے �ٹھتی ہے �ور خالق تک جا پہنچتی ہے۔ �عrا �نسrان کی �حتیrاج ہے بلکہ �س کی شخصrیت کے

باطنی پہلووں کی تکمیل کرتی ہے �ور �س کے �ر��وں کی تطہیر کا باعث ہے۔ لغوی و �صrrطلاحی ہrrر

�و مفہوم سے و�ضح ہو جاتا ہے کہ �عا عبد �ور معبو� کے تقرب کے �ظہار کا �علان ہے۔

د�عا �ور مذ�ہب عالم )�) تاریخ کے روز �زل سrrے ہی �نسrrان کے ذہن میں مrrذہب کrrا تصrrور ر�ئج رہrrا ہے۔ مrrذہب محض

رر �نسrrانی کی خد� کی پرستش �ور �نفر��ی طور پر روحانیت کے حصول کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ شrrعو

وہ عظیم �لشان بrrاطنی قrrوت ہے جس سrrے معاشrrرے میں نہ صrrرف روحrrانی رو�بrrط قrrائم ہrrوتے ہیں بلکہ

وزلی کا شکار نہیں ہوتا۔ �خلاقی لحاظ سے بھی معاشرہ تن

آ�فرینش سے ہی مذہبی عقائrrد سrrے و�بسrrتہ رہrrا ہے۔ عقائrrد کتrrنے ہی اا مذہبی ہے۔ وہ �نسان فطرت

Page 17: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

3

�بتد�ئی �ور غیرو�ضح کیوں نہ ہوں لیکن یہ حقیقت عیاں ہے کہ �نسان کا مrrذہب سrrے رشrتہ کبھی نہیں

ٹوٹا۔ مذہب کیrrا ہے؟ �س لفrrظ کrrا مفہrrوم کیrrا ہے؟ یہ وضrrاحت نہrrایت ضrrروری ہے۔ لغت میں �س کrrا

مفہوم یہ ہے۔

’’مافوق �لفطرت قوت کو �طاعت، عrزت �ور عبrا�ت کے لrیے با�ختیrار تسrلیم

کrrر لیrrنے کrrا عمrrل �س قسrrم کی مختrrار قrrوت کrrو تسrrلیم کrrرنے و�لrrوں کrrا یہ

�حساس یا روحانی رویہ �ور �س کا �ن کی زندگی �ور طرز زیست سrrے �ظہrrار،

متبرک رسوم و رو�ج یا �عمال کے سر�نجام �یے جانے کا عمل، خد�ئے و�حrrد

و مطلق یا �یک یا �یک سے ز�ئد �یوتاوں پر �یمان لانے �ور �ن کی عبrrا�ت کrrا

)�۵یک مخصوص نظام۔‘‘ ) مrrذہب �یrrک فطrrری عمrrل ہے جس کے بغrrیر متمrrدن �نسrrان کی تمrrدنی تنظیم و تrrرقی ممکن

نہیں۔ �نیا میں مختلف طرز کے جو بھی مذ�ہب ر�ئج ہیں وہ �رحقیقت عقائد کrrا مجمrrوعہ �ور زنrrدگی

لی ہے کہ یہی مذ�ہب نجات کا و�حد ذریعہ �ور گز�رنے کا طریقہ ہیں �ور �ن کے متعلق پیروکاروں کا �عو

فلاح کا بہترین ر�ستہ ہے۔

رر خد� فطrرت �نسrانی میں �زل سrے موجrو� تھrrا لیکن �س کrا شrعور تہrذیب و تمrدن کے تصو

آ�گے بڑھrrا۔ �ہrrل مrrذہب میں کچھ �ہrrل وحrrدت ہیں یعrrنی �یrrک خrrد�ئے و�حrrد پrrر �یمrrان �رتقrrا کے سrrاتھ

رکھتے ہیں کچھ �ہل مذہب ثنویت کا عقیدہ رکھrتے ہیں یعrنی خrد� �و ہیں جیسrے �یrر�ن کے زرتشrتی،

کچھ تثلیث کے قائل ہیں کہ خد� تین ہیں جیسے مسیحی کہ وہ بrاپ یعrنی خrrد�، بیٹrا یعrrنی حضrرت

لی �ور روح �لقدس یعنی حضرت جبر�ئیل کrrو خrrد� مrrانتے ہیں کچھ مrrذ�ہب میں بہت سrrے خrrد�وں عیس

کا تصور ہے جیسے ہندو مذہب۔

آ��م سے لے کر �ب تrrک کrrرہ �رض پrrر جتrrنے مrrذہب بrrنے، بگrrڑے یrrا ختم ہrrو گrrئے �ور تخلیق

جنھوں نے �پنا وجو� قائم رکھا۔ �ن کی تعد�� کا صحیح �ند�زہ لگانا بہت مشrrکل ہے۔ �گrrرچہ �ن تمrrام

مذ�ہب کا زمانہ �لگ، مصلح �لگ �ور ��ئر ہ �ثر �لگ رہrrا ہے لیکن �یrrک چrrیز جrrو �ن تمrrام مrrذ�ہب میں

Page 18: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

4

آ�ریائی قrدر مشrترک رکھrrتی ہے، وہ عبrا�ت ہے۔ تصrور عبrا�ت کی نrrوعیت �ور کیفیت خو�ہ سامی ہو یا

میں �ختلاف ہو سکتا ہے جrrو کہ پہلے بھی تھrrا �ور �ب بھی ہے مگrrر تمrrام مrrذ�ہب کے عبrrا��تی نظrrام

کی حیثیت سے �نکار نہیں کیا جا سکتا۔

مذہب ہی �یک �یسی قوت ہے جو �نسان کی روحانی �ور ما�ی فلاح کی ضامن ہے ہر مذہب

للہی کا تصور پایا جاتا ہے۔ عبا�ت ہی �نسان کی روح �ور �ل کی پrrاکیزگی کrrا سrrبب ہے میں عبا�ت �

�ور معاشرتی فلاح کے لیے بھی لازم ہے۔

مذہبی عمل ہر قوم �ور نسل میں مشترک �مر ہے �ور ہر مذہب میں عبrrا�ت کrrا �یrrک مخصrrوص

نظام ہے �ور ہر عبا��تی نظام میں �عا قدر مشترک کی حیثیت رکھتی ہے۔ نوع �نسانی کے تمrrام مrrذہبی

د�عا کا تصور ملتا ہے۔ �عا مانگنے کی تاریخ �تنی ہی قrrدیم ہے جتنrrا کہ �نسrrان قrrدیم ہے۔ سرمائے میں

�نسان نے مصائب پر قابو پانے کے لیے �ور عزت، �ولت، محبت �ور �یگrrر خو�ہشrrات کی تکمیrrل کے

لیے �عا کا سہار� لیا ہے �ور یوں تصور �عا تمام تrر مrذ�ہب میں پrورے خrدوخال کے سrاتھ موجrو� ہے۔

بقول فضل �حمد عارف:

’’تاریخ مذہب کی ورق گر��نی سے بھی یہ حقیقت �جاگر ہو جاتی ہے کہ ہrrر

مذہب نے �پنی تعلیمات میں �عا کrrو �متیrrازی جگہ �ی ہے بلکہ بعض نے تrrو

مم آ�� بہت زیا�ہ تکلف �ور تکلیف سے کام لیا ہے۔ �نسان کی تاریخ خو�ہ ہبوط

سrے شrروع کی جrائے یrا بنrدر کی تrرقی یrافتہ صrورت وحشrی �نسrان سrے یہ

صrrد�قت �پrrنی جگہ بر�بrrر قrrائم ہے کہ �عrrا کrrا تصrrور قrrدیم تrrرین تصrrور ہے �ور

)۶نظری و عملی �ونوں صورتوں میں �ب تک موجو� ہے۔‘‘)د�عا کے تصور کو سمجھنے، �س کی �ہمیت کا �ند�زہ لگrrانے کے لrrیے جن مذ�ہب عالم میں

�ہم مذ�ہب کو پیش نظر رکھا جائے گا وہ �رج ذیل ہیں:

ہندو مت، یہو�یت، عیسائیت، سکھ مت۔

(i:ندو مت ہ(

Page 19: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

5

آ�غاز ویrدوں کے عہrد سrے ہوتrا ہے۔ جن کrا زمrانہ قبrل مسrیح کrا تھrا۔۱۵۰۰ہندو مت کا

آ�ریا پہلے پہل ہندوستان میں ��خل ہوئے تو �ن کے مrrذہبی تصrrور�ت نہrrایت سrrا�ہ تھے۔ �نھی جب ہندو

آ�یrrا �س میں �یrrک تصrrور�ت و عقائrrد کrrو ویrrدوں میں مrrدون کیrrا گیrrا ہے لیکن �س کے بعrrد جrrو زمrrانہ

مخصوص مذہبی طبقہ یعنی برہمنوں کی مذہبی سیا�ت قrائم ہrrو گrئی تھی �ور �نھrrوں نے �پrنی سrrیا�ت

)۷کے جو�ز میں جو مذہبی کتابیں ترتیب �یں �نھیں ’’برہمنا‘‘ کہا جاتا ہے۔ (م کی ماننrrد ہمیں کrrوئی لی rrمی �ور عیس ہندو مذہب کا بانی کوئی �یک فر� نہیں، زر�شت، موس

�یسی شخصیت نہیں ملتی جس کو ہندووں کا رہ نما قر�ر �یا جا سrrکے یrrا جس کrrو �س مrrذہبی نظrrام

میں مرکزی �ہمیت حاصل ہو۔ �س طرح ہندووں کی مذہبی کتابوں کrو بھی کسrی �یrک شخصrیت کی

آ�ئے لیکن جانب منسوب نہیں کیا جا سکتا۔ زمانہ مابعد میں بعض ممتاز مrrذہبی �شrrخاص منظرعrrام پrrر

ہندو مذہب کے �بتد�ئی مد�رج پrر لاشخصrیت کrا ٹھپہ لگrا ہrو� ہے۔ چrrوں کہ ہنrدووں کے مrذہبی نظrام

کی تشکیل میں لاتعد�� �شخاص کا حصrہ ہے۔ �س لrrیے �س میں کrوئی و�حrrد عقیrrدہ مrrذہبی قrانون یrا

رسوم و شعائر کی کوئی یکسانیت نہیں ملrrتی۔ عقایrrد کی گونrrاگونی طریrrق عبrrا�ت کے �ختلافrrات �ور

معبو�وں کی کثرت کے باعث یہ مذہب �یک گنجrان جنگrrل کی طrرح معلrrوم ہوتrrا ہے جس میں ہrrز�روں

)۸ر�ستے نکلتے ہوں لیکن کوئی ر�ستہ صاف �ور سیدھا نہ ہو۔ ) Colliersہنrrrrrrrrrrدووں کے ہrrrrrrrrrrاں معبrrrrrrrrrrو�وں کی کrrrrrrrrrrثرت کے حrrrrrrrrrrو�لے سrrrrrrrrrrے

Encyclopedia:میں �رج ذیل معلومات ملتی ہیں

"The Hindus have many gods, the gods have a oneness in Berhman they are all the same divinity. In the Bhagavad-Gita, the god Krishna says whatever god a man worships it is I who answer the prayer, most Hindu

Page 20: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

6

families favour for worship either vishnu, siva, or a shakti".)۹( (ہندو بہت سے خد�وں کrrو مrrانتے ہیں۔ سrrب خrrد� بrrرہمن میں �یrrک ہی ہیں۔

بھگو�ن کرشنا ’’بھگrrوت گیتrrا‘‘ میں کہتrrا ہے �نسrrان جس مرضrrی خrrد� کی

پوجا کرے یہ میں ہوں جو �عا کا جو�ب �یتا ہrrوں۔ �کrrثر ہنrrدو خانrrد�ن وشrrنو،

شیو� یا شکتی کی پوجا کو ترجیح �یتے ہیں۔)

�گرچہ ہندووں کے ہاں معبو�وں کی کثرت ہے مگر بڑے �یوتا تین ہیں۔ برہما، وشنو، شrrیو�۔ �ن

کے تحت لاتعد�� �یویاں ہیں۔ وشنو ویدک ��ب میں �ہم �یوتا کی حیثیت رکھتا ہے۔ �سے رحم و کrrرم

کا �یوتا مانا جاتا ہے۔ ہندووں کا عقیدہ ہے کہ وشنو کو �عاوں، قربانیوں، منتوں، عبا�توں سے �س عالم

آ�ما�ہ کیا جا سکتا ہے �ور وشنو کسی بڑے �نسان کی شکل میں ظrrاہر ہrrو کrر ما�ی میں نزول کے لیے

حیرت �نگیز کام سر�نجام �ے سکتا ہے۔ بقول مظہر �لدین صدیقی:

’’ہنrrدووں کے ہrrاں �لrrوہیت کی یہ �متیrrازی خصوصrrیت ہے کہ وہ حrrرکت کی

بجrrائے سrrکون کی مظہrrر ہے �ور �س سrrے معلrrوم ہوتrrا ہے کہ �س مrrذہب میں

تخلیق و تعمیر �ور جدوجہد کا کوئی مقام نہیں۔ برہما کے برعکس وشنو کrrو

�نسrrانی �عrrاوں، عبrrا�توں �ور منتrrوں سrrے حrrرکت میں لایrrا جrrا سrrکتا ہے۔‘‘ )

۱۰)

ہنrrدووں کے ہrrاں معبrrو�وں کی کrrثرت کے سrrاتھ سrrاتھ مrrذہبی کتب بھی کثrrیر ہیں۔ جن میں

ررگ وید، سام ویrrد، ویدک ��ب بنیا�ی �ہمیت رکھتا ہے۔ ویدک ��ب کو چار ویدوں میں بانٹا گیا ہے۔

د�تھروید۔ یجروید،

رشد کہلاتrrا پپن آ�رنیکrrا �ور چوتھrrا � دسمہتا، �وسر� بrrرہمن، تیسrrر� وصہ �ن میں سے ہر وید کا پہلا ح

آ�ریائی �یوی �یوتrاوں کی شrان میں کہے گrئے بھجن �ور گیت شrامل ہیں۔ وصے میں قدیم ہے۔ پہلے ح

آ�بrrا� آ���ب زندگی، قربانی �ور ہون کے قاعدوں سے متعلق ہے۔ جنگل میں وصہ مذہبی رسومات، �وسر� ح

Page 21: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

7

آ�رنیکrrا آ�یrrا وہ وصہ وجrrو� میں مrrذہبی مفکrrرین کے غrrور و خrrوض کے نrrتیجہ میں ویrrدک ��ب کrrا جrrو ح

وصہ میں قربانی کے ظاہری �عمال �ور مrrذہبی مقاصrrد کی طrrرف تrrوجہ �ی گrrئی ہے۔ کہلاتا ہے۔ �س ح

د�پنشد ہے جrو �پrrنے موضrrوع کے لحrاظ سrے نہrایت �ہم ہے۔ �عrrاوں میں گیrاتری منrترہ �ہم وصہ آ�خری ح

ہے۔ �س کے علاوہ بے شمار �عائیں مل جاتی ہیں کیونکہ �س کتاب کا رنگ ہی �عائیہ ہے۔ بقول �بن

حنیف:

اا تمrام نظمrrوں کrا رنrگ مrدحیہ، �عrrائیہ �ور مناجrاتیہ ہے �ور rد کی تقریبrrرگ وی

(۱۱یہی �ن کی خصوصیت ہے کہ وہ مناجاتی �ور �عائیہ ہیں۔‘‘ )

رگ وید میں شامل ویدوں کے بعد کی تصانیف جن میں برہمنوں کی مقدس کتب شامل ہیں

وصہ نہیں سrrمجھی جrrاتیں �س لrrیے �ن کrrو اا ر�مrrائن مہابھrrارت، بھگrrوت گیتrrا یہ ویrrدک ��ب کrrا ح مثل

رمرتی )رٹ کر یا� کی ہوئی �ور �نسانوں کی دشرتی )�لہامی( ہونے کا �رجہ حاصل نہیں۔ �ن کتب کو س

تصنیف کر�ہ( کہا جاتا ہے۔

ہندو مت میں پوجا کے کrئی طrریقے ہیں مگrر �س کے لrrیے مrا�ی چrیزوں کrا سrہار� لیrا جاتrا

ہے۔

"To a Hindu, every Physical object is a manifestation of God. Symbols or images are merely external aids for the upward march of the soul.")۱۲( )ہندو کے لrrیے ہrrر مrrا�ی شrrے خrrد� کی تجلی ہے۔ علامrrتیں یrrا شrrبیہہ محض

روح کے بالائی سفر کے لیے خارجی �عانت کرتی ہیں۔(

�گرچہ ما�ی چیزوں کی مد� سے عبا�ت کو پر�ثر بنایا جاتا ہے مگrrر �ن سrrب بrrاتوں سrrے پیش

نظر جو مقصد ہے وہ یہ ہے:

Page 22: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

8

"The main purpose of the ritual is the communion with the deity gradually leading to a more permanent and even closer relationship between the worshipper and God". )۱۳( )مذہبی رسوم کا بنیا�ی مقصد �یوتا سے ر�بطہ ہے جو بتrدریج مسrrتقل ہوتrrا ہے

�ور یہاں تک کہ پجاری �ور خد� کے �رمیان قربت کا رشتہ بن جاتا ہے۔(

چونکہ پوجا کا مقصد خد� �ور پجاری کے �رمیان تعلق قائم کرنا ہے �ور رو�بط بڑھانا ہے۔ یہی

وجہ ہے کہ ویrrدک ��ب میں �س ربrrط کی بہت سrrی جھلکیrrاں، �عrrاوں، گیتrrوں �ور بھجن کی شrrکل

میں ملتی ہیں۔ �عrا ہrر مrذہب میں نہrایت �ہم ہے۔ چنrانچہ ویrدوں میں بھی �یوتrاوں سrے مrانگی گrئی

وصے سمہتا میں شrامل بھجنrوں میں �یrrوی �یوتrاوں کی حمrد و �عائیں موجو� ہیں۔ ویدوں کے پہلے ح

آ�رزووں �ور تمنrrاوں کrrا �ظہrrار ملتrrا ثنا �ن کی خصوصیات کا تذکرہ �ور �ن کی خدمت میں �نسانوں کی

ہے۔

’’قابل پرستش �گنی کی بrrڑ�ئی �پrrنے پرسrrتاروں کے گیتrrوں، �عrrاوں �ور تعریفrrوں

(۱۴کے ذریعے ہوتی ہے۔‘‘ )

�عائیں �یوتاوں کی قوت بڑھاتی ہیں:

’’�عrrا �ور تعریrrف کے ذریعے �یوتrrا خrrوش ہrrو جrrاتے ہیں �ور �ن کی قrrوت بrrڑھ

(۱۵جاتی ہے۔‘‘)

آ�رزووں �ور �عrاوں آ�ریrا �پrنی �ن بھجنوں کے مطالعہ سے یہ بھی پتہ چلتrا ہے کہ �س زمrانے کے

میں صرف �سی موجو� �نیا تک محrrدو� تھے۔ �ن کی سrrاری �رخو�سrrتیں �سrrی �نیrrائے رنrrگ و بrrو میں

مختلف طرح کی کامیابیوں �ور صحت مند �ور خوشحال زندگی سے ہی متعلق ہوتی تھیں۔

Page 23: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

9

درن تجھے خrوش دو� درن کrو مخrاطب کrر کے یrوں کہrا �ے دو� ’’�یrک رشrی نے

کرنے کے لrrیے ہم تrیرے من کrو منrتروں سrے بانrrدھتے ہیں جیسrے گrrاڑی و�لا

تھکے ہوئے گھوڑے کو پھر �یک �ور رشی نے یہ کہا کہ �عا سrب سrے زیrا�ہ

(۱۶سلاح ہے۔‘‘ )

�یک �ور خاص موضrوع �ن �عrاوں میں �شrمنوں پrrر فتح پrانے �ور �شrمنوں کی تبrاہی و بربrا�ی

آ�ریہ ہندوسrتان میں �پrrنے سے متعلق بھی ہوتا تھrrا جس سrے �س تrrاریخی حقیقت کی تائیrد ہrوتی ہے کہ

آ�با� قوموں سے برسرپیکار رہے۔ ��خلے �ور قیام کے �ور�ن �یک مدت تک یہاں پہلے سے

د�ور مار بھگاو �سrrے عrrاجز کrrر �و جrrو ر�ندر ہمارے �شمنوں کو ہم سے ’’�ے

(۱۷ہمیں للکارتا ہے۔)

�یک �ور مثال:

آ�ر�م دو�ن جیسے سورج �پنی روشنی سے چrrور وغrrیرہ بrدونکو خrrوف پیrد� کrrر �وسrرونکو رو� ’’�ے

آ�ر�م �ے۔‘‘ ) (�۱۸یتا ہے ویسے ہی تو بھی سب �شمنوں کے خوف و مکر سے خلقت کو

�شمنوں سے بچاو کے ساتھ ساتھ ویدوں میں توبہ کے بھجن بھی ملتے ہیں۔ �نسان کrrو جب

�پنے معاصی پر پشیمانی ہوتی تھی تو وہ و�رن ہی سے ترحم و عفو کا خو�ستگار ہوتا تھrrا۔ رگ ویrrد میں

توبہ کے کئی بھجن ہیں جو بہت پر�ثر ہیں:

آ�یrrrrا ہے کہ میں خrrrrانہ گلی میں ��خrrrrل ہrrrrوں، درن �بھی وہ وقت نہیں ’’�ے و�

رحم، �ے مہrrابلی، رحم، �گrrر میں ��ھrrر ��ھrrر �س بrrا�ل کی طrrرح بھٹکrrوں

رت بے لrrوث میں نے جسے ہو� پریشrrان کrrرتی ہے تrrو مجھ پrrر رحم کrrر۔ �ے ذ�

(۱۹ر�ہ ر�ست کو کمزور ہونے کی وجہ سے چھوڑ�۔ رحم کر رحم کر۔‘‘ )

آ�نے کے لیے یوں پرمیشrrور کrrو مخrrاطب ’’یجروید‘‘ میں خوشی �ور خوشحالی کا سامان میسر

کیا ہے:

Page 24: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

10

’’�ے پرمیشور! تو باجا بجانے و�لے ہrrاتھوں سrrے ��� تrrر بجrانے و�لے �ور تrrو نrrو

)بrاجہ( بجrانے و�لے، �ن سrب کrو نrاچنے کے لrیے �ور خوشrی کے لrیے تrrالی

(۲۰بجانے و�لوں کو پید� کر۔‘‘)

�عا �ر�صل بندے �ور خد� کے �رمیان بلاو�سطہ تعلق کا نام ہے لیکن ہندومت میں پنڈتوں نے

�عrrا پrrر �جrrارہ ��ری قrائم کrر کے عrrو�م کی سrا�ہ لrrوحی سrے فائrrدہ �ٹھایrrا �ور یrrوں �عrا کrو غیرضrrروری

تکلفات سے مزین کر �یا گیا �ور �عا کے ساتھ قربانی کو ضروری قر�ر �یrrا �ور یrrوں مrrذہبی عقیrrدت کrrا

�ظہrrار بھجنrrوں کے علاوہ قربrrانی کے ذریعے ہrrونے لگrrا۔ قربrrانی کے وقت پrrڑھے جrrانے و�لے منrrتر بھی

�یوتاوں کی حمد و ثنا کے بارے میں تھے �ور قربانی کrا مقصrrد �یوتrrاوں سrے �پrrنی مrrر��یں پrrوری کر�نrrا

تھا۔ مختلف �جنrrاس، گھی �ور جrrانوروں کی نrrذر مخصrrوص رسrrومات کے سrrاتھ �یوتrrاوں کی خrrدمت

میں پیش کی جاتیں۔ �ن رسومات کrrا مقصrrد �یوتrrاوں کی تrrوجہ حاصrrل کرنrrا �ور �ن سrrے مrrانگی گrrئی

�عاوں کی منظوری کی بشارت تھا۔

’’�ے �وسrrتو! تم لوگrrوں کی قابrrل تعظیم �گrrنی کے لrrیے تrrرو تrrازہ �نrrاج �ور

(۲۱تعریفی گیت پیش کرو۔‘‘)

چونکہ مذہب فطری عمل ہے �ور �نسان کی فطrrرت میں خrrو�ہش کرنrrا لازم ہے۔ �س لrrیے وہ �ن

کی تکمیل کے لیے �یسے کام کرتا ہے جس سے �یوتا خوش ہوں۔ ہر مذہب میں یہ طریقہ کار مختلrrف

ہے۔ ہندووں کے یہاں قربانی �ہم ہے۔

’’�یک تصrrور یہ تھrrا کہ قربrrانی سrrے �یوتrrاوں میں جrrو کیفیت �نبسrrاط پیrrد� ہrrو

جاتی ہے �س سے فائدہ �ٹھا کrrر �ن سrے مrrر��یں حاصrrل کی جrrائیں۔ کیrونکہ

قربانی کے بعد �یوتاوں پر �یک فرحت طاری ہrrو جrrاتی ہے �ور �س کیفیت میں

آ�سrrانی سrrے ر�ضrrی ہrrو جrrاتے وہ ہمrrاری �عrrاوں �ور مrrر��وں کrrو پrrور� کrrرنے پrrر

(۲۲ہیں۔‘‘)

ویrrدوں کے علاوہ ہنrrدووں کی کتrrابوں میں ’’مہrrا بھrrارت‘‘ �یrrک لافrrانی نظم ہے۔ � س میں

Page 25: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

11

جنگ کا نقشہ ہے جو کوروں �ور پانڈوں کے �رمیان ہوئی۔ یہ جنگ سلطنت ملک و مال �ور ما�ی �نیا

کے لیے لڑی گئی۔ �س جنگ کے �ندر �یک �ور جنگ بھی تھی جسے باطنی �ور روحانی جنگ کہنrrا

چاہیے۔ �س جنگ کا ذکر بھگوت گیتا میں ملتا ہے جو مہا بھارت کا سب سے �ہم منظوم حصrrہ ہے۔

دپربھو پر زور �یا گیا ہے یا�حق کی عظمت کے گیت گrrائے گrrئے ہیں۔ بھگrrوت گیتrrا کے �س میں ور�

آ�خری �شلوک ہے۔ نویں باب کو حصول خد� )ر�ج و�یا( کہتے ہیں �س کا من من��ا بھ��و م��د بھکت��وم���دیجی م���ام نمس���کرو مام ایو ایشیی یکت ای��ومآتم������انم مت پرائی������نڑا

)�ے �رجن تrrو مجھ میں �ل لگrrا مrrیری بھگrrتی کrrر مrrیرے لrrیے ہی بھینٹ �ور

آ�تمrrا کrrو مrrیرے آ� کر �پنی قربانی کر تو مجھے نمسکار کر، میرے شرنوں میں

(۲۳ساتھ جوڑ، تو مجھے ہی پائے گا۔ �س میں ذر� بھی شک نہیں۔( )

وصہ ہندومت میں پوجا کے کئی طریقے ہیں۔ کئی ہندو �پrrنے گھrر میں �یrrک کمrrرہ یrrا کسrی ح

کو مختص کر �یتے ہیں �ور وہاں �یوتاوں کی مورتی رکھ کر �ن کی پرستش کrrرتے ہیں۔ پوجrrا کی رسrrم

میں مورتیوں کے سامنے گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں۔ پھولوں کا ہار �ور خوشبووں کا نrrذر�نہ پیش کیrا جاتrrا

ہے۔ سجدے کیے جاتے ہیں۔ مناجات پrrڑھی جrrاتی ہے �ور پھrrر مrrر��یں مrrانگی جrrاتی ہیں۔ کچھ ہنrrدو

مندر جا کر عبا�ت کرتے ہیں۔ ہندو مذہب میں مندروں کی حیثیت خد� کے گھر کی سrrی ہے۔ منrrدر

میں موجو� مورتیوں کو ہر روز پروہت صاف کرتے ہیں۔ کپڑے پہناتے ہیں، کھانا لاتے ہیں �ور �س بrrات

ر �ن کےDivinitiesپrrر �یمrrان رکھrrتے ہیں کہ و� ہیں �ور پھ وں میں موج ل میں �ن مورتی �ص

سامنے بھجن پڑھتے ہیں �ور �عائیں مانگتے ہیں۔ غرضیکہ �عا کا عمل ہر مذہب کی عبا�ت کا لازمی

جز ہے، جہاں مذ�ہب ہیں وہاں عبا�ت ہے �ور جہاں عبا�ت ہے وہاں �عا ناگزیر ہے۔

(iiیہو�یت)

Page 26: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

12

اا پrrونے چrrار ہrrز�ر سrrال قبrrل جدید تحقیق کے مطابق یہو�یت کی مذہبی رو�یت کا سلسلہ تقریب

حضرت �بر�ہیم علیہ �لسلام کی بزرگ شخصیت سے جا ملتrrا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ یہrrو�ی رو�یت �پrrنے مrrذہبی

تجrrربہ کے مخصrrوص مrrز�ج �س کے �جrrز�ئے ترکیrrبی �ور �پrrنی طویrrل تrrاریخ کے �تrrار چڑھrrاو �ور �نیrrا کی

مrrذہبی مrrیر�ث میں �پrrنی �ین کے لحrrاظ سrrے بھی مrrذ�ہب عrrالم کی صrrف میں �یrrک �ہم مقrrام کی

(۲۴مستحق ہے۔ )

یہو�ی رو�یت کے مطابق جو �س خاند�ن میں مشترکہ طور پر تسلیم کی جاتی ہے تصrrور خrrد�

کا ��ر�ک یوں ہو�۔

اا rrلام تقریبrrر�ہیم علیہ �لسrrرت �بrrندے حضrrک باشrrد�ر کے �ی قبrrل۱۸۰۰’’قدیم بابل میں شrrہر

للہی کے طفیل �یک �یسی معrrرفت حاصrrل مسیح کو جو سامی �لنسل تھے �پنے ذوق طلب �ور عنایت �

ہوئی جو بنی نوع �نسان کی مذہبی زندگی کے لیے کسی �نقلاب سے کم نہ تھی۔ �نسانی تمrrدن کے

د�ن کی تجیسrrم �س �رجہ پر جہاں ساری �نیا میں �نسان کے جذبہ عبو�یت کا مقصو� مظاہر فطرت یrrا

علامات تک محدو� تھا۔ حضرت �بر�ہیم علیہ �لسلام کی رسائی �یک �یسی ہستی کی معrرفت تrک ہrو

گئی جو بلاشرکت غیرے تمام کائنات �ور �نسان کی خالق مالک �ور حکمrrر�ن ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آ�فrrاقیت حضرت �بر�ہیم علیہ �لسلام کے معبو� خد� کی یہ تین خصوصیات جن میں پہلی تنزیہہ �وسری

�ور تیسrrری توحیrrد کی ترجمrrان ہے۔ وہ بنیrrا�ی عناصrrر تھے جنھrrوں نے �ن کے تصrrور خrrد� کrrو پلrrک

جھپکتے �ور و�ضح طور پر نہ صرف �ن کے گر� و پیش کی �نیا مغربی �یشیا �ور مصر میں بلکہ سrrارے

(۲۵عالم میں پوجے جانے و�لے تمام �یوی �یوتاوں �ور پر�سر�ر قوتوں سے ممتاز �ور نمایاں کر �یا۔‘‘ )

آ�فاقیت �ور توحید کا حامrل �گرچہ یہو�یوں کی مقدس کتاب عہد نامہ قدیم میں یہ تصور خد�

ہے مگrر یہrrو�ی رو�یت کی قrد�مت کے بrrاعث کہ جب �بھی تrrک ذہن �نسrانی وحشrت کے �ور سrے

آ�گے بڑھا تھا۔ �س خد�ئے و�حد کو �یکھنے کrrا �نrrد�ز تجسrrیمی ہی تھrrا۔ عہrrدنامہ عrrتیق کچھ قدم ہی

میں �یسے بیانات کثرت سے ملتے ہیں جن میں �نسانی صفات کی جھلک و�ضح �کھrrائی �یrrتی ہے۔

لی کا جلوہ �یکھنے کی خو�ہش کا لی علیہ �لسلام نے خد�تعال کتاب ’’خروج ‘‘ میں جب حضرت موس

Page 27: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

13

�ظہار کیا تو �للہ نے فرمایا:

’’تو میر� چہرہ نہیں �یکھ سکتا کیوں کہ �نسrrان مجھے �یکھ کrrر زنrrدہ نہیں

رہے گا پھر خد�وند نے کہا �یکھ مrیرے قrریب ہی �یrک جگہ ہے سrو تrrو �س

چٹان پر کھڑ� ہو �ور جب تک میر� جلال گزرتا رہے گا۔ میں تجھے �س چٹrrان

کے شگاف میں رکھوں گا �ور جب تک میں نکل نہ جrrاوں تجھے �پrrنے ہrrاتھ

سے ڈھانکے رہوں گا۔ �س کے بعد میں �پنا ہاتھ �ٹھا لوں گا �ور تو میر� پیچھا

(�۲۶یکھے گا لیکن میر� چہرہ �کھائی نہیں �ے گا۔‘‘ )

وول خد� کی وحد�نیت، �وم بنی �سر�ئیل یہو�ی مذہب کی بنیا� �صل میں �و عقیدوں پر ہے۔ �

درو سrے �نسrان پrrر خrrد� کے مقrrرر کrیے ہrrوئے کے ساتھ خد� کا مخصوص تعلrrق۔ یہrو�ی عقیrدے کی

آ�وری فرض ہے لیکن �نسان �ن �حکامات پrrر عمrrل پrrیر� ہrrونے پrrر مجبrrور نہیں بلکہ مختrrار فر�ئض کی بجا

ہے۔ یہو�ی �یمان کی بہ نسبت �عمال کو زیا�ہ �ہم قر�ر �یتے ہیں۔

: ہکتب مقدس یہو�ی کسی �یک مقدس کتاب کو نہیں مانتے بلکہ یہ کئی صحیفے ہیں جو مختلف زمانوں

میں مختلف شخصیات کے ذریعے مرتب کrrیے گrrئے۔ یہو�یrrوں کے ہrrاں ’’عہrrدنامہ عrrتیق‘‘ مقrrدس ہے

وصوں پر مشتمل ہے۔ جو تین ح

توریت۔۱

صحائف �نبیا۔۲

صحائف مقدسہ۔۳

عبا�ت کا لفظ یہو� کے ہاں بہت وسعت رکھتا ہے۔ یہو�ی عبا�ت کے لیے عمrrدہ �ور نفیس

لباس پہنتے �ور �ن کا رخ بیت �لمقدس کی طرف ہوتا ہے �ور یہو�ی کبھی برہنہ سر نمrrاز نہیں پڑھrrتے۔

یہو�یوں کی فرض عبا��ت یہ ہیں:

Page 28: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

14

اا فrرض ہے کہ وہ �ن میں تین بrار نمrاز ��� کrرے، کھrانے ’’ہر یہو�ی پrر مrذہب

وذت و مسرت پر �ظہار تشrrکر سے پہلے �عائے شکر�نہ پڑھے، زندگی کی ہر ل

آ�یات تلاوت کرے۔‘‘ ) رب مقدس کی کچھ (۲۷کرے ، ہر روز کتا

( مجالس �ونوں جگہوں پrrر کی جاسrrکتیSangagneیہو�یوں میں عبا�ت گھر �ور )

وصے روز�نہ کی �عrrاوں پrrر مشrrتمل ہrrوتے ہیں۔ مجrrالس کی عبrrا�ت ہے۔ گھریلrrو عبrrا�ت کے ضrrروری ح

تملSiddurبنیا�ی طور پر تور�ت کے مطrالعہ �ور ر مش انے پ ائیں گ اب( کی �ع اوں کی کت )�ع

ہوتی ہے۔

یہو�یوں کے ہاں قربrrانی �یrrنے �ور نrrدر و نیrrاز پیش کrrرنے کے علاوہ باقاعrrدہ عبrrا�ت کrrا طrrریقہ

ر�ئج تھا۔ وہ یہو�ہ کے حضور �عائیں کرتے۔ �گرچہ منظوم �عاوں جنھیں ہم بھجن کہہ سکتے ہیں۔ �ن

لی کے بعد یہrrو�ہ کrrو مخrrاطب کrrر کے �س سrrے کا پتہ عہد موسوی میں نہیں چلتا لیکن حضرت موس

�پنے �ور �پنے خاند�ن کی فلاح و بہبو� کے لیے �لتجا کرنے کے لیے منظوم �عائیں تیار ہrrو گrrئیں۔ جن

لی �رجے کی پrrائی جrrاتی تھی۔ �ن کے پڑھrrنے سrrے عابrrد میں بلاکی تrrاثیر تھی۔ سلاسrrت و رو�نی �عل

(۲۸میں وجد طاری ہو جاتا۔ )

عہدنامہ عتیق میں شامل تمام کتب میں �عاوں کی مختلف صrورتیں جrrا بجrا ملrrتی ہیں۔ جrrو

رب زبrrور ’’بائبrrل مقrrدس‘‘ یہو�یوں کے ہاں عبد �ور معبو� کے گہرے تعلقات کrrا پتہ �یrrتی ہے۔ مگrر کت

میں خاص طور سے گیتوں �ور �عاوں کی کتاب ہے۔

یہ زبrrور �یrrک طویrrل عرصrrہ کے �ور�ن مختلrrف مصrrنفین نے لکھے �ور تrrالیف کrrیے۔ یہ مrrذہبی

نظمیں ہیں جن میں خد� کی حمد و ثنا کے گیت بھی ہیں �ور مد� �ور حفrrاظت �ور نجrrات کے لrrیے

�عائیں بھی شامل ہیں کچھ �شمنوں کو سز� �ینے کی �رخو�ستیں ہیں۔ یہ �عائیں ذ�تی و شخصrrی �ور

قومی و �جتماعی نوعیت کی ہیں۔

یہو�یrrوں کے یہrrاں �عrrا پرسrrتش بھی ہے گنrrاہوں کrrا �قrrر�ر بھی ہے �ور خو�ہشrrات کی پیشrrکش

بھی۔ �صل میں �عا خد� سے گفتگrو ہے �ور حrrالات �ور ضrروریات کے مطrابق گفتگrrو کrrا �نrrد�ز بrدلتا

Page 29: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

15

رہتا ہے۔

یہو�یوں کے ہاں �عrrا کی بہت �ہمیت ہے۔ مختلrrف حrrالات و و�قعrrات، کیفیrrات �ور پریشrrانی

میں بے �ختیار کی گئی �عاوں کی مثالیں عہدنامہ قدیم میں کثرت سے موجو� ہیں۔ زبrrور میں باقاعrrدہ

�وقات کے ساتھ �عا کرنے کی �ہمیت پر زور �یا گیا ہے۔

’’صبح و شام �ور �وپہر کو میں فریا� کروں گا �ور کر�ہتا رہوں گrrا �ور وہ مrrیری

(۲۹آ�و�ز سن لے گا۔‘‘ )

��نی �یل نے با�شاہ ��ر� کی حکم عدولی کی �ور �پنے ہی معبو� کrrو پکارتrrا رہrrا۔ �پrrنے رب پrrر

د�عrrا تھrrا �س نے جگہ �ور وقت ر� توکل کیا تو خد� نے ��نی �یل کو ��ر� کے شیروں سے بچrrا لیrrا۔ وہ مrrر

مقرر کر رکھا تھا۔

آ�یrrا �ور �س کی کrrوٹھڑی کrrا �ریچہ یروشrrلم کی ’’)��نی �یrrل( �پrrنے گھrrر میں

طrرف کھلا تھrrا۔ وہ �ن میں تین مrرتبہ حسrب معمrول گھٹrنے ٹیrک کrر خrrد�

(۳۰کے حضور �عا �ور �س کی شکرگز�ری کرتا رہا۔‘‘ )

یہrrو�یت میں �عrrاوں کی قبrrولیت کی کچھ شrrر�ئط بھی ہیں۔ یسrrعیاہ کے بrrاب میں �س کی

نمایاں مثال موجو� ہے۔

آ�نکھیں پھیر لوں گا۔ ہاں جب ’’جب تم �پنے ہاتھ پھیلاو گے تو میں تم سے

آ�لrو�ہ ہیں۔ تم �عا پر �عا کرو گے تو میں نہ سنو گrا۔ تمھrrارے ہrrاتھ تrrو خrrون

آ�نکھrrوں آ�پ کو پاک کرو، �پنے برے کاموں کو میری آ�پ کو �ھو۔ �پنے �پنے

آ�و۔ نیکوکاری سیکھو، �نصrrاف کے کے سامنے سے �ور کر، بدفعلی سے باز

طالب ہو، مظلومrrوں کی مrrد� کrrرو، یrrتیموں کی فریrrا� رسrrی کrrرو، بیrrو�وں کے

(۳۱حامی ہو۔‘‘ )

�عا کرنے و�لے کے لیے نفس کی پاکیزگی لازمی ہے �ور یہ کہ خrrد� کی رفrrاقت کے لrrیے �عrrا

مانگنے و�لے کی زندگی میں کوئی �یسrا گنrrاہ نہ ہrrو جس کrا �س نے �قrر�ر نہ کیrrا ہrrو۔ کتrاب زبrور میں

Page 30: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

16

سے مثال:

’’�گر میں بدی کو �پنے �ل میں رکھتا تو خد�وند میری نہ سنتا لیکن خد� نے

اا سن لیا ہے۔‘‘ ) (۳۲یقین

(۳۳’’میں نے تیرے حضور �پنے گناہ کو مان لیا۔‘‘ )

عہدنامہ عتیق میں �عrrا کی �یrrک صrrورت خrrد� کی حمrrد و ثنrا ہے۔ �س کی عظمت و بrrڑ�ئی

کے گیت گانا �ور �س کی تعظیم بجا لانا ہے۔

’’خد�ونrrد کی حمrrد کrrرو، خد�ونrrد کے نrrام کی حمrrد کrrرو۔ �ے خد�ونrrد کے بنrrدو �س کی

(۳۴حمد کرو۔‘‘ )

خد� کی تعریف و توصیف کے ساتھ ساتھ �سی پر توکل کرنا، �عrrا میں خلrrوص کی نشrاندہی

د�عا کے مقبول ہونے کی نشانی ہے۔ کرتا ہے �ور یہی خلوص

�ے خد�ونrrد مrrیر� توکrrل تجھ پrrر ہے مجھے کبھی شrrرمندہ نہ ہrrونے �ے۔‘‘ )

۳۵)

کتاب �مثال میں ہے:

(۳۶’’جو کوئی خد�وند پر توکل کرتا ہے محفوظ رہے گا۔‘‘ )

خد� پر توکل �س کی ذ�ت سے گہری و�بستگی کا� ظہار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہrrر مشrrکل �ور

پریشانی میں �سی کو پکار� ہے �ور �سی سے مد� طلب کی ہے۔ �عrrا کrrرتے ہrrوئے پہلے سrrے �ی گrrئی

نعمتوں کا شکر بھی ��� کیا ہے �ور �عتر�ف کیا ہے کہ میں نے تجھے پکار� �ور تو نے مجھے نو�ز �یا۔

’’جب میں پکrrrاروں تrrrو مجھے جrrrو�ب �ے، �ے مrrrیری صrrrد�قت کے خrrrد�

تنگی میں تrrو نے مجھے کشrrا�گی بخشrrی، مجھ پrrر رحم کrrر �ور مrrیری �عrrا

(۳۷دسن لے۔‘‘ )

رحم کی �رخو�سrrت کے سrrاتھ سrrاتھ �شrrمنوں کے شrrر سrrے بچrrاو کے لrrیے بھی خrrد� کے

حضور �ستدعا کی گئی ہے۔

Page 31: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

17

’’�ے خد�وند! �پنے قہر میں �ٹھ مrیرے مخrالفوں کے غضrب کے مقrrابلہ میں

(۳۸تو کھڑ� ہو جا �ور میرے لیے جاگ۔‘‘ )

یہو�یت میں �عا مانگنے کی �یک تہrذیب ہے۔ ہrر �ہم موقrع پrر �عrrا کrا �ہتمrrام کیrا جاتrا ہے۔

شا�ی بیاہ کی رسوم ہوں یا تجہیز و تکفین کے فر�ئض، کوئی عمrrل �عrrا سrے خrالی نہیں۔ �گrrر کrوئی

شخص بیمrrار ہrrو جrrائے تrrو �س کrا فrرض ہے کہ گنrrاہوں سrrے تrrوبہ کrرے �ور �گrر شrrفایاب ہrrو جrrائے تrو

شکر�نہ کے طور پر مجلس منعقد کرے مگر �وسری صورت میں �گر مrrوت کrrا یقین ہrrو جrrائے �ور تمrrام

وز� کو پاس بلاتا ہے �ور کتاب مقدس کی �عائیں پڑھتا ہے۔ �میدیں منقطع ہو جائیں تو �ولا� �ور �یگر �ع

یہ فر�ئض �س قدر �ہم ہیں کہ �ن کا باقاعدہ �ہتمام کیا جاتا۔

’’قومی مجلس کے چار نمائندے مریض کے کمرے میں ہر وقت موجو� رہتے

ہیں �ور جب تک مر�ے کی تجہیز و تکفین نہیں ہو جrrاتی وہ �س جگہ سrrے

نہیں ہلrrتے۔ یہ لrrوگ مختلrrف �عrrائیں پڑھrrتے رہrrتے ہیں … و�لrrدین کے �نتقrrال

کے بعد سے گیارہ ماہ تک �ولا� کو صبح و شام �یک خاص �عا جrrو قrrدیش

(Kaddish(‘‘کہلاتی ہے پڑھنا ہوتی ہے۔ )۳۹)

یہو�ی مذہب میں �عا �یک �ہم مقrام رکھrتی ہے کیrوں کہ خrrد� سrے ر�بطے کrا �س سrے بہrتر

کوئی ر�ستہ نہیں۔

(iiiعیسائیت ) عیسائیت وہ مذہب ہے جو �پنی �صلیت کو یسوع کیطرف منسوب کرتا ہے �ور �سrrے خrrد� کrrا

" میں �لفریڈEncyclopedia of religion and ethicsمنتخب مانتا ہے۔ "

�ی گاروے عیسائیت کیا ہے کا جو�ب کچھ یوں لکھتا ہے:

We may define Christianity as the ethical historical, universal, monotheistic, redemptive religion in

Page 32: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

18

which the relation of God and man is mediated by the person and work of the Lord Jesus Christ.)۴۰( )عیسrائیت �خلاقی، تrrاریخی، کائنrاتی موحrد�نہ کفrrارے پrrر �یمrان رکھrنے و�لا

مذہب ہے۔ جس میں خد� �ور �نسان کے تعلrrق کrrو مسrrیح کی شخصrrیت �ور

کر��ر کے ذریعے پختہ کر �یا گیا ہے۔(

آ�پ کا نام عبر�نی میں یسrrوع/یشrrوع عrrربی لی �یک یہو�ی خاند�ن میں پید� ہوئے۔ حضرت عیس

لی تھا جو �نگریrزی میں اChristمیں عیس آ�پ ک ا �ور ناصری ف تھ ا وص آ�پ ک یح ا۔ مس کہلای

(۴۱لقب۔ نیز �بن مریم کنیت تھی۔)

لی نے یہو�یت کی ظاہرپرستی کو مستر� کیا �ور مذہب کی متصrrوفانہ تعبrrیر بrrاطن حضرت عیس

کی �صلاح پر رکھی۔ �ن کrrا کہنrrا تھrrا کہ مrrذہب کی بنیrا� ظrrاہری قrانون پرسrتی �ور رسrrوم کی بجrrائے

قلبی تعلق باللہ پر قائم ہے۔

م ( یہو�ی رو�یت سے �س طرح بخوبی و�قف تھے کہ �ن کے لی )حضرت عیس

شاگر� �ن کو یہو�ی عالموں کے لrrیے مخصrrوص �صrrطلاح ربی کے نrrام سrrے

لی نے �پنی تعلیمات کrrو یہrrو�یت کی نrrئی تعبrrیر کے پکارتے پھر حضرت عیس

طور پر پیش کیا �ور �پنی سند کے لیے یہو�یت ہی کی مقدس کتابوں پrrر تکیہ

(۴۲کیا۔ )

لی نے یہrrو�ی رسrrومات سrrے �ختلاف کیrrا مگrrر �س کی روح �ور مقصrrد کrrو rrرت عیسrrحض

م کے لی rrرت عیسrrر ہے جنھیں حضrrد پrrور�ت و عقائrrپہچانا۔ عیسائی مذہب کی بنیا� �رحقیقت �ن تص

حو�ریوں �ور �بتد�ئی شاگر�وں نے �ن کے بعد �ن سے متعلق �پنانا شروع کیا۔

وولین مقدس تحریریں جو عہدنامہ جدید کے نام سے کتrrاب مقrrدس میں شrrامل عیسائیت کی �

م کے حو�ریوں لی ہیں۔ �س مجموعہ میں چار �ناجیل، متی، مرقس، لوقا، یوحنا شامل ہیں۔ حضرت عیس

Page 33: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

19

کی �بتد�ئی سرگزشت بعنو�ن رسولوں کے �عمال نیز حو�ریوں کے خطrrوط �ور �یrrک مکاشrrفہ شrrامل ہے ۔

وصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: چوں کہ بائبل کو �و ح

عہدنامہ عتیق۔۱

عہدنامہ جدید۔۲

عہدنامہ قrدیم یہو�یrوں کے لrrیے �ور عہrدنامہ جدیrد پrر عیسrائیوں کrا خrrاص �عتقrا� ہے۔ مگrر

عیسrrائیوں نے عہrrدنامہ قrrدیم کrrو بھی شrrامل رکھrrا ہے مسrrتر� نہیں کیrrا۔ مrrتی کی �نجیrrل کے مطrrابق

م نے �پنے �یک وعظ کے �ور�ن فرمایا: لسی حضرت عی

آ�یrا ہrrوں، ’’یہ نہ سrrمجھو کہ میں تrrوریت نrبیوں کی کتrابوں کrو منسrوخ کrرنے

آ�یا ہوں۔‘‘ ) (۴۳منسوخ کرنے نہیں بلکہ پور� کرنے

�یگر مذ�ہب کی طرح عیسائیت میں بھی عبا�ت بنیا�ی �ہمیت رکھتی ہے۔ مسیحیت کا �پنrrا

عبا��تی نظام جس کے کچھ �صول و ضو�بط ہیں۔

Raymond Abba:کے مطابق کل �صول چار ہیں

یعنی حضrrرت مسrrیح نے بنrrدوں کی�للہ عبا�ت �رحقیقت �س قربانی کا شکر�نہ ہے جو کلمۃ ۔۱

طرف سے �ی تھی۔

صحیح عبا�ت روح �لقدس ہی کے عدل سے ہو سکتی ہے۔ پولس رومیوں کے نrrام �پrrنے خrrط۔۲

میں لکھتا ہے کہ جس طرح سے ہم کو �عا کرنی چاہیے ہم نہیں جانتے مگر روح خو� �یسی

آ�ہیں بھربھر کو ہماری شفاعت کرتا ہے جن کا بیان نہیں ہو سrrکتا۔ )کتrrاب مقrrدس: رومیrrوں۔

۸:۲۶)

عبا�ت �رحقیقت �یک �جتماعی فعل ہے جو کلیسrا �نجrام �ے سrrکتا ہے �گrر کrوئی شrخص۔۳

�نفر��ی طور پر عبا�ت کرنا چاہے تو بھی وہ �س وقت ممکن ہے جب وہ کلیسا کا رکن ہو۔

عبا�ت کلیسا کا بنیا�ی کام ہے �ور �س کے ذریعے وہ مسیح کے بrدن کی حیrثیت سrے �نیrا۔۴

(۴۴کے سامنے پیش ہوتا ہے۔ )

Page 34: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

20

دجز ہے۔ �س لیے عہدنامہ جدیrrد میں بنrrدے �ور چوں کہ عبا�ت میں حمد خو�نی �یک لازمی

ں کی شکل میں موجrrو� ہیں۔ عہrrدنامہ قrrدیم میںؤخد� کے مضبوط تعلق کی بے شمار جھلکیاں �عا

ں کے حrrو�لے سrے �ہم ہے مگrر عہrدنامہ جدیrد میں تمrام �ناجیrل میں بے شrمار �عrائیں مrلؤزبور �عا

جاتی ہیں �ور �س کے ساتھ ساتھ �عا کی ترغیب، مقاصد، شر�ئط �قسrام، �عrrا کrرنے کrا �نrد�ز، فو�ئrد

آ�تی ہے کیوں کہ مسیحیت میں �عا کا مقصد محض �کھاو� نہیں۔ �ور �وقات کی تفصیل بھی میسر

A Christian should not pray in order to impress others but consciously to experience, enrich and develop the relationship which he always has with God, whether he is mindful of it or not. )۴۵( )عیسائی �وسروں کو متاثر کrرنے کے لrrیے نہیں لیکن شrعوری طrور پrrر تجrربے

کو بڑھانے �ور خد� کے ساتھ جو تعلrق وہ رکھrتے ہیں �سrے تقrویت �یrنے کے

آ�گاہ ہوں یا نہیں۔( لیے �عا کرتے ہیں چاہے وہ �س سے

دجز ہے۔ �نسان بنیا�ی طور پر حrrالت �ضrrطر�ب میں پر�سrrر�ر قrrوت سrrے �عا ہر مذہب کا لازمی

د�عrrا ہے۔ مسrrیحیت میں طالب تسکین ہوتا ہے۔ �ضطر�ری کیفیات میں جب وہ پکارتا ہے تو یہی پکار

قابل غور بات یہ ہے کہ کلام میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں ملتا کہ خد�وند نے �پنے شrrاگر�وں کrrو تبلیrrغ

کا طریقہ سکھایا ہو �لبتہ خد�وند نے �یسے شrrاگر� کrrو �عrrا کrrرنے کrrا طrrریقہ ضrرور سrrکھایا ہے۔ کتrrاب

اگر�وںThe Lord's prayer’’لوقrrا‘‘ میں د نے ش ا ہے۔ جب خد�ون د کی �ع " خدون

سے فرمایا:

’’ جب تم �عا کرو تو کہو، �ے باپ تیر� نام پاک مانا جائے، تیری با�شاہی

آ�ئے، ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں �یا کر �ور ہمارے گناہ معاف کر کیrrوں

Page 35: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

21

آ�زمrrائش میں نہ لا۔ کہ ہم بھی �پنے ہر قرضrrد�ر کrrو معrrاف کrrرتے ہیں �ور ہمیں

( ‘‘۴۶)

د�عrا کrا رتبہ �ور �رجہ کس قrدر بلنrد ہے �ور �عا ںؤیوں و�ضrح ہrو جاتrا ہے کہ عیسrائیت میں

کی کثرت بھی �س بات کی طرف و�ضح �شارہ ہے۔ �س سلسلے میں ٹی و�ن ڈورن لکھتا ہے:

ا� پوری ہو جائے، �عrrا ’’�عا کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ہماری مطلوبہ خو�ہش فور

طرز زندگی ہے۔ یہ خد�وند �ور نجات �ہندہ کے سrrاتھ رفrrاقت ہے۔ یہ روحrrانی

مشrrق ہے۔ �عrrا کrrا مقصrrد ہے کہ وہ ہمrrاری روحrrانی زنrrدگی کrrا سrrانس ہrrو،

بالکrrل ویسrrے ہی جیسrrے سrrانس ہمrrاری جسrrمانی زنrrدگی کrrا ضrrروری حصrrہ

(۴۷ہے۔‘‘ )

عیسائیوں کے ہاں �عا روحانی زندگی کا سانس ہے۔ �عا ذہن کی صrrفائی کrrرتی ہے۔ زنrrدگی

آ�زمائشوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنا �یتی ہے۔ تبدیلی کا پیش خیمہ بنrrتی ہے �ور یrrوں خد�ونrrد پrrر کی

باطنی طور پر �نحصار کرنے �ور �س کے سrrاتھ رفrrاقت رکھrrنے میں تrrرقی ہrrوتی ہے۔ �عrrا کی �ہمیت کrrو

ردنظر رکھتے ہوئے �س کی قبولیت کی شر�ئط پر روشنی ڈ�لنا بھی بہت ضروری ہے۔ م

مسلسل �ور موثر �عائیہ زندگی کے لیے �نسان کrا �یمانrrد�ر ہونrا ضrروری ہے۔ جہrاں بھی کلام۔۱

آ�تrrا ہے کہ ضrrروری ہے کہ �عrrا مrrانگنے و�لا پاک میں �عا کے جو�ب کا وعدہ ہے وہاں یہ نظر

خد� کا حقیقی فرزند ہو۔

’’ہم جانتے ہیں کہ خد� گنہگاروں کی نہیں سنتا لیکن �گر کوئی خد� پرسrrت ہrrو �ور �س کی

(۴۸مرضی پر چلے تو وہ �س کی سنتا ہے۔ ‘‘ )

آ�یrrا ہے۔ وہ یہ ہے کہ �عrrا۔۲ �یک �ور شرط جس کا ذکر عہدنامہ قrrدیم �ور جدیrrد �ونrrوں میں بrrار

مانگنے و�لے کی زندگی میں کوئی �یسا گناہ نہیں ہو جس کا �س نے �قر�ر نہ کیا ہو۔

(۴۹’’�گر میں بدی کو �پنے �ل میں رکھتا تو خد�وند میری نہ سنتا۔‘‘ )

آ��میrrوں کے قصrور معrrاف نہ کrرو گے تrrو تمھrrار� بrrاپ بھی تمھrrارے قصrور معrrاف نہ ’’�گر تم

Page 36: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

22

(۵۰کرے گا۔‘‘ )

�یک شرط یہ بھی ہے کہ �عا �یمان کے ساتھ مانگی جائے۔۔۳

’’یسوع نے �ن سے کہا کیا تم کو �عتقا� ہے کہ میں یہ کر سکتا ہوں �نھوں نے �س سے کہrrا

(۵۱ہاں خد�وند۔ )

آ�نrrا ہے۔ خلrrوص �ل لازمی۔۴ �عrrا مrrانگنے و�لے کrrو سrrچے پrrاکیزہ �ل کے سrrاتھ خrrد� کے پrrاس

شرط ہے۔

آ� ہم سچے �ل �ور پورے �یمان کے ساتھ �ور �ل کے �لز�م کو �ور کرنے کے لrrیے �لrrوں پrrرؤ’’

(۵۲چھینٹے لے کر �ور بدن کو صاف پانی سے �ھلو� کر خد� کے پاس چلیں۔‘‘ )

�یک �ور شرط یہ ہے کہ �عا خد�وند یسوع کے نام میں کی جائے۔۔۵

(۵۳’’�ور جو کچھ تم میرے نام سے چاہو گے میں وہی کروں گا۔‘‘ )

د�عا کے وقت جسمانی �نrrد�ز کیrrا ہrrو �س کی بھی بہت سrrی مثrrالیں ملrrتی کتاب مقدس میں

ہیں۔ �عا کے وقت ہاتھ �ٹھا کر �عا کرنا، گھٹنے ٹیک کر یا منہ کے بل گر کر یrrا کھrrڑے ہrrو کrrر �عrrا

اا: کرنا، یہ تمام �ند�ز �کھائی �یتے ہیں۔ مثل

’’�ور جب کبھی تم کھڑے ہوئے �عrrا کrرتے ہrrو �گrrر تمھیں کسrی سrrے کچھ

آ�سrrمان پrrر ہے شrrکایت ہrrو تrrو �سrrے معrrاف کrrرو تrrاکہ تمھrrار� بrrاپ بھی جrrو

(۵۴تمھارے گناہ معاف کرے۔ )

کتاب متی میں ہے:

آ�گے بڑھا �ور منہ کے بل گر کر �عا کی۔ ) (۵۵)یسوع( پھر ذر�

عیسائیت میں مخصوص جگہ �ور وقت مقrrررہ پrrر بامقصrrد �عrrا نہrrایت �ہم ہے۔ عہrrدنامہ عrrتیق

میں بھی مخصوص جگہ �ور مقrrررہ وقت کی مثrrالیں مrrل جrrاتی ہیں۔ عہrrدنامہ جدیrrد میں بھی خد�ونrrد

نے �پنے کام �ور کلام سے یہ سکھایا ہے کہ �عrrا کے لrrیے جگہ مخصrrوص �ور وقت مقrrرر ہونrrا چrrاہیے۔

دمرقس میں ہے کہ خد�وند یسوع مسیح بہت تڑکے �ٹھے �ور �عا کرنے کے لیے �یrrک �یسrrی جگہ چلے

Page 37: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

23

گئے جہاں وہ جانتے تھے کہ وہ �پنے باپ سے تنہائی میں مل سکتے ہیں وہاں �نھوں نے �عا مانگی۔

’’�ور صبح ہی �ن نکلنے سے بہت پہلے وہ �ٹھ کrrر نکلا �ور ویrrر�ن جگہ میں

(۵۶گیا �ور وہاں �عا کی۔)

وتی میں ہے: دم ’’�ور جب تم �عا کرو تو ریاکاروں کی مانند نہ بنو کیوں کہ وہ عبا�ت خانوں

میں �ور باز�روں کے موڑ پر کھڑے ہو کر �عا کرنrrا پسrrند کrrرتے ہیں تrrاکہ لrrوگ

(�۵۷ن کو �یکھیں۔‘‘ )

’’جب تو �عا کرے تو �پنی کوٹھڑی میں جا �ور �رو�زہ بند کر کے �پنے بrrاپ

سے جو پوشیدگی میں ہے �عا کر۔ �س صrrورت میں تrrیر� بrrاپ جrrو پوشrrیدگی

(۵۸میں �یکھتا ہے تجھے بدلہ �ے گا۔‘‘)

یہاں یہ سمجھا �یا گیا ہے کہ جب تو �عا کرے تو �پنے کمرے میں جا کر �نrrدر سrrے �رو�زہ

آ�پ ہrrوں �ور خrrد�۔ جس بنrrد کrrر لے �س کrrا صrrاف مطلب یہ ہے کہ �یسrrی جگہ جrrائیں جہrrاں صrrرف

طرح �عا کے لیے جگہ �رکار ہے ویسے ہی وقت بھی۔ �ور صبح کا وقت سب سے بہتر ہے۔

پrاک کلام �س بrrات کی تائیrrد کرتrا ہے کہ روز�نہ �عrrا کے لrیے وقت مقrrرر ہونrا چrrاہیے �ور �س

کی پابندی کرنی چاہیے۔ زبور میں حضرت ��و� باقاعrrدہ �یrrک منصrوبے کے �عrrا مانگrا کrrرتے۔ صrبح،

�وپہر �ور شام کrو۔ صrبح کے وقت �عrا سrے پrورے �ن کی خrد� کے لrیے تقrدیس ہrوتی ہے کیrوں کہ

�نسان �ن بھر کے کاموں کے لیے مد� مانگتrrا ہے۔ �وپہrrر کی �عrrا تrrازہ �م کrrرنے کrrا وقفہ ہے �ور شrrام

کی �عا �ن بھر کے کاموں پر نظر �ور گناہوں کا �قر�ر کرتی ہے۔

مجموعی طور پر �یکھا جائے، �عا مسیحی زندگی کا لازمی جزو ہے �ور عہدنامہ جدیrrد میں

�عا کے مختلف پہلووں کو مختلف صورتوں میں بیان کیا گیا ہے مگر ہrrر بrrات کrrا مقصrrد یہی ہے کہ

لی علیہ rrرت عیسrrوں کہ حضrrائم رکھیں۔ چrrے قrrبوطی سrrو مضrrق کrrے تعلrrد� سrrانگتے رہیں �ور خrrا مrrع�

�لسلام نے مذہب کی بنیا� ہی قلبی تعلق بrاللہ پrر رکھی �س لrیے جابجrا �س تعلrق کrو قrائم کrرنے کے

Page 38: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

24

لیے �عا کی ترغیب ہی �ی۔ عیسائیت کی تبلیrغ ہی �عrrا ہے �س کrو قrائم کرنrا �س کی عrrا�ت ڈ�لنrا،

�سی سے ذہن بید�ر ہوتا ہے �ور روح پاکیزگی حاصل کرتی ہے �ور یہ وہ زبر�ست قوت ہے جو بڑے بڑے

کام کر �کھاتی ہے۔

(ivسکھ مت ) سکھ مت عملی �عتبار سے شمالی مغrربی ہندوسrتان کے خطے پنجrاب تrrک ہی محrدو� ہے۔

ء( نے �پنے لڑکپن سے ہی ہنrrدو مت �ور �سrrلام �ونrrوں کrrا۱۵۳۹ء تا ۱۴۶۹مذہب کے بانی نانک )

لہذ� سکھ مت بنیا�ی طور پر �ن �ونوں کا ملغوبہ ہے۔ ) (۵۹مطالعہ کیا ل

اا پچاس میل۱۴۶۹؍�پریل ۱۵گرونانک کی پید�ئش ء کو وسطی پنجاب میں لاہور سے تقریب

جنrrوب مغrrرب میں و�قrrع �یrrک گrrاوں تلونrrڈی )ننکrrانہ صrrاحب( میں ہrrوئی۔ خانrrد�ن کے �عتبrrار سrrے وہ

کھتری تھے �ور �ن کے و�لد کلیان چند کrrالو جrrو �پrrنے زمrrانے کے لحrrاظ سrrے �وسrط �رجے کے تعلیم

(۶۰یافتہ تھے۔ )

گرونانrrک نے �و�ئrrل عمrrر میں نہ صrrرف سنسrrکرت �ور ہندومrrذہب کی مقrrدس کتrrابوں کrrا علم

حاصل کیا بلکہ �س وقت کے عام �ستور کے مطابق گاوں کی مسجد میں عربی �ور فارسrrی کی تعلیم

بھی حاصل کی �ور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گرونانک کا مذہبی رجحان نمایاں ہوتا گیا۔

)گرونانک( وہ خو� بہت حساس طبیعت کے مالک تھے۔ وہ �پrrنی روحrrانی کیفیت کے �ور�ن

خد�ئے و�حد کی حمد و ثنا �ور عشق حقیقی میں ڈوبے ہوئے �شrrعار مrrرتب کrrرتے تھے۔ �ن کrrا معمrrول

تھا کہ وہ منہ �ندھیرے �ٹھ کر �پنے بچپن کے ساتھی کے ساتھ شہر کے بrrاہر �ریrrا کے مغrrربی کنrrارے

لی کی حمد و ثنا �پrrنے بیٹھ جاتے۔ ندی کے ٹھنڈے پانی میں غسل کرتے �ور �ن چڑھے تک خد� تعال

�شعار میں کیرتن کی شکل میں بیrان کrرتے رہrتے تھے۔ �یrrک �ن �ن کی زنrدگی کrا وہ سrب سrے �ہم

آ�یا جس سے منسلک روحانی تجربے نے �ن کی زندگی میں �نقلاب پید� کر �یrrا۔ کہrrا جاتrrا و�قعہ پیش

ہے کہ �یک �ن صrبح کrو گرونانrrک معمrrول کے مطrrابق نrrدی میں نہrrانے کے لrیے �تrرے تrrو بrrاہر نہیں

نکلے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تمام متعلقین نے غوطہ خوروں �ور جrrال ڈ�لrrنے و�لrrوں کے ذریعے �نتہrrائی کوشrش کی

Page 39: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

25

کہ لاش ہی �ستیاب ہrrو جrائے لیکن گرونانrک کrا کچھ پتہ نہ چلا۔ تین �ن کے بعrrد گرونانrrک �وبrrارہ

ظاہر ہوئے �ور لوگوں کی �نتہائی حیرت کا جو�ب مکمل خاموشی سے �یا۔ جب �نھوں نے زبان کھrrولی

(۶۱تو پہلا کلمہ �ن کی زبان سے یہی نکلا۔ نہ کوئی ہندو نہ کوئی مسلمان۔ )

آ� گیا �ور وہ تمام ذمہ ��ریوں �س و�قعے کے بعد گرونانک کی زندگی میں �یک بنیا�ی �نقلاب

للہی میں میں ہمہ تن مشrrغول ہrrوئے۔ �ور لوگوں سے قطع تعلق کر کے جنگل میں گوشrrہ نشrrین �ور یrrا� �

للہی کrrا جrrام عطrrا ہrrو� �ور لی کی طrrرف سrrے عشrrق � رہ ر�ست خد� تعrrال سکھ رو�یت کے مطابق �نھیں بر�

للہی کی �شاعت کی ذمہ ��ری سrونپی گrئی �ور یrوں گrرو نانrک نے مrذہبی لبrاس پہنrا �ور مrذہبی ذکر �

وصوں میں سrفر کیrا �ور تبلیrغ شrروع کrر �ی۔ سrکھ مت میں لوگrوں کے پrاس گrئے ملrrک کے تمrام ح

رر خد�‘‘ کے حو�لے سے میں �رج ہے۔Encyclopedia Britannica’’تصو

The Sikh religion is an amalgam of the Muslim faith and Hinduism, simply and clearly expressed in the Punjabi language. There is one God, who is not represented by idols or images. Man should serve him by leading a good life in obedience to his commands and by prayer, in particular by repeating the name of God, until after his soul has passed through various existences by transmigration he ultimately becomes one with God." )۶۲(

Page 40: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

26

آ�میزش ہے، پنجrrابی زبrrان میں سrrا�گی �ور وضrrاحت سrrے )سکھ مذہب مسلم �ور ہندو �زم کی

�ظہار کیrا گیrا ہے۔ خrrد� �یrrک ہے �ور �س کی نمائنrدگی نہ تrو کrوئی بت کrrر سrکتا ہے نہ ہی تصrویر۔

للہی اا ذکrrر � rrنسان کو �س کے �حکامات کی پیروی میں �یک �چھی زندگی گز�ر کر �ور نماز، خصوص�

دروح ہجrرت کے ذریعے مختلrrف )نام سمرن( میں �س کی عبا�ت کرنی چاہیے۔ یہrاں تrک کہ �س کی

�جسام سے گزر کر �پنے �للہ کے ساتھ یگانہ ہو جائے۔(

چونکہ سکھ مت ہندومت �ور �سلام کا مرکب ہے۔ �س لیے سکھ مت پر ہنrدو مت �ور �سrلام

کے گہرے �ثر�ت کا و�ضح مظہر یہ ہے کہ گرونانک صاحب نے �س �یک خد�ئے و�حد کو یrrا� کrrرنے

اا کے لrrیے مختلrrف نrrام �سrrتعمال کrrیے ہیں جن میں سrrے کچھ ہندوسrrتانی رو�یت سrrے مrrاخوذ ہیں مثل

ہری، گوبند، موہن، �لکھ، کرنہار وغیرہ �ور کچھ مسrلم رو�یت سrrے متعلrrق ہیں جسrے �للہ خrrد� رحیم،

کریم، رب وغیرہ مگر بہرصورت �ن کی مر�� �سی �یک ذ�ت و�حد سے ہے جrو تمrrام عrrالم کrrا پرور�گrrار

ہے نہ کسی سے پید� ہے �ور نہ کوئی �س سے پید� ہے �ور نہ ہی وہ کسی شکل و صورت میں ظاہر ہوتا

(۶۳ہے۔ )

گرونانک صاحب کی تعلیمات کا �یک جrrزو جrrو کہ سrrکھ مت کی �نتہrrائی �سrrاس ہے خrrد�

ا�Encyclopedia of religionور گrروہ یعrrنی مrrذہبی رہنمrrا سrrے محبت ہے۔ " " ک

مصنف لکھتا ہے:

Nanak insisted on the seperation of God and the guru, the guru is to be consulted respected and cherished but not worshiped. He is a teacher not a reincarnation of God, an avatara, or a messiah, Nanak constantly refered

Page 41: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

27

to himself as the bard )dhadi( slave and servant of God. )۶۴(

دمصر ہے۔ گرو کی عزت کی جاتی ہے، عزیز رکھا جاتا )نانک خد� �ور گرو کی علیحدگی پر

ہے لیکن عبا�ت نہیں کی جاتی۔ وہ �یک �ستا� ہے نہ کہ خد� کی تجسیم نو، �وتار یا مسrrیحا، نانrrک

خو� کو غلام �ور خد� کے خا�م کے طور پر پیش کرتا ہے۔(

گرونانک �ور �وسرے سکھ گرووں نے بار بار خد� تک پہنچنے کے سلسلے میں �نسrrانی گrrرو

للہی بنrدوں تrrک پہنچتrا ہے کی �ہمیت پر زور �یا ہے۔ �نسrانی گrرو وہ وسrیلہ ہے جس کے ذریعہ پیغrام �

�ور وہی وسیلہ ہے جو بندوں کو خد� تک پہنچتاتا ہے۔ یہ عقیدہ سکھوں میں �س قدر مستحکم ہے کہ

اا �س سلسلہ میں �شعار گرونانک �ور �وسرے گرووں کے کلام میں موجو� ہیں۔ مثل��رو گ��ر’’ گر پوڑی ب��یڑی گری ن����������اؤ ا ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتل ہ ‘‘

دگرو ہی بrrیڑ� �ور دگرو ہی سrrیڑھی ہے۔ ’’خrrد� کrrا نrrام حاصrrل کrrرنے کے لrrیے

(۶۵کشتی ہے۔‘‘)

گرونانک نے �پنے فرقہ کے لیے مذہبی نظمیں �ور مناجاتیں چھrrوڑی تھیں جن کrrو سrrکھوں نے

بڑی �حتیاط سے محفوظ رکھا۔ �وسرے گرو نے گورمکھی )پنجrابی( رسrم �لخrط �یجrا� کیrا۔ پrrانچویں

گرو نے �ن سب کو جمع کر کے �یک کتrاب بنrrا �ی جس میں کبrیر �ور پنrدرہ رہنمrrاوں کے �قrrو�ل �ور

آ��ی گrrرنتھ یrrا �صrrلی گrrرنتھ کہلاتی ہے۔ �سrrویں گrrرو نے �س میں بہت سrrا نیrrا گیت شrrامل ہیں۔ )یہ

�ضافہ کیا جس کا نتیجہ گrrرنتھ یrrا سrrکھوں کی مقrrدس کتrrاب ہے(۔ مrrرنے سrrے پہلے �سrrویں گrrرو نے

سکھوں سے کہا کہ �ب وہ نیا گرو مقرر نہ کریں بلکہ گrrرنتھ کrrو �پنrrا گrrرو قrrر�ر �یں۔ �س وقت سrrے یہ

(۶۶مقدس کتاب سکھ فرقہ کا مرکز �ور روحانی سرچشمہ ہے۔ )

گرونانک نے کسی شریعت کی پابندی �ور ظrrاہری قrrو�نین کی �طrrاعت کے مقrrابلے میں تقrrدیر

للہی کے حصrrول للہی پر ر�ضی رہنے پر زور �یا ہے �ور �پنے کلام کے ذریعے مختلف �ند�ز سے عشrrق � �

Page 42: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

28

کے لیے جن صفات کی ضرورت ہے �نھیں �پنانے کی تلقین کی ہے۔ �س سلسلے میں �یگر تعلیمrrات

کے ساتھ ساتھ عبا�ت �ور خو� سپر�گی کی �ہمیت پrrر زور �یrrا ہے �ور �س میں سrrب سrrے ضrrروری �ور

للہی ہے۔ بنیا�ی چیز جو سکھ مت کا طریق عبا�ت کہی جا سکتی ہے نام سمرن یا ذکر �

’’سrکھوں کrا و�حrد �نrد�ز عبrا�ت یہ ہے کہ وہ �پrنے گrرووں کے بنrائے ہrوئے بھجن پڑھrrتے �ور

سریلے �ند�ز میں گاتے ہیں۔ سکھوں کا عقیدہ ہے کہ گرو کی روح ہمیشہ �ن کے سrrاتھ ہے وہ مقrrدس

گرنتھ صاحب کی عبا�ت کرتے ہیں۔ گرونانک کے مطابق خد� کے نام کا مسلسل ور� خد� کrrو پrrانے

(۶۷کا بہترین طریقہ ہے۔‘‘ )

رز چونکہ �عا خد� سے ہمکلامی �س کrrا ذکrrر �ور �س کی یrrا� ہے۔ �س لrrیے سrrکھوں کے �نrrد�

عبا�ت میں صرف خد� پر یقین �ور �سے پکار کر ہی کامیابی حاصل کی جا سrrکتی ہے۔ پکrrارنے کے

کئی طریقے ہیں۔

"Most Sikhs know Japji )The morning prayer( by heart. They will recite it while getting ready for work before breakfast. Some will read it from a gutka )a booklet of daily prayers( sitting on a sofa, or crosslegged on the carpet. Women will hum it while preparing the meal or doing the house hold chores. Many families will listen to it recorded on cassettes. Children are taught to say waheguru,

Page 43: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

29

waheguru )wonderful lord( a few times to start with. )۶۸(

دصبح کی �عا( زبانی جانتے ہیں۔ وہ �سے ناشتے سrrے پہلے کrrام )بہت سے سکھ جپ جی )

آ�لتی پالتی مار کر روز�نہ �عاوں کی کی تیاری کے �ور�ن پڑھتے ہیں۔ کچھ صوفے پر بیٹھ کر یا قالین پر

کتاب پڑھتے ہیں۔ عrrورتیں کھrrانے کی تیrrاری یrrا گھrrر کے �یگrrر کrrاموں کے �ور�ن �سrے گنگنrrاتی ہیں۔

بہت سے خانrrد�ن ریکارڈنrrگ سrrنتے ہیں۔ بچrrوں کrrو سrrکھایا جاتrrا ہے کہ کہrrو و�ہگrrورو، و�ہگrrور )قابrrل

آ�غاز کرو۔( تعریف خد�( �ور �سی سے

آ�غاز ہی خد� کی لافانی تصویر سrrے ’’جپ جی‘‘ جو صبح کی �عاوں پر مشتمل ہے �س کا

ہوتا ہے۔ �سی کی ذ�ت ہے جو روشن ہے۔

(۶۹)

ت ن��ام کرت��ا اک اونک��ار س��پ���������رکھ نربھ���������و نرویر

ےاک��ال م��ورت اج��ونی س�� بھن�����گ گ�����ر پ�����ر س�����اد

آ�تrrا ہے۔ نہ نفrrرت، ’’پالنے و�لا �یک ہی ہے جسrے سrrچا �ور بنrانے و�لا کہتrا ہے جسrے خrrوف

�سے فنا نہیں ہے، �سے کسی نے پید� نہیں کیا، وہ ہمیشہ سے ہے۔‘‘

�یک �ور جگہ خد� کی توصیف کچھ یوں کرتے ہیں:

(۷۰)نانک سو پڑھیا سو پنڈت بینا جس ر�م نام گل ہار

)�ے نانک وہی ��نشور ہے جس کے گلے میں خد� کے نام کا ہار ہے(

خد� کی ذ�ت ہی ہے جrrو سrrکون و �طمینrrان کrrا بrrاعث ہے �ور �س کی چrrوکھٹ پrrر پہنچ کrrر

کسی �ور چوکھٹ کی حاجت باقی نہیں رہتی۔

ےدرجاء درسن کری بھان ت��ار

Page 44: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

30

)۷۱( اریا ہت���������������������������ارن ہر ن��ام انم��رت چ��اکھ ترپ��تینانک����������������������ا اردھاریا

(�ے نجات �ینے و�لے مجھے �پنی رحمت سے کنارے پر لگا تاکہ میں تیرے �ر پر پہنچ کrrر تیرے نیاز حاصل کروں۔ �ے نانک میں نے �س کا نام �پنے �ل میں بسا کrrر �من و سrکون حاصrل کrر

لیا۔) نانrک �نسrان کی بے بضrاعتی سrے متrاثر ہے۔ خrrد� ہی مالrک کrل ہے �ور �س کی مرضrی �ور

حکم کے بغیر کوئی چیز حرکت تو کجا سانس بھی نہیں لے سکتی۔جے تا �یہہ تے تاہو کھاو

بیا �ر ناہی کے �ر جاونانک �یک کسے �ر��سجیوپنڈ سب تیرے پاس

)۷۲(

آ�پے منجھ میrrrrrrrrrانو آ�پے ہی د�ور آ�پے نrrrrrrrrrیڑے آ�پے ہی قrrدرت کrrرے جہrrانو دسنے آ�پے ویکھے رس بھrrrrrاوے نانکrrrrrا حکم سrrrrrوئی پرو�نو جrrrrrوت

(جتنا تو �یتا ہے �تنا ہی میں کھاتا ہrrوں �ور کrrوئی �وسrrر� �ر نہیں ہے۔ کس �ر پہ جاوں نانک تجھ سے عرض و �عا کرتا ہوں۔ روح و جسم سب تیرے پrrاس ہے۔ تو ہی میرے پاس �ور مجھ سے �ور �ور تو ہی میرے �رمیrrان ہے۔ تrrو خrrو� ہی �یکھتrrا �ور سrrنتا ہے �ور خrrو� ہی فیصrrلہ کرتrrا ہے۔ جrrو تجھے بہrrتر لگے

نانک کو وہ منظور ہے۔) �نیا کی ناپائید�ری بے وقعتی �ور خو�ہشات کے زیر�ثrر پrrرو�ن چڑھrrنے و�لی روحrانی بیمrrاریوں کrاآ�نے و�لی للہی یعrrنی نrrام سrrمرن میں ہی پوشrrیدہ ہے۔ �نسrrان کے کrrر�ہ گنrrاہوں کی وجہ سrrے ر� � حrrل ور مصrrیبت کrrا صrrرف �یrrک ہی علاج ہے۔ �س کے نrrام کrrا جrrاپ، سrrچی عبrrا�ت �ور مخلص پکrrار کے

Page 45: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

31

ذریعے ہی �کھوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔پrrrیر پیکrrrامر سrrrالک صrrrا�ق سrrrہدے �ور سrrrہیدسrrrrrیخ مسrrrrrائخ قاضrrrrrی ملا �ر �ر ولیں رسrrrrrید

)۷۳( بrrrrrrrرکت تن کrrrrrrrو �گلی پrrrrrrrڑ�ے رہن �رو�

(پیر، پیغامبر، رسول، سrالک، شrہد� �ور شrہید، شrیح، مشrائخ، قاضrی، ملا �ور �رویش، فقrر�

خد� رسیدہ ہیں �ور برکت میں �ضافے کے لیے زیا�ہ �عا کرتے ہیں۔)

گرونانک نے خد� کے کلام کی فضیلت و برکت کا �ظہrار نہ صrرف �پrنے کلام سrے کیrا ہے

بلکہ عملی طور پر �عا کر کے نہ صرف �پنے لیے بلکہ سماج کے لیے بھی بہتری کی �عrrائیں مrrانگی

آ�بrrا� پrrر اا بrrابر نے جب �یمن ہیں۔ گرونانrrک کے کلام میں �یسrrی مثrrالیں �یکھی جrrا سrrکتی ہیں۔ مثل

حملہ کیا �ور مغلوں �ور پٹھانوں کے مابین خوفناک تصا�م کو گورو صاحب نے بچشrم خrو� �یکھrrا تrو

مظلومین کی چیخ پکار سن کر خد� سے فریا� کرتے ہوئے �سے بلبلا رہی مخلوق کی خبر گیری کrrرنے

کے لیے مخاطب کیا۔

خر�سrrrrrrrrان خصrrrrrrrrمانا کیrrrrrrrrا ہندوسrrrrrrrrتان ڈر�ئیا

دن �ے ئی کرتrrrrrا جم کrrrrrر مغrrrrrل آ�پے �وس

چڑھائیا

آ�ئیا �یrrrrrrrrrتی مrrrrrrrrrارپئی کrrrrrrrrrرلانے تیں کی �ر�ن

کرتrrrrrrrrrrrا تrrrrrrrrrrrوں سrrrrrrrrrrrبھنا کrrrrrrrrrrrا سrrrrrrrrrrrوئی)۷۴( جے سکتا سrrکتے کrrو مrrارے تrrا من روس نrrا

ہوئی

((بابر( خر�سان )مشرقی �یر�ن کا علاقہ( کا حاکم بنا �ور ہندوستان کو ڈر�یا۔ �ے قا�ر کrریم تrrو

آ�ور بنایrrا �ور لوگrوں کrrو �تrنی مrrار پrڑی کے وہ چیخ و پکrrار خو� قصورو�ر نہیں ٹھہر�تا �ور مغل کrو حملہ

آ�یا۔ تrrو جrrو سrب کrrا خیrrال رکھrrنے و�لا ہے، زبر�سrrت طrاقتور، کرنے لگے۔ تجھے کیا �ن پر رحم نہیں

Page 46: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

32

طاقتور کو مارے تب میرے �ل میں کوئی گلہ و شکایت نہ ہو۔)

گورونانrrک نے �پrrنے کلام کے ذریعے پرسrrکون طrrریقے سrrے �رس �یrrا ہے۔ کلام میں پrrانی کے

بہاو کی کیفیت ہے جو �پنے سrاتھ سrفر کrرنے پrر مجبrور کرتrا ہے �ور �س کلام میں خrد� کی عظمت

وصے �س کے ذکر کی فضیلت �ور �سی کی یrا� کrو تمrام تrر مسrائل سrے نجrات کrا سrبب بتایrا کے ق

ہے۔

مندرجہ بالا مذ�ہب کے تجزیاتی مطالعے سے یہ حقیقت و�ضrrح ہrrو جrrاتی ہے کہ فکrر و عمrrل

کے �ختلاف کے باوجو� تمام �نسان �س نظrrریہ �عrrا پrrر متفrrق ہیں کہ کrrوئی پکrrار سrrننے و�لا ہے، �سrrے

پکارنا چاہے۔ بقول مفتی جعفر حسین:

’’زبور کے تر�نے، تور�ت کے نغمے، �نجیل کے زمزمے، شrrام، ویrrد �ور شrrریمد

بھگت کی پر�رتھنrrائیں، گrrرنتھ سrrپر� �ور گیتrrا کی �پrrا سrrنائیں۔ ژنrrد �وسrrتا میں

زر�شrrrت کی گاتھrrrائیں �ور �وسrrrرے ��یrrrان عrrrالم کے مقrrrدس صrrحیفوں میں

)۷۵موجو� �عائیں �س بات کی شاہد ہیں۔‘‘)

�عا �یک فطری عمل ہے، یہ کسی خاص مذہب یا فرقے کا پابند نہیں۔ غیریقینی حالات میں

�نسان بے �ختیار �س حقیقت کی طرف رجrrوع کرتrrا ہے جrrو کہ قrا�ر ہے �ور سrrمیع و بصrrیر ہے �ور وہی

حقیقی کارساز ہے۔ �عا �پنے وجو� �ور بقا کی شہا�ت سے �س حقیقت کو و�ضح کrر �یrrتی ہے کہ یہ

بے فائدہ عمل نہیں �گر �یسا ہوتا تو �نسان بار بار �عا مانگنے کی ضرورت محسوس نہ کرتے۔

وصور د�عا کا �سلامی ت (ب( رہ �لوہیت میں �عا و �لتجا کرنا ہے۔ فطrrرت �نسrrانی �للہ کے مقرب بندوں کا محبوب عمل بارگا

آ�لام �ور پریشrrانیوں میں گرفتrrار �نسrrان بے �ختیrrار خrrالق د�مر و�یعت کر �یrrا گیrrا ہے کہ مصrrائب و میں یہ

حقیقی کو مد� کے لیے پکارے۔ �للہ کی طاقت و قrrدرت کے سrrامنے �پrrنی کمrrزوری، عrrاجزی �ور بے

د�عrrا کی فضrrیلت یrrوں بیrrان کrrرتے بسی کا �ظہار ہی عبا�ت کی �صل روح ہے۔ مولانا غلام رسول مہر

ہیں:

Page 47: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

33

آ�خری چیز �عا ہے ۔ یہ نیاز و �حتیrrاج ’’مقام عبو�یت کی سب سے پہلی �ور

کی وہ فکری صد� ہے جrو �نسrانی سرشrت کی گہر�ئیrوں سrrے �ٹھ کrر مالrrک

حقیقی کی بارگrrrاہ تrrrک لے جrrrاتی ہے۔ بیچrrrارگی �ور و�مانrrrدگی کی حrrrالت

�ضطر�ر میں طلب لطف و رحم کی وہ پکrrار ہے جrrو بشrrریت کی زنrrدگی کrrا

)۷۶سب سے بڑ� سہار� �ور �طمینان قلب کا سب سے بڑ� وسیلہ ہے۔‘‘ )

ربانی فکر کی �ساس خالق �ور بندے کا مضrبوط تعلrrق ہے۔ یہ تعلrrق جہrrاں �س کی روح کی

تسکین کا سامان فر�ہم کرتا ہے وہاں �س کے �ن مسائل کو بھی حل کrر �یتrا ہے جنھیں وہ ناممکنrات

وب کریم نے �پنی بے پایاں رحمت سے �نسان کو ہمیشrrہ یہ سrrمجھانے کی سمجھ کر چھوڑ �یتا ہے۔ ر

کوشش کی ہے کہ وہ �س سے �پنrrا ر�بطہ مضrrبوط رکھrrنے �ور �س کی رضrrا کrrو سrrمجھنے کی کوشrrش

کرے �ور یہی ر�بطہ �ور رجوع �صل میں �عا ہے۔

�نیا کے تمام مذ�ہب میں ہمیشہ سے �عا کا تصور موجو� رہا ہے۔ ہر مrrذہب نے �پrrنے عبrrا��تی

نظام میں �عا کو نمایاں �ہمیت �ی ہے �ور �عا کے مختلف �ند�ز �پناتے ہوئے �پنے خالق کو پکار� ہے۔

مگر �سلام کا وصف خاص یہ ہے کہ �س میں �عا کا مربوط نظام ہے �ور �سے مستقل عبا�ت کا �رجہ

حاصل ہے۔ چوں کہ �سلام فطrری تقاضrوں کrا سrrاتھ �یrنے و�لا �ین ہے �س لrrیے �عrrا نہ صrرف ہمrاری

عملی زندگی میں ہماری مد� کرتی ہے بلکہ ہمار� رشتہ روحrrانی طrrور پrrر ہrrر لمحہ �ور ہrrر گھrrڑی خrrد�ئے

بزرگ و برتر کی ذ�ت سے جوڑتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ �عا نہ صrرف �ہrrل کتrاب لوگrوں کی مشrکلات

کا حل بنتی ہے بلکہ بنی نوع �نسانی کے تمrrام مrrذ�ہب �ور فرقrrوں میں �س کrrا تصrrور پrrوری رعنrrائی کے

ساتھ موجو� ہے۔

آ�تے ہیں کہ وہ ظrrاہری ہر �نسان کو �پنی زندگی میں بعض �وقات �یسے و�قعات و حو��ث پیش

آ�پ کrrو بے بس پاتrrا ہے �ور �س بے بسrrی میں �سrrت طلب �پrrنے �سrrباب کی کrrثرت کے بrrاوجو� �پrrنے

خrrالق حقیقی کے سrrامنے �ر�ز کرتrrا ہے۔ �صrل میں بنrrدے کrrا �ظہrrار عبrrو�یت و بنrدگی �س کی �پrrنی

شکستگی �ور عاجزی میں ہے۔ �عا میں جتنی ز�ری ہو گی �سی قدر فائدہ ہو گا۔

Page 48: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

34

’’تصور دعا قرآن کی روشنی میں‘‘لی نے �پنی نعمتوں کے حصول کے آ�ن �یک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ �س کلام میں �للہ تعال قر

آ�یات کrrریمہ لیے �عا کا ر�ستہ بتایا ہے �ور �س سلسلے میں نہ صرف ہماری رہنمائی کی ہے بلکہ متعد�

میں بندہ خد� کو �پنی �لتجائیں بارگاہ �یز�ی میں پیش کرنے کrrا حکم �یrrا ہے �ور �سrے قبrrول کrrرنے کrrا

للہی یہ ہیں۔ سrrورہ �لبقrrرۃ میں �رشrrا� بrrاری حتمی وعrrدہ بھی فرمایrrا ہے۔ �عrrا کے سلسrrلے میں �حکrrام �

لی ہے۔ تعال

میرے بندے �گر تم سے میرے متعلق پوچھیں تو �نھیں بتا �و کہ میںصلى الله عليه وسلم�ور �ے نبیترجمہ:

د�ن سے قریب ہی ہوں۔ پکrrارنے و�لا جب مجھے پکارتrrا ہے میں �س کی پکrrار سrrنتا �ور جrrو�ب

آ�ئیں۔ یہ لہذ� �نھیں چrrاہیے کہ مrrیری �عrrوت پrrر لبیrrک کہیں �ور مجھ پrrر �یمrrان لے �یتrrا ہrrوں۔ ل

)۷۷بات تم �نھیں سنا �و، شاید کہ وہ ر�ہ ر�ست پا لیں۔)

لی سورۃ �لاعر�ف میں فرماتا ہے: ہہ تعال �للہ سبحان

اا وہ حrrد سrrے rrوئے �ور چپکے چپکے یقینrrڑ�تے ہrrارو، گڑگrrو پکrrنے رب کrrپ�’’

)۷۸گزرنے و�لوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ )

لی ہے: سورہ �لمومن میں �رشا� باری تعال

آ� تمھار� رب کہتا ہے مجھے پکارو میں تمھاری �عائیں قبول کروں گا، جو لrrوگ گھمنrrڈ میں

دمنہ موڑتے ہیں ضرور وہ ذلیل و خو�ر ہو کر جہنم میں ��خل ہوں گے۔ ) )۷۹کر میری عبا�ت سے

لی نے �عا کو عین عبا�ت �ور بندگی قر�ر �یا ہے۔ جب �یک �نسان �للہ آ�ن پاک میں �للہ تعال قر

لی کے �حکامات کو جان کر �س کی فرمانبر��ری کا �م بھرتا ہے تو لازمی یہ نتیجہ نکلتrrا ہے کہ وہ تعال

آ�گے ہی سrrر جھکrrائے گrrا۔ یہی وجہ ہے کہ عبrrا�ت نہ لی کے �پrrنی ہrrر ضrrرورت کے لrrیے بھی �للہ تعrrال

صرف �نسان کو پختہ بناتی ہے بلکہ خد� �ور بندے کے �رمیان وسیلہ بھی بنتی ہے۔

آ�ن پrrاک کی لی کے نز�یrrک �عrrا کی حیrrثیت �ور �ہمیت �تrrنی زیrrا�ہ ہے کہ �س نے قrrر �للہ تعrrال

پہلی سورت سورۃ فاتحہ میں بڑے مفصل طریقے سے پیغام پہنچا �یrrا ہے جس میں بنrrدہ �پrrنے رب کی

Page 49: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

35

حمد و ثنا کے بعد �قر�ر کرتا ہے کہ وہ �س کی ہی عبا�ت کرتrrا ہے �سrrی سrrے مrrد� مانگتrrا ہے۔ مولانrrا

آ�ن �ور سورۃ فاتحہ کے �رمیان حقیقی تعلق کتrrاب یی سورۃ فاتحہ کی فضیلت بیان کرتے ہیں کہ قر مو�و�

رب �عrrا کrrا سrrا ہے۔ سrrورہ فrاتحہ �یrrک �عrrا ہے بنrدے �ور �س کے مقدمہ کا سا نہیں بلکہ �عا �ور جrrو�

آ�ن �س کا جrrو�ب ہے۔ خrrد� کی جrrانب سrrے بنrrدہ �عrrا کرتrrا ہے کہ �ے پرور�گrrار کی جانب سے �ور قر

آ�ن �س کے سrrامنے رکھ �یتrrا ہے کہ یہ ہے وہ ہrrد�یت و مrrیری رہنمrrائی کrrر۔ جrrو�ب میں پرور�گrrار پrrور� قrrر

)۸۰رہنمائی جس کی �رخو�ست تو نے مجھ سے کی ہے۔ )

آ�ن پاک میں مختلف �عاوں کا تذکرہ ہے �س سے �ن کے مقاصد کا بخrrوبی تعین ہrrو سrrکتا قر

رم حیrrات �نھیں لی کے نز�یک مستحسن ہیں۔ �سrrلام کrrا سrrار� نظrrا ہے جو �ن �عاوں میں ہیں �ور �للہ تعال

اا یہ ہیں۔ کے گر� گر�ش کرتا ہے۔ �نبیاء علیہ �لسلام کی �عاوں کے مقاصد �جمال

صر�ط مستقیم کی ہد�یت، بخشش و مغفرت، رشد و ہد�یت، شہا�ت حrrق، للہیت، تسrrہیل

�مر، �خوت، تاثیر زبان، تکمیل �یمان، �علائے کلمۃ �لحق، صالحین کی رفاقت، نصرت ربانی، �مامت

ر� صالحہ، تسلیم و رضا، مغفrrرت و�لrrدین، لی، رحمت �یز�ی، �زو�ج طیبہ، صبر و �ستقامت، �ولا �ہل تقو

رق عمل خیر، �شمنوں سے حفاظت، قبولیت �عمال، تخریب سے نجrات، رت غم سے نجات، توفی ظلما

آ�خرت کی بھلائی۔) )�۸۱نیا و

۔تصور دعا احادیث کی روشنی میںآ�یات کریمہ کی تائید میں �یسrrی متعrrد� �حrrا�یث نبrrوی موجrrو� ہیں جنصلى الله عليه وسلممندرجہ بالا

رر سrrے رو�یت ہے کہ حضrrور �کrrرم نےصلى الله عليه وسلممیں �عا کا ذکر پایا جاتrrا ہے۔ حضrrرت نعمrrان بن بشrrی

فرمایا:

)۸۲’’�عا عین عبا�ت ہے۔‘‘ )

شاہ ولی �للہ رحمۃ �للہ علیہ �س حدیث پر کچھ یوں روشنی ڈ�لتے ہیں:

رر قلب کے سrrrاتھ آ��می پrrrورے حضrrrو ’’�س کrrrا ر�ز یہ ہے کہ عبrrrا�ت کی حقیقت یہ ہے کہ

جناب �قدس کی طرف متوجہ ہو جبکہ �س کrrا قلب �س کی عظمت و کبریrrائی �ور ہیبت و جلال کے

Page 50: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

36

�حساسات سے بھرپور ہو، �عا کی �ونوں قسمیں �س حrالت کے حصrول کrا زبر�سrت ذریعہ ہیں۔‘‘ )

۸۳(

رہ سے مروی ہے کہ حضور �کرم نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمحضرت �بوہریر

لی کی بارگاہ میں �عا سے زیا�ہ محrrترم و مکrrرم کrrوئی شrrے نہیں۔‘‘ ’’�للہ تعال

(۸۴(

رک سے رو�یت ہے کہ نبی پاک نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمحضرت �نس بن مال

)۸۵’’�عا عبا�ت کا مغز )یعنی جوہر( ہے۔ ‘‘ )

تاریخ �نسانیت کے ہر مرحلے میں �للہ کے بندے �س کے سامنے �عrا کrرتے �س کی رحمتrوں

آ�تے ہیں �ور یوں �عا کی تاثیر حیrrات �نسrrانی میں �یکھی جrrا سrrکتی ہے۔ �عrrا فی آ�س لگائے نظر کی

�لو�قع �نسان کے لیے رحمت کے �رو�زے کھول �یتی ہے۔ تسکین قلب کا �یسا سامان فر�ہم کrrرتی ہے

آ�پ نے �عrrا کrrرنے �ورصلى الله عليه وسلمجو کسی �ور ذریعے سے ممکن نہیں۔ �عا کی �سی تاثیر کے بrrاعث

رر سrے رو�یت ہے کہ rrد�للہ بن عمrrرت عبrا ہے۔ حضrrاس �لایrا �حسrrونے کrrوجہ ہrرف متrلی کی ط �للہ تعrrال

فرماتے ہیں:صلى الله عليه وسلمآ�پ

’’تم میں سrrے جس کے لrrیے �عrrا کrrا �رو�زہ کھrrrول �یrrا گیrrا �س کے لrrیے

لی سے جrrو چrrیزیں مrانگی جrrاتی ہیں رحمت کا �رو�زہ کھول �یا گیا۔ �للہ تعال

نےصلى الله عليه وسلم�ن میں سے �سے عافیت )مانگنا( زیا�ہ پسrrند ہے۔ حضrrور �کrrرم

مزید فرمایا ، �عا �س مصیبت کے لیے بھی نافع ہے جو �تrrر چکی ہے �ور �س

کے لیے بھی جو �بھی تک نہیں �تری۔ سو �ے �للہ کے بندوں! �عاکو )�پrrنے

)�۸۶وپر( لازم کر لو۔‘‘ )

ی نے بڑے جامع �لفاظ میں �ن �رشا��ت کو سمیٹا ہے مولانا �شرف علی تھانوی

جن کا ذکر مذکورہ بالا �عاوں میں کیا گیا ہے۔ وہ لکھrrتے ہیں کہ �عrrا �یrrک

�یسی چیز ہے کہ فلاح �ین و فلاح �نیا �ونوں کے لrrیے بالمسrrاو�ۃ �یrrک مrrرتبہ

Page 51: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

37

میں مشروع و موضوع ہے جس سے بrrوجہ �س جrrامعیت کے �س کی وقعت و

آ�ن مجید و حدیث شریف میں نہایت �رجہ عظمت ظاہر و باہر ہے۔ �س لیے قر

)�۸۷س کی ترغیب وفضیلت �ور تاکید جا بجا و�ر� ہے۔ )

میت و فضیلت: ہاسلام میں دعا کی ا خالق کائنات نے �نسان کو پید� فرمایا �ور �س کے لیے وسrائل حیrrات مہیrrا فرمrrائے �ور �سrے یہ

قوت و صلاحیت عطا کی کہ وہ �ن وسائل سے �ستفا�ہ کر سکے۔ لیکن کبھی کبھی �یسا ہوتا ہے کہ

�سrباب و وسrائل کی بہم رسrانی کے بrrاوجو� مطلrrوبہ نتrائج حاصrل کrرنے میں ناکrام ہوتrrا ہے �ور کبھی

�سباب کی فر�ہمی کے سلسلے میں بھی مشکلات کا سامنا ہوتrrا ہے۔ یہی وہ مrrرحلہ ہے جہrrاں �نسrrان

کو �پنے عجز �ور کم مائیگی کا �حساس ہوتrrا ہے۔ �س وقت �س کے نہrrاں خrrانہ �ل سrrے فریrrا� نکلrrتی

د�عrrا کے لrrیے �ٹھ جrrاتے ہیں �ور �س کrrا سrrر عجrrز و نیrrاز کی حrrالت میں ہے �س کے ہrrاتھ بے سrrاختہ

ولمہ ہے۔ ڈ�کrrٹر طrrاہر �لقrrا�ری rrا کی �ہمیت مسrrا ہے۔ �عrrخشوع و خضوع سے سجدے میں جھک جات

نے �عrrا کی �ہمیت پrrر �یrrک نrrئے پہلrrو سrrے روشrrنی ڈ�لی ہے کہ محض سrrعی، پیہم �ور جدوجہrrد پrrر

بھروسہ کرنا ہی کافی نہیں بلکہ کامیابی کے حصول کے لیے �عا کی ناگزیریت و �ہمیت کrrو نظر�نrrد�ز

للہی نہیں کیا جا سکتا۔ �نسان بھرپور کاوش �ور سعی و عمل کے باوصrrف ہrrر قrدم پrر نصrرت و تائیrد �

)۸۸کا محتاج ہے۔‘‘ )

آ�فرینی کے �عتبار سے �س قrدر کیrrف و سrrرور �ور سrrوز �عا مانگنے کا عمل رقت �نگیزی �ور �ثر

آ�پ کو �پنے خrrالق و مالrrک کے �س �رجہ قrریب محسrوس کرتrrا ہے و ساز کا حامل ہے کہ �نسان �پنے

کہ بrrار بrrار مانگنrrا �س کrrو گrrر�ں نہیں گزرتrrا �ور وہ �کتrrاہٹ محسrrوس نہیں کرتrrا بلکہ �س کی کیفیت

رہ سے رو�یت ہے کہ نبی �کرم نے فرمایا:صلى الله عليه وسلم�وچند ہو جاتی ہے۔ حضرت �بوہریر

لی مشrrکلات �ور تکrrالیف کے وقت �س کی �عrrا ’’جسے پسند ہو کہ �للہ تعال

قبول کرے وہ خوش حالی کے �وقات میں زیا�ہ سے زیrrا�ہ �عrrا کیrrا کrrرے۔‘‘

(۸۹(

Page 52: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

38

رت طلب �ر�ز نہ کrrرنے و�لrrوں کے rrاہ میں �سrrروی ہے کہ �للہ کی بارگrrے مrrرہ س حضrrرت �بrrوہریر

آ�پ فرماتے ہیں:صلى الله عليه وسلمبارے میں

لی �س پrrر غضrrب لی سrrے )�عrrا( نہیں مانگتrrا، �للہ تعrrال ’’جrrو شrrخص �للہ تعrrال

)۹۰فرماتا ہے۔‘‘ )

ی حضرت سہل بن عبد�للہ کا فرمان نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں: �مام قشیری

لی نے مخلوق کو پید� کر کے فرمایا، مجھ سے باتیں کرو، �گر یہ نہ ’’�للہ تعال

کر سکو تو مrیری طrrرف �یکھrrو، �گrر یہ بھی نہ کrر سrrکو تrrو مrیری بrrات کrو

سنو، �گر یہ بھی نہ کر سrrکو تrrو مrrیرے �رو�زے پrrر رہrrو �ور �گrrر یہ بھی نہ کrrر

)۹۱سکو تو میرے پاس �پنی ضرورتوں کو لاو۔‘‘ )

�عrrا �نسrrان کی بنیrrا�ی ضrrرورتوں کی کفیrrل ہے۔ �نسrrانی معاشrrرے میں بہت کم لrrوگ �تrrنے

مضrrبوط �عصrrاب کے مالrrک ہrrوں گے جrrو زنrrدگی کی مشrrکلات جھیلrrنے کے �کیلے ہی متحمrrل ہrrو

د�عrrا میں جب �نسrrان �پrrنے مالrrک حقیقی کے سrrامنے جrrو �لrrوں کے بھیrrد جانتrrا ہے �پrrنی سrrکیں۔

آ�سrrrو�گی نصrrrیب ہrrrوتی ہے۔ حضrrrور مشrrrکلات کrrrا ذکrrrر کرتrrrا ہے تrrrو �س عمrrrل سrrrے �سrrrے ذہrrrنی

نے بھی �س �مر کی تلقین فرمائی ہے کہ چھوٹی سے چھوٹی حاجت کے لrrیے بھی �للہصلى الله عليه وسلم�کرم

رہ سrrے رو�یت ہے کہ حضrور نrrبی �کrrرم لی کrا �رو�زہ کھٹکھٹایrrا جrrائے۔ حضrرت �بrrوہریر نےصلى الله عليه وسلمتعال

�رشا� فرمایا:

’’�پنی ضروریات میں سے جو بھی مانگنا چاہتے ہو �للہ سے مانگو، یہاں تک

کہ �پنے جوتے کا تسمہ بھی )�سی سے مrrانگو( کیrrوں کہ �گrrر �س کی )عطrrا

)۹۲کرنے میں( رضا نہ ہو تو )جوتے کا تسمہ( بھی میسر نہ ہو۔ )

ی ’’فتوح �لغیب‘‘ میں �عا کی �ہمیت پر زور �یتے ہوئے فرماتے سیدنا شیخ عبد�لقا�ر جیلانی

ہیں:

Page 53: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

39

لی سے صرف �س لیے �عا نہیں کرتrrا ’’یہ بات ہر گز نہ کہو کہ میں خد� تعال

کہ جrrو شrrے مrrیرے مقrrدر میں ہے وہ مجھ کrrو ضrrرور حاصrrل ہrrو جrrائے گی،

خو�ہ میں �عا کروں یا نہ کروں �ور �گر میری قسrrمت میں نہیں ہے تrrو وہ �عrrا

کے ذریعہ بھی حاصل نہ ہو سکے گی۔ بلکہ جو شے حrrر�م و فاسrrد نہ ہrrو �ور

لی سrrے ہی تمھیں �س کی �حتیrrاج و خrrو�ہش ہے تrrو �س کی صrrرف خrrد� تعrrال

لی نے دمنہ سrrے نہ نکrrالو کہ چrrوں کہ خrrد� تعrrال طلب کrrرو … یہ بrrات ہrrر گrrز

مrrیری طلب پrrر مجھ کrrو عطrrا نہیں کیrrا �س لrrیے �ب �س سrrے کبھی طلب

)۹۳نہیں کروں گا بلکہ ہمیشہ �عا پر قائم رہو۔ )

د�عا کی �س حقیقت �ور �ہمیت کو جان لیrنے کے بعrد یہ سrمجھنا مشrکل نہیں رہتrا کہ جrrو

شخص �للہ کے سو� کسی �ور ہستی کو مد� کے لrrیے پکارتrrا ہے وہ �رحقیقت شrrرک کrrا �رتکrrاب کرتrrا

یی رل معrrافی ہے۔ �سrrلام نے توحیrrد �ور شrrرک کے �متیrrاز پrrر بہت زور �یrrا ہے۔ �مrrام بخrrار rrو ناقابrrہے ج

رق کے ساتھ رر سے بیان کرتے ہیں میں حضرت �بوبکر صدی ’’�لا�ب �لمفر�‘‘ میں حضرت معقل بن یسا

آ�پ صلى الله عليه وسلمحضور �کرم نے فرمایا:صلى الله عليه وسلم کے پاس گیا۔

رر شرک کا حصہ تم لوگوں میں چیونٹی کی چال سے بھی خفیف تrrر ہوتrrا ہے، �س ’’�ے �بوبک

رر نے عرض کیا، کیا �للہ کے سrrاتھ کسrrی کrrو شrrریک کrrرنے کے علاوہ �ور بھی کسrrی صrrورت پر �بوبک

آ�پ نے فرمایrrا قسrrم ہے �س ذ�ت کی جس کے قبضrrہ قrrدرت میں مrrیریصلى الله عليه وسلممیں شrrرک ہوتrrا ہے؟

جان ہے، شرک کا حصہ چیونٹی کی چال سے بھی خفیف تrrر ہوتrrا ہے، کیrrا تمھیں وہ �عrrا نہ بتrrا �وں

کہ �گر وہ �پنا معمول بنا لیا کرو تو شرک کا قلیل و کثیر سب تم سے �فع ہو جائے، فرمایا:

کہو �ے �للہ! میں تیری پناہ چاہتا ہrrوں �س بrrات سrrے کہ میں جrrان بrrوجھ کrrر

تیرے ساتھ کسی کو شریک کروں �و ر جو میں نہیں جانتا ہrrوں �س کے لrrیے

)۹۴تجھ سے مغفرت کا طالب ہوں۔‘‘ )

رس جrrاں ہے۔ �عrrا نہ صrرف زنrrدگی میں �عrrا لمحہ بہ لمحہ ہمrrاری زنrrدگی کی سrاتھی �ور �نی

Page 54: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

40

قدم قدم پر سہار� بنتی ہے بلکہ عالم برزخ میں بھی ہماری ترقی مد�رج کا باعث بنے گی۔ �نسان لاکھ

عبا�ت و ریاضت کرے معلوم نہیں کہ وہ شرف قبولیت پا سکے گی یا نہیں لیکن �گر وہ عبا��ت کے

ساتھ �للہ کے حضور گڑگڑ� کر �عائیں بھی کرے تو �للہ مانگنے و�لوں کو محبوب رکھتا ہے۔

شرائط دعا:رت سrrو�ل �ر�ز کrرنے و�لے بنrrدے کی �عrrا ضrرور سrrنتا ہے۔ �س rrاہ میں �سrrنی بارگrrلی �پ �للہ تعال

رحیم و کریم ذ�ت نے �پنے بندوں کی �عا قبول کرنے کا وعrrدہ فرمایrrا ہے۔ �حrrا�یث مبrrارکہ میں قبrrولیت

اا حر�م کھانے پینے سے بچنا، غفلت �ور سسrrتی کrrا مظrrاہرہ نہ �عا کی کچھ شر�ئط بیان ہوئی ہیں۔ مثل

آ�ن و �حrrا�یث کی روشrrنی میں �رج کرنا �ور جلد بازی سے گریز کرنا۔ �س کے علاوہ چند �ہم شر�ئط قر

ذیل ہیں:

۔ دعا میں اخلاص نیت:۱لی کی قrrدرت کrrاملہ پrrر مکمrrل یقین �ور خلrrوص نیت ہے وولین شrrرط �للہ تعrrال قبrrولیت �عrrا کی �

جس طرح �یگر عبا��ت میں �خلاص ضروری ہے �سی طرح �عا کی قبولیت کrrا �نحصrrار بھی �خلاص

لی ہے: پر ہے۔ �رشا� باری تعال

’’وہی زنrrدہ ہے �س کے سrrو� کrrوئی معبrrو� نہیں، پس تم �س کی عبrrا�ت �س

)۹۵کے لیے طاعت و بندگی کو خالص رکھتے ہوئے کیا کرو۔‘‘ )

آ�پ رہ رو�یت کرتے ہیں کہ نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمحضرت �بوہریر

لی سrrے قبrrولیت کے یقین کے سrrاتھ مانگrrا کrrرو �ور جrrان لrrو کہ �للہ ’’�للہ تعrrال

لی غافل �ل سے �عا قبول نہیں فرماتا۔‘‘ ) )۹۶تعال

یق سrے سrو�ل یی کی نقrrل کrر�ہ �یrک رو�یت میں ہے کہ کسrی نے �مrام جعفrر صrا� �مrام قشrیر

کیا: ’’کیا بات ہے کہ ہم �عا مانگتے ہیں مگر ہماری �عا قبول نہیں ہوتی ۔ �نھوں نے فرمایا:

’’�س لیے کہ تم �یسے خد� کو پکارتے ہو جسrrے تم پہچrrانتے ہی نہیں۔‘‘ )

۹۷(

Page 55: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

41

۔ رزق حلال۲لی ہے: قبولیت �عا کی �وسری شرط رزق حلال ہے۔ �رشا� باری تعال

’’کھاو ہمار� �یا ہو� پrrاک رزق �ور �سrrے کھrrا کrrر سرکشrrی نہ کrrرو ورنہ تم پrrر مrrیر� غضrrب ٹrrوٹ

)۹۸پڑے گا �ور جس پر میر� غضب ٹوٹا وہ پھر گر کر ہی رہا۔ )

سے بھی �س �مر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ جب تک �نسان کrrا کھانrrاصلى الله عليه وسلمحدیث نبوی

رہ سrrے رو�یت ہے کہ نrrبی پینrrا پrrاکیزہ �ور حلال نہ ہrrو �س کی �عrrا قبrrول نہیں ہrrوتی۔ حضrrرت �بrrوہریر

آ�یات پrrڑھ کrrر سrrنائیں کہ �ے �یمrrان و�لrrو حلال چrrیزیں کھrrاو �ورصلى الله عليه وسلمکریم نے سورہ �لمومنون کی

پھر �یک شخص کا و�قعہ سنایا:

آ�سrrمان ’’جو لمبے لمبے سفر کرتا ہے �ور گر� و غبار میں بھر� ہے �ور پھر ہاتھ

کی طرف �ٹھاتا ہے �ور کہتا ہے کہ �ے رب! �ے رب! حالانکہ کھانا �س کا

حر�م ہے �ور پینrا �س کrا حrر�م ہے �ور لبrاس �س کrا حrر�م ہے �ور غrذ� �س کی

)۹۹حر�م ہے پھر �س کی �عا کیوں کر قبول ہو۔‘‘)

یر فرماتے ہیں، �یک بrrار بrrنی �سrrر�ئیل میں یی نقل کرتے ہیں کہ حضرت مالک بن �ینا �مام غز�ل

رز �ستسrقاء پrrڑھی لیکن �عrrا قبrول نہ ہrrوئی۔ �ن کے پیغمrrبر پrrر وحی نrrازل قحط پڑ�۔ لوگوں نے بار بار نمrrا

ہوئی کہ �ن لوگوں سے کہیے تم �عا کے لیے تو نکلے ہو لیکن تمھrrارے بrrدن ناپrrاک، پیٹ حrrر�م سrrے

وصہ تم پrر �ور آ�لو� ہیں جب �س حال میں تم نکلے ہو تو مrیر� غ بھرے ہوئے ہیں �ور ہاتھ ناحق خون سے

)۱۰۰بڑھ گیا ہے۔ �س لیے میرے سامنے سے �ور رہو۔ )

وں س توب کرنا۳ ہ گنا ے ہ ۔لی کی بارگاہ میں معافی مانگنا، �پنے گناہوں کا �قر�ر کرنا قبولیت �عا کی تیسری شرط �للہ تعال

لی ہے: آ�یندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کرنا ہے۔ �رشا� باری تعال �ور

کچھ �ور لrrوگ ہیں جنھrrوں نے �پrrنے قصrrوروں کrrا �عrrتر�ف کrrر لیrrا ہے۔ �ن کrrا

عمل مخلوط ہے، کچھ نیrrک ہے �ور کچھ بrrد۔ بعیrrد نہیں کہ �للہ �ن پrrر پھrrر

Page 56: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

42

مہربrrان ہrrو جrrائے کیrrوں کہ وہ �رگrrزر کrrرنے و�لا �ور رحم فرمrrانے و�لا ہے۔ )

۱۰۱(

آداب دعا: آ���ب �عا سے مر�� وہ �مور ہیں جن کا لحاظ کرنا �عrا مrانگنے کے لrیے ضrروری ہے۔ محمrد

آ���ب گنrrو�ئے ہیں �ن کے مطrrابق بعض �رکrrان ہیں، بعض کrrو اا تینتrrالیس rrیی نے تقریب بن �لجrrزری �لشrrافع

)۱۰۲شر�ئط کا �رجہ حاصل ہے �ور بعض مامور�ت و منہیات ہیں یعنی مستحبات و مکروہات۔ )

آ���ب میں آ���ب میں تقسrrیم کیrrا ہے۔ بrrاطنی رب �عrrا کrrو ظrrاہری �ور بrrاطنی آ��� یی نے �مrrام غrrز�ل

آ���ب میں نمrrاز، روزہ، رر قلب، �للہ پر توکل �ور نا�میدی سے �وری شrrامل ہیں۔ جبکہ ظrrاہری توبہ، حضو

آ�و�ز،ہrاتھوں کrو �ٹھانrا، �عrrا کے بعrد ہrاتھ صدقہ و خیر�ت، طہارت، قبلہ رو ہونا، خوشبو لگانrrا، پسrت

)۱۰۳چہرے پر پھیرنا، حمد و ثنا �ور �رو� و سلام کو مقدم رکھنا ضروری تقاضے ہیں۔ )

آ���ب کی تفصrrیل �رج ذیrrل ہے۔ یہ وہ تمrrام �مrrور ہیں جrrو حضrrور آ���ب مذکورہ میں سے چند

ررصلى الله عليه وسلم�کرم کے قول و عمل سے ثrابت ہیں کیrوں کہ �عrا کrا وہی طریrق پسrندیدہ ہے جسrے سrرو

نے �ختیار فرمایا۔صلى الله عليه وسلمکائنات

اتھ اٹھا کر دعا مانگنا۱ ہ قبل رو اور دونوں ہ ۔ قبلہ فضrrیلت و�لی جہت ہے ۔ جس طrrرح نمrrاز میں قبلہ رخ منہ کرنrrا شrrرط ہے �س طrrرح �عrrا

رب سrrے رو�یت ہے۔ آ���ب �عrrا میں سrrے �یrrک ��ب ہے۔ حضrrرت عمrrر بن �لخطrrا درو ہونrrا میں بھی قبلہ

آ�پصلى الله عليه وسلمغزوہ بدر کے �ن حضور نبی �کرم نے مشرکین کی طرف �یکھا تو وہ �یrrک ہrrز�ر تھے �ور

رم تھے۔ حضور �کرم نے قبلہ کی طرف منہ کیا �ور ہاتھ �ٹھrrاصلى الله عليه وسلمکے ساتھ تین سو تیرہ صحابہ کر�

آ�و�ز بلند �پنے رب سے یہ �عا کی: کر با

’’�ے �للہ تو نے مجھ سے جو وعدہ کیا ہے �س کو پور� فرمrrا۔ �ے �للہ تrrو نے

رل �سrrلام کی یہ جس چیز کا مجھ سے وعدہ کیا ہے وہ عطا فرما۔ �ے �للہ! �ہ

Page 57: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

43

جماعت �گر ہلاک ہو گئی تو پھر روئے زمین پر تیری عبا�ت نہیں کی جrrائے

)۱۰۴گی۔ )

لی کی بارگrاہ میں �ونوں ہاتھ �ٹھا کر ہتھیلیrوں کrو منہ کی جrانب کrر کے �عrا مانگنrا �للہ تعrال

ری رو�یت کرتے ہیں: لی �لاشعر خاکساری کا �ظہار ہے۔ حضرت �بو موس

نے )�عrrا کے لrrیے( ہrrاتھ �ٹھrrائے یہrrاں تrrک کہ میں نےصلى الله عليه وسلمحضور �کرم

)۱۰۵ کی بغل مبارک کی سفیدی �یکھی۔ )صلى الله عليه وسلمآ�پ

۔ تضرع و خشوع:۲ �عا کی روح عجز و نیاز ہے �گر �س میں �س کا �ظہار نہ ہو تrrو وہ خrrالی �لفrrاظ ہیں۔ بنrrد ے

کی بندگی کا ر�ز �س کی عاجزی و بے چارگی میں ہے۔ �س لrrیے �نتہrrائی خشrrوع و تضrrرع کے سrrاتھ

لی کی رحمت و مغفرت کو �عوت �ینا ہے۔ �رشا� خد�وندی ہے: �عا کرنا �للہ تعال

)۱۰۶’’�پنے رب کو پکارو، گڑگڑ�تے ہوئے �ور چپکے سے۔‘‘ )

یق فرماتے ہیں: حضرت �بو �قا

لی کrو �پنrrا پیغrrام ’’جب گنہگrrار روتrrا ہے تrrو یrrوں سrrمجھو کہ �س نے �للہ تعrrال

آ�نسrrو �س کے �ل کی ترجمrrانی کrrرتے ہیں �ور �س کے پہنچا �یا �ور �س کے

)۱۰۷قلب کے ر�ز کو ظاہر کر �یتے ہیں۔‘‘)

ے دعا ک اول و آخر درود پڑھنا:۳ ۔ پر �رو� پڑھنا بجrائے خrrو� �یrrک �عrrا ہے �گrrر �سrrے �عrrا سrrے پہلے پڑھrrاصلى الله عليه وسلمحضور �کرم

رل �عا کی کنجی کا کام کرتا ہے۔ بہت سی �حrrا�یث مبrrارکہ میں �عrrا سrrے پہلے �رو� جائے تو یہ قبو

رب نے فرمایا: پڑھنے کی رغبت �لائی گئی ہے۔ حضرت عمر بن خطا

آ�سrrمان کے �رمیrrان ٹھہrrری رہrrتی ہے �ور �وپrrر کی طrrرف نہیں ’’�عrrا زمین و

)۱۰۸ پر �رو� نہ بھیجے۔‘‘ )صلى الله عليه وسلمجاتی جب تک تو �پنے نبی مکرم

ے دعا س قبل حمد و ثنا:۴ ۔

Page 58: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

44

لی کی شrrان کrrا تقاضrrا ہے کہ �عrrا سrrے پہلے �س کی حمrrد و ثنrrا کی جrrائے۔ سrrورہ �للہ تعrrال

آ�یات حمد و ثنا پر مشتمل ہیں۔ یہ گویا �س �مر کی تعلیم ہے کہ �عا جب مانگو تو فاتحہ کی �بتد�ئی

مہذب طریقے سے مانگو �ور جس سے �عا کر رہے ہو پہلے �س کی خrrوبی کrrا �ور �س کے �حسrrانات

رد سrے رو�یت ہے کہ نrبی کrrریم نےصلى الله عليه وسلم�ور �س کے مرتبے کا �عتر�ف کرو۔ حضرت فضالہ بن عبی

فرمایا:

وب کی حمrrد و ثنrrا سrrے �بتrrد� ’’جب تم میں سے کوئی نماز پrrڑھے تrrو �پrrنے ر

پrrر �رو� بھیجے �ور �س کے بعrrد جrrو چrrاہے �عrrاصلى الله عليه وسلمکrrرے، پھrrر نrrبی

)۱۰۹کرے۔‘‘ )

رانا اور دعا ک بعد من پر۵ ہ دعائی کلمات د ے ہ ہ ۔ہاتھ پھیرنا:

�عا کو �گر �و یrا تین مrرتبہ �ہر�یrا جrائے تrو �س سrے کیفیت گrریہ و ز�ری ظrاہر ہrوتی ہے۔ تین

سے زیا�ہ مرتبہ �ہر�نا بھی �رست ہے مگر �فضل تین مرتبہ ہے �ور �عا کے بعد منہ پر ہاتھ پھیرنا �حا�یث

رب رو�یت فرماتے ہیں: سے ثابت ہے۔ حضرت عمر بن خطا

�عrrا کے لrrیے ہrrاتھ �ٹھrrاتے تrrو �پrrنے چہrrرہ �قrrدس پrrرصلى الله عليه وسلم’’حضrrور �کrrرم

)۱۱۰پھیرنے سے پہلے )ہاتھ( نیچے نہ چھوڑتے۔‘‘ )

ی فرماتے ہیں کہ �عا کے وقت ہrاتھ �ٹھانrا �ور پھrrر �س کrrو منہ پrر �س سلسلے میں شاہ ولی �للہ

پھیر لینا �پنی رغبت کو مجسم طور پر ظاہر کرنے کے لیے ہے۔ �یسrا کrرنے سrے نفس میں بیrد�ری پیrد�

)۱۱۱ہوتی ہے۔ )

مقبول ترین اوقات دعا:لی نے بعض �وقrات کrو مقبrولیت کے �عتبrار سrے بعض پrrر فضrیلت بخشrی ہے �گrر �ن �للہ تعال

�وقات کے �ندر �عا مانگی جائے تو قبولیت �عا کی غالب �مید ہے چند �فضل �وقات �رج ذیل ہیں۔

Page 59: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

45

۔ سحری کا وقت:۱آ�ن سrحری کے وقت �عrrا �ور �سrتغفار کرنrا �للہ کے نیrک بنrدوں کی صrفات میں سrے ہے۔ قrر

مجید میں ذکر ہے:

’’یہ لوگ صrrبر کrrرنے و�لے ہیں، ر�سrrتباز ہیں، فرمrrانبر��ر �ور فیrrاض ہیں �ور ر�ت

آ�خrrری گھڑیrrوں میں �للہ سrrے مغفrrرت کی �عrrائیں مانگrrا کrrرتے ہیں۔‘‘ ) کی

۱۱۲(

ہ عرف کا دن:۲ ۔ �عا کی قبولیت کے حو�لے سے یوم عرفہ بڑی �ہمیت کا حامل ہے۔ حضrrرت عمrrرو بن شrrعیب

نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمبو�سطہ و�لد �پنے ���� سے رو�یت کرتے ہیں کہ حضور �کرم

د�عا یوم عرفہ کی �عا ہے۔‘‘ ) )۱۱۳’’بہترین

۳: ین ہ رمضان کا م ہ ۔لی نے بعض مہینوں کو بعض پر فضrیلت بخشrی ہے۔ �نھی میں سrے �یrrک رمضrان کrrا �للہ تعال

آ�خری �س ر�توں میں �عا کی قبrrولیت مہینہ ہے جس میں �عائیں مقبول ہوتی ہیں۔ رمضان �لمبارک کی

کے زیا�ہ مو�قع ہیں۔

ہ جمع کا دن:۴ ۔رہ رو�یت کrrرتے ہیں کہ حضrrور �کrrرم نے جمعہ کrrا ذکrrر کrrرتے ہrrوئےصلى الله عليه وسلمحضrrرت �بrrوہریر

فرمایا:

’’�س �ن میں �یک �یسی ساعت ہے جس کو مسلمان نمrrاز کے �ور�ن پrrا لے

لی سے جس چیز کا بھی سrrو�ل کrrرے گrrا �س کrrو پrrا لے گrrا۔‘‘ ) تو �للہ تعال

۱۱۴(

ہ سجد کی حالت:۵ ۔

Page 60: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

46

رہ بیان فرمrrاتے ہیں کہ نrrبی �کrrرم نےصلى الله عليه وسلمسجدہ کمال عجز کا مظہر ہے۔ حضرت �بو ہریر

فرمایا:

’’بندہ سجدہ کی حالت میں �پنے رب سے بہت زیا�ہ قریب ہوتا ہے �س لrrیے

)۱۱۵تم سجدہ میں بکثرت �عا کیا کرو۔ ‘‘ )

ے اذان اور اقامت ک درمیان:۶ ۔رک سے مروی ہے �ذ�ن �ور �قامت کا �رمیان عرصہ �للہ کو بڑ� محبوب ہے۔ حضرت �نس بن مال

نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمحضور �کرم

’’�ذ�ن �ور �قrrrامت کے �رمیrrrان مrrrانگی جrrrانے و�لی �عrrrا ر� نہیں ہrrrوتی۔‘‘ )

۱۱۶(

ے فرض نماز ک بعد:۷ ۔رہ رو�یت فرض نماز کے بعد �عا کی مقبولیت �حا�یث مبارکہ سے ثrrابت ہے۔ حضrrرت �بrrو �مrrام

آ�پ نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمکرتے ہیں کہ

وصے میں )کی گئی �عا( �ور فرض نمrrازوں کے بعrrد )کی آ�خری ح ’’ر�ت کے

)۱۱۷گئی �عا جلد مقبول ہوتی ہے(۔‘‘ )

ےقبولیت ک مقامات:حصن حصین میں قبولیت �عا کے مقامات کا تذکرہ یوں ملتا ہے:

رل مکہ کrrو لکھrrا کہ مکہ میں پنrrدرہ جگہ rrیی نے �پنے خط میں �ہ ’’حسن بصر

�عا قبول ہوتی ہے۔ طrو�ف میں ملrrتزم کے پrrاس، مrrیز�ب کے نیچے، کعبہ کے

�نrrدر چrاہ زمrrزم پrrر، صrفا و مrrروہ پrrر �ور مسrعی میں مقrام �بrrر�ہیم کے پیچھے،

لی �ور تینوں جمر�ت کے پاس۔ ) )۱۱۸عرفات میں، مز�لفہ، من

مستجاب الدعوات اصحاب:

Page 61: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

47

۔مظلوم، مسافر اور والد کی دعا۱رہ سے رو�یت ہے کہ حضور نبی �کرم نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمحضرت �بوہریر

’’تین )قسrrم کے لوگrrوں کی( �عrrائیں بلاشrrک و شrrبہ مقبrrول ہیں۔ مظلrrوم کی

�عrrا مسrrافر کی �عrrا �ور و�لrrد کی �پrrنے بیrrٹے کے لrrیے کی گrrئی �عrrا۔‘‘ )

۱۱۹(

درو سے جن �فر�� کی �عائیں مقبول ہیں۔ وہ یہ ہیں: �حا�یث مبارکہ کی

’’روزہ ��ر، عا�ل حکمر�ن، مجاہد، حاجی، بیمrrار، عفrrو و �رگrrزر کrrرنے و�لا، غrrائب کی، �ن

ر� سrrrے رو�یت ہے کہ نrrrبی سrrrب میں جلrrrد قبrrrول ہrrrونے و�لی �عrrrا غrrrائب کی ہے۔ حضrrrرت �بrrrو �ر�

نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمکریم

’’جب کوئی مسلمان �پنے مسrrلمان بھrrائی کے لrrیے �س کی عrrدم موجrrو�گی

میں �عا کرتا ہے تrrو مقrrرر کrrر�ہ فرشrrتہ کہتrا ہے تجھے بھی �یسrrے ہی نصrrیب

)۱۲۰ہو۔‘‘ )

مجموعی حو�لے سے �یکھا جائے تو مذہب �سلام نے جس طرح �نسان کی ظrrاہری ضrروریات

کا خیrrال رکھrrا ہے �سrrی طrرح �س کی بrrاطنی شخصrrیت کی تعمrrیر و تطہrrیر پrrر بھی تrrوجہ کی ہے �ور

وب کائنrات کrا پیغrام ہrد�یت ہے، آ�ن پاک جrrو بنrدے کے نrام ر عبا�ت کا مربوط نظام فکر پیش کیا۔ قر

آ�ن میں عبrrد �سے �پنے رب سے تعلق قائم کرنے �ور ر�بطے کو مضبوط رکھنے کا سrلیقہ سrکھاتا ہے۔ قrر

روب کائنrrات کی و معبrrو� کے �رمیrrان محبت �ور �طrrاعت �ور فضrrل و �حسrrان کے مظrrاہر بھی ہیں �ور ر

آ�تی ہے۔ مربیانہ تعلیم بھی �عا کی صورت میں نظر

�عrrا کrrا مقصrد �للہ غفrور و رحیم کی تrrوجہ مبrذول کر�نrrا �س کی رحمت کrو �عrrوت �ینrا �ور

آ�ن �ور �حrrا�یث سrrے �عrrا کی �ہمیت، آ�رزو کرنrrا �ور مrrد� طلب کرنrrا ہے۔ قrrر حصrrول مrrدعا کے لrrیے

رہ �یrrز�ی میں �پrrنے سrrو�مندی �ور �للہ کے نز�یrrک رفعت کrrا �نrrد�زہ ہوتrrا ہے۔ بنrrدے کrrو چrrاہیے کہ بارگrrا

د�عا مانگا کrrرے۔ یہی عمrrل خrrد� کی خوشrrنو�ی کrrا بrrاعث بھی ہے �ور �حتیاجات رفع کرنے کے لیے

Page 62: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

48

مومن کے نفس کے عین مطابق ہے۔

آ�ن حکیم وب �لعrزت نے قrر د�عا کی �ہمیت کا �ند�زہ �س بات سے لگایrا جrrا سrکتا ہے کہ �للہ ر

دوبنrrا �یrrک سrrو پrrانچ ) رن �قدس سے �عائیہ کلمrrات ر وب۱۰۵میں �نبیاء علیہم �لسلام کی زبا ( مrrرتبہ �ور ر

دوم کا پانچ )�۶۹نہتر ) دھ ول د آ�یا ہے۔ )۵( مرتبہ ��� کرو�ئے۔ علاوہ �زیں لفظ �ل )۱۲۱( مرتبہ ذکر

رن خد� کا �سrrتور رہrrا ہے۔ �عrrا گویا �عا �نبیائے کر�م کی سیرت �ولیائے کر�م کا شیوہ �ور خاصا

لی مrrر�تب پrrر فrrائز ہrrونے کے شیوہ تسلیم و رضrrا کے عین مطrrابق ہے۔ تمrrام �نبیrrا �ور �ولیrrائے کrrر�م نے �عل

اا rrو حکمrrا کrrلی نے �ع باوجو� �عا کو �پنی زندگی کا مرکز و محور بنائے رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ �للہ تعال

رک �عا کو غرور �ور �نانیت سے تعبیر کیا ہے۔ عاید کیا ہے �ور تر

رن خrrد� کی �سلامی تعلیمات کے مطابق �عائیں ہمارے لrrیے مشrrعل ر�ہ ہیں۔ یہ برگزیrrدہ بنrrدگا

زبان سے نکلے ہوئے تعمیری کلمات ہیں۔ غزضrrیکہ ہrrر �س بrrات �ور �مrrر کے لrrیے �عrrا موجrrو� ہے جس

آ�تی ہے۔ سعی و عمل کے ساتھ ساتھ �عrrا کrrا ��من بھی ہrrاتھ کی �نسان کو قدم قدم پر ضرورت پیش

سے نہیں جانا چاہیے۔

د�عrrا نہrrایت و�ضrrح ہے �ور فطrrری تقاضrrوں کے عین مختصر یہ کہ �سلام کrrا پیش کrrر�ہ تصrrور

لہذ� �س میں �عا سے متعلق غیر فطری �ور باطل رجحانات کی کوئی گنجائش نہیں۔ مطابق ہے۔ ل

د�عا فلاسفہ کی نظر میں (ج( (i ):غیر مسلم فلاسفرز

وولین سرچشrمہ قrر�ر �یrا محققین مغrرب کی یہ رو�یت رہی ہے کہ قrدیم یونrان کrو فلسrفے کrا �

آ�یونیrrا ) آ�ٹیگrrا )Ioniaجrrائے۔ خrrاص طrrور پrrر اا �یتھrrنز )Attca( کے وہ علاقے جrrو rrخصوص )

Athens( اموسrrrrrس )Samos( ملطہ )Miletus( فیس� )Ephesusرrrrrrپ )

ڈ )C.624-546B.c(Thales rrrrمشrrrrrrrrتمل ہیں۔ طrrrrrrrrالیس ) ( ) �نیکزیمن

Anaximander( r)C.610-545 B.C( نزrrنیکزیم� ، )Anaximenes)

(F.L.585-528 B.cوولین فلاسفہ کے ( یہ �و تین بڑے نام ہیں جن کو �نیائے فلسفہ میں �

Page 63: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

49

)۱۲۲طور پر یا� کیا جاتا ہے۔ )

وولین نrrام مغربی فلسفے میں یونان کی �ہمیت مسلمہ ہے �ور یونrrانی فکrrر کے حrrو�لے سrrے جrrو �

آ�ج ہم یونrrان کہrrتے ہیں �س کrrا آ�تا ہے وہ سقر�ط کrrا ہے۔ سrrقر�ط کے عہrrد کrrا �یتھrrنز جس کrrو سامنے

سرکاری مذہب �یوی �ور �یوتاوں کی پرستش کرنا تھا۔ سقر�ط کا تصور خد� �یتھrنز کے سrrرکاری مrrذہب

کے خد� کے تصور سے مختلrrف تھrrا۔ سrrقر�ط �پrrنے خrrد� کrrا ذکrrر کچھ �س �نrrد�ز سrrے کرتrrا ہے جس

طرح ہم مسلمان �یک خد� کا تصrrور رکھrrتے ہیں۔ سrrقر�ط نے �پrrنے معاشrrرے کے تمrrام مrrذہبی نظریrrات

کے بارے میں �پنے ہمعصر فلاسفروں عالموں �ور کاہنوں سے �یک منrrاظرے کی شrrکل میں بحث کرنrrا

)۱۲۳شروع کر �ی۔ لوگ سقر�ط کی باتوں کا جو�ب �پنے عقائد کی روشنی میں �یتے تھے۔ )

سقر�ط کا طریقہ تعلیم تحریر و تصنیف نہیں تھا بحث و تکر�ر تھا۔ ٹیمئیس کے ساتھ سrrقر�ط

کے مکالمے میں سقر�ط کے ہاں �عrrا کی �ہمیت و�ضrح ہrrوتی ہے جہrrاں وہ ٹیمrrئیس سrے کہتrrا ہے کہ

آ�غاز کرو۔ خد� کو یا� کرو �ور کہانی کا

"Socrates: And now, Timaeus, you, I susppose, should speak next, after duly calling upon the gods. Timaeus: All men, scorates, who have any degree of right feeling, at the beginning of every enterprise, whether small or great, always call upon God. And we, too, who are going to discover of the nature of the universe how created or how existing without creation if we be not

Page 64: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

50

altogether out of our wits must invoke the aid of gods and goddesses and pray that our words may be above all acceptable to them and in consequence to ourselves." )۱۲۴(

آ�غاز کر �یں۔ آ�پ �یوتاوں کو یا� کر کے کہانی کا سقر�ط! �ور �ب ٹیمئیس میر� خیال ہے

ٹیمئیس! سقر�ط! تمام لوگ جن میں کسی بھی �رجے کا �رست �حساس ہو

آ�غrrاز میں خrrو�ہ وہ چھوٹrrا ہrrو یrا بrڑ� خrد� کrو یrrا� کrrرتے ہیں۔ ہم وہ ہر کام کے

آ�غrrاز کrrریں لوگوں کو بھی جو کائنات کی فطrrرت کے بrrارے میں گفتگrrو کrrا

گے �ور یہ جrrاننے کی کوشrrش کrrریں گے کہ یہ کائنrrات کس طrrرح بrrنی یrrا

تخلیrrق کے بغrrیر کیسrrے موجrrو� ہے �گrrر ہم عقrrل سrrے بے بہrrرہ نہیں تrrو ہمیں

آ�غاز سے قبل خد� کو مد� کے لrrیے پکارنrrا چrrاہیے �ور �عrrا کrrرنی چrrاہیے بھی

کہ ہمارے �لفrrاظ �ن کے لrrیے قابrrل قبrول ہrوں �ور �ن �لفrاظ میں �سrتقلال بھی

)۱۲۵ہو۔‘‘ )

فلسفہ مغرب میں �و �ہم نام �فلاطون �ور �رسrrطو کے ہیں جن کے نظrrام ہrrائے �فکrrار نے جہrrاں

�یک طرف قرون وسطی کی مغربی فکر پر �پنے �ثر�ت مرتب کیے ہیں وہیں �وسری طrrرف �ن �فکrrار کے

آ�تے ہیں۔ �فلاطون ہی وہ فلسفی غالب �ثر�ت ہمیں جدید �ور عہد حاضر کے یورپی فلسفے پر بھی نظر

وولین عشrرے میں فکrر �نسrانی پrر �پrنے گہrرے �ثrر�ت مrرتب کrیے۔ ) ہے جس نے قرون وسrطی کے �

۱۲۶(

�Metaphysicalفلاطrrrون کrrrا فلسrrrفہ مrrrذہب �س کی مابعrrrد �لطبیعrrrاتی تصrrوریت) Idealismدت (کا تلازم ہے۔ �س کی فکر کے ہر �و شعبوں میں جو بنیا�ی تصور �پنی پوری ش

لی کrrا تصrrور ہے یعrrنی بہ �لفrrاظ �یگrrر خrrد� کے ساتھ جا گزیں ملتا ہے۔ وہ �س کا تصور خیر یا �لہہ �عل

Page 65: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

51

)۱۲۷کا تصور ہے۔ )

�فلاطون کے عقیدہ خد� کے حو�لے سے ڈ�کٹر مظفر حسن ملک لکھتے ہیں:

’’�فلاطون کا عقیدہ ہے کہ خد� پر �عتقا� نہ ہو تو کوئی قrrوم مضrrبوط نہیں ہrrو

لی یا گرمی حیات جو شخصrیت سrے سکتی۔ محض قوت تکوینی یا علت �ول

لی ہے �نسانوں میں �مید، عقیrrدت منrدی �ور قربrانی کی روح نہیں پھونrrک معر

آ�ر� �فrrر�� سکتی �س کے بغیر �کھے ہوئے �لوں کو سکون نہیں ملتا �ور صف

میں شجاعت کا جrrذبہ پیrد� نہیں ہrrو سrrکتا۔ لیکن خrrد� حrrئی لایمrrوت ہے یہ

سب کچھ کر سکتا ہے جو شخص �پنی غرض کrrا بنrrدہ ہrrو کrrر �پنrrا ہی مفrrا�

آ�تا ہے �ور �س کے ڈھونڈتا ہے خد� کا خوف �سے �عتد�ل کے ��ئرے میں لے

)۱۲۸جذبات قابو میں رہتے ہیں۔‘‘)

آ��رشrوں کی �رفrrع تrrرین مrrنزل )خrrد�( ہے یہی خrrیر یrrا �فلاطون کا تصور خیر جrrو خrrو� �س کے

وول ہے جrrو �شrrیا کrrو �ن کے مقاصrد کے حصrrول کی جrrانب متحrrرک بنrrائے آ��رش �یrrک �یسrrا محrrرک �

وول وول �یrrک �یسrrی صrrورت محض یrrا محrrرک � رکھتا ہے۔ �رسطو کے پورے فکری نظrrام میں یہ محrrرک �

قر�ر پاتا ہے جو �نیا کی تمام �شیا کو �ن کے مقررہ مقاصد کے حصول کی جانب متحرک بنائے رکھتا

ہے۔ �س محرک �صول کrو �رسrطو �لہ کے نrrام سrrے موسrوم کرتrا ہے۔ وہ کہتrا ہے کہ ہrrر مrrا�ی شrے کہ

جسے خد� نے تشrکل/صrورت کrrا پیکrر عطrrا کیrا ہے وہ بrrذ�ت خrrو� خrrد� کی جrrانب مائrrل بہ حrrرکت

ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ �رسطو کrا یہ بھی مفروضrrہ ہے کہ خrد� �یrک نفس مطلrrق )روح محض( ہے کہ جrو

مکمل طور پر ما�یت سے عاری وجو� ہے۔ یہ �یک �یسا روحیئتی وجو� ہے جو کائنات سے بالکل جrrد�

�ور ماور�ء ہستی ہے۔ خد� کے بارے میں �رسطو کے مذکورہ نظریات بجا طور پر ہمیں خد� سrrے متعلrrق

�یک �یسے نظریے کی جانب نشاندہی کرتے ہیں جسے توحید پرستانہ نقطہ نظر قر�ر �یrrا جrrا سrrکتا ہے۔

(۱۲۹(

پوری تاریخ فلسفہ میں �فلاطونی فکر کے بعد �گر کسی فلسفیانہ نظrrام کی قrrدر و مrrنزلت کی

Page 66: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

52

نظر سے �یکھا گیا ہے تو وہ نظام �رسطو کا فکری نظام ہے۔

Francisفر�نسrrrس بیکن ) Bacon( rr، rr)22 Jan 1561-9April د1626 ان ح ات کے �رمی فہ �ور �ینی ا۔ بیکن نے فلس د�ن بھی تھ فی نہیں سائنس رف فلس ( ص

فاضل قائم کی ہے وہ کہتا ہے:

’’�ن �و میں خلا مبحث ہrrrر گrrrز نہیں کرنrrrا چrrrاہیے ورنہ فلسrrrفہ وہم یrrrافتہ �ور

�ینیrrات ملحrrد�نہ ہrrو جrrائے گی۔ �ن �ونrrوں کے ماخrrذ جrrد� جrrد� ہیں۔ فلسrrفہ

وسی ��ر�ک سrrے شrrروع ہوتrrا ہے �ور �ینیrrات وحی و �لہrrام پrrر مبrrنی ہے۔‘‘ ) ح

۱۳۰(

بیکن نے �س حقیقت سے بھی پر�ہ �ٹھایrrا ہے کہ فلسrrفے کrrا گہrrر� مطrrالعہ مrrذہب کی طrrرف

رہنمائی کرتا ہے۔ �س کے �پنے �لفاظ میں

"A little Philosophy inclineth a man's mind to atheism but depth in philosophy bringth men's minds about to religion." ’’فلسفے کا تھوڑ� علم �نسان کو کفر و�لحا� کی طرف لے جاتrrا ہے مگrrر �س

اا مrrذہب کی طrrرف ر�غب ہوتrrا ہے۔) rrانی ذہن یقینrrے �نسrrکے گہرے مطالعہ س

۱۳۱(

ا کی�If Deathسی �نگریز فلسفی نے �پrrنے �یrrک مضrrمون " رنے کی �ع د م " میں جل

آ�فrرین کے سrrپر� کrrر �ی۔ �س کی جو قبول ہوئی �ور تھrrوڑ� عرصrrہ بعrrد �س نے �پrrنی جrrان شrrیریں، جrrان

آ�ج تک تاریخ نے �پنے سینے میں محفوظ کر رکھے ہیں۔ وصیت کے پرخلوص �عائیہ �لفاظ

"I bequeath my sould to God... My body... to be buried obscurely. My

Page 67: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

53

name to the next ages and to foreign nations." میں �پنی روح کو مالک حقیقی کے سپر� کرتا ہوں۔ میری میت کو وہrrاں �فن

آ�نے و�لے لوگrrوں کے لrrیے آ�ئے جrrائے۔ مگrrر مrrیر� نrrام تrrو کرنrrا جہrrاں کrrوئی نہ

)۱۳۲ہمیشہ یا�گار رہے گا۔ )

-Nov.694 21فrrر�نس کی سrrرزمین سrrے تعلrrق رکھrrنے و�لا �یrrک �ور فلسrrفی و�لٹrrیر )30May 1778( )Voltaireبھی �عا کا قائل تھا۔ و�لیٹر کی مذہبی فکر کے حو�لے )

سے قاضی جاوید لکھتے ہیں:

’’مrrذہبی فکrrر کے حrrو�لے سrrے و�لٹrrیر کے متعلrrق کrrوئی بrrات یقین کے سrrاتھ

(Deistکہی جrrrrrrrrrrا سrrrrrrrrrrکتی ہے تrrrrrrrrrrو وہ یہ ہے کہ وہ توحیrrrrrrrrrrدی )

تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔�س تحریک کے خیrالات کrا خلاصrہ یrوں بیrان کیrا جrrا

لی کا �ظہار وحی کی بجائے عقل کے ذریعے ہوتrrا سکتا ہے کہ ذ�ت باری تعال

ہے �ور فطری عقل کے وسیلے ہی سے �نسrrان خrrد� تrrک رسrائی پrrا سrکتا ہے۔

رہ ر�سrrت ہوتrrا ہے۔ خrrالق �ور مخلrrوق کے �نسrrان �ور خrrد� کے �رمیrrان تعلrrق بrrر�

)�۱۳۳رمیان ر�بطے کے لیے کسی �ور وسیلے کی ضرورت نہیں۔‘‘ )

و�لٹیر نے جب �یکھا کہ پا�ری �عا کے صحیح تصور پر توہمrrات کے پrrر�ے ڈ�ل رہے ہیں �ور

�س مید�ن میں �نھوں نے �س قrrدر گrrر� �ڑ� �ی ہے کہ روئے حقیقت چھپ کrrر رہ گیrrا ہے تrrو �نھrrوں نے

رک قلم سے کام لیrا۔ چنrاں چہ و�لٹrیر کے �فکrار �عا کے مقدس چہرے سے نقاب �ٹھانے کی خاطر نو

آ�خیر عمر میں تو یہ فلسrrفی بہت زیrrا�ہ خrrد� پرسrrت �ور تحریروں میں شدت کا رنگ بھی جھلکتا ہے۔

)۱۳۴ہو گیا تھا �ور �عائیں مانگنا بھی �س کی زندگی کا معمول قر�ر پایا۔ )

بنجامن فرینکلن کی و�لٹیر سے �یک ملاقات کا �حو�ل کچھ یوں ہے:

Page 68: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

54

"When Franklin met Voltaire in Paris and asked this great apostle of the enlightenment to bless his grandson, voltaire said in English God and liberty." )۱۳۵( (�مrrریکی فلسrrفی( فrrرینکلن پrrیرس میں و�لٹrrیر سrrے ملا �ور �س نے فر�نسیسrrی

فلسفی سrrے �لتجrrا کی کہ وہ �س کے لrrڑکے کrrو بrrرکت �ے و�لٹrrیر نے لrrڑکے

آ�ز��ی۔‘‘ ) )۱۳۶کے سر پر ہاتھ رکھا �ور کہا خد� �ور

د�عا کا قدر شناس تھا �ور �س نے �پنی تحریروں میں �عrrا �ور عبrrا�ت کrrا جrrو�ز بھی فrر�ہم و�لٹیر

کیا ہے۔

’’ہم خد� سے �عا یا �س کی عبا�ت �س لیے کرتے ہیں کہ ہم نے �سrrے �پrrنی

صورت پر تشکیل �یا ہو� ہے۔ ہم �سے �یک پاشrrا یrrا سrrلطان کے طrrور پrrر لیrrتے

آ�ہ و فریrا� سrے حمrد و ثنrا آ� جاتrrا ہے �ور جسrے ہیں جو طیش و �شrتعال میں

سے ر�م کیا جا سکتا ہے۔ سب قومیں �س کی عبrrا�ت کrrرتی ہیں )�پrrنے �پrrنے

آ�گے سر تسلیم خم کرتrrا ہے �ور �س کے طریقے پر( صرف عارف ہی �س کے

آ�و ہم بھی عrrو�م کی طrrرح عبrrا�ت کrrریں �حکام کو بلا چوں و چrrر� مانتrrا ہے۔

)�۱۳۷ور عارف کی طرح �س کی رضا پر ر�ضی ہوں۔‘‘ )

- �Benjamin Franklinمrrریکی فلسrrفی بنجrrامن فrrرینکلن ) Jan 17, 1706-April, 1790 ا۔rrاز۱۷۸۷( بھی �عا کے �عجاز کا قائل تھrتور سrrء میں جب �س

کنونشن بحر�ن کا شکار ہوئی تو �س نے پرزور تلقین کی کہ روز�نہ �عا مانگی جائے۔

"In the beginning of the contest with G. Britain when we were sensible of

Page 69: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

55

danger we had daily prayer in this room for the divine protection. Our prayers, sir were heard and they were answered.")۱۳۸(

آ�غrrاز میں جب ہم خطrrرے کrrا شrrعور رکھrrتے تھے ہم (برطrrانیہ کے سrrاتھ ہمrrاری مسrrابقت کے

آ�یا۔) روز�نہ خد� سے تحفظ کے لیے �عا کرتے تھے۔ سر ہماری �عائیں سنی گئیں �ور جو�ب بھی

مزید لکھتا ہے:

"I have lived, sir a long time, and the longer I live, the more convincing proofs I see that God governs in the affairs of men. We have been assured Sir, in the sacred writings, that except the Lord builds the house, they labour in vain that build it.)۱۳۹( (میں نے خاصی زندگی بسر کی ہے �ور جس قدر زیrا�ہ عرصrہ میں زنrدہ ہrrوں

مجھے قائrrل کrrرنے و�لے ثبrrوت ملے ہیں میں نے �یکھrrا کہ �نسrrان کے تمrrام

�فعال خد� کی مرضی کے تابع ہیں۔ مقدس صحائف ہمیں �س بات کrا یقین

�لاتے ہیں کہ جب تک مالک حقیقی خو� مکان تعمیر نہ کرے لوگ جو کrrر

رہے ہوتے ہیں �ن کی محنت بے سو� ہو جاتی ہے۔)

( -r)Jan 11, 1842-Aug 26 ۔William James r) rولیم جیمز د�1910 ر خ ( �مریکہ کا �یک ممتاز فلسفی ہے۔ جیمز تصور خد� کے بارے میں کہتا ہے کہ �گ

�پنا کوئی وجو� رکھتا ہے تو پھر �سے ہماری زندگیوں پر �ثر�ند�ز ہونا چاہیے �ور ہمیں یہ �یکھنا چاہیے کہ

Page 70: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

56

خد� پر ہمار� یقین کیا ہمارے �ندر حوصلہ و ہمت �ور تو�نائی پید� کرنے کrا سrبب بنتrا ہے۔ �پrنی کتrاب

The will to believe:میں لکھتا ہے " "

’’خrrد� پrrر ہمrrارے �یمrrان و �یقrrان کی حrrالت ہی وہ حrrالت ہے جrrو ہمrrاری

زنrrدگیوں �ور �س سrrے و�بسrتہ کrر��ر کrrو ہز�رہrrا نعمتrrوں �ور ر�حتrوں سrrے سرشrrار

بنائے رکھتی ہے �ور �گر ہم میں �یمان کی �س حالت کا فقrrد�ن موجrrو� ہrrو تrrو

پھر گویا ہم �نسانوں کی یہ زندگیاں محض �یک ویر�ن عمrrارت کے سrrو� کچھ

)۱۴۰نہیں رہ جاتیں۔ ‘‘ )

جیمز تجربے کو مذہبی زنrدگی کی بنیrا� بناتrrا ہے۔ �س کے نز�یrrک خrrد� کے وجrrو� کrا سrب

سے بڑ� ثبوت بنیا�ی طور پر کسی شخص کے ��خلی �ور مشاہد�تی عمل ہی میں موجو� ہے۔ یہی وجہ

"The verieties of religions experienceہے کہ جیمrز کی کتrاب "

روحانی تجربات سrے بھrری پrڑی ہے۔ �ن روحrrانی تجربrات میں جس تجrربے کی کrrثرت ہے وہ ہے �عrrا

�س کی �ہمیت و فضیلت �ور �عاوں کی مستجابی کا عمل جیمز لکھتا ہے:

�عا کرنے و�لے کی زندگی میں کسی عمیق سرچشrrمے سrrے �یسrrی قrrوت کrrا

�ضافہ ہوتا ہے جس کا �ظہار عالم مظاہر کے �عمال میں ہوتا ہے۔ یہ �ثrrر کبھی

نفس کی زنrrدگی میں ظrrاہر ہوتrrا ہے �ور کبھی عrrالم خrrارجی میں۔ مrrذہب کrrا

�ساسی عقیrدہ یہ ہے کہ �عrrا کے ذریعے سrے خفتہ روحrانی قrوتیں بیrد�ر ہrوتی

)۱۴۱ہیں �ور کچھ روحانی نتائج پید� کرتی ہیں۔ )

(iiمسلم فلسفی ) �سلامی فلسفہ کا �صrrل ماخrrذ یونrrان ہے جب مسrrلمانوں نے شrrام، مصrrر، عrrر�ق �ور عجم کrrو

فتح کیا تو وہ یونانی فلسفہ سے متعrrارف ہrrوئے۔ یہ فخrر مسrلمان مفکrرین کrو حاصrل ہے کہ �نھrrوں نے

یونانی فلسفے کا محض �عا�ہ نہیں کیrrا بلکہ �س میں بیش بہrrا �ضrrافے کrrر کے �سrrے �یrrک مربrrوط فن

کی حیثیت �ی۔ بقول ڈی �ولیری:

Page 71: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

57

آ�بیrrاری نہ کی ہrrوتی تrrو �س کی شrrاخیں کبھی ’’�گر مسلمانوں نے فلسفہ کی

)۱۴۲کی سوکھ چکی ہوتیں۔‘‘ )

مسrrلم فلسrrفے سrrے مrrر�� وہ �فکrrار و نظریrrات ہیں جrrو ہrrر �ور کے مسrrلمان

مفکرین مختلف فلسrrفیانہ مسrrائل کے حrrل کے طrrور پrrر �پrrنے مخصrrوص نقطہ

نگاہ سے پیش کرتے ہیں۔ �س نقطہ نگrاہ کی تعمrیر و تشrکیل میں �ن فکrری

رویوں �ور بنیا�ی عقیدوں کی کارفرمائی موجrو� رہی ہے جrو �سrلامی تعلیمrات

)۱۴۳پر مبنی تھے۔ )

یہ حقیقت عیاں ہے کہ �یک مسلمان فلسفی �پنے مابعد �لطrrبیعی نظrrام فکrrر سrrے �لrrگ رہ کrrر

نہیں سوچ سکتا �گر �ن مخصوص بنیا�ی مسائل و تصور�ت کا جrrائزہ لیrrا جrrائے جن کے سrrاتھ مسrrلم

فلاسفہ کی گہری �لچسپی رہی تو و�ضح ہوتا ہے:

آ�ن �ور حrrدیث کے ’’فکر یونrrان سrrے �ثrrر قبrrول کrrرنے کے بrrاوجو� �نھrrوں نے قrrر

پیر�یہ �ستدلال سے بھرپور �ستفا�ہ کیrا بلکہ �ن پrrر �سrلامی تعلیمrrات کrا رنrگ

�س قدر غالب تھا کہ �نھوں نے سrrب سrrے زیrrا�ہ �لچسrپی مrrذہب �ور فلسrفے

آ�ہنrrگ کrrرنے میں میں مطابقت پید� کرنے �ور عقل و وحی کے تقاضوں کو ہم

)۱۴۴لی۔‘‘ )

’’تصور �عا‘‘ کے تناظر میں مسلم فلاسفرز کی تحریروں کا جائزہ لیا جائے تrو مختلrrف مکتبہ

آ�تے ہیں جن میں �یک طrrرف تrrو معrrتزلہ ہیں۔ معrrتزلہ �یrrک عقلیت پسrrند فrrرقہ جس کrrا بrrانی فکر سامنے

آ�ن مخلrrوق ہے توحیrد یی تھrrا۔ معrrتزلہ کے نز�یrک قrر �یر�نی نثر�� و�صل بن عطا شاگر� خو�جہ حسrن بصrر

اا معلوم کی جا سکتی ہے �ور گناہ کبیرہ کrا مrرتکب کrافر نہیں۔معrتزلہ �عrا کی �فrا�یت کے منکrر عقل

آ� جاتrrا ہے۔ فی �لحقیقت ہیں کیوں کہ �ن کے نز�یrrک �عrrا سrrے ذ�ت �لہیہ کی کامrrل ور�ئیت میں فrrرق

لہذ� �سے �پنی مہمات و حrrو�ئج میں تائیrrد �یrrز�ی طلب کrrرنے کی �نسان خو� �پنے �فعال کا خالق ہے ل

آ�ن لی نے قrrر ضrrرورت نہیں ہے۔ �فعrrال �نسrrانی خrrو� �پrrنے نتrrائج کے حامrrل ہrrوتے ہیں یrrوں جب �للہ تعrrال

Page 72: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

58

حکیم میں �پنے بنrrدوں کrrو �پrrنے حضrور مسrrتدعی ہrrونے کے لrrیے �رشrا� فرمایrrا ہے تrrو �ر�صrل �س سrrے

مقصو� ذ�ت باری کی حمد و ثنا ہے �ور جب بندوں سے �ن کی �عائیں سننے کا وعدہ کرتrrا ہے تrrو یہ

)۱۴۵کسی نیک عمل کا �جر محض ہوتا ہے جس کی وہ �نھیں ضمانت �یتا ہے۔ )

للہی پrrر مرتکrrز ہے۔ آ�ز�� �ر��ہ � معتزلہ کے �وسری طرف �شعریہ کا �بستان فکر ہے جو مطلق �ور

�عrrا کی قrدر و قیمت کrا قائrrل ہے۔ �نتہrا پسrند معrrتزلہ نے عقلیت پسrند کے جrrوش میں بعض بنیrا�ی

آ�ز�� خیrالی کی �ینی تصور�ت کو �س حد تک بدل کر رکھ �یا کہ عام لوگ مذہبی عقائد سے فrر�ر �ور

جانب جھکاو محسوس کر رہے تھے۔ �شعریہ نے �یrک طrرف معrتزلہ کے عقائrد و نظریrات کے مقrابلے

آ�ن و حدیث میں بیان کrر�ہ عقیrدوں کی مrد�فعت کی تrrو �وسrری طrرف رو�یت پرسrتوں کے �س میں قر

نقطہ نظر کی مخالفت کی کہ مrذہبی معrاملات میں عقrrل کrrو بالکrل ہی �سrتعمال نہیں کرنrا چrاہیے۔

�شعریہ نے �سلامی تعلیمات کو �س وقت �نحطاط سے بچایا �ور یونانی �فکrrار کے خلاف �یrrک �فrrاعی

مورچہ قائم کیا۔ معروف �شعری مفکر غز�لی کی شاہکار تصrrنیف ’’تہrrافتہ �لفلاسrrفہ‘‘ �س سلسrrلے کی

)۱۴۶یا�گار فکری کاوش ہے۔ )

�شعریہ �عا کو مسلمہ طور پر خیر سمجھتے ہیں �ور یہ �س بات کا بدیہی ثبوت ہے کہ �ن کrrا

للہی کے سامنے جو مکمل �ختیار بشری �ور �وسرے ثانوی �سباب سے �نکار �ور �س کی بنا پر رضائے �

سر تسلیم خم کرنا پڑتا ہے۔ �سے کسی طرح بھی عقیدہ جrrبر قrrر�ر نہیں �یrrا جrrا سrکتا۔ �شrrعری رسrائل

للہی میں کیسrrے مrrو�فقت میں یہ مسئلہ بڑی وضاحت سے �ٹھایrrا گیrrا ہے کہ �عrrائے مقبrrول �ور قضrrائے �

ولق )مشروط( میں دمع درم �ور قضائے دمب اا قضائے پید� کی جا سکتی ہے۔ �س مسئلے کے جو�ب میں عموم

خط �متیاز کھینچا جاتا ہے۔ موخر �لذکر صورت یہ ہے کہ �س �مر و�قعہ کrو پیش نظrر رکھrrتے ہrrوئے کیrا

للہی کے طے کر�ہ �سباب میں ��خل ہrrو جrrاتی ہے۔ قضrrائے ویت � جاتا ہے �ور یوں �عا �پنی نوبت پر مش

للہی میں کسی قسم کی تبrrدیلی نہیں کrrر سrrکتی۔ �س شrrخص کrrو د�عا مشیت � دمبرم کی صورت میں

للہی نصیب ہو گی جو �عا کrrرے گrrا �ور یہ �عrrا بہرحrrال �پنrrا مطلrrوبہ مقصrrد حاصrل کrر بہرحال تائید �

کے رہے گی �ور �جابت �عا کے �سباب و حrrالات کrrو قضrrائے معلrrق میں شrrامل کrر لیrا جrrائے گrrا۔ )

Page 73: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

59

۱۴۷(

متکلمین نے تقدیر مبرم �ور تقدیر معلق کی �صrrطلاحوں میں �س مسrrئلے کی وضrrاحت کrrرنے

کی کوشrrش کی ہے حrrالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہrrر قسrrم کے فیصrrلے کrrرنے و�لا وہی ہے کrrوئی �یسrrی

ہستی نہیں جو �س کی ر�ہ رو کے �ور نظام کائنات کی کوئی شے نہیں جو �سے عاجز کر �ے۔

رر�ثر مسrrلم فلاسrrفہ کے ہrrاں مrrا�ہ پرسrrتانہ سrrوچ نے یہ تصrrور �یrrا کہ یہ عrrالم فلسفہ یونان کے زی

�سباب ہے �ور �نسان �پنی تدبیر سے وسائل مہیا کرتا ہے �ور نتائج حاصrrل کرتrrا ہے۔ �سrrے �عrrا کی کیrrا

رر خد� تrrو ضرورت ہے بعض سا�ہ لوح �س �ستدلال سے متاثر ہوئے یہ �لیل نہیں منطقی مغالعہ ہے۔ منک

لی کrرنے و�لا کہے تrو یہ محض �س کی ذہrrنی �لجھن یہ بات کر سکتا ہے مگر مسrلمان ہrونے کrا �عrو

اا ہے۔ �نسان جو تدبیر کرتا ہے وسائل مہیا کرتا ہے جو �سباب پہنچاتا ہے �گر وہ �ن کا جائزہ لے تو لازم

اا یہ rrوم قطعrrس نتیجے پر پہنچے گا کہ �نھیں موثر بنانے میں کوئی �ور ہاتھ کام کر رہا ہے۔ �عا کا مفہ�

نہیں کہ �نسان تدبیر وسائل �ور تنظیم �سباب سے ہاتھ کھینچ لے۔ �عا کا مقصد یہ ہے کہ �نسان �پrrنے

رب سے کہتا ہے کہ �ے پرور�گrار میں نے �پrrنی بسrاط کے مطrrابق �پrrنی کوتrrاہیوں کے باوصrrف یہ کیrا

آ�ور نہیں �سے نتیجہ خیز بنا �ے۔ �س طرح بندہ �پrrنے رب سrrے جrrڑ� رہتrrا ہے �ور �گrrر کبھی کاوشrrیں بrrار

ہوتیں تو وہ مایوسی کا شکار ہونے کے بجائے �پنے رب کی رضا میں ر�ضی رہتا ہے۔ �عا �ور تrrدبیر میں

تضا� نہیں بلکہ یہ �ونوں �یک �وسرے کو مستحکم بناتی ہیں �ور یوں �عrrا �نسrrان کی بrrاطنی کیفیrrات

کو صحیح سمت �کھاتی ہے۔

مسلمانوں میں باقاعدہ فلسفے کی �بتد� �لکندی سے ہوتی ہے یہ فلسفہ فار�بی محمد بن زکریrrا

ر�زی، �بن سینا �ور �لغز�لی سے ہوتا ہو� �سrrلامی �نrrدلس کی طrrرف منتقrrل ہrrو جاتrrا ہے جہrrاں �بن مrrاجہ،

�بن طفیل �ور �بن رشد جیسے نامور فلاسفر پید� ہوتے ہیں �ور یورپ پر �پنے �فکار و نظریات کے گہrrرے

�ثر�ت مرتب کرتے ہیں۔

۔ الکندی:۱ کندی پہلا عرب فلسفی تھا جس نے فلسفہ یونان �ور سائنسی علوم پر کتابیں لکھیں �س کی

Page 74: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

60

بدولت فلسفے کو مسلم تمدن میں �یrrک نمایrrاں مقrrام ملا۔ کنrrدی کrrا عظیم کارنrrامہ جس کے بrrاعث

�سے نمایاں مقام حاصل ہو� یہ تھا کہ �س نے سب سے پہلے فلسrrفے �ور مrrذہب یrrا عقrrل �ور وحی کے

آ�یrات آ�ہنrگ کrرنے کے لrیے �رمیان مطابقت �ریافت کرنے کی کوشrش کی �ور فلسrفہ و مrذہب کrو ہم

لی کے اا توحیrrد، ذ�ت و صrrفات بrrاری تعrrال آ�نی کی فلسفیانہ تعبیر پر زور �یا ہے �ور عقائد �سrrلامی مثل قر

باہمی تعلق �ور تخلیق کائنات وغیرہ کی فلسفیانہ بنیا�یں فر�ہم کیں۔ مذہب کی �س فلسrrفیانہ تعبrrیر کrrو

�س نے فلسفے �ور مذہب کو �یک �وسرے کے قریب لانے کی کوشش کے طور پrrر �پنایrrا۔ کنrrدی کی

نظر میں �للہ کی ذ�ت �تنی ور�ء �لور� ہے کہ �سے منفی پیر�ئے میں ہی بیان کیا جا سکتا ہے۔

’’وہ مrrrrا�ی نہیں �س کی کrrrrوئی صrrrrورت نہیں نہ �س کی کمیت ہے نہ ہی

کیفیت �س کrrا کrوئی ہمسrر نہیں نہ �س کی جنس ہے نہ فعrrل نہ نrوع وہ غrrیر

رر �نسانی کے کسی سrrانچے میں متحرک ہے۔ مختصر یہ کہیے کہ �للہ کو فک

)۱۴۸ڈھالا ہی نہیں جا سکتا۔‘‘ )

جو ذ�ت فکر �نسانی میں سمو نہیں سکتی یقینا وہ �یسی کامل �ور �زلی ہے کہ �س سrrے برتrrر

کوئی حقیقت نہیں �ور نو�زنے کا �ختیار صرف �سی کی ذ�ت کے ساتھ و�بستہ ہے۔و عن��د علی��ک ف��ابع العلو

الی��وم فاس��تانسۃوبالوحد (�ور �پنے پرور�گار سے بلند مرتبت کا طالب ہو �ور وحدت سے مانوس ہrrو ۔ (

(۱۴۹(

۔ابن سینا:۲ �بن سینا �یک عظیم فلسفی، شاعر، ماہر طب، ریاضی ��ن، موسیقار �ور مختلف علrrوم و فنrون

د�عا کی قدر و قیمت کrrا قائrrل رر خد� �ور �عا کو �یکھا جائے تو وہ کا ماہر تھا۔ �بن سینا کے ہاں تصو

تھا۔ وہ جب بھی کسی فکری �لجھن میں مبتلا ہوتا تو فی �لفور مسrrجد کrrا رخ کرتrrا۔ �س �لجھن کے

Page 75: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

61

حل کے لیے �عا کرتا۔ وہ �عا کی تاثیر �ور �فا�یت کا بے حد معترف تھا۔ �س نے �عا کے فلسفے پrrر

�یک مستقل رسالہ �لنجاۃ بھی تصنیف کیا۔ قبور �ولیا کی زیارت کو وہ موجب خیر و بrرکت تصrور کرتrrا

تھا۔

�بن سینا کو �سلام سے گہری عقیدت تھی۔ وہ �یک سچا مسلمان تھrrا۔ رو�یت پسrrند حلقrrوں

کی جانب سے �س کے خلاف کفر و �لحا� کے فتrوے صrا�ر کrیے گrئے تrrو �س نے پrرزور تر�یrrد کی

�ور �یک رباعی میں �پنے خیالات کا �ظہار کرتے ہوئے کہا:محکم تر�ز �یمان من �یمان نہ بو� آ�سان نہ بو� کفر چومنی گز�ف

)۱۵۰( پس �ر ہمہ �یر یک مسلمان نہ بو� آ�نم کافر �ر� چو من یکے و

آ�سان نہیں میرے �یمان سے زیrrا�ہ مضrrبوط کسrrی �وسrrرے شrrخص )مجھے کافر قر�ر �ینا �تنا

کا �یمان نہیں ہو سکتا۔ میں �س �نیا میں یکتا ہوں۔ �گر میں کافر ہوں تو پھrrر �س �نیrا میں کہیں بھی

کوئی �ور شخص مسلمان نہیں۔(

�بن سینا کے نز�یک خد� کی ذ�ت منفر� �ور یکتا ہے۔ وہ و�جب �لوجو� �ور مطلق طrور پرسrا�ہ

ہے۔ باقی تمام �شیا ممکن �لوجو� ہیں �ور ما�ے سے مrرکب ہیں۔ خrrد� کے ہrrاں وجrrو� �ور مrrاہیت �لrrگ

�لگ نہیں جیسا کہ �وسری تمام �شrrیاء میں ہیں۔ چنrrانچہ خrrد� کے موجrrو� نہ ہrrونے کrrا تصrrور ہی نہیں

کیا جا سکتا۔ �ور خد� ہی کی ذ�ت �یسی کامل ہے جس سے عرض معrrروض کی جrrا سrrکتی ہے۔ �بن

سینا کا قول ہے:

ہر شام سوچو کہ �ن کے وقت تم سے کوئی بات منشrrائے �یrrز�ی کے خلاف

تو نہیں ہوئی �ور سجدے میں گر کر �گلے �ن کو بہتر رنگ میں گز�رنے کی

(�۱۵۱عا مانگو۔ )

رم �رضrrی کی تrrرتیب �ور عrrالم سrماوی کے �سrrباب کی مrrو�فقت کrrا �عائے مسrتجاب �عrrا عrrال

للہی کے طلب گrrار ہrrوتے ہیں تrrو )ہمrrاری یہ �عrrا( قrrو�نین نتیجہ ہوتی ہے جب ہم �عrrا کے ذریعے تائیrrد �

کائنات کے مطابق کرہ ہائے سماوی کی خیال کی صورتوں پر �یک ما�ی ہجوم کی طرح �مڈ کر �سی

Page 76: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

62

طرح ٹھوس �ثر�ت مرتب کرتی ہے جس طرح �نسان کrrا تخیrrل �س کے �پrrنے جسrrم پrrر �ثر�نrrد�ز ہوتrrا ہے۔

آ�ں �نھیں کرہ سماوی نے �نسانوں کی �عا کے بارے میں صrrلاح �ی �ور پھrrر یہ صrrلاح عrrالمگیر مزیدبر

سلسلہ �سrباب و علrrل میں �پrنی جگہ بنrا لیrتی ہے۔ �س وقت یہ کہrا جrا سrکتا ہے کہ یہ �رحقیقت �ن

�سباب کے باہمی تعامل کا نrrتیجہ ہے۔ �بن سrrینا کے قrrول کے مطrrابق �عrrا ہی کrrرہ سrrماوی کے سrrاتھ

�نسrrان کrrا بلاو�سrrطہ ر�بطہ �سrrتو�ر کrrرتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ �عrrائیں جrrو خrrاص طrrور پrrر بrrارش �ور

(�۱۵۲یسی ہی �وسری باتوں کے لیے مانگی جائیں بڑی �فا�یت کی حامل ہوتی ہیں۔ )

۔ امام غزالی:۳ مسلم مفکرین میں غز�لی ممتاز مقام پر فائز ہیں۔ �ن کا شمار �ن فلسفیوں میں ہوتrrا ہے جنھrrوں

نے �لہیات، تصوف، منطق، �خلاقیات �ور علوم �ینی میں غیرفانی نقوش ثبت کیے۔ �نھrrوں نے حقیقت

مطالعہ تک رسائی حاصل کرنے کا �یک ہی ر�سrتہ بتایrا ہے۔ وہ ہے روحrانی تجrربے کrا ر�سrتہ جس کی

بدولت ہم فلسفے �ور مذہب کے �صل حقrrائق �ریrrافت کrrر سrrکتے ہیں۔ غrrز�لی عقrrل کی نارسrrائی سrrے

آ�گاہ تھے جبکہ فلاسفہ عقل کی برتری کے قائل تھے۔ غز�لی کے ہاں �عا �ور �س کی قدر و قیمت کا

وول جو عبrrا��ت پrrر محیrrط �ند�زہ ’’�حیا علوم �لدین‘‘ کے مطالعے سے ہی ہو جاتا ہے۔ جس کی جلد �

آ���ب و یی نے �عrrا کے ہے �س کrrا نrrو�ں بrrاب ذکrrر �ور �عrrاوں کے بیrrان میں ہے جس میں �مrrام غrrز�ل

فضیلت، �ہمیت، �س کے طریقہ کار، �س کے �وقات غرضیکہ �نبیا کی �عائیں بھی شامل کی ہیں۔

للہی ہے �ور کائنrrات کrrا ہrrر فعrrل �س کی دحب � غز�لی کے ہاں بلنrrد تrrرین �خلاقی نصrrب �لعین

رضا کا مرہون منت ہے۔ ہر کام میںخد� کا �ر��ہ �س کی مرضrrی شrامل ہے۔ �س کی توفیrق شrامل حrrال

یی کے بrrارے میں لکھrrتے ہو تو �نسان کی تمام منزلیں سہل ہو جاتی ہیں۔ محمد لطفی جمعہ �مام غز�ل

ہیں:

’’غrrز�لی عقلی فیلسrrوف نہ تھے بلکہ بrrالطبع مrrذہبی فلسrrفی تھے۔ �نھrrوں نے

علم عقل �ور شرع کو �س حالت تrrک پہنچrrنے کrrا ذریعہ قrrر�ر �یrrا جrrو �ن کی

(۱۵۳طبیعت کے مناسب تھا۔‘‘ )

Page 77: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

63

۴: ہ ابن ماج ۔ �بن ماجہ بہت بڑ� فلسفی، قابل سائنس ��ن، عالم ��ب و نحو، حاذق، طبیب، ممتrrاز موشrrح

آ�تش نفس نے نو�ز تھا۔ نویس �ور

للہی ہے۔ �س رن ماجہ عقل کی �ہمیت کا قائل تھا۔ �س کا خیال تھا کہ عقrrل �یrrک عطیہ � ’’�ب

کے علاوہ �نسانوں کے تمام رجحانات �ور میلانات �کتسrrابی ہیں۔۔۔۔ �س نے �س نقطہ نظrrر کrrا �ظہrrار

آ�مد کر کے �پنے معمولات زندگی میں صحیح رجحانات کو فروغ کیا کہ ہم خد� کے �حکام پر عملدر

�ے سکتے ہیں۔ �بن ماجہ کا خیال تھا کہ باطنی روشنی کے حصول میں حسب ذیل تین �مور ممد و

معاون ہوتے ہیں۔

وول۔ للہی میں مشغول رکھا جائے �ور ہر لحظہ خد� کی تسبیح و تہلیل کی جائے۔� زبان کو ذکر �

�عضائے جسمانی کو نور ہد�یت کے تابع کیا جائے۔�وم۔

للہی سے غافل کرنے و�لی ہو۔ )سوم۔ (۱۵۴ہر �س شے سے علیحدگی �ختیار کی جائے جو ذکر �

مندرجہ بالا تینوں �مور �بن ماجہ کے متصوفانہ رجحانات کے عکاس ہیں۔ خrrد� کی حمrrد �س

کی صفات کا بیان ہی �ل کی معرفت کے لیے �سrrاس ہے۔ قrrربت کی �ہمیت و�ضrrح کrrر �یrrتی ہے کہ

خد� ہی ہستی مطلق ہے۔ �س کا کوئی ہمسر نہیں۔ �سے ہی پکار� جائے۔

ہ علام محمد اقبال:۵ ۔ �قبال کو فلسفے سے گہری �لچسپی تھی۔ �نھوں نے جامعہ میونخ میں ڈ�کٹریٹ کے لیے جو

Theمقrrrالہ پیش کیrrrا وہ فارسrrrی مابعrrrد �لطبیعrrrات کے موضrrrوع پrrrر تھrrrا۔ �قبrrrال کے خطبrrrات "reconstruction of religions thought in Islamرجمہ " کا ت

’’تشrrکیل جدیrrد �لہیrrات �سrrلامیہ‘‘ کے عنrrو�ن سrrے ہrrو چکrrا ہے۔ �سrrلامی فکrrر کی تشrrکیل نrrو کے

ء میں۱۹۲۹موضوع پر �قبال نے �پنے خطبrrات مسrلم �یسوسrی �یشrrن مrrدر�س کی �عrrوت پrrر جنrrوری

مدر�س میں �رشا� فرمائے۔ یہ کل سات خطrrبے ہیں۔ �ن میں تیسrrر� خطبہ �عrrا سrrے متعلrrق ہے جس کrrا

عنو�ن ہے ’’ذ�ت �لہیہ کا تصور �ور حقیقت �عrrا‘‘۔ �قبrrال نے �س خطrrبے میں �عrrا کی �ہمیت �س کی

Page 78: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

64

مختلف صورتیں �ور �نسان کی باطنی کیفیات پر روشنی ڈ�لی ہے۔ لکھتے ہیں:

علم کی تلاش کی تمام صورتیں �عا ہی کی مختلف �شکال ہیں۔ فطرت کا سائنسی مشاہدہ

(۱۵۵کرنے و�لا بھی �یک طرح کا صوفی ہے جو �عا میں مشغول ہے۔ )

�قبال کے مطابق فطرت کا حکیمانہ مطالعہ �پنی تکمیل کے لیے �عrrا کے تجrrربہ کrrا متقاضrrی

ہے۔ �ر�صل علم کی جستجو جس رنگ میں بھی کی جائے عبrrا�ت کی �یrrک شrrکل ہے �ور �س کے

لیے فطرت کا علمی مشاہدہ بھی کچھ ویسا ہی عمل ہے جیسے صوفی کا سلوک و عرفان کی مrrنزلیں

طے کرنا۔ مزید علامہ �قبال فرماتے ہیں:

آ�رزو کی ’’�عا خو�ہ �نفر��ی ہrrو، خrrو�ہ �جتمrاعی ضrمیر �نسrانی کی �س نہrایت �رجہ پوشrیدہ

ترجمان ہے کہ کائنrات کے ہولنrاک سrکوت میں وہ �پrنی پکrار کrا کrوئی جrrو�ب سrنے۔ یہ �نکشrاف و

وسس کا وہ عدیم �لمثال عمrrل ہے جس میں طrrالب حقیقت کے لrrیے نفی ذ�ت ہی کrrا لمحہ �ثبrrات تج

(۱۵۶ذ�ت کا لمحہ بن جاتا ہے۔‘‘ )

مختلrrف فلاسrrفر زکے ہrrاں �عrrا کrrا عقلی جrrو�ز پیش کrrرنے کی متعrrد� کاوشrrیں �س �مrrر کی

ولمہ ہے �ور �نسان کی فکر تمام تر مذ�ہب سے بrrالاتر ہrrو کrrر د�عا کی حقانیت مس شہا�ت �یتی ہیں کہ

ہر وقت �س ذ�ت کی تلاش میں سرگر��ں رہتی ہے جو سب سے برتر ہے۔

)�( �عا کا نفسیاتی پہلولی نے �نسان کو تخلیق کیا۔ عقل کی �ولت سے نو�ز� �ور �نیا میں �پنا خلیفہ مقrrرر کیrrا �للہ تعال

�ور �سے یہ �ختیار �یا ہے کہ وہ عقل کو �ستعمال کرتے ہrrوئے حrrق و باطrل میں تمrیز کrرے �ور �للہ کے

د�س بتائے ہوئے ر�ستے پر چلے۔ �نسان میں جسم �ور روح کے ساتھ ساتھ نفس بھی موجrrو� رہتrrا ہے �ور

کی نفسیاتی صحت �س بات کی مرہون منت ہے کہ وہ �للہ کی طرف سے عائrrد کrrر�ہ �حکrrام �ور ذمہ

��ریوں کو کس حد تک کامیابی سے عملی جامہ پہناتا ہے۔ �ن ذمہ ��ریوں میں سrrب سrrے �ہم ’’�یمrrان

آ�ن میں �یمان باللہ رکھنے و�لوں کی نشانی یہ بتائی گئی ہے۔ باللہ‘‘ ہے �ور قر

Page 79: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

65

ترجمہ: ’’سچے �ہل �یمان تrrو وہ لrrوگ ہیں جن کے �ل �للہ کrrا ذکrrر سrrن کrrر

آ�یات �ن کے سامنے پڑھی جاتی ہیں تو �ن کrrا لرز جاتے ہیں �ور جب �للہ کی

(�۱۵۷یمان بڑھ جاتا ہے �ور وہ �پنے رب پر �عتما� رکھتے ہیں۔ ‘‘ )

حقیقت تو یہ ہے کہ ’’�یمان‘‘ نفسیاتی صحت کrا بrrاعث ہے �ور نفسrیاتی صrحت �یمrrان کrا

نتیجہ ہے۔ نفس کی صحت تکمیل �یمان کی علامت ہے �ور �یمان کی کمزوری و قوت ہر �عتبار سrrے

نفس پر �ثر�ند�ز ہوتی ہے۔ �صلاح کر��ر کے لیے وہ کوشrrش بہrrترین ہے جrrو �نسrان میں حrrق طلrrبی کی

خو�ہش پید� کرے جس کے نتیجے میں وہ �للہ سے قربت حاصل کرنے کی سعی کرے۔

�للہ کے قرب کے حصول کا بہترین ذریعہ ’’عبا�ت‘‘ ہے۔ عبا�ت سے مر�� وہ سrrارے �قrrو�ل و

�فعال ہیں جو �للہ کی رضا کا باعث ہیں۔ پختہ �یمان �ور عبا��ت �نسان کے ذہنی و جسمانی فو�ئد کا

پیش خیمہ ہیں۔ خrrد� کrrا قrrرب �س کrrا ذکrrر �س کی یrrا� �نسrrان کی متrrو�زن شخصrrیت کی تعمrrیر و

آ�ل عمر�ن میں فرماتا ہے: آ�ن کی سورہ لی قر تشکیل میں �ہم کر��ر ��� کرتی ہے۔ �للہ تعال

’’)مریم سے فرمایا( �س �ور�ن میں �پنے رب کو بہت یا� کرنا �ور صبح و شام

(�۱۵۸س کی تسبیح کرتے رہنا۔ ‘‘ )

سورہ کہف میں �للہ فرماتا ہے:

’’�ور �پنے �ل کو �ن لوگوں کی معیت پر مطمئن کرو جrrو �پrrنے رب کی رضrrا

(۱۵۹کے طلب گار بن کر صبح و شام �سے پکارتے ہیں۔ ‘‘ )

�للہ سے تعلق �نسان کی شخصیت میں �من �ور حفاظت کی کیفیت پیrrد� کرتrrا ہے۔ �س سrrے

�عصاب میں سکون پید� ہوتا ہے �ور �ضطر�ب رفع ہو جاتrrا ہے۔ جب �یrrک شrrخص کrrو یہ پختہ یقین ہrrو

آ�ئے �س کی زندگی بحیثیت مجمrrوعی �یrrک �یسrrی قrrوت کی جاتا ہے کہ خو�ہ کوئی بھی مشکل پیش

حفاظت میں ہے جس پر مکمل �عتمrrا� کیrrا جrrا سrrکتا ہے تrrو یہ یقین �س کی یہ کمrrزوری کے خلاف

ڈھال بن جاتrrا ہے۔ مrrاہر نفسrیات ولیم جیمrrز �پrrنے ذ�تی تجrربے کی بنrrا پrrر خrrد� کے قrرب کی کیفیت

نہایت موثر �ند�ز میں یوں بیان کرتا ہے:

Page 80: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

66

"God is more real to me than any thought or thing or person. I feel his presence positively and the more as I live in closer harmony with his laws as written in the body and mind. I talk to him as a companion in prayer and praise and our communion is delightfull. He is mine and I am his never leaves me, it is a abiding joy. Without it life would be a blank a desert a shoreless, trackless waste." )۱۶۰( )کسی بھی چیز، خیال یا شخص سے زیا�ہ خد� میرے لیے حقیقی ہے۔ میں

�س کی موجو�گی کو محسوس کرتا ہوں �ور میں �پنے جسrrم �ور روح کrrو �س

کے قو�نین کے قrrریب ر�حت محسrrوس کرتrrا ہrrوں۔ میں �س سrrے �یrrک �وسrrت

کی مانند �عا کرتا �ور تعریف کرتا ہوں �ور ہماری گفتگrrو ر�حت بخش ہے۔ وہ

میر� ہے �ور میں �س کrا۔ یہ مسrتقل خوشrی ہے۔ �س کے بغrrیر زنrدگی خrrالی،

�یک صحر� �ور بے سمت بے نشان ہے۔(

بے شک �پنی ذ�ت کو �للہ کے حصار محبت میں �ے �ینا �یrrک �طمینrان بخش بrrات ہے �ور

�س کے بغیر زندگی میں سے �س کا �صrrل رنrrگ ہی غrrائب ہrrو جاتrrا ہے۔ ڈ�کrٹر محمrrد �جمrrل لکھrrتے

ہیں:

Page 81: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

67

’’مذہب حقیقت کے ساتھ قrrرب �ور زنrrدہ تجrrربے کی تمنrrا کرتrrا ہے �ور یہ کہ

آ�پ سrrے �بھرنrrا پڑتrrا ہے �ور �پrrنی قrrرب حاصrrل کrrرنے کے لrrیے فکrrر کrrو �پrrنے

تکمیل �یک �یسے ذہrنی رویے کے سrاتھ کرتrا ہے جسrے مrذہب �عrا کے نrام

آ�خrrری �لفrrاظصلى الله عليه وسلمسے یا� کرتا ہے �ور �عrrا ہمrrارے پیغمrrبر کے لبrrوں پrrر

(�۱۶۱یک �عا تھی۔‘‘ )

گویا �عا �یک جبلی �ور فطری عمل ہے۔ �عا سے جrrو عرفrrان حاصrrل ہوتrrا ہے �س کی نrrوعیت

رہ ر�سrrت ہمکنrار ہوتrا ہے۔ جدیrrد عقلی یا �ستدلالی نہیں ہوتی۔ �عrrا میں �نسrان حقیقت مطلقہ سrے بrر�

آ�گاہ ہیں۔ ولیم جیمز کے بقول: ماہرین نفسیات �عا کی معالجاتی �ہمیت سے

Through prayer, religion insists, things which can not be relized in any other manner come about: energy which but for prayer would be bound is by prayer set free and operates in some part, be it objective or subjective of the world of facts. )۱۶۲( )مذہب کے �ندر یہ یقین و�ثق موجو� ہے کہ جو نتrrائج کسrrی �ور طrrریقے سrrے

پید� نہیں ہو سکتے وہ �عا سے پید� ہو سکتے ہیں۔ فطرت میں جو قrrوتیں بنrrد

آ� تھیں �ن کے �رو�زے کھل جاتے ہیں �ور ممکنrrات وجrrو� معrrرض شrrہو� میں

(۱۶۳جاتے ہیں۔( )

�عا �نسان کے �ندر باطنی تناو، فکrrر �ور غم کrrو سrrکون �ور �طمینrrان میں بrrدل �یrrتی ہے۔ �س

سے �نسان میں �یک باطنی تو�زن کا �حساس پید� ہوتا ہے۔ �عا کے شفائی �ثر�ت مسrrلمہ ہیں۔ حضrrرت

رہ سے رو�یت ہے کہ نبی کریم نے فرمایا:صلى الله عليه وسلمعائش

Page 82: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

68

(۱۶۴’’�عا وبا �ور تکلیف کو �ور کر �یتی ہے۔‘‘ )

لی سے تعلق قائم کرنے سے کئی بیماریوں سے نجrrات مrrل بے شک �عا کرنے سے �ور �للہ تعال

�پنی کتاب )Larry Dosseyجاتی ہے �ور �نسان پرسکون ہو جاتا ہے۔ ڈ�کٹر لیری �و سے

The Healig Wordsانrrوت بیrrئی ثبrrارے میں کrrی کے بrrفا بخشrrاوں کی شrrمیں �ع )

مریضrrوں پrrر �عrrاوں۳۹۳ء میں قلب کے ۱۹۸۸کرتے ہیں۔ سان فر�نسسrکو کے جrrنرل ہسrپتال میں

کے �ثrrر�ت کے سلسrrلے میں ڈ�کrrٹر بrrائرڈ کے تحقیrrق کے بrrارے میں وہ لکھrrتے ہیں کہ �س مrrاہ کے

گروہrrوں میں منقسrrم۲عرصے میں �نتہائی نگہد�شrrت کے و�رڈ میں ��خrrل ہrrونے و�لے �ن مریضrrوں کrrو

کیا گیا۔ گروپ �لف میں وہ مریض شامل تھے جن کے لیے �ن کے ہسپتال سے رخصت ہrrونے تrrک �ن

کے نام لے کر �عا کی جاتی تھی۔ گروپ ب میں شامل مریضوں کے لیے کrrوئی �عrrا کrrا �ہتمrrام نہیں

آ�مrد ہrrوئے جن مریضrوں کے لrیے �عrائیں کی گrئیں وہ آ�خر پر بڑے �لچسپ نتائج بر تھا۔ �س عمل کے

بہت جلrrد صrrحت یrrاب ہrrو گrrئے �ور �ن میں مسrrدو�ی قلب کی شrrرح بہت کم رہی �ور �ن کے لrrیے

��ویہ کی ضrrrرورت بہت کم رہی جب کہ گrrrروپ ب میں شrrrامل �فrrrر�� میں کrrrوئی �فrrrاقہ نہیں ہrrrو�۔ یہ

مشrrاہدہ بھی رہrrا کہ خلrrوص �ور محبت سrrے کی گrrئی �عrrائیں زیrrا�ہ مrrوثر �ور کrrارگر ثrrابت ہrrوئیں۔ )

۱۶۵(

.�Drعا حقیقی قوت ہے �ور کشش ثقrrل کی ماننrrد �ثر�نrrد�ز ہrrوتی ہے۔ ڈ�کrrٹر �لیکس کrrیرل Alexis Carrelطبیب کی حیثیت سے �پنا تجربہ کچھ یوں بیان کرتے ہیں۔

"I have seen men, after all other therapy had failed, lifted out of disease and melancholy by the serene effort of prayer, only in prayer do we achieve that complete and harmonious assembly of body mind

Page 83: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

69

and spirit which gives the frail human read its unshokable strength.")۱۶۶( ’’میں نے �یکھا ہے کہ جب �نسان ہر قسrrم کی �و� سrrے مrrایوس ہrrو جاتrrا ہے

تو �عا �س کی ساری پژمر�گی �ور بیماری �ور کrrر �یrrتی ہے۔ �عrrا بھی ریrrڈیم

کی طرح �یک روشن �ور خو� �ز قوت کا سرچشمہ ہے �ور �نسان سrrاری قوتrrوں

کے �س بے پایاں سرچشمے سے سrrیر�ب ہrrو کrrر �پrrنی محrrدو� طrrاقت میں بے

(�۱۶۷نتہا �ضافہ کر سکتا ہے۔‘‘ )

آ�تے ہیں جب مسرتیں منہ موڑ لیrrتی ہیں۔ تrrدبیریں ہر �نسان کی زندگی میں �یسے لمحات بھی

آ�تا ہے تrrو بے سrrاختہ �س ناکام ہو جاتی ہیں۔ �س بے بسی �ور لاچاری کے عالم میں �گر کوئی �ر نظر

�ر کے سrrامنے �عrrا کے لrrیے ہrrاتھ بلنrrد ہrrو جrrاتے ہیں۔ مصrrیبت میں پکrrارنے کی جبلت �یrrک مسrrلمہ

حقیقت ہے۔ �نسان �پنے جبلی ��ر�ک کے تحت �یک برتر ہستی کے سامنے �پنے عجز کا �عتر�ف کرتا

آ�رزو پrrوری ہrو یrا نہ ہrو تسrلی ہے۔ �عا کی خوبی یہ ہے کہ �س کے بعrد خrو�ہ مصrیبت �ور ہrrو یrا نہ ہrو

ضrrرور ہrrو جrrاتی ہے۔ عrrاجزی سrrے �ور گڑگrrڑ� کrrر �عrrا کrrرنے سrrے �ل کrrا بrrوجھ ہلکrrا ہrrو جاتrrا ہے۔

Friedrich Heiler:لکھتا ہے

"The cry for help as the original form of prayer.")۱۶۸(

’’مد� کے لیے کر�ہنا، �صل میں �عا کی حقیقی شکل ہے۔‘‘

�طمینان قلب �یک نعمت ہے۔ ما�ی لحاظ سے ہم خو�ہ کتنے ہی فارغ �لبال ہوں مگر �طمینان

د�عrrا �طمینrrان قلب کrrا بہrrترین ذریعہ ہے۔ �نسrrان پrrر �عrrا کے نفسrrیاتی وسر ہrrو یہ ضrrروری نہیں۔ قلب می

رر نفسrrیات چrrارلس، �یس �ثrrر�ت کی �ہمیت �ور کrrارگز�ری سrrے �نکrrار نہیں کیrrا جrrا سrrکتا۔ �مrrریکی مrrاہ

جانسن نے �عا کے نفسیاتی �ثر�ت کے �رج ذیل �س پہلو بیان کیے ہیں۔Psychological effects of prayer:

Page 84: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

70

1- Makes us aware of our needs and of realities, as we face the one who knows all, and as we examine ourselves.

