103

Bal e-jibrail

  • Upload
    other

  • View
    310

  • Download
    0

Embed Size (px)

Citation preview

Page 1: Bal e-jibrail
Page 2: Bal e-jibrail

با ل جبر یل

مہ اقبالعال

Page 3: Bal e-jibrail

فہرست 7 حصہ اول

7 شور حریم ذات میں میری نوائے شوق سے 7 اگر کج رو ہیں انجم ، آسماں تیرا ہے یا میرا 8 ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے 8بھی تاب دار کر گیسوئے تاب دار کو اور 8اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد

9 کیا عشق ایک زندگی مستعار کا 10پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے 10 دگرگوں ہے جہاں ، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی 11 وہی باده و جام اے ساقی ال پھر اک بار 11مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو 12متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی 12تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وه زمانہ 13لعل سے ہوا لبریز ۓضمیر اللہ م 13 م نصیبی ، وہی تیری بے نیازی وہی میری ک 14 اپنی جوالں گاه زیر آسماں سمجھا تھا میں 14 اک دانش نورانی ، اک دانش برہانی

15 یہ جہان گزراں خوب ہے لیکن! یارب 17 حصہ دوم

17 'ما از پے سنائی و عطار آمدیم' 19 اپنی جوالں گاه زیر آسماں سمجھا تھا میں 19وه حرف راز کہ مجھ کو سکھا گیا ہے جنوں 20سر عیاں ہے تو کہ میں ! عالم آب و خاک و باد 20تو ابھی ره گزر میں ہے ، قید مقام سے گزر 21حر کی درویشیامین راز ہے مردان 21 پھر چراغ اللہ سے روشن ہوئے کوه و دمن 22 مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا 22 عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم 23دل سوز سے خالی ہے ، نگہ پاک نہیں ہے

23 لیکن زباں ہو دل کی رفیقہزار خوف ہو 24پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی

24 یہ حوریان فرنگی ، دل و نظر کا حجاب 25دل بیدار فاروقی ، دل بیدار کراری 25خودی کی شوخی و تندی میں کبر و ناز نہیں 26 ناسزا ، لشکریاں شکستہ صفمیر سپاه

2

Page 4: Bal e-jibrail

26زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی 27یہ دیر کہن کیا ہے ، انبار خس و خاشاک 27کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری 28 کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری

28 ہے جس کا کوئی کناره نہیںخودی وه بحر 29 یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

29 تری نگاه فرومایہ ، ہاتھ ہے کوتاه 30خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں 30نگاه فقر میں شان سکندری کیا ہے 31یے ہے نہ آسماں کے لیےنہ تو زمیں کے ل 32 المکاں سے دور نہیں! تو اے اسیر مکاں 32خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ 33 افالک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر

33ہر شے مسافر ، ہر چیز راہی 34 ہر چیز ہے محو خود نمائی

34 !اعجاز ہے کسی کا یا گردش زمانہ 35 خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے 35 جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی 36 مجھے آه و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا 36 ا نہیں باقینہ ہو طغیان مشتاقی تو میں رہت 37 فطرت کو خرد کے روبرو کر

37 ! یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری 38 تازه پھر دانش حاضر نے کیا سحر قدیم

38 ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام 39 جبریلخودی ہو علم سے محکم تو غیرت 39مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے؟ 40 افالک میں ہےۀ حادثہ وه جو ابھی پرد 40 صوفی میں سوز مشتاقیۂ رہا نہ حلق

41ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک 41 دانہیوں ہاتھ نہیں آتا وه گوہر یک

42نہ تخت و تاج میں ، نے لشکر و سپاه میں ہے 42 چاالکۂ فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیش

43 کریں گے اہل نظر تازه بستیاں آباد 43حق سے فرشتوں نے اقبال کی غمازی کی

43قافلہگرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا 44 مری نوا سے ہوئے زنده عارف و عامی 44 اک مقام سے آگے گزر گیا مہ نو ہر

3

Page 5: Bal e-jibrail

45 !نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش کھو 45 شیری و شاہنشاہیۂ تھا جہاں مدرس

45 سلمان خوش آہنگ ۂ ہے یاد مجھے نکت 46فقر کے ہیں معجزات تاج و سریر و سپاه

46 کمال جوش جنوں میں رہا میں گرم طواف 47 شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب 47انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے

48 قطعات 48 ره و رسم حرم نا محرمانہ 48 ظالم بحر میں کھو کر سنبھل جا 48 ں مکانی ہوں کہ آزاد مکاں ہو 48خودی کی خلوتوں میں گم رہا میں 49 پریشاں کاروبار آشنائی

49 یقیں ، مثل خلیل آتش نشینی 49 عرب کے سوز میں ساز عجم ہے

49کوئی دیکھے تو میری نے نوازی 50 ہر اک ذرے میں ہے شاید مکیں دل

50 ترا اندیشہ افالکی نہیں ہے 50 نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری 50 خودی کی جلوتوں میں مصطفائی 51 نگہ الجھی ہوئی ہے رنگ و بو میں 51 جمال عشق و مستی نے نوازی 51وه میرا رونق محفل کہاں ہے 51 سوار ناقہ و محمل نہیں میں 52ترے سینے میں دم ہے ، دل نہیں ہے 52 ترا جوہر ہے نوری ، پاک ہے تو 52 ہے محبت کا جنوں باقی نہیں 52 خودی کے زور سے دنیا پہ چھا جا 53 چمن میں رخت گل شبنم سے تر ہے 53 خرد سے راہرو روشن بصر ہے 53 جوانوں کو مری آه سحر دے 53 تری دنیا جہان مرغ و ماہی

54 کرم تیرا کہ بے جوہر نہیں میں 54 وہی اصل مکان و المکاں ہے

54کبھی آواره و بے خانماں عشق 54کبھی تنہائی کوه و دمن عشق

55 عطا اسالف کا جذب دروں کر

4

Page 6: Bal e-jibrail

55 نکتہ میں نے سیکھا بوالحسن سے یہ 55 خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے 55 خدائی اہتمام خشک و تر ہے

56 یہی آدم ہے سلطاں بحر و بر کا 56 دم عارف نسیم صبح دم ہے 56 رگوں میں وه لہو باقی نہیں ہے

56 کھلے جاتے ہیں اسرار نہانی 57 زمانے کی یہ گردش جاودانہ 57 کیمی ، نامسلمانی خودی کی ح 57 ترا تن روح سے ناآشنا ہے 57 اقبال نے کل اہل خیاباں کو سنایا

58 منظو ما ت 58 دعا

59 مسجد قرطبہ 63 قید خانے میں معتمدکی فریاد

63 عبد الرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہال درخت 64 ہسپانیہ

65 طارق کی دعا 65 لینن

67 فرشتوں کاگیت 67 فرمان خدا 68 ذوق و شوق

70 پروانہ اور جگنو 70 جاوید کے نام

70 گدائی 71 مالاور بہشت 71 دین وسیاست 72 االرض ہلل

72 ایک نوجوان کے نام 73 نصیحت

73 اللۂ صحرا 74 ساقی نامہ

79 زمانہ 80 جنت سے رخصت کرتے ہیںفرشتے آدم کو

80 روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے 81 پیرو مرید

86 جبریل وابلیس

5

Page 7: Bal e-jibrail

87 اذان 87 محبت

88 ستارے کاپیغام 88 جاوید کے نام 88 فلسفہ و مذہب 89 خط یورپ سے ایک

90 نپولین کے مزار پر 90 مسولینی 91 سوال

91 پنچاب کے دہقان سے 91 نادر شاه افغان

92 خوشحال خاں کی وصیت 92 تاتاری کا خواب

93 حال ومقام 94 ابوالعالمعری

94 نیماس 95 پنچاب کے پیرزادوں سے

95 سیاست 95 فقر

96 خودی 96 جدائی 96 خانقاه

97 ابلیس کی عرضداشت 97 لہو

97 پرواز 98 شیخ مکتب سے

98 فلسفی 98 شاہیں

99 باغی مرید 99 ہارون کی آخری نصیحت

99 ماہر نفسیات سے 100 یورپ

100 آزادی افکار 101 شیر اور خچر

101 چیونٹی اورعقاب 101 فطرت مری مانند نسیم سحری ہے

102 کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے

6

Page 8: Bal e-jibrail

حصہ اول

٭ ٭ ٭ ٭

ں یم ذات می نوائے شوق سے شور حریریم ں یات م صفۀغلغلہ ہائے االماں بت کد

ں یالت میرے تخیر میں اسیحور و فرشتہ ہ ں یات می تجلیری نگاه سے خلل تیریم

نقش بند یر و حرم کی جستجو دیریگرچہ ہے م ں یز کعبہ و سومنات می فغاں سے رستخیریم

دل وجود یر گئیز چی نگاه تیگاه مر ں یرے توہمات می میگاه الجھ کے ره گئ

ا ی فاش کر دیکو بھا، مجھ یا غضب کیہ کیتو نے !ںی کائنات مۂنی تو اک راز تھا سیں ہیم

٭ ٭ ٭ ٭

را یا میرا ہے یں انجم ، آسماں تیاگر کج رو ہ را؟ یا میرا ہے یوں ہو ، جہاں تیمجھے فکر جہاں ک

یاگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے المکاں خال را؟ یا میرا ہے یالمکاں ت! ا ربی ہے یخطا کس ک

کر ں وی کی ہوئجرأت ینکار کاسے صبح ازل ارا؟یا میرا ہے یا ، وه راز داں تیجھے معلوم ک م

را ی تی ، قرآن بھیل بھی ترا ، جبریمحمد بھ را؟ یا میرا ہے یں ترجماں تیریہ حرف شیمگر شن یاس

را؟ یا میرا ہے یاں تی زیزوال آدم خاکرا جہاں روی سے ہے تی تابانی کوکب ک

7

Page 9: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭ ں ہے ی نہیں مے باقیشے میترے ش ں ہے ی نہیا تو مرا ساقیبتا ، ک

اسے کو شبنم یسمندر سے ملے پ ں ہےی نہیہ رزاقی ہے یلیبخ

٭ ٭ ٭ ٭

تاب دار کر یسوئے تاب دار کو اور بھیگ ہوش و خرد شکار کر ، قلب و نظر شکار کر

ں ی ہو حجاب میں ، حسن بھی ہو حجاب میعشق بھ مجھے آشکار کر ایا تو خود آشکار ہو ی

آبجو یں ہوں ذرا سیط بے کراں ، میتو ہے مح ا مجھے بے کنار کر یا مجھے ہمکنار کر ی آبرو یرے گہر کیرے ہاتھ میں ہوں صدف تو تیم

ں ہوں خزف تو تو مجھے گوہر شاہوار کر یم ں نہ ہو یب میرے نصی نو بہار اگر مۂنغم

م سوز کو طائرک بہار کر یاس دم ن وں یا تھا کی سے مجھے حکم سفر دباغ بہشت

کار جہاں دراز ہے ، اب مرا انتظار کر ش ہو دفتر عمل یروز حساب جب مرا پ

شرمسار کری شرمسار ہو ، مجھ کو بھیآپ بھ

٭ ٭ ٭ ٭

ی فریکرے نہ کرے ، سن تو لے مر اد اثر آزاد ۀہ بندیں ہے داد کا طالب ینہ

الک ہ می ! جادی لذت ایریا کہ ستم تیکرم ہے

ہ وسعت افیہ صرصر ، یشت خاک ،

8

Page 10: Bal e-jibrail

گل ۂمیں خیٹھہر سکا نہ ہوائے چمن م ہے باد مراد؟ یہی ، ی ہے فصل بہاریہی

کن یار ہوں لیب الدیقصور وار ، غر ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد

تا ہے یں دی کو دعائی جفا طلبیمر اد یرا جہان بے بنیوه دشت ساده ، وه ت

ں یعت کو ساز گار نہیخطر پسند طب اد یں نہ ہو صیوه گلستاں کہ جہاں گھات م

ں یوں کے بس کا نہیمقام شوق ترے قدس ادیں زیہ جن کے حوصلے ہی کا کام ہے یانھ

٭ ٭ ٭ ٭

مستعار کا یک زندگیا عشق ایک ا عشق پائدار سے ناپائدار کا یک

پھونک ی شمع بجھا دے اجل کیوه عشق جس ک ں تپش و انتظار کا ینہں مزا یاس م

ک نفس یا ہے ، تب و تاب ی بساط کیریم شعلے سے بے محل ہے الجھنا شرار کا

جاوداں عطا یکر پہلے مجھ کو زندگ کھ دل بے قرار کا یپھر ذوق و شوق د

کھٹک الزوال ہو یکانٹا وه دے کہ جس ک ک ! کسک الزوال ہویارب ، وه درد جسی

٭ ٭ ٭ ٭ ہر و وفا کر وں کو مرکز م دل

عطا کریر بھاسے بازوئے ح

ا سے آشنا کر یم کبریحر ہے تو نے یں بخشیجسے نان جو

دی

9

Page 11: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

خاک آخر دل نہ بن جائے یریشاں ہوکے میپر مشکل نہ بن جائے یارب پھر وہیجو مشکل اب ہے

ں یں حوریں مجھ کو مجبور نوا فردوس مینہ کر د نہ بن جائے محفلیمرا سوز دروں پھر گرم

کو ی ہے راہیاد آتی ی منزل بھی ہوئی چھوڑیکبھ ں ، غم منزل نہ بن جائے ینے می ہے ، جو سیکھٹک س دا کراں مجھ کو یائے ناپیا عشق نے دریبنا مرا ساحل نہ بن جائے ی خود نگہداریریہ می یری طلب میں بھیں اس عالم بے رنگ و بو میکہ

ن جائے افسانہ دنبالہ محمل نہ بیوہ ں ی سے انجم سہمے جاتے ہیعروج آدم خاک

ہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائےیکہ

٭ ٭ ٭ ٭ یز ہے ساقی گردش تیدگرگوں ہے جہاں ، تاروں ک

یز ہے ساقیں غوغائے رستا خیدل ہر ذره م ی هللا والوں کین و دانش لٹ گئیمتاع د

یز ہے ساقی خوں رۀہ کس کافر ادا کا غمزی ی دل کی نا محکمی ، وہیمارینہ بیری دیوہ

یز ہے ساقی آب نشاط انگیعالج اس کا وہ ں ہوتا یدا نہیں سوز آرزو پیحرم کے دل م

یز ہے ساقی اب تک حجاب آمی تریدائیکہ پ عجم کے اللہ زاروں سی رومیاٹھا پھر کوئ ے نہ

یز ہے ساقی تبریراں ، وہی آب و گل ایوہ راں سے ی کشت ویبال اپند اقیں ہے ناامینہ

یز ہے ساقی بہت زرخیہ مٹیذرا نم ہو تو

یز ہے ساقی دولت پروی نوا کیریبہا م

یر راه کو بخشے گئے اسرار سلطانیفق

10

Page 12: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ی باده و جام اے ساقیال پھر اک بار وہ ! یرا مقام اے ساقیہاتھ آ جائے مجھے م

خانے بند یں ہند کے مین سو سال سے ہیت یض ہو عام اے ساقیب مناسب ہے ترا فا

ی باقی ذرا سیں تھینائے غزل می میمر ی حرام اے ساقیہ بھیخ کہتا ہے کہ ہے یش

یق تہی تحقۂشیر مردوں سے ہوا بیش ی و مال کے غالم اے ساقیره گئے صوف کس نے یغ جگردار اڑا لی تیعشق ک

یام اے ساقی ہے نیں خالیعلم کے ہاتھ م ات ین حین ہو تو ہے سوز سخن عنہ روشیس

یہو نہ روشن ، تو سخن مرگ دوام اے ساق رات کو مہتاب سے محروم نہ رکھ یتو مر

!یں ہے ماه تمام اے ساقیمانے میترے پ

٭ ٭ ٭ ٭

نے عالم من و تو یا مرے ساقیمٹا د ' پال کے مجھ کو مے ال الہ اال ھو

رباب ، نہ شور چنگ و ینہ مے ،نہ شعر ، نہ ساق ! سکوت کوه و لب جوے و اللہ خود رو

کھ ی دیازی شان بے نیگدائے مے کده ک! واں پہ توڑتا ہے سبویہنچ کے چشمہ ح پ

ں یمت ہے اس زمانے میمرا سبوچہ غن وں کے کدو یں صوفی ہیں خالیکہ خانقاه م

ی اولیاز ہوں ، مجھ سے حجاب ہیں نو نیم بو نگاه بے قایریکہ دل سے بڑھ کے ہے م

ں ہے مقام اس کا ی موجوں میاگرچہ بحر ک نت سے ہے گہر کا وضو ی طیصفائے پاک

ے یجم ں ہے جادویں نوا مینگاه شاعر رنگ

ض سے اس کیں گل و اللہ فیل تر ہ

11

Page 13: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

یمتاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مند ی دے کر نہ لوں شان خداوندیمقام بندگ

ا یا ، نہ وه دنیہ دنی نہ یترے آزاد بندوں ک ی پابندینے کی ، وہاں جی پابندیہاں مرنے کی

ر ہے آواره کوئے محبت کو یحجاب اکس یوندیر پی دیری ہے تی آتش کو بھڑکاتیریم

ں یاباں میہ کوه و بیتا ہے یگزر اوقات کر ل یاں بندیے ذلت ہے کار آشیں کے لیکہ شاہ

ی کرامت تھیا کہ مکتب کیضان نظر تھا یہ فی یل کو آداب فرزندیسکھائے کس نے اسمع

یریارت گاه اہل عزم و ہمت ہے لحد میز یا راز الوندیں نے بتایکہ خاک راه کو م

کو یا ضرورت حسن معنی کی کی مشاطگیمری ی حنا بندی ہے اللے ککہ فطرت خود بخود کرت

٭ ٭ ٭ ٭

ں ہے مرے دل کا وه زمانیا نہیاد کیے ہ تجھ انہ یت ، وه نگہ کا تازوه ادب گہ محب

ں مدرسے میان عصر حاضر کہ بنے ہ ں یہ بتی نہ ادائے کافرانہ ، نہ تراش آزرانہ

فراغت ۂ گوشیں کوئی فضا میں اس کھلینہانیجہاں عجب جہاں ہے ، نہ قفس نہ آش ہ ہ ی

ی بارش کرم کیرگ تاک منتظر ہے تر ک مے مغانہ یں نہ رہیہ عجم کے مے کدوں م

دا یپمرے

اثر بہار سمجھے یر اسے بھیمرے ہم صف ہ نوائے عاشقانہ یا ہے یا خبر کہ کیں کیانھ

ا ہے یہ جہاں کی خاک و خوں سے تونے

12

Page 14: Bal e-jibrail

ا ہے ، تب و تاب جاودانہ ید کیصلہ شہ ں ی سے مرے دن گزر رہے ہی بنده پروریتر

کا ت زمانہینہ گلہ ہے دوستوں ، نہ شکا

٭ ٭٭ ٭

ز یا لبرر اللہ مے لعل سے ہویضم ز ی پرہی نے توڑ دی صوفیاشاره پاتے ہ

ب یں عشق نے بساط اپنی ہے جو کہیچھائ

ت

زیزمانہ با تو نسازد تو با زمانہ ست

ز یروں کو وارث پرویا ہے اس نے فقیک فرسوده یہ ستارے ، فلک بھیں یپرانے ہ

ز ی نوخیے مجھ کو کہ ہو ابھیجہاں وه چاہ ا یکسے خبر ہے کہ ہنگامہ نشور ہے ک

ز ی رستاخیری گردش ہے می نگاه کیر مجھ سے ین لذت آه سحر گہینہ چھ

ز ینہ کر نگہ سے تغافل کو التفات آم ں ہے موسم گل یں کے موافق نہیدل غم

ز یصدائے مرغ چمن ہے بہت نشاط انگہےث بے خبراں ، تو با زمانہ بسازیحد

،

٭ ٭٭ ٭

یازی بے نیری تی ، وہیبی کم نصیری میوہ یہ کمال نے نوازیا یرے کام کچھ نہ آیم

؟ یم

ک

ہ مکاں کہ المکاں ہےیں کہاں ہوں تو کہاں ہے ، ی کرشمہ سازیہ جہاں مرا جہاں ہے کہ تریں ی راتی کی زندگیں مریں گزری کشمکش میاس یچ و تاب رازی پی ، کبھی سوزو ساز رومیبھ

ں یں کہ پال ہو کرگسوں میب خورده شاہیوه فر یا ہے ره و رسم شاہبازیا خبر کہ کیسے کا

13

Page 15: Bal e-jibrail

ی ، نہ زباں سے باخبر می غزل کیزباں کوئ ں نہ

کوئیکوئ بدگماں حرم سے ی کارواں سے ٹوٹا ،

یے دل نوازر کاریکہ ام

یا کہ تازی ہو ی دلکشا صدا ہو ، عجمیکوئ سا یاز ای امتیں کوئیں فقر و سلطنت مینہ یغ بازی تی ، وه نگہ کیغ بازی تیہ سپہ کی

