11
قسطوں پر بیع( بیع بالتقس یط) جائز یا نا جائز

Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

Embed Size (px)

Citation preview

Page 1: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

(یطبیع بالتقس)قسطوں پر بیع جائز یا نا جائز

Page 2: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

تعریف

وہ بیع جس میں بیچنے واال اپنا سامان خریدار کو اسی

وقت دیدے لیکن خریدار اس چیز کی قیمت فی الحال

ادا نہ کرے، بلکہ وہ طہ شدہ قسطوں کے مطابق اس

کی قیمت ادا کرے۔ لہذا جس میں میں یہ صورت

کہیں گے۔“ بیع بالتقسیط”پائی جائے اس کو

Page 3: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

عام معمول یہ ہے کہ اس

میں چیز کی قیمت

بازاری قیمت سے

زیادہ مقرر کی جاتی

ہے

بیع بالتقسیط

Page 4: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

میں قیمت زیادہ کرنابیع بالتقسیط

ادھار فروخت کرنے کی صورت میں نقد : سوال

فروخت کے مقابلے میں قیمت زیادہ کرنا جائز

ہے یا نہیں ؟

Page 5: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

میں قیمت زیادہ کرنابیع بالتقسیط

ثمن کی یہ بعض علماء کے نزدیک یہ زیادتی ناجائز ہے، اس لئے کہ

اور جو ثمن مدت کے عوض دیا کے عوض ہے ”مدت ”زیادتی

جائے وہ سود ہے یا کم از کم سود کے مشابہ ہے

یہ زین العابدین علی بن الحسین اور الناصر المصور باہلل اور ھادویہ )

( کا مسلک ہے

Page 6: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

میں قیمت زیادہ کرنابیع بالتقسیط

(جائزہے)

ادھار بیع میں نقد بیع آئمہ اربعہ اور جمہور فقہا کے نزدیک

کے مقابلے میں قیمت زیادہ کرنا جائز ہے، بشرطیکہ

بیع موجل ہونے یا نہ ہونے کے عقد کے وقت ہی عاقدین

و بارے میں قطعی فیصلہ کر کے کسی ایک ثمن پر متفق ہ

جائیں

Page 7: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

میں قیمت زیادہ کرنابیع بالتقسیط

(جائزہے)

ربا اس بیع میں ثمن کی جو زیادتی پائی جا رہی ہے اس پر

آرہی ہے۔ کیوں کہ یہکی تعریف صادق نہیں

کی بیع ہو رہی ہے قرض نہیں ہے اور نہ ہی امواِل ربویہ

عام بیع ہے۔بلکہ یہ ایک ( 3موالنا محمد نتقی عثمانی، اسالم اور جدید معاشی مسائل، جلد )

ہے۔جیسا کہ ربا کی تعریف سے اس کی تصدیق ہوتی

Page 8: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

ربا کی تعریف

کل قرض جر منفعۃ فھو ربا

ہر وہ قرض جس میں نفع حاصل ہو وہ سود ہے ۔:ترجمہ

،مطبوعہ ٢٠٦٩٠:،الحدیث٤:٣٢٧مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب البیوع واالقضیہ ،)

(مکتبۃ الرشد ،الریاض:

Page 9: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

میں قیمت زیادہ کرنابیع بالتقسیط

(جائزہے)

بائع کے لئے شرعا یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ ہمیشہ

اپنی چیز بازاری دام پر ہی فروخت کرے

اگر کوئی شخص اپنی چیز کی قیمت ایک حالت میں

ایک مقرر کرے اور دوسری حالت میں دوسری

ں شریعت اس پر کوئی پابندی عائد نہیمقرر کرے تو

کرتی

Page 10: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

شیخ االسالم ڈاکٹرمحمد طاہر القادری کا موقف

ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے مطابق قسطوں کی بیع جائز ہے جس

:کی دلیل وہ امام ترمزی کا قول لیتے ہیں

۔ان یقول ابیعک ھذا الثوب بنقد بعشر و بنسینۃ بعشرین الخ

(147: 1: الترمزی )

کہ میں تمہیں یہ ( جائز ہے)یوں کہنا ( دوکاندار کا گاہک سے: )ترجمہ

کپڑا نقد قیت پر دس روپے میں اور ادھار قیمت پر بیس روپے میں

بیچتا ہوں۔

(ڈاکڑ محمت طاہر القادری ، جدید مسائل کا اسالمی حل)

Page 11: Sale of installments in the View of Mufti Muhammad Taqi Usmani and Shaykh-ul-Islam Dr.Muhammad Tahir ul Qadri

Hadia Saqib Hashmi

BS -7

Minhaj College For Women