2. Allows confession and a sense of forgiveness as we see ourselves, not so much as weak, but as inadequate, since self-sufficiency is self deception.

3. Engenders faith and hope that relaxes tensions worries, and fears and brings confidence and peace of mind.

4. Puts our lives in perspective as our meditations solve problems and produce practical plans of action.

5. Clarifies goals to which we can dedicate ourselves, focus our lives and unleash latent powr to achieve.

6. Renews emotional energy, through the euphoria of communication with the divine.

7. Makes us responsive to needs of other persons and channels our social and altruistic motives.

8. Affirms our valves and prepares us to accept with joy whatever happens.

9. Fosters our loyalty to the ultimate and perseverance in devotion.

10. Integrates our personalities through focusing upon a supreme loyalty. )۱۶۹(

آ�گrrاہی پیrد� کrرتی ہے۔۔۱ )�عrrا( ہمrrارے �نrrدر ہمrrاری ضrروریات �ور �ن سrے منسrلک حقrائق کی

آ�پ کrrو پرکھrrتے جب ہم �س کے روبرو ہوتے ہیں جrrو علیم ہے �ور جس کے معیrrار پrrر ہم �پrrنے

ہیں۔

د�عا( ہمیں یہ موقع فر�ہم کرتی ہے کہ ہم �پنے گناہوں کا �عتر�ف کrrریں �ور یہ ہمrrاری ذ�ت میں۔۲ (

�حسrاس �رگrrزر پیrد� کrرتی ہے جس کے ذریعے ہم پrrر یہ ��ر�ک ہوتrا ہے کہ �للہ کے حضrور ہم

�تنے کمزور نہیں جتنے بے بس ہیں �ور خو� کفالت �ر�صل خو�فریبی ہے۔

د�عا( ذریعہ پختگی �یمان ہے جو �مید کی کرن بن کrrر ہمrrارے �کھrrوں، پریشrrانیوں �ور خrrوف۔۳ (

Page 85: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

71

آ�سو�گی کا باعث بنتی ہے۔ کا خاتمہ کرتی ہے �ور ہماری ذ�ت میں �عتما� �ور ذہنی

درخ متعین کرتی ہے تاکہ ہم �پrنی عبrا�ت و ریاضrت �پrنے مسrائل کrا۔۴ د�عا( ہماری زندگیوں کا (

حل ڈھونڈیں �ور �پنی عملی زندگی کی منصوبہ بندی کر سکیں۔

عبrrا�ت ہمrrاری زنrrدگی کے مقاصrrد کrrو و�ضrrح کrrرتی ہے تrrاکہ ہم �پrrنی ذ�ت کrrو �ور ہمrrارے۔۵

آ� سکیں۔ پوشیدہ جوہر کھل کر سامنے

دلو لگاتے ہیں تو یہ کیفیت ہماری جذباتی تو�نائی کی تجدیrrد۔۶ جب ہم �پنے خالق حقیقی سے

کرتی ہے۔

د�عا( ہمارے �ندر �وسروں کی ضروریات کا �حساس �جاگر کrrرتی ہے �ور سrrماجی �ور فلاحی۔۷ (

مقاصد کا رخ متعین کرتی ہے۔

)�عا( ہماری �قد�ر کو پختہ کرتی ہے تاکہ ہم �للہ کی رضا پر ر�ضی ہو جائیں۔۔۸

د�عا( ہمارے �ندر �للہ سے وفا �ور عبا�ت میں مستقل مز�جی پید� کرتی ہے۔۔۹ (

خد�ئے بزرگ و برتر کی جانب رجوع کرنے سے ہماری شخصیات کو یکجائی ملتی ہے۔۔۱۰

جانسن نے جن مثبت �ثر�ت پر روشنی ڈ�لی ہے �ن سے �یک صحت مند شخصrrیت کی نشrrو

و نما میں مد� ملتی ہے۔ �عا �رحقیقت �نسان کی پrrوری شخصrrیت کrrو تبrrدیل کrrر کے �یrrک نrrئے رخ

آ�نے سے �ور �للہ سrے ر�بطہ قrائم ہrrو جrrانے سrrے سے �س کی تعمیر کرتی ہے۔ جسم �ور روح کے قریب

�نسان میں کrrئی طrrرح کی بیماریrrاں بالخصrrوص ذہrrنی و �مrrاغی بیماریrrاں جیسrrے �ضrrطر�ب، تشrrویش،

ذہنی �باو �ور بے جا خوف کی کیفیات کمزور ہrrونے لگrrتی ہیں �ور یrrوں �عrrا کrrا عمrrل ذ�ت کی تعمrrیر

(۱۷۰کرتا ہے۔ گاندھی کہتا ہے کہ �گر بھجن نہ ہوتے تو میں بہت عرصہ پہلے پاگل ہو گیا ہوتا۔ )

نفس کی �نیrrا بہت وسrrیع ہے۔ کہیں شrrعور کی �قلیم ہے کہیں لاشrrعور کی �ور کہیں تحت

�لشعور کی کارگز�ری ہے۔ بقول فضل �حمد عارف:

’’تحت �لشعور خالق و مخلوق �ور عبrrد و معبrrو� کے �رمیrrان وسrrیلہ قrrرب ہے۔

�سی کے سrہارے ہمrاری �عrrائیں شrرف قبrول حاصrل کrرتی ہیں۔ �عrاوں کی

Page 86: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

72

�جابت تحت �لشعور کا کرشمہ ہے۔ ہم جب �س کو کسی نیک خrrو�ہش کی

تحریک �ے �یتے ہیں تو وہ ہمہ تن �سی کے متعلق سوچنے لگتrrا ہے۔ سrrوتے

آ�خر کامیابی کی ر�ہیں �س پر بrrاز ہrrو جrrاتی ہیں۔ ) جاگتے سوچتا رہتا ہے �ور

۱۷۱)

( کی پید�و�ر ہیں �ور �ن کا علاج بقول �فلاطون:�Mindنسان کی کئی بیماریاں نفس )

’’میری تفہیم یہ ہے کہ �گر یونانی طبیب جسم کا علاج کر سکتے ہیں تو وہ

(۱۷۲صرف ذہن کے ذریعے۔‘‘ )

( کی مقبولیت ہمارے �ل میں �عrrا کی قrrدرPsycho Therapyعلاج نفسی )

و قیمت بڑھائے بغیر نہیں رہتی کہ جس کا �صول یہ ہے کہ �گر نفس میں صحت مندی پید� ہrrو جrrائے

آ� جاتrrا ہے۔ تو �نسان نہ صرف بیماریوں سے شفایاب ہو سکتا ہے بلکہ �س کی سrrیرت میں بھی نکھrrار

�ل کی کثافتیں �ور ہو جrrاتی ہیں۔ �عrrا ہمrrاری ذہrrنی صrحت کے لrیے �یrک نعمت ہے جس قrدر بھی

نفسیاتی �مر�ض موجو� ہیں یہ �ن کا بہترین علاج ہے۔ �مریکی ماہر نفسیات �ے �ے برل کہتا ہے:

’’جو شخص صrحیح معنrوں میں مrذہب کrا پابنrد ہوتrا ہے کبھی �عصrابی �ور

وولیت حاصrل ذہنی �مrر�ض کrا شrکار نہیں ہوتrا جب کہ مrذہب میں �عrا کrو �

)۱۷۳ہے۔‘‘ )

بعض �وقات ہمrrاری پریشrrانیاں �ور ذہrrنی �لجھrrنیں �س قrrدر گھمبrیر �ور ��خلی شخصrی نrrوعیت

کی ہrrوتی ہیں کہ �ن کrا �پrrنے عزیrrز تrrرین �وسrrتوں �ور رشrتے ��روں سrے بھی ذکrrر نہیں کrرتے۔ پھrrر �س

آ�خrrری وسrrیلہ رہ جاتrrا ہے �گrrر ہم �وسrروں کrrو �پنrrا بھیrد نہیں بتrrا حالت میں �عا ہی ہمارے پrrاس �یrrک

سکتے تو خد� کی ذ�ت کو تو �عا کے ذریعے بتا سrکتے ہیں۔ �عrrا ذہrنی صrحت کrو بہrتر کrرنے میں

آ�لہ بہت �ہم کر��ر ��� کرتی ہے۔ خاص طrور سrے ڈپریشrن وسوسrے �ور خrrوف کی کیفیrات میں یہ مrوثر

علاج ہے۔ نفسیاتی مسائل �ور �مر�ض کا و�حد علاج �عا ہے۔

لی خیrrال کرتrrا ہے۔ آ�پ کrrو حقrrیر �ور ��ن �حساس کمتری �یک نفسیاتی مسئلہ ہے۔ �نسان �پrrنے

Page 87: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

73

کسی بڑے �فسر کے سrامنے بrات نہیں کrر سrکتا۔ سrار� ر�سrتہ متن سrوچتا رہتrا ہے �ور بrrاتیں �ہر�تrrا ہے

مگر وہاں پہنچ کر عجیب کیفیت کا شکار ہrrو جاتrrا ہے۔ �س مrrرض کی کrrوئی �و� نہیں۔ بس �عrrا ہی

و�حد سہار� ہے �ور یہ �حساس کہ خد� میرے ساتھ ہے جو سب پر غالب ہے۔ یہ �حساس �سے حوصrrلہ

دم علیکم بھی �یک �عrrا ہے �ور �س �ور �طمینان بخشتا ہے �ور �س میں خو��عتما�ی پید� کرتا ہے۔ �لسلا

میں یہی نفسrrیاتی حکمت پوشrrیدہ ہے کہ کلام �ور بrrات چیت کی �بتrrد� �عrrا سrrے کی جrrائے تrrاکہ

�حساس کمتری نہ ہو۔

�Positiveحسrrrاس کمrrrتری کے سrrrاتھ سrrrاتھ �حسrrrاس برتrrrری یrrrا �نrrrانیت �یجrrrابی )Egotism( لبیrrانیت سrrاعث ہے۔ �نrrا بrrل کrrال میں خلrrان �ور �عمrrبھی �یم )Negative Egotismاrrو جاتrrکار ہrا شrو� کrrر جمrrو کrrایوس ہrیک نفسیاتی �لجھن ہے جس میں �نسان م� )

ہے۔ �نانیت سلبی کا علاج �ور حفظ ما تقدم بھی �عا میں مضمر ہے۔

�سلام کا نظام عقائد و عبا��ت �پنی حقیقت کے �عتبrrار سrrے �نسrrان کی نفسrrیاتی فلاح سrrے

متعلق ہے جس کا مقصد معنویت، صحت �ور تکمیل کrrا حصrrول ہے۔ مسrrلم رو�یت میں نمrrاز، ذکrrر،

اا نفسی تاثیر �ور معالجاتی مفہوم لیے ہوئے ہیں۔ ذہنی �عا، مر�قبہ �ور توبہ جیسے عو�مل �پنے �ندر خالصت

صحت مندی کا معیار خد� کی ذ�ت سے قرب میں پوشیدہ ہے۔

ژنگ نے ذہنی صحت کو خد� کی ہستی کے مشاہدے کے تصور سے سمجھا تھا۔ �س کے

لیے خد� کا قrrرب ذہrrنی صrrحت ہے �ور خrrد� سrrے �وری ذہrrنی مrrرض۔ وہ ذہrrنی مریضrrوں کrrا علاج بھی

�Functionسrrrی نقطہ نظrrrر سrrrے کرتrrrا تھrrrا �ور یہ سrrrمجھتا تھrrrا کہ جب تrrrک مrrrذہبی تفاعrrrل religiousجو کہ �نسانی فطرت کا �یک �ہم عنصر ہے کام نہ کرے �نسان کا ذہن �نتشار میں

)۱۷۴مبتلا رہتا ہے۔ )

ہہ آ�ل ر سrrے رو�یت ہے کہ رسrول �للہ صrلی �للہ علیہ و غصہ �یک نفسیاتی مرض ہے۔ معاذ بن جبل

آ��میrrوں کے �رمیrrان کچھ سrrخت کلامی ہrrو گrrئی۔ یہrrاں تrrک کہ �ن میں وسلم کی موجو�گی میں �و

ہہ وسrلم نے آ�ل آ�ثrار محسrوس ہrو گrئے تrو رسrول �للہ صrلی �للہ علیہ و سے �یک کے چہrرے پrر غصrہ کے

Page 88: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

74

آ��می �س وقت کہہ لے تrrو �س کrrا غصrrہ ٹھنrrڈ� پrrڑ جrrائے فرمایا میں جانتا ہوں �یک �عrrائیہ کلمہ �گrrر یہ

گا۔ وہ کلمہ ہے:

رم پی رج دور �ل رن دطا پی دوش �ل دن رم رباللہ دذ دعو د�

)۱۷۵)میں �للہ کی پناہ مانگتا ہوں شیطان مر�و� سے۔‘‘

لی �شعری رضی �للہ عنہ سے رو�یت ہے کہ رسول ڈر �ور خوف بھی نفسیاتی مرض ہے۔ �بو موس

ہہ وسrrrلم کrrrو جب کسrrrی �شrrrمن گrrrروہ کے حملہ کrrrا خطrrrرہ ہوتrrrا تھrrrrا تrrrو آ�ل �للہ صrrrلی �للہ علیہ و

لی سے �عا کرتے تھے:صلى الله عليه وسلمآ�پ �للہ تعال

پم رھ رر پو در دش پن رم دک رب دذ پو دع دن دو پم رھ رر پو دح دن پی رف دک دل دع پح دن ونا د ر� وم د دھ لول �ل

�ے �للہ ہم تجھے �ن �شمنوں کے مقابلہ میں کرتے ہیں تو �ن کو �فع فرما �ور

(�۱۷۶ن کے شر سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔ )

ڈر �ور خrrوف کی �یrrک کیفیت �س وقت بھی ہrrrوتی ہے جب �نسrrان نینrrد میں ڈر جاتrrا ہے۔

ہہ وسrrلم آ�ل لی عنہ سrrے رو�یت ہے کہ رسrrول �للہ صrrلی �للہ علیہ و عبد�للہ بن عمرو بن �لعاص رضی �للہ تعال

نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی سوتے میں ڈر جائے تو �سے یہ کلمات کہنے چاہئیں پھر شیاطین

�س بندے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔رت دز� دم دھ پن رم دو رہ ر� دبا رع رور دش پن رم دو رہ رب دذ� دع دو رہ رب دض دغ پن رم رت وما د وتا د �ل رہ لول �ل رت دما رل دک رب دذ پو دع د�

دن پو در دض پح دی پن د� دو رن پی رط دیا دوش د�ل

میں پناہ مانگتا ہوں �للہ کے کلمات تامات کے ذریعہ خو� �س کے غضب �ور

عذ�ب سے �ور �س کے بندوں کے شر سے �ور شیطانی وسrrاوس و �ثrrر�ت سrrے

آ�ئیں �ور مجھے ستائیں۔ ) (�۱۷۷ور �س بات سے کہ شیاطین میرے پاس

�س حقیقت سے �نکار نہیں کیا جا سکتا کہ �عا ذہنی صrrحت کrrو بہrتر کrrرنے میں بہت �ہم

آ�لہ علاج کر��ر ��� کرتی ہے۔ خاص طور سے ڈپریشن )یاسیت( �ور تشویش کے علاج میں یہ �یک موثر

ہے۔ ڈ�کٹر جاوید �قبال نے �عا کے نفسیاتی �ثر�ت کے ذیل میں �رج ذیل نکات پر روشنی ڈ�لی ہے۔

Page 89: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

75

ار)۱ ہتکلیف د جذبات کا اظ ہ ( Catharsis۔لی کrrو �پنrrا خrrالق لی کے حضور ہاتھ �ٹھا کر �عا مانگتا ہے تو وہ �للہ تعال �یک فر� جب �للہ تعال

و مالک تسلیم کرتا ہے �س کrrا تکrبر �نکسrrاری میں ڈھrل جاتrrا ہے۔ وہ �س کے حضrور معصrrوم بن کrrر

�پنی عرض گز�رتrrا ہے۔ وہ جانتrrا ہے کہ �للہ �س کے بrrاطن سrrے �س سrے بھی زیrrا�ہ بrrاخبر ہے۔ �س کی

آ�ہیں �س کے �کھ کو کم کrrر �یrrتی ہیں �ور �سrrے آ�نسو �ور �ل سے نکلنے و�لی آ�نکھوں سے بہنے و�لے

ذہrrنی و نفسrrیاتی طrrور پrrر سrrکون مrrل جاتrrا ہے۔ نفسrrیات کی زبrrان میں �س عمrrل کrrو کیتھارسrrس )

Catharsisکہا جاتا ہے۔ )

Behaviour۔ کرداری تبدیلی )۲Modification )

آ�ینrدہ �ن�Confessionعا کرتے وقت فrر� �پrنی غلطیrوں کrا �عrrتر�ف ) ( کرتrا ہے �ور

غلطیrrوں کrrو نہ �ہrrر�نے کrrا عہrrد کرتrrا ہے جس کے نrrتیجے میں �س کے کrrر��ر میں مثبت �ور مسrrتقل

تبدیلی کا رجحان پید� ہوتا ہے۔

( Hope۔ امید )۳لی کے حضور گڑگڑ� کر صرف �ور صrrرف �سrrی لrrیے �عrrا مانگتrrا ہے کہ کوئی بھی فر� �للہ تعال

وہ یقین رکھتا ہے کہ وہی �س کے مسائل کو حل کرنے کی طاقت رکھتrا ہے۔ �س طrرح وہ �میrد بانrrدھ

لیتا ہے �ور �پنی یاسیت پر قابو پا لیتا ہے۔

ہ ارتکاز توج )۴ ( Concentration۔ یہ �یک حقیقت ہے کہ �عا جتنی زیا�ہ �رتکاز توجہ سے مانگی جrrائے �تrrنی ہی زیrrا�ہ �ثrrر پrrذیر

ہوتی ہے �ور �عا مانگنے و�لے کو �تنا ہی سکون قلب نصیب ہوتا ہے۔

ہ تجزی ذات )۵ ( Self Analysis۔ �عا مانگنے کے �ور�ن فر� �پنی کوتاہیوں �ور غلطیوں کا بrرملا �عrrتر�ف کرتrا ہے۔ جس کی وجہ

آ�گاہی ہو جاتی ہے۔ �س طرح سے �س کے �ندر بصrrیرت پیrrد� ہrrوتی ہے سے �سے �پنے مثبت کر��ر سے

Page 90: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

76

�ور وہ �پنے مسائل کے حل کے لیے مثبت طرز عمل �پناتا ہے۔

( Satisfaction۔ تسکین کا حصول )۶ �عا مانگنے کے بعrrد فrrر� کے �نrrدر یقین محکم پیrد� ہrrو جاتrrا ہے �ور وہ مسrrائل کے حrrل کے

لیے کی جانے و�لی کوششrوں کے نتrائج کrو �للہ پrر چھrrوڑ �یتrا ہے جس کے نrrتیجے میں �سrے مکمrل

(۱۷۸تسکین و مسرت کا �حساس ہوتا ہے۔ )

و�نGift of Allah' Duaعلم نفسیات کی شاگر� خوشبو منصور نے" " کے عن

اFree Associationسے فر�ئڈ کے طریق علاج وئے بتای رتے ہ کا تقابل �عا کے ساتھ ک

سال قبل ہی �ے �یا تھا۔ جب نماز کا حکم �یا۔ بے شک مسrrلمان۱۴۰۰ہے کہ �للہ نے یہ تصور

�ن میں پانچ مرتبہ نماز ��� کرتے �ور �عا کرتے ہیں �ور خد� برتر ماہر نفسیات ہے۔ مزید لکھتی ہے:

"We do free association with our Allah while doing dua. When we share our thing with Allah SWT so openly our consiciousness and sub consciousness becomes light and therefore we dont face any stress, depressions, anxieties, worries and such kind of phychological problems." )۱۷۹( )�عا کرتے وقت ہم خد� سے بے تکلrrف تعلrrق رکھrrتے ہیں جب ہم خrrد� سrrے

بلاتکلف بات کرتے ہیں تrrو ہمrrار� شrعور �ور لاشrrعور نہrrایت تسrکین محسrrوس

کرتrrا ہے �ور �س لrrیے ہم �بrrاو، مایوسrrی، پریشrانی �ور �سrrی قسrم کے �وسrرے

نفسیاتی مسائل سے سبکدوش ہو جاتے ہیں۔(

رت مختصر یہ کہ �عا کے نفسیاتی �ثر�ت سے متعلق تمام تر نکات کا جائزہ لینے سrے یہ صrور

Page 91: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

77

ویام روشن ہوتے ہیں �ور حال و�ضح ہو جاتی ہے کہ �عا روحانی تسکین کا باعث ہے۔ �س سے ہمارے �

لمحات بامر��۔ �نسان کی کیفیات بدلتی رہتی ہیں �ور وفور �ور یاس کے �س عالم میں تrrو�زن قrrائم کرنrrا

ناممکن ہو جاتا ہے۔ �یسے لمحات میں �عا نفسیاتی تسکین کا باعث ہے۔ یہ نفسیاتی تسکین �نسrrان

کی تہrrذیب �ور تrrزکیہ �خلاق کے سلسrrلے میں بrrڑی �ہمیت رکھrrتی ہے۔ طلب مغفrrرت �ور تrrوبہ �یسrrا

نفسیاتی �ند�ز ہے جس میں گنہگار کی مایوسی �ور ہوتی ہے۔ گویا �عا سے عزم و یقین کrrو �سrrتقامت

ملتی ہے۔

غرض یہ کہ حیات �نسانی کی بقrrا صrحت منrد معاشrروں کی تشrکیل �ور �نفrر��ی رویrوں کی

�فز�ئش کے حو�لے سے مذہب کے کر��ر کو نظر�ند�ز نہیں کیrrا جrrا سrrکتا۔ �نسrrانی نفسrrیات کے تrrو�زن

�ور صحت مند رویوں کے لیے مذہب �نتہrrائی �ہم کrrر��ر ��� کرتrrا ہے �ور پرور�گrrار کی طrrرف مrrر�جعت،

�س کrrا قrrرب �س کے تعلrrق کrrو حقیقت کrrو سrrمجھنا بہت سrrے نفسrrیاتی مسrrائل، تشrrویش، �نتشrrار،

عصبی خلل سے محفوظ کرتا ہے۔

د�عا عربی �ور فارسی شاعری میں )ر( )ا( عربی شاعری:

جس طrrرح عrrام طrrور پrrر کسrrی قrrوم کی زبrrان کے ��ب کrrا �ہم �ور �لچسrrپ سrrرمایہ �س کی

لی کہ عrrرب کی زنrrدگی کrrا تمrrام تrrر شاعری ہے �سی طرح عربی زبان کی لطافتیں �س کی عظمتیں حت

سrrرمایہ شrrعر ہے۔ عrrربی شrrاعری کrrا سrrرمایہ عربrrوں کی شrجاعت،جہrالت �ور �یگrrر قrrومی خصrائص پrrر

محیط ہے۔

ظہور �سلام سے قبل عربrrوں کی زبانrrد�نی کrrا ہrrر سrrو چرچrrا تھrrا �ور خrrو� عربrrوں کrrو بھی �پrrنی

فصاحت و بلاغت پrrر نrrاز تھrrا۔ یہ �ور بrrات ہے کہ �ن کے موضrrوعات سrrخن سrrطحی �ور عامیrrانہ تھے،

رز معاشrرت �ور سrrماجی رجحانrrات �س عامیrrانہ پن کے بrrڑے سrبب عربوں کی �خلاقی زبrrوں حrrالی، طrrر

آ�ئیں وہrrrاں �ن کے ��بی تھے۔ ظہrrrور �سrrrلام کے سrrrاتھ ہی جہrrrاں عربrrrوں میں �ور بہت سrrrی تبrrrدیلیاں

رجحانات کے لیے بھی سمت متعین ہو گrrئی۔ وہ لrrوگ جrrو ہمیشrrہ عورتrrوں کی تعریrrف و توصrrیف میں

Page 92: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

78

کا ذکر کرنے و�لے بن گئے۔صلى الله عليه وسلمرطب �للسان رہتے تھے خد� �ور �س کے رسول

عربی شاعری کے پانچ بڑے �ور ہیں۔ �یک جrrاہلی �ور، �وسrrر� بنrrو �میہ کrrا �ور، تیسrrر� عباسrrی

آ�خری �ور پانچو�ں �ور پھر چوتھا �ور جو �ندلسی، فاطمی �ور ترکی ��و�ر کو محیط ہے �ور �س کے بعد

اا آ�غrrاز سrrے متعلrrق ہے۔ عrrربی شrعر� کے یہrrاں جہrrاں �یگrrر موضrrوعات مثل �ور جو �نیسrrویں صrدی کے

ووف، فلسفہ و حکمت، حیات و کائنات کے مسائل، عشق مجازی و عشق حقیقی ملتے ہیں وہاں تص

وصہ ہیں۔ عrrربی شrrاعری میں سrے چنrrد مثrrالیں بطrrور نمrrونہ بہترین �عائیہ �شعار بھی �سrی شrrاعری کrا ح

شامل کی جاتی ہیں۔

رس رق سrrے �یrrک �عrrا منسrrوب ہے۔ جس میں بنrrدے کے �حسrrا وول حضرت �بوبکر صدی خلیفہ �

عجز کو گویا �لفاظ کی شکل �ے �ی گئی ہے۔ �للہ کی مد� و نصرت کے بغrrیر بنrrدہ بrrاوجو� �ختیrrار

ہونے کے کتنا بے �ختیار �کھائی �یتا ہے۔ �س مناجات میں �نھی کیفیات کی عکاسی ہوئی ہے۔

ہخ��ذ بلطف��ک ی��ا الھی من لقلیل زاد

مفلس بالص������دق ی������اتیعن���������دبابک ی���������ا جلیل

کیف حالی ی��ا الھی لیس لیخ��������������������������یر العمل

س����وء اعم����الی کث����یر زادطاع����������������������اتی قلیل

طال یا ربی زنوبی مثل رملتعد لا

فاعف عنی کل ذنب فاصفحالجمیل

رب ھب لی ک��نز فض��ل انتوھ������������اب ک������������ریم

اعطنی مانی ض��میری ول��نیخ�������������یر ال�������������دلیل

آ�خرت بہت کم ہے �پنے لطف و کرم )�ے خد�ئے پاک! جس کے پاس توشہ

آ� رہrrا سے �سے نو�ز۔ �ے مولائے جلیل! مفلس سچائی کے ساتھ تrrیرے �ر پrrر

ہے۔ بار�لہا! میر� کیا حال ہو گا؟ میرے پاس تو عمrrل کی پrrونجی نہیں۔ بrrرے

�عمال زیا�ہ ہیں۔ عبrا�ت کrrا توشrہ بہت کم ہے۔ �ے مrیرے رب مrیرے گنrrاہ

ریت کی طرح بے شمار ہیں۔ ہر گناہ معاف کیجیے �ور خوشگو�ر طریقے سے

Page 93: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

79

آ�پ �رگزر فرمائیے۔ �ے میرے رب! مجھے �پنے فضل کا خز�نہ عطrrا کیجrrیے۔

بrrڑے ��تrrا �ور کrrریم ہیں جrrو مrrیرے �ل میں ہے عنrrایت کیجrrیے �ور بہrrترین

(۱۸۰رہنمائی فرمائیے۔ ( )

آ�پ کے �شعار سrrے �سrrلامی حضرت علی کرم �للہ وجہہ کو شاعری سے بھی و�بستگی تھی۔

لی سrrے حrrاجت رو�ئی کے لrrیے �یrrک ری کے �یrrو�ن میں �للہ تبrrارک و تعrrال رنrrگ نمایrrاں ہے۔ حضrrرت عل

دزن و �لم سrrے پنrrاہ کی rrکایت ہے �ور حrrائب کی شrrا ہے۔ مصrrات میں �عrrتی ہے۔ �س مناجrrمناجات مل

�رخو�ست کی گئی ہے۔ �ند�ز میں گریہ و ز�ری ہے۔ عنو�ن ہے:

�عای مجرب �ر قضای حاجات مشتمل بر تضرع و مناجات

)ترجمہ( قضائے حاجات کے لیے مجرب �عا جو تضرع �ور مناجات کrrو بھی

شامل ہے۔ ہہو یامن باعتزازي

ہہویامن ب احترازي

من الذلوالمخاذي

والافاتوالمرازي

اع��ذنی من الھم��ومآ�فrrات لی ہے ذلت و رسrrو�ئی �ور )�ے وہ ذ�ت جس کے سبب �عز�ز ہے �ور جس کے سبب تقو

(۱۸۱و مصائب سے مجھے تمام غموں سے پناہ �ے۔( )

�یک �ور مناجات ’’تضرع و مناجات باقاضی �لحاجrات‘‘ میں فرمrاتے ہیں کہ خrد�یا بے شrک

تو ہی سمیع ہے �ور تو ہی میر� معبو� ہے پس ساری �میدیں تجھ سے ہی و�بستہ ہیں۔

الھی ت���ری ح���الی وفق�����ری و ف�����اقتی

وانت مناج��������اتیۃالخفی تس�������������مع

الھی فلا تقطع رج��ایولا ت��������������������زغ

فوادی فلی فی عیبج������������ودک مطمع

Page 94: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

80

)�ے میرے معبو� تو میری حالت کو �یکھتا ہے۔ مrrیرے فقrrر و فrاقہ کrو جانتrا

ہے۔ تو میری پوشیدہ مناجات کrو سrنتا ہے تrو مrیر� معبrو� ہے۔ پس مrیری �میrد

کو منقطع نہ کر �ور میرے �ل کو کج نہ کrrر �س لrrیے کہ مجھے تrrیرے فیض

(۱۸۲کی رو�نی کی �مید ہے۔ ( )

ری نعت رسول میں ہمیشہ رطب �للسان رہے۔ حمrrدصلى الله عليه وسلمحضرت حسان بن ثابت �لانصار

و مناجات میں �ن کی عقیدت کی گہر�ئی �ور �لسrrوزی کی کیفیت قابrrل �یrrد ہے۔ �ن کی نعتrrوں میں

اا: آ� جاتے ہیں۔ مثل بر محل �عائیہ �شعار بھی لک الخل��ق والنعم��اء والام��ر

ہکلفایاک نستھری وایاک نعبد

حیات بخشی �ور نفع رسانی �ور ساری حکمر�نی صrrرف تrrیری )�للہ کی( ہے۔

(۱۸۳ہم تجھ سے ہد�یت کے طالب ہیں �ور تیری ہی عبا�ت کرتے ہیں۔ )

رہ کی شrہا�ت پrrر �شrعار کہے �ن کی صrفات بیrان کیں �ور �ن د�حد میں حضrرت حمrrز رگ جن

کے حق میں �للہ سے �عا کی ہے۔ فی ہص����لی علی الل ہ

ۃجنۃعالی مکرم ال��داخل ۃ

لی �پrrنی رحمت نrrازل فرمrrا کrrر �نھیں جنت عrrالی میں �کrrر�م و �عrrز�ز کے سrrاتھ ��خrrل )�للہ تعrrال

(۱۸۴کرے۔ ( )

آ�پ کے کلام میں �مام محمد بن سعید �لبوصیری بھی بلند پrrایہ شrrاعر کrrاتب �ور صrrوفی ہیں۔

آ�خrrری �شrعار مناجrات پrر مشrتمل ہیں۔۱۲قصیدہ بر�ہ شrریف نمایrrاں �ہمیت کrا حامrل ہے۔ �س کے

اا: مثل ی��ا رب فاجع��ل رج��ائی غ��یر

منعکس ل��دیک واجع��ل حس��ابی غ��یر

منخر )�ے میرے خد� میری �میrrد کrrو جrrو تجھ سrrے و�بسrrتہ ہے ر� نہ کrrر �ور مrrیرے

(۱۸۵یقین کو جو تیری رحمت سے متعلق ہے منقطع نہ فرما۔( )

Page 95: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

81

ررفہرسrrت عباسی �ور کا �یک �ہم شاعر �بو نو�س تھا۔ �س کے شعری موضrrوعات میں شrrر�ب س

آ�ز��ہ روی مگrrر �ن تمrrام ترجحانrrات کے ہے۔ شrrر�ب، معrrاملات حسrrن و عشrrق مrrذہب کے بrrارے میں

آ�یا ہے �ور بے �ختیار خد� کو پکارتا ہے۔ آ�خر وقت میں �سے خد� یا� باوجو� فلقد علمت ان عفوک اعظمۃیا رب ان عظمت ذنوبی کثر

ف�����اذ ارددت ی�����دی فمن ذاادعوک رب کما امرت تضرعایرحم؟

�ے رب �گرچہ میرے گناہ تعد�� میں زیا�ہ ہیں لیکن میں جانتا ہrrوں کہ تrrیر� عفrrو �ن سrے بھی

بڑھ کر ہے۔ میرے رب میں تجھے �سی طرح گڑگڑ� کر پکارتا ہوں جیسا تو نے حکم �یrrا ہے لیکن �گrrر

(۱۸۶تو نے ہی میر� ہاتھ جھٹک �یا تو �ور کون مجھ پر رحم کھائے گا۔)

آ�خر وقت میں �بو نrrو�س کrو �پrrنے گنrاہوں کrrا �حسrاس ہrrو� �ور بے �ختیrار �س نے �سrی �زلی �ور

�بدی صد�قت کی طرف رجوع کیا جسے وہ ہو� و ہوس میں فر�موش کر چکا تھا۔

�یک �ور عربی شاعر محمد مصrطفی حمrrام کے کلام میں �سrلامی �ور قrومی موضrrوعات کثrیر

ہیں جن سے �ن کے �یمان کی گہر�ئی �ور شعوری تجربہ کا صدق ظاہر ہوتا ہے۔ حمام کو علامہ �قبrrال

سے عشق تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ �ن کے کلام میں �سrلامی قrومی موضrوعات کثrیر ہیں۔ مصrطفی

حمام کے کلام میں �عائیہ �شعار بھی کثیر تعد�� میں موجو� ہیں۔ قصیدہ �للہ �کبر، میں �ستغفار کرتے

ہوئے کہتے ہیں:

العظیم العظیمہاستغفر الل ہاستغفر الل

والناس اکثرھم اثیمالذنب فی الدنیا عمیم طوبی لمن یرجوا

الکریمو یقول من قلب سلیم

ہاس��������تغفر اللالعظیم

Page 96: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

82

)میں �للہ عظیم و برتrrر سrrے بخشrrش مانگتrrا ہrrوں۔ میں �للہ عظیم و برتrrر سrrے

بخشش مانگتrا ہrrوں۔ �نیrا میں گنrاہ کثrیر ہے �ور �کrثر لrوگ گناہگrار ہیں۔ �س

شخص کے لیے باعث سعا�ت و خیر ہے جو رب کریم سے �مید و�بسrrتہ کرتrrا

ہے �ور سrrrچے �ل سrrrے کہتrrrا ہے میں �للہ عظیم و برتrrrر سrrrے بخشrrش چاہتrrrا

(۱۸۷ہوں۔ ( )

Page 97: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

83

فارسی شاعری �یر�نی محققین کا �س بات پر �تفrrاق ہے کہ سrامانی عہrد میں شrrعر کہے جrrاتے تھے لیکن یہ

وولین �ور سrrمجھنا رر سrامانیہ کrو ��بیrات فارسrی کrا � شعر �عاوں �ور مناجاتوں پrrر مشrتمل ہrrوتے تھے۔ �و

رن قrrدیم کے جانشrین سrrمجھتے تھے �س لrrیے زبrrان و آ�پ کrrو شrrاہا چاہیے۔ �س عہrrد کے با�شrrاہ �پrrنے

��ب فارسrrی کے بھی شrrید�ئی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ �س عہrrد میں نظم و نrrثر فارسrrی نے بہت تrrرقی

(۱۸۸کی۔ )

فارسی شاعری کی پہلی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ �س کrا مrز�ج روحrrانی ہے۔ فارسrی شrrاعری

لی کی ذ�ت ہمیشrrہ کrrا مجمrrوعی مطrrالعہ �لrrوں میں خrrد� کی ہسrrتی کrrا یقین پیrrد� کرتrrا ہے۔ �للہ تعrrال

�نسانوں کے لیے لایق پرستش رہی ہے لیکن فارسی شاعری کا خrrد� نہrrایت پیrrار� ہے … خrrد� کی ذ�ت

یہی نہیں کہ و�حrrد ہے بلکہ توحیrrد کrrا صrrحیح معیrrار یہ ہے کہ �س کے بغrrیر کچھ موجrrو� نہیں …

رت عrrالم سrrرگر��ں ہیں۔ �بتrrد�ئی فارسی شاعری کا خد� �یrrک محبrوب ہے جس کے عشrrق میں تمrrام ذر�

رج کمال تک شاعر کے پیش نظrrر �یrrک ہی جستجو �ور غم کی منزل سے لے کر کمال �ور فنا کی معر�

(۱۸۹عنایت ہے۔ ذ�ت باری سے متحد ہونا۔ )

لہذ� ہrrر شrrاعر نے �پrrنے �پrrنے �ور میں سrrخن سrrر�ئی کے چونکہ فارسی ��ب �سrrلامی ��ب ہے ل

وقت �عا و مناجات ضرور کی ہے۔ یہ �ر�صل خطابیہ نظم ہی کی �یک صورت ہے جس میں مخrrاطب

خد� کی ذ�ت ہے۔ فارسی میں نثری مناجات بھی موجو� ہے جو خو�جہ عبد�للہ �نصاری نے لکھی ہے۔

ررصrrغیر میں �کrثر نمrrاز کے بعrrد بطrrور �عrrا پrrڑھی جrrاتی فارسی شعر� کی مناجاتیں �یrrر�ن، �فغانسrتان �ور ب

ہیں۔ یہ �عائیں شعر� کے �و�وین �ور کلیات کی �بتد� میں �رج ہیں۔

فارسrrی شrrاعری میں مناجrrات کی عrrام فضrrا ہے۔ فر�وسrrی �ور عطrrار سrrے پہلے بھی فارسrrی

اا �ولیسrrا �ور �س قبیrrل کی قrrدیم کتrrابوں میں مناجrrاتوں کrrا شrrاعری میں مناجrrاتوں کrrا سrrر�غ ملتrrا ہے مثل

(۱۹۰بحسن و خوبی �لتز�م کیا گیا ہے۔ )

Page 98: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

84

آ�خری مشہور شrاعر �بrrو �لقاسrم فر�وسrrی ہے۔ �س کی تخلیrق شrاہنامہ بلامبrالغہ سامانی �ور کا

لی نمrrونہ ہے۔ یہ �یrrر�ن کی منظrrوم تrrاریخ ہے۔ �س میں �یrrر�نی �یrrر�نی ��ب کrrا تrrاج �ور فصrrاحت کrrا �عل

تہذیب و تمدن کی رو�یات مذہبی و ملی رسوم، پند و حکمت کے جو�ہر موجrrو� ہیں۔ ’’شrrاہنامہ‘‘ کrrا

لی کی تعریف و ثنا سے ہوتا ہے۔ آ�غاز خد�وند تعال

ہب ن��ام خداون��د ج��ان و خ��ردہک��زیں برت��ر اندیش برنگ��ذردخداون��د ن��ام و خداون��د رای

)۱۹۱( ہخداون��د روزی د و رھنم��ای

آ�غاز کہ �س سrrے برتrrر کrrوئی ہسrrتی )جان و عقل کے مالک خد� کے نام سے

نہیں ہو سکتی۔ وہی خد� ہے۔ روزی �ینے و�لا رہنمائی کرنے و�لا(

فر�وسی مذہب کا قائل تھا بقول شیخ محمد �قبال:

’’وہ پکrrا خrrد� پرسrrت �ور موحrrد ہے … �س کے نز�یrrک �نسrrان �س بrrات کrrو

معلوم نہیں کrر سrکتا کہ خrد� کی صrفات کی نrوعیت کیrا ہے۔ صrرف �تrنی

(۱۹۲بات پر �یمان رکھنا کافی ہے کہ خد� ہے۔‘‘ )

فر�وسی کے نز�یک فلسفیانہ موشگافیاں �نسان کو �لجھا �یتی ہیں �ور �ن سے ذ�ت خد�ونrrدی

کی حقیقت معلوم نہیں ہو سrکتی۔ �س لrیے ضrروری ہے کہ �نسrان �طrاعت خد�ونrrدی پrrر کمربسrتہ ہrrو

جائے �ور �سی سے بخشش کا طالب ہو۔

)۱۹۳(�لھی عفrrrrrrrrrrrrrrrrو کن گنrrrrrrrrrrrrrrrrاہ ور�

بیفrrrrrrrrrز�ی �ر جشrrrrrrrrrن جrrrrrrrrrاہ ور�

للہی ہمارے گناہ معاف فرما �ور ہمارے جاہ و مرتبے میں �ضافہ فرما۔( �(

فارسی کے مشہور شاعر �بو محمد �لیاس بن یوسف جو نظامی گنجوی کے نrrام سrrے معrrروف

Page 99: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

85

ہیں �نھوں نے فارسی ��ب میں �پنے ہر معاصر شاعر کے مقrrابلے میں زیrrا�ہ و�ضrrح �ثrrر�ت چھrrوڑے ہیں۔

لی، قناعت �ور عزلت میں گز�ری۔ �ن کی پارسائی محض رسrrمی نہ تھی بلکہ نظامی نے ساری عمر تقو

اا دپرتاثیر شعری مثالیں ملتی ہیں۔ مثل �س میں صد�قت تھی۔ نظامی کے ہاں �عائیہ لہجے کی بہت

)۱۹۴(سrrrrrrrrپر�م بتrrrrrrrrو مrrrrrrrrایہ خrrrrrrrrویش ر�

تrrrrrrrrrrو��نی حسrrrrrrrrrrاب کم و بیش ر�

)�ے �للہ میں نے �پنا سب کچھ تیرے سپر� کر �یrrا ہے �ب تrrو ہی کم و بیش

جانتا ہے تیرے سو� کوئی نہیں جان سکتا۔(

آ�تی ہے کہ صrrرف �سrrی کی نظامی کے ہاں سب کچھ خد� کو سونپ �ینے کی کیفیت نظر

اا ذ�ت ہے جس سے میر� کوئی فعل پوشیدہ نہیں �ور میر� ہر عمل �سی کے حکم کے تابع ہے۔ مثل

بنیروی تو یrrک بیrrک زنrrدہ �یم خد�ونrrrد مrrrائی ومrrrا بنrrrدہ �یم(۱۹۵) چگrrrrrrونہ نrrrrrrبینم بrrrrrrدو ر�ہ تو مر�ھسrrrت بینش نظrrrر گrrrاہ تو

لی تو ہمار� مالrrک ہے �ور ہم تrrیرے بنrrدے۔ ہم تrrیری ہی وجہ سrrے )�ے �للہ تعال

زندہ ہوئے �ور میں جس طرف �یکھتا ہrrوں �س طrrرف تrrو موجrrو� ہے �ور جrrدھر

کا رخ کرتا ہوں وہ تیر� ہی ر�ستہ ہے۔(

آ�غrrاز میں حمrrد و ثنrrا، معروف شاعر خو�جہ فرید �لدین عطار نیشاپوری �پrrنی تمrrام مثنویrrوں میں

آ�غrrاز للہی نامہ کے اا �ہتمام کرتے ہیں۔ مثنوی � مناجات، نعت رسول، فضائل خلفائے ر�شدین کا خصوص

میں لکھتے ہیں۔)۱۹۶( خ�������دایا رحمتت دری�������ای

عامستہوز آنج����ا قط����ر ای م����ارا تمامست

)�ے �للہ تrیری رحمت کrا �ریrrا عrrام ہے �ور �س جگہ ہمrrارے قطrrرے )حیrثیت( ختم ہrrو جrrاتے

ہیں(

Page 100: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

86

عطار کی شاعری میں یہی �رس ملتا ہے کہ خد� کی طرف �ل لگاو �س کی لگن میں تڑپو،

�س کی یا� سے کبھی غافل نہ ہو۔ عطار نے خد� سے �ل کی بیrrد�ری کی �عrrا بھی کی ہے �س �عrrا

میں تڑپ کی کیفیت محسوس کی جا سکتی ہے۔

)۱۹۷(بیدار را عطار کرم و فضل از رب یا

کن�لحساب یوم تا �رخو�ب شو� تاببید�ری

)�ے رب �پنے فضل و کرم سے عطار کو بید�ر کر �ے تrrاکہ یہ بیrrد�ری مrrوت

میں بھی یوم �لحساب تک قائم رہے۔(

ڈ�کٹر ظہور �لدین �حمد عطار کے تصور خد� کے حو�لے سے لکھتے ہیں:

آ�یrrات و �حrrا�یث سrrے آ�نی ’’عطrrار ہمہ �وسrrت کے قائrrل تھے۔ �نھrrوں نے قrrر

�ستدلال کر کے بیان کیrrا ہے کہ خrrد� ہrrر جگہ موجrrو� ہے، ہمrrارے قrrریب ہے

(۱۹۸سب کو محیط ہے ہر جگہ �س کا نور ہے۔‘‘ )

آ�پ کی �یر�ن کے صrوفی شrاعروں میں ’’مولانrا جلال �لrrدین رومی‘‘ کrا مقrام بہت بلنrد ہے۔

وصہ روم میں گزر� �س لیے مولانائے روم کے نام سے شہرت پائی۔ ’’مثنrrوی معنrrوی‘‘ زندگی کا بیشتر ح

آ�نی معارف کی بہت شرح و بسrط سrے تفسrیر کی گrئی آ�پ کی زندہ جاوید یا�گار ہے۔ مثنوی میں قر

آ�غاز کلام مجید کے �ند�ز پر ہو� ہے۔ کلام مجید کے شروع میں سورہ فاتحہ ہے۔ �س طرح ہے۔ �س کا

’’نے‘‘ کو روح �نسانی قر�ر �ے کر تصوف کا ماحصل �بتد�ئی �شrrعار میں بrrاقی کے تمrrام �فrrاتر �سrrی

کی تفسیر ہیں۔ مثنrوی معنrوی میں جابجrا �عrrائیہ �شrrعار بکھrrرے ہrrوئے ہیں۔ حکrrایتوں کے ضrrمن میں

للہی میں کچھ �س �نrrد�ز سrrے �عrrا کrrرتے بھی �ن کے یہاں �عائیہ �شrrعار ملrrتے ہیں۔ مولانrrا روم بارگrrاہ �

ہیں۔

دجرم مrrار� �رگrrزر �سrrت گrrیرو �ے خrrد�ئے پrrاک بے �نبrrاز و

یrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrار(۱۹۹) آ�ں �ے رفیق آ�ور� دتر� رحم کہ دسخنہائے رقیق یrrrrrا� �ہ مrrrrrار�

Page 101: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

87

)�ے خد�ئے پاک جو لاشریک و مد�گار سے مستغنی رہے �ست گrrیری فرمrrا

آ�میز باتیں سکھا �ے۔ �ے مہربrrان �ور ہماری خطا سے �رگزر فرما۔ ہمیں رقت

جو تیرے رحم کا سبب بنیں۔(

آ� جانا بھی بڑے نصیب کی بrrات ہے �ور یہ وسر مزید مولانا روم فرماتے ہیں کہ �عا کی توفیق می

آ�تی ہے۔ توفیق تیری جانب سے ہی میسر (۲۰۰) �یمrrrrنی �ز تrrrrو مہrrrrابت ہم زتو د�عrrrا �ز تrrrو �جrrrابت ہم زتو ہم

)�عا کی توفیق بھی تیری جانب سے ہے �ور قبولیت بھی �طمینان تrیری طrرف

سے ہے ڈر بھی تجھی سے ہے۔(

آ�فریrrنی کے لحrrاظ سrrے نہrrایت عمrrدہ مناجrrاتوں کی مثrrال ’’سrrعدی فارسrrی شrrاعری میں �ثrrر

آ�غrrاز حمrrد و نعت شیر�زی‘‘ کے کلام میں بھی موجو� ہے۔ سعدی کی مشہور تصنیف ’’بوستان‘‘ کا

سے ہوتا ہے۔ �س کے �س باب ہیں �ور �سو�ں باب مناجات ہی کے لیے وقف ہے۔ بعنrrو�ن �ر مناجrrات

و ختم کتاب ’’بوستان‘‘ میں سعدی نے �پrrنی ذ�ت و کائنrrات کے �حتیاجrrات کی رفrrع رسrrانی �نیrrاوی

پریشrrانیوں �ور �کھrrوں کے ��ئمی مrrد�و� کے لrrیے خrrد� سrrے رجrrوع کیrrا ہے۔ �ن کی مشrrہور و معrrروف

مناجات ’’کریما‘‘ تو زبان پر عام و خاص ہے۔

کہ ہسrrrrتم �سrrrrیر کمنrrrrد ہrrrrو� کریمrrrا بہ بخشrrrائے برحrrrال ما

توئی عاصیاں ر� خطrrا بخش و

بس

نrrrد�ریم غrrrیر �ز تrrrو فریrrrا� رس

(۲۰۱) خطrrrrا �ر گrrrrز�رو صrrrrو�بم نما نگہrrrrrrrrrد�ر مrrrrrrrrrار� ز ر�ہ خطا

لی ہمارے حال پر رحم فرمrrا �ور مجھے بخش �ے کیrrوں کہ میں )�ے �للہ تعال

ہو�و ہوس میں گرفتار ہوں مگر تو مجھے نجات �ے کر تیرے سو� ہمrrار� کrrوئی

فریا� رس نہیں صرف تو ہی مجھ جیسے گنrrاہ گrrاروں کی خطrrا بخشrrنے و�لا

Page 102: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

88

ہے۔ �ے �للہ ہمیں خطاوں سے بچا کے رکھ �ور �سے نیکی میں بدل �ے تrrو

ہمیں معاف فرما۔(

’’فخر �لدین عر�قی‘‘ فارسی ��بیات میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ �بن عربی کے نظrrریہ وحrrدت

�لوجو� �ور �ن کے مخصوص نظریہ تصوف کے پرجوش حامی تھے۔ �ن کے کلام میں �یک خاص قسم

آ�تی ہیں۔ عر�قی نہ صرف شاعر بلکہ صrrوفی کی سرمستی، ذوق و شوق، وجد و حال کی کیفیات نظر

�ور عارف بھی تھے۔ �ن کے صوفیانہ تجربات کا �ظہار �ن کی شاعری میں جابجا ملتا ہے۔ عrrر�قی کی

اا: شاعری میں �عا کے لیے موثر �ور لطیف پیر�یہ بیان �ختیار کیا گیا ہے۔ مثل

وی عفو تو پر�ہ پوش ھrر خrو�

ر�یی

�ی لطrrrrف تrrrrو �سrrrrتگیر ھrrrrر

رسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو�یی(۲۰۲) ر�گrrر نrrد�ر �جrrایی جز �رگہ تو بخشrrای بrrد�ن بنrrدہ کہ �نrrدر

عمر ھمہ

(�ے �للہ تیر� لطف و کرم ہrrر رسrو� بنrrدے کی �سrrتگیری کرتrrا ہے �ور تrrیر� عفrrو و رحم ہrrر خrrو�

پسند کے عیبوں کی پر�ہ پوشی کرتا ہے تو �س بنrrدے کrrو بخش �ے جس نے تمrrام عمrrر تrrیری �رگrrاہ

کے علاوہ کہیں سجدہ نہیں کیا۔)

�میر خسرو کے کلام میں �عائیہ لب و لہجہ کی مثالیں �یکھی جائیں تrو نہrایت منفrrر� �نrد�ز

ملتrrا ہے۔ �عrrاوں میں نیrrاز منrrدی �ور �نکسrاری نمایrrاں ہے۔ وہ یہ ��ر�ک رکھrrتے ہیں کہ �نھیں سrrخن پrrر

رت بالا صفات کے سامنے �پنی کم مائیگی سے بھی لاعلم نہیں ہیں۔ قدرت ہے مگر �س ذ�

)۲۰۳(سrrپہر قrrدر� مrrدح تrrر� چوپایrrان نیست

رو سrrخن پrrر��ز بہ جز �عا نکنrrد خسrrر

آ�سrrمان کی حrrد نہیں ہے �سrrی طrrرح تrrری مrrدح کی کrrوئی حrrد )جس طrrرح

نہیں ہے۔ سrrخن پrrر قrrدرت رکھrrنے کے بrrاوجو� خسrrرو �عrrا کے علاوہ کچھ

نہیں کر سکتا۔(

Page 103: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

89

حافrrظ شrrیر�زی کے ہrrاں بھی �عrrائیہ �نrrد�ز ملتrrا ہے۔ �نھrrوں نے �عrrا میں خrrد� کے وصrrل کی

اا: خو�ہش کا �ظہار کیا ہے۔ مثل

)۲۰۴(حافrrrrظ وصrrrrال مے طلبrrrrد �ز �ہ �عا

یrا رب �عrrای خسrتہ �لان مسrتجاب

کن

)حافظ �عائیں مانگ کrو تrrیر� وصrrل چاہتrا ہے �ے خrrد� خسrتہ �لrrوں کی �عrrا

قبول فرما۔(

مجموعی طور پر �یکھا جائے تو فارسی شاعری میں جو مناجrrاتیں ملrrتی ہیں �ن میں نیازمنrrدی

آ�فریrrنی بھی موجrrو� ہے �ور نہrrایت مrrوثر �ور �ور �نکسrrاری پrrائی جrrاتی ہے �ور �س �عrrائیہ شrrاعری میں �ثر

لطیف پیر�یہ بیان میں شعر� نے خد� کی ذ�ت سے �پنے قلبی تعلق کا �ظہار کیا ہے۔

Page 104: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

90

حو�شی و حو�لہ جات لفظ �عا کے لغوی مفrrاہیم کے نمایrrاں نقrrوش �جrrاگر کrرنے کے لrیے چنrد �ہم

��ئرہ ہائے معارف �ور لغات میں سrrے مختلrrف تعrrریفیں ذیrrل میں پیش کی جrrا

رہی ہیں۔

لی زبیدی، محمد )مرتب( تاج �لعروس۔ �لمجلrrد �لعاشrrر۔ بrrیروت: ��ر�لیبیrrا بن غrrازی۔۔۱ مرتض

۱۲۷، ۱۳۶ھ، ص ۱۳۸۶لی( فیما عندہ من �لخیر و�لبتہال �لیہ بالسrrول و۔۱ ’’)�لدعاء( بالضم ممدو�� )�لرغبۃ �لی �للہ تعال

لی ��عوربک تضرعا و خفیۃ۔‘‘ منہ قولہ تعال

آ�ہ و لی سrrے لی کی طrrرف رغبت �ن چrrیزوں میں جrrو بھلائی کی ہیں �ور �للہ تعrrال (�للہ تعrrال

آ�ہ و ز�ری کے ساتھ آ�ن مجید میں ہے کہ تم �پنے رب کو ز�ری کے ساتھ سو�ل۔ چنانچہ قر

�ور مخفی طور پر پکارو۔(

دعو )�عا و �عوی(۔۲ دبد )�عا(

بلانا۔ �عوت۔

دوھrrومن قrولہ تعrالی و��عیrا�لی۔۳ و�عا )�لی �لامیر( ساقہ و�لنrبی صrلی �للہ علیہ وسrلم ��عی �للہ

ا�ی �لی توحیدہ و مایقرب منہ۔ �للہ باذنہ و سر�جا منیر�

�عا �لی �لامیر سے مر�� �میر کی طرف بلایا جانا ہے �ور �سrrی معrrنی میں نrrبی

پپ )�ے نrrبی( �للہ آ� آ�ن مجیrrد میں ہے کہ صلی �للہ علیہ وسلم ��عی �للہ ہیں قrrر

کی طrrرف سrrے �س کے حکم سrrے بلانے و�لے ہیں �ور چمکrrتے ہrrوئے چrrر�غ

ہیں۔

(ii )،لثالثۃ� �لطبعۃ ��رصا�ر، بیروت: �لر�بع عشر۔ �لمجلد �لعرب، لسان )مرتب(۔ منظور �بن

۲۵۸، ۲۵۷ء، ص ۱۹۹۴

Page 105: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

91

’’لسان �لعrrرب‘‘ میں �عrrا کrrا معrrانی �سrrتغاثہ بتایrrا گیrrا ہے �ور یہ بھی کہ �عrrا

عبrا�ت ہے۔ �بن منظrور نے �بrو �سrحاق کی ر�ئے میں �عrا کے تین پہلrrو بھی

بیان کیے ہیں ، وہ یہ ہیں۔

لا�یک پہلو تو �س کی توحید کا �قر�ر کرنrrا �ور �س کی تحمیrrد بیrrان کرنrrا ہے جیسrrے کہ ۔۱

دک �لحمد دوبنا ل دا�نت �ور ر إ�لا إ�لہ

�وسر� پہلو �س سے عفو و مغفرت �ور رحمت کا طلب کرنا ہے جیسے کہ �لھم �غفرلنا۔۲

اد�۔۔۳ الا وول دم �رزقنی ما دھ دل د�ل تیسر� پہلو �نیا کی لذ�ئذ و کامیابیوں کا طلب کرنا ہے جیسے

(iii ):ستنبول� �لوسیط۔ ۔�لمعجم )مرتبین( �یگر و �لزیات حسن �حمد لی۔ مصطف �بر�ہیم

��۲۸۶ر�لدعوۃ۔ ص حاضر کرنا، سامنے لانا۔�عا

دفہ۔ �س نے خوشبو محسوس کی تو �س نے �س کو طلب کیا۔ د�ن دب �عا �لطی

اا آ�و�ز �ی۔�عا فلان �س نے �س کو پکار� �ور

دمیت نوحہ کرنا۔�عا �ل

�س سے بھلائی کی توقع کرنا۔�عا �للہ

(iv )لمنجد۔� )مرتبین(۔ �یگر و �زہری صارم عبد�لصمد مولانا۔ یوسفی، خان حسن سعد

۲۱۶ء۔ ص ۱۹۸۶بیروت: ��ر�لمشرق، دعاء و �عوی د� دعا )ن( ۔ ہ ۔ پکارنا، رغبت کرنا، مد� چاہنا۔د�

ہہ۔ حاضر ہونے کے لیے کہنا۔ رب لا �لی �لامیر۔کسی کو کسی کام کی طرف چلانا۔

دت۔ میت پر رونا۔ وی رم د�ل رن۔ نام رکھنا۔ اا و بفلا دہ فلان دعا د�ا«( دعا د� ہہ، کسی کے حق میں �عائے خیر کرنا۔ علیہ، کسی کے حق میں بrد�عا کرنrا۔) دل

�لیہ کسی چیز کی طرف بلانا۔

(v )،آ�ن، جلد )سوم(۔ لاہور: عمر فاروق �کیڈمی، س۔ن عبد�لرشید نعمانی، مولانا۔ لغات �لقر

Page 106: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

92

۱۱ص د« آا دع پو� کrrا مصrrدر ہے۔ �عrrا �ورد� دع پد دی دعا د� د�عا۔ بلانا، پکارنا، مانگنا، سrrو�ل کرنrrا، ۔ پکار،

ند� ہم معنی ہیں مگر ند� کبھی بغیر نام لیے بھی ’’یا‘‘ �ور ’’�یrrا‘‘ کے سrrاتھ ہrrوتی ہے �ور

�عا میں نام لیا جاتا ہے جیسے یا فلان �ور کبھی �عا کا �ستعمال تسمیہ یعنی نrام رکھrنے

�ور نام لینے کے معنی میں بھی ہوتا ہے۔

(vi )،لی(۔ �ر�و لغت۔ جلد )نہم(۔ کر�چی: �ر�و لغت بورڈ فرمان فتحپوری، ڈ�کٹر۔ )مدیر �عل

۲۵۱ء، ص ۱۹۸۸د�عا )ضم �( �مث؛ ج: ��عیہ �للہ سے مانگنا، طلب کرنا، �لتجا، عرض، پکار۔

(vii )وم� طبع �ہلی: )�وم(۔ جلد آ�صفیہ۔ فرہنگ )مولف(۔ مولوی �ہلوی، �حمد سید

۲۵۰ء۔ ص ۱۹۷۴ د�عrrا۔ ع۔ �سrrم مrrونث، حrrاجت، �رخو�سrrت، �لتجrrا، �سrrتدعا، �لتمrrاس، عrrرض، �رو�س،

۔ مناجات۔۳۔ منتر، �فسوں، وظیفہ ۲چھوٹے کا بڑے سے مانگنا،

(viii )جلد �سلامیہ۔ معارف ��ئرہ �ر�و )مرتبین( �یگر و �لطاف �مجد ڈ�کٹر۔ عبد�للہ، سید

۳۳۹ء، ص ۱۹۸۶)نہم(۔ لاہور: ��نش گاہ پنجاب، طبع �وم لوی(، لغrrrوی معrrrنی بلانrrrا، پکارنrrrا، rrrد�ع ا« و د�عrrrا دعو، دید دعا، د� رعیۃ(، ) د�� د�عrrrا )ع، جمrrrع:

منسوب کرنا، نام رکھنا، عبا�ت کرنrrا �ور مrrد� طلب کrrرنے کے معنrrوں میں بھی �سrrتعمال

ہوتا ہے۔

)ix( Pellat, B. Lewis Ch. J, Sahacht )Edited( the Encyclopedia of Islam, Volume II- Leiden, 1983-p617Du)Â( appeal invocation )addressed to God( either on behalf of another or for oneself

Page 107: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

93

)li--( or else against someone )aîa(... Du)â( therefore will have the general sense of personal prayer addressed to God and can often be translated as prayer of request.

)x( F. Steingass )Edited( Steingass Arabic English Dictionary, Lahore- Sang-e-meel publications, 1979, p 362د�عا da-an, pay attention du'a, adiyat, call acclamation, prayer for blessing felicitation salutation, depreeation, curse, prayer, request invitation, invocation.

ظPrayerلفrrظ �عrrا کrrا �نگریrrزی تrrرجمہ " ائیکلوپیڈیاز میں لف نریز �ور �نس ف ڈکش " ہے۔ مختل

Prayerآ�تے ہیں۔ پر نگاہ �وڑ�ئی جائے تو �رج ذیل مفاہیم سامنے

)xi( Brandon, S.G.F )Edited( A Dictionary of comparative religion New York: chales scribner's sons, 1970, p507 prayer )General( P is a universal religion phenomenon, because it stems from the natural human disposition to give verbal expression to thought and emotion.

آ�فاقی مذہبی منظر ہے جو نہ صرف روحانی، جذباتی ضروریات کrrا �حrrاطہ کrrرتی ہے بلکہ �ن )�عا �یک

خیالات �ور جذبات کو �لفاظ کا لبا�ہ عطا کرتی ہے۔(

Page 108: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

94

)xii( Halsey, William, D )Edited( collier's Encyclopedia- volume 12- New York: Macmillan Education Corporation, 1979, p314"Prayer as an act of religion in its widest sense, defined traditionally as the lifting of the heart to God or a talking with God and in a narrower sense as the asking of proper things from God". )�عا �یک �یسا مذہبی عمل ہے جrو وسrیع �لنظrری میں �نسrانی قلب کrو خrrد�

سے ملاتا ہے �ور محدو� معنوں میں خد� سے بہترین چیزوں کا خو�ستگار ہوتrrا

ہے۔(

)xiii( Hastings, James )Edited Encyclopedia of Religion and Ethics volume x, Edinburg TNT Clark, 1980- p514"In its simplest and most primitive form prayer is the expression of a desire, cast in the form of a request to influence some force or power conceived as supernatural". )�پنی سا�ہ �ور قدیم شکل میں �عا �یسی خو�ہش کا �ظہار ہے جrrو �لتجrrا کی

شrrکل میں ڈھلی ہrrو تrrاکہ �یسrrی طrrاقت پrrر �ثر�نrrد�ز ہrrو سrrکے جسrrے مrrافوق

�لفطرت سمجھا جاتا ہے۔(

Page 109: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

95

۔جلد )نہم(،�ر�و ��ئرہ معارف �سلامیہسید عبد�للہ، ڈ�کٹر، �مجد �لطاف و �یگر )مرتبین( ۔۲

۳۳۹ص ۔ لاہrrور: ��رنشrر�لکتب۱۱:۹۵فتح �لباری بشrرح صrحیح �لبخrاریعسقلانی، �بن حجر۔ ۔۳

۹۵ء۔ ص �۱۹۸۱لاسلامیہ، آ�بrrا�: ���رہ�لرسrrالۃ �لقشrrیریۃ حسن، پrrیر محمrrد )مrrترجم(۔ ۔۴ ۔ �ز �بو�لقاسrrم �لقشrrیری۔ �سrrلام

۶۰۳-۶۰۲ء۔ ص ۲۰۰۹تحقیقات �سلامی، طبع چہارم آ�بrrا�: مقتrrدرہ قrrومی زبrrان،قrrومی �نگریrrزی لغتجمیrrل جrrالبی، ڈ�کrrٹر )مrrرتب(۔ ۔۵ ۔ �سrrلام

۱۶۶۶-۱۶۶۵ء۔ ص ۱۹۹۲۱۹ھ۔ص ۱۳۸۱۔ منٹگمری: مکتبہ رشیدیہ، فلسفہ �عافضل �حمد عارف، پروفیسر۔ ۔۶ ۔ لاہrrور: ���رہ ثقrrافت �سrrلامیہ،�سلام �ور مذ�ہب عالم تقابلی مطrrالعہمظہر �لدین صدیقی۔ ۔۷

۴ء۔ ص ۱۹۸۶طبع پنجم اا۔ص ۔۸ �۱یض9- Halsey, William D- Collier's Encyclopedia-

volume 12, p 129۳۔ ص �سلام �ور مذ�ہب عالم تقابلی مطالعہمظہر �لدین صدیقی۔ ۔۱۰وول( ملتrrان: بیکن پبلی کیشrrنز، بrrار �وم،�نیrrا کrrا قrrدیم تrrرین ��ب�بن حrrنیف۔ ۔۱۱ ، جلrrد )�

۱۱۶ء۔ ص ۱۹۸۷12- Nila Pancholi- Comparative religions- U.K:

Bland Ford Press 1982, p 2513- The New Encyclopedia Britannica-volume 5-

The University of Chicago, Fifteenth edition, 1986, p-935

Page 110: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

96

۲۔ منتر ۵۔ حصہ سوم۔ ��ھیائے رگ وید۔۱۴۲۲۔ منتر۔ ۱۹ ۔حصہ ہشتم۔ ��ھیائے رگ وید۔۱۵اا۔��ھیائے ۔۱۶ ۱۹۔ منتر۔�۷۵یض بحو�لہ ہندو �ھرم �ور �سلام کا تقابلی مطالعہ۔ حافظ محمrrد۳۔ منتر ۳۔ ��ھیائے سام وید۔۱۷

۲۶۶ء۔ ص ۲۰۱۰شارق سلیم: ۸۲۔ میرٹھ: ر�م پریس ص ۲۴۔ منتر ۵ ۔ حصہ (�وم)۔ ��ھیائے یجروید�یار�م )مترجم( ۔۱۸ کچھ ہنrrدو مت کے بrrارےبدر�لحسن، مولوی، ’’ویدوں پر �یrrک سرسrrری نظrrر‘‘ مشrrمولہ، ۔۱۹

۱۶-۱۵۔ پٹنہ: خد� بخش �وریئنٹل پبلک لائبریری۔ ص میں۱۲۰۔ ص ۲۰۔ منتر ۳۰ ۔ حصہ )سوم(۔ ��ھیائے یجروید�یار�م )مترجم( ۔۲۰اا۔��ھیائے ۔۲۱ ۱۳۵۔ ص ۲۹ منتر ۔ �۱۵یض۱۱۔ ص �سلام �ور مذ�ہب عالم کا تقابلی مطالعہمظہر �لدین صدیقی۔ ۔۲۲۷۰ء۔ ص ۲۰۰۶ ۔ لاہور: فکشن ہاوس، بھگوت گیتار�ئے روشن لال)مترجم(۔ ۔۲۳آ�ز�� فrrاروقی۔ ۔۲۴ ۔۲۰۱۳۔ لاہrrور: مکتبہ جدیrrد پrrریس، �نیrrا کے بrrڑے مrrذ�ہبعما� �لحسن

۳۱۳ص اا۔ص ۔۲۵ ۳۱۵۔�۳۱۴یض۸۶ء۔ ص ۱۹۹۹۔ لاہور: بائبل سوسائٹی، ۲۱-۳۳:۲۲۔ خروج۔ کتاب مقدس۔۲۶۵۴۔ لاہور: ۔ ص �سلام �ور مذ�ہب عالم تقابلی مطالعہمظہر �لدین صدیقی۔ ۔۲۷۲۷۸ء۔ ص ۱۹۷۹۔ کوئٹہ: قلات پبلشرز، تاریخ مذ�ہبرشید �حمد۔ ۔۲۸۵۵۹۔ ص۔ ۵۵:۱۷۔ زبورکتاب مقدس۔ ۔۲۹۸۳۹۔ص ۶:۱۰۔ ��نی �یلکتاب مقدس۔ ۔۳۰اا۔ ۔۳۱ ۶۶۱ ص ۱۵-۱۶-۱:۱۷۔ یسیعاہ�یضاا۔ ۔۳۲ ۵۶۴۔ ص ۶۶:۱۸۔ زبور�یض

Page 111: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

97

اا۔ ۔۳۳ ۵۴۵۔ ص �۳۲:۵یضاا۔۔۳۴ ۶۰۸۔ ص ۱۳۵:۱۔ زبور�یضاا۔ ۔۳۵ ۵۴۳۔ص ۳۱:۱۔ زبور�یضاا۔ ۔۳۶ ۶۴۴۔ ص ۲۹:۲۵۔ �مثال�یضاا۔۔۳۷ ۵۳۰۔ ص ۴:۱۔ زبور�یضاا۔۔۳۸ ۵۳۱۔ ص �۷:۶یض۲۹۰۔ ص تاریخ مذ�ہبرشید �حمد۔ ۔۳۹

40- Alfred E Garvie- Encyclopedia of Religion and Ethics- volume III- P 581

آ�بrrا�: پrrورب �کrrا�می ، بین �لاقrو�می مrrذ�ہب�کرم ر�نا محمrrد، ڈ�کrrٹر۔ ۔۴۱ ء۔۲۰۰۹۔ �سrrلام

۱۶۲ص آ�ز�� فاروقی۔ ۔۴۲ ۳۶۵۔ ص �نیا کے بڑے مذہبعما� �لحسن ۸۔ ص ۱۷-۸:۱۸۔ دمتیکتاب مقدس۔ ۔۴۳ «-ص۱۹۷۲۔ کrrر�چی: ��ر�لاشrrاعت، عیسrrائیت کیrrا ہےتقی عثمانی، محمrrد، مولانrrا۔ ۔۴۴

۵۸۔۵۷45- W-owen-call- Comparative Religions-p-136

۶۵۔ ص ۲-۱۱:۴۔ زبورکتاب مقدس۔ ۔۴۶دجز�یrrل �ے ٹی و�ن ڈورن۔ ۔۴۷ ۔وکلrrف �ے سrrنگھ )مrrترجم( ۔�عrrا مسrrیحی زنrrدگی کrrا �ہم

۱۳ء۔ ص ۲۰۰۵لاہور: مسیحی �شاعت خانہ، ۹۳۔ص ۹:۳۱۔ یوحناکتاب مقدس۔ ۔۴۸اا۔ ۔۴۹ ۵۶۴۔ ص ۶۶:۱۸۔ زبور�یضاا۔۔۵۰ ۹۔ ص ۶:۱۵۔ متی�یض

Page 112: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

98

اا۔۔۵۱ ۱۲۔ ص ۹:۲۸۔ متی�یضاا۔۔۵۲ ۲۱۹۔ ص ۱۰:۲۲۔ متی�یضاا۔۔۵۳ ۹۹۔ ص ۱۴:۱۳۔ یوحنا�یضاا۔۔۵۴ ۴۶۔ ص ۱۱:۲۵۔ مرقس�یضاا۔۔۵۵ ۳۱۔ ص ۲۶:۳۹۔ متی�یضاا۔۔۵۶ ۳۵۔ ص ۱:۳۵۔ مرقس�یضاا۔۔۵۷ ۹۔ ص ۶:۵۔ متی�یضاا۔۔۵۸ ۹۔ص ۶:۶۔ متی�یض ۔یاسر جو�� )مترجم( ۔ لاہور: فکشن ہاوس، س۔ن۔ صفلسفہ مذ�ہب �مولیہ رنجن مہاپتر۔ ۔۵۹

۱۹۷۶۲۔ ص بین �لاقو�می مذ�ہب�کرم ر�نا، محمد، ڈ�کٹر۔ ۔۶۰اا۔ص ۔۶۱ ۶۴-�۶۳یض

62- The New Encyclopedia Britanica- volume-10- p800

آ�ز�� فاروقی۔ ۔۶۳ ۲۰۸۔ ص۔�نیا کے بڑے مذ�ہبعما� �لحسن 64- Eliade, Mircea- The Encyclopedia of

Religion- volume - 13- Newyork: Macmillan publishing company, 1987-P317

آ�ز�� فاروقی۔ ۔۶۵ ۲۹۵۔ ص �نیاکے بڑے مذ�ہبعما� �لحسن ۱۱۰ء۔ ص ۲۰۰۲۔ لاہور: مکی ��ر�لکتب، مذ�ہب عالم�حمد عبد�للہ �لمسدوسی۔ ۔۶۶۱۹۹۔ یاسر جو�� )مترجم( ۔ ص فلسفہ مذ�ہب�مولیہ رنجن مہاپتر۔ ۔۶۷

68- Piara Singh- Comprative Religions- p217-

Page 113: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

99

218 ۔۲۰۰۱۔ )مrرتبہ( جیت سrنگھ سrیتل۔ لاہrrور: سrویر کمپrوزرز، کلام نانکبابا گرونانک۔ ۔۶۹

۷۳ص اا۔ص ۔۷۰ �۶۷۳یضاا۔ص ۔۷۱ �۶۰۹یضاا۔ص ۔۷۲ �۱۴۳یضاا۔ص ۔۷۳ �۱۴۷یضاا۔ص ۔۷۴ �۳۲۹یض ۔مفتی جعفر حسین )مترجم( ۔ لاہور: �مامیہ پبلیکیشrrنز،صحیفہ کاملہعلی زین �لعابدین۔ ۔۷۵

۲۴ھ، ص۱۴۱۲د�عافضل �حمد عارف، پروفیسر۔ ۔۷۶ ۱۴۔ ص فلسفہ لی ،مولانrrrا۔ ۔۷۷ آ�نمrrrو�و�ی، �بrrrو�لاعل آ�ن،تفہیم �لقrrrر وول۔ لاہrrrور: ���رہ ترجمrrrان �لقrrrر ۔ جلrrrد �

۱۶۶ء۔ ص ۱۹۸۲لی، مولانrrrا۔ ۔۷۸ آ�نمrrrو�و�ی، �بrrrو�لاعل آ�ن،تفہیم �لقrrrر ۔ جلrrrد )�وم( ۔لاہrrrور: ���رہ ترجمrrrان �لقrrrر

۳۸-۳۷ء۔ ص ۱۹۹۴چھبیسویں �شاعت، لی، مولانا۔ ۔۷۹ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل آ�ن، طبrrعتفہیم �لقر ۔ جلد )چہارم( ۔لاہور: ���رہ ترجمان �لقر

۴۱۸«-ص ۱۹۹۶پنجدہم، لی، مولانا۔ ۔۸۰ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل وول(۔ ص تفہیم �لقر ۴۲۔ جلد )�۸۶۔ ص فلسفہ �عافضل �حمد عارف، پروفیسر۔ ۔۸۱لی ترمذی۔ ۔۸۲ لی محمد بن عیس آ�ن۔جامع ترمذی�مام �بو عیس ۔ جلد )�وم( ۔�بو�ب تفسیر �لقر

۳۲۵ء، ص ۱۹۸۸علامہ بدیع �لزمان )مترجم(۔ لاہور: ضیا �حسان پبلشرز، ۔جلد )�وم(۔ مولانا عبد�لرحیم۔ )مترجم(۔ لاہور: قومیحجۃ �للہ �لبالغہشاہ ولی �للہ �ہلوی۔ ۔۸۳

Page 114: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

100

۳۷۴ء، ص ۱۹۸۳کتب خانہ، لی ترمrذی۔ ۔۸۴ لی محمد بن عیس ۔ جلrrد )�وم( ۔ �بrو�ب �لrrدعو�ت۔جrامع ترمrذی�مام �بو عیس

۵۶۲علامہ بدیع �لزمان )مترجم(۔ ص اا۔۸۵ �یض

اا، ص ۔۸۶ ۶۱۸-�۶۱۷یض۱۰۔ لاہور: تاج کمپنی، ص مناجات مقبول�شرف علی تھانوی، مولانا۔ ۔۸۷آ���ب �عاطrاہر �لقrا�ری، محمrد، ڈ�کrٹر۔ ۔۸۸ آ�ن پبلیکیشrنز۔ طبrع�عrrا �ور ۔ لاہrور: منہrاج �لقrر

۱۴ء، ص ۲۰۱۱چہارم لی ترمrrذی۔ ۔۸۹ rد بن عیسrrلی محم ۔ جلrrد )�وم(۔ �بrrو�ب �لrrدعو�ت۔جrrامع ترمrذی�مام �بو عیس

۵۶۵علامہ بدیع �لزمان۔ )مترجم( ۔ص اا۔ ص ۔۹۰ �۵۶۲یض۵۹۵-�۵۹۳ز �بو �لقاسم �لقشیری۔ ص �لرسالۃ �لقشیریۃحسن، پیر محمد )مترجم( ۔ ۔۹۱لی محمد بن ترمذی۔ ۔۹۲ ۔ جلد )�وم(۔ �بو�ب �لدعو�ت۔علامہ بدیعجامع ترمذی�مام �بو عیس

�۶۳۵لزمان )مترجم(۔ ص ۔مولانrrا زبrrیر �فضrrل عثمrrانی )مrrترجم(۔ کrrر�چی: مrrدینہفتrrوح �لغیبعبrrد�لقا�ر جیلانی۔ ۔۹۳

۹۰ء۔ ص۱۹۷۶پبلشنگ کمپنی۔ ۱۸۶۔ بیروت: ��ر�لشبائر �لاسلامیہ۔ س۔ن۔ ص �لا�ب �لمفر��مام بخاری۔ ۔۹۴لی، مولانا۔ ۔۹۵ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل ۴۲۴۔جلد )چہارم(۔ ص تفہیم �لقرلی ترمذی۔ ۔۹۶ لی محمد بن عیس )مrrترجم( علامہ بrrدیع �لزمrrاں۔ جلrrدجامع ترمذی�مام �بو عیس

�۵۹۶وم۔ �بو�ب �لدعو�ت۔ ص �۵۹۹ز �بو �لقاسم �لقشیری۔ ص �لرسالۃ �لقشیریۃحسن، پیر محمد )مترجم( ۔۹۷لی، مولانا۔ ۔۹۸ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل آ�ن، طبrعتفہیم �لقر ۔ جلrrد )سrrوم(۔ لاہrrور: ���رہ ترجمrrان �لقrrر

Page 115: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

101

۱۱۲-۱۱۱ء۔ ص ۱۹۹۶ہشتدہم، ۔ جلrrد )سrrوم و چہrrارم(۔ کتrrابصrrحیح مسrrلم�بو�لحسین مسrrلم بن �لحجrrاج �لقیشrrری۔ ۔۹۹

لوۃ۔ علامہ وحید �لزمان)مترجم( ۔ لاہور: مکتبہ �سلامیہ، ۴۱ء۔ ص �۲۰۰۹لزک ۔ محمrrد سrrعید �لrrرحمن علrrوی )مrrترجم(۔ لاہrrور: مکتبہکیمیrrائے سrrعا�ت�مrrام غrrز�لی۔ ۔۱۰۰

۱۹۷رحمانیہ، س۔ن۔ ص لی، مولانا۔ ۔۱۰۱ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل ۲۲۹۔ جلد )�وم(۔ ص تفہیم �لقر ۔ کrrر�چی: کتب خrrانہ مرکrrز علم و ��ب۔حصن حصینعبد�لعلیم ندوی، مولانا )مترجم(۔۔۱۰۲

۳۹ص وول( بیروت۔ ��ر�لمعرفۃ، س۔ ن۔ص �حیائے علوم �لدین�مام غز�لی۔ ۔۱۰۳ ۳۶۵۔ جلد )� جلrrد )پنجم( کتrrاب �لجہrrا�صrrحیح مسrrلم�بrrو �لحسrrین مسrrلم بن �لحجrrاج �لقشrrیری۔ ۔۱۰۴

۳۱ء۔ص ۱۹۸۱و�لسیر۔ علامہ وحید �لزمان)مترجم(۔ لاہور: خالد �حسان پبلشرز۔ ۔ جلrrد )سrrوم(۔ کتrrاب �لrدعو�ت۔صحیح بخrاری شrrریف�بو عبد�للہ محمد بن �سماعیل۔ ۔۱۰۵

قاری محمد عا�ل خان نقشبندی۔ قاری محمrد حافrظ فاضrل قریشrی )مrترجمین(۔ لاہrrور:

۴۷۶ء۔ ص ۱۹۸۰مکتبہ تعمیر �نسانیت، لی، مولانا۔ ۔۱۰۶ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل ۷۳-۷۲۔ جلد )�وم(۔ ص تفہیم �لقر�۶۰۲ز �بو�لقاسم �لقشیری۔ ص �لرسالۃ �لقشیریۃحسن، پیر محمد )مترجم( ۔ ۔۱۰۷لی ترمrrذی۔ ۔۱۰۸ rrد بن عیسrrلی محم وول۔ �بrrو�ب �لrrوتر۔ علامہجrrامع ترمrrذی�مام �بو عیس ۔ جلrrد �

۲۰۵۔ ص ۱۹۹۸بدیع �لزمان)مترجم(۔ لاہور: ضیا �حسان پبلشرز، اا۔۱۰۹ �یض

لی ترمذی۔۔۱۱۰ لی محمد بن عیس ۔ جلrrد )�وم(۔ �بrrو�ب �لrrدعو�ت۔ صجامع ترمذی�مام �بو عیس

۵۶۵۳۷۶۔ جلد )�وم(۔ ص حجۃ �للہ �لبالغہشاہ ولی �للہ �ہلوی۔ ۔۱۱۱

Page 116: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

102

لی، مولانا۔ ۔۱۱۲ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل وول(۔ تفہیم �لقر ۲۳۹-۲۳۸۔ جلد )�لی ترمrrذی۔ ۔۱۱۳ rد بن عیسrrلی محم ۔ جلrrد )�وم( ۔علامہ بrدیع �لزمrانجrrامع ترمrذی�مام �بوعیس

۶۶۸)مترجم(۔ص ، جلrrد )�وم(۔ کتrrاب �لجمعۃ۔صrrحیح مسrrلم�بو�لحسrrین مسrrلم بن �لحجrrاج �لقشrrیری۔ ۔۱۱۴

۳۱۵علامہ وحید �لزمان )مترجم(۔ ص اا۔ ۔۱۱۵ ۷۷۔ ص۔کتاب �لصلاۃ�یضوول( کتrrابسrrنن �بrrو��و� شrrریف�مrrام �بrrو��و� سrrلیمان بن �شrrعت سجسrrتانی۔ ۔۱۱۶ ۔ جلrrد )�

�۲۱۵لدعو�ت۔ علامہ وحید �لزمان)مترجم( ۔ لاہور: �سلامی کتب خانہ، س ۔ن۔ ص لی ترمrrذی۔ ۔۱۱۷ rد بن عیسrrلی محم ۔ جلrrد )�وم(۔ �بrrو�ب �لrrدعو�ت۔جrrامع ترمrذی�مام �بو عیس

۶۰۱علامہ بدیع �لزمان)مترجم(۔ ص ۶۴ ۔ ص حصن حصینعبد�لعلیم ندوی، مولانا )مترجم(۔۔۱۱۸لی ترمrrذی۔ ۔۱۱۹ rد بن عیسrrلی محم ۔ جلrrد )�وم(۔ �بrrو�ب �لrrدعو�ت۔جrrامع ترمrذی�مام �بو عیس

۵۸۷علامہ بدیع �لزمان۔ جلد )مترجم(۔ ص وول( کتrrابسrrنن �بrrو��و� شrrریف�مrrام �بrrو ��و� سrrلیمان بن �شrrعت سجسrrتانی۔ ۔۱۲۰ ۔ جلrrد )�

�۵۲۵لدعو�ت۔ علامہ وحید �لزمان )مترجم( ۔ ص د�عاطاہر �لقا�ری، محمد، ڈ�کٹر۔ ۔۱۲۱ آ���ب ۷۹۔ ص �عا �ور وول( کrrر�چی: نیشrrنل بrrک فاونڈیشrrن،تاریخ فلسrrفہ مغrrربقاضی قیصر �لاسلام۔ ۔۱۲۲ ۔ حصrrہ )�

۱۔ ص ۲۰۰۲۳۷ء۔ ص ۱۹۹۹۔ لاہور: �ستاویز مطبوعات، سقر�ط�سلم گور��سپوری، محمد۔ ۔۱۲۳

124- Eliadem, Mircea- The Encyclopedia of Religion- p492

آ�با�: مقتrrدرہ قrrومی زبrrان،مکالمات �فلاطونعارف حسین )مترجم( ۔۱۲۵ ۔ جلد )پنجم(۔ �سلام

Page 117: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

103

۱۳ء، ص ۲۰۰۸وول( ص تاریخ فلسفہ مغربقاضی قیصر �لاسلام۔ ۔۱۲۶ ۹۷۔ حصہ )�اا۔ص ۔۱۲۷ �۱۰۳یضآ�بrا�: مقتrدرہ قrومی زبrان، بشrریات مrrذہبمظفر حسن ملک، ڈ�کrٹر۔ ۔۱۲۸ ء۔۲۰۰۲۔ �سrلام

۵۷ص وول(۔ ص تاریخ فلسفہ مغربقاضی قیصر �لاسلام۔ ۔۱۲۹ وصہ )� ۱۳۴۔ ح ء۔ ص۱۹۸۴۔ لاہrrور: علمی کتrrاب خrrانہ، بrrار �وم �سrrلام �ور فلسrrفہخان محمد چاولہ۔ ۔۱۳۰

۱۹۴د�عافضل �حمد عارف، پروفیسر۔ ۔۱۳۱ ۲۲۔ ص فلسفہ اا۔۱۳۲ �یض

۸۷-۸۶ء۔ ص ۲۰۰۴۔ لاہور: مشعل بکس، و�لٹیئرقاضی جاوید ۔ ۔۱۳۳د�عافضل �حمد عارف، پروفیسر۔ ۔۱۳۴ ۲۳-۲۲۔ ص فلسفہ

135- www.wikipedia/voltair.com

۔قاضrrی جاویrrد )مrrترجم( ، لاہrrور:عظیم فلسrrفی۲۰مہrrتری تھrrامس، ڈ�نrrالی تھrrامس۔ ۔۱۳۶

۱۹۷ء۔ ص ۲۰۰۱تخلیقات، آ�شناعبد�لعزیز خالد۔ ۔۱۳۷ ۱۴ء۔ ص ۲۰۰۳۔ لاہور: مقبول �کیڈمی، سخن ہائے

138- www.americanrhetoric.com

139- As aboveوول(۔ ص تاریخ فلسفہ مغربقاضی قیصر �لاسلام۔ ۔۱۴۰ ۵۳۷-۵۳۶۔ حصہ )� �ز ولیم جیمrrز۔ لاہrrور: مجلس تrrرقینفسrrیات و�ر��ت روحrrانیخلیفہ عبrrد�لحکیم)مrrترجم(۔ ۔۱۴۱

۴۶۸-۴۶۷ء، ص ��۲۰۰۹ب، ۔ ڈ�کrrٹر مrrیر ولی محمrrد )مrrترجم(۔تrrاریخ فلاسrrفۃ �لاسrrلاملطفی جمعہ مصrrری، محمrrد۔ ۔۱۴۲

Page 118: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

104

۳ء۔ ص ۱۹۸۷کر�چی: نفیس �کیڈمی، ، )مرتrrrبین(۔ مسrrrلم فلسrrrفہ، لاہrrrور: عزیrrrز پبلشrrrرز۔یوسrrrف شrrrید�ئیعبrrrد�لخالق، ڈ�کrrrٹر۔ ۔۱۴۳

۱۵ء۔ ص ۱۹۹۷اا۔ ص ۔۱۴۴ �۲۵یض ۔ جلrrد�ر�و ��ئrrرہ معrrارف �سrrلامیہسrrید عبrrد�للہ، ڈ�کrrٹر۔ �مجrrد �لطrrاف و �یگrrر )مرتrrبین(۔ ۔۱۴۵

۳۴۲)نہم( ۔ص ۵۶۔ ص مسلم فلسفہعبد�لخالق، ڈ�کٹر۔ یوسف شید�ئی پروفیسر )مرتبین( ۔۱۴۶ ۔ جلrrد�ر�و ��ئrrرہ معrrارف �سrrلامیہسrrید عبrrد�للہ، ڈ�کrrٹر۔ �مجrrد �لطrrاف و �یگrrر )مرتrrبین(۔ ۔۱۴۷

۱۵۷)نہم( ۔ ص۱۲۸، ص مسلم فلسفہعبد�لخالق، ڈ�کٹر۔ یوسف شید�ئی، پروفیسر )مرتبین( ۔۱۴۸ ڈ�کٹر مrrیر ولی محمrrد، )مrrترجم(۔ صتاریخ فلاسفۃ �لاسلاملطفی جمعہ مصری، محمد۔ ۔۱۴۹

۲۸۱۶۳-۱۶۲۔ ص مسلم فلسفہعبد�لخالق، ڈ�کٹر۔ یوسف شید�ئی، پروفیسر۔ )مرتبین( ۔۱۵۰۲۹۶۔ لاہور: مشتاق بک کارنر۔ ص�قو�ل زرین کا �نسائیکلوپیڈیانذیر �نبالوی )مرتب(۔ ۔۱۵۱ ۔ جلrrد�ر�ہ ��ئrrرہ معrrارف �سrrلامیہسrrید عبrrد�للہ، ڈ�کrrٹر۔ �مجrrد �لطrrاف و �یگrrر )مرتrrبین(۔ ۔۱۵۲

۳۴۳)نہم( ص۔ ۔ ڈ�کٹر مrrیر ولی محمrrد )مrrترجم(۔صتاریخ فلاسفۃ �لاسلاملطفی جمعہ مصری، محمد۔ ۔۱۵۳

۹۵۲۰۴۔ ص مسلم فلسفہعبد�لخالق، ڈ�کٹر۔ یوسف شید�ئی، پروفیسر۔ )مرتبین(۔ ۔۱۵۴ �ز ڈ�کrrٹر علامہ محمrrد �قبrrال۔تشrrکیل جدیrrد �لہیrrات �سrrلامیہنذیر نیازی، سید )مترجم(۔ ۔۱۵۵

۱۳۸ء۔ ص ۱۹۸۶لاہور: بزم �قبال۔ بار �وم، اا۔ ص ۔۱۵۶ �۱۳۹یض

Page 119: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

105

لی، مولانا۔ ۔۱۵۷ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل ۱۳۰۔ جلد )�وم(۔ ص تفہیم �لقرلی، مولانا۔ ۔۱۵۸ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل وول(۔ ص تفہیم �لقر ۲۵۰۔ جلد )�لی، مولانا۔ ۔۱۵۹ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل ۲۲-۲۱۔ جلد )سوم(۔ ص تفہیم �لقر

160- Byrnes, Joseph F- The Psychology of Religion- Newyork: Collier Macmillan Publishers,1984-p37

)مرتب( شیما مجیrد۔ لاہrrور: ���رہ ثقrrافت �سrrلامیہ،مقالات �جمل�جمل، محمد، ڈ�کٹر۔ ۔۱۶۱

۶۲ء، ص ۱۹۸۷162- James, William- The varieties of Religions

Experience- London: Green and Co.1942, p-456

۴۵۸ �ز ولیم جیمز۔ ص نفسیات و�ر��ت روحانیخلیفہ عبد�لحکیم )مترجم( ۔۱۶۳ ۔ جلد )سrrوم( کتrrاب �لrrدعو�ت۔قrrاریصحیح بخاری شریف�بوعبد�للہ محمد بن �سماعیل۔ ۔۱۶۴

محمrrد عrrا�ل خrrان نقشrrبندی، قrrاری محمrrد حافrrظ فاضrrل قریشrrی۔ لاہrrور: مکتبہ تعمrrیر

۴۹۶ء۔ ص �۱۹۸۰نسانیت، آ�بrا�: نیشrنل بrک فاونڈیشrن، ذہrنی و نفسrیاتی �مrر�ضجاوید �قبال، ڈ�کrٹر۔ ۔۱۶۵ -۵۸۳ء۔ ص ۲۰۰۸۔ �سrلام

۵۸۴166- Dr. Alexis carrel prayer/google search

)مrrرتبہ( �سrrلم کھrrوکھر۔ لاہrrور: فکشrrن ہrrاوس،کلیrrات ڈیrrل کrrارنیگیڈیrrل کrrارنیگی۔ ۔۱۶۷

۲۲۴ء۔ ص ۲۰۱۰168- Kahoe, Richard D- Psychology of Religion-

Newyork: Harper & Row Publishers, 1984.

Page 120: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

106

p114169- As above- p121

۲۱۸ )مرتبہ( �سلم کھوکھر۔ ص کلیات ڈیل کارنیگیڈیل کارنیگی۔ ۔۱۷۰د�عافضل �حمد عارف۔ ۔۱۷۱ ۳۶۔ ص فلسفہ ۱۳۳ء۔ ص ۱۹۹۲۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، مسلم نفسیاتعلی �کبر منصور۔ ۔۱۷۲۳۷۔ ص فلسفہ �عافضل �حمد عارف۔ ۔۱۷۳۱۰۶ )مرتبہ( شیما مجید۔ ص مقالات �جمل�جمل، محمد، ڈ�کٹر۔ ۔۱۷۴لی ترمذی۔ ۔۱۷۵ لی محمد بن عیس ۔ جلrrد )�وم(۔ کتrrاب �لrrدعو�ت ۔جrrامع ترمrrذی�مام �بو عیس

۵۸۹علامہ بدیع �لزمان)مترجم(۔ ص وول( کتrrابسrrنن �بrrو��و� شrrریف�مrrام �بrrو ��و�سrrلیمان بن �شrrعت سجسrrتانی۔ ۔۱۷۶ ۔ جلrrد )�

لوۃ۔ علامہ وحید �لزمان )مترجم(۔ ص �۵۲۵لصللی ترمrذی۔ ۔۱۷۷ rد بن عیسrلی محم rو عیسrذی�مام �بrامع ترمrدعو�ت۔جrاب �لrد )�وم( کتrr۔ جل

۶۱۰علامہ بدیع �لزمان )مترجم( ۔ ص۵۸۶-۵۸۵۔ ص ذہنی و نفسیاتی �مر�ضجاوید �قبال، ڈ�کٹر۔ ۔۱۷۸

179- www.academia.com

لی نشیط، سید، ڈ�کٹر۔ ۔۱۸۰ ء۔ ص۲۰۰۰۔ لاہور: فضلی سنز۔ �ر�و میں حمد و مناجاتیحی

۱۷۲ری۔ ۔۱۸۱ ۱۶۷ء۔ ص ۱۹۹۲ر۔ لاہور: نگارشات۔ �یو�ن حضرت علیحضرت علاا۔ص ۔۱۸۲ �۱۱۲یض۶۶ء۔ ص ۱۹۷۵۔ لکھنو: عربی میں نعتیہ کلامعبد�للہ عباس ندوی۔ ۔۱۸۳ ۔مولانrrا عبrrد�لجلیل صrrدیقی )مrrترجم(۔ لاہrrور: شrrیخسrrیرت �لنrrبی کامل�بن ہشام )مrrرتب( ۔۱۸۴

۱۶۷غلام علی �ینڈ سنز، س۔ن۔ ص

Page 121: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

107

۔ لاہور: مکتبہحسن �لجر�ہ شرح قصیدہ بر�ہعبد�لمالک کھوڑوی ، مولانا، محمد)شارح( ۔۱۸۵

۲۳۲ء۔ ص ۱۹۸۶نبویہ گنج بخش۔ ۔ ص۲۰۰۴۔ لاہrrور: سrrنگ میrrل پبلی کیشrrنز۔ عrrربی ��ب کی تrrاریخمحمrrد کrrاظم۔ ۔۱۸۶

۲۲۲-۲۲۳للہی ملک۔ ۔۱۸۷ ۵۰۳ء۔ ص ۱۹۹۸۔ جہلم: �عو�ن مطبوعات۔ طبع سوم، مقالاتفضل � ۔ لاہور: یونیورسrrٹی بrrک �یجنسrrی۔ س۔ن۔ ص��ب نامہ �یر�نمقبول بیگ بدخشانی، مرز�۔ ۔۱۸۸

۵۹۵۰۶۔ ص ۱۹۷۷۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب۔ فارسی زبان و ��بسید عبد�للہ، ڈ�کٹر۔ ۔۱۸۹لی نشیط، سید، ڈ�کٹر۔ ۔۱۹۰ ۱۷۳۔ ص �ر�و میں حمد و مناجاتیحی )مرتب( محمد علی بہبو�ی۔ تہر�ن: �نتشار�ت، جابشاہنامہ فر�وسیفر�وسی، �بو�لقاسم۔ ۔۱۹۱

۱ء۔ ص �۱۳۷۴وم، )مrrرتبہ( سrrید حسrrام �لrrدینمشمولہ ہفت مقالہ�قبال، شیخ محمد ۔ ’’فر�وسی کا مذہب‘‘ ۔۱۹۲

۱۶۱ء۔ ص ۱۹۶۷ر�شدی۔ کر�چی: �نجمن ترقی �ر�و ۸ )مرتب(۔ محمد علی بہبو�ی۔ ص شاہنامہ فر�وسیفر�وسی، �بو�لقاسم۔ ۔۱۹۳۔ )مrرتبہ( �کrتر معین فrر۔ �نتشrار�ت زرین۔ س۔ن۔کلیات نظrامی گنجrوینظامی گنجوی۔ ۔۱۹۴

۷۰۰ص اا۔۱۹۵ �یض

للہی نامہفرید �لدین عطار، نیشاپوری۔ ۔۱۹۶ ء۔۱۳۵۹۔ تہر�ن۔ �نتشrrار�ت چrrاپ ۔ طبrrع سrrوم۔ �

۲ص )مrrرتبہ( سrrعید نفیسrrی۔�یrrو�ن فریrrد �لrrدین عطrrار نیشrrاپوریفریrrد �لrrدین عطrrار، نیشrrاپوری۔ ۔۱۹۷

۱۶تہر�ن: کتابخانہ سنائی، طبع سوم۔ ص آ�بrrا�: مرکrrز تحقیقrrات فارسrrی �یrrر�ن و�یrrر�نی ��بظہrrور �لrrدین �حمrrد، ڈ�کrrٹر۔ ۔۱۹۸ ۔ �سrrلام

Page 122: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

108

۱۱۵پاکستان، س ن۔ ص ۔قاضی سrrجا� حسrrین)مrrترجم( ۔ لاہrrور:مثنوی مولوی معنویرومی، جلال �لدین، مولانا۔ ۔۱۹۹

�۷۶لفیصل پبلشرز، س۔ن ص اا۔۲۰۰ �یض

)مrrرتبہ( محمrrد علی فrrروغی۔ �نتشrrار�ت، س۔ن۔ صکلیrrات شrrیخ سrrعدیشrrیخ سrrعدی۔ ۔۲۰۱

۴۰۹ )مrرتبہ( سrعید نفیسrی �نتشrار�ت: کتابخrانہکلیrات عrر�قیشیخ فخر �لدین �بر�ہیم ہمrrد�نی۔ ۔۲۰۲

۳۲۶ھ۔ ص ۱۳۳۸سنائی۔ وول( )مرتبہ( �قبال صلاح �لrrدین۔ لاہrrور: نیشrrنل بrrککلیات قصاید خسروخسرو۔ ۔۲۰۳ ۔ جلد )�

۴۱۶ء۔ ص ۱۹۷۷فاونڈیشن ۔خrrو�جہ عبrا��للہ �خrrتر)مrrترجم( ۔ لاہrrور: �لوقrrار پبلی کیشrنز۔�یrrو�ن حافظحافrظ شrیر�زی۔ ۔۲۰۴

۶۳۱ء۔ ص ۲۰۰۰

Page 123: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

109

باب �وم

د�عا کا وجو� --- تمہیدی مباحث �ر�و نظم میں

Page 124: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

110

باب دوم:د�عا کا وجو� --- تمہیدی مباحث د�ر�و نظم میں

�ر�و میں �عائیہ شاعری کے �بتد�ئی نمونے جنrوبی ہنrد میں ملrrتے ہیں۔ شrاعری کی �بتrد� کس

صنف سخن سے ہوئی �س کے متعلق وثوق سے کچھ کہنا ممکن نہیں۔

’’�کrrنی زبrrان میں کسrrی غrrیر مسلسrrل نظم کی بجrrائے مسلسrrل نظم ہی کrrا

آ�غاز ہو� �ور مثنوی کی پہلے بنیا� رکھی گئی ہے �ور �س کے بعد رباعی، غrrزل

آ�غاز ہو�۔‘‘ ) (�۱ور قصیدہ کا �کنی �ر�و کے پہلے �ور میں )بہمنی �ور( شاعری کی مختلف �صناف کے نمونے ملrrتے ہیں

�ور مثنویوں میں بالخصوص حمrrد و نعت و منقبت کے �شrعار بھی پrrائے جrrاتے ہیں لیکن �عrrائیہ �شrrعار

کی تعد�� نہ ہونے کے بر�بر ہے۔ �لبتہ �وسرے �ور قطب شاہی �ور عا�ل شاہی �ور میں مختلف �صrrناف

اا مثنوی قصیدہ، رباعی، مرثیہ وغیرہ میں �وسرے مضامین کے پہلو بہ پہلو �عا کا موضوع بھی �پrrنی مثل

جگہ بناتا ہے۔ �س �ور کے مختلف شعر� قلی قطب شاہ، ملا وجہی، غو�صی نے �پنے �پrrنے �نrrد�ز میں

خد� کو پکار� ہے۔ عصری �ور سماجی مسائل، ذ�تی و�ر��ت و کیفیات کی و�بستگی سے �نکار ممکن

آ�تے ہیں۔ رش نظر �عا کے کئی رنگ نظر نہیں۔ �ن شعر� کے ہاں ��خلی �ور خارجی کیفیات کے پی

ء تک ہندوستان کے �گرگrrوں حrrالات نے ہrrر�۱۸۵۷ٹھارہویں صدی کی �بتد�ئی �ہائیوں سے

طبقہ فکrrر کے لوگrrوں کrrو بالو�سrrطہ �ور بلاو�سrrطہ متrrاثر کیrrا تھrrا۔ نrrا�ر شrrاہ �ور �حمrrد شrrاہ �بrrد�لی کے

حملے، تخت و تاج کے حصول کے لیے مغل شrrہز��وں کی کشrrاکش، پے �رپے �نقلابrrات �ور مغrrربی

آ�ماجگrrاہ بنrrائے رکھrrا۔ آ�لام کی �قو�م کی ریشہ �و�نیrوں نے ہندوسrتان کے علاقے کrو مسrتقل مصrائب و

ررپیکار عو�م و خو�ص کے لیے مذہب سب سے آ�زما �ور بیرونی طاقتوں سے برس �ندرونی خلفشار سے نبر�

اا �ہلی کی rrد خصوصrrمالی ہنrrر شrrا پrrاقیوں کی بنrrآ�وروں �ور �ندرونی نا�تف بڑی پناہ گاہ تھی۔ بیرونی حملہ

آ��میت کر�ہ رہی تھی۔ �سی لیے خد� کی طرف رجوع کrرنے کrا رجحrان ناگفتہ بہ حالت کی وجہ سے

آ�تا ہے۔ بھی شاعروں کے ہاں نظر

Page 125: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

111

رز عمrrل سrrے متrrاثر ہrrوئے بغrrیر نہیں رہ سrrکتے۔ وویوں �ور �جتمrrاعی طrrر ��یب �ور شاعر سماجی ر

��ب معاشرے کا عکاس ہوتا ہے۔ �مکانات کی �نیrا بہت وسrیع ہے مگrر �ن سrrب حقrائق کے بrrاوجو�

بعض �وقات خارجی تبدیلیاں �نسان کی ��خلی کیفیات کو بrدل �یrتی ہیں �ور �ن تبrدیلیوں کrا �ثrر وہی

لوگ زیا�ہ قبول کرتے ہیں جن کے باطن میں کہیں نہ کہیں �نہیں سمونے کی گنجrrائش ہrrو۔ �س لrrیے

�س �ور میں مختلف �صناف کے پنپنے �ور �س طرف تrrوجہ کی وجوہrrات مrrذہبی، سrrماجی �ور سیاسrrی

حالات میں مضمر ہیں۔ شمالی ہند کی شاعری نے �ر�و کی ��بی رو�یت کو مسrrتحکم کrrرنے میں �ہم

کر��ر ��� کیrrا۔ مrrیر و سrrو�� �ور خrrو�جہ مrrیر �ر� کے پrrائے کے شrrعری سrrرمائے سrrے شrrمال میں مثنrrوی،

آ�شrrوب کrrا زرخrrیز �ور شrrروع ہrrو�۔ �سrrی �ور میں حمrrد و نعت �ور قصrrیدہ، قطعہ، مrrرثیہ، ہجrrو �ور شrrہر

منقبت پر توجہ �ی گئی۔ شاعری کی مختلف �صrناف میں �وسrرے مضrامین کے سrاتھ �عrrائیہ �شrعار

آ�زمrrائی کrrرنے کی �ہم تrrرین آ�تا ہے۔ شعر�ئے کrrر�م کی �ن �صrrناف میں طبrrع لکھنے کا رجحان بھی نظر

رر �ثر ہر کام کی �بتد� خد�ئے لم یزل کی ثنrrا و توصrrیف کے بغrrیر نrrاممکن وجہ یہ تھی کہ مذہب کے زی

ہے۔ تسمیہ کے بعد �عائیں پڑھنا لازم سمجھا جاتا رہا۔ مrrذہبی عقایrrد �ور رسrrومات کی وجہ سrrے خrrد�

�ور رسول کی طرف رجوع نہ کرنا بے برکتی تصور کی جاتی تھی۔

آ�یrrات مذہبی و�بستگی میں شدت سے قطع نظر شعوری و لاشعوری طrrور پrrر متrrبرک �عrrائیں یrrا

کrrا زبrrان سrrے ��� ہونrrا فطrrری �مrrر تھrrا �س لrrیے شrrعر�ئے کrrر�م �یrrو�ن مrrرتب کrrرتے وقت حمrrد و نعت �ور

منقبت کے �شعار لکھتے تھے۔ یہ �نسانی فطرت کrا تقاضrا بھی ہے کہ وہ پریشrانی یrrا زبrوں حrrالی کے

�ور میں خد� کو پکار کر ذہrrنی سرشrrاری �ور قلrrبی تقrrویت حاصrrل کرتrrا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ �کrrثر �ر�و

رہ ر�سrrت یrrا نrrبی پrrاک کے وسrیلےصلى الله عليه وسلمشعر� کے ہاں مخصوص شعری ہیئت سے مrrاور� ہrrو کrrر بrrر�

سrrے حrrاجت رو�ئی کی خrrو�ہش کrrا �ظہrrار ملتrrا ہے۔ �س ضrrمن میں زبrrان و ��ب کے مختلrrف پrrیر�یہ

�ظہار، طرز بیان �ور ہیئتیں �ختیار کی گئی ہیں۔

�عا خد� �ور عبد کے تعلق کے لطیف ترین �حساس پر مشتمل ہوتی ہے۔ یہ �نسان کی ذہنی و

قلبی و�ر��ت �ور کیفیات کا مظہر ہے۔ یہ عبدیت کی معر�ج �ور خالق و مخلوق کے �رمیان رشrrتے کی

Page 126: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

112

رز تخاطب �س کے �یمان عقیدے �ور عبدیت کا تقاضrrا وول حو�لہ ہے۔ شاعر کا �عائیہ �ند� مضبوطی کا �

تو ہے لیکن زندگی کے ر�ستوں پر بیم و رجrrا کے �رمیrانی کیفیت میں �نسrان کrا سrrب سrrے بrrڑ� سrہار�

بھی ہے۔یہی وجہ ہے کہ کلاسیکی شاعری میں �عا کے متنوع عکس �ور رنگ ملتے ہیں۔

�ر�و شعر� کے ہاں مختلف مو�قع پر کی گئی �عائیں سrrچی طلب کی عکrrاس ہے۔ �سrrی لrrیے

آ�تrrا �کثر شاعروں کے ہاں خو� کلامی کے �ند�ز میں خد� کے حضور گڑگڑ� کر �عا کرنے کا �ند�ز نظrrر

ہے۔ �ن میں معبrrو� حقیقی کے سrrامنے علم نrrافع کی �عrrائیں، مrrال و �ولت میں �فrrز�ئش، �یمrrان کی

پختگی میں �ضافے، قہر و غضrrب سrrے محفrrوظ رہrrنے �ور بخشrrش کی �عrrائیں شrrامل ہیں۔ �ن �عrrاوں

میں خد� کی ذ�ت و صفات پر کامrل بھروسrہ �ور غrیر مrتزلزل یقین محسrوس کیrا جrا سrکتا ہے۔ بعض

�عrrاوں میں ذ�تی ترفrrع مrrال و �ولت، جrrاہ و جلال یrrا شrrان و شrrکوہ طلب کrrرنے کی بجrrائے سrrماجی

حالات کی بہتری، عو�م �لناس کی جان و مال کی حفاظت �ور خون خrrر�بے سrے نجrrات کی �عrrائیں

ودت �ور مrrال و rrملتی ہیں۔ �ن �عاوں کے پس منظر میں �نفر��ی و �جتماعی طور پر �حساس زیاں کی ش

�ولت کے عارضrrی ہrrونے کrrا ��ر�ک موجrrو� ہے۔ �س شrrعور و ��ر�ک کے بrrاعث بے نیrrازی، �سrrتغنا،

آ�تی ہے۔ �مrrیری کی بجrrائے فقrrیری کrrو قناعت، تسلیم و رضا، حلم �ور عاقبت بالخیر کی خrrو�ہش نظrrر

ترجیح �ی گئی ہے۔

وور سیاسrrی و سrrماجی پس منظrrر �ور rrا تصrrا کrrاں �عrrاعروں کے ہrrور ہے کہ �ن شrrرل غ یہ بات قاب

رب آ�شrو رب ذ�ت �ور آ�شrrو رر �ثر مختلrrف نrrوعیت کrrا ہے۔ �گrrرچہ یہ �عrrائیں ذ�تی و �جتماعی حالات کے زی

وطن سے نجrات کے لrیے کی گrئی ہیں۔ تrاہم �نسrان کی �پrنے رب سrے عجب نسrبت کی وجہ سrے

�عاوں کا ��ئرہ مشترک ہونے کے باوجو� �لrrگ ہے خrrد� �ور بنrدے کrrا تعلrrق بrrاعث حrrیرت و �سrتعجاب

ہے۔ ہر �نسان کی �عا �ور �لتجا میں فرق ہوتا ہے۔ لمحrrاتی �ثrrر، ذ�تی تجrrربے، �جتمrrاعی مشrrاہدے کے

پیش نظrر متضrا� �ور متنrوع �عrrاوں کے بrاوجو� لہجے کی قطعیت �ور کائنrات کی وسrعت پrrذیری میں

آ�تا ہے۔ �عاوں میں �نسان کی کم مrrائیگی �ور خrrد� کی مختrrاری کrrا �حسrrاس تائید �یز�ی کا تیقن نظر

د�خrروی حاجrات �ور کامیrابی بھی �س موجrو� ہے۔ �نیrا میں حrrاجت رو�ئی کی توقrع �سrی سrے ہے �ور

Page 127: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

113

د�خrrروی کامیrrابیوں کے لrrیے کی ذ�ت کی بrrدولت ممکن ہے۔ �س لrrیے �ن شrrاعروں کے ہrrاں �نیrrاوی و

�عائیں کی گئی ہیں۔ جیسا کہ پہلے بھی ذکر ہو� کہ عبا�ت کی رسوم کے ساتھ سrrاتھ تسلسrrل سrrے �عrrائیں ملrrتیآ�نے و�لے کمرشrل �زم رر جدیrrد میں نظrrر ہیں یہ �عائیں کسی کے حق میں یrrا خلاف کی گrrئی ہیں۔ �و کی طrrرح ماضrrی میں بھی قصrrیدے کی صrrنف مrrدح سrrر�ئی کے مضrrامین پrrر مبrrنی تھی جس میںرہ وقت کے سrrاتھ آ�سمان کے قلابے ملانے کا رجحان غالب تھا۔ با�شا ممدوح کی تعریف میں زمین و تاحیrrات رفrrاقت �ور �س کی �ر�زی عمrrر کی �عrrائیں کی جrrاتی تھیں۔ چrrوں کہ قصrrیدے کے �جrrز�ئے ترکیبی میں �عا لازمی جزو ہے �س لیے �ر�و قصائد خو�ہ وہ کسی با�شاہ، نو�ب، و�لrrئی ریاسrrت یrrا �مrrر�و�بلا، کی شان میں لکھے گئے ہیں �ن میں ممدوح کی سرفر�زی رزق میں خrrیر و بrrرکت، نیrrک �ولا�، ر ذہنی و جسمانی تندرسrتی، ملrک و �ملاک میں وسrعت کی �عrائیں �ی گrئی ہیں۔ �رحقیقت قصrیدہدحسrrن طلب �ور وصے میں ممدوح کی مدح کے بعد �پنے مدعا و مقصrrد کے تحت لکھنے و�لا �س ح صrrلے کrrا متمrrنی ہوتrrا ہے۔ �س لrrیے �ر�و قصrrائد میں ممrrدوح کے حrrق میں کی گrrئی �عrrائیں معمrrولی

نوعیت کے فرق کے ساتھ یکساں ہیں۔ �سی طrرح عشrقیہ، مrrدحیہ، رزمیہ �ور �خلاقی مثنویrوں میں �عrا و مناجrات کی طrرف رجحrان �یکھrrا جrrا سrrکتا ہے۔ �س �ور میں �لrrگ مناجrrاتی نظمیں کم لکھی گrrئی ہیں۔ �لبتہ بعض مثنویrrوں کے ضمن میں �عائیہ �شعار کے علاوہ غزل، قصrrیدہ، ربrrاعی، مسrrدس، قطعہ وغrrیرہ میں �عrrا کے مختلrrف

�ند�ز ملتے ہیں۔ ذیل میں زمانی ترتیب کو ملحوظ رکھتے ہrrوئے چنrrد �ہم �ور نمایrrاں شrrعر� کے ہrrاں �عrrائیہ �نrrد�ز

کی مختلف جھلکیاں �یکھتے ہیں۔

ء(۱۵۴۳ء-۱۵۱۸ہمحمد قلی قطب شا ) سلطان محمد قلی قطب شاہ �سویں صدی ہجری کا شاعر �ور �کبر کا ہم عصر ہے۔ �س کے �ور حکومت میں نہ صرف علم و ��ب بلکہ فنون لطیفہ کو بھی بہت تrrرقی حاصrrل ہrrوئی۔ محمrrد قلیاا تمام �صrrناف رب �یو�ن شاعر ہے۔ �س کے کلیات میں تقریب دپرگو �ور �ر�و زبان کا پہلا صاح قطب �یک سخن یعنی مثنویاں، قصائد، مر�ثی، غزلیں، نظمیں، ترجیع بند، قطعات �ور رباعیrrات وغrrیرہ شrrامل ہیں۔

Page 128: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

114

�س کے موضrrوعات میں بھی تنrrوع ہے۔ قلی قطب شrrاہ نے مrrذہبی تقریبrrات، موسrrموں، عیrrدین، میلrrوں ٹھیلوں �ور جشنوں کے متعلق �شعار لکھے ہیں۔ وہ تمام عrrو�می تقریبrrات میں خrrو� شrrریک ہوتrrا �ور شrrعر

کہتا تھا۔ ڈ�کٹر جمیل جالبی کی ر�ئے میں تrrاریخی و تہrrذیبی �ہمیت سrrے ہٹ کrrر �ن کی شrrاعری میںآ�تے ہیں۔ �یک مرکز مذہب ہے �ور �وسر� عشق ہے۔ مrrذہب �س لrrیے عزیrrز ہے �لچسپی کے �و مرکز نظر کہ �س کی مد� سے زندگی، حکrومت، �ولت، عrrروج �ور �نیrوی �عrز�ز حاصrل ہrو� �ور عشrق �س لrrیے عزیز ہے کہ �س سے زندگی میں رنگینی �ور لذت حاصل ہوتی ہے �س لیے عشق �ور مذہب �ونوں ساتھ

(۲چلتے ہیں۔) ڈ�کrrٹر جمیrrل جrrالبی کی �س ر�ئے کی روشrrنی میں �یکھاجrrائے تrrو قلی قطب شrrاہ کے کلامآ�تrrا ہے۔ قلی قطب �پrrنی میں �نیrrاوی �عrrز�ز و برتrrری کے لrrیے تrrو�تر سrrے �عrrاوں کrrا سلسrrلہ جrrاری نظrrر خوشrrیوں کی بقrrrا، �وسrrrتوں کی خوشrrrحالی ملrrrک و تخت کی سrrrلامتی کے لrrrیے �عrrrائیہ �نrrrد�ز میں

آ�تے ہیں۔ گڑگڑ�تے نظر مناجrrrrrrات مrrrrrrیر� تrrrrrrوں سrrrrrrن یrrrrrrا سrrrrrrمیعمنجے خrrrrوش تrrrrوں رک ر�ت �ن یrrrrا سrrrrمیع

)۳(سrrrrrrrکل تخت پrrrrrrrر مrrrrrrrیر� یrrrrrrrوں تخت کر�نگrrrrrrrوٹی پہ جrrrrrrrوں ہے نگیں یrrrrrrrا سrrrrrrrمیع

د�سrrے �پrrنے گنrاہوں قلی قطب شاہ �نیاوی کامیابیوں کے حصول کے لیے �عrrاگو رہتrrا ہے لیکن

د�خrrروی مشrrکلات کrrا بھی �حسrrاس ہے۔ وہ عیrrد میلا� �لنrrبی کےصلى الله عليه وسلمکے ��ر�ک کی وجہ سrrے

آ�خر�لزمان ر� قلمصلى الله عليه وسلمموقع پر لکھے گئے قصیدے میں نبی کے وسیلے سے �س �ند�ز میں �عا سپر

کرتا ہے۔

)۴(نبی کے صدقے بخشے گا خد� میرے گناہrrاں

علی کrrا نrrاوں منج سrrرتاج ہے جم خrrروی کا

)۵(کrrر �عrrا تrrوں بھیج صrrلو�تاں محمrrد پrrر سrrد�

�سrrی صrrلو�ت سrrے ہrrو گrrا تجھے فتح کبrrیر

Page 129: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

115

محمد قلی قطب شاہ کrrا مrrذہبی کلام �س کے ذہrrنی رجحrrان �ور ذ�تی و �جتمrrاعی پس منظrrر

آ�ئینہ ��ر ہے۔ �س نے �پنے عقاید �ور مسلک پر فخر کیا ہے۔ وہ مrrذہب کے معrrاملے میں �نتہrrا پسrrند کا

بھی �کھائی �یتا ہے۔ �س لیے وہ �وسرے عقاید کو بر� بھلا کہتا ہے �ور �ن کی پیروی کرنے و�لوں کrrو

بد�عائیں �یتا ہے۔ وہ �پنے لیے حیدر کے صدقے عرض گز�شت پیش کرنے کی جسارت کرتrrا ہے جب

آ�گ میں جلتے رہنے کی بد�عا �یتا ہے۔ کہ �پنے عقیدے سے تعلق نہ رکھنے و�لوں کو

)۶( خrrد�یا منج سrrد� شrrا�ی سrrوں رکھ حیrrدر کے

صrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrدقے

کrrrrرو غم تھے خلاصrrrrی و �یrrrrو خرمrrrrاں منج

خوشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrی کا

)۷(مrrrrیرے �وسrrrrتاں کrrrrوں تrrrrوں نت �ے جنت

مrrrrrrیرے �شrrrrrrمناں کrrrrrrوں �گن یrrrrrrا سrrrrrrمیع

قلی قطب شrrاہ کے ہrrاں �یrrک طrrرف مrrذہبی عقایrrد کی شrrدت ہے �ور �وسrrری طrrرف حسrrن

آ�ہنگی بہت مشrrکل ہے۔ �س ضrrمن میں ڈ�کrrٹر سrrیدہ وویrrوں میں ہم وویہ ملتا ہے۔ �ن متضrrا� ر پرستی کا ر

جعفر لکھتی ہیں کہ:

’’ممکن ہے کہ محمد قلی نے �پنی تعیش پسندی �ور �پنے جنسی جذبے کrrو

مrrذہب کے لبrrا�ے میں چھپrrانے کی کوشrrش کی ہrrو۔ محمrrد قلی کی شrrعر

گوئی کے �و قومی محرکات رہے ہیں یا تو مذہبی عقاید �ور مذہبی تقاریب نے

�س کو شعر کہنے کی طرف مائل کیا یrrا پھrrر حسrrینوں کے نrrاز و ��� نے �س

(۸کے جذبات میں تلاطم پید� کیا ہے۔‘‘ )ڈ�کٹر تبسم کاشمیری �س سلسلے میں رقم طر�ز ہیں:

Page 130: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

116

رر مrrذہب قبrrول نہیں کیrrا بلکہ ’’�س نے �پنی زنrrدگی کے لrrیے مrrذہب کrrو بطrrو

�سے �یک �یومالا کی شکل �ی ہے … �یک �یسی �یو مالا کہ جو رسrrوم �ور

تقریبات کی رنگینوں سrے عبrارت ہے … جس طrرح ہنrدو �یrو مrrالا میں ہنrدو

لوگ کرشن یا مہrrا �یrrو کے ممنrrون ہrrوتے ہیں �سrrی طrrرح سrrے قلی قطب بھی

ری �ور پیغمبر کے لیے ممنونیت کا �ظہار کرتا رہتا ہے۔ �پنی عیش و عشrrرت عل

�ور با�ہ نوشی کی محفلوں کے لیے وہ ہمیشہ �ن سے �عا کرتrrا ہے �ور �ن کے

(�۹حسانوں کا شکریہ ��� کرتا ہے۔ )ی) ء(۱۶۵۹ہملاوج

ولا وجہی محمد قلی قطب شاہ کے �ربار کا ملrrک �لشrrعر� تھrrا �ور قلی قطب شrrاہ کی طrrرح دم

رل فن کا �ظہار کیا ہے۔ �س دپرگو شاعر تھا۔ �س نے �ر�و شاعری �ور نثر کے علاوہ فارسی میں بھی کما

ولاوجہی نے زمrrانہ طفلی سrrے ہی شrاعری دم کی مثنوی ’’قطب مشتری‘‘ نے بہت شrrہرت حاصrل کی۔

شrrروع کrrر �ی تھی لیکن محمrrد قلی قطب شrrاہ کے زمrrانے میں عrrروج حاصrrل کیrrا۔ وجہی نے قلی

قطب شاہ کے �یما پر محض بارہ �ن میں مثنوی ’’قطب مشتری‘‘ سپر� قلم کی۔ مثنوی قطب مشrrتری

محمد قلی قطب شاہ �ور مشتری کے عشق کی ��سrتان ہے۔ �س کی �بتrد� میں حمrد، �عrا، نعت �ور

منقبت کے �شعار ملتے ہیں۔ وجہی کی حمد سے �عائیہ شعر کی �یک مثال �یکھیے:

)۱۰(منجے بے نیrrrrrrrrازی �ے �و جrrrrrrrrگ مrrrrrrrrنے

منجے سrrrrrrrrrرفر�زی �ے �و جrrrrrrrrrگ مrrrrrrrrrنے

غواصی غو�صrrی کی کلیrrات کے علاوہ تین مثنویrrاں میناسrrتونتی، سrrیف �لملrrوک، بrrدیع �لجمrrال �ور

آ�تrrا ہے۔ دپرگrو �ور قrا�ر �لکلام شrاعر سrامنے طوطی نامی شائع ہو چکی ہیں۔ �ن کے مطالعے سے �یrrک

�نھوں نے قصیدہ، غزل، نظم، رباعی، ترکیب بند �ور مرثیے بھی لکھے۔

غو�صی کی شاعری قطب شاہی �ور کے تہذیبی تجربے کی شاعری ہے۔ �س لیے قطب شاہی

Page 131: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

117

�ور کے تمام شاعر مشترکہ طور پر �س تہrrذیبی تجrrربے ہی کے شrrاعر ہیں۔ �ن کی شrrاعری میں زنrrدگی

کا سرور و �نبساط پایا جاتا ہے۔

رہ وقت کا ممنون ہونا مقصد یا �نیrrا غو�صی کی شاعری میں نیک نامی کی خو�ہش ہو یا با�شا

آ�تrrا ہے۔ کی �لچسrrپیوں سrrے کنrrارہ کشrrی کی کیفیت ہrrو، �ن کے ہrrاں �عrrائیہ �نrrد�ز نکھrrر کrrر سrrامنے

وسم آ�تے ہیں۔ ڈ�کٹر تب غو�صی کی مثنویوں میں �عائیہ �شعار قصیدے کے رسمی �ند�ز سے مختلف نظر

کاشمیری لکھتے ہیں:

’’�پنی عملی زنrrدگی کے �بتrrد�ئی �ور میں کامیrrابی کے بعrrد غو�صrrی زنrrدگی

میں �پrrنے لrrیے جrrو �میrrدیں لگrrائے بیٹھrrا تھrrا �س میں سrrے �یrrک �میrrد �نیrrاوی

�رجrrات کی بلنrrدی کی تھی وہ خrrد� سrrے �ن �رجrrات کے حصrrول کے لrrیے

(�۱۱عاگو رہتا تھا۔‘‘ )

غو�صی کی خو�ہش ہے کہ:

)۱۲(د�میrrد سrrو یrrو ہے جrrو �ین و �نیrrا میں چھrrٹی

زیrrrrا�ہ ہrrrrووے سrrrrد� �ن بrrrrدن مrrrrر� �رجrrrrات

ور الدین حاتم ) ء(۱۷۸۳ء-۱۶۹۹ہشیخ ظ شیخ ظہور �لدین نام �ور حاتم تخلص تھا مگر عرف عام میں شاہ حrrاتم کہلاتے ہیں۔ �ن کے

مز�ج میں فقیر�نہ رنگ غالب تھا۔ �ہلی کی تباہی �ور بربا�ی نے یہ رنrrگ مزیrrد گہrrر� کrrر �یrrا تھrrا۔ حrrاتم

وسیع �لمشرب، عالی ظرف، قناعت پسند �نسان تھے۔

آ�شrrنائی یrrا حrrاجت رو�ئی کی توقrrع حاتم �پنے تخلص کے عین مطابق کسی شاہ و گrrد� سrrے

د�مید قوی رکھتا ہے کہ �لتجا کے لیے �پنے پرور�گار کے حضور عrrرض نہیں رکھتا بلکہ �س کے برعکس

گذ�شت پیش کرے۔

مطلب نہ شrrrrrہ و گrrrrrد� سrrrrrے میں رکھتrrrrrا ہrrrrrوں

آ�شrrrrrنا سrrrrrے میں رکھتrrrrrا ہrrrrrوں نے غrrrrrرض کچھ

Page 132: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

118

)۱۳(کrrrrrrrrrrونین کی حrrrrrrrrrrاجتیں رو� ہrrrrrrrrrrونے کو

�میrrrrد قrrrrوی خrrrrد� سrrrrے میں رکھتrrrrا ہrrrrوں

آ�پ کے توسط سے بھی پکار� ہے کہ کوئی حrrاجتصلى الله عليه وسلمحاتم نے رحمت خد�وندی کو

ناتمام نہ رہے۔ وہ محبت کی مے کا طلبگrrار ہے۔ �ل کی تrrاریکی کrrو نrrور میں بrrدلنے کrrا خو�ہrrاں ہے۔

’’مثنوی بہاریہ مسمی بہ بزم عشرت‘‘ سے مثال ملاحظہ کیجیے:

رل تاریrrrrrrrrrrک میں بھrrrrrrrrrrر �س قrrrrrrrrrrدر نrrrrrrrrrrور �

کہ ہrrrrrrrووے نrrrrrrrور سrrrrrrrے تrrrrrrrا سrrrrrrrینہ معمrrrrrrrور

)۱۴(زبrrrrrrrاں کrrrrrrrو بخش �تrrrrrrrنی قrrrrrrrوت کrrrrrrrام

نہ ہrrrrrو عrrrrrاری تrrrrrر� جپrrrrrنے سrrrrrے یہ نrrrrrام

آ�پ آ�ب کوثر پینا چاہتا ہے۔ وہ کی لطف و عنایrrات سrrے �پrrنے ��من کrو بھرنrrاصلى الله عليه وسلمحاتم

آ�پ آ�ب کrrوثر تrrک رسrrائی کی ضrrمانتصلى الله عليه وسلمچاہتا ہے۔ کی محبت کا جام پینے کی �عا �ر�صل

ہے۔

رب کrrrrrrrrوثر کrrrrrrrrا پیاسrrrrrrrrا ہrrrrrrrrوں میں آ� تrrrrrrrrرے

تrrrrrری مے کے رکھrrrrrنے کrrrrrا کاسrrrrrا ہrrrrrوں میں

)۱۵(پلا مجھ کrrrrrrrrrrrrو �پrrrrrrrrrrrrنی محبت کی مے

کrrrrrرم سrrrrrے �و سrrrrrہ جrrrrrام �ے پے بہ پے

ء(۱۷۸۱ء-۱۷۰۶ا�مرزا محمد رفیع سود )د�ن شعر� میں سے �یک ہیں جن کا نام �ر�و شاعری کے سrrاتھ ہمیشrrہ زنrrدہ سو�� �ر�و زبان کے

رہے گrrrا۔ سrrrو�� پہلrrrو ��ر شخصrrrیت کے مالrrrک تھے۔ یہی پہلrrrو��ری �ن کی شrrrاعری میں تنrrrوع �ور

رنگrrارنگی کrrا بrrاعث بrrنی �ور �نھrrوں نے غrrزل، قصrrیدہ، ہجrrو، مثنrrوی، مrrرثیہ، ربrrاعی کم و بیش تمrrام

آ�زمائی کی مگر قصیدہ گوئی �ن کا خاص مید�ن تھا۔ بقول ڈ�کٹر جمیل جالبی: �صناف میں طبع

Page 133: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

119

’’قصیدہ سrو�� کrا وہ فن ہے جس میں �ن کrrا کrrوئی حریrrف نہیں…… سrrو�� میں �و بrrاتیں خrrد���� تھیں۔ �یrrک بے پنrrاہ شrrاعر�نہ صrrلاحیت �ور �وسrrرےہہ �پنانے کrrا جrrوہر۔ یہی کrrام سrrو�� نے فطrrری مناسrrبت کی وجہ رو�یت کو بعین سے زیا�ہ ہنرمندی سے قصیدے میں �نجام �یا۔ قصیدے میں سو�� کا کمrrال یہ ہے کہ �نھrrrوں نے فارسrrrی کے بہrrrترین قصrrrیدوں کے مقrrrابلے پrrrر �ر�و میں

(۱۶قصیدے لکھے۔‘‘ ) سو�� کو قصیدے سے طبعی مناسبت تھی۔ �سی فطری لگاو کی وجہ سrے �نھrوں نے خلrrوصآ�ئمہ معصrrومین کی رن �ین �ور ا� کے ہrrاں بزرگrrا رن عقیدت سے بلیغ قصیدے �نشا کیے ہیں۔ سrrو� �ور حس شان میں قصائد تحریر کیے گئے ہیں۔ سو�� کے قصائد کا �یک پہلو �نعام وصلہ کے حصrrول کے لrrیے �مر� �ور سرپرسrت نو�بrrوں کی سrrتائش کے حrrو�لے سrrے بھی ہے۔ ہجrویہ �نrrد�ز کے قصrrائد میں �س عہrد کے تاریخی و معاشرتی حالات قلم بنrrد کrیے ہیں۔ قصrrیدے کے موضrrوعات سrrے قطrrع نظrر سrو�� کےدپرشrrکوہ کم و بیش تمام قصائد کے �ختتام پر �عائیہ �ند�ز ملتا ہے۔ قصائد کی �بتد� شان ��ر �ور �ختتrrام ہے۔ یہ �ن کی غrrیرمعمولی قrrدرت کrrا ثبrrوت ہے۔ سrrو�� کے �عrrائیہ �شrrعار کی پیش کش میں تنrrوع ہے۔ردنظر rrو مrو�� نے �ن کrا۔ سrامنا تھrا سrائل کrرش نظر با�شاہ وقت کو بہت سے مس سماجی �بتری کے پی رکھتے ہوئے �عا �ی ہے تاکہ با�شاہ کو �لی طrور پrrر مطمئن کیrrا جrrا سrکے �ور با�شrاہ کrrا تقrrرب بھی

رہ �یز�ی میں �لتجا کرتا ہے: حاصل ہو �سی لیے شاعر بارگاللہی کrrrrrrrrrrrrامر�ں رکھ د�س کrrrrrrrrrrrrو � مrrrrrrrrrrrrد�م رر نگیں �س کے جہrrrrrrrrrاں رکھ rrrrrrrrrد� زیrrrrrrrrrس

)۱۷(رر �عظم �س کrrrrrrrrrrrا تrrrrrrrrrrrا قیrrrrrrrrrrrامت rrrrrrrrrrrوزیآ�فrrrrrrrrrrrrاق میں یrrrrrrrrrrrrا رب سrrrrrrrrrrrrلامت رہے

آ�صف �لدولہ کے حق میں �عاگو ہے: �یک �ور موقع پر سو�� سو�� کی ترے حق میں �عا ہے یہ شب و روزرث سرسrrrrrrrrrrبزی بسrrrrrrrrrrتان وز�رت �ے بrrrrrrrrrrاع

)۱۸(للہی سrrrر سrrrے نہ خلائrrrق کے جrrrد� ہrrrووے �رن وز�رت تrrrrrrrrا حشrrrrrrrrر تrrrrrrrrر� سrrrrrrrrایہ ��مrrrrrrrrا

Page 134: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

120

سrrrو�� بجrrrز �عrrrا کے تrrrری کیrrrا ثنrrrا کrrrرے�لکن ہے �س مقrrrrrrام میں جبریrrrrrل کی زبrrrrrrاں

)۱۹(یrrrrrا رب تrrrrrر� ظہrrrrrور شrrrrrتابی ہrrrrrو تrrrrrا بہ �ہررم مومنrrrاں rrrو چشrrrے ہrrrال سrrrرے جمrrrن تrrrروش

سو�� کا قصیدہ �س �عا پر ختم ہوتا ہے:

کrrrر �عrrrائیے پہ سrrrو�� تrrrو سrrrخن ختم کہ ہیں

�ثrrrر و وقت و زبrrrاں �سrrrت بہم چrrrاروں �یک

)۲۰(للہی طrrrرب و جشrrrن و نشrrrاط و ممrrrدوح یrrrا �

آ�فrrاق میں تrrا حشrrر کے �م چrrاروں �یک رہیں

رر rrتی �ور عمrrرل تندرس سو�� ممدوح کے �ل میں گھر کرنے کے لیے نہ صرف �س کے �وج کما

طویل کے لیے �عائیں کرتا ہے بلکہ ممrrدوح کے �وسrrت �حبrrاب کے باسrrعا�ت �ور بانصrrیب ہrrونے کے

لیے بھی �عاگو ہوتا ہے۔ ممدوح کا قرب �س صورت میں �ور بھی زیا�ہ ہو جاتrrا ہے جب �شrrمنوں کی

پامالی �ور بربا�ی کے لیے کلمات بد ��� کیے جائیں۔ سrrو�� کی شrrاعری میں �س طrrرز پrrر مبrrنی �عrrائیہ

�شعار کی چند مثالیں �یکھیے:

)۲۱(یrrrا رب جrrrو تrrrرے �وسrrrت ہیں �ز قلrrrزم �مید

ہrrوتے ہrrوئے پrrار �ونکی نہ کشrrتی کrrو لگے �یر

)۲۲(رج سعا�ت ہrrو نصrrیب �وستوں کو تیرے نت �و

خrrrrrاک ، ذلت سrrrrrے رہیں یکسrrrrrاں ہمیشrrrrrہ

�شrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrمناں

ختم کرتrrrrrrrا ہے �عrrrrrrrائیے پہ سrrrrrrrو�� یہ کلام

Page 135: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

121

)۲۳( �وسrrت ہrrوں شrrا� تrrرے �ور ہrrوں �شrrمن پامrrال

وصہ عشrق پسرشیشrہ گrrربہ سو�� کی مثنویوں میں بھی �عائیہ �شعار ملتے ہیں وہ �پrrنی مثنrوی ’’ق

زرگر پسر‘‘ کی �بتد� میں �للہ سے عشق �ور جنون کے لیے �عا کرتے ہیں۔ وہ شرب �ر� کی لذت سrrے

آ�شنائی کے خو�ہاں ہیں۔ تڑپنے کی حلاوت چاہتے ہیں۔ مستقل طور پر

خrrrrrrد�یا �ے تrrrrrrو �پrrrrrrنے عشrrrrrrق کrrrrrrا �ر�

عنrrrrrrrrrrایت کrrrrrrrrrrر �ل گrrrrrrrrrrرم و �م سrrrrrrrrrrر�

)۲۴(محبت کrrrrrrrrrrrrrrrا �ے �پrrrrrrrrrrrrrrrنے ��غ �ل پر

بغrrrrrrrrrrrیر �ز شrrrrrrrrrrrمع ہے تاریrrrrrrrrrrrک یہ گھر

وہ �عا کرتے ہیں کہ �ن کا قلم سلامت رہے۔ لفظوں کی حrrرمت �ور پائیrrد�ری قrrائم رہے �ور وہ

حمد و مناجات کے مضامین لکھتے رہیں۔

)۲۵(رو�ں رکھ تrrrrrو مrrrrrرے خrrrrrامے کrrrrrو �ن ر�ت

لکھrrrrrوں تrrrrrا حمrrrrrد میں بعrrrrrد �ز مناجrrrrrات

ء(۱۸۱۰ء-۱۷۲۲میر تقی میر ) میر تقی میر کی وجہ شہرت غزل ہے لیکن �نھوں نے مثنوی، قصیدہ، مسدس، مخمس، نعت

�ور مناجrrات وغrrیرہ بھی لکھی ہیں۔ مrrیر تقی مrrیر کی سrrیرت �ور تعلیمrrات پrrر محمrrد علی متقی کے

گہرے �ثر�ت �کھائی �یتے ہیں۔ و�لد کی وفات کے بعد �مان �للہ نے میر کو فقیر و �رویشی �ور �ستغنا

وسم ار کے ذہن پrrر �ن �ونrrوں شخصrrیات کے گہrrرے نقش ثبت ہrrوئے تھے۔ڈ�کrrٹر تب کrrا �رس �یاتھrrا۔ مrrی

کاشمیری کہتے ہیں:

وصہ تھی �ور �وسrری ’’�رویشی �ور فقیری �یrک طrرف تrrو تہrذیبی رو�یت کrا ح

طرف میر کی �پنی شخصیت کی �ٹھان بھی فطری طrrور پrrر �س مسrrلک سrrے

ہrrوئی تھی۔ �س لrrیے �رویشrrوں و�لی بھلائی �ور �عrrا مrrیر کی سrrماجیات میں

Page 136: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

122

نمو��ر ہوتی ہے �ور �س کے �رویشانہ شخصی رویہ کا �ستعارہ بن جاتی ہے۔ )

۲۶)

وکل باللہ کی بہت �ہمیت ہے۔ غم خو�ری �ور غم گسrrاری کی میر کا ر�سخ عقیدہ یہ تھا کہ تو

توقع �گر �س کی ذ�ت سے کی جائے تو کامیاب زندگی گrrز�رنے کے لrrیے خو��عتمrrا�ی �ور خrrو�نگری

آ�تrrا ہے۔ڈ�کrrٹر پید� ہو جاتی ہے۔ �نھیں وجوہات کی بنا پر میر کا رجحان خد� �ور مذہب کی طرف نظrrر

وید عبد�للہ کے بقول: س

’’�ن کا خیrال ہے کہ مrذہب کrا �صrل فریضrہ یrrا نصrب �لعین قلrrوب میں نیrاز

پید� کرنا ہے �ور نیاز کی روحانی کیفیت کے بغیر مذہب، �نسrrانیت �ور کلچrrر

(۲۷غرض کوئی شئے بھی تکمیل نہیں پا سکتی۔‘‘ )

وکل �ور �و� کے سrrاتھ مrrیر �عrrا کrrا شrrدت سrrے قائrrل ہے۔ خrrد� سrrے تسrrلیم و رضrrا، صrrبر و تو

و�بستگی کا �ظہار بھی ’’ذکر میر‘‘ میں خد� کے ��ئرہ �ختیار کو تسلیم کرتے ہrrوئے عrrاجز�نہ �میrrد میں

�پنی بندگی �ور رحمت کا �قر�ر یوں کیا ہے۔

’’�گrrرچہ کج رفتrrار مجھ سrrے کج بrrازی کرتrrا ہے لیکن مجھے �میrrد ہے کہ وہ

آ�برو نہ ہونے �ے گا۔ ‘‘ ) (۲۸بے

خد� سے تعلق کی �س �ستو�ری کو میر نے �پنی طاقت بنایrrا۔ �سrrی طrrاقت کrrا �ظہrrار مrrیر کی

آ�غاز ہی خد�ئے بزرگ و برتر کی حمد و ثنا سے ہوتا آ�پ بیتی کا شاعری کا نمایاں وصف ہے۔ میر کی

ہے۔ �نھیں �حساس ہے کہ خد� عاجز �ور بے کس کی پکار سنتا �ور بندے کے ظاہری و بrrاطنی �لمیrوں

آ�پ آ�پ بیrrتیصلى الله عليه وسلمپر نگاہ رکھتا ہے۔ �س کے بعد پر �رو� و سلام بھیجا ہے۔ یہ �ند�ز تrrو مrrیر کی

میں ہے لیکن �ن کی شrrاعری میں بھی �یگrrر موضrrوعات کے سrrاتھ �عrrائیہ رنrrگ موجrrو� ہے۔ مrrیر کی

رص �ل ہے۔ �ن کے ہاں �نفrrر��ی غم کrrا عنصrrر ہے لیکن �پrrنے قریrrبی �عاوں میں شدت جذبات �ور خلو

رشتوں �ور قلبی تعلق رکھنے و�لے لوگوں کی عrrزت و حrrرمت، بخشrrش �ور مrrال و متrrاع �ور زنrrدگی میں

�ضrrافے کے لrrیے خشrrوع و خضrrوع سrrے �عrrاگو ہیں۔ �نھrrوں نے تطہrrیر ذ�ت، پrrاکیزگی نفس، �تحrrا� و

Page 137: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

123

رع مشrrکلات کے rrر�ض �ور رفrrفائے �مrrووت کے لیے �نکسار سے �عا کی ہے۔ وہ ش د�لفت و �خ یگانگت،

لیے لطف و کرم کے ملتجی ہیں۔ �ن کے مدحیہ قصائد سے چند مثالیں ملاحظہ کیجیے۔

)۲۹(

رز جrrrrrrrrrrrrrrrrز� تک رہے وقت �یسrrrrrrrrrrrrrrrrا ہی رو

کہ جrrrrو �وسrrrrت تrrrrیر� ہے سrrrrو شrrrrا�ماں ہے

تrrrrrری عمrrrrrر ہrrrrrو مrrrrrیرے طrrrrrول �مrrrrrل سی

رر رشrrrrrتہ �ک تrrrrrری ہrrrrrاں ہے rrrrrا سrrrrrرم کrrrrrک

)۳۰(

کrrrrrrrر �عrrrrrrrا پrrrrrrrر مrrrrrrrیر �ب ختم سrrrrrrrخن

تrrrو کہے جrrrو کچھ کrrrرے حrrrق مسrrrتجاب

)۳۱(زیrrrrrر �سrrrrrت �س کے رہیں گrrrrrر�ن کشrrrrrاں

تrrrrrrrrrrا قیrrrrrrrrrامت وہ رہے مالrrrrrrrrrrک رقrrrrrrrrrrاب

اا قصrrائد کے �ختتrrام پrrر طلب کrا �ظہrار rrمیر تقی میر کا �عائیہ �ختصار کا حامل ہے۔ وہ عموم

نہیں کrrرتے لیکن ممrrدوح کے لrrیے �لی خrrو�ہش رکھrrتے ہیں کہ وہ خrrوش و خrrرم رہے، ترفrrع حاصrrل

د�س کے �شمنوں پrrر خوشrrیوں �ور �طمینrrان کے حrrر�م ہrrونے کے لrrیے بrrدکلمات پrrر مبrrنی �عrrائیں کرے۔

کرتے ہیں۔

ہrrrر گrrrز نہ ہrrrو حلال عrrrدو پrrrر تrrrرے خوشی

وبوں پہ غم حrrrrrrر�م ہrrrrrrووے تمrrrrrrام تrrrrrrیرے مح

)۳۳(رہے ہمیشrrrہ تrrrرے �وسrrrتوں کے سrrrاتھ �قبrrrال

عدو کrrو تrrیرے نہ �ے فرصrrت �یrrک �م ��بrrار

ری کی منقبت میں جrrو قصrrائد لکھے ہیں �ن میں �عrrا کrrا �نrrد�ز بrrدل گیrrا مrrیر نے حضrrرت عل

Page 138: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

124

رض حال �ور مدعا بھی پیش کرتے ہیں۔ وہ مشکل کشrrائی �ور کrrرم فرمrrائی کے ہے۔ جس میں وہ �پنا عر

ری کی جنrاب میں �ور �یrrک مسrrدس نrrبی ری کrو پکrrارتے ہیں۔ مrrیر نے �یrrک مسrدس حضrرت عل لیے عل

ار �پrrنی ذ�تی مجبوریrrوں،صلى الله عليه وسلمکریم کے حضور فریrrا� کrrرتے ہrrوئے مناجrrاتی �نrrد�ز میں لکھی ہے۔ مrrی

ری کی جناب میں فریا� کرتے مسدس کے ٹیپ کے شrrعر تکالیف �ور مصائب کی وجہ سے حضرت عل

کہتے ہیں۔

)۳۴(یrrrا علی یrrrا �یلیrrrا یrrrا بو�لحسrrrن یrrrا بrrrو تrrrر�ب

رع یrrوم �لحسrrاب رو �یں شrrاف رل مشrrکل سrrر rrح

آ�ئمہ کی منقبت میں لکھی گrrrئی مخمس میں کہrrrتے ہیں کہ �گrrrر کچھ �یrrrک �ور جگہ مrrrیر

ر� حیدر سے ہونی چاہیے۔ سچی محبت کے مستحق وہی ہیں وہ �عrrا کrrرتے ہیں کہ روز طلب ہو تو �ولا

رت غبrار بن rو�ہش نہیں بلکہ وہ مشrآ�ر�م کی خ ری کا وصل نصیب ہو۔ �نھیں مrال و زر، عیش و حشر عل

کر کربلاپہنچنا چاہتے ہیں۔ میر �س �ند�ز میں �ست بدعا ہیں۔

)۳۵(

آ�رزو ہے مrrrرے �ل میں مrrrدتوں سrrrے شrrrہا یہ

رت غبrrrار rrrد میں یہ مشrrrرے ہنrrrد مrrrرہے نہ بع

�ڑ� �ے �س کو صrبا یrاں تلrrک کہ لے پہنچے

آ�گے کہ ہے فلrrrrrک کrrrrrر��ر آ�سrrrrrتاں کے تجھ

آ�پ کrrوصلى الله عليه وسلممیر کی زندگی غموں سے لrrبریز تھی۔ مrrایوس �ور تrrاریکی کے عrrالم میں وہ

پکارتے ہیں۔ میر کی نعتیہ مسدس ’’�ر نعت سرور کائنات صلعم‘‘ میں ٹیپ کrrا شrrعر کچھ �س طrrرح

ہے:

�ب ٹھہرتrrrrrrrrrrا ٹrrrrrrrrrrک نہیں پrrrrrrrrrrائے ثبrrrrrrrrrrات

�سrrrrrrrrrتگیری کrrrrrrrrrر کہ پrrrrrrrrrاوں میں نجrrrrrrrrrات

جrrrrrrrرم کیrrrrrrrا ہے مrrrrrrrیری کتrrrrrrrنی مشrrrrrrrکلات

ہے کفrrrrrrrrrrrایت �یrrrrrrrrrrrک تrrrrrrrrrrrیری �لتفrrrrrrrrrrrات

Page 139: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

125

)۳۶(رحمۃ للعrrrrrrrrrrrrrالمینی یrrrrrrrrrrrrrا رسrrrrrrrrrrrrrول �للہ

ہم شrrrrrrrrفیع �لمrrrrrrrrذنبینی یrrrrrrrrا رسrrrrrrrrول �للہ

ء-۱۷۲۳شیخ قیام الدین قائم چاند پوری )ء(۱۷۹۳

آ�گے قrrائم مrrیر و سrrو�� کے ہم عصrrر ممتrrاز شrrاعر ہیں۔ �نھrrوں نے �ر�و شrrاعری کی رو�یت کrrو

بڑھrrانے میں مrیر و سrو�� کی طrرح شrعرگوئی کrا �یrک معیrار قrائم کیrا۔ شrاعری کے نrئے �مکانrات کrو

آ�زمائی کی۔ �ن کے کلیات میں رباعیات، �بھار�۔ قائم نے غزل کے ساتھ �وسری �صناف میں بھی طبع

قطعات، مخمسات، طویل و مختصر مثنویاں �ور قصائد �ن کی قا�ر �لکلامی �ور شاعر�نہ صلاحیتوں کا

بھرپور ثبوت ہیں۔

آ�صف �لدولہ، سلیمان شrrکوہ، مrrیر بخشrrی کی شrrان قائم کی کلیات میں نو�ب جلال �لدولہ،

د�ن آ�بrrرو نصrrیب ہrrو۔ قسrrمت میں لکھے گئے قصائدمیں وہ �عاگو کہ �نھیں �نیrrا میں قrrدر و مrrنزلت �ور

کی یاوری کرے۔ شاعر تمنا کرتا ہے کہ مسrرت و شrا�مانی �ن کے �حبrاب کی بھی تقrدیر بن جrائے۔

وہ کلام کی طrrو�لت سrrے گریrrز�ں ہے کیrrوں کہ قrrائم کrrو ��ر�ک ہے کہ �ل سrrے نکلrrنے و�لی �عrrا کی

رسائی عرش بریں تک خو�بخو� ہو جاتی ہے۔چند مثالیں �یکھیے:

یrrrrrا رب ہے جrrrrrو خrrrrrوبی جہrrrrrاں سrrrrrے �ولا

رت نrrrrrrrrrrو�ب جلال �لrrrrrrrrrrدولہ ہrrrrrrrrrrو قسrrrrrrrrrrم

)۳۷(بخشrrrی مجھے �ک جہrrrاں میں �ن نے عrrrزت

آ�بrrrrrrرو �و جہrrrrrrاں میں �س کrrrrrrو مrrrrrrولا �ے

)۳۸(یrrrrا رب �حبrrrrاب تrrrrرے شrrrrا� رہیں تrrrrا بہ �بد

رم عسrrrیر للہی یrrrو ہrrrوئیں پامrrrال جrrrو �عrrrد� ہیں �

Page 140: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

126

)۳۹(آ�گے ہے بrrrات حrrrد ��ب خمrrrوش قrrrائم! �ب

د�پrrر طrrول حrrرف کrrو کوتrrاہ کrrر �ب �عrrا کے

قائم کو گناہوں کے باوجو� خد� کے فضل و کرم کا بھروسrrا ہے �ور �س جrrام کی خrrو�ہش کی