ں خوئیں نہیواں م

٭ ٭٭ ٭

ں یر آسماں سمجھا تھا می جوالں گاه زیاپنںیل کو اپنا جہاں سمجھا تھا میب و گل کے کھ آ

ں یتھ صداے درد ناک ی درمانده کی کسیتھ

ںیا ممجھا تھجس کو آواز

ٹوٹا نگاہوں کا طلسم ی سے تریبے حجاب ں یلگوں کو آسماں سمجھا تھا میاک ردائے ن

ا یں ره گیچ و خم میکارواں تھک کر فضا کے پ ں ی کو ہم عناں سمجھا تھا میمہروماه و مشتر

ا قصہ تمام ی اک جست نے طے کر دیعشق ک ں ین و آسماں کو بے کراں سمجھا تھا میاس زم

ہاے شوق یں راز محبت پرده دار یکہہ گئ جسے ضبط فغاں سمجھا تھا می فغاں وه بھی

رہرول کارواں سیرح

٭ ٭٭ ٭

ی ، اک دانش برہانیاک دانش نوران ی فراوانیرت کی ، حیہے دانش برہان

یریں اک شے ہے ، سو وه تی میکر خاکیاس پ

ی نگہبانیے مشکل ہے اس شے کیرے لیم ہے ستاروں تک ی پہنچیریا جو فغاں میاب ک

یہ غزل خوانی مجھ کو ی تھی سکھائیتو نے ہ ا حاصل ی، تکرار سے کہو نقش اگر باطل

14

Page 16: Bal e-jibrail

؟ ایک م

یر کا زندانیں تقدناداں جسے کہتے صنم خانے یبھ صنم یرے بھیت

یکے صنم فانصنمدونوں کے

یہ ارزانی ی ہے آدم کی تجھ کو خوش آت یقی ہے افرنگ نے زندیجھ کو تو سکھا د ! یوں ننگ مسلمانیں کیاس دور کے مال ہ

ں ی اس می ہے ابھیر شکن قوت باقیتقدیہرے یخانے ، م

، دونوں ی خاک

٭ ٭ ٭ ٭

کن یہ جہان گزراں خوب ہے لی! اربی ند یک

ک

اپ

م

ش و ہنرمیں مردان صفا کیوں خوار ہ ہے ہاتھیں مہاجن کا بھی می خدائیگو اس ک کو خداوند ی ہے فرنگیا تو سمجھتیدن

اہل خرد را یا ہے ندہیتو برگ گ او کشت گل و اللہ بنجشد بہ خرے چند

ں کباب و مے گلگوں یسا میں کلیر ہحاض ا ہے بجز موعظہ و پند یں دھرا کیمسجد م

ں مگر اپنے مفسر یاحکام ترے حق ہں پاژندیل سے قرآں کو بنا سکتے ہیو تا

کھا یں دی نے نہیرا ہے ، کسیفردوس جو ت مانند یہ ہے فردوس کیافرنگ کا ہر قر

مدت سے ہے آواره افالک مرا فکر ں نظر بند ی غاروں میب چاند کر دے اسے ا

یں جوہر ملکوتیفطرت نے مجھے بخشے ہوند یں پی ہوں مگر خاک سے رکھتا نہیخاک

ی ہے نہ غربیش خدا مست نہ شرقیدرو ، نہ صفاہاں ، نہ سمرقند یرا نہ دلیگھر م

بات سمجھتا ہوں جسے حق یکہتا ہوں وہ ب کا فرزند ینے ابلہ مسجد ہوں ، نہ تہذ

ناخوشیگانے بھیں ، بی خفا مجھ سے ہیبھنے کہہ نہ سکا قند یں زہر ہالہل کو کبھیم

شین و حق اندیشکل ہے کہ اک بنده حق ب خاشاک کے تودے کو کہے کوه دماوند

15

Page 17: Bal e-jibrail

ش خامویں بھیہوں آتش نمرود کے شعلوں م

د ہے خرم یرا دل بے قیں میہر حال م

! ذوق شکر خندینے گا غنچے سے کوئیا چھیک اقبال یں بھیزداں میچپ ره نہ سکا حضرت

! اس بنده گستاخ کا منہ بندیکرتا کوئ

ں دانہ اسپند یں بنده مومن ہوں ، نہیم ر ن و کم آزایپر سوز و نظرباز و نکوب

سہ و خورسند ی کیآزاد و گرفتار و تہ

16

Page 18: Bal e-jibrail

حصہ دوم

'می و عطار آمدیما از پے سنائ'ہ کے لطف و کرم سے ی هللا علۃ رحمی نادر شاه غازنیرالمومنید امیحضرت شہی ا عل

یہ کے مزار مقدس کیهللا عل ۃ رحمی غزنویم سنائیں مصنف کو حکیء م1933نومبر یدے کیک مشہور قصی کے ایم ہیں حکیشاں جن میہ چند افکار پری - یب ہوئیارت نصیز

: - ے گئےیں سپرد قلم کیادگار می ید کی ہے ، اس روز سعی گئی کیرویپ

ں مرا سودا یں پہنائے فطرت میسما سکتا نہ د ترا اندازه صحرا یغلط تھا اے جنوں شا

ں ی سے اس طلسم رنگ و بو کو توڑ سکتے ہیخود ں سمجھا ی جس کو نہ تو سمجھا نہ مید تھی توحیہی

ن فطرت ہے ی عیدا کر اے غافل تجلینگہ پ ا یں دریگانہ ره سکتا نہی موج سے بیکہ اپن

ی ہے منبر کینیں غلط بی و عرفاں مرقابت علم ب اپنا ی کو سمجھا ہے رقی سولیکہ وه حالج ک

ں ی میں ، غالمیخدا کے پاک بندوں کو حکومت م ہے تو استغنا ی اگر محفوظ رکھتیزره کوئ ی کیرے جذب و مستیل مید اے جبرینہ کر تقل

! یح و طواف اولیوں کو ذکر و تسبیتن آساں عرشخانیں نے مشرق و مغرب کے می مںیکھے ہیت د ے بہ دا ، وہاں بے ذوق ہے صہبا یں پی نہیہاں ساقیں رہے باقی ، نہ توراں میں رہے باقیراں می ا ینہ

یصر و کسریوه بندے فقر تھا جن کا ہالک قچ کھاتا ہیخ حرم ہے جو چرا کر بی شی ے ہی

! س و چادر زہرایم بوذر و دلق اویگل یت کی شکایریے مل نیں اسرافیحضور حق م

ی

امت کر نہ دے برپا یہ بنده وقت سے پہلے ق ا کم ہے یہ کیامت سے ی کہ آشوب قیندا آئ

! '1 خفتہ در بطحایاں احرام و مکینیگرفتہ چ' سے ' ال'ب حاضر ہے مے یشہ تہذیلبالب ش ' اال'مانہ یں پیں نہی کے ہاتھوں میمگر ساق

17

Page 19: Bal e-jibrail

نے یز دستی تیدبا رکھا ہے اس کو زخمہ ور ک ال یورپ کا واوی یں ہے ابھیچے سروں میبہت ن ی ہے وه موج تند جوالں بھیا سے اٹھتی دریاس

ں تہ و باال یمن جس سے ہوتے ہینہنگوں کے نش یحرومی کیغالم

ے ی 1

ب

ے وہ

وه

ا یا گہ ی 1

ے وه

ورنہ ی نہ کیں نے غواصی کے ادب سے میسنائ ں الکھوں لولوئے الالی ہیں باقی اس بحر میابھ

سے میبائیا ہے ؟ ذوق حسن و ز کا ہیم سنائیہ مصرع حک

------------------ با ی زیں آزاد بندے ، ہے وہیبا کہیجسے ز

رت پر ی بصیں سکتے غالموں کیھروسا کر نہ نا ی آنکھ ہے بیں فقط مردان حر کیا میکہ دن ہمت سی ہے صاحب امروز جس نے اپنی

زمانے کے سمندر سے نکاال گوہر فردا یشہ گر کے فن سے پتھر ہوگئے پانی شیفرنگ خارا ی سختیشے کو بخشیر نے شی اکسیمرں اب تی گھات میریفرعون مں یں ، اور ہیے ہ ک رہ

ضا ید بیں ہے یں می آستیریا غم کہ میمگر ک خس و خاشاک سے کس طرح دب جائےی چنگار

دا یستاں کے واسطے پیا ہو نیجسے حق نے ک یشتن داری ، محبت خوینیشتن بیمحبت خو

سے بے پروایصر و کسریمحبت آستان ق ں یر ہو جائیں مرے نخچیا رمہ و پرویعجب ک

برفتراک صاحب دولتے بستم سر 1'کہ خود را'یر کی تغیک لفظیں ایمصرع مرزا صائب کا ہے جس م

------------------ دانائے سبل ، ختم الرسل ، موالئے کل جس ن

نا ی سیغبار راه کو بخشا فروغ واد آخر ی اول ، وہیں وہی مینگاه عشق و مست

طہ یں ، وہیسی یں ، وہ فرقای قرآں ، وہیوہ

18

Page 20: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ز یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگی ز یشہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیاند

رکھتا ہے انداز ملوکانہ یگو فقر بھ ز یرو بے سلطنت پیزینا پختہ ہے پرو یں باقیں وه فقر نہی میاب حجره صوف

ز ی دستاویراں ہو جس فقر کیخون دل ش سا یوه مرد خدا ک! شاںیاے حلقہ درو ز یں ہنگامہ رستا خیباں میہو جس کے گر

طرح روشن ی سے شعلے کی گرمیجو ذکر ک ! زیاده تی سے زیں بجلی سرعت میجو فکر ک دا یت آثار جنوں پی ہے ملوکیکرت ز یا چنگیمور ہو یں تی کے نشتر ہهللا

ں عراق و پارس یتے ہیوں داد سخن مجھ کو دی زیغ و سناں خوں ری ہے بے تیہ کافر ہندی

٭ ٭ ٭ ٭

ا ہے جنوں یوه حرف راز کہ مجھ کو سکھا گ ل دے تو کہوں یخدا مجھے نفس جبرئ

خبر دے گا یر کی تقدیا مریستاره کار و زبوںں ہے خوی افالک میه خود فراخ و

ی مجذوبیال و نظر کیا ہے ، خیات کیح شہ ہائے گونا گوں ی موت ہے اندی کیخود

دے کر یعجب مزا ہے ، مجھے لذت خودں نہ رہیں اپنے آپ میں کہ میچاہتے ہ وں وه

شوق یر پاک و نگاه بلند و مستیضم نہ مال و دولت قاروں ، نہ فکر افالطوں

سے مجھے یہ معراج مصطفیق مال ہے سب

19

Page 21: Bal e-jibrail

ں ہے گردوی زد میت کیعالم بشر ں کہ

حوںیں ہے جیرے سبو میض سے می کے فیاس

د ی ناتمام ہے شایہ کائنات ابھی ' کوںیکن ف' ہے دما دم صدائے یکہ آرہ

ں ہے ترا ی کے سوز میعالج آتش روم وں کا فسوں ی خرد پہ ہے غالب فرنگیتر نگاه ہے روشن یریض سے می کے فیاس

٭ ٭٭ ٭ ں یاں ہے تو کہ میسر ع! عالم آب و خاک و باد

ںیوه جو نظر سے ہے نہاں ، اس کا جہاں ہے تو کہ م

ں یاس ر ک

ںیے آ رواں ہے تو کہ میکشت وجود کے ل

جسے یں زندگیوه شب درد و سوز و غم ، کہتے ہ اذاں ہے تو کہ میں ، اس کی سحر ہے تو کہ میک

یں گرم سیے شام و سحر ہی نمود کے لیس ک ں ی کہ مشانہ روزگار پر بار گراں ہے تو

ں کف خاک و خودنگریتو کف خاک و بے بصر ، مب

٭ ٭٭ ٭

ں لکھے گئےیلندن م

ہے جس

رب کوه

نماز بے سرور یریرا امام بے حضور ، تیت !سے امام سے گزری نماز سے گزر ، ایسیا

د مقام سے گزر یں ہے ، قی ره گزر میتو ابھ

صر و حجاز سے گزر ، پارس و شام سے گزر م جزا کچھ اوریکا عمل ہے بے غرض ، اس ک

ر حو زر ، باده و جام سے گزام سے گیر و خ بہار یگرچہ ہے دلکشا بہت حسن فرنگ ک

طائرک بلند بال ، دانہ و دام سے گزر ضرب ، تجھ سے کشاد شرق و غیریشگاف ت ام سے گزر یش نی طرح عیغ ہالل کیت

20

Page 22: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

یشی دروین راز ہے مردان حر کیام یشیل سے ہے اس کو نسبت خویکہ جبرئ

کتنے ینے ڈبو چکیکسے خبر کہ سف یشی نا خوش اندی و شاعر کیہ و صوفیفق

ں یروں کے جس سے ہوش اڑ جائینگاه گرم کہ ش یشی و مینہ آه سرد کہ ہے گوسفند

ا یکھا مجھے تو فرمایب عشق نے دیطب یشی بے نی آرزو کترا مرض ہے فقط

ں جان پاک جسے یوه شے کچھ اور ہے کہتے ہ یشی ہے بیہ لہو ، آب و ناں کیہ رنگ و نم ، ی

٭ ٭ ٭ ٭

پھر چراغ اللہ سے روشن ہوئے کوه و دمن مجھ کو پھر نغموں پہ اکسانے لگا مرغ چمن

اں قطار اندر قطار یا پریں یں صحرا میپھول ہ رہن یلے پیلے پیپلے ، یلے نیاودے اودے ، ن

باد صبح ی شبنم کا موتیبرگ گل پر رکھ گئ کرن ی کو سورج کی ہے اس موتیاور چمکات

ے ی کے لی بے نقابیحسن بے پروا کو اپنارے تو شہر اچھے کیر شہروں سے بن پ

ا ہ بن ہوں اگ

یں ڈوب کر پا جا سراغ زندگیپنے من م ں بنتا نہ بن ، اپنا تو بن یرا نہیتو اگر م

، جذب و شویا سوز و مستی دنیمن ک! ا ی دنیک ق من ا سود و سودا ، مکروفن ی دنیتن ک! ای دنیتن ک

ں ی نہی ہے تو پھر جاتی دولت ہاتھ آتیمن ک دولت چھاؤں ہے ، آتا ہے دھن جاتا ہے دھنی ک تن

کا راج یں نے افرنگیا میں نہ پایا می دنیمن ک ن خ و برہمیں نے شیکھے میں نہ دیا می دنیمن ک

را نہ تنیر کے آگے ، نہ من تیتو جھکا جب غ ہ بات ی ی مجھ کو قلندر کی کر گئی پانیپان

21

Page 23: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭ ں لکھے گئے یکابل م

ش

قل

س یشیہ دروی ہے یکھیکہاں سے تونے اے اقبا

کایازی بے نیریں ہے تیکہ چرچا پادشاہوں م

کا یقہ دل نوازیں ہے سلیمسلماں کے لہو م کا یر ہے مردان غازیمروت حسن عالم گ

خداوندان مکتب سے! ا ربیت ہے مجھے یکا کا یں خاکبازیکو دے رہے ہں بچوں یسبق شاہ

روں کا انداز نگہ بدال یبہت مدت کے نخچ کا یقہ شاہبازیں نے فاش کر ڈاال طریکہ م

ں رکھتای نہیندر جز دو حرف الالہ کچھ بھ کا یہ شہر قاروں ہے لغت ہائے حجازیفق ں مجھ کو ی نہینا و جام آتیث باده و میحد

کا یازشہ سینہ کر خارا شگافوں سے تقاضا شل

٭ ٭٭ ٭

ر و بم یں زی میدا نوائے زندگیعشق سے پں سوز وم بہ دمیروں می تصوی کیشق سے مٹ ع

ق آدم

! یفپوچھ ، مال سے نہ پوچھ ! اے مسلماں اپنے دل حرمیں خالا هللا کے یہوگ

ں سما جاتا ہے عشیشے میشے ری کے ری کا نم یں جس طرح باد سحر گاہیشاخ گل م

اپنے رازق کو نہ پہچانے تو محتاج ملوک رے گدا دارا و جم یں تیاور پہچانے تو ہ

، شکم سامان موت ی شہنشاہی آزادیدل کا شکمیں ہے ، دل یرا ترے ہاتھوں میصلہ ت

سے ویبندوں سے ک

22

Page 24: Bal e-jibrail

٭ ٭٭ ٭

ں ہے ی ہے ، نگہ پاک نہیسے خالل سوز د ے پھر

ب

اں باز ک راث ی میعالم ہے فقط مومن !ں ہےیں جو صاحب لوالک نہیمومن نہ

ں ہیا کہ تو بے باک نہیں عجب کیاس م ں پنہاں ی خاک می اسی بھیہے ذوق تجل

ں ہے یتو نرا صاحب ادراک نہ! غافل وه آنکھ کہ ہے سرم ه افرنگ سے روشن

ں ہے یپرکار و سخن ساز ہے ، نم ناک نہ یرے جنوں کی و مال کو خبر میا صوفیک

ں ہے ی چاک نہی ابھیدامن بھان کا سر خاک یں مری انجم میکب تک رہے محکوم

ں ہے یا گردش افالک نہیں ، یں نہیا می یاباں پہ ہے مری ہوں ، نظر کوه و بیجلں ہے یاں خس و خاشاک نہیے شایرے لیم

ج

٭ ٭ ٭ ٭

ق ی رفیکن زباں ہو دل کی خوف ہو لہزار ق ی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریہی

ں یاده شراب خانے میوں ہے زیہجوم ک ق یر مغاں ہے مرد خلیہ بات کہ پیفقط

ں سکتا یں ان سے ہو نہیقیعالج ضعف ق ی کے نکتہ ہائے دقیں رازیب اگرچہ ہیغر

بغ

ی مسلمانیاگر ہو عشق تو ہے کفر بھ قیفر و زندنہ ہو تو مرد

ا تائب ید ساده تو رو رو کے ہو گیمر ق یہ توفی یخ کو بھی ملے شخدا کرے کہ

ر ہے آدم یں اسی طلسم کہن میاسقیں اب تک بتان عہد عتی ہیں اس کیل م بہت یے تو ہے اقرار باللساں بھیمرے ل

یہ ق یں صاحب تصدہزار شکر کہ مال

کای مسلماں بھ

23

Page 25: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

پ گواہیکہ مقبول ہے فطرت کچھ اس سے یو

یموم

ر مسلماںیکافر ہے تو ہے تابع تقد

یر الہی آ ہے تقدمومن ہے تو وه چاک ی اسرار کو بھۀا پردیں نے توکیم

یر نگاہنہ یرید

یتو صاحب منزل ہے کہ بھٹکا ہوا راہیری نہ فقیفر ہے مسلماں تو نہ شاہ کا

شاہیں بھی میرین ہے تو کرتا ہے فق ر پہ کرتا ہے بھروسا یکافر ہے تو شمش

لڑتا ہے سپاہیغ بھیمن ہے تو بے ت یمو

پ

را مرض کویہے ت

٭ ٭٭ ٭ ں لکھے گئے یقرطبہ م

، دل و نظر کا حجاب یان فرنگیہ حوریاں ، جلوه ہائے پا بہ رکابیشت مغرب بہ

یتھوه س

ں نے یوه اذاں م نہ مصر و یسنعشہ ساید ماب ی تھا جس

را یہ ہے اثر تی ! ہوائے قرطبہ ں ہے و سرور عہد شبابی نوا میمر

نہ سنبھال کر لے جا یدل و نظر کا سف ب ں گردایں بحر وجود میمہ و ستاره ہ

یں سکتیں سما نہیجہان صوت و صدا م ہے فغان چنگ و رباب یفہ ازلیلط یوه ہائے خانقہیں اسے شیے ہیسکھا د

ا ہے خراب ی نے کر دیہ شہر کو صوفیفق یں جس سے کانپ جاتیجده ، روح زم

ں منبر و محراب ی کو آج ترستے ہیاسں یں میفلسط

نے پہاڑوں کو ردیشاسوز

24

Page 26: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

یدار کراری ، دل بیدار فاروقیدل ب یداری بیا ہے دل کیمیں کیمس آدم کے حق م

ده ہے جب تک یدا کر کہ دل خوابیدار پیدل بیضرب ہے کار یری ، نہ می ضرب ہے کاریری ت نہ

ک

یں گرفتاری ہے ، باطن میں تو آزادیکہ ظاہر م کر یچاره سازثیتو اے موالئے

یماں ہے زنار دانش ہے ایمر

ں نشاں اس کا یز سے ملتا ہے صحرا میمشام ت یں آہوئے تاتاریں سے ہاتھ آتا نہیظن و تخم

ں کرتا رہوں کب تک یشے سے ضبط آه میاس اند ی چنگاری قسمت کیں تریہ مغ زادے نہ لے جائ

ں یرے ساده دل بندے کدھر جائیہ تیخداوندا یاری عی بھی ہے ، سلطانیاری عی بھیشیکہ درو

