Upload
ilearnislam
View
534
Download
6
Embed Size (px)
Citation preview
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
سورۃ الانفال، التوبۃ
(24،24:االنفال و التوبۃ)جہادکی اہمیت و فرضیت
(19تا ۵:االنفال)غزوہ بدرکاتفصیلی تذکرہ
(25:التوبۃ)غزوہ حنین کا تذکرہ
(117:التوبۃ)غزوہ تبوک کاتذکرہ
(63:التوبۃ)مصارف زکاۃ
کے رویوں پر تفصیلی بحث کے حوالے سے منافقین جہاد
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
(111:التوبۃ)جہاد ومجاہدین کی فضائل
(14،29:، التوبۃ39:االنفال)مقاصد جہاد
(60:االنفال)جہاد کی تیاری کی ترغیب
نے کی ترغیب (79،103:التوبۃ)جہاد میں خرچ کر
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
زندگی کیاےہ؟
صحت تندرستی ؟
مال ودولت؟
جائیدادوپراپرٹی؟
عہدہ مرتبہ؟
شہرت؟
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
ن سے پوچھےت ہیں
ئیے قرا
ا
ييك ذا دعاك لام يسول ا وللرذ تجيبوا للذ ين أ منوا اس ا الذ اي أيه
(24:الانفال)
اے ایمان والو!
ہللا اور اس کی رسول کی دعوت پر لبیک کہو جب کہ وہ تمہیں اس چیز کی دعوت دیےت ہیں جو تمہیں زندگی بخشتی ےہ
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
کے رسول کی اطاعت کا نام ےہ زندگی محض ہللا اور اس
کے باوجود نکھوں اور سنےت کانوں
ورنہ دھڑک ےت دل ، تڑپتی نبض ، دیکھتی ا انسان مردہ ےہ
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
دوسرے الفاظ میں انسانی زندگی
مرکب ےہ ہللا و رسول کی اطاعت سے ورنہ انسان اورجانور کی زندگی میں فرق نہیں
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
کے نزول کا یت
کے بعد اس ا غزوہ بدرکے بیان مقصد
؟
نے تمہیں کس چیز کی طرف کے رسول ہللا اور اس بالیا ؟
کی طرف( غزوہ بدر)جہاد
اور اسی سے تمہیں زندگی ملی
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
نے امام واحدی سے نقل کیا کہ :ابن القیم رحمہ ہللا
نے سے مراد جہاد لیا ےہ۔’’ ملايييك’’اک ثرمفسرین
(تفسری ابن القمی)
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
گویا جہاد تو زندگی ےہ
جسے لوگ موت سمجھے بیٹھے ہیں
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
: امام ابن القیم رحمہ ہللا فرماتے ہیں
خرت میں ایک عظیم زندگی دیتا ےہ
جہاد دنیا ، برزخ اور ا
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
دنیا میں جیو شان سےکے مقابہ میں ، رعب ، قوت اور شان سے جینا سکھاتا ےہ جہاددشمن
عب مسریۃ شهر ت بلره نص
(مس ندامحد)
نے کی صورت میں کے باوجود ان پر رعب طاری کر دشمن سے ایک ماہ کی مسافت میری مدد کی گ ئی ےہ۔
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
برزخ میں
م يرزقون أمواات بل أحياء عند رب ين قتلوا ف سبيل اللذ سبذ الذ .وال ت
(169:ا ل معران)
نے کا گمان نہ کرو جو ہللا کی راہ میں قتل کے متعلق قطعا مردہ ہو اور ان لوگوں کے پاس رزق دئیے جاتے ہیں۔ کر دئیے گ ےئ۔ بلکہ وہ توزندہ ہیں اور اپےن رب
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
رزق اسیک؟
ذقة م ف جوف طری خض لها قناديل معل أرواحح من الجنذة حيث شاءت ثذ تأوي بلعرش تس
ل تل القناديل ا
(حصيح مسمل)
دہشا یک روںیح زبسرپدنوں ےک وٹیپں ںیم وہں
یگ اوران یک راہشئ ےک ےیل رعش ےک اسھت
ںیم اہجں
ت ن
دنقںیلی قلعم وہں یگ۔ہی ج
زے رکںی ےگ اوررھپ واسپ
ن
اچںیہ ےگ م
اںیہن دنقولیں ںیم ولٹ اںیئ ےگ۔
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
خرت کی زندگی
ا
لمل جاهدين ف سبيل ، ما بي ك ها اللذ نذ ف الجنذة مائة درجة أعدذفا
ماء واألرض درجتي مك بي السذ
(حصيح خباری)
کے لیے نے مجاہدین فی سبیل ہللا بالشبہ جنت میں سودرجات ہیں جو ہللا تعالی کے درمیانی فاصلہ کی سمان وزمین
کے درمیانی فاصلہ ا تیار کیے ہیں۔ دودرجوں طرح ےہ۔
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
شہیدکا انداز
نيا ول ما عل ل ادلهبه أن يرجع ا ما أحد يدخل الجنذة ي
نيا ل ادلههيد يتمنذ أن يرجع ا ال الشذ
ء ا األرض من ش
ات لما يرى من الكرامة فيقتل عش مرذ
(رواه البخاري)
نے واال کوئی بھی شخص دنیا پر موجود جنت میں داخل ہونا پسند نہیں کرے
کے لیے دنیا میں واپس ا کسی بھی چیز
کے ، وہ جب خود کو ملےن والے اعزاز کو گا۔سوائے شہید دیکھے گاتو وہ یہ خواہش کرے گا کہ وہ دنیا میں واپس
جائے اور دس بار ہللا کی راہ میں قتل کیا جائے۔
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]
جہاد سے بڑھ کر بھی کوئی عمل ہو سک تا ےہ؟یااورکہ
کے پاس ا کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم اایک شخص ہللا
ل يعدل الجهاد ذن عل مع دل
کے برابرہو؟ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو جہاد ال أجده : قال صل هللا عليه وسمل
نے جواب دیان میں ایسا کوئی عمل نہیں پاتا:بی صلی ہللا علیہ وسلم
ذا خرج المجاهد أن تدخل مسجدك فتقوم وال تفت وتصوم وال : قال صل هللا عليه وسمل تطيع ا هل تس
.تفطر
نے فرمایا پ
کے لیے گھرسے)کیا تم یہ طاقت رکھےت ہوکہ جب مجاہد :پھر ا نکےل اور تم ( جہاد مسجد میں داخل ہو جاؤ،اور مسلسل قیام اور روزے کی حالت میں رہو؟
تطيع ذل : قال ومن يس
نے جواب دیا دمی
اس کی بھال کون طاقت رکھ سک تا ےہ؟: اس ا
(حصيح خباری)
By: Sheikh Abdul Jabbar Bilal Email:[email protected]