رن جذب �لفت بیان کر سکیں۔ ہے جس سے ��ستا

)۴۰(رر جہنم میں ہrrrrrrrrrrrوں گrrrrrrrrrrrو قابrrrrrrrrrrrل نrrrrrrrrrrrا

پrrrrrر تrrrrrیرے فضrrrrrل کrrrrrا �ریrrrrrا ہے کیrrrrrا کم

)۴۱(وہ مے �ے جrrrائے جس سrrrے �ل کی کلفت

رب �لفت رن جrrrrrrrrrrrذ کہrrrrrrrrrrrوں میں ��سrrrrrrrrrrrتا

ء(۱۸۳۰ء-۱۷۳۵نظیر اکبر آبادی )ولی سrے �لrگ ونی، لسrانی �عتبrار سrrے �بسrتان لکھنrrو �ور �بسrتان � آ�بrrا�ی فکrری، ف نظrیر �کrبر

پہچrrان رکھrrنے و�لے شrrاعر ہیں۔ �ن کی �نفrrر��یت کی �یrrک وجہ نظم نگrrاری بھی ہے۔ �نھrrوں نے �پrrنے

آ�نکھrrوں کے سrrامنے عہد کی زندگی کے خارجی مظاہر کو �س خوبصورتی سے پیش کیا ہے کہ نقشrrہ

پھر جاتا ہے۔ نظیر نے �پنے عہد �ور ماحول کی عکاسی مذہب �ور رنگ و نسل سے بالائے طاق ہو کر

کی ہے �سrrی لrrیے کہrrا جاتrrا ہے کہ �ن کی شrrاعری میں گنگrrا جمrrنی تہrrذیب کی تصrrویریں بلکہ ہنrrد

�سلامی تہذیب کے گہرے نقوش ملتے ہیں۔ نظیر نے عو�م �لناس کی خوشrrیوں، غمrrوں �ور مسrrائل کrrو

شاعری کا موضوع بنایا ہے �سی لیے وہ عو�می شاعر کہلاتے ہیں۔

نظیر کے �نفر��ی مز�ج نے �ر�و شاعری کrو نrئے پہلrrووں سrے متعrارف کر�یrا۔ نظrیر کے �ثrrر�ت

جدید نظم گوئی پر ثبت ہوئے جس کے زیر�ثر نظم میں �نگریزی ��ب �ور مقrrامی رو�یrrات کے تحت نیrrا

پن پید� ہو�۔

وصہ تھی۔ یہی وجہ ہے کہ �ن وسیع �لقلبی، طمانیت �ور قنrاعت و توکrrل نظrیر کے مrrز�ج کrا ح

رم نظrیر سrے �س �ور کے کلچrر کے ہاں متصوفانہ سوچ و فکر کا رنrگ بھی �یکھrا جrا سrکتا ہے۔ کلا

Page 141: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

127

کے خدوخال مرتب کر کے �س کے باطن میں جھانکنے کی گنجائش موجو� ہے۔

نظrrیر کی منظومrrات میں علاوہ �یگrrر متنrrوع موضrrوعات کے حمrrدیہ، نعrrتیہ �ور منقبrrتی نظمیں

بھی شامل ہیں �ور بالعموم �نھیں میں �عrrائیہ �شrrعار بھی پrrائے جrrاتے ہیں۔ نظrrیر کے کلام سrrے �س �ور

کے کلچر کے خدوخال کے بrrاطن پrrر بھی نظrrر پrrڑتی ہے کہ خrrد� کے وجrrوپر �س معاشrrرے کrrا کامrrل

یقین تھا۔

)۴۲( غیر �ز خد� کے کس میں ہے قrدرت جrو ہrاتھ

�ٹھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrائے

مقrrrدور کیrrrا کسrrrی کrrrا وہی �ے وہی �لائے

آ�وری صرف خrrد� کی ذ�ت کی صrrفات �نسان کی طلب پر نو�زنا �ور �س کی خو�ہشات کی بر

لی کی مناجrrات میں تین ا� بrاری تعrrال ہیں۔ نظیر نے �یک طویل مسدس بعنو�ن ’’مسدس کریما‘‘ میں �بتد

کی ثنrا کی ہے �ور �عrائیہصلى الله عليه وسلمبند لکھے ہیں۔ �پrrنے گنrاہوں کی معrافی مrrانگی ہے۔ پیغمrrبر خrد�

�ند�ز یہ ہے۔

رن پاکبrrrrrrrrاز وضrrrrrrو کrrrrrrر کے پrrrrrrڑھ، پنج وقrrrrrrتی نمrrrrrrازسrrrrrrrrد� �ل سrrrrrrrrے �ے مrrrrrrrrوم

یہ کہ �پrrrrrrنے ہrrrrrrاتھوں کrrrrrrو کrrrrrrر کے �ر�زبrrrrrrrrrrrوقت مناجrrrrrrrrrrrات باصrrrrrrrrrrrد نیrrrrrrrrrrrاز

رل ما کریمrrrrا بہ بخشrrrrاے برحrrrrا

رد ہrrrrrrو� rrrrrrرر کمن کہ ہسrrrrrrتم �سrrrrrrی

اا �سrrتکاروں �ور پیشrrہ وروں کی rrط طبقے �ور خصوصrrوب‘‘ میں متوسrrآ�ش نظیر نے �یrrک ’’شrrہر

آ�گrrرے کی بے روزگrrاری کrrا �حrrو�ل جس تفصrrیل زبوں حالی کو موثر �نrrد�ز میں بیrrان کیrrا ہے۔ نظrrیر نے

آ�ئینہ ��ر ہے۔ �ختتrrام میں سے قلمبند کیrrا ہے وہ �ن کے گہrrرے سrrماجی شrrعور �ور عrrو�می �حسrrاس کrrا

د�عا کرتے ہیں۔ آ�گرے کے معاشی حالات کی بہتری کے لیے

آ�گrrrرے کی خلrrrق پہ بھrrrر مہrrrر کی نظرہے میری حق سے �ب یہ �عrrا شrrام �ور سrrحر ہrrrو

للہی تrrrو فضrrrل کرسب کھاویں پیویں یار رکھیں �پrنے �پrنے گھر �س ٹrrrوٹے شrrrہر پrrrر بھی �

Page 142: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

128

کھrrل جrrاویں �یrrک بrrار تrrو سrrب

کاروبrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrار بند

(۴۴)

بے روزگاری کی جان لیrو� پریشrانیوں کrا نظrیر کrو �حسrاس تھrا �س لrیے �شrمن کrو بھی �عrا

�یتے ہیں۔

)۴۵( �شrrrمن کrrrا بھی خrrrد� نہ کrrrرے کاروبrrrار بند ع نظم ’’مجبrrوری محبت‘‘ میں عاشrrق کی حrrالت ز�ر قلمبنrrد کی ہے جrrو عشrrق کی پاسrrد�ری

میں محبوب کے ظلم و ستم کا گلہ بھی نہیں کرتا۔ شام و سحر �س کی یا� میں بے قrrر�ر رہتrrا ہے �ور

آ�خر �پنی بے بسی پر خد� کو ہی پکارتا ہے۔

)۴۶(آ�ہ کیrrا کrrروں فرصت تو سrrانس کی بھی نہیں

کیrrrا بے بسrrrی ہے �ے مrrrرے �للہ کیrrrا کrrrروں

ء(۱۷۸۶-ء۱۷۳۶میر حسن ) نئی نسل �پنی بزرگ نسل کے کھوے سے کھو� ملا کر چلتی ہے �ور �س کے ساتھ ہی نمایاں

ہو کر �پنی جگہ بنا لیتی ہے۔ میر حسن بھی محمد تقی میر، سrو�� �ور مrیر �ر� کے �ور کی �یسrی ہی

(۴۷نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ )اا مثنrrوی، غrrزل، قصrrیدہ، ربrrاعی وغrrیرہ پrrر مشrتمل ہے میر حسن کا کلام مختلrrف �صrناف مثل

مگrrر �ن میں غزلیrrات �ور مثنویrrات کی تعrrد�� زیrrا�ہ ہے۔ �ر�صrrل یہی وہ �و �صrrناف ہیں جن میں مrrیر

آ�ئی ہیں۔ حسن کی تخلیقی صلاحیتیں نکھر کر سامنے

مثنوی کی صنف بہ �عتبار ہئیت �وسری �صناف شعری سے مختلف ہے۔ �س میں ہر شعر کے

�ونوں مصرعے ہم قrافیہ ہrrوتے ہیں۔ مثنrوی میں ہrر طrرح کے حrالات و و�قعrات �ور مطrالب ��� کrیے جrا

سکتے ہیں۔ �س میں مضامین کی �یک خاص ترتیب ہrrوتی ہے۔ پہلے حمrrد، نعت �ور منقبت کے بعrrد

وصہ شروع ہوتا ہے۔ میر حسrrن کی مثنویrrات میں یہ تrrرتیب بطrrور خrrاص موجrrو� ہے۔ �عا و مناجات پھر ق

Page 143: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

129

�ن کے ہاں �عائیہ �شعار کا �ہتمام �کھائی �یتا ہے۔

�شعار۷۳۲میر حسن کی مثنوی ’’رموز �لعارفین‘‘ کی �بتد� حمد �ور نعت سے ہوتی ہے۔ یہ

ووف و معرفت کے خیالات و �فکار کو موضrrوع پر مشتمل �یک طویل مثنوی ہے جس میں �نھوں نے تص

ووف مقبrrول فلسrrفہ حیrrات تھrrا۔ rrسخن بنایا ہے۔ �نتشار، معاشرتی �ور �خلاقی تنزلی کے �س �ور میں تص

�س مثنوی کے مطالعے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ میر جس معاشی پریشانی، �فسر�ہ �لی �ور زندگی کی

ووف �یrک عظیم پنrاہ گrاہ تھی۔ �س مثنrوی میں مrیر rالات میں تصrبے معنویت کا شکار تھے۔ �یسے ح

حسن نے جو مناجاتیں کی ہیں وہ �ن کی ذہنی کیفیت کی بخوبی عکاسی کرتی ہیں۔ میر حسن تمنا

کرتے ہیں۔

آ�ز�� رکھ فکrrrrر و غم کی قیrrrrد سrrrrے

للہی شrrrrrrrrا� رکھ �ین و �نیrrrrrrrrا میں �

�ے فrrrrر�غت �تrrrrنی �س �نیrrrrا میں تو

لی کی جس سrrrrے ہrrrrو سrrrrکے عقrrrrب

جسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتجو

)۴۸( �ے بصrrrrrrارت حrrrrrrق شناسrrrrrrی کی

مجھے

جس طرف �یکھوں تrrو میں �یکھrrوں

تجھے

رر کائنrrات‘‘ میں �س مناجrrات کی ہیں جن میں آ�فریrrد گrrا مrrیر حسrrن نے ’’مناجrrات بہ �رگrrاہ

کے وسrrیلے سrrے مقاصrrد کے حصrrول میں کامیrrابی کی �عrrائیں شrrامل ہیں۔ پہلی �عrrاصلى الله عليه وسلمآ�پ

رر �نیا سے �ستغنا کے متعلق ہے بعد�ز�ں مرحلہ و�ر رب مrrد�م کے کلام سrrے رغبت، للہی �ور فک رت � �طاع

و�لدین کے بخیر �نجام، نیrک �ولا�، �وسrت و �حبrاب کی کrامر�نی، عrزت، مقrام و مrرتبہ، عrذ�ب نrار

سے بچاو �ور کعبہ کی زیارت کی �عائیں شامل ہیں۔ مثالیں ملاحظہ کیجیے:

Page 144: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

130

لی �س مrrrrrrrrrrrrrrرے مقصrrrrrrrrrrrrrrد ہیں �ے رب �لعل

کrrrrrrrrrر وفrrrrrrrrrا �ن کrrrrrrrrrو طفیrrrrrrrrrل مصrrrrrrrrrطفی

پہلے کrrrrrrrر طrrrrrrrاعت میں �پrrrrrrrنے �سrrrrrrrتو�ر

رر �نیrrrrrا سrrrrے نہ ہوتrrrrrا مجھ کrrrrو کrrrrار rrrrrفک

(۴۹)پھrrrrrrrrrrر مجھے توفیrrrrrrrrrrق �ے �ے رب مrrrrrrrrrrد�م

تrrrrrrrrrrrrrrrrا �رو� �پنrrrrrrrrrrrrrrrrا رہے ہrrrrrrrrrrrrrrrrر �م کلام

آ�صف �لrدولہ میں وہ �عrrتر�ف کrرتے ہیں کہ �نھیں زر کی ضrرورت نہیں ہے لیکن مثنوی شا�ی

د�س کے لیے کافی ہے۔ وہ نو�ب کے حق �گر نو�ب کی طرف سے عزت و شرف بخش �یا جائے تو یہ

میں یوں �عاگو ہوتے ہیں۔

)۵۰(حrrrrrق رکھے روشrrrrrن چrrrrrر�غ �س کrrrrrا سrrrrrد�

جس نے �ک عrrrrrrالم کrrrrrrو روشrrrrrrن کrrrrrrر �یا

میر حسن �پنے �حباب کو مثنوی ’’�رتہنیت عید‘‘ میں سلامت و خrrوش حrrال رہrrنے کی �عrrا

�ی ہے �ور مخالفین کے لیے �عا کا �ند�ز �س کے برعکس ہے۔ مثال ملاحظہ کیجیے:

وب و مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو�لی سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrلامت رہیں مح

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrلامت رہیں بے ملامت رہیں

)۵۱(منrrrrrrrrrافق جrrrrrrrrrو ہrrrrrrrrrوں �ن پہ مrrrrrrrrrاتم رہے

سrrrrrrrrrrد� عیrrrrrrrrrrد �ن کrrrrrrrrrrو محrrrrrrrrrrرم رہے

مدانی مصحف ) ایغلام ء(۱۸۲۵ء-۱۷۴۷ہاا غrrزل، مثنrrوی، مصحفی �یک قا�ر �لکلام شاعر تھے۔ �ن کے کلام میں مختلف �صrrناف مثل

رباعی، مخمس، مسدس �ور قصیدہ موجو� تھا۔ قصیدے کا مخصوص سانچا ہے جو ہر شاعر کے ہاں

رت شrrاعری و فن کrrا �ظہrrار کرتrrا ہے۔ یکساں طور پر ملتا ہے �ور شاعر �سی مقرر ��ئرے میں �پنے کمالا

رف سrrخن ہے �س لrrیے �س کے مrrز�ج میں جrrاگیر��ر�نہ نظrrام کی روح قصrrیدہ چrrونکہ �یrrک رو�یrrتی صrrن

Page 145: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

131

آ�تی ہے �ور مrrدح رف سrrخن میں تشrrبیب �ور گریrrز کے بعrrد مrrدح سر�یت کیے ہوئے ہیں۔ �س رو�یتی صن

کے بعد عرض �عا �ور �عا پر قصیدہ ختم ہو جاتا ہے۔

مصحفی کی زندگی، فن عہد �ور مrrاحول کrو سrمجھنے کے لrrیے �ن کے قصrائد کrا مطrrالعہ

آ�ئینہ ��ر ہیں۔ �ن کے بیrrان میں فطrrری نrrاگزیر ہے۔ یہ قصrrائد �ن کی ذ�تی �ور �جتمrrاعی کیفیrrات کے

آ�ہنگ �ور منفر� لہجہ موجو� ہے۔ یہی مصrrحفی کی �نفrrر��یت کی وجہ ہے۔ مصrrحفی کے قصrrائد میں

آ�تی ہے کہ وہ عام طور پر خrrاتمے میں بجrrز �ظہrrار مrrدعا �عائیہ رنگ تلاش کیا جائے تو یہ بات سامنے

صرف �عا پر بات ختم کر �یتے ہیں۔ �گر کہیں �ظہار مدعا کرتے ہیں تو صرف ممدوح کو �پنے حال

آ� جrrاتے ہیں۔ �س نrrوعیت کی مثrال ’’نrrو�ب سrrعا�ت علی خrان‘‘ کی کی طرف متوجہ کر کے �عا پrrر

مدح میں لکھے گئے قصیدے میں ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔

قصیدے کی صنف کا جائزہ لیں تو �ند�زہ ہوتا ہے کہ عرض مدعا کی تین صrورتیں ہrrو سrکتی

اا یہ طrrریقہ rrائے، ثالثrrاۃ کچھ طلب کیا ج اا یہ کہ �شار وول تو یہ کہ کچھ طلب ہی نہ کیا جائے، ثانی ہیں۔ �

�ختیار کیا جاتا ہے کہ ممدوح کو �عا �ی جائے �ور مدعا صاف بیان کیا گیا ہو۔ قصیدے کے �سrتور

ا �ل کی �ل کھrrول کے مطابق �عائیہ کلمات پر �ختتام کے وقت ممrrدوح کی حوصrrلہ منrrدی، فrrر�خی

کر تعریف ہوتی ہے۔ ممدوح مربی و محسن ہو تو قصrیدہ نگrار کے �ل سrے �عrا نکلrrتی ہے �ور وہ �س

ای کے قصrrائد میں �ن مrrروج صrrورتوں کے �شمنوں کے لیے نیک جذبات کا متمrrنی نہیں ہوتrrا۔ مصrrحف

میں سے کچھ �کھائی �یتی ہیں۔

اا ’’شrrاہز��ہ جrrو�ں بخت بیrrد�ر‘‘ کی تعریrrف میں لکھے گrrئے قصrrیدے میں �س کی عمrrر مثل

کی طو�لت �ور خد� کی خصوصی کرم نو�زی کی �عا �ی ہے۔

رک گلrrrrrrrز�ر رہے rrrrrrrزم رشrrrrrrrری بrrrrrrrا رب تrrrrrrrی

�ور بخت جrrrrrrrrو�ں سrrrrrrrrد� تrrrrrrrrر� یrrrrrrrrار رہے

)۵۲(رنت یہ �عا ای غrrrrrrrrrrrrریب کی ہے مصrrrrrrrrrrrrحف

جب تrrrrrrrrک جہrrrrrrrrاں رہے جہrrrrrrrrاں ��ر رہے

Page 146: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

132

�ر مدح ’’صاحب عالم سلیمان شکوہ‘‘ سrrے �یrrک �ور مثrrال �یکھrrیے جس میں ممrrدوح کی

صفات کا تذکرہ کرنے کے بعد یہ �عا مانگی گئی ہے:

خrrrد� کrrrرے کہ رہے بrrrزم تrrrیری رشrrrک چمن

شrrگوفے میrrوے کی ڈ�لی کی کیrrا کrrریں تیrrار

آ�سrrrrتان �ولت کے جrrrrو خrrrrیر خrrrrو�ہ ہیں �س

غم زمrrrانہ نہ �یrrrوے �لrrrوں کrrrو �ن کے فشrrrار

)۵۳(جنھrrوں کrrا نrrوع �گrrر ہے خیrrال، �ن کrrا رہے

بہ رنrrrگ گrrrل چمن زنrrrدگی میں سrrrینہ فگrrrار

آ�صف �لدولہ‘‘ کو �عا �یتے ہوئے کہتے ہیں: ’’نو�ب وزیر

)۵۴(للہی رہے محکم یہ تrrrrrrrrrrیر� پنجہ و تیغ یrrrrrrrrrrا �

دول د� للہی رہے قrrrrrrrrrrrائم یہ تrrrrrrrrrrrر� �ین یrrrrrrrrrrrا �

مصحفی جن �وست �حباب سے محبت و عقیدت رکھتا ہے �ن کی حق میں �عrrاگو ہوتrrا ہے

رر بلا نہ رہیں �سی لیے وہ �عا کی مقبولیت کا یقین رکھتا ہے۔ وہ یہ چاہتا ہے کہ �س کے عزیز گرفتا

)۵۵(ای جی سrrے �عrrائیں �ے ر�ت تجھ کو مصrrحف

گیا

سrrrر سrrrے لے پrrrاوں تلrrrک تrrrیری بلائیں لے گیا

ڈ�کٹر نور �لحسن نقوی کے بقول:

دپرکشrش ہیں �یrک تrو وہ قصrیدے کی ’’مصحفی کی �عائیں خrrاص طrور پrر

آ�خrrری جrrزو مجموعی فضا کو ذہن میں رکھتے ہیں �وسرے قصrrیدے کے �س

میں زیrrا�ہ سrrے زیrrا�ہ شrrعری وسrrائل کrrا سrrہار� لیrrتے ہیں جس سrrے �عrrا کی

(�۵۶لکشی میں �ضافہ ہو جاتا ہے۔ )

�شعار �یکھیے:

Page 147: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

133

�عا میری سو ہے یہ جب تلک ہستی کے جامے کا

آ�سrrrrrrتیں ��من سrrrrrrیے خیrrrrrrاط بے یrrrrrrاور گریبrrrrrrاں

)۵۶(رب معrrrrر�ج کے تrrrrیری rrrrر ہیں شrrrrو منکrrrrللہی وہ ج �

آ�سrrrتیں ��من نہ ہrrrو وصrrrل �ن کrrrا ہمrrrدیگر گریبrrrاں

ای قصیدہ ختم کرتے ہوئے تنبیہ کرتے ہیں کہ �عا کے پہلو کو فر�موش نہ کیا جائے: مصحف

لیکن �عrrا �ہی نہ فر�مrrوش کیجیو

ہrrrر چنrrrد �س سrrrے پrrrاک ہے وہ ذ�ت مسrrrتطاب

)۵۸(ہے جب تلrrک جہrان میں یrا رب یہ رسrم جنگ

آ�بrrrrrد�ر کے جrrrrrوہر کrrrrrو پیچ و تrrrrrاب �ور تیrrrrrغ

ای کے منقبتی قصیدے سے یہ �عائیہ �شعار ملاحظہ کیجیے: مصحف

)۵۹(

د�ٹھا �س کی �عا میں تrrو کہ جس کا �ب ہاتھ

ہے بنrrrrrrrrrدہ بے زر فلrrrrrrrrrک پrrrrrrrrrیر ہrrrrrrrrrو� پر

جrrrو �س �ر �ولت کے ہrrrو� خrrrو�ہ ہیں یrrrا رب

خrrrrاک �ن کی کrrrrو ہrrrrو رتبہ �کسrrrrیر ہrrrrو� پر

مصحفی کے قصائد میں �عائیہ عنصر نمایاں ہے لیکن �ن کی رباعیات میں کی گrrئی �عrrاوں

کی نوعیت ذ�تی ہے۔ مصحفی شاعروں کے جھرمٹ میں یکتا و بے مثال ستارہ بن کrrر چمکنrrا چrrاہتے

ہیں۔

رر بلا رکھ مجھ کو یrrrrrrrrrrrrrrrrا رب نہ گرفتrrrrrrrrrrrrrrrrا

�ن ر�ت نہ �تنrrrrrrrrrrrا بھی خفrrrrrrrrrrrا رکھ مجھ کو

)۶۰(آ�مrrrrیزش نیrrrrک و بrrrrد مrrrrرے حrrrrق میں ہے کم

رکھ سب میں ولے سب سے جد� رکھ مجھ کو

Page 148: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

134

�نھیں جrrاہ و حشrrمت �ور شrrان و شrrکوہ کے حصrrول سrrے کچھ غrrرض نہیں ہے وہ ملrrک و

رہ �لتفrrات کے تمنrائی �ولت �ور مال و زر کی خو�ہش بھی نہیں رکھتے �لبتہ وہ خد� کی طرف سrrے نگrا

ہیں۔ وہ رب کی رحمانی �ور کریمی صrrفت کے صrrدقے گنrrاہوں کے مٹrrنے �ور بخشrrش کے طلب گrrار

ای کی شاعری سے �س نوعیت کی �عاوں پر مبنی �و مثالیں �رج کی جا رہی ہیں۔ ہیں۔ مصحف

یrrrrا رب نہ میں تجھ سrrrrے جrrrrاہ و حشrrrrمت

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrانگوں

نے مrrrrال و زر �ور نہ ملrrrrک و �ولت مrrrrانگوں

)۶۱( جب تrrrو ہی کہے کہ ’’مانrrrگ کیrrrا مrrrانگے

‘‘ہے؟

رہ حسrrrrرت مrrrrانگوں تب میں کہیں �ک نگrrrrا

ای �ب یہ �عا مانگے ہے تجھ سے یا رب مصحف

�ے کہ ہے ذ�ت تrrrrrری سrrrrrب پہ روف �ور رحیم

)۶۲(رر بخشrrش کrrو �شrrارہ ہrrو کہ یکسrrر �ھrrو �ے rrب�

رل ذمیم �یrrrrrrک بrrrrrrارش میں مrrrrrrر� نrrrrrrامہ �عمrrrrrrا

ء(۱۸۰۹ء-۱۷۴۹قلندر بخش جرات )ا�ت شrاعری کrا فطrری رجحrان وصہ تھی۔ جrر شعر و شاعری ہند مسلم تہذیب کے مrز�ج کrا ح

ا�ت لی �مان عرفیت قلندر بخش �ور تخلص جر ا�ت جن کا نام یحی لے کر پید� ہوئے۔ شیخ قلندر بخش جر

(۶۳تھا۔ )

ا�ت سیرت و کر��ر کے لحاظ سے مرنجاں، مرنج، خوش طبع �ور رقیق و قلب �نسان تھے۔ جrrر

اا قصیدہ، مثنوی، ربrrاعی، قطعہ، و�سrrوخت، کا �صل مید�ن تو غزل ہے لیکن �وسری �صناف سخن مثل

سلام و مر�ثی وغیرہ �ن کی قا�ر �لکلامی کا ثبوت ہیں۔

ری ا�ت نے قصrیدہ کی ہrrئیت میں کrل چrار قصrیدے لکھے ہیں۔ جن میں سrے حضrرت عل جر

Page 149: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

135

کی منقبت میں �و قصائد لکھے ہیں۔ �یک بے روزگاری کے ہاتھوں پریشان ہو کر �ور �وسر� بینrrائی کے

کھو جانے کے بعد لکھا ہے۔ قصیدے کی تشبیب میں �نسانی مجبوریوں �ور مسائل کے بیان کے بعد

آ�نے کے لrrیے �ل سrrوزی کے سrrاتھ �عrrا مrrانگی آ�خrrر میں �پrrنی بینrائی کے لrrوٹ مدح کی گrrئی ہے �ور

رر بیان ہے کہ معلوم ہوتا ہے کہ فی �لو�قع �یک �کھی �نسان گئی ہے۔ �س قصیدے کی مدح میں وہ زو

�ل کی گہر�ئیوں سے �پنی عقیدت �ور ممدوح کی عظمت کا �عتر�ف کر رہا ہے۔ مثال �یکھیے:

کسی قrرض کrrا نہ صrدمہ ہrrو جrrو ہے سrو ہrrو �فع

سد� جہاں میں بہ صحت رہrrوں میں شrrام و پگrrاہ

)۶۴(ہہ �لا مجrrrrrrrا� آ�ل رق محمrrrrrrrد و rrrrrrrہا! بہ حrrrrrrrش

رز سrrیاہ ہو چشم بھی مری روشrrن نہ �یکھrrوں رو

تیسر� قصیدہ حضرت شاہ کریم عطا سلونی کی خدمت میں بطrrور نrrذر�نہ عقیrrدت شrrاہ کمrrال

ا�ت کا قابrrل ذکrrر قصrrیدہ کے ہمر�ہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ قصیدہ تشبیب، گریز، مدح کے �عتبار سے جر

ا�ت �عا کرتے ہیں: ہے �س میں جر

)۶۵(یہ ملتجی ہrrrوں کہ محتrrrاج �غنیrrrا کrrrا نہ ہrrrوں

رل غیب سrrrے ہrrrو جrrrائے کrrrام �ل مrrrیر� وصrrrو

ا�ت کا �یک قصیدہ مرز� سلیماں شکوہ کی خدمت میں عید کے موقع پrrر پیش کیrا گیrا ہے جر

جس کی تشrrبیب بہrrاریہ ہے۔ شrrاعر�نہ مبrrالغہ �لچسrrپ �ور سرمسrrتی و خوشrrی کی فضrrا قصrrیدے پrrر

ا�ت آ�تی ہے۔ قصیدے کی مروجہ ہئیت کے مطابق �عائیہ �شعار پrrر �ختتrrام کیrrا گیrrا ہے۔ جrrر چھائی نظر

نے مسدس کی ہئیت میں �یک منقبت حضرت شاہ ولایت کی مrدحت میں لکھی ہے جس میں �پrنی

ا�ت کی زنrrدگی پریشان حالی �ور ملازمت پر �وبارہ بحالی کے لیے �عا مانگی گئی ہے۔ شاعری ہی جر

�ور �وڑھنا بچھونا تھی۔

ء(۱۸۱۹ء-۱۷۵۶ہانشا الل خان انشا )

Page 150: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

136

�نشا بلاشبہ صاحب علم و فضل �ور قrا�ر �لکلام شrاعر تھے۔ �نھrrوں نے نظم و نrrثر �ونrrوں میں

�پنی تخلیقی صلاحیتوں کا �ظہار کیا ہے۔ شاعری میں �نشا نے غزل کے علاوہ جن �صrrناف سrrخن پrrر

زیا�ہ توجہ �ی وہ قصیدہ �ور مثنوی ہیں۔ قصیدے �ور با�شاہوں کے �رباروں کا چولی ��من کا ساتھ رہا

رف سrخن کی حیrثیت سrے تrrرقی �ی۔ دپروقار �ور �ہم صن ہے۔ �رباروں سے و�بستہ شاعروں نے �سے �یک

�ربار جب تک موجو� رہے یہ صنف زندہ �ور مقبول رہی۔ �ربrrار ختم ہrrوئے تrrو �س صrrنف کی مقبrrولیت

اا مrرثیہ rrناف خصوصrری �صrاعری کی �وسrگ �ر�و شrآ�ہن �ور �ہمیت میں کمی ہوئی لیکن �س کا مز�ج و

�ور مسدس وغیرہ میں شامل ہو گیا۔

�نشا کے ہاں �عائیہ �ند�ز کی مثالیں مل جاتی ہیں۔ منقبتی مخمس میں سات بنrrد ہیں۔ پہلے

آ�خrری بنrد میں ری کو مخrاطب کrrر کے �سrتعانت طلب کی ہے �ور دچھے میں �میر �لمومنین حضرت عل

یہ �عا مانگی گئی ہے۔

�عا کرنے کrrو ہے �ب تrrو یہی حسrrب �لمrrر�� �س

کا

)۶۶(

کہ ہو وہ با�شrrاہ �ور �مrrیر بخشrrی خrrانہ ز�� �س کا

عنایت �یسی ہی کیجیے کہ �ل ہو شrrا� شrrا� �س

کا

سrrلیماں کی مrrد� کrrو ذو�لفقrrار �پrrنی علم کیجے

�مrrrیر �لمومrrrنین �ب �ے مrrrیرے مrrrولا کrrrرم کیجے

آ�ہ و گریہ ز�ری نہایت �ہم ہے۔ �نشا کے نز�یک �عا کی مستجابی کے لیے

رب ظفrrrrر کی کنجی کیrrrrوں �عrrrrا �پrrrrنی نہ ہrrrrو بrrrrا

رج �ثrrrrrrrrrrrر کی کنجی دقفrrrrrrrrrrrل �ر گن گrrrrrrrrrrrریہ ہے

)۶۷(آ�ہ سrrے �پrrنی کھrrل جrrائیں عرش کے کیوں نہ کrrو�ڑ

کہ یہ بے شrrrrrrrبہ �جrrrrrrrابت کے ہے �ر کی کنجی

Page 151: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

137

رہ �نگلستان جارج سوم‘‘ �نشا کا طویل قصیدہ ہے جو �نھوں نے لکھنو ’’قصیدہ �ر مدح با�شا

میں جارج سوم کے جشن سالگرہ کے موقع پر پیش کیا تھrrا۔ �س قصrrیدے کی �عrrا �لچسrrپ ہے �س

( میں تبدیل کر �یا ہے۔Chourusمیں �نشا نے �عا کو کورس )

)۶۸(�ب �عrrrrا مrrrrانگے ہے �نشrrrrا کہrrrrو �نشrrrrا �للہ

آ�مین سrrب �ے �ہrrل سrrخن آ�مین کrrرو مrrل کے

ء(۱۸۳۸ء-۱۷۷۲شیخ امام بخش ناسخ )آ�ئے۔ آ�بrrا� میں ہrrوئی بعrrد میں لکھنrrو چلے �مام بخش نام �ور ناسخ تخلص تھrrا۔ پیrrد�ئش فیض

آ�ئے۔ قلیل مدت میں مشہور شعر� کے یکے بعrrد �یگrrرے اخ کو ترقی کے لیے بے شمار مو�قع میسر ناس

رت فن کی وجہ سے جلد ہی �لگ مقام بنانے میں کامیrاب ہrrو گrئے۔ �مrrر�ء رخصت ہونے �ور �پنے کمالا

رن رب ف و روسا میں �ن کی بڑی قدر و منزلت ہونے لگی۔ �ہلی شہر �جڑ� تو بہت سrے باکمrال �ور صrاح

آ� گrrئے۔ ناسrrخ نے �پrrنے علم و ہrrنر کی بنیrrا� پrrر لکھنrrو شrrاعروں کی سرپرسrrتی کی تلاش میں لکھنrrو

سrکول کی بنیrا� ڈ�لی۔ �نھrوں نے شrاعری سrے زیrrا�ہ قو�عrrد و عrrروض پrrر تrوجہ �ی۔ ثقیrل �لفrrاظ تrrرک

کیے، عربی فارسی �ور ہندی کے �لفاظ کے لیے تذکیر و تانیث کے قو�عد مقرر کیے۔

ناسخ کے شعری �ثاثے میں �یک کلیrrات، �و مختصrrر �یrrو�ن �ور مثنrrوی شrrامل ہے۔ علاوہ �زیں

فر�یات، مدحیہ قطعات، رباعیات �ور تاریخی قطعات بھی ہیں۔

ناسخ کا محمد علی شاہ کے �ربار میں کافی �ثر و رسوخ تھا۔ �نھوں نے �ربار سrrے و�بسrrتگی

کے بعد مدحیہ قطعات کا ڈھیر لگا �یا �س کے کے عوض �ن کا وظیفہ مقرر کیا گیا۔ نیز خلعت عطا

کی گئی۔

تاریخ جشن با�شاہ عالی جاہ محمد علی شاہ میں �عائیہ �ند�ز کی �یک مثال �یکھیے:

)۶۹(رل رسrrrrrrrrrrrrrrrrrول آ� للہی بحrrrrrrrrrrrrrrrrrق یrrrrrrrrrrrrrrrrrا �

کن بہ �لطrrrrrrrrrrاف ہrrrrrrrrrrر �عrrrrrrrrrrا مقبrrrrrrrrrrول

Page 152: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

138

سلامت نو شیرو�ں زماں کے لیے �عائیہ قطعات و �شعار کی �یک مثال ملاحظہ کیجیے:

)۷۰(تrrrrrrrrrrrrrrا �بrrrrrrrrrrrrrrد یہ با�شrrrrrrrrrrrrrrہ ہے تندرست

تrrrrrrrrrrrrrrrrrrا �بrrrrrrrrrrrrrrrrrrد یہ کج کلہ ہے تندرست

وہ مزید کہتا ہے:

)۷۱(

یہ با�شrrrہ صrrrد و سrrrی سrrrال تندرسrrrت رہے

کہ نظم کشrrrrrور �نیrrrrrا و �یں میں کامrrrrrل ہے

ہمیشrrrrrrrrrہ تrrrrrrrrrا چہ زمrrrrrrrrrزم رہے یہ قبلہ فیض

آ�ج سrrrائل ہے خrrrد� سrrrے بس یہی کعبہ بھی

یم ذوق ) ء(۱۸۵۴ء-۱۷۸۸ہشیخ محمد ابرا �بrrر�ہیم ذوق قصrrیدے کے �ہم �ور مسrrتند تrrرین شrrاعر مrrانے جrrاتے ہیں۔ �ن میں شrrاعری کی

خد���� �ور غیرمعمولی صلاحیت تھی۔ �نھوں نے �پنی صrrلاحیتوں کrrا �ظہrrار نہ صrrرف قصrrیدہ میں کیrrا

ہے بلکہ �وسری �صناف سخن، غزل، قطعہ، رباعی میں بھی �سrrی قrrوت و صrrلاحیت کrrا �ظہrrار پrrوری

متانت کے ساتھ کیا ہے۔

ذوق کی شخصrrیت �پrrنی تہrrذیب کے مrrز�ج سrrے بrrنی تھی۔ �س تہrrذیب کے �جتمrrاعی و

�نفر��ی تصrrور�ت، عقائrrد و توہمrrات، رو�یrrات و رسrrوم فکrrر و خیrrال کی ترجمrrان تھی۔ �ن کی طrrبیعت

میں حrد �رجہ قنrاعت تھی۔ وہ مrrذہبی �مrrور میں وظrrائف و �ور�� کے قائrrل تھے۔ڈ�کrٹر تنrویر �حمrد کے

بقول:

آ�خrر تrک جس جrذبے کrا سrب سrے ’’�ن کی زندگی �ور ذہن پر شrروع سrے

زیا�ہ �ثر رہا وہ �ن کا مذہبی جذبہ تھا گو مذہبی موضوعات پrrر �ن کی مسrتقل

نظمیں نہیں ملتیں لیکن �ن کے بہت سے �شعار سے �ن کے مذہبی تصور�ت

�ور مذہبی مسrائل سrے �ن کی �لچسrپی کrا �ظہrار ہوتrا ہے۔ عملی طrور پrر وہ

(�۷۲س سے بھی زیا�ہ مذہبیت پسند تھے۔‘‘ )

Page 153: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

139

�بrrر�ہیم ذوق کے ہrrاں خrrد� کے حضrrور �عrrا کے متنrrوع �نrrد�ز ملrrتے ہیں۔ �ن میں قلrrبی و�ر��ت

کیفیات میں ٹھہر�و �ور �طمینان قلبی کی �عائیں شامل ہیں۔ ذوق کے ہاں �عا کا �یک پہلو یہ بھی ہے

کہ وہ �پنے عہد میں منفر� و یکتا شاعر �ور مابعد عہد میں لوگوں کے �لوں میں زندہ رہنے کے خو�ہrrاں

آ�تے ہیں۔ ذوق کے ہاں طبrrع رل فن �ور طاق ہونے کے لیے �عاگو نظر ہیں۔ �سی لیے وہ شاعری میں کما

آ�فرینی �ور �ثر پذیری کے لیے �عائیں کی گئی ہیں۔ میں رو�نی، کلام میں معنی

ذوق کے مصنف �حمد حسین لاہور نے لکھا ہے کہ ذوق مز�روں پrrر جrrا کrrر �عrrا مانگrrا کrrرتے

آ�خر �یک �ن �ن کی زبان سے �و شrrعر ��� ہrrوئے جن میں �یrrک آ� جائے للہی مجھے شعر کہنا تھے کہ �

(۷۳حمد �ور �یک نعت میں تھا۔ )

وصب نہ تھrrا۔ وہ �حrrتر�م ذوق کے حو�لے سے کہا جاتا ہے کہ �ن میں مذہبی تنگ نظrrری �ور تع

آ�ز�� کے آ��میت کرتے تھے۔ عو�م کے بہی خو�ہ تھے۔ �ن کی ہمrدر�ی کrا ��ئrرہ �س قrدر وسrیع ہے کہ

وصہ تھے وہ لکھتے ہیں: بقول �نسان �یک طرف جانور بھی �س کا ح

’’�ن کے �رو�زے کے سامنے محلے کا حلال خور رہتا تھا۔ �ن �نوں میں �س

وما حلال للہی ج آ� گیrrا کہrrا کہ � کا بیل بیمار تھا۔ �عائیں مrrانگتے وہ بھی یrrا�

(۷۴خور کا بیل بیمار ہے �سے بھی شفا �ے۔‘‘ )

آ�ز�� کے �س بیان کے برعکس ذوق کے نمونہ کلام میں بعض �شrrعار �س کی نفی کrrرتے ہیں۔

آ�تے ہیں۔ �گrrرچہ وہ �پنے �وسrrتوں سrے عrrد�وت رکھrrنے و�لے لوگrrوں کے حrrق میں �عrrائے بrrد کrرتے نظrrر

بد�عا �ینے کے �س �ند�ز میں قصیدے کے مروج طrrریقے کrrا عمrrل �خrrل ہے جس کے تحت ممrrدوح

کی تعریف �ور �س کے حق میں �عائے خیر جبکہ عrrدو کے لrrیے کلمہ بrrد ��� کیrrا جاتrrا ہے۔ ذوق کی

شاعری سے مثالیں ملاحظہ کیجیے:

ذوق کرتrrrrا ہے ثنrrrrا ختم �عrrrrا پrrrrر �س طrrrrرح

تrrاکہ ہrrوں �رض و سrrما �ونrrوں طبrrق زیrrر طبق

ہrrrووے ہrrrر سrrrال مبrrrارک تجھے عیrrrد رمضrrrاں

Page 154: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

140

)۷۵( �ور �شrrrمن کrrrو رہے تrrrیرے سrrrد� رنج و قلق

جrrrو کہ ہrrrوں بrrrدخو�ہ وہ ناشrrrا� �ور غمگیں رہیں)۷۶( �ور ہrrو� خو�ہrrوں کے �ل ہrrوویں ہمیشrrہ شrrا� کrrام

قصrrیدے کی خصوصrrیت یہ ہے کہ �س میں شrrاعر مrrدح سrrر�ئی کrrرنے کے بعrrد ممrrدوح کے

رت �ولا�، سرخ روئی، عزت و توقیر �ور فrrر�خی رزق کی �عrrائیں �یتrrا ہے۔ وہ آ�با� رہنے، سلامتی، کثر شا�

آ�ز�� رہے لیکن �ن �عاوں کے �رپر�ہ شاعر کا �پنrrا مrrدعا یہ چاہتا ہے کہ ممدوح فکر و غم کی قید سے

آ�تا ہے۔ و مقصد بھی چھپا ہوتا ہے۔ ذوق کے ہاں بھی قصائد میں یہ �ند�ز کارفرما نظر

مختلف قصیدوں میں �عا کے �شعار سے معلوم ہوتا ہے کہ ذوق بہا�ر شاہ ظفر سrrے حrrد�رجہ

عقیrrدت و محبت رکھrrتے �ور �ن کے پrrوری طrrرح وفrrا��ر تھے۔ �پrrنے مشrrہور قصrrیدے میں جrrو غسrrل

صحت کے موقع پر پیش کیا گیا �ور جس کا مطلع یہ ہے:

)۷۷(زہے نشrrrrrrrrاط �گrrrrrrrrر کیجrrrrrrrrیے �سrrrrrrrrے تحریر

رر نغمہ، جrrائے صrrریر rrے تحریrrامے سrrو خrrاں ہrrعی

آ�و�ز سrrارے قصrیدے میں آ�و�ز معلوم ہrrوتی ہے۔ یہی ’’�عا‘‘ �س طرح کرتے ہیں کہ وہ �ل کی

محسوس ہوتی ہے۔

کrrrrrrرے ہے �ل سrrrrrrے �عrrrrrrا یہ سrrrrrrد� فقrrrrrrیر�نہ

رم خrrrد� �عrrrائے فقrrrیر سrrrنا ہے جب سrrrے کہ رح

)۷۸(رر قیrrrrوم عطrrrrا کrrrrرے تجھے عrrrrالم میں قrrrrا�

یہ جrrrrاہ و �ولت و �قبrrrrال و عrrrrزت و توقrrrrیر

ء(۱۸۶۹ء-۱۷۹۷مرزا غالب ) مرز� غrrالب �ر�و �ور فارسrrی �ونrrوں زبrrانوں کے بے مثrrل شrrاعر ہیں ۔وہ �ر�و غrrزل کی رو�یت میں

Page 155: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

141

آ�تے ہیں۔ ممتاز مقام پر فائز ہیں۔ غالب شاعر �ور �نسان �ونوں حیrrثیتوں میں �پrrنے زمrrانے سrrے �لrrگ نظrrر

آ�یا �س میں رنگ رلیاں بھی تھیں �ور عالموں فاضلوں کی صrrحبتیں بھی۔ �نھrrوں �نھیں جو ماحول میسر

آ�ز���نہ فکر کے ساتھ �ن علوم کو قبول کیا۔ ووجہ علوم و فنون کی تعلیم حاصل کی �ور نے مر

غrrالب کی کلیrrات میں غrrزل کے سrrاتھ سrrاتھ قصrrیدہ، قطعہ �ورمثنrrوی بھی ملrrتی ہے �ور �ن

�صناف نظم میں موقع کی مناسبت سے �عائیہ �شعار بھی شامل ہیں۔ نو�ب کلب علی خان بہا�ر کی

ء میں �یrrک خrrط بھیجrrا �ور �س کے سrrاتھ �یrrک قطعہ بھی۱۸۶۷؍نومrrبر ۲خrrدمت میں غrrالب نے

شامل تھا۔ قطعہ کے حو�لے سے لکھتے ہیں:

’’�یک قطعہ پندرہ شعر کا بھیجتا ہوں۔ حضور ملاحظہ فرمrrائیں۔ مضrrامین کی

د�عا کا �سلوب نیا۔‘‘ ) (۷۹طرز نئی، مدح کا �ند�ز نیا،

د�عا کا طور نیا ہے۔ چند �شعار ملاحظہ ہوں۔ اا غالب کے قطعہ میں خصوص

دغلrrrrrrrrrو کے قائل ہم نہ تبلیrrrrrrrrrغ کے مائrrrrrrrrrل نہ

�و �عrrrrائیں ہیں کہ وہ �یrrrrتے ہیں نrrrrو�ب کrrrrو ہم

یrrrا خrrrد�، غrrrالب عاصrrrی کے خد�ونrrrد کrrrو

�ے�و

وہ چrrrیزیں کہ طلبگrrrار ہے جن کrrrا عrrrالم

(۸۰)

رم �قبrrrrrrrrrrrrال اا عمrrrrrrrrrrrrر طrrrrrrrrrrrrبیعی بrrrrrrrrrrrrدو� �ول

ومم د� رہ رر شہنشrrrrrrrrrrrrrrrا رت �یrrrrrrrrrrrrrrrد� اا �ول rrrrrrrrrrrrrrrثانی

رن شrعر کrو نبھrاتے ہrrوئے �عrrا پrر ہی مrدح کrا �ختتrام کیrا ہے۔ رر ف قصیدہ میں غrالب نے �سrتو

بہا�ر شاہ ظفر کی مدح میں جrrو قصrیدہ لکھrrا �س میں بrrار بrrار �پrrنی تنخrو�ہ مrاہ بہ مrاہ ��� کrرنے کی

�رخو�ست کی �ور �ختتام میں یوں �عا �یتے ہیں۔

ختم کرتrrrrrrrrrrrrrrا ہrrrrrrrrrrrrrrوں �ب �عrrrrrrrrrrrrrrا پہ کلام

شrrrrrrrrrrrrاعری سrrrrrrrrrrrrے نہیں مجھے سrrrrrrrrrrrrروکار

Page 156: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

142

)۸۱(تم سrrrrrrrrrrrrلامت رہrrrrrrrrrrrrو ہrrrrrrrrrrrrز�ر بrrrrrrrrrrrrرس

ہر برس کے ہوں �ن پچاس ہز�ر

ء(۱۸۵۲ء-۱۸۰۰مومن خان مومن )ولمہ ہے۔ مrrومن خrrان مrrومن کی rrر��یت مسrrائص کی �نفrrومن کے کلام کے خصrrان مrrومن خrrم

نازک خیالی �ور ندرت ��� نے لطف و �نبساط کے کئی رنگ شاعری میں پید� کrrیے ہیں۔ معrrاملہ بنrrدی

�ور تغrrزل �ن کی غزلیrrات کی پہچrrان ہے لیکن �ن کے �یrrو�ن میں غزلیrrات کے علاوہ مثنویrrات، قصrrائد

ومل، اا طب، نجrrوم، جفrrر، ر رباعیrrات �ور و�سrrوخت وغrrیرہ شrrامل ہیں۔ مrrومن بہت سrrے علrrوم و فنrrون مثل

موسیقی �ور عrrربی و فارسrrی کے مrrاہر تھے۔ �ن کے کلام میں �ن کی ہمہ جہت شخصrrیت �ور تخلیقی

صلاحیتوں کا عکس بخوبی �یکھا جا سکتا ہے۔

مومن کے کلام میں عشقیہ جذبات کے علاوہ کہیں کہیں �عائیہ �شعار بھی مل جاتے ہیں۔

مومن خان کسی کا �ست نگر ہونے کی بجائے خد� کی طرف رجوع کرنے کو تrrرجیح �یrrتے

ہیں۔ وہ ما�ی، جسمانی �ور روحانی ضرورتوں کے لیے �للہ کی ذ�ت پر بھروسا کrrرتے ہیں �سrrی لrrیے �ن

وکل کیrrا گیrrا ہے۔ جrrو �عrrا آ�ور�ہ ہrrونے کے لrrیے صrrرف خrrد� پrrر تو ہہ سربر کے ہاں مشکل �مور سے کماحق

کی قبولیت کے لیے لازمی شرط ہے۔

مrrrrrrrrدعا بے �یں، �عrrrrrrrrا سrrrrrrrrے چrrrrrrrrاہیے

چrrrrrrاہیے جrrrrrrو کچھ خrrrrrrد� سrrrrrrے چrrrrrrاہیے

)۸۲(آ�ہ و نrrrrrrrrrrrrrrrالہ و فریrrrrrrrrrrrrrrrا� کر ضrrrrrrrrrrrrrrrبط

بھrrrrول جrrrrا سrrrrب کچھ خrrrrد� کrrrrو یrrrrا� کر

آ�ہ و نrrالہ کی رسrrائی عrrرش بrrریں تrrک ہے۔ �س لrrیے وہ بہت مrrومن کrrو یقین ہے کہ �س کے

�عتما� سے �پنی مناجات پیش کرتا ہے۔

)۸۳(فلrrrrrrrrrک رس ہrrrrrrrrrو غوغrrrrrrrrrا مناجrrrrrrrrrات کا

Page 157: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

143

کrrrrrrrrrروں �لتمrrrrrrrrrاس �پrrrrrrrrrنی حاجrrrrrrrrrات کا

مومن کی مثنویات میں �ن کی ذ�تی کیفیات پر مبنی �عائیں موجrrو� ہیں جس میں وہ �ل کی

بے چینی �ور �ضطر�ب کے ختم ہونے کی �عا کرتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ نالہ ہائے نارسا بے فائrدہ �ور

وی و مہربrان د�س سے کہا جائے جو مرب رل �ل �ور مدعا بتوں سے �لتفات کی توقع عبث ہے۔ �س لیے حا

دچبھن �ور �ضrrطر�ب کrrو زنrrدگی ہے۔ مومن کی زندگی کا مرکز و محrrور عشrrق ہے �س لrrیے وہ �س کی

وور کرتے ہیں۔ مومن کے ہاں �ل کی بے چینی �ور �ضطر�ر میں ہمیشگی کی �عrrا ملrrتی سے عبارت تص

ہے۔

)۸۴(للہی مجھے �ل �ے �ور �ل کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو ��غ �

جلے صrrrrrrrrبح محشrrrrrrrrر تلrrrrrrrrک یہ چrrrrrrrrر�غ

مومن کی �عا کا �یک �ند�ز یہ بھی ہے:

للہی نrrrrrrrrrrrrrrrrrالہ �خگrrrrrrrrrrrrrrrrrر فشrrrrrrrrrrrrrrrrrاں �ے �

رن شrrrrrrrعلہ ریrrrrrrrز و خrrrrrrrوں چکrrrrrrrاں �ے فغrrrrrrrا

)۸۵(آ�تش زبrrrrrrrrrrrrانی عنrrrrrrrrrrrrایت کrrrrrrrrrrrrر مجھے

رز نہrrrrrrrانی کہ لب تrrrrrrrک لا سrrrrrrrکوں سrrrrrrrو

مومن خان مومن نے قا�ر �لکلام شاعر ہونے کے باوجو� کسی �ربار سے و�بستگی �ختیار نہیں

کی۔ �نھوں نے �نعام و �کر�م کی خrrاطر کبھی کrrوئی قصrrیدہ نہیں لکھrrا۔ �س کی وجہ �ن کی طrrبیعت

کا �ستغنا، خو���ری �ور مذہب سے لگاو ہے۔ ڈ�کٹر نسرین �ختر لکھتی ہیں:

’’مومن کی خو���ری نے �نھیں ما�ی ضrrرورتوں سrrے کrrافی حrrد تrrک بے نیrrاز

(۸۶کر �یا تھا۔‘‘)

وسان ہونے کا �نrrد�ز نہیں ہے۔ �گرچہ مومن خان مومن کے کلام میں حسب رو�یت با�شاہوں کی توصیف میں رطب �لل

ووجہ رو�ج کے مطابق �نھوں نے بہت کم تعد�� میں ہی سہی لیکن قصیدے لکھے ہیں۔ تاہم زمانے کے مر

مومن کے قصائد کی تعد�� نو ہے جن میں سے �یک حمدیہ �وسر� نعتیہ �ور چار خلفائے کر�م

Page 158: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

144

کی منقبت میں تحریrrر کrrیے ہیں۔ �یrrک قصrrیدہ حضrrرت کی مrrدح پrrر مبrrنی ہے۔ �لبتہ �و قصrrائد میں

ردنظر رکھتے ہوئے �یک میں و�لی ٹونک کی مدح �ور �وسرے میں ر�جہ پٹیrrالہ کی تعریrrف �نیا��ری کو م

کی ہے۔ وزیر �لrrدولہ �مrrیر �لملrک نrو�ب محمrد وزیrر خrrان و�لی ٹونrک کی مrدح کrرتے ہrوئے زمrانے کے

�ستور کے مطابق �عا �ی ہے۔

ان �ب ختم کrrrrrrrrrrر �عrrrrrrrrrrا پہ سrrrrrrrrrrخن مrrrrrrrrrrوم

تrrrrrrrrrrrrrا کجrrrrrrrrrrrrrا لاف ہrrrrrrrrrrrrrائے طrrrrrrrrrrrrrولانی

وسا� و رنج گونrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاگوں تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیرے ح

آ�سrrrrrrrrrrrrrانی تrrrrrrrrrrrrrیرے �حبrrrrrrrrrrrrrاب �ور تن

(۸۷)

تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیر� �قبrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrال روز �فrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrزوں ہو

رف رحمrrrrrrrrrrrانی rrrrrrrrrrrومن پہ لطrrrrrrrrrrrے مrrrrrrrrrrrجیس

آ�مین کی آ�ہنrrگ، �جrrابت، آ�مین کی �ہمیت بھی ہے۔ شور، ان کے ہاں �عا کے ساتھ ساتھ موم

تکrrر�ر ہے کہ جیسrrے خrrد� بر�جمrrان ہے �ور فرمrrا رہrrا ہے کہ پکrrارو �ور مrrومن �س کیفیت کrrو محسrrوس

ا� �س کا �ظہrار کrرتے ہیں کہ کہیں �یسrا نہ ہrو جrائے کہ �جrابت قبrول کrا یہ مrرحلہ گrزر کرتے ہیں۔ فور

جائے۔

)۸۸(گrrrرم �عrrrائے شrrrاہ ہrrrو مrrrومن کہ کب سrrrے ہے

رن تیغ رن �جrrrrrrrrrابت فشrrrrrrrrrا آ�مین سrrrrrrrrrر� زبrrrrrrrrrا

ان کی شrrاعری میں زمrrانے کے �سrrتور کے مو�فrrق مصrrاحبوں کی کامیrrابی و کrrامر�نی �ور مrrوم

ای عمر کی �عاوں کے ساتھ مخالفین �ور �شمنوں کے نیست و نابو� �ور نامر�� رہنے کی �عائے بد �ر�ز

ان کے ہاں �عائے بد کا �ند�ز ملاحظہ ہو۔ بھی کی گئی ہے۔ موم

مو�فقrrrrrrrوں کrrrrrrrو بہشrrrrrrrت و تrrrrrrrرقی �رجrrrrrrrات

مخrrrrrrrrrالفوں کrrrrrrrrrو جہنم کrrrrrrrrrا طبقہ سrrrrrrrrrافل

رل مrrrر�� rrrا نخrrrتوں کrrrولے پھلے �وسrrrد�م پھrrrم

Page 159: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

145

)۸۹( رل مrrrrrrrrrایوس رن ��غ عrrrrrrrrrدو کrrrrrrrrrا رہے � رہی

ء(۱۸۷۴ء-۱۸۰۳میر ببر علی انیس ) میر �نیس �ر�و شاعری کی تاریخ میں �ہم مقام رکھتے ہیں۔ �نھوں نے مرثیے کو مقصد و معrrانیآ�بrrائی �ور خانrrد�نی مrrذ�ہب کی وجہ سrrے کی وسrrیع فضrrا �ور نrrئی �نیrrا عطrrا کی۔ مrrیر �نیس نے �پrrنے مجلس، ماتم، نذر، نیاز، منت مر��وں سے �ل بستگی رکھتے تھے۔ وہ مذہبی فر�ئض نمrrاز، روزہ وغrrیرہ

کے پابند تھے۔ �ن کrrا �عتقrrا� تھrrا کہ خrrد� تمrrام مخلوقrrات کrrا ر�زق ہے �س لrrیے مطمئن تھے �ور �ولت کی

طلب کے لیے زیا�ہ تگ و �و سے کام نہ لیتے تھے۔ بقول میر مہدی حسن: ’’مrrیر �نیس کrrا خیrrال مظrrاہر قrrدرت و روحrrانیت و معrrرفت حقrrائق کے گrrر�رت عrrالم میں �س طrrاقت طو�ف کرتا ہے �ور تrrزکیہ نفس سrrے �نھrrوں نے موجrrو��

(۹۰کو مان لیا جو خاموشی سے �پنا کام کر رہی ہے۔‘‘ )ری کی نrrذر مrrانی تھی �ور وید علی کے مقدمے کے سلسلے میں حضrrرت عل �نیس نے حکیم س مجلسوں میں �عا منگو�تے تھے۔ جس میں خد� کی کبریائی کا �ظہrrار ہوتrrا تھrrا نrrیز حrrاجت رو�ئی کی

�لتجا شامل ہوتی تھی۔شrrrrہ نے فرمایrrrrا کہ خrrrrالق کی عنrrrrایت ہے یہ سب �ے کسrrی شrrخص کrrو بنrrدے میں یہ مقrrدور ہےکب�س مسrrrبب کی عنrrrایت کے یہ سrrrارے ہیں سrrrببوہی منعم وہی محسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrن وہی ر�زق وہی رب

)۹۱(�پrrنے کیسrrے سrrے نہ ��م �ور نہ �رم �یrrتے ہیںجب وہ خrrالق ہمیں �یتrrا ہے تrrو ہم �یrrتے ہیں

آ�تے ہیں۔ وہ بے �ختیrrار معبrrو� حقیقی کے سrrامنے مrrیر �نیس کی �عrrاوں میں کrrئی رنrrگ نظrrر رل بیت کے لrrیے �پrrنے قلم کی رو�نی کے لrrیے جrrو �عrrا کی وہ rrرتے ہیں۔ �ہrrآ�ہ و ز�ری ک گڑگrrڑ�تے �ور

Page 160: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

146

ونی مہارت، رو�نی سلاسrت، قrدرت کلام �ور سrب سrے بrڑے کrر مقبول ہوئی۔ �نیس کی شاعری میں فرل بیت کے لrrیے rrو� �ہrrرف خrrوصہ ہے۔ وہ نہ ص آ�تی ہے وہ �ن کی �عائیہ شrrاعری کrrا بھی ح جو تاثیر نظر

�عا کرتے ہیں بلکہ �وسروں کو بھی ترغیب �یتے ہیں۔

)۹۲(حضrrrرت پکrrrارے لال پہ �عrrrد� کے ریلے ہیں

ر�نrrrrrrڈو �عrrrrrrا کrrrrrrرو علی �کrrrrrrبر �کیلے ہیں

�نیس کے مرثیوں میں شامل �عائیہ �شعار میں عبrrدیت کrrا �حسrrاس ہے۔ �ن �عrrاوں میں سrrچی

دپرتrrاثیر طلب کی لہrrر ہے۔ �نیس کی سrrچی مrrذہبی عقیrrدت میں تنrrگ نظrrری نہیں ہے بلکہ �ن کی �ور

آ�فرینی �ور �ثرپذیری کے جا�و نے �عا میں عبدیت �ور طلب کrrو پرتrrاثیر بنایrrا ہے۔ �نھrrوں زبان میں حسن

نے و�قعہ کربلا �ور �س سے متعلق مضrrامین کrrو بارہrrا نظم کیrrا ہے لیکن تکrrر�ر کrrا گمrrان نہیں ہوتrrا۔ �ن

کے مر�ثی میں میں مسلسل کئی کئی بنrrد �عrrائیہ نrrوعیت کے ہیں۔ کلیrrات مrrیر �نیس میں پہلے مرثrrیے

آ�غاز جن �عrائیہ �شrعار سrے ہrrو� ہے رر �رم کر‘‘۔ �س مرثیے کا رن نظم کو گلز� کا عنو�ن ہے: ’’یا رب چم

�ن میں وہ عجrrز و �نکسrrار سrrے �لتجrrا کrrرتے ہیں کہ �ن جیسrrے گمنrrام کrrو �عجrrاز بیrrانوں میں رقم کیrrا

رش نظrر �س �نrد�ز میں �عrا ونی عظمت �ور شعری کمrrالات کے پی جائے۔ مگر �وسرے ہی لمحے �پنی ف

کرتے ہیں:

)۹۳(جب تک یہ چمک مہر کے پرتو سے نہ جrrائے

�قلیم سrrrrrخن مrrrrrیرے قلم رو سrrrrrے نہ جrrrrrائے

مرثیے کے �ختتام پر یہ �عا کی ہے:

)۹۴(رق کrrونین �ب حق سrrے �عrrا مانrrگ کہ �ے خrrال

حاسد ہیں بہت �ل کو عطا کر مrرے تrrو چین

غم میں مrrrرے بچrrrوں کے یہ سrrrب کrrrرتے ہیں فریrrrا�

�للہ سrrrrrrrrrrrrrrrrلامت رکھے �ن لوگrrrrrrrrrrrrrrrrوں کی �ولا�

آ�بrrrrrا� بسrrrrrتی مrrrrrرے شrrrrrیعوں کی رہے خلrrrrrق میں

Page 161: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

147

)۹۵( آ�ز�� آ�تش �وزخ سrrrrrrrrrے ہrrrrrrrrrوں یہ حشrrrrrrrrrر کے �ن

میر �نیس کے مر�ثی میں �عائیہ �شعار کا �ہتمام جا بجا ملتا ہے:

خrrrامے کrrrو بس �ب روک �نیس جگrrrر �فگrrrار

ر� غفrrrار خrrrالق سrrrے �عrrrا مانrrrگ کہ �ے �یrrrز

)۹۶(زنrrrrrدہ رہیں �نیrrrrrا میں شrrrrrہ �یں کے عrrrrrز���ر

د�ن کrrrو نہ غم ہrrrو کrrrوئی زنہrrrار رم شrrrہ غrrrیر �زغ

ء(۱۸۷۵ء-۱۸۰۳میرزا سلامت علی دبیر )ر� کامrrل ہیں۔ �ن کے ہrrاں تrrازگی مrrیرز� �بrrیر بھی مrrیر �نیس کی طrrرح مrrرثیہ گrrوئی کے �سrrتا

لی تخیل پایrrا جاتrrا ہے۔ مrرثیہ کے تمrrام لو�زمrات مrrیرز� �بrrیر مضامین، شکوہ �لفاظ، نا�ر تشبیہات �ور �عل

کے ہاں بھی موجو� ہیں �ور �ن کے پہلrrو بہ پہلrrو �عrrائیہ عناصrrر کی بھی کمی نہیں۔ یہ �عrrائیں کہیں

آ�غاز میں کہیں وسط میں �ور کہیں �ختتام پر موجو� ہیں۔ مرثیہ کے

لکھنو کی تہذیبی �نفر��یت مرثیہ گوئی کے لیے بڑی سازگار تھی۔ فنون �ور مذہب �س تہذیب

کے �و �ہم عناصر تھے جن کا مظہر مرثیہ میں ہو�۔ مرثیے نے عشق و محبت کے �ینی تصrrور کrrو نrrئی

کشش �ی �ور �ر�و نظم نگاری کے لیے بھی ٹھوس بنیا�وں پر کام کیا ہے۔ �ر�و مرثrrیے کی رو�یت کrrو

دپرتrrاثیر قائم رکھتے ہوئے مrrیرز� �بrrیر نے بھی �ہrrل بیت کے حrrق میں �عrrائیں کی ہیں۔ یہ �عrrائیں �نتہrrائی

ہیں۔ مثال ملاحظہ ہو:

ار �ب وہ مصrrrیبت میں کrrrروں کیrrrا تrrrرقیم بس �بrrrی

رح عظیم جس طrrrrrrrrرح رن میں ہrrrrrrrrو� تrrrrrrrrرجمہ ذب

عrrرض کrrر شrrاہ سrrے �ے خاصrrہ معبrrو� و رحیم

تrrrو سrrrخی �بن سrrrخی ہے تrrrو کrrrریم �بن کrrrریم

ود�ح تrrrrrر� شrrrrrا� رہے rrrrrان کہ مrrrrrر وہ �حسrrrrrک

Page 162: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

148

)۹۷( لب پہ تعریrrrrف تrrrrری �ل میں تrrrrری یrrrrا� رہے

مصیبت �ور پریشانی میں خrrد� کی یrrا� سrrے �نسrrان زیrrا�ہ و�بسrrتہ ہrrو جاتrrا ہے �ور بے شrrک �للہ

�کھی �لوں کی پکار سنتا ہے۔ �بیر نے ساتھ ہی ساتھ �پنے لیے بھی �عا کی ہے کہ روضہ کی زیrrارت

نصیب ہو۔ مثال �یکھیے:

ار بس کہ قیrrrrrrrامت کrrrrrrrا وقت ہے بس �ے �بrrrrrrrی

ر� فrrrrrrrrrrrاطمہ پہ مصrrrrrrrrrrrیبت کrrrrrrrrrrrا وقت ہے �ولا

آ�فت کrrrrrrrrrrا وقت ہے زینب �سrrrrrrrrrrیر ہrrrrrrrrrrوتی ہے

مrrrrولا سrrrrے کrrrrر �عrrrrا یہ �جrrrrابت کrrrrا وقت ہے

)۹۸(آ�قrrrrrrا بلائrrrrrrیے �ب ھنrrrrrrد سrrrrrrے غلام کrrrrrrو

آ�نکھوں سrrے مجھ کrrو روضrrہ �قrدس �کھrrائیے

ء(۱۹۰۵ء-۱۸۲۶محسن کاکوروی )دپرگrrو باکمrrال صrrاحب علم �ور قrrا�ر �لکلام شrrاعر تھے۔ وہ شrrریف محسrrن کrrاکوروی �یrrک

رق رسrrول میں سرشrrاری �ورصلى الله عليه وسلم�لنفس، خوش خلق �ور متین و سنجیدہ مز�ج کے �نسان تھے۔ عش

تقrrrوی و پرہrrrیز گrrrاری �ن کrrrا شrrrعار تھrrrا۔ �ن کی شrrrاعری �سrrrی رنrrrگ میں رنگی ہrrrوئی ہے۔ عشrrrق

کی سرشاری �ن کی تخلیقی کیفیت تھی �ور �سی تخلیقی کیفیت کی بrrدولت �ن کrrاصلى الله عليه وسلمرسول

وید رفیع �لدین �شفاق �س سلسلے میں لکھتے ہیں: نام �ر�و ��ب کی تاریخ میں منفر� ہے۔ ڈ�کٹر س ’’محسن کے خلوص کی �س سے بrrڑی مثrال �ور کیrا ہrrو سrکتی ہے کہ جب

میں مدح سر�ئی کو �پنے لrrیے سrrرمایہصلى الله عليه وسلم�نھوں نے بارگاہ سرور کائنات(�۹۹فتخار بنا لیا تو پھر کسی �وسرے کی بارگاہ میں مدح نہ کی۔‘‘ )

آ�غاز و �نجام �ونوں صرف نعت ہیں۔ نعتیہ مثنویrrوں �ور قصrrائد میں رن کلام کا محسن کے حسلی سrےصلى الله عليه وسلم�عائیہ �شعار جابجا ملتے ہیں جہاں وہ نبی �کرم کی ذ�ت کے وسrیلے سrے خrد� تعrال

�عا مانگتے ہیں۔ مثنوی ’’چر�غ کعبہ‘‘ کے �شعار ملاحظہ ہوں۔

Page 163: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

149

پہنچے مrrrrrrrrrrrrrrrrrrر� بrrrrrrrrrrrrrrrrrrار پrrrrrrrrrrrrrrrrrrا �رم تکپہنچrrrrrrrrrrrrا �ے مجھے تrrrrrrrrrrrrیرے قrrrrrrrrrrrrدم تک

)۱۰۰(ونا پھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrولے پھلے گلشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrن تملی مrrrrrrrrری پھrrrrrrrrل ہrrrrrrrrو پھrrrrrrrrول �نیا عقrrrrrrrrب

محسrrن کے کلام میں بہت سrrے قصrrائد ملrrتے ہیں مگrrر �ن میں ’’مrrدح خrrیر �لمرسrrلین‘‘ �ن کے کمال فن کا بہترین نمونہ ہے۔ �س قصیدے میں �نھوں نے تشبیب، گریز �ور مدح کے بعد حسب

آاویز �ور پر�ثر �نrrد�ز میں مناجrrات کی ہے۔ �وصrrاف نrrبی آ�خر میں بڑے �ل کے بیrrان میںصلى الله عليه وسلمرو�یت جذب و کیف کے ساتھ و�لہانہ �ند�ز نمایاں ہے۔ چند مثالیں �یکھیے:

رر مناجrrrات کی سrrrیر محسrrrن �ب کیجrrrیے گلrrrز�آ�تrrrrrrا ہے گھرتrrrrrrا بrrrrrrا�ل کہ �جrrrrrrابت کrrrrrrا چلا ہے تمنrrrrrrrا کہ رہے نعت سrrrrrrrے تrrrrrrrیری خrrrrrrrالینہ مrrrrrrrر� شrrrrrrrعر، نہ قطعہ نہ قصrrrrrrrیدہ نہ غrrrrrrrزل

)۱۰۱(�ین و �نیا میں کسی کا نہ سہار� ہrrو مجھے

صrrrرف تrrrیر� ہrrrو بھروسrrrہ تrrrری قrrrوت تrrrر� بل

آاویز سماں ہے۔ بقول محمد حسن عسکری: �س قصیدے میں ہندوستانی فضا کا �ل

’’محسrrن کrrا کلام محض کامیrrاب یrrا �چھی شrrاعری نہیں۔ یہ �یrrک تہrrذیبی

مظہر ہے �س میں ہمیں �پنی قrrوم کی �نrrدرونی نشrrو و نمrrا �ور �س کی سrrمت

کrrا پتrrا چلتrrا ہے۔ مسrrلمانوں کی تہrrذیب کی تrrاریخ میں �ن کrrا کم سrrے کم

)�۱۰۲یک قصیدہ سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔‘‘ )

ء کے حrrالات و و�قعrrات کی جھلکیrrاں بھی ملrrتی ہیں۔ �س۱۸۵۷محسrrن کے کلام میں

زمانے کے �ضطر�ب، کشمکش �ور پریشانی �ور �ن سے پید� ہونے و�لے �ثر�ت کو بھی موضوع قلم بنایا۔

کی ذ�ت کے وسrrیلے سrrے خrrد� کی مrrد�صلى الله عليه وسلموہ �ن پریشانیوں کے خاتمے کے لیے حضrrور �کrrرم

کے طلبگار ہوتے ہیں۔

Page 164: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

150

دسو ہے رن بلا ہrrrrrrrrrrrrrrrر وو�جrrrrrrrrrrrrrrrئی طوفrrrrrrrrrrrrrrrا م

�ور قلب کrrrrrrrrrو �ضrrrrrrrrrطر�ب ہrrrrrrrrrر پہلrrrrrrrrrو ہے

)۱۰۳(پ بrrrrrیڑہ پrrrrrار کrrrrrر �ے بہ طفیrrrrrل مصrrrrrطفی

دتو ہے �س کشrrrrrrrتی کrrrrrrrا ناخrrrrrrrد� خrrrrrrrد�یا

ء(۱۹۰۰ء-۱۸۲۹امیر مینائی )لی �ور روحrrانی فیض مرجrrع ای مشہور مینائی خاند�ن سے تعلق رکھتے ہیں جن کrrا تقrrو �میر مینائ

خاص و عام رہا۔ �ن کے و�لد مولوی کرم محمد متقی و پرہrrیز گrrار صrوفی و عrrالم شrrخص تھے۔ �نھrrوں

نے �ولا� کو بھی �سی سانچے میں ڈھالا۔ گھر کا ماحول �رویشی و پرہیز گاری میں رچا ہو� تھrrا۔ �مrrیر

مینائی مذہبی، معاشrرتی و تخلیقی سrطح پrrر �س تہrذیب میں پrوری طrرح ڈوبے ہrوئے تھے جrrو پیrد�ئش

سrے لے کrر سrاری عمrrر �ن کی گھrrٹی میں پrڑی ہrوئی تھی۔ وہ �سrی تہrذیب کے نمائنrدہ �ور ترجمrrان

تھے۔ ��ب میں �میر مینائی نے نظم و نثر �ونوں میں �ہم کام یا�گار چھوڑے ہیں۔ نrثر میں بطrور مrrذہبی

مصrrنف ’’ز�� �لامrrیر‘‘ �ہم ہے۔ یہ �عrrاوں کی کتrrاب ہے جس میں مrrذہبی �عrrاوں کی �ہمیت بیrrان کی

گئی ہے۔ بے شک �عا ہی سکون قلب کا وسیلہ ہے۔ �عا کی �ہمیت نہ صرف نثر میں و�ضrrح کrrر �ی

ہے بلکہ شاعری میں بھی �عائیہ �ند�ز کی قابل قدر مثالیں موجو� ہیں۔

�میر مینائی خد� سے �عاگو ہیں کہ خد�وند� تیری ذ�ت حاضrر و نrاظر ہے۔ تrrو ہی قrوی و قrا�ر

ہے۔ تو ہی میرے نخل �مید کو ثمرے �ے۔ تیری ذ�ت ہی میری سیاہ کاریوں سrrے �رگrrزر کrrر کے شrrان

کرم کے و�سطے عطا کر سکتی ہے۔ طویل �عا کے بعد مختصر یہ کہ:

للہی عrrrrrrrrrزت سrrrrrrrrrے بسrrrrrrrrrر ہrrrrrrrrrو یrrrrrrrrrا �

للہی حrrrrrrrrrرمت سrrrrrrrrrے بسrrrrrrrrrر ہrrrrrrrrrو یrrrrrrrrrا �

)۱۰۴(ار کی �عrrrrrrrrrrrrrrrrrا کر مقبrrrrrrrrrrrrrrrrrول �مrrrrrrrrrrrrrrrrrی

مانگrrrrrrrrrا ہے جrrrrrrrrrو وہ سrrrrrrrrrب عطrrrrrrrrrا کر

اا قصیدہ، غزل، و�سrrوخت، مثنrrوی، �میر مینائی نے شاعری میں کم و بیش ہر صنف سخن مثل

Page 165: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

151

مسدس کو کامیابی سے برتا ہے۔ قصیدہ گوئی کے حrو�لے سrے �یکھrrا جrائے تrو �مrیر �س �ور کے �ہم

قصیدہ گو ہیں۔ �نھوں نے قصیدے کے ہر پہلو کو چابrrک �سrrتی سrrے پrrور� کیrrا ہے۔ �عrrا میں وہ �پrrنے

آ� جاتrrا ہے۔ �نھrrوں نے حrrال کی طrrرف و�قعrrاتی �نrrد�ز میں �س طrrرح �شrrارہ کrrرتے ہیں کہ مrrدعا سrrامنے

کے و�سطے سے شrrر�ب طہrrورصلى الله عليه وسلمنعتیہ، منقبتیہ، مدحیہ قصائد لکھے ہیں۔ نعتیہ قصائد میں نبی

کے خو�ہش مند �ور �س خو�ہش کا �ظہار خد� کے حضور ملتجیانہ �ند�ز میں یوں کرتے ہیں:

)۱۰۵(

پب پر عاشrrrrق کیrrrrا ہے شrrrrوق نے تrrrrیرے حrrrrبی

پر کا یrrrrrrا رب �میrrrrrrدو�ر ہrrrrrrوں عفrrrrrrو حضrrrrrrو

پر کrrrrا و�سrrrrطہ محشrrrrر کrrrrا �ور سrrrrاقی کrrrrوث

�ک جrrrrrام تشrrrrrنگی میں شrrrrrر�ب طہrrrrrور کا

آ�رزو مند ہیں:صلى الله عليه وسلم�یک �ور مثال �یکھیے جہاں نعت نبی لکھنے �ور ور� حبیب کے

آ�رزو ہے مrrrrrrrrrrrrrrrrrری فقrrrrrrrrrrrrrrrrrط �س قrrrrrrrrrrrrrrrrrدر

پی لکھrrrrrrrrrrrrrوں مطمئن ہrrrrrrrrrrrrrو کے نعت نrrrrrrrrrrrrrب

)۱۰۶(کrrrrrrrوئی گوشrrrrrrrہ عrrrrrrrافیت ہrrrrrrrو نصrrrrrrrیب

پب وہrrrrrrrاں بیٹھ کrrrrrrrر ور� ہrrrrrrrو یrrrrrrrا حrrrrrrrبی

�میر مینائی نے ہر صنف میں �عائیہ لب و لہجے کی مثالیں یا�گار چھوڑی ہیں۔ مسrrدس میں

ء میں بیگم صاحبہ بھوپال کو پیش کیا گیا۔ �س میں و�قعاتی �ند�ز �ختیار کرتے ہوئے �پrrنی۱۸۹۷جو

طرف کچھ �س �ند�ز سے متوجہ کرتے ہیں۔

آ�بrrrrrrrrrrrا� للہی یہ ریاسrrrrrrrrrrrت �ب �عrrrrrrrrrrrا ہے کہ �

آ�بrrrrrا� خضrrrrrر سrrrrrے عمrrrrrر بrrrrrڑھے خrrrrrانہ �ولت

)۱۰۷(فیض پrrrاتے رہیں �س گھrrrر سrrrے �مrrrیر �ور فقrrrیر

یہ فقrrrrیر جگrrrrر �فگrrrrار بھی ہrrrrو جrrrrائے �مrrrrیر

لوی ) ء(۱۹۰۵ء-۱۸۳۱ہمیرزا داغ د

Page 166: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

152

ویل کی جrrو�ت کے �عتبrrار سrrے �ہم تrrرین شrrاعر ہیں۔ ای طبع �ور تخ ��غ �ر�و شاعری میں رنگین

رہ، �ہrل بیت سrrب کrrاصلى الله عليه وسلم�ن کی شاعری میں مrrذہبی رنrrگ بھی ممتrاز ہے۔ خrد�، رسrول ، صrحاب

آ�نے کrrا وسrrیلہ �ور �ن کی ذکrrر نہrrایت ��ب سrrے کrrرتے ہیں �ور یہ سrrب ہسrrتیاں �ن کے لrrیے تمنrrائیں بrrر

خوشیوں کے محافظ کrrا �رجہ رکھrrتی ہیں۔ �رکrrان مrrذہب ��غ کے لrrیے خوشrrی کrrا ذریعہ تھے۔ �ن کے

عقائد میں یہی بات نمایاں ہے کہ وہ خلوص کے سrrاتھ پrrور� عقیrrدہ رکھrrتے تھے کہ خrrد� کی ذ�ت ہی

قا�ر ہے �ور �سی کی کریمی کے طفیل ہماری نجات ہے۔

��غ رندی و سرمستی کے باوجو� �للہ کی یا� سے غافrrل نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خrrد� کی

آ�وری کا رنگ کافی گہر� ہے۔ بقول ڈ�کٹر خو�جہ محمد زکریا: یا�

’’زنrrدگی میں رقص و مے گسrrاری کے بrrاوجو� مrrذہب �ن کے �ل میں بسrrتا

تھا۔ وہ �خلاقی �قد�ر پر عامل تھے۔ عبrrا��ت کی طrrرف بھی تrrوجہ تھی۔ حج

بھی کیا تھا �ور حمد و نعت کی طrrرف بھی میلان تھrrا۔ �ونrrوں �صrrناف میں

�نھوں نے �چھے شعر نکالے ہیں جو خلوص سے مملو ہیں �ور ہرگrrز رسrrمی �ور

(۱۰۸رو�یتی معلوم نہیں ہوتے۔‘‘ )

��غ رب کے سامنے �س یقین کے ساتھ �عا کرتے ہیں کہ وہ مستجاب و مستحسrrن ہrrو گی۔

للہی میں �عائیہ �رخو�ست کرتے ہیں: رہ � ��غ بارگا

یہ �عrrrrrrrrrrrrrrrrrrا �ور کامیrrrrrrrrrrrrrrrrrrاب نہ ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrو؟

یہ �عrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا �ور مسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتجاب نہ ہو

)۱۰۹(یہ �عrrrrrrrrrrrائیں قبrrrrrrrrrrrول ہrrrrrrrrrrrو جrrrrrrrrrrrائیں

پارسrrrrrrrrrrائی کے پھrrrrrrrrrrول ہrrrrrrrrrrو جrrrrrrrrrrائیں

)۱۱۰(رغ �عrrrاگو کی مسrrrتجاب یrrrا رب! �عrrrا ہrrrو ��

د�میrrrrد �جrrrrابت کے سrrrrاتھ ہے �س کی �عrrrrا

Page 167: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

153

)۱۱۱(رن �یں رت نظrrrrrrام میں رہے یrrrrrrا رب عنrrrrrا rrrrrrس�

رم شrrریعت کے سrrاتھ ہے rrک �سrrلام جب تrrس�

اغ کے ہrrاں �پrrنے زمrrانے کے زیر�ثrrر نو�بrrوں، روسrrا �ور �مrrر� کی شrrان میں لکھے گrrئے مrrدحیہ ��

رب �ولا� ہrrونے، عمrر کی طrو�لت �ور �رجrات کی آ�ز��ی، صrاح قصائد �ور رباعیrات میں رنج و �لم سrrے

بلنrrدی کی �عrrائیں کی گrrئی ہیں۔ �نھrrوں نے �ن لوگrrوں کی تخت شrrاہی کی تمکنت برقrrر�ر رہrrنے �ور

ہمیشہ شا��ں و فرحاں رہنے کی خو�ہش کی ہے۔

�ن کی رباعی �ور قصیدہ سے �و مثالیں ملاحظہ کیجیے:

)۱۱۲(��غ کی ہے یہ �عrrrا تrrیرے مسrrاعد ہrrrوں مrrد�م

بخت و �قبrrال حشrrم سrrلطنت و �ولت و جrrاہ

)۱۱۳(

آ�ز�� رہے نrrrrrrrrrrrrrrrrrrو�ب غم و رنج سrrrrrrrrrrrrrrrrrrے

�للہ کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرے صrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاحب �ولا� رہے

اغ ہمیشrrrrrrrrrrrہ یہ �عrrrrrrrrrrrا ہے �پrrrrrrrrrrrنی �ے ��

آ�بrrrrrrrrا� رہے رر فلrrrrrrrrک خrrrrrrrrوش رہے تrrrrrrrrا �و

��غ کی شاعری میں مثنویات، قطعrات، رباعیrات، قصrائد �ور سrاقی نrاموں میں �عrrائیہ �شrعار

موجو� ہیں۔ �نھوں نے �کثر قطعات کے �ختتام پر مصرع تاریخ �عrrا �ے کrrر کہrrا ہے۔ نrrیز �پrrنی شrrاعری

آ�سانی، قرب میں ذ�تی کیفیات و �حساسات میں بہتری، محبوب تک نامہ پہنچ جانے، مشکلات کی

محبوب �ور غموں سے نجات کے لیے �عائیں کی گئی ہیں:

(۱۱۴)

یrrrrrrrrrrrrا خrrrrrrrrrrrrد� وہ فرشrrrrrrrrrrrrتہ بھجrrrrrrrrrrrrو� �ے

کہ مrrrrrrrrrrrر� نrrrrrrrrrrrامہ �س کrrrrrrrrrrrو پہنچrrrrrrrrrrrا �ے

)۱۱۵(آ�سrrrrrrrrاں ہو یrrrrrrrrا خrrrrrrrrد� مrrrrrrrrیری مrrrrrrrrنزل

آ�سrrrrrrrاں ہو آ�سrrrrrrrاں ہrrrrrrrو مشrrrrrrrکل مrrrrrrrنزل

Page 168: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

154

(۱۱۶)

للہی نجrrrrrrrrrrrrrrrrات غم سrrrrrrrrrrrrrrrrے ملے یrrrrrrrrrrrrrrrrا �

وہ سrrrrrrrrrrrrrrrر�پا حجrrrrrrrrrrrrrrrاب ہم سrrrrrrrrrrrrrrrے ملے

دپر�میrrد آ�فرینی پیrrد� کrrرنے کے لrrیے آ�شوب میں بھی �ثر �جتماعی �عا کا �ند�ز یہ ہے کہ وہ شہر

آ�شوب ر�ہوں کے باوجو� تمنائی ہیں کہ �جڑ� دپر �ور رجائیت پسند �کھائی �یتے ہیں۔ وہ تنگ و تاریک �ور

�یار �وبارہ سرسبز شا��ب ہو چنانچہ �عائیہ �ند�ز �ختیار کرتے ہوئے کہتے ہیں:

)۱۱۷(آ�بrrrrrا� و شrrrrrا� �یکھیں ہم للہی پھrrrrrر �سrrrrrے �

رب مrrrrrر�� �یکھیں ہم rrrrrے حسrrrrrر �سrrrrrللہی پھ �

آ�غاز سے ہی �عrrائیہ مضrrامین مختلrrف �صrrناف کی شrrکل میں موجrrو� تھے جrrو �ر�و نظم کے

آ�تے تھے، صنف سخن جس عہد میں زیا�ہ مقبول رہی �عائیہ �شعار بھی �سی �عتبrrار سrrے �س میں �ر

د�عا کا تعلق موضوع سے ہے �س لیے �س میں پابندی صرف �س صrrنف کے ��خلی پہلrrو یعrrنی چونکہ

رہصلى الله عليه وسلممrrو�� �ور موضrrوع کی کی جrrاتی ہے �ور �س میں حضrrور �کrrرم کی ذ�ت کے وسrrیلے یrrا بrrر�

ر�سrrت خrrد� سrrے مrrد� طلب کی جrrاتی ہے۔ �عrrا کrrو کسrrی مخصrrوص شrrعری ڈھrrانچے کی ضrrرورت

نہیں۔ زبان و ��ب کے کسی بھی پیر�یہ �ظہار، طرز بیان �ور ہئیت کو �ختیار کیا جا سکتا ہے۔ مزیrrد یہ

رف سrrخن کی خوبیrrوں �ور خصوصrrیات کrrو شrrاعری کی تمrrام کہ �عrrا نے �پrrنے �ظہrrار کے لrrیے ہrrر صrrن

ووجہ �صناف، مستعمل ہیئتوں �ور متنوع �سrالیب کrو �پrrنے �نrدر سrمو کrر �ر�و شrاعری کrا ��ئrrرہ وسrیع مر

کیا۔

Page 169: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

155

حو�لہ جات۲۲ء، طبع پنجم۔ ص ۱۹۶۰۔ لاہور: �ر�و مرکز، �کن میں �ر�ونصیر �لدین ہاشمی۔ ۔۱وول( لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، طبrع ہفتم، تrrاریخ ��ب �ر�وجمیل جrrالبی، ڈ�کrrٹر۔ ۔۲ ء۔۲۰۰۸۔ جلrrد )�

۴۳ص )مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر سrrیدہ جعفrrر۔ �ہلی: تrrرقی �ر�و بیrrورو،کلیrrات محمrrد قلی قطب شrrاہقلی قطب شrrاہ، ۔۳

۳۱۳۔ ص ۱۹۸۵اا۔ص ۔۴ �۷۱۳یضاا۔ص ۔۵ �۳۳۹یضاا۔ص ۔۶ �۷۱۳یضاا۔ص ۔۷ �۳۱۳یضاا۔ص ۔۸ �۱۲۱یضوسم کاشمیری، ڈ�کٹر۔ ۔۹ رگ میل پبلیکیشنز، �ر�و ��ب کی تاریختب ۱۶۳ء۔ ص ۲۰۰۳۔ لاہور: سن

۱ء۔ ص ۱۹۸۶۔ لاہور: پاپولر پبلشنگ ہاوس، شعری ��بمحمد زکریا، خو�جہ، ڈ�کٹر )مرتب(۔ ۔۱۰وسم کاشمیری، ڈ�کٹر۔ ۔۱۱ ۱۸۵۔ ص �ر�و ��ب کی تاریختباا۔۱۲ �یض

۲۲۸ء۔ ص ۲۰۰۹ )مرتبہ( ڈ�کٹر غلام حسین ذو�لفقار۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، �یو�ن ز��ہظہور �لدین حاتم، شیخ۔ ۔۱۳اا۔ ص ۔۱۴ �۲۵۷یضاا۔ص ۔۱۵ �۲۵۰یض ء۔۲۰۰۹۔ جلد )�وم( لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، طبrrع ششrrم، تاریخ ��ب �ر�وجمیل جالبی، ڈ�کٹر۔ ۔۱۶

۶۸۶-۶۸۵ص ۔ جلد )سوم( )مرتبہ( ڈ�کrٹر شrمس �لrدین صrدیقی۔ لاہrور: مجلسکلیات سو��سو��، مرز� محمد رفیع۔ ۔۱۷

Page 170: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

156

۶۱ء۔ ص ۱۹۸۴ترقی ��ب، جلد )�وم( )مرتبہ( ڈ�کٹر شمس �لدین صدیقی۔ لاہور: مجلس ترقیکلیات سو�� سو��، مرز�محمد رفیع۔ ۔۱۸

۲۹۱ء۔ ص ��۱۹۷۶ب، اا۔ص ۔۱۹ �۱۵۴یضاا۔ص ۔۲۰ �۵۴یضاا۔ص ۔۲۱ �۱۲۹یضاا۔ص ۔۲۲ �۴۹یضاا۔ص ۔۲۳ �۲۶۲یض۵ جلد )سوم( )مرتبہ( ۔ ڈ�کٹر شمس �لدین صدیقی۔ص کلیات سو��سو��، مرز� محمد رفیع ۔۔۲۴اا۔ص ۔۲۵ �۶یضوسم کاشمیری، ڈ�کٹر۔۔۲۶ ۳۳۳۔ ص �ر�و ��ب کی تاریختبوید عبد�للہ، ڈ�کٹر۔۔۲۷ ۱۱۷ء، طبع سوم۔ ص ۱۹۶۸۔ لاہور: مکتبہ خیابان ��ب، نقد میرس )مrrرتب و مrrترجم( نثrrار �حمrrد فrrاروقی، ڈ�کrrٹر، لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، ذکrrر مrrیرمrrیر ،مrrیر تقی ۔۔۲۸

۱۷۴ء۔ص ۱۹۹۶ ۔ )جلد پنجم(۔ )مرتبہ( کلب علی خاں فائق۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، طبrrع کلیات میرمیر، میر تقی۔۔۲۹

۱۴۸ء۔ ص �۲۰۰۷وم۔ اا۔ص ۔۳۰ �۱۵۱یضاا۔۳۱ �یض

اا۔ص ۔۳۲ �۱۴۰یضاا۔ص ۔۳۳ �۱۴۴یضاا۔ص ۔۳۴ �۸۹یضاا۔ص ۔۳۵ �۱۴۳یض

Page 171: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

157

اا۔ص ۔۳۶ �۸۱یض جلrrد )�وم( )مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر �قتrrد� حسrrن۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، کلیrrات قrrائمقrrائم چانrrد پrrوری۔۔۳۷

۱۳ء۔ ص ۱۹۶۵اا۔ص ۔۳۸ �۹۶یضاا۔ص ۔۳۹ �۱۰۱یضاا۔ص ۔۴۰ �۲۹۹یضاا۔ص ۔۴۱ �۳۰۰یضآ�بrrا�ی۔۔۴۲ آ�سrrی۔ لاہrrور: مکتبہ شrrعر و ��ب، کلیrrات نظrrیرنظrrیر �کrrبر ء، ص۱۹۵۱ )مrrرتبہ( عبrrد�لباری

۶۱۷اا۔ص ۔۴۳ �۷۹۵یضاا۔ص ۔۴۴ �۴۷۱یضاا۔ص ۔۴۵ �۴۶۸یضاا۔ص ۔۴۶ �۲۷۷یض۸۱۸۔ جلد )�وم(۔ ص �ریخ ��ب �ر�وجمیل جالبی، ڈ�کٹر۔ ت۔۴۷وول( )مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر وحیrrد قریشrrی۔لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب،کلیrrات مrrیر حسنمrrیر حسrrن۔ ۔۴۸ ۔ جلrrد )�

۵۸ء ۔ص ۱۹۶۶اا۔ص ۔۴۹ �۱۴۶یضاا۔ص ۔۵۰ �۴۴یضاا۔ص ۔۵۱ �۲۲۲یضوول )مرتبہ( نثrrار �حمrrد فrrاروقی۔ �ہلی: قrrومی کونسrrلکلیات مصحفیمصحفی، غلام ہمد�نی۔ ۔۵۲ ۔ جلد �

۴۷۴ء، ص ۲۰۰۳بر�ئے فروغ �ر�و، ۔ جلrrد نہم )مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر نrrور �لحسrrن نقrrوی۔ لاہrrور: مجلسکلیات مصحفیمصحفی، غلام ہمد�نی۔ ۔۵۳

Page 172: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

158

۱۵۱ء، ص ۱۹۹۹ترقی ��ب، طبع سوم، اا۔ص ۔۵۴ �۱۱۳یض جلrrد �وم )مrrرتبہ(۔ نثrrار �حمrrد فrrاروقی۔ �ہلی: قrrومی کونسrrل کلیات مصحفیمصحفی، غلام ہمد�نی۔۔۵۵

۳۳۵ء، ص ۲۰۰۴بر�ئے فروغ �ر�و، ء، ص۱۹۹۸۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، مصrrحفی حیrrات �ور شrrاعرینrrور �لحسrrن نقrrوی، ڈ�کrrٹر۔ ۔۵۶

۱۱۶۴۱۔ جلد نہم )مرتبہ( ڈ�کٹر نور �لحسن نقوی۔ ص کلیات مصحفیمصحفی، غلام ہمد�نی۔۔۵۷اا۔ص ۔۵۸ �۵۵یضاا۔ص ۔۵۹ �۸۶یض۳۶۴)جلد �وم( )مرتبہ( نثار �حمد فاروقی۔ ص کلیات مصحفی مصحفی، غلام ہمد�نی۔۔۶۰ ۔ جلد چہارم )مرتبہ( نثار �حمد فاروقی۔ �ہلی: قrrومی کونسrrلکلیات مصحفیمصحفی، غلام ہمد�نی۔ ۔۶۱

۳۳۱ء۔ ص ۲۰۰۵بر�ئے فروغ �ر�و، ۳۵۔ جلد نہم )مرتبہ( ڈ�کٹر نور �لحسن نقوی۔ ص کلیات مصحفیمصحفی، غلام ہمد�نی۔۔۶۲د�ر�وجمیل جالبی، ڈ�کٹر۔۔۶۳ ء۔۲۰۱۳۔ جلد )سوم(۔ لاہور: مجلس تrrرقی ��ب، طبrrع سrrوم۔ تاریخ ��ب

۶۵ص اا۔ ص ۔۶۴ �۸۸یضاا۔۶۵ �یض

�rنrشrrاr۔r۔۶۶ rنrاrrخ rہrلrلr� rاrrشrنr� r،rاrrشrنr� rاrrشrنr� rتrاrrیrلrک r۔rیr�rوr�r� rنrمrحrرrrلr� rلrrیrلrخ r)rہrبrتrرrrمr( r)rولrو r�r( rدrrلrج

r،rبr�r� rیrقrرrت rسrلrجrم r:rرrوrہrاr۱۹۶۹ل rص r۔r۳۵۷ءاا۔ص ۔۶۷ �۳۹۷یضد�ر�وجمیل جالبی، ڈ�کٹر۔ ۔۶۸ ۱۴۲۔ جلد )سوم(۔ ص تاریخ ��ب ۲۵۶ء۔ ص ۱۹۸۹)جلد �وم( )مرتبہ( یونس جاوید۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، کلیات ناسخ ناسخ۔۔۶۹

Page 173: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

159

اا۔ص ۔۷۰ �۲۶۰یضاا۔ص ۔۷۱ �۲۶۴یض۲۷ء۔ ص ۱۹۹۲۔ �ہلی: ساہتیہ �کیڈمی، ذوق �ہلویتنویر �حمد علوی، ڈ�کٹر۔ ۔۷۲اا۔ص ۔۷۳ �۹یضرب حیاتآ�ز��، محمد حسین۔۔۷۴ آ� ۳۶۷۔ ص ۱۹۹۵۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ۶۲«-ص ۱۹۶۷ جلد )�وم( لاہور: مجلس ترقی ��ب، کلیات ذوقذوق، محمد �بر�ہیم ۔۔۷۵اا۔ص ۔۷۶ �۱۸۶یضاا۔ص ۔۷۷ �۴۴یضاا۔ص ۔۷۸ �۵۳یض�rلrلrہr۔r ۔۷۹ rدrrrسr� r�rزrرrrrم r،rبrلrاrrrغrطrوrrrطrخ rےrک rبrلrاrrrغ r:rیrلrہr� r۔rمrجrنr� rقrrrیrلrخ r)rہrبrتrرrrrمr( r)rمrوrrrس rدrrrلrجr(

r،rٹrوrیrٹrیrٹrسrنr� rبrلrاr۱۹۸۷غ rص r-r۱۲۵۱ء )مرتبہ( �متیاز علی خاں عرشrrی۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، طبrrع �وم۔ �یو�ن غالبغالب، مرز� �سد �للہ۔۔۸۰

۳۶۰ء۔ ص ۲۰۱۱اا۔ص ۔۸۱ �۱۴۰یض ء،۲۰۰۸)مrrرتبہ( کلب علی خrrان فrrائق۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، کلیات مومن مومن، مومن خان۔ ۔۸۲

۴۵۴ص اا۔ص ۔۸۳ �۴۸۶یضاا۔۸۴ �یض

اا۔ص ۔۸۵ �۴۵۵یض ء۔۱۹۷۹۔ لاہrrور: ���رہ تحقیrق و تصrنیف پاکسrتان، مrومن �ور �س کی شrاعرینسرین �خrتر، ڈ�کrٹر۔ ۔۸۶

۶۱ص ۳۲۷ )مرتبہ( کلب علی خان فائق۔ ص کلیات مومنمومن، مومن خان۔ ۔۸۷

Page 174: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

160

اا۔ص ۔۸۸ �۳۳یضاا۔ص ۔۸۹ �۳۰۹یض۴۱ء۔ ص ۱۹۷۴۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، و�قعات �نیسمیر مہدی حسن۔۔۹۰۲۰۰ء، ص ۲۰۰۸ )مرتبہ( ر�نا خضر سلطان۔ لاہور: بک ٹاک، کلیات �نیس�نیس، میر، ببر علی۔۔۹۱اا۔ص ۔۹۲ �۳۹۳یضاا۔ص ۔۹۳ �۲۳یضاا۔ص ۔۹۴ �۷۰یضاا۔ص ۔۹۵ �۴۲یضاا۔ص ۔۹۶ �۱۰۳یض ء۔ ص۲۰۰۶ )مرتبہ( ڈ�کٹر ظہیر فتح پوری۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، منتخب مر�ثی �بیر�بیر، میرز�۔۔۹۷

۵۴۲اا۔ص ۔۹۸ �۶۳۲یضوید، ڈ�کٹر۔ ۔۹۹ ۳۱۷ء۔ ص ۱۹۷۶۔کر�چی: �ر�و �کیڈمی، �ر�و میں نعتیہ شاعریرفیع �لدین �شفاق، س

۵۵۱ء، ۱۹۶۷۔ لاہور: �ر�و مرکز، طبع ثانی، لکھنو کا �بستان شاعری�بو�للیث صدیقی، ڈ�کٹر۔ ۔۱۰۰اا۔۱۰۱ �یض

۔ مشrrمولہ، مجمrrوعہ حسrrن عسrrکری۔ لاہrrور: سrrنگ میrrلسrrتارہ یrrا با�بrrانحسrrن عسrrکری، محمrrد۔ ۔۱۰۲

۴۳۲ء۔ ص ۲۰۰۸پبلیکیشنز، ۳۳۶۔ ص �ر�و میں نعتیہ شاعریرفیع �لدین �شفاق، ڈ�کٹر۔۔۱۰۳پب�میر مینائی۔۔۱۰۴ ۲۷۱ )مرتبہ( خالد مینائی۔ لاہور: مکتبہ �لحبیب۔ س۔ن۔ ص ذکر حبی۴۲ھ۔ ص ۱۲۸۹۔ لکھنو: مطبع نو لکشور، مر�ۃ �لغیب�میر مینائی۔ ۔۱۰۵پب�میر مینائی۔۔۱۰۶ ۱۷۔ )مرتبہ( خالد مینائی۔ ص ذکر حبیآ�ئینہ ��ب، �میر مینائی �ور �ن کے تلامذہکریم �لدین، �حمد، ڈ�کٹر۔ ۔۱۰۷ ۳۲۳ء۔ ص ۱۹۸۲۔ لاہور:

Page 175: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

161

ء،ص۲۰۱۱)مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر خrrو�جہ محمrrد زکریrrا۔ لاہrrور: �لحمrrد پبلیکیشrrنز، کلیات ��غ ��غ �ہلوی۔۔۱۰۸

۱۶اا۔ص ۔۱۰۹ �۴۱۷یضاا۔ص ۔۱۱۰ �۱۲۰۸یضاا۔۱۱۱ �یض

اا۔ص ۔۱۱۲ �۹۳۲یضاا۔ص ۔۱۱۳ �۸۶۸یضاا۔ص ۔۱۱۴ �۴۴۲یضاا۔ص ۔۱۱۵ �۴۴۵یضاا۔ ص ۔۱۱۶ �۴۵۴یضاا۔ ص ۔۱۱۷ �۳۹۵یض

Page 176: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

162

باب سوم

رم پاکستان رر حالی سے قیا د�و د�عا --- جدید �ر�و نظم میں تک

Page 177: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

163

باب سوم:رم پاکستان رر حالی سے قیا د�عا --- �و د�ر�و نظم میں جدید

تکآ�تے �ر�و نظم نے کrrئی رنrrگ روپ �ختیrrار کrrیے۔ آ�تے �کrrنی عہrrد سrrے بیسrrویں صrrدی تrrک

قصیدہ، مرثیہ، مثنوی، مسدس، مخمس �ور قطعہ وغیرہ نظم کی مختلrrف صrrورتیں ہیں۔ قrrدیم نظم کی

پہچان یہی ہیئتیں تھیں۔ �س لیے قدیم نظم میں �عrا کے مختلrف رنrگ �نھی ہیrئیتوں میں ہی �کھrائی

�یتے ہیں۔ لیکن جدید نظم ہیئت سے نہیں بلکہ فنی وحدت �ور �ختصار سے پہچانی جاتی ہے۔

جدید �ر�و نظم میں تصور �عا کے جائزے سے قبل �ن عو�مل �ور �سباب کا جائزہ ضروری ہے

جن کی بنا پر �ب نظم مستقل حیثیت �ختیار کر چکی ہے۔

ء کrrا سrrانحہ �ور �س کے ہمہ گrrیر �ثrrر�ت بrrرعظیم کی تrrاریخ کrrا �ہم بrrاب ہیں۔ �س۱۸۵۷

سانحے نے جہاں ہر طبقہ فکر کو متاثر کیا وہاں شعر� کے لیے بھی یہ تازیrrانہ سrrے کم نہ تھrrا۔ عظمت

رفتہ کے مٹنے کا غم، �نگریزوں کا ظلم و تشد�، تہذیبی، سماجی، ثقافتی، تمدنی، سیاسی غرضrrیکہ

ر� �لم فکrrر �نگrrیز بھی تھی �ور �ر� سrrے لrrبریز بھی۔ یہ ہر سطح پر زندگی پستی کrrا شrrکار ہrrوئی۔ یہ رو��

حا�ثہ جانفز� شعر� کے �ل پر کاری ضرب تھا۔ بقول مرز� قربان علی بیگ سالک:

آ�وے زبrrان پrrر ظاہر ہے کہ جب شعر� کی کثرت ہو �ور �یسا �نقلاب ظہrrور میں

کوئی مہر نہیں ہے کہ گویrrائی سrrے بrrاز رہے �ور �ل پrrر کچھ زور نہیں ہے کہ

ر� شrrاعر�نہ نہ کیrrا جrrائے کسrrی نے �پrrنی فغrrاں آ�ئے �ور �ظہار �ر �ر� سے بھر نہ

آ�شوب بلند کیا، کسی نے کسی نے �پنے نالے کو طر�ز کو بطرز مسدس شہر

غزل بخشا �گر غور کیجیے تو ہر �یک مسدس �یک مرثیہ ہے �ور ہر �یrrک غrrزل

(�۱یک نوحہ ہے۔‘‘ )وید۱۸۵۷ rrا وہ سرسrrاثر کیrا�ہ متrrے زیrب سrrو سrrخص کrالات نے جس شrrا حrء کے روح فرس

Page 178: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

164

تھے۔ سرسید �حمد خاں �س سانحہ کے �ل سوز مناظر �یکھ کر میrد�ن عمrل میں �تrرے �ور پسrپا قrوم

میں روح تازہ پھونکنے کے لیے تاحیات کام کرتے رہے۔ �س سلسلے میں �نھوں نے سب سے پہلا کام

’’رسالہ �سباب بغاوت ہند‘‘ لکھ کر کیا �ور �نگریrrزوں کrrو متنبہ کیrrا کہ بغrrاوت کے �سrrباب ہندوسrrتانیوں

کی سرکشrی میں ڈھونrڈنے کے بجrrائے �پrنی غلrrط حکمت عملی کی طrرف نگrrاہ �وڑ�ئیں �ور �وسrری

آ�ف �نrڈیا‘‘ میں �نھrrوں نے �نگریrز حکمر�نrوں کrا تعrارف �یسrے مسrلمانوں سrے تصنیف ’’لائل محمڈن

آ�شrrوب �ور میں بھی حکrrومت کے وفrrا��ر رہے۔ گویrrا �س طrrرح �نھrrوں نے کر�یrrا جrrو سrrانحہ کے �س پر

وصے کو کم کرنے کی کوشش کی۔ مسلمانوں کے خلاف �نگریزوں کے غ

سرسید تحریک مسلمانوں کی بید�ری کے لیے سازگار تحریک تھی۔ یہ مسrrلمانوں کی زنrrدگی

کے کئی پہلووں پر محیط تھی �س میں عقائد مذہب، �خلاق و معاشرت، تعلیم و زبrrان �ور فن و ��ب

میں �صلاح کرنا شامل تھا �پنے �ن مقاصد کے حصول کے لrیے �نھrوں نے باقاعrدہ تحریrک چلائی �ور

آ�و�ز کو ہر طرف پہنچایا۔ رسالہ تہذیب �لاخلاق کے ذریعے �پنی

چrrونکہ سرسrید تحریrrک یrک طrرفہ تحریrک نہ تھی۔ �س میں مrrذہبی �ور سrماجی �صrلاح کے

آ�لہ ساتھ ساتھ ��بی �صلاح بھی شrامل تھی۔ �س لrیے سرسrید نے سrماجی �صrلاح کے لrیے ��ب کrو

کار بنا کر �س کے ذریعے زندگی کی ترجمانی و رہنمائی کا فریضہ سنبھالا �ور یrrوں سرسrrید �ور �ن کے

رفقا نے مقصدی شعر و ��ب کی تخلیق کی رو�یت قائم کی۔ بقول شیخ محمد �کر�م:

(۲’’��بی نقطہ نظر سے علی گڑھ تحریک کے سارے پھل میٹھے تھے۔‘‘ )مولانا شبلی نعمانی نے بھی سرسید کے �س عظیم کارنامے پر کچھ یوں روشنی ڈ�لی ہے:

’’سرسید کے جس قدر کارنامے ہیں �گرچہ �ن میں ریفارمیشن �ور �صلاح کی

آ�تی ہے لیکن جو چیزیں خصوصیت سrrے �ن کی �صrrلاح حیثیت ہر جگہ نظر

آ�فتrrrاب بن گrrrئیں �ن میں �یrrrک �ر�و لrrrٹریچر بھی ہے۔ ورہ سrrrے کی بrrrدولت ذ

سرسید ہی کی بدولت �ر�و �س قابل ہوئی کہ عشق و عاشقی کے ��ئرے سے

نکل کر ملکی، سیاسی، �خلاقی، تrrاریخی ہrrر قسrrم کے مضrrامین �س زور �ور

Page 179: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

165

�ثر، وسعت و جامعیت، سا�گی و صفائی سے ��� کر سکتی ہے کہ خو� �س

آ�ج تک نصیب نہیں۔‘‘ ) (۳کے �ستا� یعنی فارسی زبان کو یہ بات علی گڑھ تحریک کے ساتھ ساتھ �ر�و شاعری کی �یک �ہم تحریک جو سrrرزمین پنجrrاب سrrے

رک �نجمن پنجrاب ہے۔ کرنrل ہالر�ئیrڈ rنی تحریrاعث بrا بrدیلی کrنمو��ر ہوئی �ور �ر�و شاعری میں نئی تب

آ�ز�� معتمrrد سرشrتہ تعلیم پنجrاب �س �نجمن کے سرپرسrت تھے۔ ڈ�کrrٹر لائrrٹز صrدر �ور محمrد حسrین

آ�ز�� نے �گست ء میں �نجمن کے �جلاس میں شاعری پر �یک لیکچر )بعنو�ن ’’نظم �ور۱۸۶۷تھے۔

کلام موزوں کے باب میں خیالات۔‘‘( �یا جس میں صنف شاعری پر نظrrر ڈ�لی گrrئی �ور �ر�و شrrاعری

کے ��بی معیار میں �نقلاب �ور شاعری کے نصب �لعین کی تبدیلی پر زور �یا۔

�نجمن پنجاب وسیع تر تناظر میں پھیلی ہوئی �یک �نجمن تھی جس کا مقصrrد محض علمی

رر �ہتمrrام rrا بلکہ �س �نجمن کے زیrrاعت نہ تھrrرویج و �شrrاعرے۱۸۷۴تrrاعری کے مشrrد شrrء میں جدی

شروع ہوئے جنھوں نے جدید نظم کی بنیا� رکھی۔ ڈ�کٹر غلام حسین ذو�لفقrrار �س ضrrمن میں لکھrrتے

ہیں:

’’�نجمن پنجاب کے مشاعروں کی ��غ بیrrل کسrrی بrrڑے شrrعری �جتہrrا� کی

خrrاطر نہیں ڈ�لی گrrئی تھی بلکہ �س کrrا مقصrrد محکمہ تعلیم کے لrrیے �ر�و

شعر� سے �نگریزی طرز پر نئی نئی نظمیں لکھو�نا تھا تاکہ نrrئی تعلیم یrrافتہ پrrو�

آ�ر�ستہ ہو سکے۔‘‘ ) (۴جدید مغربی �فکار و خیالات سے رر�ہتمrrrام سکھشrrrا سrrrبھا کے مکrrrان میں �یrrrک۱۸۷۴؍�پریrrrل ۹ ء کrrrو �نجمن پنجrrrاب کے زی

آ�ز�� نے �س �جلاس میں�۵جلاس منعقد ہو�) آ�ور�ہ شخصrrیتوں نے شrrرکت کی۔ مولانrrا (، جس میں سربر

�پنی تقریر کے ذریعے �ن مشrrاعروں کی �فrrا�یت پrrر روشrrنی ڈ�لی۔ �س لیکچrrر کے �ر�و نظم کے حrrو�لے

وصے �رج ذیل ہیں: سے �ہم ح

�ے گلشن فصاحت کے باغبانو، فصاحت �سrrے نہیں کہrrتے کہ مبrrالغے �ور بلنrrد پrrرو�زی کے۔۱

آ�سrrمان بازووں سے �ڑے، قافیوں کے پروں سے فرفر کرتے گئے۔ لفاظی �ور شrrوکت �لفrrاظ کے زور سrrے

Page 180: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

166

پر چڑھتے گئے �ور �ستعاروں کی تہہ میں ڈوب کر غائب ہrrو گrrئے۔ ہمیں چrrاہیے کہ �پrrنی ضrrرورت کے

رر �صrلیت بھاشrا بموجب �ستعارہ �ور تشبیہ �ور �ضافتوں کے �ختصار فارسrی سrrے لیں، سrrا�گی �ور �ظہrrا

سے سیکھیں لیکن پھر بھی قناعت جائز نہیں……… ہماری نظم خالی ہrrاتھ �لrrگ کھrrڑی منہ �یکھ

آائے۔ آ�گے بڑھ رہی ہے لیکن �ب وہ بھی منتظر ہے کہ کوئی صاحب ہمت ہو جو میر� ہاتھ پکڑ کر

�ے میرے �ہل وطن مجھے بڑ� �فسوس �س بات کا ہے کہ عبارت کا زور، مضمون کا جوش و۔۲

خروش �ور لطائف و صنائع کے سامان تمھrrارے بrزرگ �س قrrدر �ے گrئے ہیں کہ تمھrrاری زبrrان کسrی

سے کم نہیں کمی فقط �تنی ہے کہ وہ چند بے موقع �حrاطوں میں گھrrر کrر محبrوس ہrو گrئے ہیں۔ وہ

کیا مضامین عاشقانہ ہیں جس میں کچھ وصrrل کrا لطrrف بہت سrrے حسrرت و �رمrrان، �س سrrے زیrrا�ہ

ہجر کا رونا، شر�ب، ساقی بہار، خز�ں فلک کی شکایت �ور �قبال مندوں کی خوشامد ہے۔ یہ مطrrالب

بھی بالکل خیالی ہوتے ہیں ……… �فسوس یہ ہے کہ �ن محدو� ��ئروں سے ذر� بھی نکلنا چاہیں تrrو

قدم نہیں �ٹھا سکتے یعنی �گrrر کrrوئی و�قعی سرگزشrrت یrrا علمی مطrrالب یrrا �خلاقی مضrrمون نظم کرنrrا

(۶چاہیں تو �س کے بیان میں بدمزہ ہو جاتے ہیں۔ )آ�ز�� کا لیکچر گویا غزل کی �س رو�یت سے گریز کی طرف �یrrک قrدم تھrrا جrrو محمد حسین

آ�ز�� کے وصے بیrان کrرنے تrک محrدو� تھی۔ صرف گrل و بلبrل کی ��سrتانوں �ور حسrن و عشrق کے ق

مضمون کے �ختتام پر کرنل ہالر�ئیڈ نے �پنی تقریر میں �ر�و شاعری کی حالت پر تبصرہ کرتے ہوئے تقریر

ء میں شrائع ہrrو�۔ �نجمن پنجrاب۱۸۷۴؍مrrئی ۱۶کی جس کا ترجمہ ضمیمہ �خبار کوہ نrور مطبrrوعہ

کی مقصدیت �ور �ہمیت کو سمجھنے کے لیے �س تقریر کا مطالعہ بہت ضروری ہے:

’’یہ جلسrrہ �س لrrیے منعقrrد کیrrا گیrrا ہے کہ نظم �ر�و جrrو چنrrد عrrو�رض کے

سrrrبب سrrrے تrrrنزل �ور بrrrدحالی میں پrrrڑی ہے �س کی تrrrرقی کے سrrrامان بہم

پہنچائے جائیں �س و�سطے جملہ روسا �ور �ہل علم �ور �ن لوگrrوں سrrے جrrو کہ

شعر و سخن �ور تصانیف سے لذت �ٹھrrاتے ہیں �رخو�سrrت کی جrrاتی ہے کہ

جہاں تک ہو سکے �س طرف توجہ کریں …… �ر�و کی تدریسی کتابیں جو

Page 181: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

167

بالفعrrل ر�ئج ہیں یrrا جن کے پڑھrrانے کی کمیrrٹی نے سrrفارش کی ہے �ن میں

آ�پ سrrے کہrrا جاتrrا ہے آ�ں حسب �لہد�یت �ر�و نظم بالکل نہیں …… نظر بر

آ�پ �س بات پر غور کریں کہ ہمارے �یہاتی �ور ضلع مrrد�رس میں �یrrک یعنی

رت �ر�و نظم جس میں �خلاق، نصیحت �ور ہر �یک کیفیت کی تصویر منتخبا

(۷کھینچی گئی ہو کیا پڑھائی میں ��خل نہیں ہو سکتی۔”)آ�ز�� نے �پنی تقریر میں �ر�و غزل پر جو تنقیrrد کی تھی �ور جدیrrد نظم کی حمrrایت میں مولانا

جن خیالات کا �ظہار کیا تھا وہ �نجمن پنجاب کے مشاعروں کے �نعقا� میں کلیrrدی حیrrثیت رکھrrتے

ہیں۔ ڈ�کٹر شمس �لدین صدیقی نے �پrrنے مضrrمون ’’��بی منظrrر‘‘ میں �نجمن پنجrrاب کی موضrrوعاتی

شاعری کے مقاصد و�ضح کرتے ہوئے لکھا ہے:

�ر�و شاعری میں �جتہا� کی جو تحریک لاہور میں �ٹھائی گئی �س کا بنیا�ی

مقصد محکمہ تعلیم کے ورنیکلر نصابات کے لیے �نگریزی طرز پrrر کچھ نrrئی

نظموں کا فrrر�ہم کرنrrا تھrrا۔ �س سلسrلے میں جrrو نظمیں موضrrوعاتی مشrrاعروں

کے لیے لکھی گئیں وہ �گرچہ کسی خاص �صلاحی تحریک کی پrrیروی میں

نہیں لکھی گئیں۔ تاہم �ن میں جدید �ر�و شاعری کے �بتد�ئی نقrrوش �یکھے

جا سکتے ہیں جrو بعrد میں �صrلاحی تحریکrوں کی پrیروی میں زیrا�ہ و�ضrح

(۸ہوگئے۔)وید کی �صrrلاحی تحریrrک کے لrrیے ر�ہ ہمrrو�ر کrrرنے rrر�و شاعری کی یہ �صلاحی تحریک سرس�

میں ممد و معاون بن گئی۔ �نجمن پنجاب کے مشrrاعروں کی یہ خصوصrrیت تھی کہ �س میں مصrrرعہ

آ�زمrrائی ہrrوتی۔ �س وقت طرح کی بجائے نظموں کے عنو�نات �یے جاتے تھے �ور �نھی عنو�نات پر طبrrع

آ�ز�� �ور حالی کی تھی۔ �ن �ونrrوں شrrعر� کے مشہور شاعر �س میں شریک ہوتے جن میں نمایاں حیثیت

نے �س زمrrrانے میں �ہم نظمیں لکھیں جrrrو نrrrئے شrrrعور کی ترجمrrrان تھیں۔ بقrrrول ڈ�کrrrٹر غلام حسrrrین

ذو�لفقار:

Page 182: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

168

’’�س �نrrوکھی طrrرز کے مشrrاعروں نے کچھ لوگrrوں کے ذہنrrوں میں �یrrک نrrئی

جوت جگا �ی۔ مولانا �لطاف حسین حالی �ن میں پیش پیش تھے جrrو لاہrrور

آاخر سرسrrید تحریrrک سrrے جدیrrد نظم کی رو�یت لے کrrر �ہلی پہنچے �ور بrrال

کے �یک نrrامور رتن بن کrrر �نھrrوں نے جدیrrد نظم کی تحریrrک کrrو مسrrتحکم

(۹بنیا�وں پر �ستو�ر کیا۔” )اا حالی کے �ور آ�غاز یقین غزل کے بجائے نظم کو مرکزی حیثیت تفویض کرنے کی تحریک کا

وول یہ کہ �س زمانے کی غrrزل جسrrم �ور �س کے لrrو�زم کی عکاسrrی سے ہو�۔ �س کی کئی وجوہ تھیں �

کر رہی تھی �ور نظم کی تحریک غزل کے �س رجحان سrے نجrات پrانے کی �یrک کوشrش تھی۔ �وم

یہ کہ حالی کا موقف شعر کو قومی �صلاح کے لیے �سrrتعمال کرنrrا تھrrا �ور غrrزل �پrrنے محrrدو� کینrrوس

کے باعث �س �صلاحی تحریک کrrا پrrوری طrrرح سrrاتھ نہ �ے سrrکتی تھی۔ �س کے مقrrابلے میں نظم

آ�سانی �حاطہ کر سکتا تھrrا۔ سrrوم یہ کہ حrrالی کrrا �ور کا تسلسل موضوع کی تمام منطقی کڑیوں کا بہ

سماجی �ور سیاسrی تحریrrک کی �بتrrد� کrا زمrrانہ تھrrا۔ یہ تحریrrک �یrrک بrrڑی حrrد تrrک ریrrل، تrrار بrrرقی،

آ�با�ی کے �نتقال پریس کی ترقی �ور مغربی تہذیب کے نفrrوذ کے بrrاعث �یہات سے شہروں کی طرف

آ�مد تھا۔ ) (۱۰تھا �ور �س تحرک کو پوری طرح گرفت میں لینے کے لیے نظم ہی کا حربہ زیا�ہ کار

ء کے بعد ہندوستانی تہذیب �یک نrئے مrrرحلے میں ��خrrل ہrrوئی تrrو �ر�و شrrاعری بھی۱۸۵۷

بعض تبدیلیوں سے �وچار ہوئی۔ یہ تبدیلیاں �ر�صrrل و�قعrrات زمrrانہ کrrا پیش خیمہ تھیں۔ نظم گrrوئی کی

وہ رو�یت جو غزل کی مقبولیت کے سامنے مانrد پrrڑی ہrrوئی تھی زنrrدگی کے پیچیrrدہ تrrر ہrrو جrrانے کی

آ� گئی �ور کچھ �نوں کے لیے �یسا معلوم ہونے لگا کہ ہر �لعزیزی �ور جاذبیت �ور وجہ سے �بھر کر �وپر

شاید �فا�یت کے �عتبار سے نظم نے غزل کو �س کی مسند سے �تrار �یrrا ہے۔ زنrدگی کے مسrائل کrا

�حاطہ کرنے �ور طرز �ظہrار میں تجrربہ کrرنے کی جrو سrہولت نظمrوں میں تھی وہ غrزل میں نہیں تھی

(�۱۱ور شاعری بھی جہد حیات میں حصہ لے کر �پنا تاریخی فرض ��� کرنا چاہتی تھی۔ )

آ�غاز تو لاہور میں ہو� لیکن �س نے �رتقائی منازل سرسید تحریک جدید شاعری کی تحریک کا

Page 183: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

169

آ�ز�� �ور حالی کے کلام رر �ثر �لی �ور علی گڑھ میں طے کیں۔ جدید �ر�و شاعری کی حد بندی کے زی

آ�ز�� کی �ہمیت جتrrنی تrrاریخی ہے �تrrنی ��بی نہیں۔ حrrالی نظم کے سے ہrrوتی ہے۔ جدیrrد شrrاعری میں

�مام ہیں۔ �ن سے شعر و ��ب میں �یک خاموش �نقلاب کی �بتد� ہوتی ہے۔ �نھوں نے زبrrان و بیrrان کے

آائے شاعری کی حدو� کو وسیع کیا۔ �سے �یک نصrrب �لعین �یrrا �ور سrrماجی و سیاسrrی نئے سانچے بن

(۱۲قدروں کا �حساس �لایا۔ )

رر سرسید سے قبل نظم کا موضوع زیا�ہ تر خrrارجی زنrrدگی کی عکاسrrی تھrrا۔ حrrالی �ور �ن �و

کے رفقا نے نظم کو مرکزی حیثیت �ی۔ نظم کا تسلسل موضوع کی تمام کڑیوں کا �حrrاطہ کrrر سrrکتا

رر سرسrrید میں نظم کی تrrرویج، نظم کی تعمrrیر نrrو کی طrrرف متrrوجہ کrrرنے کی �یrrک کوشrrش تھrrا۔ �و

لمعیل مrrیرٹھی، شrrبلی �ور rrآ�ز��، �س تھی۔ �س �ور کے نظم گو شعر� میں حالی کے علاوہ محمد حسrین

�کبر کے نام قابل ذکر ہیں۔

��ب میں معاشرتی �ور تعلیمی عو�مل منعکس ہوتے ہیں۔ زندگی کے تقاضrrے �ظہrrار، �حتجrrاج

آ�تے ہیں۔ شrrاعری میں زنrrدگی کrrا ہrrر رخ، قلب �نسrrانی کی ہrrر �عrrا کی صrrورت میں ہمrrارے سrrامنے

کیفیت کی جھلک ملتی ہے تو جہاں شکایات زمانہ ہے شکوہ ہستی ہے وہاں خrrد�ئے بrrزرگ و برتrrر کrrا

شrrکر بھی ہے۔ �س سrrے �عrrا بھی کی گrrئی ہے۔ پrrاکیزہ خیrrالات و تصrrور�ت جہrrاں ہمیں ��ر�ک کی

منتہیات کا ر�ستہ �کھاتے ہیں وہاں روحانی تسکین کا باعث بھی ہrrوتے ہیں۔ زنrrدگی کی معنrrویت تب

ہی حاصrrل ہrrوتی ہے جب خrrالق کے تعلrrق کrrو قrrائم کیrrا جrrائے۔ گویrrا خrrالق سrrے و�بسrrتگی نفس کی

تسrrکین کی ضrrرورت �ور روحrrانی تrrرقی کی ضrrامن بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مrrذہبی و�بسrrتگی ہrrر �ور

آ�ب کی ہے �ور کہیں رج تہہ میں ہrrrر شrrrاعر کے ہrrrاں کم و بیش موجrrrو� ہے کہیں �س کی حیrrثیت مrrrو

بالکل نمایاں �ور و�ضح ہے۔

اا �صلاحی �ور میں شاعری کا مقصد �سلامی رو�یات �ور �قد�ر کrrا۱۸۵۷ ء کے بعد خصوص

�حیا تھا جو کہ خrد� کے فضrل کے بغrیر ممکن نہ تھrا۔ ضrرورت �س �مrر کی تھی کہ عملی کاوشrیں

کی جائیں �ور خالق باری کے حضور �رخو�ست بھی کی جائے۔ یہی وجہ ہے کہ شعر� خد� کے فضل

Page 184: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

170

رہ ر�ست مخاطب ہوئے ۔ �س حو�لے سے مولانrrا صrrلاح �لrrدین �حمrrد کے کے متمنی ہوئے۔ �س سے بر�

�رج ذیل خیالات نہایت �ہمیت کے حامل ہیں:

آ�فتrrاب جب ’’ہندوسrrتان میں �سrrلامی تہrrذیب �ور مسrrلمانوں کے �قبrrال کrrا

آ�خrrر میں جھجکrتے جھجکrتے پھrrر غروب ہو کر �نیسrویں صrدی کے نصrف

سے �بھrrر� تrrو �گrrرچہ ہrrر طrرف عظیم �لشrان عمrrارتوں کے کھنrrڈر �ور سrrربفلک

آ�ئے لیکن �س کی چشrrم جہrrاں بین نے رر نظrrر �یو�نوں کے سربسجو� �یو�ر و �

�ن چند خمیدہ کمر معماروں کو بھی �یکھ لیا جو �سrrی ملrrبے میں �پrrنی قrوم

کا مستقبل تلاش کر رہے تھے …… �ن جھکے جھکے معمrrاروں کی تلاش

و جستجو �ور �ن کے نیک عrrز�ئم �ور �ن کے خلrrوص کی کارفرمائیrrاں ر�ئیگrrاں

لی کے اا کrrrوئی کلام نہیں کہ خد�ونrrrد تعrrrال rrrئیں …… �س میں قطعrrrنہیں گ

�فضال بے نہایت سے ہماری گرتی ہوئی �یو�ریں �پنی بنیا�وں پر پھrrر سrے قrrائم

(۱۳ہو گئیں۔ )

بے شک خلوص نیت �ور خلوص �ل سے جو بھی عمل کیا جائے خد� �س میں بrrرکت ضrrرور

عطا فرماتا ہے �ور �گر �عا ہی خلوص سے کی جائے تو کوئی شک نہیں کہ مستجاب نہ ہوں۔

ا� شعر� کی مذہبی و�بستگی تصور خد� �ور تصور �عrrا کی �ہمیت �ور �عrrاوں کے ا� فر� �ب ہم فر�

�ند�ز پر روشنی ڈ�لیں گے۔

ء(۱۹۱۰ء-۱۸۳۰مولانا محمد حسین آزاد )آ�ز�� �پrrنے ہم عصrrروں میں نمایrrاں تھے �ن کی تحریrrر کی بنیrrا� �صrrلاح قrrوم �ور محمد حسrrین

�رستی �خلاق نہ تھی۔ وہ مذہب و �صلاح کے جوش میں �پنے ہم عصروں سے پیچھے تھے مگر قوت

تخیل میں پیش پیش تھے۔ جہاں �ن کے قوت تخیل نے �ن کی نثر کو شاعری جیسا پر�ثر بنا �یrrا تھrrا۔

آ�ز�� کrrا کلام وہاں �ن کی شrاعری میں بھی لطrrافت و شrrیرینی نے �پنrrا رنrrگ جمrrا لیrrا تھrrا۔ بطrrور شrاعر

آ�ز��‘‘ کے عنrrو�ن سrrے شrrائع ہrrو چکrrا ہے۔ �س مجمrrوعہ میں مثنrrوی، قصrrیدہ، غrrزل �ور ’’کلیrrات نظم

Page 185: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

171

متفرقات شامل ہیں۔

آ�ز�� نے قrrوم کی �صrrلاح کی ذمہ ��ری نہیں �ٹھrrائی �ور علم و ��ب کے ��ئrrرے تrrک �گrrرچہ

رز فکrrر کی نشrrو و نمrrا محدو� رہے لیکن ماضی سے �ن کا رشrrتہ گہrrر� تھrrا۔ �ن کی شخصrrیت �ور �نrrد�

میں �یک طرف �لی کالج کی نئی روشنی �ور خاند�نی رو�یت �ور �وسری طrrرف ذوق �ور �ن کی رو�یت

کے �ثر�ت نمایاں ہیں، یہی وجہ ہے کہ تحریر میں قد�مت و جدیدیت کا �متز�ج ملتا ہے۔

آ��می تھے لیکن �ین �ور �نیrا کrrو �لrگ �لrrگ رکھrrنے کے قائrrل تھے۔ �ن کے کلام آ�ز�� مrrذہبی

د�عrا کی شrکل میں �یکھی جrا سrکتی ہیں۔ میں مذہبی و�بستگی کی مثالیں حمد، منقبت، سلام �ور

مثنوی ’’خطاب بہ قلم‘‘ میں قلم کو مخاطب کر کے لکھتے ہیں۔

)۱۴(آ� کہ سrrر صrفحہ لکھrrوں نrام �ے قلم

خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�

جrrو کہ لے نrrام خrrد� �س پہ ہے �نعrrام

خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�

آ�غrrاز ہی �س کی آ�شrrنا تھrrا۔ �س لrrیے آ�ز�� خrrد� کی ذ�ت �ور �س کے ذکrrر کی کیفیت سrrے

بابرکت ذ�ت سے کیا۔ یہی وہ ذ�ت ہے کہ جس کے ��من سے و�بستہ ہو جrانے میں ہی ہمrاری نجrات

ہے �ور یہ و�بستگی مایوسی �ور پریشانی کا قلع قمع کر �یتی ہے �ور نئی �مید کی جوت جگاتی ہے۔

آ�سمان پر �ور جاتی ہے �عا کی صد� آ�نکھیں سبھوں کی لrrگ رہی ہیں با�بrrان

پر

)۱۱۵( �ے ناخد� تو رہیو خد� کی �مید پر یہ سب کے سب ہیں بیٹھے ہو� کی �مید

پر

آ�ز�� کے لیکچrrر آ�غrrاز ہے �ور یہ تحریrrک آ�ز�� کا کارنامہ خاص جدید �ر�و نظم کی تحریک کrrا

ای جو ’’نظم �ور کلام موزوں کے باب میں خیالات‘‘ کے عنو�ن کے تحت �یا گیا تھا �ور �ن کی مثنrrو

آ�ز�� کی نظموں میں ’’مثنوی شب قدر‘‘ کی سب سے زیrrا�ہ �ہمیت ہے کہ شب قدر سے شروع ہوئی۔

Page 186: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

172

آ�ز�� �پنی �عا ہائے نیم شrrبی میں بھی �س سے جدید شاعری کی بنیا� پڑی۔ �س مثنوی کے �ختتام میں

رت سوز و گد�ز �ور خوبی سخن و کلام کے طالب رہے۔ مال و منال یا عز و جاہ کے بجائے �ول

آائے خrrrد� کی جنrrrاب میں rrrر جھکrrrآ�ز�� س عrrrالم ہے �پrrrنے بسrrrتر ر�حت پہ خrrrو�ب

میں

د�عا بrrار بrrار ہے رق �ل سے �ور کرتا صد رت �میrrrrrrدو�ر ہے آائے ہrrrrrrاتھ صrrrrrrور پھیل

)۱۶( رکھتrrrا نہیں زمrrrانے کے جنجrrrال سrrrے

غrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرض

مجھ کrو تrو ملrrک سrے ہے نہ ہے مrال

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrے غrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرض

آ�ز�� کا �صلاح کrا جrذبہ ��ب تrrک محrدو� تھrا۔ �نھrوں نے �پrنے لیکچrر میں �ر�و شrاعری �ور

نظم کی ضرورت پر گفتگو کی ہے۔ وہ ��ب کی �صلاح کے لیے �عاگو ہیں۔)۱۷( وہ بrrrات �ے زبrrrاں پہ کہ �ل میں �ثrrrر

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرے

یا رب یہ �لتجا ہے کرم تو �گrrر

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرے

وہ �عاگو ہیں۔

)۱۸( ری شrrعر و سrrخن سrrینہ رکھے گrrرم گrrرم

سد�

طپش عشق سے �ل رہوے مر� نرم سد�

آ�مrrد �ور �س کی خصوصrrیات پrrر روشrrنی ڈ�لی ہے۔ کچھ مثنrrوی ’’زمسrrتان‘‘ میں جrrاڑے کی

لوگ لحاف میں پrrڑے ہیں �ور غrrریب یrrوں ہی ٹھٹھرتrrا پھرتrrا ہے �ور جrrاڑے نے بrrاغ کی حrrالت ہی بrrدل

آ�ز�� نے �ستعار�تی پیر�یے میں وطن کی صورتحال پر روشنی ڈ�لی ہے �ور کrrرب کی کیفیت نے بے �ی۔

�ختیار خد� کو مخاطب کرتے ہوئے سو�ل کیا ہے۔

رن چمن ہrrو گrrئے بrrاغ سنسrrان ہے مرغrrا

کیا

رن چمن ہrrو گrrئے کیا للہی وہ جو�نrrا یrrا �

)۱۹( کان میں پوچھیے کس سے کہ رہا گل

بھی نہیں

ر�ز غم کس سrrے کھلے بrrاغ میں بلبrrل

بھی نہیں

Page 187: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

173

آ�ز�� نے کس قدر فطری �ند�ز میں �پنی کیفیت کrrا �ظہrrار کیrrا ہے کہ �س نظم کے �ختتام میں

شدید سر�ی میں تو قلم پکڑنا محال ہے۔ وہ �پنے لیے �س �ند�ز میں �عا کرتے ہیں۔

)۲۰( آ�ز�� کو جاڑے سے پڑ� ہے پالا تیرے میرے �للہ تو ہی �ب ہے بچانے و�لا

مثنوی ’’مبارک با� جشن جوبلی‘‘ میں حضرت قیصرۃ �لہند کے لیے �عاگو ہیں۔

آ�با� رہیں آ�با�یاں �ن کی �ولا� سے د�ن کے فرزنrrد سrrد� خrrرم و �ل شrrا� رہیں

)۲۱( روش گر�ش �ولاب یہی طور ہے در جrrاری �س جشrrن مبrrارک کrrا سrrد��ور رہے

آائے۔ �ن کے قصrrیدوں میں �ن کے �سrrتا� �بrrر�ہیم ذوق آ�ز�� نے قصیدہ گوئی میں بھی جوہر �کھ

کی رو�نی جوش و خروش، صفائی بیان �ور تازگی ملتی ہے۔ قصاید کے مطالعے سے بخrوبی و�ضrح ہrrو

آ�ز�� نے آ�ز�� کے �س ذوق سrrخن کی تrrربیت �سrrتا� �بrrر�ہیم ذوق کی رفrrاقت کrrا نrrتیجہ ہے۔ جاتrrا ہے کہ

قصیدہ کے �ہم جزو ’’�عا‘‘ کو بخوبی نبھایا ہے۔ ’’قصیدہ �عائیہ بہ حضور سrrی بیrrڈن صrrاحب بہrrا�ر

رر ہند‘‘ میں رسمی �ور رو�یتی �ند�ز �ختیار کrrرتے ہrrوئے �عrrا کrrرتے سکرتر �عظم جناب فرماں فرماے کشو

ہیں۔

)۲۲(آ�پ کے شrrrا� مrrrد�م رہrrrویں زمrrrانہ میں �وسrrrت

ہمیشrrrrrrہ رہrrrrrrویں مصrrrrrrیبت میں مبتلا �شrrrrrrمن

آائے مغفرت کرتے ہیں۔ �یک �ور قصیدہ میں �پنے �ستا� ذوق کے لیے �ع

)۲۳(�سrrrrrrrrتا� مrrrrrrrrیر� ذوق خrrrrrrrrد� مغفrrrrrrrrرت کrrrrrrrrرے

سrrاتھ �س کے �فن ہrrو گrrئی سrrب شrrعر و شrrاعری

ء(۱۹۱۴ء-۱۸۳۷مولانا الطاف حسین حالی ) حالی جدید �ر�و شاعری کے پیشرو �ور قا�ر �لکلام شاعر تھے ۔ �نھrوں نے �یrrک �یسrا کشrا�ہ

Page 188: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

174

آ�نے و�لوں کے لیے �عتما� و �طمینان کے �یے روشrrن ہrrوئے۔ �ور ہمو�ر ر�ستہ بنایا جس پرچل کر بعد میں

�ن کی شاعری میں تخلیقی خلوص سب سے نمایاں ہے۔ جس کی بدولت �ر�و شاعری کrrو نیrrا ��ر�ک

ملا۔

’’مولانا حالی �ر�و ��ب کے چند بزرگ تrrرین معمrrاروں �ور محسrrنوں میں سrrے

ہیں۔ وہ �پنے عہد کے سب سے بrrڑے شrrاعر �ور نظم جدیrrد کے پیشrrو� تھے۔

�ن کی شعری تخلیقات کrrا ��ئrrرہ معاصrrرین کے مقrrابلے میں سrrب سrrے زیrrا�ہ

رف سخن پر محیط ہے۔ �نھوں نے غزل، قصrrیدہ، مثنrrوی، وسیع �ور جملہ �صنا

مrrرثیہ )شخصrrی( قطعہ، ربrrاعی غrrرض ہrrر صrrنف سrrخن کrrو زمrrانے کے نrrئے

آ�ہنگ کیا۔‘‘ ) (۲۴تقاضوں سے ہم

حrالی کے شrعری موضrrوعات بrدلتے ہrrوئے حrالات کے تقاضrوں کے عین مطrابق تھے جن پrر

�صلاحی رنگ غrrالب تھrrا۔ حب �لوطrrنی کے جrrذبات، ماضrrی کی رو�یrrات، مسrrلمانوں کی پسrrتی کrrا

رنج، سیاسی و عصری شrrعور، �مت مسrrلمہ کی بحrrالی کی خrrو�ہش پہ وہ خیrrالات ہیں جrrو حrrالی کی

شاعری میں جابجا �کھائی �یتے ہیں۔

سرسید تحریک میں مذہب کو بنیا�ی حیثیت حاصل تھی۔ حالی نے �پنی نظمrrوں میں مrrذہب

آ�ہنگی �سrrلامی کے صrrحیح تصrrور�ت کrrو ذہن نشrrین کrrرنے کی کوشrrش کی ہے۔ حrrالی کی ذہrrنی ہم

تrrاریخ و تہrrذیب سrrے تھی۔ یہی وجہ ہے کہ �ن کے ہrrاں مrrذہبی �قrrد�ر کrrا �حسrrاس بہت گہrrر� ہے۔ وہ

مrذہب کے بنیrا�ی �صrولوں کrو زنrدگی کی تrrرقی کے لrrیے ضrروری قrر�ر �یrrتے ہیں۔ مrrذہب �نسrان کrو

صrrحیح زنrrدگی بسrrر کرنrrا سrrکھاتا ہے۔ حrrالی کی �خلاقی �قrrد�ر مrrذہب کے تrrابع تھیں۔ بقrrول ڈ�کrrٹر

عبا�ت بریلوی:

’’حrrالی کے خانrrد�ن کی پشrrت پنrrاہی پrrر مrrذہب �ور �س کی �قrrد�ر تھیں �ن

�قد�ر نے �نھیں ر�ہ ر�ست سے ہٹنے نہیں �یا۔ چنانچہ حالی کی شخصیت پrrر

آ�تے ہیں۔‘‘ ) (۲۵مذہب کے �ثر�ت بڑے گہرے �ور ہمہ گیر نظر

Page 189: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

175

حالی کی نظمیں عصری میلانات کی بڑے بھرپور �ند�ز سے ترجمانی کrrرتی ہیں۔ مrrذہب کے

گہrrرے �ور ہمہ گrrیر �ثrrر�ت �ن کی شrrاعری میں جابجrrا �یکھے جrrا سrrکتے ہیں۔ حrrالی کے �ور میں

مذہب کو قومی ز�ویہ نظر سے �یکھنے کا رو�ج عام تھا۔ حالی نے �پنی ساری صلاحیتوں کو �س بrrات

کے لیے وقف کر �یا کہ مذہبی �قد�ر کے ��ئرے میں رہتے ہوئے مسلمانوں کی بحالی کا و�ضح نصrrب

�لعین حاصل ہو جائے۔ حالی کی شاعری پر �ثر �ور �ر� �نگrیز ہے۔ �س کی �یrک وجہ یہ ہے کہ �ن کی

رت بابرکات سے گہر� تعلrrق ہے کہ جس کے گrوش گrrز�ر کrر �یrrنے سrrے �نسrان بے شخصیت کا �س ذ�

سبب پریشان نہیں ہوتا۔ بقول صالحہ عابد حسین:

’’مولانrا حrrالی کی زنrدگی میں سrچے �یثrار کی بے شrمار مثrالیں ملrrتی ہیں۔

خrrو� �ن کrrا کلام �ن کی سrrیرت کی �س �ہم خصوصrrیت کی تفسrrیر ہے۔ یہ

لی صrrفات �ر�صrrل �س گہrrرے مrrذہبی �حسrrاس نے �ن میں پیrrد� کی تھیں �عل

جو حالی کے �ل میں بچپن سے موجrrو� تھrrا ……… جس نے �یrrک طrrرف

�پنے خالق کی بے پایاں محبت پید� کی تو �وسrری طrرف �نسrانیت کrا سrچا

(�۲۶ر� عطا کیا۔‘‘)

’’جنگ بلقان کے زمrانے میں جب ترکrوں کی مصrیبتوں �ور نقصrانات کrا حrال پڑھrتے تrو بے

آ�یrrا تrrو �س کی تبrrاہ کrrاریوں نے آ�بrrا� میں سrrیلاب آ�نسو جاری ہو جrrاتے تھے۔ حیrrدر آ�نکھوں سے �ختیار

پانی پت میں بیٹھے ہوئے حالی کو �س طرح بے قر�ر کر �یا کہ خو� سیلاب ز�ہ شاید �تنے بے چین نہ

ہوئے ہrrوںگے۔ مولانrrا �حسrن �للہ ثrاقب نے لکھrا ہے کہ �یrک مrrرتبہ برسrات میں وہ پrانی پت گrئے۔ �س

زمrrانے میں �و تین روز سrrخت بrrارش ہrrوئی۔ مولانrrا کی وہ بے قrrر�ری �یکھی نہیں جrrاتی تھی۔ کمrrرے

رب بrrاری میں غربrrا کے میں مضطربانہ بر�بر ٹہلتے �ور ہاتھ �ٹھا �ٹھا کر نہایت خضوع و خشوع سrrے جنrrا

(۲۷لیے جن کے مکان گر رہے تھے �عا کرتے۔ )

حالی کو مذہب سے خاص جذباتی لگاو تھا۔ �ن کے خیال میں �سلام کے نام سrrے جrrذبات

میں تلاطم پید� کیا جا سکتا تھا �ور �سلامی رو�یات کی روشنی سے ہی مسلمانوں کو �ندھیرے �جالے

Page 190: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

176

آ�یا میں تمیز کرنے کی ر�ہ سجھائی جا سکتی تھی۔ تاریخ گو�ہ ہے کہ جب بھی قوموں پر مشکل وقت

عمل سے قبل عمل کی کامر�نی کی �عا مانگی گئی۔ خد� سے برکت کی �لتجا کی گئی۔ حrrالی نے

بھی �صلاح �حو�ل کے لیے عملی کاوشوں کے ساتھ خد� سے �عا بھی کی ہے۔ ’’مسدس مد و جrزر

ء میں لکھی گrrئی۔ مسrدس کrrا مقصrrد ہی مسrلمانوں کrrو �ن کے عrrروج و زو�ل سrrے�۱۸۷۹سلام‘‘

آ�گاہ کرنا تھا۔ بقول ڈ�کٹر غلام حسین ذو�لفقار:

آ�فrrرین کارنrrامہ تھrrا جس نے ’’مrrد و جrrزر �سrrلام یrrا مسrrدس حrrالی �یrrک عہrrد

سرسrrrید کی �صrrrلاحی تحریrrrک علی �لخصrrrوص �س کے تعلیمی پہلrrrو کrrrو

وصہ لیrrا ہے۔ تہrrذیب �لاخلاق میں مسلمانوں میں مقبrrول عrrام بنrrانے میں �ہم ح

سرسید �ور �ن کے رفقا کے مقالات مسلمانوں کے تن خفتہ میں وہ جان پیrrد�

(۲۸نہیں کر سکتے تھے جیسی کہ �س نظم نے پید� کی۔ )

آ�غاز میں مسلمانوں کی �بتر حالت کے مختصrrر خrrاکہ کے بعrrد �سrrلام سrrے قبrrل مسدس کے

آ�پ کی تعلیمات نےصلى الله عليه وسلمزمانہ جاہلیت میں عرب کی حالت کا نقشہ کھینچا ہے �ور بتایا ہے کہ

مر�ہ قوم میں زندگی کی روح پھونکی مگر �مت �س ہا�ی کو بھول گrrئی �ور بrrد�لی، پسrrتی، جہrrالت

�ور بے عملی کا نمونہ بن گئی۔ پہلے پہrrل �س نظم کrrا خrrاتمہ �ل شrrکن �شrعار پrrر ہrrو� جس سrrے قrrوم

آ�نے لگیں۔ قrrوم کے متrrوجہ کrrرنے پrrر حrrالی نے میں مایوسی پید� ہو گی �ور تمام کوششrrیں ر�ئگrrاں نظrrر

�س �مر کو محسوس کرتے ہوئے مسدس کا ضrrمیمہ لکھrrا �ور �س میں قrrوم کrrو ہمت �ور عمrrل پیہم �ور

رش مسلسل کا �رس �یا ہے بلاشبہ مسدس مسلمانوں کو پستی سے نجات �لانے میں بطrrور خrrاص کاو

معاون ثابت ہوئی۔ بقول ڈ�کٹر گوپی چند نارنگ:

’’مسrrدس حrrالی کrrا شrrاہکار ہے �سrrے بلاشrrبہ �ر�و کی پہلی عظیم نظم کہہ

سrrکتے ہیں۔ یہ صrrرف مسrrلمانوں کے لrrrیے لکھی گrrئی �ور بے شrrک �یrrک

(۲۹مذہبی نظم ہے۔‘‘ )

�س نظم میں حالی نے �نتہائی خلوص �ور �ر�مندی سے �سلامی تہذیب و تمدن کا �نحطrrاط

Page 191: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

177

بیان کیا ہے۔ حالی کے مز�ج کا �ھیما پن �سی طرزعمل کا تقاضrا کرتrrا تھrrا۔ �نھrrوں نے مسrلمانوں کrو

للہی میں قوم کے لیے �عا رہ � آ�گے بڑھنے کا حوصلہ �لا کر بارگا عمل کی برکت سمجھا کر مید�ن میں

کی ہے �ور قوم کو جمو� سے حرکت کا سبق �یا ہے۔

طفیrrrrل �س کrrrrا �ور �س کی عrrrrترت کrrrrا یrrrrا ربپکrrrrrڑ ہrrrrrاتھ جلrrrrrد �س کی �مت کrrrrrا یrrrrrا رب�ک �بrrrrر �س پہ بھیج �پrrrrنی رحمت کrrrrا یrrrrا ربغبrrrrار �س سrrrrے جrrrrو �ھrrrrوئے ذلت کrrrrا یrrrrا رب

کہ ملت کrrrو ہے ننrrگ ہسrrتی سrrrے �س کی

ہrrrrrو� پسrrrrrت �سrrrrrلام پسrrrrrتی سrrrrrے �س کی

لی کی بڑ�ئی �ور فضیلت کا �حسrاس ہن تعال د�عا کے ساتھ ساتھ �للہ سبحا �مت مسلمہ کے لیے

�لا کر صرف �سی کی رضا �ور خوشنو�ی حاصل کرنے کی ترغیب بھی �ی ہے کہ یہی مسrلمان کی

کامیابی کا ر�ز ہے۔

�سrrrrrی پrrrrrر ہمیشrrrrrہ بھروسrrrrrا کrrrrrرو تم

�سrrrی کے سrrrد� عشrrrق کrrrا �م بھrrrرو تم

�سrrی کے غضrrب سrrے ڈرو گrrر ڈرو تم

�سrrrی کی طلب میں مrrrرو گrrrر مrrrرو تم

)۳۱(ور� ہے شrrrrrrرکت سrrrrrrے �س کی مrrrrrrب

خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�ئی

آ�گے کسی کrrو بrrڑ�ئی نہیں �س کے

حالی کی شاعری میں تخلیقی خلوص نمایاں ہے۔ �ن کا مقصد صرف شاعری نہیں بلکہ قrrوم

کی �صلاح و فلاح ہے۔ �ر�صل میں �صلاح کرنے و�لrوں نے �س رمrز کrو پrا لیrا تھrا کہ مسrلمانوں کی

Page 192: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

178

نجات کا باعث صرف مذہب ہے۔ روحانی ترقی کے بغیر کوئی ترقی ممکن نہیں۔ نظم ’’مدرسۃ �لعلوم

مسلمانان و�قع علی گڑھ‘‘ میں سرسید �ور �ن کے مدرسrrے کی �صrrل قrrدر و قیمت پrrر روشrrنی ڈ�لی ہے

�ور �مت کی تباہی پر �فسوس کا �ظہار کیrا ہے لیکن نا�میrدی کی کrوئی جھلrrک نہیں ملrrتی۔ �س کی

رت برکrrات پrrر ہے جrrو �ونrrوں جہrrانوں کrrا مالrrک ہے وہ چrrاہے تrrو �ہم وجہ یہ ہے کہ �ن کا بھروسrrا �س ذ�

سب کا بیڑ� پار ہو جائے �سی لrrیے حrrالی نے حrrالات و و�قعrrات کی منظrrر کشrی ضrرور کی ہے۔ مگrر

د�عا بھی کی ہے۔ �س ذ�ت سے رشتہ �ستو�ر کرتے ہوئے �مت کے حق میں

)۳۲(آ�خrrrر کچھ نہیں حrrrالی بجrrrز صrrrبر و چrrrارہ

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrکون

کrrrrر �عrrrrا �ب �ھrrrrد قrrrrومی �نھم لا یعلمrrrrون

�عا ہی ہے جو حالات کو بدل سکتی ہے۔ زندگی کے چہرے پر روشrrنیاں بکھrrیر سrrکتی ہے

�ور �میدوں کے �یے روشن کر سکتی ہے۔ �س لیے حالی نے �مت مسلمہ کrrو زبrrوں حrrالی سrrے نکrrالنے

کے لیے گڑگڑ� کر �عائیں کی ہیں �ور �س ہستی سے بھی فریا� کی ہے کہ وہ �مت کے حrrق میں �عrrا

کرے جو وجہ وجو� کائنات ہے جو رونق کائنات ہے۔ رحمۃ للعrrالمین سrے فریrrا� کی ہے کہ �پrrنی �مت

آ�ج کس قrrدر کا حال �یکھیے جو پہلے تمام جہان میں سب سے زیا�ہ باعزت �ور سرخرو قrrوم تھی وہ

پستی �ور ذلت کا شکار ہے۔

درسrrrrrل وقت �عrrrrrا ہے �ے خاصrrrrrہ خاصrrrrrان

)۳۳( آ� کے عجب وقت پrrrrrrrrrrڑ� ہے �مت پہ تrrrrrrrrrrری

ہم بrrرے ہیں یrrا بھلے ہیں مگrrر تrrیری نسrrبت ہمrrار� فخrrریہ حrrو�لہ ہے۔ تrrیری �ک �عrrا ہی ہمrrاری

نجات کا باعث ہے۔

کrrrر حrrrق سrrrے �عrrrا �مت مرحrrrوم کے حrrrق میں

آ�گے گھrrر� ہے خطrrروں میں بہت جس کrrا جہrrاز

Page 193: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

179

)۳۴(تrrrrدبیر سrrrrنبھلنے کی ہمrrrrارے نہیں کrrrrوئی

ہrrrاں �یrrrک �عrrrا تrrrیری کہ مقبrrrول خrrrد� ہے

شعر�ئے جدید میں حالی نے طبقہ نسو�ں کی ہمدر�ی �ور �ل سrrوزی میں طویrrل نظمیں لکھی

ہیں �ور �ن کے مسائل پر صدق �ل سے عام لوگوں کو غور و فکrrر کrrرنے پrrر �بھrrار� ہے۔ جس کی �یrrک

مثال مناجات بیrوہ ہے جس میں بیrوہ کے جrذبات و �حساسrات کrو بیrان کیrا ہے۔ مناجrات بیrوہ، کی

��بی حیrثیت مسrلم ہے۔ مناجrاتی شrاعری میں بھی وہ بے نظrیر ہے۔ حrrالی کی شrاعری سrے مناجrاتی

شrاعری کی بھی تجدیrد ہrوتی ہے۔ �ن کی ’’مناجrات بیrوہ‘‘ سrے �ر�و کی مناجrrاتی شrاعری کrو گویrا

آ���ب ہیں حالی نے �ن سب کrrا �ہتمrrام پابنrrدی سrrے کیrrا رہ �یز�ی میں �عا کے جو مہمیز ملی ہے۔ بارگا

ورع، عجز، خاکساری �ور رجوع �لی �للہ و�لی کیفیت �عا میں ضrrروری سrrمجھی گrrئی ہے۔ �س ہے۔ تض

معیار پر بھی مناجات بیوہ پوری �ترتی ہے۔

تrیرے سrو� جrrو سrrب کrrو بھلا �ے گھونٹ �ک �یسا مجھ کو پلا �ے

آ�ئے یrrrrrا� کrrrrrوئی بھrrrrrولے سrrrrrے نہ کrrrrrوئی جگہ �س �ل میں نہ پrrrrrائے

)۳۵( سارے غم �پrنے غم میں کھپrا �ے �ل میں لگن بس �پrrrrنی لگrrrrا �ے

مندرجہ بالا شعار میں حالی نے معاشرے میں تڑپrrتی ہrrوئی بیrrوہ کی تمrrام نفسrrانی �ور جrrذباتی

آ�خrrری کrrرن �ور سrrہار� کیفیات کو پیش کر �یا ہے۔ سفاک �ور ظالم سماج میں بیوہ کے لیے �میrrد کی

لی نشیط لکھتے ہیں: صرف خد� کی ذ�ت ہی ہو سکتی ہے۔ �س سلسلے میں ڈ�کٹر سید یحی

’’حالی نے ’’مناجات بیrوہ‘‘ لکھ کrrر �ر�صrل بیrو�وں کrrو یہی �ر کھٹکھٹrrانے

کے لیے �کسایا ہے �ور �پنی ر�م کہانی �سی کی بارگrrاہ میں سrrنانے کی تلقین

کی ہے۔ �س طرح حالی کی یہ مناجات �ر�و کی مناجاتی شاعری کا گل سر

وبد ہے۔ ) (۳۶س

حالی نے صرف �مت مسلمہ کے لیے ہی �عائیں نہیں کیں بلکہ �صلاحی مقاصد سے و�بستہ

�فر�� �ور تحریکوں کی کامیابی کے لیے بھی �عrrا کی ہے ’’�نجمن حمrrایت �سrrلام‘‘ کی کامیrrابی کے

Page 194: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

180

رر نو زندہ کر �یا۔ �س لیے �س جماعت کے �فعrrال میں بrrرکت لیے �عاگو ہیں کہ �س نے �سلام کو �زس

ہو۔

)۳۷(�ے خrrد� بrrرکت جمrrاعت میں تrrری �ے �نجمن

کrrrrر �یrrrrا تrrrrو نے نیrrrrا �سrrrrلام کrrrrا عہrrrrد کہن

سرسید �حمد خان کو �عا �ی کہ تیری بدولت ہی ڈوبتوں کو سہار� ملا ہے۔

خrrrد� کی بrrrرکت و رحمت ہrrrو نrrrازل تجھ پہ �ے

وید rrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrس

کہ تrrrو نے بھrrrائیوں کrrrا ڈوبتrrrا بrrrیڑ� سrrrنبھالا ہے

)۳۸(

آائے عزیrrrrrrزوں کrrrrrrو خrrrrrrد� وہ نامبrrrrrrارک �ن نہ �کھل

د�ٹھ جrrائے کہ سایہ تیری ہمدر�ی کrrا �ن کے سrrر سrrے

روزنامہ ’’ہمدر�‘‘ کrrا �ہلی سrrے �جrrر� ہrrو� تrrو �عrrا �ی �ور و�ضrrح کrrر �یrrا کہ صrrرف ملrrک کی

خدمت کا سو�� ہے کسی رتبے کی ہوس نہیں۔

)۳۹(لی کیجیو ہمrrrrدر� کrrrrو �سrrrrم بrrrrا مسrrrrم

�س نrrrrrrام کی لاج تrrrrrrیرے ہی ہrrrrrrاتھ ہے �ب

وہ تمام غیر مسلم جو کسrی نہ کسrی حrو�لے سrے مسrلمانوں کے مفrا� �ور فلاح سrے و�بسrتہ

د�عا کا �لrrتز�م کیrrا ہے۔ ’’قصrیدہ �ر شrکر و سrrپاس تھے �ن کے لیے سپاس نامے لکھے �ور بطور خاص

نظام �کن ��عیان سلطنت‘‘ میں ہے۔

)۴۰(ہے �عrrrا جس وقت تrrrک پrrrانی سrrrمندر میں رہے

یrrا رب �س زورق کrrو تrrو مrrوج حrrو��ث سrrے بچا

آ�وری پrrر یہ نظم�۱۸۸۹سrrمبر ء میں سrrر جیمس لائrrل لیفrrٹیننٹ گrrورنر پنجrrاب کی تشrrریف

Page 195: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

181

حسب فرمائش ہیڈ ماسٹر صاحب �ینگلو عربک سکول �ہلی طلبہ کے لیے لکھی �ور �س میں لیفrrٹیننٹ

گورنر بہا�ر کا شکریہ ��� کیا �ور �عا �ی۔

)۴۱(کrrrrrrrrrrrریں غریبrrrrrrrrrrrوں پہ جrrrrrrrrrrrو عنrrrrrrrrrrrایت

ہمیشrrrrrrrrrrrrrrrrrrہ �ن پہ خrrrrrrrrrrrrrrrrrrد� کی رحمت

سر جیمس لائل جو کہ پنجاب کے گورنر تھے �ن کی طرف سے مدرسہ عطrrا کrrیے جrrانے پrrر

شکریہ کے لیے نظم لکھی۔

آ�ر� شrrrrrrrrہر �عrrrrrrrrاگو سrrrrrrrrب ہے تمھrrrrrrrrار�آ�ئrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیے �ے �لی کے �ل

پrrrrrrrrrر یہ ہے کہنrrrrrrrrrا فrrrrrrrrrرض ہمrrrrrrrrrار�شrrrrrrکر کrrrrrrا ہم کrrrrrrو گrrrrrrو نہیں یrrrrrrار�

آ�بrrrrrا� رہے گا جب تrrrrrک شrrrrrہر

)۴۲(نrrrrrrrrrام تمھrrrrrrrrrار� یrrrrrrrrrا� رہے گا حالی کی شاعری میں �عاوں کے ساتھ سrاتھ �ن کی قبrولیت کی بنیrا�ی شrرط ’’یقین‘‘ کی

آ�تی ہے۔ یقین بrrڑ� ہتھیrrار ہے �گrrر یہ ہrrو تrrو کrrوئی �عrrا ر� نہیں ہrrوتی۔ ہمrrاری بے یقیrrنی �ہمیت بھی نظrrر

ہمارے بیشتر مسائل کا سبب ہے۔

آ�تی نہیں ہے شrrrrrrrrrrرم تجھے �ے خrrrrrrrrrrد� پرست

�ل میں کہیں نشrrrrrrrrrrاں نہیں تrrrrrrrrrrیرے یقین کا

)۴۳(جی میں تrrrrrrrرے ہrrrrrrrز�روں گrrrrrrrزرتے ہیں وسوسے

د�عا ہrrrrrrrوتی نہیں قبrrrrrrrول تrrrrrrrری �یrrrrrrrک �گrrrrrrrر

حالی نے �مت کے لیے تو �عا کی مگر خو� �پنی ذ�ت کے لیے جس خو�ہش کrrا �ظہrrار �پrrنی

آ�خر �لزمان سے نسrبت ہے۔ تمنrا ہے کہ �ل �س کی یrا� سrے معمrورصلى الله عليه وسلم�عا میں کیا ہے وہ نبی

آ�نکھیں �س کے جلوے کے لیے بے تاب ہوں۔ رہے۔ زبان �س کے ذکر میں مصروف رہے �ور

دمم �ب �عrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا یہ ہے �ے شrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrفیع �

Page 196: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

182

رل رنجrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrور بس کہ بیتrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاب ہے �

جrrrrrrrا لگے تrrrrrrrیرے �ر پrrrrrrrر کشrrrrrrrتی عمر

جب کrrrrrروں بحrrrrrر زنrrrrrدگی سrrrrrے عبrrrrrور

)۴۴(جیrrrrrrrrrrتے جی �ل میں یrrrrrrrrrrا� ہrrrrrrrrrrو تrrrrrrrrrrیری

مrrrrrrrrrrrrرتے �م لب پہ ہrrrrrrrrrrrrو تrrrrrrrrrrrrر� مrrrrrrrrrrrrذکور

حالی کی یہ �عائیہ شاعری بحیثیت مجموعی �صلاحی نوعیت کی حامل ہے �ور �پنے رنrrگ و

مز�ج میں منفر� ہے۔ حالی پوری قوم سے خطاب کرتے ہیں �ور �سے �س کا شrrاند�ر ماضrrی یrrا� �لا کrrر

�سی عظمت رفتہ کی طرف لوٹانا چاہتے ہیں۔ �سی لrیے خrrو� بھی خrrد� کے حضrور گڑگrڑ� کrر �عrrائیں

رر �نحطrrاط سrےصلى الله عليه وسلمکرتے ہیں �ور نبی سrrے بھی �عrrا کی �رخو�سrrت کrrرتے ہیں تrrاکہ مسrلمان �و

نجات حاصل کر سکیں۔ حالی کی مقصدی شاعری نے مذہبی �فکار کو بہت نمایاں کیrrا تrrاکہ عیrrاں

دلو لگrrانے میں بھی ہے۔ حrrالی رہے کہ مسrrلمان کی کامیrrابی صrrرف محنت میں نہیں بلکہ خrrد� سrrے

آ�نے و�لے شعر� کو بھی متاثر کیا۔ کی �سی مذہبی فکر نے بعد میں

ء(۱۹۱۷ء-۱۸۴۴محمد اسمعیل میرٹھی )لمعیل میرٹھی ہیں حالی کے معاصرین میں �صلاحی نقطہ نظر سے پیش پیش �یک �ہم شاعر �س

جنھوں نے نہ صرف �پنی شاعری کے ذریعے بلکہ عملی طور پrر معلمrانہ فrر�ئض ��� کrرتے ہrrوئے سرسrید

تحریک کے �فکار و خیالات کو عام لوگوں تک پہنچایا۔ وہ قوم کو پسپائی �ور پسrrماندگی سrrے نکrrال

کر ہمت عزم �ور عمل کا سrبق �ینrا چrاہتے تھے۔ بحیrثیت شrاعر وہ �پrنے رنrگ سrخن میں منفrر� ہیں۔

�نھوں نے غزل بھی کہی مگر �ن کا �صrrل میrrد�ن نظم نگrrاری ہے �ور �ن نظمrrوں میں بیشrrتر بچrrوں کی

آ�ئنrrدہ کی �خلاقی پنrrد و نصrrائح کے متعلrrق ہیں۔ �ن کے خیrrال میں نrrئی نسrrل کی تrrربیت سrrے ہی

مضبوط عمارتیں �ستو�ر کرنا ممکن ہو گا۔

آ�با�ی سrrے بھی متrrاثر للہ لمعیل میرٹھی نہ صرف سرسید تحریک بلکہ حالی و شبلی �ور �کبر � �س

تھے۔ یہی وجہ ہے کہ �ن کی شاعری میں مسلمانوں کی سربلندی �ور نئی نسل کی �صrrلاح کی فکrrر

Page 197: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

183

نمایrrاں ہے۔ �صrrلاحی نکتہ نظrrر سrrے سرسrrید تحریrrک کی نہ صrrرف عملی کاوشrrیں �ہم ہیں بلکہ ��بی

رر �نحطrrاط سrrے زرخیزی بھی نمایاں ہے چونکہ �س تحریک کا مقصد ہی مسrrلمانوں کی �صrrلاح �ور �و

رق کائنrrات سrrے مrrد� کی نجrrات تھrrا۔ �س لrrیے تمrrام تrrر فکrrری و عملی کاوشrrوں کے سrrاتھ سrrاتھ خrrال

آائے۔ آ�ئے بابرکت کی ذ�ت �ن کے ہر عمل میں برکت عطا فرم �رخو�ست بھی کی گئی کہ خد

لمعیل میرٹھی کی شاعری میں خد� سrے قrرب کے مختلrrف �نrد�ز موجrو� ہیں کہیں ’’بچپن �س

میں خد� کی یا�‘‘ کو موضوع قلم بناتے ہیں �ور کہیں ’’مrrیر� خrrد� مrrیرے سrrاتھ ہے‘‘ کی کیفیت کے

فو�ئد گنو�تے ہیں۔ نظم ’’بچپن میں خrrد� کی یrrا�‘‘ بچپن کی نفسrrیات کے عین مطrrابق ہے جس میں

�نتہائی معصومانہ �ند�ز میں سو�ل کیا گیا ہے۔

سrrrrrrاری �نیrrrrrrا جہrrrrrrان کے مالک آ�سrrrrrrrrrrrrrrrrrمان کے مالک �ے زمیں

)۴۵( میں نہیں جانتrrrrrا کہrrrrrاں ہے تrrrrrو؟ تن بrrrrrrrrrدن �ور جrrrrrrrrrان کے مالک

’’میر� خد� میرے ساتھ ہے‘‘ نظم میں میرٹھی نے خد� سے و�بستگی کے �حسrrاس کrrو بھرپrrور

فخریہ کیفیت سے بیrان کیrا ہے کہ گrر�ش �ور�ن جrrو بھی رخ �ختیrار کrرے، حrالات میں کیسrی بھی

آ�ئے �ور زنrrدگی میں جrrو بھی طوفrrان �رپیش ہrrو مجھے کسrی کrrا ڈر �ور خrrوف نہیں کیrrوں کہ طغیrانی

جس ذ�ت سے میں و�بستہ ہوں۔ �س سے و�بستگی ہی میرے ہر غم کا مد�و� ہے۔

ر�ت ہrrrrrو �ن ہrrrrrو شrrrrrام ہrrrrrو کہ سrrrrrحرہے ہمیشrrrrrrrrrrrہ مrrrrrrrrrrrری خrrrrrrrrrrrد� پہ نظر

نہ �نrrrrدھیرے میں کrrrrوئی خrrrrوف و خطرنہ �جrrrrrrrrالے میں ہے کسrrrrrrrrی کrrrrrrrrا ڈر

کیrrrوں کہ مrrrیر� خrrrد� ہے مrrrیرے

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاتھ

(۴۶)

مrrیرٹھی کی شrrاعری میں �عrrائیہ �نrrد�ز ذ�تی �ور خrrارجی ہrrر �و حو�لrrوں سrrے موجrrو �ہے۔ وہ نہ

رت حال بھی �نھیں متاثر کrrرتی ہے۔ مrrیرٹھی کے صرف �پنی ذ�ت کے لیے �عاگو ہیں بلکہ عصری صور

د�عا سے قبل تمہیدی طور پر خد� کی �ی ہوئی نعمتوں کا �عrrتر�ف ہے �ور پھrrر مقrrام شrrکر ہے کہ یہاں

�سی ذ�تی کے لطف و عنایت کی بدولت میں �س مقام پrrر ہrrوں �ور جrrو بھی پایrrا ہے �سrrی کی عنrrایت

Page 198: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

184

ہے۔ خد�یا تیرے سو� کوئی ہاتھ پکڑنے و�لا نہیں کوئی چارہ جrrوئی کrrرنے و�لا نہیں تrrو ہی ہے جrrو بغrrیر

مانگے نو�ز �یتا ہے۔ تیر� لطف و کرم بعید �ز قیاس ہے جب تیر� کرم ہی بیش بہا ہے تو مایوسی کا گrrزر

کیا۔)۴۷( آ�س کیوں رل �عا کی نہ ہو قبو بھلا �ب کروں وہم و وسو�س کیوں

�ور پھر �عا کرتے ہیں کہ میری ذ�ت کو �پنے رنrگ میں رنrrگ �ے۔ مrیرے �ل سrے زنrrگ �ور

کر �ے �ور مجھے وحدت کا سبق سکھا �ور ہر لمحہ میر� �ھیان صرف تrrیرے ذکrrر �ور تrrیری فکrrر میں

رہے۔

)۴۸(خrrrrrrrrrrrد�یا وہ کامrrrrrrrrrrrل نظrrrrrrrrrrrر �ے مجھے

کہ میں ذرہ ذرہ میں �یکھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوں تجھے

لی کے غضrrب سrrے بھی پنrrاہ مrrانگی ہے �ید�ر کی خو�ہش کے ساتھ ساتھ �س ذ�ت باری تعال

�ور سلامت روی �ور ر�ہ ر�ست کے خو�ہشمند بھی ہیں۔

�گر رحم مجھ پر نہ فرمrrائے تو آ�ئے �گrrر مغفrrرت سrrے نہ پیش

تو)۴۹( نہ �نیrrrا نہ عقrrrبے نہ �یمrrrان و

�ین

تو میر� ٹھکانا نہیں پھrrر کہیں

میرٹھی کے یہاں �عا کا �یک نیrا �نrrد�ز بھی ملتrا ہے جہrrاں تمrrام تrrر خو�ہشrrات کrا �ظہrrار کrrر

لینے کے بعد �ھیان پھر �پنی کم مائیگی کی طرف جاتا ہے �ور بے �ختیار پکار �ٹھتے ہیں:

جو تیری رضا ہے وہی ہے بجا خد�یا میری خو�ہشوں پر نہ جا)۵۰( کہ سrrrrrائل ہے تrrrrrیر� ظلrrrrrول و

جہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrول

کر �پrrنی ہی مرضrrی سrrے ر� و

قبrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrول

وصہ مختصر یہ کہ: ق

میں تrrrrrrrیری طلب کrrrrrrrا طلب گrrrrrrrار ہrrrrrrrوں

Page 199: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

185

)۵۱( مشrrrrrrrrوش ہrrrrrrrrوں بے چین ہrrrrrrrrوں ز�ر ہrrrrrrrrوں

رت میرٹھی نے صرف ذ�تی حو�لے سے ہی عرضد�شت نہیں کی بلکہ سیاسrrی و معاشrrرتی صrrور

اا: د�عا کرتے ہیں۔ مثل حال پر بھی نظر کی ہے۔ قوم کی سربلندی �ور مسلمانوں کی ترقی کے لیے

ہrrو عطrrا توفیrrق تم کrrو کسrrب علم و فضrrل کی

قrrrrوم کے �عrrrrrز�ز کrrrrا پrrrrrرچم �ڑے بrrrrالائے بrrrrrام

)۵۲(قrrrابلیت ہrrrر صrrrنف میں جلrrrد تrrrر پیrrrد� کrrrرو

تrrا معیشrrت کے مrrد�رج تم کrrو حاصrrل ہrrوں

تمrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrام

ہندوستان میں قحrrط سrrالی �ور روم و روس کی جنrrگ کے خrrاتمے کے لrrیے بھی �سrrت بrrدعا

ہیں۔

بلائے قحrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrط ہے ہندوسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتاں میں

ئیہے روم و روس میں برپrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا لrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrڑ�خrrrrrد�یا جلrrrrrد قحrrrrrط �ور جنrrrrگ ہrrrrrوں �ور

ئیملے سrrrrrrب کrrrrrrو مصrrrrrrیبت سrrrrrrے رہا

)۵۳(آ�ئی خrrrrrrrrrrrrrrد�یا رحم کrrrrrrrrrrrrrrر جrrrrrrrrrrrrrrان لب پہ

یئتrrrrrrrrrrrrrrrrری مخلrrrrrrrrrrrrrrrrوق �یrrrrrrrrrrrrrrrrتی ہے �ہا

میرٹھی کی �فتا� طبع �سrلامی تصrور�ت �ور مrrذہبی �فکrrار سrrے گہrر� رشrتہ رکھrتی ہے۔ نظمrوں

کے ��خلی �ور خارجی عو�مل زیا�ہ تر �سلامی نقطہ نظر سrے مrrاخوذ ہیں۔ �س لrrیے خrrد� کے ذکrrر کی