ی ہے وه آزادیب حاضر نے عطا کیمجھے تہذ

یریآپ م! ربی ، مرا ایفرنگ

٭ ٭ ٭ ٭

ں یہیخود

ہ

غ اب ہو کہ حضور یاک اضطراب مسلسل ں ی داستاں دراز نہیں خود کہوں تو یم

ں پڑھ زبور عجم یاگر ہو ذوق تو خلوت م ںی بے نوائے راز نہیم شبیفغان ن

ں کبر و ناز نی می و تندی شوخی ک ں یاز نہی تو بے لذت نیجو ناز ہو بھ

ں ہے ی تالش مینگاه عشق دل زنده ک ں یشکار مرده سزاوار شاہباز نہ

م یں ہے ادائے محبوبیں نہی نوا میر ں یل دل نواز نہیکہ بانگ صور سراف ں ی فرنگ سے میسوال مے نہ کروں ساق

ں یقہ رندان پاک باز نہیہ طریکہ حکومت عشق یں کبھی نہ عام جہاں میوئیانہ ساز نہہ ہے کہ محبت زمیبب ں س

، مر

25

Page 27: Bal e-jibrail

٭ ٭٭ ٭

اں شکستہ صف یر سپاه ناسزا ، لشکریم ہدف یم کش جس کا نہ ہو کوئیر نیوه ت! آه ں ی نہیں گوہر زندگیکہں یط میرے محیت

کھ چکا صدف صدف یں موج موج ، دیڈھونڈ چکا م

ق کھ شرف عشق

ال تخف ' ہے بانگی درخت طور س آتیاب بھ ره نہ کر سکا مجھے جلوه دانش فرنگ یخ

نہ و نجفیدریسرمہ ہے م

ں ڈوب جا ی می خودیعشق بتاں سے ہاتھ اٹھا ، اپن ں خون جگر نہ کر تلف یر مینقش و نگار داں کروں سر مقام مرگ و عشیا بیول کے ک

ات بے یہے مرگ با شرف ، مرگ ح راز فاش ہ یر روم سے مجھ پہ ہوا یصحبت پ م سر بکف یک کلیب ، ایم سر بجیالکھ حک یم ہو اگر معرکہ آزما کوئیمثل کل

ے

آنکھ کا خاک می

٭ ٭٭ ٭ ں لکھے گئے یورپ می

یزیت یر کی شمشیں گرچہ تھی ہوا میزمستان

یزی آداب سحر خیں بھیہ چھوٹے مجھ سے لندن م ن

یکہ

ی

و ره جاتیں سیو دجدا ہ یزی ہے چنگیاست سے ہے یاد آت الةسواد روم

یزیشان دل آوی عبرت ، وہیوہ

ی گرم گفتاریری میہ محفل تھیں سرمایکہزی کم آمیری میشاں کر گئیں سب کو پری

! ایں ہو پھر کیزمام کار اگر مزدور کے ہاتھوں مزیں پرویلے ہی حی وہیں بھیق کوہکن میطر

تماشا ہو ی ہو کہ جمہوریجالل پادشاہ تی یں دلیکبرے م

ی عظمت ، وہ

26

Page 28: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ی

اک سم

ی و بے باکیگستاخیں محبت کیں ہیرمز ں بے باک یں گستاخ ، ہر جذب نہیوق نہہر ش

را یں جنوں مٹھیفارغ تو نہ ب !زداں چاکی دامن یباں چاک یا اپنا گری

ا ہے ، انبار خس و خاشاک یر کہن کیہ د ں بے نالہ آتش ناک یمشکل ہے گزر اس م

یں طوالنیر محبت کا قصہ نہینخچ اک فتریکاں ، آسودگیلطف خلش پ

ں یا جو مطلب ہفتاد و دو ملت میا گیکھوجھے گا نہ تو جب تک بے رنگ نہ ہو ادر

ی ، اک جذب مسلمانیاک شرع مسلمان سر فلک االفالک یہے جذب مسلمان

یاے رہرو فرزانہ ، بے جذب مسلمانں نم ناک یقیدا نے شاخ ینے راه عمل پ

یے گا محشر ما

٭ ٭ ٭ ٭

یں آب و گل سے مہجوریکمال ترک نہ ی و نوریر خاکیکمال ترک ہے تسخ

ا یسے فقر سے اے اہل حلقہ باز آیں ایم یر و رنجویتمھارا فقر ہے بے دولت

ے یے موزوں ، نہ سلطنت کے لیہ فقر کے ل ن

ی آزادیوه ملتفت ہوں تو قفس بھ

یموریا متاع تیوه قوم جس نے گنوا اچھا ی مہ وش تو اور بھیسنے نہ ساق

ی صحبت ہے حرف معذوریار گرمیع ، تمام مست ظہوریم و عارف و صوفیحک

ین مستوری ہے عیکسے خبر کہ تجلکنج

27

Page 29: Bal e-jibrail

می چمن بھحن ذرا آزما کے

یقام مجبورنہ ہوں تو صد کھ اسے یبرا نہ مان ،

، ی معموری خرد کی خرابیفرنگ دل ک

٭ ٭ ٭ ٭

ں یعقل گو آستاں سے دور نہ ں یں حضور نہیر می تقدیاس ک کر خدا سے طلب ینا بھیدل ب

ں یآنکھ کا نور دل کا نور نہ کن ی سرور ہے لیں بھیعلم م

ں ہی ں ا یک

ا

نا

راز بے ں یزنده ہو تو تو ب حضور نہ ا یہر گہر نے صدف کو توڑ د

ں یہیتو ہ رہا ہوں ، مگر یں بھی میارن

یر نہں حوی وه جنت ہے جس میغضب ہے کہ اس زمانے م

ں ی صاحب سرور نہیک بھیا ہے یک جنوں ہے کہ باشعور بھ ں یاک جنوں ہے کہ باشعور نہ

ی دل کی ہے زندگیصبور ں یآه وه دل کہ ناصبور نہ

موت کا یری ہے تیحضورے

اده ظہور ن آمکہہ

ںیم و طور نہیث کلیہ حدی

٭ ٭ ٭ ٭

ں ی کناره نہی وه بحر ہے جس کا کوئیخود

ں خ

ںیتو آبجو اسے سمجھا اگر تو چاره نہ ں یطلسم گنبد گردوں کو توڑ سکتے ہ

ں یہ عمارت ہے ، سنگ خاره نہی یزجاج کی آتے ہیں پھر ابھر بھیں ڈوبتے ہی میود

ں یچ کاره نہیہ حوصلہ مرد ہیمگر

28

Page 30: Bal e-jibrail

ا جانے یترے مقام کو انجم شناس ک ں یکہ خاک زنده ہے تو ، تابع ستاره نہ

ور و جبرئیں بہشت بھیہی ہے یل بھی ہے ، ں ینظاره نہی نگہ میتر

وب پہچانا مرے جنوں کہ پاره پاره نہیوه پ ں یرہن مجھے بخ

ح ی شوخیں ابھ

نے زمانے کو خشا

ل ہے فطرت یں بخین کرم میغضب ہے ، ع ںیں آتش تو ہے ، شراره نہیکہ لعل ناب م

،٭ ٭ ٭ ٭

ی ہے مجھے باد صبح گاہیام دے گئیہ پی

ی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہیکہ خود سے ی آبرو اسی سے ، تری اسی زندگیتر

یاہی تو روسی ، نہ رہی تو شاہی خودیجو رہ

ی راہمجھے

یره و رسم کجکالہیوه گدا کہ جانتے ہ رضا ہو تو کر ں یہ معاملے ہی

یق خانقاہیطرکہ مجھے تو یری ت ابتدا ہےیابھیتو ہما کا ہے شکار

یماہں ینہ تو لغ

م تو نے یھے اے حکا نشان منزل مجینہ دں نہیا گلہ ہو تجھ سے ، تو نہ ره نشیک

ں یت ہیر تربی زیں ابھیمرے حلقہ سخن مں

ینازک ، جو ترہ یا یخوش نہ آ ، ہ جہان مرغ و ی یمصلحت سے خال

ا عجم ہو ، ترا ال الہ االی عرب ہو یب ، جب تک ترا دل نہ دے گواہیت غر

٭ ٭ ٭ ٭

ہ ، ہاتھ ہے کوتاه ی نگاه فرومایتر ل بلند کا ہے گناه یترا گنہ کہ نخ ا اہل مدرسہ نے ترا یگال تو گھونٹ د

' اال هللاال الہ 'کہاں سے آئے صدا

29

Page 31: Bal e-jibrail

! ، تالش کر غافلیں گم ہے خدائی میود خ

م سے پوچھ ی بے گلی درویث دل کسیحد قام سے آگاه خدا کرے ت

د پ دا کر یبرہنہ سر

ه

راه یے اب صالح کار کیرے لی ہے تیہیشرے میجھے ت

ہے تو عزم بلن ں کے واسطے ہے کاله یہاں فقط سر شاہی

افالکی گردش ، نہ بازینہ ہے ستارے کرا زوال نعمت و جای موت ہے تی کیخود

ں مدرسہ و خانقاه سے غم ناک یاٹھا م ! ، نہ محبت ، نہ معرفت ، نہ نگاهینہ زندگ

٭ ٭ ٭ ٭ ں یخرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہ ں یترا عالج نظر کے سوا کچھ اور نہ را یہر اک مقام سے آگے مقام ہے ت

ں یات ذوق سفر کے سوا کچھ اور نہیح رنہ گراں سے ہے ویبہا ہے تو حفظ خود

ے اگر تو کیرگوں م ا حاصل یں گردش خوںچھ اور نہیح ں یات سوز ج

جھ سے حجاب منا! عروس اللہ ں یم سحر ک سوا کچھ اور نہیں نسیکہ م ج

ع

ں یں آب گہر کے سوا کچھ اور نہیگہر م ہ

گر کے سوا کں ہے میسب نہےں تاجران فرنگیسے کساد سمجھتے ہ

ں یوه شے متاع ہنر کے سوا کچھ اور نہ کن یم ہے اقبال بے نوا لیبڑا کر

ںیطائے شعلہ شرر کے سوا کچھ اور نہ

٭ ٭ ٭ ٭

ا ہے ی کیں شان سکندرینگاه فقر م! ا ہےی کیصری جو گدا ہو ، وه قیخراج ک

یدیں ، خدا سے نومیدیبتوں سے تجھ کو ام ! ا ہےی کی اور کافریمجھے بتا تو سہ

30

Page 32: Bal e-jibrail

ی کہ جنھی ہے خواجگیک نے ان کو عطا ک ں فل ا ہے ی کیں روش بنده پروریخبر نہ

صلہ دل کا فقط نگاه ا ہے ی کیرینہ ہو نگاه م

ملوک ہے مجھ پر یاس خطا سے عتا

! ے

!ےوگ

یسے ہوتا ہے ف تو دلبیں شوخ

ب ا ہے ی کیکہ جانتا ہوں مآل سکندر

کن ی ، لیں ہے تمنائے سروریکسے نہا ہی کیں وه سروری م موت ہو جسی کیخود

یری می ہے جہاں کو قلندریخوش آگئا ہی کیا ہے ، شاعریرنہ شعر مرا ک

٭ ٭ ٭ ٭

ے یے ہے نہ آسماں کے لیں کے لیہ تو زم ن ے جہا

ےوه

ن

! ےینہ کہ ہے بحر بے کراں کے لیترا سف نشان راه دکھاتے تھے جو ستاروں کو

ے ی مرد راه داں کے لیں کسیترس گئے ہ نگہ بلند ، سخن دل نواز ، جاں پرسوز

ے یر کارواں کے لی رخت سفر م ہےیہی شہ عجم نے اسے ی ، اندی بات تھیذرا س ے یب داستاں کے لیا ہے فقط زیبڑھا د

ل آشوب یں ہے اک نغمہ جبرئیمرے گلو م ےیسنبھال کر جسے رکھا ہے المکاں کے ل

یں جہاں کے لیے ، تو نہیرے لیں ہے ت ں شرر شعلہ محبت کے یہ عقل و دل ہی

یستاں کے لیہ نیے ہے ، یخار و خس کے ل ہ چمن یمقام پرورش آه و نالہ ہے

ے یاں کے لیے ہے نہ آشیر گل کے لیہ س ں کب تک یل و فرات می و نیرہے گا راو

31

Page 33: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ں یالمکاں سے دور نہ! ر مکاںیتو اے اس ں یوه جلوه گاه ترے خاک داں سے دور نہ

ں یں جس میم خزاں نہیوه مرغزار کہ ب ں یاں سے دور نہیں نہ ہو کہ ترے آشیغم ات ی کہ حیہ ہے خالصہ علم قلندری

ں یکن کماں سے دور نہیخدنگ جستہ ہے ل ں سے ہے ذرا آگے ی مہ و پرویفضا تر

ں یہ مقام آسماں سے دور نہیقدم اٹھا ، کہے نہ راه نما سے کہ چھوڑ دے مجھ کو

ںیراہرو نکتہ داں سے دور نہہ بات ی

٭ ٭ ٭ ٭ ں لکھے گئے یورپ می

مانہ ی نظر حکیخرد نے مجھ کو عطا ک

ث رندانہ ی عشق نے مجھ کو حدی سکھائ مانہ ی ، نہ دور پینہ باده ہے ، نہ صراح ں ہے بزم جانانہ یفقط نگاه سے رنگ

نہ سمجھ یشاں کو شاعری نوائے پریمر خانہ ین مں ہوں محرم راز درویکہ م م سحر یکھ کہ ہے تشنہ نسی کو دیکل ں ہے مرے دل کا تمام افسانہ ی میاس

اب ہے کہ حضور یہ غی بتائے مجھے یوئ ک گانہ یں ہوں بیک میہاں ، ایں یسب آشنا ہ ٹھہر جاؤں ی دن اور بھیں کوئیفرنگ م

رانہیہ ویرے جنوں کو سنبھالے اگر م

ا وه فرزانہیا گں کھیقام شوق مم

ا اقبال یمقام عقل سے آساں گزر گیو

32

Page 34: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

افالک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر ں حجاب آخر یں خطاب آخر ، اٹھتے ہیکرتے ہ

سا یں ایں کچھ فرق نہیاحوال محبت م سوز و تب و تاب اول ، سوزو تب و تاب آخر

ا ہے یر امم کیں تجھ کو بتاتا ہوں ، تقدیم و رباب آخر ر و سناں اول ، طاؤس یشمش ں یورپ کے دستور نرالے ہیخانہ یم ں شراب آخر یتے ہیں سرور اول ، دیالتے ہ یموریا شوکت تیا دبدبہ نادر ، کیک

ں سب دفتر غرق م ے ناب آخر یہو جاتے ہ ی آئی گھڑی ، جلوت کی گزری گھڑیخلوت ک

سے آغوش سحاب آخر یچھٹنے کو ہے بجل کا یل معانیتھا ضبط بہت مشکل اس س

کہہ ڈالے قلندر نے اسرار کتاب آخر

٭ ٭ ٭ ٭

یز راہیہر شے مسافر ، ہر چ یا مرغ و ماہیا چاند تارے ، کیک

ر لشکر یداں ، تو میتو مرد م یرے سپاہی تی حضورینور

ی تو نے نہ جانیکچھ قدر اپن ! یہ کم نگاہی ، یہ بے سوادی کب تک غالمیئے دوں ک یایدن

یا پادشاہی کر یا راہبی ں نے یکھا ہے میر حرم کو دیپ

یکردار بے سوز ، گفتار واہ

33

Page 35: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

یز ہے محو خود نمائیہر چ یائید کبریہر ذره شہ

، موت یبے ذوق نمود زندگ یں ہے خدائی میر خودیتعم سے پربت ی زور خودیرائ

ی سے رائیپربت ضعف خود ز یتارے آواره و کم آم

یائر وجود ہے جدیتقد ہ پچھلے پہر کا زرد رو چاند ی

یاز آشنائیبے راز و ن ل ہے ترا دل ی قندیریت

ی روشنائیتو آپ ہے اپن ں یاک تو ہے کہ حق ہے اس جہاں م

یائیمی ہے نمود سیباق ہ خار صحرا یں عقده کشا یہ

رہنہ پائ ب یکم کر گلہ

٭ ٭ ٭ ٭

! ا گردش زمانہی کا یعجاز ہے کس ا انہ یں سحر فرنگیا میشیٹوٹا ہے ا

ا یہ راز پایں نے یاں سے میر آشیتعمانہ ی ہے آشیں بجلیل نوا کے حق م اہی گدائی ، وه بندگی خدائی بندگ ہی

! ا بنده زمانہیا بنده خدا بن یی پاسبانی سے ، کر اپنیافل نہ ہو خود غ

ں یھ ماے ال ا ہے آستانہ ی حرم کا تو بھید کسیشا

تجں ہےی نہیباق! لہ کے وارث گفتار دلبرانہ ، کردار قاہرانہ

34

Page 36: Bal e-jibrail

ے یریت

گفتگو کے انداز محرمانہیں اس کیہ

ں کانپتے تھینوں می نگاه سے دل س را جذب قلندرانہ یا ہے تیا گیکھو

د اقبال باخبر ہے یراز حرم سے شا

٭ ٭٭ ٭

ا ہے ی ابتدا کیریا پوچھوں کہ میخردمندوں سے ک ا ہےی انتہا کیریہوں ، مں رہتا یں اس فکر میکہ م

ہے خدا بن

ا ہے نہ پوچ

کرسکا ہ کایجرمننے اسے غلط راستے پر ڈال دیے اس کے فلسفیاوراس ل ایانہ

ر سے پہلے ی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیخودای رضا کیریدے سے خود پوچھے ، بتا ت

ا گرہوں یمیں کیا ہے اگر میمقام گفتگو ک ! ا ہےیا کیمی کیری سوز نفس ہے ، اور میہی

ں یاں اس می گہرائیر کیں مجھے تقدینظر آئیے وه چشم سرمہ سا کں مجھ سیھ اے ہم نش

ں ی اس زمانے میاگر ہوتا وه مجذوب فرنگ ا ہے یا کیتو اقبال اس کو سمجھاتا مقام کبر

را یا می نے جگر خوں کر دینواے صبح گاہ ! ا ہےیہ سزا ہے ، وه خطا کی یا جس خطا کیخدا

ح اندازه نی واردات کا صحی نطشہ جو اپنے قلبی مشہور محذوب فلسف افکار

٭ ٭٭ ٭

یجب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہیں غالموں پر اسرار شہنشاہیھلتے ہ ک

ہوی ہو ، غزالی ہو ، رازیطار ہو ، روم ع یں آتا بے آه سحر گاہیکچھ ہاتھ نہ

! د نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہینوم یں راہیکن بے ذوق نہیں لیم کوش تو ہک

35

Page 37: Bal e-jibrail

اس رزق سے موت اچھ! ی طائر الہوت یاے

ہ ی و بے باکین جوانمردں ، ح گوئیآئ

یں روباہیهللا کے ش

یں کوتاہی ہو پرواز میجس رزق سے آت یر اولیدارا و سکندر سے وه مرد فق

یں بوئے اسد اللہی میری فقیو جس کقی نہیروں کو آت

٭ ٭ ٭ ٭

ا یام آیم شب کا پھر پیھے آه و فغان نمج ا ی مشکل مقام آید پھر کوئیتھم اے رہرو کہ شا

یں ڈوب جا تو بھیوں می گہرائیر کیذرا تقد ا یام آیغ بے نیں بن کے تیکہ اس جنگاه سے م

ی

ی ں جستجو کرتا رہا برسوں ی می اقبال کیاس ایر دام آیں ز مدت کے یبڑ

ا کس شوخ نے محراب مسجد پر یہ مصرع لکھ د ا یام آیں جب وقت قیہ ناداں گر گئے سجدوں می

کھنے والےی کا تماشا دیبی غریریمچل ، اے ا ی جس دم تو مجھ تک دور جام آیوه محفل اٹھ گئ

مسلمانوں کو سوز اپنا یا اقبال نے ہندیدایہ اک مرد تن آساں تھا تن آسانوں کے کام آ ،

یبعد آخر وه شاہ

٭ ٭ ٭ ٭ یں باقیں رہتا نہی تو میان مشتاقیو طغنہ ہ یان مشتاقی طغیہیا ہے ، ی کی زندگیریکہ م

نہ

ہے یمجھے فطرت نوا پر پے بہ پے مجبور کرت ی درد آشنا باقید کوئیں ہے شای محفل میبھ ا

ہے یمن پھونک سکتیرا نشی تیوه آتش آج بھ! ی ساقۀا شکوی تو پھر کیریطلب صادق نہ ہو ت

سےی تابناکی کا اندازه اس ک کر افرنگ ی براقی کے چراغوں سے ہے اس جوہر کیکہ بجل

ں اٹھتے ی کے نہیریں ولولے آفاق گیدلوں م یدا نہ ہو انداز آفاقیں اگر پینگاہوں م

36

Page 38: Bal e-jibrail

ی زد میاد کیں صی کب آسکتا تھا میں بھیزاں م ں خ ی کم اوراقیمن کی شاخ نشی غماز تھیمر