ترغیب �یتے ہیں۔

�نیrrrrrrrrا کrrrrrrrrو نہ تrrrrrrrrو قبلہ حاجrrrrrrrrات سrrrrrrrrمجھ

Page 200: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

186

)۵۴( رر خrrrrrد� سrrrrrب کrrrrrو خر�فrrrrrات سrrrrrمجھ rrrrrدجز ذک بے شک خد� کا ذکر �لوں کو �طمینان بخشتا ہے �ور کائنات �س کی جلrrوہ گہ ہے جہrrاں وہ

ہر روز نئے رنگ میں جلوہ گر ہوتا ہے۔

آ�شrrrrrکار� تrrrrrو ہے ��نrrrrrائے نہrrrrrان و آ�ر� تrrrو ہے �ے بrrrار خrrrد� کہ عrrrالم )۵۵( آ�سrrrrر� سrrrrہار� تrrrrو ہے ہrrrrر قrrrrوم کrrrrا ہrrر شrrخص کrrو ہے تrrیرے کrrرم کی

�مید

میرٹھی کی کلیات میں قصائد بھی ہیں۔ �ن قصیدوں کا طرز و زبان �ور ہیئت رو�یrrتی قصrیدے

اا پہلا قصیدہ ’’جریدہ عبرت‘‘ ہے چونکہ شاعر کا مقصد مسلمانوں کی معاشرتی سے منسوب ہے۔ مثل

اا شrrعر�، فلسrrفی، علمrrا، معلمین، �طبrrا، مشrrائخ، جدیrrد �صrrلاح ہے۔ �س لrrیے �س نے �ن طبقrrات مثل

تعلیم یافتہ حضر�ت �ور عو�م سب کی بے ر�ہ روی پر کڑی تنقیrrد کی ہے �ور �ن میں قrrومی �حسrrاس �ور

�جتماعی شعور کے فقد�ن کا رونا رویا ہے۔ ڈ�کٹر غلام حسین ذو�لفقار لکھتے ہیں:

آ�شوب بھی کہا جا سکتا ہے کیوں کہ �س میں سrrو�� کے ’’�سے قصیدہ شہر

آ�شrrوب کی طrrرح مختلrrف معاشrrرتی طبقrrات کی �خلاقی بے ر�ہ قصrrیدہ شrrہر

روی، قومی بے حسی، معاشی بدحالی، خو�غرضی و نفس پروری کی عrrبرت

(�۵۶نگیز حالت بیان کی گئی ہے۔‘‘ )

میرٹھی نے �س قصیدہ میں قوم کی بگڑی ہوئی حالت کا نقشہ �س طرح کھینچrrا ہے کہ لrrوگ

آ�خر میں قصیدے کی رو�یت کrو ملحrوظ رکھrتے ہrrوئے �عrا کی ہے کہ �صلاح کی طرف مائل ہوں �ور

رل پrrاک و خrrوبی خد�وند کریم ہر مسلمان کے قلب کو منقلب کrrر �ے تrrاکہ ہrrر �یrrک معrrاش نیrrک و �

کر��ر کا مالک بن کر قومی عزت و وقار کا نگہبان بن سکے۔

رہے نجrrrrrrrrrrوم میں جب تrrrrrrrrrrک زمین سrrrrrrrrrrیارہ

آ�فتrrrrrrrrrrrrrrrاب رہے مثrrrrrrrrrrrrrrrل نقطہ پرکrrrrrrrrrrrrrrrاہ �ور

خrrrد� ہrrrر �یrrrک مسrrrلمان کrrrو کrrrرے روزی

Page 201: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

187

رش نیrrrrک و �ل پrrrrاک و خrrrrوبی کrrrrر��ر معrrrrا

)۵۷(رہ مسrrrrrrrrrتقیم و فہم سrrrrrrrrrلیم حصrrrrrrrrrول علم و ر

وز و وقrrrrrrار رع رال رل صrrrrrrورت معrrrrrrنی کمrrrrrrا جمrrrrrrا

آ�بrrا� کrrو �یکھ کrrر شrrاعر کے �ل میں عظمت رفتہ آ�گرہ کے قلعہ �کبر آ�ثار سلف‘‘ میں نظم ’’

کے عروج و زو�ل کا تصور پید� ہوتا ہے۔ جrrاہ و جلال کے بrrرعکس بے چrrارگی کی تلخ حقیقت �ل و

�مrrاغ کrrو متrrاثر کrrرتی ہے �ور کrrئی سrrو�ل ذہن میں گrrر�ش کrrرنے لگrrتے ہیں تrrو وہ بے �ختیrrار خrrد� کrrو

مخاطب کرتا ہے۔ �رج ذیل �شعار میں ماضی و حrrال کے �س تفrrاوت سrrے پیrrد� ہrrونے و�لے سrrوز و �ر�

کی ٹیسیں محسوس کی جا سکتی ہیں۔

رل کشrتہ کrا �ھrو�ں یrا رب یہ کسrی مشrع

ہے

رل خrrrز�ں ہے rrrا� کی یہ فصrrrن بربrrrا گلشrrrی

رس خیمہ رو�ں ہےیrrrrا بrrrrرھمی بrrrrزم کی فریrrrrا� و فغrrrrاں ہے یrrrrrrا قrrrrrrافلہ رفتہ کrrrrrrا پ

بانی عمارت کا جلال �س سے عیrrاں ہےھان �ور گزشتہ کی مہابت کrrا نشrrان ہے

�ڑتrrا تھrrا یہrrاں پrrرچم جم جrrا ہی

�کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrبر

دکوس شہنشrrاہی بجتrrا تھrrا یہrrاں

�کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrبر

(۵۹)

مختصر یہ کہ میرٹھی کی شاعری میں �عائیہ �ند�ز کی حامل نظمیں سا�گی کrrا عمrrدہ نمrrونہ

�ور پrrاکیزہ جrrذبات سrrے مملrrو ہیں۔ �ن میں سلاسrت، شrrیرینی قrاری کے قلب و ذہن پrrر گہrrرے �ثrrر�ت

مرتب کرتی ہے۔

آبادی ) ء(۱۹۲۱-ء۱۸۴۵ہاکبر الآ�با�ی �ر�و شاعری کی تاریخ میں نمایاں مقام پrrر فrrائز ہیں۔ �ن کی شrrاعری کrrا مرکrrزی �کبر �لہ

نظام عقیدہ توحید ہے جو �ن کی کلیت کی �ساس ہے۔ مrذہب �کrبر کی شrاعری میں بنیrا�ی قrدر کrا

Page 202: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

188

حامل ہے۔ بقول �قبال:

آ�خrrر میں ٹھیٹھ �سrrلام کrrا سrrچا دربrrع ’’�ن کی شخصیت �نیسrrویں صrrدی کے

(۵۹نمونہ تھی۔” )

�کrrبر مrrذہب �ور مشrrرقی تہrrذیب کے علمrrبر��ر تھے۔ وہ روحrrانیت کrrا سرچشrrمہ �ور تہrrذیب و

�خلاق کrrا منبrrع تھے۔ �ن کے نز�یrrک �نسrrانیت کی سrrچی روح مrrذہب میں پوشrrیدہ ہے۔ مrrذہب کے

حو�لے سے �ن کا و�ضح نقطہ نظر یہ تھا:

’’مذہب �ور �ینی عقیدے کسrrی �نیrrوی غrrرض و غrrایت سrrے متrrاثر �ور کسrrی

(۶۰وقتی مصلحت �ور �ندیشے سے مرعوب نہیں ہونے چاہئیں۔” )

�کrrبر کی شrrاعری کے مقاصrrد کی فہرسrrت میں �ن کے ہrrاں سrrر عنrrو�ن مrrذہب �ور �س کے

ملحقrrات و متعلقrrات یعrrنی �خلاقیrrات تھے۔ �پrrنی ذ�ت سrrے وہ مrrذہبی �ور بrrڑے گہrrرے مrrذہبی تھے۔

آ�خrرت سrارے سrرمایہ فکrrری و �عتقrrا�ی کrا ر�س �لمrrال توحید گوشت پوست میں رچی ہوئی ہے۔ فکrر

آ�ن کے شrید�ئی، مrذہب کی قrدر �ن کی نگrاہ میں سrاری قrدروں سrے عزیrز نماز کے عاشق، تلاوت قر

(۶۱تر۔ )

�کrrبر کے سrrامنے �یrrک �یسrrا �ور تھrrا جس میں مrrذہب کی مقبrrولیت کم ہrrو رہی تھی۔ مغrrربی

آ�نکھrrوں کrrو خrrیرہ کrrر رہی تھی �ور یrrورپ کی مrrا�یت �تrrنی متrrاثر کن تھی کہ لrrوگ تہذیب مشرق کی

مذہب سے بیز�ر �ور �ینی عقائد سے �ور ہوتے جا رہے تھے۔ �کrrبر کrrو خدشrrہ تھrrا کہ کہیں مغrrرب کی

کrrور�نہ تقلیrrد سrrے مrrذہبی �فکrrار �ور �سrrلامی تہrrذیب ناپیrrد نہ ہrrو جrrائیں۔ وہ �نیrrاوی �ور مrrا�ی تrrرقی پrrر

روحانی ترقی کی برتrrری کے قائrrل تھے۔ �ن کے خیrrال میں مrrذہبی جrrذبے کے بغrrیر قrrومی تrrرقی ممکن

نہیں۔ �کبر کی پرورش مذہبی ماحول میں ہوئی۔ �س لrrیے مrrا�ہ پرسrrتی �ور مغrrرب نrrو�زی کrrو �ن کrrا ذہن

آ�سانی سے قبول کرنے کو تیار نہ تھا۔ �کبر کے پیش نظر صرف مسلمانوں کی �صلاح �ور �ن کا عrrروج

تھا ، یہی وجہ ہے کہ بقول ڈ�کٹر غلام حسین ذو�لفقار:

Page 203: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

189

’’سیاسrrی و سrrماجی مسrrائل کے بrrارے میں �ن کrrا ز�ویہ نظrrر بrrڑ� حکیمrrانہ

)سائینٹفک( تھrا۔ وہ مغrرب کے مrrا�ی و علمی عrrروج �ور مشrرق کے ذہrrنی و

روحrانی زو�ل کrو �یrک حقیقت پسrند مفکrر کی نظrر سrے �یکھ کrر �س کrا

(۶۲تجزیہ کر رہے تھے۔” )

�کبر کے نز�یک مذہب مرکز ہے ۔ �گر �س مرکز سے بچھڑ جائیں تو سب کچھ منتشر ہو جاتا

آ� جrrrاتی ہے۔ ہے۔ �جتمrrrاعی مفrrrا� کrrrا �حسrrrاس رخصrrrت ہrrrو جاتrrrا ہے �ور �نفrrrر��ی سrrrرخروئی غrrrالب

آ�با�ی لکھتے ہیں: عبد�لماجد �ریا

’’�ن )�کبر( کے خیال میں سیاسی، ملکی، ملی، �جتماعی ہrrر مrrرض کی �و�

(�۶۳یک تھی طاعت، عبا�ت، عبدیت۔” )

�کبر نے طاعت، عبا�ت �ور عبrدیت کے ر�سrتے کrو ہی �پنایrrا۔ لوگrوں میں مrذہبی شrعور بیrد�ر

کرنے کے لیے کاوشیں کی ہیں کیوں کہ لوگ مغرب سے مرعوب تھے �ور وقتی سہاروں کی تلاش میں

�نگریrrزوں کے رحم و کrrرم پrrر زنrrدگی گrrز�ر رہے تھے۔ وہ �س حقیقت سrrے بے خrrبر تھے کہ خrrد� کی

دلو لگانے میں نفع ہے۔ �مت مسrrلمہ کی فلاح بندگی میں کیسی ر�حت پنہاں ہے �ور صرف �سی سے

د�عrrا کے �ور مسلمانوں کی بید�ری �ور تہذیب و ثقافت کے تحفrrظ کے لrrیے �کrrبر کے ہrrاتھ بے �ختیrrار

لیے �ٹھتے تھے۔

)۶۴(خrrrrrrrد� ہی سrrrrrrrے �عrrrrrrrا پrrrrrrrر تھrrrrrrrا بھروسا

کہیں گrrrrrrrrrrزری نہیں عرضrrrrrrrrrrی ہمrrrrrrrrrrاری

خد� کی یا�، �س کا ذکر �ور �س سے محو کلام ہونا یہ سب لمحrrات، و�رفتگی کی کیفیrrات

اا �سrrی خیrrال کrrا �ل کو بڑھاتی ہیں۔ حوصلوں کو تقrrویت �یrrتی �ور �یمrrان کrrو تrrازگی بخشrrتی ہیں۔ مثل

حامل شعر �ور �یک رباعی �یکھیے:

)۶۵( �و ہی چrrrrrrrrrیزیں ہیں بس محافrrrrrrrrrظ �ل کی

Page 204: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

190

لی کrrrrrrrrrا تصrrrrrrrrrور �ور �للہ کی یrrrrrrrrrا� عقrrrrrrrrrب

)۶۶(

وذت پrrrrrائی rrrrrا میں جس نے لrrrrrبیح و �عrrrrrتس

�ور ذکrrrrrر خrrrrrد� سrrrrrے �ل نے ر�حت پrrrrrائی

کrrوئی نہیں خrrوش نصrrیب �س سrrے بrrڑھ کر

بس �ونrrrrوں جہrrrrاں کی �س نے نعمت پrrrrائی

خد� کی یا� �ور �س کے ذکر میں وقت گز�رنے و�لوں سے بڑھ کر خrrوش بخت کrrوئی نہیں �ور

�عrrا خrrالق کائنrrات سrrے ر�بطے کrrا ذریعہ ہے۔ �کrrبر کے کلام میں �س ر�بطے کی نہ صrrرف �ہمیت ہے

بلکہ �عا کی ترغیب بھی موجو� ہے۔

)۶۷(دوبنا د�عrrrا کہ ر دصبح و شrrrام صrrrدق سrrrے کrrrر دنا دت پی رد دھ پذ ر� دد پع دب دنا دب دلو دق رزغ دت لا

�کبر کے کلام میں �عrrا کی �ہمیت کے سrاتھ سrrاتھ شrر�ئط بھی ملrrتی ہیں۔ عrrاجزی �ور ��ب

لازمی شرط ہے۔ �پنی ’’میں‘‘ کو فر�موش کر کے �س کے حضور جھrrک جانrrا بrrڑے نصrrیب کی بrrات

رن خrrد� سrrے رحمrrدلی بھی �ہم ہے۔ �عا میں تاثیر کے لیے �طاعت �ور نفی ذ�ت کے ساتھ سrrاتھ بنrrدگا

ہے۔

)۶۸(بے طrrrrrrrاعت و نیکی نہیں تrrrrrrrاثیر �عrrrrrrrا کچھ

آ�نے کی نہیں کrrrrrام فقrrrrrط حrrrrrرص و ہrrrrrو� کچھ

)۶۹(�نیrrrrrrا میں �نقلاب ضrrrrrrروری ہے روز و شب

ہے یہ �عrrrrrrا نصrrrrrrیب رہے طrrrrrrاعت و ��ب

لی پrrر �یمrrان سrrے �نسrrان کrrو �طمینrrان قلب نصrrیب ہوتrrا ہے �ور یہی �طمینrrان �س میں �للہ تعrrال

خو���ری �ور عزت نفس کو تقویت �یتا ہے۔ �سی طرح غلط توقعات �ور جھوٹے بھروسوں کrrا خrrاتمہ ہrrو

Page 205: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

191

جاتا ہے۔ �سباب �نیا کی بجائے�للہ کا ��من تھام لینے میں ہی ہماری نجات ہے۔

�کبر نے �پنے �ور کے سیاسی و سماجی مسائل کrrا جrrائزہ لے کrر جس بنیrrا�ی پہلrrو کrrو زو�ل

د�وری ہے۔ وہ سrrمجھتے ہیں کہ لrrوگ عبrrو�یت کے کیrrف سrrے کا محرک تسrrلیم کیrrا ہے وہ خrrد� سrrے

د�عrrا میسrrر ہی نہیں �ور وہ �پrrنی کامیrrابی کے لrrیے عارضrrی �ور وقrrتی آ�شrrنائی نہیں رکھrrتے �نھیں ذوق

سہاروں کی مد� حاصل کرتے ہیں۔

)۷۰(بہت ہے ذکر مذہب کمپ میں ذکر خد� کم ہے

د�عrrا کم ہے فغاں کا شrrوق بے حrrد ہے مگrrر ذوق

)۷۱(ذوق طrrاعت کrrا مگrrر �ل میں نہیں ہے پیrrد�

آ�مین کrrrا جrrrوش نہ زبrrrانوں پہ �عrrrائیں ہیں نہ

آ�شنا ہو گئے۔ �کبر کو �فسوس ہے کہ لوگ �عا کے سبق سے نا

)۷۲(رق حق نہ �عا کrrا یrrا� نہ �لوں میں �ب ہے وہ ذو

ہے سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrبق

آ�ہ ہے نہ وہ شوق ہے نہ وہ تیر ہے نہ کمان نہ وہ

ہے

�کبر کا تعلق �س طبقے سے نہیں جو حالات کی گر�ں باری سے پریشان ہو کrrر کنrrارہ کشrrی

�ختیار کرے بلکہ وہ تمام تد�بیر کے ناکام ہو جانے کے بعد بھی روحانیت کrا سrہار� لیتrا ہے �ور �میrد،

آ�گے بڑھنے کی تلقین کرتا ہے۔ �عا �ور صبر سے

)۷۳(رن رحمت کrrrrا نrrrrزول للہی جلrrrrد ہrrrrو بrrrrار� یrrrrا �

رر د�عrrrا لازم ہے سrrrب کrrو ، چھrrrوڑ کrrrر کrrا یہ

فضrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrول

آ�گrاہ کrر �ے �ور د�عا کرتے ہیں کہ �پrنے بنrدوں کrو �شrیا کی �صrل حقیقت سrے خد� سے یہ

Page 206: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

192

�نھیں وہ ر�ستہ �کھا �ے جو �س کے خاص بندوں کا ہے جن پر �س نے �پنی رحمت نازل فرمائی۔

)۷۴( جیا بھی جہل و غفلت میں تو �نساں کیا جیا یrrا

رب

عطا کر �پنے بندوں کrrو حقیقت کی ضrrیا یrrا رب

)۷۵(گھrrیرے ہrrوئے ہے کفrrر خrrد� سrrے پنrrاہ مانگ

رہrrrrبر میں ہے فrrrrریب خrrrrد� سrrrrے ر�ہ مانگ

�کبر �نگریزی �قتد�ر سے �شمنی کے باوجو� �ن کی مذہبی رسrrوم کی نشrrاندہی کrrرتے ہیں جن

میں �ہم ترین عمل �عا کا ہے۔ تمام تrر مrrا�ی و علمی تrرقی کے بrrاوجو� گrrورے گرجrrا گھrر جانrrا نہیں

بھولتے �ور �پنی روز�نہ کی �عاوں کا خاص �ہتمام کrrرتے ہیں مگrrر �فسrوس کے ہم �پrrنے عہrrد عrrروج کrو

بھول گئے �ور �ب �س کے حصول کے سامان سے بھی بے خبر ہیں۔

یہ تسrrrrrrrrrrrrrبیح و تکبrrrrrrrrrrrrrیر و حمrrrrrrrrrrrrrد و �عا

رن خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد� رر �ل بنrrrrrrrrrrrrrrrrrrrدگا ہے نrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو

)۷۶(دپلٹن کے گrrrrrrrrrrrورے ہrrrrrrrrrrrر �تrrrrrrrrrrrو�ر کو یہ

سrrrrrrrrrrجاتے ہیں گرجrrrrrrrrrrا کے �یrrrrrrrrrrو�ر کو

لی سے �پنے �ل کی سلامتی �ور سکون کے لیے بھی �عا کی ہے: �کبر نے باری تعال

)۷۷(فکر �نیا میں مر� �ل کب تک �پنی جان �ے

للہی �س کrrrو �پنrrrا کrrrر لے �طمینrrrان �ے یrrrا �

فکر �نیا نے شاعر کو پریشان کر رکھrrا ہے۔ زنrrدگی کrrا نظrrام تلپٹ ہrrو چکrrا ہے �س لrrیے خrrد�

آائےہوئے پھولوں کو نوید زندگی بخشے۔ سے �یسی ہو� کی خو�ہش کی ہے جو چلے تو تمام تر کمل

ظrrrrrrrrاہر تrrrrrrrrری رحمت نہفتہ ہrrrrrrrrو جrrrrrrrrائے

بیrrrrrrrrد�ر ہمrrrrrrrrار� بخت خفتہ ہrrrrrrrrو جrrrrrrrrائے

کملایrrrrrrrrrا ہrrrrrrrrrو� ہے �ل ہمrrrrrrrrrار� یrrrrrrrrrا رب

Page 207: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

193

)۷۸( بھیج �یسrrrrی ہrrrrو� کہ وہ شrrrrگفتہ ہrrrrو جrrrrائے

رت حrrال کے پیش نظrrر نہ �پrrنے ہم عصrrر شrrعر� میں �کrrبر و�حrrد ہیں جن کے ہrrاں عصrrری صrrور

صرف �عائیں کی گئیں ہیں بلکہ �س سے بrڑھ کrر �عrا کی �ہمیت، شrر�ئط �ور �عrrا کrرنے کی تrrرغیب

موجو� ہے۔ �کبر نے مسلمانوں کے ذہنی و روحانی زو�ل کا سبب بھی �ریافت کیا �ور �نھیں ر�سrrتہ بھی

�کھایا کہ �ن کی منزل خد� کی رضا ہے �ور یہی وہ �ر ہے جہrrاں �نتہrrائی مطمئن ہrrو کrrر ��من پھیلایrrا

جا سکتا ہے۔

ء(۱۹۱۴-ء۱۸۵۷مولانا شبلی نعمانی )آ�خر کے ذہن و فکر کے ترجمان ہیں۔ �سلام سے قلrrبی لگrrاو شبلی �نیسویں صدی کے نصف

�ن کے فکر و عمل میں نمایاں ہے۔ �نھوں نے �پنی خد���� صلاحیتوں کی مد� سے �سلامی لٹریچر �ور

�ر�و ��ب میں بیش بہا �ضافے کیے۔ وہ �یک �ہم نثر نگار ہونے کے ساتھ ساتھ عمدہ شrrاعر بھی تھے۔

�ن کی کلیrrات میں مثنrrوی، مسrrدس، قصrrائد، مrrذہبی و �خلاقی سیاسrrی نظمیں �ور مrrرثیہ و متفرقrrات

شامل ہیں۔ مولانا کی شاعری کے بارے میں سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں:

’’مولانا شrrبلی کی �ر�و شrrاعری بالکrrل خrrو� رو پrrو�� ہے نہ �نھrrوں نے �س میں

کسی سrrے �صrrلاح لی نہ جم کrrر �ر�و شrrاعری کی �ور نہ کبھی �ر�و شrrاعری

(۷۹کو عزت و شہرت کا ذریعہ سمجھا۔”)

آ�غrrاز شبلی کے فکری �رتقا �ور ذہنی نشو و نما پر سرسید تحریک کا �ثر نمایاں ہے۔ شrrبلی نے

میں رو�یتی �ند�ز �پنایا مگر سرسید تحریک سے �ن کی شاعری کا رخ بدل گیا �ور �یک مثنrrوی ’’صrrبح

�میrد‘‘ لکھی جس میں سرسrید تحریrک کrو موضrوع سrخن بنایrا۔ �س مثنrوی میں تہrذیبی عناصrر کے

بکھرنے کی ��ستان بھی ہے �ور مسلم تہذیب و معاشرت کی خستہ حrrالی کrا بیrان بھی۔ نrئی روشrنی

آ�گاہ بھی آ�نکھیں ملانے کی تلقین بھی کرتے ہیں �ور زمانے کی روش سے �ور نئی تعلیم و تہذیب سے

کرتے ہیں۔ یوں یہ مثنrوی مسrrلمانوں کے ��بrrار �ور تrrنزل کی ��سrrتان بھی ہے �ور علی گrrڑھ تحریrrک کی

آ�ینrد لمحrات کی خوشrخبری کے سrاتھ سrاتھ خrrالق �و شکل میں روشن مستقبل کی نوید بھی خوش

Page 208: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

194

جہrrاں سrے �ن لمحrات کی منظrrوری کے لrrیے خو�سrrتگاری کی کیفیت �ہم مrrرحلہ ہے۔ شrبلی نے بھی

�س تعلق کو �ستو�ر کrرتے ہrوئے �عrا کی ہے کہ خrد� کrرے کہ وہ لمحے میسrر �ئیں �ور مسrلماں عہrد

رفتہ کا شکوہ پھر سے حاصل کر سکیں۔

)۸۰(

خrrrrrrrrrrالق سrrrrrrrrrrے �عrrrrrrrrrrا ہے �ب کہ جاوید

روشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrن رہے یہ چrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر�غ �مید

آ�سrrrrrrrrrrrrrrrrماں ہو ذرہ ہے تrrrrrrrrrrrrrrrrو مہrrrrrrrrrrrrrrrrر

رر بیکrrrrrrrrrrrر�ں ہو rrrrrrrrrrrو بحrrrrrrrrrrrرہ ہے تrrrrrrrrrrrقط

�س مثنوی پر حالی کی ’’مسrrدس‘‘ کے �ثrrر�ت کے حrrو�لے سrrے ڈ�کrrٹر غلام حسrین ذو�لفقrrار

لکھتے ہیں:

’’شبلی نے قrومی زو�ل پrrر حrrالی کی طrرح مrrرثیہ خrrو�نی نہیں کی تrاہم حrrالی

دصبح �میrrد �سrrی تrrاثر کی مرثیہ خو�نی سے متاثر وہ ضrrرور ہrrوئے ہیں �ور مثنrrوی

(۸۱کا نتیجہ ہے۔”)

دصبح �مید‘‘ کا لہجہ �مید و رجا سے بھرپور ہے �ور روشن مستقبل کی نوید �ور نrrئی زنrrدگی ’’

دصبح �مید کی بشrrارت ہے۔ شrrبلی نے مrrرثیہ بھی دصبح �مید‘‘ کے �جالوں کا �مین ہے۔ �ور �صل میں ’’

لکھا مگر تمام تrrر مرثrrیے فارسrی زبrrان میں ہیں۔ صrرف �یrrک مrرثیہ �ر�و زبrان میں لکھrا ہے جrrو �ن کے

لحق )وکیل ہائی کورٹ( کی وفات پر �ل �وز نوحہ ہے۔ مولانا کے لrrیے یہ حrrا�ثہ بھائی مولوی محمد �س

نہایت روح فرسا تھا۔ بقول سید سلیمان ندوی:

’’حقیقت یہ ہے کہ وہ �یک �ر�و مرثیہ ہماری زبان کے بہترین مرثیrrوں کے لrrیے

(�۸۲یک عمدہ نمونہ ہے۔ مرثیہ کیا ہے �ر� کی پوری تصویر ہے۔” )

آ�خrrری منrrازل کی مرثیے کے �ختتام پر حسب رو�یت �عا بھی موجو� ہے جس میں بھrrائی کی

آ�سانی کی �عا کی ہے۔ تکلیف �س قدر شدید ہے کہ �س نے ہمت کو رخصت کر �یا ہے �ور قلم کو

لکھنے کی تاب نہیں۔ �یک و�حrrد خrrد� کی ذ�ت ہے جrrو �سrے �پrrنے سrrایہ رحمت میں لے لے �ور �س

Page 209: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

195

آ�سان ہوں۔ آ�نے و�لی منازل کی

�ے خrrrد� شrrrبلی �ل خسrrrتہ بrrrایں مrrrوئے

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrفید

آ�یrrا ہے تrrری �رگہ عrrالی میں �مید لے کے

رت �بrrدی کی ہrrو نوید خrrrوش و خrrrرم رہے چھوٹrrrا یہ مrrrر� بھrrrائیمرنے و�لوں کrو نجrrا

جنید

رب رقم بھی تو وصہ غم تا کیا لکھوں ق

نہیں

دپر زور میں �م بھی تو �ب مرے خانہ

نہیں

(۸۳)

شبلی حساس طبیعت کے مالک تھے۔ ملت کا �ر� �ن کے �ل میں �تنrا گہrر� تھrا کہ �ن کی

آ�یrrا آ�تے ہیں۔ شبلی کی شاعری میں �مید کا ذکrrر جہrrاں بھی فکر �ور �ن کا عمل �سی سے و�بستہ نظر

لی کrا آ�ئیں �ور خrد� تعrال ساتھ ہی �عا کے لیے بے �ختیار �ٹھتے ہاتھ �کھrائی �یrrتے ہیں تrاکہ �میrدیں بrر

قرب حوصلوں کو تقویت بخشے۔ شrبلی کے �ور میں حrrالات �یسrے ہی تھے کہ �ن غیریقیrنی کیفیrات

سے نکلنے کے لیے و�حد سہار� صرف خد� کی ذ�ت تھی۔ نظم ’’خیر مقدم ڈ�کٹر �نصrاری‘‘ پrrڑھ کrر

د�عا بلند کrrرتے ہیں۔ مولانrrا محمrrد علی نے ڈ�کrrٹر مختrrار �حمrrد �نصrاری �ند�زہ ہوتا ہے کہ شبلی �ست

کی نمائندگی میں �یک طبی کیمپ بلقان بھیجا تھrrا �س طrrبی مشrrن میں بیشrrتر علی گrrڑھ کrrالج کے

طلبا تھے �نھیں �لو��ع کہنے و�لو ں میں شبلی بھی شامل تھے �ور خیرمقدم کے جلسے میں بھی پیش

پیش تھے۔ �س جلسے میں شبلی نے یہ نظم پڑھی۔ �س نظم میں بلقانیوں کے ظلم و ستم کی ��سrتان

ہے جو �نھوں نے ترک مسلمانوں پر کیے �ور �ختتام میں حالات کے بدل جانے کی طرف �شrrار� ہے کہ

�گر خد� چاہے تو وقت پلٹ بھی سکتا ہے۔

آ�ئے عجب کیا ہے یہ بrیڑ� غrرق ہrو کrر پھrر �چھrل

کہ ہم نے �نقلاب چrrرخ گrrر�وں یrrوں بھی �یکھے

Page 210: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

196

ہیں

)۸۴(آائے کہنہ سrrrالاں ہے �گrrrر مقبrrrول یrrrز��نی rrrع�

تrrو �ب �سrrت �عrrا ہے �ور یہ شrrبلی نعمrrانی

د�عا ہی ہے جو گر�ش �ور�ں کrrا رخ پلٹ سrrکتی ہے۔ �صrrلاحی تحریrrک سrrے شrrبلی بے شک

کی و�بستگی �ور تنزلی کے �س �ور میں رہتے ہوئے شاعری میں مrrذہب کrrو بنیrrا�ی �ہمیت حاصrrل ہے۔

وصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بقدر شاعری �عائیہ لہجہ شاعری کا ح

ء(۱۹۴۴-ء۱۸۶۹خوشی محمد ناظر)د�ن لوگrrوں میں سrrے تھے جن کrrا خوشrrی محمrrد نrrاظر سرسrrید �ور �ن کے کrrارو�ن کے حrrامی

وصوں مقصد معاشرے کی فلاح و بقا تھا۔ خوشی محمد نrrاظر کrrا شrrعری مجمrrوعہ نغمہ فrrر�وس، �و ح

پر مشتمل ہے، جس میں نظم غزل، رباعی، سہر�، مرثیہ، قصیدہ جیسrrی �صrrناف ملrrتی ہیں۔ �نھrrوں نے

�س �ور کی تحریکات، سیاسیات �ور بعض قومی و ملکی مسائل کے ساتھ ساتھ مناظر قدرت کو بھی

نظم کیا ہے۔خوشی محمد ناظر کی تحریر میں تخلیقی سچائی ملتی ہے �ور جذباتی �ثر نمایاں ہے۔ �ن

کی شاعری میں �عائیہ لب و لہجے کی حامل نظمیں بھی موجو� ہیں۔ جن میں وہ خrrد� کی ذ�ت پrrر

بھروسے کو �طمینان قلب کا باعث سrrمجھتے ہیں �ور یہ �طمینrrان خrrو���ری �ور عrrزت نفس کrو تقrrویت

�یتا ہے۔ �س طرح غلط توقعات کا خاتمہ ہو جاتا ہے �ور یہی �طمینان قلب رجائیت کا باعث ہوتrrا ہے۔

�سباب �نیا کی بجائے�للہ کا ��من تھام لینے میں ہی ہماری نجات ہے۔ �س لیے �عا کرتے ہیں:

رمنن جrrو مrrری جrrبین نیrrاز ہو رق ذو�ل ترے �ر پہ خrrال

مجھے بے کسrrی پہ غrrرور ہrrو مجھے بے نrrو�ئی پہ

نrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاز ہو

)۸۵( غم ماسrrrو� سrrrے نجrrrات �ے مجھے �پrrrنے غم

کی بrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر�ت �ے

رر غیر مجھ پہ فر�ز ہrrو فقrط �یrrک �ر تrrر� بrrاز ہو �

Page 211: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

197

رن وطن جنھrrوں نے �پrrنی گrrر�ں مrrایہ عمrrریں قrrوم کی رن قوم �ور محبا خوشی محمد ناظر نے بزرگا

رر د�ن کا خیال ہے کہ جب تک مدو جrrز رج تحسین پیش کیا ہے۔ خدمت میں صرف کی ہیں �نھیں خر�

�سلام باقی ہے حالی کا پیغام زندہ رہے گا۔ �عا کرتے ہیں:

)۸۶(جنت �لخلrrrrد میں یrrrrا رب ہrrrrو مقrrrrام حrrrrالی

آ�ر� ہrrrrrrو کر بrrrrrrاغ رضrrrrrrو�ں میں رہے وہ چمن

رر نrrو rrو �زسrrام کrrیے نظمیں کہیں �ن کے پیغrrخوشی محمد ناظر نے قوم کے �ن محسنوں کے ل

�ہر�یا �ور �ن کی �خروی زنrrدگی کی تابنrrاکی کے لrrیے بھی �عrrاکرتے ہیں۔ محسrrن �لملrrک مرحrrوم کے

لیے لکھتے ہیں:

)۸۷(�ن سrrrیدوں کrrrا یrrrا رب فrrrر�وس میں مکrrrاں ہو

و�ں طrrrrور کی تجلی �ور نrrrrور کrrrrا سrrrrماں ہو

ء(۱۹۵۶-ء۱۸۷۳مولانا ظفر علی خان ) مولانا ظفر علی خان �یک ہمہ گیر شخصیت ہیں جنھوں نے شعر و ��ب، خطابت، صrrحافت

آ�نکھ کھولی �س میں �یrrنی �ور سیاست پر گہرے نقوش چھوڑے۔ ظفر علی خان نے جس ماحول میں

وصہ تھی۔ �قrrد�ر و رو�یrrات کrrو خrrاص �ہمیت حاصrrل تھی �ور عrrربی وفارسrrی �بتrrد�ئی تعلیم کrrا لازمی ح

للہی نے کی۔ �ن کے و�لrrد مولrrوی سrrر�ج �لrrدین �حمrrد �نھوں نے �بتد�ئی تعلیم و تربیت ���� مولوی کrرم �

سرسید کی تعلیمی �صrrلاحی تحریrrک کے بrrڑے حrrامی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ گھریلrrو مrrاحول �ور و�لrrد

رر �ثrrر rrڑھ کے زیrrک علی گrrایہ �ور تحریrrرر س rrکی تربیت نے سرسید کی طرف ر�غب کیا �ور سرسید کے زی

وید کے نظریrrات سrrے متrrاثر rrان سرسrrر علی خrrا ظفrrا۔مولانrrوصہ بن گی مذہبی جوش و خروش طبیعت کا ح

تھے لیکن �پنے گھریلو ماحول سے جڑے ہوئے تھے �ور �سrrی گھریلrrو مrrاحول سrے حاصrrل کrrر�ہ فکrrری

شعور سے �جتماعی شعور کی بنا ڈ�لی۔

للہی �ور مولوی سر�ج �لدین �ونوں �سلامی نظریات پر مستحکم �یمrrان رکھrrنے و�لے مولوی کرم �

للہی کے �رشrrا� کrrو �پrrنے �ور عمل کرنے و�لے تھے۔ مولوی سر�ج �لدین نے ہمیشہ �پنے باپ مولوی کرم �

Page 212: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

198

آ�خrrری �ور فرمrrانبر��ری کrrو عین سrrعا�ت سrrمجھا۔ یہ وہ �سrلامی مrrاحول تھrrا جس میں ظفrrر لrrیے حکم

علی خان کی پrrرورش ہrrوئی �ور �ن کے خrrارج میں پھیلی شخصrrیات حrrالی، �کrrبر،شrrبلی �ور �قبrال جن

رز زنrrدگی کی ذہنی فضا سے ظفر علی خان کی فکر کو فrrروغ ملا۔ ڈ�کrrٹر سrrید عبrrد�للہ مولانrrا کے طrrر

کے حو�لے سے لکھتے ہیں:

’’تقدس �ور پاکیزگی کrrا نمrrونہ، بے �عتrrد�لیوں سrrے پrrاک ہrrر وقت نیrrک �ر��وں

سے معمور، �ن کے شب و روز بے لوث نیت �ور عمل کا کrrوئی �ھبrrا �ن کے

آ�تا۔” ) (۸۸کر��ر کو ��غد�ر کرتا نظر نہیں

مولانا نے �پrrنی شrrاعری کی �بتrrد� علی گrrڑھ کے ��بی مrrاحول سrrے کی جہrrاں حrrالی قrrوم کی

حالت پر نوحہ کناں �ور شبلی تاریکی سrے نrور کی پرچھائیrاں تلاش کrر رہے تھے۔ �یسrے حrالات میں

مولانا نے بھی �مت مسلمہ کو بید�ر کرنے کا بیڑ� �ٹھایا۔ ظفrrر علی خrrان کی شrrاعری تخیلی نہیں تھی

بلکہ وہ زندگی کے �ن حقائق کی عکاس تھی جن سے �ن کو سابقہ پڑ�۔ �ن کی شاعری میں جوش و

آ�ز��ی �ور حب �لوطrrنی کے ولولہ ہے، صا�ق جذبات ہیں۔خلrrوص �ور محبت کrا بے سrrاختہ �ظہrrار ہے،

ساتھ ساتھ �ینی جذبات کا رنگ بھی نمایاں ہے۔

’’مولانا ظفر علی خان نے �پنی طویل عو�می سرگرمیوں کے سلسلہ میں جو بھی قدم �ٹھایا �س

کا محرک مذہب تھا جو بھی تحریک چلائی مذہبی تقاضوں کی بنrا پrrر چلائی۔ �نھrrوں نے مrrذہب کrrو

ہر شے پر مقدم رکھا۔ مسلمانوں کی سربلندی ہrrر حrrال میں �ن کی زنrrدگی کrrا عزیrrز تrrرین نصrrب �لعین

آ�خر تک �ن کے تمام �عمال و �رشا��ت کا مرکز و محور تھی۔ (۸۹ )”رہی۔ یہ تڑپ �م

یہی تڑپ تھی جو �نھیں چین سے نہ بیٹھنے �یتی تھی۔ بقول چر�غ حسن حسرت:

آ�رزو ہے کہ �نیrrا کے سrrارے کrrام �ن کے ہrrاتھوں ’’مولانrrا ظفrrر علی خrrان کی

(۹۰سر�نجام پا جائیں لیکن �یک سر ہز�ر سو��۔ بیچارے کیا کیا کریں۔” )

ظفر علی خان کrrو �سrrلام کی روح پrرور تعلیمrات سrrے گہrر� لگrاو تھrrا �ور �ن کی خrrو�ہش ہی

�سلام کی سربلندی تھی۔

Page 213: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

199

)۹۱(آ�رزو ہے مrrrrrرے �ل میں �ے خrrrrrد� �تrrrrrنی ہی

�سrrrلام کrrrو زمrrrانے میں �یکھrrrوں میں سrrrربلند

�سلام ہی �ن کے نز�یک تمام تر مسائل کی کلید ہے۔ تخلیrrق کrا ہمہ گrیر جrrوہر �ن کے پrrاس

و�فر مقد�ر میں موجو� تھrا۔ مگrر طrبیعت میں جrوش، ہنگrامہ خrیزی �ور �سrلام کrا عrروج �یکھrrنے کی

خو�ہش شدید تھی۔ �ن کی شاعری �سلام سے �یو�نہ و�ر محبت کی بہترین عکاس ہے۔

ظفر علی خان کی شاعری �ن کے عقیدے کے تابع تھی �ور �ن کا عقیدہ �سلام کے �صrrولوں

آ�رزو کی آ�رزو تھی �ور وہ �سrی پر مسrrتحکم تھrrا۔ �سrrلام کے �صrrولوں پrrر جrrان �ینrا �ن کی زنrrدگی کی

تمنا کرتے رہے۔ بقول ڈ�کٹر غلام حسین ذو�لفقار:

آ�مrrوز و�قعrrات ’’حمد �ور نعت �ور تrrاریخ �سrrلام کے روشrrن ماضrrی کے �خلاق

کا بیان ظفر علی خاں کی شاعری کا مرکزی موضrrوع ہے جہrrاں �ن کrrا خrrامہ

آ�بrrد�ر تلاش کرتrrا آ�فرین عقیدت و محبت کی پہنائیوں میں ڈوب کر گوہر بہار

(�۹۲ور عالم �سلام کی رہنمائی کے لیے پیش کرتا ہے۔” )

)۹۳( خد� کی حمد، پیغمبر کی مدح، �سrrلام کے

وصے ق

مrrرے مضrrمون ہیں جب سrrے شrrعر کہrrنے کrrا

آ�یا شrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrعور

مولانا ظفر علی خان نے �پنے �س شعر میں نہایت خوبصrrورتی سrrے شrrاعری کrrا مرکrrزی عنصrrر

رت �سلامیہ کی تائیrrد و حمrrایت ہے �ور �ن کے پیش کر �یا ہے۔ �ن کی شاعری کا مقصد �سلام �ور مل

�یک �یک شعر سے �سrلام کی شrدید محبت عیrاں ہے۔ �ن کrا حrرف حrرف �سrلام کی سرشrاری میں

آ�غاز سے �ختتام تک یکساں جاری و ساری ہے۔ �سrrلامی رو�یت سrrے گہrrرے آ�تا ہ �ور یہ �ند�ز ڈوبا نظر

لگاو کی وجہ سے ظفر علی خان نے حالات و و�قعات کو �یrrنی پس منظrر سrrے فتح کیrا۔ تrrاریخ گrrو�ہ

ہے کہ ہر باشعور �نسان خد� سے مکrrالمہ کرتrrا ہے �سrrے پکارتrrا ہے۔ ظفrrر علی خrrان کے ہrrاتھ میں بھی

Page 214: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

200

آ� گئی تھی جس سے مسلمانوں کے بخت خفتہ کrو بیrد�ر کیrا جrrا سrکتا تھrrا جrrو ’’�عا‘‘ کی کنجی

لی سے �پنے رشتے کو قائم �ور مضبوط رکھrrتے ہیں �ن کے لrrیے �نیrrاوی سrrو� و زیrrاں کچھ روب تعال لوگ ر

آ�سرے بیکار ہیں۔ �ہمیت نہیں رکھتا �ور �للہ کی مد� کے بغیر تمام

)۹۴(�سrrrrتو�ر �پrrrrنے خrrrrد� سrrrrے ہrrrrو ہمrrrrار� رشrrrrتہ

ویام نہ ہو رش � رگلہ گrrrrrrrrrrrrر� تrrrrrrrrrrrrو کبھی بھی

رن دتو‘‘ سrrے کrrرتے ہیں تrrاکہ �س کی شrrا مولانrrا جب �للہ سrrے خطrrاب کrrرتے ہیں تrrو حrrرف ’’

آ� سrrکے۔ �گrrر پrrوری �نیrrا �س کی کبریائی میں کسی غیر کے شریک ہrrونے کrrا باطrrل خیrrال ذہن میں نہ

بارگاہ میں سربسجو� ہrrو جrrائے �ور رہے تب بھی �س کی عظمت �س نیrrاز منrrدی سrrے بلنrrد و بrrالا رہے

گی بلکہ یہ تrrو خrrو� �س �نسrrان کی عظمت میں �ضrrافے کrrا بrrاعث ہے۔ �نسrrان �س کی عظمتrrوں کrrا

آ�ز�� کrrر سrrکتا آ�پ کو غیر کی غلامی سrrے �عتر�ف کر کے �س کی چوکھٹ پر �پنا سر جھکا کر �پنے

ہے۔

دسنے تrrrو نہ سrrrنے تrrrو �ور کrrrون مrrrیری پکrrrار کrrrو

جrrrا کے پنrrrاہ لrrrوں کہrrrاں تrrrو ہی �گrrrر مrrrر� نہ ہو

)۹۵(رت سو�ل کیوں �ر�ز غیر کے سامنے کروں �س

مrیرے لrrیے کھلا ہrrو� غیب کrا جب خrrز�نہ ہو

دسننے و�لی صrrرف خrrد�ئے و�حrrد کی ذ�ت ہے �ور مولانا �س حقیقت سے باخبر تھے کہ پکrrار

غrrیر سrrے مانگنrrا سrrو�ئے نrrد�مت کے کچھ نہیں۔ جیrrل کی تنہrrائیوں میں بھی سrrنگین قو�عrrد کی پrrرو�

کیے بغیر �پنے سچے مسلک پر ڈٹے رہے۔ �یک �فعہ �نھیں گرفتار کر کے لاہrrور سrrنٹرل جیrrل لایrrا گیrrا۔

جیل کے قو�عد کے مطابق عام قیدیوں کو جیل کے صدر �رو�زے کی کھrrڑکی کے ر�سrrتے �نrrدر جانrrا

پڑتا �ور �س طرح �نھیں جھکنrا بھی پڑتrا۔ ظفrrر علی خrrان نے �س کھrrڑکی کے ر�سrتے جھrک کrر �نrدر

روب کعبہ کے سامنے جھکنا چاہیے برطrrانوی �سrتبد�� �ور جانے سے �نکار کر �یا �ور کہا کہ وہ سر جو ر

جیل کے حکام کے سامنے کبھی نہیں جھrrک سrکتا۔ چنrانچہ �ن کے مطrالبے کے سrامنے جیrل کے

Page 215: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

201

حکام کو جھکنا پڑ� �ور وہ مجبور ہو گئے کہ بڑے �رو�زے کا �یrک کrو�ڑ �ن کے لrیے کھrول �یں تrاکہ

آ�ئینہ ��ر ہے۔ آ� سکیں۔ یہ شعر �سی مسلک کا وہ سر جھکائے بغیر �ندر

)۹۶( مجھ سrrے بجrrز خrrد� کے کسrrی کے حضrrور

میں

رر نیrrrrrrrاز جھکایrrrrrrrا نہ جrrrrrrrائے گا rrrrrrrا سrrrrrrrپن�

آ��م کی فضrrیلت و خد� نے �نسان کو تمام مخلوقات میں بلند ترین �رجے پر فrrائز کیrrا۔ مولانrrا

آ�گاہ تھے۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی نا�میدی، یاس، پریشrrانی �ن کے قrrدم ڈگمگrrا نہ سrrکی۔ نجابت سے

یقین �ور کامrrrل �یمrrrان کے سrrrاتھ وہ بس �س ہسrrrتی سrrrے و�بسrrrتہ ہrrrو گrrrئے �ور یہی و�بسrrrتگی �ن کی

دقرب کے بل بوتے شخصیت میں یقین، �مید، رجائیت �ور تفخر کے فروغ کا باعث بنی �ور یوں وہ �س

ہہ‘‘ نظم کا عنو�ن ہی عبد �ور معبو� دل دہ لول دن �ل دکا رہ لول رل دن دکا پن دم آ�زمائشوں سے گزرتے چلے گئے۔ ’’ پر تمام تر

کے تعلق کی تفسیر ہے۔

)۹۷(میں بسrrکہ خrrد� کrrا ہrrوں خrrد� مrrیرے لrrیے ہے

جو کچھ بھی ہے �نیا میں بنا مrrیرے لrrیے ہے

مولانا کی شrrاعری �سrrلام کی رو�یت �ور تہrrذیب کے حصrrار میں جکrrڑی ہrrوئی تھی۔ وہ �پrrنی

آ�شrrوب �ور نے بھی �میrrد �ور رجrrائیت کے دپر آ�ز�� نہیں کrrر پrrائے �ور فکrrر کrrو �ن رویrrوں کی قیrrد سrrے

دلو �تrrنی تrrیز تھی کہ زمrانے کے نشrیب و فrر�ز قrدم �حساس کو مدہم نہیں ہونے �یrrا۔ �س �حسrاس کی

ڈگمگا نہ سکے کیوں کہ پس پر�ہ �طمینان صرف �یک ہی تھا کہ میر� رب میرے سrrاتھ ہے۔ ظفrrر علی

خrrان نے �مت مسrrلمہ کrrو کامیrrابی کے لrrیے یہی ر�سrrتہ �کھایrrا �ور مغrrربی تہrrذیب کے نمائنrrدوں کی

کمزوریوں �ور �سلام کے پختہ �صولوں کا تقابل پیش کر کے �مت مسلمہ کو بید�ر کیا۔

)۹۸(جب تrrک رہے تم �سrrت نگrrر �پrrنے خrrد� کے

ہrrrونے نہ �یrrrا �س نے تمھیں غrrrیر کrrrا محتrrrاج

�یک �ور نظم ’’کام کی باتیں‘‘ میں یہی خیالات ملتے ہیں:

Page 216: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

202

آ�گے رب کعبہ کے سrrrrو� جھrrrrک نہ کسrrrrی کے

�ل سrrrے محrrrو �پrrrنے بزرگrrrوں کی رو�یrrrات نہ کر

)۹۹(مشکلات �پنی �گر پیش ہی کرنی ہیں تجھے

رہ قاضrrrrrی حاجrrrrrات نہ کر تrrrrrو بجrrrrrز بrrrrrارگروب کعبہ کے حضور �پنی عرضد�شت کے بعد سب سے ضروری چیزعمل ہے جو �سلام کی بقا کی بنیrrا� ہے۔ نظم ’’بقrrائے ر

وحدت �سلام کے وسائل‘‘ سے مثال ملاحظہ کیجیے:

کرو خد� پر بھروسا جو سrrب سrrے �چھrrا

ہے

پھrrر �پrrنی قrrوت بrrازو سrrے �قتصrrام کrrرو

)۱۰۰(پد مختار ہو خrrد� کے لrrیے غلام �حم

آ�پ کrو �غیrار کrا غلام کrrرو نہ �پنے

(۱۰۱) بے سrrو� ہے �عrrا نہ ہrrو جب تrrک عمrrل

بھی سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاتھ

د�حrrد کی کتrrاب میں نے پڑھrrا ہے بrrدر و

سے

عمل کی نصیحت کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے لیے �عا بھی کی ہے:

(۱۰۲)�س �بتلا سrrrے خrrrد� کی ہrrrز�ر بrrrار پنrrrاہ

کہ جھک کے تم کسی نا�ہل کrrو سrrلام

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرو

)۱۰۳( مرحمت �پنے فضل سrrے یrrا رب تrrو نے کیrrا ہے

گrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر �یمrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrان

بخش ہمیں توفیق عمل بھی تاکہ ہو ہrrر مشrrکل

آ�سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrان

Page 217: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

203

رن برصrrغیر �خلاقی بے ر�ہ روی کrrا شrrکار تھے۔ �ن میں �سrrلامی قrrدروں کی پاسrrد�ری مسrrلمانا

بالکل نہ تھی۔ غیر�سلامی رسوم و رو�ج میں �لجھے ہوئے تھے �س لیے ظفر علی خان خد� کے حضrrور

سر بسجو� ہو کر مسلمانوں کی حالت ز�ر کی بہتری کے لیے �عاگو رہے۔ وہ مسلمانوں کو پھrrر �سrrی

وول میں تھا۔ �وج پر �یکھنا چاہتے تھے جو �ن کی تاریخ کے �ور �

)۱۰۴( �ے خد� نام مسلماں کا ہو �نیrrا میں

بلند

�س بلندی کو کہیں خطrrرہ پسrrتی نہ

رہے

خد� سے سوز و گد�ز سے لبریز یہ �ستدعا بھی کی ہے:

نہ پھrrrیر �ن سrrrے خrrrد�یا گوشrrrہ چشrrrم کrrrرم �پنا

مسrrلماں جی رہے تrrیری ہی رحمت کے سrrہارے

ہیں

)۱۰۵(�ے خrrد�ئے �و جہrrاں کاشrrف �سrrر�ر غیrrوب

جس سrrrے مخفی نہیں �نسrrrان کے �ل کrrrا

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوئی ر�ز

(۱۰۶)قrrrrوت �گلی سrrrrی عطrrrrا کrrrrر تrrrrو مسrrrrلمانوں کو

�ور کrrrrrrrrر بrrrrrrrrار �گrrrrrrrrر �ن پہ �ر حکمت بrrrrrrrrاز

درو سے مایوسی کفر ہے۔ ظفر علی خان سیاسیات حاضرہ پر گہری نظrrر �سلامی عقیدے کی

آ�نے �یrrتے رکھنے �ور مسلمانوں کی �نتہائی پستی �ور بدحالی کے باوجو� کبھی مایوسی کو قریب نہیں

تھے۔ وہ تو�نائی قلم سے پستی و بدحالی کی شrrدت کrrو کم کrrرنے کے لrrیے کوشrrاں تھے۔ وہ بrrار بrrار

للہی کے حصول کے لیے سجدے کرتے �عائیں مانگتے گویا �یک �مید کی کرن �ن کے ساتھ رضائے �

سفر کرتی تھی۔

Page 218: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

204

ظفر علی خان کی شاعری پر �قبال کی شاعری کے �ثر�ت نمایاں ہے۔ �قبال کی تڑپ کا مد�ر

بھی �مت مسلمہ تھی �ور ظفر علی خان بھی �سی کرب سے گrrزرے۔ �نھrrوں نے �پrrنے غمrrوں کrrو خrrد�

آائے سحر، �عا ہائے صبح گاہی، �قبال دصبح، صبحگاہی �عا ہ کے قرب میں سمیٹا۔ �ن کے کلام میں

رہ صبح گاہ کی یا� تازہ کrrر �یrrتے ہیں۔ �ن کے خیrrال میں �مت مسrrلمہ کے مسrrائل کrrا حrrل �عrrا آ� کی

آائے rrریہ ہrrا ��ر�ک ہے �ور گrrیلت کrrاعت کی فضrrبح کی سrrوں �نھیں صrrیدہ ہے �ور یrrحر میں پوشrrآائے س ہ

سحرگاہی کی �ہمیت کا �حساس بھی ہے۔

)۱۰۷(صبح کے وقت �عا مrrانگی تھی میں نے �ک �ن

للہی �فrrrrrrrrزوں رت �یمrrrrrrrrاں ہrrrrrrrrو � کہ مrrrrrrrrری �ول

)۱۰۸(آ�ئی ہے سrrجدہ میں گrrر کrrر صrrبح کی سrrاعت

د�عا مانrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrگ

آ�ئی کھڑی ہے مسلم کیوں ہوتا ہے رحمت سر پر

ملrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrول

د�عا کے قائل تھے جس وطن کی بنیا� مذہب ہو �س کی سrلامتی د�عا �ور تاثیر ظفر علی خان

آائے rrآ�ق دجڑ� ہrrو� ہے۔ جب نrrبی د�عا ہی کارگر ہو سکتی ہے �ور یہ رشتہ ہماری �سrrلامی فکrrر سrrے کے لیے

بھی �مت کی بحالی �ور عروج کے لیے �عا کرتے تھے وہ �رحقیقت �سلام کrا ہیصلى الله عليه وسلم�و جہاں

ونا �ور �ضطر�ب پایا جاتا ہے جس کا مرکز �مت مسrrلمہ عروج ہے۔ ظفر علی خان کی �عا میں تڑپ، تم

ہے۔

)۱۰۹(�ب رب کعبہ بھیج ہrrrrrrrrrrrrrrو�ئیں نجrrrrrrrrrrrrrrات کی

طوفrrrrrrrان بپrrrrrrrا ہے �ور بھنrrrrrrrور میں سrrrrrrrفینہ ہے

)۱۱۰(آ�ج �جrrrrrڑ رہrrrrrا ہے �ے رب کعبہ تrrrrrیر� گھrrrrر

ر� ملت دمر� دبرلا �جrrrrrrڑ� یہ گھrrrrrrر بسrrrrrrا کrrrrrrر

د�عrrا کے حصrار میں لپrrٹی ہrrوئی ہے۔ �ن کrrا آ�غاز سrے �ختتrrام تrrک ظفر علی خان کی شاعری

Page 219: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

205

وظیفہ ہی �عا کرنا ہے �ور یہی �ن کے �طمینان کا باعث ہے۔

مrrrrrrیر� یہ کrrrrrrام ہے کہ �عrrrrrrائیں کیrrrrrrا کrrrrrrروں

دسنیں �ن کrrrو ہم نفس �س سrrrے نہیں غrrrرض کہ

بھrrrولا نہیں میں خrrrو�جہ شrrrیر�ز کrrrا یہ قrrrول

د�عrrrrا گفتن �سrrrrت و بس حافrrrrظ وظیفہ تrrrrو

)۱۱۱( دشنید آ�ں مبrrrrrrrrاش کہ نشrrrrrrrrrنید یrrrrrrrrrا رد rrrrrrrrrر بن�

ظفر علی خان �سلام کے شید�ئی �ور فد�ئی تھے۔ خاتم �لمرسrrلین محمrrد مصrrطفی صrrلی �للہ

ہہ وسلم کے عشق میں ڈوبے ہوئے تھے �ن کrا نعrrتیہ کلام �س کی سrب سrے بrrڑی شrہا�ت ہے۔ آ�ل علیہ و

شورش کاشمیری لکھتے ہیں:

ہہ وسrrلم سrrے �نھیں جrrو عشrrق تھrrا وہ آ�ل ’’حضور سرور کائنات صrrلی �للہ علیہ و

�ن کی شrاعری کی جrrان ہے۔ �ن کی نصrف شrاعری عشrق رسrول صrلی �للہ

علیہ وسrrلم سrrے بھrrری پrrڑی ہے جrrو عقیrrدت �نھیں �س نrrام �ور �س ذ�ت سrrے

رہی یہ نعrrتیں �س کrrا و�لہrrانہ �ظہrrار ہیں۔ �یسrrی بے ��غ نعrrتیں شrrاذ ہی ملrrتی

ہیں۔ خد�ئے لایز�ل نے جو کچھ حضور صrrلی �للہ علیہ وسrrلم کے بrrارے میں

آ�ن و حrrدیث کے �ور�ق سrrیرت طیبہ کrrا جrrو نقش پیش کrrرتے ہیں کہrrا �ور قrrر

دہو تصویر ہے۔” ) دہو ب (۱۱۲مولانا کی نعتیں �س کی

حالی نے نعت میں عصری مسائل سمو کر بrrڑے سrrوز و �ر� سrrے ملت کے حrrق میں �سrrتغاثہ

آ�پ کی �سrrتگیری کے متمrrنیصلى الله عليه وسلمپیش کرنے کی طرح ڈ�لی۔ ظفر علی خان بھی مصیبتوں میں

ہیں۔

)۱۱۳(�ب �و� سrrے کrrام کچھ چلتrrا نہیں بیمrrار کا

�ب تو ہے تrrیری �عrrا ہی تrrیری �مت کrrا علاج

ظفر علی خrrان کی نعت میں �سrrتغاثہ، �لتجrrائیں موجrrو� ہیں۔ جہrrاں شrاعر �پrrنے زور بیrrان کے

Page 220: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

206

رر �یمrrانی سrrے بیrrان کرتrrا ہے �ور �مت کے حrrق میں �عrrا کے لrrیے سrrاتھ حقیقتrrوں کی کیفیrrات کrrو زو

ملتمس ہے۔

پن پم و�لے کعبہ �و کrrrrrrrrrrrrrrrو �ے قبلہ �و عrrrrrrrrrrrrrrrال

رت بrrrrاری میں مسrrrrتجاب تrrrrیری �عrrrrا ہے حضrrrrر

یrrrثرب کے سrrrبز پrrrر�ے سrrrے بrrrاہر نکrrrال کر

�ونوں �عrrا کے ہrrاتھ بصrrد کrrرب و �ضrطر�ب

)۱۱۴(حrrrق سrrrے یہ عrrrرض کrrrر کہ تrrrرے ناسrrrز� غلام

لی میں سrrrرخرو ہrrrوں تrrrو �نیrrrا میں کامیrrrاب عقrrrب

�مت مسلمہ کی زبوں حالی سیاسی و �قتصا�ی شکست، سیاسrrی و سrrماجی �بrrتری، تہrrذیبی

زو�ل، �ینی و �خلاقی �قد�ر کی کمی یہ سب ظفر علی خrان کے غم کے �سrrباب ہیں مگrrر �ن کrا غم

د�عrrا جrو �للہ سrے کسrی آ�و�ز نہیں بلکہ ہrر نrئے غم کے سrاتھ تrrازہ جگrر پیrد� کrرنے کی شکست کی

آ�تی ہے۔ وہ د�عا کے سrrاتھ نظrrر رت شاعر نے کی تھی وہ ظفر علی خان کی شاعری �ورزندگی میں قبولی

ہمیشہ سینہ تان کر �شو�ریوں کا مقابلہ کرنا جانتے تھے �ور �پنی پوشrیدہ صrلاحیتوں �ور قوتrوں کrو غیrبی

آ�پ کی ذ�ت سrrے �مت مسrلمہ کےصلى الله عليه وسلمطاقت کے بل بrrوتے پrrر بrrروئے کrار لانrrا چrrاہتے تھے �ور

آ�نحضrrور آ�رزو �ن کے �سrrتغاثوںصلى الله عليه وسلمغموں کrrا علاج چrrاہتے تھے۔ کی تrrوجہ �ور �عrrا کی طلب و

کا ماحصل ہے۔

ظفrrر علی خrrان �پrrنی ذ�ت کے حrrو�لے سrrے خrrد� سrrے قrrوت، حrrرکت، جrrوش �ور عمrrل کے

خو�ستگار �کھائی �یتے ہیں۔ �پنی ذ�ت کے لrrیے سrrو�ل تrrو کrrرتے ہیں مگrrر پیش نظrrر �مت مسrrلمہ کی

آ�ز�� ہو بید�ری، خوشحالی �ور سربلندی ہے �ور یوں �ن کی نظم میں ’’�عا‘‘ کا سفر ذ�ت کی قید سے

آ�تا ہے۔ کلام میں تrrاثیر آ�گے بڑھ کر تمام �مت مسلمہ کے لیے وقف نظر کر معاشرے �ور �س سے بھی

کی خو�ہش کا مقصد بھی �یک عالم کو بید�ر کرنا ہے۔

رق غیرت کی تڑپ مجھ کو عطrrا کrrر �ے للہی بر �

Page 221: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

207

آ�تش نrrو� کrrر �ے آ�تش زیرپrrا کrrو سrrاتھ ہی مجھ

)۱۱۵(آ�لrrو� میں کrrر وہ �ثrrر پیrrد� مrrری تقریrrر سrrحر

کہ �ہrrل �ر� کے حلقrrوں میں �ک محشrrر بپrrا

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر �ے

�ور کیا خوبصورت خیال ہے:

)۱۱۶(دیوں �کیسrر بنrتی ہے رک ہنrد بتا �وں گا کہ خrا

پ کrrر رم مصrrطفی مری پلکrrوں کrrو جrrاروب حrrری

�ے

رن عرفrrات �نھیں �پrنی قrوم کی بہبrو� کrا خیrال کبھی نہیں بھrولا۔ میrد�ن حرم کعبہ ہrrو یrا میrد�

عرفات میں خد� کو �س کی کارسازی کا صدقہ �یrrتے ہrrوئے �عrrا کی ہے کہ ہمrrارے بگrrڑے کrrام سrrنور

جائیں �ور ہمیں زمانے کی سختیاں �ور مصائب سہنے کی توفیق بخش �ے۔

پھر لگrا یrrا رب مrrرے �ل میں وہ �گلی سrrی لگن

مrrrیرے سrrrر کrrrو جrrrذبہ توحیrrrد سrrrے سرشrrrار کر

جو سز� چاہے ہمیں �ے لے کہ تو مختار ہے

لیکن �پنوں کrrو نہ غrrیروں کی نظrrر میں خrrو�ر

کر

)۱۱۷(رد غلامی سrrrے چھrrrڑ� rrrد� قیrrrو بھی �ے خrrrد کrrrہن

�پrrنے گھrrر کrrا ہم کrrو بھی مالrrک بنrrا مختrrار کر

مولانا ظفر علی خان نے جب شعور سrrنبھالا تrrو برصrrغیر کی سیاسrrت �ور فکrrر میں تrrیزی سrrے

تبدیلیاں رونما ہو رہی تھیں۔ �ر�و نظم میں سیاسی مضامین کو شبلی، �کبر، �قبrrال، چکبسrrت نے بھی

آ�گے بڑھایا۔ شامل کیا �ور ظفر علی خان نے �س رو�یت کو

Page 222: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

208

ظفر علی خان کو جنوبی �یشیا کی سیاسی تحریکات میں �یک �ہم مقام حاصل رہا ہے۔ �یک

سیاسی رہنما کی حیثیت سے جمrrاعتوں کی قیrrا�ت �ور جلسrrوں کی خطrrابت کے علاوہ شrrاعر، ��یب

وصہ لیrrا۔ یہی وجہ ہے کہ �ن کی شrrاعری ہنگrrامہ و پیکrrار کی حیثیت سے عملی سیاست میں بھرپور ح

ررعظیم کی تاریخ کے �ن مٹ نقوش ہیں۔ دپر ہے �ور یہ شعری سرمایہ ب سے

�ن کی منظوم رو��� �تنی قیمتی ہے کہ �سے فر�موش نہیں کیا جا سrrکتا۔ ظفrrر

علی خان کی سیاسی شاعری میں ہر طرح کی نظمیں ہیں �گر �ن کے شعری

سrrرمائے کrrو تrrاریخ کے �یrrک �ہم تrrرین �ور کی منظrrوم یا���شrrت کے طrrور پrrر

(�۱۱۸یکھا جائے تو �س کی بڑی �ہمیت ہے۔)

آ�گے بڑھایrrا ہے۔ وہ ظفrrر علی خrrان نے حrrالی �ور �قبrrال کی قrrومی و ملی شrrعری رو�یت کrrو

آ�ما�ہ کrrرتے ہیں �ور �نھیں فلاح کrrا ر�سrrتہ بتrrاتے ہیں۔ وطن سrrے متعلrrق نظمrrوں مسلمانوں کو حرکت پر

میں خلوص، صد�قت، وطن �وستی �ور حریت پسندی کے پاکیزہ جذبات موجزن ہیں۔ یہ نظمیں تrrاریخ

ساز عہد کے �بلاغ کا بہترین ذریعہ ہیں۔

وصہ سrrفر میں گrrزر�۔ �ن �سrrفار کrrا مقصrrد سیاسrrی ظفrrر علی خrrان کی زنrrدگی کrrا �یrrک بrrڑ� ح

ووت �سلامی �ور �سلام کے پیغام کو پہنچانا تھrا۔ �گسrت �وروں کے ساتھ ساتھ تحریکات �سلامی، �خ

ء میں برمrrا کے سrrفر پrrر رو�نہ ہrrوئے۔ �س سrrفر کے �ور�ن مسrrجد شrrہید گنج �ور فلسrrطین میں۱۹۳۶

عربوں کا جہا� حریت �ن کی توجہ کا خصوصی مرکز رہا۔

)۱۱۹( جب �عrrا مrrانگی یہ مسrrلم نے کہ ہrrو ترکrrوں کی

فتح

آ�مین کا مچ گیrrrا غrrrل عrrrرش پrrrر چrrrاروں طrrrرف

)۱۲۰(خrrrrrrد� ترکrrrrrrوں کی فرمrrrrrrائے گrrrrrrا �مrrrrrrد��

دسل کے سrrrrrrrrrrر کا پد مر rrrrrrrrrrودق �حم rrrrrrrrrrتص

�س �ور میں لوگ تہذیب نrrو سrrے متrrاثر ہrrو رہے تھے۔ مغrrرب کی چکrrا چونrrد �نھیں متrrاثر کrrر

Page 223: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

209

آ�گاہ کرنا تھا کہ �پنی خو���ری �ور �نا کو قربان کیے رہی تھی۔ �س محتاجی سے بچنے کے لیے �نھیں

آ�سمان کی طرف �یکھیں۔ بغیر کامیابی �ور بقا کے لیے مغرب کی بجائے

)۱۲۱(تہrذیب نrو کی جلrrوہ گrری سrے خrrد� بچrائے

پھیلی ہوئی ہے جس کی فلسطین میں روشrrنی

مسrrلمانوں میں تنظیم و تبلیrrغ �ور ہنrrدووں میں شrrدھی �ور سrrنگھٹن کی تحrrریکیں شrrانہ بشrrانہ

چلنے لگیں۔ یہ فرقہ و�ر�نہ تحریکیں �تحا� �ور یکجہتی کے حق میں بہت نقصان �ہ ثابت ہوئیں۔ شrrعر�

نے شدھی سنگھٹن کے خلاف صد�ئے �حتجاج بلند کی۔ ظفر علی خrrان نے بھی �ن کے شrrہر سrrے

پناہ مانگی ہے۔

)۱۲۲(خrrد� محفrrوظ رکھے �ن �یاننrrدی حریفrrوں سے

قیrrrrامت کی ہے چrrrrال �ن کی بلا کے ہیں یہ

پاکھنrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrڈی

آ�ز��ی، تحریrrک آ�ز�� کی ہمیشrہ عrrزت و تکrریم کی۔ جدوجہrrد ظفrrر علی خrrان نے �بrrو �لکلام

آ�ویزش �ب �یسے مقrrام پrrر پہنچ خلافت �ور ہجرت میں بھی وہ �ن کے ہم نو� رہے مگر حق و باطل کی

آ�ل �نrrڈیا مسrلم آ�ز�� �ور گrئی کہ رفیrق قrدیم کے خلاف بولrنے پrrر مجبrور ہrrو گrئے۔ ’’مولانrrا �بrrو �لکلام

لیگ‘‘ کے عنو�ن سے نظم لکھی۔ تمام نظم کے لب و لہجہ میں بڑی �ر�مندی پائی جاتی ہے۔ ظفrrر

آ�خر میں خد� رت حال سمجھانے کی کوشش کی ہے �ور علی خان نے رفیق قدیم کو عاجزی سے صور

سے �لتجا کی ہے۔

)۱۲۳(رہ ہrrrد�یت �س مسrrrلماں کrrrو �کھا �ے خrrrد� ر�

رت �سrrلام کی �ولت سrrے جrrو محrrروم ہو غrrیر

آ�ز��ی کrrا متلاشrrی تھrrا �ور ظفر علی خان کو رسالہ ’’زمیند�ر‘‘ سے محبت تھی۔ کیrrوں کہ وہ

آ�نکھوں کو چندھیا �یتا ہے۔ �س رسrrالے کے ذریعے �سلام سے و�بستہ وہ روشن مشعل تھا جو کفر کی

بھی ظفر علی خان نے مسلمانوں کو خد� سے مانگنے کا �رس ہی �یا ہے۔

Page 224: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

210

)۱۲۴(جrrو مrrانگیں مسrrلماں فقrrط �للہ سrrے مrrانگیں

آ�ینrrrrrrدہ زمینrrrrrrد�ر �ے گrrrrrrا یہی تعلیم �نھیں

سلاطین �سلام کے لیے لکھی گئی نظموں میں بھی ظفر علی خان نے �عrrاوں کے تحفے ہی

بھیجے ہیں۔ قصیدہ میں �عائیہ �ند�ز شعری رو�یت کا حصہ رہا ہے مگر �ن قصrrائد میں مبrrالغہ نہیں ہے

کیونکہ �ن کا مقصد ذ�تی منفعت �ور شکم پرستی کrrا جrrذبہ نہیں ہے بلکہ یہrrاں بھی قrrومی مفrrا� پیش

آ�صف جاہ کے لیے �عا ہے۔ نظر رہا۔ شاہ جارج �ور

)۱۲۵(چrrrrrrrrrrrrوم لے �یشrrrrrrrrrrrrیا قrrrrrrrrrrrrدم تrrrrrrrrrrrrیرے

�یں تجھے ہم �عrrrrrrrrrائیں شrrrrrrrrrام و پگrrrrrrrrrاہ

بتقریب سی و چہارم سالگرہ کے موقع پر �عا کرتے ہیں:

)۱۲۶(آ�صف جاہ کا ہم سrrب کے سrrر پrrر للہی سایہ �

ہو

وفا پرور ہوں ہم سب بندے �ور وہ بندہ پrrرور ہو

رن ہند نو�ب سلطان جہاں بیگم کے لیے �عاگو ہیں: سرتاج خو�تی

)۱۲۷(�ے ہمrrrrrrاری ملکہ سrrrrrrایہ خrrrrrrد� کrrrrrا تجھ پر

رل حrrال رحمتیں خاص خد� کی ہrrوں تrrرے شrrام

ظفر علی خان کی شاعری �عاوں کے رنrrگ میں رنگی ہrrوئی ہے۔ موضrrوع چrrاہے �مت مسrلمہ

کی بید�ری ہو، عصری سیاسی و�قعات یا سماجی مسrrائل ہrrوں �ن کے قلم کی رو�نی متrrاثر نہیں ہrrوتی۔

بقول ڈ�کٹر سید عبد�للہ:

وسر تھی۔ �ن کی زنrrدگی حrrو��ث و ذہنی یکسوئی کی �ولت �نھیں ہر وقت می

آ�تی ہے مگrrر �ن کrrا �ل بھrrر� بھrrر� تھrrا۔ �س گلشrن کے مصائب سے لبریز نظر

مانند جس میں کسی گل چیں کو یہ کہنے کا موقع نہیں ہوتrrا کہ �ب چنrrنے

(۱۲۸کے لیے کوئی پھول باقی نہیں رہا۔ )

Page 225: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

211

دگد�ز کے بغrrیر �عrrا د�عrrا �یrrک �یسrrا عمrrل ہے جس میں یقین �ور �عتقrrا� بنیrrا�ی جrrزو ہیں �ور

صرف رسمی رہ جاتی ہے۔ ظفر علی خان جانتے تھے کہ �عائیں قبول نہ ہونے کی وجہ صرف یہی ہے

کہ مسلمانوں کی �عا میں عاجزی �ور گد�ز نہیں رہا۔

)۱۲۹(گrrrrrrrrد�ز �ور رقت سrrrrrrrrے خrrrrrrrrالی ہrrrrrrrrو� �ل

د�عrrrrrrrrrrا کو �ثrrrrrrrrrrر رو رہrrrrrrrrrrا ہے ہمrrrrrrrrrrاری

یہ کیفیت مسلمانوں کی تھی مگر ظفrrر علی خrrان کrrو �پrrنی �عrrاوں کی مسrrتجابی کrrا بھرپrrور

یقین تھا۔

)۱۳۰(د�عا ڈوبی ہrrrrوئی �ثrrrrر میں ہے مrrrrیری ہrrrrر �ک

آ�ئی ہے عrrرش سrrے مrrرے مکتrrوب کی رسrrید

ظفر علی خان کے �عائیہ �ند�ز میں شکوہ کا �ند�ز بھی ملتا ہے مگر بہت کم۔ ’’پھر وہی تrrو

آ�یت آ�غاز میں ’’سورہ نمrrل‘‘ کی ہے �ور�۶۲ور وہی تیر� شبستان، غم نہ کھا‘‘ مختصر سی نظم ہے۔

ساتھ ہی �س کا ترجمہ بھی شامل ہے۔

’’وہ کون ہے جو مضطربوں کی �عrrا قبrول کرتrا ہے �ور بلاوں کrrو ٹrrال �یتrا ہے

�ور تم کو روئے زمین کی خلافت عطا کرتا ہے، کیا وہ خد� کے علاوہ کrrوئی

�ور خد� ہے تم سrrوچو تrrو �س کrrا جrrو�ب �ے سrrکتے ہrrو مگrrر تم سrrوچتے ہی

(۱۳۱کم ہو۔‘‘ )

آ�غاز میں �پنی سحر خیزی کی بے کاری تقدیر کی نارسائی �ور �عاوں کی بے تاثیری کrrا ذکrrر

آ�ئی۔ ہے مگر �بھی شکوہ ہی کیا کہ ند�

)۱۳۲(بھروسrrrrrrrrrrrrا رکھ ہمrrrrrrrrrrrrاری مکrrrrrrrrrrrrرمت پر

کrrrrیے جrrrrا سrrrrاتھ سrrrrاتھ �پrrrrنی بھی تrrrrدبیر

�نسانی فطرت ہے کہ �نسان تمام تر نعمتوں کے باوجو� شrrکوہ کrrا کrrوئی نہ کrrوئی پہلrrو ڈھونrrڈ

لیتا ہے۔ ظفر علی خان کrا مrز�ج �ن کی �س کیفیت پrrر غrrالب �کھrrائی �یتrا ہے �ور وہ نہrایت مختصrر

Page 226: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

212

دپر�مید �کھائی �یتے ہیں۔ شکوہ کے بعد

�ستفہامیہ لب و لہجہ کی حامل �عائیں بھی ظفر علی خان کے ہاں موجو� ہیں۔ �سrrتفہام ہے

مگر عاجزی �ور �نکساری کا ��من نہیں چھوٹا۔

کب ہrrrrrrو گی نمrrrrrrو��ر خrrrrrrد�یا سrrrrrrحر �س کی

جس ر�ت نے ڈ�لا ہے فلسrrrrrrrrطین میں �نrrrrrrrrدھیر

)۱۳۳(ہم سے تیر� وعدہ ہے ہے خrrوف کے بعrrد �من

یrrا رب تrrرے �س وعrrدہ کے �یفrrا میں ہے کیrrا

�یر

�یک �ور نظم ’’رب کعبہ سے �یک عاجز�نہ �لتجا‘‘ ملاحظہ کیجیے:

�ے رب کعبہ ہم سrrrrے کہrrrrاں تrrrrک یہ بے رخی

رہ �لتفrrrrrrrات کم کیrrrrrrrوں ہrrrrrrrو گrrrrrrrئی تrrrrrrrیری نگ

)۱۳۴(پل کے ��من گrrrrrرفتہ ہیں آ�خrrrrrر تrrrrrیرے رسrrrrrو

جس کے غلام ہrrrrrوتے ہیں �سrrrrrکندر �ور جم

مجمrrوعی حrrو�لے سrrے �یکھrrا جrrائے تrrو ظفrrر علی خrrان کے یہrrاں �سrrلامی بنیrrا�ی �قrrد�ر کی

آ�ہنگ ہے �نھیں یقین ہے کہ سب سے برتر ذ�ت �ن کے ساتھ ہے تو کوئی طاقت بدولت پر�مید نشاطیہ

د�عrrا کے د�عrrا �ور تrrاثیر �ن کے مذہب، مملکت یا �ن کی ذ�ت کو زیر نہیں کر سکتی۔ ظفر علی خان

قائل تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ �پنے سارے معrrاملات خrrد� کے سrrپر� کrrر کے �س �طمینrrان قلب کrrو پrrا

چکے تھے جس کے بعrrد غم، پریشrrانی، تکلیrrف، خrrوف، وہم جیسrrے �لفrrاظ �پrrنی �ہمیت کھrrو �یrrتے

ہیں۔ بقول ڈ�کٹر سید عبد�للہ:

’’عقیدہ کی روشنی مایوسیوں کے گھٹا ٹوپ �ندھیرے کو کrrاٹتی ہے �س لrrیے

ظفrrر علی خrrان کے نز�یrrک �میrrد �ور �یمrrان �یrrک مسrrتحکم چٹrrان ہے جہrrاں

Page 227: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

213

مایوسی کا گزر نہیں �س کی قدرت و بrڑ�ئی کے سrامنے ہrر چrیز سrر بسrجدہ

آ�سمان بھی تمام تر رفعتوں کے باوجو� سرنگوں ہے۔” ) (۱۳۵ہے۔

ظفر علی خان کی �عاوں میں ما�ی چیزوں کی خو�ہش کا کrrوئی �ظہrrار نہیں ملتrrا۔ ذ�تی غم

آ�تا۔ غم ہے تو صرف مسrrلمانوں کrrا۔ مگrrر رنج و غم کی کrrوئی کیفیت �نہیں کا کوئی شائبہ نظر نہیں

اا �ن کے گمrان �چھے تھے جrو ثمrر بھی �چھrا ہی ملا۔ �قبrال، حrالی �ور �کrبر پریشان نہیں کرتی۔ یقین

کے بعد ظفر علی خان بڑے �سلام پسند شاعر تھے۔ وہ �سلام کو زندگی کے ہrrر شrrعبے میں جrrاری و

سrrاری �یکھنrrا چrrاہتے تھے۔ �ن کی شrrاعری میں جrrذبہ، جrrذبے میں خلrrوص �ور خلrrوص میں شrrدت

آائے �ظہrrار �ن کے کلام میں �ثrrر و تrrاثیر کrrا �یrrک بrrڑ� ذریعہ ثrrابت ہrrو�۔ �ن کی rrیر�یہ ہrrنمایاں ہے۔ �عائیہ پ

للہی کrrا �رس �ور ر�ضrی برضrrا رہنrا شاعری کی بڑی خصوصیات مصیبتوں میں شrrکر، بلاوں میں توکrrل �

رن قلب کا باعث ہیں۔ ہے �ور یہی کیفیات �طمینا

دبنrتی چلی جrاتی د�عrا ظفر علی خان کے ہrrاں مسrلمانوں کے لrrیے جیسrی تrڑپ ہے ویسrی ہی

ہے۔ یہ �عائیں �ن کے غیر متزلزل یقین �ور �عتقا� کے �ظہار کے لیے مینارہ نور کی حیثیت رکھتی ہیں۔

لی میں ملت کی �نیوی کامیابی �ور گمشدہ �قد�ر کی بازیابی ہے۔ �لتجا و �عا کے ساتھ عقب

ء(۱۹۳۸-ء۱۸۷۳ہعلام محمد اقبال ) علامہ �قبال جدید �ور کے �ہم شrrاعر، بلنrد پrrایہ مفکrر و فلسrفی تھے، �ن کے فکrر و فن کی

آ�فاقیت بخشی جrو کسrی �ور شrاعر کے ہrاں گہر�ئی وسعت �ور ہمہ گیری نے �ن کی شاعری کو �یسی

ناپید ہے۔ �قبال کی شاعری کی بنیا� �سلامی تہذیب و تrrاریخ �ور مrrذہبی �فکrrار ہیں۔ زنrrدگی کrrا کrrوئی

بھی پہلو خو�ہ �خلاقی، سماجی یا سیاسی ہو، �جتماعی زندگی کا مظاہرہ ہrrو یrا �نفrrر��ی کrر��ر سrازی

کا �قبال کی فکر ہمیشہ �سلامی �فکار و نظریات سے رجوع کرتی ہے۔

علامہ �قبال کے سامنے تاریخ عالم کے صrrفحات عیrrاں تھے۔ مسrrلمانوں کی تبrrاہی �ور مغrrربی

آ�نکھوں کے سامنے تھی۔ �یک طrرف مشrرق آ�میز ��ستان قوموں کے �ستحصال کی �لم �نگیز �ور حیرت

لی میں مسلمانوں کی حالت ز�ر، �کھ �ر� تکلیrrف و �لم �ور مصrrائب کی خونچکrrاں ��سrrتان تھی وسط

Page 228: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

214

آ�نکھrوں کے سrامنے پھrر رہrrا تھrrا۔ �یسrے تو �وسری طرف برصrrغیر کے مسrلمانوں کی بربrrا�ی کrا حrrال

آ�سrو�گی کے سrبب �یrک آ�شوب �ور میں �قبال کا قلب مضطر �حسrاس تنہrائی �ور ذہrrنی و جrذباتی نا پر

مستقبل خلفشار میں مبتلا تھا �ور طرح طرح سے �س کا �ظہار بھی ہوتrrا رہrrا لیکن �پrrنے شخصrrی �کھ

�ر� سے قطع نظر �قبrال مسrلمانوں کی پریشrان حrrالیوں پrrر کrرب محسrوس کrرتے تھے۔ مسrلمانوں کی

سیاسی زبوں حالی �ور �قتصا�ی تباہ حrrالی �قبrrال کے �ل میں بے چیrrنی کrrا بrrاعث تھی۔ وہ مسrrلمانوں

کے شاند�ر ماضی �ور رو�یات کا ذکر کrرتے ہrrوئے �مت مسrلمہ کی بحrالی کے خو�ہشrrمند تھے۔ بقrrول

عابد علی عابد:

’’�قبrrال نے بھی �ر�صrrل حrrالی ہی کی پrrیروی کی �ور شrrعر کrrو �ن �فکrrار و

تصور�ت کی نشر و �شrrاعت کrrا ذریعہ بنایrrا جن سrrے قrrومی عظمت کrrا شrrعور

(�۱۳۶جاگر ہوتا تھا۔” )

علامہ �قبrrال کrrا مرکrrزی فلسrrفہ �سrrلام کی تعلیمrrات پrrر مبrrنی تھrrا لیکن �س کے جrrذباتی و

نفسیاتی محرکات �س ماحول �ور �س کیفیت سے پید� ہوئے تھے جس میں بrrرعظیم کی پrrوری مسrrلمان

قوم �س وقت زندگی بسر کر رہی تھی۔ علامہ �قبال نے تمام �نیا کے مروج فلسفوں سrے �لrrگ جrrو �پنrا

مخصrrوص فلسrrفہ بنایrrا �س کی تشrrکیل میں ملت �سrrلامیہ کے �جتمrrاعی �حساسrrات وجrrد�نی طrrور پrrر

شامل تھے۔ �قبال فلسفے کے ر�ستے سے �سلام تک نہیں پہنچتے �سلام کے ر�ستے سے �پنے فلسrrفے

آ���ب سحر خrrیزی، �سrrتغفار علی �لصrبح تسrبیح و تک پہنچتے ہیں۔ �صل میں علامہ �قبال کی حیات

آ�پ نے یrrورپ کے آ�گہی ذوق یقین کی کیفیت سrrے سرشrrار رہrrتے۔ آ�ن سے مrrزین ہے۔ وہ ذوق رت قر تلاو

آ���ب سrrحر خrrیزی کrrو آ�پ کے لی تعلیمی ���روں سے �کتساب فیض کیا مگر یہ �نگریزی تعلیم بھی �عل

رت �قبrال کrا �ثrrاثہ ہے �ور عقیrدہ توحیrد کلام �قبrال متاثر نہ کر سکی۔ �سلام سے گہrری و�بسrتگی حیrا

کی �ساس ہے۔

رت �قبال کے �ہم ترین تصور�ت و خیالات کے �بتrد�ئی نقrوش �ن کی ڈ�ئrrری میں ملrتے ہیں حیا

جو بعد میں �ن کی شrrاعری �ور فلسrrفیانہ تصrrانیف میں بrrڑے �ہتمrrام کے سrrاتھ منظم صrrورت میں پیش

Page 229: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

215

کیے گئے۔ �پنی بیاض میں خد� کے وجو� کے متعلق لکھتے ہیں:

’’میرے �حباب مجھ سے �کثر پوچھrrتے ہیں کیrا تم خrrد� کے وجrrو� پrrر �یمrrان

رکھتے ہو؟ میر� خیال ہے کہ جو�ب �ینے سے پہلے مجھے یہ حق حاصrrل ہے

کہ �س سو�ل میں جو کلمات �ستعمال ہوئے ہیں �ن کا مطلب معلوم کر لrوں۔

�گر میرے �حباب �پنے سو�ل کا جو�ب چاہتے ہیں تو �نھیں پہلے یہ و�ضح کر

وول �لrrذکر �و کلمrrوں( سrrے �ن اا )� rrان خصوصrrینا چاہیے کہ خد� وجو� �ور �یم�

کی کیrrا مrrر�� ہے؟ مجھے �عrrتر�ف ہے کہ میں �ن کلمrrات کrrو نہیں سrrمجھتا

�ور جب کبھی �ن سے میں جرح کرتا ہوں تو یہ �یکھتا ہوں کہ مrrیری طrrرح وہ

(۱۳۷بھی نہیں سمجھتے۔” )

لی سے قلrrبی لگrrاو �ور �س کے وجrrو� کrا مکمrrل ��ر�ک تھrrا۔ ’’ممتrrاز علامہ �قبال کو خد� تعال

آ�پ آ�پ �تنے بڑے مفکر �ور فلسفی ہیں پھر آ�پ سے سو�ل کیا: ’’حیرت ہے کہ حسن‘‘ نے �یک مرتبہ

کے لیے یہ کس طرح ممکن ہے کہ خد� کے وجو� پر عقلی �لیل لانے کی بجائے خوش �عتقا�ی کے

ساتھ �س کا ذکر کریں؟ علامہ �قبال نے فرمایا خد� کے متعلق پوچھrrتے ہrrو؟؟میں نے �سrrے �یکھrrا ہے‘‘

رر لب مسکر�ئے �ور تھوڑے سے توقف کے بعد فرمایا: ’’�نسان کی زندگی میں �یسrrے لمحrrات علامہ زی

آ�تے ہیں جب وہ خد� کrrو �یکھ سrrکتا ہے لیکن یہ لمحے کم نصrrیب ہrrوتے ہیں، بہت ہی کم۔ �س پrrر

ممتاز حسن نے �ریافت کیا: کیا ہrrر شrrخص کے لrrیے خrrد� کrrا مشrاہدہ ممکن ہے؟ علامہ نے فرمایrrا یہ

�رو�زہ کسی پر بند نہیں ہے لیکن جو شخص مشاہدے کا طالب ہrrو �سrrے صrrبر �ور �نتظrrار لازم ہے۔ )

۱۳۸)

للہی کrrا �یrrک ذریعہ ہے۔ علامہ �قبrrال �پrrنے تیسrrرے خطrrبے میں وجrrو� بrrاری ’’�عrrا‘‘ معrrرفت �

لی کے متعلق طویل فلسفیانہ بحث کے بعد کہتے ہیں: تعال

’’مذہب کے عز�ئم فلسفہ سے بلند تر ہیں۔ مذہب کے لیے یہ ممکن نہیں کہ

صرف تصور�ت پر قناعت کrrرے۔ وہ چاہتrrا ہے کہ �پrrنے مقصrrو� و مطلrrوب کrrا

Page 230: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

216

زیrrا�ہ گہrrر� علم حاصrل کrرے �ور �س سrے قrریب تrrر ہوتrrا چلا جrrائے لیکن یہ

قرب حاصل ہو گا تو �عا کے ذریعے مگر پھر �عا وہ چrrیز ہے جس کی �نتہrrا

روحrrانی تجلیrrات پrrر ہrrوتی ہے �ور جس سrrے مختلrrف طبیعrrتیں مختلrrف �ثrrر�ت

(۱۳۹قبول کرتی ہیں۔” )

خد� کی ذ�ت کا ��ر�ک �ور �س کی معرفت سے روشناس ہونے کے لیے �نسان کو سrrب سrrے

لی کی عبا�ت و �طاعت کے سrrاتھ سrrاتھ �پrrنے گrrر� و پیش پrrر پہلے �پنی تربیت کرنا پڑے گی۔ �للہ تعال

گہری نظر رکھنا ہو گی۔- علامہ �قبال کے خیال میں �یک مر� مسلمان کے لیے ضrrروری ہے کہ وہ �للہ

لی کی حاکمیت کے علاوہ غیر �للہ کے قو�نین بدلنے کے لیے �ٹھ کھڑ� ہو۔ سب �طrrر�ف سrrے کٹ تعال

آ�رزوئیں �سrی سrے و�بسrتہ کrرے �سrی سrے للہی کrو �پنrائے �پrنی سrاری �میrدیں �ور کrر صrرف �طrاعت �

�عائیں مانگے۔

لی کی ذ�ت پر بے حد بھروسا �ور توکل تھrrا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ �پrrنے علامہ �قبال کو خد� تعال

ذ�تی معاملات میں کبھی فکر مند نہ ہوئے۔ قناعت کے ساتھ خو���ری � ور صrrبر کے سrrاتھ توکrrل کی

وجہ سے �ن کے �ندر ر�ضی برضا رہrrنے کی کیفیت پیrد� ہrو گrئی تھی۔ �ن کے بھrتیجے �عجrاز �حمrد

آ�فیسrrر مقrrرر ہrrو کrrر ٹریننrrگ کے لrrیے گrrئے تrrو �یrrک عیسrrائی ٹریننrrگ �فسrrر کے غrrیر جب �نکم ٹیکس

اا تحریر فرمایا: ہمدر��نہ �ور تعصبانہ رویے کا حال لکھا جس پر علامہ �قبال نے جو�ب

’’رزق �نسان کا عمر و زید کے ہاتھ میں نہیں خد� کے ہاتھ میں ہے۔ ‘‘

دجو �ز زیrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد و عمر دجو، م رزق �زوے

دجو �ز بنrrrrrگ و خمر مسrrrrrتی �ز مے جrrrrrو، م

تمام معاملات کو �للہ کے سپر� کرنا چاہیے �ور ہر قسم کی فکر �ل سے نکrrال �یrrنی چrrاہیے۔

آ�ز�ر ہے بrالفرض �گrrر تم کrو �پrrنی موجrrو�ہ مہم خد� کارساز ہے �ور �نسان کی فکrر �س کے لrrیے بrاعث

لی رزق کrrا کrrوئی �ور سrrامان پیrrد� کrrر �ے گrrا۔ �س میں بھی میں کامیابی نہ ہوئی تو پھر کیا؟ خد� تعrrال

کوئی نہ کوئی حکمت ہے۔ غرض یہ ہے کہ �نسان کو �پrrنی صrrحت و حrrالت کے مطrrابق �پrrنے فrrر�ئض

Page 231: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

217

(���۱۴۰ کرنے میں کوتاہی نہ کرنی چاہیے �ور نتائج خد� کے سپر� کر �ینے چاہئیں۔ )

ء میں جب علامہ �قبrال گrول مrیز کrانفرنس میں شrرکت کے لے گrئےہوئے تھے وہrاں۱۹۳۱

�نھیں بڑے بھائی کی بیماری �ور بینکوں کے فیل ہو جrانے کی �فrو�ہ کے متعلrrق �طلاع ملی تrو جrو�ب

میں منشی طاہر �لدین کو لکھتے ہیں:

رر مکرم کی طبیعت کی ناسازی کی خبر سن کر مجھے �یک گونہ فکrrر ’’بر��

پید� ہو� ہے زندگی �ور مrrوت، رنج و ر�حت سrrب کچھ �للہ کے ہrrاتھ میں ہے۔

�س پر بھروسا کرنا چاہیے۔ �نشrrاء �للہ �ن سrrے ملاقrrات ہrrو گی �ور میں �ن کrrو

تندرست پاوں گا۔‘‘

طاہر �لrrدین نے بینکrوں کے متعلrrق فکrر کrا �ظہrار کیrا تھrا �س سrے کہہ �ینrا

چاہیے کہ فکر کی بات نہیں میرے تمrrام معrrاملات جrrان و مrrال �ور روپیہ �للہ

و�� نہیں ہوتا۔ �س کے سپر� ہے جب سے میں نے �یسا کیا ہے مجھے کوئی تر

(۱۴۱کی مرضی میری مرضی ہے۔” )

بے شک �نسان کو مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ �پنے عمل و تدبیر کی ہر ممکنہ کوشش کے بعrrد

لی کی ذ�ت پrrر چھrrوڑ �یrrنے چrrاہئیں تrrو پھrrر غیب سrrے �س کے لrrیے بہrrتر �سrrباب پیrد� ہrrو نتائج �للہ تعال

جاتے ہیں۔

د�عا محض تسکین قلب کrrا ذریعہ نہیں بلکہ �س د�عا �ور تاثیر �عا کے قائل تھے۔ علامہ �قبال

سے �نسانی زندگی کا سار� نقشہ بدل جاتا ہے �ور سیرت و کر��ر کی بہتر تعمیر ہوتی ہے۔ فرماتے ہیں:

’’یہ کائنrrات �یrrک عrrالم �سrrباب ہے جہrrاں زنrrدگی کے کچھ �صrrول و قrrو�نین

ہیں۔ �س �نیrrا میں ہمrrاری کوشrrش و جدوجہrrد �ور وسrrائل و ذر�ئrrع سrrب �پrrنی

�پنی جگہ پر بڑی �ہمیت رکھrrتے ہیں۔ علامہ �قبrrال کے نظrrریہ کے مطrrابق �عrrا

میں جrrبر و �ختیrار کے �ونrrوں پہلrrو موجrrو� ہیں۔ جب �نسrrان �عrrا کرتrrا ہے تrrو

لی کی قدرت کاملہ کا رشتہ علت و معلrrول جrrوڑنے کی �لتجrrا �ر�صل خد� تعال

Page 232: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

218

�ور کوشش کرتا ہے۔ علامہ �قبال نے �س پہلو کی نشاندہی �پنی �یrrک گفتگrrو

میں �س طرح فرمائی ہے۔ وہ جس کے ہاتھ میں سب کچھ ہے وہ ہم سrrے �ور

ہماری �نیا سے بے تعلق تrrو نہیں۔ ہم جrrو کچھ کہrتے ہیں �سrrی سrے کہrتے

ہیں۔ وہ کہتrrا ہے مجھی سrrے �عrrا کrrرو۔ میں تمھrrاری �عrrا سrrنتا �ور �س کrrا

(۱۴۲جو�ب �یتا ہوں۔ زندگی کیا ہے؟ �یک مسلسل �عا۔” )

علامہ �قبrrال نے �عrrا کے بrrارے میں سرسrrید �حمrrد خrrاں کrrا تصrrنیف کrrر�ہ رسrrالہ ’’�لrrدعا و

د�ن سrrے مختلrrف ہے۔ �پrrنی �یrrک گفتگrrو میں �لاستجابہ‘‘ کا مطالعہ کیا تھا۔ علامہ �قبال کا نظریہ �عا

جب علامہ �پنی علالت و بیماری پrrر تبصrrرہ کrrرنے لگے تrrو سلسrrلہ گفتگrrو عrrو�رض سrrے علاج، علاج

د�عا کو ہدف تنقید بناتے آ� گیا تو علامہ �قبال نے سرسید کے تصور د�عا کی طرف سے �و� �ور �و� سے

ہوئے فرمایا:

’’سید �حمد خاں پر تrrو علت و معلrrول کrrا خیrrال �س قrrدر غrrالب تھrrا کہ �س

وقت کے طبعی علوم کے زیر �ثrrر �نھrrوں نے ’’نیچrrر‘‘ کrrا جrrو تصrrور قrrائم کیrrا

درو سrrے یہ ممکن ہی نہ تھrrا کہ حrrو��ث کی تrrرتیب میں کrrوئی ر� و �س کی

بدل ہو سکے یا �ن سے وہ نتیجہ مترتب نہ ہrrو جس کrrا با�عتبrrار علت و معلrrوم

لہذ� وہ بار بار نیچر کrا نrام لیrتے �ور پھrrر �س کے �س مترتب ہونا ضروری ہے۔ ل

حrrد تrrک قائrrل ہrrو گrrئے کہ �نھrrوں نے سrrمجھا کائنrrات کے جملہ حrrو��ث و

علت و معلول کی کڑی زنجیر میں �س سختی سے منسلک ہیں کہ �یک کے

بعد �وسرے کا ظہور یقیrنی ہے۔ �ب فrرض کیجrیے حrrا�ثہ �لrrف رونمrrا ہrrو� ہے

آ�ئے گrrا لہذ� حrrا�ثہ وقrrوع میں ب کا ظہور گویا پہلے سے متعین ہو چکا ہے۔ ل

آ�ے گrrا یہ ’’نیچrrر‘‘ ہے �ور نیچrrر کی کارفرمrrائی رک سrrکتی ہے نہ �ور ضrrرور

�سے کوئی روک سکتا ہے۔ نیچrrر �پنrrا کrrام کرتrrا رہے گrrا۔ حrrو��ث کی تrrرتیب

علت و معلوم کی پابند ہے �ور �س ترتیب میں ر� و بدل ناممکن۔ یہ گویا �مrrر

Page 233: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

219

رن ربی ہے یوں سرسrید کے �ل میں یہ خیrrال پیrrد� ہrrو� کہ �عrrا سrrے بجrrز تسrrکی

قلب �ور کچھ حاصل نہیں ہوتا۔‘‘

)سید نذیر نیازی کہتے ہیں( میں نے عرض کیا،کیا حو��ث کی کrrوئی تrrرتیب بھی ہے؟ �رشrrا�

ہو�: علت و معلrrول کrrا تقاضrا تrrو یہی ہے کہ �ن کی �یrrک تrrرتی ہrrو، ماضrrی میں بھی �ور مسrrتقبل میں

(۱۴۳بھی۔” )د�عا کے ساتھ ساتھ �جتماعی �عا �ور عبا�ت کے بھی قائل ہیں۔ �نفrrر��ی علامہ �قبال �نفر��ی

عبrrا�ت کے مقrrابلے میں �جتمrrاعی عبrrا�ت �ور �عrrا میں خلrrوص و صrrد�قت کrrا رنrrگ زیrrا�ہ ہوتrrا ہے۔

�جتماعی عبا�ت کی �ہمیت پر زور �یتے ہوئے �پنے خطبے میں کہتے ہیں:

’’یہ �یک نفسیاتی حقیقت ہے کہ بحالت �جتماع �یک عrrام �نسrrان کی قrrوت

��ر�ک کہیں زیا�ہ بڑھ جاتی �ور �س کے جذبات میں کچھ �یسrrی شrrدت �ور

�ر��وں میں وہ حرکت پید� ہrrوتی ہے جrو �وسrروں سrے �لrrگ تھلrگ رہrrتے ہrوئے

لہذ� بلحrrاظ �یrrک نفسrrیاتی مظہrrر کے �عrrا �یrrک ر�ز ہے ہرگrrز ممکن نہیں۔ ل

کیونکہ نفسیات کrو �بھی تrک یہ معلrrوم نہیں ہrrو سrrکا وہ کیrا قrو�نین ہیں جن

سے بحالت �جتماع �نسان کی قوت �حساس میں �ضافہ ہو جاتا ہے۔ بہرحال

�سلام نے عبا�ت کو �جتماعی شکل �ے کر روحrrانی تجلیrrات میں بھی جrrو

�جتمrrاعی شrrان پیrrد� کrrر �ی ہے �س پrrر ہمیں خrrاص طrrور سrrے تrrوجہ کrrرنی

(۱۴۴چاہیے۔ )

علامہ �قبال نے �پنے تصور خو�ی �ور بے خrrو�ی کے ذریعے بھی �نفrrر��ی �ور �جتمrrاعی تrrربیت

کی بات کی ہے۔ �نفrrر��ی �ور �جتمrrاعی خrrو�ی �یrrک �وسrرے کی تکمیrrل کrrرتی ہیں۔ �یrrک فrر� �پrrنی

خو�ی کی تربیت کرنے کے بعد ملت میں گم ہو جاتا ہے �ور �پنی خrrو�ی کے �رتقrrا �ور �سrrتحکام کے

بعد ملت کا �یک بیش قیمت فر� بن جاتا ہے۔ �قبال نے �سrrلام کی �عrrاوں کے لrrیے ہمیشrrہ جمrrع کے

صیغے �ستعمال کیے ہیں۔ �گر ہم �عا �ور عبا�ت کے ذریعے زیا�ہ سrے زیrا�ہ مثبت نتrائج حاصrل کرنrا

Page 234: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

220

چاہتے ہیں تو ہمیں �ن چیزوں کو �جتماعی شrکل �ینrا ہrrو گی۔ عبrا�ت �ور �عrrا �عمrال صrالحہ ہیں �ور

�عمال صالحہ کا تعلق �نسان کے باطن �ور ضمیر سے ہے۔

علامہ �قبال �عrrا کے سrrاتھ سrrاتھ �ور�� �ور وظیفrrوں پrrر بھی �یمrrان رکھrrتے تھے۔ �س لrrیے کہ یہ

رن قلب کے حصrول کrrا سrrارے مشrاغل �نسrان کی روح کے کrrرب و �ضrrطر�ب کrrو کم کrر کے تسrکی

باعث بنتے ہیں۔ ڈ�کٹر عبد�لحمید ملrrک کے لrrیے علامہ �قبrrال کی �عrrا کی تrrاثیر کrrا �یrrک و�قعہ خالrrد

نظیر صوفی نے لکھا ہے کہ کنگ �یڈورڈ میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈ�کٹر عبد�لحمید ملک بیان کrrرتے

ہیں۔

اا بارہ تیرہ برس گزر گrrئے لیکن ہمrrارے ہrrاں کrrوئی �ولا� ’’میری شا�ی کو تقریب

نہ ہوئی جس کی وجہ سrrے میں �کrrثر مغمrrوم رہتrrا۔ �ن �نrrوں شrrاعر مشrrرق کے

آ�پ مجھ پrrر بrrڑی شrrفقت فرمrrاتے تھے۔ �یrrک آ�نا جانارہتrrا تھrrا �ور ہاں میر� �کثر

روز مrrیرے �وسrrت میrrاں محمrrد شrrفیع نے علامہ مرحrrوم سrrے کہrrا کہ حمیrrد

لی �ولا� کی نعمت سrrے صاحب کے لیے �عا کیجیے کہ �ن کو بھی �للہ تعrrال

سrrrrرفر�ز فرمrrrrائے �ور �ن کی ���سrrrrی ختم ہrrrrو۔ علامہ علیہ �لrrrrرحمہ نے �پrrrrنے

مخصوص �ند�ز میں فرمایا �چھا بھائی کریں گے۔ �وسرے روز میں پھر حاضrر

آ�پ نے فرمایrrا کہ ہم نے تمھrrارے لrrیے �عrrا کrrر �ی ہے �ور زنrrدگی میں ہو� تrrو

�تrrنی شrrدت سrrے �یrrک �فعہ پہلے �عrrا کی تھی۔ �ب تمھrrارے لrrیے کی ہے۔

�نشا ء �للہ خد� �پنا فضل کرے گا۔ �پنی بیrrوی سrrے کہنrrا کہ صrrبح کی نمrrاز

لی نے نrrو کے بعد روز�نہ سورہ مریم کی تلاوت کرتی رہیں �ور �للہ تبrrارک و تعrrال

(�۱۴۵س ماہ بعد ہمیں �یک فرزند عطا فرمایا۔” )

آ�پس میں گہر� تعلق ہے۔ �عا �پنے نتrrائج کے �ظہrrار علامہ �قبال کے خیال میں �عا �ور �و� کا

کے لrrیے تrrدبیر چrrاہتی ہے �ور تrrدبیر �نسrrانی علم و عقrrل کی کارفرمrrائی �ور �پrrنی ذ�ت پrrر �عتمrrا� و ذمہ

��ری کے �حساس کا نام ہے۔ وہ �عا �ور �و� �ونrوں کrو سrاتھ لے کrر چلنrا چrrاہتے ہیں �ور �س بrات پrر

Page 235: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

221

زور �یتے ہیں کہ �س کائنrات کrrو سrrنو�رنے، نکھrrارنے �ور تسrخیر کrrرنے کے لrrیے �نسrان کrو �پrrنی تمrrام

تد�بیر بروئے کار لانی چاہیے۔ علامہ �قبال کے تصور �عا کے متعلق �ن کے بھتیجے شیخ �عجاز �حمد

کا بیان بھی قابل توجہ ہے وہ بیان کرتے ہیں:

’’چچا جان کو �عا پر بڑ� �عتقrrا� تھrrا۔ �ن کrا کلام پڑھrrنے سrے �س �عتقrrا� کrا �ظہrrار ہوتrrا ہے

اا نہیں بلکہ �ل سrrے نکrrل رہی ہے۔ نrrبی �پنے �شعار میں جہاں �عا کی ہے معلوم ہوتrrا ہے کہ �عrrا رسrrم

پر �رو� بھیجنا بھی �ن کے معمولات میں تھا �ور �پنے خطوں میں �س کی تاکید فرمایاصلى الله عليه وسلمکریم

کرتے تھے۔ �یک خط میں لکھا ہے کہ:

’’مسلمان کی بہrترین تلrrو�ر �عrا ہے۔ �س سrے کrام لینrا چrاہیے۔ ہrrر وقت �عrrا

کrrرنی چrrاہیے �ور نrrبی کrrریم صrلی �للہ علیہ وسrلم پrrر �رو� بھیجنrrا چrrاہیے۔” )

۱۴۶)

لی کے �ختیار میں ہے۔ �عا قبول ہrrو یrrا نہ ہrrو یہ �نسrان �عا کو مستجاب کرنا یا نہ کرنا �للہ تعال

آ��می کے �ل میں حوصلہ �ور �مید پید� ہو کی روحانی تربیت کا سامان فر�ہم کرتی ہے۔ �س کے ذریعے

جاتی ہے �ور وہ خد� کی ذ�ت پر بھروسا کرتے ہوئے ہrrر مشrrکل کrrا مقrrابلہ کrrرنے کے لrrیے تیrار ہrrو جاتrrا

ہے۔ بقول ڈ�کٹر عشرت حسن �نور:

آ��می کrrو اا تrrو قلب �نسrrانی کے لrrیے جبلی ہے کہ ’’�قبال کے نز�یک �عrrا �ول

�عا کے بغیر چrrارہ نہیں۔ یہ مrrد� �ور رہنمrrائی حاصrrل کrrرنے کی �یrrک شrrدید

دعنصrrر آ�رزو کا نام ہے۔ �س لحاظ سے تمام مذہبی شعور کا �یک �ہم عامrrل یrrا

لہذ� ومل کا �یک �ند�ز ہے۔ �س کا مقصد روحانی تنویر ہے … ل اا �عا تا ہے۔ ثانی

�عا کا عمل �نسانی �یغو �ور حقیقت مطلقہ کے مابین ر�بطہ قائم کر �یتا ہے۔

اا �عا �پنا �یک �ثر رکھتی ہے۔ وہ ہمارے جrrذبات کrrو عمیrrق تrrر �ور ہمrrارے ثالث

�ر��ے کrrو حrrرکی بنrrاتی �ور �س طrrرح گrrر� و پیش کی �نیrrا میں بrrڑی بrrڑی

(۱۴۷تبدیلیاں لانے کی طاقت و قدرت عطا کرتی ہے۔” )

Page 236: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

222

د�عا �نسان کا �پنے رب سے �یسrrا مکمrrل �ور حقیقی تعلrrق ہے جس میں پrrوری کائنrrات �نسrrان

آ�رزووں �ور تمنrrاوں کrrا خلاصrrہ ہے وصہ بن جrrاتی ہے۔ علامہ �قبrrال کی �عrrا حقیقت میں �ن کrrا �یrrک ح

جن کی �نھوں نے �پنی تمام عمر �پنے کلام �ور بیان سے متنوع �سلوب میں ترجمانی کی۔ علامہ �قبrrال

نے �پنی �عائیہ شاعری کے ذریعے قوم کrrو یہ پیغrrام �یrrا کہ �گrrر ہم عقrrل و خrrر� کے سrاتھ طلب و نظrر

دپرعrزم طrریقے سrے ہم �وبrارہ عrrروج حاصrل کrر کی تمام قوتوں کrو بrروئے کrار لائیں تrو قrدرتی طrور پrrر

سکتے ہیں۔ علامہ �قبال نے �پنی �عائیہ شاعری میں �سrrلامی تعلیمrrات کrrو زنrrدہ �ور متحrrرک نظrrام کی

د�عا کے حو�لے سے ڈ�کٹر عشرت حسن �نور لکھتے ہیں: صورت میں پیش کیا۔ �قبال کے تصور

’’�قبال کے شعری تصور�ت میں تصور �عا بھی ہے۔ �قبال کے کلام کی پہلو

��ری گونrrاگونی �ور بrrو قلمrrونی �س تصrrور �عrrا میں بھی نمایrrاں ہیں۔ �ن کی

�عائیں قلrrبی و�ر��ت کrا نrrتیجہ ہیں۔ �س لrیے جب شrعری زبrان میں ڈھrل کrر

آ�تی ہیں تو �ل پر کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔” ) (۱۴۸سامنے

علامہ �قبrrال کی �عrrائیں شrعری صrورت میں نہ صrrرف �ر�و کلام میں موجrrو� ہیں بلکہ فارسrrی

کلام بھی �عاوں کی رنگارنگی سے مزین ہے جس میں �نھrrوں نے خrrد� کrrو مخrrاطب کیrrا ہے �ور �یrrک

آ�تا ہے۔ وہ خrrد� سrrے �لتجrrا کrrرتے ہیں کہ مجھے �یrrک بrrاخبر رگ عبو�یت میں سرشار نظر �یک حرف رن

�ل عطا فرما جو �شیا کی حقیقت کو سمجھنے کی طاقت رکھتا ہو۔ �یrrک �یسrا �ل جrو تrیری محبت

سے مملو ہو �ور کائنات کو مسخر کر سکتا ہrrو۔ وہ �ل عنrrایت فرمrrا جس میں صrrرف �ور صrrرف تrrیری

ذ�ت ہو۔

رل بrrrrrrrrاخبر بrrrrrrrrدہ رن سrrrrrrrrینہ � یrrrrrrrrا رب! �رو

)۱۴۹( آ�ن نظrrrrrrrر بrrrrrrrدہ �ر بrrrrrrrا�ہ نشrrrrrrrہ ر�نگrrrrrrrرم،

)۱۵۰(د�و �ز بrrا�ہ خrویش �ست آ�ن �ل کہ مسrتی ہrای بدہ

آ�ن �ل کہ �ز خrrو� رفتہ و بیگrrانہ �نrrدیش �ست بگیر

آ�بrrrروی گrrrد�ی خrrrویش خrrrو�جہ من نگrrrاہ ��ر

Page 237: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

223

)۱۵۱( دپر نکنrrrrrد پیrrrrrالہ ر� آ�نکہ ز جrrrrrوی �یگrrrrrر�ں

آ�رزووں کrrو تخلیrrق کرتrrا ہے �ور پھrrر �ن کی تکمیrrل کے لrrیے بے قrrر�ر ہوتrrا ہے۔ وہ �قبال کrrا �ل

حضور بrاری میں کمrال نیrاز منrدی سrے �پrنے ��من کrو پھیلاتے ہیں �ور رب سrے �عrاگو ہrوتے ہیں کہ

دمر�� سrrے بھrrر �ے۔ میں �لتجrrا کرتrrا ہrrوں کہ مrrیری شrrاعری میں وہ میرے مولا میرے ��من کو گل ہائے

تاثیر پید� فرما کہ ہز�ر سrال کے مrر�وں میں زنrدگی کی لہrر �وڑ جrائے۔ �یسrی تrاثیر بخش �ے کہ جrو

د�ور کرے �ور نئی زندگی کی روح پھونک �ے۔ �نسانوں کے �لوں سے �فسر�گی

آ�ہ و نrrrrrrrrrrالہ ر� رمی �ے کہ زمن فrrrrrrrrrrزو�ہ گrrrrrrrrrrر

رک ہrrrrز�ر سrrrrالہ ر� زنrrrrدہ کن �ز صrrrrد�ی من خrrrrا

)۱۵۲(عنچہ �ل گrrrrرفتہ ر� �ز نفسrrrrم گrrrrرہ کشrrrrای

رن لالہ ر� رغ �رو رم من �� تrrrrrrrrازہ کن �ز نسrrrrrrrrی

آ�فتاب بنا سrrکتی ہے۔ �س لی سی توجہ بھی قطرے کو گہر �ور ذرے کو خالق حقیقی کی ��ن

لیے �قبال �عاگو ہیں کہ خد� �نھیں �یسrrی قrrوم عنrrایت فرمrrائے جrrو �ن کے پیغrrام کrrو سrمجھ سrrکے �ور

اا جو�نوں کے لیے �عا کرتے ہیں کہ �ے خrrد�ئے لم �سے پور� کرنے کے لیے جدوجہد کرے �ور خصوص

یزل �ن میں �یسی صلاحیتیں عطا فرما کہ وہ میری بات کو سمجھیں �ور �ن پر عمل پیر� ہوں۔

)۱۵۳(رش خسrrروی بنrrدہئیبدسrrتم خrrامہ ���ی کہ نق

لrrrوح جبیrrrنی �ہئیرقم کش �ین چrrrنینم کrrrر�ہ

)۱۵۴(دن حrrrrrrrرف مrrrrrrrر� بrrrrrrrر جو�نrrrrrrrاں سrrrrrrrہل ک

بہrrrrrrrrrر شrrrrrrrrrان پایrrrrrrrrrاب کن ژرف مrrrrrrrrrر�

عام طور سے �نسان �پنی فلاح و بہبو� کے لیے �عائیں مانگتے ہیں۔ عزت و �ولت �ور مrrد�رج

کی بلندی یا خیر و عافیت کے حصول کے لیے سrrپاس گrrز�ر رہrrتے ہیں۔ بعض طrrول حیrrات کے سrrاتھ

نجrات کے طrالب رہrتے ہیں لیکن �قبrال کی �عrا �پrrنے لrیے نہیں بلکہ قrوم کے لrrیے ہے۔ مثنrوی �سrر�ر

للہی میں �عrrا کrrرتے ہیں کہ �ے خrrد� یہ �نیrrا تrrیرے ہی رہ � خrrو�ی میں حمrrد کے �شrrعار کے بعrrد بارگrrا

Page 238: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

224

سrrہارے قrrائم ہے۔ تrrو ہی ہمیں وہ روشrrن نشrrانیاں عنrrایت فرمrrا �ے کہ جن کے سrrامنے �شrrمنوں کی

گر�نیں جھک جائیں۔ �ے �للہ ہمارے �لوں کو پھیر �ے، مسلمانوں کو �یک بار پھر سربلند کر �ے۔

رشrrrrrrتہ ی وحrrrrrrدت چrrrrrrو قrrrrrrوم �ز �سrrrrrrت ���

رر مافتrrrrrrrrrrا� صrrrrrrrrrrد گrrrrrrrrrrرہ بrrrrrrrrrrرروی کrrrrrrrrrrا

مrrrrrrrا پریشrrrrrrrان �ر جہrrrrrrrان چrrrrrrrو �خrrrrrrrتریم

ہمrrrrrrrrrrدم و بیگrrrrrrrrrrانہ �زیrrrrrrrrrrک �یگrrrrrrrrrrریم

دکن بrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاز �ین �ور�ق ر� شrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیر�زہ

دکن آ�ئین محبت تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrازہ بrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاز

)۱۵۵(رل تسrrrrrrrrrrrrrلیم بخش رہrrrrrrrrrrrrrرو�ن ر� مrrrrrrrrrrrrrنز

مم بخش رت �یمrrrrrrrrrrrrrrrان �بrrrrrrrrrrrrrrrر�ہی قrrrrrrrrrrrrrrrو

علامہ �قبال نے جو مناجات غزنی کے ویrrر�نہ میں کہی �س میں بھی مسrrلمانوں کی نrrاگفتہ بہ

حالت کا نقشہ کھینچا ہے۔ فرماتے ہیں کہ جس طرف نگاہ جاتی ہے فتنہ و فسا� برپا ہے، بrrد�منی کrrا

�ور �ورہ ہے۔ سrrچائی �ور محبت کrrا کہیں نrrام و نشrrان نہیں۔ مسrrلمانوں کے ر�سrrتے غrrیر و�ضrrح �ور

منزلیں بے نشان ہیں۔ �ن کے �ل سوز سے خrrالی ہrrو چکے ہیں۔ �س لrrیے �عrrا ہے کہ خrrد� �س خrrاکی

میں پھر سے شعلے پید� کر �ے �ور یہ پھر سے �پنی کھوئی ہوئی منزل حاصل کر سکے۔

آ�فrrrrrrrrrrرینئیشrrrrrrrrrrعلہ رک �و بrrrrrrrrrrاز �ز خrrrrrrrrrrا

آ�فrrrrrrrrrrrrrrرین آ�ن جسrrrrrrrrrrrrrrتجو بrrrrrrrrrrrrrrاز آ�ن طلب

رب �نrrrrrrrrrrrدرون �ور� بrrrrrrrrrrrدہ بrrrrrrrrrrrاز جrrrrrrrrrrrذ

رن ذوفنrrrrrrrrrrrrrrrون �ور� بrrrrrrrrrrrrrrrدہ آ�ن جنrrrrrrrrrrrrrrrو

)۱۵۶(شrrrrrrrrrrrrrrرق ر� کن �ز و جrrrrrrrrrrrrrrو�ش �سrrrrrrrrrrrrrrتو�ر

آ�ر صrrrrrrrrrrrrrبح فrrrrrrrrrrrrrر�� �ز گریبrrrrrrrrrrrrrانش بrrrrrrrrrrrrrر

علامہ �قبال نے �یک �عا ’’ہمدم‘‘ عطا کرنے کے لrrیے نہrrایت خشrrوع و خضrوع سrrے مrrانگی

Page 239: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

225

آ�خری بند میں ہے۔ فرمrrاتے ہیں کہ �ے خrrد� میں �وسrrروں کے لrrیے شrrمع رر خو�ی کے ہے۔ یہ �عا �سر�

آ�گ ہے �س کrrو بجھrrا کی مانند جلتا ہوں۔ میں �یک غمگسار کے �نتظار میں ہوں۔ میرے �ل میں جو

�ے یا �یک ہمدم عطا فرما۔ جو میری کیفیت کو سمجھ سکے۔ کائنات کی ہر شے �پنا رفیق و ہمrrدم

رکھتی ہے لیکن میں �کیلا ہوں تو �پنے کرم کی نظر کر �ور مجھے نو�ز �ے۔

خrrrrrrrrو�ہم �ز لطrrrrrrrrف تrrrrrrrrو یrrrrrrrrاری ہمrrrrrrrrدمی

رز فطrrrrrrrrrrrrrrrrrرت من محrrrrrrrrrrrrrrrrrرمی �ز رمrrrrrrrrrrrrrrrrrو

ئی فrrrrrrrrrrrرز�نہ ئیہمrrrrrrrrrrrدمی �یrrrrrrrrrrrو�نہ آ�ن بیگrrrrrrrrrrrrrrrrrانہ رل �ین و ئی�ز خیrrrrrrrrrrrrrrrrrا

)۱۵۷(رن �و سrrrrrrrrrrrrپارم ہrrrrrrrrrrrrوی خrrrrrrrrrrrrویش تابجrrrrrrrrrrrrا

رل �و روی خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrویش بrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrازبینم �ر �

دچھے بنrrد آ�غاز میں مناجات کے عنو�ن سے �یک نظم ملrrتی ہے جس کے ’’جاوید نامہ‘‘ کے

ہیں۔ پہلے بند میں �سی کیفیت کا �ظہار ہے کہ �نسان کو ہم نفس کی خو�ہش رہتی ہے۔

)۱۵۸(آ�رزوی ہم نفس می سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوز �ش

آ�مrrrrrrrrrrrوز �ش نrrrrrrrrrrrالہ ہrrrrrrrrrrrای �ل نrrrrrrrrrrrو�ز فارسی شاعری میں جہاں �قبال نے �پنی �یگر تمناوں کrو �عrrاوں کی لrڑی میں پرویrا ہے۔ وہrrاں �یک شدید خو�ہش یہ بھی ہے کہ بعد �ز موت �ن کی خrrاک گrrل لالہ کی شrrکل میں �وبrrارہ جلrrوہ گrrر ہوتا کہ وہ ��غ جو �ن کے �ل و جگر میں ہے لالے کی صورت میں �وبrrارہ جلrrوہ گrrر ہrrو �ور �نیrا و�لrrوں کو �ن کا پیغام پہنچا سکے �ور تمام تrrر کائنrات میں یہ پیغrrام پھیrل جrrائے �ور ہrر قrوم �س سrے یکسrاںآ�ب و فیض یrrاب ہrrو �ور �ن کی خrrاک سrrے ��و�ی نغمے نکلیں �ور ہrrر ذرے سrrے چنگrrاریوں کی سrrی

تاب پید� ہو جائے۔

)۱۵۹(چrrrrrrون بمrrrrrrیرم �ز غبrrrrrrار من چrrrrrrر�غ لالہ سrrrrrrازرغ مrrrrrrر� سrrrrrrو�ز�ن بصrrrrrrحر�ی مrrrrrrر� تrrrrrrازہ کن ��

رر نغمہ ��و� بrrrrrrrrر فrrrrrrrrروز خrrrrrrrrاکم بہ نrrrrrrrrو

Page 240: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

226

)۱۶۰( رل شrrrrrrrرر بrrrrrrrدہ ہrrrrrrrر ذرہ مrrrrrrrر� پrrrrrrrر و بrrrrrrrاآ��می کrو �پrنی جگہ �قبال کا فلسفہ �عا یہ ہے کہ خد� سے �عrrا کے ذریعے مrانگنے کے بعrد جامد و خاموش نہیں ہونا چاہیے بلکہ �س کے حصول کے لیے پوری مستعدی سے کوشاں ہونا چاہیے۔ �ن کے نز�یک �عا کے ساتھ عمrrل بھی ضrrروری ہے۔ یہی فکrrر ’’بچے کی �عrrا‘‘ میں �کھrrائی �یrrتی ہے جس میں غریبوں کی حمایت، �ر�مندوں سے محبت �ور وطن کی زینت کا ولولہ نصیب کrrرنے کی

�لتجا کی گئی ہے۔آ�تی ہے �عrrrrrrrrrا بن کے تمنrrrrrrrrrا مrrrrrrrrrیری لب پہ زنrrrrدگی شrrrrمع کی صrrrrورت ہrrrrو خrrrrد�یا مrrrrیری

د�ور �نیrrا کrrا مrrرے �م سrrے �نrrدھیر� ہrrو جrrائےہر جگہ میرے چمکنے سrrے �جrrالا ہrrو جrrائے

)۱۶۱(ہrrrو مrrrرے �م سrrے یrrrونہی مrrrیرے وطن کی زینتجس طrrرح پھrrول سrrے ہrrوتی ہے چمن کی زینت

علامہ �قبال کی �بتد�ئی شاعری میں مناظر قدرت کا ذکر بrrڑے جrrذباتی �ور رومrrانی �نrrد�ز میں ملتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ حب وطن بھی �کھائی �یتی ہے مگر �ہrrل وطن کی بے حسrی �ور جمrrو� سrےآ�رزو رکھrrتے ہیں جہrاں پریشان ہو کر �نیا کی �نجمن سے �لگ تھلگ محفل فطرت میں جانشrینی کی آ�لام و �فکrrار۔ وہ �س شrrوریدہ مrrاحول سrrے ہٹ کrrر پرسrrکون جگہ کے نہ �نیا کا رنج و غم ہو نہ شورش

آ�رزو کا �ظہار �س طرح کرتے ہیں۔ متلاشی ہیں �ور خد� کی بارگاہ میں �پنی �نیrrrا کی محفلrrrوں سrrrے �کتrrrا گیrrrا ہrrrوں یrrrا ربکیrrا لطrrف �نجمن کrrا جب �ل ہی بجھ گیrrا ہو

آ�رزو ہے مrrrrrیری مرتrrrrrا ہrrrrrوں خامشrrrrrی پrrrrrر یہ ��من میں کrrوہ کے �ک چھوٹrrا سrrا جھونrrپڑ� ہو

)۱۶۲(آ�ز�� فکrrrrrر سrrrrrے ہrrrrrوں عrrrrrزلت میں �ن گrrrrrز�روں

�نیrrrا کے غم کrrrا �ل سrrrے کانٹrrrا نکrrrل گیrrrا ہو

�نیا کے ہنگاموں سے �ور رہنے کی خو�ہش کے باوجو� �قبال خدمت �نسانی �ور رہنمائی قومی

Page 241: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

227

کے جذبے سے نکل نہیں سکے۔ �پrنی قrوم کی بھلائی کی فکrر �ور لوگrrوں کی رہنمrrائی کrا خیrال ہrrر

للہی میں پکار �ٹھتے ہیں۔ رہ � آ�تا ہے۔ �س لیے بارگا وقت �ن پر مسلط نظر

ر�توں کrrو چلrrنے و�لے رہ جrrائیں تھrrک کے جس �م

�میrrrrrrrrrrد �ن کی مrrrrrrrrrrیر� ٹوٹrrrrrrrrrrا ہrrrrrrrrrrو� �یrrrrrrrrrrا ہو

بجلی چمrrک کے �ن کrrو کٹیrrا مrrری �کھrrا

�ے

آ�سrrrماں پہ ہrrrر سrrrو بrrrا�ل گھrrrر� ہrrrو� ہو جب

آ�ئے جس �م شrrrrبنم وضrrrrو کrrrrر�نے پھولrrrrوں کrrrrو

رونrrrrrrا مrrrrrrر� وضrrrrrrو ہrrrrrrو نrrrrrrالہ مrrrrrrری �عrrrrrrا ہو

)۱۶۳(ہrrrrrrر �ر� منrrrrrrد �ل کrrrrrrو رونrrrrrrا مrrrrrrر� رلا �ے

بے ہrrوش جrrو پrrڑے ہیں شrrاید �نھیں جگrrا �ے

لی تعلیم کی غrrرض سrے یrrورپ تشrریف لے گrrئے مگrر ہندوسrrتان سrے۱۹۰۵ ء میں �قبrrال �عل

آ�سrrتانے پrrر حاضrrری رو�نگی سے قبل نذر�نہ عقیدت پیش کرنے کے لیے حضrrرت نظrrام �لrrدین �ولیrrا کے

�ی �ور �یک نظم میں �پنے �ر��وں کا �ظہار کرتے ہوئے کامیابی کی �عا مانگی۔

چلی ہے لے کے وطن کے نگrrrrrrrار خrrrrrrrانے سے

وذت کشrrrاں کشrrrاں مجھ کو rrrرب علم کی ل شrrrر�

رت صrrrحر� ہrrrوں رر کrrrرم پrrrر، �رخ rrrر ہے �بrrrنظ

رج باغبrrrrاں مجھ کو کیrrrrا خrrrrد� نے نہ محتrrrrا

)۱۶۴(رت مہrrrrrر ہrrrrrوں زمrrrrrانے میں فلrrrrrک نشrrrrیں صrrrrف

تrrrrری �عrrrrا سrrrrے عطrrrrا ہrrrrو وہ نر�بrrrrاں مجھ کو

�قبال نے یہاں �پrrنے خrrاص ذہrنی رجحrان �ور عقیrدے کی طrرف بلیrغ �شrار� کیrا ہے کہ �یrنے

آ�پ کی �عrrا للہی سrrے �عrrا کی �لتجrrا کrrر رہے ہیں کہ و�لی تو صrrرف خrrد� کی ذ�ت ہے۔ وہ محبrrوب �

Page 242: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

228

آ�سrrمان علم و ��نش پrrر مہrrر کی طrrرح چمrrک �ٹھrrوں۔ وہ آ� جrrائے کہ میں سے مجھے وہ سیڑھی میسrrر

آ�رزووں کrrا آ�رزوں کے پrrور� ہrrونے کی �عrrا کrrریں۔ للہی سrrے ملتجی ہیں کہ وہ خrrد� سrrے مrrیری محبrrوب �

�ظہار �س طرح کیا ہے۔

آ�گے مقrrrrrrام ہم سrrrrrrفروں سrrrrrrے ہrrrrrrو �س قrrrrrrدر

رل مقصrrrrو� کrrrrارو�ں مجھ کو کہ سrrrrمجھے مrrrrنز

)۱۶۵(رن قلم سrrے کسrrی کrrا �ل نہ �کھے مrrری زبrrا

آ�سrماں مجھ کو رر rو زیrکوہ نہ ہrے شrکسی س

�قبrrال نے �پrrنی و�لrrدہ �مrrام بی بی کے لrrیے �یrrک نظم ’’و�لrrدہ مرحrrومہ کی یrrا� میں‘‘ لکھی۔

�گرچہ �قبال نے �س کے علاوہ بھی مرثیے لکھے مگر یہ مرثیہ سب سے جد�گانہ ہے۔ بقrول ڈ�کrٹر سrید

وقار عظیم:

’’�قبال کی شخصیت �و مختلف �ند�زوں میں جلوہ گر ہوئی �یrrک شخصrrیت

تrrو �قبrrال کی وہی فلسrrفیانہ شخصrrیت ہے جس کی بrrدولت �قبrrال کrrو �ر�و

شrrاعری میں �یrrک منفrrر� حیrrثیت ملی ہے �ور �وسrrری شخصrrیت �س مجبrrور و

آ�نسو بہrrاتے وقت یہ بھrrول جاتrrا ہے مغموم �نسان کی ہے جو ماں کی یا� میں

(۱۶۶کہ وہ �یک مفکر ور فلسفی بھی ہے۔” )

�قبال نے و�لدہ کی وفات پر بے قر�ری �ور �ضطر�ب کا �ظہار کیا ہے مگر فلسفہ حیات و موت

پر غور کرنے کے بعد �نھوں نے و�لدہ کی جد�ئی کے رنج و غم کو �پrrنی ذ�ت میں �یسrrے سrrمو لیrrا ہے

کہ یہ جد�ئی �قبال کے �ل میں �یک مقدس و پاکیزہ کیفیت �ختیار کر گئی ہے۔ نظم کا �ختتام �عائیہ

ہے۔ �قبال نے جو �ند�ز �پنایا ہے �پنے کسی جد� ہونے و�لی عزیز ہسrrتی کے بrrارے میں پسrrماندگان کی

�عا �ور خو�ہش بھی یہی ہوتی ہے۔ �پنی و�لrrدہ کrو سrپر� خrد� کrرتے ہrوئے وہ �عrاگو ہیں کہ جس طrرح

رب فیض کrرتے تھے۔ خrrد� زندگی میں و�لدہ ماجدہ �یک مہتrاب کی طrرح تھیں جن سrے لrrوگ �کتسrا

کرے کہ �ن کی قبر بھی نور سے معمور ہو �ور خد� �ن کی لحد پر �پنی رحمت کا نزول فرماتا رہے۔

Page 243: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

229

دفروز�ں ہrrrrrrrrو تrrrrrrrrر� دسحر مرقrrrrrrrrد رن رل �یrrrrrrrrو� rrrrrrrrمث

نrrrrور سrrrrے معمrrrrور یہ خrrrrاکی شبسrrrrتان ہrrrrو تrrrrر�

)۱۶۷(آ�سrrماں تrrیری لحrrد پrrر شrrبنم �فشrrانی کrrرے

درسrrتہ �س گھrrrر کی نگہبrrrانی کrrرے سrrبزہ نو

�قبال کے خیال میں �عا �نسان میں مثبت �ور صحت منrrد تبrrدیلی کrrا بrrاعث بنrrتی ہے۔ �نھیں

یقین کامل تھا کہ �عا مستجاب ہو یا نہ ہو لیکن �نسان پر �پنے خوشگو�ر �ثر�ت ضرور مرتب کرتی ہے۔

د�عrrrrا سrrrrے قضrrrrا تrrrrو بrrrrدل نہیں سrrrrکتی تrrrrری

مگrrrر ہے �س سrrrے یہ ممکن کہ تrrrو بrrrدل جrrrائے

)۱۶۸(آ�رزو پrrrrrوری تrrrrrری �عrrrrrا ہے کہ ہrrrrrو تrrrrrیری

آ�رزو بrrrrrrدل جrrrrrrائے مrrrrrrری �عrrrrrrا ہے تrrrrrrری

�قبال بنیا�ی طور پر �یک باخبر �ل کے خو�ہش منrrد ہیں جrrو �شrrیا کی حقیقت کrا ��ر�ک کrrر

آ�شنا سکے �ور �پنی ذ�ت کے گر� فصیلیں توڑ کر کائنات کو مسخر کرنے کی تاب رکھتا ہو، جو پیغام

اا نوجrrو�ن نسrrل تrrک پہنچrrانے کی صrrلاحیت rrروں خصوصrrہو، منزل سے و�قف ہو �ور پھر وہی پیغام �وس

آ�گے بrrڑھ کrrر بھی رکھتا ہو۔ یہی خو�ہشات �قبال کی �عrrاوں میں جھلکrrتی ہیں۔ �قبrrال �پrrنی ذ�ت سrrے

جس طبقہ کے لیے زیا�ہ فکرمند تھے وہ نوجو�نوں کا ہی تھrrا۔ �ن کی �عrrاوں کrا مرکrrز و محrور نوجrو�ن

نسل تھی کیونکہ �بھرنے و�لی نسلوں ہی میں وہ قوت ہوتی ہے جو قوموں کی قسمت بدل �یrrتی ہیں کہ

یہ نوجو�ن �پنی طاقت �ور کوہ شکن �ر��وں سے قوم کو �س کا کھویا ہو� �قتد�ر و�پس �لانے میں سrrرخرو

ہوں گے �ور �عا کرتے ہیں۔

دسحر �ے رہ آ� جو�نrrrrrrrrrrrrrrrوں کrrrrrrrrrrrrrrrو مrrrrrrrrrrrrrrrری

پھrrrrrر �ن شrrrrrاہیں بچrrrrrوں کrrrrrو بrrrrrال و پrrrrrر �ے

)۱۶۹(آ�رزو مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیری یہی ہے خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�یا!

رر بصrrrrrrrrیرت عrrrrrrrrام کrrrrrrrrر �ے مrrrrrrrrر� نrrrrrrrrو

Page 244: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

230

آ�ہ و ز�ریاں، کیفیت سوز و گrrد�ز �ور جسrrتجو کی وہی لگن میری بے خو�بیاں، �ختر شماریاں،

جو میر� سرمایہ حیrات ہے �ن نوجو�نrوں کrو عطrا ہrو۔ �قبrال کے �ل کی تrڑپ �یrک طویrل �عrrا بنrتی ہے

کیونکہ نئی قومی، سیا�ت و قیا�ت کا �نحصار قوم کے نوجو�نوں کی صحیح تربیت پر ہے۔

مجھے عشrrrrrrrrrrق کے پrrrrrrrrrrر لگrrrrrrrrrrا کrrrrrrrrrrر �ڑ�

مrrrrrrrrrrری خrrrrrrrrrrاک جگنrrrrrrrrrrو بنrrrrrrrrrrا کrrrrrrrrrrر �ڑ�

آ�ز�� کر خrrrrrrrrrrrrر� کrrrrrrrrrrrrو غلامی سrrrrrrrrrrrrے

جو�نrrrrrrrوں کrrrrrrrو پrrrrrrrیروں کrrrrrrrا �سrrrrrrrتا� کر

ہrrrrrrrrrrری شrrrrrrrrrrاخ ملت تrrrrrrrrrrرے نم سrrrrrrrrrrے ہے

نفس �س بrrrrrrrrrrدن میں تrrrrrrrrrrرے �م سrrrrrrrrrrے ہے

جگrrrrrrrر سrrrrrrrے وہی تrrrrrrrیر پھrrrrrrrر پrrrrrrrار کر

تمنrrrrrrrrrا کrrrrrrrrrو سrrrrrrrrrینوں میں بیrrrrrrrrrد�ر کر

)۱۷۰(جو�نrrrrrrrrrوں کrrrrrrrrrو سrrrrrrrrrوز جگrrrrrrrrrر بخش �ے

مrrrrrrrrrrر� عشrrrrrrrrrrق مrrrrrrrrrrیری نظrrrrrrrrrrر بخش �ے

�قبال نوجو�نوں کو حکمت کلیمی سے نو�زنا چاہتے ہیں۔ جان �فrروز، سrینہ تrاب، نrrور بصrیرت

جrrو شrrرط ر�ہ ہے وہ عطrrا کرنrrا چrrاہتے ہیں۔ �قبrال کی یہ خrrو�ہش �ن کی �عrrاوں کی معrrر�ج ہے کہ جrrو

آ�بد�ر �نھیں ملے ہیں �سے �پنے قافلے میں لٹانے کے لیے بے چین ہیں۔ د�ر

)۱۷۱(مrrrrrrrrrrrrرے قrrrrrrrrrrrrافلے میں لٹrrrrrrrrrrrrا �ے �سے

لٹrrrrrrrrrrrrا �ے! ٹھrrrrrrrrrrrrانے لگrrrrrrrrrrrrا �ے �سے

نوجو�ن نسل کے �ل کی بید�ری کے لیے �عا کرتے ہیں کہ خد� تجھے کسی طوفrrان سrrے ہم

آ� جrrائے۔ تrrیرے سrمندر کی موجrrوں میں کrوئی حrrرکت و عمrrل کنار کrرے۔ تrrیری زنrدگی میں �نقلاب

نہیں۔ مثال ہے:

آ�شrrrنا کrrrر �ے خrrrد� تجھے کسrrrی طوفrrrان سrrrے

Page 245: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

231

کہ تrrrیرے بحrrrر کی موجrrrوں میں �ضrrrطر�ب نہیں

)۱۷۲(تجھے کتrrاب سrrے ممکن نہیں فrrر�غ کہ تو

رب کتrrاب نہیں کتrrاب خrrو�ں ہے مگrrر صrrاح

مولانا غلام رسول مہر �س حو�لے سے لکھتے ہیں:

’’�قبال نوجو�ن سے یہ کہہ رہے ہیں کہ تیرے �ل میں کسrی بلنrد مقصrد کی

آ�تrrا ہے۔ �عrrا یہی ہے کہ خrrد� یہ آ�رزو ہے نہ عشق حقیقی کا کوئی جذبہ نظrrر

(۱۷۳چیزیں تجھے عطا کر �ے۔”)

�قبال نے �پنے بیٹے جاوید کو بہت سی نصیحتیں کیں �ور �عrrائیں �ی ہیں جrrو �ن کی پrrدر�نہ

رن �خلاق �یکھنا چاہتے تھے �ن کا بیان �نھوں آ�ئینہ ��ر ہیں۔ وہ �پنے نور نظر میں جو محاس شفقت کی

نے نہrایت بلیrغ �نrrد�ز میں کیrا ہے۔ بظrاہر یہ نظمیں �نھrrوں نے �پrrنے بیrٹے کے لrیے کہیں مگrر �ر پrر�ہ

�نھوں نے قوم �ور ملت کے نوجو�نوں سے خطاب کیا ہے �ور �ن کے لrrیے �عrrاگو ہیں۔ �قبrrال سrrمجھاتے

ہیں کہ خو�ی کی صحیح تربیت میں ہی �بدی زندگی کا ر�ز پوشیدہ ہے۔ ز�غ کی صحبت نے شrrاہین

بچوں کی خصلتیں خر�ب کر �ی ہیں۔ مغربی تہذیب کی حشر سامانیاں نوجو�نوں کو تباہ کر رہی ہیں

ررفہرست بے حیائی ہے۔ �س لیے �عا کرتے ہیں: جن میں س

ہrrrrrrrrrوئی نہ ز�غ میں پیrrrrrrrrrد� بلنrrrrrrrrrد پrrrrrrrrrرو�زی

خrrر�ب کrrر گrrئی شrrاہیں بچے کrrو صrrحبت ز�غ

)۱۷۴(آ�نکھ میں بrrrrrاقی حیrrrrا نہیں ہے زمrrrrrانے کی

خrrrrد� کrrrrرے کہ جrrrrو�نی تrrrrری رہے بے ��غ

مغربی تہذیب و تمدن کا فروغ �قبال کے لیے پریشان کن ضرور تھا مگر نہاں خانہ �ل میں یہ

رر حrrالات کrrو سrrمیٹنے �ور �نحطrrاط و زو�ل کے �طمینrrان موجrrو� تھrrا کہ �ن کے سrrینوں میں موجrrو� نrrو

گر��ب سے نکالنے میں ضرور کامیاب ہو جائے گا۔

جrrrrrrrrوہر میں ہrrrrrrrrو لا �لا تrrrrrrrrو کیrrrrrrrrا خrrrrrrrrوف

Page 246: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

232

تعلیم ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو گrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو فرنگیrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrانہ

)۱۷۵(رخ گrrrrrrrrrrل پrrrrrrrrrrر چہrrrrrrrrrrک ولیکن شrrrrrrrrrrا

آ�شrrrrrrrrrrیانہ کrrrrrrrrrrر �پrrrrrrrrrrنی خrrrrrrrrrrو�ی میں

�قبال کی شrاعری کrا �وسrر� محrور �مت مسrلمہ ہے۔ �ن کے سrrامنے مسrلمان کی زنrrدگی کrا

آ�ن حکیم کی تعلیم ہے �ور �وسری طرف رسول �یک مثالی تصور تھا جس کا سرحشمہ �یک طرف تو قر

کی پrrاکیزہ �ور برگزیrrدہ ذ�ت جس میں �نسrrانی فکrrر و عمrrrل �ور �خلاق کے �وصrrrافصلى الله عليه وسلم�کrrرم

�حسن ترین �نrد�ز میں موجrو� ہیں۔ �قبrال نے مسrلمانوں کی تمrدنی �ور سیاسrی بrدحالی کrا جrو نقشrہ

�یکھا �س سے �ن کا �ل مضطرب �ور بے چین رہتrا تھrrا �ور �سrی بے چیrنی، �ضrطر�ب �ور بے بسrی و

مجبوری کی کیفیت کے باعث �ن کی �عاوں میں کہیں کہیں شکوہ کا �ند�ز �کھائی �یتrrا ہے۔ جس

کی نمایاں مثال نظم ’’شکوہ‘‘ ہے۔ یہ �یک شخص کی ذ�تی فریا� نہیں بلکہ �یک �جتمrrاعی گلہ ہے۔

�قبال نے �س نظم میں مسلمانوں کے لاشrrعوری �حساسrrات کی ترجمrrانی کی ہے۔ شrrکوہ کے موضrrوع

کے حو�لے سے سلیم �حمد لکھتے ہیں:

’’�یrrک طrرف �ن کrrا یہ عقیrدہ ہے کہ وہ خrrد� �ور �س کے محبrوب کی سrب

سrrے چہیrrتی �مت ہیں �ور �س لrrیے خrrد� کی سrrاری نعمتrrوں کی سrrز�و�ر �ور

�وسری طرف یہ ناقابل تر�ید حقیقت ہے کہ �ن کrrا مکمrrل زو�ل ہrrو چکrrا ہے۔

عقیدے �ور حقیقت کے �س ٹکر�و سے مسلمانوں کا وہ مخصrrوص �لمیہ پیrrد�

(۱۷۶ہوتا ہے جو شکوہ کا موضوع ہے۔” )

للہی بھی ہے �ر�و �عrrائیہ شrrاعری میں یہ �پrrنی نrrوعیت کی یگrانہ �ور منفrrر� نظم ہے۔ یہ شrکوہ �

�ور سrrاتھ ہی سrrاتھ بہrrترین �عrrوت عمrrل بھی ہے۔ �قبrrال نے �یسrrا �نrrد�ز �ختیrrار کیrrا ہے کہ جس میں

للہی میں پیش کر کے گلے شکوے �ور �عrrا کrا رہ � مسلمانوں کے زندہ جاوید عظیم �لشان کارنامے بارگا

ملا جلا �ند�ز �پنایا ہے۔

ہے بجrrrrrrا شrrrrrrیوہ تسrrrrrrلیم میں مشrrrrrrہور ہیں ہم

Page 247: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

233

وصہ �ر� سrrrrrrrrrrrrrناتے ہیں کہ مجبrrrrrrrrrrrrrور ہیں ہم ق

سrrاز خrrrاموش ہیں فریrrا� سrrے معمrrور ہیں ہم

آ�تrrrrا ہے �گrrrrر لب پہ تrrrrو معrrrrذور ہیں ہم نrrrrالہ

)۱۷۷(�ے خrrrrrد� شrrrrrکوہ �ربrrrrrاب وفrrrrrا بھی سrrrrrن لے

رگلا بھی سrrrن لے خrrrوگر حمrrrد سrrrے تھrrrوڑ� سrrrا

رز بیان کے حو�لے سے رفیع �لدین ہاشمی کہتے ہیں: �قبال کے �س �ند�

آ�مrrیز �نrrد�ز میں لی سrrے کچھ طعن ’’�س نظم میں بعض جگہوں پrrر خrrد� تعrrال

مخاطب کر کے �س کی بے �عتنائی و بے نیازی کا گلہ شکوہ کیا ہے۔ �سrrے

ہم علامہ �قبrrال کے کمrrال فن کrrا نفسrrیاتی حrrربہ قrrر�ر �ے سrrکتے ہیں۔” )

۱۷۸)

رت آ�شrوب تھrrا یrاس و بیم کی �س صrور دپر ’’شrکوہ‘‘ کrrا �ور �نیrا بھrر کے مسrلمانوں کے لrrیے

حال کا نتیجہ غیر یقینی ہی تھا۔ مگر �قبال کی خو�ہش تھی کہ مسrلمانوں کے �ل پھrر �یrنی جrوش و

وصہ میں �ن کی خو�ہش �عا کے روپ میں ڈھل گrrئی ہے۔ آ�خری ح جذبہ سے لبریز ہو جائیں۔ نظم کے

للہی میں رہ � وہ جب �مت مسلمہ کو مشکلات میں گھر� ہو� �یکھتے ہیں تو �ن کے حrrل کے لrrیے بارگrrا

�عا کرتے ہیں۔

آ�سrrrrrrاں کrrrrrrر �ے مشrrrrrrکلیں �مت مرحrrrrrrوم کی

دمور بے مrrrrایہ کrrrrو ہمrrrrدوش سrrrrلیماں کrrrrر �ےرس نایrrاب محبت کrrو پھrrر �رز�ں کrrر �ے جن

ر�یrrر نشrrینوں کrrو مسrrلماں کrrر �ے ہنrrد کے

)۱۷۹(جrrrrوئے خrrrrوں می چکrrrrد�ز حسrrrrرت �یrrrrرینہ ما

می تپrrrrrrrrد نrrrrrrrrالہ بہ نشrrrrrrrrتر کrrrrrrrrدہ سrrrrrrrrینہ ما

�قبrrrال نے �س نظم میں فطrrrری شrrrاعر�نہ شrrrوخی سrrrے کrrrام لیrrrا ہے۔ یہ �یrrrک خو�شrrrناس �ور

Page 248: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

234

خد�شناس بندے کا �ند�ز ہے جس کے متعلق میرز� ��یب لکھتے ہیں:

’’یہاں �س نکتے کو فر�موش نہیں کرنا چاہیے کہ �ن کی شوخی کسrrی قسrrم

کی گستاخی، تمر� یا کج فہمی سrے صrورت پrذیر نہیں ہrوتی بلکہ یہ نrتیجہ

ہے �س گہرے �ور ناقابل شکست �عتما� کا جو �نھیں �پنے �للہ کی بے پایrrاں

شفقتوں پر ہے۔ گویا یہ شوخی علامہ کو �پنے رب سے قrrریب تrrر کrrر �یrrتی ہے

�ور �س طرح وہ جو کچھ کہتے یا مانگتے ہیں �پrrنے خrrالق حقیقی کے قrrریب

(۱۸۰تر ہو کر کہتے یا مانگتے ہیں۔” )

شکوہ کا �یک �ور �ند�ز �یکھیے جہاں �قبال کrو گلہ ہے کہ �پrrنے لrیے لامکrاں �ور مrrیرے لrrیے

د�عا ہی ہے۔ حدو�۔ مجھے بھی لامکانی صفت سے نو�ز۔ گلہ ہے مگر �ر پر�ہ

)۱۸۱(تrrیری خrrد�ئی سrrے ہے مrrیرے جنrrوں کrrو گلہ

دسو �پrrrrنے لrrrrیے لامکrrrrاں مrrrrیرے لrrrrیے چrrrrار

�قبال مسلماں قوم کے لیے �عاگو ہیں کہ وہ پھrrر سrrے عظمت رفتہ کrrو حاصrrل کrrر سrrکیں �ور

�ن میں وہی �وصاف پیrد� ہrrو جrrائیں جrrو �ن کے �سrrلاف کrا طrرہ �متیrrاز تھrrا۔ �نھrrوں نے مسrلمانوں کے

�تحا� �ور �ن کی روحانی و ما�ی ترقی کی �عا بڑی �ر�مندی سے کی ہے۔

ونا �ے رل مسrrrrrrلم کrrrrrrو وہ زنrrrrrrدہ تم یrrrrrrا رب، �

جrrو قلب کrrو گرمrrا �ے جrrو روح کrrو تڑپrrا �ے

پھر و��ی فار�ں کے ہر ذرے کrrو چمکrrا �ے

رق تقاضrrا �ے پھrrر شrrوق تماشrrا �ے پھrrر ذو

)۱۸۲(محrrrrrrروم تماشrrrrrrا کrrrrrrو پھrrrrrrر �یrrrrrrدہ بینrrrrrا �ے

�یکھrrrrrا ہے جrrrrrو کچھ میں نے �وروں کrrrrrو بھی

�کھلا �ے

�ر�صrrل مسrrلماں خو�بیrrدہ ہی نہیں رہے بے حسrrی �ور تعطrrل کrrا شrrکار تھے۔ جمrrو� کی �س

Page 249: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

235

کیفیت نے متاع �ین و ملت کے لٹ جانے کا غم �س کے �ل سے نہ صرف چھین لیا بلکہ �حسrrاس

زیاں سے بھی محروم کر �یا۔ �س لیے �قبال �لتجا کرتے ہیں۔

آ�ہrrrو کrrrو پھrrrر سrrrوئے حrrrرم لے چل بھٹکے ہrrrوئے

�س شrrہر کے خrrوگر کrrو پھrrر وسrrعت صrrحر� �ے

رل ویrrrر�ں میں پھrrrر شrrrورش محشrrrر کر پیrrrد� �

�س محمrrrل خrrrالی کrrrو پھrrrر شrrrاہد لیلا �ے

)۱۸۳(رر مصrrrrrrrیبت کا آ�ثrrrrrrrا �حسrrrrrrrاس عنrrrrrrrایت کrrrrrrrر

�مrrrrrrrروز کی شrrrrrrورش میں �ندیشrrrrrrrہ فrrrrrrrر�� �ے

�قبال خد� سے �عا کرتے ہیں کہ �ے خد� مrrیرے کلام میں تrrاثیر بخش �ے تrrاکہ وہ مسrrلمان

رگ �ر� کrrا کrrام �ے۔ وہ غفلت کی نینrrد سrrے بیrrد�ر ہrrو جو سو چکے ہیں �ن کے و�سطے میر� کلام بان

آ�ن کی محبت �ن کے �لوں میں پھر سے ر�سخ ہو جائے۔ جائیں �ور �سلام �ور قر

چrrrrاک �س بلبrrrrل تنہrrrrا کی نrrrrو� سrrrrے �ل ہrrrrوں

جrrrrاگنے و�لے �سrrrrی بانrrrrگ �ر� سrrrrے �ل ہrrrrوں

یعrrrنی پھrrrر زنrrrدہ نrrrئے عہrrrد وفrrrا سrrrے �ل ہrrrوں

پھrrrrر �سrrrrی بrrrrا�ہ �یrrrrرینہ کے پیاسrrrrے �ل ہrrrrوں

)۱۸۴( عجمی خم ہے تrrو کیrrا مے تrrو حجrrازی ہے

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrری

نغمہ ہندی ہے تو کیا لے تو حجازی ہے مری

�یک �ور مثال �یکھیے:

)۱۸۵(رل نrrrالاں ہrrrوں �ک �جrrrڑے گلسrrrتاں کا rrrمیں بلب

تrrrاثیر کrrrا سrrrائل ہrrrوں محتrrrاج کrrrو ��تrrrا �ے

�قبال چاہتے ہیں کہ ملت �سلامیہ �پنے علم و عمل سے نصrrب �لعیrrنی تہrrذیب کی مثrrال پیش

Page 250: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

236

آ�ثار قدیمہ کو �یکھتے ہیں تو �نھیں رنج ہوتrrا ہے تrrو وہ مسrrجد کرے۔ �قبال جب �س ملت مرحومہ کے

قرطبہ میں ذ�ت خد�وندی کے حضور �عا کے لیے پکار �ٹھتے ہیں۔

ہے یہی مrrrrrrrrrیری نمrrrrrrrrrrاز ہے یہی مrrrrrrrrrیر� وضو

مrrrrrیری نrrrrrو�وں میں ہے مrrrrrیرے جگrrrrrر کrrrrrا لہو

صrrrحبت �ہrrrل صrrrفا نrrrور و حضrrrور و سrrrرور

دبجو آ� سrrrrrrrrrrrrرخوش و پرسrrrrrrrrrrrrوز ہے لالہ لب

)۱۸۶(رہ مrrrrrrrrrrrrrیر و وزیر مrrrrrrrrrrrrrر� نشrrrrrrrrrrrrrیمن نہیں �رگ

رخ نشrrrrیمن بھی تو مrrrrیر� نشrrrrیمن بھی تrrrrو شrrrrا

�پrrنے سrrوز و گrد�ز کی کیفیrات بیrrان کrرتے ہیں کہ تrrیرے ہی فیض سrrے مrrیری زنrrدگی سrrوز و

آ�رزو۔ �ے خrrد� آ�رزو ہے۔ فقrrط تrrو ہی مrrیری گد�ز �ور سرمستی کی کیفیت سے عبارت ہے تrrو ہی مrrیری

تیرے سو� کوئی میر� مد�گار نہیں۔�حیائے ملت کے لیے �عاگو ہیں۔

)۱۸۷(پھر وہ شر�ب کہن مجھ کو عطrrا کrrر کہ میں

دسبو ڈھونrrrڈ رہrrrا ہrrrوں �سrrrے تrrrوڑ کے جrrrام و

�قبال نے تاریخی مناجrrات بھی نظم کی ہے۔ �سrrلامی جغrrر�فیہ میں �نrrدلس تrrاریخی �ہمیت کrrا

آ� گیrrا تھrrا۔ بنrrو �میہ کے خلیفہ عبrrد�لرحمن۷۱۱حامrrل ہے۔ �نrrدلس ء میں مسrrلمانوں کے قبضrrہ میں

ء( میں �نrدلس کی شrان و شrوکت �نتہrائی عrrروج پrrر پہنچ۹۶۱ء تrrا ۹۱۲ثالث کے عہد حکومت )

چکی تھی۔ �س بلندی کrrا ر�ز مسrrلمانوں کی سرفروشrrی کی تمنrrا طrrارق کی سrrالاری �ور �ن کے تعلrrق

باللہ میں مضمر تھا۔ ’’طارق کی �عrrا‘‘ میں یہ �عrrا �ن جrrذبات کی عکاسrrی کrrرتی ہے جrrو طrrارق نے

آ�غاز جنگ سے پہلے �پنے مجاہrrدوں کrا �ل �بھrrارنے کے لrrیے کی تھی۔ یہ جنrگ سrرزمین �نrrدلس میں

رر کمان مجاہدین کی تعد�� پہلے سات ہز�ر �ور پھر یہ بارہ ہز�ر تک جrrا پہنچی۔ لڑی گئی۔ طارق کی زی

وصہ لینے کے لیے بھیجا تھا لیکن �نھrrوں ر�ڈرک شاہ �سپین نے �یک لاکھ جو�نوں کو �س معرکے میں ح

نے شکست کھائی۔ طارق نے �پنے سرفروشوں کے سrrامنے �س وقت جrrو تقریrrر کی تھی �س کrrو علامہ

Page 251: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

237

مغفور نے طارق کی زبان سے �پنے �لفاظ میں �س طرح بیان کیا ہے۔

یہ غrrrrrrrrrrازی یہ تrrrrrrrrrrیرے پر�سrrrrrrrrrrر�ر بنrrrrrrrrrrدے

رق خrrrrrrrrrrد�ئی جنھیں تrrrrrrrrrrو نے بخشrrrrrrrrrrا ہے ذو

�و نیم �ن کی ٹھrrrrrوکر سrrrrrے صrrrrrحر� و �ریا

سrrrrمٹ کrrrrر پہrrrrاڑ �ن کی ہیبت سrrrrے ر�ئی

رل مrrrrrrر� مrrrrrrومن میں پھrrrrrrر زنrrrrrrدہ کrrrrrrر �ے �

دذر میں دت وہ بجلی کہ تھی نعrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرہ لا

)۱۸۸(عrrrrrز�ئم کrrrrrو سrrrrrینوں میں بیrrrrrد�ر کrrrrrر �ے

رہ مسrrrrrrلماں کrrrrrrو تلrrrrrrو�ر کrrrrrrر �ے نگrrrrrrا

لیصلى الله عليه وسلمجنگ بدر میں رسول خد� نے پہلی �سلامی فوج کی قیا�ت کرتے وقت خد� تعrrال

سے رو رو کر �عا کی تھی کہ �گر یہ جماعت ہلاک ہو گئی تو پھر �نیا میں تیری عبا�ت نہ ہو سکے

گی۔ طارق بن زیrا� نے بھی �تبrاع رسrول کrرتے ہrوئے �عrا کی کہ �ے خrد� یہ مٹھی بھrر مسrلمان جrrو

سrrے پہلے صrرف صrrحر� نشrین تھے تrrو نے �پrrنے رحم و کrrرم سrrے �نھیں �یمrrان،صلى الله عليه وسلمبعثت نبوی

للہی �ور جہا� کی نعمتوں سے سrrرفر�ز کیrا۔ �ن کے �لrrوں میں پھrrر سrrے �ین �سrrلام کrrو کفrrر پrrر عشق �

غالب کر نے کا جذبہ عطا فرما۔ بقول مولانا �بو �لحسن ندوی:

’’طارق نے �پنے پیغمبر �ور �پنے سر��ر کی تقلید کرتے ہوئے �یسی �عا مrrانگی

ہے جسے عام طور پر قائد �ور فاتح نہیں مانگا کرتے �ور نہ کسrrی کrrو �س کrrا

آاویrrز آ�تا ہے۔ �قبال نے �س عروس جمیل کو لباس حریر پہنا کrrر �ور �ل خیال ہی

(۱۸۹بنا �یا۔” )

آ�خری بند میں حضرت نوح علیہ �لسلام کی �عا کے �لفاظ بھی �ستعمال کیے ہیں۔ �قبال نے

آ�یت کی طرف ہے �س کا ترجمہ ملاحظہ ہو۔ آ�ن پاک کی جس دذر کا �شارہ قر دت نعرہ لا

Page 252: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

238

مح نے کہا، میرے رب �ن کافروں میں سے کوئی زمین پر بسنے و�لا نہ ’’�ور نو

(۱۹۰چھوڑ۔” )

آائے ملت �سrrلامیہ کی ترجمrrانی کrrرتی ہے۔ �ل کrrو تrrاثیر rrذبہ �حیrrا جrrارق کی �عrrل طrrر�ص�

للہی کrrا پابنrrد ہے۔ وہ زمین پrrر �للہ کrrا خلیفہ بخشتی �ور جذبہ �یمان کو بڑھاتی ہے۔ مومن فقط �حکام �

د�عrrا بلاشrrبہ علامہ �قبrrال کی قrrوت تخلیہ ہے۔ �س کا سجدہ نیاز صrrرف �للہ کی ذ�ت کے لrrیے ہے۔ یہ

کا بے مثال شاہکار ہے۔

آ�ن حکیم ہے، �س لیے �عا کرتے ہیں: �قبال کے خیالات و جذبات کا منبع قر

)۱۹۱(آ�ن میں ہrrrrو غrrrrوطہ زن �ے مrrrrر� مسrrrrلماں قrrrrر

ودت کrrrrrر��ر رج �للہ کrrrrrرے تجھ کrrrrrو عطrrrrrا

صلى الله عليه وسلم �قبrال کrا سrرمایہ حیrات ہے۔ �ن کے کلام میں عشrق رسrولصلى الله عليه وسلمعشق رسrول کی ذ�تصلى الله عليه وسلمسے متعلrق جتrنے بھی �شrعار ملrrتے ہیں۔ �ن میں سrے ہrrر �یrک شrعر پیغمrبر �سrلام

سrrے �س قrrدر سرشrrار تھے کہصلى الله عليه وسلم�قدس سے و�لہانہ عقیدت کrrا عکrrاس ہے۔ �قبrrال عشrrق رسrrول

آ�نحضرت آ�نکھrrوں سrےصلى الله عليه وسلمجب کبھی کا ذکر مبارک ہوتا �ن کی طبیعت بے تrrاب ہrrو جrrاتی �ور

رک عقیدت چھلک پڑتے۔ فقیر سید وحید �لدین لکھتے ہیں: �ش

’’ڈ�کٹر محمrrد �قبrال مرحrوم کی سrیرت �ور زنrدگی کاسrrب سrے زیrrا�ہ ممتrاز

ہے۔ ذ�ت رسrrالتصلى الله عليه وسلممحبوب �ور قابrrل قrrدر وصrrف جrrذبہ عشrrق رسrrول

آاب کے ساتھ �نھیں جو و�لہانہ عقیدت تھی �س کا �ظہrrار �ن کی چشrrم نم م

کrrا نrrام لیrrاصلى الله عليه وسلمناک �ور �یدہ تر سے ہوتا ہے کہ جہاں کسی نے حضور

آ�نکھrrوں سrے بے �ختیrار �ن پر جذبات کی شدت �ور رقت طrrاری ہrrو گrئی �ور

(۱۹۲آ�نسو رو�ں ہو گئے۔” )

کا �یک �ور و�قعہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:صلى الله عليه وسلمحب رسول

Page 253: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

239

’’�یک روز حکیم �حمد شجاع موصوف علامہ کے مکان پر پہنچے تو علامہ

کو بہت زیا�ہ فکرمند، مغموم �ور بے چین پایا۔ حکیم صاحب نے گھrrبر� کrrر

آ�ج خلاف معمrrول بہت زیrrا�ہ مضrrطرب �ور آ�پ �ریrrافت کیrrا، خrrیریت تrrو ہے

آ�تے ہیں۔ علامہ نے خrrاص �نrrد�ز میں نظrrریں �وپrrر �ٹھrrائیں �ور غم پریشrrان نظrrر

�نگیز لہجے میں فرمایا:

’’�حمrrد شrrجاع یہ سrrوچ کrrر میں �کrrثر مضrrطرب �ور پریشrrان ہrrو جاتrrا ہrrوں کہ

کی عمrrر سrrے زیrrا�ہ نہ ہrrو جrrائے۔” )صلى الله عليه وسلمکہیں مrrیری عمrrر رسrrول �للہ

۱۹۳)

�مت مسلمہ کی تباہی �ور �سلامی تہذیب کی بربا�ی پر علامہ �قبال کا �ل بہت رنجrrور تھrrا۔

یورپ کی سائنسی و مrrا�ی تrرقی مسrلمانوں کی نظrروں کrو چکاچونrد کrر رہی تھی۔ �یسrے عrالم میں

آاب میں �عrrا کrrرتے ہیں کہ حضrور �کrرم تجھے گمrrر�ہصلى الله عليه وسلم�قبال مسلمان کے لیے بارگاہ رسالت م

ہونے سے بچائیں �ور تیری نظر کی نگہبانی فرمائیں۔

آاب میں‘‘ �س زمrrrانے میں لکھی گrrrئی۔ جب �ٹلی نے rrrالت مrrrور رسrrrال کی نظم ’’حضrrrقب�

طر�بلس پر حملہ کیا �ور بے شمار فرزند�ن توحید جان بحrق ہrوئے۔ �قبrال کے لrrیے یہ ہنگrام جب ناقابrل

رہ رسالت کی طرف سrrفر کیrrا۔ �سrrی عrrالم تخیrrل بر��شت ہو گیا تو �نھوں نے رخت سفر باندھا �ور بارگا

کے ملتفت ہونے پر �عائیہ کلمات گوش گز�ر کیے۔صلى الله عليه وسلممیں حضور

آ�سrrrrrrrو�گی نہیں ملrrrrrrrتی پر ! �ہrrrrrrrر میں حضrrrrrrrو

تلاش جس کی ہے وہ زنrrrrrrrrrدگی نہیں ملrrrrrrrrrتی

)۱۹۴(ہrrrrز�روں لالہ و گrrrrل ہیں ریrrrrاض ہسrrrrتی میں

وفrrا کی جس میں ہrrو بrrو وہ کلی نہیں ملrrتی

�مت مسrrلمہ کی پسrrتی و بrrدحالی کی وجہ یہی تھی کہ وہ �سrrلامی شrrعائر کrrو چھrrوڑ کrrر باطrrل کی

گرویrrدہ ہrrو گrrئی �ور �س کے �نrrدر سrrے وہ �سrrلامی روح ختم ہrrو گrrئی جrrو ہمrrارے �سrrلاف کrrا شrrیوہ تھی۔

Page 254: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

240

کو مخاطب کر کے �ستدعا کرتے ہیں:صلى الله عليه وسلمآ�نحضرت

)۱۹۵(رز طو�ف تrو �ے چrر�غ حrرم بتا کوئی �یسی طر

رت rrو وہی سرشrrا ہrrر عطrrو پھrrگ کrrرے پتنrrکہ ت

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrمندری

کو مخrrاطب کrر کے لطrف و کrرم کی فریrا� کrرتے ہیں کہ وہ گrد� جنھیںصلى الله عليه وسلمآ�نحضور

آ�ج فقrrیروں کی طrrرح بےصلى الله عليه وسلمحضrrور نے �پrrنی مہربrrانی سrrے سrrکندر شrrاہی �مrrاغ عطrrا کیrrا۔

سروسرمانی کی زندگی بسر کر رہے ہیں �ن پر مہربانی کیجیے۔

)۱۹۶(پہ عrrرب و عجم کہ کھrrڑے ہیں کrrرم �ے شrrہ

رر کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرم rrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrمنتظ

وہ گrrد� کہ تrrو نے عطrrا کیrrا ہے جنھیں �مrrاغ

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrکندری

کrrا جrrذبہصلى الله عليه وسلم کی ذ�ت وجہ تخلیق کائنات ہے۔ �گر عشق رسrrولصلى الله عليه وسلمپیغمبر �کرم

نہ ہو تو ہمارے سارے ما�ی و روحانی سلسلے بے �ثر ہو جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ علامہ �قبال نے ملت

کا نسخہ تجویز کیاصلى الله عليه وسلم�سلامیہ کی خستہ حالی �ور پسماندگی کے علاج کے لیے عشق رسول

سے �ستدعا کی ہے کہ �س �نیا پر مرور �یام سے جو بے یقیrنی �ور بے �یrنیصلى الله عليه وسلمہے �ور نبی �کرم

ولی سے �ور فرمائیں۔ کی تاریکی چھا گئی ہے �سے �پنی تج

لrrrوح بھی تrrrو قلم بھی تrrrو تrrrیر� وجrrrو� �لکتrrrاب

آ�بگینہ رنrrrrگ تrrrrیرے محیrrrrط میں حبrrrrاب گنبrrrrد

شrrrوق تrrrر� �گrrrر نہ ہrrrو مrrrیری نمrrrاز کrrrا �مrrrام

مrrrrیر� قیrrrrام بھی حجrrrrاب مrrrrیر� سrrrrجو� بھی

حجrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاب

تrrrrیری نگrrrrاہ نrrrrاز سrrrrے �ونrrrrوں مrrrrر�� پrrrrا گrrrrئے

Page 255: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

241

عقل غیاب و جسrrتجو عشrrق حضrrور و �ضrrطر�ب

)۱۹۷(آ�فتrrrrاب سے تrrrrیرہ و تrrrrار ہے جہrrrrاں گrrrrر�ش

طبrrع زمrrانہ تrrازہ کrrر جلrrوہ بے حجrrاب سے

�قبال نے �پنے کلام کے ذریعے مسلمانوں کrrو تrrرقی کrrا ر�ز بتrrا �یrrا کہ �س کی �یrrک ہی سrبیل

کے بتائےہوئے ر�ستے پرصلى الله عليه وسلمہے۔ سعی و جستجو کو �پنا شعار بناو۔ خد� سے لو لگاو �ور محمد

گامزن ہو جاو پھر تمھیں �س �نیا میں �یسا فروغ حاصل ہو گا جس کا تصrrور بھی ممکن نہیں۔ �نھیں

�حساس تھا کہ مسلمان جنھیں خیر کی تبلیغ کے لیے بھیجا گیrrا �ن کے �لrrوں میں مہrrر و وفrrا کی وہ

گرمی باقی نہیں رہی جس کی بrrدولت ہrrر مسrrلمان �وسrrرے مسrلمان کے غم کrrو �پنrrا غم سrrمجھ کrrر

رت خد�وندی کrrا عکس �ور پرتrrو سrrمجھتے تھے آ�گ میں کو� پڑتا ہے۔ �قبال مہر و وفا کی �ولت کو ذ�

آ�تی ہے۔ �ور �سی لیے خد� کے سامنے ��من پھیلاتے ہیں �ور �ل کی زبان یوں زبان تک

�لrrrrrrrrrوں کrrrrrrrrو مرکrrrrrrrrrز مہrrrrrrrrر و وفrrrrrrrrrا کر

آ�شrrrrrrrrrrrrنا کر حrrrrrrrrrrrrریم کبریrrrrrrrrrrrrا سrrrrrrrrrrrrے

)۱۹۸(جسrrrrrے نrrrrrان جrrrrrویں بخشrrrrrی ہے تrrrrrو نے

رر بھی عطrrrrrrrrا کر �سrrrrrrrrے بrrrrrrrrازوے حیrrrrrrrrد

مختصrrر یہ کہ �قبrrال کی �عrrائیہ شrrاعری میں رنrrگ و �نrrد�ز �ور تنrrوع کی کrrوئی حrrد نہیں وہ

رت �حrrدیت کrrو عارفrrانہ �نrrد�ز میں مخrrاطب کrrرتے ہیں کبھی سrrرور کائنrrات سrrےصلى الله عليه وسلمکبھی ذ�

ملتجی ہوتے ہیں �ور �عا کرتے ہوئے کبھی ذ�تی حو�لے سے مانگتے ہیں کبھی مسrلمانوں کی نrrاگفتہ بہ

�بھrارتے ہیں۔ �ن �عrاوں میں �قبrال نےحالت پر غمگین ہrrوتے ہیں کبھی نوجو�نrوں کrrو �عrrائیہ �شrrعار میں

جنون، محبت، عشق، سوز حیات �ور حقائق �شrیا تrک رسrائی مrrانگنے کے سrاتھ سrاتھ �مت مسrلمہ کے

لیے تابناک رو�یات کو �پنانے �ور �سلاف کا شاند�ر ماضی �ز سر نو زندہ ہونے کی �عائیں بھی کی ہیں۔

ء(۱۹۲۶ء-۱۸۸۲برج نرائن چکبست ) چکبست کا شمار �ر�و کے نمایاں شعر� میں ہوتا ہے۔ وہ �گرچہ �قبrrال کے ہم عصrrر تھے مگrrر

Page 256: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

242

�ن کا جذبہ حب �لوطنی، �صلاح پسrrندی �ور �ر�منrrدی حrrالی کی شrrاعری کے �ثrrر�ت کی غمrrاز ہے۔

آ�ز��ی کے �ثر�ت ز�ئل ہrrو�۱۸۵۷ن کا زمانہ سیاسی شعور کی بید�ری کا زمانہ تھا۔ جب ء کی جنگ

آ�ثار نمایاں تھے۔ �ر�و شاعری بھی �ن حالات سے رہے تھے �ور پرسکوت فضا میں جوش و خروش کے

آ�گے بڑھے۔ دلم بلند کرتے ہوئے دع متاثر ہوئی �ور چکبست شاعری کے مید�ن میں حب �لوطنی کا

رح وطن‘‘ چکبسrrت کے کلام کrrا و�حrrد مجمrrوعہ ہے۔ یہ غrrزل �ور نظم �ونrrوں پrrر محیrrط دصب ’’

ء تک کا کلام شrrامل ہے۔ �س قلیrrل شrrعری مrrدت میں۱۹۱۹ء سے ۱۸۹۸ہے۔ �س مجموعے میں

بھی چکبست �پنے مخصوص رنگ میں نمایاں رہے۔ �ن کے شrrعری موضrrوعات میں سrrب سrrے نمایrrاں

وطن �ور قrrوم سrrے محبت کrrا جrrذبہ ہے۔ �س کے علاوہ تrrاریخی �ور عrrو�می و�قعrrات، مrrذہبی عقائrrد،

آ�ر�ئی کی مگrrر �ن سrrب موضrrوعات میں وطrrنیت کrrا کائنات کے حقائق �ور مناظر فطرت پر بھی سخن

موضوع ہی غالب رہا۔ گویا �نھوں نے �پنی شاعری کو قومی �ور ملی مقاصد کے لیے وقrrف کrrر �یrrا۔ �ن

دحب قومی نقش سلیمانی تھا۔ بقول گوپی چند نارنگ: کے لیے

’’چکبست کے نز�یrک �یrrک غلام قrوم کے لrیے وطن �وسrتی کی قrدر سrب

قدروں سے �ہم ہے �ور �ن کی شrrاعری کrrا قصrrر �نھی بنیrrا�وں پrrر قrrائم ہے۔” )

۱۹۹)

دصبح وطن‘‘ میں �عائیہ لب و لہجہ کی حامل نظمیں موجو� ہیں لیکن �ن �عrrاوں کrrا مرکrrز ’’

ر� �ل‘‘ لکھنrrو کی �نجمن و محrrور صrrرف وطن �ور وطن سrrے و�بسrrتہ تحریکrrات ہیں۔ �ن کی نظم ’’�ر

آ�ٹھویں سrالانہ جلسrے میں پrڑھی گrئی تھی۔ �س �نجمن سrے چکبسrت کrو بrڑی نوجو�نان کشمیر کے

وصے تمہید میں �پنا تعrrارف کrrرو�تے ہrrوئے لکھrrتے وصے ہیں پہلے ح �لچسپی تھی۔ �س نظم کے چار ح

ہیں کہ وہ لوگ �ور ہوں گے جنھیں مقدر سے گلہ ہے کہ �ن کی محنت کا صلہ نہیں ملا۔ میں نے تrrو

غیب سے جو کچھ مانگا ہے وہ مجھے مل گیا ۔ �نھیں یقین ہے کہ:

)۲۰۰( رش �ور�ں مجھ کو کیrrrا مٹrrrائے گی بھلا گrrrر� ع چکبست کی یہ کیفیت و�ضح �ظہار ہے کہ �نھیں �عا �ور �عاوں کی مستجابی کا یقین ہے۔

Page 257: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

243

آ�میز کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ �نسrrانی زنrrدگی میں وہ مذہبی عقائد کو تہذیبی عناصر کے ساتھ ہم

سکون قلب کا و�حد علاج مذہب کو قر�ر �یتے تھے۔ نظم کے �ختتام پر �نجمن کے لیے �عاگو ہیں۔

)۲۰۱( آ�بrrrrrا� رہے میں رہrrrrrوں یrrrrrا نہ رہrrrrrوں یہ چمن عولی شrrاعری میں �یrrک نمایrrاں مقrrام رکھrrتی ہے۔ �س نظم نے رک ہنrrد‘‘ قrrومی �ور م نظم ’’خrrا

ہندوستانیوں کے �لوں میں وطن سے محبت کے جذبے کrrو بڑھایrrا۔ چکبسrrت �فسrrر�ہ ہیں کہ وطن کی

خاک تو وہی ہے مگر �س پر بسنے و�لوں کے �ل بrدل گrئے۔ پہلے جیسrی محبت نہ رہی، ماضrی کrا

دروبہ زو�ل ہے۔ �س لیے �عا کرتے ہیں: شکوہ باقی نہیں رہا۔ لوگ غافل ہیں �ور علم و کمال

)۲۰۲(آ�نکھrrrوں میں نrrrور ہrrrو کر روب وطن سrrrمائے دحسrrر میں خمrrار ہrrو کrrر �ل میں سrrرور ہrrو کر

چکبسrrت کی شrrاعری میں �ن کے عہrrد کے ذہن �رتقrrا �ور سیاسrrی رفتrrار کی سrrچی جھلrrک

�یکھی جا سکتی ہے۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد ہوم رول تحریک کی �بتد� ہوئی۔ مسز بسنٹ نے ہوم

رول کو ہندوسrتان کے لrrیے ضrrروری سrrمجھا۔ ہrrوم رول کrا مقصrrد حکrrومت برطrrانیہ کی سرپرسrrتی میں

ملک کے �ندرونی معاملات میں خو�مختrrاری حاصrrل کرنrrا تھrrا۔ چکبسrت بھی �س وقت کے حrrالات

کے پیش نظrrر حکrrومت برطrrانیہ کے وجrrو� کے خلاف نہیں تھے۔ �س لrrیے ہrrوم رول کے خrrو�ہش منrrد

تھے �ور �س خrrو�ہش کrrا �ظہrrار �نھrrوں نے �پrrنی نظمrrوں میں کیrrا ہے �ور بطrrور خrrاص ہrrوم رول کے لrrیے

�عاگو رہے ہیں۔ نظم ’’وطن کا ر�گ‘‘ میں ہندوستان کے لوگrrوں کی خو�ہشrrات �ور �ن کے جrrذبات و

�حساسات کی نمائندگی کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

یہی �عrrrrrrا ہے وطن کے شکسrrrrrrتہ حrrrrrrالوں کی

یہی �منrrrrrrrrrrگ جrrrrrrrrrrو�نی کے نونہrrrrrrrrrrالوں کی

)۲۰۳(طلب فضول ہے کrrانٹے کی پھrrول کے بrrدلے

نہ لیں بہشrrrrت بھی ہم ہrrrrوم رول کے بrrrrدلے

آ�و�زہ قrrوم‘‘ میں بھی ہrrوم رول کی خrrو�ہش منrrد قrrوم کی خو�ہشrrات کی چکبسrrت نے نظم ’’

Page 258: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

244

ترجمانی کی ہے �ور قوم کی �عا کا �ظہار یوں کیا ہے۔

جو �ل سے قوم کے نکلی ہے وہ �عا ہے

یہی

تھrrا جس پہ نrrاز مسrrیحا کrrو وہ صrrد� ہے

یہی

�لrrوں کrو مسrrت جrrو کrrرتی ہے وہ ہrrو� ہے

یہی

آ�ز�� کی �و� ہے یہی غrrrrrrrریب ہنrrrrrrrد کے

آ�ئے گrrrا بے ہrrrوم رول پrrrائےہوئے نہ چین

آائےہوئے rrrدلو لگ (۲۰۴)فقrrrیر قrrrوم کے بیٹھے ہیں

چکبسrrت کے یہrrاں �عrrاوں میں �سrrتفہامیہ لب و لہجہ بھی �کھrrائی �یتrrا ہے۔ نظم ’’قrrومی

مسدس‘‘ میں ہندو یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے کوشاں لوگوں کی صفات بیان کی ہیں کہ یہ وہ لوگ

ور� تھے، جن کے قول و فعل میں کوئی تضrrا� نہ تھrrا۔ �یسrrے بrrا صrrفا لوگrrوں کی تھے جو عیبوں سے مب

وجہ سے ہی بزم حیات روشن تھی۔

صrrrفائے قلب سrrrے جن کے یہ بrrrزم ہے

روشن

آ�ئے للہی کrrrrون فرشrrrrتے ہیں یہ گrrrrد �

وطن

)۲۰۵( ہrrrrر �ک زبrrrrاں پہ ہیں تعظیم و ��ب کے

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrخن

جھکی ہوئی ہے سrrبھوں کی لحrاظ

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrے گrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر�ن

چکبست کے مجموعہ کلام میں شخصی مرثیے بھی موجrrو� ہیں۔ �س حrrو�لے سrrے عبrد�لقوی

�سنوی لکھتے ہیں:

’’جس طrrرح حrrالی کی شrrاعری �ور �س کے بعض موضrrوعات کی بازگشrrت

چکبست کے یہاں نمایاں طور سے سنائی �یتی ہے �سی طرح شخصrrی مrrرثیہ

نگاری کو بھی چکبست کی شاعری میں خاص جگہ ملی ہے چنانچہ �نھوں

نے عزیزوں، �وستوں �ور قومی رہنماوں کی وفات پر جو شخصrrی مرثrrیے لکھے

(۲۰۶ہیں �ر�و شاعری میں �ن کی بھی �یک خاص �ہمیت ہے۔‘‘ )

Page 259: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

245

آ�غاز میں متوفی کی صفات پر روشrrنی ڈ�لی ہے �ور �قبال نر�ئن کے لیے لکھے گئے مرثیے کے

وہ خوبیاں بیان کی ہیں جو متوفی کی بڑ�ئی �وررتبے میں �ضافہ کریں �ور �ختتام میں �عا کrrا �نrrد�ز بہت

خوب ہے۔

آ��میت جسے روتی ہے �نیا ہے وہ جو ہrrر

کا

آ�تی ہے نہ غم ہوتrrrا ہے ثrrrروت نہ �ولت یrrrا�

کا

آائے خrrrیر مrrrرنے پrrrر صrrrلہ ہے حسrrrن rrrع�

خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrدمت کا

آ�نسrrو محبت کا آال زنrrدگی ہے لاش پrrر rrم

)۲۰۷( خrrد� بخشrrے بہت سrrی خوبیrrاں تھیں مrrرنے

و�لے میں

سrrrrفر �س روح کrrrrا بھی طے ہrrrrو رحمت کے

�جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrالے میں

وطن کی محبت �ور �س کی قrrrrدر چکبسrrrrت کی شrrrrاعری کrrrrا �ثrrrrاثہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ

شخصی یا �نفر��ی نrrوعیت کی �عrrا کrا تعلrrق بھی صrrرف وطن کی کامیrrابی و کrrامر�نی �ور خوشrrحالی

دجڑ� ہو� ہے �ور �عائیں بھی وطن کا ہی ر�گ �لاپتی ہیں۔ سے

ء(۱۹۶۶ء-۱۸۸۷تلوک چند محروم )آ�تے ہی خیال �ر�و کے �ن بrrزرگ شrrاعروں کی طrrرف جاتrrا ہے تلوک چند محروم کا نام زبان پر

رن شrrاعری کrو �س کی ا� سrrے نظم کی شrمع ہrrاتھوں ہrrاتھ لے کrر �ر�و کے �یrrو� آ�ز� ای �ور جنھrrوں نے حrrال

آ�و�ز �یrنے و�لے شrاعروں میں محrروم کrا نrام۲۰۸روشنی سrے جگمگrا �یrا تھrrا۔ ) آ�و�ز پrر ای کی ( حrال

ووت، حب �لوطrrنی �ور �نسrrان rrندی، �خrrرج فکری کی تخمیر و تعمیر، �صلاح پس نمایاں ہے جن کے مز�

(�۲۰۹وستی سے ہوئی ہے۔ )

آ�ز��ی تک وقت کی گر�ش نے جrrو بھی بیسویں صدی کی �وسری �ہائی سے لے کر حصول

سفر �ختیار کیا �س پورے سفر کی ��سrrتان �پrrنی کامیrابیوں �ور ناکrامیوں کے سrاتھ محrrروم کی شrاعری

میں جلrrوہ گrrر ہے۔ محrrروم کے ہrrاں شrrاعری کی معاشrrرتی معنrrویت کrrا ��ر�ک نمایrrاں ہے۔ �ن کی نظم

گوئی کا محرک سماجی �ر�مندی �ور �حساس ہے۔ محروم کی شاعری بظاہر رنگوں سے لبریز ہے۔ �س

Page 260: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

246

میں نغمے بھی ہیں �ور گیت بھی۔ مگر بغور مطالعہ کیا جائے تو بقول ڈ�کٹر گوپی چند نارنگ:

’’�س کی تہہ میں �یrrک گہrrر� لیکن تھمrrا ہrrو� �ر� ہے۔ مجrrروح �حسrrاس کی

�ر��نگیزی ہے۔ �یک بے نام سی بے حیثیrrتی �ور �بی �بی سrrی شrrورش ہے۔ یہ

شrrورش پیrrد� ہrrوئی ہے �نسrrانی قrrدروں کی پامrrالی سrrے �ور یہی محrrروم کی

آ�ز�� �ور �نفر��ی رنگ سخن ہے۔ �نسان کو �خلاقی طrور پrر �سrتو�ر، ملrrک کrو

�قrrو�م کrrو خوشrrحالی �یکھنrrا �ن کی سrrب سrrے بrrڑی تمنrrا ہے �ور یہی �ر� �ور

(۲۱۰آ�رزو مندی �ن کی شاعری کی جان ہے۔” )

�گر فن کار کا فکrrری پس منظrrر کشrrا�ہ �ور مسrrلک ہمہ گrrیر وسrrعت کrrا حامrrل ہrrو تrrو وہ غrrیر

جانبrد�ر�نہ طrrریقے سrrے �پrrنے �طrrر�ف کrrا مطrrالعہ کrrر سrrکتا ہے۔ محrrروم کے کلام میں یہ وسrrیع �لنظrrری

نمایاں ہے۔ وہ �وسرے مذ�ہب کا بہت �حrrتر�م کrrرتے تھے۔ �ن کی شخصrrیت �ور شrrاعری ہنrrد �سrrلامی

آاویز �متز�ج کا نمونہ ہے۔ �سلامی تہذیب سے محروم کا یہ لگاو عقیدہ پرست کا جrrذباتی کلچر کے �ل

لگrrاو نہیں بلکہ خلrrوص کی �یرپrrا و�بسrrتگی سrrے پیrrد� ہrrونے و�لا یقین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کلام میں

کہیں تھکن، تاسف، گھبر�ہٹ یا خوف کا منظر موجو� نہیں بلکہ یقین �ور �عتمrrا� کی فضrrا جrrاری و

آ�غrrاز میں �للہ کی مrrد� کrا طrrالب ہونrا �پrنی نظم کی ساری ہے۔شاعر خو�ہ کسی زبان کا ہrrو کلام کے

آ�غاز خد� کے بابرکت نام سے �س لrrیے کیrrا جاتrrا تrrاکہ �س �عrrائے خrrیر کامیابی کی �عا کرناشعار ہے۔

کے باعث شاعر کے کلام کو مقبrrولیت �ور �و�م حاصrل ہrrو سrکے۔ محrروم کے شrعری مجموعrrوں میں

آ�غrrوش میں پنrاہ آ�غrrاز میں �عrrاوں کی بھی یہی کیفیت ہے۔ کہیں حمrد کی جلrrوہ گrrری ہے �ور کہیں

لیتے �کھائی �یتے ہیں۔ محrrروم کrrا �پrrنے خrrد� سrrے گہrrر� �ور سrrچا ر�بطہ تھrrا جسrrے �نھrrوں نے تخلیقی

سطح پر بھی محسوس کیا �ور یہ �حساس �تنا قوی ہے کہ �ن کی تمام تر شrrاعری میں سrrر�یت کrrر گیrrا

ہے۔ خد�ئے برتر و حق کی ثناخو�نی �س کی بے پایاں عنایrrات کrrا تشrrکر �س کے حضrrور عبrrو�یت کrrا

وصہ ہے۔ �یrrد�ر خد�ونrrدی کی �ظہار �ور کبھی �پنے گناہوں کا �عتر�ف یہ سب محروم کی شاعری کا ح

آ�رزو �ور کبھی رضائے حق کی تمنا �نھیں تڑپاتی رہی۔

Page 261: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

247

محروم کے ہrrاں خrrد� کے قrrرب کی کیفیrrات جب �لفrrاظ میں بصrrورت نظم متشrrکل ہrrوئیں تrrو

�عاوں کے روپ �ھارتی گئیں۔ غزل، نظم، رباعی، ہر صنف میں بیشتر �شعار �یسے مل جاتے ہیں جن

میں موضوع �عا ہے �ور بیشتر نظمیں منظوم �عائیے ہیں۔ محروم کے ہاں �عا کا �ند�ز مسلمانوں کا سrrا

وطے کی تاثیر، مrrٹی ہے۔ زندگی کا �یک طویل عرصہ میانو�لی میں گزر�۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب کے خ

آ�نے �یا۔ وہ �عrrاوں میں معبrrو� وصب کو �ن کے پاس نہ کی خوشبو �ور لوگوں کی فر�خ حوصلگی نے تع

للہی، �ے خد�وند، خد�ئے برتر، خد�وند کریم، خالق پاک کو یا رب، �ے خد�، �ے میرے پرور�گار، �

کہہ کر پکارتے ہیں۔ یہ تمام تر �لقابات محروم کی مسلمانوں �ور �ن کی تہذیب و ثقrrافت سrrے گہrrری

و�بستگی کا �ثر �کھائی �یتا ہے۔ مزید یہ کہ �نھوں نے �پنی کتابیں بھی مسلمان �کابرین کے نام معنrrون

کی ہیں۔

آ�با�ی نے محروم کو منظوم خر�ج عقیدت کچھ یوں پیش کیا ہے: للہ �کبر �

لفظوں کا جمال �ور معrrانی کrrا ہجrrوم ہے ��� کrrrrا مسrrrrتحق کلام محrrrrروم

)۲۱۱( �ن کی نظمrrrوں کی ہے بجrrrا ملrrrrک

میں �ھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوم

آ�مrrوز ہے �ن کrrا سrrخن مفیrrد و ��نش

محروم نے جو�ب میں �یک رباعی بطور شکریہ کہی۔

رب مضrrrrطر سrrrrے ملی رر کلام قل تrrrrاثی طبrrrع مrrrوزوں خrrrد�ئے برتrrrر سrrrے ملی

)۲۱۲( ر� سخن جناب �کبر سے ملی جب �� آ�یrrا مجھ کrو یقیں کہ شrاعر ہrrوں میں

رباعی کا پہلا مصرع ہی محروم کا �عتر�ف ہے کہ �گrر میں شrrعر کہتrا ہrrوں تrrو یہ صrرف خrrد�

کی عنایت ہے۔ �س کی رضا میرے شامل حال ہے۔ کائنات کے سب عو�مل �س کے حکم کے پابنrrد

ہیں۔ ذرہ ذرہ �س کی قدرت کا نشان ہے �ور کائنات کے تمام عناصر خد� کے �ر کے سائل ہیں۔

تrrrrو �س کrrrrو نہ �ے زور تrrrrو �ے خrrrrالق برتر

)۲۱۳( �ک تنکrrا �ڑ� سrrکنے میں معrrذور ہrrو صrrر صر

وخار �ور بے پنrrاہ عنrrایتوں محروم کے کلام میں شrrکرگز�ر ی کی کیفیrrات خrrد� کے لامحrrدو� ذ

Page 262: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

248

کی گو�ہ ہیں۔ مگر �نسان شکرگز�ری کا حق ��� نہیں کر سکتا۔

)۲۱۴(رر �ہم شrrrrrrکر تrrrrrrر� ہrrrrrrو نہیں سrrrrrrکتا ہے کrrrrrrا

بنrrدوں سrrے تrrو ہrrر گrrز یہ ��� ہrrو نہیں سrrکتا

رر �حساں‘‘ میں خد� سے �حسانوں کے شکر کی توفیق مانگی ہے۔ نظم ’’شک

)۲۱۵( رر �حسrrاں کی مrrرے خrrالق مجھے توفیrrق شrrک

�ے

ع

پوری نظم زندگی کے تمام مر�حل بچپن، لڑکپن، ڈھلتی عمر سب میں خد� کی عنایات کے

لیے سپاس گز�ری ہے �ور �ست بہ �عا ہیں۔

�لتجrا ہے تجھ سrے �ے خrrالق بصrد عجrز و نیrاز

تrrrیری رحمت جس طrrrرح پہلے رہی ہے کارسrrrاز

)۲۱۶(رن رحمت �ب بھی ہrrrو مجھ پrrrر �ر�ز سrrrایہ ��مrrrا

مrrیری نظrrروں میں حقیقت پrrر نہ ہrrو فrrائق مجrrاز

�عائیہ �ند�ز میں جو تضرع �ور عاجزی ہونی چاہیے محروم کی شاعری میں موجو� ہے۔ نہrrایت

آ�تے ہیں۔ �یسrrا �ل جrrو آ�رزو کرتے نظrrر عاجزی �ور �نکسار سے حقیقت شناس �ور حقیقت بین �ل کی

خد� کی محبت �ور شفقت کا خو�ہشمند ہے۔

�یسrrے بھی ہیں جن کrrو ہے مے و جrrام سrrے

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrام

�یسrrے بھی ہیں لاکھrrوں ہے جنھیں کrrام سrrے

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrام

)۲۱۷(کrrrر مجھ کrrrو عطrrrا �پrrrنے کrrrرم سrrrے وہ �ل

ہrrrو جس کrrrو تrrrری یrrrا� تrrrرے نrrrام سrrrے کrrrام

د�عrrrا بھی محrrrروم کلام میں موجrrrو� ہے۔ نظم ’’جrrrو تجھے �سrrrتفہامیہ لب و لہجہ میں لپrrrٹی

Page 263: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

249

آ�غاز میں کہی گئی۔ لکھتے ہیں: منظور ہم کو �ے خد� منظور ہے‘‘ پہلی جنگ عظیم کے

)۲۱۸(تیری مرضrrی کrrو خrrد�ئے پrrاک کیrrا منظrrور ہے

جنگ شrrاہوں کrrو پسrrند �ور صrrلح نrrامنظور ہے

خد� سے سو�ل کیا ہے مگر �س کی رضا میں ہی �پنی رضامندی کا �ظہار بھی کر �یا ہے۔

)۲۱۹(بنrrrrدہ محrrrrروم کrrrrو �م مrrrrارنے کی تrrrrاب کیا

جrrو تجھے منظrrور ہم کrrو �ے خrrد� منظrrور ہے

رم وطن‘‘ میں �ند�ز کچھ یوں ہے۔ �یک �ور نظم ’’شا

)۲۲۰(للہی؟ ورت کrrrrrrو � rrrrrrویام مس کیrrrrrrا ہrrrrrrو گیrrrrrrا �

رب ہنrrrrrد کrrrrrدھر ہrrrrrو گrrrrrئی ر�ہی رم طrrrrrر شrrrrrا

رہ �یrrز�ی میں سrrرنگوں رہrrتے ہیں۔ �پrrنے گنrrاہوں کrrا خد� کے نیک بندے بصد عجز و نیاز بارگrrا

�عrrتر�ف �ور خrrد� کی رحمت �ور بخشrrش کے طلبگrrار ہrrوتے ہیں۔ محrrروم نے بھی �پrrنی رباعیrrات میں

خد�وند کریم کے �ر پہ حاضر ہو کر با�یدہ �شکبار رحمت کی �عا کی ہے �ور �پنے گناہوں کا �عتر�ف

کرتے ہوئے �س نور کے �ریائے عظیم سے �پنی ظلمت ملال کو �ور کرنے کے لیے مد� چاہی ہے۔

مجrrrrrرم ہrrrrrوں سrrrrrیاہ کrrrrrار ہrrrrrوں رحمت کر

عrrrrrاجز ہrrrrrوں گنrrrrrاہ گrrrrrار ہrrrrrوں رحمت کر

)۲۲۱(رد کrrrrrrریم rrrrrrرے �ر پہ �ے خد�ونrrrrrrر تrrrrrrحاض

با�یrrrrrrrrrrrrدہ �شrrrrrrrrrrrrکبار ہrrrrrrrrrrrrوں رحمت کر

مذہب �ور خد� کی طرف محروم کا رجحان طبعی �ور فطری ہے۔ �ن کی نظر میں مذہب �یسا

مکتب فکر ہے جو �نیا کو خد� تک رسائی کا ر�ستہ بتاتا ہے۔ بہبو�ی �فر�� �ور �صلاح معاشrrرہ �نسrrانی

للہہ کے بغrrیر کrrوئی �خلاقی نظrrام رت � کے لrrیے بھی وہ مrrذہب کی ضrrرورت پrrر زور �یrrتے ہیں۔ تصrrور ذ�

رت خد�ونrدی پrrر یقین کامrل ہی وہ آ� ہی نہیں سکتا۔ مrذہب منبrع �خلاق و روحrrانیت ہے۔ ذ� وجو� میں

Page 264: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

250

رر ذہrنی و فکrری کrو قrابو میں کrر لیrتی ہے۔ خrد� سrے روحانی �ور باطنی قوت ہے جو �نسان کے �نتشrا

�سی مضبوط تعلق کی بنا پrrر �ن کی شrrاعری میں صrrد�قت، حrrق گrrوئی، �تحrrا� و رو���ری، مہrrر و وفrrا

کی گونج سنائی �یتی ہے �ور یہ گونج �ن کی قومی شاعری کا طرہ �متیاز ہے جہاں وہ �تحrrا� �ور صrrلح

دکل کا پیغام �یتے ہیں۔

آ�سائشrوں محروم کو �پنے وطن ہندوستان سے و�لہانہ عشق تھا۔ وہ خrrد� سrے �پrنی زنrrدگی کی

کے لیے �ست بہ �عا نہیں ہوئے بلکہ حسن و عشrrق سrrے ��من بچrrا کrrر �پrrنی تو�نrrائیوں کrrو حب وطن

کے لrrیے وقrrف کrrر �یrrتے ہیں۔ �ن کی زنrrدگی پrrر جrrو�نی کی سرمسrتیوں نے کچھ �ثrrر نہ کیrrا۔ وہ عہrrد

آ�غrrاز شباب میں بھی فلاح ملک و قوم کے لیے ہی فکرمنrد رہے۔ شrعری مجمrوعہ ’’کrارو�ن وطن‘‘ کrا

ہی �عائیہ نظم سے ہوتا ہے۔

)۲۲۲(رد مہ و مہrrrrrر �عrrrrrا ہے تجھ سے rrrrrے خد�ون�

�خrrrrrrتر ہنrrrrrrد کrrrrrrو ہم �وج ثریrrrrrrا کrrrrrrر �ے

آ�ب و تrاب کے یہ �عائیہ نظم جن �شعار پر �ختتام پذیر ہوتی ہے �ن میں ہندوستانی رنگ پورے

ساتھ جلوہ گر ہے۔

)۲۲۳(

ر�م و لچھمن کی جبیں میں جrrو کبھی روشrrن

تھا

پھrrر �سrrی نrrور کے جلrrووں کrrو ہویrrد� کrrر �ے

آ�تے ہیں صrrrrrومعے رشrrrrrیوں کے تاریrrrrrک نظrrrrrر

پھrrrر ہمrrrالہ کی گپھrrrاوں میں �جrrrالا کrrrر �ے

محروم کی سیاسی نظمیں �نسانی ہمrrدر�ی، خلrrوص، �یثrار، صrد�قت کے جrrذبات سrے لrrبریز

ہیں۔ �ن کے ہاں یقین کی کیفیت ملrrتی ہے کہ سrrب ظلمrrتیں عارضrrی �ور وقrrتی ہیں۔ �ور ہrrر رکrrاوٹ �ن

کے عزم و �ستقلال کے سامنے زیrrر ہrrو جrrائے گی۔ نظم ’’ہندوسrrتانی نوجrrو�ن کی �عrrا‘‘ �نھی جrrذبات

آ�ز�� سے لبریز ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ وطن کا ہrrر نوجrrو�ن سrrپاہی بrrنے �ور وطن کrrو غلامی کی قیrد سrے

Page 265: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

251

آ�ئے۔ نوجو�ن کی کیفیات کا �ظہار بھی �عائیہ �نrrد�ز میں ہی کیrrا ہے کہ خrrد� کی توفیrق سrے ہی ہrrر کر

آ�سان ہو گی۔ وہ چاہے گا تو �ل کینہ، کدورت، نفرت سے پاک ہو جائیں گے۔ ما�ی خو�ہشrrات منزل

رخصت ہو جائیں گی �ور وطن کا �ر� ہی �ل کے لیے خز�نہ بن جائے گا۔

�پrrrrنے کrrrrرم سrrrrے کrrrrر وہ جrrrrو�نی عطrrrrا مجھے

حاصل ہو جس سے خستہ �لrrوں کی �عrrا مجھے

)۲۲۴( توفیrrrrق مجھ کrrrrو �ے مrrrrرے پرور�گrrrrار �ے

�وسrrری جنrrگ عظیم کی ہولنrrاک تبrrاہیوں کی ��سrrتان نظم ’’نrrو�ئے وقت‘‘ میں بیrrان کی ہے۔

و�قعات کا بیان �ر� سے لبریز ہے۔ �ختتام پر خد� سے �عاگو ہیں۔

رق غفrrrrrrار �کھrrrrrrا �ے رن کrrrrrrرم �ے خrrrrrrال شrrrrrrا

آ�گ کو �لطاف کے چھینٹوں سے بجھrrا �ے �س

ہrrrrrر بrrrrrانی بیrrrrrد�� کی ہسrrrrrتی کrrrrrو مٹrrrrrا �ے

�ے �من و �مان �ہrrر کrrو �ور صrدق و صrفا �ے

)۲۲۵(�ب رحم، کہ رحمت کے سrrrrrrrrrrrrrrrز�و�ر بہت ہیں

بنrrrrrrدے ہیں تrrrrrrرے گrrrrrrرچہ گنہگrrrrrrار بہت ہیں

محروم ہندو مسلم �تحا� کے حامی تھے �ور �نگریزوں کی غلامی سے نجات چاہتے تھے۔

یrrrrrrrrrrrrrrrrا رب وہ �ن بھی بھrrrrrrrrrrrrrrrrارت میں �ئیں

ہنrrrrrrrrrدو مسrrrrrrrrrلماں مrrrrrrrrrل کrrrrrrrrrر یہ گrrrrrrrrrائیں

)۲۲۶( بھrrrrrارت کی جے ہrrrrrو بھrrrrrارت کی جے ہو

تقسیم ملک کے بعد محروم کو پاکستان سے ہجرت کے باعث جس کرب سے گزرنا پrrڑ� �س

کrا �ظہrار نظم ’’پاکسrتان کrو �لrrو��ع‘‘ سrے ہوتrا ہے جrو �نتہrائی �ر� و غم میں ڈوب کrر لکھی گrئی

رش نظrrر ہے جس کے وہ �عrrاگو ہیں۔ محروم کو �س کrرب میں بھی �پrrنے وطن پنجrrاب کی سrrلامتی پی

ترک وطن کے وقت بھی �ن کے �ل میں پاکستان �ور �پنے �وستوں کے لیے نیک خو�ہشات ہیں۔ �یrrک

Page 266: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

252

طرف تو یہ کیفیت ہے:

آ�ج �پrrrrrنے وطن سrrrrrے جrrrrrا رہrrrrrا ہے محrrrrrروم

مrrrrrrrrrrامن پیش نظrrrrrrrrrrر نہ مrrrrrrrrrrنزل معلrrrrrrrrrrوم

رم و��ع ہم نے �یکھrrrrrrrrrrrrrrrا �س کو ہنگrrrrrrrrrrrrrrrا

)۲۲۷( حسrrrrرت ز�ہ، �ل شکسrrrrتہ، حrrrrیر�ن مغمrrrrوم

رض رنrrگ و آ�زما فر�ز سrrے گrrزرنے کے بrrاوجو� وہ نب تو �وسری طرف ہمت شکن نشیب �ور صبر

آ�رزو �ور جذبے کے ساتھ رخصrrت ہوتrrا رک خار سے نہیں چھوتا بلکہ �پنے وطن کے بارے میں بو کو نو

ہے۔

ہم بrrrrrrrر� چrrrrrrrاہیں تrrrrrrrر� ممکن نہیں ممکن نہیں

تrrیرے حrrق میں بrrد�عا ممکن نہیں ممکن نہیں

یہ �عrrا مانگrrا کrrریں گے ہم خrrد�ئے پrrاک سے

جrrrوہر �نسrrrانیت چمکrrrائے تrrrیری خrrrاک سے

)۲۲۸(خrrیر سrrے تجھ کrrو محبت �ور شrrر سrrے عrrار ہو

تrrrrrاکہ پاکسrrrrrتان کہلانے کrrrrrا تrrrrrو حقrrrrrد�ر ہو

محrrrروم کی شrrrاعری میں ذ�تی �عrrrائیں بھی ہیں مگrrrر بہت کم۔ �پrrrنی کم سrrrن بچی جrrrو

شیرخو�رگی میں ہی ��غ مفارقت �ے گئی �س کے لیے �عا کی ہے۔

رل غم نصrrrrrیب کی تrrrrrیرے لrrrrrیے �عrrrrrا ہے �

)۲۲۹( دتو رت پرور�گrrrrrrrrار رب رحم ہrrrrrrrrو بہrrrrrrrrرہ یrrrrrrrrا

آ�ز��( کے بھی �عاگو ہیں: فرزند )جگن ناتھ

�یrrک نظم ’’بیrrٹے کے نrrام‘‘ لکھی ہے جس میں �س کی نیrrک نrrامی کے خو�ہشrrمند ہیں �ور

�عا کرتے ہیں:

رن حrrrrزیں تrrrrیرے لrrrrیے رت جrrrrا یہ �عrrrrا ہے ر�ح

Page 267: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

253

)۲۳۱( آ�فrrrrrریں تrrrrrیرے لrrrrrیے ورت rrrrrو مسrrrrrدلم ہ دعا رر �و

د�عاگو ہیں کہ بیٹے کی زندگی میں جو بھی تلخیاں ہوں وہ سب �ن کی �عا سے مٹھاس میں

آ�سrان ہrrو جrائیں کیrوں کہ �ن کے پrاس �یrrنے کے لrیے بrدل جrائیں �ور �س کی �نیrا و �ین کی مrنزلیں

�عاوں کے علاوہ کچھ نہیں۔

)۲۳۲(آ�رزوں کے بغrrrrrrیر �ن �عrrrrrrاوں کے سrrrrrrو�، �ن

پrrاس مrrیرے سrrیم و زر کrrوئی نہیں تrrیرے لrrیے

محروم کو وطن کے خا�موں �ور سرفروشوں سے گہری عقیدت رہی ہے۔ �نھوں نے ہمیشہ �پrrنے

�شrrrrعار کے ذریعے �ن کے حوصrrrrلے بڑھrrrrائے ہیں۔ لالہ لاجپت ر�ئے سrrrrے �نھیں محبت تھی۔ �ن کی

جلاوطنی، مسافرت، گرفتاری، رہائی، علالت، صحت یابی، وفات غرضیکہ ہر و�قعے پر کچھ نہ کچھ

آ�مrrیزش نمایrrاں ہے۔ جب لالہ لاجپت علیrrل ہrrو لکھا ہے �ور �ن سے متعلق تمام نظمrrوں میں �عrrاوں کی

گئے تو لکھتے ہیں:

پھrrrrrrrrrر چrrrrrrrrrارہ گrrrrrrrrrر وطن کrrrrrrrrrو یrrrrrrrrrا رب

رہ غیب سrrrrrrrrrrrrrے شrrrrrrrrrrrrrفا �ے صrrrrrrrrrrrrrحت گ

)۲۳۳(وہ عrrrrrrrrrrrrزت ہنrrrrrrrrrrrrد کrrrrrrrrrrrrا نگہبrrrrrrrrrrrrاں

پھrrrrrrrrر ہنrrrrrrrrد کrrrrrrrrو و�پس �ے خrrrrrrrrد� �ے

�یک �ور نظم بعنو�ن ’’لالہ لاجپت ر�ئے‘‘ میں لالہ جی کے �مrrریکہ چلے جrrانے پrrر �عrrا کrrرتے

ہیں۔

)۲۳۴(محrrrrrrروم کی طrrrrrrرح ہے ہrrrrrrز�روں کی یہ �عا

ولہ �ے خrrrrrrد� تجھے رص �ن �لگrrrrrrد�زیوں کrrrrrrا

اا تمام محبوب قومی ہستیاں �پنے پورے جrrاہ و جلال کے سrrاتھ محrrروم کی ہندوستان کی تقریب

آ�ز�� اا مrrوتی لال نہrrرو، جrrو�ہر لال نہrrرو، مہاتمrrا گانrrدھی، �بrrو�لکلام شrrاعری میں جلrrوہ �فrrروز ہیں۔ مثل

روزہ برت پر نظم لکھی �ور �عا �ی۔۲۱وغیرہ۔ مہاتما گاندھی کے

Page 268: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

254

)۲۳۵(�کیس �ن کrrrrو یrrrrا رب �کیس پrrrrل بنrrrrا �ے

�رض و سrrما کی گrrر�ش کrrو �ور تrrیز کrrر �ے

�یک �ور نظم گاندھی جی میں یوں �عاگو ہیں:

)۲۳۶( سلامت تیری کشتی کو خد�لے جائے سrrاحل

تک

تrrری کوشrrش میں شrrامل ہے غریبrrوں کی �عrrا

گانrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrدھی

ووت بڑھrrانے کے لrrیے محrrروم نے کrrئی جس طرح ہندووں �ور مسلمانوں میں باہمی �تحا� �ور �خ

نظمیں کہی ہیں ویسrrrrے ہی صrrrrرف ہنrrrrدو لیrrrrڈروں کے لrrrrیے �عrrrrاگو نہیں بلکہ پاکسrrrتان کی عظیم

شخصیت صوفی �للہ ��� خاں کے لیے بھی �ن کے �ل سے بے �ختیار �عا نکلتی ہے جنھrrوں نے �پrrنے

گھر میں �یک سو ہندو مر�، عورتوں �ور بچوں کو پناہ �ی �ور بخیریت ہندوستان بھیجrrنے کrrا بندوبسrrت

کیا۔

خrrrrوش رکھے رب �و جہrrrrاں

کو تجھ

�س سے بڑھ کر ثrrو�ب کیrrا ہrrو

گا)۲۳۷( صrrوفی �للہ ��� خrrاں تجھ کو �جر �ے گا وہی کریم �س کا

مختصrrر یہ کہ محrrروم کی �بتrrد�ئی نظمrrوں سrrے ہی �نrrد�زہ ہrrو جاتrrا ہے کہ �ن کی شrrاعری نے

آ�نکھ ہی �عrrا کے سrاتھ کھrrولی �ور یrوں �عrrا �ن کے شrعری سrrفر میں مسلسrل �ن کی نگہبrانی کrرتی

رہی۔ �ن کے خیالات کو پاکیزگی �سی �عا کی بدولت ملی۔ یہی وجہ ہے کہ سامر�جی لوٹ کھسوٹ

ہو یا وطن کی زبوں حالی کا بیان ہر موقع پrrر �نھیں صrرف یہ یrrا� ہrrو گrrا کہ ’’یrrا رب‘‘ �سrrی کrو پکrrار�

آ�خrrری شrعر بھی �عrrائیہ ہے۔ �نتقrrال سrے �و �ن قبrrل جائے وہی سrنتا ہے �ور وہی نو�زتrا ہے۔ محrروم کrا

آ�ئے �ور �ن سrrے تrrازہ کلام کی فرمrrائش کی۔ بقrrول �یrrک مقrrامی ماہنrrامہ کے مrrدیر �ن کی عیrrا�ت کrrو

آ�پ نے �و �یک منٹ توقف کیا �ور یہ شعر �نھیں لکھو� �یا۔ آ�ز�� پروفیسر

Page 269: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

255

)۲۳۸(آ�ج عrrrrrالم فrrrrrانی سrrrrrے چrrrrrل بسا محrrrrrروم

مrrrrانگو یہی �عrrrrا کہ خrrrrد� مغفrrrrرت کrrrrرے

�ور یوں محروم کا شعری سفر �عا سے شروع ہو کر �عا پر �ختتام پذیر ہو�۔

ء(۱۹۸۲ء-۱۸۹۴جوش ملیح آبادی )آ�و�ز منفrر� ہے �نھrrوں نے �پrrنی زنrدگی کے آ�بrا�ی کی �ر�و کے جدید شاعروں میں جوش ملیح

حالات و و�قعات �ور �پنے عہد کے گزرتے لمحات کrو شrعری پیکrر عطrا کیrا۔ �ن کی شrعری کائنrات

تخلیقی تو�نrrائی کے �عتبrrار سrrے بہت وسrrیع، ہمہ گrrیر �ور متنrrوع ہے۔ �ر�و ��ب کی تrrاریخ جن بrrڑی

تخلیقی شخصیات کے سبب �یک بڑی ��بی تrrاریخ کہلانے کی مسrrتحق ہے �ن میں �یrrک �نتہrrائی �ہم

آ�با�ی کا بھی ہے۔ نام جوش ملیح

جوش شاعر شباب �ور شrrاعر �نقلاب ہیں لیکن �نقلابی شrrاعری کے سrrاتھ سrrاتھ �جتمrrاعی �ور

قrومی زنrدگی کے مختلrrف پہلrrو بھی �ن کے ہrrاں ملrrتے ہیں۔ حقیقت و و�قعیت کrو موضrوع قلم بنrاتے

آ�نکھوں سے �وجھل نہیں رہا۔ ہوئے فکری �ور فلسفیانہ پہلو بھی �ن کی

جوش کی شخصrrیت کی تعمrrیر میں بہت سrrے خrrارجی، ��خلی، نفسrrیاتی، شrrعوری �ور غrrیر

شعوری پہلو کارفرماتھے۔ وہ وسیع �لنظر �ور وسیع �لمشرب تھے �ور مrrذہب و ملت کی کrrوئی تفریrrق رو�

نہیں رکھتے تھے۔ �سی لیے تمام بانیrان مrذہب کrا �حrتر�م کrرتے تھے۔ خrrد� �ور مrrذہب کے بrارے میں

�نھوں نے مغربی ��نشوروں �ور ملکی و غrrیرملکی مفکrرین کی تحریrrروں کrا بھی مطrrالعہ کیrrا تھrrا۔ بقrrول

�حتشام حسین :

رن قیام جrrوش نے آ�با� کے �ور� اب "Haeekel’’حیدر ہور کت کی مش

The Riddle of universeپڑھی جو خد� �ور مذہب کی "

طrrرف سrrے مشrrکوک بنrrانے میں �پنrrا ثrrانی نہیں رکھrrتی۔ بعrrد میں �نھrrوں نے

Rationalist Pressیر کے کی �ور کتابیں پڑھیں جن میں و�لٹ

Theمضrrrrrامین جrrrrrوزف میrrrrrک کیب کی " Existence of

Page 270: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

256

God" ر�نٹ �یلن کی The Evolution of the" �ور گIdea of Godی ابیں کس ا یہ کت ند کی ر پس ور پ اص ط و خ " ک

آ�ز�� خیrrال ضrrرور بنrrاتی مخصrrوص فلسrrفہ حیrrات تrrک نہیں پہنچrrاتیں لیکن

(۲۳۹ہیں۔” )

جوش کی شخصیت کی تشکیل �یسے عناصrر سrے ہrrوئی جس میں محrدو� رویے، طے شrدہ

ڈگر �ٹل فیصلوں �ور مقید فکر سے نباہ بہت مشکل تھا۔ بقول ڈ�کٹر ہلال نقوی:

’’�ن کے نز�یک �ضطر�ب زندگی ہے جبکہ �طمینان جمrrو� ہے جrrو تحقیقrrات

کے �رو�زے بند کر �یتا ہے۔ �ن کا بنیا�ی �ثاثہ �یrrک مضrrطرب ذہن ہے جrrوہر

(۲۴۰زنجیر، ہر �یو�ر �ور ہر ��ئرے کو توڑ �ینا چاہتا ہے۔” )آ�ز���نہ روش کrو مrrدنظر رکھrrتے ہrrوئے یہ خیrال کرنrrا کہ وہ خrrد� کrو نہیں مrrانتے جوش کی �س

ریصلى الله عليه وسلمتھے �رست نہیں �ن کی شاعری �س بات کی گو�ہ ہے کہ وہ حضرت محمد ، حضرت علرن کے معتقrrد تھے۔ وہ خrrد� کے وجrrو� کے بrrارے میں تذبrrذب کrrا شrrکار تھے �ور حضrrرت �مrrام حسrrی جہاں �یسے �شعار کی تعد�� کافی ہے جن سrے ثrابت ہوتrا ہے کہ وہ خrrد� کrو مrانتے تھے وہrاں �یسrے �شrrعار بھی تعrrد�� میں کم نہیں جہrrاں وہ مذبrrذب تھے۔ جrrوش کی شخصrrیت کی یہ کیفیت �ن کے شعری مجموعوں کے عنو�نات سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔ �س حو�لے سے ڈ�کٹر گوپی چند نارنگ لکھrrتے

ہیں: ’’�نھوں نے مجموعوں کے نام شعلہ و شبنم، سنبل و سلاسrrل، سrrیف و سrrبو، حرف و حکایت، فکر و نشrrاط، جنrrوں و حکمت، سrrرو� و خrrروش، �لہrrام وآ�یrrات و نغمrrات، سrrموم و صrrبا بلاوجہ نہیں رکھے۔ �فکrrار، عrrرش و فrrرش، جوش کی پوری شاعری میں یہی کیفیت ہے کہ �یک جذبہ �وسrرے کی نفی

(۲۴۱کرتا ہے �ور �یک رنگ �وسرے کو بے رحمی سے کاٹتا ہے۔” )آ�تے ہیں۔ جrrوش کے �ل آ�ئینے میں جوش توحید پرست �ور عارف رسالت نظر کلام جوش کے

کی گہر�ئیوں میں �لوہیت کے فطری جذبہ کی جھلک �یکھیے:

Page 271: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

257

)۲۴۲(�للہ کrrrrrrrrrrrrrrrrrو قہrrrrrrrrrrrrrrrrrار بتrrrrrrrrrrrrrrrrrانے و�لو�للہ تrrrrrrrو رحمت کے سrrrrrrrو� کچھ بھی نہیں

�نسrrان کی عقrrل، علم �ور نظrrر سrrب محrrدو� ہے �ور ذ�ت خد�ونrrدی لامحrrدو� ہے۔ لامحrrدو� محدو� میں نہیں سما سکتا۔ بے شک وہی خد� ہے جو �لوں کی پکار سنتا ہے۔ جوش کے کلام میں �عائیہ �نrrد�ز کی حامrrل شrrاعری �س بrrات پrrر مہrrر ثبت کrrرتی ہے کہ جrrوش بے یقیrrنی کی کیفیrrات کrrاد�عrrا کی �ہمیت شکار ہوں یا مذبذب ہوں �نھوں نے �سی ہستی کو پکار� ہے جو سrrمیع و بصrrیر ہے۔ وہ

سے بخوبی و�قف تھے۔آ�سrrrrrrمان ٹکrrrrrrڑے ہrrrrrrو زمین شrrrrrrق ہrrrrrrو �ے کنجشrrrک سrrrrے �ور بھیrrrک مrrrrانگے شrrrrاہین

)۲۴۳(وہ جrrrrائے کسrrrrی کے �ر پہ حrrrrاجت لے کرجrrrrrو حrrrrrرف �عrrrrrا کrrrrrو جانتrrrrrا ہrrrrrو تrrrrrوہین

�یک �ور مثال �یکھیے:رت قلب شrrrrrrrrrrrrrrا��ں ملrrrrrrrrrrrrrrنے ہی پہ ہے �ولر� جگrrrrrر کrrrrrا �رمrrrrrاں ہrrrrrونے ہی کrrrrrو ہے �ر

)۲۴۴(ہrrrrrاں یrrrrrوں نہیں جنrrrrrاب گڑگrrrrrڑ�ئے جrrrrrائیں�للہ �عrrrrrrrrائیں سrrrrrrrrن رہrrrrrrrrا ہے جی ہrrrrrrrrاں

جوش کو ��ر�ک تھا کہ �نسان مجبور ہے �ور مختrrار فقrrط �سrrی کی ذ�ت ہے۔ وہی نrrو�زنے و�لا

ہے جو وہ نہ چاہے تو کوئی کچھ کر ہی نہیں سکتا۔

خrrrو� سrrrے نہ ���س ہrrrrوں نہ مسrrrرور ہrrrوں میں

بالrrrrذ�ت نہ روشrrrrن ہrrrrوں نہ بے نrrrrور ہrrrrوں میں

)۲۴۵(مختrrrrrrrrrار ہے، مختrrrrrrrrrار ہے، مختrrrrrrrrrار ہے تو

مجبrrrور ہrrrوں، مجبrrrور ہrrrوں، مجبrrrور ہrrrوں میں

آ��میت �ور عظمت �نسrاں نمایrrاں �ہمیت جوش کی شاعری کے �ساسی موضوعات میں �حrrتر�م

Page 272: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

258

رکھتے ہیں۔ جوش �نسrrان کی عظمت کے محض قصrrیدہ خrrو�ں نہیں بلکہ مسrrائل سrrے بھrrری زنrrدگی

آ�زما بھی ہیں۔ قrrول و کی مشکلات کے خاتمے کے لیے �پنی شاعری میں جبر �ور نا�نصافیوں سے نبر�

عمل �ور فکر میں جذبات صالح �ور �نسrrانیت کی تrrرویج ہی �ن کے نز�یrrک �یrrک مسrrلم کی شrrناخت

ہے۔ �نھوں نے �پنے �یک �نٹرویو میں کہا:

’’تم کہتے ہو کہ مسلمان کی تعریف ہے کہ �س کے گفتار و کر��ر �ور �فکار

سrrrے کسrrrی کrrrو �ر��ی گزنrrrد نہ پہنچے۔ �س معrrrنی میں مسrrrلمان ہrrrوں۔” )

۲۴۶)

آ�یrrا۔ �س کی علم و ��نش کی روشنی کے باوجو� �نسان �نسان کو �یذ� پہنچانے سے باز نہیں

مفا� پرستی نے سrrماج میں ظلم و زیrrا�تی کی ر�ہیں ہمrrو�ر کrrر �یں۔ زنrrدگی کے مصrrائب �ور �نسrrانیت

کے �ستحصال کو �یکھتے ہوئے جوش بے �ختیار پکارتے ہیں۔

جس وقت جھلکrrrrتی ہے منrrrrاظر کی جrrrrبیں

ر�سrrrrrrrrخ ہوتrrrrrrrrا ہے ذ�ت بrrrrrrrrاری کrrrrrrrrا یقیں

)۲۴۶(کرتrrrrrا ہrrrrrوں جب �نسrrrrrاں کی تبrrrrrاہی پہ نظر

�ل پوچھrrrrrrنے لگتrrrrrrا ہے خrrrrrrد� ہے کہ نہیں

�یک �ور مثال �یکھیے:

ہrrrrrر بrrrrrات میں تیrrrrrغ خونچکrrrrrاں ہے یrrrrrا رب

ہrrrrrrrر پrrrrrrrاوں میں زنجrrrrrrrیر گrrrrrrrر�ں ہے یrrrrrrrا رب

)۲۴۸(مrrذہب کی بrrر��ری سrrے �ل تنrrگ ہrrوں یrrا رب

�نسrrrrrrrrاں کی بrrrrrrrrر��ری کہrrrrrrrrاں ہے یrrrrrrrrا رب

جوش کی �س کیفیت کا تجزیہ ڈ�کٹر عبد�لمغنی نے �س �ند�ز سے کیا ہے۔ لکھتے ہیں:

لی �خلاقی قدروں کا شدید �حساس رکھتے اا �نسان �وست ہیں �ور �عل ’’وہ طبع

ہیں۔ حrrریت، مسrrاو�ت �ور �خrrوت کے �صrrول �ن کrrو بے حrrد عزیrrز ہیں۔ وہ

Page 273: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

259

�نسانی سماج سے ظلم و زیا�تی مفا� پرستی �ور بدعنو�نی کو �ور کرنا چrrاہتے

ہیں �ور �س مقصد کے لیے بڑے بڑے فرعون سے ٹکر لینے کے لیے تیrrار ہیں۔

یہاں تک کہ خrrد� سrrے �ن کی بغrrاوت بھی کسrrی فلسrrفیانہ فکrrر کی بجrrائے

�س تلخ حقیقت پrر مبrنی ہے کہ رب �لعrrالمین کے بrاوجو� یہ �نیrا �کھrوں �ور

(۲۴۹مصیبتوں سے بھری ہوئی ہے۔” )

آ�ز��ی سrrے قبrل کے حقrائق جب �نسrان قیrد و بنrد کی صrعوبتوں کrrو بر��شrت ہندوسrتان کی

کرنے پر مجبور تھrا۔ ہrrر سrمت ظلم و سrتم، �سrتبد�� �ور تشrد� و بربrریت کrا �ور �ورہ تھrا۔ ہrrر فrر� �س

سrنگین �ور روح فرسrا مrrاحول میں محبrوس و مغمrrوم تھrrا �ور غم کی شrدت کrا طوفrrان بپrا تھrrا۔ �یسrے

حالات میں جوش �عاگو ہیں۔

د�ور و�پس لے لے ہنگrrrrrrrrrrrrrrrrامہ قrrrrrrrrrrrrrrrrرب و

رر خrrrrrrrrrrrد� شrrrrrrrrrrrعور و�پس لے لے �ے بrrrrrrrrrrrا

)۲۵۰(رر ظلمrrrrrrات rrrrrrوجزن ہے بحrrrrrrام پہ مrrrrrrر گrrrrrrہ

ممکن ہrrrrو تrrrrو مجھ سrrrrے نrrrrور و�پس لے لے

جوش کو ��ر�ک تھا کہ ناسازگار حالات زندگی کی ر�ہ میں حائل ضرور ہوتے ہیں مگر روشنی کی کrrرن

وصہ ہے۔ یہ زنrدگی روشrنی �ور تrیرگی کrا �مrتز�ج ہے �ور یہی روشrنی جrوش کrو پrوری طrرح بھی �سی زندگی کا ح

قنوطی بھی نہیں ہونے �یتی۔

آاہ جگrrrrrrrrrrrر خسrrrrrrrrrrrتگاں rrrrrrrrrrrد�یا! بrrrrrrrrrrrخ

رز �ل شrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاعر�ں للہی بسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو �

)۲۵۱(نہ �ولت نہ قrrrrrrrrrrrدرت نہ تrrrrrrrrrrrاج شrrrrrrrrrrrہی

فقrrrrrrrrrظ روشrrrrrrrrrنی، روشrrrrrrrrrنی، روشrrrrrrrrrنی

د�ور ہrrوں �ور زنrrدگی نrrئے �نrrد�ز خد� سے �عاگو ہیں کہ مجھے وہ شعور �ے۔ �لrrوں کے ملال

سے نئی روشنی سے ر�ہنمائی حاصل کر سکے۔

Page 274: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

260

)۲۵۲(مجھے علم �ے تrrrrrrrrrrrrrاکہ گم ہrrrrrrrrrrrrrو ملال

رز �گrrrrrrrrrrر ذو�لجلال مگrrrrrrrrrrر ہrrrrrrrrrrاں بطrrrrrrrrrrر

چrrونکہ جrrوش شrrاعر شrrباب بھی تھے۔ �س لrrیے عشrrقیہ معrrاملات �ور و�ر��ت و کیفیrrات کی

ترجمانی بھی �ن کی شاعری میں موجو� ہے۔ شباب کے بغیر عشق �ور عشق کے بغیر شباب کا تصور

شاعری میں پید� نہیں ہوتا۔ جوش نے عشق کے پر�ے میں ہی شباب کے مختلف پہلووں کو بیان کیrا

ہے۔ جو�نی میں �نسان پر عجیب و غrrریب کیفیrrتیں گrrزرتی ہیں �ور وہ کچھ �یسrrے حrrالات سrrے �وچrrار

ہوتا ہے جس پر �س کو قدرت حاصل نہیں ہوتی۔ کچھ �یسی ہی کیفیت میں یوں �عاگو ہوتے ہیں۔

آ�خrrrrrری ہیں جھrrrrrاے یrrrrrا رب برسrrrrrات کے

یہ �بrrrrrrrrrrر کہیں بھrrrrrrrrrrون نہ ڈ�لے یrrrrrrrrrrا رب

)۲۵۳(آ�غrrrrrrوش میں یrrrrrrا �ن کrrrrrrو بٹھrrrrrrا �ے لا کر

یrrrrا جrrrrوش کrrrrو �نیrrrا سrrrے �ٹھrrrrا لے یrrrrا رب

محبrrوب کے فrrر�ق �ور �س کی نارسrrائی کrrا شrrکوہ بھی کیrrا ہے �ور �س کے ظلم و جفrrا کrrا

بھرپور جو�ب �س بد�عا سے �یتے ہیں۔

جrrوبن پrrڑے گrrا تrrو سrrب سrrے بrrڑی سrrز� �وں گا

د�عrrrrrا �وں گا زمrrrrrانہ سrrrrrاز! تجھے میں یہ بrrrrrد

)۲۵۴(نہ بہrrrrrرہ ور ہrrrrrو کبھی مrrrrrرگ ناگہrrrrrانی سے

خrrrrrrد� �وچrrrrrrار کrrrrrrرے طrrrrrrول زنrrrrrrدگی سے

جrrوش کی شrrاعری میں متضrrا� کیفیrrات جابجrrا �کھrrائی �یrrتی ہیں۔ خrrد� سrrے ہمکلامی کے

�ور�ن بھی وہ �ن کیفیrrات سrrے پہلrrو تہی نہ کrrر سrrکے۔ یہی وجہ ہے کہ ذہrrنی تغrrیر�ت �ور بrrدلتے ہrrوئے

مز�ج کے ہر رنگ کا �ظہار �نھوں نے خد� سے برملا کیا ہے۔ یہی جوش کی �نفر��یت ہے۔ بقول ڈ�کٹر

گوپی چند نارنگ:

Page 275: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

261

آ�و�ز کے �عتبrrار سrrے بھی �ور مrrز�ج کے ’’جrrوش �یrrک منفrrر� شrrاعر تھے �پrrنی

�عتبار سے بھی ہر سrrطح پrrر �نھrrوں نے مسrrلمات پrrر شrrدید ضrrرب لگrrائی۔ �ن

کے کر��ر کا روشن ترین پہلو یہی ہے کہ �نھrrوں نے ہrrر ہrrر تصrrور سrrے بغrrاوت

کی وہ سماج کے بھی باغی تھے۔ سیاسrrت کے بھی بrrاغی تھے �خلاق کے

آ�پ سrrے بھی بغrrاوت کی یعrrنی بھی باغی تھے �ور تو �ور �نھوں نے خو� �پrrنے

دچوکے جنھیں �نھrrوں نے آ��رشوں �ور قدروں کrrو بھی پrrاش کrrرنے سrrے نہیں �ن

خrrو� تر�شrrا �ور سrrنو�ر� تھrrا۔ یہی �ن کrrا کارنrrامہ ہے �ور یہی �ن کrrا �لمیہ۔” )

۲۵۵)

جوش خد� کی وحد�نیت �ور حقانیت پر مکمل �یمrrان رکھrrتے ہیں �ور �پrrنی �یrrک �یrrک سrrانس

خد� کی �مانت سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ �نھیں �نیاوی زندگی گز�رنے کے لیے �گrrر کسrrی ذ�ت

لی ہے۔ کی خو�ہش ہے تو وہ ذ�ت باری تعال

تجھ پہ روشrrrrrrrrrrن ہے �ے مrrrrrrrrrrرے مrrrrrrrrrrولا

کہ مrrrrrrrrrرے �ل میں سrrrrrrrrrوز وحrrrrrrrrrدت ہے

)۲۵۶(تrrrrrrrrrrrrrیرے �نعrrrrrrrrrrrrrام کی نہیں خrrrrrrrrrrrrrو�ہش

بلکہ مجھ کrrrrrrrrrrrو تrrrrrrrrrrrری ضrrrrrrrrrrrرورت ہے

جrrوش کی شrrاعری طویrrل ذہrrنی، روحrrانی �ور فکrrری سrrفر ہے جس سrrے �ن کی بے چین �ور

مضrrطرب روح کی فکrrر کrrا �نrrد�زہ ہوتrrا ہے۔ �س بے چین �ور مضrrطرب روح کے کrrرب کrrو �نھrrوں نے

بھرپور �ند�ز سے خد� کے حضور پیش کیا ہے۔

ء(۱۹۷۲ء-۱۹۰۰ڈاکٹر تصدق حسین خالد ) بیسویں صدی کی �وسری �ہائی میں �ر�و شاعری کو نئے �سلوب، نئی ہیئت �ور تکنیک سrrے

آ�ز�� ہrrو کrrر نrrئے تجربrrات کrrرنے میں �یrrک �ہم نrrام متعrrارف کrrرو�نے �ور قrrافیے ر�یrrف کی پابنrrدیوں سrrے

تصدق حسین خالد کا ہے۔ بقول ڈ�کٹر سید عبد�للہ:

Page 276: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

262

رر ’’خالد کی �نفر��یت �و خصائص پر قrrائم ہے۔ �یrrک خصوصrrیت �ن کrrا وفrrو

وولیت کی حrrrد تrrrک �ن کrrا �حسrrrاس ہے �ور �وسrrری خصوصrrrیت جس میں �

آ�گے شریک کrrوئی نہیں �یrrک ہrrیئت کی �یجrrا� ہے جس کے ذریعے �ر�و نظم

(۲۵۷بڑھنے کے قابل ہوئی۔” )

�پنی ذ�ت �ور شخصیت کا ترجمان ہوتا ہے �ور ہrrر شخصrیت �پrrنے �پrrنے �کتسrاباتشاعریہر

کے ماحول میںگھومتی ہے۔ تصدق حسین خالد کے شعر و سخن سے مو�نست کی �بتد� خو� �ن کے

رس حالی‘‘ کے کچھ بنrrد سrrنا کrrرتے دمسد گھر پر ہوئی جہاں وہ ہر روز ر�ت کو �پنے و�لد محترم سے ’’

آ�شrنائی وقت گrزرنے کے سrاتھ مزیrد پختہ ہrوتی گrئی۔ �ن کی تھے۔ بچپن ہی سے شعر و ��ب سrے یہ

آ�و�ز کی حامrrل ہیں جس میں �ر� آ�ئینہ ��ر ہیں �ور �یسrrی منفrrر� منظومrrات �ن کے قلrrبی �حساسrrات کی

کی کیفیت بھی ہے �ور صrrد�قت و معصrrومیت بھی۔ �حسrrاس محrrرومی و ناتمrrامی بھی ہے �ور خrrوف

کی پرچھائیاں بھی۔

تصدق حسین خالد کی نظموں کے موضوعات منفر� �ور پیر�یہ �ظہار مختلف ہے۔ ڈ�کrrٹر سrrید

عبد�للہ لکھتے ہیں کہ خالد �ر�صل ذ�ت کا ترجمان �ور جوش زندگی کا �نبساطی شاعر تھrrا جس کے

آ�جrrاتی ہے۔ ) ( یہ مفکrrر�نہ۲۵۸جrrذباتی وفrrو� میں مrrدہم سrrی لہrrر مفکrrر�نہ �ستفسrrار کی بھی نظrrر

آ�و�ز تrrو �ے‘‘ �ستفسار بیشتر�ن کی �عائیہ لب و لہجہ کی حامل نظموں میں موجو� ہے۔ نظم ’’کrrوئی

آ��م کی ہrrوس کrrاری �ور �نصrrاف کے خrrون کی ��سrrتان سrrناتے ہrrوئے میں عrrورت کی عصrrمت، �بن

مستفسر ہیں۔

آ�سماں پر کوئی �نصاف کا رکھو�لا ہے

آ�و�ز تو �ے کوئی

(۲۵۹لوگ کہتے ہیں وہ فریا� سنا کرتا ہے )

زندگی کی گریزپائی، لمحات مسرت کی ناپائید�ری، �ضمحلال �ور ���سی کا سبب بنتی ہے

تو �نتہائی معصومیت سے پکار �ٹھتے ہیں۔

Page 277: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

263

آ� پہنچے ناگن سی لٹوں کو پھیلائے پھنکارتے با�ل

سفاک ہو�ئیں پر تولے،

طوفانوں کے �ژ�ر منہ کھولے،

آ� نکلے، ہر سمت سے بڑھتے

(�۲۶۰س ننھے سے جیون کے لیے یا رب یہ �تنے ہنگامے )

آ�تے ہیں۔ آ� جاتی تو �قر�ر کرتے نظر وسرت کی نشیلی عشرت جو کبھی میسر لمحات م

میں بھولتا جاتا ہوں یا رب

(�۲۶۱ندھیر �س �ندھی �نیا کے )

آ�گ میں نظم بعنو�ن ’’�یک لڑکی‘‘ میں �یک لڑکی جو ضبط کے تقاضوں کی وجہ سے �پنی

آ�خر کار لمبی لمبی گھاس کے سائے میں موت کی گہری نیند سو گrrئی لیکن خو� ہی جلتی رہی �ور

محبت کی ناکrrامیوں کی نrrوحہ گrrری کے بrrاوجو� �س کی محبت شrrاعر کی زنrrدگی کrrا �ثrrاثہ ہے جrrو

غموں کے ہجوم میں �س کا �مساز ہے �س کے لیے �عاگو ہیں۔

خد� ترے �ل کو شانتی �ے،

دسکھ کی گھڑیاں تجھے میسر ہوں

مزے سے سو،

د�گ رہی ہے لمبی لمبی گھاس

�س کے گھنیرے سائے میں

(۲۶۲سو مزے سے )

آ�ہستہ سر کئے ہrrوئے بڑھrrاپے کی پرچھrrائیوں کی بہrترین تصrویر کشrی ’’حسrن آ�ہستہ زندگی پر

قبول‘‘ میں ملتی ہے جہاں جو�نی کی خوشrبو سrے لے کrر بڑھrاپے کی پرچھrائیں تrک �زلی تنہrائی کrا

آ�تrrا ہے۔ یہ نظم روح عصrر کی نمائنrدہ �ور حیrات �نسrانی کrrا ہے۔��Symbolئrrرہ مکمrrل نظrrر

آ�رزوئیں ہیں جو پوری نہیں ہوتیں �ور زندگی �پنے ��من میں �لمیے �ور مایوسrrیاں سrrمیٹتی ہماری کتنی ہی

Page 278: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

264

رہتی ہے۔ کتنی ہی �عائیں ہیں جو مستجاب نہیں ہوتیں۔ شاعر �عاگو ہے۔

برس محیط کرم، �یک بار �ور برس

(۲۶۳بس �یک بار مجھے �ور پھول لانے �ے )

آ�تش کrر �یrتی لیکن ہوتا یہ ہے کہ چمکتے ہوئے با�ل میں سے بجلی گrر کrر �رخت کrو نrذر

آ�تا ہے۔ ہے �ور یوں �عائے نیم شبی کا یہ جو�ب

رر برق کا ہیجان شر�

پیڑ۔ طور بدست،

زفرق تا بقدم �یک پھول،

(۲۶۴دحسن قبول! )

سrrپر�گی کی کیفیت میں ڈوبی ہrrوئی نظم ’’یrrارب‘‘ میں شrrاعر بارگrrاہ قrrدس میں �عrrاوں کی

مستجابی کا متلاشی ہے۔ یا رب، یا رب کی صد�ئیں نالہ بیتاب کی غماز ہیں �ور �سrrتفہامیہ �نrrد�ز نے

دپرتاثیر کر �یا ہے کہ بے شک �ے رب تو ہی سینوں میں چھrrپے ہrrوئے ر�ز جانتrrا ہے۔ �یمrrائیت �سے مزید

نے �س مختصر نظم کا �ثر �ور بھی وسیع �ور گہر� کر �یا ہے۔

آ�ہ لیکن نالہ بیتاب ’یا رب‘‘ کی صد�

�س میں کیا پنہاں ہے

تجھ سے کیا کہوں

رر �جابت کا �سیر ) (۲۶۵تو کہ ہے فک

ء(۱۹۸۲ء-۱۹۰۰حفیظ جالندھری )آ�و�زوں میں شrrامل ہیں۔ �نھrrوں نے ��غ �ور �قبrrال حفیظ �قبال کے بعد �بھرنے و�لی چنrrد نمایrrاں آ�زمrrائی کی کی تقلید کی لیکن �پنی �نفر��یت قائم رکھی۔ غزل، نظم �ور گیت تینوں �صناف میں طبع ہے۔ حفیrrظ کی شrrاعری میں �سrrلامی �فکrrار و �قrrد�ر کی فrrر�و�نی ہے۔ �یمrrان کی چاشrrنی نے �ن کیرت یکتrrا سrrے و�لہrrانہ محبت عقیدت مند�نہ شاعری کو مزید رونق بخشی ہے۔ خد� کrrا یقین �س کی ذ� نے �ن کے قلب کrrو ہمیشrrہ سرشrrار رکھrrا۔ �ن کی شrrاعری میں عقrrل و فکrrر کی مrrوجیں بھی ہیں �ور

Page 279: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

265

آ�تا ہے۔ حفیظ روحانیت کے پرکیف لمحے بھی۔ �نسانی فطرت کا خاصہ ہے کہ مصیبت میں خد� یا� نے بھی شاعری میں �سی خیال کی ترجمانی کی ہے کہ جب کوئی مصیبت ٹوٹتی ہے تو میری عا�ت ہے کہ میں خد� کو یا� کrر لیتrا ہrrوں۔ طوفrrان میں گھrrری ہrrوئی کشrتی میں وہ �سrی عrrا�ت کے مطrابق

خد� کو یوں یا� کرتے ہیں:ہے کrrrrrrrrrrrrون جrrrrrrrrrrrrو سrrrrrrrrrrrrنبھالےکشrrrrrrrrrrrrrتی تrrrrrrrrrrrrrرے حrrrrrrrrrrrrrو�لےیrrrrrrrrrrrrا رب تrrrrrrrrrrrrو ہی بچrrrrrrrrrrrrا لے

ویا لrrrrrrrrrrگ جrrrrrrrrrrائے پrrrrrrrrrrار ن وویا �ے نrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوح کے کھ

)۲۶۶(

بنrrrrrrrrrدوں کrrrrrrrrrا تrrrrrrrrrو خrrrrrrrrrد� ہے�ور تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو ہی ناخrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد� ہےآ�سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر� ہے تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیر� ہی

�یک کشتی جو طوفrrان کی ز� میں ہے �ور مسrrافر �میrrد و بیم کی کشrrمکش میں گرفتrrار ہیں۔

�یسے حالات میں و�حد سہار� صرف خد� کی ذ�ت ہے۔ بے �ختیار نگاہیں �سrrی کی طrrرف �ٹھrrتی ہیں

�ور مد� کے لیے پکارتی ہیں۔نظم ’’سحر‘‘ میں جہاں صبح کی ساعت کے جلوے �کھائے ہیں وہاں

د�عا کی �ہمیت �ور �س کی مستجابی کا بھی ذکر کرتے ہیں۔سrrrrrrعا�توں کے گھrrrrrrر کھلے عبrrrrrrrrrrrrrrrrrا�توں کے �ر کھلے

)۲۶۷( آ� گیا �عrrrrrrrrrrrrrا کrrrrrrrrrrrrrا وقت رر قبrrrrrrrrrrrrrrrrrrول و� ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrو� �

بیٹی �رشrrا� بتrrول کی ولا�ت پrر خrrد� کے �حسrان کrا شrکر بھی ��� کیrا ہے �ور �س کی عطrا

کی ہوئی رحمت کو سمیٹنے کی تاب عطا کرنے کی �عا بھی کی ہے۔

)۲۶۸( �ے خrrد� �حسrrان �ٹھrrا لیrrنے کی طrrاقت �ے

مجھے

حrrrrrق ��� کrrrrrرنے کی ہمت �ور لیrrrrrاقت �ے

مجھے

Page 280: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

266

�نسانی فطرت کا خاصہ ہے کہ وہ ہر لمحہ �پنی ذ�ت کی کھوج میں رہتا ہے �ور �سباب تلاش

کرتا ہے جو �س کے ہونے کا جو�ز فر�ہم کر سکیں۔ یہی بے چیrrنی �ور �ضrrطر�ب بrrاعث ہسrrتی بھی ہے

�ور حاصrrل ہسrrتی بھی۔ زنrrدگی کی گتھیrrاں سrrلجھاتے سrrلجھاتے جب �نسrrان تھrrک جاتrrا ہے تrrو بے

�ختیار رب کریم کو پکارتا ہے۔

کوئی بھی سنتا نہیں

میری نو�ئے بے نو�

�ے میرے رب کریم کیا ہے یہ �مید و بیم

(�۲۶۹ے خد� …کیا ہوں میں …تو ہی بتا )

وولین کارنامہ ہے جس میں مصنف کے ’’شاہنامہ‘‘ �سلام کی منظوم تاریخ ہے �ور �پنی طرز کا �

مذہبی جذبات کی �یک �لکش تصویر �کھائی �یتی ہے۔ حفیظ نے شاہنامہ لکھ کrrر مسrrلمانوں کrrو �ن

کے تابناک ماضrی کی یrا� �لائی ہے �ور �ن کے سrوئے ہrوئے ضrمیر کrو بیrد�ر کrرنے کی کوشrش کی

ہے۔ �س تصنیف کا سبب یہ بتاتے ہیں:

)۲۷۰( تمنrrا ہے کہ �س �نیrrا میں کrrوئی کrrام

کر جاوں

�گر کچھ ہو سکے تو خدمت �سلام

کر جاوں

حفیظ کو خو� �س کارنامے پر فخر ہے جسے وہ خrrدمت �سrrلام کے زمrrرے میں بجrrا طrrور پrrر

آ�غاز حمد و نعت سے کیا ہے �ور بعد �ز�ں مناجات میں �پrrنے عجrrز کrrا �عrrتر�ف کrrرتے ہیں رکھتے ہیں۔

آ�سrrانی نے شrrرمندہ �ور �پنی خطاوں کو تسلیم کرتے ہیں کہ �گrrرچہ روح میں طغیrrانی ہے مگrrر مrrیری تن

ساحل ہونے نہ �یا۔ یہ خد� کا لطف و کرم ہی ہے کہ میں موجو� ہrrوں۔ خrrد� کrrرے کہ میں �سrrلام کے

وصہ بنوں �ور خد� میرے حوصلوں �ور ولولے کو مزید تقویت �ے۔ �شعار �یکھیے: لشکر کا ح

یہ تیر� فضrل ہے بیشrک کہ �ب تrrک زنrrدہ ہrrوں یrrا

Page 281: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

267

رب

گزشrrrتہ زنrrrدگانی پrrrر بہت شrrrرمندہ ہrrrوں یrrrا رب

مجھے توفیق �ے �ن گرم رو موجوں سے مل

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاوں

مر� مقصد یہ ہے �سrrلام کی فوجrrوں سrrے مrrل

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاوں

(۲۷۱) قلم ہی تrrک نہ رکھ محrrدو� یrrا رب ولrrولہ

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیر�

بڑھا �ے حوصrrلہ مrrیر� بڑھrrا �ے حوصrrلہ

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیر�

حفیrrظ کی تrrربیت گrrاہ مسrجد تھی جہrاں �نھیں بچپن میں لے جایrrا جاتrrا �ور حمrrد خrrد� �ور

روب نبوی آ�گاہ کیا جاتا۔صلى الله عليه وسلم �ور ر�ہ مصطفی صلى الله عليه وسلمدح سے

)۲۷۲(مrrrری حب رسrrrول �للہ کی بنیrrrا� ہے مسrrrجد

آ�بrrrrا� ہے مسrrrrجد آ�ج بھی آ�بrrrrا� رکھے خrrrrد�

آ�ر�ستہ کر کے مسrrلمانوں کrrو بیrrد�ر کیrrا حفیظ نے شاہنامہ میں تاریخ �سلام کو لباس نظم سے

کی حیrrات طیبہ کے �ور�ن تrrاریخصلى الله عليه وسلمہے۔ یہ �یrrک غrrیرمعمولی کrrاوش ہے جس میں رسrrول �کrrرم

�سلامی کے و�قعات بڑی شرح و بسط سے بیان ہوئے ہیں۔ �نھrوں نے �نبیrاء کی �عrrاوں کrو بھی شrعری

م کی �عrrا نrrبی پrrاک د�عrrاصلى الله عليه وسلمپیکrrر عطrrا کیrrا ہے جن میں حضrrرت �بrrر�ہیم کی �عrrا، صrrحر� کی

شامل ہیں۔ شاہنامہ �سلام حفیظ کے قلم کی جولانی �ور رو�نی کrا مظہrر ہے �ور �سrی قلم میں زنrدگی

بھرنے کے لیے یوں خد� کے حضور خو�ستگار ہیں۔

)۲۷۳(رز �و جہrاں کrر مrری فطrrرت کrو سrاقی بے نیrا

�ے

Page 282: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

268

پیrrالہ سrrامنے �ھrrر �ے قلم میں زنrrدگی بھrrر

�ے

بائی ) ء(۱۹۶۰ء-۱۹۰۱ہاثر ص �ثر صہبائی کا کلام بتدریج �رتقائی مر�حل طے کرتا �کھائی �یتا ہے۔ �ن کی مرغrrوب �صrrناف

سخن میں نظم، غزل، رباعی �ور قطعہ شامل ہیں �ور �نھی کrrو ذریعہ �ظہrrار بنrrا کrrر �نھrrوں نے �نیrrا تrrک

دد��ن کrا کلام سرمسrتی و شrrیفتگی کrrا مظہrر ہے بعrrد�ز�ں وحشrت و �پنی روح کا پیغام پہنچایا ہے۔ �بتrrد

آ�پ ہے۔ یاس �ور �پنی �نتہائی منزل پر صحت، قوت �ور رعنائی کے �عتبار سے �پنی مثال

رم �قبال سے فیض یاب ہوئی۔ یہ �قبال کی شrrاعری کrrا �ثر صہبائی کی شخصیت �قبال �ور کلا

ہی �ثرتھا کہ فلسفہ و تصوف کا گہر� رنگ �ن کی شاعری میں نمایاں ہے۔ �ثر صہبائی نے فکrrر و تrrدبر

اا نظم �ور ربrrاعی �عrrاوں کے متنrrوع رنگrrوں سrrے مrrزین ہے۔ rrا کلام خصوصrrا ہے۔ �ن کrrل ر�ہ بنایrrو �لیrrک

اا رباعیات میں خد� سے �یک مسلسل �ور مستقل ر�بطہ ہے۔ خصوص

آ�گrrاہ تھے۔ �ن کے خیrrال میں تمrrام تrrر مrrذ�ہب کی روح �ثrrر صrrہبائی مrrذہب کی �ہمیت سrrے

�یک ہی ہے۔ ’’عشrrق حrrق و صrد�قت‘‘ �ور عبrrا�ت و ریاضrت کے بغrrیر �خلاقی �ور روحrrانی �قrrد�ر کrrا

حصول ممکن نہیں۔ عبا�ت کی �ہمیت کچھ �س �ند�ز سے بیان کرتے ہیں:

’’عبا�ت �نسان �ور خد� کا ملاپ ہے یہ ملاپ تمام مسرتوں �ور شا�مانیوں کا

سرچشمہ ہے۔ عبا�ت سے تزکیہ نفس ہوتا ہے �گrrر عبrrا�ت روحrrانی لrrذت پیrrد�

کrrرنے سrrے قاصrrر ہے تrrو وہ عبrrا�ت نہیں بلکہ محض �یrrک بیگrrار ہے۔‘‘ )

۲۷۴)

�ثر صہبائی کے کلام میں معرکہ حق و باطل �ور خیر و شر کے ہنگامے، حق کی فتح و ظفrrر

مندی کے موضوعات بکثرت ملتے ہیں۔ �نھوں نے حق �ور �س کے جملہ مظاہر کی ترجمانی �ور تفسیر

کو �پنی شاعری کا موضوع بنایا۔ وہ زندگی کrrو حrrق و باطrrل کی رزم گrاہ کہrrتے ہیں۔ بقrrول سrrید وقrrار

Page 283: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

269

عظیم:لی کسrrی ذمی یrrا ہنگrrامی جrrذبے ’’�ثر صہبائی کے یہاں حق پرسrrتی کrrا �عrrو کی گونج ہونے کے بجائے �یک مخلصانہ عقیدہ، �یک مستقل فلسrrفہ حیrrات �ور �یک مربوط نظrrام فکrrر ہے۔ �س مخلصrانہ عقیrrدے فلسrفہ حیrrات �ور نظrrام فکrrر کی بنیrrا� جہrrاں �یrrک طrrرف کrrر��ر کے خلrrوص �ور جrrذبے �ور تrrاثر کی گہر�ئی پر ہے وہاں �وسrrری طrرف �س میں �یrrک �یسrی منطrrق جrاری و سrاری ہے جس نے عقیدے فلسrفے �ور فکrrر کی مختلrrف کڑیrrوں کrو جrrوڑ کrر �یrrک

(۲۷۵مربوط نظام کی صورت �ی ہے۔‘‘ )آ�رزو کrrا رنrrگ �یrrا ہے جس کی بنیrrا� �ثrrر صrrہبائی نے �س فلسrrفہ حیrrات کrrو ہrrر جگہ �یسrrی آ�رزو کrrا محض شاعر�نہ �حساس نہیں بلکہ حقیقی تجrrربہ ہے۔ �ن کے فلسrrفہ حیrات میں �س مخلصrانہ رنگ تمام تر شrrاعری میں جrrاری و سrrاری ہے لیکن خصوصrrیت سrrے �ن �شrrعار میں زیrrا�ہ مrrوثر صrrورتآ�رزو کو �عاوں کے خشوع و خضوع �ور عجrrز و نیrrاز کی شrrکل �ختیار کرتا ہے جہاں شاعر فلسفے �ور

�یتا ہے۔

)۲۷۶(للہی مجھ کrrrrrrrrrrو نrrrrrrrrrrور حrrrrrrrrrrق عطrrrrrrrrrrا کر �للہی خrrrrrrrrrrrوف باطrrrrrrrrrrrل سrrrrrrrrrrrے رہrrrrrrrrrrrا کر �

مجھے عقrrrrrrrrل و خrrrrrrrrر� علم و ہrrrrrrrrنر �ےآ�شrrrrrrrrrrrنا خrrrrrrrrrrrونیں جگrrrrrrrrrrrر �ے �ل �ر�

)۲۷۷(للہی وہ نظrrrrrrrrrrrر مجھ کrrrrrrrrrrrو عطrrrrrrrrrrrا کر �رل باطrrrrrل کrrrrrو کrrrrrر �ے rrrrrرہم محفrrrrrو بrrrrrج

رق �لفت بھرنا یrrrrrrrrrrrrrا رب! مrrrrrrrrrrrrrرے �ل میں ذوہrrrrrrrrrو تrrrrrrrrrیرے ہی ر�سrrrrrrrrrتے میں جینrrrrrrrrrا مرنا

)۲۷۸(جب جrrrrا�ہ حrrrrق سrrrrے ڈگمگrrrrا جrrrrائیں قrrrrدم!تrrrrrrrو �پrrrrrrrنے کrrrrrrrرم سrrrrrrrے �سrrrrrrrتگیری کرنا

�ثر صہبائی نے �پنی تمام تر کیفیات و جذبات کو �نتہائی عاجزی سے خrrد� کے حضrrور پیش

Page 284: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

270

دپرتrrاثیر خیrrالات کrا �ظہrار کیا ہے۔ عبا�ت کے قرب کی سرشاری سے فیض یrاب شrrخص ہی �س قrدر کر سکتا ہے۔ �نھوں نے خد� سے �پنے تعلق کrو جrوڑ لیrا ہے �ور �سrی �ر پrر �پنrا سrر جھکrا �یrا ہے کہ

�سی بندگی میں کبریائی ہے۔رن مrrrrrrrrrرہم نہ کیا زخمrrrrrrrrrوں کrrrrrrrrrو کبھی رہیآ�تے رہے غم پہ غم مگrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر غم نہ کیا

)۲۷۹(خم سrrrrrر کrrrrrو �گrrrrrر کیrrrrrا تrrrrrو تrrrrrیرے �ر پررر غrrrrrیر پrrrrrر کبھی سrrrrrر خم نہ کیا یrrrrrا رب �

خد� سے �عاگو ہیں کہ میری �عاوں کو تاثیر بخش �ے �ور �پنی نظر کrرم سrے مrrیری جھrrولیبھر �ے۔

)۲۸۰(�ثrrrrrrrrrrrrrر کی �لتجrrrrrrrrrrrrrا تجھ سrrrrrrrrrrrrrے یہی ہے�عrrrrrrrrrrائے صrrrrrrrrrrبح گrrrrrrrrrrاہی میں �ثrrrrrrrrrrر �ے

)۲۸۱( �پنے �لطاف کے پھولrrوں سrrے یہ جھrrولی بھrrر�ےآ�نکھ سrrے ٹپکے �سrrے گrrوہر کrrر �شrrک جrrو �ے

�ثر صہبائی کی خو�ہش ہے کہ �ن پر حقیقت کا ر�ز فاش ہrrو جrrائے۔ ہrrر چrrیز عیrrاں ہrrو جrrائے،آ�گrاہ ہrو جrائیں۔ کشrف کی خrو�ہش کrرتے ہrوئے تمrام پrر�ے �ٹھ جrائیں �ور وہ �شrیا کی حقیقت سrے

کہتے ہیں:

)۲۸۲(دروح کrrrrو �سrrrrر�ر سrrrrے کrrrrر �ے آ�گrrrrاہ مrrrrری جویrrrrائے حقیقت ہrrrrوں حقیقت کی خrrrrبر �ے

وہ کہتے ہیں مجھ پر�یسی نظر کر کہ میں حق کے ر�ستے پر مضبوطی سے جم جاوں۔ �یسrی بصیرت عزیمت عطا کر میر� وجو� سر�پا گrد�ز ہrو جrائے۔ مrیری روح �پrrنے نrور کی بrارش سrے منrور کrر

�ے۔رت باطrrrrل کی حقیقت جrrrrو �یکھ سrrrrکے شrrrrوک

Page 285: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

271

)۲۸۳( یrrrا رب تrrrو مجھے �پrrrنے کrrrرم سrrrے وہ نظrrrر �ےعطrrrrrا کrrrrrر مجھ کrrrrrو �یسrrrrrا فقrrrrrر یrrrrrا ربدفخrrrrrrrrrری دقر دف د�ل کہ میں بھی کہہ سrrrrrrrrrکوں

)۲۸۴(للہی �پrrrrrنے کrrrrrرم سrrrrrے مجھے عطrrrrrا فرما �ضrrrrمیر پrrrrاک، نگrrrrاہ بلنrrrrد، فکrrrrrر لطیف

وب پاکستان کی طرف بھی متوجہ ہوئے۔ تحریrrک عمrل �ن کے وب �سلام سے ح �ثر صہبائی ح کلام کا موضوع بنی۔ �نھوں نے قائد�عظم کی شان میں نظمیں لکھیں �ور �ن کی وفات کے بعد صrrد�

بلند کی۔للہی پھrrrrrrrrrrر کrrrrrrrrrrوئی �ہrrrrrrrrrrل نظrrrrrrrrrrر �ے �للہی پھrrrrrrrر کrrrrrrrوئی صrrrrrrrاحب جگrrrrrrrر �ے �

)۲۸۵(نگrrrrrrrrrوں ہrrrrrrrrrو �ہrrrrrrrrrرمن کی فتنہ کrrrrrrrrrاریللہی پھrrrrrrrrrrر کrrrrrrrrrrوئی پیغrrrrrrrrrrام بrrrrrrrrrrر �ے �

�ثر صہبائی کی �عائیں �یسrی ضrیا کی متلاشrrی ہیں جrrو حrrق و باطrrل کی پہچrان کrrر� �یں۔

�یسی روشنی جو رخسار حقیقت سے پر�ے �ٹھا �ے �ور �یسا کیف جو �لوں کی �نیا بدل �ے۔ �رج

ذیل �شعار �ثر صہبائی کی �عاوں کا بہترین ملخص ہیں۔

مٹ جrrrrائے یہ بیrrrrد��، یہ ظلم �ور جہrrrrالت

معمrrrrور ہrrrrوں �ل جrrrrذبہ �خلاص و وفrrrrا سے

ہrrrrر لب پہ سrrrrلام �ور �عrrrrا کے ہrrrrوں تrrrrر�نے

آ�نکھ محبت کی ضrrیا سے روشن ہrrو ہrrر �ک

وہ لطrrف ہrrو وہ کیrrف ہrrو وہ وجrrد وہ مسrrتی

رق �عrrrا سے رم جہrrrاں رقص میں ہrrrو ذو یہ بrrrز

)۲۸۶( آ�ہrrrrوں کrrrrو وہ تrrrrاثیر عطrrrrا کر یrrrrا رب مrrrrری

ء(۱۹۵۰ء-۱۹۰۲ڈاکٹر ایم ڈی تاثیر )

Page 286: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

272

ڈ�کٹر محمد �ین تاثیر �نیسویں صدی کی ہمہ جہت ��بی شخصیت تھے۔ �نھوں نے مختلف

آ�زمائی کی �ور �پنی �نفر��یت کو منو�یrrا۔ شrrاعری میں �صناف، ناول، �فسانہ، تنقید �ور شاعری میں طبع

آ�زمائی کی مگر �ن کا میلان طبعی طrrور پrrرنظم کی طrrرف زیrrا�ہ �نھوں نے غزل �ور نظم �ونوں میں طبع

تھا۔ بقول سید عابد علی عابد:

’’میں سمجھتا ہوں کہ تاثیر کا طبعی میلان نظم کی طrrرف تھrrا �س کی وجہ

یہ نہیں کہ غزل کی ہیت کی پابندیوں کی وجہ سے کچھ معنی نازک گفتنی

ہوتے ہیں۔ بیان ہونے سے رہ جاتے ہیں کہ �یسا تrrو نظم میں بھی ہrrو سrrکتا ہے

بلکہ �س کی �صrrrل وجہ یہ ہے کہ غrrrزل کی ہrrrیئت میں تصrrrرف کرنrrrا ممکن

(۲۸۷ہے۔” )

تrrاثیر کی نظمیں بrrدلتے ہrrوئے مrrاحول کی ڈوبrrتی ہrrوئی �قrrد�ر کی تصrrویریں ہیں ۔ �ن کی بنیrrا�

�سی ذہنی نا�ستو�ری پر ہے جو بیسویں صrrدی سrrے مخصrrو ص ہے۔ �نھrrوں نے نوجrrو�ن نسrrل کی ذہrrنی

نشو و نما �ور ��بی ذوق کا قابrل قrدر کارنrrامہ سrر�نجام �یrrا۔ تعلیم یrافتہ �ور حسrاس مسrلمان ہrrونے کی

آ�تی ہے۔ �ن آ�گrاہی �ور �لچسrپی تrrاثیر کی شrاعری میں نظrrر حیثیت سے ملت �سلامیہ کے مسائل سrے

کی شاعری میں �عائیہ لب و لہجہ کی حامل نظمیں نہ ہونے کے بر�بر ہیں مگر �یک طویل نظم بعنrrو�ن

’’مناجات‘‘ نہrrایت �ہم ہے جrrو تrrاثیر کی مrrذہبی و�بسrتگی کrrو سrمجھنے میں معrrاونت کrrرتی ہے۔ �س

نظم میں مسلمانوں کے تابناک ماضی کے نقشے نہایت و�لہrrانہ �نrrد�ز سrrے کھینچے گrrئے ہیں۔ عشrrق

رہ کی محبت سے معمور کیفیات کی سرشار بھی �کھائی �یتی ہے �ور ساتھصلى الله عليه وسلمرسول �ور صحاب

ہی ساتھ ماضی کی عظیم ہستیوں �ور نمایاں تاریخی و�قعات کی طrrرف �شrrار� کrrر کے خrrد�ئے بrrزرگ و

برتر سے شکوہ بھی کیا گیا ہے۔

لطف کیا چیز ہے کیrrا قہrر ہے میں جانتrrا ہrrوں

تیرے جلووں پہ بھروسا میں کrrروں یrrا نہ کrrروں

لی تrrrrrrرے محبrrrrrrوب نrrrrrrبی تھے زکریrrrrrrا یحrrrrrی

Page 287: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

273

آ�رے سrrے چrrر� �یrrک تrrیروں سrrے چھrrد� �وسrrر�

تو نے غیروں سے نہیں �پنrrوں سrrے کیrrا کیrrا نہ

کیا

)۲۸۸( �ے خد� تجھ پہ بھروسا میں کروں یا نہ کروں

�س نظم میں خیال کی پختگی عروج پر ہے جدید �نکشrافات کے بrاعث �نسrان کrا شrعور نہ

آ�گrrاہ ہے۔ نظم صرف �پنی ذ�ت کے متعلق گہر� ہو گیا ہے بلکہ وہ فطrrرت کے مظrrاہر و رمrrوز سrrے بھی

آ�تrا ہے کہ میں ’’شrکوہ �ور جrrو�ب شrکوہ‘‘ کی کیفیت ملrrتی ہے۔ شrاعر کے شrکوے کrا جrrو�ب بھی

�نسان تو خو� �پنی ذ�ت کو پہچان نہیں پایا۔ خد� کی ذ�ت کا عرفان کیا حاصل کرے گا �گر وہ غور

کrrرے تrrو �س کے سrrارے ر�سrrتے �نیrrاوی کامیrrابی کی ضrrمانت ہیں �ور وہ کچھ �ور ہی مrrنزلوں کی

پیمائش کر رہا ہے۔

آ�ئی کہ بس �ور مناجrrrrrrrrrات نہ کر �ک نrrrrrrrrrد�

آ�ہ و فریrrrrا� سrrrrے بrrrrرہم یہ حسrrrrیں ر�ت نہ کر

کچھ سوچ سمجھ بھی تو یrrونہی سrrو�لات نہ

کر

یہ بتrrrا �پrrrنے پہ تجھ کrrrو ہے بھروسrrrا کہ نہیں

)۲۸۹( میں تو تیر� ہrrوں مگrر تrrو بھی ہے مrrیر� کہ نہیں

ء(۱۹۴۸ء-۱۹۰۵اختر شیرانی ) �ختر شیر�نی �پنے �ور کے مقبول ترین شعر� میں سے تھے۔ �ن کی شاعری �ن کی زنrrدگی کی

تفسیر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ �س میں �صلیت �ور صrrد�قت پrrائی جrrاتی ہے۔ �خrrتر شrrیر�نی کے عہrrد میں

�ر�و شاعری نئے نئے تقاضوں کو پور� کرنے کے لیے جدید رجحانات �ور �سالیب سrrے روشrrناس ہrrو رہی

آ�غا: تھی۔ بقول ڈ�کٹر وزیر

Page 288: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

274

درخ کrrو خrrارج سrrے ’’�خrrتر شrrیر�نی وہ پہلا �ہم شrrاعر ہے جس نے نظم کے

باطن کی طرف موڑ� �ور عورت کو �ہم ترین موضrrوع کے طrور پrر پیش کrر کے

(۲۹۰نظم کو ��خلیت کی ر�ہ �کھائی۔”)

آ�پ میں �یک عہد تھے۔ �ر�و شrاعری میں رومrrانی تحریrrک بrrڑی حrrد تrrک �ن �خترشیر�نی �پنے

کے گر� گھومتی ہے۔ �ختر شیر�نی �س �ور میں مقبول تھے جب �قبrال کی شrہرت نے بrrڑے بrrڑوں کے

چر�غ گل کر �یے تھے۔ �تنے عظیم شاعر کی موجو�گی میں �ختر کrا �س حrrد تrrک مقبrrول ہونrrا کrrوئی

معمولی بات نہیں ہے۔ شخصیت کا سایہ بڑے بڑوں کو غاءب کر �یتا ہے۔ �یک بہت بڑی شخصrrیت

کی موجو�گی میں �گر کوئی �وسری شخصیت �پنے وجو� کا �حساس �لانے میں کامیاب ہو جائے تrrو

(۲۹۱یہ �وسری شخصیت کی نمایاں �نفر��یت ہے۔ )

رومانی شاعری کے حو�لے سے عام طور پر یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ شاعری محض حسن و عشrrق

کے رموز و نکات تک محدو� ہے حrrالانکہ �یسrrا نہیں ہے یہ بہت ہی محrدو� ذہrrنی تصrrور ہے۔ رومrrانی

شrrاعر �پrrنے رومrrانی تصrrور�ت �ور کیفیrrات سrrے شrrدید و�بسrrتگی کے بrrاوجو� کبھی کبھی زنrrدگی کے

عملی مسrائل پrrر بھی تrrوجہ �یتrrا ہے۔ بالکrrل ویسrے ہی جیسrے کrوئی حقیقت پسrrند چنrrد لمحے �پrrنی

آ�رزووں �ور خو�ہشوں کے ساتھ بسر کرتا ہے۔ بقول ڈ�کٹر یونس حسنی:

’’رومانی شاعر �ریا کی �یک مچھلی کی طرح ہے جrrو سrrانس لیrrنے کے لrrیے

کبھی نہ کبھی پrrrانی سrrrے منہ ضrrrرور نکrrrالتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ �ر�و کے

�کثر رومانی شاعروں �ور ��یبوں کے یہاں رومانیت کے متrrو�زی حقیقت نگrrاری

(۲۹۲کا میلان بھی ملتا ہے۔” )

�ختر شیر�نی کے یہاں �نیاوی مسائل سے بے ز�ر ہو کر خو�بوں کے جزیروں میں پنrrاہ ڈھونrrڈنے

آ�ز��ی کی جدوجہrrد میں �لچسrrپی بھی ملrrتی ہے۔ �مrrیر و غrrریب کی تفریrrق کی خrrو�ہش کے سrrاتھ

کسrrانوں کی مظلrrومی، عورتrrوں کے �بrrتر سrrماجی حrrالات �ور معاشrrرے کے �وسrrرے رو�ج بھی �نھیں

تکلیrrف �یrrتے ہیں �ور یrrوں حrrالات کrrو بrrدلنے کی خrrو�ہش میں وہ رومrrانیت کے ��ءرے سrrے نکrrل کrrر

Page 289: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

275

رر جدید کے �وسrrرے شrrعر� کی طrrرح جابجrrا مrrذہبی، آ�تے ہیں۔ �ختر شیر�نی نے �و حقائق کی �نیا میں

قrومی، �خلاقی، سیاسrی �ور سrماجی موضrوعات و مسrائل پrر �صrلاحی �ور حقیقت پسrند�نہ نقطہ نظrر

آ�زمائی کی ہے۔ مذہبی �ور �خلاقی موضوعات پر �ختر کے کلیrrات میں کrrئی نظمیں ہیں۔ �لبتہ سے طبع

حمد کے طور پrر باقاعrrدہ کrrوئی نظم �ن کے کسrی مجمrrوعے میں شrrامل نہیں ہے۔ قrدما کے یہrrاں یہ

رو�ج تھا کہ مجموعہ کلام کلیات یا مثنوی وغیرہ کی �بتد� �حمد سے کrrرتے تھے لیکن �ور جدیrrد میں

آ�تا ہے۔ یہ �ند�ز کم ہی نظر

�ختر شیر�نی کے مذہبی کلام میں �عا �ور �س کی �ہمیت پر غور کیا جrrائے تrrو و�ضrrح ہوتrrا ہے

کہ شعری مجموعہ ’’نغمہ حرم‘‘ کی �بتد� ہی �عا سے کی گئی ہے۔ �س کا عنو�ن ہے ’’�عrrا بنrrام �یrrز�

بخشائندہ ���گر‘‘ �س �عا میں �ختر کا مrrذہبی میلان نمایrrاں ہے۔ �پrrنی گمrrر�ہی کے پیش نظrrر وہ خrrد�

آ�تے ہیں۔ کے حضور �ست بدعا نظر

للہی مجھ کrrو �یسrrی نrrالہ سrrامانی عطrrا کrrر �ے �

جrrrو بrrrزم �ہrrrر میں ہنگrrrامہ محشrrrر بپrrrا کrrrر �ے

)۲۹۳(�گrrر تrrیرے سrrو� بھی مrrدعا ہrrو سrrکتا ہے کrrوئی

تو میرے �ل کو یکسrrر بے نیrrاز مrrدعا کrrر �ے

آ�رزو �ر�صrrل �خrrتر شrrیر�نی کی زنrrدگی کے تجربrrوں کrrا نچrrوڑ آ�شنائی کی پائے طلب کی منزل

آ�خری عمر میں �نھیں �پنی بے مrrائیگی �ور تہی ��مrrنی کrrا سrrخت �حسrrاس ہrrو�۔ یہی وجہ ہے کہ تھی۔

آ�تے ہیں۔ بے عملی کی طویrrل زنrrدگی آ�خrrری �ور میں مrrذہبی �خلاقی �ور سrrماجی عناصrrر زیrrا�ہ نظrrر

گز�رنے کے بعد یہ �حساس بڑی چیز ہے۔ نظم ’’�عوت جہrrا�‘‘ میں �پrrنی بے عملی کrrا �عrrتر�ف کrrرتے

ہیں جس میں ند�مت بھی ہے �ور �صلاح کا پختہ �ر��ہ بھی۔

آ� دپرخrrrrrrrار میں مسrrrrrrrند عیش سrrrrrrrے �ٹھ مrrrrrrrنزل

آ� بrrrrrrزم جم چھrrrrrrوڑ کے بrrrrrrزم رسrrrrrrن و ��ر میں

تrrrrrrابکے بنrrrrrrدگی سrrrrrrاغر و مینrrrrrrا �خrrrrrrتر

Page 290: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

276

)۲۹۴( آ� رف �حrrrر�ر میں rrrدے صrrrو �للہ کے بنrrrب ت�

آ�لrrو� کrر �یrا تھrا کہ وہ کچھ کرنrا عرصہ �ر�ز کی بے عملی نے ذہن و فکر کو �س قrدر زنrگ

بھی چاہتے تو سمجھ سrrے بrrالاتر تھrrا کہ کیسrے شrrروع کیrrا جrrائے۔ کrrون سrrا ر�سrrتہ �ختیrrار کیrrا جrrائے

کیونکہ �نھیں �س کا تجربہ نہیں �س لیے خد� کے سو� کوئی مrrد�گار نہیں ہrrو سrrکتا۔ وہ �پrrنے �ل کی

�نیا کی تبدیلی �ور قوت عمل کی بید�ری کے لیے �عا کrrرتے ہیں۔ ملاحظہ کیجrrیے �خrrتر نے کیrrا کیrrا

طلب کیا ہے:

چمن ز�ر فنrrrا میں �یrrrک مrrrرغ پrrrر شکسrrrتہ ہrrrوں

رق پrrrrرو�ز بقrrrrا کrrrrر �ے آ�زمrrrrائے ذو مجھے قrrrrدر

آ�ئے آ�غrrrrاز میں �نجrrrrام کی صrrrrورت نظrrrrر مrrrrرے

مrrrrری ہrrrrر �بتrrrrد� کrrrrو ہم صrrrrفیر �نتہrrrrا کrrrrر �ے

)۲۹۵(صrrrنم خrrrانے میں ذوق وحrrrدت �ک �شrrrو�ر مrrrنزل ہے

حrrrrrrریم مغفrrrrrrرت میں بے نیrrrrrrاز ماسrrrrrrو� کrrrrrrر �ے

د�عا و�ضح کرتی ہے کہ صرف خد� کا �ر ہی �یسrا ہے جسrے بلاجھجrک �ختر شیر�نی کی یہ

کسی بھی وقت کھٹکھٹایا جا سrrکتا ہے �ور وہی ذ�ت ہے جrrو نrrو�ز �ے تrrو بrrیڑ� پrrار ہrrو جاتrrا ہے۔ �خrrتر

د�عا کے بارے میں کنیز فاطمہ حیا نے بے حد موثر ر�ئے پیش کی ہے: شیر�نی کی �س

’’حضرت �ختر کے کلام گہر بار کrrا حاصrrل وہ �عrrا ہے جrrو �س قrrدر پrrاکیزہ

رر قلم کی رن بیrrان �ور زو rrاعر کے حسrrل ہے کہ شrrآ�رزووں کی حام �ور لطیrrف

(۲۹۶تمام معر�ج �ن جذبات و�لہانہ میں پنہاں ہے۔” )

نظم ’’�نجام ہستی‘‘ میں �نیا کی بے ثباتی کا نقشہ منفر� �ند�ز میں کھینچا ہے۔ زندگی کے

�نجام نے �ختر شیر�نی کو بے قر�ر کر �یا ہے کہ �یک �ن سب ختم ہو جائے گrrا۔ شrrر�ب و شrrباب کی

سب بہاریں رخصت ہو جائیں گی �ور نصیب میں شاید �یک گز کفن بھی نہ ہو۔ �س لیے �عاگو ہیں

جفrrائے مrrرگ سrrے محفrrوظ �گrrر خrrد� کrrر �ے

Page 291: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

277

مجھے فنrrrrrrا گہ ہسrrrrrrتی میں لافنrrrrrrا کrrrrrrر �ے

)۲۹۷( وہ حسن بخش �ے جس کrrو کبھی زو�ل نہ

ہو

وہ جسم بخش �ے جس کrrا کبھی یہ حrrال

ہو نہ

للہی �ور نصrrرت �یrrز�ی کrrو �نفrrر��ی �مrrور کے علاوہ سrrماجی معrrاملات میں بھی وہ توفیrrق �

ضروری خیال کرتے ہیں۔ کوشش کے ساتھ �یمان و یقین �ور خrrد� سrrے �مrrد�� طلب کرنrrا بھی ضrrروری

آ�وری مشکل �ور غیر مفید ہو جrrاتی ہے۔ ہمrrاری کوششrیں ناکrامیوں کے طوفrrان ہے ورنہ کوششوں کی بار

میں صرف �سی صورت میں جاری رہ سکتی ہیں جب ہم نصرت خد�وندی پrrر یقین کامrrل رکھrrتے ہrrوں

آ�نکھیں چار رکھنا ممکن نہیں ہے۔ �یک جدید کیونکہ بغیر �س یقین کامل کے ناکامیوں سے زیا�ہ �یر

معاشرے کی تعمیر کے خو�ب کو شرمندہ تعبیر نہ ہوتے �یکھ کر لگاتrrا ر محنت کی تلقین �ور صrrبر و

�ستقامت کی تعلیم �یتے ہوئے �س طرح �ل کو سمجھاتے ہیں۔

�گrrrrrrrrrrرچہ ر�ہ کٹھن ہے قrrrrrrrrrrدم بڑھrrrrrrrrrrائے چل

آ�س تrrrrrو لگrrrrrائے چل آ�سrrrrrرے سrrrrrے خrrrrrد� کے

آ�نے و�لی ہے نہ ہrrrrrrrrrrار حوصrrrrrrrrrrلہ مrrrrrrrrrrنزل بھی

)۲۹۸( نہ رو نہ رو کہ خوشrrrrrی مسrrrrrکر�نے و�لی ہے

�خrrتر شrrیر�نی کrrا نقطہ نظrrر یہ ہے کہ �نیrrا میں فسrrا� و شrrر کے پیrrد� ہrrونے کی وجہ یہ ہے کہ

�نسان جدید �ور میں بڑی تیزی سے خد� کا منحرف ہوتا جا رہا ہے۔ �پنی �یک نظم میں کہتے ہیں:

کہ �نیrrrrrrrا ہے بیگrrrrrrrانہ عشrrrrrrrق و وفrrrrrrrا سے

)۲۹۹( پھrrrrrrrر �نسrrrrrrrانیت منحrrrrrrrرف ہے خrrrrrrrد� سے

�ن کے نز�یک �نسانی ذہن کے �لجھاو، روح کی پریشrrانی �ور رنج و غم کی �فrrر�ط �سrrی لrrیے

ہے کہ �نسان نے روحانی �قد�ر سے �پنا رشتہ منقطrع کrrر لیrا ہے �ور روحrانیت کے زو�ل کی وجہ صrرف

Page 292: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

278

خد� سے �وری ہے۔ جب تک ہم ذ�ت مطلق پر �یمان و یقین کی �ولت کو نہیں پrrاتے روحrrانیت سrrے

ہم کنار نہیں ہو سکتے۔ �ختر شیر�نی کو �پنے �ور کے حالات پر نہ صrrرف تشrrویش تھی بلکہ وہ �نھیں

لی کے حضrور لاکھrڑ� کیrا بدلنے کے خو�ہاں بھی تھے۔ �صلاح معاشرہ کی فکر نے �نھیں خد�ونrد تعrال

ہے �ور وہ خد� کو �ستفہامیہ �ند�ز میں مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں

)۳۰۰(آ�ر�ئیrrrاں �یکھی نہیں تrrrرے بنrrrدوں کی حشrrrر

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاتیں

خد�وند�، بتا تیرے جہاں کو کس طرح بدلیں

آ�ز��ی کی قrrدر و قیمت کrrو آ� سrrکیں۔ �ختر شیر�نی کی خو�ہش تھی کہ وہ قوم کے کچھ کام

آ�رزو �ن کے �ل وہ �چھی طرح سمجھتے تھے۔ وطن کے لیے لrڑنے �ور �س پrر جrان نثrار کrر �یrنے کی

آ�ز��ی کی �سrی قrدر شناسrی نے آ�رزو میں کھrrوئے رہے۔ میں ہمیشrہ مrrوجزن رہی۔ وہ ہمیشrہ میrد�ن کی

’’پاوں زخمی ہونے پر‘‘ �ن سے یہ کہلو�یا کہ:

آ�یrrrrrrrrrا ہوتا وول تrrrrrrrrrو مrrrrrrrrrرے زخم نہ یrrrrrrrrrا رب �

شrrrrrrrrrrrrrrدت �ر� نے �تنrrrrrrrrrrrrrrا نہ سrrrrrrrrrrrrrrتایا ہوتا

)۳۰۱(آ�نrrrا تھrrrا بہrrrر رنrrrگ تrrrو یہ �ور �گrrrر زخم ہی

آ�یrrrrrا ہوتا ملrrrrrک کے و�سrrrrrطے، میrrrrrد�ن میں

لی �نسانی �وصاف کو پامال کر �یا تھrrا۔ �یثrrار ما�یت کے عروج �ور روحانیت کے زو�ل نے �عل

خلوص، محبت �ور �یماند�ری کی باتیں �گلے وقتوں کی حکایتیں بن گئیں تھیں۔ �لبتہ �یrrک چrrیز جس

کا �ثر �س �ور میں بھی باقی تھا وہ نو�ئے صبح گاہی تھی۔

)۳۰۲( لرز �ٹھتے ہیں جس سے عrrرش �ب بھی وہ �ثrrر

�خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتر

نrrو�ئے صrrبح گrrاہی و مناجrrاتی میں ہے بrrاقی

�ختر شیر�نی بنیا�ی طور پر رومانی شاعر تھے۔ �ن کی زندگی �ن تمام خوبیrوں �ور خrامیوں کی

Page 293: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

279

آ�ئینہ ��ر ہے جrrو �یrrک رومrrانی شrrاعر کے لrrیے ضrrروری ہیں۔ وہی بے �عتrrد�لی بے ر�ہ روی، بے �صrrولی،

جذباتیت �ور تصور پرسrتی جrrو �وسrرے رومrانی شrعر� کے ہrrاں ملrتی ہے۔ �خrrتر کی شخصrیت کrا بھی

لازمی جزو تھی۔ �س میں شک نہیں کہ �ن کی شاعری کا سب سے نمایاں �ور ممتاز عنصrrر رومrrانیت

ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رومانی پیر�یے میں بھی �عائیہ لب و لہجے کی مثالیں مل جاتی ہیں۔

نظم ’’مجھے بد�عا نہ �ے‘‘ میں نrrازنین سrrے �رخو�سrrت گrrز�ر ہیں کہ خrrد� کے لrrیے مجھے

بد�عا نہ �ے �ور میری غفلت کی �تنی بڑی سز� نہ �ے کہ تو مجھے بد�عا �ے �ور بد�عا بھی �یسrrی

کہ روح کانپ �ٹھے۔

آ�ئے �ل یہ کیrrrrrا کہrrrrrا خrrrrrد� کrrrrrرے تrrrrrیر� بھی

مrrrrیری ہی طrrrrرح تrrrrیر� بھی کrrrrوئی �کھrrrrائے �ل

)۳۰۳( �ور �ل بھی یrrوں �کھrrائے کہ قrrدرت شrrفا نہ

�ے

�ور نrrrrازنیں خrrrrد� کے لrrrrیے بrrrrد�عا نہ �ے

د�عا سے بچنے کے لیے خد� سے رحم کی �لتجا کرتے ہیں۔ نازنین کی بد

)۳۰۴(ڈرتrrrا ہrrrوں کانپتrrrا ہrrrوں تrrrری بrrrد�عا سrrrے میں رحمت کی بھیrrک مانrrگ رہrrا ہrrوں خrrد� سrrےمیں

نظم ’’عیrrد کrrا چانrrد �یکھ کrrر‘‘ میں �یrrک حسrrینہ کی کیفیت بیrrان کی ہے جrrو ہلال عیrrدآ�غاز میں عید کی رونق �ور حسینہ کی خوبصورتی کا �یکھ کر بے �ختیار �عا کے لیے ہاتھ �ٹھاتی ہے۔ د�عrrا میں خrrد� کrrا شrکر ��� کrرتی ہے کہ جس نے ہلال عیrد �یکھنrا �ظہار بھی کیا ہے �ور پھر حسrینہ نصیب فرمایا �ور تمام عالم کے لیے �عا کرتی ہے کہ خد� �س خوشی کے موقع پر سب کی مشrrکلیں

آ�سان کرے۔للہی آ�ز�� کrrر � ہر �یک کrrو قیrrد رنج و �ر� و �لم سrrے غrrریب و ناشrrا� ہسrrتیوں کrrو کrrرم سrrے پھrrر شrrا� کrrر

Page 294: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

280

للہی �

)۳۰۵(

سrrتم گrrروں کی سrrتمگری کrrو خrrر�ب و بربrrا� کrrرللہی �آ�بrrا� جہاں کے �جrrڑے ہrrوئے �لrrوں کے گھrrروں کrrو للہی کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر �

�ختر شیر�نی کی شاعری میں نغموں کی بہت �ہمیت ہے۔ بقول ن۔م ر�شد: ’’�ختر نغمہ و سرو� کے مجنونانہ طrrور پrrر �لrrد��ہ ہیں �ور نغمہ کی پرسrrتش �ن کی شاعری کا جذبہ غالب ہے �ور �ن کی شاعری میں نغموں کrrو وہی �ہمیت

(۳۰۶حاصل ہے جو کیٹس کے یہاں پھولوں کو ہے۔” )�ختر شیر�نی �یک نظم ’’�عا‘‘ میں خد� کے حضور میں بھی �لتجائے نغمہ کرتے ہیں۔

آ�با�ہسrrrتی میں �ک سrrrاز شکسrrrتہ ہrrrوں سrrrرو� )۳۰۷( آ�شrrنا کrrر �ے مrrرے خrrاموش تrrاروں کrrو تrrرنم

�ختر شیر�نی کے ہاں رسمی �عائیں بھی ملتی ہیں۔ �یک عزیز کی وطن و�پسی یورپ پrrر‘‘ نظممیں �عاگو ہیں۔

)۳۰۸(�ل �خrrrrrتر سrrrrrے نکلrrrrrتی ہے یہ مسrrrrrتانہ �عاتrrrrو وطن کے لrrrrیے ہrrrrو �ور وطن تrrrrیرے لrrrrیے

نظم ’’�یک عزیزہ کی شا�ی پر )سسر�ل جاتے ہوئے �عا(‘‘ میں �عا کرتے ہیں:نrrrrrrئے عزیrrrrrrز تمھیں رحمت خrrrrrrد� سrrrrrrمجھیںتمھrrrارے سrrrایہ کrrrو بھی سrrrایہ ہمrrrا سrrrمجھیں

)۳۰۹( سrrrrحاب فضrrrrل خrrrrد�ئے غفrrrrور بن کے رہو

زبان کی سلامتی کے لیے نظم ’’ہماری زبان‘‘ میں خد� کو یوں مخاطب کرتے ہیں:

)۳۱۰(یrrrrrrا رب رہے سrrrrrrلامت �ر�و زبrrrrrrان ہمrrrrrrاری

ہrrر لفrrظ پrrر ہے جس کے قربrrان جrrاں ہمrrاری

�ختر شیر�نی نے طبقہ نسو�ں کے لیے بھی نظمیں لکھیں۔ �ن نظموں میں �رس بصیرت موجو�

Page 295: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

281

ہے �ور یہ �صrrrلاحی رجحrrrان کے پیش نظrrrر لکھی گrrrئیں۔ بچیrrrوں کے لrrrیے لکھی گrrrئی �یrrrک نظم

’’مدرسے کی لڑکیوں کی �عا‘‘ میں بچیوں کی خو�ہشات کrrو �عrrائیہ �نrrد�ز میں بخrrوبی پیش کیrrا گیrrا

ہے۔ �ن کی خو�ہش ہے کہ وہ بھی تعلیم حاصل کریں �ور پڑھ لکھ کر نام پائیں۔ �س لیے �عاگو ہیں:

یrrrrا رب یہی �عrrrrا ہے تجھ سrrrrے سrrrrد� ہمrrrrاری

ہمت بڑھrrrrrrrا ہمrrrrrrrاری قسrrrrrrrمت بنrrrrrrrا ہمrrrrrrrاری

)۳۱۱(تrrیرے کrrرم کrrا سrrایہ ہrrر �م ہrrو سrrر پہ چھایا

تrrrrrیری مrrrrrد� خrrrrrد�یا ہrrrrrو رہنمrrrrrا ہمrrrrrاری

�ختر کے عہد میں �ر�و شاعری نئے نئے تقاضوں کو پور� کrrرنے کے لrrیے جدیrrد رجحانrrات �ور

�سالیب سے روشناس ہو رہی تھی۔ �ختر کی شاعری �ن رجحانrrات کی نمائنrدگی کrrرتی ہے �ور �ن کے

یہاں سیاسrی، معاشrرتی �ور �خلاقی موضrrوعات پrrر بہت سrی نظمیں ہیں جrrو �ن کی ذ�تی زنrدگی کے

علاوہ �ن کے عہد کی ترجمان ہیں۔ �ختر رومrrانیت سrrے سرشrrار ہrrونے کے بrrاوجو� حقیقت پسrrندی �ور

�صrrلاحی نقطہ نظrrر کے حامrrل تھے �ور �س نrrوع کی نظمrrوں کی موجrrو�گی نے �ن کی شrrاعری کrrو

وسعت �ور رنگارنگی عطا کی ہے۔

مجمrrrوعی طrrrrور پrrrر �س �ور کی نظم کrrrا مقصrrrد معاشrrrرے کی فلا ح و �صrrrلا ح تھrrrrا ۔

حالی،شبلی،�کبر،ظفر علی خان،�قبال �ن سب شعر� کے پیش نظر �یک و�ضح مقصد تھا �س لrrیے �س

مقصد میں کامیابی کے حصول لیے �نھوں نے نہ صرف تخلیقی و عملی کاوشrrیں کیں بلکہ خrrد� سrrے

روحانی تعلق �ستو�ر کر کے �عاگو رہے کہ �نھیں �پنے مقصد میں کامیا بی حاصل ہو �ور مسلما ن پھر

سrrے عrrروج حاصrrل کrrر سrrکیں۔�س �ور میں �عrrاوں کrrا مقصrrد و محrrور �مت مسrrلمہ، �سrrلام کی سrrر

بلندی �ور عظمت رفتہ کی بازیابی ہے۔

حو�لہ جات

Page 296: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

282

۔لاہrrrور: سrrrنگ میrrل�ر�و شrrrاعری کrrrا سیاسrrrی �ور سrrrماجی پس منظرغلام حسrrین ذو�لفقrrrار، ڈ�کrrrٹر۔ ۔۱

)بہ حو�لہ)۳۲۸ء، ص ۱۹۹۸پبلیکیشنز،

۱۴۰ء، ص ۱۹۹۵۔ لاہور: ���رہ ثقافت �سلامیہ، موج کوثر�کر�م، محمد، شیخ۔۔۲۵۷ء، طبع �وم۔ ص ۱۹۵۰ �عظم گڑھ: معارف، مقالات شبلی، جلد )�وم(شبلی نعمانی، مولانا۔۔۳۳۳۹۔ ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔۔۴)بہ حو�لہ)۳۴ء۔ ص ۱۹۹۵۔ لاہور: �لوقار پبلی کیشنز، �نجمن پنجاب کے مشاعرےعارف ثاقب۔ ۔۵

آ�ز��ہارون قا�ر، ڈ�کٹر )مرتب(۔۶ ۴۴۰-۴۳۹ء۔ ص ۲۰۱۰۔ لاہور: �لوقار پبلی کیشنز، کلیات نظم )بہ حو�لہ)۳۵۔ ص �نجمن پنجاب کے مشاعرےعارف ثاقب۔ ۔۷

رن پrاک و ہنrد جلrد نہمشمس �لدین صدیقی، ڈ�کrٹر۔ ’’��بی منظrر‘‘ مشrمولہ، ۔۸ تrاریخ ��بیrات مسrلمانا

ء، طبrrع �وم۔ ص۲۰۱۰)مrrرتبہ( خrrو�جہ محمrrد زکریrrا۔ لاہrrور: پنجrrاب یونیورسrrٹی، )�ر�و ��ب۔چہارم(

۳۶۳۴۶-۳۴۵۔ ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔۔۹

آ�غا، ڈ�کٹر۔۔۱۰ ۳۱۶ء۔۲۰۰۸، لاہور: مجلس ترقی ��ب، �ر�و شاعری کا مز�جوزیر آ�ز�� نظم کا �رتقاحسن، محمد، ڈ�کٹر۔۔۱۱ ء۔ص۱۹۵۷۔ مشمولہ، نگار۔�صناف سخن نمبر، عصری �ور

۱۴۲آ�ز��ی �ور �ر�و شrrاعریگrrوپی چنrrد نارنrrگ، ڈ�کrrٹر۔ ۔۱۲ ۔ لاہrrور: سrrنگ میrrل پبلیہندوسrrتان کی تحریrrک

۳۲۱ء۔ ص ۲۰۰۵کیشنز، آ�ز�� کی چنrد �قrد�ر مشrمولہ، ۔۱۳ آ�ز��:تنقیrد و تحقیrق کrاصلاح �لدین �حمد،مولانا۔ مولانrا محمrrد حسrین

۲۹۲ء۔ص۲۰۱۱)مرتبہ(محمد �کر�م چغتائی۔لاہور:مجلس ترقی ��ب ،�بستان لاہورآ�ز��ہارون قا�ر، ڈ�کٹر۔ )مرتب(۔۱۴ ۳۳۳۔ ص کلیات نظم اا۔ ص ۔۱۵ �۱۴۴یضاا۔ ص ۔۱۶ ۱۴۳-�۱۴۲یض

Page 297: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

283

اا۔۱۷ �یض

اا۔ ص ۔۱۸ �۲۸۰یضاا۔ ص ۔۱۹ �۲۶۶یضاا۔ ص ۔۲۰ �۲۸۰یضاا۔ ص ۔۲۱ �۳۲۹یضاا۔ ص ۔۲۲ �۳۴۸یضاا۔ ص ۔۲۳ �۳۹۱یضوول )مرتبہ( ڈ�کٹر�فتخار �حمrrد صrدیقی۔ لاہrrور: مجلسکلیات نظم حالی�لطاف حسین حالی۔ ۔۲۴ ۔جلد �

۲۵ء۔ ص ۱۹۶۸ترقی ��ب، ۷۴-۷۳ء، ص ۲۰۰۵۔علی گڑھ: �یجوکیشنل بک ہاوس، جدید شاعریعبا�ت بریلوی، ڈ�کٹر۔۔۲۵رر حالیصالحہ عابد حسین۔ ۔۲۶ دبکس، س۔ن۔ ص یا�گا آ�ز��کشمیر: �رسلان ۱۰۱۔ اا۔ ص ۔۲۷ �۹۱یض۳۵۷، ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔ ۔۲۸آ�ز�� ی �ور �ر�و شاعریگوپی چند نارنگ، ڈ�کٹر۔۔۲۹ ۳۲۷۔ ص ہندوستان کی تحریک ۔ جلد )�وم( )مرتبہ( ڈ�کٹر�فتخار �حمد صدیقی۔ لاہور: مجلس کلیات نظم حالی�لطاف حسین حالی۔۔۳۰

۱۷۶ء۔ص ۱۹۷۰ترقی ��ب، اا۔ ص ۔۳۱ �۶۷یضاا۔ ص ۔۳۲ �۲۰۴یضاا۔ ص ۔۳۳ �۱۷۷یضاا۔ ۔۳۴ ۱۸۲-�۱۸۱یضاا۔ ص ۔۳۵ ۴۵-�۴۴یضلی نشیط، سید، ڈ�کٹر۔۔۳۶ ۱۹۰ء، ص ۲۰۰۰۔ لاہور: فضلی سنز، �ر�و میں حمد و مناجاتیحی

Page 298: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

284

۲۷۹۔ جلد )�وم( ص کلیات نظم حالی�لطاف حسین حالی۔ ۔۳۷اا۔ ص ۔۳۸ �۲۲۱یضوول( ص کلیات نظم حالی�لطاف حسین حالی۔ ۔۳۹ ۲۵۲۔ جلد )�اا۔ ص ۔۴۰ �۲۸۱یضاا۔ ص ۔۴۱ �۲۹۶یضاا۔ ص ۔۴۲ �۳۰۲یضاا۔ ص ۔۴۳ �۱۸۵یضاا۔ ص ۔۴۴ �۲۶۵یضلمعیل رئیس مrrیرٹھی، مولانrrا۔۔۴۵ rrیرٹھی�سrrلمعیل م rrات �سrrدبکس، کلی )مrrرتبہ( بشrrیر شrrائق۔ لاہrrور: بrrر�ئٹ

۲۴۷ء۔ ص ۲۰۱۱اا۔۴۶ �یض

اا۔ ص۔۴۷ �۱۷۳یضاا۔ ص۔۴۸ �۱۷۴یضاا۔ ص۔۴۹ �۱۷۶یضاا۔ ص۔۵۰ �۱۷۷یضاا۔۵۱ �یض

اا۔ ص۔۵۲ �۳۶۲یضاا۔ ص۔۵۳ �۳۲۴یضاا۔ ص۔۵۴ �۴۳۵یضاا۔ ص۔۵۵ �۴۳۴یض۳۷۲۔ ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔ ۔۵۶لمعیل رئیس میرٹھی، مولانا۔۔۵۷ لمعیل میرٹھی�س ۳۰۶ )مرتبہ(شبیر شائق۔ ص کلیات �س

Page 299: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

285

اا۔ ص۔۵۸ �۲۶۲یض)بہ حو�لہ)۳۸۳۔ ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔۔۵۹

اا۔ ص ۔۶۰ �۳۹۵یضآ�بrrا�ی۔ ’’۔۶۱ آ�بrrا�ی کی شrاعری‘‘ مشrمولہ۔ آ�ز��ی کی جھلکیrrاں کلام �کrrبر میںعبد�لماجد �ریrا �کrبر �لہ

آ�با�: �ر�و ر�ئٹرس گلڈ، ۹۷ء۔ ص ۱۹۸۲)مرتبہ( ساحل �حمد۔ �لہ ۳۸۵۔ ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔۔۶۲آ�با�ی، ۔۶۳ آ�فس، س۔ن۔ ص مقالات ماجدعبد�لماجد �ریا ۷۱۔ بمبئ: کتب خانہ تاج آ�با�ی۔ ۔۶۴ للہ آ�با�ی�کبر � )مرتبہ(محمد نو�ز چو�ھری۔لاہور: مکتبہ شrrعر و ��ب، س۔ن۔ صکلیات �کبر �لہ

۱۹۵اا۔ ص ۔۶۵ �۱۱۹یضاا۔ ص ۔۶۶ �۱۲۵یضاا۔ ص ۔۶۷ �۱۸۲یضاا۔ ص ۔۶۸ �۴۱۱یضاا۔ ص ۔۶۹ �۵۳۰یضاا۔ ص ۔۷۰ �۲۸۱یضاا۔ ص ۔۷۱ �۳۹۲یضاا۔ ص ۔۷۲ �۴۹۵یضاا۔ ص ۔۷۳ �۵۰۲یضاا۔ ص ۔۷۴ �۵۲۶یضاا۔ ص ۔۷۵ �۴۵۹یضاا۔ ص ۔۷۶ �۱۳۴یضاا۔ ص ۔۷۷ �۴۷۴یض

Page 300: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

286

اا۔ ص ۔۷۸ �۴۰۵یض )مrrرتبہ(سrrید سrrلیمان نrrدوی ۔ �عظم گrrڑھ: معrrارف پrrریس، کلیrrات شrrبلی �ر�و شrrبلی نعمrrانی، مولانrrا۔۔۷۹

۳, ۴ء، طبع چہارم۔ ص ۱۹۵۴اا۔ ص ۔۸۰ �۱۷یض۳۶۸۔ ص �ر�و شاعری کا سیاسی �ور سماجی پس منظرغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔۔۸۱۲۰ )مرتبہ(سید سلیمان ندوی۔ ص کلیات شبلی )�ر�و(شبلی نعمانی، مولانا۔ ۔۸۲اا۔ ص ۔۸۳ �۱۱۲یضاا۔ ص ۔۸۴ �۵۶یض۱ء، ص ۱۹۷۱۔ لاہور: جدید �ر�و ٹائپ پریس، نغمہ فر�وسخوشی محمد ناظر۔۔۸۵اا۔ ص ۔۸۶ �۳۶یضاا۔ ص ۔۸۷ �۱۲۸یضوصہ )�وم( لاہrrrور: مغrrrربی پاکسrrrتان �ر�و �کیrrrڈمی،سrrrخن ور نrrrئے �ور پrrrر�نے۔ سrrrید عبrrrد�للہ، ڈ�کrrrٹر۔ ۸۸ ۔ ح

۱۱۸ء، ص ۱۹۸۱ ء،۱۹۸۲۔ لاہور: �سrrلامی پبلشrrنگ ہrrاوس، ظفر علی خان �ور �ن کا عہدعنایت �للہ نعیم سوہدروی۔۔۸۹

)بہ حو�لہ(۳۴۸ص

۱۵۳ء، ص ۱۹۳۹۔ لاہور: ��ر�لاشاعت پنجاب، مر�م �یدہچر�غ حسن حسرت۔۔۹۰ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ لاہrور:بہارستان مشمولہ کلیrات مولانrا ظفrر علی خrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔ ۹۱

۸۷ء۔ ص �۲۰۱۱لفیصل ناشر�ن و تاجر�ن کتب، آ�ثارغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔ ۔۹۲ ۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز،مولانا ظفر علی خان حیات خدمات و

۵۲۸ء۔ ص ۱۹۹۳۵۶)مرتبہ( ز�ہد علی خان۔ ص چمنستان مشمولہ کلیات مولانا ظفر علی خان ظفر علی خان، مولانا۔۔ ۹۳ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ ص بہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۹۴

Page 301: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

287

۱۲۵ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ صنگارستان، مشمولہ، کلیات مولانrrا ظفrrر علی خrrان ظفر علی خان، مولانا۔ ۔۹۵

۱۴۶آ�ثارغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔ ۔۹۶ ۲۳۴۔۲۳۳۔ ص مولانا ظفر علی خان، حیات خدمات و )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ صچمنستان، مشمولہ، کلیات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔ ۔۹۷

۱۴۷ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ ص حبسیات، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۹۸

۵۶ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ صنگارستان، مشمولہ، کلیات مولانrrا ظفrrر علی خrrان ظفر علی خان، مولانا۔ ۔۹۹

۱۲۷ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ ص چمنستان، مشمولہ، کلیات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۰۰

۷۱ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ص نگارستان، مشrrمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۰۱

۱۹۱ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ص چمنستان، مشrمولہ، کلیrات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۰۲

۷۱ددا۔ص ۔۱۰۳ �۱۳۶یض )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔صنگارستان، مشrrمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۰۴

۱۷۹ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان ۔ص چمنستان، مشمولہ، کلیات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۰۵

۲۰ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔صبہارسrتان، مشrمولہ، کلیrات مولانrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانrا۔ ۔۱۰۶

Page 302: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

288

۴۱۱ددا۔ص ۔۱۰۷ �۳۷۵یضددا۔ص ۔۱۰۸ �۳۱۱یض )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ص نگارستان، مشrrمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۰۹

۱۹۳ ص)مرتبہ( ز�ہد علی خان۔ چمنستان، مشمولہ، کلیات مولانا ظفر علی خان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۱۰

۱۸ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔صنگارستان، مشrrمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۱۱

۱۶۱ ء، طبrrع �وم، ص۲۰۰۹۔ لاہrrور: مولانrrا ظفrrر علی خrrان ٹرسrrٹ، ظفrrر علی خrrانشrrورش کاشrrمیری۔ ۔۱۱۲

۱۱۷ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ ص بہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۱۳

۲۳ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ ص حبسrیات، مشrمولہ، کلیrrات مولانrrاظفر علی خrrان ظفر علی خان، مولانrrا۔۔۱۱۴

۱۳اا، ص ۔۱۱۵ �۶یضاا۔۱۱۶ �یض

)مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ صبہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۱۷

۱۶آ�ثارغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔ ۔۱۱۸ ۵۶۱۔ ص مولانا ظفر علی خان۔ حیات خدمات و )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ ص حبسیات، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۱۹

۹۴

Page 303: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

289

)مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ ص بہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۲۰

۱۶۴ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ ص چمنستان، مشمولہ، کلیات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۲۱

۴۸ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ ص بہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۲۲

۳۶۰ )مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ ص چمنستان، مشمولہ، کلیات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔۔۱۲۳

۱۰۰ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ ص نگارستان، مشمولہ، کلیات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۲۴

۱۹۵ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ ص بہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۲۵

۱۹۱اا۔ ص ۔۱۲۶ �۲۱۰یضاا۔ ص ۔۱۲۷ �۲۱۳یضوصہ )�وم(۔ ص سخن ور نئے �ور پر�نےسید عبد�للہ، ڈ�کٹر۔۔۱۲۸ ۱۱۹۔ ح )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ صنگارستان، مشمولہ، کلیات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۲۹

۵۷اا۔ ص ۔۱۳۰ �۱۶۱یض )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ صبہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۳۱

۸۸اا۔۱۳۲ �یض

)مrرتبہ( ز�ہrrد علی خrان۔ صچمنستان، مشمولہ، کلیات مولانrا ظفrrر علی خrان ظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۳۳

Page 304: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

290

۵۱ )مrrرتبہ( ز�ہrrد علی خrrان۔ صبہارستان، مشمولہ، کلیrrات مولانrrا ظفrrر علی خrrانظفر علی خان، مولانا۔ ۔۱۳۴

۲۲۸۱۲۰ ۔حصہ)�وم(۔صسخن ور نئے �ور پر�نےسید عبد��للہ،ڈ�کٹر۔ ۔۱۳۵۲۶ء۔ ص ۲۰۰۳۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، شعر �قبالعابد علی عابد، سید۔۔۱۳۶ ۔ جاویrrد �قبrrال )مrrرتب( لاہrrور: مجلس تrrرقیشrrذر�ت فکrrر �قبrrال�فتخار �حمد صدیقی، ڈ�کrrٹر۔ )مrrترجم(۔۱۳۷

۶۷ء۔ ص ��۱۹۸۳ب، آ�رٹ پریس، روزگار فقیروحید �لدین فقیر، سید۔۔۱۳۸ ۹۰-۸۹ء۔ ص ۱۹۶۵۔ جلد )�وم(۔ کر�چی: لائن �ز علامہ محمد �قبال۔ لاہور: بزم �قبrrال، طبrrع تشکیل جدید �لہیات �سلامیہنذیر نیازی، سید )مترجم(۔۔۱۳۹

۱۳۳ء، ص ۱۹۸۶سوم۔ رر فقیروحید �لدین فقیر، سید۔۔۱۴۰ ۱۸۵-۱۸۴۔ جلد )�وم(۔ ص روزگااا۔ ص ۔۱۴۱ �۱۸۶یضوول( ۔لاہور: �قبال �کا�می، �قبال کے حضورنذیر نیازی، سید۔۔۱۴۲ ۳۶۱ء۔ ص ۱۹۸۱۔ جلد )�اا۔ ص ۔۱۴۳ ۳۶۰-�۳۵۹یض۱۳۸ �ز علامہ محمد �قبال۔ ص تشکیل جدید �لہیات �سلامیہنذیر نیازی، سید )مترجم(۔ ۔۱۴۴۱۷۸-۱۷۷ء۔ ص ۱۹۷۱۔ لاہور: بزم �قبال، �قبال �رون خانہخالد نظیر صوفی۔ ۔۱۴۵رر فقیروحید �لدین فقیر، سید۔۔۱۴۶ ۱۷۵۔ جلد )�وم(۔ ص روزگا۹۲ء۔ ص ۱۹۷۷۔ لاہور: �قبال �کا�می، �قبال کی مابعد �لطبیعاتعشرت حسن �نور، ڈ�کٹر۔۔۱۴۷اا۔ ص ۔۱۴۸ �۹۱یض۲۵۴ء، ص ۱۹۹۰: �قبال �کا�می، کلیات �قبال )فارسی( لاہور�قبال، محمد، علامہ۔۔۱۴۹اا۔ ص ۔۱۵۰ �۳۷۴یضاا۔ ص ۔۱۵۱ �۳۵۶یض

Page 305: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

291

اا۔ ص ۔۱۵۲ ۳۵۶-�۳۵۵یضاا۔ ص ۔۱۵۳ �۳۶۷یضاا۔ ص ۔۱۵۴ �۴۸۵یضاا۔ ص ۔۱۵۵ ۹۰-�۸۹یضاا۔ ص ۔۱۵۶ �۷۴۲یضاا۔ ص ۔۱۵۷ �۹۲یضاا۔ ص ۔۱۵۸ �۴۸۱یضاا۔ ص ۔۱۵۹ �۲۴۳یضاا۔ ص ۔۱۶۰ �۳۵۴یض۶۵ء۔ ص ۲۰۱۱۔ لاہور: �قبال �کا�می، طبع �ہم کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔ ۔۱۶۱اا۔ ص ۔۱۶۲ �۷۸یضاا۔ ص ۔۱۶۳ �۷۹یضاا۔ ص ۔۱۶۴ �۱۲۲یضاا۔ ص ۔۱۶۵ ۱۲۳-�۱۲۲یض۱۶۳ء۔ ص ۱۹۹۷۔ لاہور: �قبال �کا�می، طبع سوم �قبال شاعر �ور فلسفیوقار عظیم، سید۔ ۔۱۶۶۲۶۶۔ ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔ ۔۱۶۷اا۔ ص ۔۱۶۸ �۶۷۶یضاا۔ ص ۔۱۶۹ �۴۱۱یضاا۔ ص ۔۱۷۰ �۴۵۲یضاا۔ ص ۔۱۷۱ �۴۵۳یضاا۔ ص ۔۱۷۲ �۵۹۵یض۹۱ء۔ ص ۱۹۵۶۔ لاہور: کتاب منزل، مطالب ضرب کلیمغلام رسول مہر، مولانا۔ ۔ ۱۷۳

Page 306: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

292

۴۴۳۔ ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔ ۔۱۷۴اا۔ ص ۔۱۷۵ �۶۰۰یض۸۹ھ۔ ص ۱۳۹۸۔ لاہور: کتاب گھر، �قبال �یک شاعرسلیم �حمد۔ ۔۱۷۶۱۹۰۔ ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔ ۔۱۷۷۴۱ء۔ ص۱۹۸۱۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، طبع �وم �قبال کی طویل نظمیںرفیع �لدین ہاشمی۔ ۔۱۷۸۱۹۷۔ ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔۔۱۷۹۱۲۵ء۔ ص ۱۹۸۵۔ لاہور: بزم �قبال، مطالعہ �قبال کے چند پہلومیرز� ��یب۔۔۱۸۰۱۴۸۔ ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔۔۱۸۱اا۔ ص ۔۱۸۲ �۲۴۱یضاا۔ ص ۔۱۸۳ ۲۴۲-�۲۴۱یضاا۔ ص ۔۱۸۴ ۱۹۹-�۱۹۸یضاا۔ ص ۔۱۸۵ �۲۴۲یضاا۔ ص ۔۱۸۶ �۴۱۷یضاا۔ ص ۔۱۸۷ �۴۱۸یضاا۔ ص ۔۱۸۸ �۴۳۲یض ء۔ ص۱۹۷۳۔ کrrر�چی: مجلس نشrrریات �سrrلام، طبrrع سrrوم۔ نقrrوش �قبrrال�بو�لحسrrن نrrدوی، مولانrrا۔۔۱۸۹

۲۱۳لی، مولانا۔۔۱۹۰ آ�نمو�و�ی، �بو�لاعل آ�ن، طبrع چھبیسrویں، تفہیم �لقر جلrrد )ششrم(۔ لاہrrور: ���رہ ترجمrrان �لقrrر

۱۰۵ء، ص ۱۹۹۶۶۴۸، ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔۔۱۹۱آ�رٹ پریس، روزگار فقیروحید �لدین فقیر، سید۔۔۱۹۲ وول(۔ کر�چی: لائن ۹۴ء، ص ۱۹۶۶۔ جلد )�رر فقیروحید �لدین فقیر، سید۔۔۱۹۳ ۷۲۔ جلد )�وم(۔ ص روزگا

Page 307: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

293

۲۲۵۔ ص کلیات �قبال )�ر�و(�قبال، محمد، علامہ۔ ۔۱۹۴اا۔ ص ۔۱۹۵ �۲۸۰یضاا۔۱۹۶ �یض

اا۔ ص ۔۱۹۷ �۴۴۱یضاا۔ ص ۔۱۹۸ �۳۴۹یضآ�ز��ی �ور �ر�و شاعریگوپی چند نارنگ، ڈ�کٹر۔ ۔۱۹۹ ۳۴۰۔ ص ہندوستان کی تحریک آ�با�: �نڈین پریس لمیٹڈ، س۔ن۔ ص صبح وطنچکبست، برج نر�ئن۔۔۲۰۰ ۳۲۔ �لہ اا۔ ص ۔۲۰۱ �۳۶یضاا۔ ص ۔۲۰۲ �۲یضاا۔ ص ۔۲۰۳ �۵یضاا۔ ص ۔۲۰۴ �۹یضاا۔ ص ۔۲۰۵ �۵۱یضآ�و�زیںعبد�لقوی �سنوی۔ ۔۲۰۶ ۵۳ء۔ ص ۱۹۹۳۔ �ہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، �ر�و شاعری کی گیارہ ۸۷-۸۶۔ ص صبح وطنچکبست، برج نر�ئن۔۔۲۰۷آ�ز��ی �ور �ر�و شاعریگوپی چند نارنگ، ڈ�کٹر۔۔۲۰۸ ۵۰۷۔ ہندوستان کی تحریک ۔ نrrئی �ہلی: محrrروم میموریrrل لrrٹریری تلrrوک چنrrد محrrروم شخصrrیت �ور فنزینت �للہ جاویrrد، ڈ�کrrٹر۔۔۲۰۹

۱۱۴ء، ص ۱۹۹۷سوساءٹی، آ�ز��ی �ور �ر�و شاعریگوپی چند نارنگ، ڈ�کٹر۔۔۲۱۰ ۵۰۸-۵۰۷۔ ص ہندوستان کی تحریک ء، طبrع سrوم۔ ص۱۹۹۵۔ �ہلی: محrروم میموریrrل لrrٹریری سوسrاءٹی، گنج معrrانیتلوک چند محrروم۔۔۲۱۱

۵۸۸اا۔۲۱۲ �یض

۲۸ء۔ ص ۱۹۶۴۔ نئی �ہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، طبع �وم، نیرنگ معانیتلوک چند محروم۔۔۲۱۳

Page 308: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

294

اا۔ ص ۔۲۱۴ �۳۲یضاا۔ ص ۔۲۱۵ �۲۹یضاا۔ ص ۔۲۱۶ �۳۱یض۳۱۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن۔ ص رباعیات محرومتلوک چند محروم۔ ۔۲۱۷۵۲۲۔ ص گنج معانیتلوک چند محروم۔ ۔۲۱۸اا۔ ص ۔۲۱۹ �۵۲۳یض۱۴۴ء۔ ص ۱۹۶۰۔ نئی �ہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، کارو�ن وطنتلوک چند محروم۔۔۲۲۰۲۴۔ ص رباعیات محرومتلوک چند محروم۔ ۔۲۲۱۲۷۔ ص کارو�ن وطنتلوک چند محروم۔۔۲۲۲اا۔ ص ۔۲۲۳ �۲۸یضاا۔ ص ۔۲۲۴ �۳۹یضاا۔ ص ۔۲۲۵ �۲۵۲یضاا۔ ص ۔۲۲۶ �۵۱یضاا۔ ص ۔۲۲۷ �۳۰۷یضاا۔ ص ۔۲۲۸ �۳۱۱یض۳۴۔ ص نیرنگ معانیتلوک چند محروم۔۔۲۲۹۲۳۸۔ ص رباعیات محرومتلوک چند محروم۔ ۔۲۳۰۱۲۴۔ ص نیرنگ معانیتلوک چند محروم۔ ۔۲۳۱اا۔ ص ۔۲۳۲ �۱۲۵یض۱۲۴۔ ص کارو�ن وطنتلوک چند محروم۔۔۲۳۳اا۔ ص ۔۲۳۴ �۱۲۳یضاا۔ ص ۔۲۳۵ �۲۳۰یض

Page 309: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

295

اا۔ ص ۔۲۳۶ �۲۳۱یضاا۔ ص ۔۲۳۷ �۳۱۴یضآ�ز��۔۔۲۳۸ )بہ حو�لہ(۱۹۶ء۔ص۱۹۸۷۔نئی �ہلی:�نجمن ترقی �ر�و،حیات محرومجگن ناتھ

آ�با�ی شخصیت �ور فنہلال نقوی، ڈ�کٹر۔-۲۳۹ آ�بrا�: �کrا�می ��بیrات، جوش ملیح ء۔ ص۲۰۰۷۔ �سلام

)بہحو�لہ(۲۳-۲۴

اا۔ ص -۲۴۰ )بہ حو�لہ(�۲۴یض

آ�ز��ی �ور �ر�و شاعریگوپی چند نارنگ، ڈ�کٹر۔ -۲۴۱ ۵۲۳۔ ص ہندوستان کی تحریک آ�با�ی۔-۲۴۲ ۷۶ء۔ ص ۱۹۳۷۔ لاہور: مکتبہ �ر�و، جنون و حکمتجوش ملیح آ�با�ی۔-۲۴۳ ۳۵۱ء۔ ص ۱۹۶۷۔ کر�چی: جوش �کیڈمی، نجوم و جو�ہرجوش ملیح اا۔ ص -۲۴۴ �۳۳۰یضآ�با�ی۔ -۲۴۵ ۲۵۔ ص جنون و حکمتجوش ملیح آ�با�ی۔ شخصیت �ور فنہلال نقوی، ڈ�کٹر۔-۲۴۶ )بہ حو�لہ(۹۵۔ ص جوش ملیح

آ�با�ی۔ -۲۴۷ ۷۳۔ ص جنون و حکمتجوش ملیح اا۔ ص -۲۴۸ �۵۹یضآ�بrrا�ی تنقیrrدی جrrائزہخلیق �نجم )مrrرتب( -۲۴۹ ء۔ ص۱۹۹۲۔ نrrئی �ہلی: �نجمن تrrرقی �ر�و، جrrوش ملیح

۱۱۹آ�با�ی۔ -۲۵۰ ۵۵۔ ص جنون و حکمتجوش ملیح آ�با�ی۔ ۔۲۵۱ ۱۸۸۔ �ہلی: منشی گلاب سنگھ �ینڈ سنز، س۔ن۔ ص سرو� و خروشجوش ملیح اا۔ ص ۔۲۵۲ �۲۰۶یضآ�با�ی۔۔۲۵۳ آ�یات و نغماتجوش ملیح ۳۱۵ء۔ ص ۱۹۴۴۔ لاہور: مکتبہ �ر�و، آ�با�ی۔۔۲۵۴ دسبو۔جوش ملیح ۷۰ لاہور: مکتبہ �ر�و، س۔ن۔ ص سیف و آ�ز��ی �ور �ر�و شاعریگوپی چند نارنگ۔ ڈ�کٹر۔۔۲۵۵ ۵۴۳ ۔ص ہندوستان کی تحریک

Page 310: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

296

آ�با�ی۔۔۲۵۶ ۴۷ء۔ ص ۱۹۴۲۔ لاہور: مکتبہ �ر�و، طبع ثانی۔ روح ��بجوش ملیح وول(۔ لاہrrور: پاکسrrتان �ر�و �کیrrڈمی، طبrrع �وم، سrrخن ور نrrئے �ور پrrر�نےسید عبد�للہ، ڈ�کrrٹر۔۔۲۵۷ وصہ )� ۔ح

۱۵۷ء۔ ص ۱۹۷۶اا۔۔۲۵۸ �یض

ر� نوتصدق حسین خالد۔۔۲۵۹ دسرو ۲۷۷ءء۔ ص ۱۹۹۰۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، اا۔ ص ۔۲۶۰ �۲۰۶یضاا۔ ص ۔۲۶۱ �۲۱۴یضاا۔ ص ۔۲۶۲ �۱۲۴یضاا۔ ص ۔۲۶۳ �۲۰۴یضاا۔ ص ۔۲۶۴ �۲۰۵یضاا۔ ص ۔۲۶۵ �۱۶۳یض )مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر خrrو�جہ محمrrد زکریrrا۔ لاہrrور: �لحمrrد پبلی کلیrrات حفیrrظ جالنrrدھریحفیrrظ جالنrrدھری۔۔۲۶۶

۹۴ء۔ ص ۲۰۰۵کیشنز، اا۔ ص ۔۲۶۷ �۶۴یضاا۔ ص ۔۲۶۸ �۷۵یضاا۔ ص ۔۲۶۹ �۷۹۳یض۲۷ء۔ ص ۱۹۸۵۔ لاہور: مکتبہ تعمیر �نسانیت، شاہنامہ �سلامحفیظ جالندھری۔ ۔۲۷۰اا۔ ص ۔۲۷۱ ۳۶۔ �۳۵یضاا۔ ص ۔۲۷۲ �۸یضاا۔ ص ۔۲۷۳ �۵۵یض۹، ۸ء۔ ص ۱۹۶۰۔ کر�چی: �ر�و �کیڈمی، نور و نکہت�ثر صہبائی۔ ۔۲۷۴اا۔ ص ۔۲۷۵ �۱۷یض

Page 311: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

297

اا۔ ص ۔۲۷۶ �۳۱یضاا۔ ص ۔۲۷۷ �۱۵۰یض۳۱۸ء۔ ص ۱۹۵۴۔ لاہور: �کا�می پنجاب، بام رفعت�ثر صہبائی۔۔۲۷۸اا۔ ص ۔۲۷۹ �۳۰۷یض۲۔ ص نور و نکہت�ثر صہبائی۔۔۲۸۰۱۰۷۔ سیالکوٹ: �قبال برقی پریس، س۔ن۔ ص خمستان�ثر صہبائی۔۔۲۸۱۱۵۸۔ ص بام رفعت�ثر صہبائی۔۔۲۸۲اا۔۔۲۸۳ �یض

۱۷۷۔ ص نور و نکہت�ثر صہبائی۔۔۲۸۴اا۔ ص ۔۲۸۵ �۱۳۳یض۱۲۳۔ ص بام رفعت�ثر صہبائی۔۔۲۸۶آ�با�: �کا�می ��بیات، ڈ�کٹر �یم ڈی تاثیر شخصیت �ور فنشبنم شکیل۔۔۲۸۷ ۷۳ء، ص ۲۰۰۸۔ �سلام آ�تشکدہ�یم ڈی تاثیر، ڈ�کٹر۔۔۲۸۸ ۲۲۲ء، ص ۱۹۹۹ )مرتبہ( شیما مجید، لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، اا۔ ۔۲۸۹ �۲۲۵یضآ�غا، ڈ�کٹر۔ ۔۲۹۰ ۳۳۹۔ ص �ر�و شاعری کا مز�جوزیر ۔ کrrrر�چی: �نجمن تrrrرقی �ر�و، طبrrrع �وم، �خrrrتر شrrrیر�نی �ور جدیrrrد �ر�و ��بیrrrونس حسrrrنی، ڈ�کrrrٹر۔۔۲۹۱

)بہ حو�لہ(۴۸۶ء، ص ۲۰۰۹

۳۴۶۔ ص �ختر شیر�نی �ور جدید �ر�و ��بیونس حسنی، ڈ�کٹر۔۔۲۹۲ ء۔ ص۲۰۰۹ )مrrرتبہ( یrrونس حسrrنی، ڈ�کrrٹر۔ لاہrrور: بrrک ٹrrاک، کلیrrات �خrrتر شrrیر�نی�خrrتر شrrیر�نی۔۔۲۹۳

۹۴۱اا۔ ص ۔۲۹۴ �۷۷۴یضاا۔ ص ۔۲۹۵ �۹۴۲یض

Page 312: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

298

اا۔ ص ۔۲۹۶ �۹۳۹یضاا۔ ص ۔۲۹۷ �۹۹۱یضاا۔ ص ۔۲۹۸ �۷۵۱یضاا۔ ص ۔۲۹۹ �۲۸۳یضاا۔ ص ۔۳۰۰ �۶۳۹یضاا۔ ص ۔۳۰۱ �۳۶۰یضاا۔ ص ۔۳۰۲ �۶۶۵یضاا۔ ص ۔۳۰۳ �۴۵یضاا۔۔۳۰۴ �یض

اا۔ ص ۔۳۰۵ �۷۶۶یضاا۔ ص ۔۳۰۶ �۱۸۲یضاا۔ ص ۔۳۰۷ �۹۴۱یضاا۔ ص ۔۳۰۸ �۱۰۷یضاا۔ ص ۔۳۰۹ �۱۰۰۰یضاا۔ ص ۔۳۱۰ �۱۰۴۳یضاا۔ ص ۔۳۱۱ �۹۶۳یض

Page 313: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

299

باب چہارم:

رر رم پاکستان سے عص د�عا --- قیا جدید �ر�و نظم میں حاضر تک

Page 314: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

300

ارم ہباب چد�عا د�ر�و نظم میں جدید

)قیام پاکستان سے عصر حاضر تک(

آ�فرین و�قعات کے بعد سیاسی ، معاشrrی۱۹۴۷ آ�ز��ی �ور تقسیم ہند کے عہد ء میں حصول

آ�یا۔ �ر�و شrrعر و ��ب کrrا نrrئے حrrالات و حا�ثrrات سrrے متrrاثر �ور فکری زندگی میں �یک نیا �ور �ہم موڑ

ہونا نا گزیر تھا کیونکہ ��ب �ور زندگی کا رشتہ مسrلم �ور مسrتحکم ہے۔ ��ب �یrک سrماجی عمrل ہے

�ور ��یب کسrrی نہ کسrrی تہrrذیب، نظrrریے یrrا مrrذہبی �فکrrار کrrا پrrرور�ہ ہوتrrا ہے ��یب کی �فتrrا� طبrrع،

نفسrrیات، ذہrrنی رجحrrان �ور طبعی میلان شrrاعری کrrا رخ و�ضrrح کrrرتے ہیں۔ قیrrام پاکسrrتان کے بعrrد

ء میں سrrقوط ڈھاکrrا، بھٹrrو۱۹۷۱ء کی پاک بھارت جنگ ، ۱۹۶۵ء کا پہلا مارشل لا ،۱۹۵۹

ء میں ضrrیاء �لحrrق کrrا مارشrrل لا تمrrام و�قعrrات نے �ر�و شrrاعری کے۱۹۷۹کrrا عہrrد حکrrومت،

موضوعات و رجحانات کو بدل کر رکھ �یا۔

سیاسی تبدیلیاں ��بی سطح پر بھی مختلrrف تحریکrrوں �ور رجحانrrات کrrا بrrاعث بrrنیں۔ �نجمن

آ�ز��ی کے بعrrد۱۹۳۶ترقی پسند مصنفین جو تقسیم سے چند سrrال پہلے آ�ئی ء میں قیrrام عمrrل میں

بھی چھائی رہی یہ ��بی ہی نہیں سیاسی تحریک بھی تھی۔ڈ�کٹر یونس جاوید لکھتے ہیں:

’’تrrرقی پسrrند تحریrrک بrrڑی تو�نrrا �ور طrrاقت ور تحریrrک تھی یrrوں کہrrیے کہ یہ

آ�غrrاز �ذہrrان �پنے زمانے کا ذہنی �حتجاج تھا یہ �یک �یسا �نقلاب تھا جس کrا

سے کیا گیا۔ �ن ذہنی رویوں ہی کو بدلنے کی کوشش کی گئی جو �س سے

(۱پیشتر رو�ج پذیر تھے۔” )آ�مrریت، جrاگیر��ری، سrرمایہ ��ری، مrذہبی �جrrارہ ��ری، بھrوک، ترقی پسrند شrعر� نے سیاسrی

�سrتبد�� �ور سrامر�ج کی مخrrالفت کی۔ تrrرقی پسrند تحریrrک ہی کے متrو�زی حلقہ �ربrrاب ذوق کrا قیrام

آ�یا۔ حلقہ �رباب ذوق نے سماجی جمو� کو توڑنے کی کوشش کی �ور خارج کی �ہمیت کrrو عمل میں

Page 315: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

301

آ�و�ز کو�ہمیت �ی۔ کم کیے بغیر �نسان کے ��خل کی

آ�ہنrگ تھrا۔ تrرقی پسrندوں ترقی پسندتحریک �ور حلقہ �رباب ذوق کا شعری مrrز�ج نظم سrے ہم

نے نظم کی تrrرویج �ور تrrرقی میں بہت �ہم کrrر��ر ��� کیrrا جب کہ حلقہ �ربrrاب ذوق کے تحت شrrعر�

آ�تے ہیں ۔�ر�و نظم نے ��ب کے بrrrدلتے تقاضrrrوں �ور منقلب نظم کے متنrrrوع رنگrrrوں کو�بھrrrارتے نظrrrر

معاشرے کے طرز �حساس کو �پنے �ندر سمیٹا ہے فکری �عتبrrار سrrے تنrrوع �ور وسrrعت پسrrندی �ور فrrنی

آ�غrrا �س حrrو�لے سrrے نظم حو�لے سے لچک ��ر �ور کھلا پن نظم کے مز�ج کا حصہ بنے ۔ ڈ�کٹر وزیrrر

کی �ہمیت �ن �لفاظ میں �جاگر کرتے ہیں:

آ�ہنrگ تھی �ور ذہrrنی ’’نظم نrrئے زمrانے کی متحrرک فضrا سrے پrrوری طrرح ہم

آ�سانی سے خو� بھی جrrذب اا �ضطر�ب ہلچل �ور�نفر��یت کے رجحان کو نسبت

آ�غrrاز میں جrrو کrر سrکتی تھی �س لrrیے �ر�و شrrاعری میں بیسrویں صrدی کے

�ور شروع ہو� وہ �ور نظم کے لیے بہت ساز گار تھا �س زمrrانے کے ہندوسrrتان

آ�ز��ی کی �یک کو�و عظیم جنگوںاور �یک �قتصا�ی بحر�ن کے علاوہ حصول

طویل کشمکش سے بھی گزرنا پڑ�۔ �ن تمام بrrاتوں نے فضrrا میں وہ تحrrرک �ور

کر��ر میں وہ �نفر��یت پید� کی جس کی بہترین عکاسی نظم میں ہی ممکن

(۲ہے۔”)

اا تrrاثر پسrrند و�قrrع ہrrو� ہے۔ جب کrrوئی �لفrrریب منظrrر، �لکش تصrrویر یrrا جrrاذب rrان فطرتrrنس�

شخصیت �سrrے متrrاثر کrrرتی ہے تrrو وہ �پrrنے تrrاثر کا�ظہrrار کرتrrا ہے ۔تrrاثر جس قrrدر شrrدید ہوگrrا �س کے

�ظہار میں �سی قدر شدت ہوگی۔ خالق کائنات کے بے پایاںانعام و �کر�م بھی �نسان کو سrrپاس گrrز�ری

اا حrrق شrrناس ہrrو �س کے مrrز�ج میں محسrrن rrکی �عوت �یتے ہیں �ور یہ تبھی ممکن ہے کہ �نسان طبع

کے �حسانات پر ممنونیت پسندی کا عنصر موجو� ہو۔ خالق کائنrات کے قrرب ، �س ذ�ت پrاک سrے

د�عrrا کے ذریعے متشrکل ہوتrا ہے۔ �للہ کی یrا� لگاو �ور ہر �م عاجزی و �نکسار کی کیفیrات کrا �ظہrار

�نسان میں توکل �ور بر��شت کے جذبات کو تحریک �یتی ہے �ور یہی توکل �نسrrان کے �ل سrrے تمrrام

Page 316: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

302

رکیک جذبات ، خدشات �ور شکوک و شبہات کو رفع کر �یتا ہے۔ �ر�و نظم نے بدلتی ہوئی سماجی

لی کے سrrاتھ قrrرب کی کیفیrrات �ور �نسrrان کے حقیقتrrوں کے سrrاتھ سrrاتھ �نسrrان کے ذ�ت بrrاری تعrrال

��خلی تغیر�ت کی بھی بھرپrrور عکاسrی کی ہے۔یہ عکاسrی قیrام پاکسrتان کے بعrد لکھrrنے و�لے شrعر�

میں متنوع رنگوں کے ساتھ �کھائی �یتی ہے۔یہ شعر� سماجی و سیاسی حالات کے پیش نظر �نفrrر��ی

آ�تے ہیں۔ذیل میں ء کے بعrrد کے شrrعر� کے ہrrاں �عrrاوں۱۹۴۷و �جتماعی بہتری کے لیے �عاگو نظر

کے موضوعات �ور مذہبی و�بستگی کا جائزہ لیں گے۔

۔ن م راشد ) ء(۱۹۷۵ء- ۱۹۱۰۔ �ر�و کے جدت پسند شعر� میں ر�شد کا نام سرفہرست ہے۔ ر�شد نے �ر�و شاعری کو نیا رنگ

آ�ہنگ �یا �ور�سے طرز �حساس سے لے کر طرز �ظہار تrrک تبrدیلیوں سrے ہمکنrار کیrrا۔ر�شrrد نے منفrر� و

طرز �حساس �ور متنوع �سالیب سے ہمکنار شاعری کے ذریعے جدید شعر� پر �ثر�ت مرتب کrrر کے �پrrنی

�نفر��یت قائم کی ہے۔ ڈ�کٹر تبسم کاشمیری ر�شد کی شعری عظمت کrrا �عrrتر�ف کrrرتے ہrrوئے لکھrrتے

ہیں:

’’جہاں تک ر�شrrد کی شrrعری عظمت کrrا تعلrrق ہے تrrو وہ ہمrrاری ��بی تrrاریخ

کے نrrابعہ روزگrrار تھے �ن کے بغrrیر جدیrrد شrrعری تحریrrک کrrا تصrrور کرنrrا نrrا

ممکن ہے �ن کے نrrام کے سrrاتھ �یrrک شrrاعر ہی کrrا نہیں �یrrک پrrوری شrrعری

آ�تrrا ہے وہ شrrاعر جس نے جدیrrد �ر�و شrrاعری کے محrrدو� تحریrrک کrrا خیrrال

(��۳من کو نئی وسعتیں عطا کیں۔” ) ر�شrrد کی شrrاعری کے مختلrrف ��و�ر میں خrrد� کے وجrrو� کے بrrارے میں غrrیر یقیrrنی کیفیت

�یک قدر مشتر ک رہی ہے۔ یہ کیفیت ماور� سے لے کر گمان کا ممکن تrrک تسلسrل سrے موجrو� ہے

کہیں یہ کیفیت رومانی ہے �ور کہیں �س میں باغیrrانہ عناصrrر �کھrrائی �یrrتے ہیں �ور کہیں فکrrری نقطہ

نظر کی جھلکیاں بھی ملتی ہیں۔

ر�شد کی خد� سے بغاوت کی بڑی وجہ وہ نا �نصافی ہے جس کے باعث �نسانوں کا �کثریrrتی

Page 317: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

303

گروہ سیاسی ، سماجی �ور معاشی جبر کا شکار رہتا ہے �ور چند �نسانوں کو تمrrام مسrrرتیں حاصrrل ہrrو

اا زیrrا�ہ ہے وہ خrد� کی جاتی ہیں۔ حسrن عسrکری کrا کہنrا ہے کہ ر�شrد کے ہrrاں خrrد� کrا ذکrر نسrبت

ہستی کو غیر جانبد�ر�نہ نظروں سے �یکھتے ہیں مزید لکھتے ہیں:

’’ر�شrrد کrrا �عتقrrا� �یrrک قسrrم کی �یrrو مrrالا پrrر ہے وہ نیکی �ور بrrدی بھی نہ

کہے بلکہ خیر مطلق �ور شrrر مطلrrق جن کے نrrام خrrد� �ور شrrیطان، یrrز��ں �ور

�ہرمن بھی ہیں۔ ر�شد چاہتا ہے کہ خیر مطلق �تنا قوی ہrrو کہ کrrوئی غلطی کrrر

آ�ز�� ہی نہ سکے لیکن جب وہ �یکھتا ہے کہ شر مطلق �پنی فسوں کاری میں

آ� جاتا ہے �ور �پنے معبو� کو طعنہ �ینے لگتا ہے۔”) (۴ہے تو �سے غصہ ر�شد بنیا�ی طور پر �یک �شتر�کی خد� کے خو�ہاں ہیں جو ہر �نسان کو وسائل سے بہrrرہ یrrاب

کrrرے۔ وہ خrrد� کrrو با�شrاہ کی طrrرح قبrول نہیں کrرتے کہ جسrrے چاہتrrا ہے عrrزت �یتrا ہے۔ ر�شrrد کی

شاعری میں خد� کا �یک جد�گانہ تصور ملتا ہے ۔ وہ ہندوستان کے لوگوں کی غلامی �ور نا کامی کی

بنیا�ی وجہ �یمان کو سمجھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ خد� ویسا نہیں جیسا ملا کی تعلیمrrات کی وجہ

سے �ہل مشرق سrمجھتے ہیں۔ وہ ملا کے تصrور خrrد� کrrو باطrل گر��نrتے ہیں مگrر صrحیح تصrور کی

جستجو کرنے کے بجائے مشرق و مغرب کا مو�زنہ کرتے ہیں �ور یہ محسوس کرتے ہیں کہ �گر خد� ہے

تو مغرب کا ہے مشرق کا خد� نہیں ہے۔

تجھے معلrrوم ہے مشrrرق کrrا خrrد� کrrوئی نہیں

)۵( �ور �گrrrrر ہے تrrrrو سrrrrر� پrrrrر�ہ نسrrrrیان میں ہے

آ�ز��ی کے ر�شد مشرق کی روحانی قدروں کا ثنا خو�ں نہیں بلکہ ما�ی برکتوں �ور �نسrrان کی

لیے تصور�ت کا نوحہ گrrر ہے۔ مشrrرق و مغrrرب ، مrrا�ی �ور روحrrانی قrrدروں میں تrrو�زن کی تلاش ر�شrrد

آ�ہنrrrگ کی تلاش بن جrrrاتی ہے۔ خrrrد� ، مrrrذہب ، ماضrrی �ور مشrrرقی کے یہrrاں حrrrرف و معrrنی کے

روحrrانیت کی طrrرف ر�شrrد کrrا نقطہ نظrrر �یrrک تrrرقی پسrrند بrrاغی کrrا نقطہ نظrrر ہے ر�شrrد مشrrرق کی

سrماجی پسrتی، زبrrونی �ور سیاسrی غلامی کrا سrrبب تrrاریخی قوتrوں میں نہیں بلکہ مشrرق کی پوشrیدہ

Page 318: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

304

روحانیت ، قناعت پسندی �ور عافیت کوشی میں �یکھتا ہے ر�شد کا �لحا� بھی نتیجہ ہے �سی باغیrrانہ

(۶ذہن کا جس کی تربیت میں فکر سے زیا�ہ جذباتی �ضطر�ر کو �خل ہے۔ ) ر�شد کی نظموں میں �یسے عناصر ہیں جو �س بات کا پتہ �یتے ہیں کہ ر�شد کا �پنے مrrذہب

�ور �پنی تہذیب کے ساتھ گہrrر� رشrrتہ ہے۔ یہی عناصrر تصrدیق کrrرتے ہیں کہ ر�شrد کی لrrڑ�ئی ملا کے

خد� سے تھی خد�ئے کائنات پر �ن کا �یمان تھا۔ شعری مثالوں سے قبل کچھ و�قعات پrر روشrنی ڈ�لنrا

ءمیں جب ر�شrد نے لنrدن میں ہرنیrا۱۹۶۹ضrروری ہے جrrو �س سلسrلے میں �ہمیت کے حامrل ہیں۔

آ�پریشن کرو�ئے تو �حبrrاب عیrrا�ت کے لrrیے گrrئے�Prostate Glandور غدہ قد �میہ ) ( کے

�ن میں ساقی فاروقی بھی تھے وہ حسن کو زہ گر میں لکھتے ہیں:

’’پوچھا گیا طبیعت کیسی ہے ؟ کہنے لگے �س نیلی چھتری و�لے کاکرم ہے

کسrrی نے چھrrیڑ� ، نیلی چھrrتری و�لا کrrون ؟ ہنس پrrڑے نہیں بھrrائی نہیں �س

کا کرم ہے۔ یہ و�حrrد و�قعہ ہے کہ �نھrrوں نے خrrد� کrrا �تrrنی خrrاطر جمعی سrrے

�قر�ر کیا شاید زندگی کی طرف �وبارہ و�پسی پر وہ �پنا کفارہ ��� کر رہے تھے

�گر �یسا تھا تو �س کفارے کی میعا� بہت مختصر تھی پھر زنrrدگی کی ہمrrا

ہمی میں نہ �نھیں خد� کی ضرورت پڑی نہ �نھوں نے خد� کویا� کیا یrrوں بھی

(۷کسی منطقی �ماغ میں خد� کے لیے گنجائش کم ہوتی ہے۔” )ساقی فاروقی کے متذکرہ بیان کا ڈ�کٹر فخر �لحق نوری نے �س �ند�ز سے �حتساب کیا ہے۔

’’ �س میں کچھ شrrک نہیں کہ کسrrی تکلیrrف کی حrrالت میں بھrrولے ہrrوئے

آ�غوش میں پناہ لینے کی سعی کرنا �نسrان کی آ�نا �ور مذہب کی عقاید کا یا�

نفسیاتی ضرورت ہے �سے ہم بشری کمزوری سrrے بھی تعبrrیر کrrر سrrکتے ہیں۔

بیماری کے عالم میں خد� کے �تنی خاطر جمعی سے �قر�ر کے پیچھے ر�شrrد

کی بھی نفسیاتی ضرورت کار فرما ہو سکتی ہے تاہم �س سے �تنا تrrو بہرحrrال

ظrrاہر ہrrو جاتrrا ہے کہ وہ خrrد� سrrے بے نیrrاز �ور �س کی قوتrrوں کے منکrrر نہیں

Page 319: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

305

تھے۔ یہ بات تو کچھ ز�ئد معلوم ہوتی ہے کہ ’’پھر زنrrدگی کی ہمrrا ہمی میں

نہ �نھیں خد� کی ضرورت پڑی نہ �نھوں نے خد� کو یrrا� کیrrا۔‘‘ خrrد� کrrو یrrا�

کرنے کے لrrیے �وسrتوں کrrو بتانrrا یrrا �علان کرنrrا تrrو ضrrروری نہیں ہوتrrا۔ رہی یہ

بrrrات کہ کسrrrی منطقی �مrrrاغ میں خrrrد� کے لrrrیے گنجrrrائش کم ہrrrوتی ہے۔

آ�تی۔” ) (�۸رست بھی ہو تو �س سے خد� کی نفی تو لازم نہیں ء کو �پنے �یrrرینہ �وسrrت �مین حrrزیں کے نrrام �یrrک خrrط رقم کیrrا۱۹۷۳؍�پریل ۲۲ر�شد نے

آ�خری ساعتوں میں ر�شد نے کسی غیبی قrrوت تھا۔ �س خط سے بخوبی �ند�زہ ہو جاتا ہے کہ عمر کی

کی عنایات کو شمار میں لاتے ہوئے خد� کا ہز�ر شکر ��� کیا ہے ۔ رقم طر�ز ہیں:

’’کrrوئی خفیہ ہrrاتھ مrrیرے سrrر پrrر ضrrرور موجrrو� ہے جrrومجھے حrrد سrrے زیrrا�ہ

مصائب سے بچاتا رہتا ہے۔ �کrثر زنrدگی کے سrانحوں کاشrمار کرتrا رہتrا ہrوں

جن میں کار کے تین چار حا�ثے، ڈ�کrو کrا حملہ ، ڈوبrتے ڈوبrتے بچ جrانے

کے تین و�قعات وغیرہ شامل ہیں تو خد� کا ہز�ر ہز�ر شکر ہے پھر جیسے �یrrک

�وسrrت کیrrا کrrرتے ہیں خrrد� حلال تrrو سrrب کrrو �یتrrا ہے جس کrrو حrrر�م کی

توفیrق �ے �س پrrر �س کی خrrاص مہربrانی ہrrوتی ہے �س لحrاظ سrے بھی �س

کی خاص عنایات کا �ہل رہا ہrrوں…… �س کے علاوہ �یrrک عجیب و�قعہ ہے

کہ زندگی بھر �شمن ساتھ لگے رہے ہیں لیکن جب بھی کسrrی نے �شrrمنی

حد سے بڑھ کrrر کی ہے خrrو� �سrrے نrrا قابrrل تلافی نقصrrان پہنچrrا ہے �ور نیrrاز

مند کو خد� نے ہر قسم کی ذلت �ور رسو�ئی سے صاف بچا لیrا ہے خrrد� کrrا

(۹بار بار شکر ��� کرتا ہوں۔”) �ر�صل مذہب �یrک �یسrا �حسrاس ہے کہ �گrر کrوئی شrخص �س کے ��ءرے سrے خrو� نکrل

بھی جrrائے تrrو وہ �س کے �حrrاطہ خیrrال سrrے بrrاہر نہیں نکلتrrا۔ کسrrی �حسrrاس یrrا کیفیت سrrے فrrر�ر

�رحقیقت �س کے وجو� کا �عتر�ف ہے۔ ر�شد کی نظمrrوں میں �یسrrے مصrrرعے موجrrو� ہیں جrrو کفrrر و�

Page 320: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

306

لحا� کا �شارہ محسوس ہوتے ہیں مگر بہت سی نظموں میں �سrrلام �ور �سrrلامی تہrrذیب سrrے علامrrتیں

لی گئی ہیں جrrو یقینrrا غمrrاز ہیں کہ �نھیں �سrrلام سrrے ہی ذہrrنی �ور روحrrانی و�بسrrتگی تھی۔ �نھrrوں نے

د�عا کرتے ہیں �سے پکارتے ہیں۔ ر�شrrد ملا خد� سے �حتجاج بھی کیا ہے �ور شکوہ بھی۔ وہ خد� سے

کے تصور خد� سrے متفrrق نہیں وہ �یسrے غrrیر تخلیقی �ور غrrیر منصrف خrrد� سrrے نجrrات حاصrrل کرنrrا

چاہتے ہیں لیکن نجات حاصل کرنے کے لیے بزرگ و برتر خد� سے مد� کے طالب ہیں۔

بزرگ و برتر خد� کبھی تو )بہشت برحق(

(۱۰ہمیں خد� سے نجات �ے گا)

آ�گاہ ہیں۔ �ن کی بے یقینی �ور تشrrکیک میں یقین کی ر�شد خد� کی عظمت و فضیلت سے

آ�ز��ی �ن کrا کیفیت محسوس کی جrrا سrrکتی ہے۔ بنیrrا�ی طrور پrر وہ �نسrان پرسrت تھے۔ ہrrر فrر� کی

خو�ب تھا۔ جب وہ �نسانوں کو مجبور �ور بے بس �یکھتے تو پکار �ٹھتے۔

�لہی تrrیری �نیrrا جس میں ہم �نسrrان رہrrتے ہیں

غریبوں جاہلوں مر�وں کی بیماروں کی �نیrrا ہے

یہ �نیrrا بے کسrrوں کی �ور لا چrrاروں کی �نیrrا

ہے

ہم �پنی بے بسrی پrر ر�ت �ن حrrیر�ن رہrrتے ہیں

�سی غورو تجسس میں کrئی ر�تیں گrز�ری ہیں

آ��م کی ذلت پر میں �کثر چیخ �ٹھتrrا ہrrوں بrنی

جنrrrوں سrrrا ہrrrو گیrrrا ہے مجھ کrrrو �حسrrrاس

بضrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاعت پر

)۱۱( ہمrrاری بھی نہیں �فسrrوس جrrو چrrیزیں ہمrrاری

ہیں

ر�شد کی شخصیت میں �نسان پرستی کے تاثر کrrو محسrrوس کیrا جrrا سrrکتا ہے بقrrول حسrین

Page 321: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

307

شاہد:

’’�ن کا مذہب �ن کا نظریہ حیrrات سrrب کچھ �نسrان کے گrrر� گھومتrrا ہے وہ

آ�خر �نسان پرست ہیں۔ �نسان کrو ہrrر چrیز پrrر تrrرجیح �یrتے ہیں۔ �ن کے �ول و

نز�یک ہر چیز کی �چھائی بر�ئی پرکھنے کا �یک ہی معیار ہے کہ �نسانیت کو

(�۱۲س سے کیا فائدہ یا نقصان پہنچ رہا ہے۔” )

ر�شد نے �نسان کے بے بضاعتی پر ہی صrrد� بلنrrد نہیں کی بلکہ �س ذ�ت سrrے یہ �لتجrrا بھی

کی ہے کہ وہ سrrارے حجrrاب �ٹھrrا �ے۔ وہ خrrد� کے قrrرب کے خrrو�ہش منrrد تھے نظم ’’�رویش‘‘ �ور

’’بات کر‘‘ میں �س خو�بیrrدہ خrrو�ہش کrrو محسrrوس کیrrا جrrا سrrکتا ہے ۔ نظم ’’�رویش‘‘ میں �لتجrrائیہ

�ند�ز میں لکھتے ہیں۔

خد�وند!