ں یری تقدیں گ تدبیں گیالٹ جائ یہ خالقی یقت ہے ، نہیحق

یبدل جائں ، یریل کیرے تخیں می

٭ ٭ ٭ ٭ فطرت کو خرد کے روبرو کر

ر مقام رنگ و بو کر یتسخ ے تو کو کھو چکا ہی خودی اپن

ل و الل کو رفو کر چاک گ فطرت بے

وه تو کر !جو اس س

جستجو کر ی شے کی ہوئیکھوئ کرانہ ی فضا ہے بیتاروں ک ہ مقام آرزو کر ی یتو بھ

ں ی حوریں ترے چمن کیاں ہیعرہ

ں اگرچہ یذوق نہے نہ ہو سکا ،

٭ ٭ ٭ ٭

! یسا و حرم ، اے وائے مجبوریران کلیہ پی یص بے نورینوں کی کاوش کا ہے سی کدویلہ ان ک

س ی

ں ی منطق سمجھ سکتا نہیر کید تقیکوئ یموری سے کم ترکان تینہ تھے ترکان عثمان

آگیفق ونکر یا کیران حرم ین کافوریں شاہیرو سلطاں کو نہیسر میم

ہے یں سے ہاتھ آتیقی! دا کر اے ناداںیں پیقی ی ہے فغفوری ، کہ جس کے سامنے جھکتیشیوه درو ی آه سحرگاہی ، کبھی مستیرت ، کبھی حیکبھ

یرا درد مہجوریبدلتا ہے ہزاروں رنگ م ی کیں عشق و مستیں باتیحد ادراک سے باہر ہ

ی موت ہے ، دوریا کہ دل کیں اس قدر آیمجھ میں مجبور پی سے ہی مستینے حسن ک یدائوه اپں اسباب مستوریں ہی مینائی بی آنکھوں کیمر

ورنہ

کے ہاتھ اقبال

37

Page 39: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭ م یا سحر قدیتازه پھر دانش حاضر نے ک

میں بے چوب کلیں ممکن نہیزر اس عہد م گ

ر غم راحلہ و زاد سے تو یہے گراں س م یں مانند نسیا سیکوه و در و مرگ یآزادش کایمرد درو می سہے کس

ہے یتی لس بنایار ہے ، سو بھیعقل ع! میعشق بے چاره نہ مال ہے نہ زاہد نہ حک

بان محبت پہ حرام یش منزل ہے غریع م یں مقیں ، بظاہر نظر آتے ہیسب مسافر ہ

ے گزر سکتے ہہ ہے ی سرما

ب زر وہ نصای خاطر ی اور کی

٭ ٭٭ ٭ ں لکھے گئے یفرانس م

ش جہاں کا دوام یڈھونڈ رہا ہے فرنگ ع

! وائے تمنائے خام ، وائے تمنائے خام پ

ا

ساز حلقہتو بھیں بھیم رہا تشنہ کام ی رہا تشنہ کام

مریعشق تر انتہا ی ناتمام ی ابھ نی ابھیتو بھ

سے فقا یا گیآه کہ کھو کا راز یریتجھ

روئداد یر حرم نے کہا سن کے مری ں تھام ی فغاں ، اب نہ اسے دل میریپختہ ہے ت ں ی گو نہیں ارنیم ، می گو کلیتھا ارن

ا حرامس کو تقاضا روا ، مجھ پہ تقاض فغاں یگرچہ ہے افشائے راز ، اہل نظر ک

وه رندانہ عام ی شیں سکتا کبھیہو نہں ذکر ، بے نم و بے سوز و ی می صوف

،انتہا ، عشق

یں بھیاتمام ، م ر سلطنت روم و شامیورنہ ہے مال فق

38

Page 40: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ل یرت جبری ہو علم سے محکم تو غیخود

ک

ھ نظ

، کہاں حجاب دلیکہاں حضور ک ! لی لے سے ہے تو یریاندھ شب ہے

وا ، قندیترے ل ل یے ہ داستان حرم ں ہےب و ساده و یغر لی، ابتدا ہے اسمعی حسیت اس کینہا

ل یاگر ہو عشق سے محکم تو صور اسراف ں یعذاب دانش حاضر سے باخبر ہوں م

لیا ہوں مثل خلیں ڈاال گیں اس آگ میہ م ب خورده منزل ہے کارواں ورنہ یفر ل یے ہے نشاط رحاده راحت منزل سیز

ٹیں نہ بیں تو مرے حلقہ سخن میر نہ ل یغ اصیں مثال تی ہیکہ نکتہ ہائے خود

ں یاد آتے ہیمجھے وه درس فرنگ آج لذت

، جدا اپنے قافے مرا شعلہ ن

یرنگن

٭ ٭ ٭ ٭

ہے؟ ی افکار بھیں رعنائیں کہیمکتبوں م ہے؟ یں لذت اسرار بھیں کہیخانقاہوں م

ہے ی ، دشوار بھیمنزل راہرواں دور بھ ک ہے؟یں قافلہ ساالر بھی اس قافلے میوئ

ن و وطنیدۂ ہ معرکیبر سے ہے یڑھ کے خ

ب ہے؟ یدر کرار بھییں کوئی ماس زمانے

ے ی مومن کے لۀ حد سے پرے ، بندیعلم ک ہے یدار بھی ہے ، نعمت دیلذت شوق بھ

وان فرنگ یہ کہتا ہے کہ ایخانہ یر میپ ! ہےیوار بھی ہے ، آئنہ دیاد بھیسست بن

ح

39

Page 41: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭ ں ہے یافالک مۀ پردیحادثہ وه جو ابھ

ے ں ہیادراک مۂ نیعکس اس کا مرے آئ ں ہے یں ہے ، نے گردش افالک مینہ ستارے م

ں ہے یبے باک مۂ ر مرے نالی تقدیریت ں ی شرر زنده نہیں کوئی آه میا مری ں ہے یرے خس و خاشاک می تیا ذرا نم ابھی سے ی نوا ہائے سحر گاہیریا عجب میک

ں ہے ی خاک میزنده ہو جائے وه آتش کہ تر وز خاک طلسم شب و ریہی یتوڑ ڈالے گ ں ہےیچاک میر کے پی تقدی ہوئیگرچہ الجھ

٭ ٭ ٭ ٭

یں سوز مشتاقی میصوفۂ رہا نہ حلق یفسانہ ہائے کرامات ره گئے باق ر یخراب کوشک سلطان و خانقاه فق

ی کمال زراقیفغاں کہ تخت و مصل داور محشر کو شرمسار اک رویے گ ز کر

ی ساده اوراقی و مال کیکتاب صوفی و شامی وه ، نہ رومیو عرب ینی چ نہ

یں مرد آفاقیسما سکا نہ دو عالم مکن ی ، لی تو ہو چکی مستی شبانہ کۓم

یساقۂ ں کرشمیھٹک رہا ہے دلوں م ک گوارا کر ی مریں تلخ نوائیچمن م یاقی کرتا ہے کار تری کبھیکہ زہر بھ

ر و سلطاں سے یز تر ہے متاع امیعز یسوز و براق کا یں ہو بجلیوه شعر جس م

40

Page 42: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

باں چاک ی گریہوا نہ زور سے اس کے کوئ تھا چاالک یوں کا جنوں بھیاگرچہ مغرب

ات ہے پرسوز یر حیں سے ضمیقیم ے ہ آب آتش ناک یا رب یب مدرسہ ینص

ں تمام ی کے منتظر ہیعروج آدم خاک لگوں افالک یہ نیہ ستارے ، یہ کہکشاں ، ی

ا یات ہے ک کائنیحاضر کۂ زمانیہی ره و نگہ بے باک یدماغ روشن و دل ت ہے یہ مانع نگاه بھیتو بے بصر ہو تو

وگرنہ آگ ہے مومن ، جہاں خس و خاشاک زمانہ عقل کو سمجھا ہوا ہے مشعل راه

ہے صاحب ادراک یکسے خبر کہ جنوں بھ یراث مرد مومن کیجہاں تمام ہے م

لوالکۂ رے کالم پہ حجت ہے نکتیم

٭ ٭ ٭ ٭

ک دانہ یں آتا وه گوہر یوں ہاتھ نہی ! اے ہمت مردانہی و آزادیک رنگیرین جہاں گیسنجر و طغرل کا آئ یا ی

! ا مرد قلندر کے انداز ملوکانہی یا تاب و تب رومی یرت فارابیا ح ی ! مانہیا جذب کلیمانہ یا فکر حکی ید اللہیا عشق ی ی روباہی عقل ک ای ! ترکانہۂ حملای یافرنگۂ لیا حی ی دربانیر کیا دی یا شرع مسلمانی ! مستانہ ، کعبہ ہو کہ بت خانہۀ ا نعری ں یمریم

ے یکچھ کام نہ رندانہجرأتں بنتا

یں غالمی میں ، شاہی میریں فقی میب

41

Page 43: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ں ہے یں ، نے لشکر و سپاه مینہ تخت و تاج م ں ہے ی بارگاه میجو بات مرد قلندر ک

ل یے جہاں اور مرد حق ہے خلصنم کده ہ ں ہے یده الالہ میہ نکتہ وه ہے کہ پوشی دا ی جہاں ہے ترا جس کو تو کرے پیوہ ں ہے ی نگاه میں ، جو تریہ سنگ و خشت نہی

مہ و ستاره سے آگے مقام ہے جس کا ں ہے ی آوارگان راه میوه مشت خاک ابھ

ان بحر و بر سے مجھے ی ہے خدایخبر مل ں ہے یل بے پناه میفرنگ ره گزر س

ب اپنا یں کر نصی فضاؤں میتالش اس ک ں ہے ی آه صبح گاه میجہان تازه مر ناب ۀ مت سمجھ کہ بادیمرے کدو کو غن

ں ہےی نہ خانقاه میں ہے باقینہ مدرسے م

٭ ٭ ٭ ٭

چاالک ۂ شیفطرت نے نہ بخشا مجھے اند خاک ی ہے مگر طاقت پرواز مریرکھت قل ادراک یاک کہ ہے جس کا جنوں صوه خ

ہے جس سے قبا چاک یل کیوه خاک کہ جبر یں رکھتیمن نہیوه خاک کہ پروائے نش

ں پہنائے چمن سے خس و خاشاکی نہینت چ ں وه آنسو یاس خاک کو هللا نے بخشے ہ

ی ستاروں کو عرق ناک ہے چمک جن کیکرت

42

Page 44: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

د اں آبایں گے اہل نظر تازه بستیکر ں سوئے کوفہ و بغداد ی نگاه نہیمر

یہ سرور و رعنائیہ جواں ، یہ مدرسہ ، ی فرنگ آباد ۂخانی کے دم سے ہے میانھ سے ، نہ مال سے ہے غرض مجھ کو ینہ فلسف کا فساد شۂ نظر ی موت ، وه اندیہ دل کی

یا مجال مریک! ری تحقیہ شہر کیفق کشاد یں ڈھونڈتا ہوں دل کیہ بات کہ میمگر ز یں عشرت پرویا میں دنید سکتے ہیخر

غم فرہاد ۂ ین ہے سرمای دیخدا ک ں نے ی میں فاش رموز قلندریے ہیک

کہ فکر مدرسہ و خانقاه ہو آزاد کے فاقوں سے ٹوٹا نہ برہمن کا طلسم یرش

ادی ہے کار بے بنیمیعصا نہ ہو تو کل

٭ ٭ ٭ ٭

حق سے فرشتوں نے اقبال کی غمازیکی ہے ، کرتا ہے فطرت کی حنا بندیتاخگس

ہے مگر اس کے انداز ہیں افالکیخاکی ہے نہ شامی ہے ، کاشی نہ سمرقند ومی یر

فرشتوں کو آدم کی تڑپ اس نکھالئ ےس! کو سکھاتا ہے آداب خداوندیآدم

٭ ٭ ٭ ا قافلہ یگرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گ

! وائے وه رہرو کہ ہے منتظر راحلہ ر ریت

ا کہ امام خرد یدل ہو غالم خرد

را زمانہ ہے اویعت ہے اور ، تیطب ی سلسلہ یں خانقہیرے موافق نہیت

43

Page 45: Bal e-jibrail

ہ مرحلہ یسخت ہے ! اریسالک ره ، ہوش ر یں اسی شام و سحر می ہے ابھی خودیاس ک

زباں پر گلہ یگردش دوراں کا ہے جس ک نفس سے ہوئی آتش گل تیز تر تیرے صلہ ی نوا کاہے یہی تیر !چمن مرغ

٭ ٭ ٭ ٭

ی نوا سے ہوئے زنده عارف و عامیمر یں ذوق آتش آشامیں نے انھیا ہے مید

ہے زمزمہ سنج ی اعجمیحرم کے پاس کوئ یکہ تار تار ہوئے جامہ ہائے احرام

یری ہے مقام شبیقت ابدیحق ی و شامیں انداز کوفیبدلتے رہتے ہ

ہت ں پختہ کار بیہ ڈر ہے مقامر ہیمجھے ی خامیرے ہاتھ کیں تینہ رنگ الئے کہ

ں یں کہ مسلماں کو پھر عطا کر دیعجب نہ ید و بسطامیشکوه سنجر و فقر جن

قبائے علم و ہنر لطف خاص ہے ، ورنہ ! ی ناخوش اندامیری میں تھی نگاه میتر

٭ ٭ ٭ ٭نو ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہ دوو وا ہے بے تگuکس کو میسر ه کمالو کیا نفس ے زور سے وه غنچہ وا ہوا بھی ت ک

نصیب نہیں آفتاب کا پرتو جسے پاک ہے تیری تو پاک ہے دل بھی نگاه

دل کو حق نے کیا ہے نگاه کا پیرو کہ دل سوزۂ سکا نہ خیاباں میں الل پنپ ساز گار نہیں یہ جہان گندم و جو کہ ر نہ ایبک و غوری کے معرکے باقی ہے

خسروۂ ازه و شیر ہے نغمت ہمیشہ یں

44

Page 46: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

!نہ جا اس سحروشام میں اے صاحب ہوش کھو جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش اک

فردا کا مقامۂ کو معلوم ہے ہنگام کس و مکتب و میخانہ ہیں مدت سے خموش مسجد نے پایا ہے اسے اشک سحر گاہی میں میں ی آغوشدر ناب سے خالی ہے صدف ک جس تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں نئی !روشن ہو تو کیا حاجت گلگونہ فروش چہره

ساز کو الزم ہے کہ غافل نہ رہے صاحب گاہے غلط آہنگ بھی ہوتا ہے سروش گاہے

٭ ٭ ٭ ٭ ی و شاہنشاہیری شۂ تھا جہاں مدرس

یں ہے فقط روباہیآج ان خانقہوں م ں یالروں م نہ مجھے قافلہ ساینظر آئ

یم اللہید کلی کہ ہے تمہیوه شبان ے یلذت نغمہ کہاں مرغ خوش الحاں کے ل

یں کرتا ہے نفس کوتاہیآه ، اس باغ م ک یرت ہے سراپا تاری و حیک سرمستیا یرت ہے تمام آگاہی و حیک سرمستیا

صفت برق چمکتا ہے مرا فکر بلند ظلمت شب میکہ بھٹکتے نہ پھر یں راہیں

٭ ٭ ٭ ٭ سلمان خوش آہنگ ۂ اد مجھے نکتیہے ے تنگ یں مردان جفاکش کے لیا نہیدن ں کا تجسس یے ، شاہیتے کا جگر چاہیچ دانش و فرہنگیں بے روشنی سکتے ہی ج

د سے توبہ ی تقلیکر بلبل و طاؤس ک

45

Page 47: Bal e-jibrail

! بلبل فقط آواز ہے ، طاؤس فقط رنگر کانامو ر ای غزنو-مان یمسعود سور سل: سلمان دا یں پی شاعر جو غالبا الہور میرانی دو

–ہوا

٭ ٭ ٭ ٭ ر و سپاه یں معجزات تاج و سریفقر کے ہ ر ، فقر ہے شاہوں کا شاه یروں کا میفقر ہے م

عقل و خرد یعلم کا مقصود ہے پاک فقر کا مقصود ہے عفت قلب و نگاه

م یح و کلیم ، فقر مسیہ و حکیعلم فق نائے راه ائے راه ، فقر ہے دایعلم ہے جو

فقر مقام نظر ، علم مقام خبر گناه یں مستی ثواب ، علم میں مستیفقر م

اور ' موجود'اور ، فقر کا ' موجود'علم کا ! اشھد ان ال الہ' اشھد ان ال الہ

یغ خودی سان پہ تی ہے جب فقر کیچڑھت ہے کار سپاه ی ضرب کرتی کیک سپاہیا

دار ہویں زنده و بیدل اگر اس خاک م مہروماهۂ نگہ توڑ دے آئنیریت

٭ ٭ ٭ ٭ں گرم طواف یں رہا میکمال جوش جنوں م

خ

دا کا شکر ، سالمت رہا حرم کا غالف ے یہ اتفاق مبارک ہو مومنوں کے لی رے خالف یہان شہر میں فقیک زباں ہیکہ ب و حضور یان غیڑپ رہا ہے فالطوں م ت

ازل سے اہل خرد کا مقام ہے اعراف ر پہ جب تک نہ ہو نزول کتاب یترے ضم

نہ صاحب کشاف یگره کشا ہے نہ راز

ں ناصافی نہی فرنگ کا تہ جرعہ بھۓم ں ناپائدار ہے ، ورنہ یسرور و سوز م

46

Page 48: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ب یشعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عج ب یں سب دل و نظر کے رقیں ہیمقام شوق م

ا ہو گا یں جانتا ہوں جماعت کا حشر کیم ب یا ہے خطیں الجھ گی میسائل نظرم

من کا کر رہا ہے طواف یرے نشیاگرچہ م ب یں طائر چمن کا نصیں نہی نوا میمر

یں نے سخن رس ہے ترک عثمانیسنا ہے م ب یہ شعر غریسنائے کون اسے اقبال کا

ورپ کو ہم جوار اپنا یں وه یسمجھ رہے ہ !بیاده قریں زیمن سے ہیستارے جن کے نش

٭ ٭ ٭ ٭ ں ہے یاں گرچہ بہت شوخ نہیانداز ب

بات یں مرید کہ اتر جائے ترے دل می شا ر مسلسل یں تکبیا وسعت افالک می ح و مناجات یں تسبیا خاک کے آغوش می

وه مذہب مردان خود آگاه و خدا مست ہ مذہب مال و جمادات و نباتاتی

47

Page 49: Bal e-jibrail

اتقطع

٭ ٭ ٭ ٭

ره و رسم حرم نا محرمانہ دا سوداگرانہ ایسا کیکل

راہن چاک یتبرک ہے مرا پ ہ زمانہیں اہل جنوں کا ینہ

٭ ٭ ٭ ٭

ں کھو کر سنبھل جا یظالم بحر م چ کھا کھا کر بدل جا یتڑپ جا ، پ

ں اے موج ی قسمت میں ساحل ترینہ !ابھر کر جس طرف چاہے نکل جا

٭ ٭ ٭ ٭

ہوں کہ آزاد مکاں ہوں یمکان را جہاں ہوں ں ہوں کہ خود سایجہاں ب ں مست یں رہی می المکانیوه اپن

ں !ں کہاں ہوںی میمجھے اتنا بتا د

٭ ٭ ٭ ٭

ں یں گم رہا می خلوتوں می کیخود ں یا نہ تھا میخدا کے سامنے گو

دوسۀ کھا آنکھ اٹھا کر جلوینہ د ت !ںیا میں بن گیامت میق تماشا

48

Page 50: Bal e-jibrail

٭ ٭٭ ٭

یشاں کاروبار آشنائیپر ! یں نوائینگ ریشاں تر مریپرہوں لذت ی میکبھ وصلں ڈ

!ی سوز جدائیخوش آتا ہے کبھھونڈتا

٭ ٭ ٭ ٭

ینیل آتش نشیں ، مثل خلیقی ینی ، خود گزیں ، هللا مستیقی

ب حاضر کے گرفتار یسن ، اے تہذ ینیقی سے بتر ہے بے یغالم

٭ ٭ ٭ ٭ ں ساز عجم ہے یعرب کے سوز م

د امم ہے یحرم کا راز توح غرب ۂ شی وحدت سے ہے اندیتہ

بے حرم ہےیب فرنگیکہ تہذ

٭ ٭٭ ٭

یزیکوئ

انداز افرنگ ۀ نگہ آلود !یازیاعت غیطب

نے نوایریکھے تو می د ی ، مقام نغمہ تازینفس ہند

، قسمت یزنو

49

Page 51: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ں دلید مکیں ہے شای اک ذرے م ہر دل اس

کن ی ہے و لر دوش و فردایاس ں دلیغالم

ں یں ہے خلوت نشی جلوت می

گردش دوراں نہ

٭ ٭ ٭ ٭

ں ہے ی نہیشہ افالکیترا اند ں ہے ی نہی پرواز لوالکیتر یری ہے تینیہ مانا اصل شی ں ہےینہ آنکھیتر

اہ یں بے باکیوں م

٭ ٭ ٭ ٭

یری امینہ مومن ہے نہ مومن کیری روشن ضمی ، گئیہا صوف ر

قلب و نظر مانگ خدا سے پھر وہ یریفقں ممینہ

ی بے یریکن ام

٭ ٭ ٭ ٭

یں مصطفائی جلوتوں می کیخود یائیں کبری خلوتوں می کیخود و عرش ین و آسمان و کرسیزم !ی خدائیں ہے ساری زد می کیخود