آ�ج کی ر�ت بھی کیا

تیری پلکوں کی سنگین چٹانیں

(۱۳نہیں ہٹ سکیں گی؟ )

نظم ’’بات کrrر‘‘ بھی �عrrا کی �یrrک قسrrم ہے جس میں ر�شrrد نے گrrد�یانہ �نrrد�ز �پنایrrا ہے �ور

آ� �ور مجھے �جrrازت �ے کہ میں تrrیری ذ�ت کی معrrرفت خد� سے �رخو�ست کی ہے کہ مrrیرے قrrریب

حاصل کر سکوں۔

بات کر مجھ سے

مرے رخ سے ہٹا پر�ہ

کہ جس پر ہے ریا کاری کے رنگوں کی �ھنک

(۱۴پھیلی ہوئی )

ر�شrrد کے شrrعری سrrفر میں خrrد� کے تصrrور کے حrrو�لے سrrے محمrrد فrrاروق حسrrن کی ر�ئے

ملاحظہ کریں۔

Page 322: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

308

Rashed's poetic journey is directed towards discovering the God who had wrapped himself in veils to creat an enormous distance, between hismelf )۱۵(and his creation , and was for all

intents and purpose dead.

آ�ز�� خیrrالی ر�شد کے �حrrاطہ خیrrال سrrے خrrد� کی جلا وطrrنی کی نrrوبت �ن کی ہrrر طrrرح کی

آ� سکی۔ وہ خد� سے گلہ مندو شکوہ سنج رہے �ور تشکیک و کشمکش میں بھی خrrد� کے باوجو� نہ

کو بھلا نہ سrکے۔ چنrانچہ �ن کے �کrrثر و بیشrتر مکrاتیب میں خrrد� کے رحم و کrرم کے حrrو�لے سrے

�عائیہ کلمات مندرج �کھائی �یrrتے ہیں۔ ر�شrrد نے حمrrد نگrrاری بھی کی �ورنعت بھی لکھی۔ جہrrاں

پم کی ذ�ت �قدس کا تعلق ہے �س کے بارے میں ر�شد نے کبھی غrrیر محتrrاط رویہ �ختیrrار تک نبی کری

نہیں کیا۔ نظم ’’بے چارگی ‘‘میں ر�شد نے متعد� کافروں، ملحدوں �ور بrrاغیوں کrو جہنم میں �کھایrrا

ہے �ن میں سب سے زیا�ہ بے چارگی کا شکار غلام �حمد کو �کھایا ہے۔ جس نے عقیدہ ختم نبوت

پر کاری ضرب لگائی۔ خد� کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں۔

پد کے خد� مجھ سے مگر میرے خد�، میرے محم

غلام �حمد کی برفانی نگاہوں کی

یہ �لسوزی سے محرومی

یہ بے نوری یہ سنگینی

بس �ب �یکھی نہیں جاتی

(۱۶غلام �حمد کی یہ نامر�ی �یکھی نہیں جاتی … )

ر�شد کا خد� کے وجو� سے گریز ہی �ر�صل �س کے وجو� کے �عتر�ف کا غمrrاز ہے۔ �ن کے

�نکار میں ہی �س ذ�ت کے ہونے کا ثبوت موجو� ہے۔

ء(۱۹۸۴ء- ۱۹۱۱فیض احمد فیض )

Page 323: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

309

رزفکر فیض �ر�و شاعری میں ممتاز مقrrام پrrر فrائز ہیں۔ وہ نظم �ور غrrزل کrو نیrrا لہجہ �ور نیrا �نrrد�

عطا کرنے و�لوں میں سے ہیں۔ �ن کی شrاعری کی مختلrف سrطحیں �ور جہrتیں ہیں ۔�نھrوں نے پrر�نے

�لفاظ �ور پر�نی �صطلاحوں کو نئے معانی نئے مفاہیم �یے �ور سrrب سrrے بrrڑھ کrrریہ کہ �ر�و شrrاعری کrrو

حقیقت نگاری سے مزین کیا۔ �ن کی شاعری جذبے فکر، ��خلیت و خارجیت کے �متز�ج کی عمrrدہ

مثال ہے۔

آ�و�ز عطrrا کی۔ �ن کی نظrrر فیض نے شrrاعری کے ذریعے �پrrنے عہrrد کrrو �یrrک مrrوثر �ور نمایrrاں

لی �قrrد�ر �حسrrاس و مشرقی �ور مغربی ��ب پر بہت گہrری تھی۔ چنrrانچہ مشrrرقی و مغrrربی ��ب کrrو �عل

یقین کے ساتھ �ن کے یہاں جلوہ فگن ہrrوتی ہے۔ فیض کrrو �سrrلامی قrrدریں بہت عزیrrز تھیں۔ حrrالانکہ

ترقی پسندوں میں مذہب بیز�ری کا رجحان ملتا ہے مگrrر فیض کی شrrاعری میں �پrrنی تrrاریخ �ور تہrrذیب

د�نس ملتا ہے �نھوں نے ماضی کی قدروں �ور قیمتی رو�یات کونظر �ند�ز نہیں کیا۔ سے گہر�

آ�ہنگ سrrے گریrrز �ن کی شrrاعری کrrو �و�م فیض کا �یمائی �ند�ز ، نرم لہجہ، تازگی �ور خطیبانہ

آ�گے بڑھrrتے ہیں۔ عطrrا کرتrrا ہے۔ وہ �پrrنے عہrrد کے نشrیب و فrrر�ز کے سrاتھ پrrوری حوصrrلہ منrدی سrrے

�نھوں نے رومانویت کے پیر�ئے میں �پrنے مrrاحول �ور عہrد کی حکrrایت رقم کی ہے۔ بعrrد�ز�ں رومrانویت

سے حقیقت کی طrrرف سrrفر کrrرتے �کھrrائی �یrrتے ہیں۔ فیض کی تخلیقی زنrrدگی کے طویrrل �ور میں

آ�غrrاز شrاعری میں جب �ن اا rrآ�تی ہے خصوص گہرے �ینی �حساس سے شعوری سrطح پrر روگrrر��نی نظrر

کے �ل میں نا کامی محبت کا غم چھایا تھrrا �ور �نیrrا میں �قتصrrا�ی بrrدحالی کے ڈیrrرے تھے �ل �ور

�نیا �ونوں کی بربا�ی پر �ن کی کیفیت یہ تھی:

’’یکایک یوں محسوس ہونے لگا کہ �ل و �ماغ پر سبھی ر�ستے بند ہrrو گrrئے

آ�ئے گا۔” ) (۱۷ہیں �ور �ب یہاں کوئی نہیں

�س کربناک ذہنی کیفیت کا �ظہار نظم ’’یاس‘‘ میں �یکھا جا سکتا ہے۔

رت گریہ و بکا بے سو� زحم

شکوہ بخت نارسا بے سو�

Page 324: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

310

ہو چکا ختم رحمتوں کا نزول

بند ہے مدتوں سے باب قبول

روب کریم ) رز �عا ہے ر (۱۸بے نیا

یاس کی �س تاریکی میں محمو� �لظفر �ور رشید جہاں کی رفاقت سو� مند ثابت ہوئی۔ فیض

�پنی ذ�ت سے باہر نکلے �ور �شتر�کی منشور کی روشنی میں غم جہrrاں کrrا حسrrاب کrrرنے لگے �یسrrے

آ�ئے۔ بعد�ز�ں قید و بنrrد کی کلفتrrوں میں وہ �پنی باطنی کیفیات کے مطالبات سے پہلو تہی کرتے نظر

میں جذبات و �حساسات کی منقلبی کویوں منکشف کرتے ہیں:

’’�ن طویل �ور بے رنگ شب و روز میں جہاں �کثر یہ محسوس ہوتrrا ہے کہ ہم

زندگی �ور موت سے پرے کسی غیر ما�ی �نیا میں ��خل ہrrو چکے ہیں وہیں

آ�تے ہیں جب زنrrrدگی سrrrے �پrrrنی یگrrrانگت �ور یکایrrrک �یسrrrے لمحے بھی

رت وجو� کا بہت شدت سے �حساس ہوتا ہے۔”) (۱۹وحد

د�ور جیل کی تیرہ تار فضا میں محبوس جذبات کا یہ عالم تھا: گھر سے

’’خیر ہمیں �ب بھی �تنrrا کچھ میسrrر ہے کہ شrrکر ��� کرنrrا چrrاہیے مجھے تrrو

رن قلب میسر نہیں ہو�۔ کم �ز کم �س طرح کا �ب سے پہلے کبھی �یسا سکو

سrrکون جrrو �س وقت ہے �ب تrrو یrrوں لگتrrا ہے کہ جیسrrے �نیrrا سrrے کrrوئی

شکایت نہیں رہی بلکہ مجھے تو ڈر لگ رہا ہے کہ یہ جیrrل خrrانہ ختم کrrرنے

سrrے پہلے ہم کہیں ولی �للہ نہ بن جrrائیں �س لrrیے کہ �ب کrrوئی بrrات کrrوئی

چیز بری نہیں لگتی۔ سارے جھوٹ ، سارے فریب وہ سrrاری تہمrrتیں جن پrrر

آ�تی ہے �ور �یrک طrرح پہلے �ل کڑھا کرتrا تھrا �ب یrا� کrرو تrو صrرف ہنسrی

(۲۰سے �ل خوش ہوتا ہے۔” )

آ�ئی جب روسrrی �شrrتر�کیت کی۱۹۶۷فیض کے فکر و �حساس میں و�ضrrح تبrrدیلی ءء میں

رومانی �ور مثالی تصویر چکنا چور ہوئی عرب �سrrر�ئیل جنrrگ کے پس منظrrر میں تخلیrق ہrrونے و�لی نظم

Page 325: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

311

’’سرو��ی سینا‘‘ میں پہلی بار فیض نے و�ضح طور پر �سلامی شناخت کا �ثبات کیا۔ �ور وہ باب قبول

آ�ز��ی پrrر لکھی جrrانے و�لے نظم ’’�عrrا‘‘ میں کھلا۱۹۶۷جو نظم ’’یاس‘‘ میں بنrrد تھrrا۔ ءکے یrrوم

آ�یا۔ بقول فتح محمد ملک: نظر

’’نظم ’’�عا‘‘ کی تخلیق فیض کی جذباتی و فکری سرگزشت کے �یrrک �ہم

آ�ئی ہے �پrrنی �بتrrد�ئی تعلیم و تrrربیت �ور �پrrنی جبلی حوصrrلہ مrrوڑ پrrر عمrrل میں

آ�شنا کرنے کی مندی کی بدولت فیض �س �ند�ز کی شاعری کو بھی �نقلاب

صrrrلاحیت رکھrrrتے تھے۔ قrrrدرت نے �نھیں بrrrڑی فیاضrrrی کے سrrrاتھ صrrrبر و

رگلہ بھی کrrrرتے تھے تrrrو یrrrوں �سrrrتقلال کی نعمت بخشrrrی تھی چنrrrانچہ وہ

(۲۱محسوس ہوتا تھا جیسے شکر ��� کر رہے ہوں۔” )

فیض کی بیٹی نظم ’’�عا‘‘ کے حو�لے سے �یک و�قعہ بیان کرتی ہیں:

آ��می ہیں �یrrک �ن سrrویرے سrrویرے سrrب کو�کٹھrrا ’’میرے ڈیڈی کمrrال کے

کر لیا کہنے لگے �عrrا مrانگو سrب حrrیر�ن تھے ڈیrrڈی کrو کیrا ہrrو گیrrا ہے نہ

آ�ج �نھیں �عا کی کیا سوجھی میں نے کہا ڈیڈی نمrrاز تrrو آ�گے نہ پیچھے یہ

(۲۲پڑھی نہیں پھر �عا کیوں مانگیں۔” )

بیٹی کے �ٹھائےہوئے سو�ل کو فیض نے نظر �ند�ز کrر �یrrا �ور �س کی حrیرت و �سrتعجاب کrا

خیال کیے بغیر �پنی نظم ’’�عا‘‘ پڑھنے لگے۔

)۲۳(

آ�ئrrrrrrrrrیے ہrrrrrrrrrاتھ �ٹھrrrrrrrrrائیں ہم بھی

ہم جنھیں رسrrrrrrم �عrrrrrrا یrrrrrrا� نہیں

رز محبت کے سrrrrrrو� ہم جنھیں سrrrrrrو

کrrrrوئی بت کrrrrوئی خrrrrد� یrrrrا� نہیں

آ�فرین ہے۔ یہ سوز محبت کوئی �نسانی کیفیت نہیں بلکہ �ر� یہ �عا رسمی نہیں بلکہ �نقلاب

کا وہ رشتہ ہے جو �فق تا �فق پھیلا ہrrو� ہے۔ �عrا �نسrان کrا جبلی �ور فطrری تقاضrا ہے۔ �عrاکے ذریعے

Page 326: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

312

�نسان حقیقت مطلق کے ساتھ بر�ہ ر�ست ہمکنار ہوتا ہے �ور وحدت �نسانی کا سبق بھی حاصrل کرتrا

د�عا سر�سر معاشرتی ہے۔ �ن کی تمام تمنائیں �وسrروں کی نجrات �یrدہ �ل کے لrrیے ہے۔ فیض کی یہ

وقف ہیں۔ شمع کے متلاشی ہیں جو ر�ت کو روشن کrrر �ے �ور جrrو قrrدم ر�سrrتوں سrrے محrrروم ہیں �ن

کی نظروں پہ ر�ہ �جاگر ہو جائے۔ فیض نور سحر کا خیر مقدم کرنے کی خrrو�ہش رکھrrتے ہیں �ور یہ کہ

ا�ت �ے کہ وہ �ست قاتل کو جھٹک سکے۔ منتظر تیغ جفا کو �تنی جر

رر ہسrrrrrrتی آ�ئrrrrrrیے عrrrrrrرض گrrrrrrز�ریں کہ نگrrrrrrا

زہrrrrrrر �مrrrrrروز میں شrrrrrیرینی فrrrrrر�� بھrrrrrر �ے

رب گrrrrrrر�ں بrrrrrrاری �یrrrrrrام نہیں وہ جنھیں تrrrrrrا

)۲۳( �ن کی پلکوں پہ شب و روز کو ہلکا کrrر �ے

رر مطلrrق کی حمrrد و ثنrrا ذ�ت باری کی معرفت، زمینی خد�وں سے نجات کrrا بrrاعث ہے۔ قrrا�

�ور �س کے حضور عرض گز�ری ہی �بتد�ئی تعلیم و تربیت کی �یrrنی �سrrاس ہے۔ �س کی جrrڑیں ہمrrاری

تہrrذیب و تrrاریخ کی �نrrدرونی گہر�ئیrrوں میں پیوسrrت ہیں۔ فیض نے �عrrائیہ �نrrد�ز کی شrrاعری کrrو بھی

آ�و�زیں‘‘ معنrrویت سrrے بھرپrrور ہے۔ ظrالم �ور مظلrrوم �نقلابی معنویت سrrے روشrناس کر�یrrا ہے۔ نظم ’’تین

آ�و�زیں �پنی �پنی کہانی سنا رہی ہیں۔ ظالم �پنے جبر و �ستبد�� کی نوید سنا رہا ہے۔ کی

رہ طrrrریقت بھی نrrrئی مrrrیر� مسrrrلک بھی نیrrrا ر�

مrrیرے قrrانوں بھی نrrئے مrrیری شrrریعت بھی نrrئی

رر صrrrrrدق و صrrrrrفا بنrrrrrد ہrrrrrو� آ�ج � فrrrrrرش پrrrrrر

)۲۵( رب �عrrrrا بنrrrrد ہrrrrو� آ�ج ہrrrrر �ک بrrrrا عrrrrرش پrrrrر

آ�و�ز ظلم کے خلاف سینہ سrپر خلrrق خrد� کی ہے ۔ جrو حrق و باطrل کی کشrمکش �وسری

میں مختلف کیفیات سے گزرتی ہے۔ حیرت و �ستعجاب کی کیفیت میں خد� سے مستفسر ہے۔

رن شrrrب و روز و سrrrحر یrrrا خrrrد� یہ مrrrری گrrrر��

آ�ر�م سrrrrrrفر یہ مrrrrrrری عمrrrrrrر کrrrrrrا بے مrrrrrrنزل و

Page 327: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

313

وہ یہ کہتے ہیں تو خوشنو� ہrrر �ک ظلم سrrے ہے

وہ یہ کہتے ہیں ہر �ک ظلم ترے حکم سrrے ہے

گر یہ سچ ہے تو ترے عدل سrrے �نکrrار کrrروں ؟

)۲۶( �ن کی مrrrانوں کہ تrrrری ذ�ت کrrrا �قrrrر�ر کrrrروں ؟

آ�و�ز ند�ئے غیب ہے۔ جو طلسمات کے نrrئے �رو� کrrرتی ہے۔ یrrوم حسrrاب کی نمrrو� نrrا تیسری

گزیر ہے معرکہ حق و باطل کا فیصلہ �ٹل ہے۔ حق کی فتح کی بشrارت وعrدہ حrrق ہے �ور بے شrک وہ

آ�ن پہنچے گی جب جز� و سز� �ور عذ�ب و ثو�ب کا فیصلہ ہوگا۔ گھڑی

رر محشر یہیں سrrrrrrrrrrrے �ٹھے گrrrrrrrrrrrا شrrrrrrrrrrrو

)۲۷( رز حسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاب ہوگا یہیں پہ رو

چونکہ فیض کے یہاں �ولین مخاطب مسلمان ہیں �س لیے وہ �نقلابی کشrrمکش کی مصrوری

آ�مد ہونے و�لی سچائیوں کی روشrrنی میں کrrرتے ہیں بلکہ �ن کے علائم و رمrrوز بھی آ�ن سے بر قصص �لقر

لی مو�و�ی لکھتے ہیں: م کی تفسیر کے �ور�ن سید �بو �لاعل آ�ن حکیم سے ماخوذ ہیں۔ سورۃ �بر�ہیم قر

آ�ن کے �شار�ت �ور حدیث کی تصریحات سے یہ بات ثrrابت ہے کہ حشrrر ’’قر

�سrی زمین پrر ہوگrا یہیں عrد�لت قrائم ہrrوگی یہیں مrیز�ن لگrائی جrrائے گی �ور

رر زمین ہی چکایا جائے گا۔” ) (۲۸قضیہ زمین کو برس

مختصر یہ کہ �ر�و شاعری میں �عائیہ �ند�ز کی حامل نظمrrوں میں فیض کی نظمیں �نفrrر��یت

رکھتی ہیں۔ �ن کے �نقلابی �ند�ز میں ٹھہر�و �ور �ھیما پن �عاوں کو نئی معنویت بخشتا ہے۔

ء(۱۹۷۰ء-۱۹۱۴شکیل بدایونی )آ�زمائی کی۔ شکیل بد�یونی �ر�و کے مقبول شاعر تھے۔ �نھوں نے گیت غزل �ور نظم میں طبع

کلام میں بے پناہ جاذبیت �ور �حساس کی شدت نے �نھیں �ور حاضر کے شrrاعروں میں مقبrrول بنایrrا۔

�ن کے شrrعری موضrrوعات کسrrی مخصrrوص مدرسrrہ فکrrر یاجمrrاعتی نظrrریے کے پابنrrد نہیں �یrrک عrrام

مخلص �ور حساس فن کار کی حیثیت سے جو �یکھتے �ور محسوس کرتے ہیں وہ بیان کر �یتے ہیں۔

Page 328: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

314

شrrکیل بrrد�یونی کے و�لrrد محrrترم مولrrوی جمیrrل �حمrrد قrrا�ری کے عزیrrز �وسrrت مولانrrا ضrrیاء

�لقا�ری ممتاز شrrاعر �ور بہrrترین نعت گrو تھے۔ �ن کے فیض تrrربیت نے شrrکیل کی فطrrری �سrتعد�� �ور

صلاحیت کو مزید نکھار� �ور مولانا کے زیر سایہ ہی شعر گrrوئی کے شrrوق کrrو مزیrrد فrrروغ ملا۔ شrrکیل

کی شعری کلیات میں نعتیہ شاعری کی �یک کثیر تعد�� مولانrrا ضrrیاء �لقrrا�ری کی روحrrانی تrrرتیب کrrا

و�ضح ثبوت ہے۔

شکیل بد�یونی صالح �ستعد�� شعری �ور پاکیزہ مز�ج رکھrrتے تھے۔ ��خلی �ضrrطر�ب �ور بrrاطنی

پ کو پکrrارتے ہیں۔ وہ خrrد� سrrے ہی مrrد� کے طلب گrrار ہیں مگrrر ہیجانات میں بے �ختیار سرور کونین

پل کے وسیلے سے۔ مثال �یکھیے۔ بنام رسو

جrrو مrrدعا ہے وہ مrrل جrrائے گrrا بہ حکم خrrد�

)۲۹( پل رم رسrrrو جrrrrو مانگنrrrا ہے طلب کیجrrrیے بنrrrا

پ محبrوب خrد� ہیں �ور خrrد� �ن کے نrام کے صrدقے ضrرور نو�زتrrا ہے۔ شrکیل آ�خر �لزمrrان نبی

بد�یونی بھنور میں سفینہ کی رہائی �ور بگڑے ہوئے حالات کی تبدیلی کے لیے پکارتے ہیں۔

پر مrrrrrrrدینہ بیکس پہ کrrrrrrrرم کیجrrrrrrrیے سrrrrrrrرکا

)۳۰( گrrrر�ش میں ہے تقrrrدیر بھنrrrور میں ہے سrrrفینہ

پی مrrrrrrrrrیری �لتجrrrrrrrrrا سrrrrrrrrrن لے یrrrrrrrrrا نrrrrrrrrrب

)۳۱( تrrrrrrو �گrrrrrrر سrrrrrrن لے تrrrrrrو خrrrrrrد� سrrrrrrن لے

آ�پ کے شب و روز کے �فعال ہمrrارے لrrیے بہrrترین پپ کی زندگی ہمارے لیے مشعل ر�ہ ہے۔ آ�

آ� جائیں۔ مثال �یکھیے۔ نمونہ ہیں۔ خد� سے �عا گو ہیں کہ ہمیں بھی وہی صبح و شام میسر

رب مہrrrrrrrrrrrrrر و وفrrrrrrrrrrrrrا کو �لہی ہم �ربrrrrrrrrrrrrrا

)۳۲( پد rrrrrrام محمrrrrrrبح و شrrrrrrر وہی صrrrrrrا کrrrrrrعط

حقیقت منتظر کو لباس مجاز میں �یکھنے کی خو�ہش ہر مسلمان رکھتا ہے۔ �سی خو�ہش کا

لی کے جلووں کی تاب نہ لا سrrکے۔ لی علیہ �لسلام نے بھی کیا مگر ذ�ت باری تعال �ظہار حضرت موس

Page 329: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

315

د�عا گو ہیں۔ شکیل بھی

مجھ کrو یrrا رب ہrrو عطrrا حوصrrلہ چشrم کلیم

)۳۳( دطور رہے رر rrrrrرق سrrrrrاں بrrrrrوہ فشrrrrrد جلrrrrrا �بrrrrrت

شکیل کی خو�ہش ہے کہ وہ سوئے حرم سrفر �ختیrrار کrrریں۔ بrrاب کrrرم �یکھrrنے کے لrrیے �عrrا

کرتے ہیں۔

د�سے رب کrrرم �کھrrrا دبلا �سrrے بrrا سrrوئے حrrرم

)۳۴( رن شکیل ز�ر بھی کب سrrے ہے �نتظrrار میں جا

د�عا عبد �ور معبو� کے قرب کی ��سrrتان ہے۔ �عrrا یقین کی قrrوت سrrے مسrrتجابی کے مر�حrrل

د�عrrا تrrاثیر کی آ���ب ہیں گrrد�ز کی کیفیت سrrے بھرپrrور د�عrrا کے بھی طے کرتی ہے۔ خالق کے حضور

قوت سے مالا مال ہوتی ہے۔

د�عrrrا ہے وہ جrrrو �ثrrrر نہیں رکھrrrتی کrrrون سrrrی

)۳۵( ہrrrrrاں مگrrrrrر یہ لازم ہے مrrrrrانگئے قریrrrrrنے سے

د�عا مانگنے کی مثالیں کم رہ ر�ست خد� سے مختصر یہ کہ شکیل بد�یونی کی شاعری میں بر�

پن کے وسیلے سrے خrد� کے حضrور �پrنی عرضrد �شrت پیش کی آ�خر �لزما ہیں نعت کے ذریعے �ور نبی

ہے۔

ء(۱۹۷۲-۱۹۱۴یوسف ظفر ) یوسrrrف ظفrrrر کے فکrrrر و فن کrrrا �صrrrل میrrrد�ن نظم ہے۔ وہ �ر�و شrrrعری رو�یت میں شrrrدت

�حساس،ندرت خیال �ور خلوص �ظہار کے �عتبار سے منفر� مقام رکھتے ہیں۔قیrrام لاہrrور کے �ور�ن میں

میر�جی �ور �حسان ��نش سے �وستانہ مر�سم پید� ہوئے �ور نظم میں �ن کے �ثر�ت بھی قبول کrrیے لیکن

آ�پ کی نظموں میں تقلید کی بجائے �نفر��یت ہے۔ بقول ڈ�کٹر �فتخار عارف:

’’یوسف ظفر �ر�و شاعری میں جدت �سلوب، ندرت خیال، قدرت �ظہrrار �ور

آ�ہنrrگ و شrrعریت کے �عتبrrار سrrے �یrrک ممتrrاز و منفrrر� مقrrام رکھrrتے ہیں۔ �ر�و

Page 330: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

316

شاعری کا کوئی بھی جائزہ ، تجزیہ یا تذکرہ �س وقت تrrک مکمrrل نہیں ہوگrrا

جب تک حضرت یوسف ظفrر کrا کrام �ور نrام پیش نظrر نہ رکھrا گیrا ہrrو۔” )

۳۶)

ا� مناظر فطرت کے موضوعات پrrر نظمیں لکھیں لیکن تلخی �یrrام نے تخیrrل یوسف ظفر نے �بتد

کو تحریک �ی تو جذبات کی ترجمانی �ور حقیقت نگاری کا رنگ �بھرتا چلا گیا۔

’’میں کسrrی مقصrrدی ��ب کrrا قائrrل نہیں مrrیرے سrrامنے مrrیری زنrrدگی مrrیر�

(۳۷ماحول، میر� وطن، میری �نیا میری بے بسی ہے �ور بس۔” )

یوسف ظفر نے ذ�تی �ور عصری زندگی میں لاچاری �ور گھٹن �یکھی �س لیے �ن کے شrrعری

پیکrrر �نھی �حساسrrات کی عکاسrrی کrrرتے رہے۔ �س حقیقت سrrے �نکrrار ممکن نہیں کہ چکی کی

مشقت کے �ور�ن جاری رہنے و�لی مشق سخن میں یوسف ظفrrر نے زنrrدگی کی تلخیrrوں �ور زمrrانہ کی

آ�نے �یا۔ �یسے شrrخص کrrو زیا�تیوں پر برہمی کا �ظہار کیا ہے۔ لیکن یاس �ور نا �میدی کو قریب نہیں

�نیاوی مصائب �ور مشکلات مایوس نہیں کر سکتیں جس کی رگ و جrrاں میں �س کے پرور�گrrار کrrا

پلی کے وسیلے سrے �س کے رحم کrا طلبگrار ہrrو �سrے مصrائب عشق سمایا ہو �ور �س سے محمد مجتب

حیات کہاں پریشان کر سکتے ہیں۔ یوسف ظفر مrrذہب سrrے و�بسrrتگی کrا �ظہrار �س �نrrد�ز میں کrرتے

ہیں۔

’’میں نے ما�ی حقائق کے خوفنrrاک نتrrائج کrrو �یکھ کrrر کبھی مrrذہب سrrے

روگrrر��نی نہیں کی لیکن یہ و�قعہ ہے میں مrrذہب کی حقیقت سrrے بہت �یrrر

میں روشناس ہو�۔قیام پاکستان نے میرے ذہن کو جھنجھوڑ� میرے لیے یہ قابrrل

قبول نہ تھا کہ پاکستانی ہونے کے لیے پیشانی پر مسلمان ہونے کی سrrند لrrیے

آ�یrrا کہ �گrrر پھrrروں لیکن �ل سrrے نہ مسrrلماں ہrrوں نہ پاکسrrتانی مجھے نظrrر

آ�ج پاکسrrتانی۱۹۱۴ ء میں مسلمان ہrrونے کے جrrرم میں گrrر�ن ز�نی تھrrا تrrو

ہونے کی شرط �ول یہ ہے کہ سچے �ل سے مسrلمان ہrrو جrrاوں ورنہ یہی نہیں

Page 331: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

317

کہ مجھے �س سرزمین میں بسنے کا کوئی حق حاصrrل نہیں بلکہ یہ بھی کہ

�نیا میں نہ �ن مر�عات حیات کrا حقrد�ر ہrوں جrrو �یrrک مسrلمان کے لrrیے رو�

رکھی گئی ہیں نہ عقبے میں � س شفاعت کو جو ��من سرکار �و عالم صrrلی

آ�لہ وسلم سے و�بستہ ہونے کا قدرتی ثمرہ ہے۔” ) (�۳۸للہ علیہ و

سائنس کے جدید �نکشافات نے �نسانیت کrrو فنrrا کے گھrrاٹ پrrر لا کھrrڑ� کیrrا ہے۔ لیکن �س

کے باوجو� �س حقیقت کا ��ر�ک کرنے و�لے موجو� ہیں کہ فنا ہو یا بقا سrrکون حیrrات مrrذہب ہی کی

پناہ میں ہے۔ یوسف ظفر نے نہ صرف �س حقیقت کو تسلیم کیا ہے بلکہ �س کا بھرپور �ظہrrار �ن کے

شعری مجموعوں میں ملتا ہے۔ خالق بے عدیل و یکتا کی عظمت کا �عتر�ف کرتے ہیں۔

رق عrrrrrrrrrرش و فrrrrrrrrrرش و کرسی تrrrrrrrrrو خrrrrrrrrrال

رل تخلیق rrrrrrrrrrrrrrا و �صrrrrrrrrrrrrrrو روح، بقrrrrrrrrrrrrrrت

ہم �رض و سrrrrrrrrrrما میں تrrrrrrrrrrیرے بنrrrrrrrrrrدے

ہم تrrrrrrrrrrیر� جrrrrrrrrrrو�ز ، تrrrrrrrrrrیری تصrrrrrrrrrrدیق

)۳۹( ہم تجھ سrrrrrrے �گrrrrrrر پھrrrrrrریں تrrrrrrو زنrrrrrrدیق

�پنائیت �ور تیقن سے بھرپور لہجہ �یکھیے۔

!�ے خrrrrrrد�! �ے مrrrrrrرے خrrrrrrد�ئے کrrrrrrریم)۴۰( میں تrrrrrrrری عظمتrrrrrrrوں کrrrrrrrا قائrrrrrrrل ہrrrrrrrوں

یوسrrف ظفrrر کی شrrاعری میں ��خلی رو بے حrrد تrrیز �ور متحrrرک ہے۔ حیrrات �ور مrrاحول کی

ویر�نی �ور �جاڑ پن �نھیں �یک مستقل �حساس غم میں مبتلا کرتا ہے لیکن وہ بر�بر غم غلrrط کrrرنے کی

ذہنی جدوجہد میں مصروف رہتے ہیں۔ کائنات کی نیرنگیاں �نھیں �پنی جانب کھینچrrتی ہیں �ور وہ �ن

مظاہر میں ذ�ت باری کے جلووں کو �یکھ کر مسرور ہوتے ہیں۔

�ے خد�

آ� گیا آ� گیا میں تیرے �ر پر

Page 332: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

318

میں تری �ل �وز تنہائی کا یکتائی کا عالم پا گیا

یہ تیری صبحوں کی خوشبو ! یہ تری شاموں کے رنگ

یہ جہانوں کے مسلسل گر�شوں کا جلترنگ

(�۴۱ور تو �ن سب میں �ن سب سے جد� )

آ�پ کو مجبور محض پاتا ہے تrrو بے �ختیrrار آ�سائشوں �ور وسائل کے باوجو� �نسان �پنے تمام تر

�س ہستی کی قدرت کے سامنے سرنگوں ہوتا ہے۔ معبو� کی عظمت کے �عrrتر�ف کے لrrیے لفظrrوں کrrا

�نتخاب مشکل �مر ہے کیونکہ محrrدو� ذر�ئrrع سrrے لا محrrدو� کریمrrانہ صrrفات کrrا �حrrاطہ ممکن نہیں۔

یوسف ظفر خد� سے ہی مستفسر ہیں کہ تو ہی بتا کہ تجھے کیسے پکاروں۔

کہrrrاں سrrrے لاوں زبrrrاں میں وہ قrrrدرت �ظہrrrار

جrrو تrrیری شrrان کے شrrایاں ہrrو حسrrن جانrrانہ

کہrrاں سrrمائے گrrا مrrیرے بیrrاں میں تrrیر� کrrرم

)۴۲( کہ مrrrrrrrrrیر� کاسrrrrrrrrrہ �لفrrrrrrrrrاظ ہے گrrrrrrrrrد�یانہ

یوسف ظفر کی نظموں میں روشrrنی �ور تrrاریکی کے تصrrا�م کی ��سrrتان نمایrrاں ہے ۔ تrrاریکی

کا خوف �ر�صل �ن حا�ثات سے متعلق ہے جو �ن کی �بتد�ئی زندگی میں رونما ہوئے و�لrrد کی وفrrات

�ور پھر �ن کی عزیز ترین ہمشیرہ بھی و�لد کے ساتھ ہی رخصت ہو گئیں۔ یہ �ونوں ہسrrتیاں جrrو �ن کی

�بتد�ئی زندگی میں محبت، رفاقت �ور روشنی کا منبع تھیں ۔�ن کی رخصت نے یوسف ظفrrر کے ذہن

�ور قلب پر گہرے �ثر�ت مرتسم کیے۔ یہی وجہ ہے کہ �ن کے ہاں روشنی کی خrrو�ہش بے حrrد نمایrrاں

آ�غا: آ�رزو شدید ہے بقول وزیر �ور حرکت کی

’’یوسف ظفر �یک �یسا �نسان ہے جو �پنی ذ�ت کی قنrrدیل سrrے کائنrrات کrrو

روشن کرنے �ور �پنی شخصیت کے تحrrرک سrrے خrrارج کے �نجمrrا� کrrو ختم

کرنے کی سعی کرتاہے �س سعی میں �یک برہنہ جذبہ و�ضح تیقن میں لپٹا ہو�

آ�تا ہے۔‘‘ ) (۴۳نظر

Page 333: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

319

یوسف ظفر لازو�ل روشنی کی خو�ہش کا�ظہار خد�ئے بزرگ و برتر سے �عائیہ �ند�ز میں کرتے

اا ہیں۔ مثل

وکوں کی روشنی ہے مرے خد�! … مرے �ل کا �رمان نہ سر� س

نہ گرم جسموں کی چاندنی ہے

نہ میں کسی مسند معلی کا خانقا ہی

کہ جس سے حاصل ہو کج کلاہی

مرے لیے جیسے تیری �نیا میں کچھ نہیں ہے

بس �یک یہ چاندنی ہے جس کی ���ئے بیگانہ بھا گئی ہے

جو میرے �ل پر مری نظر پر مری تمنا پہ چھا گئی ہے

مرے خد�! … تو ہر �یک �ل کی پکار سنتا ہے میری سن لے

مرے بھی ��من کو �پنی �س چاندنی سے بھر �ے

(۴۴یہ چاندنی لازو�ل کر �ے )

حرکت �ور تڑپ کے لیے یوسف ظفر کی خو�ہش �پنے عروج پrrر �س وقت پہنچrrتی ہے جب وہ

ہر شے کو گھومتا، تڑپتا �یکھنا چاہتا ہے۔ خد� سے �عا گو ہیں۔

خrrrrrد� کrrrrrرے کہ کrrrrrوئی ٹوٹتrrrrrا ہrrrrrو� تrrrrrارہ

رز نrrrrrrrrrور پھیلا �ے آ�و� فضrrrrrrrrrائے تrrrrrrrrrار میں

خrrrrد� کrrrrرے کہ حrrrrریم نظrrrrر سrrrrے لہrrrrر� کر

سrrrrrیاہ صrrrrrدیوں کی بے نrrrrrور ر�گrrrrrنی �ٹھے

(۴۵) �سrrrrrی فضrrrrrا میں وہی ر�گrrrrrنی سrrrrrنائی �ے

آ� کrrر مجھے رہrrائی �ے جrrو �س جمrrو� سrrے

آ�مrrیزش سrrے مrrزین ہیں۔ �ن کی یوسrrف ظفrrر کی نظمیں کائنrrات، �ر�، شrrعور �ور وجrrد�ن کی

زندگی مختلف جذبوں سے عبارت تھی �نسانیت کا جذبہ، �سلام کا جذبہ حب �لوطrrنی کrrا جrrذبہ �ور

Page 334: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

320

�وستی کا جذبہ۔ �ن جذبوں کی فر�و�نی نے یوسف ظفر کے لہجے کو تیقن عطا کیا حالات کے جrrبر

،���سrrی �ور گھٹن کے لمحrrوں میں بھی وہ یrrاس کrrا شrrکار نہیں ہrrوئے۔ �ن کے کلام میں �یrrrک �ہم

پت کے متعلrrق ہیں۔ حج بیت �للہ خصوصیت �ن کی نعت گrrوئی ہے۔ یہ نظمیں محامrrد �ور کو�ئrrف نبrrو

دروح میں سrrر�یت کrrر پل �ن کی کی زیارت نے �ن کی ��خلی کیفیات کو بدل کر رکھ �یrrا۔ عشrrق رسrrو

گیا �ور �س عشrق کrrا باقاعrrدہ �ظہrrار نعت گrوئی کی صrrورت میں ہrrو�۔ وہ نہ صrرف خrrو� نعت لکھrrتے

بلکہ �پنے �وست �حباب کو بھی نعت گوئی کی �عوت �یrrتے۔ حج بیت �للہ کی سrrعا�ت پrrر وہ خrrد�

رن سفر بخشا۔ کے شکر گز�ر ہیں کہ جس نے �ذ

�ن کی جلوہ گاہ تک بخشی رسrائی تrrو کrrریم

)۴۶( �ک نظrrر بھی �ے مجھے �س روئے �نrrور کے

لrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیے

یوسف ظفر جدید زندگی �ور ماحول کی بے کیفی �ور ویر�نی �ور سماج کے مظالم سrrے متrrاثر

اا �مت مسrrلمہ کی حrrالت ز�ر پrrر متفکrrر ہوئے۔ حالات کی بے یقینی، ماحول کی �فسر�گی �ور خصوص

پر کائنات �ستگیری کے متمنی ہیں۔ آ�تے ہیں۔ �س لیے بحضو نظر

سrrrوختہ سrrrاماں ہے �مت �سrrrتگیری کیجrrrیے

)۴۷( ر�ہ گم کrrر�ہ ہیں حrrrیر�ں �پrrنے رہrrrبر کے لrrیے

یوسف ظفر کے کلام میں نقطہ نظر کے �نقلاب کو و�ضح محسوس کیا جا سrrکتا ہے۔ یہ �ن

پی سrrے و�بسrتہ کrر لیrا۔ �سrrلام �ور آ�پ کrو �ر مصrطف کے فن کے �رتقا کی کڑیrاں ہیں۔ �نھrrوں نے �پrrنے

�سلام کے ثمر�ت سے فیض یابی کی سعا�ت حاصل کی �ور �پنی حیات جاو��ں کے خو�ہش منrrد ہیں

�ور �س خو�ہش کا �ظہار خد� کے حضور یوں کرتے ہیں۔

ری رر کrrوئے عل مجھے نصrrیب ہrrو یrrا رب ! جrrو�

پی کی ہrrrrو� رم مصrrrrطف مجھے �ڑ�ئے پھrrrrرے بrrrrا

عرب کی ریت سو� ہے بہشrrت سrrے مجھ کو

Page 335: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

321

)۴۸( رن نسrrrrیم و صrrrrبا دلو ہے مجھے ��م جھلسrrrrتی

مختصر یہ کہ یوسrrف ظفrrر کے کلام میں �سrrلام �ور �س سrrے و�بسrrتگی نمایrrاں ہے �ور �ن کی

آ�ئینہ ��ر ہیں۔ �عائیں �ن کے ��خلی تغیر�ت �ور کیفیات کی

ء(۱۹۷۴ء-۱۹۱۴مجید امجد )آ�و�ز مجیrrد �مجrrد کی بنیrrا�ی وجہ شrrہرت نظم نگrrاری ہے۔ وہ �پrrنے عہrrد کی �لrrگ �ور منفrrر�

آ�تا ہے۔ مجید �مجد کے یہاں موضrrوعات ہیں۔ �ن کی شعری سفر مسلسل �رتقائی مر�حل طے کرتا نظر

آ�تrrا ہے۔ طبقrrاتی تفrrاوت فلسrrفیانہ �فکrrار،نrrئی تہrrذیبی ، �سrrالیب �ور ہیتrrوں کrrا حrrیرت �نگrrیز تنrrوع نظrrر

صورتحال،�نسان کا �لمیہ،نrrئے صrوفیانہ تجربrrات،سائنسrی �ور کائنrrاتی شrrعور غrrرض �س �نrrد�ز کے بہت

سے �یسے موضrrوعات ہیں جن کrا �ظہrار رو�یrrتی سrrانچوں میں ممکن نہ تھrrا �نھrrوں نے �ظہrار کے نrئے

سانچے وضع کیے جن میں ہر جگہ �یک لطیف ٹھہر�و �ور �ھیما پن ہے۔

مجیrrrد �مجrrrد کی ذ�تی زنrrrدگی محرومیrrrوں �ور عrrrدم تحفrrrظ کrrrامرقع رہی ہے۔ و�لrrrدین کی

علیحrrrدگی ،بrrrاپ کی شrrrفقت سrrrے محrrrرومی، تنہrrrائی، �س عہrrrد میں جنrrrگ کے حrrrالات ،بے

روزگاری ،سیاسی �ور سماجی عدم تحفظ نے بrrر�ہ ر�سrrت مجیrrد �مجrد کی شخصrیت پrrر �ثrrر�ت مrrرتب

کrrیے۔�س سrrاری صrrورتحال نے �ن کے �حسrrاس کrrرب �ور تنہrrائی کrrو مضrrبوط کیrrا �ور بے چیrrنی، بے

قر�ری، منافقت، خو� غرضی �ور مفا� پرست رویوں نے �نھیں حد �رجہ محتاط بنا �یا۔

مجید �مجد کی شخصیت کئی رنگوں �ور رویوں سے تشکیل پاتی ہے۔ �ن کی شخصrrیت کrrا

نمایاں وصف �ن کی ذ�ت میں موجو� مذہبی میلانات �ور رجحانات کا ہے۔ �ن کے مذہبی میلانات کا

��ئرہ �ن کی زندگی پر محیrط ہے۔ مجیrد �مجrد کی تrrربیت �ن کے نانrrا مولrrوی نrور محمrrد کے ہrrاتھوں

ہوئی جو کہ �س �ور کے نہایت معروف بزرگ �ور صاحب بصیرت �فر�� میں شrrمار کے جrrاتے تھے۔ وہ

�یrrک مدرسrrے کے مہتمم �ور شrrاعر بھی تھے۔ عrrربی فارسrrی �ور �یrrنی علrrوم �نھrrوں نے �پrrنے نانrrا سrrے

سیکھے �ور یوں �ن کے لا شrعور میں مrrذہبی رویہ پrrرو�ن چڑھتrا گیrrا۔ مrrذہب �ن کی شخصrیت ، وسrیع

آ�ئیrrنے میں وہ فrر� مطالعہ �ور گہرے مشاہدے کے سبب �یک بھرپrrور تخلیقی تجrربہ بن گیrrا۔ جس کے

Page 336: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

322

سماج، کائنات کو �یکھتے تھے۔ مجید �مجد کے ذ�تی ملازم علی محمد کہتے ہیں:

’’مجیrrد �مجrrد شrrروع شrrروع میں نمrrاز �ور تلاوت کلام پrrاک کی باقاعrrدگی

آ�خrری �یrrام میں وہ نمrاز جمعہ باقاعrrدگی سrے پڑھrتے سrے پابنrدی کrرتے رہے

تھے خد� کے بارے میں �ن کا تصور کسی کٹر قسم کے عالم �ین کا تصrrور

نہ تھا بلکہ جدید علوم سے �لچسپی رکھنے و�لے �یک �یسے �نسان کrrا تصrrور

تھrrا جس کrrاذہنی �فrrق کrrافی وسrrیع ہrrووہ خrrد� کی ہسrrتی پrrر پrrوری طrrرح یقین

(۴۹رکھتے تھے۔” )

مجیrrد �مجrrد کے یہrrاں حrrالات کے جrrبر، رشrrتوں کی بے چہrrرگی �ور �قrrد�ر کی پامrrالی پrrر

آ�ہنrrگ �ور خrrارجیت کی گہرے رنج کا �ظہار ملتا ہے۔ �بتrrد�ئی نظمrrوں کrrا لہجہ کسrrی حrrد تrrک بلنrrد

آ�خrری �ور کی نظمیں �ن کے ��خلی مطrالعہ کrا پتہ �یrتی ہیں۔ مجیrد �مجrد کی طرف مائل ہے۔ تrاہم

شاعری کے موضوعاتی ��ئروں میں �یک ��ئrrرہ فلسrrفیانہ �ور متصrوفانہ موضrrوعات کاحامrrل ہے۔ جہrrاں وہ

زندگی �ور �س کے متعلقات کے حو�لے سے بہت �ہم سو�لات �ٹھاتے ہیں۔ سچائی �ور خلوص کا مٹتrrا

ہو� رویہ مایوسی کو جنم �یتا ہے مگر �س مایوسی میں �مید کی کرن �ور حوصلوں کو تقویت صرف �س

آ�شrrوب ذ�ت کے ذکر سے ملتی ہے جو خrrالق کrrون و مکrrاں ہے قrrریب �زرگ جrrاں ہے ۔ �نrrوں کے �س

میں �س کی حکمت �ور �س کی رمز کو پا لینا بڑے نصیب کی بات ہے۔

آ� تrrیرے �مrrر ، تrrری منشrrائیں جس کے حصrrے میں

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrائیں

نہیں تrrrو بrrrاقی کیrrrا ہے مrrrٹی میں مrrrل جrrrانے و�لی

عمrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrریں مجھ جیسی

میں جس کے … �ل کی مrrrrrrrrrrrrrrrrوت میں �ک یہ

ڈھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrارس جیrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتی ہے

Page 337: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

323

)۵۰( شاید یوں ہو ، سب کچھ تیرے کرم کی رمزیں ہrrوں

نظم “مرے خد� مرے �ل ”مجید �مجد کی زنrrدگی کے پrrورے نقطہ نظrrر کوظrrاہر کrrرتی ہے۔

�ن کی زندگی چونکہ �ستغنا، �نکسار �ور �رویشی و فاقہ مستی سے عبارت تھی �س لیے فطری طور پrrر

آ�لام کے ہجrوم �ور �پrrنی بے �نتہrrا محرومیrrوں �ظہار کrrا یہی لب و لہجہ بھی �نھیں مرغrrوب ہے۔ �نیrاوی

آ�تrrا ہے کے �ژ�حام میں صبر و قناعت �ور کمال ضبط کے باوصف �ن کے لبوں پر حرف شrrکایت بھی

کہ خد� نے �پنی نعمتوں کے لازو�ل خز�نوں میں سے �نھیں صرف �یک ریزہ �ر� بخشا ہے۔ �س ر�ز سے

آ�شنائی کے لیے �رخو�ست کرتے ہیں۔

آ�نچ ہیں مrrرے آ�گ کی میٹھی سrrی تrrری یہی

�کھ

یہ ر�ز تrrrو ہی بتrrrا �ب مrrrرے خrrrد� مrrrرے �ل

یہ بrrات کیrrا کہ تrrرے بے خrrز�ں خز�نrrوں سے

)۵۱( جو کچھ ملا بھی ہے مجھ کو تو �ک یہ ریزہ

�ر�

آ�یrا ہے آ� گہی �ور گیrان کے حrو�لے سrے مجید �مجrد کی نظمrrوں میں خrrد� کrا تصrور گہrری

فلسفیانہ �ند�ز میں وہ زنrدگی کے کrرب کی گھتیrاں سrلجھاتے ہیں �ور بارہrrا خrrد� کrو مخrاطب کrرکے

�پrrنی �لی کیفیrrات کی و�ر��ت میں شrrریک کrrرتے ہیں۔ زنrrدگی کrrو سrrمجھنے �ور �س کے �رون خrrانہ

حقrrائق کی تلاش �ن کی شrrاعری میں مسلسrrل �رتقrrrا پrrذیر ہے۔ خrrو�ب �ور حقیقت کے تصrrا�م کے

باوجو� وہ جانتے ہیں کہ بے شک تمام بڑ�ئی �ور قدرت �سی ذ�ت سے و�بستہ ہے۔

شاید تیرے کرم کا �ور ہی کچھ منشا ہو

یا رب جو میری حالت ہے شاید �س میں

�مر �ک تیری قدرت کا ہو میرے حق میں

لیکن جس تکلیف میں میں ہوں �س کے ہوتے ہوئے میر� �ل تو باور نہیں کرتا

Page 338: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

324

میر� �ل تو بس �تنا کچھ مانے، بس �تنا کچھ جانے

تو چاہے تو ہر پانسے کو پلٹ سکتا ہے

عین کرم میں

)۵۲عین غضب میں )

ء کrrا۱۹۵۸مجید �مجد کے ہاں وطن �ور �ہل وطن کے سrrاتھ محبت کrrا جrrذبہ نمایrrاں ہے۔

مارشل لا �ور �و پاک بھارت جنگیں متاثر کن تھیں۔ پوری قوم یکجا تھی �ور زنrدگی کے تمrام شrعبوں

سے و�بستہ �فر�� کا جذبہ قابل ��� تھا۔ �ن کی نظمیں �س �ور کی ہنگامہ خیز نظموں کے مقابلے میں

بہت �ھیمے مگر پrrر �ثrrر �نrrد�ز میں �یrrک شrاعر کی و�ر��ت کی کہrrانی سrrناتی ہیں۔ �یسrے میں مجیrrد

�مجد �ن شہد� �ور غازیوں کو نہیں بھولے جو وطن کی خاطر �پنا سب کچھ قربان کرنے کے پہلے �ٹھ

ءکی جنگ کے شہید کے لیے �عا گو ہیں۔۱۹۶۵کھڑے ہوئے۔ نظم ’’چہرہ مسعو�‘‘ میں

مالک، ہمیں بھی �س چہرے کی ساری خوشیاں سارے کرب عطا کر

)۵۳مالک، �س چہرے کا سجر� سورج سد� ہماری زندگیوں میں ڈوب کے �بھرے)

ء کی جنگ کے قیدی کے نام نظم لکھتے ہیں �ور �لی تمناوں کی یوں عکاسی کرتے ہیں۔۱۹۷۱

آ�ز�� گلشنوں کی ہو�ئیں پہنچیں وہاں جہاں مشکلوں سے

د�ور ��ھر تمہاری �کھوں بھری کال کوٹھری تک وہیں کہیں

ہمارے ٹوٹے ہوئے �لوں کی صد�ئیں پہنچیں

�عائیں پہنچیں

)۵۴وفائیں پہنچیں)

آ�مrrد پrrر نظم ’’مrrریض کی �عrrا‘‘ �س کربنrاک کیفیت کا�ظہrrار ہے جس کrrا سrامنا غمrوں کی

آ�تrrا آ�گے بrrڑھ جاتrrا ہے کہ لوٹنrrا مشrrکل نظrrر کرنا پڑتا ہے۔ �نسان �پنی نخوت �ور خویش غرضrrی میں �تنrrا

آ�نے و�لے کل کا یقینی چہرہ �یکھ کر �تر�تا ہے �ور یہ گمان کرتا ہے کہ وہ ہمیشہ یہrrاں قیrام کrرے ہے۔

گا �یسے ہی کسی کمزور لمحے میں جب تکلیف کا شکار ہوتrrا ہے تrrو �پrrنے خrrالق کrrو یrrا� کرتrrا ہے۔

Page 339: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

325

آ�ئندہ کے لrrیے عہrrد کرتrrا ہے کہ صrrرف �سrrی ذ�ت کی �پنے گزرے کل پر تاسف کا �ظہار کرتا ہے �ور

�طاعت کرے گا۔

تیرے خز�نوں میں جو میرے سمیت سبھی کے لیے ہے

�ور کسی کے لیے بھی نہیں ہے

تیرے غیب میں تو سب کچھ حاضر ہے

کل کے بعد بھی میرے �ر��وں کو توفیق کے �ن �ے

آ�ج میں فر��وں کے �بد ہیں ) (�۵۵ے وہ جس کے

مجید �مجد خد� بیز�ر �عتقا��ت سے �ور رہے �ور �نھوں نے �یمانی قدروں کو تسلیم کیا۔ خrrد�

پل پر �یقان کانتیجہ تھا کہ زندگی کی ظلمتوں ، تنہائیوں �ور ویر�نیوں کrrا بrrڑی ہمت �ور حوصrrلے �ور رسو

سے مقابلہ کرتے رہے۔ �ور �ن کی �عائیں �س بات کی شاہد ہیں کہ �نھوں نے �پنی ذ�ت کrrو خrrد� کے

رت کیف و سرور کے لیے �عا گو ہیں۔ �ر سے و�بستہ رکھا۔ �ول

عع بصrrrrrrیر کر رہ مہrrrrrrر سrrrrrrمی مجھ پrrrrrrر نگrrrrrrا

رد لطrrrrف خrrrrد�ئے غفrrrrور �ے rrrrو نویrrrrمجھ ک

)۵۶(�للہ ! مجھ کrrrrrrو �یrrrrrrدہ بیننrrrrrrدہ کrrrrrrر عطا

رل نrrrrrrا صrrrrrrبور �ے مrrrrrrولا ! تrrrrrrو ہی �و�ئے �

پک کے محامد �ور �وصاف بیان کrرتے ہیں۔بے شrک وہی پ خد� سے ’’میں نبی پا نظم محبوب

ذ�ت گلستان معرفت ہے۔ قرب یاب �رگہ یrrز��ں ہے۔ جس کی بrrدولت ظلمت و یrrاس کے بrrا�ل چھٹ

گئے �گر وہ لطف فرمائی کرے تو بد نصیبوں کو مrر��یں مrrل جrrائیں مجیrد �مجrد معrrرفت کے نrrور کے

متلاشی ہیں۔ �س لیے �عا کرتے ہیں۔

مrrrrrrrrrrیرے �ل کrrrrrrrrrrو مہبrrrrrrrrrrط �نrrrrrrrrrrو�ر کر

)۵۷( مجھ کrrrrrrrrrrrrو بھی بیننrrrrrrrrrrrrدہ �سrrrrrrrrrrrrر�ر کر

آ�ہنrrگ ہیں �ن کی �پrrنی زنrrدگی مجید �مجد کی شاعری �ور شخصrrیت �یrrک �وسrrرے سrrے ہم

Page 340: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

326

آ�تrrا ہے۔ �نھrrوں نے سrrوچ، �کھوں سے عبارت تھی �ور وہی �کھ �ن کی شاعری میں و�ضrrح طrrو رپرنظrrر

زبان �ور لہجے کی حد بندیوں کو توڑ کر �پنی �نفر��یت کا �حسrrاس �لایrrا ہے۔ �ن کی شrrاعری مrrذہبی

شعور کی حامل ہے۔ �ن نظموں میں سوزو گد�ز کی وہی لے ہے جو بیشتر صوفیا کے یہاں ہجر و فrر�ق

آ�تی ہے۔ میں نظر

ء(۱۹۷۶ء-۱۹۱۴جانثار اختر ) جانثار �ختر کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ �ر�و ��ب کی ترقی پسrند تحریrrک

میں پیش پیش رہے۔ �ن کی شrrاعری کی تابنrrدگی کrrا ر�ز سrrا�گی، سrrچائی، لطrrافت �ور نغمگی میں

آ�با�ی : ہے۔ بقول جوش ملیح

’’�خrrrتر کی شrrrاعری میں ہمیں زنrrrدگی کی حقیقrrrتیں منrrrاظر کی �لفریبیrrrاں

نفسیات کی باریکیاں �ور رومان کی برنائیاں ملتی ہیں �ور یہ سب چیزیں �یسی

رض موسrیقی متعrد� ر�گrنیوں کrو ملا کrر سموئی ہوئی ہیں جس طرح کrوئی نبrا

�یک �یسا نغمہ شیریں پید� کرتrrا ہے کہ بrrزم پروجrrد کی سrrی کیفیت طrrاری ہrrو

(۵۸جاتی ہے۔” )

�ختر بنیا�ی طور پر نظم کے شاعر ہیں۔ �ن کا شمار �ن شعر� میں ہوتrrا ہے جنھیں مقبrrولیت �ور

آ�یrrا۔ �ن کی نظمیں ��خلی تrrاثر�ت کی عکrrاس ہیں جن میں خلrrوص عو�میت کا �یrrک طویrrل �ور میسrrر

کی شrrدت �ور بے سrrاختہ پن نمایrrاں ہے۔ نظم ’’سrrازوفا‘‘ ��خلی شrrعور �ور �نrrدرونی کrrرب کے �مrrتز�ج

کی بہترین مثال ہے۔ �س نظم میں �ختر نے �نسانی نفسیات و کیفیات کی عکاسrrی عمrrدہ پrrیر�ئے میں

کی ہے۔ وفا کے مید�ن میں ثابت قدمی کا �ظہار کرتے ہوئے رومrrانوی لمحrrوں کی ��سrrتان رقم کی ہے

�ور �ختتام میں خد� کے حضور شکوہ کناں ہیں کہ

کیrrا �ب بھی تrrیرے رحم کے قابrrل نہیں ہrrوں

میں

Page 341: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

327

)۵۹( !تrrیر� کrrرم ہے مrrیرے خrrد� کس کے و�سrrطے �ختر کی نظم سچے عام �نسان کے جذبات و کیفیات کی کہانی ہے۔ جو �پنے ماحول سrrے

لا تعلق نہیں �ور مطلق �لعنانیت کے نرغے میں قید ستم خور�ہ شخص کی و�ر��ت بھی ہے۔ مگر �ختر

نے �نتہائی �ھیمے لہجے میں خد� سے شکوہ کیا ہے۔ یہ شکوہ منفر� �ور �چھوتا �ند�ز لیے ہوئے ہے۔

�ب زمrrrrrrrrrrانے کrrrrrrrrrrو جrrrrrrrrrrورو سrrrrrrrrrrتم کا

تجھ سrrrrrrے شrrrrrrکوہ کrrrrrrروں کیrrrrrrا خrrrrrrد�یا

مطلrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrق �لحکم شاہنشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrہی کا

)۶۰( سrrrrrrrrہہ رہrrrrrrrrا ہrrrrrrrrوں �گrrrrrrrrرچہ سrrrrrrrrتم میں

�ختر نے عام سماجی زندگی سrے زیrrا�ہ ذ�تی زنrدگی کی خوشrیوں �ور غمrوں کے تجrربے کrو

رم �ل موضوع بنایا ہے۔ �ن کی شاعری میں جاند�ر �نقلابی عنصر ہے۔ نظم بعنو�ن ’’ساقی سے‘‘ میں غ

کے مد�وے کے ساتھ ساتھ زیست کے پنہاں �سر�ر کو کھولنے کی �رخو�ست کی ہے۔

آ��م کrrrrر �ے ذرے ذرے سrrrrے عیrrrrاں جنت

آ�سrrrrو�ہ شrrrrبنم کrrrrر �ے دمر�ہ کrrrrو رل پrrrrر rrrrگ

رن صrrہبا سrrے فrrروز�ں رخ عrrالم کrrر �ے rrحس

شیشrrrrہ مے سrrrrے نیrrrrا رنrrrrگ فrrrrر�ہم کrrrrر �ے

پrrائے گیrrتی پہ فلrrک �پrrنی جrrبیں خم کrrر �ے

)۶۱( جام �یسا بھی تrrو گrrر�ش میں کrrوئی لا سrrاقی

ء(۱۹۸۲ء-۱۹۱۴احسان دانش ) �حسrrان ��نش کی شrrاعری تخیrrل سrrے زیrrا�ہ تجrrربے �ور مشrrاہدے کی عکrrاس ہے۔ جن تلخ

حالات و و�قعات سے �نھیں سابقہ پڑ� �س کی جھلکیاں �ن کی شاعری میں جا بجا �کھائی �یrrتی ہے

�نھrrوں نے غrrریب طبقrrوں کی نrrا��ری، بنیrrا�ی ضrrروریات سrrے محrrرومی، بے چrrارگی، کس مپرسrrی �ور

مختلف مصائب کrrو بrrڑی �ر� منrrدی سrrے نظمrrوں میں پیش کیrrا ہے۔ �ر� و غم �ور مصrrائب کی کrrڑی

Page 342: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

328

�ھوپ بھی �ن کے قدموں کو ڈگمگا نہ سکی کیونکہ خد� پر �عتقا� �ور قرب کے لطیrrف �حسrrاس نے

آ�پ بیrrتی جہrrان ��نش میں �س �حسrrاس کrrا زمانے کے بھاری بھرم بوجھ کو محسوس نہ ہونے �یا۔�پنی

�ظہار یوں کرتے ہیں:

’’بحمد �للہ نہ تو میں کہیں ملازم ہوں نہ مجھے کوئی سرکاری وظیفہ ملتا ہے

نہ کوئی خطاب ہے نہ سند �ور نہ کrوئی �یسrی جائیrد�� جrrو مrیرے کنrبے کی

کفالت کر سکے لیکن وہ ذ�ت پاک جو ہرشrrے کrrو �س کی مختلrrف حrrالتوں

میں ضرورتوں کے مطابق نشوونما �ے کر �سے �پنی حد کمال تک پہنچrrاتی

ہے �سrrی نے مجھے بھی ماسrrو� �للہ کی پسrrتی سrrے بچایrrا ہے �ور �سrrی کے

(۶۲فضل و کرم پر ��رو مد�ر ہے۔” )

خد� کی عظمت و جبروت کا �قر�ر کرتے ہیں۔

خد� کی ذ�ت کا منکر خد� کو پا نہیں سکتا

نہ جب تrrک �ل سrrے ��غ نrrا تمrrامی �ور ہrrو

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrائے

خrrrrد� وہ ہے کہ جس کی عظمت و جrrrrبروت

آ�گے کے

)۶۳( خو� �نسrrاں سrrجدہ کrrرنے کے لrrیے مجبrrور ہrrو

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrائے

آ�نے و�لے مختلrrف خrrد� کی ذ�ت کrrا �قrrر�ر �لائrrل سrrے ممکن نہیں۔ روزمrrرہ زنrrدگی میں پیش

و�قعات �س کے ہونے کا ثبوت ہیں۔ بقول �حسان ��نش:

’’خد� کrrا لفrrظ �حسrrاس بنrrدگی کے سrrاتھ ہی بھلامعلrrوم ہوتrrا ہے ورنہ یہ بھی

آ�لہ بن کے رہ جاتا ہے۔” ) (�۶۴یک غرض کا

Page 343: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

329

حالات کی ستم ظریفی �ور زمانے کا جrrبر�ن کے حوصrrلے کrrو شکسrrت نہ �ے سrrکا کیrrونکہ

آ�با� رکھا۔ �نھوں نے �پنے �ل کو خد� کی یا� سے

ہrrاتھ خrrالی ہrrوں میں جrrز نrrام خrrد� کچھ بھی

نہیں

)۶۵( مrrrیرے ��من میں �عrrrاوں کے سrrrو� کچھ بھی

نہیں

د�عrrا نہیں اا �حسان ��نش کو �پrrنی �عrrاوں کی مسrتجابی کrا بھرپrrور یقین تھrrا۔ �نھrrوں نے رسrم

کی۔

جrrو �عrrا نکلے گی �ل سrrے کیrrوں نہ ہrrوگی

مسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrتجاب

)۶۶( آ�ئے گا جب کوئی بندہ پکارے گrrا خrrد� بھی

�حسان ��نش �عا کا مفہوم یوں بیان کرتے ہیں۔

)۶۷( وکہ rrrrا سrrrrدہ ��روں کrrrrب زنrrrrا ہے شrrrrا کیrrrrع� ؏

آ�ز��ی ، خلوص و صد�قت ، حزن و یاس �ور پrrاکیزہ عمrrل کrrا �حسان ��نش کا کلام حریت و

د�ور رہے۔ �متز�ج ہے۔ زمانے کے نشیب و فر�ز کے باوجو� وہ تشکیک کی �لدل سے

آ�ئے گا آ�یrrrrrا ہے نہ مrrrrrرے �فلاس میں وہ وقت

)۶۸( رب نrrا خrrد� معلrrوم ہوتrrا ہے خrrد� جب �ک فrrری

غrrیرت و خrrو� ��ری نے �نھیں کسrrی �وسrrرے �ر پrrر جھکrrنے نہ �یrrا۔ �نھrrوں نے �پنrrا سrrر نیrrاز

آ�گے ہی نگوں کیا ہے۔ مثال �یکھیے: لی کے صرف ذ�ت باری تعال

رر �ر� و رنج میں بجrrrrز خrrrrrد�ئے ذو�لمنن وفrrrrو

)۶۹( مrrری غیrrور مفلسrrی کسrrی سrrے ملتجی نہیں

ہے فقrrrrrrط �للہ پrrrrrrر مrrrrrrیرے عrrrrrrز�ئم کی نظر

Page 344: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

330

)۷۰( رت شrrrrrrrrrاہی نہیں رن من مrrrrrrrrیری نrrrrrrrrrا��ری رہی

�حسان ��نش نے �نیا کے نشیب و فر�ز کا تجrربہ �ور مطrrالعہ بلا و�سrطہ طrور پrrر خrrو� کیrا �س

لیے �ن کی شاعری کا بڑ� حصہ مز�ور �ور سرمایہ ��ر کی ��ستان ہے۔ �س مسrrتقل موضrrوع کrrو تنrrوع �ور

نگارنگی سے مختلف پیر�یوں میں بیان کیا ہے �ور سrrرمایہ و محنت کے تفrrاوت کrrو ہی مقrrدم رکھrrا۔ وہ

سمجھتے تھے کہ مز�وروں کی مجبوری و معذوری صرف سrrرمایہ ��ر �ور تrrاجر طبقے کی بے �نصrrافی،

بے رحمی �ور خrrو� غرضrrی کی وجہ سrrے ہے۔ مrrز�وروں کی زنrrدگی �ور �ن کے جrrذبات و �حساسrrات

کی بہترین عکاسی �حسان ��نش کی شاعری میں ملتی ہے کیونکہ یہ �ن کا بر�ہ ر�ست مشrrاہدہ تھrrا وہ

خو� کو شاعر مز�ور کہتے تھے۔

مrrیری فطrrرت ہے وفrrا ، حrrرص و ہrrو� سrrے �ور

ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوں

)۷۱( شrrrrاعر مrrrrز�ور ہrrrrوں میں شrrrrاعر مrrrrز�ور ہrrrrوں

شrاعر مrز�ور نے مrrز�وروں کی خسrتہ حrrالی پrrر جrrا بجrا خrد� کrو پکrار� ہے۔ لہجے میں کہیں

شکوہ و شکایت ہے کہیں �ستفہام ہے �ور کہیں ہلکا سا طنز مگر �ن تمام کیفیات کا �ظہار �نھوں نے

مدہم �ند�ز میں کیا ہے مثال �یکھیے۔

�للہ یہ نrrrrrrrrrrrrrیرنگی فطrrrrrrrrrrrrrرت کیrrrrrrrrrrrrrا ہے

تقسrrrrrrrrrrrیم زر و نظrrrrrrrrrrrام �ولت کیrrrrrrrrrrrا ہے

)۷۲(منعم کہ ہے جس پrrrrrر تrrrrrری رحمت کی نظر

�س کrrrو تrrrری رحمت کی ضrrrرورت کیrrrا ہے؟

�یک �ور مثال �یکھیے۔

کیrrrrا یہی �نصrrrrاف کہلاتrrrrا ہے �ے پرور�گrrrrار

آ�فت کا شrrکار کیا ترے بندے یونہی رہتے ہیں کیrrا تrrری طrrاعت گrrز�ری کrrا یہی �نعrrام ہے ؟

Page 345: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

331

چrrrاہنے و�لrrrوں کrrrا تrrrیرے کیrrrا یہی �نجrrrام ہےآ�و�ز کی کیrrrrا نہیں تجھ تrrrrک رسrrrrائی نrrrrاتو�ں

)۷۳( آ�نسrrrووں کے سrrrاز کیrrrا تجھے بھrrrاتی نہیں لے کی

�حسrrان ��نش کrrو قrوم کے مسrائل �ور مسrrلمانوں کی بے سrrمتی کrrا بھی ��ر�ک تھrrا۔ �ن کے خیال میں یہ تباہی �ور بربا�ی جہالت �ور �ین سrrے �وری کے بrrاعث تھی۔ مسrrلمانوں کے لrrیے جrrو ر�ہ

ر�ست سے بھٹک گئے �عا گو ہیں۔رب قrrrrrدیر تم کrrrrrو بصrrrrrیرت عطrrrrrا کrrrrrرےعلم و یقین و فکrrrrر و عrrrrد�لت عطrrrrا کrrrrرےری کی فر�سrrrrت عطrrrrا کrrrrرے rrrrلمان فارسrrrrسری کrrrا زور و شrrrجاعت عطrrrا کrrrرے مrrrولا علرہ �یrrrrrrز�ی میں جھکrrrrrrاو سrrrrrrر نیrrrrrrاز �رگrrrrrrا

)۷۴( ��نش وہی ہے سrrrrrارے زمrrrrrانے کrrrrrا کارسrrrrاز�حسان ��نش نے خو� بھی �سی �رپر گر�ن جھکائی ہے۔

درکی مصائب سے کب میری کشتی ہے

ہمیشrrہ تrrرے �ر پہ گrrر�ن جھکی ہےآ�زمایا زمrrrrrrانے نے ہrrrrrrر طrrrrrrور سrrrrrrے

)۷۵( سrrrو� تrrrیرے لیکن کسrrrی کrrrا نہ پایا بے شrrک خrrد� کی ذ�ت ہی بصrrیر و علیم ہے �ور �سrrی کrrا �ر کعبہ مقصrrو� ہے �ور �سrrی کی

رضا میں ر�ضی رہنا ہماری کامیابی کی �لیل ہے۔وبب �لاسrrrباب rrrیر و مسrrrمیع و بصrrrو ہے سrrrترہ نمrrrrو� ہے تrrrrیرے قبضrrrrہ قrrrrدرت میں کارگrrrrا ترے کرم سrrے ہے جrrو کچھ ہے ورنہ میں کیrrا

Page 346: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

332

ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوں)۷۶( دمو� مrrری زبrrان میں لکنت مrrرے بیrrان میں ج

دحرمت �ور تاثیر کے قائل تھے۔ �نھی لفظوں نے سچ کrrا سrrاتھ �یrrنے �حسان ��نش لفظوں کی

�ور حقائق کی صحیح تصrویر کشrی میں �ن کrrا سrrاتھ �یrrا ۔ خrrد� سrے �عrrا کrrرتے ہیں کہ لفظrrوں میں

کیفیت پید� کر �ے تا کہ �ن کا پیغام لوگوں تک پہنچ جائے۔

پن رر کrrrrrrrrrrrrrrrونی �لہی صrrrrrrrrrrrrrrrدقہ سrrrrrrrrrrrrrrrالا

مجھے بیrrrrrrrrrrrrrrrrrد�ری تقrrrrrrrrrrrrrrrrrدیر �ے �ے

زبrrrrrrاں کrrrrrrو ر�سrrrrrrتی کی بھیrrrrrrک �ے کر

)۷۷( مrrrrrrrrرے ہrrrrrrrrر لفrrrrrrrrظ میں تrrrrrrrrاثیر �ے �ے

آ�لام و �فکrrار کrrا ڈٹ کrrر �حسrrان ��نش نے حrrالات و و�قعrrات کی بے یقیrrنی �ور زمrrانے کے

رہ ر�سrrت خrrد� سrrے کrrرتے رہے۔ جس سrrے �نھیں مشrrکلات مقابلہ کیا �ور �ن تمام کیفیات کا �ظہار بrrر�

میں سابقہ پڑ�۔ �حسان ��نش کے لہجے کا تیقن �س بrrات کی �لیrrل ہے کہ خrrد� کے قrrرب کrا لطیrف

�حسان ہمیشہ �ن کے ساتھ رہا۔

ء(۱۹۸۹ء-۱۹۱۴قیوم نظر ) قیوم نظrر حلقہ �ربrاب ذوق کے مدرسrہ فکrر کے شrاعر ہیں �ن کی نظمrوں میں وسrعت مشrاہدہ، شrدت

�حساس، فکر و خیال �ور �سلوب بیان کی �یسی لطافتیں پائی جاتی ہیں جو �نھیں �پنے ہم عصrrر نظم نگrrاروں میں

ممتاز کرتی ہیں۔ مناظر فطرت، سامر�جی تشد�، حالات کا جبر، عشق و محبت ، رو�یات کی پامالی قrدروں کی

تنزلی �ن کی نظموں کے موضوعات ہیں۔

آ�ئینہ ��ر ہے۔ سیاحت قلبی �ور قلبی و�ر��ت کrrا بیrrان قیوم نظر کی شاعری ��خلی کیفیات کی

ہے۔ �یک طرف حالات کا جبر، سامر�جی تشد�، قدروں کی تنزلی �نھیں خد� کے قrrریب کrrرتی ہے تrrو

آ�تے ہیں۔ وہ مrrذہبی �نسrان۷۱ء�ور �۶۵وسری طرف وہ ء کے غازیوں �ور شہد� کے لrیے �عrا گrو نظrر

ر� ر�ہ تو ہیں۔ ملازمت سے سبکدوشی کے بعد جب حج کی سعا�ت نصیب ہوئی تو �حساس ہو� کہ ز�

Page 347: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

333

پی کی سعا�ت بخشی۔ کچھ بھی نہیں �سی �حساس نے نعت مصطف

)۷۸(بخشrrrrrrش کrrrrrrا طلب گrrrrrrار ہrrrrrrوں یrrrrrrا رب

بنrrrrrrrدہ ہrrrrrrrوں گنrrrrrrrاہوں میں گھrrrrrrrر� ہrrrrrrrوں

قrrrrرب محبrrrrوب خrrrrد� کی ہے تمنrrrrا �ل میں

)۷۹( د�عrrا کہrrنے کو رو rاں محrrخص یہrrہے ہر �ک ش

�وسری جنگ عظیم کے نتیجے میں رونما ہrونے و�لی �قrد�ر کی شکسrت و ریخت �ور مrrاحول

کی نا ساز گاری نے شعر� کو متاثر کیا ۔قیوم نظر کے ہrrاں مrrاحول کی ناسrاز گrrاری کrا �حسrrاس زیrrا�ہ

و�ضح ہے ۔�نھوں نے کسی مخصوص نقطہ نظر کی ترویج �ور �شاعت نہیں کی بلکہ حالات کے جrrبر

آ�ئیrrنے میں �یکھrrا ہے۔ جrrبر و تشrrد� �ور حrrالات کے بے یقیrrنی میں بھی کو شخصrrی �حساسrrات کے

شاعر کا �ل قا�ر مطلق کی یا� سے غافل نہیں ہو�۔

�ے میرے خد�وند

یہ �ل یہ مر� �ل

یہ جبر کا مار�

جینے کا سہار�

تجھ سے نہیں غافل

(۸۰یہ �ل یہ مر� �ل )

نظم ’’خد�وند ‘‘حالات کے جبر میں مقید شخص کا شکوہ ہے۔ �نسrrان کی بے بسrrی ، بے

آ�تrا مائگی �ور بے بضاعتی �سے ���س کر �یrrتی ہے �ور وہ لمحrوں کی گrrرفت میں سrرگرم شrکایت نظrر

ہے۔

جrrrrrrو�نی ہrrrrrrو کہ رنrrrrrrگ و بrrrrrrو کrrrrrrا موسم

آ�تrrrrrrrrrrrا نہیں غم وہ لمحے جن کے پrrrrrrrrrrrاس

)۸۱( گrrrrrrrrrrrrrrrrrزر جrrrrrrrrrrrrrrrrrاتے ہیں یrrrrrrrrrrrrrrrrrک �م

Page 348: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

334

ء کے بعrrrد شrrrعر� نے بالو�سrrrطہ یrrrا بلا و�سrrrطہ وطن �ور �س کے متعلقrrrات پrrrر نظمیں۱۹۴۷

اا جنrrگ سrrتمبر �ور rrء۱۹۷۱لکھیں۔ قومی نظموں میں وطن کی محبت کا�ظہار کیا گیا۔ �ور خصوص

میں پاکستانیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لrrیے نظمیں لکھی گrrئیں۔ �ن نظمrrوں میں جrrذباتی �نrrد�ز نمایrrاں

اا نظمیں لکھیں۔ ء کے شہد� �ور غازیوں کے لیے �عا کرتے ہیں۱۹۷۱ہے۔ قیوم نظر نے بھی خصوص

اا مثل

خد�ئے برتر

مجاہدوں ، غازیوں ، شہیدوں نے تیری رہ میں

�یا ہے جوکچھ کیا ہے قربان

قبول فرما

خد�ئے برتر

عدو پہ فتح مبین کے مثر �ے کے منتظر ہیں

آ�گے جھکنے و�لے فقط ترے

(۸۲یہ تیرے بندے)

ء(۱۹۹۶ء-۱۹۱۵اختر الایمان )آ�ئینہ صrrrاف �ور روح �خrrrتر �لایمrrrان جدیrrrد نظم کے �ن شrrrعر� میں سrrrے ہیں جن کے �ل کrrrا

حساس ہے۔ صد�قت �ور خلوص کے جذبات سے لبریز �ن کی شrrاعری رو�یrrتی قسrrم کی نہیں بلکہ �ن

آ�میز ہے جس کے مطالعے سے نئی نفسrیاتی �ور ذہrrنی تrازگی کrا �حسrاس ہوتrا ہے۔ کی زندگی سے ہم

آ�ل �حمد سرور لکھتے ہیں: �ختر �لایمان کے بارے میں

آ�نکھیں چار کی ہیں �ور �پrrنے پڑھrrنے ’’�ختر �لایمان نے خو� بھی زندگی سے

و�لوں کو بھی یہ حوصلہ �یrrا ہے �ن کے ہrrاں یہ �حسrrاس نہیں ہوتrrا کہ وہ �پrrنے

آ�پ کو ہر� رہے ہیں وہ �ور شعر� کی طrrرح صrrرف �پrrنی ذ�ت سrrے محبت میں

Page 349: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

335

گرفتار نہیں زندگی کے ہر رنrrگ سrrے محبت کrrرتے ہیں �ور سrrب �ل �ور نظrrر

(۸۳و�لوں کے شاعر ہیں۔” )

اا و�لد کے سrrاتھ خrrانہ بدوشrrوں کی طrrرح �ختر �لایمان کی ذہنی تشکیل میں ذ�تی حو��ث مثل

سفر کرنا، و�لدین کے �ختلافات ، و�لد کا �وسری شا�ی کر لینا ،و�لد کی زندگی میں یتیم خانے میں

رہنا، �وسرے �جتماعی حو��ث میں جنگ عظیم کی تباہ کاریاں، �خلاقی قrrدروں کrrا زو�ل، ملrrک کی

سیاسی �ور سماجی صورتحال، مذہب کا �ستحصال �ور عام �نسانوں کے ساتھ ساتھ ��یبوں �ور شاعروں

کی بے حسی �ور بے کسی شامل ہیں۔

�ختر �لایمان کی شخصیت کئی رویوں سے تشکیل پاتی ہے ۔ �ن کی فکری توجہ کrrا بنیrrا�ی

مرکز زندگی کی بدلتی ہوئی قدریں ہیں �نھوں نے �ن بدلتی قدروں کی عکاسrrی میں �پrrنے مrrذہبی شrrعور

کا مختلف پیر�یوں میں بھرپور �ظہار کیا ہے۔ بقول بید�ر بخت:

’’�ختر �لایمان ��خلی طور پرمذہبی تھے مگر مذہبی رسوم کے پابنrrد نہ تھے نہ

آ�خrrری �نrrوں میں بھی نمrrاز پڑھrrتے تھے نہ روزہ رکھrrتے تھے �ور یہ طrrریقہ �پrrنے

آ��می �چھی شrrاعری نہیں کrrر سrrکتا۔” ) نہیں بrrدلا۔ کہrrتے تھے کہ بے �ین

۸۴)

�ختر �لایمrrان خrrد� کی ذ�ت کے معrrترف ہیں۔ وہ �س ذ�ت بrrا برکrrات کے جلrrووں �ور تمrrام تrrر

اا آ�گاہ ہیں ۔ مثل رنگینیوں سے

’’میں صدق �ل سے تیری ذ�ت کے ہونے کا قائل ہوں

مر� �یمان ہے تیرے فرشتوں پر رسولوں پر

(۸۵تری �قلیم کے سارے �صولوں پر” )

�ختر �لایمان نے �یک سrrچے �ور کھrrرے �نسrان کی طrrرح �س کی �ی ہrrوئی تمrrام نعمتrrوں کrا

�عتر�ف کیا ہے۔

خrrد�ئے عزوجrrل کی نعمتrrوں کrrا معrrترف ہrrوں

Page 350: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

336

میں

مجھے �قر�ر ہے �س نے زمیں کو �یسے پھیلایا

رر کم خو�ب ہو ، �یبا و مخمل کہ جیسے بست

ہو

رر مطلrrrق ہے یکتrrrا �ور ��نrrrا ہے وہ حrrrاکم قrrrا�

�نrrدھیرے کrو �جrrالے سrے جrrد� کرتrrا ہے خrrو�

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو میں

)۸۶( �گر پہچانتا ہrrوں �س کی رحمت �ور سrrخاوت

ہے

کائنات میں ہر جانب �سی ذ�ت کی رعنائیاں ہیں۔ کائنrrات کrrا ذرہ ذرہ �س کی ��سrrتان سrrناتا

ہے۔ وہ ہر جگہ موجو� ہے ہر مقام پر حاوی ہے ۔ وہی ہمارے جسم و جاں کا مالک ہے۔

وہrrrاں نہیں ہے �سrrrے تم جہrrrاں سrrrمجھتے ہو

کہrrrrاں ہے یہ بھی نہیں جانتrrrrا کrrrrوئی ویسے

کہrrrاں نہیں ہے بتانrrrا تrrrو یہ بھی مشrrrکل ہے

وہ مrrیری ذ�ت میں ہے �ور پہنچ سrrے بrrاہر بھی

)۸۷( وہ کائنrrات میں بھی ہے �ور مrrیرے �نrrدر بھی

�نیاوی مسائل �ور حrrالات کے تبrدیلی بعض �وقrrات �نسrان کrو مrایوس کrر �یrrتی ہے۔ مایوسrی

کمزور �یمان کی �لیل ہے مگر �س ذ�ت کی �پنے بندے سے محبت کا یہ عrrالم ہے کہ پھrrر بھی بنrrدہ

جب �س کی جانب �یک قدم بڑھتا ہے تو وہ �س قدم بڑھتا ہے۔

میں �س کrrو چھrrوڑ کے بھاگrrا ہrrوں بارہrrا ورنہ

)۸۸( پکارتrrrrrا ہrrrrrوں تrrrrrو بالکrrrrrل قrrrrrریب ملتrrrrrا ہے

بے شrrک وہ ذ�ت پکrrارنے و�لے کی پکrrار سrrنتی ہے ۔ �خrrتر �لایمrrان کے یہrrاں پکrrارنے کے

Page 351: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

337

مختلف �ند�ز �کھائی �یتے ہیں کہیں �ستفہامیہ �ند�ز ہے تو کہیں شکوہ کہیں �ھیمے لہجے میں طنز

ہے تو کہیں �نتہائی عاجز�نہ �لتماس ہے۔

�خrrrتر �لایمrrrان کی ذ�تی زنrrrدگی پیہم جدوجہrrrد سrrrے عبrrrارت ہے �ن کrrrا بچپن عسrrrرت �ور

تنگدستی میں گزر�۔ �لی کے یتیم خانے میں تعلیم حاصل کی یہ �حسrاس محrرومی �یrک کrرب �نگrیز

لمحے کrrو جنم �یتrrا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ �بتrrد�ئی نظمrrوں میں شrrدید جrrبر کrrا �حسrrاس غrrالب ہے۔ وہ

زندگی کی معنویت کو فلسفی کی طرح نہیں بلکہ �یک حساس شاعر کی طرح سمجھنا چاہتے ہیں۔

وقت کی یہ جبریت �ن کے لیے ذہنی �ور جذباتی کرب کا سبب بنتی ہیں۔

لب ہلائیں تrrrrو یہ سrrrrورج یہ قمrrrrر بھی چھن

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrائے

)۸۹( ہrrrاتھ �ٹھrrائیں تrrrو �عrrrاوں سrrrے �ثrrrر بھی چھن

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrائے

بے یقینی �ور بے بسی کی کیفیت نمایاں ہے ۔ خو�ب �ور حقیقت کے تصrrا�م سrrے شکسrrت

کا �لمیہ جنم لیتا ہے جس کی عمدہ مثال نظم ’’تعمیر‘‘ ہے۔ مثال �یکھیے۔

آ�سrrrrrrماں سrrrrrrے ہrrrrrrو کلفتrrrrrrوں کrrrrrrا نrrrrrrزول

آ�ئے �عrrrrrrrrrrا خمrrrrrrrrrrوش و ملrrrrrrrrrrول لrrrrrrrrrrوٹ

رب قبrrrrrrrrول کھلrrrrrrrrنے پrrrrrrrrائے کبھی نہ بrrrrrrrrا

)۹۰( میں بھی تعمrrrrrrrrrrیر �ک جہrrrrrrrrrrاں کrrrrrrrrrrروں

�ختر �لایمان کے نز�یک جدید عہد ما�ی �قد�ر کی بالا �ستی کا عہrrد ہے جس میں ماضrrی

کی لازو�ل تہrrذیبی قrrدریں شکسrrت کھrrا چکی ہیں۔ مrrا�ی �قrrد�ر نے زنrrدگی �ور �س کے رو�بrrط کrrو

یکسrrر بrrدل �یrrا ہے۔ �خrrتر �لایمrrان �س تبrrدیلی کrrو کrrرب کے �حسrrاس کے سrrاتھ �یکھrrتے ہیں نظم

آ��می‘‘ �وہری کیفیت کی حامل ہے �یک کیفیت تrrو وہ ہے جسrrے ہم روحrrانی کہہ سrrکتے ’’شیشہ کا

آ��می �یrrک کrر��ر رکھتrrا ہے۔ �س کے یہrاں �یrک د�عrrا پrrر یقین کrرنے و�لا ہیں �ور �وسری ما�ی۔ �ست

Page 352: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

338

آ�ج کrrا �ستقامت کی جھلک �یکھی جا سکتی ہے مگر ما�ی زندگی کے پیچ و خم سrrے گrrزرنے و�لا

آ��می مر�ہ ضمیر ہے۔ �س لrrیے نہ �سrrے حrrق کی سrرخ روئی پrrر بھروسrا ہے �ور نہ کلمہ حrrق کہrrنے کrrا

حوصلہ یہ تمام صورتحال �ختر �لایمان یوں پیش کرتے ہیں۔

رت �عrrrrrا بلنrrrrrد کrrrrrریں rrrrrاتھ کہ �سrrrrrاو ہrrrrrٹھ�

ہمrrrrrاری عمrrrrrر کrrrrrا �ک �ور �ن تمrrrrrام ہrrrrrو�

آ�ج کے �ن بھی خrrrد� کrrrا شrrrکر بجrrrا لائیں

نہ کrrrrrrوئی و�قعہ گrrrrrrزر� نہ �یسrrrrrrا کrrrrrrام ہrrrrrrو�

زبrrاں سrrے کلمہ حrrق ر�سrrت کچھ کہrrا جاتا

)۹۱( ضrrrrrrrrمیر جاگتrrrrrrrrا �ور �پنrrrrrrrrا �متحrrrrrrrrان ہوتا

د�عا بلند کرنے میں بظاہر مفاہمت ہے مگر �صل میں طrrنز چھپrrا ہrrو� ہے ۔ پروفیسrrر منظrر �ست

عباس نقوی لکھتے ہیں:

آ��می �ختر �لایمان کے طrrنزیہ �سrrلوب کی �یrrک �چھی مثrrال ہے۔ ’’شیشے کا

آ�ج جس خر�بی سrے �وچrار ہے �س کrا �یrک بrڑ� سrبب یہ ہے کہ ہمار� معاشرہ

�فر�� میں بے حسی پید� ہو گئی ہے �ور �ن کی عrrافیت پسrrندی �س حrrد تrrک

(۹۲بڑھ گئی ہے کہ وہ کلمہ حق کہنے سے ڈرتے ہیں۔”)

ا�ت بھی �ختر �لایمان نے مفاہمتی �ند�ز نظر کے ساتھ سrrاتھ حrrالات کrrا مقrrابلہ کrrرنے کی جrrر

کی ہے۔ نظم ’’حرف تمنا‘‘ میں �ن کی ذہنی کیفیات کا �ند�زہ لگایrrا جrrا سrrکتا ہے۔ یہ تعمrrیری نقطہ

نظر ہے۔ حق گrوئی ، صrد�قت، نیکی �ور حسrن �خلاق کrا ر�سrتہ جسrے صrر�ط مسrتقیم کہہ سrکتے

آ�تا ہے۔ �ور وہ �عا گو ہیں۔ ہیں۔ �ختر �لایمان کا مقصد حیات نظر

خد� وند�! مجھے �ن کی رفاقت �ے

جنھیں رہتا ہے پچھتاو�

کہ جیسی زندگی کی �س سے بہتر کیوں نہ کر پائے

Page 353: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

339

مجھے �ن کی جسارت �ے

جو �پنے نفس کے خا�م نہیں ہوتے

(۹۳مجھے توفیق �ے سجدوں کے معنی کچھ سمجھ پاوں )

�ختر �لایمان کا رویہ مذہب کے سلسلے میں ترقی پسrrندوں سrrے مختلrrف رہrrا ہے یہی وجہ ہے

د�میrrد کیفیrrات دپر کہ وہ حالات کے جبر، ماحول کی ناساز گاری پر طنز ہی نہیں کرتے بلکہ خد� سrrے

کا �ظہار بھی کرتے ہیں۔

آ�لو�گیوں �ور �ہر �ختر �لایمان نے خد� کے حضور شکوہ کا�ظہار بھی کیا ہے۔ �ور حاضر کی

د�ور کر سکتی کے بگڑے ہوئے مز�ج کو �ست شفا کی �حتیاج ہے ۔مگر یہ محتاجی صرف وہی ذ�ت

ہے جو سب کی کارساز ہے �س لیے خد� سے نقل مکانی کی �رخو�ست کی ہے۔

یہ �لتجrrrrrrا ہے خrrrrrrد� سrrrrrrے تrrrrrrوجہ فرمrrrrrrائے

)۹۴( آ� جrrrrائے دچکrrrrا �ب زمیں پہ فلrrrrک سrrrrنبھال

�ختر �لایمان مونس سے محرومی پrrر بھی شrrکوہ کنrrاں ہیں۔ خrrد�ئے عrrالم کے �س جہrrاں میں

جو گلوں کا مسکن ہے �ور جہاں نئی بہاریں رقص کرتی ہیں �یسrے مسrرتوں بھrرے جہrاں میں �ن کے

آ�ئے۔ تنہrائی �ور شrدید صrدمے نے غم میں تنrدی �ور وحشrت حصے میں ہجر کے �لrدوز لمحrات ہی

پید� کر �ی ہے �ور �ن کی روح کا کرب �ور �ضمحلال بے �ختیار پکار �ٹھتا ہے۔

!خrrrrrrrrrrrrrrد�ئے عrrrrrrrrrrrrrrالم ، بلنrrrrrrrrrrrrrrد و برترنہ �یrrrrrrrrrrrrک مrrrrrrrrrrrrونس بھی �یسrrrrrrrrrrrrا بخشا

آ�غrrrrrrrrrrrrrrوش میں تrrrrrrrrrrrrrrڑپ کر کہ جس کی

)۹۵( سrrrrrrrrکون کے سrrrrrrrrاتھ مrrrrrrrrر سrrrrrrrrکوں میں

خد� سے ��ئم تڑپ �ور خلش �نتظار کی کیفیت کے لیے �عا کرتے ہیں۔

رہ مسrrrrrrrrrتقیم �ے رب لا یrrrrrrrrrز�ل کrrrrrrrrrوئی ر�

)۹۶( مجھ کrrrو نہ بخش �ینrrrا یrrrونہی بے قrrrر�ر رکھ

Page 354: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

340

آ�ئی جrrو �سrrے �خrrتر �لایمrrان کی شrrاعری �س خلrrوص �ور جrrذبہ محبت کے تحت وجrrو� میں

�نسrrان سrrے ہے۔ �نسrrان کے کrrرب شrrدت �ر� ، بے چrrارگی، کم مrrائگی، بے بسrrی �ور نارسrrائی �سrrے

پریشان کرتی ہے �ور وہ �س کی کوتاہیوں �ور خامیوں کrو �یrrک حrrد تrrک قابrrل معrrافی سrrمجھتا ہے۔ �س

رع ر�ئگاں‘‘ میں کیا ہے۔ جہrrاں وہ خrrد� سrے �عrrا گrrو ہیں کہ یہ سrrب کیفیت کا �ظہار �نھوں نے ’’متا

رر توبہ کھلا رکھنا۔ یہ زخم کھاتے جrrائیں گے مگrrر تrrیری ہی حمrrد و ثنrrا کrrریں تیرے بندے ہیں �ن پر �

گے۔

د�ن بے گنrrrاہوں کے گنrrrاہوں خrrrد�یا بخش �ے

کو

یہ معنی ڈھونڈتے ہیں کشrrمکش میں ر�ت �ور

�ن کی

رسن حقیقت کو سمجھنا چاہتے ہیں سrrال �ور

کی

)۹۷( دکھلا رکھنا رر تrrوبہ یہ سrrب مجبrrور ہیں �ن پrrر �

�ختر �لایمان کی شاعری زندگی �ور کائنات کی گہری حقیقتوں کے ��ر�ک کی کہانی ہے ۔

�ن کے ہاں گہرے �حساسات کا �ظہار ، غم، کرب �وریاس کی �یسی کیفیrrات ملrrتی ہیں جrrو بrrالعموم

کم �کھائی �یتی ہیں یاسrیت ، کrrرب �ور �حسrاس تنہrrائی کے زیrrر �ثrrر وہ �س سrفر پrر رو�نہ ہrrوئے جس

کے �ختتام پر عرفان کی منزل موجو� تھی۔

ء(۲۰۰۲ء-۱۹۱۶احمد ندیم قاسمی ) �حمد ندیم قاسمی �یک �یسrی ��بی شخصrیت کrrا نrrام ہے جن کی پہچrان کے متعrrد� معتrبر

حو�لے ہیں۔ مختلف �صناف سخن �فسانہ، نظم، غزل، قطعہ، رباعی، تنقیrrد، کrrالم ، تrrر�جم �ور علمی

لی تrrرین تخلیقی صrrلاحیتوں کrrا ثبrrوت �فسrrانہ �ور شrrاعری ہے۔ نrrدیم �ن و ��بی مضrrامین میں �ن کی �عل

شعر� میں سے ہیں جو �پنے سامنے �یک مستقل مقصد حیات رکھتے ہیں ۔�نسrانی عظمت، طبقrrاتی نrا

Page 355: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

341

ہمو�ری �ور سامر�جی تشد� کے خلاف جذبات کے مختلف پہلووں پر بھرپور �ظہار کرتے ہیں۔

کسی بھی شاعر کو سمجھنے کے لیے �س کی زندگی کے نشیب و فrrر�ز کrrو جاننrrا ضrrروری

ہے۔ خارجی ماحول شدت سے شاعر کی ��خلی زندگی کrو متrrاثر کرتrا ہے �ور شrعری تفہیم میں ممrrد

آ�تی ہے۔ لکھتے ہیں: ثابت ہوتا ہے ۔ ندیم کی شاعری گہرے مذہبی طرز �حساس کی حامل نظر

لی کو وحدہ لا شریک مانتا ہوں جنrrاب ’’میر� ماحول �ینی تھا میں خد�وند تعال

پب کو خاتم �لنبیین مانتا ہوں میرے مrذہبی عقائrد وہی ہیں جrو �یrک آا رسالت م

سچے مسrلمان کے ہrrوتے ہیں میں نے ہمیشrہ مrrذہبی �قrrد�ر کrrا �حrrتر�م کیrا ہے

�لحمrrد للہ مrrیری ذ�ت سrrے کبھی کrrوئی �یسrrی بrrات منسrrوب نہیں ہrrوئی جrrو

(۹۸مذہبی لحاظ سے قابل گرفت ہو۔” )

ندیم کی مrrذہبی فکrر کی نشrوونما �ن کے خانrد�نی مrاحول میں ہrوئی �ن کے و�لrrد غلام نrrبی

باقاعدہ پیر تھے۔ جن کا حلقہ �ر��ت تھا مگر وہ صحیح معنوں میں مجذوب تھے جنھیں �نیrrاوی جrrاہ

و حشمت سے کوئی غرض نہ تھی بقول ندیم:

آ�نکھ کھولی تو میرے مرحوم و مغفور و�لد گر�می ریاضrrت کی ’’جب میں نے

�فrrر�ط سrrے فنrrافی �للہ ہrrو چکے تھے �ن ر�ت کی عبrrا�ت وظrrاءف �ور تلاوت

آ�ن حکیم کے سو� �نھیں کوئی کrrام نہ تھrrا �نھیں یہ �حسrrاس تrrک نہ تھrrا کہ قر

(�۹۹نیوی حشمت بھی کوئی چیز ہے۔” )

و�لrrد کے سrrاتھ سrrاتھ چچrrا کی محبت نے بھی نrrدیم کی شخصrrیت پrrر مثبت �ثrrر�ت مrrرتب

کیے۔ چچا خان بہا�ر پیر حیدر شاہ عربی �ور فارسrی کے عrrالم تھے �ور شrمس �لعلمrrا مrrیر حسrن کے

د�نس شاگر� �ور علامہ محمد �قبال کے ہم سبق تھے �ور یوں بچپن ہی سے �قبال کی شrاعری سrrے بھی

د�نس ندیم کے مذہبی طrrرز فکrrر میں شrrدت سrrے نمایrrاں ہے۔ نrrدیم مrrاں بrrاپ �ور چچrrا کی پید� ہو�۔ یہ

تrrربیت کی وجہ سrrے �پrrنے عقائrrد پrrر مضrrبوطی سrrے قrrائم رہے۔ تrrرقی پسrrند تحریrrک میں شrrمولیت کے

لی کہ تrrرقی پسrrندوں کی طrrرف سrrے مختلrrف �لز�مrrات باوجو� مذہبی سوچ �ن کے ہاں کارفرمrrا رہی۔ حrrت

Page 356: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

342

کے باوجو� وہ �سلام کی بنیا�ی تعلیمات سrrے منحrrرف نہ ہrrوئے �ور �ن کrrا و�شrrگاف �ظہrrار بھی کrrرتے

رہے جس حد تک کہ ��ب �س �مر کا متحمrrل ہrrو سrrکتا ہے۔ نrrدیم �پrrنے �یrrک �نrrٹرویو میں �س حrrو�لے

سے بتاتے ہیں:

’’�یrrrک مrrذہبی گھrrrر�نے سrrے تعلrrrق �ور تrrرقی پسrrند ��ب کی تحریrrrک سrrrے

و�بسrrتگی کے �رمیrrان مجھے کrrوئی تضrrا� محسrrوس نہیں ہrrو� �سrrلام �نیrrا کrrا

ترقی پسند ترین مذہب ہے ملائیت کے مذہب سے �لگ سا�ہ �ور سچا مrrذہب

پر کے �سrوہ حسrنہ آ�ن و حدیث �ور حضو ہے �ور میری ترقی پسندی نے بیشتر قر

(۱۰۰سے �نسپیریشن حاصل کیا ہے۔” )

�حمد ندیم قاسمی نے کمیrrونزم پrrر بھروسrrا نہیں کیrrا �ور منصrrفانہ معاشrrرے کے قیrام کے لrrیے

مارکس کے نظریات کی بجائے مذہبی فکر کو بنیا � بنایا ۔ ترقی پسند تحریrrک کے نمایrrاں عہrrدوں پrrر

فائز رہے کے باوجو� منکر خد� نہ ہوئے۔ �س حو�لے سے سجا� ظہیر کا ندیم کو لکھا جrrانے و�لا خrrط

�ہم ہے جس میں �نھو ں نے ندیم کو کمیونزم کی طrrرف ر�غب کرنrrا چاہrrا۔ نrrدیم �س خrrط کے جrrو�ب

میں �پنے تاثر�ت کا �ظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں:

آ�پ کrrا آ�پ کے نظریrrات وہی ہیں جrrو ہمrrارے ہیں ’’�نھrrوں نے لکھrrا تھrrا کہ

آ�پ فیrrوڈلزم کے آ�پ سامر�ج کے �شrrمن ہیں نقطہ نظر وہی ہے جو ہمار� ہے ۔

آ�پ بھی �نصrrrrاف آ�پ بھی جrrrrاگیر��ر�نہ نظrrrrام کے خلاف ہیں �شrrrrمن ہیں۔

آ�پ بھی �نسrان کrو �س کrrا کھویrا ہrrو� وقrrار �لانrrا چrrاہتے ہیں یہی چاہتے ہیں۔

آ�پ کمیونسrrrٹ کیrrrوں نہیں ہrrrو جrrrاتے میں نے سrrrب ہم بھی چrrrاہتے ہیں تrrrو

آ�پ خrد� آ�پ کی باتیں صrحیح ہیں مگrر جو�ب میں لکھا تھا کہ قریب قریب

پم کو �پنا نبی �ور پیغمrrبر کی نفی کرتے ہیں میں نہیں کر سکتا میں رسول کری

آ�پ نہیں مانتے �ور �گر مانتے بھی ہیں تو �ب کر مrrانتے ہیں جیسrrے مانتا ہوں

Page 357: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

343

پل کrو شrrامل کrر لیجrrیے آ�پ میرے خد� �ور میرے رسrrو کوئی گناہ کر رہے ہیں

(۱۰۱میں کمیونسٹ ہونے کو تیار ہوں۔” )

�سی صورتحال میں جب ترقی پسندی �ور �لحا� لازم و ملزوم سمجھے جrrاتے تھے نrrدیم �یrrک

�یسrrے تrrرقی پسrrند ��یب کے طrور پrrر �بھrrرتے ہیں جس کrrا مrrذہب کے سrrاتھ گہrrر� لگrrاو ہے ور�ثت میں

ملنے و�لی مذہبی عقیrدت �ور پھrrر چچrا کی تrربیت �ور �قبrال کے مطrالعے نے �ن کے ہrrاں مrrذہب سrے

بیز�ری پید� نہیں ہونے �ی۔ �نھیں �س حقیقت کا ��ر�ک تھا کہ خد� تخلیق حسن کی �نتہا پر قا�ر ہے

�ور معجزوں کی نمو� بھی �سی کے �ختیار میں ہے۔ ہر روز �س کی ذ�ت نئے رنگ سے جلrrوہ �کھrrاتی

لی کrrا مظہrrر ہیں۔ مثrrال ملاحظہ ہے۔ بظrrاہر وہ مسrrتور ہے مگrrر �رض و سrrما کی وسrrعتیں �س کی تجل

کیجیے۔

تیری مٹھی میں ہے مہر و مہ و �نجم کrا نظrام

�رض و مrrrریخ تrrrرے �م سrrrے ہیں گrrrر�ش میں

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�م

مجھ سے کافر کو بھی کب ہے تrری عظمت

میں کلام

)۱۰۲( ووت کrrrrrrrو سrrrrrrrلام rrrrrrrری قrrrrrrrیت تrrrrrrrے مش�

�یک �ور مثال:

�ور ہم لrrrrrوگ خلا تrrrrrrا بہ خلا �یکھrrrrrتے ہیں)۱۰۳( جس طرف �یکھتے ہیں صرف خrrد� �یکھrrتے

ہیں

ندیم کے کلام میں خد� کی حقیقت کے ��ر�ک سے بrrڑھ کrrر �س سrrے ہمکلامی کے متنrrوع

پہلو بھی ملتے ہیں۔ بے شک وہی ذ�ت سمیع و علیم ہے۔

ہrrrrrrر عrrrrrrزم میں ہے تrrrrrrیر� تعrrrrrrاون مطلrrrrrrوب

Page 358: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

344

)۱۰۴( لیکن یہ بتrrrrrrrrا تجھے پکrrrrrrrrاروں کیسrrrrrrrrے ؟

ندیم بنیا�ی طور پر �نسان �وست شrاعر ہیں �نھrوں نے �نسrانی زنrدگی سrے محبت کی ہے وہ

�نسان کو عظیم سمجھتے ہیں کیوں کہ زندگی �س کی بدولت �رتقا کی ر�ہوں پر گrrامزن ہے۔ خrrد� کrrو

مخاطب کرکے کہrrتے ہیں کہ �س کی عظمت تrrو �پrrنی جگہ مسrrلم ہے لیکن جس �نسrrان کrrو �س نے

پید� کیا ہے وہ بھی عظمت رکھتا ہے۔

تrrrrrrrrrrrrrrو سrrrrrrrrrrrrrrنگ ہے �ور وہ شrrrrrrrrrrrrrrرر ہے

د�جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrالا آ�گ ہے �ور وہ تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو

تrrrrrrrrrrrو نم ہے نمrrrrrrrrrrrو کrrrrrrrrrrrا پاسrrrrrrrrrrrباں وہ

رغ لالہ تrrrrrrrrrrrrrrrو �شrrrrrrrrrrrrrrrت ہے وہ چrrrrrrrrrrrrrrrر�

�س نے ہی تجھے حسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیں بنایا

)۱۰۵( !�نسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrان عظیم ہے خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�یاآ�تے ہیں نظم ’’خد� سے �یک سو�ل‘‘ میں �نسانوں کی بنrrتی بگrrڑتی صrورتحال پrrر متفکrrر نظrrر

�ور خد� سے �پنے ہونے کا جو�ز مانگتے ہیں۔ مثال �یکھیے۔

تمام عمر ، کسrrی کrrوزہ گrrر کے چrrاک پہ ہم

بگrrrrrrڑتے بنrrrrrrتے رہے صrrrrrrورتیں بrrrrrrدلتے رہے

�لہی! یہ تrrrrری حکمت بھی تrrrrیر� ر�ز بھی ہے

)۱۰۶( مجھے بس �تنا بتا �س کا کچھ جو�ز بھی ہے

ندیم صرف جذبے کے شاعر نہیں شعور و ��ر�ک کے �ثر�ت بھی �ن کی شrrاعری میں موجrrو�

ہیں۔ �ن میں شبہ نہیں کہ �ن کی شاعری میں فکری پہلو خاصا نمایاں ہے ۔ خrrد� کrrو پکrrارتے ہیں کہ

آ�خrrری تخلیrrق کیrrونکر نئی مخلوق تخلیق کر ۔ تیرے کن فیکون کا عمل جاری و سrrاری ہے تrrو �نسrrان

ہوسکتا ہے۔

خد�یا

Page 359: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

345

رق نو تخلیق کر �ب کوئی مخلو

آ�خری تخلیق کیسے ہے! ) (�۱۰۷نسان کی تخلیق تیری

ندیم شrاعر �نسrانیت کے سrاتھ سrاتھ شrاعر پاکسrتان �ور شrاعر وطن بھی ہیں ۔�ن کی �نسrان

�وستی کے ساتھ سrrاتھ �ن کی �نتہrrائی پrrر خلrrوص حب �لوطrrنی بھی متrrاثر کن ہے۔ نrrدیم کی شrrاعری

کی صفت و تڑپ ہے جو وطن کی بات کرتے ہوئے �نتہrrائی شrrدت سrrے نمایrrاں ہrrوتی ہے وہ زمین سrrے

تعلق پر فخر کرتے ہیں۔ مٹی سrrے وفrrا ہی �رحقیقت �پrrنی ذ�ت سrrے وفrrا ہے وہ �س سrrر زمین کی بقrrا و

ترقی کے خو�ب �یکھتے ہیں �ور �س کی ترقی کے لیے �عا گو ہیں۔

د�تrrrرے رض پrrrاک پrrrر خrrrد� کrrrرے کہ مrrrری �ر

وہ فصrrrrrل گrrrrrل جسrrrrrے �ندیشrrrrrہ زو�ل نہ ہو

رر وقrrrrار وطن rrrrو سrrrrرے کہ نہ خم ہrrrrد� کrrrrخ

دحسن کrrو تشrrویش مrrاہ و سrrال نہ �ور �س کے

ہو

خrrrد� کrrrرے کہ مrrrرے �ک بھی ہم وطن کے

لrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیے

)۱۰۸( دجرم نہ ہrrrrrrrو زنrrrrrrrدگی وبrrrrrrrال نہ ہو حیrrrrrrrات

د�عrrاوں کے ہrالے بنrاتی ہے۔ ندیم کی وطن سrrے جrrذباتی و�بسrتگی کی شrدت لمحہ بہ لمحہ

دبنتی �عائیں وطن کے لیے تا �بد بہار کی خو�ہاں ہیں۔ �یسی بہار جس کانکھrrار ہمیشrrہ وطن نئے منظر

کے حسن کی رونق بڑھاتا رہے۔ بقول فتح محمد ملک:

’’یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ندیم خو� پاکستان ہو �س کی بقا و خوشحالی

آ�ز��ی و خو� مختاری ندیم کی ذ�تی بقا �ور �پنے جrrذباتی �سrrتحکام ہی کrrا و

�وسر� نام ہو جیسے ندیم خو� پاکسrتان ہrrو �ور �س کے �نrrدر �پrrنی بنیrا�وں کrو

(۱۰۹پگھلنے سے بچانے کی جنگ برپا ہو۔” )

Page 360: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

346

قیام پاکستان کے بعد قومی �حساس کے بتدریج زو�ل کا شعور نrrدیم کی شrاعری میں کارفرمrا

ہے۔ سقوط ڈھاکہ کے �لمیہ سے محبت کی گہر�ئی �ور گیر�ئی مزید بڑھ گrrئی �ور نrrدیم خrrد� سrrے یrrوں

�ست بہ �عا ہوئے۔

یrrا رب مrrرے وطن کrrو �ک �یسrrی بہrrار �ے

جrrو سrrارے �یشrrیا کی فضrrا کrrو نکھrrار �ے

یrrrا رب وہ �بrrrر بخش کہ جrrrو �رض پrrrاک کو

حrrrد نظrrrر تrrrک �مrrrڈے ہrrrوئے سrrrبزہ ز�ر �ے

وطہ زمین معنrrrrrrrrrrون ہے تrrrrrrrrrrیرے نrrrrrrrrrrام یہ خ

)۱۱۰( �ے �س کrrو �پrنی رحمrrتیں �ور بے شrمار �ے

ندیم نے شاعری کو باوقار لہجے سے روشناس کر�یا ۔نئی نسل کو �عتما� و تیقن کا لہجہ �یا

۔ عصری نظم سے یا سیت �ور بے یقینی کے مضامین کو خrrارج کیrrا۔ خrrد� کی کrrریمی کے �حسrrاس

نے �نھیں مایوس نہیں ہونے �یا۔ ذ�تی حو�لے سے بھی ندیم کrو مسrائل کrا سrامنا کرنrا پrrڑ� لیکن �نھrrوں

آ� کر �یکھrrنے کی نے �ن مسائل کے بیان میں تلخی پید� نہیں ہونے �ی بلکہ �ن مسائل کو طیش میں

بجائے سنجیدگی سے �ن پر غور کرنا بہتر سمجھا۔ خد� سے ہمکلامی میں فکری گہر�ئی نمایاں ہے۔

تrrرے کrrرم سrrے تrrو منکrrر نہیں مrrر� �حسrrاس

)۱۱۱( لہی ! مجھ پہ �گrrrر عرصrrrrہ حیrrrات ہے تنگ �ل

آ� ہی جاتrا حالات کا جبر �نسان کو �و ر�ہوں پر لاکھڑ� کrر �یتrا ہے �یسrے میں شrکوہ زبrان پrrر

ہے لیکن ندیم کے ہاں شکوہ کا بھی سنبھلا ہو� �ند�ز ہے۔

وب کrrrریم شrrrکوہ سrrrنجی مrrrر� مقصrrrو� نہیں ر

خrrو� تrrر� حکم ہے �خفrrائے حقیقت نہ کrrروں

آ�لrrrrو�ہ پسrrrrتی نہ کrrrrرے تrrrrو تجلی کrrrrو جrrrrو

)۱۱۲( �یrrrrrrک مrrrrrrٹی کے �یے سrrrrrrے بھی محبت نہ

Page 361: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

347

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrروں ؟

ندیم نے �نسانی زندگی کے متنوع پہلووں کو موضوع بنایا۔ زمانے کے حالات گrر�و پیش کے

و�قعات �ور عصری میلانات کی ترجمانی �ور عکاسی کی ہے �س کے علاوہ زندگی کے �وسrrرے پہلrrو

اا ناسازگار سماجی ماحول �ور غلط نظrrام �قrrد�ر میں زنrrدگی جن حrrالات سrrے �و چrrار ہrrوتی ہے �س مثل

کی تفصیل بھی �ن کی شاعری میں موجو� ہے۔ مثال �یکھیے۔

رز �روں لے یہ �ل لے �ور یہ سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو

یہ �پنrrrrrrrrrا عشrrrrrrrrrق لے �پنrrrrrrrrrا جنrrrrrrrrrون لے

�لہی ! کیrrrrrrrrrrrا یہی ہے تrrrrrrrrrrrیر� �نصrrrrrrrrrrrاف

)۱۱۳( کہ منعم بہrrrrrrrrر مے مفلس کrrrrrrrrا خrrrrrrrrوں لے

ندیم سے عصری صورتحال کے کرب کو محسوس کیrrا �ور �ن حrrالات و و�قعrrات کے نrrتیجے

میں پید� ہونے و�لی ذہنی �ور جذباتی کیفیت کا بھی �ظہrار کیrا ہے۔ ��خلی کیفیrات کے بیrان میں بے

چینی �ور �ضطر�ب نمایاں ہے۔ خد� سrrے ہمکلامی میں �س کی رحمتrrوں کrrا شrrکر بھی ��� کیrrا ہے �ور

د�عا کا روپ بھی عطا کیا ہے۔ تخلیقی �ضطر�ب کو

مجھے نہ مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrثر�ہ کیفیت �و�می �ے

رز نrrrrا تمrrrrامی �ے مrrrrرے خrrrrد� ! مجھے �عrrrrز�

میں تیرے چشمہ رحمت سے شrrا� کrrام تrrو ہrrوں

)۱۱۴( رس تشrrنہ کrrامی �ے کبھی کبھی مجھے �حسrrا

رس تشrrنہ کrrامی کی درخ موڑ �یتی ہے۔ �عز�ز نا تمامی �ور �حسrrا حالات کی تبدیلی �عاوں کے

خو�ہش کرنے و�لا کبھی �پنی روح کی تازگی �ور �ل کی روشنی کے لیے �رخو�ست گز�ر ہوتا ہے۔

کملائی ہrrrوئی روح کrrrو یrrrا رب گrrrل تrrrر کر

رر زر کر رم سrrrrفالیں کrrrrو کبھی سrrrrاغ �س جrrrrا

رل تمنrrrrrrا کrrrrrrو ثمrrrrrrر ور نہیں کرتا rrrrrر نخrrrrrrگ

Page 362: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

348

رن �گrrrrrrrrrrrر کر �فسrrrrrrrrrrrانہ �کrrrrrrrrrrrر�م بعنrrrrrrrrrrrو�

یہ بھی نہیں منظrrrrور تrrrrو �ے مبrrrrدء �لطrrrrاف

)۱۱۵( �حسrrrاس مrrrر� چھین مجھے خrrrاک بسrrrر کر

آ�خری فیصلہ‘‘ میں خد� سے بے بسی �ور کرب مسلسrrل پrrر یrrوں مخrاطب ہrrوتے قطعہ بعنو�ن ’’

ہیں۔

لہی ! فیصrrrrrrrrrrrrrrrrrrلہ صrrrrrrrrrrrrrrrrrrا�ر بھی فرما �ل

تمنrrrrrrrrاوں کrrrrrrrrا قصrrrrrrrrہ پrrrrrrrrاک کrrrrrrrrر �ے

لہی ! فیصrrrrrrrrrrrrrrrrrrلہ صrrrrrrrrrrrrrrrrrrا�ر بھی فرما �ل

تمنrrrrrrrrاوں کrrrrrrrrا قصrrrrrrrrہ پrrrrrrrrاک کrrrrrrrrر �ے

)۱۱۶(تذبrrrrrrrrذب میں نہ رکھ مrrrrrrrrیرے جنrrrrrrrrوں کو

مجھے �پنrrrrrrrا بنrrrrrrrا یrrrrrrrا خrrrrrrrاک کrrrrrrrر �ے

زخم زخم ہونٹوں سے فقیر خد� کے �ر سے صرف �یک تبسم کا خو�ہشمند ہے۔

�ے خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد� زمrrrrrrrrrrrrrrrrrrrانے کے

تrrrrrrrrrrrrrو مrrrrrrrrrrrrrر� خrrrrrrrrrrrrrد� بھی ہے

)۱۱۷(صrrrrrrrrrrrrrrrrrرف �ک تبسrrrrrrrrrrrrrrrrrم کی

تشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrنگی بلا کی ہے

مذہب �ور مذہبی و�بستگی ندیم کی شاعری کے متعلقات ہیں۔ ہر لمحہ بدلتی صrrورتحال میں

خو�ہ ��خلی ہو یا خrrارجی خrrد� کے قrrرب �ور �س سrrے ہمکلامی کی خrrو�ہش بطrrور خrrاص �ن کے ہrrاں

موجو� ہے۔ ہر کیفیت کا �ظہار �ن کے یقین کو �ور بھی پختہ کر �یتrrا ہے ۔ نrrدیم نrrئی �نیrrا نrrئے منظrrر

کے خو�ہشمند ہیں۔

قrrrrrدرت کrrrrrrا �کھrrrrrrا نیrrrrrا تماشrrrrrا یrrrrrا رب

بس �یrrrrrک ہی منظrrrrrر تrrrrrو نہ �وہrrrrrر� یrrrrrا رب

Page 363: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

349

)۱۱۸(آ��م کی سrrrrrrrrز� رہ �ب ختم بھی کrrrrrrrrر گنrrrrrrrrا

�ب مrrrrوت کrrrrو منسrrrrوخ بھی فرمrrrrا یrrrrا رب

آ�غrrاز میں لہجہ شrrکایتی آ�غاز کلام سے ہی ندیم کا خد� سے خاص تعلrrق محسrrوس ہوتrrا ہے۔

ہے �ور پھر پر �عتما� �کھائی �یتا ہے کیونکہ �نہیں یقین ہو گیا کہ کوئی �نھیں نہایت غور سے سن رہrا

دحسن قبول سے منتظر۔ ہے۔ وہ �س کی عطاوں کے شکر گز�ر ہیں �ور �پنے �شعار کے

رن قبrrrول rrrدحس مrrrیرے نrrrذر�نہ �شrrrعار کrrrو �ے

)۱۱۹( آ�و�ز کrrا رس ہے یrrا رب مrrیر� سrrب کچھ مrrری

مختصر یہ کہ ندیم کے ہاں خد� سے ہمکلامی میں کہیں شکوہ ہے کہیں بے تکلفی، کہیں

شوخی مگر مہذب �ند�ز میں کہیں �ستفہام �ور کہیں �وستانہ طرزعمل ہے۔

ء(۱۹۷۵ء-۱۹۱۷شورش کاشمیری ) شrrورش کاشrrمیری ہمہ جہت شخصrrیت کے مالrrک تھے۔ بیrrک وقت ��یب خطیب شrrاعر �ور

صحافی تھے۔ �ن کی جبلی صلاحیتیں سید عطاء �للہ شاہ بخاری، مولانا ظفر علی خrrان �ور چrrو�ھری

اا مولانا ظفر علی خان کی ممrrاثلت �ن کے کلام میں �فضل حق کے حلقے میں پرو�ن چڑھی۔ خصوص

نمایاں ہے بقول پروفیسر محمد سرور:

’’مولانrrا مرحrrوم �ور شrrورش صrrاحب میں بہت سrrی خصوصrrیات مشrrترک ہیں

جبلی و وہrrrrبی بھی �ور �کتسrrrrابی بھی ۔ مولانrrrrا بیrrrrک وقت ��یب، شrrrrاعر،

خطیب، صrrحافی �ور سیاسrrی تھے۔ �ور یہی تمrrام جrrوہر شrrورش صrrاحب میں

(۱۲۰بھی موجو� ہیں۔” )

مولانا ظفر علی خان کا کلام �ور �خبrrار زمینrrد�ر کrrا پیغrrام شrrورش کاشrrمیری کے رگ و ریشrrے

میں بچپن ہی سے �وڑنے لگا تھا۔ �س بات کا �ظہار شورش خو� یوں کرتے ہیں:

’’سrrبز چrrائے، روغrrنی قلچہ، �و�ھ کی بrrالائی �ور ظفrrر علی خrrان کrrا زمینrrد�ر

ہمارے گھر میں صبح کا ناشتہ تھے میں جب چوتھی جمrrاعت میں پہنچrrاتو

Page 364: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

350

زمینrد�ر میں مولانrا کی بrالالتز�م چھپrتی ہrوئی نظمیں فرفrر پڑھrrنے لگrا … ����

(۱۲۱جان مرحوم و مغفور تو مولانا کے شید�ئی تھے۔” )

آ�ب و تاب سے چمکتrrا مولانا ظفر علی خان کی شاعری میں �سلامی تصور�ت کا پر تو پوری

ہے، شورش کی شاعری بھی روح �سلام کی تابندگی سے خالی نہیں۔ مذہب �سلام سrے �بسrتگی �ن

کے کلام میں جا بجا �کھائی �یrrتی ہے۔ علامہ �قبrrال کی شخصrrیت �ور شrrاعری سrے متrrاثر ہrrونے کی

وجہ سے �سلام ہی ہے۔ لکھتے ہیں:

’’میں �یک مسلمان ہوں مجھے �سrلام سrے �ل بسrتگی ہے علامہ �قبrال سrے

مrrیری �ر��ت کrrا ر�ز بھی یہی ہے کہ وہ �سrrلام سrrے شrrیفتگی رکھrrتے تھے �ن

کے مطrrالعے سrrے میں نے نہ صrrرف ذہrrنی قrrوت حاصrrل کی بلکہ یقین کی

(�۱۲۲ولت پائی۔” )

شورش �سلامی نظریات پر مسrrتحکم �یمrrان رکھrrتے تھے۔ مولانrrا ظفrrر علی خrrان �ور �قبrrال کی

شخصrrیت �ور شrrاعری نے �ن نظریrrات کrrو مزیrrد پختہ کیrrا �ور �ن کی فکrrر کrrو فrrروغ �یrrا۔ شrrورش کی

آ�ز��ی کے بعrد وعrدوں، شاعری کا زمانہ �ر�صل مایوسrی �ور نrا کrامی کے �حسrاس کrا زمrrانہ تھrا مگrر

خیالات �ور تصور�ت و خو�ہشات کی تکمیل میں نا کامی ، صورتحال کی بے �طمینانی ، حالات کrrا

جrrبر، زمrrانے کے سrrتم �ور بے رخی، �نسrrانیت کے سrrاتھ ظلم۔ �س تمrrام صrrورتحال سrrے شrrورش کrrو

مضrrطرب رکھrrا �ور �نھrrوں نے �پrrنی شrrاعری کے ذریعے �ن تمrrام تrrر مسrrائل کی عکاسrrی کی ہے۔ بقrrول

�حمد ندیم قاسمی: ’’�ن کی شخصrrیت کی طrrرح �ن کی شrrاعری کی جہrrات بھی متعrrد� ہیں۔آ�ز��ی کے آ�ز��ی کے مسrrائل، تحفrrظ �ینی مسائل، سیاسی مسائل ، تحریrrک مسrrائل، نظریrrاتی مسrrائل عقیrrدے کے مسrrائل، غrrرض سrrبھی کچھ �ن کی

(۱۲۳نظموں میں با فر�ط ملتا ہے۔” ) شrrورش نے نہ صrrرف مسrrائل کی عکاسrrی کی بلکہ �ن کے حrrل کے لrrیے بھی عملی طrrور پrrر

Page 365: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

351

آ�تے ہیں۔ حrrالات و و�قعrrات کی سrrتمگری کے بrrاوجو� �ن کے پrrائے �سrrتقلال میں لغrrزش کوشrrاں نظrrر آ�ئی۔ �مید �ور رجائیت کے �حساس نے �نھیں مایوس نہیں ہونے �یا۔ �ن کے ہrrر عمrل کی بنیrا� وہ نہیں

کامل یقین ہے جو �نھیں خد� کی ذ�ت پر تھا �ور جس کا باقاعدہ �ظہار وہ �ن �لفاظ میں کرتے ہیں: ’’ہر �نسان �پنے رب کے �رو�زے پر �ستک �ے سکتا ہے �س کا �رو�زہ �پrrنی مخلوق کے لیے بند نہیں وہ سب کا پرور�گrrار ہے۔ �س کے فضrrل و کrrرم کrrا سمندر �تنا بے کر�ں ہے کہ �نسrانی فہم و نظrrر کrو �س کrrا �نrrد�زہ ہی نہیں ہrrو سکتا۔ غور و فکر کی تمام بلندیاں �س کی بارگاہ کے روبرو سر جھکrrا �یrrتی

(۱۲۴ہیں۔” )شعری مثال ملاحظہ ہو۔

خrrد� سrrے مانrrگ کہ ہrrر چrrیز پrrر وہ قrrا�ر ہے)۱۲۵( یہ ہے کمrrrrrال �سrrrrrی میں کمrrrrrال پیrrrrrد� کر

رن �لتمrrاس عرش خو� جھک کر �ٹھائے گا جبی)۱۲۶( سrrrrننے و�لا تrrrrو خrrrrد� ہے تم �عrrrrا کrrrrرتے رہو

آ�ز��ی کے بعrrد لکھی گrrئی شورش کی شاعری گر�ش �ور�ں کی ��ستان ہے یہ ��ستان چrrونکہ �س لrrیے �س �س میں مسrrتقل جrrذبات بھی ہیں �ور بے تrrرتیب و�قعrrات بھی مگrrر وہ شrrخص جس کیآ�ز��ی کے نتrrائج پrrر ہیں وہ �س شrrاعری سrrے و�قعrrات تrrرتیب �ے سrrکتا ہے۔ شrrورش نے نظrrریں ہنگrrامہ سیاسی جدوجہد میں بھرپور کر��ر ��� کیا �س لیے �ن کی شاعری کrا بیشrتر حصrہ سیاسrی و�قعrات پrر مشتمل ہے۔ ملک �ور قوم کو وہ نظم مسلسل سمجھتے ہیں �س لیے موضrrوع، مضrمون �ور عنrو�ن �نھی

میں سے ڈھونڈتے ہیں۔ ملک کے نازک حالات سے نکلنے کے لیے �عا کی ترغیب �یتے ہیں۔

شrrrاعری کے نrrrرم لہجہ میں صrrrد� کrrrرتے رہو

)۱۲۷( آ�ج کrrrل حrrrالات نrrrازک ہیں �عrrrا کrrrرتے رہو

پاکستان میں موجو� سیاسی کلچر، �ستحصال، جrبر، بے ضrمیری �ور شخصrی مفrا��ت کی جھلکیrاں

�ن کی نظموں میں ملتی ہیں۔ وہ مفلوک �لحال طبقے کے ساتھ بے پایrاں خلrوص کrا جrذبہ رکھrتے ہیں۔ �س لrیے

خد� کے حضور �لتماس کرتے ہیں۔

Page 366: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

352

یrrا رب تrrرے بنrrدوں سrrے قضrrا کھیrrل رہی ہے

رن �غrrrrrا کھیrrrrrل رہی ہے �ک کھیrrrrrل بہ عنrrrrrو�

�لجھے ہrrوئے حrrالات کے تیrrور ہیں خطرنrrاک

)۱۲۸( بrrrrدلے ہrrrrوئے موسrrrrم کی ہrrrrو� کھیrrrrل رہی ہے

�ربrrاب �ختیrrار �قتrrد�ر کے نشrrے میں مسrrت عrrو�م کے �ستحصrrال میں مصrrروف ہیں ۔ روپیہ،

پیسہ، ناجائز مر�عات �ور �پنے مخصوص �غر�ض و مقاصد کے حصول میں سrrرگرم عمrrل ہیں۔ عrrو�م کے

حقوق �ن کی ذمہ ��ریوں سے لا تعلق ہیں۔ �س بے حسی پر شورش پکار�ٹھتے ہیں۔

�ربrrrrrrrاب �ختیrrrrrrrار کی جrrrrrrrاگیر ضrrrrrrrبط کر

)۱۲۹( یrrrrrا غم ز�وں سrrrrrے نعrrrrrرہ پیکrrrrrار چھین لے

آ�ر�ئی میں �رباب قلم �پنے قلم کی حrرمت سrے بے نیrاز حکrومت کی مrدح سrر�ئی �ور حاشrیہ

مصروف ہیں تا کہ روپیہ پیسہ �ور �یگر مر�عات حاصل کر سکیں۔ �ن کا قلم حق گوئی سے محروم ہrrو

چکا ہے۔ �س صورتحال پر خد� سے مستفسر ہیں۔

خrrد� یہrrاں کے خrrد�وں کrrا حشrrر کیrrا ہوگrrا ؟

مrrرے وطن کی فضrrاوں کrrا حشrrر کیrrا ہوگrrا ؟

��یب بیچ رہے ہیں متrrrrrrrrrrrاع �یrrrrrrrrrrrدہ و �ل

)۱۳۰( سrrrخنوروں کی نrrrو�وں کrrrا حشrrrر کیrrrا ہوگrrrا ؟

آ�شنا تھے۔ �نھrوں نے قلم سrے تلrrو�ر کrا کrام لیrا �ور �ربrاب �ختیrار، شورش قلم کی طاقت سے

���روں �ور �فر�� پر گہری چوٹ کی �ور خد� سے �عاگو ہیں کہ �ن کا قلم �رباب �قتد�ر کا قصیدہ خو�ں

نہ ہو۔

زور بیrrrrrrrrrrاں و قrrrrrrrrrrوت �ظہrrrrrrrrrrار چھین لے

مجھ سrrے مrrرے خrrد� مrrرے �فکrrار چھین لے

میں �ور پڑھrrrrrrrوں قصrrrrrrrیدہ �ربrrrrrrrاب �قتrrrrrrrد�ر

Page 367: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

353

)۱۳۱( مrrrrrیرے قلم سrrrrrے جrrrrrر�ت رفتrrrrrار چھین لے

وقتی فائدے ، �نیاوی مrال و �ولت کے حصrول کے لrیے لrوگ �پنrا �یمrان بھی بیچ �یrتے ہیں

�ور صاحب �قتد�ر لوگوں کے تلوے چاٹتے ہیں۔ �پنے نفس کی تسکین کے لrrیے ظrrرف کrrا سrrو� �کrrرتے

ہیں۔

�س رہنما سے مانrrگ نہ �س رہنمrrا سrrے مانگ

شورش جو مانگنا ہے وہ �پنے خrrد� سrrے مانگ

رت خد�ونrrrrrد ذو�لجلال مشrrrrrکل کشrrrrrا ہے ذ�

)۱۳۲( کیrrا مانگتrrا ہے غrrیر سrrے مشrrکل کشrrا سrrے

مانگ

شورش کے عزم میں پختگی، حوصلہ میں بلندی �ور ہمت میں �ستو�ری قابrل �یrد ہے۔ چrrونکہ

�ن کے پیش نظrrر �عrrوت عrrام ہے �س لrrیے وہ ہrrر قلب پrrر یہی رنrrگ �یکھنrrا چrrاہتے ہیں۔ وہ �پrrنے �لاپے

رز وجو� کا تر�نہ بنانے کے خو�ہاں ہیں۔ قوم کے نوجو�نوں کے لیے �عrrا گrrو ہوئے گیتوں کو ہر فر� کے سا

ہیں۔

مrrrرے خrrrد� مrrrری �ھrrrرتی کے نوجو�نrrrوں میں

)۱۳۳( مrrrrrری �عrrrrrا ہے مrrrrrرے ہم خیrrrrrال پیrrrrrد� کر

شورش نوجو�نوں کو �عوت �یrrتے ہیں کہ مشrکلات سrrے نہ گھrrبر�و ر�ہ سrrعی و جہrrد میں جrrو

آ�ئیں �نھیں صبر و �ستقامت سے بر��شت کrrریں۔ شrrورش کrrا پیغrrام حrrد �رجہ تکلیفیں �ور مصیبتیں پیش

موثر �ور �لاویز ہے کیونکہ �نھوں نے وعظ و نصیحت کی بجائے �یک عملی خاکہ پیش کیا ہے �ور �عrrا

کرتے ہیں کہ نوجو�ن �پنے جوہر کوپہچانیں �ور �سے �رخشاں رکھنے کے لیے کوشاں رہیں۔

شورش نے حالی، �قبال �ور ظفر علی خان کی رو�یت میں بہت �چھی نعrrتیں بھی لکھی ہیں۔

پپ کی ذ�ت سے محبت، عقیrدت ہمrارے �یمrان کrا جrزو ہے �ور آ� پل کا موثر پیر�یہ ہے۔ نعت عشق رسو

پ کی تعریف و ثنا بڑے نصیب کی بات ہے۔ شورش نعت کی تrrرغیب کے متعلrrق لکھrrتے رر کائنات سرو

Page 368: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

354

ہیں:

آ�رزو کے ’’�س عنو�ن سے جrrو کچھ لکھrrا روح کی تحریrrک پrrر لکھrrا �ور �س

ساتھ لکھا ہے کہ �نھی کی رحمۃ �للعالمینی کے سہارے یہ شب وروز بسر ہو

پد رحمۃ للعrrrrالمین بحمrrrrد �للہ کہ �ن �و rrrrالمین �ور محمrrrrرہے ہیں �للہ رب �لع

آ�سrتانے پrrر جھکrنے کی حrrاجت نہیں رہrتی آ�سrتانوں کے بعrد کسrی تیسrرے

(۱۳۴ہے۔” )

حالی نے نعت میں عصر ی مسائل سمو کر ملت کے حق میں �ستغاثہ پیش کrrرنے کی طrrرح

پپ کی �ستگیری کی تمنا کی ہے۔ شrrورش نے �س رو�یت کrrو آ� ڈ�لی۔ �قبال �ور ظفر علی خان نے بھی

آ�گے بڑھایا �ور �مت مسلمہ کی سیاسی وسماجی �بتری �ینی �ور �خلاقی �قد�ر کی کمی، تہrrذیبی زو�ل

پر سے عنایات و �کر�م کی �عا کرتے ہیں۔ ، سیاسی و �قتصا�ی شکست کا �ظہار کرکے حضو

�یکھ تrrrrrیری �مت کی نبضrrrrrیں ڈوب چکی ہیں

ڈوب رہی ہیں

�ھیرے �ھیرے مrrدھم مrrدھم صrrلی �للہ علیrrک و

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrلم

آ�قا �رض و سrrما ہیں زخمی آ�قا �ے سب کے �ے

زخمی

)۱۳۵( �ن زخمrrوں پہ مrrرہم مrrرہم صrrلی �للہ علیrrک وسrrلم

پہ ہمrrrrrاری عrrrrrاجزی کی لاج رکھ یrrrrrا رسrrrrrول �لل

)۱۳۶( ہم گنہگrrrrاروں پہ �پrrrrنی رحمتrrrrوں کrrrrا تrrrrاج رکھ

د�عrا کے بعrrد د�عا �نسان کے �یمان کو مضبوط �ور �س کے �ر��وں کrو پختگی عطrا کrrرتی ہے

آ�ز�� ہو جاتا ہے۔ آ�لام �ور خدشات کے تفکر سے �نسان �نیاوی مصائب و

شrورش ہrو کrرم �ن کrا تrو پھrر خrوف نہیں ہے

Page 369: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

355

)۱۳۷( د�عrrrrrا کrrrrrرتے رہیں گے پت میں رر رسrrrrrال �ربrrrrrا

پت میں جہاں �مت مسلمہ کے زخموں پر مرہم کی �سrتدعا کی ہے وہrاں �پrنی ذ�ت شورش نے �ربار رسال

پپ آ� پا کrا فیضrان نظrر بrڑے نصrیب کی بrات ہے۔ �عrاگو ہیں کہ rکے لیے بھی فیض کے متمنی ہیں۔ ساقی بطح

آ�ئے۔ کی چوکھٹ میسر

پم رہ �م یہ �عrrrrrrrrrrrrا ہے مrrrrrrrrrrrrیری �ے شrrrrrrrrrrrrا

پپ کی چrrrrrrrrوکھٹ پہ ہrrrrrrrrو مrrrrrrrrیر� قیrrrrrrrrام آ�

پپ کے نrrrrrrrrrrاموس پر آ� کٹ مrrrrrrrrrrروں گrrrrrrrrrrا

)۱۳۸( جی رہrrrrrrrrrrا ہrrrrrrrrrrوں �س لrrrrrrrrrrیے بrrrrrrrrrrالالتز�م

آ�ہنrگ �ن کی شورش �سلام پسند شاعر تھے۔ �سلامی بنیا�ی �قد�ر کی بدولت پر �مید نشrاطیہ

شاعری میں نمایrrاں ہے۔ �نھیں یقین ہے کہ سrب سrrے برتrrر ذ�ت �ن کے سrاتھ ہے۔ وہ ہrrر وقت �س کی

بارگاہ میں صد� بلند کرتے رہیں گے �ور ہر حrrالت میں �سrrلام کی سrrربلندی �س کے پrrرچم کے تقrrدس

پم سrے عہrد پل خrrد� سrrے عہrrد‘‘ میں �نھrوں نے مrrیر� م کے لیے �پنی جان تک لڑ� �یں گے۔ نظم ’’رسrو

کیا ہے کہ وہ �س خطہ پاک کو جو �سلام کا قلعہ ہے ہر فتنہ سے پاک کر �یں گے۔

آ�نے و�لی تمام شورش جذب �روں �ورذوق جنون کے طلب گار ہیں تاکہ �سلام کے ر�ستے میں

تر باطل قوتوں کو زیر و زبر کر سکیں۔

�عrrا ہے مہrrر عrrالم تrrاب کی تنrrویر ہrrو جrrاوں

�عا ہے گم شدہ �سلاف کی تصویر ہrrو جrrاوں

�عrrا ہے �س فضrrا میں نعrrرہ تکبrrیر ہrrو جrrاوں

رر کی شمشrrrیر ہrrrو جrrrاوں �عrrrا ہے حیrrrدر کrrrر�

)۱۳۹( کrrrرم تrrrیر� کrrrرم تrrrیر� کrrrرم یہ عہrrrد کرتrrrا ہrrrوں

لی پر �یمان �طمینان قلب کا باعث ہے �ور یہی �طمینrrان خrrو� ��ری �ور عrrزت نفس کrrو �للہ تعال

تقویت �یتا ہے۔ �سباب �نیا کی بجائے �للہ کا ��من تھام لیrنے ہی میں ہمrrاری نجrات ہے۔ �للہ کی یrrا�

Page 370: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

356

�نسان میں توکل �ور بر��شت کے جذبات کrrو تحریrrک �یrrتی ہے �ور یہی توکrrل �سrrتغنا پیrrد� کرتrrا ہے �ور

یوں تمام شکوک و شبہات رفع ہو جاتے ہیں۔ شورش نے �پنی شاعری میں جrrا بجrrا خrrد� کی �ی ہrrوئی

نعمتوں کا �عتر�ف کیا ہے۔ �ور �نعامات �یز�ی پر فخر کا �ظہار کیا ہے کہ �س ذ�ت کی نسبت �ور �س

سے تعلق نے مجھ ذرہ حقیر کو رخشندہ کر �یا۔

رہ قrrrrrدس سrrrrrے بخشrrrrrا گیrrrrrا مجھے �س بارگrrrrrا

رق سrrrrrrrrلیم ، طبrrrrrrrrع رسrrrrrrrrا ، قلب �ر� مند ذو

یہ �س لrrrrrیے کہ �یrrrrrک خrrrrrد� پrrrrrر ہے �عتقrrrrrا�

)۱۴۰( رت لا شریک کی چrrوکھٹ ہے سrrو� مند جس ذ�

کrrرم �یسrrا کیrrا �ے مالrrک کrrون و مکrrاں تrrونے

)۱۴۱( آ�سماں تrrونے رش ہفت کہ ہم پر سہل کر �ی گر�

شrrrrورش مrrrrرے ��من میں نہیں کrrrrوئی پrrrrونجی

)۱۴۲( رحمت ہے مrrrrrrrrرے حrrrrrrrrال پہ �للہ کی �ہ چند

شrrورش نے �پrrنی پسrrندیدہ شخصrrیات کrrو خrrر�ج تحسrrین پیش کrrرنے کے لrrیے کrrئی نظمیں

لکھیں۔ �قبrrال، قائrrد�عظم، حمیrrدنظامی، مولانrrا ظفrrر علی خrrان ، �حسrrان ��نش �ور �یگrrر سیاسrrی

شخصیات کو موضوع قلم بنایا۔ �ن شخصیات کے کارناموں کا �عتر�ف کرتے ہوئے �ن کے لیے �عا گو

ہیں کہ خد� �ن پر �پنی خاص رحمتیں نازل فرمائے۔ ظفر علی خا ن کے لیے �عا کرتے ہیں۔

شrrrورش ظفrrrر علی پہ خrrrد� کی ہrrrوں رحمrrrتیں

)۱۴۳( وہ �س مہیب ر�ت میں سrrrrrrrrrrrrrrrrrrحر ہلال تھا

ا� �ن کے �شrrعار پrrر �صrrلاح بھی �ی۔ �س �حسان ��نش نے شورش کو سکول میںپڑھایا �ور �بتrrد

لیے �ن کا ذکر ہر جگہ شورش بڑے �حتر�م سے کرتے ہیں �ور �عا گو ہیں:

�یrrک ��نش کrrو خrrد� شrrا��ں و فرحrrاں رکھے

Page 371: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

357

)۱۴۴( �ب کrrrrوئی �س کے سrrrrو� قrrrrافلہ سrrrrالار نہیں

د�عاوں کے تحائف بھیجے ہیں۔ رفیقان قلم کے لیے عہد پر

رق عام سے ہو مختلrrف شrrورش مری عیدی مذ�

)۱۴۵( رن قلم کو ڈٹ کر لڑنے کی �عrrا بھیجrrوں رفیقا

شورش نے ملک میں �سلام کے مفا� �ور �مت مسلمہ کی بحالی کے لیے عملی کاوشrrوں کے

رہ قدس سے �پنے ر�بطے کو بحال رکھا۔ یہ وہ تعلق ہے جس کے بغیر کوئی مقصد پrrایہ ساتھ ساتھ بارگا

تکمیل تک نہیں پہنچ پاتا۔

آ�خrrری رو میں آ�رزو ہے عمrrر کی �س بس �تنی

)۱۴۶( پر لکھrrوں rrرت خیر �لبش خد� توفیق �ے میں سیر

شورش کی شاعری �سلامی تصrrور�ت کrا پrrر تrrو ہے �نھrrوں نے �پrrنی فکrrر کrrو مrrذہب کے سrrاتھ

جوڑے رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ حالات کی ستمگری کے باوجو� �ن کے پائے �ستقلال میں لغrrزش نہیں

آ�ئی �ور پrrورے یقین کے سrrاتھ وہ مضrrبوطی سrrے �پrrنے مقصrrد کے لrrیے ڈٹے رہے �ور باطrrل قوتrrوں کے

سامنے سرنگوں نہیں ہوئے۔

ر ) ء(۱۹۷۷۔ء۱۹۱۷ہجعفر طاوصہ مrrذہبی جعفrrر طrاہر جدیrrد شrrعر� میں منفrrر� مقrrام رکھrrتے ہیں۔ �ن کی شrrاعری کrا بیشrrتر ح

صلى الله عليه وسلم �ور �ہrrل بیت محمدصلى الله عليه وسلمشاعری پر مشتمل ہے۔ مذہبی شاعری کا مرکrrز و محrrور محمدہیں �ور �ن سے محبت کا �ظہار �ن کے قصائد �ور سلام میں نمایاں ہے۔

جعفrrrر طrrrاہر کی �س محبت کrrrا رشrrrتہ جب قصrrrائد میں عیrrrاں ہوتrrrا ہے تrrrو شrrrعری مجمrrrوعہ

لی کی ذ�ت سے جڑ� ہrrو� معلrrوم ہوتrrا ہے۔ ’’سلسبیل‘‘ کے پہلے حمدیہ قصیدہ میں �ن کا رشتہ خد� تعال

لی کی بڑ�ئی ، عظمت �ور وحد�نیت کا �قر�ر کrrرتے ہیں �ور �نتہrrائی عrrاجزی کے سrrاتھ خrrو� کrrو �للہ تعال

خد� کے �لطاف و کرم کا سز�و�ر سمجھتے ہیں۔ �عا کرتے ہیں۔

رر فrrrrrرو مrrrrrایہ کrrrrrو ہمrrrrrدوش ہمrrrrrا کر �ن مrrrrrو

Page 372: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

358

بے بrrال و پrrری چشrrم کrrرم کی ہے طلب گrrار

آ�ہrrrrrrrrrوئے صrrrrrrrrrحر�ئے ہrrrrrrrrrنر زخمی تنہا میں

)۱۴۷( ہrrrrrوں مrrrrrرہم �لطrrrrrاف و مrrrrrد�و� کrrrrrا سrrrrrز�و�ر

کیصلى الله عليه وسلمجعفر طrاہر کی نعتrوں میں بھی �عrrائیہ �شrعار کrrثرت سrrے ملrrتے ہیں نrrبی کrrریم

ذ�ت کے وسیلے سے سوز یقین، ذوق وفا �ور قلب تپاں کے خو�ہش مند ہیں۔

رس زیrrrrrاں �ے مrrrrrولا تrrrrrو ہمیں �ولت �حسrrrrrا

رز یقین ذوق وفrrrrrrا قلب تپrrrrrrاں �ے �ے سrrrrrrو

رہ جrrrائے زمrrrانے میں غلامrrrوں کی تrrrرے لاج

)۱۴۸( �ے صاحب معر�ج

جعفرطrrاہر کی �عrrائیہ نظمrrوں میں قrrومی شrrعور جھلکتrrا ہے۔ شrrاعری، وطن �ور �ہrrل وطن کی

آ�و�ز روح کی گہر�ئیrوں تrک �تrrرتی محسrوس خوشrحالی �ور کrامر�نی کے لrیے �عrrا گrو ہوتrrا ہے �س کی

ہوتی ہے۔ مثال �یکھیے۔

رم غریبrrrاں کی روئے یrrrار کی خrrrیر چrrrر�غ شrrrا

لہی خrrrrrrrانہ �رویش ہrrrrrrrر �یrrrrrrrار کی خrrrrrrrیر �ل

چمن چمن میں یrrrونہی شrrبنمیں برسrrتی رہیں

)۱۴۹( آ�بشrrrار کی خrrrیر سrrrحاب نrrrور ، سrrrتاروں کے

ء �ور۱۹۶۵جعفrrrر طrrrاہر کی نظمیں قrrrومی شrrrاعری کrrrا �یrrrک �ہم بrrrاب ہیں۔ �کrrrثر نظمیں

ء کی جنگوں کے و�قعات کو پیش کرتی ہیں۔ کبھی تrrو جنrrگ کے منrrاظر پیش کrrرتے ہیں �ور۱۹۷۱

آ�تے ہیں �ور کسrrی نظم میں �سrrیر ہrrونے و�لے کبھی شrrہید ہrrونے و�لے مسrrلمانوں کے لrrیے �عrrا گrrو نظrrر

مسلمانوں کے لیے بے چین �ور �ن کی و�پسی کے لیے �عا گو ہیں۔

جعفر طاہر �گرچہ خو� بھی سپاہی تھے �ور مید�ن جنگ میں �شمنوں سے مقrrابلہ بھی تھrrا �س

وصہ ہیں۔ لیے یہ بر�ہ ر�ست تجربات �ن کی �عاوں کابطور خاص ح

Page 373: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

359

ء(۲۰۰۱۔ء۱۹۱۹قتیل شفائی ) قتیل شفائی عصری ��ب کی �ہم شخصیت ہیں۔ مروجہ �صناف شاعری کے حو�لے سے �یrrک

ممتاز �ور منفر� مقام کے حامل ہیں ۔ �ن کی شاعری �ور فن تخلیق کی بنیا� محسوسات �ور مشrrاہد�ت

پر ہے۔ �نھوں نے �پنے فن کو تخلیقی قوتوں سے �عتما� بخشا ہے۔ بقول �حمد ندیم قاسمی:

’’قتیrrل شrrفائی ہمrrارے �ن لکھrrنے و�لrrوں میں سrrے ہیں جنھrrون نے ��ب کrrو

زندگی بنایا ہے یہ �ن کے لیے رفع �لوقتی کrrوئی چrrیز نہیں وہ �پنrrا �یrrک فلسrrفہ

زندگی �ور �ند�ز نظر رکھتے ہیں جس کی بنیا� �نسان �وسrrتی پrrر ہے �س بrrاب

(۱۵۰میں �ن کا ثبات قابل ��� ہے۔” )

قتیل کی شاعری وطن سے محبت، مذہبی فلسفہ کا �حتر�م �ور �سلامی تہrrذیب و ثقrrافت کی

حفاظت �ور عالمی �من کی ترجمان ہے۔ �نسان �وستی �ن کی نظم کی �سrrاس ہے۔ وہ زمین پrrر بسrrنے

و�لوں کے لیے پر وقار زندگی کے خو�ہاں ہیں۔ خد� کی زمین پر محبتrوں کی �جrrارہ ��ری کے لrrیے �عrrا

کرتے ہیں۔

دھلا کھلا ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو یہ جہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاں ک

�ھلا �ھلا سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrماج ہو

تrrrrrrrrrrrrrrrrrrری زمیں پrrrrrrrrrrrrrrrrrrر �ے خrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�

)۱۵۱( محبتrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوں کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا ر�ج ہو

�نسانیت سے وفا��ری، و�بسrتگی �نھیں سrطحی سrرحدوں سrے بے نیrاز کrر �یrتی ہے �ور یہیں

آ�سو�گی کے لیے �عا گو ہیں۔ سے محبت کا پیغام تمام تر �نیا میں پھیل جاتا ہے۔ ہمہ گیر

کسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrی وطن میں بھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوک کا

رہے نہ کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوئی مسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrئلہ

نگrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر نگrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر ، ڈگrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر ڈگر

Page 374: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

360

�نrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاج ہی �نrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاج ہو

رکھیں نہ �ل میں بrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیر ہم

سrrrrrrrrrrrrrrبھی کی چrrrrrrrrrrrrrrاہیں خrrrrrrrrrrrrrrیر ہم

آ�ن ہو سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrبھی کی �یrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrک

)۱۵۲( سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrبھی کی �یrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrک لاج ہو

قتیل کی شاعری کے موضوعات وسیع �ور متنوع �ور زنrrدگی کے بrrارے میں نقطہ نظrrر صrrحت

مند ، متو�زن �ور پر �مید ہے۔ �س �مید کی جھلک �عائیہ لب و لہجہ کی صورت میں مختلrrف نظمrrوں

میں �کھrrائی �یrrتی ہے۔ قتیrrل نے ذ�تی �عrrائیں بھی کی ہیں �ور سrrماجی بھی۔ �ن �عrrاوں میں کہیں

�ستفہامیہ �ند�ز ہے �ور کہیں شکوہ و شکایت۔

اا ماں کی �عا �نسان کے گrrر� �یrrک حصrrار قrrائم �عا تحفظ کا �حساس �لاتی ہے �ور خصوص

کر �یتی ہے۔ قتیل کو بھی �س حصار کی مضبوطی کا ��ر�ک تھا۔

)۱۵۳(آ�یا جrrونہی مجھ پrrر جھپٹrrنے کوئی خطرہ قتیل

کو

مجھے �پنے پروں میں لے لیrrا مrrاں کی �عrrاوں

نے

آ�تے ہیں جن کrrا لب و لہجہ رجrrائیہ ہے قتیل �یسے رومان پسند شاعر کے حrrو�لے سrے سrامنے

آ�لام یrrا کrرب کrا �ظہrار نہیں ہے �ن کی شrاعری کrا مطrالعہ طrرب، خوشrی، �ن کے ہrاں رو�یrتی غم و

فrrرحت، تروتrrازگی �ور شrrا��بی کrrا �حسrrاس �لاتrrا ہے۔ خیrrال کے ��ءروں میں وصrrل کی سرشrrاری کی

کیفیت کے �و�م کے لیے �عا گو ہیں۔

�س کے نام پہ �پنی ساری عمر گز�ری

میری عقیدت �ور �س کی �ن چھوئی محبت سد� جئے

طrrrrrrrrrrrاری ہے جrrrrrrrrrrrو ہم �ونrrrrrrrrrrrوں پر

Page 375: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

361

)۱۵۴( وہ کیفیت سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد� جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrئے

نظم ’’�عا‘‘ میں نئی نویلی �لہن، موسrrم کی نیرنگیrrاں ، چانrrدنی ر�تیں ، بچھrrڑے ہrrووں کے

ملنے کی خوشیاں یہ سب عنو�نات گیت کاخام ہو�� ہیں۔ قتیل خوبصrورت منrاظر �ور گیتrوں کے ہمیشrہ

قائم و ��ئم رہنے کے لیے �عا کرتے ہیں۔

نقrrrrrرئی جھrrrrrانجھوں کی جھنن جھنن جھنن �و�ھ سrrrrے پrrrrrاوں کrrrrrو

گدگrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�تی رہے

گنگنrrrاتی رہیں کrrrانچ کی چوڑیrrrاں ، ہrrrر کلائی نrrrئے گیت گrrrاتی رہے )۱۵۵( ہر جو�نی سد� مسrrکر�تی رہے

قتیل کی �بتد�ئی شاعری رومانوی طرز فکر �ور جذبوں کی ترجمrrان ہے �ور جrrوں جrrوں �س کی

آ�گے بڑھتی ہے تو ں توں زندگی کے �لم ناک تضا��ت ، رویے �س فکر مختلف مر�حل طے کرتی ہوئی

آ�رزووں �ور �فلاس و غrrربت میں کے سrrامنے بے نقrrاب ہrrوتے گrrئے۔ �زلی �کھrrوں، محرومیrrوں، شکسrrت

سانس لیتے ہوئے �نسانوں نے �ن کے �حساسات کو جھنجھrrوڑ�۔ یہیں سrrے �ن کی شrrاعری میں ���سrrی

آ�ئے۔ سنگین طبقاتی مسrrائل، سrrماجی عrrدم �طمینrrان �ور سیاسrrی تحریکrrوں �ور �حتجاج کے عناصر �ر

کا قتیل کو گہر� شعور تھا۔ �یک تلخ سو�ل میں خد� کو �ستفہامیہ �ند�ز میں مخاطب کرتے ہیں۔

)۱۵۶(ہrrر فrrرقہ یہrrاں �وسrrرے فرقrrوں کrrا ہے �شrrمن

میں کون سے فrrرقے میں رہrrوں �ے مrrرے مrrولا

آ�و�ز بلنrrد کrrرتے ہیں �ور �ن بد عنو�نیوں ،بے �نصافیوں ،محرومیrrوں �ور جrrبر و تشrrد� کے خلاف

سے تحفظ کے لیے خد� سے �عا گو ہیں۔ مثال �یکھیے۔

)۱۵۷(ضرورت منrد بنrدوں پrر جrrو کrرتے ہیں خrد�ئی

زمیں کے �ن خد�وں سrے خrrد� محفrrوظ رکھے

آ�و�ز بلند کrرتے ہیں �ور عتrrاب کrrا نشrrانہ بنrنے پrrر خrrد� سrے معrrافی فرسو�ہ رو�جوں کے خلاف

کے طلبگار ہیں۔

Page 376: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

362

)۱۵۸(

آ�نکھrrrrوں سrrrrے �ٹھrrrrاوں گrrrrا غلاف آ�ئنrrrrدہ نہ

کrrrrrر �ے یہ خطrrrrrا �ے مrrrrrرے �للہ معrrrrrاف

ر�ک زخم رمرے مrrrrrrrrrrاتھے پہ تrrrrrrrrrrازہ یہ �یکھ

بrrrrولا ہrrrrوں میں فرسrrrrو�ہ رو�جrrrrوں کے خلاف

قتیل شاعر رنگین مز�ج ہیں مگر زندگی کی تلخ حقیقتیں ہمیشrrہ �س کے روبrrرو رہrrتی ہیں۔ �ن

کی نظمیں جانrrد�ر منفrrر� مگrrر �ن میں طrrنز �ور تلخی پrrائی جrrاتی ہے۔ �ن کے لہجے میں مٹھrrاس �ور

کاٹ �ونوں موجو� ہیں۔ حاجیوں کے لیے �عا کرتے ہیں۔ مثال �یکھیے۔

)۱۵۹(

یrrrrا رب مrrrrری �عrrrrا ہے یہ حجrrrrاج کے لrrrrیے

جتrrrنے گنrrrاہ �ن کے ہیں سrrrارے معrrrاف ہrrrوں

حrrrrrrrاجی بلیکے یہrrrrrrrاں پہلے بھی ہیں بہت

حrrrrrاجی وہ بھیج �ب کے جrrrrrو �ل کے بھی

صrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاف ہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوں

قطعہ بعنو�ن ’’�عائے مالدیپ‘‘ �نتہائی معنی خیز ہے۔

)۱۶۰(

آ�مrrrrدن آ�خrrrrر بrrrrڑھے گی �نہی فی کس کس طrrrrرح

یrrrا خrrrد� �پrrrنے سrrrمندر میں نہ مrrrوتی ہیں نہ سrrrیپ

ہم تrrrrرے بنrrrrدے ہیں �ور رہrrrrتے ہیں پاکسrrrrتان میں

کrrر عطrrا ہم کrrو بھی تھrrوڑے سrrے جز�ئrrر مالrrدیپ

�ہلیہ محترمہ کے سیدھی ر�ہ پر چلنے کے لیے �عا گو ہیں۔

آ�نکھrrrrrrrrوں میں �کrrrrrrrrثر خrrrrrrrrون آ�ئے تrrrrrrrrری �تrrrrrrrrر

آ�ئے ٹیلی فrrrrrون جب کrrrrrوئی کسrrrrrی خrrrrrاتون کrrrrrا

مجھے کیrrrrوں �ب بھی ٹrrrrیڑھی ر�ہ پrrrrر چلتrrrrا ہrrrrو�

Page 377: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

363

محسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوس کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرتی ہے

)۱۶۱( مrrrrrrری بیrrrrrrوی تجھے �للہ سrrrrrrیدھی ر�ہ �کھrrrrrrائے

قتیل کی نظم نگاری کے حو�لے سے �شفاق �حمد کی ر�ئے نہایت �ہم ہے۔لکھتے ہیں:

اا ہر نظم �یک مکrrالمہ یrrا خrrو� کلامی ہے یrrا حrrدیث نفس ہے ’’قتیل کی تقریب

چاہے وہ کسrrی �وسrrرے کے قائrrل کrrرنے کے لrrیے کrrرے یrrا �پrrنے �نrrدر سrrوئے

(۱۶۲ہوئے �رندوں کو گہری نیند سلانے کے لیے �نھیں کہانی سنائے ۔” )

قتیل شفائی کی ذ�تی �عاوں میں نظم ’’سrrناٹا‘‘ �نتہrrائی �ہم ہے جrrو �نھrrوں نے �پrrنی بیrrٹی کے

سماعت سے محروم ہونے پر لکھی۔

بیrٹی کے محrروم سrماعت ہrrونے پrر جس تکلیrف �ور کrرب سrے قتیrل گrزرے �س کیفیت کrو

وصہ، شrrکایت، نار�ضrrگی کی ملی جلی آاسrrانی محسrrوس کیrrا جrrا سrrکتا ہے۔ غم، کrrرب ، �کھ، غ ب

کیفیات سے بھرپور یہ نظم خد� کے حضور �حتجاج کا رنگ لیے ہrrوئے ہیں۔ قتیrrل خrrد� کی عظمت ،

�س کی یکتائی �ور سطوت کا �عتر�ض کرتے ہیں۔

جن پہ تکیہ تھrrrrا وہ بے کrrrrار مسrrrrیحا نکلے

�ب تو خوش ہrrوگی تrrری سrrطوت یکتrrائی بھی

تrrو نے �ے �ی ہے جسrrے مrrیرے گنrrاہوں کی

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrز�

�س پہ روتی ہے مrrrrری روح کی گہrrrrر�ئی بھی

)۱۶۳(تrrrو �گrrrر �س کrrrو سrrrماعت نہیں لوٹrrrا سrrrکتا

چھین لے مجھ سrrے مrrری قrrوت گویrrائی بھی

آ�رزووں کو پھلتا پھولتا �یکھیں۔ قتیل �نہی ذ�ت کے لیے �یسی زندگی چاہتے ہیں جس میں

)۱۶۴(�ے خد� �ک �یسی تو مجھ کو زندگانی �ے

جrrrrو مrrrrرے �ر��وں کrrrrو عمrrrrر جrrrrاو��نی �ے

Page 378: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

364

قتیل کے لہجے میں �نفر��یت ہے ۔ یہ جد� گانہ لہجہ مختلف موضوعات میں رنگ بھرتا چلا

جاتا ہے۔ �ن کی �نفر��یت فکری و فنی ہر �و حو�لوں سے نمایrrاں ہے یہی وجہ ہے کہ �عrrائیہ �نrrد�ز کی

حامل نظموں کا بھی �یک خاص �ند�ز ہے۔

ء(۱۹۲۱حافظ لدھیانوی ) حافظ لدھیانوی بلند معیار شاعر �ور مو�ب سلیقہ منrد نعت گrو تھے۔ و�لrد ماجrد جیrد حافrظ

لی ذوق بھی رکھrrتے تھے۔ حافrrظ نہrrایت متقی �ور شrrب بیrrد�ر بrrزرگ تھے۔ وہ شrrعر و سrrخن کrrا �عل

لدھیانوی نے �ن سے تیرہ سال کی عمر میں کلام پاک حفrrظ کیrا۔ مrrذہبی گھrrر�نے میں �ن کی تrrربیت

ہوئی �ور �س تربیت کا ہی کمال تھا کہ غزل گوئی میں ��� و تحسین وصول کرتے ہوئے شاعری کrrا رخ

پب کی مدح و ثنا کی طرف مڑ گیا۔ آا رسالت م

رت مصrrطفی کی توفیrrق �رز�نیصلى الله عليه وسلم’’�ے کریم! رب میرے قلم کrrو مrrدح

آ� گrrئی ہے۔ فرما۔ خیالی محبوب کی توصیف کرتے کrrرتے بrrالوں میں سrrفیدی

وصے نے گھیر رکھا ہے آ�ر�ئی نے ذہن و خیال کو عمر کے �یک طویل ح مبالغہ

آ�لہ �ب میرے �فکrrار کوپrrاکیزگی �ور روح کrrو عشrrق رسrrول �للہ صrrلی �للہ علیہ و

آ�شنا کر �ے۔” ) (۱۶۵وسلم سے

آاب rrالت مrrد�عا مستجاب ہوئی �ور حافظ نے �پنے کلام میں جناب رس بارگاہ رب �لعزت میں یہ

کی ذ�ت �قدس سے عقیدت و محبت کrو بیrان کے مختلrrف سrانچوں میں ڈ�لا ہے۔ �ور ہrرصلى الله عليه وسلم

جذبے کو گویائی کا جوہر بخشا ہے۔

د�عا سے حافظ لدھیانوی کو �یک خاص نسبت ہے چنانچہ �ن کی نظموں کے عنو�نات �یکھ

آ�رزووں کی کrrر بھی �نrrد�زہ لگایrrا جrrا سrrکتا ہے کہ �نھrrوں نے کس کrrثرت کے سrrاتھ �پrrنی �منگrrوں �ور

تکمیل کے لیے �ر خد�وندی پر �ستک �ی ہے۔ مثال �یکھیے۔

حrrrrrاجت رو� نہیں ہے کrrrrrوئی بھی تrrrrrرے سrrrrrو�

رر کrrrrrrrrrرم پہ ہی مrrrrrrrrrیری نrrrrrrrrrو� رہے تrrrrrrrrrیرے �

Page 379: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

365

)۱۶۶(لی ہrrrrو مrrrrیری نگrrrrاہوں کی روشrrrrنی �م �لقrrrrر

صrrrrبح و مسrrrrا لبrrrrوں پہ یہی �ک �عrrrrا رہے

خد� کی ذ�ت �لوں کو �طمینrrان بخشrrتی ہے ۔ رنج و �لم سrrے نجrrات �لاتی ہے ۔ غم جانrrاں

�ور غم روزگار سے مرجھائےہوئے �ل �سی ذ�ت و�لاصفات کے ذکر کے سہارے سکون پاتے ہیں۔

مrrیرے �شrrکوں کی �عrrاوں کrrو �ثrrر �ے یrrا رب

قلب مضrrrrطر ہrrrrو عطrrrrا �یrrrrدہ تrrrrر �ے یrrrrا رب

)۱۶۷(حمrrد ہrrو تrrیری رگ جrrاں کے لrrیے مrrوجہ نrrور

�پنے ہونے کی مجھے �یسی خبر �ے یrrا رب

آ�پ رہ عrrالی میں ہrrر صrاحب فن کrوصلى الله عليه وسلممحامد نبrویہ �یrrک بحrر بے کنrار ہے۔ کی بارگrrا

پی کی محبت کrrا جrrذبہ �ور تہی �ستی کا �حساس �ور �عتر�ف ہے۔ حافظ کے فکر و عمل کا جو ہر نب

رن خیrال کی معrر�ج عطrrا ہrrو تrا کہ �ن کی نعت rدحس ذوق �تباع ہے۔ وہ خد� سے �عا گو ہیں کہ �نھیں

اا کارنگ سب سے جد� رہے۔ مثل

ہrrrrrر لمحہ مrrrrrیری زیسrrrrrت کrrrrrا وقrrrrrف ثنrrrrrا رہے

لی رہے لب پrrrrrrrrrrrrrر مrrrrrrrrrrrrrد�م نغمہ صrrrrrrrrrrrrrل عل

)۱۶۸(رن خیrrrال کی rrrا مجھے حسrrrو عطrrrر�ج ہrrrمع

سrrارے جہrrاں سrے رنrrگ جrrد� نعت کrrا رہے

پن کی محبت میں فrrانی ہے۔ �س ذ�ت سrrے و�بسrrتگی �ور �س ذ�ت کے حافrrظ ختم �لمرسrrلی

پی کی محبت فکrrر عشق کی سرشاری �یسا نور ہے جو زندگی سے توہمات کو خاکستر کر �یتا ہے۔ نب

و نظر کی جلا بخشتی ہے۔ �عا ہے کہ �س نور سے سینہ روشن رہے۔

)۱۶۹(پر عطrrrrrrrا کrrrrrrrر �ے rrrrrrrیر �لبشrrrrrrrق خrrrrrrrعش

رن �ل کrrrrrrrrrو نrrrrrrrrrور سrrrrrrrrrے بھrrrrrrrrrر �ے ��م

�یک �ور مثال ۔

Page 380: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

366

)۱۷۰(پی تابنrrrدہ مrrrیرے �ل میں رہے عشrrrق مصrrrطف

رغ وفrrrrrrrا رہے روشrrrrrrrن تمrrrrrrrام عمrrrrrrrر چrrrrrrrر�

آ�ستانہ عالیہ پر حاضری کی تمنا تسلسل سے حافظ کی پپ کے آ� تجلیات حرم کی خو�ہش �ور

لی کے حضور پیش کرتے ہیں۔ نعت میں موجو� ہے۔ �سی خو�ہش کو �عا کے روپ میں باری تعال

)۱۷۱(پلی زینت مrrrrری نگrrrrاہ کی ہrrrrو شrrrrہر مصrrrrطف

ہrrر سrrال مجھ کrrو �س کی زیrrارت نصrrیب ہو

حافظ کی شrاعری ��خrل و خrrارج کے رجحانrات پیش کrرتی ہے۔ ��خلی کیفیrات کے سrاتھ

پہ کے روشrrن نقrrوش کے سrrاتھ خrrارجی حrrالات کrrا کrrرب مسلسrrل بھی �نھیں �ر پیش تھrrا۔ سrrیرت طیب

اا رب زمانہ ، �حو�ل ملت کا �ظہار بھی کرتے ہیں۔ مثل آ�شو ساتھ ساتھ

ملت بیضrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا پہ �ک �فتrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا� ہے

ہrrrrrrrrrrrrر کrrrrrrrrrrrrوئی �لگrrrrrrrrrrrrیر ہے ناشrrrrrrrrrrrrا� ہے

خطہ جنت نشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاں بربrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا� ہے

)۱۷۲(دسنا فتح و نصrrrrrrrrرت کrrrrrrrrا �سrrrrrrrrے مrrrrrrrrژ�ہ

�ے خrrrrrrد� مrrrrrrیرے خrrrrrrد� مrrrrrrیرے خrrrrrrد�

تفیم ہندوستان پر �پنے وطن کی سلامتی کے لیے �عا گو ہیں۔

)۱۷۳(آ�بrrrrrrا� مrrrrrrرے وطن کی بہrrrrrrاریں سrrrrrrد� رہیں

ہrrر �یrrک پھrrول شrrگفتہ ہے �نجمن کی طrrرح

آ�ن پrrrڑ� �س کیفیت میں بھی خrrrد� سrrrے معrrrافی کے۱۹۷۱ ء میں جب وطن پrrrر کrrrڑ� وقت

طلبگار ہیں �ور قوم کے لیے �عا کرتے ہیں۔

)۱۷۴(مrrrrrrrrrrrری روح کrrrrrrrrrrrو تrrrrrrrrrrrازگی بخش �ے

مrrrrrrrrری قrrrrrrrrوم کrrrrrrrrو زنrrrrrrrrدگی بخش �ے

آ�بrrرو �ور سrrلامتی وطن میں بسrrنے آ�ئینہ ��ر ہے۔ �س کی رفعت پrrرچم وطن کی سrrر بلنrrدی کrrا

Page 381: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

367

و�ے ہر شخص کو عزیز ہوتی ہے۔ یہی پرچم ہے جس کی سrrر بلنrrدی کے لrrیے جrrان کے نrrذر�نے سrrے

بھی گریز نہیں کیا جاتا۔ حفیظ وطن کے پرچم کی سر بلندی کے خو�ہاں ہیں۔

)۱۷۵(لہی ہے یہ پrrrrرچم �بrrrrر رحمت سrrrrایہ لطrrrrف �ل

ہمrrارے عظمت و �قبrrال کی زنrrدہ گrrو�ہی ہے

پہ rrدح شrrوئے ہیں۔ مrrیے ہrrذب کrrدر جrنے �نrrحافظ نعت میں فنی ریاضت، قا�ر �لکلامی کو �پ

خوبrrاں کے وسrrیلہ �ظہrrار کrrو �پrrنے �ر� کrrا �رمrrاں جrrانتے ہیں۔ وہ بrrر ملا �عrrتر�ف کrrرتے ہیں کہ �ن کی

آ�ساں ہوئی ہے۔ پم کی بدولت زندگی کے ہر موضوع کو نعت کا موضوع بنانے کی منزل بھی نبی �کر

)۱۷۶(محبrrrوب �و عrrrالم کrrrا وسrrrیلہ تھrrrا �عrrrا میں

جس نے مrrrrrیر� بگrrrrrڑ� ہrrrrrو� ہrrrrrر کrrrrrام سrrrrrنو�ر�

آ�شوب کrا ذکrر کrrرتے ہیں۔ جrrذبات و عقیrدت کے و�لہrانہ حافظ روحانی، �خلاقی �ور تمدنی

رہ کرم کے متمنی ہیں۔ �ظہار �ور �ر� و ��غ کے بیان کے بعد نگا

)۱۷۷(پب خrrrrrrrrrrrد� رہ کrrrrrrrrrrrرم حrrrrrrrrrrrبی �ک نگrrrrrrrrrrrا

ہrrrrrrrrrrrر طrrrrrrrrrrrرف شrrrrrrrrrrrور ہے قیrrrrrrrrrrrامت کا

حافظ نے پورے �ر�و ��ب کی شعری رو�یت سے �ستفا�ہ کرتے ہوئے �پrrنی �نفrrر��یت کrrو برقrrر�ر

رکھا ہے۔ قلب و ذہن کی پاکیزگی نے �ن کے جذبات و �حساسات کrrو مrrنزہ رکھrrا۔ �ن کے فکrrر و فن

د�عrا سrے خrاص نسrبت پم کی محبت سے ہے یہی وجہ ہے کہ �نھیں لی �ور رسول کری کا تعلق باری تعال

ہے۔

ء(۱۹۹۸۔ء۱۹۲۲صفدر میر ) صفدر میر ترقی پسند تحریک سے متrاثر تھے لیکن چrrونکہ جدیrrد �نگریrrزی شrاعری سrے بہت

�لچسپی تھی �س لیے ہنگامی موضوعات پر لکھنے کی بجائے زندگی کی حقیقتوں پrrر فلسrrفیانہ �نrrد�ز

میں روشrrنی ڈ�لی ہے۔ صrrفدر مrrیر کی نظمrrوں میں نrrئی تrrازگی �ور رو�نی ہے۔ نrrئے �نrrد�ز بیrrاں �ور نrrئے

مضامین کی حامل یہ نظمیں مختلف تجربات و کیفیات �ور �منگوں کا �حاطہ کرتی ہیں۔

Page 382: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

368

صrrفدر مrrیر کی �بتrrد�ئی نظمrrوں میں حrrالات کے بrrدلنے کی شrrدید خrrو�ہش نمایrrاں ہے �ور یہ

تبدیلی بھی خوشگو�ر ساعتوں کی �مین ہو۔ وہ بارہا فریا� کرتے �ور صد� بلند کrrرتے �کھrrائی �یrrتے ہیں۔

اا مثل

آ�ئے گی یہاں �شت میں پانی کی صد� ؟ کبھی

)۱۷۸(�ے خد� ! �ے مرے �جد�� کے رب

�ے مrrrrrrrrrrrrrرے �جrrrrrrrrrrrrrد�� کے رب

اا �عا گو ہیں کہ حالات بدل جائیں یا پھر و�قعات ہی بدل جائیں۔ مثل

)۱۷۹(

آ�نسrrو یہ بیمrrار شrrگوفے ہی مrrیری �ولت مrrیرے

ہیں

یrrrا مrrrیری یrrrا�یں مٹ جrrrائیں میں مٹ جrrrاوں

یrrا پھrrر سrrبزہ لہکے کلیrrاں جrrاگیں پھrrر سrrے

پھrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrول کھلیں

ء(۲۰۱۳۔ء۱۹۲۳ضیا جالندھری ) ضیا جالندھری معاصر شعری منظر نامے میں جد�گانہ �سلوب �ور منفrrر� فکrر �ظہrار کے سrاتھ

آ�زمrrائی کی جن میں نمایاں �ہمیت رکھتے ہیں۔ �نھوں نے مختلف ��و�ر میں مختلف �صrrناف میں طبrrع

آ�ز�� نظمیں شrrامل ہیں لیکن �ن کی پہچrrان بنیrrا�ی طrrور پrrر نظم نگrrار کے قطعات ، ہائیکو، معری �ور

طور پر ہوتی ہے۔

ضیا جالندھری کی نظموں کے موضوعات نئے �نسان کا کرب ، جدید زندگی کی بے کیفی

، بے حسی، ویر�نی �ور تصنع ہے۔ جدید �نسان کی زندگی کی بدلتی ہrوئی صrورتیں �ور �س سrے پیrد�

ہونے و�لا کرب �ور �نتشار �ن کی طرز فکر کrو سrنجیدہ گہrر�ئی عطrا کرتrا ہے۔ �س کے سrاتھ سrاتھ وہ

آ�ز��ی کے وطن کی خوشrrحالی �ور بقrrا کی خrrو�ہش کrrا �ظہrrار کrrرتے �کھrrائی �یrrتے ہیں۔ �نھrrوں نے

آ�بrrرو �نھیں بے حrrد عزیrrز ہے۔ جrrان سrے و�قعات کو �یکھا �ور محسوس کیا تھrrا �س لrrیے پاکسrتان کی

Page 383: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

369

آ�تے ہیں۔ �ن کے ہrrاں �عrrائیہ �نrrد�ز وطن عزیز تر وطن کی خوشحالی �ور سرسبزی کے لیے �عrrا گrو نظrrر

�ور �س کی سلامتی کے حو�لے سے ملتا ہے۔

)۱۸۰(

آ�ئی رل گrrل rrاہیں کہ عجب فصrrیر�ں ہیں نگrrح

پیاسrrrrrrrrی ہے زمیں �ور ہrrrrrrrrو� گrrrrrrrrرم بہت ہے

د�عrrrrا خrrrrیر ہrrrrو یrrrrا رب ہیں �ہrrrrل چمن محrrrrو

پھrrrوٹی ہے جrrrو کونپrrrل وہ �بھی نrrrرم بہت ہے

وہ چrrاہتے ہیں کہ وطن کrrا نکھrrار قrrائم رہے �س کے ذرے ذرے کی چمrrک تrrا �بrrد رہے۔ �س

د�عا کرتے ہیں ۔ کی فضائیں خوشبووں سے معطر رہیں �ور �س کی رخشندگی و تابندگی قائم رہے۔

)۱۸۱(

�س کے پہrrاڑوں �ریrrاوں پrrر میrrد�نوں صrrحر�وں پر

دپرے شہروں پر ہر قریے ہر گاوں پر �س کے بھرے

آ�ن رہے تrrیری رحمت کی بrrارش ہrrو تrrیر� کrrرم ہrrر

روشrrrrن و رخشrrrrاں نrrrrیر و تابrrrrاں پاکسrrrrتان رہے

ء میں لڑی گئی۔ ضیا جالندھری جب سrrرحد۷۱ �ور ۶۵پاکستان کی بقا کی جنگ ستمبر

کے پاسبانوں کو �پنے لہو سے نئی ��ستانیں رقم کرتے �یکھتے ہیں تو �عا کرتے ہیں:

�ے خد�ئے ذو�لجلال

�پنے غازیوں کو فتح کی نوید �ے

آ�ج پھر �نھیں وہ ساعت سعید �ے

تو جسے بھی چاہے رتبہ شہید �ے

�ے �لوں کے نور �ے کریم بے مثال

(�۱۸۲ے خد�ئے ذو�لجلال )

ء(۲۰۰۶۔ء۱۹۲۳منیر نیازی ) قیrrام پاکسrrتان کے بعrrد کے شrrعر� میں منrrیر نیrrازی کrrا نrrام �نفrrر��یت کrrا نشrrان ہے۔ �نھrrوں نے

Page 384: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

370

نظم ، غزل، قطعات �ور گیت کو موضوع قلم بنایا۔ منrrیر نیrrازی نظم کے منفrrر� �ور رجحrrان سrrاز شrrاعر

ہیں۔ جنھوں نے نظم کو فکری و فنی �ونوں �عتبار سے ثمریاب کیا �ور نئے تخلیقی مز�ج �ور طرز �ظہار

آ�شنا کیا۔ کے نئے قرینوں سے

منrrrیر نیrrrازی کے ہrrrاں مrrrذہبی عقیrrrدت کا�ظہrrrار خrrrاص عہrrrد میں نہیں ملتrrrا بلکہ یہ �ن کی

شخصrrrیت �ور مrrrز�ج کrrrا طبعی رجحrrrان ہے۔ جس کی و�ضrrrح مثrrrال �ن کے شrrrعری مجموعrrrوں کے

لی کی ذ�ت سrے بے پنrاہ �نتسابات ہیں جو تسلسل سے مذہبی عقیدت کا �ظہrار کrرتے ہیں۔ خrrد� تعrال

لی محبت �ور عقیدت کا �ظہار �س بات سے بھی ہوتا ہے کہ وہ �پنے مقام و مرتrrبے کrrا سrrبب خrrد� تعrrال

کی حمد کو قر�ر �یتے ہیں۔

)۱۸۳( منیر �س حمد سے رتبہ عجب حاصل ہو� تجھ

کو

نظrrیر �س کی ملے شrrاید پrrر�نی ��سrrتانوں میں

نظم بعنو�ن ’’�س کو یا� کرنے کی ساعتیں ‘‘ میں وہ خد� کو یا� کرنے کے مخصوص مگرپر

لی کی نشrانیوں کrrا ظہrrور �س کے ہrrونے تاثیر لمحات بیان کرتے ہیں۔ صبح �ور شام کے وقت خrrد� تعrrال

کی �لیل بنتا ہے۔

)۱۸۴(

جب تrrrrrrrrrrrrrrrrrrارے و�پس جrrrrrrrrrrrrrrrrrrانے لگیں

آ�نے لگیں آ�ثrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrار سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrحر کے

د�سrrrrrrrrrrrrrrrے تم یrrrrrrrrrrrrrrrا� کrrrrrrrrrrrrrrrرو �س وقت

�ور ر�ت کے کسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrی علاقے میں

�ور شrrrrrrrrrrrrام کے خrrrrrrrrrrrrالی خrrrrrrrrrrrrاکے میں

منrrیر نیrrازی کrrا یہ �نrrد�ز �ن کے مrrذہبی جھکrrاو �ور و�رفتگی کrrو ظrrاہر کرتrrا ہے۔ �ن کے فکrrر و

آ�تی ہے۔ پاکسrrتان �ن کے لrrیے روحrrانی و�ر��ت کی حیrrثیت رکھتrrا ہے وہ خیrrال سrrے وطن کی خوشrrبو

ملک میں �من �ور خوشحالی کے خو�ہش مند ہیں۔ فتح محمد ملک منیر نیازی کے جذبہ حب �لوطنی

Page 385: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

371

کے حو�لے سے لکھتے ہیں۔

’’منrrیر نیrrازی کی شrrاعری �ور ’’�ے وطن ، �ے وطن‘‘ کہہ کrrر ملrrک و قrrوم

سrrے بلنrrد و بانrrگ مگrrر کھrrوکھلی محبت جتrrانے و�لے کی شrrاعری میں وہی

فرق ہے جrrو �یrک سrچے عاشrق کی جrrاں سrوزی �ور محض خrوش وقrrتی کی

(۱۸۵خاطر فلرٹ کرنے و�لوں کی خوشامد میں ہوتا ہے۔”)

پل کے نام پrrر حاصrrل کیrrا گیrrا ۔�س پاکستان �سلام کی �مید گاہ ہے جو خد� �ور �س کے رسو

وطن کے سارے شہر منیر نیازی کو عزیز ہیں ۔وہ �نھیں �عا �یتے ہیں کہ زندہ رہیں پائندہ رہیں �ور �پنے

ملک کے شہروں کو مختلف توصیفی ناموں سے پکارتے ہیں۔ مثال ملاحظہ ہو۔

)۱۸۶(

!پاکسrrrrrrrrrrrrrتان کے سrrrrrrrrrrrrrارے شrrrrrrrrrrrrrہرو!زنrrrrrrrrrrrrrrrrrدہ رہrrrrrrrrrrrrrrrrrو ! پائنrrrrrrrrrrrrrrrrrدہ رہو!روشrrrrrrrrrrrrrrrنیوں رنگrrrrrrrrrrrrrrrوں کی لہrrrrrrrrrrrrrrrرو!زنrrrrrrrrrrrrrrrrrدہ رہrrrrrrrrrrrrrrrrrو ! پائنrrrrrrrrrrrrrrrrrدہ رہوعکس پrrrrrrrrrrrrrrrrڑیں جس جگہ تمہrrrrrrrrrrrrrrrrارے

چمکیں زمیrrrrrrrrrrrrrrrنیں �ن کی ضrrrrrrrrrrrrrrrیا سے

!مrrrrrrrrrrrrیرے وطن کے چانrrrrrrrrrrrrد سrrrrrrrrrrrrتارو!زنrrrrrrrrrrrrrrrrrدہ رہrrrrrrrrrrrrrrrrrو ! پائنrrrrrrrrrrrrrrrrrدہ رہو

اا �پنے شہر لاہور کے لیے �عا گو ہیں۔ خصوص

)۱۸۷(

رر بے مثrrال ! تrrرے بrrام و �ر کی خrrیر �ے شrrہ

رن لازو�ل ! تrrرے بrrام و �ر کی خrrیر rrدحس �ے

تسrrخیر تجھ کrrو کrrون کrrرے گrrا جہrrان میں

پی کی �مrrrان میں تrrrو ہے خrrrد� �ور �س کے نrrrب

دپر کمrrrال ! تrrrرے بrrrام و �ر کی خrrrیر رر لاہrrrو

Page 386: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

372

منrrیر نیrrازی کی �عrrاوں کrrا مرکrrز و محrrور وطن �ور �س کے شrrہروں کی سrrلامتی ہے۔ وہ ذ�تی

حو�لے سے عجب کشمکش کا شکار ہیں کہ �ن کی �عائیں پیچیدہ بہت ہیں۔ مثال �یکھیے۔

میری �عائیں پیچیدہ بہت ہیں

آ�پس میں گڈ مڈ ہو کر بے �ثر ہو جاتی ہیں

میرے �ل میں بہت بے �ثر �عائیں ہیں

بہت �عاوں کی بجائے میرے �ل میں

د�عا ہوتی تو �چھا ہوتا) (�۱۸۸یک

منیز نیازی کی شاعری کی �پنی �یک رو�یت ہے �س رو�یت میں �ن کی شعری فضا �ور ��خلی

و�ر��ت نہrrایت �ہم ہے۔ �ن کی شrrاعری میں �عrrائیہ �نrrد�ز وطن کے گrrر� گھومتrrا ہے۔ وہ وطن کے خrrیر

خو�ہ ہیں �ور�س کے لیے صا�ق جذبات کا �ظہار �عاوں کی شکل میں کرتے �کھائی �یتے ہیں۔

ء(۲۰۱۰۔ء۱۹۲۳وزیر آغا )آ�غا �ن لکھنے و�لوں میں سے ہیں جو �پنے عہد کی شناخت ہیں۔ �ن کی تخلیقی تو�نrrائی وزیر

�ور فکری �نفر��یت کا�ظہار شاعری ،تنقیrrد �ور �نشrrائیے میں ہrrو� ہے۔ �ن کے شrrعری موضrrوعات بrrالعموم

حیات و کائنات �ور �س کے �سر�ر کی کھوج کے متعلق ہیں۔ کائنrrات کrrا وجrrو� ، و�قعrrات کrrا تغrrیر و

تبدل �ور حیات پر �س کے �ثر�ت �ن کی نظموں کا تارو پو �تیار کرتے ہیں۔

آ�غا کی نظم نگاری روحانی کشف کا �ظہار ہے وہ شاعری کے وسrیلے سrے معلrوم �ور نrrا وزیر

رہ ر�سrrت شrrرکت معلوم کے �رمیان رشتہ جrrوڑنے کی کوشrrش ہے۔ �ن کے ہrrاں فطrrرت کے �سrrر�ر میں بrrر�

کرنے کا جذبہ موجو� ہے �ور محبوب کے لیے مثال بھی مظاہر فطرت سے لاتے ہیں �ور �س �نrrد�ز سrrے

�عا گو ہوتے ہیں۔

بیاض شب و روز پر �ستخط تیرے قدموں کے ہوں

ےب�����دن ک پس�����ین س ے ے کیں ہقرن�������وں ک اوراق م ے

Page 387: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

373

)۱۸۹( ےص���با ت���یر رس���ت س ے ے ٹ�������������ائ ےکنک�������������ر ہ

آ�گے بڑھrrاتے ہیں �ور رض روز و شب پر �پrrنے �سrrتخط ثبت کrrرنے کے بعrrد �عrrا کrrو مزیrrد وہ بیا

�عا مانگتے ہوئے مظاہر فطرت �ور کائنات کی رنگینیوں کو بھی �پنے ساتھ شrrامل کrrر لیrrتے ہیں۔ صrrبا،

فلک، ہو�، با�بان، زمین سب محبوب کی ذ�ت کے حو�لے سے �س �عا کا حصہ بن جاتے ہیں۔

چمکتے ہوئے تینوں نٹ کھٹ زمانے

تیرے گر� ناچیں

آ�تش کرے رر تو بنسی کی تانوں سے ہر شے کو پاگل کرے نذ

توڑ ڈ�لے

مگر خو� نہ ٹوٹے

(۱۹۰کبھی تو نہ ٹوٹے )

ء(۱۹۲۳عارف عبدالمتین ) عrrارف عبrrد�لمتین کی شrrاعری صrrد�قت کے حصrrول کے لrrیے کrrیے گrrئے سrrفر کی �ل نrrو�ز

��ستان ہے۔ عقیدے �ور یقین کو �نسانی زندگی میں ہمیشہ سے �ہمیت حاصل رہی ہے �ور سائنس کی

ترقی کے باوجو� �س �ہمیت کا �حساس قائم ہے۔ عارف کو �س حقیقت کrrا ��ر�ک بہت جلrrد ہrrو گیrrا

کہ �نسانی ��نش، شعور �ور �قد�ر کی مکمل ترین صورت تعلیمrrات �سrrلام �ور �ن کrrا �کمrrل تrrرین ظہrrور

کی زندگی میں ہو� ہے۔ صrد�قت کی تلاش میں �ختیrار کrیے گrئے سrفر کrا �نعrامصلى الله عليه وسلمآ�نحضرت

عارف کو فن نعت گوئی میں کمال کی صورت عطا ہو�۔

عارف کی شrrاعری میں عقیrrدت و محبت �ور �حrrتر�م کی بیش بہrrا مثrrالیں موجrrو� ہیں۔ جہrاں

�نھوں نے �نتہائی عاجزی سے �پنی کم مائیگی کو تسلیم کیا ہے۔

میں وہ لفظ لاوں کہاں سے کہ جن سے سپاس �ل و جاں کا �ظہار ہو۔

(۱۹۱میں وہ حرف پاوں کدھر سے کہ جن سے تری عظمت بے نہایت کا �قر�ر ہو) سrrے �پrrنی نسrrبت کrrا �ظہrrار کرنrrا �ور �س ذ�ت کی فضrrیلت کrrو تسrrلیمصلى الله عليه وسلمنrrبی کrrریم

Page 388: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

374

کرتے ہوئے �پنی ذ�ت کی ثمریابی کے �عا گو ہیں۔

)۱۹۲(مجھے �پrrنی رحمت کے فیضrrان سrrے کrrامر�ں کر

تعrrrrاقب میں مrrrrیرے فنrrrrا ہے مجھے جrrrrاو��ں کر

)۱۹۳(آ�بیrrrrrاری کر تrrrrrر� شrrrrrجر ہrrrrrوں تہی مrrrrrیری

میں بے ثمر نہ رہوں بخش برگ و بrrار مجھے

وطن �ور �ہrrل وطن کی سrrلامتی کے خو�ہrrاں ہیں۔ �ن کی خrrو�ہش ہے کہ �ن کrrا لہrrو وطن کے

آ�ر�سrتہ و پیر�سrتہ کrر رل حنrا رنrگ کی تمہیrد بrنے �ور چمن کrو rتقل فصrو �ور مسrrتحفظ کی ضمانت ہ

�ے۔

)۱۹۴(آ�ن کrrrrrrrو بچrrrrrrrاتے ہrrrrrrrوئے آ�رزو ہے تrrrrrrrری یہ

شrrrہید ہrrrوں تrrrو ملے زنrrrدگی شrrrتاب مجھے

کےصلى الله عليه وسلمعارف کی شاعری کا خصوصی حrrو�لہ نعت ہے �س لrrیے �نھrrوں نے نrrبی کrrریم

وسیلے سے �عا کی ہے۔

ء(۱۹۲۴منیب الرحمن ) منیب �لرحمن تrrرقی پسrrند شrrعر� میں سrے تھے لیکن مخصrوص �ور محrrدو� موضrrوعات پrrر قلم

فرسائی نہیں کی۔ �ن کی شاعری منفر� �ند�ز لیے ہوئے ہیں ۔ �ن کی نظموں میں تفکر کے ساتھ ساتھ

آ�یت آ�ن پrاک کی ہیت �ور �سلوب کے بھی متعد� تجربات �کھائی �یrتے ہیں۔ نظم ’’خد�ونrد‘‘ میں قrر

)ترجمہ: تم ہماری کن کن نعمتوں سے �نکار کrرو گے( کے تنrاظر میں خrrد� کrو پکrارتے ہیں کہ تrrونے

مجھے بیش بہا نعمتوں سے نو�ز� �ب مجھے جینے کا سلیقہ بھی سکھا �ے۔

رع علم و ��نش �ی خد�وند� ، مجھے تو نے متا

کروں �نکار تیری کس عنایت سے

مگر �ب �ے مرے مالک

Page 389: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

375

نہ رکھ محروم �پنی خاص رحمت سے

(۱۹۵مجھے �نیا میں جینے کا سلیقہ �ے)

ء(۱۹۷۲۔ء۱۹۲۵ناصر کاظمی ) ناصر کاظمی بنیا�ی طور پر غزل کے شاعر ہیں �ور �ن کے نمایاں شrrعری موضrrوعات میں قیrrام

آ�شrrوب، �ر� وغم، ���سrrی، تنہrrائی، سrrانحہ مشrrرقی پاکسrrتان شrrامل ہیں۔ ناصrrر پاکسrrتان، ہجrrرت کrrا

اا وطن کی خوشrحالی rوعہ خصوصrو�ب۔یہ مجمrاط خrوعہ ہے نشrrک ہی مجمrا �یrکاظمی کی نظموں ک

سے و�بستہ خو�بوں کا �مین ہے۔ ناصر کاظمی کی شاعری میں وطن عزیز سrrے و�لہrrانہ محبت کrrا جلrrوہ

اا وطن �ور �س کی سrrلامتی کے لrrیے �عrrا گrrو �ور وطن کی rrر نظم میں خصوصrrا ہے مگrrآ�ت رنrrگ نظrrر

آ�تے ہیں ۔ �س مقدس سر زمین کو جو حالات و و�قعrrات �ر پیش تھے �س کی محبت میں سرشار نظر

آ�ئینہ ��ر ہے۔ ناصrrر کی تصویر بھی �ن کے کلام میں �کھائی �یتی ہے۔ �ن کی شاعری روح عصر کی

شعری عظمت کا �عتر�ف شیخ صلاح �لدین �ن �لفاظ میں کرتے ہیں:

’’ناصر �یک کھر� شاعر ہی نہیں بلکہ �پنے پورے کلام میں �یک عظیم شrrاعر

کی طرح طلوع ہوتا ہے �س کا ہر مجموعہ نہ صرف �لگ جہان ہے بلکہ پہلے

(۱۹۶سے زیا�ہ تہ ��ر ہے۔” )

قیام پاکستان کے تاریخی و�قعات نے جس طرح نئی نسrل کے ذہن کrو متrاثر کیrا �ور جrrذباتی

آ�تی ہے مگrrر نظم میں �عتبار سے جو کچھ بیتی ہے �س کی بھرپور عکاسی ناصر کی غزلrrوں میں نظrrر

اا وطن کے حصول پر شrrکر گrrز�ری ہی کی ہے۔ یہ وہ وطن ہے جس کی بنیrrا� ہی رب ناصر نے خصوص

کریم کے نام پر پڑی۔

�ے مرے کریم رب !

کس زباں سے تیر� شکر ہو ���

تو نے ہم کو یہ نیا وطن �یا

(۱۹۷ہم نے یہ نیا وطن ترے ہی نام پر لیا)

Page 390: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

376

آ�فتاب �ور پھrrول ماہتrrاب ہیں خrrد� ناصر کاظمی کے لیے وطن �لربا ہے جس کا �یک �یک ذرہ

رغ خز�ں سے پاک رہے۔ کرے کہ وطن کا پیرہن ��

)۱۹۸(تو ہے �لوں کی روشنی تو ہے سحر کا بانکپن

دربrrrا تrrrیری گلی گلی کی خrrrیر �ے مrrrرے �ل

وطن

وطن کے نگہبrrانوں کی سrrلامتی کے لrrیے بھی �عrrا کrrرتے ہیں۔ پrrاک فrrوج کrrو عقیrrدتوں کے

سلام بھیجتے ہیں۔

)۱۹۹(رن وطن تrrrrrیر� نگہبrrrrrان ہrrrrrو خrrrrrد� �ے نگہبrrrrrا

شہر کے لrrوگ تrrرے حrrق میں �عrrا کrrرتے ہیں

ناصrrر کrrاظمی کrrو وطن عزیrrز کی خوشrحالی �س کے کھیتrrوں کی سرسrrبزی �ور زرخrrیزی �رض

وطن کے گل رخ چہرے پر گلوں کی بہار بھی عزیز ہے۔ �س لیے رحمت کی گھٹاوں کے برسنے کی

�عا کرتے ہیں۔

تrrrrrrrrrrrrو سrrrrrrrrrrrrنتا ہے سrrrrrrrrrrrrب کی �عrrrrrrrrrrrrائیں

��تrrrrrrrrrrrrrا ہم کیrrrrrrrrrrrrrوں خrrrrrrrrrrrrrالی جrrrrrrrrrrrrrائیں

ہم کrrrrrrrrrو بھی محنت کrrrrrrrrrا صrrrrrrrrrلہ �ے

�ے ��تrrrrrrrrrrrrrrrrا بrrrrrrrrrrrrrrrrا�ل برسrrrrrrrrrrrrrrrrا �ے

)۲۰۰(�یس کی �ولت �یس کے پیrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrارے

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوکھ رہے ہیں کھیت ہمrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrارے

د�عrrا ‘‘کی مسrrتجابی کrrا و�قعہ باصrrر سrrلطان کrrاظمی لکھrrتے ہیں کہ ناصrrر کی ’’بrrارش کی

د�عrrا ناصrر نے جrrون ء میں لکھی تھی۔ لاہrrور �ور گر�ونrو�ح میں کrافی عرصrrے سrrے۱۹۶۶بrارش کی

بrrارش نہیں ہrrوئی تھی �س وقت نہ صrrرف گrrرمی کی شrrدت میں کمی کے لrrیے بلکہ فصrrلوں کے لrrیے

آ�پ �پrrنے وقت بھی بارش کی �شد ضرورت تھی۔ کچھ لوگوں نے �ستا� �مانت علی خان سrrے کہrrا کہ

Page 391: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

377

کے تان سین ہیں۔ ملہار گائیں تو ممکن ہے بارش ہو جائے۔ �مrrانت علی نے کہrrا کہ �گrrر ناصrrر کچھ

رہ ر�ست نشر ہوتے تھے �مrrانت علی خrrان یہ لکھیں تو ضرور گاوں گا �س وقت ٹیلی ویژن کے پروگر�م بر�

آ�نا شrروع ہrrو گrئے۔ �و نفrrل پrrڑھ کے جب �نھrوں نے �پrrنے گیت گانے کی تیاری کر رہے تھے کہ با�ل

(۲۰۱ساتھیوں کے ہمر�ہ گانا شروع کیا تو بارش ہونے لگی۔ )

’’نشاط خو�ب‘‘ ناصر کے جrrذبہ حب �لوطrrنی کے مختلrrف رنگrrوں سrrے مrrزین ہے۔ وطن کے

�وج �ور شا��بی و رنگینی کی �عا کے ساتھ ساتھ �پنے قلم کی سرخروئی �ور سلامتی کا بھی شکر ���

کرتے ہیں کہ خد�ئے بابرکت کے کrرم کی بrrدولت ہی �ن کے قلم کrrو طrrاقت ملی۔ خrrد� کrrو مخrrاطب

کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔

�ے مرے کریم رب تو نے �پنے بندوں کو ہز�ر ہا ہنر �یے

�ور مجھے قلم �یا

�ے علیم تیرے علم کے حضور

میرے علم �ور ہنر کی کیا بساط

آ�ج مجھ کو �تنی مہلت �ور �ے کہ لکھ سکوں وہ ��ستان

(۲۰۲جو �پنے خوں سے لکھ رہے ہیں سرحدوں کے پاسباں )

ناصر کی �س �عا میں �یک عجب طرح کا وقار ہے �ور نہایت لطیrrف سrrوز ہے۔ �س �عrrا میں

بھرپور سپر�گی کا �حساس ہوتا ہے۔ یاس کا کہیں نام و نشان نہیں گزرتا۔ تیقن کی کیفیت سrrے لrrبریز

د�عا ناصر کی �عائیہ نظموں میں پیش پیش ہے۔ یہ

ء(۲۰۱۵۔ء۱۹۲۶ادا جعفری ) ��� جعفری کا شمار عہد حاضر کے معتبر شعر� میں ہوتا ہے۔ قیام پاکستان کے سrrاتھ ہی جن

خو�تین قلم کاروں نے فن و شعر کی �نیا میں �پrrنے محسوسrrات �ور فکrر کrrا �ظہrrار کرنrrا شrrروع کیrrا �ن

میں �� �جعفری کو �متیاز حاصل ہے۔ بقول ڈ�کٹر فرمان فتح پوری:

Page 392: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

378

’’خrrو�تین شrrعر� کی فہرسrrت میں پہلا معتrrبر نrrام ��� جعفrrری کrrا ہے �ور �نھیں

کی ر�ہبری و پیش قدمی نے �وروں کو �س ر�ہ پر چلنے کی ہمت �لائی ہے۔”

(۲۰۳)

��� جعفری محسوسات، مشاہدوں �ور فکری رجحانات کے �ظہار میں �یک �یسے �عتمrrا� کے

حصول میں کامیاب رہی جہاں �نھوں نے زندگی کے معانی �ور �س کی مختلف جہات کو پیش کیا۔

�نھیں �پنے �ین، کلچر، ملت �ور وطن پاکستان سrے شrrدید محبت ہے جس کrrا ثبrrوت �ن کی شrrاعری

میں موجrrو� ہے۔ �ن کی شrrاعری کی عمrrومی فضrrا پrrر پrrاکیزگی کrrا �حسrrاس طrrاری رہتrrا ہے یہ پrrاکیزگی

آ�گrrاہ لی کے �ست قrrدرت کی فضrrیلت سrrے معصوم �عائیہ لب و لہجہ میں ڈھل جاتی ہے ��� خد� تعال

ہیں۔ مثال �یکھیے۔

جوتوچاہے توہرموسم سہانا

ہرزمانہ �پناہوتاہے

یہ �ل جوتیر�گھرہے

یہ کبھی ویر�ں نہیں ہوتا

(۲۰۴مرے مولا!)

آ�تی ہے خد� کے ذکر سے یقین کی کیفیت میسر

)۲۰۵(

�ے رحمت تمrrrrام ! تrrrrرے �سrrrrم پrrrrاک سے

ڈھrrارس بنrrدھی ، یقین ملا ، معجrrزے ہrrوئے

رض حrrال ‘‘ میں ��� بیمrrاری کی کیفیت سrrے �و چrrار صrrورتحال بیrrان کrrرتی ہیں۔ نظم ’’عrrر

جانی �ن جانی خطائیں خد� کے پاکیزہ �ربار تrrک رسrrائی میں رکrrاوٹ ہیں۔ ��� جھrrولی پھیلائے عفrrو و

کرم کی طالب ہیں۔ �ور �ر� و کرب کی � س کیفیت سے رہائی کی خو�ہش نہایت ملتجیانہ �ند�ز میں

اا کرتی ہیں۔ مثل

Page 393: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

379

آ�قا مرے رب مرے مولا ، مرے

�ب یہ مٹی کا گھروند� مجھے �کھ �یتا ہے

میرے �حو�ل سے تو و�قف ہے

�ر� �یسا جسے سہ بھی نہ سکوں

تو نہ �گر ہمت �ے

تو بصیر �ور علیم

تو رحیم �ور کریم

تو عزیز �ور حفیظ

د�جالا �ے �ے) (�۲۰۶ب مرے �ل کو

��� جعفری کے کلام میں �یک نrوع کی خrو� کلامی نمایrاں ہے جrو گہrرے �حسrاس تنہrائی

آ�رزووں �ور تمنrrاوں کrrا �ظہrrار نrrرم لہجے میں کrrرتی ہیں۔ ��� سrrے پیrrد� ہrrوتی ہے وہ �پrrنے محسوسrrات،

آ�خری سانس تrrک شrrامل رہنrrا چrrاہتی ہیں۔ حrrرف سrrخن �ور زندگانی کے جاری و ساری سفر میں �پنی

آ�سrو�گی عطrrا کی ہے مگrر زنrrدگی کے بحrrر بے کrrر�ں میں کrrوئی بھی وسیلہ �ظہار نے �ن کے �ل کو

�پنا سر�غ حاصل کرنے میں نا کام رہrrا ہے۔ �پrنی تشrنگی کrا �ظہrار خrrد� کے حضrور کrرتی ہیں۔ مثrال

�یکھیے۔

جیسے �ریا کنارے

کوئی تشنہ لب

آ�ج میرے خد�

میں یہ تیرے سو� �ور کس سے کہوں

میرے خو�بوں کے خورشید و مہتاب

آ�نکھوں میں �ب بھی سجے رہ گئے میری

میرے حصے میں کچھ حرف �یسے بھی تھے

Page 394: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

380

رح جاں پر لکھے رہ گئے) (۲۰۷جو فقط لو

��� کو �پنے وطن سے شدید �نسیت تھی۔ قیام پاکستان کے بعد کی مشrrکلات ، بے یقیrrنی،

بد حالی، �حساس و خلrrوص کی مrrوت کrا ذکrrر بrrڑی رنجیrrدگی سrrے کrrرتی ہیں۔ زنrrدگی ویrrر�ن ہے �ور

کrا �لتفrات ہی �متصلى الله عليه وسلمر�ستے �ھندلا گئے۔ �نسان پریشان و خستہ حال ہیں۔ صرف نrبی �کrرم

آ�سو�گی عطا کر سکتا ہے۔ کو

آ�گاہ ہے میں �ل کی حالت کیrrا کہrrوں آ�قا مر�

رت �عrrا وہ عین رحمت کیrrا rrدمو �س دمو بہ میں

کہrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوں

آ�ج بھی �ے بے مثrrال و بہrrتریں تم ہrrو وسrrیلہ

)۲۰۸(رد بے کسrrrاں rrrے �ر� من�

پن یrrrrrrrrrrا رحمۃ للعrrrrrrrrrrالمی

آ�ئینہ ��ر ہے۔ محمrrو� ہاشrrمی ��� کی نظم میں �عrrائیہ لب و لہجہ �ن کی ذ�تی کیفیrrات کrrا

لکھتے ہیں:

’’��� جعفری �ب �پنے تخلیقی سفر کی �س منزل پر ہیں جہrrاں رنrگ حنrا کrا

�حساس �ست �عا میں بدل چکا ہے �ور عہد گذشتہ سے قائم و ��ئم حیات

( حیات میں تبدیل ہrrو چکی ہےDynamicجامد �یک �یسی متحرک )

جسے شعری �نقلاب یا تخلیقی �رتقا سے تعبیر کیا جrrا سrrکتا ہے۔ �پrrنے عہrrد

کے �شت بے �ماں میں زندگی کے �ثبات کا یہ بے پناہ �حسrاس خو�بrrوں کrrو

آ�ئینے میں سنو�رنے کا یہ طور ��� جعفری کا طور ہے۔”) (۲۰۹حقائق کے

ء(۲۰۰۳۔ء۱۹۲۶جیلانی کامران ) جیلانی کrrامر�ن �یrrک منفrrر� لہجہ رکھrrنے و�لے شrrاعر ہیں �ن کی تخلیقی و�ر��ت میں کائنrrات

کے مظاہر، �حساس ماضی، �ر�و �ور فارسی کی متصوفانہ رو�یت، مغربی ��ب کا�ثر �ور �سلامی عجمی

Page 395: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

381

رو�یت کا متضا� لہجہ پایا جاتا ہے۔

جیلانی کامر�ن کrا گھrrر�نہ علمی �ور مrذہبی تھrا۔�س لrrیے �ن کے گھrر میں �خلاقی و روحrانی

ال کی شrاعری سrے خصوصrی شrغف تھrا ۔ جس ای �ور �قبrا فضا پائی جاتی تھی۔ �ن کے و�لد کrو حrال

کی وجہ سے جیلانی کامر�ن کے مذہبی، �سلامی �ور علمی خیالات کی تہذیب ہوئی۔

جیلانی کامر�ن �للہ پر یقین رکھنے و�لے �نسان �ور سچے مسلمان تھے وہ خد� پرسrrت �ور خrrو�

شrrناس تھے۔ �ن کی �خلاقی �ور روحrrانی تrrربیت کی جھلrrک شrrاعری میں �یکھی جrrا سrrکتی ہے �نrrور

سدید لکھتے ہیں:

’’جیلانی کrrامر�ن کی شrrاعری میں �لہrrام کrrا عنصrrر شrrامل تھrrا �ور وہ �ن سrrر

(۲۱۰چشموں سے سیر�ب ہوتے تھے جو فطری زرخیزی کا ماخذ ہیں۔” )

جیلانی کامر�ن کے ہاں �عائیہ لب و لہجہ خد� کے سامنے سو�ل بن کر� بھرتا ہے۔

مقسوم کہاں میر� میں بخت رسا پاوں

سیارے کا �ل ڈھونڈوں ذرے میں خد� پاوں

ظاہر میں سد� بھٹکوں جاوں تو کہاں جاوں

�ے مخفی ولا حاصل

دبر�ی بے تاب و تو�ں کر �ی) دبر�ی و جاں (�۲۱۱ل

جیلانی کامر�ن �عاکی �ہمیت کrا شrعور رکھrrتے تھے �ور �عrrا کے لrrیے بہrترین سrاعت خوشrبو

سے معطر وقت سحر کو سمجھتے تھے۔ مثال �یکھیے۔

د�عا وقت مناجات و

د�عا رت شب سے رہا کرتی ہے خلوت کی غفل

آ�ل �بلیس کے چکمے سے بچو

رر �جال کے چکمے سے بچو �و

(۲۱۲)جوج و ماجوج کے چمکے سے بچو

Page 396: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

382

عہد حاضر جہاں حقیقی �قد�ر �پنی �ہمیت کھو چکی ہیں۔ رو�یات کrا چہrرہ مسrخ ہrو چکrا

ہے۔ �نسان نفسا نفسی کا شrrکار بے حسrrی کی و��یrrوں میں گم ہے۔ �یسrrے میں جیلانی کrrامر�ن خrrد�

سے نrrئی �نیrrا نrrئے جہrrان کے �یrrد�ر کے متمrrنی ہیں۔ جہrrاں تrrاریکی، ظلم، منrrافرت، �ستحصrrال، بrrد

عنو�نی، بد �عمالی نہ ہو۔

�ے خد� مجھ کو نیا روز �کھا

�ے خد� مجھ کو �کھا ر�ہ کہ گم ر�ہ ہوں میں

(۲۱۳روشنی میری طرف لوٹ میں تاریکی ہوں )

جیلانی کامر�ن نئے �نrrد�ز �ور منفrrر� لہجہ میں وطن کی سrrلامتی �ور خوشrrحالی کے لrrیے �عrrا

د�ور گو ہیں۔ وطن میں ہمیشہ بہrار رہے �رو کrوئی �یسrی ر�ت جس کی سrحر نہ ہrو تrیرے قصrبوں سrے

گزرے۔

خشکیوں پر وہی �ن رہے �ور تری پر

وہی چاند چمکے

مر� ملک نسلوں کی خوشبو میں زندہ رہے

(۲۱۴)میں رہوں ۔۔۔۔ نہ رہوں

آ�سمان کی بلندیوں تک پھیلتی جیلانی کامر�ن کی کائنات فکر محدو� نہیں �س کی وسعتیں

اا شہر لاہور آ�با�کاری کے لیے �عا کرتے ہیں خصوص جاتی ہیں �ور وہ �ھرتی �ور �ھرتی کے شہروں کی

آ�با� رہنے کی �عا �یتے ہیں۔ مثال �یکھیے۔ کو ��ئم

کلس پہ لفظوں کے پھول برسیں

تری فصیلوں کے برج �نیا میں جگمگائیں

ترے مقدر کی با�شاہت زمین پہ نکھرے

(۲۱۵نئے زمانے کی �بتد� تیرے نام سے ہو )

جیلانی کامر�ن کا �عائیہ لب و لہجہ بیشتر خارجی فضا کا �حاطہ کرتا ہے۔

Page 397: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

383

ء(۲۰۰۸۔ء۱۹۲۶احمد فراز ) �حمدفر�ز جدید �ور کے �ہم �ور ممتاز شrrاعر تھے۔ جدیrrد �ر�و شrrعری رو�یت میں �ن کrrا کلام

�نفر��ی حیثیت رکھتا ہے۔ شاعری میں �ن کے ذ�تی تجربوں نے �ظہار کے سانچوں میں �ثر و تrrاثیر پیrrد�

کر �ی ہے۔ �ن کی قا�ر �لکلامی نہ صرف غزل بلکہ نظم کے بھرپور �ظہار میں بھی نمایاں ہے۔ بقول

ڈ�کٹر قمر رئیس:

’’�حمد فر�ز کو قدرت نے جس غیرمعمولی تخلیقی ذہانت سے مrrالا مrrال کیrrا

ہے �ور �ن کے فکrrر و تخیrrل کrو جس نrrوع کے جہrrات عطrrا کrrیے ہیں �ن کrrا

مrrrوثر �ور بھرپrrrور �ظہrrrار غrrrزل کے مقrrrابلہ میں نظم میں ہی ہrrrو سrrrکا ہے۔” )

۲۱۶)

فر�ز کو رومانوی �قrد�ر عزیrز تھیں نrrیز وہ سیاسrی نrا ہمو�ریrوں پrrر طrنز بھی کrرتے ہیں۔ سیاسrی،

سrrrماجی قrrrدروں ، ریاسrrrتی جrrrبر �ور �یسrrrے نظrrrام کے خلاف تھے جس کے سrrrائے تلے �نسrrrانی �ور

آ�و�ز بلنrrد کrrرتے ہیں۔ حrrق جمہوری �قد�ر پاش پاش ہو جائیں �ور �یسے نظام �ور ظلم و جبر کے خلاف

آ�تے ہیں �ور �وسrrروں کrrو بھی �ور �نصrrاف کے لrrیے مضrrبوط چٹrrان کی ماننrrد �پrrنی روش پrrر قrrائم نظrrر

آ�و�زبلند کرنے کا �حساس �لاتے ہیں۔ فر�ز فن کار کی حق گrrوئی کrrو �ہمیت �یrrتے ہیں �س لrrیے کہ فن

آ�گاہ کرتا ہے جو �ن کی پس ماندگی کا کار معاشرے پر تنقیدی نظر ڈ�ل کر لوگوں کو �ن حقائق سے

سبب بنتے ہیں۔ نظم ’’میں �کیلا کھڑ� ہوں‘‘ میں حrrالات کے خلاف �حتجrrاج �ور �نصrrاف کی طلب

رہ ر�سrrت خrrالق مطلrrق سrrے مخrrاطب ہوتrrا ہے یہrrاں �س کے نمایrrاں ہے یہی وہ مقrrام ہے جہrrاں فrrر�ز بrrر�

لہجے میں شrکوہ بھی ہے �ور �رمrاں طلrrبی بھی ہے۔ وہ خrد� کی عظمت سrے و�قrف ہیں مگrر وہ �س

کی مشیت کو سمجھنا چاہتا ہے کیونکہ وہ قصر نشینوں کے عذ�بوں سے ریزہ ریزہ نہیں ہو� مگر �نسrrان

کی بے توقrrیری نے �س کے �عتمrrا� کrrو پrrاش پrrاش کrrر �یrrا ہے وہ چاہتrrا ہے کہ �نسrrان کی عظمت کrrو

بحال کر �یا جائے۔

�ے ��ئمی حکمتوں کے پیمبر

Page 398: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

384

کہ �نسان سارے بر�بر ہیں

(�۲۱۷ن میں کوئی کم نسب کوئی برتر نہیں ہے )

وہ یہ سمجھتا ہے کہ �ہل منبر و محر�ب خد� سے بندے کے بر�ہ ر�ست تعلق کrrو �سrrتو�ر ہrrوتے

نہیں �یکھنا چاہتے ۔ فر�ز نے نام نہا� مذہبی ر�ہنما وں کی حrrاکمیت تسrrلیم کrrرنے سrrے �نکrrار کrrر �یrrا

ہے۔ �حمد فر�ز کے یہاں خالق حقیقی سے گہرے ر�بطے �ور تعلق کا �حسrrاس ہوتrrا ہے۔ جب وہ جrrابر

قوتوں کے خلاف جہا� کا عزم لے کر نکلے �ور �عا گو ہیں کہ خد� �نھیں حوصلہ عطا کرے۔

مجھے حوصلہ �ے

کہ میں ظلم کی قوتوں سے

�کیلا لڑ� ہوں

کہ میں �س جہاں کے جہنم کدے میں

(�۲۱۸کیلا کھڑ� ہوں )

فrrر�ز نے �ستحصrrالی طبقrrوں کی طrrرف سrrے عتrrاب سrrہہ لیrrا مگrrر سrrر تسrrلیم خم نہ کیrrا فتح

محمد ملک لکھتے ہیں:

’’جھrrوٹی مrذہبیت کے ریاکrار تrrاجروں کے �سrت ہrrوس �ور سrلاطین و ملrrوک

کے �سrrت پیہم پrrر بیعت نہ کrrرنے کی خrrو �پنrrا کrrر �حمrrد فrrر�ز نے ہمrrاری

رب ظلم کے �نrrدھیروں سrrے rrروحانی تاریخ کے تسلسل کو برقر�ر رکھا ہے وہ ش

رن کی سrrیرت سrrے آ�لہ وسrrلم �ور حسrrی لrrڑنے کے لrrیے محمrrد صrrلی �للہ علیہ و

(۲۱۹روشنی �ور �ستقامت کا جویا ہے۔” )

رب ظلم کے �ندھیرں میں خد� سے شکوہ کناں ہیں۔ فر�ز ش

�ے خد� تری مخلوق

جبر کے �ندھیروں میں

�فن ہو چکی کب کی

Page 399: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

385

آ�سمانوں سے تیرے

نامز� فرشتوں کی

(�۲۲۰ب سفارتیں کیسی)

فر�ز کے مز�حمتی �ور �نقلابی رویrrوں میں جrrو جrrذبہ طلrrوع ہوتrrا �کھrrائی �یتrا ہے وہ �رض پrrاک

سrrے محبت کrrا جrrذبہ ہے۔ وہ وطن کrrو �یrrک محبrrوب کی صrrورت میں �یکھrrتے ہیں منفی قوتrrوں کے

آ�شrrتی کی قrrدروں کے خلاف بغاوت کا علم بلند کرتے ہیں جو جمہوری �نسانی، جمالیrrاتی �ور �من و

منافی وطن پاک پر چہرے بrrدل بrrدل کے مسrrلط رہrrتے ہیں۔ وطن �ور �س کی خوشrrحالی �ور تابنrrدگی

کے خو�ہاں �ور �س کے لیے �عا گو ہیں۔ مثال �یکھیے۔

آ�با� تیری حسین �نجمن ��ئم

�ے وطن ۔۔۔۔۔۔۔۔ �ے وطن

تیرے کھیتوں کا سونا سلامت رہے

دسکھ تا قیامت رہے تیرے شہروں کا

رر چمن تا قیامت رہے یہ بہا

(�۲۲۱ے وطن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ �ے وطن )

فر�ز �پنے لغزشوں پر خد� کے حضور معافی کے خو�ستگار ہیں۔

)۲۲۲(کریم ہے تrو مrrری لغزشrrوں کrو پیrار سrے �یکھ

رحیم ہے تrrrو سrrrز� و جrrrز� کی حrrrد سrrrے نکل

فrر�ز نے صrرف ریاسrتی، سrماجی، مrrذہبی �ور معاشrrرتی کج رویrوں کی نشrاندہی کی ہے بلکہ

قلم کی قوت سے �ور عملی طور پر �ن کے خاتمے کے لیے کوشاں رہے �ور عمل کے ساتھ ساتھ خrrد�

کے حضور �عا بھی کرتے رہے تا کہ �پنے مقصد کو حاصل کر سکیں۔

ء(۲۰۱۰۔ء۱۹۲۷عبدالعزیز خالد ) عبد�لعزیز خالد ممتاز و بے مثال �سلامی شrrاعر ہیں۔ �ن کے ضrrخیم شrrعری مجمrrوعے پختگی

Page 400: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

386

فکر �ور قدرت کلام پر شاہد ہیں۔ �ن کا �سلوب فکر، �ند�ز �ور لے بالکل نئی ہے۔ �ن کی شrrاعری میں

عربی رو�یات سے �ستفا�ہ �ور مشکل پسندی کا رجحان غالب ہے۔

خالد ہمہ گیر شاعرہیں �ور �ن کے کلام کا �یک ضخیم حصہ نعت گrrوئی پrrر مشrrتمل ہے۔ �ن

کی خو�ہش ہے کہ پیغمبر کی مدح و ستائش ہی �ن کے لیے وجہ شrrہرت �ور نیrrک نrrامی بن جrrائے �ور

آ�تی ہے۔ یہی خو�ہش �عا کے روپ میں ڈھلتی نظر

)۲۲۳(پر میں نrrrام کrrrر جrrrاوں میں کrrrاش نعت پیغمrrrب

آ�رزو یہی سrrrrrrrrrrrrو�� ! یہی �عrrrrrrrrrrrrا ہے یہی آ�پ کے �سم گر�می کو �پنی �عاو �لتجا میں مrrوثر وسrrیلے کے طrrور پrrر نبھrrاتےصلى الله عليه وسلمخالد

لی سے طلب کرتے ہیں۔ ہیں �ور مشکلات کا حل خد� تعال

لی نہیں ہے تrrrrrیرے سrrrrrو� کrrrrrوئی ملجrrrrrا و مrrrrrاو

ہیں تrrrrrrrیر� فیض رو�ں جوئبrrrrrrrار و چشrrrrrrrمہ و یم

)۲۲۴(تrrrو کrrrار سrrrاز و کrrrریم و مسrrrبب �لاسrrrباب

رن کrrrرم رہ کrrrرم تrrrو عی کrrrرے جrrrو �یrrrک نگrrrا

خالد کی بے پناہ قوت تخیل، بلندی خیال، رعنائی �فکار کا بہترین �مrrتز�ج �ن کی نعتrrوں میں

آ�پ کی سrrیرتصلى الله عليه وسلمملتrrا ہے۔ وہ �س �ور کے مجمrrوعی �پrrنے ذ�تی �ور کائنrrاتی �کھrrوں کrrا مrrد�و�

آ�پ آ�تے ہیں۔صلى الله عليه وسلم�طہر میں تلاش کرتے ہیں �ور رہ کرم کے طالب و متلاشی نظر کی نگا

رن خrrrrrد�ئے �کrrrrrبر �ے کہ تrrrrrو خاصrrrrrہ خاصrrrrrا

�ے کہ تrrrrrrو بrrrrrrدرقہ بحrrrrrrر و بrrrrrrر و جن و بشر

�ے صrrrrrد� کس کrrrrrو یہ فریrrrrrا�ی تپیrrrrrدہ جگر

�پrrrrنے �یrrrrو�نہ مسrrrrکیں کrrrrو فر�مrrrrوش نہ کrrrrر ؟

)۲۲۵(چشrrrم رحمت بکشrrrا سrrrوئے من �نrrrد�ز نظر

ولبی دط دم �ے قریشrrrrrrrrrrی لقب و ہاشrrrrrrrrrrمی و

Page 401: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

387

آ�شوب کا بطور خاص ذکر کرتے ہیں۔ جس سے �مت مسلمہ �ور عہد حاضر کا خالد �خلاقی

�نسان �و چار ہے۔ مسلمانوں کا کسمپرسی �ور بے بصیرتی �نھیں غمناک کرتی ہے۔

میں نrrrrrrrrوحہ خrrrrrrrrو�ں ہrrrrrrrrوں �مت مرحrrrrrrrrومہ کا

مrrrrrrrrrrrیرے �لم نrrrrrrrrrrrاکی نہیں ہے بے سrrrrrrrrrrrبب

)۲۲۶(جrrrrrاں مخمصrrrrrے میں ہے نہیں �ذن فغrrrrrاں

�ے مrrrrrrیرے عالیجrrrrrrاہ ! �ے قrrrrrrاموس رب

خالد کے کلام میں بیشتر �شعار �عائیہ ہیں کیونکہ �نھوں نے �پنی حسرت عرض تمنا کrrو �عrrا

کے روپ میں ڈھال لیا ہے۔

)۲۲۷(رذن بیrrrrrاں حسrrrrrرت عrrrrrرض تمنrrrrrا کrrrrrو ملا �

د�عا قصrrrrrrہ کوتrrrrrrاہی قسrrrrrrمت بنrrrrrrا حrrrrrrرف

خالد کی شاعری میں �ثر و نفrrو� کی قrrوت �ور �ل میں �تrrرنے کی ��� موجrrو� ہے۔ وہ �پrrنی بے

لی میں �پrrنے حرفrrوں کی سrrلامتی �ور �پrrنے رہ تعrrال سرو سامانی �ور گنrrاہوں کrrا �عrrتر�ف کrrرتے ہیں �ور بارگrrا

آ�تے ہیں۔ مثالیں �یکھیے۔ لفظوں کی حرمت �ور پاسد�ری کے لیے �عا گو نظر

)۲۲۸(میں مشrrrت خrrrاک ہrrrوں مرنrrrا مrrrر� مقrrrدر ہے

�عrrrا ہے زنrrrدہ رہے حشrrrر تrrrک سrrrخن مrrrیر�

یہ سrrrrrrیہ کrrrrrrار بے سrrrrrrرو سrrrrrrاماں

ہے قبrrrrrrrrrول کلام کrrrrrrrrrا خو�ہrrrrrrrrrاں

)۲۲۹(�س کی محنت کسrrی ٹھکrrانے لگے

رر بے کسrrاں ! مrrد�ے ! �ے مrrد�گاآ�تی ہیں۔ عبد�لعزیز خالد کی خو�ہشات �عاوں کے روپ میں ڈھل کر منظر عام پر

ء(۱۹۸۳۔ء۱۹۲۷سلیم احمد )آ�ئے �ن میں �ہم نام سلیم �حمد بیسیویں صدی میں �ر�و شعر و تنقید میں جو معتبر نام سامنے

Page 402: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

388

کrrrا ہے۔ وہ عمrrrدہ شrrrاعر �ور �ہم نقrrrا� تھے۔ �ن کی شrrrاعری میں زنrrrدگی کے مختلrrrف پہلrrrووں سrrrے

و�بستگی کا شدید �حساس ملتا ہے۔ سلیم �حمد کی نظموں کے بنیا�ی موضrrوعات ، فلسrفہ، مrrا بعrrد

�لطبیعات مrrذہب، نفسrیات، عمر�نیrات میں سrrے مrrذہب �ور محبت �ن کی شrrاعری کrrا جrrزو �عظم رہrrا

رت قلrrبی آ�غاز جس نظم سے ہوتا ہے وہ �ن کا گہر�روحrrانی تجrrربہ �ور و�ر�� ہے۔ شعری مجموعہ �کائی کا

ہے۔

�بھرتے سورج کی نرم کرنیں

فصیل شب کے حصار میں رقص کر رہی ہیں

رز زندگی ہے ) آ�غا (۲۳۰یہ رقص

�بھرتے سورج کی روشنی میں زمانہ عہد �نکار سے گزر کر حیات �ثبات میں ��خل ہو رہا ہے۔

�س صورتحال میں جب مغرب میں خد� کی موت کا�علان کر �یا گیا ہے۔ سلیم �حمد لا سrے �لا �للہ

آ�غاز کرتے ہیں۔ کی طرف پھر سے �یک نئے سفر کا

اا �پنے �ندر محسوس کرتا ہے تو نظم ’’�عا‘‘ وہ جو قریب رگ جاں ہے جب شاعر �سے حقیقت

آ�ز�ر سے بچنے کے لیے فریا� کرتا ہے۔ د�عا کہتا ہے �ور شکم کے �وزخی میں

خد�وند�

مجھے نان شبینہ �ے

آ�ز�ر سے مجھ کو بچا لے شکم کے �وزخی

روح کو تابندہ تر کر �ے

کہ میں زندہ رہوں �س حرف شیریں سے

(۲۳۱جو تو خو� ہے ۔ )

سلیم �حمد خد� کی عظمت و رفعت کا �عتر�ف �ور تمام تر عیبوں سے مبر� ذ�ت کی تنزیہہ و

ودس کا �ظہار �ن �لفاظ میں کرتے ہیں۔ تق

خrrد�ئے زنrrدہ تrrو مrrیرے وہم و خیrrال کی حrrد سrrے’’

Page 403: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

389

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاور�ء ہے

باطل بحث کی ہے‘‘ ’’نہیں ’’ہے‘‘ یہ

)۲۳۲(تrrrrrrrrrrrrrو ’’ہے‘‘ کی تہمت سrrrrrrrrrrrrrے مrrrrrrrrrrrrrاور�ء ہے

نہیں‘‘ کے �لrrrrrrrrrrrrrrrrز�م سrrrrrrrrrrrrrrrrے بrrrrrrrrrrrrrrrrری ہے’’

’�کائی‘‘ کی نظموں میں شrrاعر کے �نrدر تکمیrrل کی خrrو�ہش زور پکrڑتی ہے وہ �پrنی روح �ور

بدن �ونوں کی ترقی چاہتا ہے �ور �پنے فن کو بلندیوں پر �یکھنا چاہتا ہے۔ �عا کرتا ہے کہ

�ے خد�

میرے فن میں �ے مجھے

تو میرے بچوں کی طرح

(۲۳۳کھیل کی سنجیدگی )

ء(۱۹۹۳۔ء۱۹۲۸حبیب جالب ) حبیب جالب بے باک �ور مز�حمتی لہجہ رکھنے و�لے شrrاعر ہیں۔ �نھrrوں نے عrrو�می شrrاعر کی

حیrrثیت سrrے شrrہرت حاصrrل کی۔ �ن کی شrrاعری عrrو�م کے جrrذبات و �حساسrrات کی غمrrاز ہے ۔

زندگی کی قدریں �نھیں عزیrrز تھیں �ور وہ ظلم، بے قاعrrدگی، نrا �نصrافی �ور تعیش پرسrتی کے �شrمن

تھے۔ �نھوں نے ہمیشہ حق و صد�قت کا ساتھ �یا۔ حوصلہ و جر�ت سے قیrد و بنrrد کی صrعوبتوں کrو

کاٹا مگر سچ بولنا سکھا �یا۔ وہ سماجی نا �نصافیوں کے خلاف �حتجاج کی صد� بلند کرتے ہیں۔

حبیب جالب �عا کی �ہمیت کے قائل تھے مگر وہ �عrrا کے سrrاتھ سrrاتھ عملی کاوشrrوں کی

آ�گاہ کرتے ہیں کہ فقط �عا ہی مسrrائل کrا حrrل نہیں سrrاتھ سrrاتھ مقصrد کے حصrrول �ہمیت سے بھی

کے لrrیے بھrrاگ �وڑ بھی ضrrروری ہے۔ نظم ’’مولانrrا‘‘ میں �ن علمrrا کrrو طrrنز کrrا نشrrانہ بنrrاتے ہیں جrrو

سو�ئے �رس و تدریس کے کوئی عملی کاوش نہیں کرتے۔

)۲۳۴( کروڑوں کیوں نہیں مrrل کrrر فلسrrطین کے لrrیے

لrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrڑتے

Page 404: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

390

�عrrrا ہی سrrrے فقrrrط کٹrrrتی نہیں زنجrrrیر مولانا

حبیب جالب کے جر�ت �ظہار کے حو�لے سے قتیل شفائی لکھتے ہیں۔

’’حبیب جالب �یک شاعر ہی نہیں تھا وہ �یسا �نسٹی ٹیوشن تھا جو �س کی

ذ�ت پر مشتمل تھا جrrالب نے جس بے بrrاکی سrrے �پrrنے گrrر�و پیش پrrر تنقیrrد

(۲۳۵کی �س کی مثال کہیں نہیں ملتی۔‘‘)

حبیب جالب کی شاعری کا موضوع عrrو�م کے بنیrا�ی حقrوق کی پامrrالی ہے۔ وہ �ستحصrالی

آ�و�ز بلند کرتے �ور خد� سے سو�ل کرتے ہیں۔ نظام کو بدلنے کے خو�ہاں ہیں۔ جبرو تشد� کے خلاف

خد�یا یہ مظالم بے گھروں پر

(۲۳۶کوئی بجلی گر� فتنہ گروں پر )

�یسی حکومتیں جن کی جڑیں عو�م میں نہیں ہوتیں �ور�ن کا ��رومد�ر محض قوت و طاقت پر

ہوتا ہے �یسی حکومتیں �پنی مقبولیت �ور �خلاقی جrrو�ز کے لrrیے ��نشrrوروں کی خrrدمات حاصrrل کrrرتی

ہیں۔ شrrاعر و ��یب حکمر�نrrوں کی خوشrrامد کے لrrیے �ن کے کارنrrامے منظrrوم کrrرتے �ور تعریrrف میں

قصائد لکھتے ہیں۔ �یسے شعر� کے لیے حبیب جالب خد� سے رحم کی �رخو�ست کرتے ہیں۔

)۲۳۷(ثنrrrrrا خrrrrrو�ں �ب بھی ہیں جrrrrrو قrrrrrاتلوں کے

خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�یا رحم �ن ��نشrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوروں پر

چrrونکہ حrبیب جrrالب کی قrوت عrrو�م کی محبت ہے �س لrrیے عrrو�م کی محرومیrاں �ور جrrبر و

تشد� �نھیں �حتجاج پر مجبور کرتا ہے �ور یہی �حتجاج شکوہ کی صورت میں خد� کے حضور کrrرتے

�کھائی �یتے ہیں۔

ء(۱۹۹۳۔ء۱۹۲۹واصف علی واصف ) و�صف علی و�صف ��یب، شاعر ، �ستا� �ور ہر �لعزیrز ہسrتی ہیں۔ حقیقی معنrوں میں �نتہrائی

منکسر �لمز�ج �ور �رویش صفت �نسان تھے۔ �ن کا �پنا �ند�ز�ور منفر� طrرز عمrل تھrا۔ �نھrrوں نے نrثر �ور

شاعری کے ذریعے �پنے �فکار کو لوگوں تک پہنچایا۔ �ن کrrا بیrrان، �ن کی تحریrrر �ور �ن کrrا طrrرز عمrrل

Page 405: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

391

مکمل طور پر �س بات کrا عکrاس ہے کہ �ن کی فکrر کrrا موضrrوع مسrلمان �ور �سrrلام کی سrrر بلنrدی

تھا۔

و�صف صاحب کے شعری مجموعے ’’شrrب چrrر�غ‘‘ �ور ’’شrrب ر�ز‘‘ کے مطrrالعے سrrے جrrو

آ�تے ہیں �ن میں خد� کی عظمت کا �عتر�ف نبی کریم کی محبتصلى الله عليه وسلمشعری موضوعات سامنے

میں سrrر شrrاری، �ہrrل بیت کے فضrrائل ،سیاسrrی و سrrماجی صrrورتحال، عصrrری مسrrائل �ور وطن کی

محبت نمایاں ہے۔

و�صف صاحب کی شاعری خrالق �ور �نسrان کے تعلrق کی کہrانی ہے۔ جہrاں شrاعر بrار بrار

�س کی عظمت کے گیت گاتا ہے �س کی رفعتوں کا �عتر�ف کرتا ہے۔

)۲۳۸(لہی تrrrrrrrrrrrrrو کارسrrrrrrrrrrrrrاز و کrrrrrrrrrrrrrریم یrrrrrrrrrrrrrا �ل

رر قrrrrrrrrrrrrrrدیم مrrrrrrrrrrrrrrاور�ئے حrrrrrrrrrrrrrrدوث نrrrrrrrrrrrrrrو

)۲۳۹(تrrrrrrrrrrrو سrrrrrrrrrrrمیع و بصrrrrrrrrrrrیر ہے مrrrrrrrrrrrولا

تrrrrrrrrrrrrrrrو معین و نصrrrrrrrrrrrrrrrیر ہے مrrrrrrrrrrrrrrrولا

آ�شrکار کrر۔ ہمrاری خطrاوں سrے �رگrزر سمیع و بصیر مولا سے �عا گو ہیں کہ ہم پrrر حقیقت

فرما۔ �ور ہماری خامیوں کو �ور کرکے ہماری �عاوں میں تاثیر عطا فرما۔

)۲۴۰(د�ور فرما جrrrrrrrrrrrrو خrrrrrrrrrrrrامی ہے ہمrrrrrrrrrrrrrاری

�عrrrrrrrrrاوں میں �ثrrrrrrrrrر �ے مrrrrrrrrrیرے مrrrrrrrrrولا

شاعر کو ��ر�ک ہے کہ ہم رسم عبا��ت سب بھول گئے۔

)۲۴۱( کچھ بrrrات �عrrrاوں سrrrے بھی ہrrrو جrrrاتی ہے

حاصل

ہم بھrrrrول گrrrrئے طrrrrرز فغrrrrاں رسrrrrم عبrrrrا��ت

سrrے جrrو نسrrبت ہے وہ و�صrrف علی و�صrrف کے حrrرف حrrرف سrrےصلى الله عليه وسلمحضrrور �کrrرم

Page 406: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

392

نمایاں ہے ۔ �پنی عقیدت �ور محبت کا بے پناہ �ظہار کرتے ہیں۔ نظم ’’بعد �ز خد� بrrزرگ تrrوئی‘‘ میں

کے وسیلے سے مانگتے ہیں �ن کے �ر کی غلامی کے طلبگار ہیں۔صلى الله عليه وسلمنبی

)۲۴۲(پی تrrrrrrrrrrیر� کrrrrrrrrrrرم �رکrrrrrrrrrrار ہے یrrrrrrrrrrا نrrrrrrrrrrب

آ�زمrrrrrrrrrrrrrrrائش میں مrrrrrrrrrrrrrrrر� کrrrrrrrrrrrrrrrر��ر ہے

رب فrrrrrrرقت کrrrrrrٹے کیسrrrrrrے سrrrrrrحر ہو rrrrrrش

پد �ک نظrrrrrrrrrر ہو rrrrrrrrrا محمrrrrrrrrrرم کی یrrrrrrrrrک

)۲۴۳(پہ سrrrrrrrrrrrrنو فریrrrrrrrrrrrrا� مrrrrrrrrrrrrیری رسrrrrrrrrrrrrول �لل

آ�بrrrrrrrrrrrrا� مrrrrrrrrrrrrیری آ�رزو رت rrrrrrrrrrrrو کشrrrrrrrrrrrrہ

و�صف صاحب کی �عا میں ملک و ملت �ور �ین و شریعت کی �ر� مندی �ور عصری شعور

نمایاں ہے۔ وہ وطن کی بقا کے خو�ہش مند ہیں �ور خد� سے �لتجا کرتے ہیں کہ ہمارے �لوں کو �پrrنی

یا� سے منور کر �ے �ور تrrیر� ذکrrر ہمrrارے قلب و نظrrر کی تبrrدیلی کrrا بrrاعث بrrنے �ور مrrیرے وطن کی

زندگی کا سامان پید� ہو۔

)۲۴۴(تجھے ہے و�سrrrrrطہ تrrrrrیری بقrrrrrائے مطلrrrrrق کا

مrrrیرے وطن کی بقrrrا کrrrا بھی کچھ تrrrو ہrrrو

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrاماں

قوم کا �ر� �ن کی متاع حیات معلوم ہوتا ہے۔ وہ وطن کے طلب خیر کی �عا کرتے ہیں۔

)۲۴۵(

چھrrrrrrrrrڑی ہے ��سrrrrrrrrrتاں �س بrrrrrrrrrانکپن کی

پھبن کی گیسrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrووں کی �س �ہن کی

بrrrrrrrrrrrrrری نیت ہے کیrrrrrrrrrrrrrوں ز�غ و زغن کی

خrrrrrrrrrد�یا خrrrrrrrrrیر ہrrrrrrrrrو مrrrrrrrrrیرے وطن کی

آ�نrا معجrزے سrے کم نہیں یہ کرشrمہ خد�ونrدی ہے لیکن قrوم �ن تمrrام پاکستان کا وجو� میں

باتوں سے بے بہرہ ہrrو گrئی ہے۔ وطن کی تعمrیر جن بنیrا�وں پrر ہrوئی �ب وہ نrا پیrد ہیں۔ مگrر و�صrف

Page 407: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

393

آ�ئے گی �س لrrیے خrrد� سrے �عrrا صrاحب پrrر �میrد ہیں کہ حrrالات رخ بrrدلیں گے �ور ہrrو�ئے �ور�ں پلٹ

کرتے ہیں۔

)۲۴۶(

تrrrrrrrrrrو �گrrrrrrrrrrر چrrrrrrrrrrاہے بrrrrrrrrrrات بن جrrrrrrrrrrائے

ورنہ ہrrrrrrrrrrrrrrاتھوں سrrrrrrrrrrrrrrے یہ چمن جrrrrrrrrrrrrrrائے

رہ کrrrrrrrrrrrrrrrrrرم �س چمن پrrrrrrrrrrrrrrrrrر ذر� نگrrrrrrrrrrrrrrrrrا

سrrrrrrrر کrrrrrrو کرتrrrrrrrا ہrrrrrrrوں تrrrrrrrیرے نrrrrrrrام پہ خم

)۲۴۷(بچrrrrrrrا ملت کrrrrrrrو تrrrrrrrو �پrrrrrrrنے کrrrrrrrرم سے

کریمrrrrrrrrrrrrانہ نظrrrrrrrrrrrrر مت پھrrrrrrrrrrrrیر ہم سے

مختصر یہ کہ و�صف علی و�صف کی �عاوں میں عصری صورتحال کrrو بrrدلنے کی خو�ہشrrیں

پیش پیش ہے وہ وطن میں نئی صبح کے طلوع ہونے کے لیے �عا گو بھی ہیں �ور پر �مید بھی۔

ء(۱۹۹۲۔ء۱۹۳۲اختر حسین جعفری )آ�ز�� نظم کrrو �ظہrrار خیrrال �ختر حسین جعفری بنیا�ی طور پر نظم نگار ہیں �نھوں نے زیا�ہ تrrر

آ�میز ہے۔ کے لیے منتخب کیا ۔جدید �نگریزی شاعری سے متاثر ہونے کے باوجو� �ن کا �سلوب فارسی

اا ذ�تی حو�لے سrrے کی گrrئی ہے۔ وہ ذ�ت جس کی پہچrrان د�عا خصوص �ختر کی نظموں میں

کے کئی �سم ہیں کائنات میں بکھرے رنگ �ور زندگی کے بے پناہ جلوے ہیں وہ ذ�ت کہ جو قا�ر و

قیوم ہے �س ذ�ت سے ہمکلامی کاشرف حاصrrل کrrرتے ہیں تrrو �س کے �سrrموں کے طفیrrل �پrrنی خrrالی

جھولی کی زرخیزی کے لیے �رخو�ست کرتے ہیں۔ مثال �یکھیے۔

تیر� نام وہ حرف جسے �مکان کی لوح یہ �یکھ کے میں نے

پیش و پس سے نقطہ نقطہ جوڑ لیا ہے

�سموں و�لے ! حرفوں و�لے ! ناموں و�لے !

مجھ کو بھی �ک نام عطا کر

(۲۴۸میری جھولی مدحت کرتی بوندوں، کرنوں چمکیلے حرفوں سے بھر �ے۔ )

Page 408: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

394

رزصلى الله عليه وسلمنrrبی کrrریم rrنے عجrrرش زمیں �پrrیب فrrاعر نشrrلی پہ ہے �ور ش دعل کی ذ�ت فrrر�ز عrrرش

کے لوح و قلم کے وسیلے سے �پنے لفظوں کی پذیر�ئی کrrاصلى الله عليه وسلمنطق کا �عتر�ف کرتے ہوئے نبی

آ�ئے۔ خو�ہشمند ہے۔ �عا کرتا ہے کہ �س کے لفظوں کو توقیر عطا ہو ناموری میسر

رق ذ�ت کی پیا س تھی ، مرے قلب و جاں میں �تار �ے وہ جو عش

مرے حرف حرف کو وہ

شرف وہ شمار �ے کہ تری جناب میں

(۲۴۹پڑھ سکوں۔ )

آ�مrrریت، �خrrتر نے جدیrrد �نسrrان کے ��خلی کrrرب کrrو �چھے �نrrد� ز سrrے پیش کیrrا ہے۔ وہ

فسطائیت �ور مطلق �لعنانیت کے �شمن تھے۔ وہ سمجھتے تھے کہ �نسان محفrrوظ نہیں۔ نظم بعنrrو�ن

’’نوحہ‘‘ میں �یrک مسلسrل �ضrطر�ب کی کیفیت �یrک �یrک مصrرعے سrے محسrوس کی جrا سrکتی

ہے۔

�ب نہیں ہوتیں �عائیں مستجاب

رن ستم کھلتے نہیں) (�۲۵۰ب کسی �بجد سے زند�

معاشrrرتی تلخ حقrrائق، �نسrrان کی بے توقrrیری �ور کم مrrائیگی شrrاعر کrrو پریشrان کrrرتی ہے۔ وہ

ماضی کے و�قعات سے حال کی صورتحال پر روشrنی ڈ�لتrا ہے ۔ تلمیح کے پrیر�ئے میں �خrrتر نے تمrام

تر و�قعات پیش کر �یے ہیں۔

لہی مرگ یوسف کی خبر سچی نہ ہو یا �ل

ر� مصر سے �یلچی کیسے بلا

آ�ئے ہیں سوئے کنعاں

�ک جلوس بے تماشا گلیوں باز�روں میں ہے

رہ ہو� تعزیہ بر�وش �نبو

روزنوں میں سر برہنہ مائیں جس سے مانگتی ہیں منتوں کا �جر

Page 409: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

395

لوۃ۔ ) (۲۵۱خو�بوں کی زک

ء(۲۰۰۴۔ء۱۹۳۲حفیظ تائب ) حفیظ تائب ممتاز نعت گو ہیں جن کے کلام میں �ن کا عشق و عقیدہ جھلکتrrا ہے۔ جدیrrد

آ�و�ز سب سے منفر� نہایت بھرپور �ور �نتہائی شیریں ہے۔ �ر�و نعت گوئی میں �ن کی

پب کے ساتھ ساتھ ذکر خد�� ور خrrد�ئے بrزرگ و برتrر کی حفیظ تائب کے کلام میں ذکر حبی

بارگاہ میں فریا� کی کیفیت بھی جا بجا ملتی ہے �ور یہ کیفیت �نھیں شا� رکھتی ہے۔ مثال �یکھیے۔

(۲۵۲)ر� نفس مrrrrrrrrیر� ، وہی فریrrrrrrrrا� �رس مrrrrrrrrیر� وہی ز�

میں جب کرتا ہوں �س کے سامنے فریا� کرتا ہrrوں

)۲۵۳(آ�گے ہrrاتھ پھیلا کر �یسی شا� ہوں میں تیرے

مری �س کیفیت کrو �پrrنی رحمت سrے پrrذیر�

کر

حفیظ تائب جب خد�ئے کریم کی بارگاہ میں ��من پھیلاتے ہیں تو نہایت مختصر خو�ہش کا

�ظہار کرتے ہیں۔ �ن کی تمنا محدو� ہے مگر رب کی رحمت لا محدو�۔

سوچتا ہوں کہ تجھ سے کیا مانگوں

�ے خد�ئے کریم و رب غفور

آ�رزو محدو� رن میر� ��ما

�ور تیر� کرم ہے لا محصور

پل حرز جاں ہو مجھے ثنائے رسو

(۳۵۴رگ و پے میں ہو کیف و جذب و سرور )

د�عrrا کی مسrrتجابی �ن کے کلام میں پل کے خو�ہrrاں �ور �س �نتہrrائی مختصrrر تمنrrا ثنrrائے رسrrو

پ کی ذ�ت کے �حrتر�م کrو برقrrر�ر رکھrتے ہrوئے محبت کے سrاتھ �کھائی �یتی ہے۔ جب وہ رسول �کrرم

�سوہ حسنہ کی تفصrیلات بیrان کrرتے ہیں۔ �ن کی نعت گrوئی �صrلاحی �ور مقصrدی پہلrو لrیے ہrrوئے

Page 410: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

396

ہیں۔ پاکستان �ور ملت �سلامیہ کو �رپیش مسائل کا �ظہار �نتہائی شائستگی سrrے �ن کی نعمتrrوں میں

ملتا ہے۔

پ کے رنگrrوں کے رق رسrrول rrبریز ہیں۔ عشrrحفیظ تائب کی نعتیں ملکی و ملی �حساسات سے ل

ساتھ قومی زو�ل ، مسرتوں سے محروم لوگ، سیاسی �نتشار، �خلاقی و مذہبی قدروں کی پامالی، عمل

سے بیگانہ ، �غیار کی رسوم کو �پنائےہوئے لوگوں کو �یکھتے ہیں تو �یک حساس �ور �ر� مند مسلمان

د�عا بلند کرتے ہیں۔ رت پی کے حضور �س آ�شوب حالات سے رہائی کی تمنا لے کر نب کی طرح

)۲۵۵(

آ�قا سrrrrrrrرتابہ قrrrrrrrدم جمrrrrrrrال

آ�قا جیسrrrrrے کrrrrrوئی یرغمrrrrrال

آ�قا �نصrrrrrrrrrاف کrrrrrrrrrا یہ زو�ل

آ�قا غم سrrrے ہے بہت نrrrڈھال

آ�قا �ے مظہrrrrrrrrrrر لا یrrrrrrrrrrز�ل

رت فشrrrrrrrار میں ہے rrrrrrrل �س�

�یسے

�خلاق کrrrrrا یہ کسrrrrrا� مrrrrrولا

�مت کrrو عrrروج پھrrر عطrrا ہو

پ سrrے �عrrا کrrرنے کی حفیrrظ تrrائب حrrالی �ور مولانrrا ظفrrر علی خrrاں کی طrrرح رسrrول �کrrرم

آ�شrrوب �ور �مت مسrrلمہ کے مصrrائب �ور �رخو�ست کرتے ہیں تاکہ ہمارے مصrrائب �ور ہrrوں۔ وطن کے

سے چارہ گری کی �رخو�ست کرتے ہیں۔صلى الله عليه وسلم�خلاقی زو�ل کی طرف توجہ �لا کر حضور

)۲۵۶( خrrر�ب کیrrوں ہے مrrر� حrrال یrrا رسrrول

پہ �لل

پہ کرم کی �یک نظر ڈ�ل یrrا رسrrول �لل

�مت مسلمہ کی خستہ حالی �نھیں پریشان کرتی ہے۔ وہ خد� کے حضrrور �لتجrrا و تمنrrا کrrرتے

رع قلیrrل �نیrrا کrrا نہیں۔ مثrrال رر مrrال �ور متrrا ہیں مگrrر گrrد�یانہ نہیں۔ طلب و تقاضrrا کrrرتے ہیں مگrrر زو

�یکھیے۔

پب کی ہے مشrrrrکلات �مت تrrrrرے حrrrrبی

میں

Page 411: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

397

)۲۵۷(رر �نعام �ے کrrریم و� �س پہ کر �ے پھر �

ملت کے بrrال و پrrر کrrو بچrrا ہrrر گrrرفت

سے

پھیلے ہrrrوئے ہیں چrrrاروں طrrrرف ��م �ے

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrریم

آ�نکھ گریrrاں �ور چہrrرہ پل ہے �س لrrیے �عrrا گrrو ہیں کہ کrrوئی چrrونکہ وطن مملکت عشrrق رسrrو

ملول نہ ہو۔وطن میں �خوت و مساو�ت کے �صول قائم ہوں۔ بے جہت قوم کو سمت سفر نصیب ہو۔

)۲۵۸(

رر �سrrrrلام سrrrrے چمکیں �رض و نrrrrو

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrما

ہrrrrrو معنrrrrrبر ہrrrrrو� ، ہrrrrrو منrrrrrور فضا

پیrrrار کی تتلیrrrاں رقص کrrrرتی رہیں

�ے خد� مrrیرے جنت نشrrاں �یس میں

�س میں سکہ چلے حسrrن �ور خrrیر

کا

�س پہ شrrا��بیوں کی ہrrو بrrارش سrrد�

ہrrر سrrحر ہrrو نrrئی ہrrر سrrماں ہrrو نیا

حفیrrظ تrrائب پاسrrباں وطن سrrپاہیوں کے لrrیے بھی �عrrا گrrو ہیں جن سrrے وطن کی شrrان �ور

اا وہ جو وطن کی خاطر �پنی جrان کrا نrذر�نہ پیش کrرتے ہیں۔ �ن شrہد� �ستحکام و�بستہ ہے �ور خصوص

کے �رجات کی بلندی کی �عا کرتے ہیں۔

�ور شrrrrrہا�ت کے رتrrrrrبے پہ فrrrrrائز ہrrrrrوئےجrrو وطن کی حفrrاظت کی خrrاطر لrrڑے

�یسrrے ہrrر �ک جrrو�ں کی لحrrد �ے خrrد�عنrrrrrrrrrrبریں عنrrrrrrrrrrبریں �ور فrrrrrrrrrrروز�ں رہے

(۲۵۹)�لمrrد�، �لمrrد�، �لمrrد� �ے خrrد�

دگستر ہو�۔۱۹۶۵ ء کی پاک بھارت جنگ میں حفیظ تائب کا قلم یوں �عا

)۲۶۰(

پء پب خrrrrد� �ے شrrrrہ �نبیrrrrا �ے حrrrrبی

�پrrrنے شrrrید�وں کی لاج رکھ لیجrrrیے

آ�ج ہے پھrrrrر ہمیں کفrrrrر کrrrrا سrrrrامنا

Page 412: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

398

نrrrrrام لیrrrrrو�وں کی لاج رکھ لیجrrrrrیے

حفیظ تائب �پنی ذ�ت کے لیے جو خو�ہش رکھrrتے ہیں وہ �عrrا کے روپ میں یrrوں پیش کrrرتے

ہیں۔

)۲۶۱(لی پھrrربھی آ�مrrا�ہ ہrrر چنrrد �عصrrاب و قrrو زو�ل

جو�ں رکھ میرے جذبوں کو مrrرے لفظrrوں کrrو

کر د�جلا

حفیrrظ تrrائب کی �عrrاوں کrrا مرکrrز و محrrور وطن، ملت �سrrلامیہ ، �مت مسrrلمہ ہے۔ �ن کی

�عائیں عصری منظر نامہ پیش کرتی ہیں۔ �ور �پنی ذ�ت سے بڑھ کر معاشرے کا �حاطہ کرتی ہیں۔

زاد احمد ) ء(۲۰۱۲۔ء۱۹۳۲ہشآ�غاز قیام پاکستان کے بعد ہو�۔ وہ عصری تقاضوں �ور گر� و پیش شہز�� �حمد کی شاعری کا

کے مدوجزر سے غافل نہیں �ن کی شrاعری رومrانیت �ور رو�یت کے سrاتھ زنrدگی کے سrنجیدہ رویrوں

�ور موضrrوعات کrrا �حrrاطہ کrrرتی ہے۔ �ن کے سrrوچنے کrrا ڈھنrrگ �شrrیاء و �قrrد�ر کی جrrانب �ن کrrا رویہ

موضوعات کو پیش کرنے کا �ند�ز �ن کا طرز �حساس سب سے منفر� ہے۔

شrہز�� �حمrد کی نظم �یگrر موضrrوعات کے سrاتھ سrاتھ مشrرقی پاکسrتان میں ڈھrائے جrrانے

و�لے بے پنrrrاہ مظrrrالم �ور زخم خrrrور�ہ پاکسrrrتانی کی لخت لخت �ل و جگrrrر کی ��سrrrتان ہے۔ �نrrrا،

شکست �نrrا، بے سrrمتی بے چہrrرگی ، ہجrrرت، بے گھrrری �ور �ر� بrrدری کی کہrrانی ہے۔ نظم ’’ جrrو

زخم سrrینے پہ لrrگ چکrrا ہے‘‘ میں سrrقوط ڈھاکrrا کی مکمrrrل رو��� موجrrو� ہے۔ وہ بچے جrrrو شrrہر

آ�نسrrو رلاتی ڈھاکامیں جل گئے جنھیں ستاروں پر کمند ڈ�لنی تھی �ن کی �کھ بھری ��ستان لہrrو کے

لی ہے۔ خد�ئے بزرگ برتر کے حضrrور تمrrام و�قعrrات پیش کrrرتے ہrrوئے شrrاعر پrrر �میrrد بھی ہے �ور خrrد�تعال

کے فضل کا متمنی بھی ۔ مثال �یکھیے۔

دخد�ئے برتر ہمیں خبر ہے کہ فتح مظلوم ہی کی ہوگی

Page 413: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

399

خد�ئے برتر تو �یکھ لے گا کہ ہم ترے �متحاں میں ثابت قدم رہیں گے

تری عطا سے وہ ضرب �شمن پہ ہم لگائیں گے

جس کے لگتے ہی �ن میں باقی نہ �م رہے گا

دلہو کا سیلاب تھم رہے گا

(۲۶۲ہمیں خبر ہے کہ فتح تیرے کرم سے ہوگی ۔ ضرور ہوگی )

شہز�� �حمد کی نگاہیں �ن تمام محرومیوں �ور مجبوریوں کا �حrrاطہ کrر لیrتی ہیں۔ جrو ہمrارے

بے ضrrمیر عہrrد نے ہم کrrو �ی ہے وہ �پrrنے چrrاروں طrrرف بکھrrرے ہوئےمسrrائل کrو نظrrر �نrrد�ز نہیں کrrر

سکتے �س لیے �پنی جڑوں پر مضبوطی سے قائم رہتے ہوئےنrئے موسrم �ور نrئے بrزرگ و بrrار کی خrو�ہش

کرتے ہیں �ور خد� سے مستفسر ہیں کہ وقت بدل جائے گا یا نہیں۔ مثلا

)۲۶۳(

د�ور تrrک ریت کے پھیلے ہrrوئے میrrد�نوں

میں

کچھ نہیں خrrrrاک کی یrrrrک رنگی بے

جrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا کے سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrو�

سانس لیتی ہے یہاں گر� سے بھرپrrور ہrrو�

آ�ئے گا کبھی شrrrا��ب زمrrrانہ بھی یہrrrاں

۔۔۔ �ے مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrیرے خrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrد�

یrrا میں �س جلrrتی ہrrوئی ریت کrrا ذرہ بن

کر

خrrrrاک ہrrrrو جrrrrاوں گrrrrا بے نیrrrrل مrrrrر�م

سن نہ پائے گا زمانے میں کrوئی نrام مrrر�

ء(۱۹۳۳حفیظ صدیقی ) حفیظ صدیقی �پنے فکrrر و �سrrلوب کے �عتبrrار سrrے جدیrrد شrrاعر ہیں �ن کی نظم میں جدیrrد

Page 414: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

400

�حساس �ور جدید فکrrر �یrrک �وسrrرے میں مrrدغم ہیں۔ حفیrrظ صrrدیقی کی شrrاعری میں �عrrائیہ لب و

لہجے کی حامل نظمیں منفر� موضوعات کا�حاطہ کرتی ہیں۔ خrrد� سrrے �عrrا کrrرتے ہیں کہ تrrیری پیہم

نو�زشیں �س قدر ہیں کہ میں حق شکر ��� نہیں کر سکتا مگر تو کریم رب ہے زمانے کی سختیوں سے

محفوظ رکھ ما�ی �غر�ض سے �ور رکھ �ور بے غرض محبت کے گھنے برگد کی ٹھنrrڈی چھrrاوں عطrrا

فرما۔ مثال �یکھیے۔

)۲۶۴(

رت طلب rrrrروں میں �ر�ز �سrrrrآ�گے ک تrrrrرے ہی

کہ تrrrrو ہے سrrrrارے جہrrrrانوں کrrrrا پrrrrالنے و�لا

دجھلس نہ جrrrاوں کہیں �کھ کی �ھrrrوپ میں

یrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrارب

رر�� تrrrنی رہے مrrrرے سrrrر پrrrر تrrrرے کrrrرم کی

حفیظ صدیقی جس موقrع پrrر جیسrا محسrوس کrرتے ہیں �سrے صrد�قت �ظہrار کrا جrامہ پہنrا

�یتے ہیں۔ �ن کی نظموں میں حزنیہ کا ہلکا سا تاثر ہوتا ہے۔ بقول ظہیر کاشمیری:

’’حفیrrظ صrrدیقی تخrrاطب کے شrrاعر نہیں خrrو� تخrrاطبی کے شrrاعر ہیں وہ

آ�سrان صrورت �ظہrار �یrrتے ہیں �ور قrاری پrر گہrر� �پنے باطنی شعوری عمل کو

(�۲۶۵حساسی تاثر مرتب کرتے ہیں۔‘‘)

حفیظ کی �عائیں محبrوب �ور �س سrے و�بسrتہ کیفیrات کی عکاسrی کrرتی ہیں۔ نظم بعنrو�ن

آ�شrrنا رشrrتے نrrا ’’لغت بیکارلگتی ہے‘‘ میں شاعر کrrو وقت نے �یسrrے �ور�ہے پrrر لا کھrrڑ� کیrrا ہے جہrrاں

آ�شrrنائی کrrا ��غ �ے جrrاتے ہیں۔ �یسrrے میں جrrو کیفیت �ل پrrر کrrاری ضrrرب لگrrاتی ہے �س کے لrrیے

لغت کے سارے لفrظ بے کrار لگrتے ہیں �ور �س زہrر کrو پیrنے کے لrیے تمrام ہمrتیں بے وقعت۔ �یسrی

کیفیت میں �عا کرتے ہیں۔

خد�وند�!

�گر �س کیفیت کا زہر

Page 415: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

401

میرے ہی برے �عمال کی پا��ش ہے

تو پھر کسی �چھے عمل کے نام پر

دسن لے میرے �عا

کہ وہ جب بھی ملے

(۲۶۶وہ میر� �پنا ہو۔ )

حفیظ صدیقی کی �عrrاوں میں لطیrrف سرگوشrrی کrrا �حسrrاس ہوتrrا ہے۔ وہ مہrrذب، ہمrrدر� �ور

�ھیمے مز�ج میں بات کرتے ہیں۔ �ن کی شاعری میں گھن گrrرج �ور کrrرخت لہجے کی گrrونج سrنائی

د�عrrا کی نہیں �یتی۔ شاعر نے خد� سے کرب تنہائی سے چھٹکrrار� پrrانے �ور ہم نشrrیں عطrrا کrrرنے کی

رتحال یہ ہے کہ ہم نشrrینی تrrو عrrذ�ب تھی مگر �س کا مقصد صرف جسموں کی رفاقت نہ تھا مگرصور

د�عrrا کے لrrیے ہrrاتھ آ�ئی۔ �ب �نتہائی عاجزی �ور �نکسrrاری سrrے �وسrrری ہم نشینی کی شکل میں میسر

بلند کرتے ہیں۔

سو �ب پھر میں

آ�گے ترے

کہیں �س سے بھی زیا�ہ �نکساری سے

�عا کو ہاتھ �ٹھاتا ہوں

(۲۶۷کہ مجھ کو �س عذ�ب ہم نشینی سے بھی چھٹکار� عطا کر �ے۔ )

اا محبت کے تعلق کی کہانی ہیں۔ حفیظ کی �عاوں کا �ند�ز منفر� ہے �ور یہ ذ�تی خصوص

ء(۲۰۱۱۔ء۱۹۳۴مظفر وارثی ) مظفر و�رثی حمد و نعت میں �پنا خاص �ند�ز رکھتے ہیں۔ �نھوں نے یکسrrو ہrrوکر رب �لعrrالمین

آ�ستانہ پر �ستک �ی سے تعلق �ستو�ر کیا �سی کو یا� کیا �سی سے سب کچھ مانگا ہے �ور �سی کے

ہے۔ وہ بڑے پر �ثر �ور جذباتی �ند�ز میں پرور�گار کی نعمتrوں کrrا �عrrتر�ف کrرتے ہیں۔ �ور �س ذ�ت و�لا

آ�رزووں کا ذکر کرتے ہیں۔ مظفر و�رثی کی �عrrائیں بیشrrتر �ن کی ذ�تی خو�ہشrrات کی صفات سے �پنی

Page 416: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

402

عکاس ہیں �ور منفر� �ند�ز لیے ہوئے ہیں۔ موت کے متعلق بڑی خوبصورت �عا ہے۔

)۲۶۸(مrrrrرتے �م تrrrrrیری �یrrrrد ہrrrrو یrrrrا رب

مrrrوت بھی مrrrیری عیrrrد ہrrrو یrrrا رب

�ولا� سے محبت فطری عمل ہے �ور �ولا� کے لیے ماں باپ کے �ل سے جrrو �عrrا نکلrrتی ہے

دپر تrrاثیر ہrrوتی ہیں۔ وہ ذ�تی غرض سے ماور� ہوتی ہے۔ یہ �عrrائیں روح کی گہر�ئیrrوں سrrے نکلrrتی ہیں �ور

اا مثل

)۲۶۹(

آ�ں ہrrrر �ک عمrrrل ہrrrو مrrrر� عکس قrrrر

مrrrrrیری �ولا� نیrrrrrک پھrrrrrل ہrrrrrو مrrrrrر�

رذی حشrrrم کرنا مrrrیرے بچrrrوں کrrrو

�ن کے �ل طیبہ و حrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrرم کرنا

�ولا� بھی و�لrrدین کی مغفrrرت کی �عrrا کrrرتی ہے۔ �یسrrی ہی �عrrا �پrrنے فطrrری �نrrد�ز میں یrrوں

جلوہ گر ہوئی ہے۔

)۲۷۰(جب بھی روز حسrrrrاب ہrrrrو یrrrrا رب

بخشrrrrrrrنا و�لrrrrrrrدین کrrrrrrrو یrrrrrrrا رب

مظفر و�رثی کے کلام میں حمد یہ قطعrات بھی کrثرت کے سrاتھ ملrتے ہیں۔ �ن قطعrات میں

آ�تے ہیں۔ لہجے کا گد�ز جrrو �ن کrrا بنیrrا�ی وہ رحمت خد�وندی کے کرم �ور وسعتوں کے طلبگار نظر

آ�شنائی کے لیے �عا کرتے ہیں۔ وصف ہے ہر جگہ نمایاں ہے۔ �شیاء کی حقیقت سے

فrrrrrrاش ذہن و ضrrrrrrمیر پrrrrrrر مrrrrrrیرے

ہrrrrر بھلائی کrrrrا بھیrrrrد ہrrrrو یrrrrا رب

کrrrrاش مجھ کrrrrور بخت کrrrrا چہrrrrرہ)۲۷۱( حشrrrrر کے �ن سrrrrrفید ہrrrrrو یrrrrا رب

آ�رزو مند ہیں۔ وہ �پrنی ذ�ت کrو خrrد�ئی بارگrrاہ لہی کے مظفر و�رثی عرفان ذ�ت کے لیے قرب �ل

Page 417: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

403

میں پیش کرتے ہیں �ور قبولیت کے خو�ہشمند ہیں۔

مجھے بھی یrrrrrrrrrrrrrا رب قبrrrrrrrrrrrrrول کرنا

پی ہrrrrrrوں میں خrrrrrrاک پrrrrrrائے محمrrrrrrد

�مrrrrrrrام عrrrrrrrالم کrrrrrrrا مقتrrrrrrrدی ہrrrrrrrوں

)۲۷۲(مجھے فنrrrrrrrrrrrا فی �لرسrrrrrrrrrrrول کرنا

مجھے بھی یrrrrrrrrا رب قبrrrrrrrrول کرنا

مظفrrر و�رثی کے �ل میں �سrrلام �ور �ہrrل �سrrلام کے لrrیے جrrو محبت ہے وہ �نھیں �س پrrر بrrات

آ�مrrا�ہ کrrرتی ہے کہ تمrrام بrrنی نrrوع �نسrrان ، �تفrrاق و �تحrrا� کی لrrڑی میں پrrروئے جrrائیں �نیrrا میں نظrrام

ر�ئج ہو۔ عدل و �نصاف کا بول بالا ہو وطن جو کسی بھی محب وطن کا قیمrrتیصلى الله عليه وسلممصطفی

سرمایہ ہوتا ہے تا قیامت سلامت رہے �پنی جذبات و �حساسات کو �نھوں نے �عا کے قالب میں ڈھrrال

�یا ہے۔

)۲۷۲(

دچور بھی ہrrوں دچور میں نrrد�مت سrrے

�ور حاضrrrر تrrrیرے حضrrrور بھی ہrrrوں

�ہrrrrrrrrrrrل �سrrrrrrrrrrrلام میں محبت �ے

�تفrrrrrrrrاق و �تحrrrrrrrrا� �خrrrrrrrrوت �ے

�ہrrrrrل �یمrrrrrان کی جrrrrrو ریاسrrrrrت ہو

�س میں تrrrrrrrrیری ہی حrrrrrrrrاکمیت ہو

مظفر و�رثی کی شاعری میں شاند�ر ماضی سے و�بستگی کا شدید �حسrrاس ملتrrا ہے ۔ �ن کrrا

یہ تخلیقی رویہ �س تو�نا نیم کلاسیکی ترو تازہ ماضی سے و�بستہ رنگ سخن کا �حیا کرتا ہے جس نے

��ب �ور زندگی کو بہت کچھ �یا۔ �مت مسلمہ کے لیے �عا کرتے ہیں۔

پھر گڈریوں کو لعل �ے جان پتھروں میں ڈ�ل �ے

حrrاوی ہrrوں مسrrتقبل پہ ہم ماضrrی سrrا ہم کrrو حrrال

Page 418: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

404

�ے

)۲۷۴(

لی ہے تrrrrrrrrrrrrrrیری چrrrrrrrrrrrrrrاہ کا �عrrrrrrrrrrrrrrو

�س �مت گمrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrر�ہ کا

تrrrrrrrrrrrrrrrیرے سrrrrrrrrrrrrrrrو� کrrrrrrrrrrrrrrrوئی نہیں

پن یrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا رحمتہ للعrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrالمی

ریار ) ء(۱۹۳۶ہش نظم �ور غزل پrrر یکسrاں قrrدرت شrrہریار کی نمایrrاں صrrفت ہے۔ لطیrف �ور �ھیمے لہجے کی

شrrاعری �ن کی خصوصrrیت ہے۔ �ن کی شrrاعری �یسrrے شrrخص کے تجربrrات کی حامrrل ہے۔ جrrو �پنrrا

بہت کچھ کھrو چکrrا ہے۔ وہ صrورتحال پrر تبصrرہ کrrر سrکتا ہے ر�ئے �یrrنے کrا �ختیrار رکھتrrا ہے مگrر

و�قعات تبدیل نہیں کر سکتا کیونکہ یہ �ختیار صرف �س ذ�ت بے ھمتا کو ہے جس کے قبضے میں ہر

شے ہے۔ نظم ’’پشیمانی کا کrرب‘‘ میں �پrrنی غلطی کrrا �عrrتر�ف کrرتے ہrrوئے حrالات کی بہrتری کے

خو�ہشمند ہیں۔

�ے خد�وند ، �ے رحیم و کریم

میں پشیمان ہوں کہ ہاں میں نے

�یک �ن جسم سے بغاوت کی

�ب سز� مل چکی ہے مجھ کو بہت

(۲۷۵جسم کوئی مجھے �وبارہ �ے)

آ�گہی �ور مrاحول کrو پہنچrاننے شہریار کے کلام میں شکوہ و شrکایت نہیں رنج نہیں۔ خrو�

کی کوشش ہے۔ وہ �وسروں کrrو �کھ �ر� سrrنانے �ور متrrوجہ کrrرنے کے خrrو�ہش منrrد نہیں۔ سrrکون کے

خو�ہاں ہیں۔

خد� سے فریا� کرو

�ور �عا کرو کہ

Page 419: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

405

(۲۷۶وہ تمھیں �بدی سکون سے ہم کنار کرے۔ )

�ختتام کا �حساس �ور یہ �حساس کہ �گر �چھی چیزیں ختم ہو جاتی ہیں تو شrrاید بrری چrیزیں

بھی ختم ہو جrrاتی ہیں شrہریار کی شrrاعری کrrا مرکrrزی تصrور ہے لیکن بrrری چrrیزوں کے ختم ہrrونے کrrا

آ�سrrمان �حساس کسی �طمینان کی سانس کسی جھوٹی �مید کی مصنوعی کرن کا �علان نہیں۔ جب

پر ر�ت کے سrrو� کچھ نہیں تrrو �عrrا بھی کیrا مrrانگی جrrا سrrکتی ہے؟ یہ �ختتrام کہ وہ مrrنزل ہے جہrrاں

�میدوں کا ملجا �ور ماو� بھی �جڑے ہوئے گھر کی طرح ہوتا ہے۔

آ�گ جسم کب برف ہو گیا

سوچتا ہوں میں

آ�پ کے �س زو�ل پر �ور سوچ کر �پنے

کچھ ���س سا ہو رہا ہوں میں

آ�سمان پر ر�ت کے سو� کچھ نہیں رہا

(۲۷۷آ�خری �عا مانگنے کوہوں۔ )

ء(۲۰۱۰۔ء۱۹۳۹انیس ناگی ) �نیس ناگی �یک ہمہ جہت ��یب ہیں۔ بہت کم ��یبوں نے �تنی �صrناف میں بیrک وقت طبrع

آ�زمائی کی ہے۔ ناول ، شاعری ، �فسانہ ، تنقید، ترجمہ ��بی و ثقافتی تاریخ ، تحقیrrق �ور صrrحافت �ن

تمام مید�نوں میں �نیس ناگی نے �پنے جوہر �کھائے ہیں۔

آ�ز��ی �ور � س کی ��خلی زنrrدگی کی تrrوڑ پھrrوڑ �نیس کی مارشrrل لاء کrrا تشrrد�، فrrر� کی

شاعری کاموضوع ہے جیسے بیان کرتے ہوئے غصہ �ور ہیجrrان کrrئی رنrrگ بrrدلتا ہے۔ �نھrrوں نے �حسrrاس

زیاں کے تجربات کو نئے �ند�ز سے پیش کیا ہے۔

نظم ’’بجھارت ، شاعر�نہ تشکیک �ور کھوج سrے بنrrدی ہrrوئی ہے جس میں خrrد� کے نا�یrrدہ

تصور �ور موجو�گی کا بیان ہے۔

آ�و�ز ہم نے سنی نہیں جس کی

Page 420: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

406

جس کے ہاتھ پاوں ہم نے �یکھے نہیں

کون ہے وہ ؟

کون بتائے کون ہے وہ ؟

جو بھی �س کا نام بتائے

(�۲۷۸للہ �س کو حج کر�ئے ۔ )

محلاتی سازشیں �ور تنہائی جب شہر کی زندگی میں شاعر کا �ستحصال کرتی ہیں تو وہ ر�ہ

نجات پکڑتا ہے۔ شہر کی بد �نتظامی، ناخو�ندگی ، لوگوں کی بے ر�ہ روی یہ تمام حrrالات شrrاعر کrو

لا حول پڑھنے کی طرف ر�غب کرتے ہیں �ور وہ �ن سب سے پناہ مانگتا ہے �ور خد� کو پکارتا ہے۔

�گر �ے خد�

زندگی و�قعی �یک نعمت ہے

شہر خر�بی کے �یو�ر و �ر میں

مجھے قید کیوں کر �یا ہے

آ�سماں �ور سمندر ہیں تری یہ زمیں

(۲۷۹لا �نتہا۔ )

ذ�ت کی �ریافت �ور پھر کائنات کی وحrrدت میں �پrrنی موجrrو�گی کrا �حسrاس �لانrrا مشrکل

�مrrر ہے۔ صrrنعتی �ور �ور �س کی مصrrیبتوں نے �نسrrان کrrو تنہrrا کrrر �یrrا ہے۔ سrrماجی رکھ رکھrrاو کے

�نحطاط �ور �پنی کیفیات کو گر� و پیش کی �نیrا میں گھتم گھتrrا ہrrوتے �یکھ کrrر شrاعر یقین کrر لیتrا

آ��می کے خوف میں مبتلا ہے۔ یا�وں کے خالی کمرے میں گھومتے �ور آ��می ہے کہ �س کائنات میں

آ�مrر�نہ زنrدگی کے خrrو�ب �یکھتrا ہے �ور حصrار زنrدگی عاجزی کی زندگی بسر کرتے ہrrوئے شrاعر �ب

کی تیرگی سے بھاگ کر �س مقrrام پrrر پہنچنrrا چاہتrrا ہے جrrو �س کے خیrrال میں بہrrتر ہے۔ شrاعری کrrو

�لو��ع کہتے ہوئے معجزوں کا تقاضا کرتا ہے۔

طلبگار ہوں معجزوں کا

Page 421: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

407

مر� ناتو�ں جسم قوت سے معمور ہو

مجھے حوصلہ �ے

مجھے �تنی طاقت عطا کر

آ�مر کی طرح من مانیاں کر سکوں۔ ) (۲۸۰کہ میں �یک

�یک �ور نظم ’’�لو��ع‘‘ میں �نھی خیالات کی گrrونج �وبrrارہ سrrنائی �یrrتی ہے �ور وہ خrrد� کrrو

یوں پکارتے ہیں۔

آ�نے کو ہے خد� صبح

آ�ز�� کر آ�ج ضعف سے

آ�مروں کا �ر��ہ

فتوحات کا شوق مجھ کو عطا کر

کہ میں نے سہا ہے

(۲۸۱بہت کچھ سہا ہے۔ )

�نیس ناگی کو شہر لاہور سے محبت تھی۔ �س کے �رو �یو�ر سالہا سrrال کی کہrrانی سrrناتے

آ�نکھ سے �یکھا تو شہر لاہور کا ذرہ ذرہ خو� �پنی حفاظت۶ہیں۔ ستمبر کو جب �شمنوں نے میلی

کے لrrیے جrrاگ �ٹھrrا۔ �شrrمن کrrو للکrrارتے ہیں کہ �س طrrرف نگrrاہ مت کrrرو �ور خrrد� سrrے �س کی

سلامتی کے لیے �عا گو ہیں۔

سلامت رہے شہر لاہور

د�ر �ور سلامت رہیں �س کے �یو�ر و

(�۲۸۲ور سلامت رہیں �سی کے باسی جنھیں �ھول سونا ہو� پھول ہے۔ )

ید ) ء(۱۹۴۰ہکشور نا کشور ناہید ہمrrارے عہrrد کی رجحrrان سrrاز شrrاعرہ، سrrو�نح نگrrار، مrrترجم �ور کrrالم نگrrار ہیں۔

آ�گہی کے فrrروغ کے لrrیے مسلسrrل جدوجہrrد �ور بنیrrا�ی �نھrrوں نے پاکسrrتان میں خrrو�تین میں شrrعور و

Page 422: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

408

�نسانی حقوق کے تحفظ کے �حساس کو �جاگر کرنے کے لیے خدمات �نجام �یں۔

کشrrور ناہیrrد کی شrrاعری میں خrrو�ب �ر خrrو�ب کrrا �یrrک طویrrل سلسrrلہ ملتrrا ہے۔ لہجے کی

�نفر��یت کو برقر�ر رکھتے ہوئے �پنے خو�بوں کrو جrrوڑتے رہrrنے کی تمrrازت سrے بچrنے کے لrrیے وہ خrrد�

سے �عا گو ہوتی ہیں۔

میرے مولا ! مجھے �ن خو�بوں کو یوں جوڑتے رہنے کی تمازت سے بچا

نیند میں جاگتے رہنا بھی ہے

رسو� خورشید قیامت سے

میرے مولا ! مجھے �س قرب قیامت سے بچا

(�۲۸۳س کی تصویر نہیں شکل �کھا۔ )

ء(۱۹۴۲خورشید رضوی ) خورشید رضوی منفر� �ند�ز کے حامل شاعر ہیں۔ �ن کی سلجھی ہوئی شاعری غور و فکر کے

کrrئی �رو� کrrر �یrrتی ہے۔ �ر�و، فارسrrی �ور عrrربی شrrعری رو�یتrrوں سrrے گہrrری و�قفیت �ن کے کلام کrrو

کلاسیکی رچاو سے مالا مال کrر �یrتی ہے۔ خورشrید رضrrوی کی شrاعری میں �عrrائیہ لب و لہجہ کی

رہ خد� تعالی میں مناجات پیش کی ہے۔ �پrrنے لrrیے �عrrا کrrرتے حامل نظمیں موجو� ہیں �ور باقاعدہ بارگا

ہیں۔

)۲۸۴( بونrrد ہrrوں کrrام صrrدف تrrک مجھے

پہنچrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا �ینا

رش موج میں خو� مrrیری حفrrاظت شور

کرنا

آ�و�ز چونکrrا �یrrنے آ�و�ز عطrrا کی ہے �ور یہ خورشید رضوی نے نیم بسمل �ور کے کرب کو نئی

و�لی ہے وطن �ور �ہrل وطن کی �ر� منrدی کrا �حسrاس نمایrاں ہے۔ مسrیحا کے منتظrر ہیں جrو سrمت

سفر کا تعین کرے۔

Page 423: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

409

)۲۸۵( خrrد�ئے قrrدوس بھیج �س مrrر� منتظrrر

کو

آ�ب حیrrrrrrات چھrrrrrrڑکے جrrrrrrو ہم پہ

لی کی ذ�ت سے عشق �ن کی مناجاتی شاعری کے �یrک �یrک مصrرعے سrے نمایrاں باری تعال

ہے۔ ذ�ت بابرکrrات کrrو �یrrک ہی رنrrگ میں کچھ �یrrر ٹھہrrر جrrانے کی �رخو�سrrت کrrرتے ہیں۔ مثrrال

�یکھیے۔

)۲۸۶(

یوں تو تrrو کrrون سrrے منظrrر میں نہیں

ہے لیکن

مrrrیری �رمانrrrدہ سrrrی محrrrدو� سrrrی

آ�نکھ محجrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrوب سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrی

بس �سrrrrی �یrrrrک �ریچے میں تجھے

مrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrانگتی ہے

ء(۱۹۴۴افتخار عارف ) �فتخار عارف عصر حاضر کے منفر� شاعر ہیں۔ �ن کی شاعر�نہ فکrrر جrrذبے، خیrrال �ور �لفrrاظ

آ�ہنگ و مربوط ہے۔ فکری لحاظ سے �نھوں نے �ر�و شاعری میں نئے �ور جدید رجحانrrات کے ساتھ ہم

متعارف کرو�ئے۔ کبھی وہ کربلا کے �ستعار�تی پیر�ئے سے �ستفا�ہ کرتے ہوئے عصر حاضر کے سیاسrrی

مسائل کو سrrامنے لاتے ہیں �ور کبھی بین �لاقrrو�می حrrالات کrrو موضrrوع بحث بنrrاتے ہیں۔ محبت کے

تجربrrrrات بھی ہیں �ور ذ�تی رنج و �لم کی ��سrrrrتان بھی۔ مختلrrrrف رویے، �عrrrrا، �لتجrrrrا ،مrrrrز�حمت،

مفrrاہمت، تشrrکیک، رومrrان، �نقلاب، بغrrاوت بھی ہیں مگrrر �ن رویrrوں میں وہ متشrrد� نہیں۔ �نھrrوں نے

عقیدتوں، محبتوں �ور حسرتوں کو رقم کیا ہے۔

آ�فrات �ور �نسrان �زل سrے لے کrر �بrد تrrک جن مسrائل �ور مشrکلات سrے �و چrrار رہrا ہے �ن

خدشات کو ختم کرنے کے لیے �س ذ�ت بے نیاز کے سامنے جس کے قبضrrے میں پrrوری کائنrrات ہے

Page 424: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

410

آ�ہ و فغrاں �ور کبھی فریrا� کی شrکل میں �لتجrا کرتrا ہے۔ �فتخrار عrrارف کبھی عجز و �نکساری کبھی

د�عاوں کے سپر� کر �یا ہے۔ �ور یہی �عrrائیں �ن کی زنrrدگی کے گrrر� �یسrrا رر زیست کو نے بھی کاروبا

��ئرہ بناتی ہیں جس کے مرکز میں �ن کو سکون قلب حاصل ہوتا ہے۔ �س ضمن میں لکھتے ہیں:

’’میری زنrrدگی میں تrrو�تر و تسلسrrل کے سrrاتھ مسrrتجاب �عrrاوں کrrا گوشrrو�رہ

د�عrrا بنایا جا سکتا ہے۔ بہت مشکل �نوں �ور بہت �لجھے ہوئے معrrاملوں میں

ہی �نسrان کrو محفrوظ و مrrامون رکھrrتی ہے ۔۔۔۔۔ �عrا مrانگننے و�لے کrو �للہ

لہی میں ثrابت قrدم رہrrنے کی کے �مر کو تسلیم کرنا ضروری ہے �ور رضrrائے �ل

(۲۸۷بساط بھر کوشش ضرور کرنی چاہیے۔ ” )

�فتخار عارف نے �للہ کو مولا ، مالک، خrrد�، خrrد�ئے زنrrدہ، خد�ونrrد � جیسrrے صrrفاتی نrrاموں

سے پکار� ہے۔ مشکلات �ور پریشانیاں �نسان کو �س کی کم مrائیگی کrا �حسrاس �لاتی ہیں۔ زنrدگی

د�عrا سrے جrوڑ �یrتی ہے ۔ یہ �یrک روحrانی �طمینrان میں �من �ور سکون کی تمنا ہی ہمrrاری سrوچ کی

لہی کا خو�ہاں شاعر رب کریم سے کبھی غافل نہیں ہوتا۔ ’’�عا‘‘ �فتخار عارف کے فکrrر و ہے۔ قرب �ل

خیال کو پاکیزگی حسن کلام کrrو رعنrrائی �ور زنrrدگی کrrو تحفrrظ کی نویrrد �یrrتی ہے �عrrا یہrrاں محض

عمrrل نہیں بلکہ طrrرز عمrrل ہے وہ مسلسrrل �عrrا کے حrrق میں ہیں �ور یہ �ن کی تrrربیت کrrا حصrrہ ہے۔

جس کا �ظہار �نھوں نے �پنی شاعری میں کیا ہے۔)۲۸۸( �عائیں یا� کrrر� �ی گrrئی تھیں بچپن

میں

؏

د�عrrا کrrا خوبصrrورت �مrrتز�ج ہے آ�غrrاز ہی میں نظم ’’مکrrالمہ‘‘ حمrrد �ور شrrعری مجمrrوعے کے

�گرچہ چند ساعتوں کے لیے شاعر کی سوچ متزلزل ہوئی مگر جلد ہی سنبھل گئی کہ کوئی تrrو موجrrو�

رب رو�ں پر سورج کrrوثبت کرتrrا ہے۔ بے یقیrrنی �ور یقین کی ملی جلی کیفیت نمایrrاں نظrrر آ� ہے جو لوح

آ�تی ہے۔

نہیں کوئی ہے

Page 425: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

411

کہیں کوئی ہے

(۲۸۹کوئی تو ہوگا )

سنبھلنے کی کیفیت �فتخrrار عrrارف کی مثبت سrrوچ کی طrrرف �شrrار� ہے۔ �نسrrان و�ہمrrوں میں

گرفتار ہوتا ہے یہ �یک فطری عمل ہے مگر �پنی مضبوط رو�یات سے جڑے رہrrنے سrrے سrrوچ کrو تحفrrظ

آ�تا ہے۔ کا حصار ملتا ہے �ور یہ مضبوط حصار �فتخار عارف کے ہاں نمایاں نظر

د�عrrا ۔۔۔۔ د�عا �ور�س کے تلازمات سے پھوٹی ہے ’’�فتخار عارف کی شاعری

جو �ن کی کمزوری کrrا �ثبrrات بھی ہے �ور �ن کی تrrاب �ور تو�نrrائی کrrا سrrبب

د�عا �ن کی شاعری کی فکrrری تہrrذیب �ور فrrنی جمالیrrات کی �مین ہے بھی

د�عا کی بدولت یقین کrrا سrrر� پrrا �وڑھrrتے �ن کے لہجے کے سارے رنگ �سی

(۲۹۰ہیں۔‘‘ )

)�ے جلrدی ر�ضrی ہrو’’یrا سrریع �لرضrrا �غفrر لمن لا یملrک �لا لrدعا‘‘�یrک �ور نظم بعنrو�ن

می( جانے و�لے میرے معبو�(مجھے بخش �ے میرے پاس کوئی پونجی نہیں ہے بجز �عrrا کے )�مrrام عل

ماضrrی کی بازیrrافت ہے۔ عصrrر حاضrrر کے معاشrrی و سیاسrrی جrrبر و �سrrتبد�� کی تrrرویج میں منہمrrک

قوتوں کے خلاف �سrrلامی تrrاریخ سrrے نہ صrrرف روشrrنی �ور قrrوت حاصrrل کrrرتے ہیں بلکہ پکrrارتے ہیں۔

تہذیب کی خوشبو میں بسی یہ نظم جاہ پرستی، رزق کی مصلحت �ور زر طلبی پر گہrrری چrrوٹ ہے۔

نا مساعد حالات �ور عصر حاضر کا جبر منافقت کی فrrر�و�نی جھrrوٹ �ور ریاکrrاری یہ سrrب �نسrrان کrrو

د�ور کر رہے ہیں جو�ن بر�ئیوں سے بچنے کا و�حد سہار� ہے۔ �س نظم میں �نتہائی مربrrوط د�س ذ�ت سے

طrریقے سrے �فتخrار عrارف نے حrالات کی عکاسrی کrرتے ہrrوئے ماضrی کے بے مثrل لوگrrوں کی مثrال

سrrامنے رکھ �ی ہے کہ وہ �عrrا کے سrrہارے گrrر��ب سrrے نکلے۔ وہ قrrرن �ول کی بہrrا�ر شخصrrیات

مل کی فکری �ور روحانی یگانگت سے �طمینان حاصل کrrرتے ہیں �ور �ن رر، کمی رم، قنب رر، میث رن، بوذ سلما

آ�و�ز کو محسوس کرتے ہیں جو یہ پیغام �یتی ہے۔ کی

پکارو �فتخار عارف پکارو

Page 426: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

412

�پنے مولا کو پکارو �پنے مولا کے وسیلے سے پکارو

لی کرنے و�لے کو پکارو �جیب �عوۃ �لد�ع کا �عو

یہ مشکل بھی کوئی مشکل ہے �ل چھوٹا نہیں کرتے

(۲۹۱کریم �پنے غلاموں کو کبھی تنہا نہیں کرتے کبھی رسو� نہیں کرتے۔ )

�عrrا کی بrrدولت �س نظم میں �ثبrrاتی �ور رجrrائی �نrrد�ز نمایrrاں ہے۔ خrrد� کے غضrrب سrrے �س

کی رحمت وسیع تر ہے �سی وسعت �ور کشrrا�گی کrrا بھروسrrا ہے کہ وہ پکrrارنے و�لے کی پکrrار ضrrرور

آ�نکھ سے �نقلاب بپا نہیں سنتا ہے۔ یہ �نسان ہے جو نمو� و نمائش کے پھیر میں پڑ گیا ہے۔ ظاہر کی

ہrrوئے جب تrrک ��خلی کیفیrrات میں تغrrیر نہ ہrrو۔ �فتخrrار عrrارف ماضrrی کے مثrrالی تصrrور�ت کی عصrrر

حاضر میں جلوہ گری کی تمنا کرتے ہیں۔ ماضی کی بازگشrrت �ور تہrrذیبی رو�یت کrrا تسلسrrل �ن کی

شاعری کاخاصہ ہے۔ بقول عبد� لعزیز ساحر:

’’�فتخار عارف نے �پنی نظم کی تخلیق میں �ینی رویrrوں کی جمالیrrاتی تعبrrیر

آ�میخت کیrا ہے کہ �ن کrا شrعری منظrر نrامہ مrذہبی �ور تrrاریخی کrو �س طrرح

پس منظر کے ساتھ و�بستہ ہو گیا ہے۔ یہ پس منظر ہمrrارے تrrاب نrrاک ماضrrی

آ�ئینہ ��ر بھی۔” ) (۲۹۲کا گو�ہ بھی �ور ہمارے روشن مستقبل کا

�کھوں کی �لمیاتی کیفیات کو �فتخار عارف نے �پنی سوچ و فکر کا بنیrrا�ی محrrور بنایrrا ہے۔

آ�نکھیں نہیں بنrد کrر لیں بلکہ �لتجrاوں، شrکایتوں ، حقیقی �نھوں نے جبر کے ما حول میں گھبر� کے

آاج کے �نسrrان کrrا �لمیہ ہے کہ جب وہ سrrچ کی rولے ہیںrrد �رو�زے کھrrاعری کے بنrrحکایتوں پر مبنی ش

تلاش میں نکل رہا ہو تو مختلrrف �ندیشrrوں نے �سrrے گھrrیرے میں لیrrا ہrrو �ہے �یسrrے میں �فتخrrار عrrارف

�پنے مخصوص �عائیہ لہجے میں شکستہ پا لوگوں کو تحفظ کے موسموں کی بشارت �یتے ہیں۔

خد�وند� ! تجھے سہمے ہوئے باغوں کی سوگند

صد�وں کے ثمر کی منتظر شاخوں کی سوگند

�ڑ� نوں کے لیے پر تولنے و�لوں پر �ک سایہ تحفظ کی ضمات �ینے و�لا

Page 427: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

413

(۲۹۳کوئی موسم بشارت �ینے و�لا۔ )

آ�لام، منrrافقت، قrrول و فعrل کrا تضrا�، ہrrر طrرف بکھrrری تلخیrrاں �ور یہ خrrوف کے ہrر عصrری

طرف خوف کا بسیر� ہے، سز� و جز� سے بے نیاز، وقتی فو�ئد کے حصار میں گم شکسrrتہ لمحrrوں کی

پrrرو� سrrے نیrrاز �نسrrان بے خrrبر ہے۔ حقrrائق کچھ �ور ہیں منظrrر کچھ �ور ۔ شrrاعر خو�ہشrrمند ہے �یسrrے

اا �نسانوں کا جن کی زندگیاں باعث رحمت ہیں مگر تذبذب کی کیفیت کا شکار ہے۔ مثل

سنا ہے �یسے لوگ ہیں ہمارے �س جہان میں

خد� کرے کہ ہوں مگر

(۲۹۴نہ جانے کیوں مجھے یہ لگ رہا ہے جیسے جھوٹ ہے۔ )

�نسان فطری طور پر �من پسند ہے چاہتrا ہے کہ محبت، وفrrا، چrrاہت یہ سrب حrrرف �ز سrrر نrrو

آاسو�گی �ور عصری جبر کے شrrکنجے میں پھنس کے رہ گیrrا ہے۔ �سrrلامی �پنی حرمت کو پالیں مگر ن

آ�ئیrrڈیلز کی خو�ب و خیال �ور رو�یات و �قد�ر سے �سلام کے نام پر منحرف ہو جrrانے و�لی �نیrrا میں �ن

پاسد�ری بہت کٹھن ہے۔ �فتخار عارف �جتماعی �ند�ز سrrے �عrrا گrrو ہیں کہ کrrوئی �یسrrا معجrrزہ ہrrو کہ

آ�ئیں۔ زمینوں کی عظمتیں پھر سے لوٹ

خد�ئے زندہ! یہ تیری سجدہ گز�ر بستی کے سب مکینوں کی �لتجا ہے

آ�ئیں کوئی تو �یسی سبیل نکلے کہ تجھ سے منسوب گل زمینوں کی عظمتیں پھر سے لوٹ

آ�ئیں دعفور کی �رگزر کی مہر و وفا کی بھولی رو�یتیں پھر سے لوٹ وہ

آ�ئیں۔ ) (۲۹۵وہ چاہتیں۔ وہ رفاقتیں۔ وہ محبتیں پھر سے لوٹ

آ�ماجگrاہ �ور �مین ہے۔ �س سrrے �ٹrrوٹ و�بسrتگی ہمrارے خو�بrوں کrrا زمین ہمrrارے خو�بrrوں کی

سہار� ہے �ور یہی عظیم ترین صد�قت ہے۔ شاعر�ن کrrریم �ور جمیrrل سrrاعتوں کrrا منتظrrر ہے کہ جن کی

بازگشت سے صد�قتوں کا�نکشاف ہو۔ �س قسم کے لمحات میں �فتخrrار عrrارف کے ہrrاں �عrrائیہ لہجہ

آ�سrمان کی طrرف �یکھrتے �ور خrیر کی �عrrا �بھرتا ہے �ور وہ زمین کے ساتھ �پنا ناتا قrائم رکھrتے ہrrوئے

مانگتے ہیں۔

Page 428: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

414

خد� کرے بشارتیں سنانے و�لے خوش کلام طائروں کی ٹولیاں

رت وصال کی لکیریں کھینچ �یں رخ گل تک علام �فق سے شا

لہو کی وسعتوں کا �نکشاف ہو

لہو کی عظمتوں کا �نکشاف ہو

(۲۹۶بدن کے ر�ستے وجو� کی صد�قتوں کا�نکشاف ہو ! )

شاعر کی خو�ہش ہے کہ جب �عا کو ہاتھ �ٹھیں تو ثمریاب ہوں۔

پتا نہیں کیوں میں چاہتا ہوں کہ جب �عاوں کو ہاتھ �ٹھیں تو

(۲۹۷کوئی میرے بلند ہاتھوں میں پھول رکھ �ے۔ )آ�نے و�لی تمrrام تrrر صrrورت �حrrو�ل کrrو �پrrنے تجrrربے کrrا �فتخار عارف نے عہد موجrrو� میں پیش

حصہ بنا کر نظم کا روپ �یا ہے ’’ہو�ئیں �ن پڑھ ہیں‘‘ �سrrی تجrrربے کی عکاسrrی کrrرتی ہے ۔ بہrrار �ور

�س کے متعلقات سے زندگی سے و�بستہ غم �ور خوشی کا منظر پیش کیا ہے۔ موج بہار نے �ونوں نrrام

لکھے �ور یہ �عا مانگی ہے۔

�ور �عا مانگی ہے کہ �ے ر�توں کو جگنو �ینے و�لے

سوکھی ہوئی مٹی کی خوشبو �ینے و�لے

آ�نسو �ینے و�لے آ�نکھوں کو شکر گز�ر

(�۲۹۸ن �ونوں کا ساتھ نہ چھوٹے۔ )

مگrrر چrrونکہ ہrrو�ئیں �ن پrrڑھ ہیں۔ �ور �ب کی بrrار بھی �ن کی شrrدت یقیrrنی ہے �س لے شrrہر

وصال سے صرف جد�ئی کے موسم کی نوید ملی ہے۔

خوشrی �ور غم لازم و ملrrزوم ہے۔ غم، صrدمے �نسrان کrو خrrد� کے قrریب کrر �یrrتے ہیں مگrrر

د�عا بھی بڑی سrrعا�ت کی خوشی کے لمحوں میں خد� کے قریب ہونا �ور �ن لمحوں کی سلامتی کی

د�عا ملrrتی بات ہے۔ ذ�تی حو�لے سے �یکھا جائے تو �فتخار عارف کے ہاں �پنی بیٹی کی سلامتی کی

ہے۔ و�لدین کے لیے �پنی ذ�ت سے بڑھ کrrر �پrrنی �ولا� عزیrrز ہrrوتی ہے۔ �عrrا گrrو ہیں کہ بیrrٹی کے سrrب

Page 429: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

415

آ�با� ہے۔ رنگ سلامت رہیں کیونکہ �ن کے �ل کی �نیا �نھی کے �م سے

مالک ! میری گڑیا کے سب رنگ سلامت رکھنا، مجھ کو ڈر لگتا ہے

کچے رنگ تو بارش کی ہلکی سی پھو�ر میں بہہ جاتے ہیں

د�ڑ جاتے ہیں۔ ) (�۲۹۹یک ذر� سی �ھوپ پڑے تو

�فتخار عارف کو حرفrrوں کی پاسrد�ری کrا ��ر�ک ہے۔ حرفrوں کی �روبسrت نعمت خد�ونrدی

ہے۔ �یک حرف بھی جو سپر� قلم ہوتا ہے توفیق خد�وندی ہے۔ �ن حرفوں کوئی فیض نہیں جrrو روشrrنی

نہ پھیلائیں �ل پر �ثر نہ کریں قلب و نظر کو نہ بدلیں۔ چونکہ خد� کی یہ توفیق ہے �سی لrrیے �عrrا گrrو

ہیں۔

خد�وند�! مجھے توفیق �ے میں �یسے زندہ لفظ لکھوں

(۳۰۰جو نہ لکھوں میں تو�نیا بانجھ ہو جائے۔ )

شاعر کا خیال ہے کہ �گر حرف حرمت سے محروم ہو جائے تو گویا وہ �پنی روح سrے محrروم

ہو جاتا ہے۔ حرمت حرف زندگی کا متر��ف ہے۔ بقول �فتخار عارف:

’’مجھے ملنے و�لے تمام �عز�ز�ت ، عہدے، �ختیار�ت �ور �نعامات �پrrنی جگہ

لیکن �گر میر� لکھ ہو� حرف میرے بعد بھی �س سال پچrrاس سrrال سrrو سrrال

(۳۰۱تک زندہ رہتا ہے تو یہ میرے لیے سب سے بڑ� �عز�ز ہوگا۔” )

مجموعی حو�لے سے �یکھا جائے تو �فتخار عارف نے مذہبی حو�لوں کrrو شrrعری تہrrذیب سrrے

آ�ہنگ کیا ہے �ور �سلامی تاریخ �ور رو�یت سے رشتہ جوڑ� ہے۔ �ن کی شخصیت پرمrذہب کی گہrری ہم

چھاپ نمایاں ہے لیکن بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے سے بھی وہ �یک با شعور �نسان کی طرح متrrاثر

اا نہیں برتrا بلکہ وہ �ن کی فکrر �ور ہوئے بغیر نہیں رہے۔ �نھوں نے مذہبی �ور تrاریخی حو�لrوں کrو عقیrدت

وصہ ہیں۔ شاعری کا مستقل ح

ء(۱۹۴۴امجد اسلام امجد ) �مجد �سلام �مجد شrrاعر، تمثیrrل نگrrار، نقrrا�، کrrالم نگrrار �ور معلم ہیں۔ وہ نrrئی نسrrل کے �ن

Page 430: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

416

شعر� میں �یک �ہم مقام رکھتے ہیں جنھوں نے �پنے شاعر�نہ �ظہrrار کے لrrیے نظم کrrا سrrانچہ �ختیrrار کیrrا

�ن کی غrrزل بھی منفrrر� ہے لیکن �ن کی �نفrrر��یت کrrا رنrrگ نظمrrوں میں زیrrا�ہ نمایrrاں ہے۔ �مجrrد کی

آ� مrrذہبی شrrاعری بطrrور خrrاص �لrrگ شrrعری مجمrrوعہ بعنrrو�ن ’’�سrrباب‘‘ کی شrrکل میں منظrrر عrrام پrrر

چکاہے۔ یہ حمد، نعت یا سلام �پrنی بے عملی کے کrار ثrو�ب کے طrور پrر نہیں بلکہ �پrنے عہrد کے

یزیrrدوں کے خلاف جہrrا� ہے۔ وہ رب کی بارگrrاہ میں �پrrنی کیفیrrات کrrا �ظہrrار کrrرتے ہیں کیrrونکہ وہ

مایوس نہیں یہ وہ �ر ہے جہاں �ظہار کے بعد مشکلات و مصائب �پنی �ہمیت کھو بیٹھتے ہیں۔

)۳۰۲( مrrایوس �پrrنے رب سrrے کسrrی حrrال

میں کبھی

�مجrrد ہمیں خrrد� کی قسrrم ہم نہیں

رہے

�مجد کی شاعری میں فکری تروتازگی �ور تجربات کی بو قلمونی ہے وہ �نتہrrائی میٹھے لہجے

میں �عا کرتے ہیں۔

)۳۰۳(میری ہر �لتجا کو تrrو مrrولا سrrنا کrrریں

میرے لیے جو خrrوب ہrrو بس وہ عطrrا

کrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrریں

وطن �مجrrد �سrrلام �مجrrد کی شrrاعری کrrا تو�نrrا حrrو�لہ ہے۔ �ن کی �عrrائیں وطن �ور وطن کی

�لکشی �ور �س میں �من کی بحالی کے گر� گھومتی ہیں۔ �مجrrد �حسrrاس زیrrاں رکھrrنے و�لا شrrاعر ہے

وطن پrrر جrrو قیrامتیں ٹrوٹیں جrrو سrrانحات گrrزرے وہ سrrب �س کی نگrrاہ میں ہیں۔ نگrاہ ہی نہیں �ل و

ضمیر کے گوشوں میں بھی پھیلے ہوئے ہیں۔

�ے خد�ئے زماں ، رب �رض و سما

پد کا ہے و�سطہ تجھ کو تیرے محم

Page 431: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

417

آ�ج میر� وطن سخت مشکل میں ہے

تیرے ہی نام پر بننے و�لا وطن

�لمد �لمد� �لمد� �ے خد�

(۳۰۴کوئی شرکت تری �ور نہ حد �ے خد�)

وطن �ور �ہrrل وطن کی بے حسrrی، �پrrنی سrrرحدوں کی حفrrاظت کی طrrرف سrrے بے �عتنrrائی

نہتوں پر جبر و تشد� کی حکمر�نی، مذہب و سیاست �ور علم و ��نش پر �ہل ہوس کی �جrrارہ ��ری ہrrر

د�عrrا با شعور �نسان کو متاثر کرتی ہے۔ �مجrrد بھی �ن حrrالات سrrے نگrrاہ نہیں بچrrا سrrکے۔ بے �ختیrrار

کے لیے ہاتھ بلند کرتے ہیں۔

مrrrrrrولا مrrrrrrرے وطن پہ بھی رحمت کی ہrrrrrrو نظر

چrrاروں طrrرف ہے ر�ت سrrی کچھ سrrوجھتا نہیں

وہ بے کسrrrrrی ہے جس کی کrrrrrوئی �نتہrrrrrا نہیں

)۳۰۵(

�س سrrrrر زمین پrrrrر بھی کrrrrوئی معجrrrrزہ �تrrrrار

رت �عrrا کے کاسrrے میں کچھ بھیrrک ڈ�ل �س

�ے

یہ بے حسrrی کrrا زہrrر رگrrوں سrrے نکrrال �ے

جrrاگیر ��ری �ور �ستحصrrالی نظrrام کے خلاف صrrد�ئے �حتجrrاج ، معاشrrرے میں پھیلے ہrrوئے

جrrبر �ور گھٹن کی فضrrا کی عکاسrrی، مظلrrوم کی طrrرف ��ری وطن کی بے حرمrrتی �ور عrrو�م کی بے

رہ بسrrی کے منrrاظر �مجrrد کے لہجے میں غم �ور �ر� منrrدی بھrrر �یrrتے ہیں �ور شrrاعر بے �ختیrrار بارگrrا

خد�وندی میں سر بسجو� �عا گو ہے۔

آ�قrrrائے محrrrترم کے خrrrد� مrrrرے خrrrد� مrrrرے

کrrرم کrrر �ب مrrری سrrختی معrrاف ہrrو جrrائے

وہ جس میں �رج ہے �حrrrrrrو�ل عہrrrrrrد رفتہ کا

Page 432: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

418

)۳۰۶( �ب �س کتrrاب کے صrrفحے بکھrrrرتے جrrاتے

ہیں

مrrrرے وطن کے بrrrاغیچے �جrrrڑتے جrrrاتے ہیں

ظلم ، �ستحصال �ور حالات کا جبر �یک طرف �ور �وسری جrrانب وطن میں خrrو� کش حملہ

آ�وروں کی خون کی ہولیاں ہیں جrو رب کے لrیے جہrا� کrرنے نکrل کھrrڑے ہrrوتے ہیں �ور کتrنے گھrروں

کے �یپ بجھ جاتے ہیں ۔ �نسrانیت سrrوز سrلوک، بے حسrی �ور ظلم کی �نrrدھیر نگrری �ضrطر�ب �ور

بے چینی میں مزید �ضافہ کر �یتی ہے۔ خد� سے �عا گو ہیں کہ

)۳۰۷(

مrrrولا �لrrrوں کے بھیrrrد تrrrو ہی جانتrrrا ہے بس

تrrیرے ہی پrrاس �ن کے مrrرض کی �و� ہے بس

آ�نکھrrوں پہ �ن کی جتrrنے ہیں پrrر�ے وہ سrrب

�تrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrار

آ�شrrrکار کrrrر �ن پہ تrrrو جہrrrا� کے مطلب کrrrو

حالات و و�قعات کی ستم ظریفی �ل میں طrrرح طrrرح کے وسوسrrوں کrrو جنم �یrrتی ہے۔ خrrد�

رز مشیت کو خوب جانتrrا ہے �نسrان کی بسrrاط نہیں کہ وہ �حrrاطہ کی ذ�ت کا علم لا محدو� ہے وہ ر�

کر سکے ۔ �یسی ہی کیفیت میں �مجد خد� کو یوں پکارتے ہیں۔

)۳۰۸(

خrrrrد�یا ! تrrrrیری مشrrrrیئت کے فیصrrrrلے برحق

میں �ن پrrrر کrrrر سrrrکوں تنقیrrrد یہ مجrrrال نہیں

یہ وسوسے مرے �ندر سے کیوں نہیں جrrاتے ؟

یہ مrrیری عrrرض ہے مrrولا ، کrrوئی سrrو�ل نہیں

ہر بڑ� شاعر �پنے خو�ب کی تعبیر �پنے وطن کی تعمrrیر �پrrنی تہrrذیب و ثقrrافت کی تشrrہیر کے

لrrیے ہrrر وقت مصrrروف کrrار رہتrrا ہے۔ �مجrrد گہrrری �ر� منrrدی تو�نrrا رجrrائیت کے سrrاتھ وطن عزیrrز کے

آ�تے ہیں بقrrول محکوم و مجبور �ور غریب و بے نو� طبقوں سے فکر و �حساس کی سطح پر و�بسrrتہ نظrrر

Page 433: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

419

فتح محمد ملک:

’’�مجد �سلام �مجrrد �ن شrrاعروں کrrا ممتrاز تrrرین نمائنrrدہ ہے جن کے نز�یrrک

کائنات کی سب سے بڑی سپر پاور عشق و جنون ہے جن کے ہاں پاکسrrتانی

قوم کی عظمت �فر�� کی تعد�� جغر�فیائی حدو� یا مrrا�ی سrrاز و سrrامان سrrے

نہیں بلکہ تیرہ صدیوں پر محیط ماضی کی زندہ قوت �ور �بد تک پھیلے ہوئے

(۳۰۹فر� کے �جلے خو�بوں سے متعین ہوتی ہے۔” )

لی سے گہرے شخصی ر�بطے �یک �مجد کی نظم ’’علموں بس کریں �ور یار‘‘ ذ�ت باری تعال

شدید جذباتی تعلق �ورعظیم فکری لگاو کا �حساس �لاتی ہے۔ �مجد �پنے ہونے کrا ��ر�ک �ور علم کrا

عرفrrrان �س ذ�ت سrrrے طلب کrrrرتے ہیں جrrrو �نسrrrانوں کrrrو زنrrrدگی، جrrrذبہ، شrrrعور �ور ��ر�ک جیسrrrی

صلاحیتوں سے سرفر�ز کرتی ہے۔ �سے �س عطیہ خد�وندی کی ضرورت �س لیے ہے کہ وہ �پنے خشک

آ�سمانوں کrrو رحمت فشrrاں �یکھنrrا چاہتrrا ہے۔ چشموں کو رو�ں، سوکھے پیڑوں کو سایہ ��ر ، بے با�ل

مل کا �عجrاز �یکھناچاہتrا ہے کہ �س سrے پھوٹrrنے و�لے سrوتے خشrک وہ �پنی �یڑی میں حضرت �سماعی

�ور بنجر زمینوں کو سیر�ب کر سکیں۔

�ے خد�

�ے سمندر کی گرہوں کے عقدہ کشا

میرے چشموں سے ریگ رو�ں کے یہ خیمے ہٹا

�ن کو پانی سے بھر

میر ے پیڑوں کو سائے کی توفیق �ے

گر� با�وں کی �ہلیز پر سو چکے خو�ب کو

(�۳۱۰س کی تعبیر �ے۔ )

�مجد �نسانیت �و رسچائی کی بقا کو �ولین ضrrرورت سrrمجھتے ہیں وہ یہ چاہتrrا ہے کہ �نسrrان

�پنے شرف سے روشناس ہو جائے �یسا نہ ہو کہ ساری �نیا سایوں سے بھrrر جrrائے �ور نگrrاہ �یrrک �نسrrان

Page 434: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

420

کو ترسے۔ شاعر سrrمجھتا ہے کہ �گrrر �نسrrانیت کی مrrدہم ہrrونے و�لی لrrو قrrائم نہ رہی تrrو علم و منصrrب

کی تمام مسندیں ذلت کے ��غ کے سو� کچھ بھی نہیں۔

�ور �گر یہ نہیں

آ�نکھ کے �س �لاو کو بھی خشک مٹی سے بھر تو مری

آ�ز�� کر مجھے �س جہنم سے

آ�ز�� کر !! ) (۳۱۱مجھے علم کے �س جہنم سے

�مجد �سلام �مجد کی نظموں میں کہیں کہیں �نفر��ی �ور �جتماعی �ونوں سrrطحوں پrrر ٹrrوٹ

پھوٹ کا عمل �کھائی �یتا ہے مگrر �س کے بrrاوجو� وہ مسrrتقبل سrrے مrrایوس نہیں ہrrوتے۔ �ن کی نظم

کیصلى الله عليه وسلممیں ذ�تی، جrrذباتی، روحrrانی، سیاسrrی مسrrائل و �حساسrrات کی عکاسrrی ہے �ور نrrبی

ذ�ت سے �پنے حالات پر نظر کرنے کی �رخو�ست ہے۔

�بر خورشید قمر

روشنی پھول صد�

سب کو مفہوم �یا

حاجت کون و مکاں مقصد نوع بشر

مجھ پہ بھی �یک نظر

مجھ کو بھی �یجیے کبھی

میرے ہونے کاپتا

لی۔ ) (۳۱۲یا نبی صلی علی ۔ یا نبی صلی عل

مختصر یہ کہ �مجد کی نظموں میں �عrrائیں ذ�تی بھی ہیں �ور سrrماجی بھی۔ �نفrrر��ی سrrطح

رہ پر بھی کرم کی �رخو�ست ہے �ور �جتماعی سطح پر بھی حالات کے بدلنے کے خو�ہاں ہیں �ور بارگا

خد� میں مصیبتیں ہیں �ور �سی کو پکارتے ہیں جو ہماری بے سمت خو�ہشوں کا قطب نما ہے۔

مید ریاض ) ہف ء(۱۹۴۶ہ

Page 435: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

421

فہمیrrدہ ریrrاض شrrاعر�ت میں منفrrر� مقrrام رکھrrتی ہیں۔ �نھrrون نے حقیقت پسrrندی کے سrrاتھ

زندگی کے نازک پہلووں کی عکاسrی کی ہے �ور صrنف نrrازک کے لطیrف جrrذبات و �حساسrات کrrو

بrڑے مrاہر�نہ �نrrد�ز میں شrعر کے پیکrر میں ڈھrالا ہے۔ �نھrوں نے �ھrرتی �ور وطن کے حrو�لے سrے بھی

بعض نظمیں لکھیں۔ �ن نظمrrوں میں �عrrائیہ لب و لہجے کی مثrrالین موجrrو� ہیں۔ سrrندھ کی زرخrrیز

آ�تے ہیں۔ زمین کے لیے �ن کے �حساسات یوں سامنے

�و پالن ہار ہمارے

�ھرتی کے رکھو�لے

�ن ��تا

تری �ھرتی

نرم ریتیلی مہربان سندھ کی �ھرتی

(۳۱۳سد� جیئے۔ )

ء(۱۹۹۶۔ء۱۹۴۷محسن نقوی )آ�پ کrrو منو�یrrا وہrrاں �ر�و ��ب کی شعری تاریخ میں جہاں بڑے بڑے قابrrل قrrدر شrrعر� نے �پrrنے

محسن نقوی نے بھی �ر�و ��ب کے شعری سرمائے میں �ضافہ کیا �ور �پنی �نفر��یت کو تسلیم کر�یا۔

محسن نقوی کی شاعری صرف �ن کی �پنی ذ�ت تک محدو� نہیں بلکہ کائنrrات �ور زنrrدگی

کو گونا گوں مشاہد�ت و تجربات �ور �حساسات و جذبات کی شاعری ہے۔ محسrrن نقrrوی نے حمrrد،

آ�زمrائی کی �ور �ن �صrناف میں عمrدہ نعت، منقبت، غrrزل ، قطعہ �ور گیت جیسrی �صrناف میں طبrع

شاعری کی۔

مذہبی شاعری کے حو�لے سے بھی محسن نقوی کی ��بی حیثیت مسلم ہے �ور مختلف ��بrrا

�ور شعر� نے �ن کے مrrذہبی کلام کrو بہ نظrر تحسrین �یکھrrا ہے �ن کی مrrذہبی شrاعری میں �بلاغ کے

�عجاز کا ذکر حفیظ تائب نے �ن �لفاظ میں کہا ہے۔

Page 436: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

422

’’محسrrن نقrrوی بیrrک وقت عrrو�م و خrrو�ص کے شrrاعر ہیں �ور �ن کی نعت،

لی معیrrار�ت پrrر منقبت، سrrلام ، مrrرثیہ، نrrوحہ �ور �وسrrری شrrاعری ��ب کے �عل

فائز ہونے کے باوجو� ہر سطح کے �ذہان و قلوب کو متrrاثر کrrرتی ہے �ور �بلاغ

(۳۱۴کا سہی �عجاز محسن نقوی کا کمال فن ہے۔‘‘)

محسrrن نقrrوی کی شrrاعری میں خrrو� شناسrrی کrrا شrrعور نمایrrاں ہے �ور یہی شrrعور خrrالق �ور

آ�شrrنائی کی مخلوق کے �رمیان �یک غیر شrrعوری ر�بطہ �سrrتو�ر کrر �یتrrا ہے �پrrنی ذ�ت کے کشrف سrrے

خو�ہش یوں �عا کے پیر�ئے میں ڈھل جاتی ہے۔

)۳۱۵(

�ے عالم نجوم و جو�ہر کے کر� گrrار

رہ شrrrrام و سrrrrحر مجھ کrrrrو بھی گrrrrر

کھولنrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrکھا

پلکrrrrوں پہ میں بھی چانrrrrد سrrrrتارے

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrجا سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrکوں

رن خس میں مجھ کrrو گہrrر تولنrrا مrrیز�

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrکھا

آ�شrrوب کی منظrrر کشrrی بہت عمrrدہ �نrrد�ز میں کی ہے۔ �نھrrوں نے محسrrن نقrrوی معاشrrرتی

عصری حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلمان قوم کی پریشانیوں کrو بیrان کیrا ہے۔ �ن کی خrrو�ہش ہے

کہ مسلم قوم میں پھر سے وہی خصوصیات پید� ہوں جو سrrچے مسrrلمان کrrا �متیrrاز بrrنیں۔ �عrrائیہ �نrrد�ز

آ�نحضور سے نظر کرم کی �عا کر رہا ہے۔ مثال �یکھیے۔صلى الله عليه وسلملیے ہوئے �س نظم میں شاعر

رن �نسانیت پھر سے مفقو� ہے �م

آ�لو� ہے آ�ئینہ زنگ فکر کا

جسم سے روح تک

سیم و زر کی �ھنک

Page 437: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

423

چاک �ر چاک ہے �ہل �ل کی قبا

پی ) پ ، �لمد� مصطف (�۳۱۶لمد� مصطفی

محسrrن نقrrوی کی شrrاعری فکrrری نظریrrات و عقائrrد �ور وجrrد�نی جrrذبات و محسوسrrات پrrر

مشتمل ہے۔ �س میں �نھوں نے �فکار �نسانی کو منور کرنے و�لی �ور تاریخ کے صفحات پrrر �پrrنے �نمٹ

نقوش ثبت کرنے و�لی پر نور ہستیوں �ور �ن کے کارہائے نمایاں کو شعری قrrالب میں ڈ�لا ہے۔ یہ �عrrائیہ

آ�فریrنی میں ڈوبے ہrوئے ہیں۔ جن میں شrاعر پrر نrور ہسrتیوں کے نقش قrدم پrر �شعار سوز و گد�ز �ور �ثrر

چلنے کا خو�ہش مند ہے۔ مثال �یکھیے۔

)۳۱۷(رہ نجrrف چrrاہیے مجھ رر شrrا رت � خrrیر�

کو

سلمان �ور �بrrوذر کی طrrرح کrrوئی ہrrنر

�ے

)۳۱۸(م� کrا سrلیقہ مrاوں کrو سrکھا ثrانی زہrrر

بہنrوں کrو سrکینہ کی �عrاوں کrا �ثrر

�ے

)۳۱۹(پھrrrrر گrrrrد�ز �بrrrrوذر عطrrrrا کrrrrر ہمیں

مثrrrrل سrrrrلمان شrrrrعلہ نrrrrو� کrrrrر ہمیں

�زل سے زمین کی محبت �ور �پrrنے وطن کی چrrاہت �نسrrان کے خrrون میں رچی بسrrی ہے۔ ہrrر

شrrخص �س کrrا �ظہrrار مختلrrف �نrrد�ز میں کرتrrا ہے۔ �ر�و نظم کی تrrاریخ میں وطن سrrے محبت کے

جذبات مختلف �ند�ز سے بیان ہrrوتے رہے ہیں۔ محسrrن نقrrوی کی نظم میں بھی وطن سrrے محبت کrrا

ستمبر جیسے تاریخ سrrاز �نrrوں کے موقrrع پrrر۶ مارچ �ور ۲۳ �گست ، ۱۴جذبہ موجو� ہے۔ �نھوںنے

سrrتمبر کے �ن کے لrrیے لکھی گrrئی نظم۶خصوصی نظمیں لکھ کر حب �لوطنی کا ثبوت �یrrا ہے۔

میں شہیدوں کو خر�ج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جنھrrوں نے �سrلام کی عظمت �ور وطن کے پrrرچم کrو

Page 438: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

424

سر بلند رکھنے کے لیے تن من �ھن سب کچھ قربان کر �یا۔

)۳۲۰(

�ستہ �ل ز�گاں تیری کمندوں کو �عا

سینہ وقت میں روشن تrrرے قrrدموں کrrا

قیrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrام

سrrرحد پrrاک سrrلامت رہے تrrو حشrrر

تلک

پرچم �رض وطن تیری بلندی کو سلام

نئے سال کی صبح �ول میں �پنی بے مائیگی کے �حساس کے پیش نظر شrrاعر �عrrاکر رہrrا ہے

آ�نکھ میلی نہ ہو �ور نہ کسrrی ہrrاتھ کہ �س سورج کی روشنی لوگوں کی زندگیوں کو منور کر �ے کوئی

میں کشکول ہو �ور �پنے لفظوں کی تاثیر کے لیے �عا گو ہے۔

صبح �ول کے سورج

�عا ہے کہ تیری حر�رت کا خالق

مرے گنگ لفظوں

مرے سر� جذبوں کی یخ بستگی کو

کڑکتی ہوئی بجلیوں کا کوئی

(۳۲۱ذ�ئقہ بخش �ے ۔ )

زمrانے کی سrتم ظrریفی، تلخیrاں، پریشrانیاں شrاعر کrو بارگrاہ خد�ونrدی میں سrو�ل �ٹھrانے پrر

مجبور کرتی ہیں کہ ساعت حشر سے قبل �ور کتنی �یسی �ذیتوں سے گزرنا پڑے گا۔ ساعت حش��ر کی اذیتتکوں ہrrrrrاور کت��نی اذی��تیں گیےاس قیامت س پیش��تر ی�������������������������ا رب

Page 439: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

425

)۳۲۲( وں ہrrrrاور کتنی قی��امتیں گی

محسن کے کلام میں عصری صورتحال �ور وطن سے و�بستہ �عrrاوں کے سrrاتھ سrrاتھ محبrrوب

کے لیے بھی نیک خو�ہشrات موجrو� ہیں۔ محبrوب سrتم ظریrف سrہی مگrر �س کی ہrر ��� عاشrق کے

لیے بھلی ہی ہوتی ہے �ور �س سے و�بستہ ہر چیز �ہمیت رکھتی ہے۔ محبت کی ہمیشگی کے لیے �عrrا

گو ہیں۔

)۳۲۳( خrrد� کrrرے وہ محبت جrrو تrیرے نrام

سrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrے ہے

ہز�ر سال گزرنے پہ بھی جو�ں ہی رہے

�یک �ورمثال محبوب کی �ر�زی عمر کے لیے۔

آ�سrrمانوں یہی �عrrا ہے کہ چمکrrو تم

پر

)۳۲۴(جیrrو ہrrز�ر بrrرس ہrrر بrrرس کrrا ہrrر لمحہ

محیط ہو کئی صدیوں بھrrرے زمrrانوں

پرء(۲۰۰۸ء۔۱۹۴۷جعفر بلوچ )

جعفر بلوچ خوش گو �ور شگفتہ نگار شاعر تھے۔ �ن کی شrعری رو�یت بہت سrی رو�یتrوں کrrا

رنگ ڈھنگ لیے ہوئے ہے۔ ظفر علی خان کی رو�یات شعری کو عصر حاضrر میں �گrر کسrی نے زنrrدہ

آ�ئینہ ہیں۔ رکھا ہے تو وہ جعفر بلوچ ہیں۔ �ن کی شاعری �ور شخصیت �یک �وسرے کا

عصری شعری منظر نامے میں جعفر بلوچ �سلام �ور مسلمانوں کے �ر� سrrے سرشrrار، پاکسrrتان

سے محبت کے �عوی ��ر معاشرتی صورتحال �ور عمومی �نسانی مسrائل کrrو �پrنی شrاعری کrا موضrrوع

بناتے ہیں۔

جعفر بلوچ کی شاعری میں �عائیہ رنگ �ل میں گد�ز کی کیفیت پیrد� کرتrا ہے۔ فکrر و نظrر

Page 440: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

426

کے �ریچے و� ہوتے ہیں۔ شاعر �پنے عہد کی حقیقتوں کی پر�ہ کشائی کے بعد خد� سے �جڑے �یس

کے بسنے کے لیے �عا گو ہے۔

یrrrrrrا �للہ بھلا بیٹھے ہیں ہم �پrrrrrrنے پیمrrrrrrانوں کو

سو سو روگ لگا بیٹھے ہیں �پنی نازک جrrانوں کو

آ�ج زمrrانوں کو �پrrنے حrrال یہ ہنسrrتا �یکھ رہے ہیں

آ�بrrا� کrrرے �ب �ن ویر�نrوں کو تو نہ کرے تو کrون )۳۲۵( �بر کرم برسا �للہ پھر �جrrڑے �یس بسrrا �للہ یrrا

�للہ

جعفrrر بلrrوچ کی نظم میں جrrذبے کی سrrچائی �ور �لفrrاظ کی تrrاثیر سrrے �نکrrار نہیں کیrrا جrrا

سکتا۔ خد� سے ملت بیضا کے �وج کمال کے لیے �عا کرتے ہیں۔

)۳۲۶( �فق �فق سے زر �فشrrاں ہrrو صrrبح فتح

ظفر و

نصیب ملت بیضا �جrrال �ے یrrا رب

�مت مسلمہ کے غم سے �و چار شاعر صrrرف پاکسrrتان کے مسrrلمانوں کے لrrیے غمrrز�ہ نہیں

بلکہ بین �لاقو�می سطح پر جہاں مسلمان ظلم و ستم کا نشrrانہ بrrنے۔ �س کیفیت پrrر فریrrا� و فغrrان کrrر

تے �کھائی �یتے ہیں۔

)۳۲۷( پھر ہم پہ ہو تیر� کرم یا رب ہر غم سے رہا ہrrوں ہم

یrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrا رب

یا رب ہر غم سے رہا ہوں ہم �ہل حرم ہم �ہrrل حrrرم

پا سے کرم کی �رخو�ست ہے تا کہ مسلمان �وبارہ �وج حاصل کر سکیں۔ آ�ق کریم

رن �یں کے شایاں ہوں �متی ترے پھر سے شا

ذی چشم زمانے میں پھر سے ہم مسلماں ہوں

Page 441: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

427

پا آ�ق رحمتیں ہوں پھر ہم پر �ے مرے رحیم

پا) آ�ق (�۳۲۸ے مرے کریم

ء(۱۹۴۸ایوب خاور ) �یrrوب خrrاور ��یب ، کہrrانی کrrار، ڈر�مrrا نگrrار، ہrrد�یت کrrار �ور شrrاعر ہیں۔ �پrrنی پختگی کrrا

�حساس �لانے و�لے شاعروں میں �یوب خاور سب سے نمایrاں �ور �ہم ہیں۔ �ن کی شrاعری خrوش گrو�ر

�ور �لچسپ تجربات کی شاعری ہے۔

آ�ز�� نظمیں لکھیں۔ �ن کی شrrاعری کrrا آ�سrrانی �ور رو�نی سrrے �یوب خrrاور نے نہrrایت سrrلیقے،

رجحان طبع بیشتر �ثبات کا ہے �گر کہیں نفی کی کیفیت پید� ہوتی ہے تو یہ شrrر کی نفی ہے۔ �یrrوب

د�عا ہر �و حو�لوں �نفر��ی �ور �جتماعی سطح پر موجو� ہے وہ �پنی ذ�ت کے لیے خاور کی شاعری میں

بھی �عا گو ہیں �ور وطن کی شا��بی کے لیے بھی سجدہ ریز ہوتے ہیں۔

ذ�تی حو�لے سے �یکھا جائے تو شاعر بارگاہ خد� میں �پrrنے لفظrrوں کی تrrاثیر کrrا خrrو�ہش منrrد

ہے �ور حرف زیا�ہ کی �ستیابی کے لیے �عا گو ۔ مثال �یکھیے۔

�ے رب ہنر

مجھے ہنر �ے

�یسا کہ میں �پنی زندگی میں

رف تازہ لکھوں لکھوں تو وہ حر

(۳۲۹جو پہلے کوئی نہ لکھ سکا ہو )

�یک مدت ہوئی شاعر خو�ب لکھے کا ہrrنر بھی بھrrول گیrrا ہے۔ �ب کچھ �یسrrے کشrrیدہ کrrار

حرفوں �ور کچھ سطروں کے ریشم کی ضرورت ہے جو �س کے خو�بوں کو پیر�یہ �ظہار �ے �عا کrrرتے

ہیں۔

مرے �ندر کوئی �یسا

سخن �ند�ز ہو جائے جو میری نظم کو شفاف

Page 442: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

428

�ریا کی رو�نی �ے ، میرے پیر�ئیہ �ظہار کو

گنج معانی �ے

(۳۳۰بہت مدت سے �پنے خو�ب لکھنے کا ہنر میں بھول بیٹھا ہوں۔ )

�یrrوب خrrاور کی نظم کی منفrrر� جمالیrrات ہے ۔ وہ رومrrانی کی کیفیrrات ، فrrر�ق وصrrل کے

آ�نکھوں کی �لفریrrبی کrو موضrrوع قلم بنrاتے ہیں �ور محبrوب کے چہrرے کی تروتrrازگی مرحلے ، ساحر

آ�ب و تاب کے لیے �عا کرتے ہیں۔ �ور

میرے شہر ز��

خد� کرے

ترے جسم و جاں کی بہار پر

آ�ئینے کے کنار پر ترے

تری چشم خو�ب سر�ب پر

ترے خاص رنگ گلاب پر

آ�ب و تاب سجی رہے یہی

رکھلی رہے۔ ) (۳۳۱یہ مری �عا ہے کہ تیرے �ل کی کلی ہمیشہ

آ�شوب �ور کrrرب کrrو �لفrrاظ میں �جتماعی حو�لے سے �یکھا جائے تو شاعر نے �پنے عہد کے

منتقrrل کیrrا ہے تrrاریخی جrrبر کے شrrکنجے میں سسrrکتی تڑپrrتی جمہrrوریت کے ناقابrrل فر�مrrوش نrrوحے

لکھتے ہیں۔ وطن میں �نتشار، لوٹ مار ، بے حسی �نھیں متاثر کرتی ہے �ور وہ وطن کی صrrبحوں کے

نور �ور شاموں کے سرور کی سلامتی کا خو�ہاں ہے۔ سبز خطہ خو�ب کو �من کا گہrrو�رہ �یکھنrrا چاہتrrا

ہے۔ �عا کرتا ہے۔

�ے خد�ئے شمس و قمر مجھے کوئی عمر �ے کہ میں �س

رل خستہ حال کی �ھڑکنوں نصاب بہار کو �

میں �ھڑکنے و�لی �عاوں کا وہ مز�ج �وں

Page 443: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

429

رل خز�ں کی ز� وہ مز�ج �وں جو کبھی ملا

آ� سکے جو کبھی بلائے زو�ل و قحط کی میں نہ

آ� سکے مگر �یک �من کا �سترس میں نہ

پھول �س میں کھلا رہے �ے خد�ئے

(۳۳۲شمس و قمر یہی مر� خو�ب ہے)

ء(۱۹۵۰تحسین فراقی ) ڈ�کٹر تحسrrین فrrر�قی محقrrق، نقrrا�، عrrالم �ور خrrوش فکrrر شrrاعر ہیں۔ �نھوںrrنے مختلrrف شrrعری

آ�زمrائی کی۔ �ن کے کلام میں آ�ز�� نظم، نعت ، ربrاعی وغrیرہ پrrر طبrع اا غrrزل ، پابنrد نظم، �صناف مثل

للی سے فضل کے �میrrدو�ر ہیں ۔ �عrrا کلاسیکیت �ور جدت �ونوں کی پرچھائیاں ہیں۔ وہ ذ�ت باری تعا

کرتے ہیں۔

)۳۳۳(میں تجھ سے عدل نہیں تیر� فضل مانگتا ہوں

د�مم کہ تrrیرے عrrدل سrrے ترسrrاں چہ �نبیrrا چہ

آ�ئے تrrو عاصrrی گنہگrrار �وزخ کrrا �ینrدھن بن جrrائیں �گrrر بے شک خد� کی ذ�ت �گر عدل پر

آ�سان ہوجائے۔ تحسین فر�قی �پنے �ل میں قrrومی �ور ملی �ر� رکھrrتے فضل کر ے تو سب کی بخشش

ہیں۔ �س لیے �س موضوع پر �چھی نظمیں تخلیق کی ہیں۔ وہ ملت �سلامیہ کی بحالی چrrاہتے ہیں۔ وہ

آ�نکھوں پر غبار کے گہرے پر�ے چھا گrrئے ہیں۔ �عrrا سمجھتے ہیں کہ برکھا روٹھ گئی ہے �ور ہماری

گو ہیں کہ خد� ہماری بد �عمالیوں کو �ور فرمائے �ور کرم کی بارش برسا �ے مثالیں �یکھیے۔

)۳۳۴(تو تو وہ ہے کہ تری رحمتیں بھا�وں کی بھrrرن

�بrrر بrrار�ں مrrد�ے ، خضrrر بہrrار�ں مrrد� �ے

)۳۳۵(آ�شrrوب سrrے یہ ملت گrrزر رہی شrrدید

ہے

بھنور سے �س کو نکrrال کrrر پrrار �تrrار

Page 444: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

430

پا rrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrآ�ق

ء(۱۹۹۴۔ء۱۹۵۲پروین شاکر )آ�و�ز ہے۔ جس نے �ر�و شاعری کو نrrئے لہجے �ور پروین شاکر کی شاعری جدید �ور کی تو�نا

خوبصورت جذبے سے روشناس کر�یا۔ پروین شاکر �نسانی جذبوں کrrو متنrوع رنrگ میں محسrوس کrrرتی

ہیں �ور فر� کے ��خلی جذبوں �ور خارجی رویوں کے ر�عمل سے جنم لینے و�لی کشمکش کو موضوع

قلم بناتی ہیں۔ �حمد ندیم قاسمی پروین شاکر کی شاعری کا تعارف �س �ند�ز سے کر�تے ہیں:

’’پروین جذبے کی شدت �ور شاءستگی کی شاعرہ ہے جذبے کا سچا، کھر�

�ور خوبصrrrورت �ظہrrrار �س کی شrrrاعری کrrrا کرشrrrمہ ہے �س نے محبت کے

جذبے کی حیرت �نگیز تہذیب کی ہے … �ر�و شاعری میں یہ ہر لحاظ سے

آ�و�ز۔‘‘ ) آ�و�ز ہے منفر�، جمیل �ور مستقبل گیر (�۳۳۶یک نئی

بلا شrrبہ پrrروین شrrاکر زنrrدگی کی حrrق و صrrد�قت کی خوشrrبو �زور رنگrrوں کی، زنrrدگی کی

گہما گہمی، سچائیوں کی �ور کومل �حساسات �ور شائستہ جذبات کی شrاعرہ ہے۔ �نھrrوں نے سrچے

نسائی �حساسات �ور نازک جذبوں کی شاعری سے شعری �سلوب میں �یک نئی جہت کrrا �ضrrافہ کیrrا

ہے۔ �ن کrrا �صrrل جrrوہر �ن کی رومrrانوی یrrا عشrrقیہ شrrاعری میں نمایrrاں ہrrو� ہے۔ �حساسrrات کے تمrrام

مر�حل �ور جذبات کے تمام رویوں کے �ظہار میں �یک تrrو�زن �ن کی شrrاعری میں نمایrrاں ہے۔ وہ لمس

کی بات کرے، محبت کی یا عقیدت �ور کرب ذ�ت کی ہر بات متو�زن ہے۔

پrروین شrاکر نے �پrrنے مجمrوعے خوشrبو کے پیش لفrrظ ’’�ریچہ گrل سrے‘‘ میں �س بrrات کrا

�ظہار کیا ہے کہ �س نے �پنے رب سے �عا کی تھی کہ �س پر �س کے �نrrدر کی لrrڑکی کrrو منکشrrف

آ�تی ہے �س نے �پنے تمام خو�بrrوں �ور �پrrنے عrrذ�بوں د�عا کی �ستجابت �س کے کلام میں نظر کر �ے۔

کے رنگ کمال مہارت سے �پنے شعری تخلیق میں مقید کیے۔

پروین شاکر کے کلام میں جا بجا �عائیں ملتی ہیں �ور محبوب �ن �عاوں کے حصار میں لپٹا

ہو� �کھائی �یتrrا ہے محبrrوب �ور �س کے وصrrل کی سرشrrاری �ن �عrrاوں کrrا بنیrrا�ی موضrrوع ہے۔ پrrروین

Page 445: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

431

شاکر نے نشاط وصل کی کیفیات کی شعری جمالیات کے پر�ے میں عورت کے فطری جrrذبات کی

عکاسی کے ساتھ عورت کے نفسیاتی �ور سماجی مسائل کو موضوع بنایا ہے۔

)۳۳۷(د�عا کانپتے ہونٹوں پہ تھی �للہ سے صrrرف �ک

کrrاش یہ لمحے ٹھہrrر جrrائیں ٹھہrrر جrrائیں ذر�

خد�ئے برگ و گل کے سامنے

میں بھی �عا میں ہوں سر�پا شکر ہوں

�س نے مجھے �تنا بہت کچھ �ے �یا ۔ لیکن

(۳۳۸تجھے �ے �ے تو میں جانوں ! )

محبت جذبے کی تہذیب کا نام ہے۔ محبوب سے شrrکایتیں ہیں لیکن �س کے بrrاوجو� �یrrک

نرم گوشہ ہے کیونکہ �س کی محبت �نیا کے رسrوم و قیrو� کی پابنrد نہیں وہ �پrنے منظrور نظrر کrو �ل

کی گہر�ئیوں �ور خلوص کے ساتھ چاہتی ہے یہی وجہ ہے کہ �س کے ہونٹوں پrrر �س کے لrrیے �عrrا ئیں

ہی مچلتی ہیں۔

)۳۳۹(د�عا یہ ہے کہ تجھے ہر خوشی میسrrر

ہو

تمrrام عمrrر �عrrائیں رہیں گی �س کے

نrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrام

پروین شاکر کی شاعری کا بنیا�ی جزو جر�ت �ظہrrار تھrrا۔ �ن کے �حساسrrات و جrrذبات کی

ترجمان �ن کی شاعری حسrن، محبت، غم و خوشrی سrچائی �ور خوبصrورتی کی عکاسrی کrرتی ہے۔

جذبے کی سچائی بھرپور معنویت کے ساتھ �س �عا میں جلوہ گر ہوتی ہے۔ مثال �یکھیے۔

چاندنی

�س �ریچے کو چھو کر

آ�ئے آ�ئے نہ مرے نیم روشن جھروکے میں

Page 446: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

432

مگر

میری پلکوں کو تقدیر سے نیند چنتی رہے

آ�نکھ کے خو�ب بنتی رہے۔ ) (�۳۴۰ور �س

نظم ’’�نہونی کی �یک �عا‘‘ میں کر��ر �پrrنی عمrر کی �س �ہلrrیز پrrر کھrrڑ� ہے جہrاں �س کے

سیاہ بالوں میں چاندی کا تار چمکنے لگا ہے �ور چاندی کا یہ تار �سے �س بات کrrا �حسrrاس �لا رہrrا

آ�نکھیں �س کی منتظrrر ہیں جrrو �س تrrار کrrو سrrونے ہے کہ جrrو�نی بڑھrrاپے کی جrrانب گrrامزن ہے۔ �ب

جیسا کر �ے۔ �س �نہونے خو�ہش کے لیے پروین شاکر خد� سے سو�ل کرتی ہیں۔ مثال �یکھیے۔

مالک! �س �نبوہ طلب میں

آ�نکھ بھی ہوگی کیا کوئی �یسی

جس کی چمک

بجھ جانے کی بجائے

دچھو کر چاندی کے �س تار کو

(۳۴۱سونے جیسی ہو جائے ؟ )

تغrrیر و تبrrدل �نسrrانی زنrrدگی کrrا خاصrrہ ہے بعض �وقrrات مسrrتقل خوشrrگو�ر موسrrم بھی گrrر�ں

گزرنے لگتا ہے �ور پھر �یک �یسا ماحول جو تکلیف �ہ �ور �یرپrا بھی ہrrو تrو �سrے کیسrے بر��شrت کیrا

آ�رزو رکھrrتی ہے �ور �یrrک �یسrے موسrم جا سکتا ہے۔ پروین شrاکر �یسrے ہی جس �و�م سrے نکلrrنے کی

آاگ برساتی ہو�وں �ور سانپ کی طرح ڈسrrنے و�لی ر�تrrوں سrrے نجrrات کے لیے �عا گو ہے جو تنہائی میں

�لا�ے۔

)۳۴۲(

پھrrrر ڈسrrrنے لگrrrتی ہیں سrrrانپ ر�تیں

آ�گ پھrrrrrrrrر ہrrrrrrrrو�ئیں برسrrrrrrrrاتی ہیں

پھیلا �ے کسrrrrrrrی شکسrrrrrrrتہ تن پر

بrrrا�ل کی طrrrرح سrrrے �پrrrنی بrrrانہیں

Page 447: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

433

پروین شاکر ذ�تی زندگی میں کئی �لمیوں �ور پریشانیوں سrrے گrrزرنے کے بrrاوجو� �یrrک مضrrبوط

آ�تی ہیں ۔ �حتیاط خو�ی �ور �نrrا کrrا عجیب �مrrتز�ج �س کے پrrاس �ور با ہمت خاتون کے روپ میں نظر

لی تعلیم و تربیت �ور وسیع مطالعے نے �ن کے �ظہار میں �ھیما پن �ور ٹھہر�و پید� کیrrا تھrrا۔ �ن تھا۔ �عل

کی ذ�ت میں عrrrاجزی �ور �نکسrrrاری تھی۔ ’’�یrrrک ���س نظم‘‘ میں �پrrrنے خیrrrالات کی غrrrیر یقیrrrنی

صورتحال پر مستفسر ہے۔

آ�ب و نار �ے خد�ئے

دسنا میر� فیصلہ

زندہ �فن ہوں

(۳۴۳کہ زندگی کا ہاتھ تھام لوں؟ )

پروین شاکر زندگی میں مسائل سrrے �لجھ کrrر خrrد� سrrے نصrrرت کی طلبگrrار ہے۔ عقائrrد کی

روحانی طاقت ہی کمزور میں تو�نrrائی بھrrر کrrر جیrrنے کی ہمت پیrrد� کrrرتی ہے ’’ہrrاں۔ �بھی �عrrائے نrrور

آ�س کی لrو تابنrدہ پڑھی جاسکتی ہے‘‘ میں بھی یہی عقیدہ کrار فرمrا ہے �س لrیے کہ حrrرف �عrrا میں

اا ہوتی ہے جو زندگیوں کو مایوسیوں کے �ندھیرے سے نکال �یتی ہے۔ مثل

ہاں۔ �بھی �عائے نور پڑھی جا سکتی ہے

ر� بلا کے �سم �بھی تک �پنی تاثیروں سے منافق نہیں ہوئے ر

دلو تابندہ ہے! ) آ�س کی د�عا میں (۳۴۴حرف

دپر �مید کیفیات سے بھرپور نگاہیں �رو�زے پر لگی ہیں۔ ر�یا روشن ہے۔ آ�س کا

رع روز قیامت کوئی نجات �ہندہ۔۔۔ شاف

کوئی سب باتوں کا جاننے و�لا۔۔۔ میرے علیم و خبیر

لی کے خد� کوئی معجزے و�لا ہاتھ۔۔۔ �ے موس

لی کوئی جلانے و�لی سانس۔ ۔۔ �ے رب عیس

پد! ) آ�نکھ۔۔۔ �ے محبوب محم (۳۴۵کوئی محبت و�لی

Page 448: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

434

یSan Franciscoنظم ’’ اروں کی عکاس ین نظ رت کے حس ‘‘ میں پروین نے فط

کرتے ہوئے رنگوں �ور روشنیوں کی جمالیات سے �یک حسین �ور خوبصrورت منظrر کھینچrا ہے �ور نظم

کے �ختتام میں �س بات کی طرف �شارہ ہے کہ جب �نسrان فطrرت کے قrrریب ہوتrrا ہے تrrو �س کے �ور

خد� کے �رمیان فاصلہ کم ہو جاتا ہے۔ �س شہر کے لیے �عا گو ہیں۔

�ے خد�

آ�با� رکھنا �س شہر کو ہمیشہ

یہ تیرے بندوں کو

(۳۴۶تجھ سے قریب لاتا ہے )

جس طرح عقیدہ و مذہب �نسان کا �ٹوٹ �نگ ہوتے ہیں �سی طرح وطن کی محبت کrrو بھی

�نسانی وجو� سے �لگ نہیں کیا جا سکتا۔ وطن جو صرف جغر�فیائی حدو� ہی کا نrام نہیں ہے۔ �پrنے

آ�ز��ی کا گہو�رہ �ور سکون کا سایہ بھی ہوتا ہے۔ پروین شrrاکر �ور �پنے جیسے لاکھوں �نسانوں کے لیے

کے ہاں رومان کی گہر�ئیوں میں بھی زندگی کے کھر�رے حقائق نظر �نrrد�ز نہیں ہrrوئے۔ �نھrrوں نے �م

توڑتی �نسانی قدروں کا �پنے باریک بین شعور سrrے جrrائزہ لیrrا ہے۔ وہ وطن کی سrrرحدوں کے محrrافظوں

د�عا کرتے ہوئے متفکر �کھrrائی۱۹۸۷ ستمبر ۶کی غیر یقینی صورتحال سے پریشان ہیں۔ ء کے لیے

�یتی ہیں کہ سرحدوں کے نگہبrان کرسrیوں کے طلبگrار ہیں۔ وطن میں �س گھمبrیر صrورتحال پrر �عrrا

گو ہیں۔

�ے خد� !