50

Page 52: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ں ی ہے رنگ و بو می ہوئینگہ الجھ ں ی ہے چار سو می گئیخرد کھوئ

ینہ چھوڑ اے دل فغان صبح گاہ !ںید ملے ، هللا ھو میااماں ش

٭ ٭ ٭ ٭ ی نے نوازیجمال عشق و مست یازی بے نیجالل عشق و مست در ی ظرف حیکمال عشق و مست ی حرف رازیزوال عشق و مست

٭ ٭ ٭ ٭

را رونق محفل کہاں ہے یوه م ، مرا حاصل کہاں ہے ی بجلیمر

ں ی خلوتوں میمقام اس کا ہے دل کدل کہاں !ہےخدا جانے مقام

٭ ٭ ٭ ٭

ں یں میسوار ناقہ و محمل نہں یں میشان جاده ہوں ، منزل نہ ن

یر ہے خاشاک سوزی تقدیمر ، ںیں میں حاصل نہی ہوں میفقط بجل

51

Page 53: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ں ہے یں دم ہے ، دل نہینے میرے س ت

گے کہ ہ نور یگزر جا عقل نہ ں ہےیچراغ راه

ں ہے ی محفل نہیترا دم گرمسے آ

ہے ، منزل

٭ ٭٭ ٭ ، پاک ہے تو یترا جوہر ہے نور

افالک ہے تو ۀدیفروغ دافرشتہ و حور یترے ص د زبوں !ے تویکہ شاہ

ن شہ لوالک ہ

٭ ٭٭ ٭ ں ہے ی نہیمحبت کا جنوں باق

ں ہےی نہیں خوں باقیمسلمانوں م شاں ، سجده بے ذوق یں کج ، دل پریصف

نی اندروں باق ں ہےیہکہ جذب

٭ ٭ ٭ ٭

ا پہ چھا جی کے زور سے دنیخودکا راز پا جا مقام رنگ و

ا

برنگ بحر ساحل آشنا ره نچتا جایکف

بو

ساحل سے دامن کھ

52

Page 54: Bal e-jibrail

٭ ٭٭ ٭

ں رخت گل شبنم سے تر ہین م ے چمے س

ں گرم یمگر ہنگامہ ہو سکتا نہجگر ہےی ہاں کا

من ہے ، سبزه ہے ، باد سحر ہ

اللہ بے سوز

٭ ٭٭ ٭

سے راہرو روشن بصر ہے خرد

ا یا کیں کیدرون خانہ ہنگامے ہ !ر ہےچراغ ره

ا ہے ، چراغ ره گزر ہے یخرد ک

ا خبی گزر کو ک

٭ ٭ ٭ ٭ آه سحر دے یجوانوں کو مر

ے ہے یہی یرآرزو م! ایخدا

ر دےمرا نور

ں بچوں کو بال و پر دیپھر ان شاہیرت عام کی بص

٭ ٭ ٭ ٭

ی و ماہا جہان مرغی دنیتر یا فغا صبح گاہی دنیمر

نمحکوم و مجبور یں میا می دنیتر ں

پادیریں تیا می !یشاہ دنیمر

53

Page 55: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ں یں میرا کہ بے جوہر نہیکرم ت ں یں میغالم طغرل و سنجر نہ

کن یطرت ہے لی مرینیجہاں ب ںیں مینہ یکس

فد کا ساغر یجمش

٭ ٭ ٭ ٭

اصل مکان و المکاں ہے یوہاں ہےیا شے ہے ، انداز بی ککاں م

ا بتائے یونکر بتائے ، کیخضر کا کہی کہے در اں ہےیاگر ماہ

٭ ٭ ٭ ٭

آواره و بے خانماں عشق یکبھ رواں عشق ی شہاں نوش شاهیکبھ ں ہے زره پوش یداں می میکبھ !غ و سناں عشقیان و بےی عریکبھ

آتا ت

٭ ٭٭ ٭

کوه و دمن عشق ی تنہائیکبھ سوز و سرور و انجمن عشق یھکب

محراب و منبر ۂ ی سرمایکبھبر شکی خی عل !ن عشق موالیکبھ

54

Page 56: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

عطا اسالف کا جذب دروں کر حزنوں ، کر الۀک زمریشر ں یچکا م یخرد ک

جنوں کر !مرے موال

ی اں سلجھا یگتھ

مجھے صاحب

٭ ٭ ٭ ٭

سے ہ نی ں مرگ بدن سے نہیکہ جاں مرت یرہے گچمک سور !سےزایاگر ب

کھا بوالحسن یں نے سیکتہ می یا باقیں کیج م

کرن یر ہو اپن

٭ ٭ ٭ ٭

ک و بد سے یں ہے نیخرد واقف نہ حد سے ی ہے ظالم اپنی جاتیبڑھ

ا ہے ی گخدا خرد سےیخرد ب !زار

ا ہویجانے مجھے کدل سے ، دل

٭ ٭ ٭ ٭

اہتمام خشک و تر ہے یخدائ رد سر ہے دیخدائ! خداوندا ! ، استغفرهللایکن بندگیول

ں ، درد جگر ہےیہ درد سر نہی

55

Page 57: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

آدم ہے سلطاں بحر و بر کا یہی ا ماجرا اس بے بصر کا یکہوں ک ں یں نے جہاں بیں ، نے خدا بینہ خود ب !رے ہنر کای شہکار ہے تیہی

٭ ٭ ٭ ٭ م صبح دم ہے یدم عارف نس

م ہے ں نی می معنۂشی سے ریاس سر یب آئے می شعیاگر کوئ

دو قدم ہےیمی سے کلیشبان

٭ ٭ ٭ ٭

ں ہے ی نہیں وه لہو باقیرگوں م ں ہے ی نہیوه دل ، وه آرزو باق و حج ینماز و روزه و قربان

تو باقی ہیہ سب باقی ں ہےی نہیں ،

٭ ٭ ٭ ٭

یں اسرار نہانیھلے جاتے ہ ک ' یلن تران'ث یا دور حدیگ پہلے نمودای خودی ک جسیئ

ر ہو

!ی آخر زمانی ، ی مہدیوہ وہ

56

Page 58: Bal e-jibrail

٭ ٭ ٭ ٭

ہ گردش جاودانہ ی یزمانے ک فسانہ یک تو ، باقیقت ایحق کھا ہے نہ فردا ی نے دوش دیکس

را زمانہیفقط امروز ہے ت

٭ ٭ ٭ ٭

ی کی خودی ، نامسلمانیمیحک ی کی خودی ، رمز پنہانیمیکل

دوں کا بتایتجھے گر فقر و شاہ !ی کی خودیں نگہبانی میبیغر

٭ ٭ ٭ ٭

ترا تن روح سے ناآشنا ہے نارسا ہے یریآه ت! ا یعجب ک

زار ہے حق یتن بے روح سے ب خدائے زنده ، زندوں کا خدا ہے

٭ ٭ ٭ ٭ ا یاباں کو سنایاقبال نے کل اہل خ

ہ شعر نشاط آور و پر سوز طرب ناک ی ں محتاج یہں صورت گل دست صبا کا نیم

قبا چاکیریکرتا ہے مرا جوش جنوں م

57

Page 59: Bal e-jibrail

منظو ما ت

دعا

) ی گئیں لکھیمسجد قرطبہ م(

را وضو ی میہی نماز ، ہے یری میہیہے رے جگر کا لہو یں ہے می نواؤں میریم

صحبت اہل صفا ، نور و حضور و سرور سر خوش و پرسوز ہے اللہ لب آبجو

ق ی رف کایں ہے کون کسیراه محبت م آرزو یک مری ایساتھ مرے ره گئ

ر یر و وزیں درگہ میمن نہیرا نشیم تو یمن بھی تو ، شاخ نشیمن بھیرا نشیم

باں مرا مطلع صبح نشور یتجھ سے گر ' هللا ھو'ں آتش ینے میتجھ سے مرے س

سوز و تب و درد و داغ ی زندگیتجھ سے مر جستجو ی مری آرزو ، تو ہی مریتو ہ

راں تمام یں ، شہر ہے ویر تو نہ پاس اگ ں اجڑے ہوئے کاخ و کویتو ہے تو آباد ہ

ں یپھر وه شراب کہن مجھ کو عطا کہ مھونڈ رہا ہوں اسے توڑ کے جام و سبو ڈ

ں منتظر یر سے ہید! ایچشم کرم ساق وں کے کدو یوں کے سبو ، خلوتیجلوت

رے جنوں کو گلہ ی سے ہے می خدائیریت ! ے چار سویرے لی ، مے المکاںیپنے ل ا

ں رو برو یحرف تمنا ، جسے کہہ نہ سک

ا یقت ہے کی اور حقیفلسفہ و شعر ک

58

Page 60: Bal e-jibrail

مسجد قرطبہ )ی گئیں لکھین ، بالخصوص قرطبہ می سرزمیہ کیہسپان(

روز و شب ، نقش گر حادثات ۂ سلسل ات و ممات یروز و شب ، اصل حۂ سلسل ر دو رنگ یروز و شب ، تار حرۂ سلسل

قبائے صفات ی ہے ذات اپنیس سے بناتج فغاں یروز و شب ، ساز ازل کۂ سلسل

روبم ممکنات ی ہے ذات زیجس سے دکھات ہ یہ ، مجھ کو پرکھتا ہے یتجھ کو پرکھتا ہے

کائنات یرفیروز و شب ، صۂ سلسل ار یں ہوں اگر کم عیار ، میتو ہو اگر کم ع

برات یری برات ، موت ہے میریموت ہے ت ا یقت ہے کی اور حقیرے شب وروز کیت ں نہ دن ہے نہ رات ی رو جس میک زمانے کیا

تمام معجزه ہائے ہنر ی و فانیآن ! کار جہاں بے ثبات ، کار جہاں بے ثبات

اول و آخر فنا ، باطن و ظاہر فنا نقش کہن ہو کہ نو ، منزل آخر فنا

ں رنگ ثبات دوام یہے مگر اس نقش م مرد خدا نے تمام یکسا ہو یجس کو ک

مرد خدا کا عمل عشق سے صاحب فروغ ات ، موت ہے اس پر حرامیشق ہے اصل ح ع

رو یر ہے گرچہ زمانے کیتند و سبک ستاہے تھام یل کو لیل ہے ، سیشق خود اک س ع

ا

کرام عشق

ں عصررواں کے سوا یم می تقویعشق ک نامیں کوئیں جن کا نہی ہیور زمانے بھ

یق دل مصطفل ، عشیعشق دم جبرئ عشق خدا کا رسول ، عشق خدا کا کالم

کر گل تابناک ی سے ہے پی مستیعشق کہے صہبائے خام ، عشق ہے کاس ال

ر جنود یہ حرم ، عشق امیعشق فق

59

Page 61: Bal e-jibrail

ل ، اس کے ہزاروں مقام یشق ہے ابن السب ع

ع

وت رنگ

کشود تجھ

ے

شا

ل یناس ک ب یاس

ل یباده

ت

ات یتار حۂ عشق کے مضراب سے نغماتیات ، عشق سے نار حیشق سے نور ح

را وجود یعشق سے ت! ے حرم قرطبہا ں رفت و بود یں نہیعشق سراپا دوام ، جس م

ا حرف و صیا خشت و سنگ ، چنگ ہو یہو ہے خون جگر سے نمود یفن کۀ معجز خون جگر ، سل کو بناتا ہے دل ۀ قطر

خون جگر سے صدا سوز و سرور و سرود نہ سوز ی نوا سیری فضا دل فروز ، میریت

یسے دلوں کا حضور ، مجھ سے دلوں ک ں یآدم نہۂ نی سے کم سیعرش معل

حد ہے سپہر کبود یگرچہ کف خاک ک ا یسر تو کی کو ہے سجده میکر نوریپ

ں سوز و گداز سجود یسر نہیاس کو م کھ مرا ذوق و شوق یں ، دی ہوں میکافر ہند

و درود ة و درود ، لب پہ صلوة ں صلویدل مں ہی نے میں ہے ، شوق مری لے میرشوق مں ہے یرے رگ و پے میم' هللا ھو 'ۂغم ن ل ی دلیرا جالل و جمال ، مرد خدا کیتل یل و جمی جلیل ، تو بھیل و جمی جلیوه بھ رے ستوں بے شمار ی بنا پائدار ، تیریت

سے ہجوم نیں ہو جیے صحرا م لیخم ک من کا نور ی ایرے در و بام پر وادیت

ل یرا منار بلند جلوه گہ جبرئیت مرد مسلماں کہ ہے یں سکتا کبھیمٹ نہ ل یم و خلی اذانوں سے فاش سر کلیاس ک ں بے حدود ، اس کا افق بے ثغور ی زمیاس ک

وب و ی موج ، دجلہ و دنیے سمندر کب ، اس کے فسانے غریکے زمانے عج ل یام رحیا اس نے پیعہد کہن کو د

دان شوق یارباب ذوق ، فارس م ئساق اصیغ ہے اس کیق ، تیہے اس کا رح

' ال الہ' زره ی ہے وه اس کیمرد سپاہ ' ال الہ' پنہ اں اس کیر میشمشۂ یسا

مومن کا راز ۀ جھ سے ہوا آشکار بند

60

Page 62: Bal e-jibrail

شبوں کا گداز ی تپش ، اس کیاس کے دنوں کم یال عظیس کا مقام بلند ، اس کا خ ا

ناز اس

ل یجلاس ک ز اس

ا ے وه عقل ک

خ

ا

د ں آه

از اس کا یرور اس کا شوق ، اس کا نکا س مومن کا ہاتھ ۀہاتھ ہے هللا کا بند

ں ، کارکشا ، کارساز یغالب و کار آفر موال صفات ۀ نہاد ، بندی و نوریخاک

از ی اس کا دل بے نیہر دو جہاں سے غنل ، اس کے مقاصد یں قلیدی امی نگہ دل نوایب ، اس کی ادا دل فری ک

نرم دم گفتگو ، گرم دم جستجو ا بزم ہو ، پاک دل و پاک باز یرزم ہو ں یقیپرکار حق ، مرد خدا کا ۂ نقطہ عالم تمام وہم و طلسم و مجاز یور منزل ہے وه ، عشق کا حاصل ہی محفل ہے وه یں گرمیآفاق مۂ حلق ں ین مبیسطوت د! ارباب فنۂ کعب

ں ی زمیوں کیلستجھ سے حرم مرتبت اندر ی نظیریں تیے تہ گردوں اگر حسن م ہ

ں یں ہے کہیں ہے ، اور نہیقلب مسلماں م شہسوار یوه عرب! آه وه مردان حق

ںیقی، صاحب صدق و ' میخلق عظ' امل حب یہ رمز غری حکومت سے ہے فاش یجن ک

ں ی نہیسلطنت اہل دل فقر ہے ، شاہ رب ت شرق و غی تربی نگاہوں نے کیجن ک

ں ی خرد راه بی جن کیں تھیورپ میظلمت یں اندلسی ہیل آج بھیجن کے لہو کے طف

ںیوش دل و گرم اختالط ، ساده و روشن جب ں عام ہے چشم غزال یس می اس دیآج بھ

ں یں دل نشی ہیر آج بھیور نگاہوں کے ت ں ہے ی ہواؤں می اس کیمن آج بھیبوئے

ں ہے ی نواؤں می اس کیرنگ حجاز آج بھں ، آسماں ی زمیریں ہے تیانجم مۀ دی

فضا بے اذایریوں سے ہے تیکہ صد ں ہے ی منزل میں ہے ، کون سی می وادیکون س

! سخت جاںۂ ز کا قافلیعشق بال خ ں ی ، شورش اصالح دیکھ چکا المنید

61

Page 63: Bal e-jibrail

ں نقش کہن کے نشی نے نہ چھوڑے کہ اں جس

ب رو

ید

ل

ب

رینغمہ ہے سودائے خام خون جگر کے بغ

-وادا لکبیر، قرطبہ کا مشہور دریا جس کے قریب ہی مسجد قرطبہ واقع ہے

ر کنشت ی عصمت پیحرف غلط بن گئ نازک رواں ی کشتی فکر کیوئاور ہ

انقالب یکھ چکی دیس بھیچشم فرانس وں کا جہاں یجس سے دگرگوں ہوا مغرب

ر ی سے پی نژاد کہنہ پرستیملت روم پھر جواں ی ہوئید سے وه بھیلذت تجد

اضطرایں ہے آج وہیح مسلماں م زباں یں سکتیہ ، کہہ نہی ہے یراز خدائ

ایاچھلتا ہے ک تہ سے یے اس بحر کیکھ ! ای رنگ بدلتا ہے کیلو فریگنبد ن

ں غرق شفق ہے سحاب ی کہسار میوادا آفتاب یر چھوڑ گیعل بدخشاں کے ڈھ

ت یساده و پرسوز ہے دختر دہقاں کا گل ہے عہد شبایے سی دل کے لیکشت

یرے کنارے کوئیت! ریآب روان کب ید

ں یر میتقدۀ پردیہے ابھعالم نو اور زمانے کا خواب یکھ رہا ہے کس

سحر بے حجاب یں ہے اس کی نگاہوں میریم افکار سے ۀپرده اٹھا دوں اگر چہر تاب ی نواؤں کیریال نہ سکے گا فرنگ م

یں نہ ہو انقالب ، موت ہے وه زندگیجس م ات کشمکش انقالب ی حیروح امم ک ں وه قوم یر ہے دست قضا میصورت شمش

نے عمل کا حساب ہے جو ہر زماں اپیکرت ر یں سب ناتمام خون جگر کے بغینقش ہ

62

Page 64: Bal e-jibrail

اد ی فریں معتمدکید خانے میقکو شکست ک حکمران نے اس یہ کے ایہسپان- شاعر تھا یہ کا بادشاه اور عربیلیمعتمد اشب یوزڈم آف د'' ں ترجمہ ہوکر ی میزیں انگری نظمی معتمد ک-ا تھا یں ڈال دید میدے کر ق

ںی ہیں شائع ہو چکیم'' زیریسٹ سیا ی ره گئیں باقینے میاک فغان بے شرر س

یر بھی تاثی رہی رخصت ہوا ، جاتیسوز بھ ر آج یزه و شمشیں ہے بے نیمرد حر زنداں م

یر بھی تدبیماں ہے مری پشماں ہوں ،یں پشیم جانب کھنچا جاتا ہے دل یر کیخود بخود زنج

یر بھی شمشید مری فوالد سے شای اسیتھ ر ہے ی زنجی ، اب مریغ دو دم تھی تیجو مر

!یر بھیشوخ و بے پروا ہے کتنا خالق تقد

ا ہوا کھجور کا پہال درخت یعبد الرحمن اول کا بو ں ین اندلس میسرزم

' یخ المقریتار'ں ، یف سے ہی تصنی جو عبد الرحمن اول کہ اشعاری درخت (ل اردو نظم ان کا آزاد ترجمہ ہے یں مندرجہ ذیں درج ہیم

)ا تھایا گیں بوی الزہرا مۃنیمذکور مد

آنکھوں کا نور ہے تو یریم رے دل کا سرور ہے تو یم ں ی سے دور ہوں می وادیاپن ے نخل طور ہے تو یرے لیم

ہوا نے تجھ کو پاال یمغرب ک حور ہے تو یصحرائے عرب ک

ں بارور ہو ی ہوا میغربت ک

ں یں ناصبور ہوں میس میپرد ں ناصبور ہے تو یس میپرد

63

Page 65: Bal e-jibrail

را نم سحر ہو ی تیساق ب ہے نظاره یعالم کا عج

دامان نگہ ہے پاره پاره ! مبارکیہمت کو شناور

ں بحر کا کناره یدا نہیپ یانہے سوز دروں سے زندگ

ں خاک سے شراره یاٹھتا نہ ں اور چمکا یصبح غربت م

ٹوٹا ہوا شام کا ستاره ں ہے ی حد نہیمومن کے جہاں ک

ں ہےیمومن کا مقام ہر کہ

ہ یہسپان )ن لکھے گئے ی سرزمیہ کی ہسپان(

)واپس آتے ہوئے(

ں ہے یہ تو خون مسلماں کا امیہسپان ں ی نظر میریمانند حرم پاک ہے تو م

ں یں سجدوں کے نشاں ہی خاک میده تریپوش ں ی باد سحر میں تریں ہیخاموش اذان

ں ی سنانی طرح ان کیں ستاروں کیروشن تھں ی جن کے ترے کوه و کمر میمے تھے کبھیخ پھ

؟ینوں کو ضرورت ہے حنا کیرے حسیر ت ! ںی رنگ مرے خون جگر می ہے ابھیباق

ں ونکر خس و خاشاک سے دب جائے مسلمایک ں یں اس کے شرر میمانا ، وه تب و تاب نہ

کن ی آنکھوں نے و لیکھا مری دیغرناطہ بھ ں یں نہ حضر مین مسافر نہ سفر میتسک ی سنا بھیا بھی ، سنایا بھی دکھایکھا بھید

!ںیں ، نہ خبر می نہ نظر می تسلیہے دل ک

64

Page 66: Bal e-jibrail

دعا یطارق ک )ںیدان جنگ میاندلس کے م(

پر اسرار بندے رےیہ تی ، یہ غازی

یں تو نے بخشا ہے ذوق خدائیجنھ ا ی ٹھوکر سے صحرا و دریم ان کیدو ن

یبت سے رائی ہیسمٹ کر پہاڑ ان ک گانہ دل کو ی ہے بیدو عالم سے کرت یز ہے لذت آشنائیعجب چ

شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن یمت نہ کشور کشائینہ مال غن

ے ں ہے منتظر اللہ کب سیاباں میخ ے اس کو خون عرب سے یقبا چاہ

کتا ینوں کو یا تو نے صحرا نشیک ں یں ، اذان سحر میں ، نظر میخبر م

کو ی زندگیوں سے تھی صدیطلب جس ک ں ی کے جگر میا انھیوه سوز اس نے پا

ں اس کو یکشاد در دل سمجھتے ہ ں ی نظر میں موت ان کیہالکت نہ

ں پھر زنده کر دے یدل مرد مومن م ں یالتذر ، مۀ نعری کہ تھیه بجلو

دار کردیں بینوں میزائم کو ستلوار کردے نگاه مسلماں ک

ے عو

نن یل )ںیخدا کے حضور م(

ات یدا ترے آیں پیاے انفس و آفاق م

ذات یہ ہے کہ ہے زنده و پائنده تریحق ے ں یم

سے یں فطرت کے سرود ازلیمحرم نہ

ں ہیا کہ نہیسے سمجھتا کہ تو ہے یک ت ایر تھے خرد کے نظریہر دم متغ

65

Page 67: Bal e-jibrail

نائے کواکب ہو کہ دانائے نباتات یب کھا تو وه عالم ہوا ثابت یآج آنکھ نے د

سا کے خرافات یں جس کو سمجھتا تھا کلیم ں جکڑے ہوئے بندے یہم بند شب و روز م

! آناتۀ تو خالق اعصار و نگارند اک بات اگر مجھ کو اجازت ہو تو پوچھوں

موں کے مقاالت ینہ سکے جس کو حکحل کر چے یافالک کے نۂ میا خیں جیجب تک م ہ بات ی ی رہیں کھٹکتی طرح دل میکانٹے ک

ں رہتا یگفتار کے اسلوب پہ قابو نہ االت یجب روح کے اندر متالطم ہوں خ

وه کون سا آدم ہے کہ تو جس کا ہے معبود ر سماوات؟ ی کہ جو ہے زیوه آدم خاک

یدان فرنگیوند سفمشرق کے خدا فلزات ۀ مغرب کے خداوند درخشند

علم و ہنر ہے یں بہت روشنیورپ می ہ ظلمات یواں ہے یحۂ ہ ہے کہ بے چشمیحق

ں یں ، صفا میں ، رونق میر می تعمیرعنائ عمارات یں بنکوں کیں بڑھ کے ہیگرجوں سے کہ

ں جوا ہے یقت میں تجارت ہے ، حقیظاہر م ے مرگ مفاجات ی کے لک کا الکھوںیسود ا

ہ حکومت یہ تدبر ، یہ حکمت ، یہ علم ، ی م مساوات یں تعلیتے ہیں لہو ، دیتے ہیپ

و افالی و مے خواریانی و عریبے کار س ت کے فتوحات ی مدنیں فرنگیا کم ہیک

سے ہو محروم یضان سماویوه قوم کہ ف ہے برق و بخارات یحد اس کے کماالت ک

ہ حکومت ینوں کیمشے موت یے دل کے ل

ت

چ

تو

ں آالت یتے ہیاحساس مروت کو کچل د ں کہ آخر یآثار تو کچھ کچھ نظر آتے ہ

ا مات یر کے شاطر نے کیر کو تقدیدب ا ہے تزلزل یں آیاد می بنیخانے کیم ران خرابات یں پی فکر میں اسیٹھے ہیب

ہے سر شامی نظر آتیہروں پہ جو سرخ کرامات ینا کیا ساغر و میا غازه ہے ی

ںیرے جہاں می قادر و عادل ہے مگر ت

66

Page 68: Bal e-jibrail

مزدور کے اوقات ۀ ں تلخ بہت بندیہی کا سفیہ پرستی ڈوبے گا سرما نہ؟ کب

منتظر روز مکافاتیا ہے تریدن

فرشتوں ت ی کاگ

یعقل ، عشق ہے بے مقام ابھی ہے بے زمام ابھ

یت

ی

ید ! یام ابھی نی پردگغ تیہ تیآه کہ ہے

یترا نقش ہے نا تمام ابھ! نقش گر ، ازل ر یر و پیہ و میں رند و فقی م گھاتیخلق خدا کی گردش صبح و شام ابھیں ہے وہیرے جہاں م

ر حال مست یرے فقیر مال مست ، تیرے امیت ، خواجہ بلند بام ابھیبنده ہے کوچہ گرد ابھ

ہوس تمام ین و علم و فن بندگیدانش و د یں ہے عام ابھیض نہیعشق گره کشاے کا ف

عشق ہے خو ہے عشق ، جوہر یجوہر زندگزی

فرمان خدا )فرشتوں سے(

بوں کو جگا دو یا کے غری دنیمر! ٹھو ا

و ک

وار ہال دو یکاخ امرا کے در و دں سےیقیرماؤ غالموں کا لہو سوز گ

ں سے لڑا دو یہ کو شاہیکنجشک فروما جمہور کا آتا ہے زمانہ یسلطان

نظر آئے ، مٹا دو جو نقش کہن تم کو یں روزیسر نہیت سے دہقاں کو میجس کھگندم کو جال دۂ ت کے ہر خوشیاس کھ

ں پردے یں حائل رہیوں خالق و مخلوق می سا سے اٹھا دو یسا کو کلیران کلیپ

حق را بسجودے ، صنماں را بطوافے ر بجھا دو یبہتر ہے چراغ حرم و د

67

Page 69: Bal e-jibrail

ے ں یم

شیب نویتہذ شہ گراں ہے ی آداب جنوں شاعر مشرق کو سکھا دو

لوں س سیزار ہوں مرمر کیناخوش و ب کا حرم اور بنا دو یے مٹیرے لیم

کارگہ

شوق و ذوق )ھے گئےان اشعار (

ہمہ بوستاں یدر غ آمدم زا

ح

آ

ت یب

رات عشق شق صدق

ہے عشق ین بھیں بدر و حنی وجود مۂمعرک

ں لکین میں سے اکثر فلسطیم ں

دست رفتن سوئے دوستاں یتہ

ں صبح کا سماں ی دشت می زندگیقلب و نظر ک اں رواں ی ندیآفتاب سے نور ک ۂچشم

وجودۀ ہے نمود ، چاک ہے پردیسن ازل ک اں یک نگاه کا زیے ہزار سود ایدل کے ل

ا سحاب شب یاں چھوڑ گیسرخ و کبود بدل لساں یا رنگ برنگ طیکوه اضم کو دے گ

ل دھل گئے یگرد سے پاک ہے ہوا ، برگ نخ اں یگ نواح کاظمہ نرم ہے مثل پرنیر طناب ادھر ی ہوئی ادھر ، ٹوٹیوئ ہیگ بجھ

ں کتنے کارواں یا خبر اس مقام سے گزرے ہیک یہیرا مقام ہے یل ، تی صدائے جبرئیآئ

یہیش دوام ہے یے عیاہل فراق کے ل ات ی حۓے میرے لیکس سے کہوں کہ زہر ہے م رے واردات یں میکہنہ ہے بزم کائنات ، تازه ہ

ں یات می کارگہ حیں اور غزنویا نہیکنا ں کب سے منتظر اہل حرم کے سومیٹھے ہ

ں یں ، فکر عجم کے ساز میذکر عرب کے سوز م الت ی تخی مشاہدات ، نے عجمینے عرب ں ی نہین بھیک حسیں ای حجاز مۂقافل

سوئے دجلہ و فرات ی گیگرچہ ہے تاب دار ابھ ں ہے عشق یعقل و دل و نگاه کا مرشد اول

تصوۀبت کدں ینہ ہو تو شرع و د ہے عین بھی ہے عشق ، صبر حسیل بھی خل

68

Page 70: Bal e-jibrail

اب تو یر ی دی کائنات کا معنۂیآں قافلہ ہائے رنگ و بوی تالش میلے تر نک

م

ش خو ہ

گ

شب یریت طب مجھ

فراق عالم

نگاه بے ادب یری میگرچہ بہانہ جو رہ آرزو فراق ، شورش ہاے و ہو فراق یگرم ! آبرو فراقی جستجو فراق ، قطرے کیموج ک

ان مدرسہ کور نگاه و مرده ذوق یجلوت کدو یان مے کده کم طلب و تہیخلوت

آتش رفتہ کا سراغ ں ہے ی غزل میں کہ مریم جستجو ی تمام سرگزشت کھوئے ہوؤں کیری

موج سے نشوونمائے خار و خس یباد صبا ک موج سے نشوونمائے آرزو یرے نفس کیم

پروری نوا کیرین دل و جگر سے ہے مں رواں صاحب ساز کا لہو یے رگ ساز م

ں دل بے قرار را یفرصت کشمکش مده ا سوے تابدار را یگاده کن یک دو شکن زی

را وجود الکتاب ی تو ، تی تو ، قلم بھیلوح بھں حباب یط میرے محینہ رنگ تینبد آبگ

رے ظہور سے فروغ یں تیعالم آب و خاک م ا تو نے طلوع آفتاب یگ کو دی رۀذر

نمود یرے جالل کیم تیشوکت سنجر و سل را جمال بے نقاب ید تیزید و بایفقر جن

نماز کا امام یریو مشوق ترا اگر نہ ہ حجاب یرا سجود بھی حجاب ، میام بھیرا قیم

نگاه ناز سے دونوں مراد پا گئے یریت ب اب و جستجو ، عشق حضور و اضطرایعقل غ ره و تار ہے جہاں گردش آفتاب سے یت

بے حجاب سے ۀطبع زمانہ تازه کر جلو رے گزشتہ روز و یں تمام میں ہی نظر مل بے ری کہ ہے علم نخیبر نہ تھکو خ

کہن ہوا ۂں معرکیر میتازه مرے ضم ، عقل تمام بولہب یعشق تمام مصطف

کشد ی برد ، گاه بزور میلہ میگاه بح انتہا عجب ی ابتدا عجب ، عشق کیعشق ک

ں وصل سے بڑھ کے ہے یسوز و ساز م ں لذت طلب یں مرگ آرزو ، ہجر میوصل م

نظر نہ تھا ۂں مجھے حوصلیال من وصیع

69

Page 71: Bal e-jibrail

پروانہ اور جگنو

پروانہ منزل سے بہت دور ہے جگنو یپروانے ک

وں آتش بے سوز پہ مغرور ہے جگنو یک

جگنو ں یں میشکر کہ پروانہ نہهللا کا سو

ںیں میگانہ نہیوزه گر آتش بیدر

د کے نام یجاو

ں ہے عمر جاوداں کا سراغ ی کے ساز میخود ں امتوں کے چراغ ی کے سوز سے روشن ہیخود

ک بات کہ آدم ہے صاحب مقصود یہ ای ! ہزار گونہ فروغ و ہزار گونہ فراغ

یدا بلند پروازیں پی نہ زاغ میہوئ ں بچے کو صحبت زاغ ی شاہیر گئخراب ک

یں باقی آنکھ میں ہے زمانے کیا نہیح رہے بے داغ ی تریخدا کرے کہ جوان ں اقبال ی خانقاه میٹھہر سکا نہ کس

اندیکہ ہے ظر خوش شہ و شگفتہ دماغیف و

یگدائ

رک نے کہا یک دن اک رند زیں ایے کدے م م ا ی گدائے بے حیہے ہمارے شہر کا وال

نے اسے ی بے کالہیا ہے کس کیہناتاج پ ں قبا ی ہے اسے زری نے بخشیانی عریکس ک

70

Page 72: Bal e-jibrail

د ی خون دہقاں سے کشیس کے آب اللہ گوں ک ا

ی

! طاں سب گداا ی مانے یکوئانور( )یماخوذ ا

ا یمی کی ہے اس کی مٹیت کیرے کھیرے میت ہوئیز ہے مانگی ہر چیاس کے نعمت خانے ک

ب و بے نوا ینے واال کون ہے ، مرد غرید ا خراج یگے مانگنے واال گدا ہے ، صدقہ مان

رو سلینہ مانے ، مز

ہشت ب مالاور

م

ت

!سا ، نہ کنشتیں نہ مسجد نہ کلیاور جنت م

حاضر تھا وہاں ، ضبط سخن کر نہ سکا یں بھی حق سے جب حضرت مال کو مال حکم بہشت

ر معاف ی تقصیمر! یں نے ، الہی میعرض کں گے اسے حور و شراب و لب ینہ آئ کشخوش مقام جدل و قال و اقول ں فردوس ینہ

ت بح سرشیث و تکرار اس هللا کے بندے ک اقوام و ملل کام اس کا یہے بد آموز

،

س است ین وید

یت تھیاد رہبانی بنیسا کیکل یریں می میری کہاں اس فقیسمات

ں ی می و راہبی سلطانیخصومت تھ یریہ سربزی ہےیکہ وه سربلند

ا یچھا چھٹرایاست نے مذہب سے پیس یری پیسا کیر کلی کچھ نہ پیچل ہ یں جس دم جدائین و دولت می دیوئ یری وزی ، ہوس کیری امیوس ک ہ

یے نامرادیں کے لی ملک و دیدوئ

71

Page 73: Bal e-jibrail

یری نابصیب کی چشم تہذیدوئ

ے انسانیم یاس یت کیں یری و اردشیدیک جنیکہ ہوں ا

ں کا یک صحرا نشیہ اعجاز ہے ای ! یرینہ دار نذی ہے آئیریبش

حفاظت ہ

االرض

ں کون ی میکی کو تاریج کو مٹیپالتا ہے ب موجوں سے اٹھاتا ہے سحاب؟ یاؤں کیکون در

نچ کر پچھم سے باد سازگار یا کھیکون ال ہ نور آفتاب؟ ی ہے ، کس کا ہے یہ کس کیخاک

ب ی جیک گندم ۂوں سے خوشی موتیکس نے بھرد ؟ مو

ں ی نہیریں ، تی نہییں تیہ زمی! ایده خدا ںییت

ہے خوئے انقالبیسموں کو کس نے سکھالئر

نہیریں ، می نہیریں ، تی نہیرے آبا ک

ک نوجوان کے نام یا

یرانیں ایں ہی ، ترے قالیں افرنگیترے صوفے ہ ی تن آسانی ہے جوانوں کیلہو مجھ کو رالت

ا حاصلی ہو تو کی بھیروا ، شکوه خسیارت ک ام ن یں ، نہ استغنائے سلمانی تجھ میدریہ زور ح

نہ

ں ید مرد مومن ہے خ کے راز دانوں میام کے گنبد پر یمن قصر سلطانیرا نشیں تینہ ںی چٹانوں میں ہے ، بیتو شاہ

ںی می تجلیب حاضر کیز کو تہذی ڈھونڈ اس چ یں معراج مسلمانیں نے استغنا میا میکہ پا ں ی ہے جوانوں میدار ہوتی روح جب بیعقاب

ں ی منزل آسمانوں می ہے اس کو اپنینظر آت علم و عرفاں ہے زوال یدید ، نومینہ ہو نوم

دا

را کر پہاڑوں کیس

72

Page 74: Bal e-jibrail

حت ینص

ں سے کہتا تھا عقاب سالخورد ی شاہۂبچ ں یرے شہپر پہ آساں رفعت چرخ بریاے ت

ام ں جلنے کا نی آگ مہے شباب اپنے لہو ک ں ی انگبی سے ہے تلخ زندگانیسخت کوش

! اے پسرجو کبوتر ںی نہیں بھید کبوتر کے لہو میوه مزا شا

ی

ں مزا ہے یپر جھپٹنے م

صحرا ۂالل

یہ عالم تنہائی ، ینائیہ گنبد میی پہنائی ہے اس دشت کیجھ کو تو ڈرات م

! یمنز رنہ یخال

ت

کھ اس

عالم گرم ۂ آدم سے ہنگامیہے گرم ی تماشائی ، تارے بھی تماشائیسورج بھ ت ہو ی عنایمجھ کو بھ! یابانیاے باد ب

! ی و رعنائی ، سرمستی و دل سوزیخاموش

تو یں ، بھٹکا ہوا راہی میبھٹکا ہوا راہ صحرائۂ اے اللیریل ہے کہاں ت

ہ کوه و کمر ویموں سے ی ہے کل ! ینائی سۂں شعلی ، مینائی سۂتو شعلوں ٹوٹا یں شاخ سے کیوں پھوٹا ، میو شاخ سے ک ! یکتائی ، اک لذت یدائی پۂاک جذب

غواص محبت کا هللا نگہباں ہو ی ہے گہرائیا کیں دریا می درۀہر قطر

آنی ہے بھنور کیں روتیموج کے ماتم م یکن ساحل سے نہ ٹکرائی لیا سے اٹھیدر

73

Page 75: Bal e-jibrail

نامہ یساق

مہ زن کاروان بہار یہوا خ وہسار ا دامن کیارم بن گ

گل و نرگس و سوسن و نسترن ں کفن ید ازل اللہ خونیشہ

ں ی رنگ مۀا پردیجہاں چھپ گ ں ی ہے گردش رگ سنگ میلہو ک ں سرور ی ، ہوا میلی نیلیفضا ن

ور یں طیاں میں آشیٹھہرتے نہ ی ہوئیوه جوئے کہستاں اچکت

ی ہوئی ، سرکتی ، لچکتیاٹکت ی ہوئی ، سنبھلتی ، پھسلتیاچھلت

ی ہوئیچ کھا کر نکلتیبڑے پ ہ ی ہے یتیر دیرکے جب تو سل چ ہ ی ہے یتیر دیپہاڑوں کے دل چ

! اللہ فامئکھ اے ساقیذرا د ام ی کا پیہ زندگی ہے یسنات

پرده سوز ۓپال دے مجھے وه م ں فصل گل روز روز ی نہیکہ آت

ات یر حیه مے جس سے روشن ضم و کائنات یوه مے جس سے ہے مست

ں ہے سوزوساز ازل یمے جس موه ل مے جس سے کھلتا ہے راز از وه

ا پرده اس راز سے یاٹھا ساقڑا دے ممولے کو شہباز سے ل

زمانے کے انداز بدلے گئے ا راگ ہے ، ساز بدلے گئے ین

ہوا اس طرح فاش راز فرنگ شہ باز فرنگیں ہے شیرت میکہ ح

ے یزم

ا ی گیتماشا دکھا کر مدار

خوار ہے یاست گری سیپرانزار ہیں سے بر و سلطایں م ا ی گیہ داریا دور سرمایگ

74

Page 76: Bal e-jibrail

سنبھلنے لگے ینیگراں خواب چ ہمالہ کے چشمے ابلنے لگے

م ینا و فاراں دو نیدل طور س م ی کا پھر منتظر ہے کلیتجل

ں گرم جوش ید میمسلماں ہے توح تک ہے زنار پوش یمگر دل ابھ

عت، کالم یتمدن، تصوف، شر ! تمامیتان عجم کے پجارب یں کھو گئیقت خرافات میحق یں کھو گئیات میہ امت روای

ب یلبھاتا ہے دل کو کالم خط ! بیمگر لذت شوق سے بے نص

اں اس کا منطق سے سلجھا ہوا یب ں الجھا ہوا یڑوں میلغت کے بکھ

ں مرد ی کہ تھا خدمت حق میوه صوف ں فرد یت میکتا ، حمیں یمحبت م ا یں کھو گیاالت میے خعجم ک

ا یں کھو گیہ سالک مقامات می ر ہے ی آگ ، اندھی عشق کیبجھ

ر ہے یں ، راکھ کا ڈھیمسلماں نہ ا یشراب کہن پھر پال ساق

! ایں ال ساقی جام گردش میوہاڑا ھے عشق کے پر لگا کر مج

خاک جگنو بنا کر اڑا یمر سے آزاد کر یخرد کو غالم استاد کر روں کایجوانوں کو پ

شاخ ملت ترے نم سے ہے یہرں ترے دم سے ہےیس اس بدن م نف

م

ق دے ی توفیتڑپنے پھٹرکنے ک ق دے ی ، سوز صدیدل مرتض

ر پھر پار کر ی تیجگر سے وہ دار کر یں بینوں میتمنا کو س

ر ی خیترے آسمانوں کے تاروں کری خینوں کے شب زنده داروں کیزم

ے جوانوں کو سوز جگر بخش د نظر بخش دے یریرا عشق ، م

75

Page 77: Bal e-jibrail

ناؤ گرداب سے پار کر یمر ار کر یہ ثابت ہے تو اس کو سی

ات یبتا مجھ کو اسرار مرگ و ح ں ہے کائنات ی نگاہوں میریکہ ت

م

ی م ی

چ ی

اں ی بے خوابی تر کۀدیمرے داںیده بے تابی پوشیرے دل ک از یم شب کا نی نۂمرے نال

خلوت و انجمن کا گداز یمر یں مری ، آرزوئیمرں یامنگ یں مری ، جستجوئیں مریدیام

روزگار ۂنی فطرت آئیمر غزاالن افکار کا مرغزار

ات ی رزم گاه حیمرا دل ، مرں کا ثبات یقیگمانوں کے لشکر ،

ر ی متاع فقی کچھ ہے ساقیہیریں امیں ہوں می میری سے فقیاس

ں لٹا دے اسے یمرے قافلے م!ے اسے دے ، ٹھکانے لگا د لٹا

یم زندگیدما دم رواں ہے یدا رم زندگیہر اک شے سے پ

نمود ی ہے بدن کی سے ہوئیاسده ہے موج دود یں پوشیکہ شعلے م

گراں گرچہ ہے صحبت آب و گل اسے محنت آب و گل یخوش آئ

یار بھی ہے اور سیہ ثابت بھی یزار بھیعناصر کے پھندوں سے ب

ر ی اسں ہر دمیہ وحدت ہے کثرت مر یں بے چگوں ، بے نظیگر ہر کہ شش جہات ۂہ بت خانیہ عالم ،