میرے پیارے سپاہی کو سرحد کا رستہ �کھا

دحب مناصب سے باہر نکال رق �مو�ل و عش

�س کے ہاتھوں میں

(۳۴۷بھولی ہوئی تیغ پھر سے تھما! )

آ�تی ہے �ور �ن شrعر� کے ہrrاں سrماجی سیاسrی �ور عہد حاضrر میں شrعر� کی بrڑی تعrد�� نظrر

Page 449: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

435

آ�تrrا ہے۔ �س ضrrمن میں عصری مسائل کی عکاسی کی گئی ہے لیکن �عا کا موضوع خال خrrال نظrrر

آ�فتاب �قبال شمیم، ڈ�کٹر تبسم کاشrمیری، شrریف کنجrاہی، حیrrدر قریشrی، نعیم صrبا، ثروت حسین،

فرحت عباس شاہ وغیرہ کے نام �یکھے جا سکتے ہیں۔

ء کے بعد لکھی گئی نظم میں �عائیہ مضامین پر مجمrrوعی حrrو�لے سrrے نظrrر �وڑ�ئی۱۹۴۷

جrrائے تrrو شrrعر� کے پیش نظrrر عصrrری صrrورتحال زیrrا�ہ �ہم ہے۔ قیrrام پاکسrrتان کے بعrrد کے نامسrrاعد

ررفہرست ہیں۔ شrعر� نے معاشrرے کی صrحیح و حالات، وطن �ور وطن سے و�بستہ لوگوں کے مسائل س

رہ رب �لعزت میں پیش کی ہے۔ �س سے معاشرے سے حقیقی تصویر �پنی �عاوں میں بیان کر کے بارگا

آ�شوب حالات پر �ن کے ذہنی کرب کrrا �نrrد�زہ لگایrrا جrrا سrrکتا ہے۔ �حمrrد نrrدیم و�بستہ کے تعلق �ور پر

قاسمی �ور شورش کاشمیری کی �عائیں بطور خاص قrrومی شrrعور کی عکrاس ہیں۔ شrrعر� نے مسrلمانوں

کی کسمپرسی �یکھ کر �مت مسrلمہ کے لrrیے �عrrائیں بھی کی ہیں۔ عبrد�لعزیز خالrrد، حفیrظ تrrائب،

و�صف علی و�صف کی �عاوں کی برجستگی �س کrrا ثبrrوت ہے۔ مختلrrف شrrعر� نے وطن �ور وطن کے

اا لاہور کے لیے بہت �عائیں کیں۔ خاص طrrور پrrر ضrrیا جالنrدھری، منrrیر نیrازی، عrrارف شہروں خصوص

عبد�لمتین، ناصر کاظمی، �حمد فر�ز، �نیس ناگی �پنے شہروں میں رنگ و نrrور کی حفrrاظت کے لrrیے

مضطرب �کھائی �یتے ہیں۔

ء کے بعد �جتماعی �عاوں کے ساتھ �نفر��ی �عائیں بھی نمایاں ہیں۔ �ن �عاوں میں۱۹۴۷

فر� کی ��خلی کیفیات کا �ظہار غالب �کھائی �یتا ہے۔ جدید �ور کی منتشrrر زنrrدگی کrrا �لمیہ یہ ہے

کہ �نسrrان صrrرف ذ�تی �لجھنrrوں میں گم ہے۔ نفسrrیاتی عو�مrrل زیrrا�ہ کrrارگر ہیں۔ جدیrrد �نسrrان کے

نفسیاتی مسائل جrrذباتی �لجھنrوں سrے گہrrر� جrrذباتی ربrط رکھrrتے ہیں۔ جدیrrد زنrدگی کrا �لمیہ ہے کہ

رتحال تشrrد� پسrrندی، شناسrrائی نہیں رہی یrrا شناسrrائی کی ضrrرورت نہیں رہی۔ عصrrر جدیrrد کی صrrور

آ��می بے بس ہو جاتا ہے بربریت، گھبر�ہٹ، شکست و محرومی �ور یاس �نگیزی جیسے جھمیلوں سے

آاخر �عانت کے لیے خد� کو پکارتا ہے۔ �س لیے �جتمrrاعی �عrrاوں کے سrrاتھ �نفrrر��ی �عrrاوں میں تو بال

��خلی کیفیات و و�ر��ت کا �ظہار زیا�ہ نمایاں ہے۔ تاہم یہ کہrا جrrا سrrکتا ہے کہ شrrعر� �پrrنی ذ�ت کے

Page 450: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

436

آ�تے ہیں رر حاضر کے چھوٹے بڑے مسائل کو بھی �عrrا کrا موضrrوع بنrrاتے نظrrر حصار سے نکل کر عص

�ور یہ �عائیں قاری کے �ل پر گہر� �ثر چھوڑتی ہیں۔

حو�لہ جاتآ�با� : �وست پبلی کیشنز، حلقہ �رباب ذوقیونس جاوید ، ڈ�کٹر ۔۔۱ ۲۹ء۔ ص ۲۰۰۳۔ �سلام آ�غا، ڈ�کٹر۔ ۔۲ ۲۹۳ء۔ ص۲۰۰۸۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، �ر�و شاعری کا مز�جوزیر ۲۴۹ء۔ ص ۱۹۹۴۔ لاہور: نگارشات، لا=ر�شدتبسم کاشمیری، ڈ�کٹر۔۔۳اا۔ ص ۔۴ ۔ )بہ حو�لہ(�۱۷۵یض

۹۶ء۔ ص ۱۹۹۱۔ لاہور: ماور� پبلیکشنز، کلیات ر�شدن۔ م۔ ر�شد۔۔۵ ء۔ ص۱۹۸۶۔ کrrر�چی: مکتبہ �سrrلوب، ن۔م۔ ر�شrrد �یrrک مطrrالعہجمیrrل جrrالبی ، ڈ�کrrٹر )مrrرتب(۔۶

۱۵۲ ء۔۲۰۰۰۔ لاہور: کلیہ علrrوم �سrلامیہ و شrرقیہ پنجrاب یونیورسrٹی، توضیحاتفخر �لحق نوری، ڈ�کٹر۔ ۔۷

)بہ حو�لہ)۹۸ص

اا۔ ص ۔۸ ۹۹۔�۹۸یضاا۔ ص ۔۹ )بہ حو�لہ(۱۰۰۔�۹۹یض

۳۲۸ن۔ م۔ ر�شد ۔ کلیات ر�شد۔ ص۔۱۰اا۔ ص ۔۱۱ ۲۵۔�۲۴یضآ�یrrا ہrrوںحسین شاہد۔۔۱۲ ، نومrبر �سrمبر۲۱۔ ۲۲ ۔مشrمولہ، فنrون۔ لاہrrور: جلrrد زندگی سrے بھrrاگ کrر

۵۹ء۔ ص ۱۹۷۵۲۲۹۔ ص کلیات ر�شدن۔ م۔ ر�شد۔ ۔۱۳اا۔ ص ۔۱۴ �۴۹۹یض

Page 451: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

437

آ�ئےتحسین فر�قی، ڈ�کٹر۔ ضیا �لحسن ، ڈ�کٹر )مرتبین(۔۱۵ ، لاہrrور: پنجrrاب کس �ھنک سے مrrرے رنrrگ

۱۹ء۔ ص ۲۰۱۰یونیورسٹی ، ۵۷۲۔ ص کلیات ر�شدن۔ م۔ ر�شد ۔۔۱۶۳۰۸ء۔ ص ۱۹۹۷۔ �ہلی۔ فرید �نٹر پر�ئزز، نسخہ ہائے وفافیض �حمد فیض ۔۔۱۷اا۔ص ۔۱۸ �۳۹یض۱۵۷ء۔ ص ۱۹۸۱، کر�چی: مکتبہ ��نیال، صلیبیں مرے �ریچے میںفیض �حمد فیض۔ ۔۱۹اا۔ ص ۔۲۰ �۳۴یض۔۱۷۵ء۔ ص ۱۹۹۴۔ لاہور: سنگ میrrل پبلی کیشrrنز، فیض شاعری �ور سیاستفتح محمد ملک ۔۔۲۱

۱۷۶۲ء۔ ص ۱۹۷۹۔ ر�ولپنڈی : مارگلہ پرنٹرز، ہم کہ ٹھہرے �جنبی�یوب مرز� ، ڈ�کٹر ۔ ۔۲۲۴۲۸۔ ص نسخہ ہائے وفافیض �حمد فیض۔ ۔۲۳اا۔۲۴ �یض

اا۔ ص ۔۲۵ �۶۳۷یضاا۔ ص ۔۲۶ �۶۳۸یضاا۔ ص ۔۲۷ �۶۳۹یضلی ، مولانrrا ۔ ۔۲۸ آ�نمrrو�و�ی، �بrrو�لاعل آ�ن، تفہیم �لقrrر ء۔ ص۲۰۱۱۔ جلrrد �وم، لاہrrور: ���رہ ترجمrrان �لقrrر

۴۹۳۴۲۳ء۔ ص ۱۹۹۸۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، کلیات شکیل بد �یونیشکیل بد�یونی۔ ۔۲۹اا۔ ص ۔۳۰ �۴۳۰یضاا۔ ص ۔۳۱ �۴۳۲یضاا۔ ص ۔۳۲ �۳۹۲یضاا۔ ص ۔۳۳ �۳۸۷یض

Page 452: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

438

اا۔ ص ۔۳۴ �۳۸۹یضاا۔ ص ۔۳۵ �۴۰۴یضآ�بrا�: �کrا�می ��بیrات، یوسrف ظفrر شخصrیت �ور فنتصدق حسین ر�جا، ڈ�کٹر۔ ۔۳۶ ء۔۲۰۰۶۔ �سrلام

۷ص اا۔ ص ۔۳۷ �۴۸یضآ�بrا�: رو��� پبلی کیشrنزکلیrات یوسrف ظفrر یوسف ظفر۔ ۔۳۸ )مrرتبہ( تصrدق حسrین ر�جrrا، ڈ�کrٹر، �سrلام

۵۲۳ء۔ ص ۲۰۰۵اا۔ ص ۔۳۹ �۲۳۹یضاا۔ ص ۔۴۰ �۷۳۶یضاا۔ ص ۔۴۱ �۷۳۲یضاا۔ ص ۔۴۲ �۴۱۹یضآ�غا ، ڈ�کٹر۔۔۴۳ ۱۲۵ء۔ ص ۲۰۰۷۔ لاہور: سنگت پبلشرز، نظم جدید کی کروٹیںوزیر ۲۴۳ )مرتبہ( تصدق حسین ر�جا، ڈ�کٹر۔ ص کلیات یوسف ظفریوسف ظفر۔ ۔۴۴اا۔ ص ۔۴۵ �۸۲یضاا۔ ص ۔۴۶ �۶۴۱یضاا۔ ص ۔۴۷ �۶۴۲یضاا۔ ص ۔۴۸ �۴۲۷یضرگرنrrا تمrrامعامر سہیل، سrrید ، ڈ�کrrٹر۔ ۔۴۹ آ�پریٹrrو سوسrrائٹی،مجیrد �مجrrد نقش ۔ لاہrrور: پاکسrتان ر�ءٹrrرز کو

۵۵ء۔ ص ۲۰۰۸ ء۔۲۰۰۳ )مرتبہ( ڈ�کٹرخو�جہ محمrrد زکریrrا ۔ �لحمrrد پبلی کیشrrنز، کلیات مجید �مجدمجید �مجد ۔ ۔۵۰

۵۵۸ص اا۔ ص ۔۵۱ �۴۲۰یض

Page 453: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

439

اا۔ ص۔۵۲ �۵۶۴یضاا۔ ص ۔۵۳ �۴۴۳یضاا۔ ص ۔۵۴ �۶۳۲یضاا۔ ص ۔۵۵ �۴۹۱یضاا۔ ص ۔۵۶ �۲۶۹یضاا۔ ص ۔۵۷ �۱۸۶یض۶ )مرتبہ( ناصر زیدی۔ لاہور: مکتبہ عالیہ ، س۔ ن۔ ص کلیات جان نثار �خترجاں نثار �ختر۔۔۵۸اا۔ ص ۔۵۹ �۲۴۰یضاا۔ ص ۔۶۰ �۳۸۶یضاا۔ ص ۔۶۱ �۴۰۳یضآ�با�، جہان ��ن�حسان ��نش۔۔۶۲ ۱۴ء۔ ص ۱۹۷۵ش۔ لاہور: ��نش اا۔ ۔۶۳ ۲۱ء۔ ص ۱۹۶۱۔ لاہور: مکتبہ ��نش، نو�ئے کارگر�یضاا۔ ۔۶۴ ۱۴۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ ن۔ ص روشنیاں�یضاا۔۔۶۵ ۵۶گر۔ ص نو�ئے کار�یضاا۔۔۶۶ آ�با�، فصل سلاسل�یض ۳۶۸ء۔ ص ۱۹۸۰۔ لاہور: ��نش اا۔۔۶۷ آ�تش خاموش�یض ۶۲۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ ن۔ ص اا۔ ۔۶۸ ۱۸۵۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ ن۔ ص مقامات�یضاا۔۔۶۹ ۷۶۔ لاہور: مکتبہ ��نش، بار �ول، س۔ن۔ ص شیر�زہ�یضاا۔ ۔۷۰ ۲۰۶۔ ص مقامات�یضاا۔۔۷۱ ۹۱۔ لاہور: مکتبہ ��نش۔ س۔ ن۔ ص گورستان�یضاا۔ ۔۷۲ ۶۶۔ ص آ�تش خاموش�یضاا۔۔۷۳ ۱۲۸۔ ص نو�ئے کارگر�یض

Page 454: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

440

اا۔۔۷۴ ۸۰ء۔ ص ۱۹۷۴۔ لاہور: ��نش �کا�می، ��رین�یضاا۔۔۷۵ ۱۳۲۔۱۳۱ء۔ ص۱۹۶۴۔ لاہور: مکتبہ ��نش۔ نفیر فطرت�یضاا۔ ص ۔۷۶ �۲۷یضاا۔۔۷۷ ۱۹۔ ص مقامات�یض۴۴ء۔ ص ۱۹۸۷ ۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، قلب و نظر کے سلسلےقیوم نظر۔۔۷۸اا۔ ص ۔۷۹ �۵۴یضاا۔ ص ۔۸۰ �۶۹۷یضاا۔ ص ۔۸۱ �۷۶۱یضاا۔ ص۔۸۲ ۹۰۴ ،�۹۰۳یضآ�ج پبلی کیشrrنز،کلیrrات �خrrتر �لایمrrان�خrrتر �لایمrrان۔ ۔۸۳ )مrrرتبہ( سrrلطانہ �یمrrان۔ بیrrد�ر بخت۔ کrrر�چی:

ء۔ فلیپ۲۰۰۰

اا۔ ص ۔۸۴ �۵۴۴یضاا۔ ص ۔۸۵ �۵۳۹یضاا۔ ص ۔۸۶ �۲۶۰یضاا۔ ص ۔۸۷ �۵۲۲یضاا۔۸۸ �یض

اا۔ ص ۔۸۹ �۱۵۳یضاا۔ ص ۔۹۰ �۱۶۷یضاا۔ ص ۔۹۱ �۳۶۱یض۲۰۳ء۔ ص ۱۹۸۹، علی گڑھ: �سلوبیاتی مطالعےمنظر عباس نقوی، پروفیسر، ۔۹۲۴۹۵ )مرتبہ( سلطانہ �یمان۔ بید�ر بخت۔ ص کلیات �ختر �لایمان�ختر �لایمان۔۔۹۳اا۔ ص ۔۹۴ �۵۰۳یض

Page 455: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

441

اا۔ ص ۔۹۵ �۱۷۴یضاا۔ ص ۔۹۶ �۳۸۴یضاا۔ ص ۔۹۷ �۳۸۹یضآ�پریٹrrو�حمrrد شrrاہ سrrے �حمrrد نrrدیم قاسrrمی تکعبrrاس طrrوروی ، محمrrد۔ ۔۹۸ ۔ لاہrrور: پاکسrrتان ر�ئrrٹر ز کو

)بہ حو�لہ(۱۷ء۔ ص ۲۰۱۰سوسائٹی،

۱۱ء۔ ص ۲۰۰۰۔ لاہور: �ساطیر، چونیتسو�ں �یڈیشن، جلال و جمال�حمد ندیم قاسمی۔ ۔۹۹۱۸۷ ۔ ص �حمد شاہ سے �حمد ندیم تکعباس طوروی، محمد۔۔۱۰۰اا۔ ص ۔۱۰۱ )بہ حو�لہ(�۱۸۸یض

۵۴۷ء۔۲۰۰۶۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ندیم کی نظمیں�حمد ندیم قاسمی۔۔۱۰۲اا۔ ص ۔۱۰۳ �۲۰۷یضاا۔ ص ۔۱۰۴ �۱۳۶۹یضاا۔ ص ۔۱۰۵ �۶۹۱یضاا۔ ص ۔۱۰۶ ۲۶۸۔ �۲۶۹یضاا۔ ص ۔۱۰۷ �۸۹یضاا۔ ص ۔۱۰۸ ۹۰۔ �۹۱یض ۔ لاہrrrور: سrrنگ میrrل پبلی کیشrrنز،�حمrrrد نrrrدیم قاسrrمی شrrاعر �ور �فسrrانہ نگrrارفتح محمrrrد ملrrrک۔ ۔۱۰۹

۱۰۹ء۔ ص ۱۹۹۱۳۴۴۔۳۴۳۔ ص ندیم کی نظمیں�حمد ندیم قاسمی۔۔۱۱۰اا۔ ص ۔۱۱۱ �۹۲۶یضاا۔ ص ۔۱۱۲ �۷۸۹یضاا۔ ص ۔۱۱۳ �۱۳۲۲یضاا۔ ص ۔۱۱۴ �۲۴۳یض

Page 456: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

442

اا۔ ص ۔۱۱۵ ۱۰۹۵۔ �۱۰۹۴یضاا۔ ص ۔۱۱۶ �۱۳۲۹یضاا۔ ص ۔۱۱۷ �۳۹۰یضاا۔ ص ۔۱۱۸ �۱۴۰۸یضاا۔ ص ۔۱۱۹ �۳۶۹یض۲۵ء۔ ص ۲۰۰۹۔ لاہور: ظفر علی خاں ٹرسٹ، ظفر علی خانشورش کاشمیری۔۔۱۲۰اا۔ ص ۔۱۲۱ �۳۱یض۳۸ء۔ ص ۱۹۹۶۔ لاہور: �لفیصل ناشر�ن، کلیات شورش کاشمیریشورش کاشمیری۔۔۱۲۲اا۔ ص ۔۱۲۳ �۶یضاا۔ ص ۔۱۲۴ ۲۹۰۔�۲۸۹یضاا۔ ص ۔۱۲۵ �۷۲۸یضاا۔ ص ۔۱۲۶ �۱۲۳۴یضاا۔ ص ۔۱۲۷ �۱۵۱۸یضاا۔ ص ۔۱۲۸ �۱۱۵یضاا۔ ص ۔۱۲۹ �۷۳یضاا۔ ص ۔۱۳۰ �۷۱یضاا۔ ص ۔۱۳۱ �۷۳یضاا۔ ص ۔۱۳۲ �۳۸۸یضاا۔ ص ۔۱۳۳ �۷۲۸یضاا۔ ص ۔۱۳۴ �۲۹۰یضاا۔ ص ۔۱۳۵ �۲۹۷یضاا۔ ص ۔۱۳۶ �۹۰۷یض

Page 457: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

443

اا۔ ص ۔۱۳۷ �۵۱۷یضاا۔ ص ۔۱۳۸ �۱۷۷۱یضاا۔ ص ۔۱۳۹ �۱۳۹۸یضاا۔ ص ۔۱۴۰ �۴۰۳یضاا۔ ص ۔۱۴۱ �۲۹۳یضاا۔ ص ۔۱۴۲ �۱۶۰۰یضاا۔ ص ۔۱۴۳ �۱۱۸۶یضاا۔ ص ۔۱۴۴ �۱۴۳۸یضاا۔ ص ۔۱۴۵ �۸۷۸یضاا۔ ص ۔۱۴۶ �۴۰۹یض۶۹۔ رحیم یار خان: ممتاز �کیڈمی، س ۔ ن۔ ص سلسبیلجعفر طاہر۔۔۱۴۷اا۔ ص ۔۱۴۸ �۲۹یضلی �مجد۔۔۱۴۹ ۴۴ء۔ ص ۱۹۷۵۔ لاہور: �ظہار سنز، بہترین نظمیںیحیآ�با�: �کا�می ��بیات، قتیل شفائی شخصیت �ور فن�ے حمید۔۔۱۵۰ ۱۳۳ء۔ ص ۱۹۹۸۔ �سلام ء۔ ص۲۰۰۹۔ لاہrrور: سrrنگ میrrل پبلی کیشrrنز، قتیل شrrفائی۔ رنrrگ خوشrrبو روشrrنی )کلیrrات نظمیں(۔۱۵۱

۱۸۳اا۔ ص ۔۱۵۲ �۱۸۴یضاا۔ ص ۔۱۵۳ �۵۴۱یضاا۔ ص ۔۱۵۴ �۴۵۰یضاا۔ ص ۔۱۵۵ �۱۱یضاا۔ ص ۔۱۵۶ �۶۶۶یضاا۔ ص ۔۱۵۷ �۶۴۳یض

Page 458: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

444

اا۔ ص ۔۱۵۸ �۵۸۸یضاا۔ ص ۔۱۵۹ �۶۷۴یضاا۔ ص ۔۱۶۰ �۶۷۷یضاا۔ ص ۔۱۶۱ �۶۵۱یض۱۱۵ء۔ ص ۱۹۹۱۔ لاہور: مکتبہ عالیہ، قتیل شفائی شخص و شاعرتسنیم کوثر قریشی۔۔۱۶۲۳۶۴ )کلیات نظمیں(۔ ص رنگ خوشبو روشنیقتیل شفائی۔۔۱۶۳اا۔ ص ۔۱۶۴ �۴۸۷یضآ�با�: بیت �لا�ب۔ س۔ ن ۔ ص نشید حضوریحافظ لدھیانوی۔ ۔۱۶۵ ۱۸۔ ۱۷۔ فیصل آ�با�: بیت �لا�ب۔ س۔ ن۔ ص مطلع فار�ںحافظ لدھیانوی ۔ ۔۱۶۶ ۲۵۔ فیصل اا۔۔۱۶۷ آ�با�: بیت �لا�ب۔ ذو�لجلال و�لا کر�م�یض ۱۳ء۔ ص ۱۹۹۶۔ فیصل اا۔ ۔۱۶۸ آ�با�: بیت �لا�ب۔ س۔ ن۔ ص تائید جبریل علیہ �لسلام�یض ۱۲۔ فیصل اا۔۔۱۶۹ ۳۹۔ ص نشید حضوری�یضآ�با�: بیت �لا�ب، ثنائے خو�جہحافط لدھیانوی۔ ۔۱۷۰ ۲۲ء۔ ص ۱۹۸۹۔ فیصل اا۔ ۔۱۷۱ آ�با�: بیت �لا�ب، فر�وس خیال�یض ۱۴ء۔ ص ۱۹۹۶۔ فیصل اا۔ ۔۱۷۲ ۲۴۔ ص ذو�لجلال و�لاکر�م�یضاا۔۔۱۷۳ آ�با�: بیت �لا�ب، ہمہ رنگ�یض ۱۴۰ء۔ ص ۱۹۹۶۔ فیصل اا۔ ص ۔۱۷۴ �۱۴۹یضاا۔ ص ۔۱۷۵ �۱۱۱یضاا۔۔۱۷۶ رن�یض آ�با�: بیت �لا�ب، جذب حسا ۱۲۵ء۔ ص ۱۹۹۱۔ فیصل اا۔ ص ۔۱۷۷ �۱۳۱یض۲۴ء۔ ص ۲۰۰۹۔ لاہور: کلاسیک، �ر� کے پھولصفدر میر۔۔۱۷۸اا۔ ص ۔۱۷۹ �۳۵یض

Page 459: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

445

۳۵۴ء۔ ص ۱۹۹۳۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، سر شام سے پس حرف تکضیا جالندھری۔ ۔۱۸۰اا۔ ص ۔۱۸۱ �۳۷۰یضاا۔ ص ۔۱۸۲ �۳۶۸یض۱۷ء۔ ص ۲۰۰۲۔ لاہور: خزینہ علم و ��بمشمولہ، کلیات منیرمنیر نیازی۔ ماہ منیر، ۔۱۸۳۸۴،مشمولہ، کلیات منیر۔ ص چھ رنگیں �رو�زےمنیر نیازی۔۔۱۸۴۲۴۲۔ ۲۴۱ء۔ ص ۱۹۸۴۔ ر�ولپنڈی: �ثبات پبلی کیشنز، تحسین و تر�یدفتح محمد ملک۔۔۱۸۵۲۶۔ ص ماہ منیر، مشمولہ، کلیات منیرمنیر نیازی۔ ۔۱۸۶اا۔ ص ۔۱۸۷ �۲۸یض۳۶۔ ص �یک �عا جو میں بھول گیا تھا، مشمولہ، کلیات منیرمنیر نیازی۔۔۱۸۸آ�غا، ڈ�کٹر۔۔۱۸۹ ۴۸۵ء۔ ص ۱۹۹۱۔ لاہور: مکتبہ فکر و خیال، چہک �ٹھی لفظوں کی چھاگلوزیر اا۔ ص ۔۱۹۰ �۴۸۶یضرن ��ب، بے مثالعارف عبد�لمتین۔ ۔۱۹۱ ۱۳۸ء۔ ص ۱۹۸۵۔ ملتان: کارو�اا۔ ص ۔۱۹۲ �۱۴۵یضاا۔ ص ۔۱۹۳ �۳۹یض۹۸ء۔ ص ۱۹۷۶۔ لاہور: ٹیکنیکل پبلشرز، سفر کی عطاعارف عبد�لمتین۔۔۱۹۴۴۷ء۔ ص ۲۰۰۵۔ کر�چی: شہرز�� پبلی کیشنز، سڑکوں کے چر�غمنیب �لرحمن۔۔۱۹۵آ�بrrا�: �کrrا�می ��بیrات، ناصر کاظمی شخصrیت �ور فنباصر سلطان کاظمی۔ ۔۱۹۶ ء۔ ص۲۰۰۷۔ �سrrلام

)بہ حو�لہ(۱۳۱

دبکس، س۔ ن۔ ص کلیات ناصرناصر کاظمی۔۔۱۹۷ ۸۳۔ لاہور: جہانگیر اا۔ ص ۔۱۹۸ �۱۳۵یضاا۔ ص ۔۱۹۹ �۶۳یضاا۔ ص ۔۲۰۰ ۳۵۔ �۳۴یض

Page 460: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

446

۱۳۰۔ ص ناصر کاظمی شخصیت �ور فنباصر سلطان کاظمی۔۔۲۰۱۸۳۔ ص کلیات ناصرناصر کاظمی۔ ۔۲۰۲۳۱ء۔ ص ۲۰۰۹۔ لاہور: �لوقار پبلی کیشنز، صرف شاعر�تفرمان فتح پوری، ڈ�کٹر۔ ۔۲۰۳۷۲۲ء۔ ص ۲۰۰۲۔ کر�چی: �کا�می بازیافت، موسم موسم��� جعفری ۔۔۲۰۴اا۔ ص ۔۲۰۵ �۵۶۹یضاا۔ ص ۔۲۰۶ �۷۴۰یضاا۔ ص ۔۲۰۷ �۵۰۳یضاا۔ ص ۔۲۰۸ �۵۵۵یضآ�با�: �کا�می ��بیات، ��� جعفری شخصیت �ور فنشاہدہ حسن۔۔۲۰۹ ۷۴ء۔ ص ۲۰۰۷۔ �سلام ء۔ بک فلیپ۲۰۰۴۔ لاہور: ملٹی میڈیا �فیءرز، جیلانی کامر�ن �یک مطالعہلطیف قریشی۔ ۔۲۱۰

۱۱۵ء۔ ص ۲۰۰۲۔ لاہور: ملٹی میڈیا �فیءرز، جیلانی کامر�ن کی نظمیںجیلانی کامر�ن۔ ۔۲۱۱اا۔ ص ۔۲۱۲ �۲۶۶یضاا۔ ص ۔۲۱۳ �۵۱یضاا۔ ص ۔۲۱۴ �۱۱۷یضاا۔ ص ۔۲۱۵ �۱۷۶یضآ�بrا�: �وسrت پبلی کیشrنز، س۔ ن۔ �حمrد فrر�ز شخصrیت �ور فنزیتون بانو۔ تاج سعید )مرتبہ(۔۲۱۶ ، �سrلام

۹۵ص آ�ر�ستہ ہے۔�حمد فر�ز ۔ ۔۲۱۷ آ�با�: �وست پبلی کیشنز، شہر سخن ۵۸۹ء۔ ص ۲۰۰۹ �سلام اا۔ ص ۔۲۱۸ �۵۹۰یض۱۸۲۔ ۱۸۱۔ ص �حمد فر�ز شخصیت �ور فنزیتون بانو۔ تاج سعید )مرتبین(۔۲۱۹آ�ر�ستہ ہے�حمد فر�ز۔ ۔۲۲۰ ۸۲۱۔ ص شہر سخن اا۔ ص ۔۲۲۱ �۶۵۶یض

Page 461: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

447

اا۔ ص ۔۲۲۲ �۱۳۶۷یضہہعبد�لعزیز خالد۔ ۔۲۲۳ آ�با�: نعت �کیڈمی، عبد ۲۳ھ۔ ص ۱۴۰۲۔ فیصل ۹۳ء۔ ص ۱۹۷۵۔ لاہور: شیخ غلام علی �ینڈ سنز، منحمناعبد�لعزیز خالد۔۔۲۲۴۵۶ء۔ ص ۱۹۸۳۔ لاہور: مقبول �کیڈمی، حمطایاعبد�لعزیز خالد۔ ۔۲۲۵اا۔ ص ۔۲۲۶ �۹۷یضاا۔ ص ۔۲۲۷ �۱۳یضاا۔ ص ۔۲۲۸ �۴۰یض۱۱۶۔لاہور: مقبول �کیڈمی، س۔ ن ۔ ص طاب طابعبد�لعزیز خالد۔۔۲۲۹آ�با�: �لحمر�پبلشنگ، کلیات سلیم �حمدسلیم �حمد۔ ۔۲۳۰ ۱۴۷ء۔ ص ۲۰۰۳۔ �سلام اا۔ ص ۔۲۳۱ �۲۱۴یضاا۔ ص ۔۲۳۲ �۱۹۷یضاا۔ ص ۔۲۳۳ �۲۰۰یض۱۶۶ء بار پنجم۔ ص ۲۰۰۷۔ لاہور: ماور� پبلشرز، کلیات حبیب جالبحبیب جالب۔۔۲۳۴آ�بrrا�: �کrrا�می ��بیrات، حبیب جالب شخصیت �ور فنسعید پرویز۔۔۲۳۵ ء، �شrrاعت �وم ۔۲۰۱۰۔ �سrrلام

۲۱۴ص ۲۱۲ ۔ ص کلیات حبیب جالبحبیب جالب۔۔۲۳۶اا۔۲۳۷ �یض

۱۵۔ لاہور: کاشف پبلی کیشنز، س۔ ن۔ ص شب چر�غو�صف علی و�صف۔۔۲۳۸اا۔ ص ۔۲۳۹ �۱۰۰یضاا۔ ص ۔۲۴۰ �۱۱۶یض۱۱۳ء۔ ص ۱۹۹۴۔ لاہور: کاشف پبلی کیشنز، شب ر�زو�صف علی و�صف۔۔۲۴۱۲۱۔ ص شب چر�غو�صف علی و�صف۔ ۔۲۴۲

Page 462: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

448

۴۰۔ ص شب ر�زو�صف علی و�صف۔۔۲۴۳۲۰۔ ص شب چر�غو�صف علی و�صف۔۔۲۴۴۹۲۔ ص شب ر�زو�صف علی و�صف۔۔۲۴۵۱۰۰۔ شب چر�غو�صف علی و�صف۔۔۲۴۶اا۔ ص ۔۲۴۷ �۱۲۰یض۹۶ء۔ ص ۱۹۸۱۔ لاہور: مطبوعات، آ�ئینہ خانہ�ختر حسین جعفری۔ ۔۲۴۸۲۶ء۔ ص ۱۹۹۳۔ لاہور: فر�� پبلشنگ ہاوس، جہاں �ریا �ترتا ہے�ختر حسین جعفری۔ ۔۲۴۹۴۳۔ ص آ�ئینہ خانہ�ختر حسین جعفری۔ ۔۲۵۰اا۔ ص ۔۲۵۱ �۴۴یض۶۶۔ لاہور: �لقمر �نٹر پر�ئزز ، س۔ ن۔ ص کلیات حفیظ تائبحفیظ تائب۔ ۔۲۵۲اا۔ ص ۔۲۵۳ �۴۸یضاا۔ ص ۔۲۵۴ �۱۰۲یضاا۔ ص ۔۲۵۵ ۱۰۵۔ �۱۰۳یضاا۔ ص ۔۲۵۶ �۵۲۱یضاا۔ ص ۔۲۵۷ �۷۹یض۲۸ء۔ ص ۲۰۰۳۔ لاہور: �لقمر �نٹر پر�ئزز، تعبیرحفیظ تائب۔ ۔۲۵۸اا۔ ص ۔۲۵۹ �۷۲یضاا۔ ص ۔۲۶۰ �۷۳یض۴۹۔ ص کلیات حفیظ تائبحفیظ تائب۔۔۲۶۱۷۷۸، ۷۷۷ء۔ ص ۱۹۹۱۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، �یو�ر پہ �ستکشہز�� �حمد۔ ۔۲۶۲اا۔ ص ۔۲۶۳ �۸۰۷یض۲۰۔ لاہور: صدیقی پبلیکیشنز، س۔ ن۔ ص �ر� کا رشتہحفیظ صدیقی۔ ۔۲۶۴

Page 463: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

449

آ�گحفیظ صدیقی۔۔۲۶۵ ء۔ فلیپ۱۹۷۶۔ لاہور: صدیقی پبلیکشنز، لمحوں کی

اا۔ ص ۔۲۶۶ �۱۰۳یضاا۔ ص ۔۲۶۷ �۱۴۲یض۹۵ء۔ ص ۱۹۸۴۔ لاہور: ماور� پبلشرز، �لحمدمظفر و�رثی۔۔۲۶۸اا۔ ص ۔۲۶۹ �۹۴یضاا۔ ص ۔۲۷۰ �۹۵یضاا۔ ص ۔۲۷۱ �۱۰۰یض۸۹ء۔ ص ۱۹۸۹۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، کعبہ عشقمظفر و�رثی۔۔۲۷۲۹۳۔ ۹۲۔ ص �لحمدمظفر و�رثی۔۔۲۷۳۶۱ء۔ ص ۱۹۸۴۔ لاہور؛ ماور� پبلشرز، باب حرممظفر و�رثی۔ ۔۲۷۴۲۰۳ء۔ ص ۲۰۰۸۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، کلیات شہریارشہریار۔۔۲۷۵اا۔ ص ۔۲۷۶ �۲۴۸یضاا۔ ص ۔۲۷۷ ۵۸۵۔ �۵۸۴یض۵۹۸ء۔ ص ۲۰۰۰۔ لاہور: تخلیقات، بیگانگی کی نظمیں�نیس ناگی۔ ۔۲۷۸اا۔ ص ۔۲۷۹ �۴۰۵یضاا۔ ص ۔۲۸۰ �۶۸۳یضاا۔ ص ۔۲۸۱ �۶۸۶یضاا۔ ص ۔۲۸۲ �۴۸یضلیکشور ناہید۔۔۲۸۳ ۱۷۴ء۔ ص ۲۰۰۱۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، �شت قیس میں لیل۱۶ء۔ ص ۲۰۰۷۔ لاہور: �لحمد پبلیکیشنز، یکجاخورشید رضوی۔۔۲۸۴اا۔ ص ۔۲۸۵ �۱۱۵یضاا۔ ص ۔۲۸۶ �۱۴یض

Page 464: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

450

آ�با�: پورب �کا�می، جہان �فتخارزنیت �فشاں۔ ۔۲۸۷ )بہ حو�لہ)۹۳ء۔ ص ۲۰۰۹۔ �سلام

رن معلوم�فتخار عارف۔ ۔۲۸۸ ۶۰ء۔ ص ۲۰۰۵۔ کر�چی: مکتبہ ��نیال،جہا۷۲ء۔ص۲۰۰۹۔کر�چی:مکتبہ ��نیال، کتاب �ل و �نیا�فتخار عارف۔۔۲۸۹آ�با�: �کا�می ��بیات، �فتخار عارف شخصیت �ور فنعبد�لعزیز ساحر۔۔۲۹۰ ۵۷ء۔ ص ۲۰۰۹۔ �سلام ۷۶۔ ص کتاب �ل و �نیا�فتخار عارف ۔۔۲۹۱۸۵۔ ص �فتخار عارف شخصیت �ور فنعبد�لعزیز ساحر۔ ۔۲۹۲۴۶۳۔ ص کتاب �ل و �نیا�فتخار عارف۔۔۲۹۳اا۔ ص ۔۲۹۴ �۴۹۰یضاا۔ ص ۔۲۹۵ �۴۹۲یضاا۔ ص ۔۲۹۶ �۵۰۵یضاا۔ ص ۔۲۹۷ �۴۷۱یضاا۔ ص ۔۲۹۸ �۴۸۱یضاا۔ ص ۔۲۹۹ �۴۸۶یضاا۔ ص ۔۳۰۰ �۵۱۰یضء۔۲۰۰۸ جrrولائی ۱۳۔ جنگ ، سنڈے میگrrزین۔ �فتخار عارف کی کہی �ن کہی�ختر علی �ختر۔۔۳۰۱

۱۱ص ۶۸۔ لاہور: جہانگیر بکس، س۔ ن۔ ص �سباب�مجد �سلام �مجد۔۔۳۰۲اا۔ ص ۔۳۰۳ �۴۱یضاا۔ ص ۔۳۰۴ �۲۳یضاا۔ ص ۔۳۰۵ �۱۰۱یضاا۔ ص ۔۳۰۶ �۳۹یضاا۔ ص ۔۳۰۷ �۷۷یض

Page 465: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

451

اا۔ ص ۔۳۰۸ �۲۰یض۴۲ء۔ ص ۱۹۹۶۔ لاہور: گور� پبلشرز، �مجد �سلام �مجد فن و شخصیتز�ہد حسن )مرتب( ۔۳۰۹آ�خری �ن، لاہور: ماور� پبلیکیشنز، فشار�مجد �سلام �مجد۔ ۔۳۱۰ ۵۹ء۔ ص ۱۹۹۱، مشمولہ، خز�ں کے اا۔ ص ۔۳۱۱ �۶۰یضآ�خری �ن۔ ص برزخ�مجد �سلام �مجد۔۔۳۱۲ ۱۶، مشمولہ، خز�ں کے ۹۶ء۔ ص ۱۹۸۹۔ کر�چی: مکتبہ ��نیال، �ھوپفہمیدہ ریاض۔ ۔۳۱۳۴۵ء۔ ص ۱۹۹۱، ۱۱، ۱۰۔ شمارہ ۲۔ لاہور۔ جلد �ستک۔۳۱۴۱۳ء۔ ص ۲۰۱۲۔ لاہور: ماور� پبلشرز، موج ��ر�ک، مشمولہ ،میر�ث محسنمحسن نقوی۔ ۔۳۱۵اا۔ ص ۔۳۱۶ �۵۵یض۱۸۳، مشمولہ ،میر�ث محسن۔ ص فر�ت فکرمحسن نقوی۔۔۳۱۷اا۔ ص ۔۳۱۸ �۱۸۱یض۵۷ ، مشمولہ، میر�ث محسن۔ ص موج ��ر�کمحسن نقوی۔۔۳۱۹۱۱۷ء۔ ص ۲۰۱۳۔ لاہور: ماور� پبلشرز، رخت شبمحسن نقوی۔۔۳۲۰۱۷۹۔ ۱۷۸ء۔ ص ۲۰۱۲۔ لاہور: ماور� پبلشرز، عذ�ب �یدمحسن نقوی۔ ۔۳۲۱۹۵ء۔ ص ۲۰۱۴۔ لاہور: ماور� پبلشرز، ر��ئے خو�بمحسن نقوی۔۔۳۲۲۱۶۴۔ ص رخت شبمحسن نقوی۔۔۳۲۳اا۔ ص ۔۳۲۴ �۱۸۷یضدبکس، بیعتجعفر بلوچ۔۔۳۲۵ ۲۳ء۔ ص ۱۹۸۹۔ لاہور: یونیورسل ۲۵ء۔ ص ۲۰۰۶۔ لاہور: مکتبہ تعمیر �نسانیت، برسبیل سخنجعفر بلوچ۔ ۔۳۲۶اا۔ ص ۔۳۲۷ �۵۰یضاا۔ ص ۔۳۲۸ �۳۲یض۱۷ء۔ ص ۱۹۹۹۔ لاہور:�لحمد پبلیکیشنز، تمھیں جانے کی جلدی تھی�یوب خاور۔ ۔۳۲۹

Page 466: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

452

دبکس، بہت کچھ کھو گیا ہے�یوب خاور۔۔۳۳۰ ۳۳ء۔ ص ۲۰۰۹۔ لاہور: جہانگیر ۱۰۲۔ ص تمھیں جانے کی جلدی تھی�یوب خاور۔ ۔۳۳۱۶۹ء۔ص ۱۹۹۸۔ لاہور: �لحمد پبلیکیشنز، گل موسم خز�ں�یوب خاور۔۔۳۳۲۱۵ء۔ ص ۱۹۹۲۔ لاہور: مقبول �کیڈمی، نقش �ولتحسین فر�قی، ڈ�کٹر۔۔۳۳۳اا۔ ص ۔۳۳۴ �۳۷یضاا۔ ص ۔۳۳۵ �۶۵یضآ�با�: �کrrا�می ��بیrrات، پروین شاکر شخصیت �ور فن�یم سلطانہ بخش، ڈ�کٹر۔ ۔۳۳۶ ء۔ ص۲۰۰۷۔ �سلام

۵۶آ�با�: مر�� پبلی کیشنز ، س۔ ن۔ ص خوشبو، مشمولہ ،ماہ تمامپروین شاکر ۔ ۔۳۳۷ ۳۱۔ �سلام اا۔ ص ۔۳۳۸ �۶۲یضاا۔ ص ۔۳۳۹ �۶۷یضاا۔ ص ۔۳۴۰ �۳۱۲یض۱۲۰۔ ۱۱۹۔ ص خو� کلامی، مشمولہ ،ماہ تمامپروین شاکر۔ ۔۳۴۱۷۵۔ ص خوشبو، مشمولہ ،ماہ تمامپروین شاکر۔ ۔۳۴۲۲۱۲۔ ص صد برگ، مشمولہ، ماہ تمامپروین شاکر۔۔۳۴۳اا۔ ص ۔۳۴۴ �۱۶۵یضاا۔ ص ۔۳۴۵ �۱۶۶یض۱۶۹۔ ص �نکار، مشمولہ ، ماہ تمامپروین شاکر۔۔۳۴۶اا۔ ص ۔۳۴۷ �۶۴یض

Page 467: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

453

محاکمہ

محاکمہ

Page 468: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

454

آ�فrرینش سrے ہی مrذہبی عقائrrد سrے و�بسrتہ رہrrا ہے۔ مrrذہب محض اا مrذہبی ہے۔ وہ rنسان فطرت�

خد� کی پرستش �ور �نفر��ی طrrور پrrر روحrrانیت کے حصrrول کrrا ذریعہ نہیں بلکہ یہ عظیم �لشrrان بrrاطنی

قوت ہے جس کی وجہ سے معاشرہ �خلاقی و روحانی طور پر مضبوط ہوتا ہے۔

�عا ہر مذہب کا لازمی جزو ہے۔ �نسان بنیا�ی طور پر حالت �ضطر�ب میں پر�سrrر�ر قrrوت سrrے

د�عrrا ہے۔ خrrد� سrrے طrrالب تسrrکین ہوتrrا ہے۔ �ضrrطر�ری کیفیrrات میں جب وہ پکارتrrا ہے تrrو یہی پکrrار

لی کا �حیا ہوتا ہے رب خد� سے تقو لی ہے۔ �س کا کیف و سرور ناقابل بیان ہے۔ قر ہمکلامی نعمت عظم

�ور شمع عشق کی لو تrrیز ہrrوتی ہے۔ ربrrانی فکrrر کی �سrrاس خrrالق �ور بنrدے کrا مضrبوط تعلrrق ہے۔ یہ

تعلق جہاں �س کی روح کی تسکین کا سامان فر�ہم کرتا ہے وہاں �س کے �ن مسائل کو بھی حل کر

روب کریم نے �پنی بے پایاں رحمت سے �نسrrان �یتا ہے جنھیں وہ ناممکنات سمجھ کر چھوڑ �یتا ہے۔ ر

کو ہمیشہ یہ سمجھایا ہے کہ وہ �س سے �پنا ر�بطہ مضبوط رکھنے �ور �س کی رضrrا کrو سrمجھنے کی

کوشش کرے �ور یہی ر�بطہ �ور رجوع �صل میں �عا ہے۔

�عا ہrrر مrrذہب میں بنیrا�ی �ہمیت رکھrrتی ہے۔ مختلrrف مrrذ�ہب میں �عrrا کے مختلrrف طrrریقے

ہیں۔ ہندووں میں عبا�ت کا طریقہ پوجا ہے جس کے لrrیے مrrا�ی چrrیزوں کrا سrہار� لیrا جاتrrا ہے چrrونکہ

پوجا کا مقصد خد� �ور پجاری کے �رمیrrان تعلrrق قrrائم کرنrrا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویrrدک ��ب میں �س

ربrrrط کی بہت سrrrی جھلکیrrrاں �عrrrاوں، گیتrrrوں �ور بھجن کی شrrrکل میں ملrrrتی ہیں۔ �ن �عrrrاوں کے

اا مختلrrف کامیrrابیوں �ور صrrحت منrrد خوشrrحال موضrrوعات صrrرف موجrrو� �نیrrا تrrک محrrدو� تھے مثل

زندگی، �شمنوں پر فتح یابی، �شمنوں کی تبrrاہی و بربrrا�ی، تrrرحم و عفrrو کی گrrز�رش وغrrیرہ۔ یہو�یrrوں

کے ہاں �عا کی بہت �ہمیت ہے۔ مختلف حالات و و�قعات، کیفیات �ور پریشانی میں بے �ختیrrار کی

گئی �عاوں کی مثالیں عہrدنامہ قrدیم میں بکrثرت موجrو� ہیں۔ یہ �عrائیں ذ�تی و شخصrی �ور قrومی و

�جتماعی نrrوعیت کی ہیں۔ �ن �عrrاوں میں خrrد� کی نعمتrوں کrا شrrکر بھی ہے �ور رحم کی �رخو�سrrت

کے سrrاتھ سrrاتھ �شrrمنوں کے شrrر سrrے بچrrاو کے لrrیے �سrrتدعا بھی کی گrrئی ہے۔ یہrrو�یت میں �عrrا

مانگنے کی �یک تہذیب ہے۔ ہر �ہم موقع پrrر چrrاہے شrrا�ی بیrrاہ کی رسrrوم ہrrوں یrrا تجہrrیز و تکفین کے

Page 469: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

455

فر�ئض �عا کا �ہتمام کیا جاتا ہے۔

عیسائیوں کے ہاں �عا روحانی زنrدگی کrا سrrانس ہے۔ �یگrر مrrذ�ہب کی طrرح عیسrائیت میں

بھی �عا بنیا�ی �ہمیت رکھتی ہے۔ عہدنامہ جدید میں بندے �ور خد� کے مضبوط تعلق کی بے شمار

جھلکیاں �عاوں کی شکل میں موجو� ہیں۔ عہدنامہ جدید میں تمام �ناجیل میں بکrثرت �عrائیں ملrrتی

ہیں �ور �س کے ساتھ �عا کی ترغیب، مقاصد، شر�ئط و �قسام، �عا کrrرنے کrrا �نrrد�ز، فو�ئrrد �ور �وقrrات

آ�تی ہے۔ �عا مسیحی زندگی کا لازمی جز ہے �ور مختصر یہ کہ عیسائیت کی تبلیrrغ کی تفصیل میسر

ہی �عا ہے۔

سکھ مذہب میں بھی خد�ئے و�حد کو یا� کرنے کے لrrیے مختلrrف نrrام �سrrتعمال کrrیے جrrاتے

ہیں �ور خد� کے نام کا مسلسrrل ور� ہی خrrد� کrrو پrrانے کrrا بہrrترین طrریقہ ہے۔ �نیrا کی ناپائیrrد�ری، بے

للہی یعrrنی نrrام سrrمرن ر� � وقعتی �ور خو�ہشات کے زیر �ثر پرو�ن چڑھنے و�لی روحانی بیماریوں کrrا حrrل ور

میں ہی پوشیدہ ہے۔ گرونانک نے �پنے کلام میں خد� کی فضیلت و بrrرکت کrrا �ظہrrار بھی کیrrا ہے �ور

عملی طور پر �عا کر کے نہ صرف �پنے لیے بلکہ سماج کے لیے بھی بہتری کی �عائیں کی ہیں۔

�عا �یک فطری عمل ہے۔ یہ کسی خاص مذہب یا فرقے کا پابنrrد نہیں ہے۔ فکrrر و عمrrل کے

�ختلاف کے باوجو� تمام �نسان �س نظریہ �عا پر متفق ہیں کہ کrrوئی پکrrار سrrننے و�لا موجrrو� ہے۔ �نیrrا

کے تمام مذ�ہب میں ہمیشہ سے �عا کا تصور موجو� رہا ہے۔ ہر مذہب نے �پنے عبا��تی نظام میں �عrrا

کrrو �ہمیت �ی ہے۔ مگrrر مrrذہب �سrrلام کی خصوصrrیت یہ ہے کہ �س میں �عrrا کrrا مربrrوط نظrrام ہے۔

چونکہ مذہب �سلام فطری تقاضوں کا ساتھ �ینے و�لا ہے �س لیے �عrrا نہ صrrرف ہمrrاری عملی زنrrدگی

میں مد� کرتی ہے بلکہ ہمار� رشتہ روحانی طور پر خrrد�ئے بrrزرگ و برتrrر سrrے جrrوڑتی ہے۔ �عrrا کی تrrاثیر

آ�پ نے �عrrا کrرنےصلى الله عليه وسلمحیات �نسانی میں �یکھی جا سکتی ہے۔ �عا کی �یسی تاثیر کے باعث

لی کی طرف متوجہ ہونے کا �حساس �لایا ہے۔ �ور �للہ تعال

آ�ن و �حا�یث سے �عا کی �ہمیت، سrrو�مندی �ور �للہ کے نز�یrrک رفعت کrrا �نrrد�زہ ہوتrrا ہے۔ قر

رہ �یز�ی میں �پنے �حتیاجات رفع کrrرنے کے لrrیے �عrrا مانگrrا کrrرے یہی عمrrل بندے کو چاہیے کہ بارگا

Page 470: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

456

خد� کی خوشنو�ی کا باعث بھی ہے۔

تصور �عا کے تناظر میں مسلم فلاسفرز کی تحریروں کا جائزہ لیا جائے تو مختلف مکتبہ فکر

آ�تے ہیں جن میں �یrrک تrrو ’’معrrتزلہ‘‘ ہے جrrو کے �عrrا کی �فrrا�یت کے منکrrر ہیں �ور �وسrrری سrrامنے

طrrرف ’’�شrrعریہ‘‘ �بسrrتان ہے جrrو �عrrا کی قrrدر و قیمت کrrا قائrrل ہے۔ فلسrrفہ یونrrان کے زیر�ثrrر مسrrلم

فلاسفرز کے ہاں ما�ہ پرسrrتانہ سrrوچ نے یہ تصrrور �یrrا کہ یہ عrrالم �سrباب ہے �ور �نسrrان �پrrنی تrrدبیر سrے

اا یہ نہیں rrوم قطعrrوسائل مہیا کرتا �ور نتائج حاصل کرتا ہے۔ �سے �عا کی کیا ضرورت ہے؟ �عا کا مفہ

کہ �نسان تدبیر، وسائل �ور تنظیم سے ہrrاتھ کھینچ لے۔ �عrrا کrا مقصrد یہ ہے کہ �نسrان �پrنے رب سrے

کہتrrا ہے کہ �ے پرور�گrار میں نے �پrrنی بسrrاط کے مطrابق �پrrنی کوتrrاہیوں کے باوصrrف یہ کوشrrش کی

آ�ور نہیں �سے نتیجہ خیز بنا �ے۔ �س طرح بندہ �پنے رب سے جrrڑ� رہتrا ہے �ور �گrر کبھی کاوشrیں بrار

ہوتیں تو وہ مایوسی کا شکار ہونے کے بجrrائے �پrrنے رب کی رضrrا میں ر�ضrrی رہتrrا ہے۔ مسrrلم فلاسrrفرز

میں �لکنrrدی، �بن سrrینا، �مrrام غrrز�لی، �بن مrrاجہ، علامہ محمrrد �قبrrال �عrrا کی مسrrلمہ حقrrانیت کے

معترف تھے۔

خد� کا قرب، �س کا ذکر �ور �س کی یا� �نسrrان کی متrrو�زن شخصrrیت کی تعمrrیر و تشrrکیل

میں �ہم کر��ر ��� کرتے ہیں۔ �س سے �عصاب میں سکون پیrrد� ہوتrrا ہے �ور �ضrrطر�ب رفrrع ہrrو جاتrrا ہے۔

�عا �نسان کے �ندر باطنی تناو، فکر �ور غم کو سکون �ور �طمینان میں بدل �یتی ہے۔ �عا کے شفائی

ولمہ ہیں۔ �نسان پر �عا کے نفسیاتی �ثrر�ت کی �ہمیت �ور کrارگز�ری سrے �نکrار نہیں کیrا جrا �ثر�ت مس

سrrکتا۔ تحت �لشrrعور خrrالق و مخلrrوق کے �رمیrrان وسrrیلہ قrrرب ہے۔ �سrrی کے سrrہارے ہمrrاری �عrrائیں

شrrرف قبrrولیت حاصrrل کrrرتی ہیں۔ �عrrا ہمrrاری ذہrrنی صrrحت کے لrrیے �یrrک نعمت ہے جس قrrدر بھی

نفسیاتی �مر�ض موجrrو� ہیں یہ �ن کrrا بہrترین علاج ہے۔ مسrلم رو�یت میں نمrrاز، ذکrrر، �عrrا، مrrر�قبہ �ور

اا نفسی تاثیر �ور معالجاتی مفہوم لیے ہوئے ہیں۔ ذہنی صحت منrrدی توبہ جیسے عو�مل �پنے �ندر خالصت

کا معیrار خrrد� کی ذ�ت کے قrرب میں پوشrیدہ ہے۔ ژونrگ نے ذہrنی صrحت کrو خrد� کی ہسrتی کے

مشاہدے کے تصور سے سمجھا تھا۔ �س کے لیے خد� کا قرب ذہنی صحت �ور خد� سے �وری ذہنی

Page 471: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

457

مرض ہے۔ چونکہ �ر�و شعر و ��ب پر عربی �ور فارسی ��ب کے گہرے �ثر�ت ہیں �س تنrrاظر میں پرکھrrا

اا تصوف، فلسفہ و حکمت، حیات و کائنات جائے تو عربی شعر� کے یہاں جہاں �یگر موضوعات مثل

کے مسائل، عشق مجrازی و عشrrق حقیقی ملrrتے ہیں وہrrاں �عrrائیہ �شrrعار بھی �سrrی شrrاعری کrrا حصrہ

رت، �مrrام محمrrد بن ہہ، حضrrرت حسrان بن ثrrاب ر ، حضرت علی کرم �للہ وجہ ہیں۔ حضرت �بوبکر صدیق

سعید �لبوصیری محمد مصطفی حمام، �بو نو�س �ور �یگrrر شrعر� کrا کلام بطrور مثrrال �یکھrrا جrrا سrrکتا

ہے۔

فارسی شاعری کی خصوصیت یہ ہے کہ �س کا مز�ج روحانی ہے۔ ہر شrاعر نے �پrنے �پrنے �ور

میں سrrخن سrrر�ئی کے وقت �عrrا و مناجrrات کی ہے۔ �س حrrو�لے سrrے �بrrو �لقاسrrم فر�وسrrی، نظrrامی

یی، سrrعدی شrrیر�زی، فخrر �لrrدین گنجوی، خو�جہ فریrrد �لrrدین عطrrار نیشrاپوری، مولانrrا جلال �لrrدین روم

عر�قی، �میر خسرو، حافظ شrیر�زی وغrیرہ کے نrام �ہم ہیں۔ فارسrی شrاعری کی مناجrاتوں میں نیازمنrدی

�ور �نکسار پایا جاتا ہے �ور نہایت موثر پیر�یہ بیان میں شعر� نے خد� سے قلبی تعلق کا �ظہار کیا ہے۔

ہر �ور میں ��ب عصری تقاضوں کrrا عکrrاس ہوتrrا ہے �ور �س میں کسrrی معاشrrرے �ور قrrوم کے

آ�رزو، جہد و جستجو کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ معاشرے پر �ثر�ند�ز بھی ہوتا ہے �گر ��ب کrrا �ر�

مطالعہ وسیع تر تہذیبی پس منظر میں کیا جائے تو تاریخ عہد ماضی کے مز�ج، کر��ر �ور ہیجانات کrrا

�یک مربوط سلسلہ پیش نظر ہو سکتا ہے۔ ��یب �ور شاعر سrماجی رویrوں �ور �جتمrاعی طrرز عمrل سrے

متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سrrکتے۔ یہی وجہ ہے ہrrر �ور میں مrrذہبی، سrrماجی، سیاسrrی تبrrدیلیوں نے شrrعر�

کو متاثر کیا۔

�ر�و میں �عrrائیہ شrاعری کے �بتrد�ئی نمrونے جنrوبی ہنrد میں ملrrتے ہیں۔ سrrو�ل یہ ہے کہ �کن

میں شاعری کی �بتد� کس صنف میں ہrrوئی۔ تحقیrrق کے مطrrابق �کrrنی زبrrان میں کسrrی غrrیر مسلسrrل

آ�غrrاز ہrrو� �ور مثنrrوی لکھی گrrئی۔ �کrrنی �ر�و کے پہلے �ور میں نظم کے بجrrائے مسلسrrل نظم کrrا ہی

)بہمrrنی �ور( شrrاعری کی مختلrrف �صrrناف کے نمrrونے ملrrتے ہیں �ور مثنویrrوں میں بالخصrrوص حمrrد و

نعت و منقبت کے �شعار بھی پائے جاتے ہیں لیکن �عائیہ �شعار کی تعد�� نہ ہrrونے کے بر�بrrر ہے۔ �لبتہ

Page 472: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

458

اا مثنrوی، قصrیدہ، ربrاعی، مrرثیہ �وسرے �ور قطب شاہی �ور عا�ل شrrاہی �ور میں مختلrrف �صrناف مثل

وغrrیرہ میں �وسrrرے مضrrامین کے پہلrrو بہ پہلrrو �عrrا کrrا موضrrوع بھی �پrrنی جگہ بناتrrا ہے۔ �س �ور کے

مختلف شعر� نے �پنے �پنے �ند�ز میں خد� کو پکار� ہے۔ قلی قطب شrrاہ کے کلام میں �نیrrاوی �عrrز�ز و

آ�تrrا ہے۔ ملاوجہی، غو�صrی، �بن نشrاطی، شrاہ برتری کے لیے تو�تر سے �عrاوں کrا سلسrلہ جrاری نظrر

میر�ں جی شمس �لعشاق، حسن شوقی �ور نصرتی کی مثنویوں میں بھی �عائیہ �شعار موجو� ہیں۔

اا نrا�ر شrاہ�۱۸۵۷ٹھارویں صدی کی �بتد�ئی �ہائیوں سrے ء تrک ہندوسrتان کے حrالات مثل

�ور �حمrrد شrrاہ �بrrد�لی کے حملے، مغلrrوں کی کشrrاکش، �نقلابrrات مغrrربی �قrrو�م کی ریشrrہ �و�نیrrاں �ور

آ�زما عو�م و خو�ص کے لrrیے مrrذہب بrrڑی پنrrاہ گrrاہ تھی۔ �س �ور میں مختلrrف �ندرونی خلفشار سے نبر�

�صناف کے پنپrrنے �ور �س طrرف تrrوجہ کی وجوہrrات مrrذہبی، سrماجی �ور سیاسrی حrrالات میں مضrمر

ہیں۔ شمالی ہند کی شاعری نے �ر�و کی ��بی رو�یت کrrو مسrrتحکم کrrرنے میں �ہم کrrر��ر ��� کیrrا ہے۔

آ�یrrات کrrا زبrrان مذہبی و�بستگی میں شدت سے قطع نظر شعوری و لاشعوری طrور پrrر متrبرک �عrrائیں یrا

سے ��� ہونا فطری �مر تھا �س لrrیے شrrعر�ئے کrrر�م �یrrو�ن مrrرتب کrرتے وقت حمrrد و نعت �ور منقبت کے

�شعار لکھتے تھے۔ یہ �نسانی فطرت کا تقاضا بھی ہے کہ وہ پریشانی کے �ور میں خrrد� کrrو پکrrار کrrر

ذہrrنی سرشrاری حاصrل کرتrا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ �ر�و شrعر� کے ہrrاں نظم کی مخصrوص شrعری ہrrیئت

آ�شوب وغیرہ میں �عائیہ �شrrعار اا قصیدہ، مثنوی، قطعہ، مرثیہ �ورشہر سے ماور� ہو کر �وسری �صناف مثل

آ�تrrا ہے۔ مrrیر و سrrو�� �ور خrrو�جہ مrrیر �ر� کے شrrعری سrrرمائے سrrے شrrمال میں لکھrrنے کrrا رجحrrان نظrrر

ا� کrrو قصrrیدے سrrے طبعی آ�شrrوب کrrا زرخrrیز �ور شrrروع ہrrو�۔ سrrو� مثنrrوی، قصrrیدہ، قطعہ، مrrرثیہ �ور شہر

مناسبت تھی۔ قصیدے کے موضوعات سے قطع نظر سو�� کے کم و بیش تمrrام قصrائد کے �ختتrام پrrر

�عائیہ �ند�ز ملتا ہے۔ سو�� کے �عائیہ �شrrعار کی پیش کش میں تنrrوع ہے۔ مrrیر تقی مrrیر کی سrrیرت �ور

تعلیمات پر �ن کے و�لد محمد علی متقی کے گہرے �ثر�ت تھے۔ وہ تسلیم رضا، صrrبر و توکrrل �ور �و�

کے ساتھ �عا کے شدت سے قائل تھے۔ خد� سے تعلق کی �س �ستو�ری کو میر نے �پنی طاقت بنایا۔

میر �پنی �عاوں میں شدت جrrذبات �ور خلrrوص �ل سrrے �پrrنے قریrrبی رشrrتہ ��روں �ور قلrrبی تعلrrق رکھrrنے

Page 473: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

459

و�لے لوگوں کی عrrزت و حrrرمت، بخشrش، مrrال و متrاع �ور زنrrدگی میں �ضrrافے کے لrrیے �عrrاگو ہیں۔

یے وہ خrrد� سrrے قائم چاند پوری کو ��ر�ک ہے کہ �ل سے نکلنے و�لی �عا کی رسائی عرش بریں تک ہ

رن جذب �لفت بیrان کrrر سrکیں۔ وسrیع �لقلrrبی، طمrrانیت �س جام کے خو�ہش مند ہیں جس سے ��ستا

وصہ تھی۔ یہی وجہ ہے کہ �ن کی شrrاعری میں آ�بrrا�ی کے مrrز�ج کrrا ح �ور قنrrاعت و توکrrل نظrrیر �کrrبر

خارجی مظاہر کی پیش کش کے ساتھ متصوفانہ سوچ و فکر کا رنگ بھی �یکھrrا جrrا سrکتا ہے۔ نظrیر

آ� گrrرے کے معاشrrی حrrالات آ�شrrوب‘‘ میں آ�با�ی �پنے گناہوں کی معrrافی کے سrrاتھ سrrاتھ ’’شrrہر �کبر

کی بہتری کے لیے �عاگو ہیں۔ میر حسن کی تخلیقی صلاحیتوں کrا نکھrار مثنrوی میں �کھrrائی �یتrا

للہی، فکrر �نیrا سrrے ہے۔ جس میں �عائیہ �شrrعار �ہتمrام سrے موجrو� ہیں۔ �ن کی �عrrاوں میں �طrاعت �

�ستغنا، و�لدین کے بخیر �نجام، نیک �ولا�، �وست �حباب کی کامر�نی، عrrزت، مقrrام و مrrرتبہ، عrrذ�ب

نار سے بچاو �ور کعبہ کی زیارت کی �عائیں شامل ہیں۔ مصحفی کے قصائد �ن کی ذ�تی زنrrدگی �ور

آ�ئینہ ��ر ہیں۔ وہ قصائد کے �ختتام پر بجز �ظہار مدعا صrrرف �عrrا پrrر بrrات ختم �جتماعی کیفیات کے

کر �یتے ہیں �ور ممدوح کی عمر کی طrو�لت �ور خrrد� کی خصوصrrی کrrرم نrrو�زی کے لrrیے �عrrا کrrرتے

ا�ت �نشrrا �ور ہیں۔ ذ�تی حrrو�لے سrrے رباعیrrات میں گنrrاہوں کے مٹrrنے �ور بخشrrش کے طلبگrrار ہیں۔ جrrر

ناسخ کے ہاں بھی قصائد �ور مخمس میں �عائیں مل جاتی ہیں۔ �بر�ہیم ذوق کے ہاں خد� کے حضrrور

رل فن �ور طrrاق ہrrونے �عا کے متنوع �ند�ز ملتے ہیں �ن میں قلبی و�ر��ت میں ٹھہر�و �ور شاعری میں کما

کے لیے �عا کرتے ہیں۔ غالب کے کلام میں �عائیہ �شعار قصیدہ، قطعہ �ور مثنrrوی میں ملrrتے ہیں۔ �ن

کے ہrاں مrدح کrا �نrد�ز بھی نیrا ہے �ور �عrا کrا �سrلوب بھی۔ مrrومن خrrان مrومن مrا�ی، جسrمانی �ور

آ�ہ و نrrالہ کی روحانی ضرورتوں کے لیے �للہ کی ذ�ت پر بھروسrrا کrrرتے ہیں۔ �نھیں یقین ہے کہ �س کے

آ�مین رسائی عرش بریں تک ہے۔ �س لیے وہ بہت �عتمrrا� سrrے �عrrا کrrرتے ہیں �ور �عrrا کے سrrاتھ سrrاتھ

کی �ہمیت کrrو بھی مrrدنظر رکھrrتے ہیں۔ مrrیر �نیس کی �عrrاوں میں کrrئی رنrrگ ملrrتے ہیں۔ �نیس کے

دپرتrrاثیر طلب کی مرثیوں میں شامل �عائیہ �شعار میں عبدیت کا �حساس ہے۔ �ن �عrrاوں میں سrrچی �ور

لہrrر ہے۔ مrrرز� �بrrیر نے بھی �ہrrل بیت کے حrrق میں جrrو �عrrائیں کیں وہ �نتہrrائی پرتrrاثیر ہیں۔ محسrrن

Page 474: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

460

کاکوروی �ور �میر مینائی کے کلام میں بھی �عائیہ �ند�ز کی قابل قدر مثالیں موجو� ہیں۔ ��غ رنrrدی و

سرمستی کے بrrاوجو� �للہ کی یrrا� سrے غافrrل نہیں۔ وہ �س یقین کے سrاتھ ہrrاتھ �ٹھrrاتے ہیں کہ �ن کی

�عrrrا مسrrrتجاب ہrrrو گی وہ قصrrrائد میں ممrrrدوح کے لrrrیے �عrrrاوں کے سrrrاتھ سrrrاتھ ذ�تی کیفیrrrات و

آ�سrrانی، قrrرب محبrrوب �ور غمrrوں �حساسات میں بہتری، محبوب تک نrrامہ پہنچ جrrانے مشrrکلات کی

آ�تے ہیں۔ سے نجات کے لیے بھی �عاگو نظر

آ�تے �ر�و نظم نے کrrئی رنrrگ روپ �ختیrrار کrrیے۔ آ�تے �کrrنی عہrrد سrrے بیسrrویں صrrدی تrrک

قصیدہ، مرثیہ، مسدس، مخمس �ور قطعہ وغیرہ نظم کی مختلrrف صrrورتیں ہیں۔ قrrدیم نظم کی پہچrrان

یہی ہیئتیں تھیں۔ �س لrrیے قrrدیم نظم میں �عrrا کے مختلrrف رنrrگ �نھی ہrrیئتوں میں �کھrrائی �یrrتے ہیں

لیکن جدید نظم ہیئت سے نہیں بلکہ فنی وحدت �ور �ختصار سے پہچانی جاتی ہے۔

ء کrrا سrrانحہ ہندوسrrتان کی تہrrذیب، ثقrrافت، سیاسrrت �ور مrrذہب و ��ب پrrر گہrrرے۱۸۵۷

وید �حمrد خrان میrد�ن عمrل میں �تrرے �ور پسrپا قrوم rیز میں سرسrثر�ت کا حامل ہے۔ �س رو��� �لم �نگ�

میں روح تrrازہ پھونکrrنے کی سrrعی کی۔ سرسrrید تحریrrک �ر�صrrل مسrrلمانوں کی بیrrد�ری کی تحریrrک

تھی۔ �س میں مذہبی �ور سماجی �صلاح کے ساتھ سrاتھ ��بی �صrلاح بھی شrrامل تھی۔ �س تحریrک

رر�ہتمrrام کے سrrاتھ سrrاتھ �ر�و شrrاعری کی �ہم تحریrrک ’’تحریrrک �نجمن پنجrrاب‘‘ ہے۔ �نجمن کے زی

ای �ن مشrاعروں میں پیش۱۸۷۴ ء میں جو مشاعرے ہوئے �نھوں نے جدیrد نظم کی بنیrا� رکھی۔ حrrال

پیش تھے جو لاہور سے جدید نظم کی رو�یت لے کر �ہلی پہنچے۔ جدید �ر�و شاعری کی حد بنrدی

آ�ز�� کی �ہمیت �تrrنی ��بی نہیں جتrrنی تrrاریخی آ�ز�� �ور حالی کے کلام سے ہrrوتی ہے۔ جدیrrد نظم میں

آ�تrrا ہے جس کی ہے۔ حالی جدید �ر�و شاعری کے پیش رو ہیں۔ حالی کے یہاں تخلیقی خلrrوص نظrrر

آ�ہنگی �سrلامی تrrاریخ و تہrذیب سrے تھی ای کی ذہrنی ہم بدولت �ر�و شrاعری کrو نیrا ��ر�ک ملا۔ حrال

یہی وجہ ہے کہ �ن کے ہاں مذہبی �قد�ر کا �حساس بہت گہر� ہے۔ حالی کی نظمیں عصری میلانات

کی بھرپور �نrrد�ز سrrے ترجمrrانی کrrرتی ہیں۔ مrrذہب کے گہrrرے �ور ہمہ گrrیر �ثrrر�ت �ن کی شrrاعری میں

جابجا �یکھے جا سکتے ہیں۔ حالی کا مقصد صرف شاعری نہیں بلکہ قوم کی �صrrلاح و فلاح ہے۔

Page 475: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

461

آ�گے بڑھrrنے �نھوں نے �صلاح �حو�ل کے لیے مسلمانوں کو عمل کی برکت سمجھا کر �ور میrrد�ن میں

للہی میں قrrوم کے لrrیے �عrrا کی ہے۔ حrrالی کی مقصrrدی شrrاعری نے مrrذہبی کا حوصلہ �لا کر بارگاہ �

�فکار کو نمایاں کیا تاکہ عیاں رہے کہ مسلمان کی کامیابی صرف محنت میں نہیں بلکہ خد� سے لو

لگانے میں بھی ہے۔

لمعیل مrrیرٹھی rrاعر �سrrک �ہم شrrے پیش پیش �یrrر سrrلاحی نقطہ نظrrرین میں �صrrای کے معاص حال

ہیں۔ �ن کی نظموں میں خد� سے قرب کے مختلف �ند�ز موجو� ہیں۔ وہ نہ صرف �پrrنی ذ�ت کے لrrیے

رت حrrال بھی �نھیں متrrاثر کrrرتی ہے۔ مrrیرٹھی کی �فتrrا� طبrrع �سrrلامی �عrrاگو ہیں بلکہ عصrrری صrrور

تصور�ت �ور مrrذہبی �فکrار سrے گہrrر� رشrتہ رکھrrتی ہے۔ نظمrrوں کے ��خلی �ور خrrارجی عو�مrل زیrrا�ہ تrر

�سلامی نقطہ نظر سے ماخوذ ہیں۔

آ�با�ی کی شاعری کا مرکزی نظام عقیدہ توحید ہے جو �ن کی کلیت کی �سrrاس ہے۔ �کبر �لہ

�ن کے نز�یک �نسrrانیت کی سrrچی روح مrrذہب میں پوشrrیدہ ہے وہ �نیrاوی �ور مrrا�ی تrrرقی پrrر روحrrانی

ترقی کی برتری کے قائrrل تھے۔ �نھrrوں نے طrاعت، عبrrا�ت �ور عبrدیت کے رشrrتے کrrو ہی �پنایrrا وہ �س

حقیقت سے باخبر تھے کہ خد� کی بندگی میں ہی ر�حت پنہاں ہے �ور �سی سے لrrو لگrrانے میں نفrrع

ہے۔ �کبر کے کلام میں �س ر�بطے کی نہ صرف �ہمیت ہے بلکہ �عا کی ترغیب بھی موجو� ہے۔

مولانا شبلی نعمانی کے فکری �رتقا �ور ذہنی نشو و نما پر سرسید تحریrک کrا �ثrrر نمایrاں ہے۔

�نھوں نے مسلمانوں کے ��بار �ور تنزل کی ��ستان بیان کی �ور علی گڑھ تحریک کی شکل میں روشن

آ�ینrد لمحrrات کی منظrrوری کے لrrیے خrrد� کے حضrrور فریrrا� مسrتقبل کی نویrrد سrrنائی ہے �ور �ن خrrوش

کرتے ہیں �ن کی �عا ہے کہ مسلمان عہد رفتہ کا شکوہ پھر سے حاصل کریں۔

مولانا ظفر علی خان کی شاعری �ن کے عقیدے کے تrrابع تھی �ور �ن کrrا عقیrrدہ �سrrلام کے

آ�رزو تھی۔ وہ �عا �ور تrrاثیر �صولوں پر مستحکم تھا۔ �سلام کے �صولوں پر جان �ینا �ن کی زندگی کی

�عا کے قائل تھے۔ ظفر علی خان کی �عا میں تڑپ تمنا �ور �ضطر�ب پایا جاتا ہے جس کا مرکز �مت

مسلمہ ہے۔ �ن کی �عاوں میں ما�ی چیزوں کی خو�ہش کا کrrوئی �ظہrrار نہیں ملتrrا �ور نہ ہی ذ�تی رنج

Page 476: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

462

رت ز�ر کrrا غم رہrrا۔ وہ �مت کی بحrrالی �ور آ�تrrا ہے۔ �نھیں مسrrلمانوں کی حrrال و غم کا کوئی شائبہ نظrrر

عروج کے لیے �عا کرتے ہیں۔ �ن کی �عائیں �ن کے غیر متزلزل یقین �ور �عتقا� کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

علامہ �قبrrال کی �عrrائیہ شrrاعری میں رنrrگ و �نrrد�ز کی مختلrrف مثrrالیں ملrrتی ہیں۔ �قبrrال کے

خطبrrات میں تیسrrر� خطبہ �عrrا کے فلسrrفے پrrر بخrrوبی روشrrنی ڈ�لتrrا ہے۔ علامہ �قبrrال �نفrrر��ی �عrrا کے

ساتھ ساتھ �جتماعی �عا �ور عبا�ت کے قائrrل ہیں۔ �جتمrrاعی عبrrا�ت �ور �عrrا میں خلrrوص و صrrد�قت

کا رنگ زیا�ہ نمایاں ہے۔ �قبrrال �عrrا کے بعrrد عملی کrrاوش پrrر بھی زور �یrrتے ہیں۔ �ن کی �عrrاوں میں

جنون، محبت، عشق، سوز حیrات �ور حقrائق �شrیا تrک رسrائی مrrانگنے کے سrاتھ سrاتھ �مت مسrلمہ

رر نو زندہ ہونے کی �عائیں شامل ہیں۔ کے لیے تابناک رو�یات کو �پنانے �ور �سلاف کا ماضی �زس

چکبست کے شعری موضوعات میں سب سے نمایاں وطن �ور قوم سے محبت کrrا جrrذبہ ہے۔

�ن کے شعری مجموعہ ’’صبح وطن‘‘ میں �عائیہ لب و لہجہ کی حاصrrل نظمیں موجrrو� ہیں لیکن �ن

�عاوں کا مرکز و محور صرف وطن �ور وطن کی بحالی ہے۔ تلوک چند محروم حالی کی شrrاعری سrrے

متاثر تھے۔ �ن کی نظم گوئی کا محرک سماجی �ر�مندی �ور �حساس ہے۔ محrrروم کے ہrrاں خrrد� کے

قرب کی کیفیات جب �لفاظ میں بصورت نظم منتقل ہوئیں تrrو �عrrاوں کے روپ �ھrrارتی گrrئیں۔ غrrزل،

نظم ، رباعی ہر صنف میں بیشتر �شعار �یسے مل جاتے ہیں جن میں موضوع �عا ہے �ور بیشrrتر نظمیں

منظوم �عائیے ہیں۔ سامر�جی لوٹ کھسوٹ ہو یا وطن کی زبوںحالی کا بیان ہر موقع پrر �نھrوں نے �سrی

ذ�ت کو پکار� بے شک وہی سنتا ہے �ور وہی نو�زتا ہے۔

جوش شاعر شباب �ور شrrاعر �نقلاب ہیں لیکن �نقلابی شrrاعری کے سrrاتھ سrrاتھ �جتمrrاعی �ور

آ�ئیrنے میں جrrوش توحیrد رم جrrوش کے قومی زنrrدگی کے مختلrrف پہلrrو بھی �ن کے ہrrاں ملrrتے ہیں۔ کلا

آ�تے ہیں �ن کی �عrrائیہ �نrrد�ز کی حامrل شrاعری �س بrrات پrrر مہrر ثrrابت پرست �ور عrrارف رسrالت نظrر

کرتی ہے کہ جوش بے یقینی کی کیفیات کا شکار ہوں یا مذبذب ہوں �نھوں نے �یسی ہستی کو پکrrار�

ہے جو سمیع و بصیر ہے۔ جوش کی شاعری طویل ذہنی، روحانی �ور فکری سفر ہے جس سrrے �ن کی

بے چین �ور مضطرب روح کی فکر کا �ند�زہ ہوتا ہے �ور �نھوں نے �س کرب کو بھرپور �نrد�ز سrے خrrد�

Page 477: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

463

کے حضور پیش کیا ہے۔

حفیظ جالندھری کی شاعری میں �سلامی �فکار و �قد�ر کی فرو�نی ہے۔ خد� کا یقین �ور �س

ذ�ت یکتاسے و�لہانہ محبت نے �ن کے قلب کو ہمیشہ سرشار رکھrrا۔ �نسrrانی فطrrرت کrrا خاصrrہ ہے کہ

آ�تا ہے۔ حفیظ نے بھی شاعری میں �سی خیال کی ترجمانی کی ہے۔ �میrrد و بیم مصیبت میں خد� یا�

کی کشمکش میں گرفتار �نسان کے لیے و�حد سہار� صرف خد� کی ذ�ت ہے۔

�ثر صہبائی کی شخصیت �قبال �ور کلام �قبال سے فیض یاب ہوئی۔ یہ �قبال کی شrrاعری کrrا

اا نظم و rrا کلام خصوصrrاں ہے۔ �ن کrrاعری میں نمایrrثر تھا کہ فلسفہ و تصوف کا گہر� رنگ �ن کی ش�

اا رباعیات میں خد� سے �یک مسلسل �ور مستقل رباعی �عاوں کے متنوع رنگوں سے مزین ہے۔ خصوص

ر�بطہ ہے وہ خد� سے �عاگو ہیں کہ میری �عاوں کو تاثیر بخش �ے۔

�ختر شیر�نی کی شاعری �ن کی زندگی کی تفسیر ہے۔ رومrrانی شrrاعری کے حrrو�لے سrrے عrrام

طور پر تrاثر ملتrا ہے کہ یہ شrاعری محض حسrن و عشrق کے رمrوز و نکrrات تrrک محrدو� ہے حrrالانکہ

�یسا نہیں ہے۔ رومانی شاعر �پنے رومانی تصور�ت �ور کیفیات سrrے شrrدید و�بسrrتگی کے بrrاوجو� کبھی

کبھی زندگی کے عملی مسائل پر بھی تrrوجہ �یتrrا ہے۔ �خrrتر شrrیر�نی نے بھی مrrذہبی، قrrومی، �خلاقی،

آ�زمrائی سیاسی �ور سماجی موضrوعات و مسrائل پrر �صrلاحی �ور حقیقت پسrند�نہ نقطہ نظrر سrے طبrع

کی ہے۔ وہ خrrد� سrrے �پrrنے �ل کی �نیrrا کی تبrrدیلی �ور قrrوت عمrrل کی بیrrد�ری کی �عrrا کrrرتے ہیں۔

للہی �ور نصرت �یrrز�ی کrrو ضrrروری خیrrال �نفر��ی �مور کے علاوہ سماجی معاملات میں بھی وہ توفیق �

کرتے ہیں۔ �خترشیر�نی کی شاعری کا سrب سrrے نمایrrاں عنصrر رومrrانویت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رومrrانی

پیر�یے میں بھی �عائیہ لب و لہجہ کی مثالیں مل جاتی ہیں۔

آ�ز��ی �ور تقسیم ہنrrد کے و�قعrrات نے �ر�و شrrعر و ��ب کrrو متrrاثر کیrا۔۱۹۴۷ رل ء میں حصو

آ�ئینہ ��ر ہے۔ زنrrrدگی جس ڈگrrrر پrrrر جس �نrrrد�ز سrrrے چلrrrتی ہے ��ب میں بھی وہی ��ب زنrrrدگی کrrrا

آ�ز��ی کے حrrrالات و و�قعrrrات نے شrrrعر� کی ذہrrrنی و آ�تے ہیں۔ حصrrrول موضrrrوعات �ور رجحانrrrات �ر

نفسیاتی کیفیrات کrو متrاثر کیrا �ور جہrاں تrک نظم کrا تعلrrق ہے �س میں مrو�� سrمیت ہrر �عتبrار سrے

Page 478: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

464

آ�شوب �ور نے ��یبوں �ور شاعروں کے �حساس و فکrrر پrrر دپر تبدیلیوں کے �مکانات ظہور پذیر ہوئے۔ �س

آ�تی ہے۔ �ثر�ت مرتسم کیے �ور یوں �عاوں کے موضوعات میں بھی نمایاں تبدیلی نظر

ن۔ م ر�شrrد نے �ر�و شrrاعری کے محrدو� ��من کrو نrrئی وسrعتیں �یں۔ ر�شrrد کی شrاعری کے

مختلف ��و�ر میں جو قدر مشrترک رہی وہ خrrد� کے وجrو� کے بrارے میں غیریقیrنی کیفیت ہے۔ ر�شrrد

بنیrا�ی طrور پrrر �شrتر�کی خrrد� کے خو�ہrrاں ہیں جrrوہر �نسrان کrو وسrائل سrrے بہrrرہ یrاب کrrرے۔ �ن کی

نظموں میں �سلام �ور �سلامی تہذیب سrrے لی گrrئی علامrrتیں �س بrrات کی غمrrاز ہیں کہ �نھیں �سrrلام

سے ذہنی �ور روحانی و�بستگی تھی۔ وہ خد�ئے بrزرگ و برتrر سrrے �عrا کrرتے ہیں �سrے پکrrارتے ہیں �ور

�س کے قرب کے خو�ہش مند ہیں۔

فیض �حمد فیض کی شاعری میں �پrrنی تrrاریخ �ور تہrذیب سrrے گہrر� �نس ملتrا ہے۔ �نھrrوں نے

ماضی کی قدروں �ور قیمتی رو�یات کو نظر�ند�ز نہیں کیrا۔ فیض کی �عrrائیں سر�سrrر معاشrrرتی ہیں۔ �ن

کی تمام تمنائیں �وسروں کی نجات �یدہ و �ل کے لیے وقف ہیں۔

کrوصلى الله عليه وسلمشکیل بد�یونی ��خلی �ضطر�ب �ور باطنی ہیجانات میں بے �ختیrار سrرور کrونین

رہ ر�ست خد� سrے �عrا مrانگنے کی مثrالیں کم ہیں۔ �نھrوں نے نrrبی پکارتے ہیں۔ �ن کی نظموں میں بر�

کے وسیلے سے �پنی عرضد�شت خد� کے حضور پیش کی ہے۔صلى الله عليه وسلمآ�خر �لزماں

وین ہیں۔ �ن کی آ�مrrیزش سrrے مrrز یوسف ظفrrر کی نظمیں کائنrrات، �ر�، شrrعور �ور وجrrد �ن کی

زندگی مختلف جذبوں سے عبارت تھی۔ �نسانیت کا جذبہ، �سلام کrrا جrrذبہ، حب �لوطrrنی کrrا جrrذبہ

�ور �وستی کا جذبہ۔ �ن جذبوں کی فrrر�و�نی نے �ن کے یقین کrrو مضrrبوط کیrrا۔ یہی وجہ ہے کہ �نھrrوں

نے زندگی کی تلخیrوں �ور زمrانہ کی زیrا�تیوں پrر بrرہمی کrا �ظہrار کیrا ہے لیکن یrاس �ور نا�میrدی کrو

اا �مت مسلمہ کی حrrالت آ�نے �یا۔ حالات کی بے یقینی، ماحول کی �فسر�گی �ور خصوص قریب نہیں

آ�تے ہیں �س لیے خد� سے �عاگو ہیں کہ ہم پر نظrر فرمrا۔ ہمrارے حrrالات بrدل �ے۔ رر پر متفکر نظر ز�

آ�ئینہ ��ر ہیں۔ یوسف ظفر کی �عائیں �ن کے ��خلی تغیر�ت و کیفیات کی

مجید �مجد کی شخصیت کئی رنگوں �ور رویوں سے تشکیل پاتی ہے۔ �ن کی شخصrrیت کrrا

Page 479: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

465

نمایاں وصف �ن کی ذ�ت میں موجو� مذہبی میلانات �ور رجحانrات کrا ہے۔ مجیrد �مجrد کی نظمrوں

آ�یrا ہے۔ وہ فلسrفیانہ �نrد�ز میں زنrدگی کے آ�گہی �ور گیrان کے حrو�لے سrے میں خد� کا تصrور گہrری

کرب کی گتھیاں سلجھاتے �ور بارہrrا خrrد� کrrو مخrاطب کrrر کے �پrrنی �لی کیفیrrات میں شrrریک کrrرتے

آ�ز��ی، خلوص و صد�قت، حزن و یاس �ور پاکیزہ عمل کا �متز�ج ہیں۔ �حسان ��نش کا کلام حریت و

ہے۔ زمانے کے نشیب و فر�ز کے باوجو� وہ تشrrکیک کی �لrrدل سrrے �ور رہے۔ �نھیں �پrrنی �عrrاوں کی

اا �عا نہیں کی۔ �نھیں قrrوم کے مسrrائل �ور مسrrلمانوں کی مستجابی کا بھرپور یقین تھا۔ �نھوں نے رسم

آ�شrrنا کrrر بے سمتی کا ��ر�ک تھا۔ �س لیے خد� سے �عاگو ہیں کہ مسلمانوں کو صحیح سrrمت سrrے

�ے۔

قیrrوم نظrrر کrrو �یrrک طrrرف تrrو حrrالات کrrا جrrبر، سrrامر�جی تشrrد� خrrد� کے قrrریب لاتrrا ہے �ور

آ�تے ہیں۔۱۹۷۱ء �ور �۱۹۶۵وسری طرف وہ ء کے غازیوں �ورشہد� کے لیے خrrد� سrrے �عrrاگو نظrrر

�ختر �لایمان کی فکری توجہ کا بنیا�ی مرکrrز زنrدگی کی بrrدلتی ہrوئی قrدریں ہیں۔ �نھrوں نے �ن بrدلتی

قدروں کی عکاسی میں �پنے مذہبی شعور کrrا مختلrrف پrrیر�یوں میں بھرپrrور �ظہrrار کیrrا ہے۔ وہ خrrد� کی

آ�گrrاہ تھے۔ �خrrتر �لایمrrان کے یہrrاں خrrد� کrrو ذ�ت کے معrrترف �ور �س کے جلrrووں �ور رنگیrrنیوں سrrے

پکارنے کے مختلف �ند�ز �کھrrائی �یrrتے ہیں۔ کہیں �سrrتفہامیہ �نrrد�ز ہے تrrو کہیں شrrکوہ ہے �ور کہیں

�نتہائی عاجز�نہ �لتماس بھی ہے۔ �حمrد نrدیم قاسrمی �یسrے تrrرقی پسrند ��یب کے طrور پrrر �بھrrرتے ہیں

جس کا مذہب سے گہر� لگrاو ہے۔ ور�ثت میں ملrrنے و�لی مrذہبی عقیrدت، چچrا کی تrربیت �ور �قبrال

کی شاعری کے مطالعے نے �ن کے ہاں مذہب سے بیز�ری پید� نہیں ہrrونے �ی۔ �نھیں �س حقیقت کrrا

��ر�ک تھا کہ خد� تخلیق حسن پر قا�ر ہے �ور معجزوں کی نمو� بھی �سی کے �ختیrار میں ہے۔ نrrدیم

رت حrrال کے کrrرب کrrا کے کلام میں خد� سے، ہمکلامی کے متنوع پہلrrو ملrrتے ہیں۔ وہ عصrری صrور

اا rrاوں میں خصوصrrرتے ہیں۔ �ن کی �عrrکر بھی ��� کrrا شrrوں کrrد� کی رحمتrrظہار بھی کرتے ہیں �ور خ�

وطن کی بقا �ور ترقی �ور وطن کے لیے تا بہ �بد بہاروں کی خو�ہش نمایاں ہے۔

شورش کاشمیری �سلامی نظریات پrrر مسrrتحکم �یمrrان رکھrrتے تھے۔ مولانrrا ظفrrر علی خrrان �ور

Page 480: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

466

�قبال کی شخصrیت �ور شrاعری نے �ن کی فکrر کrو فrروغ �یrrا۔ شrورش کی شrاعری گrر�ش �ور�ں کی

آ�ز��ی کے بعد لکھی گئی �س لrrیے �س میں مشrrتعل جrrذبات بھی ہیں ��ستان ہے �ور یہ ��ستان چونکہ

�ور بے تrrرتیب و�قعrrات بھی۔ پاکسrrتان میں موجrrو� سیاسrrی کلچrrر، �ستحصrrال، بے ضrrمیری، جrrبر �ور

شخصی مفا��ت �ور مفلوک �لحال طبقے کی بے بسی پر خد� کے حضور بے �ختیار پکrrار �ٹھrrتے ہیں۔

�نھیں یقین ہے کہ سب سے برتر ذ�ت �ن کے ساتھ ہے۔ وہ ہر وقت �س کی بارگاہ میں صد� بلند کرتے

�ور وطن کے تقدس �س کے پرچم کی سربلندی کے لیے �عا کرتے ہیں۔

قتیrrل شrrفائی کی شrrاعری وطن سrrے محبت، مrrذہبی فلسrrفہ کrrا �حrrتر�م �ور �سrrلامی تہrrذیب و

ثقافت کی حفاظت �ور عrrالمی �من کی ترجمrان ہے۔ �ن کے شrعری موضrrوعات متنrوع �ور زنrدگی کے

بارے میں نقطہ نظر صحت مند �ور پر�مید ہے �ور �س �میrrد کی جھلrrک �عrrائیہ لب و لہجہ کی حامrrل

نظموں میں موجو� ہے۔ قتیل کی �عائیں �نفر��ی بھی ہیں �ور سrماجی بھی۔ حافrظ لrدھیانوی کrو �عrrا

سے �یک خاص نسrبت ہے۔ �ن کی نظمrrوں کے عنو�نrات �س بrrات پrrر شrاہد ہیں کہ �نھrrوں نے بکrثرت

آ�رزووں کی تکمیل کے لیے �رخد�وندی پر �ستک �ی ہے۔ �پنی �منگوں �ور

ضrrیاء جالنrrدھری کی نظم میں �عrrا وطن کی سrrلامتی، خوشrrحالی �ور �س کی بہrrار جrrاو��ں

کے لrrیے کی گrrئی ہے۔ منrrیر نیrrازی کی �عrrائیں بھی پاکسrrتان �ور �س کے شrrہروں کی سrrلامتی سrrے

رل حنا رنrrگ �ور وطن کrrو و�بستہ ہیں۔ عارف عبد�لمتین، ناصر کاظمی کی نظموں میں بھی مستقل فص

آ�تی ہے۔ ��� جعفری کے ہاں بھی آ�ر�ستہ و پیر�ستہ �یکھنے کی خو�ہش �عا کی صورت میں ڈھلتی نظر

قیrrام پاکسrrتان کے بعrrد کی مشrrکلات �ور �ر� و کrrرب کی کیفیت سrrے رہrrائی کی خrrو�ہش نہrrایت

آ�گrrاہ �ور �س کے لrrیے بہrrترین ملتجیrrانہ �نrrد�ز میں کی گrrئی ہے۔ جیلانی کrrامر�ن �عrrا کی �ہمیت سrrے

اا شrrہر لاہrrور کrrو rrلامتی خصوصrrمجھتے ہیں �ور وطن کی سrrساعت خوشبو سے معطر وقت سحر کو س

آ�با� رہنے کی �عا �یتے ہیں۔ �حمد فر�ز کے مز�حمتی �ور �نقلابی رویrوں میں جrو جrذبہ طلrrوع ہوتrا ��ئم

�کھائی �یتا ہے وہ �رض پاک سے محبت کا جذبہ ہے۔ وہ وطن کی تابنrrدگی کے خو�ہrrاں �ور �س کے

لیے �عاگو ہیں۔

Page 481: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

467

عبد�لعزیز خالrrد کے کلام میں بیشrrتر �شrعار �عrrائیہ ہیں کیrrونکہ �نھrrوں نے �پrrنی حسrرت عrrرض

تمنا کو �عا کے روپ میں ڈھال لیا ہے۔ مسلمان کی کسمپرسی �ور بے بصrrیرتی �نھیں غمنrrاک کrrرتی

ہے �ور �مت مسلمہ کے لیے �عاگو ہیں۔ سلیم �حمد خد� کی عظمت و رفعت کا �عتر�ف کrrرتے ہrrوئے

�پنے فن کی تکمیل کے لیے �عا کرتے �کھائی �یتے ہیں۔

و�صrrف علی و�صrrف کی شrrاعری خrrالق �ور �نسrrان کے تعلrrق کی کہrrانی ہے۔ وہ خrrد� سrrے

�عاگو ہیں کہ ہماری خطاوں سے �رگزر فرما۔ ہماری خامیوں کو �ور کر �ور �عاوں میں تrrاثیر عطrrا فرمrrا۔

و�صف صاحب کی �عrrا میں ملrrک و ملت �ور �ین و شrrریعت کی �ر�منrrدی �ور عصrrری شrrعور نمایrrاں

ہے۔ وہ وطن کی بقا کے لیے �عاگو ہیں۔ حفیظ تاءب کے کلام میں بھی ذکر خد� �ور خrrد�ئے بrrزرگ

و برتر کی بارگاہ میں فریrrا� کی کیفیت جابجrrا ملrrتی ہے۔ �مت مسrrلمہ کی خسrrتہ حrrالی �نھیں پریشrrان

آ�نکھ گریاں �ور چہرہ ملول نہ ہrrو۔ مظفrrر و�رثی کی �عrrائیں کرتی ہے۔ وہ �عاگو ہیں کہ وطن میں کوئی

بیشتر �ن کی ذ�تی خو�ہشات کی عکاس ہیں �ور منفر� �ند�ز لیے ہوئے ہیں۔

رر زیست کو �عrrاوں کے سrrپر� �فتخار عارف عصر حاضر کے منفر� شاعر ہیں۔ �نھوں نے کاروبا

کر �یا ہے۔ ’’�عا‘‘ �فتخار عارف کے فکر و خیال کو پاکیزگی حسن کلام کو رعنrrائی �ور زنrrدگی کrrو

تحفظ کی نوید �یتی ہے۔ �عا یہrrاں محض عمrrل نہیں بلکہ طrrرز عمrrل ہے۔ وہ مسلسrrل �عrrا کے حrrق

میں ہیں۔ �مجد �سلام �مجد کی �عائیں وطن کی �لکشrrی �ور رعنrrائی کے گrrر� گھومrrتی ہیں۔ وہ وطن

�ور �ہrrل وطن کی بے حسrrی، جrrبر و تشrrد� کی حکمrrر�نی، مrrذہب و سیاسrrت �ور علم و ��نش پrrر �ہrrل

ہوس کی �جارہ ��ری پر بے �ختیار �عا کے لیے ہاتھ بلند کرتے ہیں۔

مذہبی شrاعری کے حrrو�لے سrے محسrن نقrrوی کی ��بی حیrثیت مسrلم ہے۔ �ن کی نظم میں

خrrو� شناسrrی کrrا شrrعور نمایrrاں ہے �ور یہی شrrعور خrrالق �ور مخلrrوق کے �رمیrrان �یrrک غیرشrrعوری ر�بطہ

آ�شrrنائی کے لrrیے �عrrا کrrرتے ہیں۔ مسrrلمان قrrوم کی �سrrتو�ر کrrر �یتrrا ہے۔ �پrrنی ذ�ت کے کشrrف سrrے

آ�تے ہیں �ور �ن کی خrو�ہش ہے کہ مسrلم قrوم میں پھrر سrے وہی خصوصrیات پریشانیوں پrر �فسrر�ہ نظrر

پید� ہوں جو سچے مسلمان کی پہچان بنیں۔ �مت مسلمہ کے لیے �عا کرتے ہیں وطن کے شrrہد� کے

Page 482: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

468

لیے �عا کرتے ہیں جنھوں نے �س پرچم کی سربلندی کے لیے �پنا سب کچھ قربان کر �یا۔

پروین شاکر کا �صل جوہر �س کی رومانوی یا عشrrقیہ شrrاعری میں نمایrrاں ہrrو� ہے۔ �حساسrrات

کے تمrام مر�حrrل �ور جrrذبات کے تمrام رویrوں کے �ظہrار میں �یrک تrو�زن �س کی شrاعری میں نمایrrاں

ہے۔ پروین شاکر کے ہاں �عا محبوب �ور �س کے وصل کی سرشrاری کے لrیے کی گrئی ہے۔ مختصrر

آ�تی ہے �ور �ن شrrعر� کے ہrrاں سrrماجی، سیاسrrی �ور یہ کہ عہrrد حاضrrر میں شrrعر� کی بrrڑی تعrrد�� نظrrر

آ�تا ہے۔ عصری مسائل کی عکاسی بھی کی گئی ہے لیکن �عا کا موضوع خال خال نظر

مجموعی حو�لے سے جدید �ر�و نظم میں �عاوں کے موضوعات پر نگاہ ڈ�لی جائے تو و�ضrrح

ء سے۱۸۵۷ہوتا ہے کہ ہر �ور کی مذہبی، سماجی، سیاسی تبدیلیوں نے �س میں نئے �ضافے کیے۔

قبل شعر� نے جو �عائیں کیں �ن �عrrاوں میں معبrrو� حقیقی کے سrrامنے علم نrrافع کے حصrrول، مrrال و

�ولت میں �ضrrافے، �یمrrان میں پختگی �ور قہrrر و غضrrب سrrے محفrrوظ رہrrنے کی �عrrائیں شrrامل ہیں۔

بعض �عrrاوں میں ذ�تی ترفrrع مrrال و �ولت، جrrاہ و جلال یrrا شrrان و شrrکوہ طلب کrrرنے کی بجrrائے

سماجی حالات کی بہتری، عو�م �لناس کی جان و مال کی حفاظت �ور خون خر�بے سے نجrrات کی

�عائیں شامل ہیں۔

آ�شوب کے بعد �عاوں کا مرکز �مت مسrrلمہ ہے۔ �س �ور کے شrrعر� نے۱۸۵۷ ء کے تہذیبی

�سلام کی سربلندی، مسلمانوں کے عروج، �ن کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لrrیے �عrrائیں کی ہیں۔

�ن شعر� کا مقصد مسلمانوں کrو �ن کی پسrتی کrا �حسrاس �لا کrر شrrاہ ر�ہ تrrرقی پrر گrrامزن کرنrrا ہے۔

�سی مقصد کے پیش نظر �نھوں نے �سلام کی برکتوں �ور مسلمانوں کے کارناموں کا ذکر کیrrا ہے۔ �س

�ور کی نظم میں عملی کاوشوں کے ساتھ ساتھ �عاوں سے بھی مصیبتوں کے رخ مrrوڑنے کی کوشrrش

کی گئی ہے۔ �عاوں کی تاثیر �ور مستجابی کا عمل �سی �ور میں با�فر�ط ملتا ہے۔ �ن شعر� کا مقصrrد

اا rrکتی تھی۔ خصوصrrا سrrروغ پrrے ہی فrrمید کے �یے روشن کرنا تھا �ور یہ �مید صرف خد� کی ذ�ت س�

�س �ور میں نظم میں �عائیہ پیر�یہ ہrائے �ظہrار �ثrrر و تrاثیر کrا بrrڑ� ذریعہ ثrrابت ہrrو�۔ �عrrاوں میں �لتجrrا �ور

آ�رزو کی شrrکل میں سrrب سrrے زیrrا�ہ ہے وہ ملت کی لی میں سرخروئی کی تمنا کے ساتھ جو �عrrا عقب

Page 483: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

469

�نیوی کامیابی �ور گمشدہ �قد�ر کی بازیابی ہے۔

ء کے بعrrد سیاسrrی، سrrماجی، مrrذہبی زنrrدگی �نتشrrار، بے چیrrنی، �ستحصrrال �ور بے۱۹۴۷

رت حال شعر� کے ��خلی کرب کا باعث بrrنی۔ یہی وجہ ہے کہ �عrrاوں ضمیری کا شکار ہوئی۔ یہ صور

آ�رزوئیں، �نفر��ی �حسrrاس �ور قrrومی شrrعور کی جھلکیrrاں کے موضوعات میں �نسانی زندگی کی ساری

بھی ملrrتی ہیں �ور ذ�تی بہبrrو�، وطن �ور �ہrrل وطن کی کrrامر�نی کے لrrیے پرخلrrوص �لتجrrائیں بھی پrrائی

جاتی ہیں۔ �ن �عاوں میں ��خلی تغیر�ت و کیفیrrات کی بھرپrrور عکاسrrی ہے۔ خrrد� سrrے ہمکلامی میں

رت حال کrا تrrذکرہ �ور �سrrتفہامیہ �نrrد�ز نمایrrاں ہے۔ ذ�تی مشrکلات کے سrاتھ ملکی مصrائب کے صور

اا لاہrrور کے قrrائم و rrہروں خصوصrrامل ہے۔ وطن �س کے شrrاوں میں شrrتدعا بھی �ن �عrrور ہونے کی �س�

روب رسول کی تمنا کا �ظہrrار بھی ملتrrاصلى الله عليه وسلم��ئم رہنے کی �عائیں بھی ملتی ہیں۔ �ن �عاوں میں ح

آ�شوب ملت کی چارہ گری کے لیے �پنا ��من نrrبی �کrrرم آ�شوب ذ�ت �ور کےصلى الله عليه وسلمہے �ور شعر� نے

سامنے بھی پھیلایا ہے۔

�عا کے موضrrوع میں بہت وسrعت ہے۔ �س میں فrر�، وطن، سrماج �ور کائنrات سrب سrمٹ

آ�تے ہیں۔ �نفر��ی سطح پر شاعر �پنے کر��ر کی تکمیل و تشکیل �ور خامیوں کی �صلاح کے لrrیے �س

ہستی کی طرف رجوع کرتا ہے جو �فضrل تrرین ہے �ور پھrrر �سrی سrے نجrات کrا متمrنی ہے، مغفrrرت،

فہم �ین �ور شفایابی کا طلبگار ہے۔ �پنی سیرت کی تشrrکیل �ور پختگی کے لrrیے �رخو�سrrت کرتrrا ہے

آ�ستانے پrrر سrrر جھکاتrrا آ�سو�گیوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے �سی �ور �پنے مسائل کے حل �ور نا

ہے۔ قومی سطح پر وطن کی ترقی، سلامتی �ور �من و �مان کے لیے خrrد� کrrو پکارتrrا ہے �ور �عrrاگو ہے

آ�فات سے بچائے رکھے �ور ملک میں عدل و �نصrrاف کی حکrrومت آ�سمانی کہ خد� �س کے وطن کو

آ�گے شrاعر بrنی نrوع �نسrان کی ہو �ور ظلم کے �ندھیروں سے نجrات ملے۔ ذ�تی �ور قrومی سrطح سrے

بھلائی، خوشحالی �ور بہتری کا خو�ہش مند ہے۔ �پنے �وسrrتوں، قrrر�بت ��روں �ور محبrrوب ہسrrتیوں کے

لیے �عا کرتا ہے �ور �س طرح نیک خو�ہشات کا �ظہار کر کے قلبی وسعت کا مظاہرہ کرتا ہے۔

جدیrrد �عrrائیہ نظم میں سrماجی حrrو�لے سrے تین �بعrrا� �کھrrائی �یrrتے ہیں۔ پہلا یہ کہ جدیrrد

Page 484: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

470

رت حrrال شعر� نے �عاوں میں سماجی ماحول �ور معاشرتی �قد�ر کو جوں کا توں بیrrان کrrر �یrrا ہے۔ صrrور

کو نہایت حقیقت پسند�نہ �ند�ز میں بے کم و کاست بارگاہ �یز�ی میں پیش کر �یا ہے۔ �وسر� پہلو یہ

کہ معاشrrرے کی �صrrلاح کی فکrrر ہے۔ �یسrrے شrrعر� سrrماجی �صrrلاح کے متمrrنی �ور �للہ کی مrrد� و

نصrrrرت کے طلبگrrrار ہیں۔ تیسrrrری قسrrrم �ن �عrrrاوں کی ہے جن میں �صrrrلاح کے لrrrیے �نقلابی �ور

�حتجاجی �ند�ز بیان کو ترجیح �ی گئی ہے۔ �س طرح �عاوں کے �ن تینوں پہلووں میں جدید �ور کے

بڑے، چھوٹے سماجی مسائل کو نہایت �حسن �ند�ز میں پیش کیا گیا ہے۔

زمrrانے کے حrrالات، نسrrلی �ور مrrوروثی �ثrrر�ت، بچپن کrrا مrrاحول، تعلیم و تrrربیت �ور شrrعور و

آ�فrrرین و�قعrrات، غrrرض ہrrز�روں تبrrدیلیاں �نسrrانی زنrrدگی میں تغrrیر�ت پیrrد� شrrباب کے زمrrانے کے �نقلاب

کرتی رہتی ہیں �ور شعور و لاشعور کے پیچ و خم �س کو �لجھاتے رہتے ہیں۔ شاعر �پنے ��ءرہ فکر میں

جو خاکہ بھی تیار کرتا ہے �س میں معاشرہ کے تہذیبی و ثقrrافتی عناصrrر کی کارفرمrrائی لازمی طrrور پrrر

ہوتی ہے۔ رنج و مسرت، تکلیف و ر�حت، ناکامی و کامر�نی �ور سو� و زیrrاں ر�حت حیrrات کے نrrاگزیر

رت حrrال نے �نسrrان کی نفسrrیات �ور ذہrrنیت میں مر�حrrل ہیں۔ �س پrrر عصrrر جدیrrد کی پیچیrrدہ صrrور

�نقلاب پید� کر �یا ہے۔ �ن تمام جھمیلوں سے شاعر جب بے بس ہو جاتا ہے تو �عانت کے لrrیے خrrد�

کrrو پکارتrrا ہے۔ �پrrنے عجrrز کrrا �عrrتر�ف �ور خrrو� سrrپر�گی کrrا �عrrتر�ف کrrرتے ہrrوئے سrrماجی مسrrائل و

�جتماعی معاملات کا �کھڑ� سناتا ہے۔ �نسrانیت کrrو �رنrrدگی کے مقrrابلے میں پامrrال �ور خrrیر کrrو شrrر

رہ �یrrز�ی میں گریrrاں کنrrاں ہوتrrا ہے۔ تہrrذیبی و کے بالمقابrrل پسrrپا �یکھتrrا ہے تrrو بے چین ہrrو کrrر بارگrrا

معاشrrرتی �قrrد�ر کی شکسrrت سrrے متصrrا�م شrrاعر جب �پrrنی زنrrدگی میں مایوسrrی �ور پر�گنrrدگی کrrو

محسوس کرنے لگتا ہے تو بے �ختیrrار وہ �پrrنے معاشrrرے �وسrrت و �قربrrا �ور غم خrrو�روں کے بجrrائے �س

ماور��لور�ء ہستی کو مد� و نصرت کے لیے پکارتا ہے۔

ملخص یہ کہ �عا کا موضوع کسی �یک صنف ہیت یا �سلوب سے مخصوص نہیں۔ �عrrا نے

�پنے �ظہار کے لیے نظم کی تمام مروجہ �صناف، مسrتعمل �سrالیب کrو �پrrنے �نrدر سrمو کrر �ر�و نظم

کا ��ئرہ وسrیع کیrrا ہے۔ �میrد ہے کہ مسrتقبل میں بھی یہ موضrrوع نظم کی نrئی ہrrیئتوں �ور �سrالیب کrو

Page 485: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

471

آ�یندہ نظم میں �عاوں کے خوش شکل �ور خوش رنگ پھول کھلتے رہیں گے۔ رجلا بخشے گا �ور

Page 486: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

472

کتابیات

Page 487: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

473

کتابیاترن حنیف۔ ۔۱ وول( ملتان: بیکن پبلی کیشنز، بار �وم، �نیا کا قدیم ترین ��ب�ب ء۱۹۸۷، جلد )�

رن ہشام )مرتب( ۔۲ مولانrا عبrد�لجلیل صrدیقی )مrترجم(۔ لاہrrور: شrیخ غلام علی �ینrڈسیرت �لنrبی کامل�ب

سنز، س ۔ن

ء۱۹۷۳۔ کر�چی: مجلس نشریات �سلام، طبع سوم۔ نقوش �قبال�بو�لحسن ندوی، مولانا۔ ۔۳

۔ جلrrد )سrrوم و چہrrارم( علامہ وحیrrد �لزمrrان۔ صrrحیح مسrrلم�بو�لحسrrین مسrrلم بن �لحجrrاج �لقشrrیری۔۔۴

ء۲۰۰۹)مترجم(۔ لاہور: مکتبہ �سلامیہ،

۔ جلrrد )پنجم( علامہ وحیrrد �لزمrrان۔ )مrrترجم(۔حیح مسrلم�بو�لحسین مسلم بن �لحجاج �لقشrrیری۔ صrr۔۵

ء۱۹۸۱لاہور: خالد �حسان پبلشرز۔

د�و مرکز، طبع ثانی، لکھنو کا �بستان شاعری�بو�للیث صدیقی، ڈ�کٹر۔ ۔۶ د�ر ء۱۹۶۷۔ لاہور:

۔ جلrrد )سrrوم(۔قrrاری محمrrد عrrا�ل خrrانصrrحیح بخrrاری شrrریف�بrrو عبrrد�للہ محمrrد بن �سrrماعیل۔ ۔۷

ء۱۹۸۰نقشبندی۔ حافظ محمد مجد�ی )مترجمین( ۔ لاہور: مکتبہ تعمیر �نسانیت،

ء۱۹۵۴۔ لاہور: �کا�می پنجاب ، بام رفعت�ثر صہبائی۔۔۸

اا۔۔۔۹ ۔ سیالکوٹ: �قبال برقی پریس، س۔ن خمستان�یض

د�و �کیڈمی، نور و نکہت�ثر صہبائی۔ ۔۱۰ د�ر ء۱۹۶۰۔ کر�چی:

آ�تش خاموش�حسان ��نش۔۔۱۱ ۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن

اا۔۔۱۲ آ�با�، جہان ��نش�یض ء۱۹۷۵۔ لاہور: ��نش

اا۔۔۱۳ ء۱۹۷۴۔ لاہور: ��نش �کا�می، ��رین�یض

اا۔۔۱۴ ۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن روشنیاں�یض

اا۔۔۱۵ ۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن شیر�زہ�یض

اا۔۔۱۶ آ�با�، فصل سلاسل�یض ء۱۹۸۰۔ لاہور: ��نش

Page 488: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

474

اا۔۔۱۷ ۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن گورستان�یض

اا۔۔۱۸ ۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن مقامات�یض

اا۔۔۱۹ ء۱۹۶۴۔ لاہور: مکتبہ ��نش، نفیر فطرت�یض

اا۔۔۲۰ ء۱۹۶۱۔ لاہور: مکتبہ ��نش، نو�ئے کارگر�یض

ء۲۰۰۲۔ لاہور: مکی ��ر�لکتب، مذ�ہب عالم�حمد عبد�للہ �لمسدوی۔۔۲۱

آ�ر�ستہ ہے )شعری کلیات(�حمد فر�ز۔ ۔۲۲ آ�با�: �وست پبلی کیشنز، شہر سخن ء۲۰۰۹۔ �سلام

ء۲۰۰۰۔ لاہور: �ساطیر، جلال و جمال�حمد ندیم قاسمی۔ ۔۲۳

ء۲۰۰۶۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، ندیم کی نظمیں�حمد ندیم قاسمی۔ ۔۲۴

آ�ج پبلی کیشrrنز، کلیrrات �خrrتر �لایمrrان�خrrتر �لایمrrان۔۔۲۵ ۔ )مrrرتبہ( سrrلطانہ �یمrrان، بیrrد�ر بخت۔ کrrر�چی:

ء۲۰۰۰

آ�ئینہ خانہ�ختر حسین جعفری۔۔۲۶ ء۱۹۸۱۔ لاہور: مطبوعات،

ء۱۹۹۳۔ لاہور: فر��پبلشنگ ہاوس، جہاں �ریا �ترتا ہے�ختر حسین جعفری۔ ۔۲۷

ء۲۰۰۹۔ )مرتبہ( ڈ�کٹر یونس حسنی۔ لاہور: بک ٹاک، کلیات �ختر شیر�نی �ختر شیر�نی۔۔۲۸

ء۲۰۰۲۔ کر�چی: �کا�می بازیافت، موسم موسم���جعفری۔۔۲۹

ء۱۹۹۹۔ لاہور: �ستاویز، مطبوعات، سقر�ط�سلم گور��سپوری، محمد۔۔۳۰

لمعیل رئیس مrrیرٹھی، مولانrrا۔۔۳۱ rrیرٹھی�سrrلمعیل م rrات �سrrر�ءٹ بکس، کلیrrور: بrrاءق۔ لاہrrبیر شrrرتبہ( شrrم(

ء۲۰۱۱

۔ لاہور: تاج کمپنی، س۔نمناجات مقبول�شرف علی تھانوی، مولانا۔ ۔۳۲

رت فکrrر �قبrrال�فتخار �حمد صrدیقی، ڈ�کrٹر )مrترجم(۔۳۳ ۔ جاویrrد �قبrال )مrrرتب( لاہrور: مجلس تrرقی شrذر�

ء��۱۹۸۳ب،

ء۲۰۰۹۔ کر�چی: مکتبہ ��نیال، کتاب �ل و �نیا�فتخار عارف۔۔۳۴

د�و(�قبال، علامہ محمد۔۳۵ د�ر ء۲۰۱۱۔ لاہور: �قبال �کا�می، طبع �ہم، کلیات �قبال )

Page 489: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

475

ء۱۹۹۰۔ لاہور: �قبال �کا�می، کلیات �قبال )فارسی(�قبال، علامہ محمد۔۳۶

آ�با�ی۔۔۳۷ للہ آ�با�ی �کبر � للہ )مرتبہ( محمد نو�ز چو�ھری، لاہور: مکتبہ شعر و ��ب، س۔ن کلیات �کبر �

ء۱۹۹۵۔ لاہور: ���رہ ثقافت �سلامیہ، موج کوثر�کر�م، محمد، شیخ۔۔۳۸

ر لاہور�کر�م چغتائی،محمد)مرتب(۔۔۳۹ آ�ز�� تنقید و تحقیق کا �بستان ۔ لاہور:سrrنگ میrrل پبلیمحمد حسین

ء۲۰۱۱کیشنز،

آ�با�: پورب �کا�می، بین �لاقو�می مذ�ہب�کرم ر�نا محمد، ڈ�کٹر۔۔۴۰ ء۲۰۰۹۔ �سلام

وول( علامہ وحیrrد �لزمrrان۔ سrrنن �بrrو��و� شrrریف �مrrام �بrrو��و�، سrrلیمان بن �شrrعت سrrجتانی ۔۔۴۱ جلrrد )�

)مترجم(۔ لاہور: �سلامی کتب خانہ، س۔ن

لی ترمrrذی۔ ۔۴۲ rrد بن عیسrrلی محم rrو عیسrrام �بrrذی�مrrامع ترمrrترجم(۔جrrم (ان۔rrدیع �لزمrrعلامہ ب )وول ۔ جلrrد )�

ء۱۹۸۸لاہور: ضیا �حسان پبلشرز،

لی ترمذی۔ ۔۴۳ لی محمد بن عیس ۔ جلد )�وم( علامہ بدیع �لزمان۔ )مترجم(۔لاہrrور:جامع ترمذی�مام �بو عیس

ء۱۹۸۸ضیا �حسان پبلشرز،

۔ بیروت: ��ر�لشباءر �لاسلامیہ۔ س۔ن�لا�ب �لمفر��مام بخاری۔ ۔ ۴۴

وول( بیروت۔ ��ر�لمعرفتہ، س۔ن �حیائے علوم �لدین�مام غز�لی۔۔۴۵ ۔ جلد )�

۔محمد سعید �لرحمن علوی )مترجم(۔ لاہور: مکتبہ رحمانیہ، س۔ن کیمیائے سعا�ت �مام غز�لی۔۔۴۶

۔ لاہور: جہانگیر بکس، س۔ن �سباب�مجد �سلام �مجد۔۔۴۷

آ�خری �ن�مجد �سلام �مجد۔ ۔۴۸ ء۱۹۹۱۔ لاہور: ماور� پبلشرز، خز�ں کے

پب �میر مینائی۔ ۔۴۹ )مرتبہ( خالد مینائی۔ لاہور: مکتبہ �لحبیب۔ س۔نذکر حبی

ھ۱۲۸۹۔ لکھنو: مطبع نولکشور، مر�ۃ �لغیب�میر مینائی۔ ۔۵۰

وول( ۔ )مrrرتبہ( خلیrrل �لrrرحمن ��و�ی۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی کلیrrات �نشا�نشrrا،�نشrrا �للہ خrrان ۔۔۵۱ ۔جلrrد )�

ء��۱۹۶۹ب،

ء۲۰۰۸ )مرتبہ( ر�نا خضر سلطان۔ لاہور: بک ٹاک، کلیات �نیس�نیس، میر ببر علی۔۔۵۲

Page 490: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

476

ء۲۰۰۰۔ لاہور: تخلیقات، بیگانگی کی نظمیں�نیس ناگی۔ ۔۵۳

آ�با�: �کا�می ��بیات، قتیل شفائی شخصیت �ور فن�ے حمید۔۔۵۴ ء۱۹۹۸۔ �سلام

آ�تشrrکدہ )شrrعری کلیrrات(�یم۔ ڈی۔ تrrاثیر، ڈ�کrrٹر۔۔۵۵ )مrrرتبہ( شrrیما مجیrrد، لاہrrور: �لحمrrد پبلی کیشrrنز،

ء۱۹۹۹

آ�با�: �کا�می ��بیات، پروین شاکر شخصیت �ور فن�یم سلطانہ بخش، ڈ�کٹر۔ ۔۵۶ ء۲۰۰۷۔ �سلام

ء۲۰۰۹۔ لاہور: جہانگیر بکس، بہت کچھ کھو گیا ہے�یوب خاور۔۔۵۷

ء۱۹۹۹۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، تمھیں جانے کی جلدی تھی�یوب خاور۔۔۵۸

ء۱۹۹۸۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، گل موسم خز�ں�یوب خاور۔۔۵۹

ء۱۹۷۹۔ ر�ولپنڈی: مارگلہ پرنٹرز، ہم کہ ٹھہرے �جنبی�یوب مرز�، ڈ�کٹر۔ ۔۶۰

آ�ب حیاتآ�ز��، محمد حسین۔۔۶۱ رگ میل پبلی کیشنز، ء۱۹۹۵۔ لاہور: سن

ء۲۰۰۱۔ )مرتبہ( جیت سنگھ سیتل۔ لاہور: سوپر کمپوزرز، کلام نانکبابا گرو نانک۔ ۔۶۲

آ�با�: �کا�می ��بیات۔ ناصر کاظمی شخصیت �ور فنباصر سلطان کاظمی۔ ۔۶۳ ء۲۰۰۷۔ �سلام

آ�با�: مر�� پبلی کیشنز، س۔نماہ تمامپروین شاکر۔ ۔۶۴ ۔ �سلام

رگ میل پبلی کیشنز، �ر�و ��ب کی تاریختبسم کاشمیری، ڈ�کٹر۔۔۶۵ ء۲۰۰۳۔ لاہور: سن

ء۱۹۹۴۔ لاہور: نگارشات، لا= ر�شدتبسم کاشمیری، ڈ�کٹر۔۔۶۶

وولتحسین فر�قی، ڈ�کٹر۔ ۔۶۷ ء۱۹۹۲۔ لاہور: مقبول �کیڈمی، نقش �

آ�ئےتحسین فر�قی، ڈ�کٹر۔ ضیا �لحسن، ڈ�کٹر )مرتبین(۔۶۸ ۔ لاہrrور: پنجrrاب کس �ھنrrک سrrے مrrرے رنrrگ

ء۲۰۱۰یونیورسٹی،

ء۱۹۹۱۔ لاہور: مکتبہ عالیہ، قتیل شفائی شخص و شاعرتسنیم کوثر قریشی۔ ۔۶۹

ر� نوتصدق حسین خالد۔۔۷۰ رگ میل پبلی کیشنز، سرو ء۱۹۹۰۔ لاہور: سن

آ�با�: �کا�می ��بیات، یوسف ظفر شخصیت �ور فنتصدق حسین ر�جا، ڈ�کٹر۔۔۷۱ ء۲۰۰۶۔ �سلام

ء۱۹۷۲۔ کر�چی: ��ر�لاشاعت، عیسائیت کیا ہےتقی عثمانی، محمد، مولانا۔۔۷۲

Page 491: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

477

۔ لاہور: مکتبہ ��نش، س۔ن رباعیات محرومتلوک چند محروم۔۔۷۳

اا۔۔۷۴ رن وطن�یض ء۱۹۶۰۔ نئی �ہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، کارو�

اا۔۔۷۵ ء۱۹۹۵۔ �ہلی: محروم میموریل لٹریری سوسائٹی، طبع سوم، گنج معانی�یض

اا۔۔۷۶ رگ معانی�یض ء۱۹۶۴۔ نئی �ہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، طبع �وم، نیرن

ء۱۹۹۲۔ �ہلی: ساہتیہ �کیڈمی۔ ذوق �ہلویتنویر �حمد علوی، ڈ�کٹر۔۔۷۷

)مرتبہ( ناصر زیدی۔ لاہور: مکتبہ عالیہ۔ س ۔ن کلیات جاں نثار �ختر جاں نثار �ختر۔۔۷۸

آ�با�: نیشنل بک فاونڈیشن، ذہنی و نفسیاتی �مر�ضجاوید �قبال، ڈ�کٹر۔ ۔۷۹ ء۲۰۰۸۔ �سلام

ء۲۰۰۶۔ لاہور: مکتبہ تعمیر �نسانیت، برسبیل سخنجعفر بلوچ۔۔۸۰

ء۱۹۸۹۔ لاہور: یونیورسل بکس، بیعتجعفر بلوچ۔۔۸۱

۔ رحیم یار خان: ممتاز �کیڈمی، س۔نسلسبیلجعفر طاہر۔ ۔۸۲

آ�ز��۔ ۔۸۳ رت محرومجگن ناتھ د�ر�و، حیا ء۱۹۸۷۔ نئی �ہلی: �نجمن ترقی

وول(جمیل جالبی، ڈ�کٹر۔ ۔۸۴ د�ر�و۔ جلد )� ء۲۰۰۸ لاہور: مجلس ترقی ��ب، طبع ہفتم، تاریخ ��ب

اا۔ ۔۸۵ د�ر�و۔ جلد )�وم(�یض ء۲۰۰۹ لاہور: مجلس ترقی ��ب، طبع ششم، تاریخ ��ب

اا۔۔۸۶ د�ر�و۔ جلد )سوم(�یض ء۲۰۱۳۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، طبع سوم۔ تاریخ ��ب

اا۔ )مرتب(۔۸۷ ء۱۹۸۶۔ کر�چی: مکتبہ �سلوب، ن۔ م ر�شد �یک مطالعہ�یض

آ�با�ی۔ ۔۸۸ د�ر�و، آ�یات و نغماتجوش ملیح ء۱۹۴۴۔ لاہور: مکتبہ

اا۔۔۸۹ د�ر�و، جنون و حکمت�یض ء۱۹۳۷۔ لاہور: مکتبہ

اا۔۔۹۰ د�ر�و، طبع ثانی، روح ��ب۔�یض ء۱۹۴۲ لاہور: مکتبہ

اا۔۔۹۱ ۔ �ہلی: منشی گلاب سنگھ �ینڈ سنز، س۔ن سرو� و خروش�یض

اا۔۔۹۲ دبو�یض د�ر�و، س۔ن سیف و س ۔ لاہور: مکتبہ

اا۔۔۹۳ ء۱۹۶۷۔ کر�چی: جوش �کیڈمی، نجوم و جو�ہر�یض

ء۲۰۰۲۔ لاہور: ملٹی میڈیا �فیءرز، جیلانی کامر�ن کی نظمیںجیلانی کامر�ن۔ ۔۹۴

Page 492: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

478

ء۱۹۳۹۔ لاہور: ��ر�لاشاعت پنجاب، مر�م �یدہچر�غ حسن حسرت۔۔۹۵

آ�با�: �نڈین پریس لمیٹڈ، س۔ن صبح وطنچکبست، برج نر�ئن۔۔۹۶ للہ ۔ �

ء۲۰۰۰۔ خو�جہ عبا� �للہ �ختر)مترجم(، لاہور: �لوقار پبلی کیشنز۔ �یو�ن حافظحافظ شیر�زی۔۔۹۷

آ�با�: بیت �لا�ب، س۔نتائید جبریل علیہ �لسلامحافظ لدھیانوی۔ ۔۹۸ ۔ فیصل

اا۔۔۹۹ آ�با�: بیت �لا�ب، ثنائے خو�جہ�یض ء۱۹۸۹۔ فیصل

اا۔۔۱۰۰ رن�یض آ�با�: بیت �لا�ب، جذب حسا ء۱۹۹۱۔ فیصل

اا۔۔۱۰۱ آ�با�: بیت �لا�ب، ذو�لجلال و�لاکر�م�یض ء۱۹۹۶۔ فیصل

اا۔ ۔۱۰۲ آ�با�: بیت �لا�ب، فر�وس خیال�یض ء۱۹۹۶۔ فیصل

اا۔۔۱۰۳ آ�با�: بیت �لا�ب، س۔ن مطلع فار�ں�یض ۔ فیصل

اا۔۔۱۰۴ آ�با�: بیت �لا�ب، س۔ن نشیدحضوری�یض ۔ فیصل

اا۔۔۱۰۵ آ�با�: بیت �لا�ب، ہمہ رنگ�یض ء۱۹۹۶۔ فیصل

وول( )مرتبہ( ڈ�کٹر�فتخار �حمrrد صrrدیقی۔ لاہrrور: کلیات نظم حالیحالی، مولانا �لطاف حسین۔۔۱۰۶ ۔جلد )�

ء۱۹۶۸مجلس ترقی ��ب،

۔ جلد )�وم( )مرتبہ( ڈ�کٹر�فتخار �حمrrد صrrدیقی۔لاہrrور: کلیات نظم حالیحالی، مولانا �لطاف حسین۔۔۱۰۷

ء۱۹۷۰مجلس ترقی ��ب،

ء۲۰۰۷۔ لاہور: ماور� پبلشرز، کلیات حبیب جالبحبیب جالب۔۔۱۰۸

ء۱۹۶۷۔ کر�چی: �نجمن ترقی �ر�و، ہفت مقالہحسام �لدین ر�شدی، سید )مرتب( .۱۰۹

آ�با�: ���رہ تحقیقات �سلامی۔�لرسالۃ �لقشیریۃ حسن، پیر محمد۔ )مترجم( .۱۱۰ �ز �بو�لقاسم �لقشیری۔ �سلام

ء۲۰۰۹طبع چہارم،

رگ میل پبلی کیشنز، مجموعہ حسن عسکریحسن عسکری، محمد۔ ۔۱۱۱ ء۲۰۰۸۔ لاہور: سن

ری۔۔۱۱۲ ریحضرت عل ء۱۹۹۲۔ لاہور: نگارشات۔ �یو�ن حضرت عل

ء۲۰۰۳۔ لاہور: �لقمر �نٹرپر�ئزز، تعبیرحفیظ تائب۔۔۱۱۳

Page 493: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

479

۔ لاہور: �لقمر �نٹرپر�ئزز، س۔ن کلیات حفیظ تائبحفیظ تائب۔۔۱۱۴

ء۱۹۸۵۔ لاہور: مکتبہ تعمیر �نسانیت، شاہنامہ �سلامحفیظ جالندھری۔۔۱۱۵

)مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر خrrو�جہ محمrrد زکریrrا۔ لاہrrور: �لحمrrد پبلی کلیrrات حفیrrظ جالنrrدھری حفیrrظ جالنrrدھری۔۔۱۱۶

ء۲۰۰۵کیشنز،

۔ لاہور: صدیقی پبلی کیشنز، س۔ن �ر� کا رشتہحفیظ صدیقی۔۔۱۱۷

آ�گحفیظ صدیقی۔۔۱۱۸ ء۱۹۷۶۔ لاہور: صدیقی پبلی کیشنز، لمحوں کی

ء۱۹۷۱۔ لاہور: بزم �قبال، �قبال �رون خانہخالد نظیر صوفی۔ ۔۱۱۹

ء۱۹۸۴۔ لاہور: علمی کتاب خانہ، بار �وم، �سلام �ور فلسفہخان محمد چاولہ۔۔۱۲۰

وول( )مrrرتبہ( �قبrrال صrrلاح �لrrدین۔ لاہrrور: نیشrrنل بrrک فاونڈیشrrن، کلیات قصائد خسروخسرو۔۔۱۲۱ ۔ جلد )�

ء۱۹۷۷

آ�با�ی تنقیدی جائزہخلیق �نجم )مرتب( ۔۱۲۲ د�ر�و، جوش ملیح ء۱۹۹۲۔ نئی �ہلی: �نجمن ترقی

ء۲۰۰۷۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، )شعری کلیات(خورشید رضوی، یکجا۔۱۲۳

د�ر�و ٹاءپ پریس، نغمہ فر�وسخوشی محمد ناظر۔۔۱۲۴ ء۱۹۷۱۔ لاہور: جدید

ء۲۰۱۱)مرتبہ( ڈ�کٹر خو�جہ محمد زکریا۔ لاہور: �لحمد پبلیکیشنز، کلیات ��غ ��غ �ہلوی۔۔۱۲۵

ء۲۰۰۶ )مرتبہ( ڈ�کٹر ظہیر فتح پوری۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، منتخب مر�ثی �بیر�بیر، میرز�۔۔۱۲۶

وصہ �یار�م )مترجم(۔۱۲۷ )�وم(۔ میرٹھ: ر�م پریس۔ س ن یجروید ح

ء۲۰۱۰ )مرتبہ( �سلم کھوکھر۔ لاہور: فکشن ہاوس، کلیات ڈیل کارنیگیڈیل کارنیگی۔۔۱۲۸

رت ذوق )جلد �وم(ذوق، محمد �بر�ہیم۔۔۱۲۹ ء۱۹۶۷ لاہور: مجلس ترقی ��ب، کلیا

ء۲۰۰۶۔ لاہور: فکشن ہاوس، بھگوت گیتار�ئے روشن لال )مترجم(۔۱۳۰

ء۱۹۷۹۔ کوءٹہ: قلات پبلشرز، تاریخ مذ�ہبرشید �حمد۔ ۔۱۳۱

وید، ڈ�کٹر۔ ۔۱۳۲ د�ر�و �کیڈمی، د�ر�و میں نعتیہ شاعریرفیع �لدین �شفاق، س ء۱۹۷۶۔ کر�چی:

رگ میل پبلیکیشنز، طبع �وم، �قبال کی طویل نظمیںرفیع �لدین، ہاشمی۔۔۱۳۳ ء۱۹۸۱۔ لاہور: سن

Page 494: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

480

۔قاضrrی سrrجا� حسrrین )مrrترجم(۔ لاہrrور: �لفیصrrلمثنrrوی مولrrوی معنrrویرومی، جلال �لrrدین، مولانrrا۔ ۔۱۳۴

پبلشرز،س۔ن

ء۱۹۹۶۔ لاہور: گور� پبلشرز، �مجد �سلام �مجد ۔ فن و شخصیتز�ہد حسین )مرتب( ۔۱۳۵

رن پrrاک و ہنrrد۔ جلrrد )نہم(زکریrrا، محمrrد، خrrو�جہ، ڈ�کrrٹر۔ )مrrرتب( ۱۳۶ )�ر�و ��بتrrاریخ ��بیrrات مسrلمانا

ء۲۰۱۰چہارم(۔ لاہور: پنجاب یونیورسٹی،

ء۱۹۸۶۔ لاہور: پاپولر پبلشنگ ہاوسنگ، شعری ��بزکریا، محمد، خو�جہ، ڈ�کٹر)مرتب(۔۔۱۳۷

آ�با�: �وست پبلی کیشنز، س۔ن �حمد فر�ز۔ شخصیت �ور فنزیتون بانو۔ تاج سعید )مرتبین(۔۱۳۸ ۔ �سلام

آ�با�: یورپ �کا�می، جہان �فتخارزینت �فشاں۔۔۱۳۹ ء۲۰۰۹۔ �سلام

۔ نrrئی �ہلی: محrrروم میموریrrل لrrٹریریتلrrوک چنrrد محrrروم شخصrrیت �ور فنزینت �للہ جاویrrد، ڈ�کrrٹر۔ ۔۱۴۰

ء۱۹۹۷سوساءٹی،

آ�با�ی کی شاعری ساحل �حمد )مرتب(۔ ۔۱۴۱ للہ د�ر�و ر�ءٹرس گلڈ، �کبر � آ�با�: للہ ء۱۹۸۲۔ �

آ�با�: �کا�می ��بیات، حبیب جالب شخصیت �ور فنسعید پرویز۔۔۱۴۲ ء۲۰۱۰۔ �سلام

ھ۱۳۹۸۔ لاہور: کتاب گھر، �قبال �یک شاعرسلیم �حمد۔ ۔۱۴۳

آ�با�: �لحمد پبلشرز، کلیات سلیم �حمدسلیم �حمد۔۔۱۴۴ ء۲۰۰۳۔ �سلام

)مrrرتبہ(۔ڈ�کrrٹر شrrمس �لrrدین صrrدیقی۔ لاہrrور: مجلس کلیات سو��۔جلrrد )�وم(سو��، مرز� محمد رفیع۔۔۱۴۵

ء۱۹۷۶ترقی ��ب،

)مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر شrrمس �لrrدین صrدیقی۔ جلrrد )سrrوم(۔ کلیات سو�� ۔ جلrrد )سrrوم(سو�� مرز� محمد رفیع۔۔۱۴۶

ء۱۹۸۴لاہور: مجلس ترقی ��ب،

وول(سید عبrrد�للہ، ڈ�کrrٹر۔۔۱۴۷ وصہ )� دسخن ور نrrئے �ور پrrر�نے۔ ح د�ر�و �کیrrڈمی، طبrrع �وم، ۔ لاہrrور: پاکسrrتان

ء۱۹۷۶

وصہ )�وم(سrrید عبrrد�للہ، ڈ�کrrٹر۔۔۱۴۸ ۔ لاہrrور: مغrrربی پاکسrrتان �ر�و �کیrrڈمی، سrrخن ور نrrئے �ور پrrر�نے۔ ح

ء۱۹۸۱

Page 495: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

481

ء۱۹۷۷۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب۔ فارسی زبان و ��بسید عبد�للہ، ڈ�کٹر۔ ۔۱۴۹

ء۱۹۶۸۔ لاہور: مکتبہ خیابان ��ب، طبع سوم۔ نقد میرسید عبد�للہ، ڈ�کٹر۔۔۱۵۰

آ�با�: �کا�می ��بیات، ��� جعفری شخصیت �ور فنشاہدہ حسن۔۔۱۵۱ ء۲۰۰۷۔ �سلام

۔ مولانrrا عبrrد�لرحیم۔ )مrrترجم(۔ لاہrrور: قrrومی کتبحجۃ �للہ �لبrrالغہ ۔جلrrد )�وم(شrrاہ ولی �للہ �ہلrrوی۔ ۔۱۵۲

ء۱۹۸۳خانہ،

د�ر�وشrrبلی نعمrrانی، مولانrrا۔۔۱۵۳ وید۔ �عظم گrrڑھ: معrrارف پrrریس، کلیrrات شrrبلی rrدوی، سrrلیمان نrrرتبہ( سrrم(

ء۱۹۵۴

ء۱۹۵۰،جلد )�وم( �عظم گڑھ: معارف، طبع �وم،مقالات شبلیشبلی نعمانی، مولانا۔ ۔۱۵۴

ء۱۹۹۸۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، کلیات شکیل بد�یونیشکیل بد�یونی۔۔۱۵۵

ء۲۰۰۹۔ لاہور: مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ، ظفر علی خاںشورش کاشمیری۔ ۔۱۵۶

ء۱۹۹۶۔ لاہور: �لفیصل ناشر�ن، کلیات شورش کاشمیریشورش کاشمیری۔۔۱۵۷

ء۲۰۰۸۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، کلیات شہریارشہریار۔۔۱۵۸

ء۱۹۹۱۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، �یو�ر پہ �ستکشہز�� �حمد۔۔۱۵۹

)مرتبہ( محمد علی فروغی۔ �نتشار�ت، س۔ن کلیات شیخ سعدیشیخ سعدی۔۔۱۶۰

)مrrرتب( سrrعید نفیسrrی �نتشrrار�ت: کتابخrrانہ سrrنائی۔ کلیrrات عrrر�قیشrrیخ فخrrر �لrrدین �بrrر�ہیم ہمrrد�نی۔۔۱۶۱

ھ۱۳۳۸

رر حالیصالحہ عابد حسین۔۔۱۶۲ دبکس، س۔ن یا�گا آ�ز��کشمیر: �رسلان ۔

ء۲۰۰۹۔ لاہور: کلاسیک، �ر� کے پھولصفدر میر۔ ۔۱۶۳

ء۱۹۹۳۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، سرشام سے پس حرف تکضیا جالندھری۔۔۱۶۴

د�عاطrrاہر �لقrrا�ری، محمrrد، ڈ�کrrٹر۔۔۱۶۵ آ���ب آ�ن پبلی کیشrrنز۔ طبrrع چہrrارم �عrrا �ور ۔ لاہrrور: منہrrاج �لقrrر

ء۲۰۱۱

۔ )مرتبہ( ز�ہد علی خان۔ لاہور: �لفیصrrل ناشrrر�ن و تrrاجر�ن کلیات ظفر علی خانظفر علی خان، مولانا۔۔۱۶۶

Page 496: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

482

ء۲۰۱۱کتب،

آ�با�: مرکز تحقیقات فارسی �یر�ن و پاکستان،س۔ن �یر�نی ��بظہور �لدین �حمد، ڈ�کٹر۔۔۱۶۷ ۔ �سلام

)مrrرتبہ( ڈ�کrrٹرغلام حسrrین ذو�لفقrrار۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، �یrrو�ن ز��ہ ظہrrور �لrrدین حrrاتم، شrrیخ۔۔۱۶۸

ء۲۰۰۹

رگ میل پبلی کیشنز، شعر �قبالعابد علی عابد، سید۔۔۱۶۹ ء۲۰۰۳۔ لاہور: سن

ء۲۰۱۰۔ لاہور: �لوقار پبلی کیشنز، �نجمن پنجاب کے مشاعرےعارف ثاقب، ۔۱۷۰

آ�با�: مقتدرہ قومی زبان، مکالمات �فلاطون۔ جلد )پنجم(عارف حسین )مترجم( ۔۱۷۱ ء۲۰۰۸۔ �سلام

ء۱۹۸۵۔ ملتان: کارو�ن ��ب، بے مثالعارف عبد�لمتین۔ ۔۱۷۲

ء۱۹۶۷۔ لاہور: ٹیکنیکل پبلشرز، سفر کی عطاعارف عبد�لمتین۔ ۔۱۷۳

آ�پریٹrrو سوسrrائٹی،مجیrrد �مجrrد نقش گrrر ناتمrrامعrrامر سrrہیل، سrrید، ڈ�کrrٹر۔ ۔۱۷۴ ۔ لاہrrور: پاکسrrتان ر�ئrrٹرز کو

ء۲۰۰۸

ء۲۰۰۵۔علی گڑھ: �یجوکیشنل بک ہاوس، جدیدشاعریعبا�ت بریلوی، ڈ�کٹر۔۔۱۷۵

آ�پریٹrrو �حمدشrrاہ سrrے �حمrrد نrrدیم قاسrrمی تکعبrrاس طrrوروی، محمrrد۔۔۱۷۶ ۔ لاہrrور: پاکسrrتان ر�ئrrٹرز کو

ء۲۰۱۰سوسائٹی،

۔ لاہrrrrور: مجلس تrrrrرقی ��ب، نفسrrrrیات و�ر��ت روحrrrrانی �ز ولیم جیمزعبrrrrد�لحکیم، خلیفہ )مrrrrترجم(۔۱۷۷

ء۲۰۰۹

ء۱۹۹۷۔لاہور: عزیز پبلشرز۔ مسلم فلسفہعبد�لخالق، ڈ�کٹر۔ پروفیسریوسف شید�ئی، )مرتبین( ۔ ۔۱۷۸

ء۱۹۸۳۔ لاہور: مقبول �کیڈمی، حمطایاعبد�لعزیز خالد۔ ۔۱۷۹

آ�شناعبد�لعزیز خالد۔۔۱۸۰ ء۲۰۰۳۔ لاہور: مقبول �کیڈمی، سخن ہائے

ہہعبد�لعزیز خالد۔۔۱۸۱ دعبد آ�با�: نعت �کیڈمی، ھ۱۴۰۳۔ فیصل

دناعبد�لعزیز خالد۔۔۱۸۲ دنحم دم ء۱۹۷۵۔ لاہور: شیخ غلام علی �ینڈ سنز،

آ�با�: �کا�می ��بیات، �فتخار عارف شخصیت �ور فنعبد�لعزیز ساحر۔۔۱۸۳ ء۲۰۰۹۔ �سلام

Page 497: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

483

۔ کر�چی: کتب خانہ مرکز علم و ��ب، س۔ن حصن حصینعبد�لعلیم ندوی، مولانا )مترجم(۔۔۱۸۴

۔مولانا زبیر �فضل عثمانی )مترجم( ۔ کrrر�چی: مrrدینہ پبلشrrنگ کمپrrنی،فتوح �لغیبعبد�لقا�ر جیلانی۔ ۔۱۸۵

ء۱۹۷۶

آ�و�زیںعبد�لقوی �سنوی۔۔۱۸۶ ء۱۹۹۳۔ �ہلی: مکتبہ جامعہ لمیٹڈ، �ر�و شاعری کی گیارہ

ء۱۹۷۵۔ لکھنو: عربی میں نعتیہ کلامعبد�للہ عباس ندوی۔ ۔۱۸۷

آ�فس، س۔ن مقالات ماجدعبد�لماجد �ریا با�ی۔۱۸۸ ۔ بمبئی: کتب خانہ تاج

۔ لاہrrور: مکتبہ بنrrویہ گنجحسن �لجر�ہ شرح قصیدہ بrrر�ہعبد�لمالک، مولانا، محمد، کھوڑوی )شارح( ۔۱۸۹

ء۱۹۸۶بخش۔

ء۱۹۸۱۔ لاہور: ��ر نشر �لکتب �لاسلامیہ، فتح �لباری بشرح صحیح �لبخاری عسقلانی �بن حجر۔۔۱۹۰

ء۱۹۷۷۔ لاہور: �قبال �کا�می، �قبال کی مابعد �لطبیعاتعشرت حسن �نور، ڈ�کٹر۔۔۱۹۱

۔ علی گrrڑھ: �یجوکیشrrنل بrrک ہrrاوس، جدیrrد �ر�و نظم نظrrریہ و عملعقیrrل �حمrrد صrrدیقی، ڈ�کrrٹر۔۱۹۲

ء۱۹۹۰

ء۱۹۹۲۔ لاہور: �لحمد پبلی کیشنز، مسلم نفسیاتعلی �کبر منصور۔۔۱۹۳

ھ۱۴۱۲۔مفتی جعفر حسین)مترجم( ۔ لاہور: �مامیہ پبلیکیشنز، صحیفہ کاملہ علی زین �لعابدین۔۔۱۹۴

آ�ز�� فاروقی۔۔۱۹۵ ء۲۰۱۳۔ لاہور: مکتبہ جدید پریس، �نیا کے بڑے مذ�ہبعما� �لحسن

ء۱۹۸۲۔ لاہور: �سلام پبلشنگ ہاوس، ظفر علی خان �ور �ن کا عہدعنایت �للہ نعیم سوہدروی۔۔۱۹۶

)مرتبہ( �متیاز علی خاں عرشی۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، طبع �وم۔�یو�ن غالبغالب، میرز� �سد �للہ۔ ۔۱۹۷

ء۲۰۱۱

)مrرتبہ( خلیrق �نجم۔ �ہلی: غrrالب �نسrٹیٹیوٹ، غrrالب کے خطrrوط )جلrrد سrوم(غالب، میرز� �سrد �للہ۔۔۱۹۸

ء۱۹۸۷

د�ر�و شrrrاعری کrrrا سیاسrrrی �ور سrrrماجی پس منظرغلام حسrrین ذو�لفقrrrار، ڈ�کrrrٹر۔۔۱۹۹ رگ میrrل ۔لاہrrrور: سrrrن

ء۱۹۹۲پبلیکیشنز،

Page 498: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

484

آ�ثارغلام حسین ذو�لفقار، ڈ�کٹر۔ ۔۲۰۰ رگ میل پبلیکیشنز،مولانا ظفر علی خان حیات خدمات و ۔ لاہور: سن

ء۱۹۹۳

رب کلیمغلام رسول مہر، مولانا۔۔۲۰۱ ء۱۹۵۶۔ لاہور: کتاب منزل، مطالب ضر

ء۱۹۹۱۔ لاہور: سنگ میل پبلی کشنز، �حمد ندیم قاسمی شاعر �ور �فسانہ نگارفتح محمد ملک۔۔۲۰۲

ء۱۹۸۴۔ ر�ولپنڈی: �ثبات پبلی کیشنز، تحسین و تر�یدفتح محمد ملک۔۔۲۰۳

ء۱۹۹۴۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، فیض شاعری �ور سیاستفتح محمد ملک۔ ۔۲۰۴

ء۲۰۰۰۔ لاہور: کلیہ علوم �سلامیہ و شرقیہ پنجاب یونیورسٹی، توضیحاتفخر �لحق نوری، ڈ�کٹر۔۔۲۰۵

ء۱۳۷۴ )مرتبہ( محمد علی بہبو�ی۔ تہر�ن: �نتشار�ت۔ شاہنامہ فر�وسیفر�وسی، �بو�لقاسم۔ ۔۲۰۶

ء۲۰۰۹۔ لاہور: �لوقار پبلی کیشنز، صرف شاعر�تفرمان فتحپوری، ڈ�کٹر۔ ۔۲۰۷

)مrرتبہ( سrعید نفیسrی۔ تہrر�ن کتابخrانہ �یrrو�ن فریrد �لrrدین عطrار نیشrاپوریفرید �لدین عطار، نیشاپوری۔۔۲۰۸

سنائی، طبع سوم،س۔ن

ھ۱۳۸۱۔ منٹگمری: مکتبہ رشیدیہ، فلسفہ �عافضل �حمد عارف، پروفیسر۔۔۲۰۹

للہی ملک۔۔۲۱۰ ء۱۹۹۸۔ جہلم: �عو�ن مطبوعات۔ طبع سوم، مقالاتفضل �

ء۱۹۸۹۔ کر�چی: مکتبہ ��نیال، �ھوپفہمیدہ ریاض۔۔۲۱۱

ء۱۹۸۱۔ کر�چی: مکتبہ ��نیال، صلیبیں مرے �ریچے میںفیض �حمد فیض۔۔۲۱۲

ء۱۹۹۷۔ �ہلی: فرید �نٹرپر�ئزز، نسخہ ہائے وفافیض �حمد فیض۔۔۲۱۳

ء۲۰۰۴۔ لاہور: مشعل بکس، و�لٹیئرقاضی جاوید۔۔۲۱۴

وول(قاضی قیصر �لاسلام۔ ۔۲۱۵ وصہ )� ء۲۰۰۲ ۔کر�چی: نیشنل بک فاونڈیشن، تاریخ فلسفہ مغرب۔ ح

)مrrرتبہ( �قتrrد� حسrrن، ڈ�کrrٹر۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب،کلیrrات قrrائم جلrrد )�وم(قrrائم چانrrد پrrوری۔ ۔۲۱۶

ء۱۹۶۵

ء۲۰۰۹۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، رنگ خوشبو روشنی )کلیات نظمیں(قتیل شفائی۔ ۔۲۱۷

ویدہ جعفrrر، ڈ�کrrٹر۔ �ہلی: تrrرقی �ر�و بیrrورو، کلیrrات محمrrد قلی قطب شrrاہقلی قطب شrrاہ،۔۲۱۸ rrرتبہ( سrrم(

Page 499: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

485

ء۱۹۸۵

ء۱۹۸۷ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، قلب و نظر کے سلسلے۔قیوم نظر۔۔۲۱۹

رگ میل پبلی کیشنز، عربی ��ب کی تاریخکاظم، محمد۔۔۲۲۰ ء۲۰۰۴۔ لاہور: سن

ء۱۹۹۹۔ لاہور: بائبل سوسائٹی، کتاب مقدس۔۲۲۱

آ�ئینہ ��ب، �میر مینائی �ور �ن کے تلامذہکریم �لدین، �حمد، ڈ�کٹر۔ ۔۲۲۲ ء۱۹۸۲۔ لاہور:

لیکشور ناہید۔۔۲۲۳ ء۲۰۰۱۔ لاہور: سنگ میل پبلیکیشنز، �شت قیس میں لیل

د�ر�و شrrاعریگrrوپی چنrrد نارنrrگ، ڈ�کrrٹر۔۔۲۲۴ آ�ز��ی �ور رگ میrrل پبلی ہندوسrrتان کی تحریrrک ۔ لاہrrور، سrrن

ء۲۰۰۵کیشنز،

۔ڈ�کٹر میر ولی محمrrد، )مrrترجم(۔ کrrر�چی: نفیستاریخ فلاسفتہ �لاسلام لطفی جمعہ مصری، محمد۔ ۔۲۲۵

ء�۱۹۸۷کیڈمی،

ء۲۰۰۴۔ لاہور: ملٹی میڈیا �فیئرز، جیلانی کامر�ن �یک مطالعہلطیف قریشی۔ ۔۲۲۶

)مrrرتبہ( ڈ�کrrٹر خrrو�جہ محمrrد زکریrrا۔ لاہrrور: �لحمrrد پبلی کیشrrنز، کلیrrات مجیrrد �مجدمجیrrد �مجrrد۔۔۲۲۷

ء۲۰۰۳

ء۲۰۱۳۔ لاہور: ماور� پبلشرز، رخت شبمحسن نقوی۔۔۲۲۸

اا۔۔۲۲۹ ء۲۰۱۴۔ لاہور: ماور� پبلشرز، ر��ئے خو�ب�یض

اا۔۔۲۳۰ ء۲۰۱۲۔ لاہور: ماور� پبلشرز، عذ�ب �ید�یض

اا۔۔۲۳۱ ء۲۰۱۲۔ لاہور: ماور� پبلشرز، میر�ث محسن�یض

وول( )مرتبہ( نثrrار �حمrrد فrrاروقی۔ �ہلی: قrrومی کونسrrل کلیات مصحفیمصحفی،غلام ہمد�نی۔۔۲۳۲ ۔ جلد )�

ء۲۰۰۳بر�ئے فروغ �ر�و،

۔ جلrrد �وم )مrrرتبہ( نثrrار �حمrrد فrrاروقی۔ �ہلی: قrrومی کونسrrلکلیrrات مصrrحفیمصحفی،غلام ہمد�نی۔ ۔۲۳۳

د�ر�و، ء۲۰۰۴بر�ئے فروغ

۔ جلد چہارم )مرتبہ( نثار �حمrrد فrrاروقی۔ �ہلی: قrrومی کونسrrلکلیات مصحفیمصحفی،غلام ہمد�نی۔ ۔۲۳۴

Page 500: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

486

د�ر�و، ء۲۰۰۵بر�ئے فروغ

۔ جلrrد نہم )مrرتبہ( نrrور �لحسrن نقrrوی، ڈ�کrrٹر۔ لاہrrور: مجلس کلیات مصحفیمصحفی،غلام ہمد�نی۔۔۲۳۵

ء۱۹۹۴ترقی ��ب، طبع سوم،

آ�با�: مقتدرہ قومی زبان، بشریات مذہبمظفر حسن ملک، ڈ�کٹر۔۔۲۳۶ ء۲۰۰۲۔ �سلام

ء۱۹۸۴۔ لاہور: ماور� پبلشرز، �لحمدمظفر و�رثی۔ ۔۲۳۷

اا۔۔۲۳۸ ء۱۹۸۴۔ لاہور: ماور� پبلشرز، باب حرم�یض

اا۔ ۔۲۳۹ ء۱۹۸۹۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، کعبہ عشق�یض

۔ لاہrrور: ���رہ ثقrrافت �سrلامیہ، طبrع پنجم، �سلام �ور مذ�ہب عالم تقrrابلی مطrالعہمظہر �لدین صدیقی۔۔۲۴۰

ء۱۹۸۶

۔ لاہور: یونیورسٹی بک �یجنسی۔ س۔ن ��ب نامہ �یر�نمقبول بیگ، بدخشانی، مرز�۔۔۲۴۱

ء۱۹۸۹۔ علی گڑھ، �سلوبیاتی مطالعےمنظرعباس نقوی، پروفیسر۔ ۔۲۴۲

ء۲۰۰۵۔ کر�چی: شہرز�� پبلی کیشنز، سڑکوں کے چر�غمنیب �لرحمن،۔۲۴۳

ء۲۰۰۲۔ لاہور: خزینہ علم و ��ب، کلیات منیرمنیر نیازی۔ ۔۲۴۴

لی، مولانا۔۔۲۴۵ وولمو�و�ی۔ �بو�لاعل آ�ن۔ جلد � آ�ن، تفہیم �لقر ء۱۹۸۲۔ لاہور: ���رہ ترجمان �لقر

لی، مولانrا۔ ۔۲۴۶ آ�ن۔ جلrد )�وم(مو�و�ی، �بrو�لاعل آ�ن، طبrع چھبیسrویں،تفہیم �لقrrر ۔ لاہrور: ���رہ ترجمrان �لقrrر

ء۱۹۹۴

لی، مولانrrا۔۔۲۴۷ آ�ن۔ جلrrد )سrrوم(مrrو�و�ی، �بrrو�لاعل آ�ن، طبrrع ہشrrتدہم، تفہیم �لقrrر ۔ لاہrrور: ���رہ ترجمrrان �لقrrر

ء۱۹۹۶

لی، مولانrrا۔ ۔۲۴۸ آ�ن۔ جلrrد )چہrrارم(مو�و�ی، �بو�لاعل آ�ن، طبrrع پنجrrدہم،تفہیم �لقrrر ۔ لاہrrور: ���رہ ترجمrrان �لقrrر

ء۱۹۹۶

لی، مولانا۔۔ ۲۴۹ آ�ن جلrrد )ششrم(مو�و�ی، �بو�لاعل آ�ن، طبrع چھبیسrویں، تفہیم �لقر ۔ لاہrrور: ���رہ ترجمrان �لقrrر

ء۱۹۹۶

Page 501: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

487

ء۲۰۰۸ )مرتبہ( کلب علی خان فائق۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، کلیات مومنمومن، مومن خان۔۔۲۵۰

ء۲۰۰۱ )مترجم( قاضی جاوید، لاہور: تخلیقات، عظیم فلسفی۲۰مہتری تھامس، ڈ�نالی تھامس۔۔۲۵۱

رگ میل پبلی کیشنز، و�قعات �نیسمہدی حسن، میر۔ ۔۲۵۲ ء۱۹۷۴۔ لاہور: سن

وول(مrrیر حسrrن۔۔۲۵۳ )مrrرتبہ( وحیrد قریشrrی، ڈ�کrrٹر۔ لاہrrور: مجلس تrrرقی ��ب، کلیrrات مrrیر حسrن۔ جلrrد )�

ء۱۹۶۶

ء۱۹۸۵ لاہور: بزم �قبال، مطالعہ �قبال کے چند پہلو۔میرز� ��یب۔ ۲۵۴

ء۱۹۹۴ )مرتب و مترجم( ڈ�کٹرنثار �حمد فاروقی، لاہور: مجلس ترقی ��ب، ذکر میرمیر، میر تقی۔۔۲۵۵

)مrرتبہ( کلب علی خrاں فrائق۔ لاہrrور: مجلس تrرقی ��ب، طبrع کلیات میر۔ جلد )پنجم(میر، میر تقی۔۔۲۵۶

ء�۲۰۰۷وم،

ء۱۹۸۹ )مرتبہ( یونس جاوید۔لاہور: مجلس ترقی ��ب، کلیات ناسخ۔ جلد )�وم(ناسخ۔۔۲۵۷

۔ لاہور: جہانگیر بکس، س۔ن کلیات ناصرناصر کاظمی۔۔۲۵۸

�ز علامہ محمrrد �قبrrال۔ لاہrrور: بrrزم �قبrrال۔ بrrارتشکیل جدید �لہیات �سrrلامیہ نذیر نیازی، سید )مترجم( ۔۲۵۹

ء�۱۹۸۶وم،

ء۱۹۷۹۔ لاہور: ���رہ تحقیق و تصنیف پاکستان، مومن �ور �س کی شاعرینسرین �ختر، ڈ�کٹر۔۔۲۶۰

د�ر�ونصیر �لدین ہاشمی۔۔۲۶۱ د�ر�و مرکز، طبع پنجم، �کن میں ء۱۹۶۰۔ لاہور:

۔ )مرتبہ( �کتر معین فر۔ �نتشار�ت زرین، س۔نکلیات نظامی گنجوینظامی گنجوی۔ ۔۲۶۲

آ�با�ی۔۔۲۶۳ آ�سی۔ لاہور: مکتبہ شعر و ��ب، کلیات نظیر نظیر �کبر ء۱۹۵۱)مرتبہ( عبد�لباری

ء۱۹۸۸۔ لاہور: ماور� پبلیکیشنز، کلیات ر�شدن۔م۔ ر�شد۔۔۲۶۴

ء۱۹۹۸۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب، مصحفی حیات �ور شاعرینور �لحسن نقوی، ڈ�کٹر۔ ۔۲۶۵

۔ لاہور: کاشف پبلی کیشنز، س۔ن شب چر�غو�صف علی و�صف۔۔۲۶۶

ء۱۹۹۴۔ لاہور: کاشف پبلی کیشنز، شب ر�زو�صف علی و�صف۔۔۲۶۷

وید۔۔۲۶۸ وول(وحید �لدین فقیر، س رر فقیر۔ جلد )� آ�رٹ پریس، روزگا ء۱۹۶۶۔ کر�چی: لائن

Page 502: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

488

وید۔ ۔۲۶۹ آ�رٹ پریس، روزگار فقیر۔ جلد )�وم(وحید �لدین فقیر، س ء۱۹۶۵۔ کر�چی: لائن

ء۲۰۰۸۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز، خد�۔ فلسفیوں کی نظر میںوحید عشرت، ڈ�کٹر )مرتب( ۔۲۷۰

آ�غا، ڈ�کٹر۔۔۲۷۱ د�ر�و شاعری کا مز�جوزیر ء۲۰۰۸۔ لاہور: مجلس ترقی ��ب،

آ�غا، ڈ�کٹر۔۔۲۷۲ ء۱۹۹۱۔ لاہور: مکتبہ فکر و خیال، چہک �ٹھی لفظوں کی چھاگلوزیر

آ�غا، ڈ�کٹر۔ ۔۲۷۳ ء۲۰۰۷۔ لاہور: سنگت پبلشرز، نظم جدید کی کروٹیںوزیر

وید۔۔۲۷۴ ء۱۹۹۷۔ لاہور: �قبال �کا�می، طبع سوم، �قبال شاعر �ور فلسفیوقار عظیم، س

آ�ز��ہارون قا�ر، ڈ�کٹر )مرتب(۔۲۷۵ ء۲۰۱۰۔ لاہور: �لوقار پبلی کیشنز، کلیات نظم

آ�با�ی شخصیت �ورفنہلال نقوی، ڈ�کٹر۔۔۲۷۶ آ�با�: �کا�می ��بیات، جوش ملیح ء۲۰۰۷۔ �سلام

�ز �مولیہ رنجن مہاپتر۔ لاہور: فکشن ہاوس، س۔نفلسفہ مذ�ہب یاسر جو�� )مترجم( ۔۲۷۷

لی �مجد۔۔۲۷۸ ء۱۹۷۵۔ لاہور: �ظہار سنز، بہترین نظمیںیحی

لی نشیط، سید، ڈ�کٹر۔۔۲۷۹ د�ر�و میں حمد و مناجاتیحی ء۲۰۰۰۔ لاہور: فضلی سنز۔

آ�بrا�: رو��� پبلی کیشrنز، کلیrات یوسrف ظفrر یوسف ظفر۔۔۲۸۰ )مrرتبہ( ڈ�کrٹر تصrدق حسrین ر�جrا۔ �سrلام

ء۲۰۰۵

آ�با�: �وست پبلی کیشنز، حلقہ �رباب ذوقیونس جاوید، ڈ�کٹر۔ ۔۲۸۱ ء۲۰۰۳۔ �سلام

د�ر�و ��بیونس حسنی، ڈ�کٹر۔۔۲۸۲ د�ر�و، طبrع سrوم، �خrتر شrیر�نی �ور جدیrrد ۔ کrر�چی: �نجمن تrرقی ��ب

ء۲۰۰۹

Page 503: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

489

غیر مطبوعہ تحقیقی و تنقیدی مقالات ء مخrrزونہ پنجrاب۱۹۸۷۔ مقrrالہ بrrر�ئے �یم �ے، �ر�و، د�ر�و کی �عrrائیہ شrrاعریطrاہرہ جrrبین۔ ۔۱

یونیورسٹی لاہور

۔مقrrالہ بrrر�ئے �یم �ے فلاسrrفی، �نسانی شخصیت کی تعمیر میں عبا�ت کrrا کrrر��رفرح سحر۔۔۲

ء، مخزونہ پنجاب یونیورسٹی لاہور۱۹۹۱

وید۔ ۔۳ rrین سrیر حسrrاعریمنrrائیہ شrrال کی �عrل، �قبrر�ئے �یم فrrالہ بrrزونہ علامہ۱۹۹۵۔ مقrrء، مخ

آ�با� �قبال �وپن یونیورسٹی، �سلام

لغات/فرہنگ ۔ �ستنبول: ��ر �لrrدعوۃ،�لمعجم �لوسیط�بر�ہیم مصطفی، �حمد حسن �لزیات و �یگر )مرتبین(۔ ۔۱

س۔ن

۔ بrrrیروت: ��ر صrrrا�ر۔ �لطبعۃ �لثrrrالثۃ،لسrrrان �لعrrrرب۔ �لمجلrrrد �لر�بrrrع عشر�بن منظrrrور )مrrrرتب)۔۲

ء۱۹۹۴

آ�با�: مقتدرہ قومی زبان، قومی �نگریزی لغتجمیل جالبی، ڈ�کٹر۔ )مرتب(۔ ۔۳ ء۱۹۹۲۔ �سلام

۔ �لمنجدسrrعد حسrrن خrrان یوسrrفی، مولانrrا۔ عبد�لصrrمد صrrارم �زہrrری و �یگrrر )مrrترجمین(۔۔۴

ء۱۹۸۶بیروت: ��ر�لمشرق،

آ�صفیہ۔ جلد )�وم(سید �حمد �ہلوی، مولوی )مولف(۔۵ ء۱۹۷۴۔ �ہلی: طبع �وم، فرہنگ

آ�ن۔ جلد )سوم(عبد�لرشید نعمانی، مولانا۔۔۶ ۔ لاہور: عمر فاروق �کیڈمی، س۔ن لغات �لقر

لی(۔ ۔۷ د�ر�و لغت بورڈ۔ �ر�و لغت )جلد نہم(فرمان فتحپوری، ڈ�کٹر )مدیر�عل ء۱۹۸۸۔ کر�چی:

لی زبیrrدی، محمrrد )مrrرتب( ۔۸ rrد �لعاشرمرتضrrروس۔ �لمجلrrاج �لعrrازی،تrrا بن غrrیروت: ��ر�لیبیrr۔ ب

ھ۱۳۸۶

Page 504: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

490

��ئرہ ہائے معارف ۔د�ر�و ��ءرہ معارف �سلامیہ۔ جلrد )نہم(سید عبد�للہ، ڈ�کٹر۔ �مجد �لطاف و �یگر )مرتبین(۔ ۔۱

ء۱۹۸۶لاہور: ��نش گاہ پنجاب، طبع �وم

ء۲۰۰۵۔ لاہور: �لفیصل پبلشرز، �سلامی �نسائیکلوپیڈیامنشی محبوب عالم )مرتب( ۔۲

رل زریں کا �نسائیکلوپیڈیانذیر �نبالوی )مرتب( ۔۔۳ ۔ لاہور: مشتاق بک کارنر، س۔ن�قو�

رسائلء۲۰۰۸ جولائی، ۱۳۔ لاہور: سنڈے میگزین۔ جنگ۔۱

ء۱۹۷۵، نومبر، �سمبر، ۲۱:۲۲۔ لاہور: جلد فنون۔۲

ء۱۹۵۷۔ کر�چی: �صناف سخن نمبر۔ نگار۔۳

English Books1. Byrenes, Joseph F- The Psychology of Religion- New York: Collier Macmillan

Publishers, 1984

2. Charing, Douglas- Comparative religions- UK: Bland Ford Press, 1982

3. James, William- The Varieties of Religions Experience- London: Green and Co,

1942

4. Kahoe, Richard D- Psychology of Religion- New York: Harper and Row

Publishers, 1984

Encyclopedias and Dictionaries1. Appleton, George- The Oxford Book of Prayer- New York: Oxford University

Press, 1985

2. Brandon, S.G.F- (Edited) A Dictionary of Comparative Religion- New York:

Chales Scribners's sons, 1970

3. Eliade, Mircea (Edited)- The Encyclopedia of Religion- Volume 13- New York:

Macmillan Publishing Company, 1987

Page 505: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

491

4. F-Steingass- (Edited) Steingass Arabic English Dictionary- Lahore: Sang-e-

Meel Publications, 1979

5. Halsey, William D (Edited)- Colliers Encyclopedia, Volume 12- New York:

Macmillan Education Corporation, 1979

6. Hasting, James (Edited)- Encyclopedia of Religion and Ethics .Volum X, New

York: Charles Scribner Sons, 1980

7. Pellat, B Lewis Ch., J Sahacht (Edited)- The Encyclopedia of Islam- Volume II-

Leiden, 1983.

8. The New Encyclopedia Britannica, Volume 5, The University of Chicago,

Fifteenth Edition, 1985

Websites1. www.academia.com

2. www.americananrhetoric.com

3. www.googlesearch/Dr Alexis carrel/prayer

4. www.wikipedia/voltair

Page 506: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

I

Declaration Certificate

This thesis which is being submitted for the degree of Ph.D in the G.C university Lahore does ot cantain any material which has been submitted for the award of Ph.D degree in any university and, to the best of my knowledge, neither does this thesis contain any material published or written prviously by any other person, except when due reference is made to source in the next of the thesis.

Naila AnjumPh.D24-GCU-PHD-U-10Department of Urdu LiteratureG.C. University Lahore

Page 507: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

II

Research Completion Certificate

Certified that the research work contained in this thesis, titled 'Jadeed Urdu Nazm Mein Tasawor-e-Duaa' has been carried out and completed by Ms. Naila Anjum, registration No.24-GCU-PHD-U-10 under my supervision.

-------------------------- --------------------------Date Supervision

submitted through

Controller of ExaminationG.C. University Lahore

Page 508: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

III

Forwarding SheetIt is certified that Ms. Naila Anjum is a regular student in department

of Urdu G.C University Lahore and she has completed her thesis titled 'Jadeed Urdu Nazm Mein Tasawor-e-Duaa' under my supervision for the award of Ph.D degree . Ms. Naila Anjum is eligible for submissions of thesis under rules and regulations of the department as wel as of the university regarding Ph.D. The material used by her is original and she has shown creativeness in her work. The thesis presents work done by the candidate.

Supervisor

Dr. Khalid Mehmood Sanjrani

Page 509: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

IV

Jadeed Urdu Nazm mein Tasawor-e-Duaa

PH.D Urdu

Literature

Submitted by SupervisorNaila Anjum Dr. Khalid Mehmood SanjraniReg. No.24-GCU-PHD-U-10

Page 510: پطرس کے مضامین - Higher Education Commissionprr.hec.gov.pk/.../1/Naila_Anjum_Urdu_GCU_lahore_2016.docx · Web viewشعبۂ ا ردو جی سی یونیورسٹی، لاہور

V

DEPARTMENT OF URDUG.C University Lahore

Session: 2012-2015