ہ سومنات ی نے تراشا ہے یاس ں ی خو نہیپسند اس کو تکرار ک

ں یں تو نہیں ، اور میں نہیکہ تو م ن یمن و تو سے ہے انجمن آفر

ں یں خلوت نشین محفل میمگر عں ہےیں تارے می می بجلیمک اس ک

ں ہے یں ، پارے میں ، سونے می میہ چاند

76

Page 78: Bal e-jibrail

کے ببول یاباں ، اسی کے بیاس ں پھول ی کے ہیں کانٹے ، اسی کے ہیاس ر یکہ ر کہ

گ لہ

پ ف

ب

ال ے تڑپ

ت سم ت ابھر ب

طاقت سے کہسار چویں اس کل و حویں جبریں اس کے پھندے می

ماب رنگ ین سیں جره شاہیکہو سے چکوروں کے آلوده چن

انے سے دور یں آشیکبوتر کہناصبور ں یھڑکتا ہوا جال م

ب نظر ہے سکون و ثبات یر کائنات ۀتڑپتا ہے ہر ذر

ں کاروان وجود یٹھہرتا نہکہ ہر لحظہ ہے تازه شان وجود یسمجھتا ہے تو راز ہے زندگ یفقط ذوق پرواز ہے زندگ

ں پست و بلند یکھے ہیہت اس نے دسفر اس کو منزل سے بڑھ کر پسند

ے برگ و ساز ی کے لیسفر زندگ قت ، حضر ہے مجاز ی ہے حقسفر

ں لذت اسےیجھ کر سلجھنے مں راحت اسینے پھٹرکنے م

ہوا جب اسے سامنا موت کا کٹھن تھا بڑا تھامنا موت کا ں یاتر کر جہان مکافات م

ں ی گھات می موت کی زندگیرہ زوج زوج ی سے بنیمذاق دوئ

دشت و کہسار سے فوج فوج یاٹھ رہے یتے بھگل اس شاخ سے ٹوٹ

رہے ی شاخ سے پھوٹتے بھیاسں ناداں اسے بے ثبایجھتے ہ

ایتا ہے مٹ مٹ کے نقش ح زورد رس یز جوالں ، بڑی تیڑ

ک نفس یازل سے ابد تک رم ام ہے یر ایزمانہ کہ زنج ر کا نام ہے یدموں کے الٹ پھ

ا ہے تلوار ہے یہ موج نفس کی ھار ہے دیا ہے ، تلوار کی کیخود

77

Page 79: Bal e-jibrail

ات یا ہے ، راز درون حی کیخود کائنات یداریا ہے ، بی کیخود جلوه بدمست و خلوت پسند یخود

ں بند ی میسمندر ہے اک بوند پان ں ہے تابناک یرے اجالے میاندھ

دا ، من و تو سے پاک یں پین و تو م م

نے نہ ح یزم

ں سب پ

ب وه د وہ

ک ی ی ی

چھے ، ابد سامنے یازل اس کے پچھے ، نہ حد سامید اس کے پ

ہوئیں بہتیا میے کے دران ی ہوئی موجوں کے سہتیستم اس ک

ی ہوئیں بدلتی راہیتجسس ک ی ہوئیں بدلتیوما دم نگاہ

ں سنگ گرایک اس کے ہاتھوں مگ رواں ی ضربوں سے ریہاڑ اس ک

سفر اس کا انجام و آغاز ہے م کا راز ہے ی تقوی اس کیہی

ںیں ہے ، شرر سنگ میرن چاند م ک ں یبے رنگ ہے ڈوب کر رنگ مہ ی

ش سے یا کم و بیاسے واسطہ ک ش سے ینشب و فراز وپس و پ

ر یں اسیہ کشمکش میازل سے ہے ر یں صورت پذی خاک آدم میہوئ ں ہے یمن ترے دل می کا نشیخود

ں ہے یفلک جس طرح آنکھ کے تل م کے نگہباں کو ہے زہر ناید ب خو

آی رہے اس کی ناں جس سے جاتے ارجمنی ناں ہے اس کے لی

ں گردن بلند یا میرہے جس سے دن فرو فال محمود سے درگزر

نہ کر یازی کو نگہ رکھ ، ایخود سجده ہے الئق اہتمام یوہ

ہ ہو جس سے ہر سجده تجھ پر حرام رنگ و صوتۂہ ہنگامیہ عالم ،

ر فرمان موتیہ عالم کہ ہے ز و گوش چشمۂہ بت خانیہ عالم ، ہے فقط خورد و نوش یجہاں زندگ

78

Page 80: Bal e-jibrail

ں یہ ہے منزل اولی ی کیخود ں یمن نہیرا نشیہ تی! مسافر

ں ی آگ اس خاک داں سے نہیتر ں یجہاں تجھ سے ہے ، تو جہاں سے نہ

د یخود د یصںیزم ج

ک

گ

ں شمع نفس ین میفروزاں ہے س ! ، بسمگر تاب

ک پرم یاگر سوزد پرم،یفروغ تجل

ہ کوه گراں توڑ کر یبڑھے جا طلسم زمان و مکاں توڑ کر

ر موال ، جہاں اس کا صی شیماں اس کا د ، آسی صی اس ک

بے نمود یں ابھی ہیہاں اور بھ ر وجود یں ہے ضمی نہیکہ خال

لغار کا ی یریہر اک منتظر ت فکر و کردار کا ی شوخیتر ہ ہے مقصد گردش روزگار ی تجھ پہ ہو آشکاری خودیریہ ت

تو ہے فاتح عالم خوب و زشت سرنوشت یا بتاؤں تریتجھے ک

گ حرف تنۂقت پہ ہے جامیحقنہ ، گفتار زنیقت ہے آئیحق

ے ہےیگفتار کہت

سر موے برتر ب

زمانہ

ہے اک حرف محرمانہیہیں ہے ، جو ہے نہ ہو گا ، یجو تھا نہ

ں ہے ی نہی آنکھ پہچانتی کیچ کو نجومیمرے خم و پ

کا مشتاق ہے زمانہ ی ، اسیب تر ہے نمود جس کی قر ں ی سے قطره قطره نئے حوادث ٹپک رہے ہی صراحیمرح روز و شب کا شمار کرتا ہوں دانہ دانہ ی تسبیں اپنیم

یریکن جدا جدا رسم و راه میک سے آشنا ہوں ، لیہر ا انہ ی کو عبرت کا تازی کا مرکب ، کسی کا راکب ، کسیکس

را یا کہ تیرا ہے یک محفل ، قصور مینہ تھا اگر تو شر شبانہ ۓ خاطر می کی کہ رکھ لوں کسںیقہ نہیمرا طر

79

Page 81: Bal e-jibrail

ہ عارفانہ یں جس کیرا اس کا ، نظر نہیگانہ تیدف سے ب ش

کو وه فک ہ

کے ں یہوائ

وه عالم پیجہان نو ہو رہا ہے پ ر مر رہا ہے یدا

ے دیوه مرد درو ں انداز خسروانہیے ہیش جس کو حق

!ہ جوئے خوں ہےیہ جوئے خوں ہے ، ی افق پر یں مغربیفق نہ طلوع فردا کا منتظر ره کہ دوش و امروز ہے فسانہ

طاقتوںیا ہے فطرت کیاں کیر گستاخ جس نے عرانیں ہے اس کا آشیوں سے خطر میتاب بجلی بیاس ک ، سمندر ان کے ، جہاز انیں ان کی ، فضائیان ک

ر کا بہانہ یونکر ، بھنور ہے تقدی کھلے تو کیگره بھنور ک ،

ا ہے قمار خانہ ی بنا د مقامروں نےیجسے فرنگ کن چراغ اپنا جال رہا ہے یز لیہوا ہے گو تند و ت

ن

رتے ہ م کو جنت سے رخصت ک ںیفرشتے آد

یتابی بی ہے تجھے روزوشب کیعطا ہوئ

ر ی سحر گاہۂیگراں بہا ہے ترا

ی ہے مضرابی فطر نے کیرے ساز کیکہ ت

یمابیا کہ سی ہے یں کہ تو خاکیخبر نہکی، ل نمود ہے یری ہے ، خاک سے ت ن سنا

ی و مہ تابیں ہے کوکبی سرشت میتر کھے ی تو دیں بھیجمال اپنا اگر خواب م

ی شکر خوابیہزار ہوش سے خوشتر تر گ

ی شادابی سے ہے ترے نخل کہن کیاس ر ی کا ضمی نوا سے ہے بے پرده زندگیتر

ت

ی آدم کا استقبال کرتیروح ارض ہے

کھ یکھ ، فضا دیکھ ، فلک دیں دیکھول آنکھ ، زم کھ یمشر ا

ق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دکھ یں چھپا دی بے پرده کو پردوں مۀس جلو کھ یکھ ، جفا دی کے ستم دیام جدائیا

80

Page 82: Bal e-jibrail

! کھیم و رجا دی بۂبے تاب نہ ہو معرک

ں ہی

رے یکھید

پ

ں خو

ں یجچت

ہر تار ازل سے نالنده ترے عود سے تو جنس

سے ر یتو پ و کم آزار ازل سے یمحنت کش و خوں ر

!کھی رضا ، دیریر جہا تیہے راکب تقد

ں یائہ گھٹیہ بادل ، یں یرے تصرف میں تیہ ں یہ خاموش فضائیہ گنبد افالک ، ی

یہ ہوائیہ سمندر یہ صحرا ، ی کوه ں ی ادائیش نظر کل تو فرشتوں کیں پیتھ

! کھی ادا دیں آج اپنیام می اۂنیآئ آنکھوں کے اشارے یسمجھے گا زمانہ تر

ں گے تجھے دور سے گردوں کے ستا ل کے کنارے ید ترے بحر تخیناپ آہوں کے شرارے ی گے فلک تک ترںیہنچ

! کھی کر ، اثر آه رسا دیر خودیتعمیرے شرر می ضو تید جہاں تاب کیرش

ں یرے ہنر میآباد ہے اک تازه جہاں تں بخشے ہوئے فردوس نظر میے نہ ں ی پنہاں ہے ترے خون جگر میجنت تر ! کھی جزا دیہم کیکر گل کوشش پیاے پ

کادار ازلیمحبت کا خر

اسرار ازل ۂصنم خانز ں

د یو مریرپ ید ہندیمر

خوں چشم جوئے ینا سے ہے جاریب ! ںعلم

خشک مغز و خشک تار و خشک پوست

ں زار و زبوی حاضر سے ہے د یررومیپ

مارے بود ی زنعلم را بر تن ارے بود ی یعلم را بر دل زن یدہندیمر

! اے امام عاشقان دردمند اد ہے مجھ کو ترا حرف بلند ی

81

Page 83: Bal e-jibrail

ں آواز دوست، ید ای آیاز کجا م

ے حضور بے ثبات و

داب ناک یآه ، ور

چ ست یر نیبر سماع را ط

رق و غرب یے میپڑھ ل ں ر

ت کند دست ہر

ہغرب حور

! د

آ

دور حاضر مست چنگ و بے سرور ن و بیقیبے

ا یہ راز کیا خبر اس کو کہ ہے یکای آواز کیا ہے ، دوست کیت کوس

پ با فروغ و ت نچتا ہے سوئے خاک ینغمہ اس کو کھ یر رومیپ

ست ہر کس ست یر نی ہر مرغکے انجۂعم

ید ہندیمر نے علوم ش

ہے اب تک درد و کربیں باقیوح م یر رومیپ

ماری نا اہل ب مارت کند یسوئے مادر آکہ ت

یدہندیمر کشاد یکیاے نگہ ت

حکم جہاد ۂکھول مجھ پر نکت مرے دل یر

یررومیپحق شکن نقش حق ر زجاج دوست سنگ دوست زن

را ہم بہ امر ب

ید ہندیمرے نگاه خاوراں مسحور غرب

جنت سے ہے خوشتر حور یررومیپ

د است و نو یظاہر نقره گر اسپہ گردو ازویست و جامہ ہم س

ید ہندیمر! ه مکتب کا جوان گرم خوں

! د زبوںیساحر افرنگ کا ص یررومیپ

مرغ پر نارستہ چوں پراں شود دراں شود ۂ ہر گربۂطعم

ید ہندیمر ن و وطن یزش دیتا کجا آو

82

Page 84: Bal e-jibrail

! جوہر جاں پر مقدم ہے بدن یررومیپبشب زنده با زر یلب پہلو م ق

! خا

ت آدم

ا

چ قومے نہ کرد یہ

گ ردوں کا سود؟ کون سے سود

نظر یان یرکیز

دارد ذہب یانتظار روز م یدہندیمر

سر آدم سے مجھے آگاه کر ک کے ذرے کو مہر و ماه کر

یررومیپ آرد بچرخ ۂظاہرش را پش ط ہفت چرخ یباطنش آمد مح ید ہندیمر

رے نور سے روشن بصر یخاک ت ا نظر؟ یت آدم خبر ہے یغا

یررومیپ پوست اسید است ، باقی دی د دوست است یباشد کہ دد آں ید

ید ہندیمر گفتار سے یزنده ہے مشرق تر

ں کس آزار سے؟ ی ہیمتےں مرت یر رومیپ

ں کہ بود یشیہر ہالک امت پ زانکہ بر جندل گماں بردند عود

ید ہندیمر ں وه رنگ و بو یں نہیاب مسلماں م

ا اسیر ہو گ کا لہو؟ ونکیسرد ک یررومیپ

ہ درد تا دل صاحبدلے نامد ب را خدا رسوا

ید ہندیمررچہ بے رونق ہے بازار وجود

ں ہے میے م یررومیپ

بخر یرانی بفروش و حیرکیزریظن است و ح

ید ہندیمر م یں کے ندیرے سالطیہم نفس م

83

Page 85: Bal e-jibrail

ے گلیں فقیم ! میر

ں رو یبہ کہ بر

! جبر و قدرں سیں نہیم

اں برد بال زاغا

؟ ین نبا ہے آیک

غار و کوه مصلحت در

؟

ب

بے حضور بے فراغ ! غاپن

س آں ک یل

بے کاله و ب یر رومیپ

ی مرد روشن دل شوکی ۀبند فرق سر شاہا

ید ہندیمر خاصان بدر یک مستیاے شر

ث یمجھا حد یررومیپ

بال بازاں را سوے سلطاں برد ں را بگورست

ید ہندیمر یا راہبی یکاروبار خسرویت دیخر غا یررومیپ ن ما جنگ و شکوه یدمصلحت در یسین عی د ید ہندیمرں آئے آب و گل یکس طرح قابو م

ں دل ی میکس طرح ب یررومیپ

نےیدار ہو س

ں رو چوں سمند ینده باش و بر زمردن برند نے کہ بر گچوں جنازه

ید ہندیمر ں یں آتا نہیں ادراک میسر د

ں؟ یقیامت کا یکس طرح آئے ق یر رومیپ

ں یامت را ببیامت شو قیپس ق ں یز را شرط است ایدن ہر چید

ید ہندیمر ی ہے خودیں راه کرتیآسماں م

ی ہے خودید مہر و ماه کرتیص و با فروغ و

روں کے ہاتھوں داغ دایے نخچ یررومیپد را عشق است و بیہ ارزد ص

! ام کسکن او کے گنجد اندر د

84

Page 86: Bal e-jibrail

ید ہندیمر ر کائنات یتجھ پہ روشن ہے ضمات؟ی حیس طرح محکم ہو ملت ک ک

ت برکنند غنچہ

ش یتو ار باش طالب دل

ہے جو

ں یک

ک

یر رومیپ مرغکانت برچنند یدانہ باش کود کانیباش

دانہ پنہاں کن سراپا دام شو اه بام شو یغنچہ پنہاں کن گ

ید ہندیمر کر تالیہ کہتا ہے کہ دل ککی باش و در پںینے میمرا دل ہے ، مرے س

ں ہے ینے میرے آئیرا جوہر میم یررومیپ

ز ہست ی مرا دل نی گوئیتو ہم دل فراز عرش باشد نے بہ پست

یتو دل خود را دلے پنداشتذاشت یجستجو

ید ہندیمرے اہل دل بگ

آسمانوں پر مرا فکر بلند ں و دردمند یں زمیم

ں یں رہا جاتا ہوں میا می دنکارپر خوار و زار

ں کھیراه م ں یاتا ہوں مں اس یٹھوکریں کار زمیوں مرے بس کا نہ

ں؟ یوں دانائے دیا ہے کیابلہ دن یررومیپ

آں کہ بر افالک رفتارش بود ں رفتن چہ دشوارش بود یبر زم

ید ہندیمرونکر سراغ یعلم و حکمت کا ملے ک

داغس طرح ہاتھ آئے سوز و درد و یررومیپ

د نان حالل یعلم و حکمت زا د از نان حالل یعشق و رقت آ ید ہندیمر

ہے زمانے کا تقاضا انجمن

85

Page 87: Bal e-jibrail

! ں سوز سخنیاور بے خلوت نہ یر رومیپ ار ید ، نے ز یار بایخلوت از اغ

پودیمر ید

نہ سوز یں اب یہند م ! ره روزیتیاہل دل اس د

است یرمکار مرداں

ں بہر دے آمد ، نے بہاریست ہن

نور ہے باقں یں ہی مس یر رومیپ

و گیروشن استیلہ و بے شرمیکار دوناں ح

س یل وابلیجبر

ل یجبر سا ہے جہان رنگ و بو؟ یک! نہیریہمدم د

س یابل سوز و ساز و درد و داغ و جستجوے و آرزو

گفتگو یریے ت افالکیہر گھڑ دامن ہو رفو؟ ں ممکن یا نہیک

ں اس راز سے تو! لیآه اے جبر را سبو یا سرمست مجھ کو ٹوٹ کر میکر گ

ل یجبر ہی پر رہترا چاکیکہ ت

س یابلی واقف نہ

ں یں ، ممکن نہی گزر ممکن نہیریہاں میاب ! ہ عالم بے کاخ و کویس قدر خاموش ہے ک

سے ہو سوز درون کائنات یدی نومیجس ک ؟ 'االتقظو'ا یاچھا ہے ' تقنطوا'ں یاس کے حق م

ل یجبر ے انکار سے تو نے مقامات بلند یکھو د

! ا آبروی کی رہیں فرشتوں کیزداں میچشم

س یابل

86

Page 88: Bal e-jibrail

ں ذوق نمو ی سے مشت خاک مجرأت یہے مر عقل و خرد کا تاروپو ۂرے فتنے جامیمرزم خید ر و شر یکھتا ہے تو فقط

کھا رہا ہے ، م ں کہ تو؟ یکون طوفاں کے طمانچےالیخضر بھ بے دست و پا یاس بھی بے دست و پا

جو ریم

ساحل سے

،ا ، جو بہ یا بہ دریم ، دریم بہ یے طوفاں سر ہو تو پوچھ هللا سے ی خلوت میگر کبھ! ا کس کا لہویں کر گی آدم کو رنگۂص ق طرح یں کانٹے کیزداں میں کھٹکتا ہوں دل یم

تو فقط هللا ھو ، هللا ھو ، هللا ھو

اذان

روں سے کہا نجم سحر نے اک رات ستا دار؟ ی بی نے کبھیکھا ہے کسی دیآدم کو بھ

ر یخ ، ادا فہم ہے تقدیکہنے لگا مر اس چھوٹے سے فتنے کو سزاوار یند ہیہے ن

وئ ا؟ یں کی بات نہیزہره نے کہا ، اور ! ہم کو سروکاراس کرمک شب

ینیبوال مہ کامل ہے زم ودار ہ وه دن کو نمودار تم شب کو نم

وا ر اون آ

ار کھو نا

ر !وه ن

کا یکور سے ک

کہ وه کوکبو ، شب سےیداریقف ہو اگر لذت ب

ہ خاک پر اسرای یا سے بھی ہے ثریچںی ہے کہ جس می وه تجلیں اس کیغوش میں گے افالک کے سب ثابت و سیجائ

ز ی لبریگاه فضا بانگ اذاں سے ہوئعره کہ ہل جاتا ہے جس سے دل کہسا

محبت

یمحبت نہ کافر نہ غازد یشہ نہ تایں نہ ترکی رسمیت ک یزمحب

87

Page 89: Bal e-jibrail

ں ہے یوه کچھ اور شے ہ ، محبت نہنویسکھات یازی کو ای ہے جو

اسک سے یندرمرا فقر بہتر ہ یہ ی

ے غز

ں ہے یہ جوہر اگر کار فرما نہی یشہ بازیں علم و حکمت فقط شیتو ہ

نہ محتاج سلطاں ، نہ مرعوب سلطاں یازی و بے نیمحبت ہے آزاد

ے نہ سازی ہے ، وه آئیآدم گر

ستارے غامیکاپ

یکی تاری فضا کیں سکتیمجھے ڈرا نہ ی و درخشانیں ہے پاکی سرشت میمر

خود چراغ بن اپنا ! تو اے مسافر شب ی رات کو داغ جگر سے نورانیکر اپن

جاوید کے نام

ا سراغ خودی کے وز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ خودی کے س

ے صاحب مقصود یہ ایک بات کہ آدم

ساز میں ہے عمر جاوداں ک

ہ ! ہزار گونہ فروغ و ہزار گونہ فراغ ہوئی نہ زاغ میں پیدا بلند پروازی

خراب کر گئی شاہیں بچے کو صحبت زاغ حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ

نقاه میں اقبال ٹھہر سکا نہ کسی خا کہ ہے ظریف و خوش اندیشہ و شگفتہ دماغ

فلسفہ و مذہب

88

Page 90: Bal e-jibrail

! شام و سحر کو میں سمجھا نہیں تسلسلہ غریب الدیار ہوں اپنے وطن میں ہوں

س دشت و در کو میں ڈرتا ہوں دیکھ دیکھ کے

ں حییں رو

یہ آفتاب کیا ، یہ سپہر بریں ہے کیا ک ا

کھلتا نہیں مرے سفر زندگی کا ر از الؤں کہاں سے بندۀ صاحب نظر کو میں راں ہے بو علی کہ میں آیا کہاں سے ہومی یہ سوچتا ہے کہ جاؤں کدھر کو م

جاتا ہوں تھوڑی دور ہر اک راہرو کے ساتھ ” “پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہبر کو میں

یسے ا خط کورپ ی

ارخ ہم ی آشوب و پر اسرار ہے رومبحر پر اک ں اقبالی شوق مۂ قافلی ہے اسیبھ تو

ی شوق کا ساالر ہے رومۂقافل جس غام؟ی پیا ہے کوئی اس نے دیعصر کو بھ اس

یں چراغ ره احرار ہے رومیہ کہتے

جواب د خورد و جو ہمچوں خراںینبا کہ

در ختن چر ارغواں آہوانہ کہ کاه و جو خورد قرباں شود ہر کہ نور حق خورد قرآں شود ہر

دیں ساحل کے خریوگر محسوس ہ

89

Page 91: Bal e-jibrail

ن کے مزار پرینپول ر جہان تگ و تاز یراز ہے ، راز ہے تقد

ر کے راز یں تقدیجوش کردار سے کھل جاتے ہ ر سکندر کا طلوع یجوش کردار سے شمش حرارت سے گداز یکوه الوند ہوا جس ک ر یل ہمہ گیمور کا سیجوش کردار سے ت

ب اور فراز ی نشا شے ہےیل کے سامنے کیس ر ی تکبیں مردان خدا کیصف جنگاه م

آواز ی ہے خدا کیجوش کردار سے بنت ا دو نفس یہے مگر فرصت کردار نفس

! شب ہائے درازیک دو نفس قبر کیعوض خاموشان است یعاقبت منزل ما واد''

!''ا غلغلہ در گنبد افالک اندازیحال

ینیمسول

ے ، ذوق انقالب ا شے ہیندرت فکر و عمل کا شے ہے ، ملت کا شبایت فکر و عمل ک ب ندر

یندرت فکر و عمل سے معجزات زندگندرت فکر و عمل سے سنگ خارا لعل ناب

ر یرا ضمیا تیدگرگوں ہوگ! الکبرےۃروما بہ خوایارب یست یدار ینم بہ بی بیہ م ! بنکیا

کا فروغ یں زندگانیران کہن میچشم پنہ تاب ی سوز آرزو سے سںیرے ہیوجواں ت ن

ف

ے؟ ضیف

ہ نمود یہ تمنا ، ی حرارت ، یہ محبت کیر حجاب یں زیں پھول ره سکتے نہیصل گل م

فضا معمور ہے یرینغمہ ہائے شوق سے ت فطرت کا رباب یریزخمہ ور کا منتظر تھا ت

ہی نظر کا ہے ، کرامت کس کیہ کس کی

90

Page 92: Bal e-jibrail

! نگہ مثل شعاع آفتابیوه کہ ہے حس ک

السو

ہ کہتا تھا خدا سےیاک مفلس خود دار

رومایکرتے ہ ؟یریہ کو میں عطا مرد

یری درد فقۂں سکتا گلیں کر نہیم اجازت سے فرشتے یریہ بتا ، تیکن یل

ف

دہقان سے پنچاب کے

کا ہے راز ی زندگیا تریبتا ک ہزاروں برس سے ہے تو خاک باز

ں دانہ داردز حاصل نشاںیکہ ا

آگ یری تیں دب گئی خاک میاس ! ، اب تو جاگی اذاں ہوگئیکسحر برات یوں کیں ہے گو خاکیں میزم ات یں آب حیرے میں اس اندھینہ

یں جھوٹا ہے اس کا ینے م ں نگزما ں ی کو پرکھتا نہی خودیجو اپن

بتان شعوب و قبائل کو توڑ رسوم کہن کے سالسل کو توڑ

فتح بابیہین محکم ، ی دی ہی د ہو بے حجابیں توحیا میکہ دن

ان دل فشاں ۂبخاک بدن د

شاه نادر افغان

91

Page 93: Bal e-jibrail

ال ح

ع

ہ داغ اللہ فشاں ۀ دیسرشک د نادر

ضور حق سے چال لے کے لولوئے ال وه ابر جس سے رگ گل ہے مثل تار نفس

تاب یا بیکھا تو ہو گیں دیبہشت راه م چاہتا ہے جاؤں برسیجب مقام ہے ، ج کہ منتظر ہے ترایصدا بہشت سے آئ

نورس ۀ کا سبزیل و غزنہرات و کاب ب

!چناں کہ آتش او را دگر فرونہ نشاں

ں تی وصیخوشحال خا ک ں گم ی وحدت میقبائل ہوں ملت ک وں کا بلند یکہ ہو نام افغان

محبت مجھے ان جوانوں سے ہے

ت کہو

قبائل - یت قائم کجمعمغلوں سے آزادک

ساتھ دیدیں صرف آفریم ک سو نظموں کا ی ابای قری اس ک- ایوں نے آخردم تک اس کا ع ہوا تھا تریزیانگر

ں کمندیتاروں پہ جو ڈالتے ہ س ں ی طرح کمتر نہیمغل سے کس

ارجمند ۂہ بچیتاں کا قہس بایں دل کیں تجھ سے اے ہم نش

وه مدفن ہے خوشحال خاں کو پسند اڑا کر نہ الئے جہاں باد کوه

! گرد سمندیمغل شہسواروں ک ---------------------------

خوشحال خاں خٹک پشتوزبان کا مشہور وطن دوست شاعر تھا جس نے افغانستان کوفغانیرانے کے ل یک ی ای قبائل کیے سرحد کے ا

ں شائیں لندن میء م1862جمہ

کا خواب یتاتار

ں سجاده و عمامہ رہزن یکہ چشم بے بایں ترسا بچوں کی ! ککہ

ن و ملت پاره پاره یدائے در

92

Page 94: Bal e-jibrail

! قبائے ملک و دولت چاک در چاک کن ی ولیماں تو ہے باقیمرا ا

ں شعلے کو خاشایھا جائے کہ ! کنہ ک ور ہوائ

اٹ

'' رے دهجہاں را-- -----------------

ں اسے یم'شرح اشارات ' ے غالباں کس کا ہے ، نیہ شعر معلوم نہی

ں محصی موجوں میے تند ک! کف خاکیسمرقند و بخارا ک

نم یبگرداگرد خود چندانکہ ب' ' نم ی و من نگیبال انگشتر

خاک سمرقند یک ہل گئیکای تربت سے اک نور یمور کیا تھ

یدی سفی اس کیز تھیشفق آمموریں ہوں روح تیم'' کہ یصدا آئ

ں مردان تاتار یاگر محصور ہ ر محصور ی تقدیں هللا کینہ

ہے یہیا ی کا کیتقاضا زندگ سے مہجور؟ ی ہو تورانیکہ توران

گرے ده ی را سوز و تابے دیخود'گی انقالبے د

----------------- نین طوسیر الدیص

ا ہےینقل ک

مقام و حال

ج یدار اگر ہو تو بتدریدل زنده و بں چشم نگراں اوریے کو عطا کرتے ہ بند

اح ہ

اذاں اور ی اذاں اور مجاہد کیمال ک ں یک فضا می ای اسیپرواز ہے دونوں ک

ں کا جہاں اوریکرگس کا جہاں اور ہے ، شاہ

وال و مقامات پہ موقوف ہے سب کچھک کا زماں اور مکاں اور ر لحظہ ہے سال کن یں لیں تفاوت نہی میالفاظ و معان

93

Page 95: Bal e-jibrail

یابوالعالمعر

ی گوشت نہ کھاتا تھا معریں کبھیکہتے ہ اوقات شہ گزر یپھل پھول پہ کرتا تھا ہم جا یتر اسے بھیاک دوست نے بھونا ہوا ت

ب سے ہو مات ی ترکید کہ وه شاطر اسیشا کھا ی نے جو دیہ خوان تر و تازه معری

کہنے لگا وه صاحب غفران و لزومات ہ تو بتا تو یذرا ! چارهیاے مرغک ب

مکافات؟ یہ ہے جس کیا تھا یرا وه گنہ کیت ا تو ں نہ بنیافسوس ، صد افسوس کہ شاہ

آنکھ نے فطرت کے اشارات یکھے نہ ترید ہے ازل سے یہ فتوی کا یر کے قاضیتقد

! سزا مرگ مفاجاتی کیفیہے جرم ضع --------------------------------

ک مشہور کتاب کا نام ہے ی ای کی الغفران ، معرۃ رسال-عفران اس کے قصائد کا مجموعہ ہے-لزومات

ما یسن

ہےی بت گری ، وہیوش بت فری وہ ہے یا صنعت آزریما ہے یسن

تھا ی کافرۀوی ، شیوه صنعت نہ تھ ہی

ہےیہ خاکستری یوه بت خانہ خاک

ہےی ساحرۀویں ، شی صنعت نہ وه مذہب تھا اقوام عہد کہن کا

ہے ی سوداگریب حاضر کیہ تہذی ی مٹیہ دوزخ کی ، ی مٹیا کیوه دن

،

94

Page 96: Bal e-jibrail

ی رزادوں سےپنچاب کے پ

لحد پر یخ مجدد کیں شیحاضر ہوا م ر فلک مطلع انوار یوه خاک کہ ہے ز

ں شرمنده ستارے یاس خاک کے ذروں سے ہ

ے گرد ج

جھ کو عریک آن

یہ ں یمعار

حق ۂ کلہ فقر س تھا ولولیباق !'ت سرکارطروں نے چ

ده ہے وه صاحب اسرار یں پوشیاس خاک مر کے آگی جہانگی جس کین نہ جھک

احراریس کے نفس گرم سے ہے گرم ملت کا نگہباں ۂیں سرمایوه ہند م

ا جس کو خبردار یکهللا نے بر وقت ں نے کہ عطا فقر ہو میہ میض

! داریں بیکن نہیں ، و لینا ہی بیں مریکھ فقر ہوا بند ۂہ صدا سلسلی یآئ

زاریں اہل نظر کشور پنجاب سے بں وه خطہ کہ جس یف کا ٹھکانا نہ

دستار ۀدا کلہ فقر سے ہو طریپے

خدم 'ۂا نشیڑھا

است یس

ین مراتب ہے ضرورییں تعیل میاس کھ اده یں پیں ، میت سے تو فرزی عنایشاطر ک ز ی ناچۀاده تو ہ اک مہریچاره پیب !شاطر کا اراده پیں سے بھیفرز

ےده ہے یوش

فقر یریاد کو نخچیاک فقر سکھاتا ہے ص یریر جہاں گں اسرایاک فقر سے کھلتے ہری و دلگینیں مسکیفقر سے قوموں م یاک

95

Page 97: Bal e-jibrail

یریت اکسی خاص میاک فقر سے مٹ یریں ہے می ، اس فقر میریاک فقر ہے شب

!یری شبۂراث مسلیم

ںی

ی ، سرمایمان

یخود

م و زر کے عوض ی کو نہ دے سیخود تے شرر کے عوضیں شعلہ دینہ

سے روشن بصر عجم جس کے سرممباش '' ز بہر '' مباشد کہ یتو با

ده ور ی دیہ کہتا ہے فردوسیے

درم تند و بدخو ، درم گویباش

یجدائ

سورج بنتا ہے تار زر سے یے ردائے نوریا کے لیدن

ا یعالم ہے خموش و مست گو

و ناصبوریا جانیک یں فرا یاں ہے مجھے غم جدائیشاائی یہ

یب ہے حضوریہر شے کو نص، چاند تارے یدر ا ، کہسار

ق

خاک ہے محرم جد

خانقاه

ے لیرمز و ا ں یے موزوں نہیما اس زمانے کا فن یں مجھ کو سخن سازی نہیاور آتا بھ

ئے قم باذ'

ک

کہہ سکتے تھے جو ، رخصت ہو' ن هللا !ا گورکنیں مجاور ره گئے یخانقاہوں م

96

Page 98: Bal e-jibrail

عرضداشت یس کیابل

ل خداوند جہاں سے یکہتا تھا عزاز ! کف خاکی آدم کی ہوئ آتشۂپرکال

ب یجاں الغر و تن فربہ و ملبوس بدن زں ، خرد پختہ و چاالکی حالت می نزع ک ! دل

! ہے کہ ہے پاکیفتویہوں کا یمغرب کے فق یں معلوم کہ حوران بہشتیتجھ کو نہ

ے ہیرانیو ں غم ناک؟ ی جنت کے است یں ارباب سی ہسیجمہور کے ابل

!ضرورت تہ افالکیریں اب می نہیباق

عت ی شری مشرق کی تھیناپاک جسے کہتہ

تصور س

لہو

ں تو خوف ہے نہ ہراس یاگر لہو ہے بدن م ے بے وسواس اگر لہو ہے بدن

راں بہا ، اس کو یجسے مال ہ متاع م و زر سے ہے ، نے غم افالسینہ س

ں تو دل ہی م گمحبت

پرواز

کہا درخت نے اک روز مرغ صحرا سے اد ی ہے بنی رنگ و بو کۀم کدستم پہ غ

اگر بال و پر عطا کرتا یخدا مجھے بھ جاد یہ عالم ای ہوتا یشگفتہ اور بھ

ے ید ا ج ! دادیغضب ہ

واب اسے خوب مرغ صحرا نے ، داد کو سمجھا ہوا ہے تو ب

97

Page 99: Bal e-jibrail

ں اس کا یں لذت پرواز حق نہیجہاں م ں جذب خاک سے آزادیوجود جس کا نہ

خ مکتب سےیش

ک عمارت گر خ مکیش تب ہے ی صنعت ہے روح انسانیجس ک ے ۂنکت

یم قاآنیا ہے حکیکہہ گر مکش دیش خورشیپ'' وار ید

خانہ نورانیخواہ ''ی ار صح

ا

یرے لیر تیدلپذ

بن

یفلسف

ور یور و غیبلند بال تھا ، ل ب رہا یم سر محبت سے بے نصیحک

ار ں ویں کرگس اگرچہ شاہیپھرا فضاؤں م

کن نہ تھا جس

ب رہای لذت سے بے نصیشکار زنده ک

ں یشاہ

ایک

ایب ا ن

ں نے اس خاک داں سے کنارای مجہاں رزق کا نام ہے آب و دانہ

ہے مجھ کوی خلوت خوش آتیباں ک راہبانہ یزل سے ہے فطرت مر

ں ، نہ بلبل ی ، نہ گلچیہ باد بہار عاشقانہ ۂ نغمیمارینہ ب

ز الزم یوں سے ہے پرہیابانیخ

98

Page 100: Bal e-jibrail

بہت دلبرانہ یں ان کیں ہیادائ یہوائ ہے کاریاباں سے ہوتیے ب

ں ح زاہدانہ یز کیکہ ہے زندگ

جھپٹنا ، پلٹنا ، پلٹ کر جھپٹنا ہانہ لہو گر

چکوروں کیہ پورب ، ی ا ی دنیہ پچ کرانہ یماں بلگوں آیمرا ن

انہ ی ضربت غازیجواں مرد کیں میمام و کبوتر کا بھوکا نہ

با

م رکھنے کا ہے اک بھم س

ں یش ہوں میا کا دروی دنیپرندوں ک انہیں آشیں بناتا نہیکہ شاہ

د ی مریباغ

یا بھی کا دیں مٹیسر نہیہم کو تو م کے چراغوں سے ہے روشن یر کا بجلیگھر پ

ہے پینذرانہ نہ حرم کا رانیں ، سالوس کے اندر ہے مہاجن ۂہر خرق

ہو، مسلمان ہے ساده ی ہو، دہاتیشہر ں کعبے کے برہمن یمانند بتاں پجتے ہ

سود

ں مسند ارشاد ی ہے انھیں آئیراث میم !منیں عقابوں کے نشیزاغوں کے تصرف م

حت ی نصی آخریہارون ک ل اپنے پسر سے یہاروں نے کہا وقت رح

راه گزر سے ی اسی تو بھیجائے گا کبھ نظر سے ملک الموت یده ہے کافر کیپوش نظر سےیده مسلماں کیں پوشیکن نہیل

ای ت سے ماہر نفس

99

Page 101: Bal e-jibrail

ا سے گزر جا ی دنی ہے تو افکار جرأت رے یده جزی پوشیں ابھی میں بحر خودیہ

ک

ں اس قلزم خاموش کے اسرار یکھلتے نہ رےی سے نہ چیمیجب تک تو اسے ضرب کل

ورپ ی

سودخوار یہودیں مدت سے یٹھے ہیں بیتاک م ور پلنگ یجن ک

طرح یخود بخود گرنے کو ہے پکے ہوئے پھل ک ! ں فرنگی می جھولیے پڑتا ہے آخر ک کیکھید

چ ہے زی کے آگے ہیروباہ

س

)ماخوذاز نطشہ(

افکار یآزاد

ں الئق پرواز ی فطرت سے نہیجو دون چاره کا انجام ہے افتاد یاس مرغک ب

ں کا یل امیں جبریمن نہینہ نشیہر س د ایں طائر فردوس کا صیہر فکر نہ شہ خطرناک یاندئ ں ہے شوخیاس قوم م

جس قوم کے افراد ہوں ہر بند سے آزاد گو فکر خدا داد سے روشن ہے زمانہ

جادی ایس کی افکار ہے ابلئآزاد

100

Page 102: Bal e-jibrail

ر اور خچر یش ر یش ں ہے تو سب سے الگ یساکنان دشت و صحرا م

لے سے ہے تو؟ یرے اب و جد ، کس قبیں تیکون ہ

خچر د حضور یں پہچانتے شای نہرے ماموں کویم

! آبروی اصطبل کیوه صبا رفتار ، شاہ )ماخوذ ازجرمن(

اورعقاب یونٹیچ یونٹیچ

شان و دردمند یں پائمال و خوار و پریم بلند؟ یوں ہے ستاروں سے بھیرا مقام کیت

عقاب ں ی ہے خاک راه میتو رزق اپنا ڈھونڈت

!ںیں التا نگاه میں نہ سپہر کو نہیم

ہے یم سحری مانند نسیفطرت مر

ہے یم سحری مانند نسیفطرت مرز ی تی آہستہ ، کبھی کبھیریرفتار ہے م

قبا اللہ و گل کو یپہناتا ہوں اطلس ک زی طرح تیکرتا ہوں سر خار کو سوزن ک

101

Page 103: Bal e-jibrail

ر مغاں نےیدوں سے کہا پیکل اپنے مر :قطعہ

ر مغاں نے یدوں سے کہا پیکل اپنے مر ہے درناب سے ده چند یہ معنیں یممت یق

افرنگ ۓں میزہراب ہے اس قوم کے حق م یہ ں خوددار و ہنرمندجس قوم کے بچے ن

ٹی ڈاٹ کام کی مشترکہ 4ریری ڈاٹ آرگ، کتابیں ڈاٹ ٹی کے اور کتابیں ڈاٹ پیشکش

عالمہ اقبال ڈاٹ کام: تشکر اعجاز عبید: پروف ریڈنگ اور ای بک

اردو الئب

102